আসসুনানুল কুবরা (বাইহাক্বী) (উর্দু)
السنن الكبرى للبيهقي
جمعہ کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ
মোট হাদীস ১০৪৯ টি
হাদীস নং: ৫৬৩৬
جمعہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جس کے لیے جمعہ ضروری نہیں
(٥٦٣٦) ابوبلاد ابن عمر (رض) سے نقل فرماتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے سنا، غلام اور بیمار کے علاوہ ہر شخص جمعہ واجب ہے۔
(۵۶۳۶) وَمِنْہَا مَا أَخْبَرَنَا أَبُو الْحُسَیْنِ بْنُ بِشْرَانَ بِبَغْدَادَ أَخْبَرَنَا أَبُو جَعْفَرٍ الرَّزَّازُ حَدَّثَنَا عِیسَی بْنُ عَبْدِ اللَّہِ الطَّیَالِسِیُّ حَدَّثَنَا أَسِیدُ بْنُ زَیْدٍ حَدَّثَنَا حُلْوُ بْنُ السَّرِیِّ عَنْ أَبِی الْبِلاَدِ عَنِ ابْنِ عُمَرَ قَالَ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- یَقُولُ: ((الْجُمُعَۃُ وَاجِبَۃٌ إِلاَّ عَلَی مَا مَلَکَتْ أَیْمَانُکُمْ أَوْ ذِی عِلَّۃٍ))۔ [ضعیف جداً]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৫৬৩৭
جمعہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جس کے لیے جمعہ ضروری نہیں
(٥٦٣٧) عبد الرحمن بن عطیہ اپنی دادی ام عطیہ سے نقل فرماتے ہیں کہ جب نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) مدینہ آئے تو انصار کی عورتوں کو ایک گھر میں جمع کیا اور ان کی طرف عمر بن خطاب کو بھیجا تو وہ دروازے پر کھڑے ہوگئے اور سلام کہا، ہم نے سلام کا جواب دیا۔ پھر فرمایا : میں تمہاری طرف رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا قاصد ہوں۔ ہم نے کہا : خوش آمدید ! رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اور ان کے قاصد کو۔ پھر فرمایا : تم بیعت کرو کہ تم اللہ کے ساتھ شرک نہ کرو گی، چوری اور زنانہ کرو گی۔ ہم نے کہا : ہاں۔ انھوں نے اپنا ہاتھ پھیلایا گھر کے باہر سے اور ہم نے اپنے ہاتھ پھیلائے گھر کے اندر سے ۔ پھر فرمایا : اے اللہ ! تو گواہ ہوجا اور ہمیں حکم دیا گیا کہ عیدین میں بالغ عورتیں آئیں، لیکن ہمارے اوپر جمعہ نہیں اور ہمیں جنازوں میں شمولیت سے منع کردیا۔ اسماعیل کہتے ہیں : میں نے اپنی دادی سے پوچھا : { وَلاَ یَعْصِینَکَ فِی مَعْرُوفٍ } [الممتحنۃ : ١٢] بھلائی کے کاموں میں وہ نافرمانی نہ کریں، سے کیا مراد ہے ؟ انھوں نے فرمایا : آپ نے ہمیں نوحہ کرنے سے منع کردیا ۔
(۵۶۳۷) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ عَلِیُّ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ عَبْدَانَ أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ عُبَیْدٍ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا الأَسْفَاطِیُّ حَدَّثَنَا أَبُو الْوَلِیدِ حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ عُثْمَانَ حَدَّثَنِی إِسْمَاعِیلُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عَطِیَّۃِ عَنْ جَدَّتَہِ
أُمِّ عَطِیَّۃَ قَالَتْ: لَمَّا قَدِمَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- الْمَدِینَۃَ جَمَعَ نِسَائَ الأَنْصَارِ فِی بَیْتٍ فَأَرْسَلَ إِلَیْہِنَّ عُمَرَ بْنَ الْخَطَّابِ فَقَامَ عَلَی الْبَابِ فَسَلَّمَ عَلَیْنَا فَرَدَدْنَا عَلَیْہِ السَّلاَمَ فَقَالَ: أَنَا رَسُولُ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- إِلَیْکُنَّ۔قَالَتْ فَقُلْنَا: مَرْحَبًا بِرَسُولِ اللَّہِ وَبِرَسُولِ رَسُولِ اللَّہِ قَالَ: تُبَایِعْنَ عَلَی أَنْ لاَ تُشْرِکْنَ بِاللَّہِ شَیْئًا ، وَلاَ تَسْرِقْنَ ، وَلاَ تَزْنِینَ الآیَۃَ۔قَالَتْ قُلْنَا: نَعَمْ فَمَدَّ یَدَیْہِ مِنْ خَارِجِ الْبَیْتِ وَمَدَدْنَا أَیْدِینَا مِنْ دَاخِلِ الْبَیْتِ ، ثُمَّ قَالَ: اللَّہُمَّ اشْہَدْ۔وَأُمِرْنَا بِالْعِیدَیْنِ أَنْ تَخْرُجَ فِیہِمَا الْحُیَّضُ وَالْعُتَّقُ وَلاَ جُمُعَۃَ عَلَیْنَا ، وَنَہَانَا عَنِ اتِّبَاعِ الْجَنَائِزِ قَالَ إِسْمَاعِیلُ فَسَأَلْتُ جَدَّتِی عَنْ قَوْلِہِ {وَلاَ یَعْصِینَکَ فِی مَعْرُوفٍ} [الممتحنۃ: ۱۲] قَالَتْ: نَہَانَا عَنِ النِّیَاحَۃِ۔ [ضعیف۔ احمد ۵/۸۵]
أُمِّ عَطِیَّۃَ قَالَتْ: لَمَّا قَدِمَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- الْمَدِینَۃَ جَمَعَ نِسَائَ الأَنْصَارِ فِی بَیْتٍ فَأَرْسَلَ إِلَیْہِنَّ عُمَرَ بْنَ الْخَطَّابِ فَقَامَ عَلَی الْبَابِ فَسَلَّمَ عَلَیْنَا فَرَدَدْنَا عَلَیْہِ السَّلاَمَ فَقَالَ: أَنَا رَسُولُ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- إِلَیْکُنَّ۔قَالَتْ فَقُلْنَا: مَرْحَبًا بِرَسُولِ اللَّہِ وَبِرَسُولِ رَسُولِ اللَّہِ قَالَ: تُبَایِعْنَ عَلَی أَنْ لاَ تُشْرِکْنَ بِاللَّہِ شَیْئًا ، وَلاَ تَسْرِقْنَ ، وَلاَ تَزْنِینَ الآیَۃَ۔قَالَتْ قُلْنَا: نَعَمْ فَمَدَّ یَدَیْہِ مِنْ خَارِجِ الْبَیْتِ وَمَدَدْنَا أَیْدِینَا مِنْ دَاخِلِ الْبَیْتِ ، ثُمَّ قَالَ: اللَّہُمَّ اشْہَدْ۔وَأُمِرْنَا بِالْعِیدَیْنِ أَنْ تَخْرُجَ فِیہِمَا الْحُیَّضُ وَالْعُتَّقُ وَلاَ جُمُعَۃَ عَلَیْنَا ، وَنَہَانَا عَنِ اتِّبَاعِ الْجَنَائِزِ قَالَ إِسْمَاعِیلُ فَسَأَلْتُ جَدَّتِی عَنْ قَوْلِہِ {وَلاَ یَعْصِینَکَ فِی مَعْرُوفٍ} [الممتحنۃ: ۱۲] قَالَتْ: نَہَانَا عَنِ النِّیَاحَۃِ۔ [ضعیف۔ احمد ۵/۸۵]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৫৬৩৮
جمعہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جس کے لیے جمعہ ضروری نہیں
(٥٦٣٨) اسود بن قیس اپنے والد سے نقل فرماتے ہیں کہ عمر (رض) نے ایک شخص کو دیکھا ، اس نے اپنی سواری کو باندھا ہوا تھا۔ فرمایا : کس چیز نے تجھے روکا ؟ وہ کہنے لگا : جمعہ نے۔ فرمایا : جمعہ کسی مسافر کو نہیں روکتا، تم جاؤ۔
(۵۶۳۸) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو عَمْرِو بْنُ مَطَرٍ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا عُبَیْدُ اللَّہِ بْنُ مُعَاذٍ حَدَّثَنَا أَبِی حَدَّثَنَا شُعْبَۃُ عَنْ الأَسْوَدِ بْنِ قَیْسٍ عَنْ أَبِیہِ قَیْسٍ قَالَ سَمِعْتُہُ یَقُولُ: رَأَی عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ رَجُلاً قَدْ عَقَلَ رَاحِلَتَہُ قَالَ: مَا یَحْبِسُکَ؟ قَالَ: الْجُمُعَۃُ۔قَالَ: إِنَّ الْجُمُعَۃَ لاَ تَحْبِسُ مُسَافِرًا فَاذْہَبْ۔ [ضعیف۔ عبد الرزاق تقدم برقم ۵۵۳۷]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৫৬৩৯
جمعہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جس کے لیے جمعہ ضروری نہیں
(٥٦٣٩) (الف) نافع ابن عمر (رض) سے نقل فرماتے ہیں کہ مسافرپرجمعہ نہیں ہے۔
(ب) حضرت حسن فرماتے ہیں کہ ہم عبد الرحمن بن سمرہ کے ساتھ خراسان میں تھے۔ ہم قصر کرتے اور جمعہ نہ پڑھتے۔
(ب) حضرت حسن فرماتے ہیں کہ ہم عبد الرحمن بن سمرہ کے ساتھ خراسان میں تھے۔ ہم قصر کرتے اور جمعہ نہ پڑھتے۔
(۵۶۳۹) وَأَخْبَرَنَا أَبُو حَازِمٍ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو أَحْمَدَ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو یَعْقُوبَ إِسْحَاقُ بْنُ أَیُّوبَ الْفَقِیہُ بِوَاسِطٍ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ سَعْدٍ الزُّہْرِیُّ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ سُلَیْمَانَ الْجُعْفِیُّ حَدَّثَنَا ابْنُ وَہْبٍ أَخْبَرَنِی عَمْرُو بْنُ الْحَارِثِ حَدَّثَنِی عُبَیْدُ اللَّہِ بْنُ عُمَرَ عَنْ نَافِعٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ قَالَ: لاَ جُمُعَۃُ عَلَی مُسَافِرٍ۔ہَذَا ہُوَ الصَّحِیحُ مَوْقُوفٌ۔(ت) وَرَوَاہُ عَبْدُ اللَّہِ بْنُ نَافِعٍ عَنْ أَبِیہِ فَرَفَعَہُ إِلَی النَّبِیِّ -ﷺ-۔
وَرُوِّینَا عَنِ الْحَسَنِ قَالَ کُنَّا مَعَ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ سَمُرَۃَ بِخُرَاسَانَ نَقْصُرُ الصَّلاَۃَ وَلاَ نُجَمِّعُ۔ [ضعیف]
وَرُوِّینَا عَنِ الْحَسَنِ قَالَ کُنَّا مَعَ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ سَمُرَۃَ بِخُرَاسَانَ نَقْصُرُ الصَّلاَۃَ وَلاَ نُجَمِّعُ۔ [ضعیف]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৫৬৪০
جمعہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جس کے لیے جمعہ ضروری نہیں
اس حدیث کا ترجمہ نہیں ہے۔
(۵۶۴۰) أَخْبَرَنَاہُ أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ وَأَبُو بَکْرِ بْنُ الْحَسَنِ قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ ہُوَ الأَصَمُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَاقَ الصَّغَانِیُّ حَدَّثَنَا مُعَاوِیَۃُ بْنُ عَمْرٍو عَنْ أَبِی إِسْحَاقَ الْفَزَارِیِّ عَنْ سُفْیَانَ عَنْ یُونُسَ عَنِ الْحَسَنِ فَذَکَرَہُ۔ہَکَذَا وَجَدْتُہُ فِی کِتَابِی وَلاَ نُجَمِّعُ بِالتَّشْدِیدِ وَرَفْعِ النُّونِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৫৬৪১
جمعہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ خوف، بیماری یا کسی دوسرے عذر کی وجہ سے جمعہ چھوڑنے کا بیان
(٥٦٤١) سعید بن جبیر ابن عباس (رض) سے نقل فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : جو اذان سن کر بغیر عذر کے نہیں آتا اس کی نماز نہیں۔ انھوں نے پوچھا : عذر کیا ہے ؟ فرمایا : خوف یا بیماری۔
(۵۶۴۱) أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو نَصْرٍ: أَحْمَدُ بْنُ سَہْلٍ الْفَقِیہُ بِبُخَارَی حَدَّثَنَا قَیْسُ بْنُ أُنَیْفٍ حَدَّثَنَا قُتَیْبَۃُ بْنُ سَعِیدٍ حَدَّثَنَا جَرِیرٌ عَنْ أَبِی جَنَابٍ عَنْ مَغْرَائَ الْعَبْدِیِّ عَنْ عَدِیِّ بْنِ ثَابِتٍ عَنْ سَعِیدِ بْنِ جُبَیْرٍ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ-: ((مَنْ سَمِعَ الْمُنَادِیَ فَلَمْ یَمْنَعْہُ مِنِ اتِّبَاعِہِ عُذْرٌ فَلاَ صَلاَۃَ لَہُ))۔قَالُوا: وَمَا الْعُذْرُ؟ قَالَ: ((خَوْفٌ أَوْ مَرَضٌ))۔ [صحیح۔ تقدم برقم ۴۹۴۰]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৫৬৪২
جمعہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ خوف، بیماری یا کسی دوسرے عذر کی وجہ سے جمعہ چھوڑنے کا بیان
(٥٦٤٢) سعید بن جبیر ابن عباس (رض) سے نقل فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : جو اذان سن کر نماز کے لیے نہیں آتا اس کی نماز نہیں، لیکن عذر کی بنا پر قبول ہے۔
(۵۶۴۲) وَأَخْبَرَنَا أَبُو طَاہِرٍ الْفَقِیہُ حَدَّثَنَا أَبُو الْوَلِیدِ الْفَقِیہُ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ شِیرُوَیْہِ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْحَمِیدِ بْنُ بَیَانٍ حَدَّثَنَا ہُشَیْمٌ عَنْ شُعْبَۃَ عَنْ عَدِیِّ بْنِ ثَابِتٍ عَنْ سَعِیدِ بْنِ جُبَیْرٍ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّ النَّبِیَّ -ﷺ- قَالَ: ((مَنْ سَمِعَ النِّدَائَ فَلَمْ یُجِبْ فَلاَ صَلاَۃَ لَہُ إِلاَّ مِنْ عُذْرٌ))۔ [صحیح۔ تقدم برقم ۴۹۴۰]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৫৬৪৩
جمعہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ خوف، بیماری یا کسی دوسرے عذر کی وجہ سے جمعہ چھوڑنے کا بیان
(٥٦٤٣) اسماعیل بن عبد الرحمن فرماتے ہیں کہ ابن عمر (رض) کو جمعہ کے دن بلایا گیا اور وہ اس وقت عود سے جمعہ کے لیے خوشبو حاصل کر رہے تھے۔ جب سعید بن زید بن عمرو بن نفیل فوت ہوئیتو وہ ان کے پاس آئے اور جمعہ چھوڑ دیا۔
(۵۶۴۳) أَخْبَرَنَا أَبُو مُحَمَّدٍ: عَبْدُ اللَّہِ بْنُ یُوسُفَ أَخْبَرَنَا أَبُو سَعِیدِ بْنُ الأَعْرَابِیِّ حَدَّثَنَا سَعْدَانُ بْنُ نَصْرٍ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ عَنْ ابْنِ أَبِی نَجِیحٍ عَنْ إِسْمَاعِیلَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ: أَنَّ ابْنَ عُمَرَ دُعِیَ یَوْمَ الْجُمُعَۃِ وَہُوَ یَسْتَجْمِرُ لِلْجُمُعَۃِ إِلَی سَعِیدِ بْنِ زَیْدِ بْنِ عَمْرِو بْنِ نُفَیْلٍ وَہُوَ یَمُوتُ فَأَتَاہُ وَتَرَکَ الْجُمُعَۃَ۔
[صحیح۔ ابن أبی شیبہ ۵۱۰۸]
[صحیح۔ ابن أبی شیبہ ۵۱۰۸]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৫৬৪৪
جمعہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ خوف، بیماری یا کسی دوسرے عذر کی وجہ سے جمعہ چھوڑنے کا بیان
(٥٦٤٤) نافع ابن عمر (رض) سے نقل فرماتے ہیں کہ سعید بن زید بن عمرو بن نفیل کا ذکر کیا گیا کہ وہ بیمار ہیں اور وہ بدری صحابی تھے تو ابن عمر (رض) دن چڑھے ان کے پاس گئے جمعہ کا وقت قریب تھا لیکن انھوں نے جمعہ چھوڑ دیا۔
(۵۶۴۴) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنِی أَبُو الْحُسَیْنِ: مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ أَخْبَرَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ: مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَاقَ الثَّقَفِیُّ حَدَّثَنَا قُتَیْبَۃُ بْنُ سَعِیدٍ الثَّقَفِیُّ حَدَّثَنَا اللَّیْثُ عَنْ یَحْیَی عَنْ نَافِعٍ: أَنَّ ابْنَ عُمَرَ ذُکِرَ لَہُ أَنَّ سَعِیدَ بْنَ زَیْدِ بْنِ عَمْرِو بْنِ نُفَیْلٍ وَکَانَ بَدْرِیًّا مَرِیضٌ فِی یَوْمِ الْجُمُعَۃِ فَرَاحَ إِلَیْہِ بَعْدَ أَنْ تَعَالَی النَّہَارُ وَاقْتَرَبَ الْجُمُعَۃُ وَتَرَکَ الْجُمُعَۃَ۔
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ قُتَیْبَۃَ۔ [صحیح۔ بخاری ۳۷۶۹]
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ قُتَیْبَۃَ۔ [صحیح۔ بخاری ۳۷۶۹]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৫৬৪৫
جمعہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ بارش، مٹی اور کیچڑ وغیرہ کے عذر سے جمعہ ترک کرنے کا بیان
(٥٦٤٥) محمد بن سیرین ابن عباس سے نقل فرماتے ہیں کہ وہ اپنے مؤذن کو بارش کے دن فرماتے : جب تو ’ اشھدان محمدا رسول اللہ “ کہے تو ” حی علی الصلوٰۃ “ نہ کہہ بلکہ کہہ : ” صلوا فی بیوتکم “ اپنے گھروں میں نماز پڑھو۔ لوگوں نے اس کا انکار کردیا تو آپ نے فرمایا : یہ انھوں نے فرمایا ہے جو مجھ سے بہتر تھے یعنی نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اور جمعہ فرض ہے۔ میں ناپسند کرتا ہوں کہ میں تمہیں نکالوں اور تم مٹی اور کیچڑ میں چل کر آؤ۔
(۵۶۴۵) أَخْبَرَنَا أَبُو عَلِیٍّ الرُّوذْبَارِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ دَاسَۃَ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ أَخْبَرَنَا إِسْمَاعِیلُ أَخْبَرَنِی عَبْدُ الْحَمِیدِ صَاحِبُ الزِّیَادِیِّ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ الْحَارِثِ ابْنُ عَمِّ مُحَمَّدِ بْنِ سِیرِینَ أَنَّ ابْنَ عَبَّاسٍ قَالَ لِمُؤَذِّنِہِ فِی یَوْمٍ مَطِیرٍ: إِذَا قُلْتَ أَشْہَدُ أَنَّ مُحَمَّدًا رَسُولُ اللَّہِ فَلاَ تَقُلْ حَیِّ عَلَی الصَّلاَۃِ قُلْ: صَلُّوا فِی بُیُوتِکُمْ۔قَالَ: فَکَأَنَّ النَّاسَ اسْتَنْکَرُوا ذَلِکَ فَقَالَ: قَدْ فَعَلَ ذَا مَنْ ہُوَ خَیْرٌ مِنِّی۔إِنَّ الْجُمُعَۃَ عَزْمَۃٌ وَإِنِّی کَرِہْتُ أَنْ أُخْرِجَکُمْ فَتَمْشُونَ فِی الطِّینِ وَالْمَطَرِ ۔
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ مُسَدَّدٍ وَرَوَاہُ مُسْلِمٌ عَنْ عَلِیِّ بْنِ حُجْرٍ کِلاَہُمَا عَنْ إِسْمَاعِیلَ بْنِ إِبْرَاہِیمَ۔
[صحیح۔ بخاری ۵۹۱]
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ مُسَدَّدٍ وَرَوَاہُ مُسْلِمٌ عَنْ عَلِیِّ بْنِ حُجْرٍ کِلاَہُمَا عَنْ إِسْمَاعِیلَ بْنِ إِبْرَاہِیمَ۔
[صحیح۔ بخاری ۵۹۱]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৫৬৪৬
جمعہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ بارش، مٹی اور کیچڑ وغیرہ کے عذر سے جمعہ ترک کرنے کا بیان
(٥٦٤٦) (الف) عبداللہ بن حارث فرماتے ہیں کہ عبداللہ بن عباس (رض) نے ہمیں کیچڑ والے دن خطبہ دیا اور جب موذن حَیَّ عَلَی الصَّلاَۃ تک پہنچاتو اس کو حکم دیا کہ وہ آواز دے : الصَّلاَۃُ فِی الرِّحَالِ نماز گھروں میں پڑھوتولوگ ایک دوسرے کی جانب دیکھنے لگے۔ فرمایا : گویا کہ تم نے اس کا انکار کیا ہے ! یہ کام انھوں نے کیا ہے جو مجھ سے بہتر تھے یعنی نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اور جمعہ فرض ہے۔
(ب) مسدد کی روایت میں ہے : سخت کیچڑ والے دن۔
(ب) مسدد کی روایت میں ہے : سخت کیچڑ والے دن۔
(۵۶۴۶) أَخْبَرَنَا عَلِیُّ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ عَبْدَانَ أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ عُبَیْدٍ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ إِسْحَاقَ حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَیْدٍ عَنْ أَیُّوبَ وَعَاصِمٍ الأَحْوَلِ وَعَبْدِالْحَمِیدِ صَاحِبِ الزِّیَادِیِّ عَنْ عَبْدِاللَّہِ بْنِ الْحَارِثِ قَالَ: خَطَبَنَا ابْنُ عَبَّاسٍ فِی یَوْمٍ ذِی رَدْغٍ فَلَمَّا بَلَغَ الْمُؤَذِّنُ حَیَّ عَلَی الصَّلاَۃِ أَمَرَہُ أَنْ یُنَادِیَ الصَّلاَۃُ فِی الرِّحَالِ فَنَظَرَ الْقَوْمُ بَعْضُہُمْ إِلَی بَعْضٍ فَقَالَ: کَأَنَّکُمْ أَنْکَرْتُمْ ہَذَا۔ قَدْ فَعَلَ ہَذَا مَنْ ہُوَ خَیْرٌ مِنِّی وَإِنَّہَا عَزْمَۃٌ۔
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ مُسَدَّدٍ وَقَالَ فِی یَوْمٍ رَزْغٍ وَہُوَ الْوَحْلُ الشَّدِیدُ وَکَذَلِکَ الرَّدْغُ وَأَخْرَجَہُ مُسْلِمٌ مِنْ حَدِیثِ حَمَّادٍ۔ [صحیح۔ انظر ما قبلہ]
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ مُسَدَّدٍ وَقَالَ فِی یَوْمٍ رَزْغٍ وَہُوَ الْوَحْلُ الشَّدِیدُ وَکَذَلِکَ الرَّدْغُ وَأَخْرَجَہُ مُسْلِمٌ مِنْ حَدِیثِ حَمَّادٍ۔ [صحیح۔ انظر ما قبلہ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৫৬৪৭
جمعہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ بارش، مٹی اور کیچڑ وغیرہ کے عذر سے جمعہ ترک کرنے کا بیان
(٥٦٤٧) عبداللہ بن حارث فرماتے ہیں کہ ابن عباس (رض) کے مؤذن نے جمعہ کے دن بارش کے وقت اذان دی۔ جب اس نے کہا : اللَّہُ أَکْبَرُ اللَّہُ أَکْبَرُ أَشْہَدُ أَنْ لاَ إِلَہَ إِلاَّ اللَّہُ أَشْہَدُ أَنَّ مُحَمَّدًا رَسُولُ اللَّہِ تو کہا : صَلُّوا فِی رِحَالِکُم تم اپنے گھروں میں نماز پڑھو۔ آپ فرماتے ہیں : میں ناپسند کرتا ہوں کہ میں تمہیں نکالوں حالانکہ یہ کام مجھ سے بہتر انسان نے کیا یعنی نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اور میں ناپسند کرتا ہوں کہ تم کیچڑ اور پھسلن میں چلو۔
(۵۶۴۷) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ إِسْحَاقَ أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ سَلَمَۃَ حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ مَنْصُورٍ أَخْبَرَنَا النَّضْرُ بْنُ شُمَیْلٍ أَخْبَرَنَا شُعْبَۃُ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْحَمِیدِ صَاحِبُ الزِّیَادِیِّ قَالَ سَمِعْتُ عَبْدَ اللَّہِ بْنَ الْحَارِثِ قَالَ: أَذَّنَ مُؤَذِّنُ ابْنِ عَبَّاسٍ فِی یَوْمِ جُمُعَۃٍ فِی یَوْمٍ مَطِیرٍ فَقَالَ: اللَّہُ أَکْبَرُ اللَّہُ أَکْبَرُ أَشْہَدُ أَنْ لاَ إِلَہَ إِلاَّ اللَّہُ أَشْہَدُ أَنَّ مُحَمَّدًا رَسُولُ اللَّہِ ، ثُمَّ قَالَ صَلُّوا فِی رِحَالِکُم فَإِنِّی کَرِہْتُ أَنْ أُحْرِجَکُمْ وَقَدْ فَعَلَہُ مَنْ ہُوَ خَیْرٌ مِنِّی فَکَرِہْتُ أَنْ تَمْشُوا فِی الدَّحْضِ وَالزَّلَلِ۔
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ إِسْحَاقَ بْنِ مَنْصُورٍ۔(ت) وَرَوَاہُ أَیْضًا مَعْمَرٌ عَنْ عَاصِمٍ الأَحْوَلِ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ الْحَارِثِ فَذَکَرَ أَنَّ ذَلِکَ کَانَ یَوْمُ جُمُعَۃٍ وَذَکَرَہُ أَیْضًا وُہَیْبٌ عَنْ أَیُّوبَ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ الْحَارِثِ۔
[صحیح۔ مسلم ۶۹۹]
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ إِسْحَاقَ بْنِ مَنْصُورٍ۔(ت) وَرَوَاہُ أَیْضًا مَعْمَرٌ عَنْ عَاصِمٍ الأَحْوَلِ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ الْحَارِثِ فَذَکَرَ أَنَّ ذَلِکَ کَانَ یَوْمُ جُمُعَۃٍ وَذَکَرَہُ أَیْضًا وُہَیْبٌ عَنْ أَیُّوبَ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ الْحَارِثِ۔
[صحیح۔ مسلم ۶۹۹]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৫৬৪৮
جمعہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ بارش، مٹی اور کیچڑ وغیرہ کے عذر سے جمعہ ترک کرنے کا بیان
(٥٦٤٨) قتادہ ابوملیح سے نقل فرماتے ہیں کہ وہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس بارش والے دن حاضر ہوئے تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اپنے مؤذن کو حکم دیا کہ وہ منادی کرے کہ نماز تم گھروں میں پڑھ لو۔ ابوملیح کہتے ہیں : یہ جمعہ کا دن تھا، لیکن قتادہ نے جمعہ کے دن کا تذکرہ نہیں کیا۔
(۵۶۴۸) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ وَأَبُو سَعِیدِ بْنُ أَبِی عَمْرٍو قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ: مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ أَبِی طَالِبٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَہَّابِ بْنُ عَطَائٍ أَخْبَرَنَا سَعِیدٌ ہُوَ ابْنُ أَبِی عَرُوبَۃَ عَنْ قَتَادَۃَ عَنْ أَبِی الْمَلِیحِ عَنْ أَبِیہِ: أَنَّہُ شَہِدَ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- فِی یَوْمٍ مَطِیرٍ فَأَمَرَ مُنَادِیَہُ فَنَادَی أَنَّ الصَّلاَۃَ فِی الرِّحَالِ قَالَ سَعِیدٌ وَحَدَّثَنَا صَاحِبٌ لَنَا أَنَّہُ سَمِعَ أَبَا الْمَلِیحِ یَقُولُ کَانَ ذَلِکَ یَوْمَ جُمُعَۃٍ وَأَمَّا قَتَادَۃُ فَلَمْ یَذْکُرْ فِی حَدِیثِہِ یَوْمَ جُمُعَۃٍ۔ [صحیح لغیرہٖ۔ النسائی ۸۵۴]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৫৬৪৯
جمعہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ بارش، مٹی اور کیچڑ وغیرہ کے عذر سے جمعہ ترک کرنے کا بیان
(٥٦٤٩) ابو ملیح اپنے والد سے نقل فرماتے ہیں کہ وہ جمعہ کے دن رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس آئے اور بارش کی وجہ سے ان کے جوتوں کا نیچے والا حصہ بھی تر نہیں ہوا تھا تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے حکم دیا کہ تم اپنے گھروں میں نماز پڑھو۔
(۵۶۴۹) وَأَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ: عَلِیُّ بْنُ مُحَمَّدٍ الْمُقْرِئُ أَخْبَرَنَا الْحَسَنُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَاقَ حَدَّثَنَا یُوسُفُ بْنُ یَعْقُوبَ الْقَاضِی حَدَّثَنَا نَصْرُ بْنُ عَلِیٍّ أَخْبَرَنَا سُفْیَانُ بْنُ حَبِیبٍ عَنْ خَالِدٍ الْحَذَّائِ عَنْ أَبِی قِلاَبَۃَ عَنْ أَبِی الْمَلِیحِ عَنْ أَبِیہِ: أَنَّہُ شَہِدَ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- یَوْمَ جُمُعَۃٍ وَأَصَابَہُمْ مَطَرٌ زَمَنَ الْحُدَیْبِیَۃِ لَمْ یَبْتَلَّ أَسْفَلُ نِعَالِہِمْ فَأَمَرَہُمُ النَّبِیُّ -ﷺ- أَنْ یُصَلُّوا فِی رِحَالِہِمْ۔ [صحیح۔ انظر قبلہ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৫৬৫০
جمعہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جس پر جمعہ فرض نہیں اگر وہ حاضر ہو تو دو رکعات ادا کرے
حضرت حسن بصری (رح) فرماتے ہیں : عورتیں نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ساتھ جمعہ میں شریک ہوتی تھیں۔
حضرت حسن بصری (رح) فرماتے ہیں : عورتیں نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ساتھ جمعہ میں شریک ہوتی تھیں۔
(٥٦٥٠) حمید فزاری اپنے قبیلہ کی ایک عورت سے نقل فرماتے ہیں کہ جمعہ کے دن ابن مسعود ہمارے پاس آئے اور پوچھا : تم نماز کیسے پڑھتی ہو ؟ پھر فرمایا : جب تم امام کے ساتھ نماز پڑھو تو اس کی نماز کی طرح پڑھو اور جب تم اکیلی نماز پڑھو تو پھر چار رکعات ادا کیا کرو۔
(۵۶۵۰) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ: أَحْمَدُ بْنُ إِسْحَاقَ الْفَقِیہُ أَخْبَرَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ إِسْحَاقَ حَدَّثَنَا سُلَیْمَانُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا شُعْبَۃُ عَنْ عَمْرِو بْنِ مُرَّۃَ قَالَ: سَمِعْتُ حُمَیْدَ الْفَزَارِیَّ یُحَدِّثُ عَنِ امْرَأَۃٍ مِنْہُمْ قَالَتْ: جَائَ نَا ابْنُ مَسْعُودٍ یَوْمَ الْجُمُعَۃِ فَقَالَ: کَیْفَ تُصَلِّینَ؟ ثُمَّ قَالَ: إِذَا صَلَّیْتُنَّ مَعَ الإِمَامِ فَبِصَلاَتِہِ ، وَإِذَا صَلَّیْتُنَّ وَحْدَکُنَّ فَتُصَلِّینَ أَرْبَعًا۔ [ضعیف۔ عبد الرزاق ۵۲۳۷]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৫৬৫১
جمعہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جس پر جمعہ فرض نہیں اگر وہ حاضر ہو تو دو رکعات ادا کرے
حضرت حسن بصری (رح) فرماتے ہیں : عورتیں نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ساتھ جمعہ میں شریک ہوتی تھیں۔
حضرت حسن بصری (رح) فرماتے ہیں : عورتیں نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ساتھ جمعہ میں شریک ہوتی تھیں۔
(٥٦٥١) سعید بن ایاس فرماتے ہیں کہ میں نے عبداللہ بن مسعود کو دیکھا، وہ جمعہ کے دن مسجد سے عورتوں کو نکالتے تھے اور فرماتے : جمعہ تمہارے لیے نہیں ہے۔
(۵۶۵۱) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ وَأَبُو سَعِیدِ بْنُ أَبِی عَمْرٍو قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ: مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ حَنْبَلٍ حَدَّثَنِی أَبِی حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ عَیَّاشٍ حَدَّثَنَا أَبُو إِسْحَاقَ عَنْ سَعْدِ بْنِ إِیَاسٍ قَالَ: رَأَیْتُ عَبْدَ اللَّہِ یُخْرِجُ النِّسَائَ مِنَ الْمَسْجِدِ یَوْمَ الْجُمُعَۃِ وَیَقُولُ: اخْرُجْنَ فَإِنَّ ہَذَا لَیْسَ لَکُنَّ۔
[صحیح۔ عبد الرزاق ۵۲۰۱]
[صحیح۔ عبد الرزاق ۵۲۰۱]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৫৬৫২
جمعہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جس پر جمعہ فرض نہیں اگر وہ حاضر ہو تو دو رکعات ادا کرے
حضرت حسن بصری (رح) فرماتے ہیں : عورتیں نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ساتھ جمعہ میں شریک ہوتی تھیں۔
حضرت حسن بصری (رح) فرماتے ہیں : عورتیں نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ساتھ جمعہ میں شریک ہوتی تھیں۔
(٥٦٥٢) عبد الرحمن بن ابو زناد اپنے والد سے نقل فرتے ہیں کہ میں نے ایک مستند فقیہ کو دیکھا، اس نے تابعین کے سات بڑے فقہاء کا تذکرہ کیا۔۔۔پھر فرمایا : فقہاء فرمایا کرتے تھے کہ اگر عورت جمعہ یا عید کی نماز میں حاضر ہوجائے تو جائز ہے اور بچے غلام مسافر اور بیمار یا بچی وغیرہ پر جمعہ اور عید واجب نہیں۔ اگر کوئی جمعہ اور عید میں حاضر ہوجائے تو یہ جائز ہے۔
(۵۶۵۲) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ: عَلِیُّ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ یُوسُفَ الرَّفَّائُ الْبَغْدَادِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو عَمْرٍو عُثْمَانُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ بِشْرٍ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ إِسْحَاقَ الْقَاضِی حَدَّثَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ أَبِی أُوَیْسٍ وَعِیسَی بْنُ مِینَائَ وَاللَّفْظُ لإِسْمَاعِیلَ قَالاَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ أَبِی الزِّنَادِ أَنَّ أَبَاہُ قَالَ: کَانَ مَنْ أَدْرَکْتُ مِنْ فُقَہَائِنَا الَّذِینَ یُنْتَہَی إِلَی قَوْلِہِمْ فَذَکَرَ الْفُقَہَائَ السَّبْعَۃَ مِنَ التَّابِعِینَ فِی مَشْیَخَۃٍ جُلَّۃٍ سِوَاہُمْ مِنْ نُظَرَائِہِمْ أَہْلُ فَقْہٍ وَفَضْلٍ وَرُبَّمَا اخْتَلَفُوا فِی الشَّیْئِ فَأَخَذْنَا بِقَوْلِ أَکْثَرِہِمْ وَأَفْضَلِہِمْ رَأْیًا فَذَکَرَ مِنْ أَقَاوِیلِہِمْ أَشْیَائَ ثُمَّ قَالَ: وَکَانُوا یَقُولُونَ إِنْ شَہِدَتِ امْرَأَۃٌ الْجُمُعَۃَ أَوْ شَیْئًا مِنَ الأَعْیَادِ أَجْزَأَ عَنْہَا قَالُوا: وَالْغِلْمَانُ وَالْمَمَالِیکُ وَالْمُسَافِرُونَ وَالْمَرْضَی کَذَلِکَ لاَ جُمُعَۃَ عَلَیْہِمْ وَلاَ عِیدَ فَمَنْ شَہِدَ مِنْہُمْ جُمُعَۃً أَوْ عِیدًا أَجْزَأَ ذَلِکَ عَنْہُ۔ [حسن]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৫৬৫৩
جمعہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جمعہ کے دن جمعہ پڑھنے سے پہلے سفر نہیں کرنا چاہیے
(٥٦٥٣) عبداللہ بن عمر (رض) نبی کی بیوی حضرت حفصہ سے روایت فرماتے ہیں کہ آپ نے فرمایا : ہر بالغ پر جمعہ میں حاضر ہونا واجب ہے اور جو جمعہ کے لیے آئے اس پر غسل واجب ہے۔
(۵۶۵۳) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَاقَ الصَّغَانِیُّ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ بُکَیْرٍ الْمِصْرِیُّ حَدَّثَنَا الْمُفَضَّلُ بْنُ فَضَالَۃَ عَنْ عَیَّاشِ بْنِ عَبَّاسٍ عَنْ بُکَیْرِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ الأَشَجِّ عَنْ نَافِعٍ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ عُمَرَ عَنْ حَفْصَۃَ زَوْجِ النَّبِیِّ -ﷺ- عَنْ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- أَنَّہُ قَالَ: ((رَوَاحُ الْجُمُعَۃِ عَلَی کُلِّ مُحْتَلِمٍ وَعَلَی مَنْ رَاحَ إِلَی الْجُمُعَۃِ غُسْلٌ))۔ [صحیح۔ تقدم ۵۵۷۷]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৫৬৫৪
جمعہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جمعہ سفر سے نہیں روکتا
(٥٦٥٤) (الف) اسود بن قیس اپنے والد سے نقل فرماتے ہیں کہ عمر بن خطاب نے ایک آدمی کو دیکھا حالت سفر میں تو حضرت عمر (رض) نے اس سے سنا ، وہ کہہ رہا تھا : اگر آج جمعہ نہ ہوتا تو میں سفر میں چلا جاتا تو حضرت عمر (رض) نے فرمایا : جاؤ جمعہ سفر سے نہیں روکتا۔
(ب) ثوری اسود سے نقل فرماتے ہیں کہ انھوں نے ایک شخص کو دیکھا جو جمعہ کے دن سفر کا ارادہ رکھتا تھا اور وہ انتظار کررہا تھا۔ حضرت عمر (رض) نے اس کو وہی بات کہی۔
(ب) ثوری اسود سے نقل فرماتے ہیں کہ انھوں نے ایک شخص کو دیکھا جو جمعہ کے دن سفر کا ارادہ رکھتا تھا اور وہ انتظار کررہا تھا۔ حضرت عمر (رض) نے اس کو وہی بات کہی۔
(۵۶۵۴) أَخْبَرَنَا أَبُو زَکَرِیَّا بْنُ أَبِی إِسْحَاقَ الْمُزَکِّی فِی آخَرِینَ قَالُوا حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ: مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ أَخْبَرَنَا الرَّبِیعُ بْنُ سُلَیْمَانَ أَخْبَرَنَا الشَّافِعِیُّ أَخْبَرَنَا سُفْیَانُ بْنُ عُیَیْنَۃَ عَنِ الأَسْوَدِ بْنِ قَیْسٍ عَنْ أَبِیہِ قَالَ: أَبْصَرَ عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ رَجُلاً عَلَیْہِ ہَیْئَۃُ السَّفَرِ فَسَمِعَہُ یَقُولُ: لَوْلاَ أَنَّ الْیَوْمَ یَوْمُ الْجُمُعَۃِ لَخَرَجْتُ فَقَالَ عُمَرُ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ: اخْرُجْ فَإِنَّ الْجُمُعَۃَ لاَ تَحْبِسُ عَنْ سَفَرٍ۔
وَرَوَاہُ الثَّوْرِیُّ عَنِ الأَسْوَدِ فَقَالَ فِیہِ رَأَی رَجُلاً یُرِیدُ السَّفَرَ یَوْمَ الْجُمُعَۃِ وَہُوَ یَنْتَظِرُ الْجُمُعَۃَ فَقَالَ عُمَرُ مَا قَالَ۔ [صحیح۔ عبد الرزاق ۵۵۳۷]
وَرَوَاہُ الثَّوْرِیُّ عَنِ الأَسْوَدِ فَقَالَ فِیہِ رَأَی رَجُلاً یُرِیدُ السَّفَرَ یَوْمَ الْجُمُعَۃِ وَہُوَ یَنْتَظِرُ الْجُمُعَۃَ فَقَالَ عُمَرُ مَا قَالَ۔ [صحیح۔ عبد الرزاق ۵۵۳۷]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৫৬৫৫
جمعہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جمعہ سفر سے نہیں روکتا
(٥٦٥٥) ابو زرعۃ بن عمرو بن جریر جبلی کہتے ہیں کہ حضرت عمر (رض) نے جمعہ کے دن ایک لشکر روانہ کیا۔ ان میں معاذ بن جبل تھے۔ معاذ بن جبل رک گئے۔ جب جمعہ کے بعد حضرت عمر (رض) ان کے پاس سے گزرے تو آپ (رض) نے پوچھا : کیا آپ اسی لشکر میں نہ تھے ؟ فرمایا : کیوں نہیں۔ حضرت عمر (رض) نے پوچھا : کہنے لگے : کیا شان ہے۔ میں نے ارادہ کیا کہ جمعہ پڑھ کہ چلا جاؤں گا۔ حضرت عمر (رض) نے فرمایا : کیا تو نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے نہیں سنا کہ صبح کے وقت یا شام کے وقت اللہ کے راستہ میں نکلنا دنیا اور جو کچھ اس میں ہے اس سے بہتر ہے۔
(۵۶۵۵) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَلِیٍّ الرُّوذْبَارِیُّ أَخْبَرَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ مُحَمَّدٍ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ غَالِبٍ حَدَّثَنَا عُبَیْدُ بْنُ عَبِیدَۃَ حَدَّثَنَا مُعْتَمِرُ بْنُ سُلَیْمَانَ عَنْ أَبِیہِ عَنْ مُغِیرَۃَ عَنِ الْحَارِثِ الْعُکْلِیِّ عَنْ أَبِی زُرْعَۃَ بْنِ عَمْرِو بْنِ جَرِیرٍ الْبَجَلِیِّ قَالَ: بَعَثَ عُمَرُ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ جَیْشًا فِیہِمْ مُعَاذُ بْنُ جَبَلٍ فَخَرَجُوا یَوْمَ جُمُعَۃٍ قَالَ: وَمَکَثَ مُعَاذٌ حَتَّی صَلَّی فَمَرَّ بِہِ عُمَرُ فَقَالَ: أَلَسْتَ فِی ہَذَا الْجَیْشِ قَالَ: بَلَی قَالَ: فَمَا شَأْنُکَ قَالَ: أَرَدْتُ أَنْ أَشْہَدَ الْجُمُعَۃَ ، ثُمَّ أَرُوحُ قَالَ: أَمَا سَمِعْتَ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- یَقُولُ: ((لَغَدْوَۃٌ فِی سَبِیلِ اللَّہِ أَوْ رَوْحَۃٌ خَیْرٌ مِنَ الدُّنْیَا وَمَا فِیہَا))۔
وَرُوِیَ فِیہِ حَدِیثٌ مُسْنَدٌ بِإِسْنَادٍ ضَعِیفٍ۔ [صحیح لغیرہٖ]
وَرُوِیَ فِیہِ حَدِیثٌ مُسْنَدٌ بِإِسْنَادٍ ضَعِیفٍ۔ [صحیح لغیرہٖ]
তাহকীক: