আসসুনানুল কুবরা (বাইহাক্বী) (উর্দু)

السنن الكبرى للبيهقي

جمعہ کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ

মোট হাদীস ১০৪৯ টি

হাদীস নং: ৫৬১৬
جمعہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ بستی والوں کی کتنی تعداد ہو تو جمعہ واجب ہوتا ہے
(٥٦١٦) زہری (رح) ام عبداللہ دوسیہ سے نقل فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اگر کسی بستی میں چار افراد بھی ہوں تو ان پر جمعہ واجب ہے۔
(۵۶۱۶) وَأَمَّا الَّذِی أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ الْحَارِثِ الْفَقِیہُ أَخْبَرَنَا عَلِیُّ بْنُ عُمَرَ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرٍ النَّیْسَابُورِیُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ یَحْیَی حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ وَہْبِ بْنِ عَطِیَّۃَ حَدَّثَنَا بَقِیَّۃُ بْنُ الْوَلِیدِ حَدَّثَنَا مُعَاوِیَۃُ بْنُ یَحْیَی حَدَّثَنَا مُعَاوِیَۃُ بْنُ سَعِیدٍ التُّجِیْبِیُّ حَدَّثَنَا الزُّہْرِیُّ عَنْ أُمِّ عَبْدِ اللَّہِ الدَّوْسِیَّۃِ قَالَتْ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ-: الْجُمُعَۃُ وَاجِبَۃٌ عَلَی کُلِّ قَرْیَۃٍ وَإِنْ لَمْ یَکُنْ فِیہَا إِلاَّ أَرْبَعَۃٌ ۔یَعْنِی بِالْقُرَی الْمَدائِنَ۔

وَکَذَلِکَ رُوِیَ عَنِ الْمُوَقَّرِیِّ وَالْحَکَمِ الأَیْلِیِّ عَنِ الزُّہْرِیِّ۔

قَالَ الدَّارَقُطْنِیُّ لاَ یَصِحُّ ہَذَا عَنِ الزُّہْرِیِّ کُلُّ مَنْ رَوَاہُ عَنْہُ مَتْرُوکٌ وَالزُّہْرِیُّ لاَ یَصِحُّ سَمَاعُہُ مِنَ الدَّوْسِیَّۃِ۔

قَالَ الإِمَامُ أَحْمَدُ رَحِمَہُ اللَّہُ وَقَدْ قِیلَ عَنْہُ عَنِ التُّجِیبِیِّ عَنِ الْحَکَمِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ الأَیْلِیِّ عَنِ الزُّہْرِیِّ کَذَلِکَ قَالَہُ مُحَمَّدُ بْنُ الْمُصَفَّی عَنْ بَقِیَّۃَ۔ [باطل۔ الدار قطنی ۲/۷]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৫৬১৭
جمعہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ بستی والوں کی کتنی تعداد ہو تو جمعہ واجب ہوتا ہے
(٥٦١٧) (الف) زہری (رح) ام عبد دوسیہ سے نقل فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : جس بستی میں امام کے علاوہ چار یا تین افراد ہوں تو ان پر جمعہ واجب ہے۔

(ب) زہری مصعب بن عمیر سے نقل فرماتے ہیں کہ جب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ان کو مدینہ روانہ کیا تو وہ بارہ آدمیوں کو جمعہ پڑھاتے تھے۔
(۵۶۱۷) أَخْبَرَنَاہُ أَبُو سَعْدٍ الْمَالِینِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو أَحْمَدَ بْنُ عَدِیٍّ أَخْبَرَنَا ابْنُ سَلْمٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مُصَفَّی حَدَّثَنَا بَقِیَّۃُ حَدَّثَنَا مُعَاوِیَۃُ بْنُ یَحْیَی حَدَّثَنَا مُعَاوِیَۃُ بْنُ سَعِیدٍ التُّجِیبِیُّ عَنِ الْحَکَمِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ عَنِ الزُّہْرِیِّ عَنْ أُمِّ عَبْدِ اللَّہِ الدَّوْسِیَّۃِ قَالَتْ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ-: ((الْجُمُعَۃُ وَاجِبَۃٌ عَلَی کُلِّ قَرْیَۃٍ فِیہَا إِمَامٌ ، وَإِنْ لَمْ یَکُونُوا إِلاَّ أَرْبَعَۃً))۔حَتَّی ذَکَرَ النَّبِیُّ -ﷺ- ثَلاَثَۃً۔

الْحَکَمُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ مَتْرُوکٌ وَمُعَاوِیَۃُ بْنُ یَحْیَی ضَعِیفٌ وَلاَ یَصِحُّ ہَذَا عَنِ الزُّہْرِیِّ ۔وَقَدْ رُوِیَ فِی ہَذَا الْبَابِ حَدِیثٌ فِی الْخَمْسِینَ لاَ یَصِحُّ إِسْنَادُہُ۔ وَیُذْکَرُ عَنِ الزُّہْرِیِّ أَنَّ مُصْعَبَ بْنَ عُمَیْرٍ حِینَ بَعَثَہُ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- إِلَی الْمَدِینَۃِ جَمَعَ بِہِمْ وَہُمْ اثْنَا عَشَرَ رَجُلاً۔ [باطل۔ انظر ما قبلہ]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৫৬১৮
جمعہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ بستی والوں کی کتنی تعداد ہو تو جمعہ واجب ہوتا ہے
(٥٦١٨) نفیلی فرماتے ہیں کہ میں نے معقل بن عبید اللہ کے سامنے زہری سے قراءت کی، پھر اس حدیث کو ذکر کیا، یہ اثر منقطع ہے۔ اگر صحیح ہو تو اس سے مراد بارہ سردار جنہیں ان کے ساتھ یا ان کے پیچھے مدینہ روانہ کیا تھا تاکہ وہ مسلمانوں کو قرآن اور نماز پڑھائیں۔ پھر وہ تعداد جنہوں نے ان کے ساتھ نماز پڑھی وہ حدیث کعب بن مالک میں مذکور ہے اسعد بن زرارہ کے حکم اور مدد سے مصعب نے قائم کیا۔
(۵۶۱۸) أَخْبَرَنَاہُ مُحَمَّدُ بْنُ مُحَمَّدٍ أَخْبَرَنَا أَبُو الْحُسَیْنِ الْفَسَوِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو عَلِیٍّ اللُّؤْلُؤِیُّ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا النُّفَیْلِیُّ قَالَ قَرَأْتُ عَلَی مَعْقِلِ بْنِ عُبَیْدِ اللَّہِ عَنِ الزُّہْرِیِّ فَذَکَرَہُ۔وَہَذَا مُنْقَطِعٌ وَإِنْ صَحَّ فَإِنَّمَا أَرَادَ بِمَعُونَۃِ الاِثْنَیْ عَشَرَ النُّقَبَائَ الَّذِینَ بَعَثَہُ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- فِی صُحْبَتِہِمْ أَوْ عَلَی أَثَرِہِمْ إِلَی الْمَدِینَۃِ لِیُقْرِئَ الْمُسْلِمِینَ وَیُصَلِّیَ بِہِمْ ثُمَّ عَدَدُ مَنْ صَلَّی بِہِمْ مِنَ الْمُسْلِمِینَ مَذْکُورٌ فِی حَدِیثِ کَعْبِ بْنِ مَالِکٍ حِینَ أَقَامَہَا مُصْعَبٌ بِإِشَارَۃِ أَسْعَدَ بْنِ زُرَارَۃَ وَنُصْرَتِہِ إِیَّاہُ۔ [ضعیف۔ ابن سعد فی الطبقات ۳/۱۱۸]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৫৬১৯
جمعہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ چالیس کی تعداد میں جمعہ اور جماعت کا قصد کیا جائے
(٥٦١٩) عبد الرحمن بن عبداللہ بن مسعود حضرت عبداللہ (رض) سے نقل فرماتے ہیں کہ ہم نے نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ساتھ جمعہ پڑھا ۔ ہماری تعداد چالیس تھی۔ میں ان میں سے سب سے آخر میں آیا تھا۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : تم اپنے مقاصد کو حاصل کرو گے اور تمہیں فتح نصیب ہوگی تم مدد کیے جاؤ گے۔ جو یہ پائے اللہ سے ڈرے، نیکی کا حکم کرے اور برائی سے روکے رشتہ داری کو ملائے اور جس نے مجھ پر جان بوجھ کر جھوٹ بولا وہ اپنا ٹھکانا جہنم بنالے۔
(۵۶۱۹) أَخْبَرَنَا أَبُو مُحَمَّدٍ: الْحَسَنُ بْنُ عَلِیِّ بْنِ الْمُؤَمَّلِ الْمَاسَرْجِسِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو عُثْمَانَ: عَمْرُو بْنُ عَبْدِ اللَّہِ الْبَصْرِیُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الْوَہَّابِ أَخْبَرَنَا جَعْفَرُ بْنُ عَوْنٍ أَخْبَرَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ الْمَسْعُودِیُّ عَنْ سِمَاکِ بْنِ حَرْبٍ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ مَسْعُودٍ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ قَالَ: جَمَعَنَا رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- وَکُنْتُ آخِرَ مَنْ آتَاہُ وَنَحْنُ أَرْبَعُونَ رَجُلاً فَقَالَ: ((إِنَّکُمْ مُصِیبُونَ وَمَنْصُورُونَ وَمَفْتُوحٌ لَکُمْ فَمَنْ أَدْرَکَ ذَلِکَ فَلْیَتَّقِ اللَّہِ ، وَلْیَأْمُرْ بِالْمَعْرُوفِ ، وَلْیَنْہَ عَنِ الْمُنْکَرِ ، وَلْیَصِلِ الرَّحِمَ ، مَنْ کَذَبَ عَلَیَّ مُتَعَمِّدًا فَلْیَتَبَوَّأْ مَقْعَدَہُ مِنَ النَّارِ))۔

وَرَوَاہُ أَیْضًا الثَّوْرِیُّ وَمِسْعَرُ بْنُ کِدَامٍ عَنْ سِمَاکٍ وَفِی رِوَایَۃِ مِسْعَرٍ جَمَعَنَا نَحْوًا مِنْ أَرْبَعِینَ۔

[ضعیف۔ ابو یعلی ۵۳۰۴]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৫৬২০
جمعہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ چالیس کی تعداد میں جمعہ اور جماعت کا قصد کیا جائے
(٥٦٢٠) عمروبن میمون عبداللہ سے نقل فرماتے ہیں کہ ہم رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ساتھ ایک خیمہ میں چالیس آدمی تھے۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : کیا تم راضی ہو کہ تم جنت کے چوتھائی ہو۔ انھوں نے کہا : جی ہاں ! پھر آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : کیا تم راضی ہو کہ تم جنت کا تیسرا حصہ ہو۔ انھوں نے کہا : جی ہاں۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اللہ کی قسم ! جس کے ہاتھ میں میری جان ہے۔ میں امید کرتا ہوں کہ تم آدھی جنت والوں میں سے ہو گے اور جنت میں صرف مسلمان نے داخل ہونا ہے اور تمہارے اندر اتنا شرک بھی نہیں ہونا چاہیے جیسے سیاہ بیل کے اوپر کوئی سفید بال ہو یا سرخ بیل کے اوپر کوئی سیاہ بال ہو۔
(۵۶۲۰) وَأَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ فُورَکَ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا یُونُسُ بْنُ حَبِیبٍ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا شُعْبَۃُ أَخْبَرَنِی أَبُو إِسْحَاقَ عَنْ عَمْرِو بْنِ مَیْمُونٍ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ قَالَ: کُنَّا مَعَ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- فِی قُبَّۃٍ نَحْوًا مِنْ أَرْبَعِینَ فَقَالَ: ((أَتَرْضَوْنَ أَنْ تَکُونُوا رُبُعَ أَہْلِ الْجَنَّۃِ))۔قَالُوا: نَعَمْ قَالَ: ((أَتَرْضَوْنَ أَنْ تَکُونُوا ثُلُثَ أَہْلِ الْجَنَّۃِ))۔قَالُوا: نَعَمْ قَالَ: ((فَوَالَّذِی نَفْسِی بِیَدِہِ إِنِّی لأَرْجُو أَنْ تَکُونُوا نِصْفَ أَہْلِ الْجَنَّۃِ وَذَاکَ أَنَّ الْجَنَّۃَ لاَ یَدْخُلُہَا إِلاَّ نَفْسٌ مُسْلِمَۃٌ ، وَمَا أَنْتُمْ فِی الشِّرْکِ إِلاَّ کَالشَّعْرَۃِ الْبَیْضَائِ فِی جِلْدِ الثَّوْرِ الأَسْوَدِ أَوْ کَالشَّعْرَۃِ السَّوْدَائِ فِی جِلْدِ الثَّوْرِ الأَحْمَرِ))۔

أَخْرَجَہُ الْبُخَارِیُّ وَمُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ مِنْ حَدِیثِ غُنْدَرٍ عَنْ شُعْبَۃَ۔ [صحیح۔ بخاری ۶۱۶۳]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৫৬২১
جمعہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ چالیس کی تعداد میں جمعہ اور جماعت کا قصد کیا جائے
(٥٦٢١) کریب ابن عباس (رض) سے نقل فرماتے ہیں کہ ان کا بیٹا فرید یا عفان نامی جگہ پر فوت ہوگیا تو ابن عباس نے فرمایا : اے کریب ! دیکھو لوگ جمع ہوگئے ہیں۔ میں نے دیکھا کہ لوگ جمع ہوچکے تھے۔ میں نے ان کو خبر دی تو انھوں نے پوچھا : وہ چالیس افراد ہیں۔ میں نے کہا : ہاں فرمایا : جنازہ لے چلو ، کیونکہ میں نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے سنا کہ جو مسلمان بندہ فوت ہوجائے اور اس کے جنارہ پر چالیس افراد ہوں جنہوں نے اللہ کے ساتھ شرک نہ کیا ہو تو ان کی سفارش اللہ قبول فرمالیں گے۔
(۵۶۲۱) أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِاللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِاللَّہِ: مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا حُسَیْنُ بْنُ حَسَنِ بْنِ مُہَاجِرٍ وَمُحَمَّدُ بْنُ إِسْمَاعِیلَ بْنِ مِہْرَانَ قَالاَ حَدَّثَنَا ہَارُونُ بْنُ سَعِیدٍ الأَیْلِیُّ حَدَّثَنَا ابْنُ وَہْبٍ قَالَ حَدَّثَنِی أَبُو صَخْرٍ عَنْ شَرِیکِ بْنِ عَبْدِاللَّہِ بْنِ أَبِی نَمِرٍ عَنْ کُرَیْبٍ مَوْلَی ابْنِ عَبَّاسٍ عَنْ عَبْدِاللَّہِ بْنِ عَبَّاسٍ: أَنَّہُ مَاتَ ابْنٌ لَہُ بِقُدَیْدٍ أَوْ بِعُسْفَانَ فَقَالَ: یَا کُرَیْبُ انْظُرْ مَا اجْتَمَعَ لَہُ مِنَ النَّاسِ۔قَالَ: فَخَرَجْتُ فَإِذَا نَاسٌ قَدِ اجْتَمَعُوا فَأَخْبَرْتُہُ فَقَالَ: یَقُولُ ہُمْ أَرْبَعُونَ قُلْتُ نَعَمْ قَالَ: اخْرُجُوا بِہِ فَإِنِّی سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- یَقُولُ: ((مَا مِنْ رَجُلٍ مُسْلِمٍ یَمُوتُ فَیَقُومُ عَلَی جَنَازَتِہِ أَرْبَعُونَ رَجُلاً لاَ یُشْرِکُونَ بِاللَّہِ شَیْئًا إِلاَّ شَفَّعَہُمُ اللَّہُ فِیہِ))۔ رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ ہَارُونَ بْنِ سَعِیدٍ وَغَیْرِہِ۔ [صحیح۔ مسلم ۹۴۸]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৫৬২২
جمعہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ امام کا سفر کی حالت میں ایسی جگہ سے گزرنا جہاں جمعہ نہ ہوتا ہو
(٥٦٢٢) (الف) طارق بنشہاب فرماتے ہیں کہ یہود کا ایک آدمی حضرت عمر (رض) کے پاس آیا اور کہنے لگا : اے امیر المؤمنین ! تمہاری کتاب میں ایسی آیت ہے جس کو تم پڑھتے ہو، اگر یہود کے گروہ پر اترتی تو وہ اس دن کو عید بنا لیتے۔ انھوں نے پوچھا : کونسی آیت ؟ اس نے کہا : { الْیَوْمَ أَکْمَلْتُ لَکُمْ دِینَکُمْ وَأَتْمَمْتُ عَلَیْکُمْ نِعْمَتِی وَرَضِیتُ لَکُمُ الإِسْلاَمَ دِینًا } [المائدۃ : ٣] آج میں نے تمہارے لیے تمہارا دین مکمل کردیا ہے اور تمہارے اوپر اپنی نعمت کامل کردی ہے اور تمہارے لیے دین اسلام کو پسند کرلیا ہے۔ حضرت عمر (رض) نی فرمایا : میں وہ دن اور جگہ خوب جانتا ہوں جب یہ آیت نازل ہوئی۔ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) پر عرفات کے میدان میں اور جمعہ کے روز نازل ہوئی تھی۔

(ب) جابر بن عبداللہ (رض) فرماتے ہیں کہ اس دن نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ظہر کی نماز پڑھی جمعہ نہیں۔
(۵۶۲۲) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِاللَّہِ: مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِاللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِاللَّہِ: مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ الشَّیْبَانِیُّ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الْوَہَّابِ أَخْبَرَنَا جَعْفَرُ بْنُ عَوْنٍ أَخْبَرَنَا أَبُو الْعُمَیْسِ عَنْ قَیْسِ بْنِ مُسْلِمٍ عَنْ طَارِقِ بْنِ شِہَابٍ قَالَ: جَائَ رَجُلٌ مِنَ الْیَہُودِ إِلَی عُمَرَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ فَقَالَ: یَا أَمِیرَ الْمُؤْمِنِینَ آیَۃٌ فِی کِتَابِکُمْ تَقْرَئُ ونَہَا لَوْ عَلَیْنَا مَعْشَرَ الْیَہُودِ نَزَلَتْ لاَتَّخَذْنَا ذَلِکَ الْیَوْمَ عِیدًا قَالَ: وَأَیُّ آیَۃٍ قَالَ {الْیَوْمَ أَکْمَلْتُ لَکُمْ دِینَکُمْ وَأَتْمَمْتُ عَلَیْکُمْ نِعْمَتِی وَرَضِیتُ لَکُمُ الإِسْلاَمَ دِینًا} [المائدۃ: ۳] فَقَالَ عُمَرُ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ: إِنِّی لأَعْلَمُ الْیَوْمَ الَّذِی نَزَلَتْ فِیہِ ، وَالْمَکَانَ الَّذِی نَزَلَتْ فِیہِ نَزَلَتْ عَلَی رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- بِعَرَفَاتٍ فِی یَوْمِ جُمُعَۃٍ۔

رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنِ الْحَسَنِ بْنِ الصَّبَّاحِ وَرَوَاہُ مُسْلِمٌ عَنْ عَبْدِ بْنِ حُمَیْدٍ کِلاَہُمَا عَنْ جَعْفَرِ بْنِ عَوْنٍ۔وَقَدْ رُوِّینَا عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِاللَّہِ مَا دَلَّ عَلَی أَنَّ النَّبِیَّ -ﷺ- صَلاَّہَا یَوْمَئِذٍ ظُہْرًا لاَ جُمُعَۃً۔

[صحیح۔ بخاری ۴۵]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৫৬২৩
جمعہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ امام کا سفر کی حالت میں ایسی جگہ سے گزرنا جہاں جمعہ نہ ہوتا ہو
(٥٦٢٣) جابر (رض) حج کے بارے میں فرماتے ہیں کہ اس میں ہے، بلال (رض) نے اذان کہی، پھر اقامت ۔ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ظہر کی نماز پڑھائی، پھر اقامت ہوئی اور آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے عصر کی نماز پڑھائی۔ ان کے درمیان آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے نماز نہیں پڑھی۔
(۵۶۲۳) أَخْبَرَنَاہُ أَبُو عَلِیٍّ الرُّوذْبَارِیُّ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَکْرٍ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ مُحَمَّدٍ النُّفَیْلِیُّ وَجَمَاعَۃٌ ذَکَرَہُمْ قَالُوا حَدَّثَنَا حَاتِمُ بْنُ إِسْمَاعِیلَ حَدَّثَنَا جَعْفَرُ بْنُ مُحَمَّدٍ عَنْ أَبِیہِ عَنْ جَابِرٍ فَذَکَرَ الْحَدِیثَ الطَّوِیلَ فِی الْحَجِّ وَفِیہِ ثُمَّ أَذَّنَ بِلاَلٌ ثُمَّ أَقَامَ فَصَلَّی یَعْنِی رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- الظُّہْرَ ثُمَّ أَقَامَ فَصَلَّی الْعَصْرَ لَمْ یُصَلِّ بَیْنَہُمَا شَیْئًا۔

أَخْرَجَہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ مِنْ حَدِیثِ حَاتِمِ بْنِ إِسْمَاعِیلَ۔ [صحیح۔ بخاری ۸۹۴]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৫৬২৪
جمعہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ چھوڑ جانے کے متعلق
(٥٦٢٤) جابر بن عبداللہ (رض) فرماتے ہیں کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) جمعہ کے دن کھڑے خطبہ دے رہے تھے۔ شام کی جانب سے ایک قافلہ آیا تو لوگ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو چھوڑ کر اس کی طرف چلے گئے اور آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ساتھ صرف بارہ آدمی باقی رہ گئے۔ پھر سورة جمعہ کی یہ آیت نازل ہوئی : { وَإِذَا رَأَوْا تِجَارَۃً أَوْ لَہْوًا انْفَضُّوا إِلَیْہَا وَتَرَکُوکَ قَائِمًا } [الجمعۃ : ١١]

ترجمہ ” اور وہ جب کوئی تجارتی قافلہ یا کھیل دیکھتے ہیں تو تجھے کھڑا ہوا چھوڑ کر اس کی طرف چلے جاتے ہیں۔ “
(۵۶۲۴) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو الْفَضْلِ بْنُ إِبْرَاہِیمَ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ سَلَمَۃَ حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ أَخْبَرَنَا جَرِیرٌ عَنْ حُصَیْنٍ عَنْ سَالِمِ بْنِ أَبِی الْجَعْدِ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ: أَنَّ النَّبِیَّ -ﷺ- کَانَ یَخْطُبُ یَوْمَ الْجُمُعَۃِ قَائِمًا ۔فَجَائَ تْ عِیرٌ مِنَ الشَّامِ فَانْفَتَلَ النَّاسُ إِلَیْہَا حَتَّی لَمْ یَبْقَ مَعَہُ إِلاَّ اثْنَا عَشَرَ رَجُلاً فَأُنْزِلَتْ ہَذِہِ الآیَۃُ الَّتِی فِی الْجُمُعَۃِ {وَإِذَا رَأَوْا تِجَارَۃً أَوْ لَہْوًا انْفَضُّوا إِلَیْہَا وَتَرَکُوکَ قَائِمًا} [الجمعۃ: ۱۱] رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ إِسْحَاقَ بْنِ إِبْرَاہِیمَ۔وَکَذَلِکَ رَوَاہُ عَبْدُ اللَّہِ بْنُ إِدْرِیسَ عَنْ حُصَیْنٍ وَرَوَاہُ زَائِدَۃُ بْنُ قُدَامَۃَ وَمُحَمَّدُ بْنُ فُضَیْلٍ عَنْ حُصَیْنٍ فَذَکَرَا أَنَّ ذَلِکَ کَانَ وَہُمْ فِی الصَّلاَۃِ۔ [صحیح۔ بخاری ۸۹۴]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৫৬২৫
جمعہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ چھوڑ جانے کے متعلق
(٥٦٢٥) جابر بن عبداللہ (رض) فرماتے ہیں کہ ہم نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ساتھ جمعہ پڑھ رہے تھے کہ غلے کا کھانے قافلہ آیا۔ لوگ اس قافلہ کی طرف چلے گئے اور نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ساتھ صرف بارہ آدمی بچے تو یہ آیت نازل ہوئی : { وَإِذَا رَأَوْا تِجَارَۃً أَوْ لَہْوًا انْفَضُّوا إِلَیْہَا وَتَرَکُوکَ قَائِمًا } [الجمعۃ : ١١] ترجمہ : اور وہ جب کوئی تجارتی قافلہ یا کھیل دیکھتے ہیں تو آپ کو کھڑا ہوا چھوڑ کر اس کی طرف چلے جاتے ہیں۔
(۵۶۲۵) أَمَّا حَدِیثُ زَائِدَۃَ فَأَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ: أَحْمَدُ بْنُ إِسْحَاقَ أَخْبَرَنَا إِسْحَاقُ بْنُ الْحَسَنِ بْنِ مَیْمُونٍ حَدَّثَنَا مُعَاوِیَۃُ بْنُ عَمْرٍو حَدَّثَنَا زَائِدَۃُ عَنْ حُصَیْنٍ عَنْ سَالِمِ بْنِ أَبِی الْجَعْدِ حَدَّثَنَا جَابِرُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ قَالَ: بَیْنَمَا نَحْنُ نُصَلِّی الْجُمُعَۃَ مَعَ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- إِذْ أَقْبَلَتْ عِیرٌ تَحْمِلُ طَعَامًا قَالَ فَالْتَفَتُوا فَانْصَرَفُوا حَتَّی مَا بَقِیَ مَعَ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- إِلاَّ اثْنَا عَشَرَ رَجُلاً فَنَزَلَتْ {وَإِذَا رَأَوْا تِجَارَۃً أَوْ لَہْوًا انْفَضُّوا إِلَیْہَا وَتَرَکُوکَ قَائِمًا} [الجمعۃ: ۱۱]

رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ مُعَاوِیَۃَ بْنِ عَمْرٍو۔ [صحیح۔ انظر ما قبلہ]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৫৬২৬
جمعہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ چھوڑ جانے کے متعلق
(٥٦٢٦) جابر بن عبداللہ (رض) فرماتے ہیں کہ قافلہ آیا اور ہم نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ساتھ جمعہ پڑھ رہے تھے۔ لوگ اس طرف چلے گئے اور نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ساتھ صرف بارہ آدمی باقی رہ گئے تو یہ آیت نازل ہوئی : { وَإِذَا رَأَوْا تِجَارَۃً أَوْ لَہْوًا انْفَضُّوا إِلَیْہَا } [الجمعۃ : ١١] اور جب وہ کوئی تجارتی قافلہ یا کھیل دیکھتے ہیں تو آپ کو کھڑا ہوا چھوڑ کر اس کی طرف چلے جاتے ہیں۔
(۵۶۲۶) وَأَمَّا حَدِیثُ مُحَمَّدِ بْنِ فُضَیْلٍ فَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ وَأَبُو بَکْرِ بْنُ الْحَسَنِ الْقَاضِی قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ: مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَبْدِ الْجَبَّارِ حَدَّثَنَا ابْنُ فُضَیْلٍ عَنْ حُصَیْنِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ سَالِمِ بْنِ أَبِی الْجَعْدِ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ قَالَ: أَقْبَلَتْ عِیرٌ وَنَحْنُ مَعَ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- نُصَلِّی الْجُمُعَۃَ فَانْصَبَّ النَّاسُ إِلَیْہَا فَمَا بَقِیَ إِلاَّ اثْنَا عَشَرَ رَجُلاً فَنَزَلَتْ ہَذِہِ الآیَۃُ {وَإِذَا رَأَوْا تِجَارَۃً أَوْ لَہْوًا انْفَضُّوا إِلَیْہَا}[الجمعۃ: ۱۱] رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ مُحَمَّدِ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ فُضَیْلٍ۔

وَکَذَلِکَ قَالَہُ سُلَیْمَانُ بْنُ کَثِیرٍ عَنْ حُصَیْنٍ وَرَوَاہُ خَالِدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ الطَّحَّانُ وَہُشَیْمُ بْنُ بَشِیرٍ عَنْ حُصَیْنٍ عَنْ أَبِی سُفْیَانَ وَسَالِمٍ عَنْ جَابِرٍ دُونَ الْبَیَانِ وَقَدْ قِیلَ عَنْہُمَا فِی الْخُطْبَۃِ وَاللَّہُ أَعْلَمُ۔

وَرَوَاہُ عَلِیُّ بْنُ عَاصِمٍ عَنْ حُصَیْنٍ فَخَالَفَ الْجَمَاعَۃَ فِی عَدَدِ مَنْ بَقِیَ مَعَہُ۔ [صحیح ۸۹۴]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৫৬২৭
جمعہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ چھوڑ جانے کے متعلق
(٥٦٢٧) جابر بن عبداللہ (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ہمیں جمعہ کا خطبہ ارشاد فرما رہے تھے کہ غلے کا بھرا ہواقافلے آگیا اور بقیع مقام پر پڑاؤ کیا۔ لوگ اس قافلہ کی طرف چلے گئے اور انھوں نے نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو چھوڑ دیا اور آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ساتھ صرف چالیس آدمی تھے ۔ میں بھی ان میں تھا۔ اللہ تعالیٰ نے اپنے نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) پر یہ آیت نازل کردی : { وَإِذَا رَأَوْا تِجَارَۃً أَوْ لَہْوًا انْفَضُّوا إِلَیْہَا وَتَرَکُوکَ قَائِمًا } [الجمعۃ : ١١] اور جب وہ کسی تجارتی قافلہ یا کھیل کو دیکھتے ہیں تو تجھے کھڑا ہوا چھوڑ کر اس کی طرف چلے جاتے ہیں۔

نوٹ : علی بن عاصم عن حصین اس سند سے چالیس آدمیوں کا تذکرہ ہے، باقی حصین کے شاگرد اس کی مخالفت کرتے ہیں ، وہ صرف بارہ کی تعداد کا ذکر کرتے ہیں۔

شیخ فرماتے ہیں : صحیح روایات میں ہے کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) خطبہ کی حالت میں تھے اور جس نے نماز کا تذکرہ کیا ہے وہ بھی اس سے مراد خطبہ ہی لیتے ہیں۔
(۵۶۲۷) أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ الْحَارِثِ الْفَقِیہُ أَخْبَرَنَا عَلِیُّ بْنُ عُمَرَ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْمَاعِیلَ الأَدَمِیُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْمَاعِیلَ الْحَسَّانِیُّ حَدَّثَنَا عَلِیُّ بْنُ عَاصِمٍ عَنْ حُصَیْنِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ سَالِمِ بْنِ أَبِی الْجَعْدِ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ قَالَ: بَیْنَمَا رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- یَخْطُبُنَا یَوْمَ الْجُمُعَۃَ إِذْ أَقْبَلَتْ عِیرٌ تَحْمِلُ الطَّعَامَ حَتَّی نَزَلُوا بِالْبَقِیعِ فَالْتَفَتُوا إِلَیْہَا وَانْفَضُّوا إِلَیْہَا وَتَرَکُوا رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- لَیْسَ مَعَہُ إِلاَّ أَرْبَعُونَ رَجُلاً أَنَا فِیہِمْ قَالَ: فَأَنْزَلَ اللَّہُ عَلَی النَّبِیِّ -ﷺ- {وَإِذَا رَأَوْا تِجَارَۃً أَوْ لَہْوًا انْفَضُّوا إِلَیْہَا وَتَرَکُوکَ قَائِمًا} [الجمعۃ: ۱۱]

قَالَ عَلِیٌّ: لَمْ یَقُلْ فِی ہَذَا الإِسْنَادِ إِلاَّ أَرْبَعِینَ رَجُلاً غَیْرَ عَلِیِّ بْنِ عَاصِمٍ عَنْ حُصَیْنٍ وَخَالَفَہُ أَصْحَابُ حُصَیْنٍ فَقَالُوا لَمْ یَبْقَ مَعَ النَّبِیِّ -ﷺ- إِلاَّ اثْنَا عَشَرَ رَجُلاً۔

قَالَ الشَّیْخُ وَالأَشْبَہُ أَنْ یَکُونَ الصَّحِیحُ رِوَایَۃُ مَنْ رَوَی أَنَّ ذَلِکَ کَانَ فِی الْخُطْبَۃِ وَقَوْلُ مَنْ قَالَ نُصَلِّی مَعَہُ الْجُمُعَۃَ أَرَادَ بِہِ الْخُطْبَۃَ وَکَأَنَّہُ عَبَّرَ بِالصَّلاَۃِ عَنِ الْخُطْبَۃِ وَحَدِیثُ کَعْبِ بْنِ عُجْرَۃَ یَدُلُّ عَلَی ذَلِکَ أَیْضًا وَذَلِکَ یَرِدُ إِنْ شَائَ اللَّہُ تَعَالَی۔ [صحیح لغیرہٖ۔ الدارقطنی ۲/۴]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৫৬২৮
جمعہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ رش کی وجہ سے سامنے والے کی کمر پر سجدہ کرنا
(٥٦٢٨) نافع ابن عمر (رض) سے نقل فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے سورة ” نجم “ پڑھی تو سجدہ کیا اور سجدہ لمبا کردیا ۔ لوگ بہت زیادہ تھے تو وہ ایک دوسرے کی کمر پر سجدہ کر رہے تھے۔
(۵۶۲۸) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ: عَلِیُّ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ عَبْدَانَ أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ عُبَیْدٍ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا تَمْتَامٌ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبَّادٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِیزِ بْنُ مُحَمَّدٍ عَنْ مُصْعَبِ بْنِ ثَابِتٍ عَنْ نَافِعٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ قَالَ: صَلَّی رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- فَقَرَأَ النَّجْمَ فَسَجَدَ بِنَا فَأَطَالَ السُّجُودَ وَکَثُرَ النَّاسُ فَصَلَّی بَعْضُہُمْ عَلَی ظَہْرِ بَعْضٍ۔ [منکر]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৫৬২৯
جمعہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ رش کی وجہ سے سامنے والے کی کمر پر سجدہ کرنا
(٥٦٢٩) سیاربن معرور فرماتے ہیں کہ میں نے عمر بن خطاب سے خطبہ میں سنا : اے لوگو ! نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اس مسجد کو بنایا تو ہم مہاجرین اور انصار آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ساتھ تھے۔ جب رش زیادہ ہوتا تو آدمی اپنے بھائی کی کمر پر سجدہ کرتا۔
(۵۶۲۹) أَخْبَرَنَا أَبُوبَکْرِ بْنُ فُورَکَ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا یُونُسُ بْنُ حَبِیبٍ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا سَلاَّمٌ یَعْنِی أَبَا الأَحْوَصِ عَنْ سِمَاکِ بْنِ حَرْبٍ عَنْ سَیَّارِ بْنِ الْمَعْرُورِ قَالَ: سَمِعْتُ عُمَرَ بْنَ الْخَطَّابِ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ یَخْطُبُ وَہُوَ یَقُولُ: یَا أَیُّہَا النَّاسُ إِنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- بَنَی ہَذَا الْمَسْجِدَ وَنَحْنُ مَعَہُ وَالْمُہَاجِرُونَ وَالأَنْصَارُ فَإِذَا اشْتَدَّ الزِّحَامُ فَلْیَسْجُدِ الرَّجُلُ مِنْکُمْ عَلَی ظَہْرِ أَخِیہِ۔ [صحیح لغیرہٖ۔ عبد الرزاق ۱۵۵۶]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৫৬৩০
جمعہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ رش کی وجہ سے سامنے والے کی کمر پر سجدہ کرنا
(٥٦٣٠) زید بن وھب فرماتے ہیں کہ عمر (رض) فرمایا : سخت گرمی میں اپنے کپڑے پر سجدہ کرے اور جب رش زیادہ ہو تو اپنے بھائی کی کمر پر سجدہ کرے۔
(۵۶۳۰) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِاللَّہِ الْحَافِظُ وَأَبُو سَعِیدِ بْنُ أَبِی عَمْرٍو قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ: مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا أَسِیدُ بْنُ عَاصِمٍ حَدَّثَنَا الْحُسَیْنُ بْنُ حَفْصٍ عَنْ سُفْیَانَ عَنِ الأَعْمَشِ عَنِ الْمُسَیَّبِ عَنْ زَیْدِ بْنِ وَہْبٍ أَنَّ عُمَرَ قَالَ: إِذَا اشْتَدَّ الْحَرُّ فَلْیَسْجُدْ عَلَی ثَوْبِہِ، وَإِذَا اشْتَدَّ الزِّحَامُ فَلْیَسْجُدْ أَحَدُکُمْ عَلَی ظَہْرِ أَخِیہِ۔[صحیح]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৫৬৩১
جمعہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ رش کی وجہ سے امام کے سجدوں سے سجدے مؤخر کرنا نماز خوف پر قیاس کرتے ہوئے جب پچھلی صف امام کے بعد سجدے کرتی ہے
(٥٦٣١) عطاء جابر بن عبداللہ (رض) سے نقل فرماتے ہیں کہ ہم نے نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ساتھ نماز خوف ادا کی اور دشمن ہمارے اور قبلہ کے درمیان تھا۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے تکبیر کہی تو ہم نے بھی تکبیر کہی۔ ہم نے آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ساتھ رکوع کیا۔ پھر رکوع سے سر اٹھانے کے بعد آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے سجدہ کیا اور پہلی صف نے بھی آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ساتھ سجدہ کیا۔ دوسری صف دشمن کے سامنے کھڑی رہی۔ جب آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اور پہلی صف کھڑی ہوئی تو پھر دوسری صف نے سجدہ کیا۔ پھر پہلی صف پیچھے آگئی اور دوسری صف پہلی صف کی جگہ چلی گئی۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ساتھ مل کر ہم سب نے رکوع کیا۔ پھر آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے سجدہ کیا۔ پھر جب اٹھے اور سجدہ کیا تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ساتھ پہلی صف نے سجدہ کیا اور بیٹھ گئے تو دوسری صف سجدہ میں چلی گئی۔ پھر آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے سلام پھیرا تو ہم نے بھی سلام پھیرا۔ جابر فرماتے ہیں : یہ ایسے ہے جیسے کہ شاہی محافظ اپنے امرأ کے ساتھ کرتے ہیں۔
(۵۶۳۱) أَخْبَرَنَاہُ أَبُو صَالِحِ بْنُ أَبِی طَاہِرٍ أَخْبَرَنَا جَدِّی یَحْیَی بْنُ مَنْصُورٍ الْقَاضِی حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ سَلَمَۃَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ الْعَبْدِیُّ حَدَّثَنَا یَحْیَی یَعْنِی ابْنَ سَعِیدٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْمَلِکِ حَدَّثَنَا عَطَاء ٌ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ: أَنَّہُ صَلَّی مَعَ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- صَلاَۃَ الْخَوْفِ وَذَکَرَ أَنَّ الْعَدُوَّ کَانَ بَیْنَہُ وَبَیْنَ الْقِبْلَۃِ فَکَبَّرَ وَکَبَّرْنَا ، وَرَکَعَ وَرَکَعْنَا جَمِیعًا فَلَمَّا رَفَعَ رَأْسَہُ مِنَ الرُّکُوعِ سَجَدَ وَسَجَدَ مَعَہُ الصَّفُّ الَّذِی یَلِیہِ وَقَامَ الصَّفُّ الْمُؤَخَّرُ فِی نُحُورِ الْعَدُوِّ ، فَلَمَّا قَامَ وَقَامَ الصَّفُّ الَّذِی یَلِیہِ انْحَدَرَ الصَّفُّ الْمُؤَخَّرُ بِالسُّجُودِ ثُمَّ تَقَدَّمَ الصَّفُّ الْمُؤَخَّرُ وَتَأَخَّرَ الصَّفُّ الْمُقَدَّمُ فَرَکَعَ وَرَکَعْنَا جَمِیعًا ، ثُمَّ سَجَدَ فَلَمَّا رَفَعَ سَجَدَ وَسَجَدَ مَعَہُ الصَّفُّ الَّذِی یَلِیہِ وَقَامَ الصَّفُّ الْمُؤَخَّرُ فِی نُحُورِ الْعَدُوِّ فَلَمَّا سَجَدَ الصَّفُّ الَّذِی یَلِیہِ وَجَلَسَ انْحَدَرَ الصَّفُّ الْمُؤَخَّرُ بِالسُّجُودِ ثُمَّ سَلَّمَ وَسَلَّمْنَا جَمِیعًا قَالَ جَابِرٌ: کَمَا یَفْعَلُ حَرَسِیُّکُمْ ہَذَا بِأُمَرَائِہِمْ۔

أَخْرَجَہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ مِنْ حَدِیثِ عَبْدِ الْمَلِکِ بْنِ أَبِی سُلَیْمَانَ وَأَمَّا الاِسْتِخْلاَفُ فَقَدْ مَضَی مَا فِیہِ مِنَ الأَخْبَارِ وَالآثَارِ فِی أَبْوَابِ الإِمَامَۃِ۔ [صحیح]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৫৬৩২
جمعہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جس کے لیے جمعہ ضروری نہیں
(٥٦٣٢) طارق بن شھاب (رض) سے روایت ہے کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : غلام عورت بچہ اور مریض کے علاوہ تمام مسلمانوں پر جمعہ فرض ہے۔
(۵۶۳۲) أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ: أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ الْحَارِثِ الْفَقِیہُ أَخْبَرَنَا أَبُو مُحَمَّدِ بْنُ حَیَّانَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ مَعْدَانَ حَدَّثَنَا إِبْرَاہِیمُ بْنُ إِسْحَاقَ بْنِ أَبِی الْعَنْبَسِ الْکُوفِیُّ حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ مَنْصُورٍ حَدَّثَنَا ہُرَیْمُ بْنُ سُفْیَانَ عَنْ إِبْرَاہِیمَ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ الْمُنْتَشِرِ عَنْ قَیْسِ بْنِ مُسْلِمٍ عَنْ طَارِقِ بْنِ شِہَابٍ عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ- قَالَ: ((الْجُمُعَۃُ وَاجِبَۃٌ عَلَی کُلِّ مُسْلِمٍ إِلاَّ عَلَی مَمْلُوکٍ ، أَوِ امْرَأَۃٍ ، أَوْ صَبِیٍّ ، أَوْ مَرِیضٍ))۔

وَہَذَا الْحَدِیثُ وَإِنْ کَانَ فِیہِ إِرْسَالٌ فَہُوَ مُرْسَلٌ جَیِّدٌ فَطَارِقٌ مِنْ کِبَارِ التَابِعِینَ وَمِمَّنْ رَأَی النَّبِیَّ -ﷺ- وَإِنْ لَمْ یَسْمَعْ مِنْہُ وَلِحَدِیثِہِ ہَذَا شَوَاہِدُ۔ مِنْہَا مَا۔ [صحیح۔ تقدم برقم ۵۵۷۸]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৫৬৩৩
جمعہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جس کے لیے جمعہ ضروری نہیں
(٥٦٣٣) تمیم داری (رض) سے روایت ہے کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : عورت، بچہ، مریض اور مسافر کے علاوہ تمام پر جمعہ واجب ہے۔

ابن عبدان کی روایت میں ہے کہ بچہ غلام اور مسافر کے علاوہ تمام پر جمعہ واجب ہے۔
(۵۶۳۳) أَخْبَرَنَا عَلِیُّ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ عَبْدَانَ أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ عُبَیْدٍ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا عَلِیُّ بْنُ الْحَسَنِ بْنِ بَیَانٍ حَدَّثَنَا سَعِیدُ بْنُ سُلَیْمَانَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ طَلْحَۃَ بْنِ مُصَرِّفٍ

(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو حَازِمٍ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو أَحْمَدَ الْحَافِظُ یَعْنِی النَّیْسَابُورِیَّ أَخْبَرَنَا أَبُو أَحْمَدَ مُحَمَّدُ بْنُ سُلَیْمَانَ بْنِ فَارِسٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدٌ یَعْنِی ابْنَ إِسْمَاعِیلَ الْبُخَارِیَّ حَدَّثَنِی إِسْمَاعِیلُ بْنُ أَبَانَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ طَلْحَۃَ عَنِ الْحَکَمِ أَبِی عَمْرٍو عَنْ ضِرَارِ بْنِ عَمْرٍو عَنْ أَبِی عَبْدِ اللَّہِ الشَّامِیِّ عَنْ تَمِیمٍ الدَّارِیِّ عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ- قَالَ: ((الْجُمُعَۃُ وَاجِبَۃٌ إِلاَّ عَلَی امْرَأَۃٍ أَوْ صَبِیٍّ أَوْ مَرِیضٍ أَوْ مُسَافِرٍ))۔

وَفِی رِوَایَۃِ ابْنِ عَبْدَانَ: ((إِنَّ الْجُمُعَۃَ وَاجِبَۃٌ إِلاَّ عَلَی صَبِیٍّ أَوْ مَمْلُوکٍ أَوْ مُسَافِرٍ))۔

[حسن لغیرہٖ۔ الطبرانی فی الکبیر ۱۲۵۷]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৫৬৩৪
جمعہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جس کے لیے جمعہ ضروری نہیں
(٥٦٣٤) جابر (رض) سے روایت ہے کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : جو اللہ اور آخرت کے دن پر ایمان رکھتا ہو اس پر جمعہ کے دن جمعہ ہے، لیکن بیمار مسافر بچہ اور غلام پر نہیں اور جو کوئی کھیل کی وجہ سے لاپرواہی کرتا ہے تو اللہ اس سے بے پروا ہوجاتا ہے اور اللہ غنی اور قابلِ تعریف ہے۔
(۵۶۳۴) وَمِنْہَا مَا أَخْبَرَنَا أَبُو سَعْدٍ الْمَالِینِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو أَحْمَدَ بْنُ عَدِیٍّ حَدَّثَنَا الْبَغَوِیُّ حَدَّثَنَا کَامِلُ بْنُ طَلْحَۃَ حَدَّثَنَا ابْنُ لَہِیعَۃَ حَدَّثَنَا مُعَاذُ بْنُ مُحَمَّدٍ الأَنْصَارِیُّ عَنْ أَبِی الزُّبَیْرِ عَنْ جَابِرٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- قَالَ: ((مَنْ کَانَ یُؤْمِنُ بِاللَّہِ وَالْیَوْمِ الآخِرِ فَعَلَیْہِ الْجُمُعَۃُ یَوْمَ الْجُمُعَۃِ إِلاَّ عَلَی مَرِیضٍ ، أَوْ مُسَافِرٍ ، أَوْ صَبِیٍّ ، أَوْ مَمْلُوکٍ وَمَنِ اسْتَغْنَی عَنْہَا بِلَہْوٍ أَوْ تِجَارَۃٍ اسْتَغْنَی اللَّہُ عَنْہُ وَاللَّہُ غِنَیٌّ حُمَیْدٌ))۔ وَرَوَاہُ سَعِیدُ بْنُ أَبِی مَرْیَمَ عَنِ ابْنِ لَہِیعَۃَ فَزَادَ فِیہِمْ: أَوِ امْرَأَۃٍ ۔ [حسن لغیرہٖ۔ الدار قطنی ۲/۳]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৫৬৩৫
جمعہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جس کے لیے جمعہ ضروری نہیں
(٥٦٣٥) آل زبیر کا غلام مرفوع حدیث بیان کر تاہی کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : بچہ ‘ غلام ‘ عورت اور بیمار کے علاوہ ہر بالغ پر جمعہ واجب ہے۔
(۵۶۳۵) وَمِنْہَا مَا أَخْبَرَنَاہُ أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ: مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَلِیِّ بْنِ عَفَّانَ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ فَصِیلٍ حَدَّثَنَا حَسَنٌ یَعْنِی ابْنَ صَالِحِ بْنِ حَیٍّ حَدَّثَنِی أَبِی حَدَّثَنِی أَبُو حَازِمٍ عَنْ مَوْلًی لآلِ الزُّبَیْرِ یَرْفَعُہُ إِلَی النَّبِیِّ -ﷺ- أَنَّہُ قَالَ: ((الْجُمُعَۃُ وَاجِبَۃٌ عَلَی کُلِّ حَالِمٍ إِلاَّ عَلَی أَرْبَعَۃٍ عَلَی الصَّبِیِّ ، وَالْمَمْلُوکِ ، وَالْمَرْأَۃِ ، وَالْمَرِیضِ))۔ [صحیح لغیرہٖ۔ ابن أبی شیبہ ۵۱۴۸]
tahqiq

তাহকীক: