আসসুনানুল কুবরা (বাইহাক্বী) (উর্দু)

السنن الكبرى للبيهقي

جمعہ کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ

মোট হাদীস ১০৪৯ টি

হাদীস নং: ৫৭৩৬
جمعہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جس نے جمعہ کی ایک رکعت پالی
(٥٧٣٦) ابوہریرہ (رض) َفرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : جس نے جمعہ کی ایک رکعت پالی تو اس کے ساتھ دوسری بھی پڑھے۔ اگر اس نے نمازیوں کو تشہد میں پایا تو پھر چار رکعات اداکرے۔
(۵۷۳۶) أَخْبَرَنَاہُ أَبُو بَکْرِ بْنُ الْحَارِثِ الْفَقِیہُ أَخْبَرَنَا عَلِیُّ بْنُ عُمَرَ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا یُوسُفُ بْنُ یَعْقُوبَ بْنِ إِسْحَاقَ بْنِ الْبَہْلُولِ حَدَّثَنَا جَدِّی حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ الْمُتَوَکِّلِ عَنْ صَالِحِ بْنِ أَبِی الأَخْضَرِ عَنِ الزُّہْرِیِّ عَنْ أَبِی سَلَمَۃَ عَنْ أَبِی ہَرَیْرَۃَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ-: ((مَنْ أَدْرَکَ مِنَ الْجُمُعَۃِ رَکْعَۃً فَلْیُصَلِّ إِلَیْہَا أُخْرَی۔فَإِنْ أَدْرَکَہُمْ جُلُوسًا صَلَّی أَرْبَعًا))۔

وَرُوِیَ ذَلِکَ مِنْ أَوْجُہٍ أُخَرَ عَنِ الزُّہْرِیِّ قَدْ ذَکَرْنَاہَا فِی الْخِلاَفِ۔

وَرُوِیَ عَنْ أَبِی صَالِحٍ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ مِنْ قَوْلِہِ مَوْقُوفًا عَلَیْہِ۔ [منکر۔ الدارقطنی ۲/۱۰]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৫৭৩৭
جمعہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جس نے جمعہ کی ایک رکعت پالی
(٥٧٣٧) نافع ابن عمر (رض) سے نقل فرماتے ہیں : جس نے جمعہ کی ایک رکعت پالی اس نے جمعہ کو پالیا، لیکن جو نماز رہ جائے اس کو پور کرلے۔
(۵۷۳۷) أَخْبَرَنَا أَبُو زَکَرِیَّا بْنُ أَبِی إِسْحَاقَ الْمُزَکِّی أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا أَبُو أَحْمَدَ مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الْوَہَّابِ حَدَّثَنَا جَعْفَرُ بْنُ عَوْنٍ أَخْبَرَنَا یَحْیَی بْنُ سَعِیدٍ عَنْ نَافِعٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ قَالَ: مَنْ أَدْرَکَ رَکْعَۃً مِنَ الْجُمُعَۃِ فَقَدْ أَدْرَکَہَا إِلاَّ أَنَّہُ یَقْضِی مَا فَاتَہُ۔ [صحیح]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৫৭৩৮
جمعہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جس نے جمعہ کی ایک رکعت پالی
(٥٧٣٨) نافع ابن عمر (رض) سے نقل فرماتے ہیں کہ جب تو جمعہ کی ایک رکعت پالے تو اس کے ساتھ دوسری ملا۔ اگر تو لوگوں کو تشہد کی حالت میں پائے تو چار رکعات پڑھ۔
(۵۷۳۸) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِاللَّہِ الْحَافِظُ وَأَبُو سَعِیدِ بْنُ أَبِی عَمْرٍو قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُوالْعَبَّاسِ: مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا أَسِیدُ بْنُ عَاصِمٍ حَدَّثَنَا الْحُسَیْنُ بْنُ حَفْصٍ عَنْ سُفْیَانَ عَنِ الأَشْعَثِ عَنْ نَافِعٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ قَالَ: إِذَا أَدْرَکْتَ مِنَ الْجُمُعَۃِ رَکْعَۃً فَأَضِفْ إِلَیْہَا أُخْرَی ، فَإِنْ أَدْرَکْتَہُمْ جُلُوسًا فَصَلِّ أَرْبَعًا۔تَابَعَہُ أَیُّوبُ عَنْ نَافِعٍ۔ [ضعیف]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৫৭৩৯
جمعہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جس نے جمعہ کی ایک رکعت پالی
(٥٧٣٩) ابو احوص عبداللہ بن مسعود (رض) سے نقل فرماتے ہیں کہ جب تو نماز جمعہ سے ایک رکعت پالے تو دوسری اس کے ساتھ ملا اور جب تجھ سے رکوع رہ جائے تو چار رکعات ادا کر۔
(۵۷۳۹) أَخْبَرَنَا أَبُو سَعِیدِ بْنُ أَبِی عَمْرٍو حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ الأَصَمُّ أَخْبَرَنَا الرَّبِیعُ قَالَ قَالَ الشَّافِعِیُّ حِکَایَۃً عَنْ أَبِی مُعَاوِیَۃَ عَنِ الأَعْمَشِ عَنْ أَبِی إِسْحَاقَ عَنْ أَبِی الأَحْوَصِ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ ہُوَ ابْنُ مَسْعُودٍ قَالَ: إِذَا أَدْرَکْتَ رَکْعَۃً مِنَ الْجُمُعَۃِ فَأَضِفْ إِلَیْہَا أُخْرَی ، فَإِذَا فَاتَکَ الرُّکُوعُ فَصَلِّ أَرْبَعًا۔

[صحیح لغیرہٖ۔ أخرجہ الشافعی فی الام ۷/۲۹۶]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৫৭৪০
جمعہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جس نے جمعہ کی ایک رکعت پالی
(٥٧٥٠) (الف) ابو احوص اور ھبیرۃ دونوں عبداللہ بن مسعود (رض) سے نقل فرماتے ہیں کہ عبداللہ بن مسعود (رض) فرماتے ہیں : جو نماز جمعہ سے ایک رکعت پالے تو وہ دوسری رکعت بھی پڑھے اور جس سے دونوں رکعتیں رہ جائیں وہ چار رکعت ادا کرے۔

(ب) یونس زکریا سے نقل فرماتے ہیں : جو لوگوں کو بیٹھا ہوا پالے تو چار رکعات پڑھے۔

(ج) اعمش ابو اسحاق سے نقل فرماتے ہیں : جب تیرا رکوع رہ جائے تو چار رکعات پڑھ۔
(۵۷۴۰)وَأَخْبَرَنَا أَبُوسَعِیدٍ: یَحْیَی بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ یَحْیَی الْخَطِیبُ أَخْبَرَنَا أَبُوبَحْرٍ الْبَرْبَہَارِیُّ حَدَّثَنَا بِشْرُ بْنُ مُوسَی حَدَّثَنَا الْحُمَیْدِیُّ حَدَّثَنَا وَکِیعٌ حَدَّثَنَا زَکَرِیَّا بْنُ أَبِی زَائِدَۃَ عَنْ أَبِی إِسْحَاقَ عَنْ أَبِی الأَحْوَصِ وَہُبَیْرَۃَ قَالاَ

قَالَ عَبْدُ اللَّہِ بْنُ مَسْعُودٍ: مَنْ أَدْرَکَ مِنَ الْجُمُعَۃِ رَکْعَۃً صَلَّی إِلَیْہَا أُخْرَی، وَمَنَ فَاتَہُ الرَّکْعَتَانِ صَلَّی أَرْبَعًا۔

رَوَاہُ عِیسَی بْنُ یُونُسَ عَنْ زَکَرِیَّا وَمَنْ أَدْرَکَ الْقَوْمَ جُلُوسًا صَلَّی أَرْبَعًا وَرَوَاہُ الأَعْمَشُ عَنْ أَبِی إِسْحَاقَ وَإِذَا فَاتَکَ الرُّکُوعُ فَصَلِّ أَرْبَعًا وَلَمْ یَذْکُرَا ہُبَیْرَۃَ فِی الإِسْنَادِ۔ [صحیح]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৫৭৪১
جمعہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ خطبہ کے آداب۔ امام منبر پر بیٹھنے سے پہلے لوگوں کو سلام کہے
(٥٧٤١) محمد بن منکدر جابر (رض) سے نقل فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) جب منبر پر جاتے تو سلام کہتے۔
(۵۷۴۱) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ إِسْحَاقَ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ خَالِدٍ حَدَّثَنَا ابْنُ لَہِیعَۃَ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ زَیْدِ بْنِ الْمُہاجِرِ یَعْنِی ابْنَ قُنْفُذٍ التَّیْمِیَّ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ الْمُنْکَدِرِ عَنْ جَابِرٍ قَالَ: کَانَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- إِذَا صَعِدَ الْمِنْبَرَ سَلَّمَ۔ [حسن لغیرہٖ۔ ابن ماجہ ۱۱۰۹]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৫৭৪২
جمعہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ خطبہ کے آداب۔ امام منبر پر بیٹھنے سے پہلے لوگوں کو سلام کہے
(٥٧٤٢) نافع ابن عمر (رض) سے نقل فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) جب جمعہ کے دن منبر کے قریب ہوتے تو قریب بیٹھنے والوں کو سلام کہتے، پھر جب منبر پر چڑھتے تو لوگوں کی طرف متوجہ ہو کر سلام کہتے۔
(۵۷۴۲) أَخْبَرَنَا أَبُو سَعْدٍ الْمَالِینِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو أَحْمَدَ بْنُ عَدِیٍّ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو عَرُوبَۃَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَہَّابِ بْنُ الضَّحَّاکِ

(ح) قَالَ وَأَخْبَرَنَا أَبُو أَحْمَدَ وَحَدَّثَنَا الْفَضْلُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ سُلَیْمَانَ حَدَّثَنَا الْوَلِیدُ بْنُ عُتْبَۃَ قَالاَ حَدَّثَنَا الْوَلِیدُ بْنُ مُسْلِمٍ عَنْ عِیسَی بْنِ عَبْدِ اللَّہِ الأَنْصَارِیِّ وَقَالَ الْوَلِیدُ حَدَّثَنِی عِیسَی بْنُ أَبِی عَوْنٍ الْقُرَشِیُّ عَنْ نَافِعٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ قَالَ: کَانَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- إِذَا دَنَا مِنْ مِنْبَرِہِ یَوْمَ الْجُمُعَۃِ سَلَّمَ عَلَی مَنْ عِنْدَہُ مِنَ الْجُلُوسِ ، فَإِذَا صَعِدَ الْمِنْبَرَ اسْتَقْبَلَ النَّاسَ بِوَجْہِہِ ثُمَّ سَلَّمَ۔ [ضعیف۔ ابن عدی فی الکامل ۵/۲۵۳]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৫৭৪৩
جمعہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ خطبہ کے آداب۔ امام منبر پر بیٹھنے سے پہلے لوگوں کو سلام کہے
(٥٧٤٣) نافع اسی کی مثل ذکر کرتے ہیں، لیکن یہ الفاظ ہیں : جب آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) منبر پر چڑھتے تو بیٹھنے سے پہلے لوگوں کو سلام کہتے۔
(۵۷۴۳) وَأَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ الْحَارِثِ الْفَقِیہُ أَخْبَرَنَا أَبُو مُحَمَّدِ بْنُ حَیَّانَ أَخْبَرَنَا ابْنُ أَبِی عَاصِمٍ حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ عُثْمَانَ حَدَّثَنَا الْوَلِیدُ بْنُ مُسْلِمٍ عَنْ رَجُلٍ حَدَّثَہُ عَنْ نَافِعٍ فَذَکَرَہُ بِمَعْنَاہُ إِلاَّ أَنَّہُ قَالَ: وَإِذَا رَقِیَ الْمِنْبَرَ سَلَّمَ عَلَی النَّاسِ قَبْلَ أَنْ یَجْلِسَ۔ تَفَرَّدَ بِہِ عِیسَی بْنُ عَبْدِاللَّہِ بْنِ الْحَکَمِ بْنِ النُّعْمَانِ بْنِ بَشِیرٍ أَبُو مُوسَی الأَنْصَارِیُّ۔

قَالَ أَبُو سَعْدٍ قَالَ أَبُو أَحْمَدَ بْنُ عَدِیٍّ عَامَّۃُ مَا یَرْوِیہِ لاَ یُتَابَعُ عَلَیْہِ۔

قَالَ الشَّیْخُ وَرُوِیَ فِی ذَلِکَ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ وَابْنِ الزُّبَیْرِ ثُمَّ عَنْ عُمَرَ بْنِ عَبْدِ الْعَزِیزِ۔ [ضعیف]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৫৭৪৪
جمعہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ امام موذن کے فارغ ہونے تک منبر پر بیٹھے پھر کھڑا ہو کر خطبہ دے
(٥٧٤٤) سائب بن یزید (رض) فرماتے ہیں کہ جمعہ کے دن پہلی اذان نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے دور میں جب امام منبر پر بیٹھ جاتا اس وقت ہوتی۔ جب حضرت ابوبکر، عمر اور عثمان (رض) کی خلافت آئی اور لوگوں کی تعداد زیادہ ہوگئی تو انھوں نے تیسری اذان کا حکم دیا جو مقام زوراء میں ہوتی تھی، پھر حکم ایسے ہی رہا۔
(۵۷۴۴) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ: الْقَاسِمُ بْنُ الْقَاسِمِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ السَّیَّارِیُّ بِمَرْوٍ حَدَّثَنَا أَبُو الْمُوَجِّہِ أَخْبَرَنَا عَبْدَانَ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّہِ أَخْبَرَنَا یُونُسُ بْنُ یَزِیدَ عَنِ الزُّہْرِیِّ قَالَ: أَخْبَرَنِی السَّائِبُ بْنُ یَزِیدَ أَنَّ الأَذَانَ الأَوَّلَ یَوْمَ الْجُمُعَۃِ کَانَ أَوَّلُ حِینَ یَجْلِسُ الإِمَامُ عَلَی الْمِنْبَرِ فِی عَہْدِ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- ، وَعَہْدِ أَبِی بَکْرٍ ، وَعُمَرَ فَلَمَّا کَانَ فِی خِلاَفَۃِ عُثْمَانَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمْ وَکَثُرَ النَّاسُ أَمَرَ بِالأَذَانِ الثَّالِثِ فَأُذِّنَ بِہِ عَلَی الزَّوْرَائِ فَثَبَتَ الأَمْرُ عَلَی ذَلِکَ۔ [صحیح۔ تقدم ۵۶۸۱]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৫৭৪৫
جمعہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ امام موذن کے فارغ ہونے تک منبر پر بیٹھے پھر کھڑا ہو کر خطبہ دے
(٥٧٤٥) یونس نے بھی اسی طرح حدیث ذکر کی ہے، لیکن فرماتے ہیں کہ جمعہ کے دن پہلی اذان تب ہوگی جب امام منبر پر بیٹھ جائے گا اور تیسری اذان کا حکم حضرت عثمان (رض) نے دیا تھا۔
(۵۷۴۵) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَمْرٍو الأَدِیبُ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ الإِسْمَاعِیلِیُّ أَخْبَرَنِی الْحَسَنُ بْنُ سُفْیَانَ حَدَّثَنَا حِبَّانُ عَنِ ابْنِ الْمُبَارَکِ عَنْ یُونُسَ فَذَکَرَہُ بِمِثْلِہِ۔إِلاَّ أَنَّہُ قَالَ: إِنَّ الأَذَانَ یَوْمَ الْجُمُعَۃِ کَانَ أَوَّلُہُ حِینَ یَجْلِسُ الإِمَامُ یَوْمَ الْجُمُعَۃِ عَلَی الْمِنْبَرِ وَقَالَ: أَمَرَ عُثْمَانُ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ یَوْمَ الْجُمُعَۃِ بِالأَذَانِ الثَّالِثِ وَالْبَاقِی سَوَائٌ۔

رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ مُقَاتِلٍ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ الْمُبَارَکِ۔ [صحیح۔ انظر ۵۶۸۱]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৫৭৪৬
جمعہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ امام موذن کے فارغ ہونے تک منبر پر بیٹھے پھر کھڑا ہو کر خطبہ دے
(٥٧٤٦) نافع ابن عمر (رض) سے نقل فرماتے ہیں کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) جب جمعہ کے دن آتے اور منبر پر بیٹھ جاتے تب بلال (رض) اذان کہتے۔
(۵۷۴۶) أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ الْحُسَیْنِ الْقَاضِی حَدَّثَنَا الْحَارِثُ بْنُ أَبِی أُسَامَۃَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عِیسَی بْنِ الطَّبَّاعِ حَدَّثَنَا مُصْعَبُ بْنُ سَلاَّمٍ عَنْ ہِشَامِ بْنِ الْغَازِ عَنْ نَافِعٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ قَالَ: کَانَ النَّبِیُّ -ﷺ- إِذَا خَرَجَ یَوْمَ الْجُمُعَۃِ فَقَعَدَ عَلَی الْمِنْبَرِ أَذَنَّ بِلاَلٌ۔ [صحیح لغیرہٖ۔ حاکم ۱/۴۲۰]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৫৭৪৭
جمعہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ امام موذن کے فارغ ہونے تک منبر پر بیٹھے پھر کھڑا ہو کر خطبہ دے
(٥٧٤٧) (الف) نافع ابن عمر (رض) سے نقل فرماتے ہیں کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) دو خطبے ارشاد فرماتے اور آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) جب منبر پر چڑھتے تو موذن کے اذان سے فارغ ہونے تک بیٹھ جاتے ، پھر آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کھڑے ہو کر کر خطبہ ارشاد فرماتے۔ پھر بیٹھ جاتے اور کسی سے کلام نہ کرتے، پھر کھڑے ہو کر خطبہ دیتے۔

(ب) انس بن مالک منبر کا قصہ فرماتے ہیں کہ انھوں نے آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے لییدو سیڑھیوں والا منبر بنایا اور تیسری سیڑھی پر آپ بیٹھ جاتے۔ جب نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) منبر پر بیٹھے تو وہ تنا رونے لگا۔
(۵۷۴۷) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَلِیٍّ الرُّوذْبَارِیُّ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَکْرٍ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سُلَیْمَانَ الأَنْبَارِیُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَہَّابِ یَعْنِی ابْنَ عَطَائٍ عَنِ الْعُمَرِیِّ عَنْ نَافِعٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ قَالَ: کَانَ النَّبِیُّ -ﷺ- یَخْطُبُ خُطْبَتَیْنِ۔کَانَ یَجْلِسُ إِذَا صَعِدَ الْمِنْبَرَ حَتَّی یَفْرُغَ أُرَاہُ الْمُؤَذِّنُ ، ثُمَّ یَقُومُ فَیَخْطُبُ ثُمَّ یَجْلِسُ فَلاَ یَتَکَلَّمُ ثُمَّ یَقُومُ فَیَخْطُبُ۔

وَرُوِّینَا فِی حَدِیثِ إِسْحَاقَ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ أَبِی طَلْحَۃَ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ فِی قِصَّۃِ الْمِنْبَرِ قَالَ فَصَنَعَ لَہُ مِنْبَرًا دَرَجَتَیْنِ وَیَقْعُدُ عَلَی الثَّالِثِ فَلَمَّا قَعَدَ النَّبِیُّ -ﷺ- عَلَی ذَلِکَ خَارَ الْجِذْعُ۔

[صحیح لغیرہٖ۔ ابو داؤد ۱۰۹۲]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৫৭৪৮
جمعہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ امام لوگوں کو بیٹھنے کا حکم دے جب وہ منبر کے برابر ہوں
(٥٧٤٨) عطاء بن ابی رباح ابن عباس (رض) سے نقل فرماتے ہیں کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) جمعہ کے دن منبر کے پر چڑھے، آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : تم بیٹھ جاؤ۔ ابن مسعود (رض) نے سن لیا، وہ مسجد کے دروازہ کے پاس تھے وہیں بیٹھ گئے تو نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : ابن مسعود ! آگے آجاؤ۔
(۵۷۴۸) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو الْفَضْلِ: مُحَمَّدُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ الْمُزَکِّی حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْمَاعِیلَ بْنِ مِہْرَانَ حَدَّثَنَا ہِشَامُ بْنُ عَمَّارٍ حَدَّثَنَا الْوَلِیدُ بْنُ مُسْلِمٍ حَدَّثَنَا ابْنُ جُرَیْجٍ عَنْ عَطَائِ بْنِ أَبِی رَبَاحٍ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ: اسْتَوَی النَّبِیُّ -ﷺ- عَلَی الْمِنْبَرِ یَوْمَ الْجُمُعَۃِ فَقَالَ لِلنَّاسِ: اجْلِسُوا ۔فَسَمِعَہُ ابْنُ مَسْعُودٍ وَہُوَ عَلَی بَابِ الْمَسْجِدِ فَجَلَسَ فَقَالَ لَہُ النَّبِیُّ -ﷺ-: ((تَعَالَ یَا ابْنَ مَسْعُودٍ))۔

کَذَا قَالَ۔ [ضعیف۔ أبو داؤد ۱۰۹۱]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৫৭৪৯
جمعہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ امام لوگوں کو بیٹھنے کا حکم دے جب وہ منبر کے برابر ہوں
(٥٧٤٩) (الف) عطاء جابر (رض) سے نقل فرماتے ہیں کہ جب جمعہ کے دن نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) منبر پر بیٹھے تو فرمایا : بیٹھ جاؤ۔ ابن مسعود (رض) نے سن لیا، وہ مسجد کے دروازے پر ہی بیٹھ گئے۔ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ان کو دیکھا تو فرمایا : ابن مسعود آگے آ جاؤ۔

(ب) عطاء بیان کرتے ہیں کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ابن مسعود (رض) کو مسجد کے باہر دیکھا، جب آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) خطبہ ارشاد فرما رہے تھے تو فرمایا : اے ابن مسعود ! آگے آ جاؤ۔
(۵۷۴۹) أَخْبَرَنَا أَبُو عَلِیٍّ الرُّوذْبَارِیُّ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَکْرٍ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا یَعْقُوبُ بْنُ کَعْبٍ الأَنْطَاکِیُّ

(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو زَکَرِیَّا یَحْیَی بْنُ مُحَمَّدٍ الْعَنْبَرِیُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ الْعَبْدِیُّ حَدَّثَنَا یَعْقُوبُ بْنُ کَعْبٍ الْحَلَبِیُّ حَدَّثَنَا مَخْلَدُ بْنُ یَزِیدَ حَدَّثَنَا ابْنُ جُرَیْجٍ عَنْ عَطَائٍ عَنْ جَابِرٍ قَالَ: لَمَّا اسْتَوَی رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- یَوْمَ الْجُمُعَۃِ عَلَی الْمِنْبَرِ قَالَ: ((اجْلِسُوا))۔فَسَمِعَ ابْنُ مَسْعُودٍ فَجَلَسَ عَلَی بَابِ الْمَسْجِدِ فَرَآہُ النَّبِیُّ -ﷺ- فَقَالَ: ((تَعَالَ یَا عَبْدَ اللَّہِ بْنَ مَسْعُودٍ))۔

وَکَذَلِکَ رُوِیَ عَنْ مُعَاذِ بْنِ مُعَاذٍ عَنِ ابْنِ جُرَیْجٍ وَقِیلَ عَنْ عَطَائٍ قَالَ: أَبْصَرَ النَّبِیُّ -ﷺ- ابْنَ مَسْعُودٍ خَارِجًا مِنَ الْمَسْجِدِ وَالنَّبِیُّ -ﷺ- یَخْطُبُ فَقَالَ: ((تَعَالَ یَا عَبْدَ اللَّہِ بْنَ مَسْعُودٍ))۔

[ضعیف۔ ابو داؤد ۱۰۹۱]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৫৭৫০
جمعہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ امام خطبہ دیتے وقت لاٹھی کمان وغیرہ پر ٹیک لگا سکتا ہے
(٥٧٥٠) شعیب بن رزیق ‘ حکم بن حزن کلفی سے روایت کرتے ہیں کہ ہم ان کے پاس آئے، وہ ہمیں نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی احادیث بیان کرنا شروع ہوگئے۔ فرمانے لگے : ہم رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس نو یا سات آدمیوں کا وفد بن کر آئے۔ ہم نے آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے اجازت طلب کی تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ہمیں اجازت دے دی۔ ہم آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس داخل ہوئے اور سلام کے بعد عرض کیا : اے اللہ کے رسول ! ہم آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی زیارت کے لیے آئے ہیں تاکہ آپ ہمارے لیے اللہ سے دعا کریں یا کہا : آپ ہمارے لیے بھلائی کی دعا کریں۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ہمارے لیے بھلائی کی دعا کی اور ہماری مہمانی کا حکم دیا اور ہمارے لیے کھجوروں کا حکم دیا اور حالت اس سے کم تر تھی۔

ہم نے نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس قیام کیا ، انہی ایام میں ہم جمعہ کے لیے حاضر ہوئے تو نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کمان پر لاٹھی پر ٹیک لگائے ہوئے کھڑے ہوئے ۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اللہ کی حمد وثنا پاکیزہ اور مبارک کلمات کے ساتھ کی۔ پھر فرمایا : اے لوگو ! تم طاقت نہیں رکھتے یا فرمایا : تم ہرگز نہ کرسکو گے جس کا تم حکم دیے گئے ہو، لیکن تم سیدھے رہو اور میانہ روی اختیار کرو اور خوشخبری دو ۔
(۵۷۵۰) أَخْبَرَنَا أَبُو عَمْرٍو: مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ الأَدِیبُ حَدَّثَنَا أَبُو أَحْمَدَ بْنُ عَدِیٍّ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ: الْوَلِیدُ بْنُ حَمَّادِ بْنِ جَابِرٍ الزَّیَّاتُ بِالرَّمْلَۃِ حَدَّثَنَا یَزِیدُ بْنُ خَالِدِ بْنِ مُرَشَّلِ بْنِ یَزِیدَ بْنِ نُمَیْرٍ الْقُرَشِیُّ حَدَّثَنَا شِہَابُ بْنُ خِرَاشٍ عَنْ شُعَیْبِ بْنِ رُزَیْقٍ عَنِ الْحَکَمِ بْنِ حَزْنٍ الکُلَفِیِّ قَالَ: أَتَیْنَاہُ فَأَنْشَأَ یُحَدِّثُنَا عَنْ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- قَالَ: وَفَدْنَا عَلَی رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- سَابِعَ سَبْعَۃٍ ، أَوْ تَاسِعَ تِسْعَۃٍ فَأَذِنَ لَنَا عَلَیْہِ فَدَخَلْنَا عَلَیْہِ فَسَلَّمْنَا فَقُلْنَا: زُرْنَاکَ یَا رَسُولَ اللَّہِ لِتَدْعُوَ اللَّہَ لَنَا أَوْ تَدْعُوَ لَنَا بِخَیْرٍ قَالَ: فَدَعَا لَنَا بِخَیْرٍ وَأَمَرَ بِنَا فَأُنْزِلْنَا وَأَمَرَ لَنَا بِشَیْئٍ مِنْ تَمْرٍ وَالشَّأْنُ إِذْ ذَاکَ دُونٌ قَالَ: فَأَقَمْتُ عِنْدَ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- أَیَّامًا شَہِدْنَا فِیہَا الْجُمُعَۃَ فَقَامَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- یَتَوَکَّأُ عَلَی قَوْسٍ أَوْ قَالَ عَلَی عَصًا فَحَمِدَ اللَّہَ وَأَثْنَی عَلَیْہِ بِکَلِمَاتٍ خَفِیفَاتٍ طَیِّبَاتٍ مُبَارَکَاتٍ ، ثُمَّ قَالَ: ((أَیُّہَا النَّاسُ إِنَّکُمْ لَنْ تُطِیقُوا أَوْ إِنَّکُمْ لَنْ تَفْعَلُوا کُلَّمَا أُمِرْتُمْ بِہِ ، وَلَکِنْ سَدِّدُوا وَقَارِبُوا وَأَبْشِرُوا))۔

وَکَذَلِکَ رَوَاہُ سَعِیدُ بْنُ مَنْصُورٍ وَغَیْرُہُ عَنْ شِہَابِ بْنِ خِرَاشٍ۔ [حسن۔ ابو داؤد ۱۰۹۶]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৫৭৫১
جمعہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ امام خطبہ دیتے وقت لاٹھی کمان وغیرہ پر ٹیک لگا سکتا ہے
(٥٧٥١) عبد الرحمن بن سعد بن عمار بن سعد رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے مؤذن ہیں، فرماتے ہیں کہ مجھے میرے والد نے اپنے آباء سے نقل کیا ہے کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) جب جنگ یا لڑائی میں خطبہ ارشاد فرماتے تو کمان پر ٹیک لگاتے اور خطبہ جمعہ پڑھاتے تو لاٹھی پر ٹیک لگاتے۔
(۵۷۵۱) أَخْبَرَنَا أَبُو سَعْدٍ الْمَالِینِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو أَحْمَدَ بْنُ عَدِیٍّ حَدَّثَنَا أَبُو یَحْیَی: مُحَمَّدُ بْنُ سَعِیدٍ الْحَرَّانِیُّ الدِّمَشْقِیُّ حَدَّثَنَا ہِشَامُ بْنُ عَمَّارٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ سَعْدِ بْنِ عَمَّارِ بْنِ سَعْدٍ مُؤَذِّنُ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- قَالَ حَدَّثَنِی أَبِی عَنْ آبَائِہِ: أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- کَانَ إِذَا خَطَبَ فِی الْحَرْبِ خَطَبَ عَلَی قَوْسٍ ، وَإِذَا خَطَبَ فِی الْجُمُعَۃِ خَطَبَ عَلَی عَصًا۔ [ضعیف۔ ابن ماجہ ۱۱۰۷]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৫৭৫২
جمعہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ امام خطبہ دیتے وقت لاٹھی کمان وغیرہ پر ٹیک لگا سکتا ہے
(٧٥٢ س ٥) ابن جریج فرماتے ہیں : میں نے عطاء سے کہا : کیا رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کھڑے ہوتے تھے جب لاٹھی پر ٹیک لگا کر خطبہ ارشاد فرماتے تھے ؟ تو انھوں نے فرمایا : ہاں آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اس پر ٹیک لگاتے تھے۔
(۵۷۵۲) أَخْبَرَنَا أَبُو زَکَرِیَّا بْنُ أَبِی إِسْحَاقَ الْمُزَکِّی أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ بْنُ یَعْقُوبَ الشَّیْبَانِیُّ حَدَّثَنَا أَبُو أَحْمَدَ: مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الْوَہَّابِ أَخْبَرَنَا جَعْفَرُ بْنُ عَوْنٍ عَنِ ابْنِ جُرَیْجٍ قَالَ قُلْتُ لِعَطَائٍ: أَکَانَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- یَقُومُ إِذَا خَطَبَ عَلَی عَصًا؟ قَالَ: نَعَمْ ، وَکَانَ یَعْتَمِدُ عَلَیْہَا اعْتِمَادًا۔ [حسن لغیرہٖ۔ عبد الرزاق ۵۲۴۶]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৫৭৫৩
جمعہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ خطبہ بلند آواز سے دینا چاہیے
(٥٧٥٣) جابر بن عبداللہ (رض) فرماتے ہیں کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) جب خطبہ ارشاد فرماتے تو آپ کی آنکھیں سرخ ہوجاتی اور آواز بلند ہوجاتی اور غصہ سخت ہوجاتا، گویا آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کسی لشکر سے ڈرانے والے ہیں، جو صبح یا شام کے وقت حملہ کرنے والا ہے۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) فرماتے : میں اور قیامت اس طرح ہیں جیسے یہ دو انگلیاں اور آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اپنی سبابہ اور وسطیٰ کے درمیان تھوڑا سا فاصلہ فرماتے اور آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) فرماتے : بہترین بات اللہ کی کتاب ہے اور بہترین طریقہ و سیرت محمد (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا ہے اور بدترین کام نئے ہیں اور ہر بدعت گمراہی ہے۔ پھر فرماتے : میں ہر مؤمن سے زیادہ اس کے نفس سے زیادہ قریب ہوں۔ جس نے مال چھوڑا تو تو اس کے گھروالوں کا ہے اور جس نے قرض چھوڑاتو وہ میرے ذمہ ہے۔ جعفر فرماتے ہیں کہ جب آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) خطبہ ارشاد فرماتے تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی آنکھیں سرخ، آواز بلند اور غصہ سخت ہوجاتا۔
(۵۷۵۳) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ: مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ شِیرُوَیْہِ (ح) قَالَ وَأَخْبَرَنِی أَبُو الْوَلِیدِ حَدَّثَنَا إِبْرَاہِیمُ بْنُ أَبِی طَالِبٍ وَعَبْدُ اللَّہِ بْنُ مُحَمَّدٍ قَالاَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَہَّابِ بْنُ عَبْدِ الْمَجِیدِ عَنْ جَعْفَرِ بْنِ مُحَمَّدٍ عَنْ أَبِیہِ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ قَالَ: کَانَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- إِذَا خَطَبَ احْمَرَّتْ عَیْنَاہُ ، وَعَلاَ صَوْتُہُ ، وَاشْتَدَّ غَضَبُہُ حَتَّی کَأَنَّہُ مُنْذِرُ جَیْشٍ یَقُولُ: صَبَّحَکُمْ وَمَسَّاکُمْ ۔وَیَقُولُ: ((بُعِثْتُ أَنَا وَالسَّاعَۃَ کَہَاتَیْنِ))۔وَیُفَرِّقُ بَیْنَ إِصْبَعَیْہِ السَّبَّابَۃِ وَالْوُسْطَی وَیَقُولُ: ((أَمَّا بَعْدُ فَإِنَّ خَیْرَ الْحَدِیثِ کِتَابُ اللَّہِ ، وَخَیْرُ الْہَدْیِ ہَدْیُ مُحَمَّدٍ ، وَشَرُّ الأُمُورِ مُحْدَثَاتُہَا ، وَکُلُّ بِدْعَۃٍ ضَلاَلَۃٌ)) ثُمَّ یَقُولُ ((أَنَا أَوْلَی بِکُلِّ مُؤْمِنٍ مِنْ نَفْسِہِ ، مَنْ تَرَکَ مَالاً فَلأَہْلِہِ ، وَمَنْ تَرَکَ دَیْنًا أَوْ ضَیَاعًا فَإِلَیَّ وَعَلَیَّ)) رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ الْمُثَنَّی وَکَذَا قَالَہُ عَبْدُ الْعَزِیزِ بْنُ مُحَمَّدٍ عَنْ جَعْفَرٍ کَانَ إِذَا خَطَبَ احْمَرَّتْ عَیْنَاہُ وَعَلاَ صَوْتُہُ وَاشْتَدَّ غَضَبُہُ۔ [صحیح۔ مسلم ۸۶۷]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৫৭৫৪
جمعہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ خطبہ بلند آواز سے دینا چاہیے
سابقہ حدیث اس سند سے بھی مروی ہے
(۵۷۵۴) أَخْبَرَنَاہُ أَبُو صَالِحِ بْنُ أَبِی طَاہِرٍ أَخْبَرَنَا جَدِّی یَحْیَی بْنُ مَنْصُورٍ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ سَلَمَۃَ حَدَّثَنَا قُتَیْبَۃُ بْنُ سَعِیدٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِیزِ فَذَکَرَہُ بِمَعْنَاہُ۔وَحَدِیثُ عَبْدِ الْوَہَّابِ أَتَمُّ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৫৭৫৫
جمعہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ خطبہ بلند آواز سے دینا چاہیے
(٥٧٥٥) جعفر فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) جب قیامت کا تذکرہ فرماتے تو غصہ سخت، آواز بلند اور رخسار سرخ ہوجاتے، گویا آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کسی لشکر سے ڈرانے والے ہیں جو صبح یا شام کے وقت حملہ کرنے والا ہے۔
(۵۷۵۵) وَرَوَاہُ سُفْیَانُ الثَّوْرِیُّ عَنْ جَعْفَرٍ بِإِسْنَادِہِ فَقَالَ: کَانَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- إِذَا ذَکَرَ السَّاعَۃَ اشْتَدَّ غَضَبُہُ وَارْتَفَعَ صَوْتُہُ وَاحْمَرَّتْ وَجْنَتَاہُ کَأَنَّہُ نَذِیرُ جَیْشٍ صَبَّحْتُکُمْ مَسَّتْکُمْ۔

أَخْبَرَنَاہُ عَلِیُّ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ عَبْدَانَ أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ عُبَیْدٍ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِیلُ الْقَاضِی حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ کَثِیرٍ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ فَذَکَرَہُ مُخْتَصَرًا۔ [صحیح۔ النسائی فی الکبریٰ ۵۸۹۲]
tahqiq

তাহকীক: