আসসুনানুল কুবরা (বাইহাক্বী) (উর্দু)
السنن الكبرى للبيهقي
جمعہ کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ
মোট হাদীস ১০৪৯ টি
হাদীস নং: ৫৫৯৬
جمعہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ یہ باب ترجمۃ سے خالی ہے۔
(٥٥٩٦) عطاء بن ابی رباح فرماتے ہیں کہ منیٰ والے مکہ میں جمعہ کے لیے آتے تھے۔
(۵۵۹۶) قَالَ وَحَدَّثَنَا الْوَلِیدُ أَخْبَرَنِی الأَوْزَاعِیُّ عَنْ عَطَائِ بْنِ أَبِی رَبَاحٍ قَالَ: کَانَ أَہْلُ مِنًی یَحْضُرُونَ الْجُمُعَۃَ بِمَکَّۃَ۔ [حسن]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৫৫৯৭
جمعہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ یہ باب ترجمۃ سے خالی ہے۔
(٥٥٩٧) ثابت بن مسحل ابوہریرہ (رض) کے غلام ہیں، فرماتے ہیں کہ ابوہریرہ (رض) ایک جنگل میں رہتے تھے اور جمعہ کے لیے آتے تھے، جانور ہونے کے باوجود اس پر سواری نہ کرتے۔
شیخ فرماتے ہیں : یہ اس بات پر دلالت ہے کہ جمعہ میں آنے کا اختیار ہے اور جو صبح سفر میں جا کر رات تک واپس گھر پہنچ جائے۔ اس پر جمعہ میں حاضر ہوناواجب ہے۔
شیخ فرماتے ہیں : یہ اس بات پر دلالت ہے کہ جمعہ میں آنے کا اختیار ہے اور جو صبح سفر میں جا کر رات تک واپس گھر پہنچ جائے۔ اس پر جمعہ میں حاضر ہوناواجب ہے۔
(۵۵۹۷) أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ: مُحَمَّدُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ الْفَارِسِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو إِسْحَاقَ إِبْرَاہِیمُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ الأَصْبَہَانِیُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سُلَیْمَانَ بْنِ فَارِسٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْمَاعِیلَ الْبُخَارِیُّ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ صَالِحٍ حَدَّثَنَا فُلَیْحٌ عَنْ ثَابِتِ بْنِ مِشْحَلٍ مَوْلَی أَبِی ہُرَیْرَۃَ قَالَ: کَانَ أَبُو ہُرَیْرَۃَ بِالشَّجَرَۃِ فَتَحْضُرُ الْجُمُعَۃُ فَلاَ یَنْزِلُ إِلَیْہَا وَعِنْدَہُ دَوَابٌّ۔
قَالَ الشَّیْخُ ہَذَا یَدُلُّ عَلَی أَنَّ النُّزُولَ کَانَ لِلاِخْتِیَارِ وَذَہَبَ جَمَاعَۃٌ إِلَی أَنَّ مَنْ أَوَاہُ اللَّیْلُ إِلَی أَہْلِہِ عِنْدَ انْصِرَافِہِ فَعَلَیْہِ الْحُضُورُ۔ [ضعیف۔ أخرجہ البخاری فی تاریخہ ۲/۱۶۷]
قَالَ الشَّیْخُ ہَذَا یَدُلُّ عَلَی أَنَّ النُّزُولَ کَانَ لِلاِخْتِیَارِ وَذَہَبَ جَمَاعَۃٌ إِلَی أَنَّ مَنْ أَوَاہُ اللَّیْلُ إِلَی أَہْلِہِ عِنْدَ انْصِرَافِہِ فَعَلَیْہِ الْحُضُورُ۔ [ضعیف۔ أخرجہ البخاری فی تاریخہ ۲/۱۶۷]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৫৫৯৮
جمعہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ یہ باب ترجمۃ سے خالی ہے۔
(٥٥٩٨) نافع ابن عمر (رض) سے راویت فرماتے ہیں کہ غسل اس شخص پر ہے، جس پر جمعہ واجب ہے اور جمعہ اس پر واجب ہے جو اپنے گھر ہو۔
(۵۵۹۸) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنِی أَحْمَدُ بْنُ الْخِضْرِ الشَّافِعِیُّ حَدَّثَنَا جَعْفَرُ بْنُ أَحْمَدَ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ مِنْ کِتَابِہِ آخِرَ مَجْلِسٍ جَلَسَہُ ثُمَّ مَاتَ قَالَ أَخْبَرَنَا ابْنُ مَہْدِیٍّ عَنْ خَالِدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ السُّلَمِیِّ عَنْ نَافِعٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ قَالَ: إِنَّمَا الْغُسْلُ عَلَی مَنْ تَجِبُ عَلَیْہِ الْجُمُعَۃُ وَالْجُمُعَۃُ عَلَی مَنْ یَأْتِی أَہْلَہُ۔ [حسن]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৫৫৯৯
جمعہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ یہ باب ترجمۃ سے خالی ہے۔
(٥٥٩٩) یحییٰ بن سعید فرماتے ہیں کہ ابوبکر بن محمد بن عمرو بن حزم نے ذی الحلیفہ والوں کو حکم دیا کہ وہ مدینہ میں جمعہ کے لیے حاضر ہوں، پھر وہ وہاں جمعہ پڑھا کرتے تھے۔
(۵۵۹۹) وَأَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ الْحَارِثِ الْفَقِیہُ أَخْبَرَنَا أَبُو مُحَمَّدِ بْنُ حَیَّانَ حَدَّثَنَا إِبْرَاہِیمُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ الْحَسَنِ حَدَّثَنَا أَبُو عَامِرٍ حَدَّثَنَا الْوَلِیدُ بْنُ مُسْلِمٍ أَخْبَرَنِی أَبُو عَمْرٍو وَہُوَ الأَوْزَاعِیُّ عَنْ یَحْیَی بْنِ سَعِیدٍ أَنَّ أَبَا بَکْرِ بْنَ مُحَمَّدِ بْنِ عَمْرِو بْنِ حَزْمٍ أَمَرَ أَہْلَ ذِی الْحُلَیْفَۃِ بِحُضُورِ الْجُمُعَۃِ بِالْمَدِینَۃِ فَکَانُوا یُجَمِّعُونَ بِہَا۔[حسن]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৫৬০০
جمعہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ یہ باب ترجمۃ سے خالی ہے۔
(٥٦٠٠) ولید کہتے ہیں کہ میں نے ابو عمرو سے پوچھا : جمعہ کس پر واجب ہے ؟ فرمایا : جو سفر میں جانے کے بعد رات گھر واپس آجائے تو اس پر بھی جمعہ ہے۔ عبداللہ بن عمر (رض) بھی فرماتے تھے۔
(۵۶۰۰) قَالَ وَأَخْبَرَنِی أَبُو عَمْرٍو عَنْ عُمَرَ بْنِ عَبْدِ الْعَزِیزِ مِثْلَہُ۔قَالَ الْوَلِیدُ فَقُلْتُ لأَبِی عَمْرٍو عَلَی مَنْ تَجِبُ الْجُمُعَۃُ؟ قَالَ: عَلَی مَنْ أَوَاہُ اللَّیْلُ إِلَی أَہْلِہِ عِنْدَ انْصِرَافِہِ مِنْہَا۔کَانَ عَبْدُ اللَّہِ بْنُ عُمَرَ یَقُولُ ذَلِکَ۔ [صحیح]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৫৬০১
جمعہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ یہ باب ترجمۃ سے خالی ہے۔
(٥٦٠١) مہاجر اپنے والد سے نقل فرماتے ہیں کہ اس نے معاویہ بن أبی سفیان سے سنا : جو اپنے گھر واپس لوٹ آئے اس پر جمعہ واجب ہے اور وہ اپنے خطبہ میں فرمایا کرتے تھے : اے اہل قرد ! اے اہل راکیہ اور غوطہ کے گردو نواح والو اور شنیہ کے قریب والو ! جمعہ (ادا کیا کرو) دو مرتبہ فرماتے۔
(۵۶۰۱) قَالَ الْوَلِیدُ وَأَخْبَرَنِی إِسْمَاعِیلُ عَنْ عَمْرِو بْنِ مُہَاجِرٍ عَنْ أَبِیہِ أَنَّہُ سَمِعَ مُعَاوِیَۃَ بْنَ أَبِی سُفْیَانَ یَقُولُ: الْجُمُعَۃُ عَلَی مَنْ آبَ إِلَی أَہْلِہِ ، وَإِنَّہُ کَانَ یَقُولُ فِی خُطْبَتِہِ: یَا أَہْلَ قُرَدًا یَا أَہْلَ رَاکِیَۃَ وَأَقَاصِی الْغُوطَۃِ وَأَدَانِی الثِّینِیۃَ: الْجُمُعَۃُ الْجُمُعَۃُ۔
وَقَدْ رُوِیَ فِی حَدِیثٍ مُسْنَدٍ إِلاَّ أَنَّہُ ضَعِیفٌ بِمَرَّۃٍ ذَکَرْنَاہُ لِیُعْرَفَ إِسْنَادُہُ۔ [ضعیف]
وَقَدْ رُوِیَ فِی حَدِیثٍ مُسْنَدٍ إِلاَّ أَنَّہُ ضَعِیفٌ بِمَرَّۃٍ ذَکَرْنَاہُ لِیُعْرَفَ إِسْنَادُہُ۔ [ضعیف]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৫৬০২
جمعہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ یہ باب ترجمۃ سے خالی ہے۔
(٥٦٠٢) ابوہریرہ (رض) سے روایت ہے کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : جس کو علم ہو کہ وہ رات اپنے گھر چلا جائے گا تو وہ جمعہ میں حاضر ہو۔
(۵۶۰۲) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ بْنُ أَبِی الْمَعْرُوفِ الْفَقِیہُ أَخْبَرَنَا أَبُو سَعِیدٍ عَبْدُ اللَّہِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ الْوَہَّابِ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَیُّوبَ حَدَّثَنَا مُسْلِمُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ
(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو سَعْدٍ الْمَالِینِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو أَحْمَدَ بْنُ عَدِیٍّ أَخْبَرَنَا أَبُو یَعْلَی حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَبِی بَکْرٍ حَدَّثَنَا مُسْلِمٌ عَنِ الْمُعَارِکِ بْنِ عَبَّادٍ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ سَعِیدٍ عَنْ أَبِیہِ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ- قَالَ: ((مَنْ عَلِمَ أَنَّ اللَّیْلَ یَأْوِیہِ إِلَی أَہْلِہِ فَلْیَشْہَدِ الْجُمُعَۃَ))۔
تَفَرَّدَ بِہِ مُعَارِکُ بْنُ عَبَّادٍ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ سَعِیدٍ وَقَدْ قَالَ أَحْمَدُ بْنُ حَنْبَلٍ رَحِمَہُ اللَّہُ مُعَارِکٌ لاَ أَعْرِفُہُ وَعَبْدُ اللَّہِ بْنُ سَعِیدٍ ہُوَ أَبُو عَبَّادٍ مُنْکَرُ الْحَدِیثِ مَتْرُوکٌ۔ [منکر]
(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو سَعْدٍ الْمَالِینِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو أَحْمَدَ بْنُ عَدِیٍّ أَخْبَرَنَا أَبُو یَعْلَی حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَبِی بَکْرٍ حَدَّثَنَا مُسْلِمٌ عَنِ الْمُعَارِکِ بْنِ عَبَّادٍ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ سَعِیدٍ عَنْ أَبِیہِ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ- قَالَ: ((مَنْ عَلِمَ أَنَّ اللَّیْلَ یَأْوِیہِ إِلَی أَہْلِہِ فَلْیَشْہَدِ الْجُمُعَۃَ))۔
تَفَرَّدَ بِہِ مُعَارِکُ بْنُ عَبَّادٍ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ سَعِیدٍ وَقَدْ قَالَ أَحْمَدُ بْنُ حَنْبَلٍ رَحِمَہُ اللَّہُ مُعَارِکٌ لاَ أَعْرِفُہُ وَعَبْدُ اللَّہِ بْنُ سَعِیدٍ ہُوَ أَبُو عَبَّادٍ مُنْکَرُ الْحَدِیثِ مَتْرُوکٌ۔ [منکر]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৫৬০৩
جمعہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ بستی والوں کی کتنی تعداد ہو تو جمعہ واجب ہوتا ہے
(٥٦٠٣) ابو جمرہ ابن عباس سے نقل فرماتے ہیں کہ مدینہ میں ادا کیے جانے والے جمعہ کے بعد پہلا جمعہ عبد القیس کی ایک جواثا نامی بستی میں پڑھا گیا جو بحرین میں واقع ہے۔
(۵۶۰۳) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ: مُحَمَّدُ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ أَبِی طَاہِرٍ الدَّقَّاقُ بِبَغْدَادَ أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ سَلْمَانَ قَالَ قُرِئَ عَلَی أَبِی قِلاَبَۃَ عَبْدِ الْمَلِکِ بْنِ مُحَمَّدٍ الرَّقَاشِیِّ وَأَنَا أَسْمَعُ قَالَ حَدَّثَنِی رَجَائُ بْنُ سَلَمَۃَ حَدَّثَنَا ابْنُ الْمُبَارَکِ عَنْ إِبْرَاہِیمَ بْنِ طَہْمَانَ عَنْ أَبِی جَمْرَۃَ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ: أَوَّلُ جُمُعَۃٍ جُمِّعَتْ بَعْدَ جُمُعَۃٍ جُمِّعَتْ بِالْمَدِینَۃِ جُمُعَۃُ الْبَحْرَیْنِ بِجُوَاثَا قَرْیَۃٍ مِنْ قُرَی عَبْدِ الْقَیْسِ۔ [صحیح۔ بخاری ۸۵۲]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৫৬০৪
جمعہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ بستی والوں کی کتنی تعداد ہو تو جمعہ واجب ہوتا ہے
(٥٦٠٤) ابراہیم بن طہمان نے اسی طرح ذکر کیا ہے لیکن وہ فرماتے ہیں کہ مسجد نبوی میں جمعہ کے بعد مسجد عبد القیس میں ہوا، جو بحرین کی جواثانامی بستی میں ہے۔
(۵۶۰۴) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنِی أَبُو أَحْمَدَ: مُحَمَّدُ بْنُ مُحَمَّدٍ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ سُلَیْمَانَ بْنِ الأَشْعَثِ حَدَّثَنَا بُنْدَارٌ حَدَّثَنَا أَبُو عَامِرٍ حَدَّثَنَا إِبْرَاہِیمُ بْنُ طَہْمَانَ فَذَکَرَہُ بِنَحْوِہِ إِلاَّ أَنَّہُ قَالَ: بَعْدَ جُمُعَۃٍ فِی مَسْجِدِ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- مَسْجِدِ عَبْدِ الْقَیْسِ بِجُوَاثَا مِنَ الْبَحْرَیْنِ۔
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ الْمُثَنَّی عَنْ أَبِی عَامِرٍ۔ [صحیح۔ انظر ما قبلہ]
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ الْمُثَنَّی عَنْ أَبِی عَامِرٍ۔ [صحیح۔ انظر ما قبلہ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৫৬০৫
جمعہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ بستی والوں کی کتنی تعداد ہو تو جمعہ واجب ہوتا ہے
(٥٦٠٥) عبد الرحمن بن کعب بن مالک فرماتے ہیں : میں اپنے والد کو مسجد لے کر آتا تھا، جب ان کی نظر ختم ہوگئی۔ ایک مرتبہ میں انھیں جمعہ کے لیے لے کر جا رہا تھا تو اذان سن کر میرے والد نے ابو امامہ اسعد بن زرارہ کے لیے بخشش کی دعا کی۔ میں کچھ وقت رکا اور ان سے یہ سنتا رہا، لیکن سوال نہیں کیا، پھر میں انھیں جمعہ کے لیے لے کر نکلا تو جب انھوں نے جمعہ کی اذان سنی تو اسعد بن زرارہ کے لیے بخشش کی دعا کی۔ میں نے پوچھ لیا : اے ابا جان ! آپ جمعہ کی اذان سن کر اسعد بن زرارہ کے لیے استغفار کرتے ہیں ؟ فرمانے لگے : اے بیٹا ! اسعد پہلے آدمی ہیں جنہوں نے مدینہ میں نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے آنے سے پہلے نقیع کے علاقہ میں بنو بیاضہ کی بستی ھزم میں جمعہ پڑھایا۔ اس کو غضمات کہا جاتا تھا۔ میں نے پوچھا : آپ اس دن کتنے لوگ تھے ؟ فرمایا : چالیس افراد۔
(۵۶۰۵) حَدَّثَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ إِمْلاَئً وَقِرَائَ ۃً حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ: مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَبْدِ الْجَبَّارِ الْعُطَارِدِیُّ حَدَّثَنَا یُونُسُ بْنُ بُکَیْرٍ عَنِ ابْنِ إِسْحَاقَ قَالَ حَدَّثَنِی مُحَمَّدُ بْنُ أَبِی أُمَامَۃَ بْنِ سَہْلٍ عَنْ أَبِیہِ قَالَ حَدَّثَنِی عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ کَعْبِ بْنِ مَالِکٍ قَالَ: کُنْتُ قَائِدَ أَبِی حِینَ کُفَّ بَصَرُہُ فَإِذَا خَرَجْتُ بِہِ إِلَی الْجُمُعَۃِ فَسَمِعَ الأَذَانَ بِہَا اسْتَغْفَرَ لأَبِی أُمَامَۃَ أَسْعَدَ بْنِ زُرَارَۃَ۔فَمَکَثْتُ حِینًا أَسْمَعُ ذَلِکَ مِنْہُ فَقُلْتُ: إِنَّ عَجْزًا أَنْ لاَ أَسْأَلَہُ عَنْ ہَذَا فَخَرَجْتُ بِہِ کَمَا کُنْتُ أَخْرُجُ فَلَمَّا سَمِعَ الأَذَانَ بِالْجُمُعَۃِ اسْتَغْفَرَ لَہُ فَقُلْتُ: یَا أَبَتَاہُ أَرَأَیْتَ اسْتِغْفَارَکَ لأَسَعْدَ بْنِ زُرَارَۃَ کُلَّمَا سَمِعْتَ الأَذَانَ بِالْجُمُعَۃِ قَالَ: أَیْ بُنَیَّ کَانَ أَسْعَدُ أَوَّلَ مَنْ جَمَّعَ بِنَا بِالْمَدِینَۃِ قَبْلَ مَقْدَمِ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- فِی ہَزْمٍ مِنْ حَرَّۃِ بَنِی بَیَاضَۃَ فِی نَقِیعٍ یُقَالُ لَہُ الْخَضَمَاتُ قُلْتُ: وَکَمْ أَنْتُمْ یَوْمَئِذٍ؟ قَالَ: أَرْبَعُونَ رَجُلاً ۔ [حسن۔ ابن ماجہ ۱۰۸۲]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৫৬০৬
جمعہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ بستی والوں کی کتنی تعداد ہو تو جمعہ واجب ہوتا ہے
(٥٦٠٦) عبد الرحمن بن کعب بن مالک فرماتے ہیں کہ میں اپنے والد کو مسجد لے کر آتا تھا جب ان کی نظر خراب ہوگئی وہ جب بھی جمعہ کی اذان سنتے تو اسعد بن زرارہ کے لیے رحمت کی دعا کرتے ۔ میں نے کہا : ابا جان ! آپ جب بھی جمعہ کی اذان سنتے ہیں تو اسعد بن زرارہ کے لیے رحمت کی دعا کرتے ہیں ؟ فرمایا : وہ پہلے شخص ہیں جنہوں نے نقیع علاقہ میں بنو بیاضہ کی بستی ھزم النبیت میں جمعہ پڑھایا۔ جس کو خضمات کہا جاتا ہے۔ میں نے کہا : آپ لوگ اس دن کتنے تھے ؟ فرمایا : چالیس۔
(۵۶۰۶) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَلِیٍّ الرُّوذْبَارِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ دَاسَۃَ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا قُتَیْبَۃُ بْنُ سَعِیدٍ حَدَّثَنَا ابْنُ إِدْرِیسَ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَاقَ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ أَبِی أُمَامَۃَ بْنِ سَہْلِ بْنِ حُنَیْفٍ عَنْ أَبِیہِ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ کَعْبِ بْنِ مَالِکٍ وَکَانَ قَائِدَ أَبِیہِ بَعْدَمَا ذَہَبَ بَصَرُہُ عَنْ أَبِیہِ کَعْبِ بْنِ مَالِکٍ: أَنَّہُ کَانَ إِذَا سَمِعَ النِّدَائَ یَوْمَ الْجُمُعَۃِ تَرَحَّمَ لأَسَعْدَ بْنِ زُرَارَۃَ فَقُلْتُ لَہُ: إِذَا سَمِعْتَ النِّدَائَ تَرَحَّمْتَ لأَسْعَدَ بْنِ زُرَارَۃَ قَالَ: لأَنَّہُ أَوَّلُ مَنْ جَمَّعَ بِنَا فِی ہَزْمِ النَّبِیتِ مِنْ حَرَّۃِ بَنِی بَیَاضَۃَ فِی نَقِیعٍ یُقَالُ لَہُ الْخَضِمَاتُ۔قُلْتُ: کَمْ کُنْتُمْ یَوْمَئِذٍ قَالَ: أَرْبَعُونَ۔
وَرَوَاہُ جَرِیرُ بْنُ حَازِمٍ وَمُحَمَّدُ بْنُ سَلَمَۃَ عَنِ ابْنِ إِسْحَاقَ قَالَ حَدَّثَنِی مُحَمَّدُ بْنُ أَبِی أُمَامَۃَ کَمَا قَالَ یُونُسُ بْنُ بُکَیْرٍ۔
وَمُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَاقَ إِذَا ذَکَرَ سَمَاعَہُ فِی الرِّوَایَۃِ وَکَانَ الرَّاوِی ثِقَۃً اسْتَقَامَ الإِسْنَادُ وَہَذَا حَدِیثٌ حَسَنُ الإِسْنَادِ صَحِیحٌ۔ وَقَدْ رُوِیَ فِیہِ حَدِیثٌ آخَرُ لاَ یُحْتَجُّ بِمِثْلِہِ۔ [حسن۔ انظر ما قبلہ]
وَرَوَاہُ جَرِیرُ بْنُ حَازِمٍ وَمُحَمَّدُ بْنُ سَلَمَۃَ عَنِ ابْنِ إِسْحَاقَ قَالَ حَدَّثَنِی مُحَمَّدُ بْنُ أَبِی أُمَامَۃَ کَمَا قَالَ یُونُسُ بْنُ بُکَیْرٍ۔
وَمُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَاقَ إِذَا ذَکَرَ سَمَاعَہُ فِی الرِّوَایَۃِ وَکَانَ الرَّاوِی ثِقَۃً اسْتَقَامَ الإِسْنَادُ وَہَذَا حَدِیثٌ حَسَنُ الإِسْنَادِ صَحِیحٌ۔ وَقَدْ رُوِیَ فِیہِ حَدِیثٌ آخَرُ لاَ یُحْتَجُّ بِمِثْلِہِ۔ [حسن۔ انظر ما قبلہ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৫৬০৭
جمعہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ بستی والوں کی کتنی تعداد ہو تو جمعہ واجب ہوتا ہے
(٥٦٠٧) عطاء جابر سے نقل فرماتے ہیں کہ سنت یہ ہے کہہرتین میں ایک امام ہو اور جب لوگ چالیس یا اس سے زیادہ ہوں جمعہ ‘ عید الفطر عید الضحیٰ واجب ہے؛ کیونکہ یہ جماعت ہے۔
(۵۶۰۷) أَخْبَرَنَاہُ أَبُو بَکْرٍ: أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدٍ بْنِ الْحَارِثِ الْفَقِیہُ أَخْبَرَنَا أَبُو مُحَمَّدِ بْنُ حَیَّانَ یُعْرَفُ بِأَبِی الشَّیْخِ الأَصْبَہَانِیِّ قَالَ حَدَّثَنِی إِسْحَاقُ بْنُ حَکِیمٍ حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ خَالِدٍ الْبَالِسِیُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِیزِ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الْقُرَشِیُّ حَدَّثَنَا خُصَیْفٌ عَنْ عَطَائٍ عَنْ جَابِرٍ قَالَ: مَضَتِ السُّنَّۃُ أَنَّ فِی کُلِّ ثَلاَثَۃٍ إِمَامًا ، وَفِی کُلِّ أَرْبَعِینَ فَمَا فَوْقَ ذَلِکَ جُمُعَۃٌ وَفِطْرٌ وَأَضْحًی ، وَذَلِکَ أَنَّہُمْ جَمَاعَۃٌ ۔(ت) وَکَذَلِکَ حَدَّثَنَا جَعْفَرُ بْنُ بُرْقَانَ عَنِ الزُّہْرِیِّ۔
تَفَرَّدَ بِہِ عَبْدُالْعَزِیزِ الْقُرَشِیُّ وَہُوَ ضَعِیفٌ وَالاِعْتِمَادُ عَلَی مَا مَضَی وَعَلَی مَایَرِدُ إِنْ شَائَ اللَّہُ تَعَالَی۔[ضعیف]
تَفَرَّدَ بِہِ عَبْدُالْعَزِیزِ الْقُرَشِیُّ وَہُوَ ضَعِیفٌ وَالاِعْتِمَادُ عَلَی مَا مَضَی وَعَلَی مَایَرِدُ إِنْ شَائَ اللَّہُ تَعَالَی۔[ضعیف]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৫৬০৮
جمعہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ بستی والوں کی کتنی تعداد ہو تو جمعہ واجب ہوتا ہے
(٥٦٠٨) عبید اللہ بن عبداللہ بن عتبہ فرماتے ہیں : جس بستی میں چالیس آدمی ہوں ان پر جمعہ واجب ہے۔
(۵۶۰۸) أَخْبَرَنَا أَبُو زَکَرِیَّا بْنُ أَبِی إِسْحَاقَ الْمُزَکِّی وَغَیْرُہُ قَالُوا حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ: مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ أَخْبَرَنَا الرَّبِیعُ بْنُ سُلَیْمَانَ أَخْبَرَنَا الشَّافِعِیُّ أَخْبَرَنَا إِبْرَاہِیمُ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنِی عَبْدُ الْعَزِیزِ بْنُ عُمَرَ بْنِ عَبْدِ الْعَزِیزِ عَنْ أَبِیہِ عَنْ عُبَیْدِ اللَّہِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ عُتْبَۃَ قَالَ: کُلُّ قَرْیَۃٍ فِیہَا أَرْبَعُونَ رَجُلاً فَعَلَیْہِمُ الْجُمُعَۃُ۔
[ضعیف جداً۔ أخرجہ الشافعی ۲۵۹]
[ضعیف جداً۔ أخرجہ الشافعی ۲۵۹]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৫৬০৯
جمعہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ بستی والوں کی کتنی تعداد ہو تو جمعہ واجب ہوتا ہے
(٥٦٠٩) سلیمان بن موسیٰفرماتے ہیں کہ عمر بن عبد العزیز مکہ اور شام کے درمیانی ساحلوں پر رہنے والوں کو حکم ارسال فرمایا کہ جب تم چالیس کی مقدار تک پہنچ جاؤ تو جمعہ پڑھو۔
(۵۶۰۹) وَأَخْبَرَنَا أَبُو سَعِیدِ بْنُ أَبِی عَمْرٍو حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ الأَصَمُّ أَخْبَرَنَا الرَّبِیعُ أَخْبَرَنَا الشَّافِعِیُّ قَالَ وَأَخْبَرَنِی الثِّقَۃُ عَنْ سُلَیْمَانَ بْنِ مُوسَی: أَنَّ عُمَرَ بْنَ عَبْدِ الْعَزِیزِ کَتَبَ إِلَی أَہْلِ الْمِیَاہِ فِیمَا بَیْنَ الشَّامِ إِلَی مَکَّۃَ جَمِّعُوا إِذَا بَلَغْتُمْ أَرْبَعِینَ۔ [ضعیف۔ کتاب الام ۱/۳۲۸]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৫৬১০
جمعہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ بستی والوں کی کتنی تعداد ہو تو جمعہ واجب ہوتا ہے
(٥٦١٠) ابو ملیح فرماتے ہیں کہ ہمارے پاس عمر بن عبد العزیز (رح) کا خط آیا، جب بستی والے چالیس مرد ہوں تو وہ جمعہ پڑھیں۔
(۵۶۱۰) أَخْبَرَنَا أَبُو حَازِمٍ الْعَبْدَوِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو أَحْمَدَ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو عُثْمَانَ: سَعِیدُ بْنُ عَبْدِ الْعَزِیزِ الْحَلَبِیُّ حَدَّثَنَا أَبُو نُعَیْمٍ الْحَلَبِیُّ یَعْنِی عُبَیْدَ بْنَ ہِشَامٍ حَدَّثَنَا أَبُو الْمَلِیحِ یَعْنِی الرَّقِّیَّ قَالَ أَتَانَا کِتَابُ عُمَرَ بْنِ عَبْدِ الْعَزِیزِ إِذَا بَلَغَ أَہْلُ الْقَرْیَۃِ أَرْبَعِینَ رَجُلاً فَلْیُجَمِّعُوا۔ [ضعیف]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৫৬১১
جمعہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ بستی والوں کی کتنی تعداد ہو تو جمعہ واجب ہوتا ہے
(٥٦١١) معاویہ فرماتے ہیں کہ عمر بن عبد العزیز نے خط لکھا، جس بستی میں پچاس آدمی جمع ہوجائیں تو ایک ان کی امامت کروائے اور خطبہ دے اور ان کو جمعہ پڑھائے۔
(۵۶۱۱) وَأَخْبَرَنَا أَبُو حَازِمٍ أَخْبَرَنَا أَبُو أَحْمَدَ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَاقَ الثَّقَفِیُّ حَدَّثَنَا قُتَیْبَۃُ بْنُ سَعِیدٍ حَدَّثَنَا اللَّیْثُ بْنُ سَعْدٍ عَنْ مُعَاوِیَۃَ یَعْنِی ابْنَ صَالِحٍ قَالَ: کَتَبَ عُمَرُ بْنُ عَبْدِ الْعَزِیزِ أَیُّمَا قَرْیَۃٍ اجْتَمَعَ فِیہَا خَمْسُونَ رَجُلاً فَلْیَؤُمَّہُمْ رَجُلٌ مِنْہُمْ ، وَلْیَخْطُبْ عَلَیْہِمْ وَلْیُصَلِّ بِہِمُ الْجُمُعَۃَ۔ [صحیح]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৫৬১২
جمعہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ بستی والوں کی کتنی تعداد ہو تو جمعہ واجب ہوتا ہے
(٥٦١٢) ولید بن مسلم فرماتے ہیں کہ میں نے لیث بن سعد سے اس بارے میں سوال کیا تو انھوں نے فرمایا : وہ شہر یا بستی جس میں جماعت ہوتی ہو اور ان کا امیر ہو تو وہ ان کو جمعہ کا حکم دے اور جمعہ پڑھائے۔ چنانچہ اسکندریہ، مصر کے شہر اور ساحل والے عمر بن (رض) خطاب اور عثمان بن عفان (رض) کے دور میں جمعہ پڑھتے تھے اور ان میں صحابہ بھی رہتے تھے۔
(۵۶۱۲) أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ الْحَارِثِ الْفَقِیہُ أَخْبَرَنَا أَبُو مُحَمَّدِ بْنُ حَیَّانَ حَدَّثَنَا إِبْرَاہِیمُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ الْحَسَنِ الأَصْبَہَانِیُّ حَدَّثَنَا أَبُو عَامِرٍ مُوسَی بْنُ عَامِرٍ حَدَّثَنَا الْوَلِیدُ بْنُ مُسْلِمٍ قَالَ: سَأَلْتُ اللَّیْثَ بْنَ سَعْدٍ فَقَالَ: کُلُّ مَدِینَۃٍ أَوْ قَرْیَۃٍ فِیہَا جَمَاعَۃٌ وَعَلَیْہِمْ أَمِیرٌ أُمِرُوا بِالْجُمُعَۃِ۔فَلْیُجَمِّعْ بِہِمْ فَإِنَّ أَہْلَ الإِسْکَنْدَرِیَّۃِ وَمَدَائِنَ مِصْرَ وَمَدَائِنَ سَوَاحِلِہَا کَانُوا یُجَمِّعُونَ الْجُمُعَۃَ عَلَی عَہْدِ عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ وَعُثْمَانَ بْنِ عَفَّانَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمَا بِأَمْرِہِمَا وَفِیہَا رِجَالٌ مِنَ الصَّحَابَۃِ۔ [حسن]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৫৬১৩
جمعہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ بستی والوں کی کتنی تعداد ہو تو جمعہ واجب ہوتا ہے
(٥٦١٣) (الف) سعید بن عاص کے غلام نے عبداللہ بن عمر بن خطاب سے سوال کیا کہ مکہ اور مدینہ کے درمیان بستیوں کے بارے میں آپ کا کیا خیال ہے ؟ فرمایا : جب ان کا امیر ہو تو ان کو جمعہ پڑھائے۔
(ب) عطاء فرماتے ہیں کہ جب بستیاں ایک دوسرے سے ملی ہوئی ہوں تو وہ جمعہ پڑھیں۔
(ب) عطاء فرماتے ہیں کہ جب بستیاں ایک دوسرے سے ملی ہوئی ہوں تو وہ جمعہ پڑھیں۔
(۵۶۱۳) وَبِإِسْنَادِہِ حَدَّثَنَا الْوَلِیدُ قَالَ وَأَخْبَرَنِی شَیْبَانُ حَدَّثَنِی مَوْلًی لآلِ سَعِیدِ بْنِ الْعَاصِ: أَنَّہُ سَأَلَ عَبْدَ اللَّہِ بْنَ عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ عَنِ الْقُرَی الَّتِی بَیْنَ مَکَّۃَ والْمَدِینَۃِ مَا تَرَی فِی الْجُمُعَۃِ؟ قَالَ: نَعَمْ إِذَا کَانَ عَلَیْہِمْ أَمِیرٌ فَلْیُجَمِّعْ۔
وَرُوِّینَا عَنْ عَطَائٍ أَنَّہُ قَالَ: إِذَا کَانَتْ قَرْیَۃٌ لاَصِقَۃٌ بَعْضُہَا بِبَعْضٍ جَمَّعُوا۔ [ضعیف]
وَرُوِّینَا عَنْ عَطَائٍ أَنَّہُ قَالَ: إِذَا کَانَتْ قَرْیَۃٌ لاَصِقَۃٌ بَعْضُہَا بِبَعْضٍ جَمَّعُوا۔ [ضعیف]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৫৬১৪
جمعہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ بستی والوں کی کتنی تعداد ہو تو جمعہ واجب ہوتا ہے
(٥٦١٤) جعفر بن برقان فرماتے ہیں کہ عمر بن عبد العزیز نے عدی بن عدی کندی کو خط لکھا کہ آپ دیکھیں جب مستقل بستیاں ہیں اور وہ ایک جگہ سے دوسری جگہ بار بار منتقل ہونے والے نہ ہوں تو ان کا امیر مقرر کرو اور وہ ان کو جمعہ پڑھائے۔
شیخ فرماتے ہیں : سلف کے اقوال و افعال کے مطابق جو مستقل بستیاں ہیں ان میں جمعہ ہوگا، لیکن جو ایک جگہ ٹھہرنے والے نہیں ان میں نہیں۔
شیخ فرماتے ہیں : سلف کے اقوال و افعال کے مطابق جو مستقل بستیاں ہیں ان میں جمعہ ہوگا، لیکن جو ایک جگہ ٹھہرنے والے نہیں ان میں نہیں۔
(۵۶۱۴) أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ: مُحَمَّدُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ الأَرْدَسْتَانِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو نَصْرٍ الْعِرَاقِیُّ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ بْنُ مُحَمَّدٍ الْجَوْہَرِیُّ حَدَّثَنَا عَلِیُّ بْنُ الْحَسَنِ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ الْوَلِیدِ عَنْ سُفْیَانَ عَنْ جَعْفَرِ بْنِ بُرْقَانَ قَالَ: کَتَبَ عُمَرُ بْنُ عَبْدِ الْعَزِیزِ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ إِلَی عَدِیِّ بْنِ عَدِیٍّ الْکِنْدِیِّ انْظُرْ کُلِّ قَرْیَۃٍ أَہْلِ قَرَارٍ لَیْسُوا ہُمْ بِأَہْلِ عَمُودٍ یَنْتَقِلُونَ فَأَمِّرْ عَلَیْہِمْ أَمِیرًا ، ثُمَّ مُرْہُ فَلْیُجَمِّعْ بِہِمْ۔
قَالَ الشَّیْخُ وَالأَشْبَہُ بِأَقَاوِیلِ السَّلَفِ وَأَفْعَالِہِمْ فِی إِقَامَۃِ الْجُمُعَۃِ فِی الْقُرَی الَّتِی أَہْلُہَا أَہْلُ قَرَارٍ لَیْسُوا بِأَہْلِ عَمُودٍ یَنْتَقِلُونَ أَنَّ ذَلِکَ مُرَادُ عَلِیِّ بْنِ أَبِی طَالِبٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ بِمَا۔ [صحیح۔ ابن أبی شیبہ ۵۰۶۹]
قَالَ الشَّیْخُ وَالأَشْبَہُ بِأَقَاوِیلِ السَّلَفِ وَأَفْعَالِہِمْ فِی إِقَامَۃِ الْجُمُعَۃِ فِی الْقُرَی الَّتِی أَہْلُہَا أَہْلُ قَرَارٍ لَیْسُوا بِأَہْلِ عَمُودٍ یَنْتَقِلُونَ أَنَّ ذَلِکَ مُرَادُ عَلِیِّ بْنِ أَبِی طَالِبٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ بِمَا۔ [صحیح۔ ابن أبی شیبہ ۵۰۶۹]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৫৬১৫
جمعہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ بستی والوں کی کتنی تعداد ہو تو جمعہ واجب ہوتا ہے
(٥٦١٥) ابو عبد الرحمن فرماتے ہیں کہ حضرت علی (رض) نی فرمایا : جمعہ اور عیدبڑے شہر میں ادا کی جائے۔
(۵۶۱۵) أَخْبَرَنَا أَبُو طَاہِرٍ الْفَقِیہُ أَخْبَرَنَا أَبُو عُثْمَانَ الْبَصْرِیُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الْوَہَّابِ أَخْبَرَنَا یَعْلَی بْنُ عُبَیْدٍ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ عَنْ زُبَیْدٍ عَنْ سَعْدِ بْنِ عُبَیْدَۃَ عَنْ أَبِی عَبْدِ الرَّحْمَنِ قَالَ قَالَ عَلِیٌّ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ لاَ جُمُعَۃَ وَلاَ تَشْرِیقَ إِلاَّ فِی مِصْرٍ جَامِعٍ۔ [صحیح۔ عبد الرزاق ۵۱۷۵]
তাহকীক: