আসসুনানুল কুবরা (বাইহাক্বী) (উর্দু)

السنن الكبرى للبيهقي

جمعہ کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ

মোট হাদীস ১০৪৯ টি

হাদীস নং: ৩২১০
جمعہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ نماز وغیرہ کے لیے ستر کے ڈھانپنے کا وجوب

اللہ تعالیٰ نے فرمایا : { خُذُوا زِینَتَکُمْ عِنْدَ کُلِّ مَسْجِدٍ } [الاعراف : ٣١] ” ہر نماز کے وقت اپنی زینت اختیار کرو۔ “

امام شافعی (رح) فرماتے ہیں :(زینت سے مراد) کپڑا یا اس کے مشابہ کوئی چیز ہے۔ امام بیہقی (رح) فرماتے
(٣٢١٠) عباد بن تمیم اپنے چچا سے روایت بیان کرتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو مسجد میں چت لیٹے ہوئے پاؤں پر پاؤں رکھے ہوئے دیکھا۔
(۳۲۱۰) حَدَّثَنَا أَبُو مُحَمَّدٍ: عَبْدُ اللَّہِ بْنُ یُوسُفَ الأَصْبَہَانِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو سَعِیدٍ: أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ زِیَادٍ الْبَصْرِیُّ بِمَکَّۃَ أَخْبَرَنَا الْحَسَنُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ الصَّبَّاحِ الزَّعْفَرَانِیُّ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ بْنُ عُیَیْنَۃَ عَنِ الزُّہْرِیِّ عَنْ عَبَّادِ بْنِ تَمِیمٍ عَنْ عَمِّہِ قَالَ: رَأَیْتُ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- فِی الْمَسْجِدِ مُسْتَلْقِیًا وَاضِعًا إِحْدَی رِجْلَیْہِ عَلَی الأُخْرَی۔

قَالَ سُفْیَانُ بْنُ عُیَیْنَۃَ: وَعَمُّہُ عَبْدُ اللَّہِ بْنُ زَیْدٍ۔

رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ عَلِیٍّ ، وَرَوَاہُ مُسْلِمٌ عَنْ یَحْیَی بْنِ یَحْیَی وَجَمَاعَۃٍ کُلِّہُمْ عَنِ ابْنِ عُیَیْنَۃَ۔

[صحیح۔ اخرجہ البخاری ص۴۶۳]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩২১১
جمعہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ نماز وغیرہ کے لیے ستر کے ڈھانپنے کا وجوب

اللہ تعالیٰ نے فرمایا : { خُذُوا زِینَتَکُمْ عِنْدَ کُلِّ مَسْجِدٍ } [الاعراف : ٣١] ” ہر نماز کے وقت اپنی زینت اختیار کرو۔ “

امام شافعی (رح) فرماتے ہیں :(زینت سے مراد) کپڑا یا اس کے مشابہ کوئی چیز ہے۔ امام بیہقی (رح) فرماتے
(٣٢١١) عباد بن تمیم اپنے چچا سے روایت کرتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو مسجد میں سیدھے لیٹے ہوئے ایک ٹانگ کو دوسرے ٹانگ پر رکھے ہوئے دیکھا۔

زہری کہتے ہیں : مجھے سعید بن مسیب نے عمر اور عثمان (رض) کے واسطے سے یہ روایت نقل ہے اور وہ اس کو ان دونوں سے شمار نہیں کرتے تھے۔ زہری کہتے ہیں : وہ لوگ بہت بڑی بات کر رہے ہیں۔
(۳۲۱۱) وَأَخْبَرَنَا أَبُوالْحُسَیْنِ بْنُ بِشْرَانَ الْعَدْلُ بِبَغْدَادَ أَخْبَرَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ مُحَمَّدٍ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مَنْصُورٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ عَنِ الزُّہْرِیِّ عَنْ عَبَّادِ بْنِ تَمِیمٍ عَنْ عَمِّہِ قَالَ: رَأَیْتُ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- مُسْتَلْقِیًا فِی الْمَسْجِدِ رَافِعًا إِحْدَی رِجْلَیْہِ عَلَی الأُخْرَی۔ قَالَ الزُّہْرِیُّ وَأَخْبَرَنِی سَعِیدُ بْنُ الْمُسَیَّبِ یَعْنِی عَنْ عُمَرَ وَعُثْمَانَ بِذَلِکَ وَکَانَ لاَ یُحْصَی ذَلِکَ مِنْہُمَا۔ قَالَ الزُّہْرِیُّ: وَجَائَ النَّاسُ بِأَمْرٍ عَظِیمٍ۔

رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ إِسْحَاقَ بْنِ إِبْرَاہِیمَ وَعَبْدِ بْنِ حُمَیْدٍ عَنْ عَبْدِ الرَّزَّاقِ۔

[صحیح۔ تقد، فی الذی قبلہ]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩২১২
جمعہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ نماز وغیرہ کے لیے ستر کے ڈھانپنے کا وجوب

اللہ تعالیٰ نے فرمایا : { خُذُوا زِینَتَکُمْ عِنْدَ کُلِّ مَسْجِدٍ } [الاعراف : ٣١] ” ہر نماز کے وقت اپنی زینت اختیار کرو۔ “

امام شافعی (رح) فرماتے ہیں :(زینت سے مراد) کپڑا یا اس کے مشابہ کوئی چیز ہے۔ امام بیہقی (رح) فرماتے
(٣٢١٢) مسور بن مخرمہ بیان کرتے ہیں کہ میں ایک پتھر اٹھائے ہوئے آیا اور میرے اوپر ایک ہلکی سی چادر تھی، وہ کھل گئی۔ میرے پاس پتھر ہونے کی وجہ سے میں اس کو اٹھا نہ سکتا تھا۔ میں نے پتھر کو اپنی جگہ پہنچا دیا تو رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : جاؤ جا کر اپنا کپڑا اٹھاؤ اور تہہ بند باندھ لو، ننگے بدن مت چلا کرو۔
(۳۲۱۲) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ: مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ نُعَیْمٍ وَمُحَمَّدُ بْنُ شَاذَانَ وَحُسَیْنُ بْنُ مُحَمَّدٍ قَالُوا حَدَّثَنَا سَعِیدُ بْنُ یَحْیَی بْنِ سَعِیدٍ الأُمَوِیُّ حَدَّثَنِی أَبِی قَالَ حَدَّثَنِی عُثْمَانُ بْنُ حَکِیمٍ أَخْبَرَنِی أَبُو أُمَامَۃَ بْنُ سَہْلِ بْنِ حُنَیْفٍ عَنِ الْمِسْوَرِ بْنِ مَخْرَمَۃَ قَالَ: أَقْبَلْتُ بِحَجَرٍ أَحْمِلُہُ وَعَلَیَّ إِزَارٌ خَفِیفٌ ، فَانْحَلَّ إِزَارِی وَمَعِیَ الْحَجَرُ لَمْ أَسْتَطِعْ أَنْ أَضَعَہُ حَتَّی بَلَغْتُ بِہِ إِلَی مَوْضِعِہِ ، فَقَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : ((ارْجِعْ إِلَی ثَوْبِکَ فَخُذْہُ وَلاَ تَمْشُوا عُرَاۃً))۔

رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ سَعِیدِ بْنِ یَحْیَی الأُمَوِیِّ۔ [صحیح۔ اخرجہ مسلم ۳۴۱]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩২১৩
جمعہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ نماز وغیرہ کے لیے ستر کے ڈھانپنے کا وجوب

اللہ تعالیٰ نے فرمایا : { خُذُوا زِینَتَکُمْ عِنْدَ کُلِّ مَسْجِدٍ } [الاعراف : ٣١] ” ہر نماز کے وقت اپنی زینت اختیار کرو۔ “

امام شافعی (رح) فرماتے ہیں :(زینت سے مراد) کپڑا یا اس کے مشابہ کوئی چیز ہے۔ امام بیہقی (رح) فرماتے
(٣٢١٣) بہز بن حکیم اپنے باپ سے روایت کرتے ہیں اور وہ اپنے باپ سے کہ انھوں نے عرض کیا : اے اللہ کے نبی ! ہم کس سے اپنا ستر چھپائیں اور کس سے نہ چھپائیں ؟ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اپنا ستر سب سے چھپاؤ سوائے اپنی بیوی یا لونڈی کے۔ میں نے عرض کیا : اے اللہ کے رسول ! جب لوگ ملے جلے ہوں تو پھر ؟ آپ نے فرمایا : اگر تجھ سے ہو سکے کہ تیرا کوئی ستر نہ دیکھے تو ایسا ہی کر۔ میں نے عرض کیا : اے اللہ کے رسول ! جب ہم میں سے کوئی شخص گھر میں اکیلا ہو تو پھر ؟ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اللہ سے لوگوں کی بہ نسبت زیادہ شرم کرنی چاہیے وہ حیا کا زیادہ مستحق ہے۔

امام بخاری (رح) نے اپنی صحیح میں اس حدیث کی طرف اشارہ فرمایا ہے۔
(۳۲۱۳) أَخْبَرَنَا أَبُو مُحَمَّدٍ: عَبْدُ اللَّہِ بْنُ یُوسُفَ الأَصْبَہَانِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو سَعِیدٍ: أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ زِیَادٍ الْبَصْرِیُّ بِمَکَّۃَ حَدَّثَنَا أَبُو عَلِیٍّ: الْحَسَنُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ الصَّبَّاحِ الزَّعْفَرَانِیُّ حَدَّثَنَا مُعَاذُ بْنُ مُعَاذٍ وَإِسْمَاعِیلُ ابْنُ عُلَیَّۃَ عَنْ بَہْزِ بْنِ حَکِیمٍ عَنْ أَبِیہِ عَنْ جَدِّہِ أَنَّہُ قَالَ: یَا نَبِیَّ اللَّہِ عَوْرَاتُنَا مَا نَأْتِی مِنْہَا وَمَا نَذَرُ؟ قَالَ: ((احْفَظْ عَوْرَتَکَ إِلاَّ مِنْ زَوْجَتِکَ أَوْ مَا مَلَکَتْ یَمِینُکَ))۔قُلْتُ: أَرَأَیْتَ إِنْ کَانَ الْقَوْمُ بَعْضُہُمْ مِنْ بَعْضٍ؟ قَالَ: ((إِنِ اسْتَطَعْتَ أَنْ لاَ یَرَاہَا أَحَدٌ فَلاَ یَرَاہَا))۔قُلْتُ: أَرَأَیْتَ إِذَا کَانَ أَحَدُنَا خَالِیًا؟ قَالَ: ((اللَّہُ أَحَقُّ أَنْ یُسْتَحْیَی مِنْہُ مِنَ النَّاسِ))۔

أَشَارَ الْبُخَارِیُّ إِلَی ہَذَا الْحَدِیثِ فِی التَّرْجَمَۃِ۔ [حسن۔ اخرجہ ابوداود ۴۰۱۷]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩২১৪
جمعہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ آزاد عورت کے ستر کا بیان

اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے : { وَلاَ یُبْدِینَ زِینَتَہُنَّ إِلاَّ مَا ظَہَرَ مِنْہَا } [النور : ٣١] ” اور (عورتیں) اپنی زینت کو دکھاتی نہ پھریں مگر جو ظاہر ہے۔
(٣٢١٤) ابن عباس (رض) سے روایت ہے کہ { وَلاَ یُبْدِینَ زِینَتَہُنَّ إِلاَّ مَا ظَہَرَ مِنْہَا } [النور : ٣١] میں زینت سے مراد ہاتھ اور چہرہ ہیں۔
(۳۲۱۴) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ وَأَبُو سَعِیدِ بْنُ أَبِی عَمْرٍو قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ: مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَبْدِ الْجَبَّارِ حَدَّثَنَا حَفْصُ بْنُ غِیَاثٍ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ مُسْلِمِ بْنِ ہُرْمُزَ عَنْ سَعِیدِ بْنِ جُبَیْرٍ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ {وَلاَ یُبْدِینَ زِینَتَہُنَّ إِلاَّ مَا ظَہَرَ مِنْہَا} [النور: ۳۱] قَالَ: مَا فِی الْکَفِّ وَالْوَجْہِ۔

[صحیح لغیرہ۔ اخرجہ ابن ابی شبیۃ ۱۷۰۱۸]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩২১৫
جمعہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ آزاد عورت کے ستر کا بیان

اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے : { وَلاَ یُبْدِینَ زِینَتَہُنَّ إِلاَّ مَا ظَہَرَ مِنْہَا } [النور : ٣١] ” اور (عورتیں) اپنی زینت کو دکھاتی نہ پھریں مگر جو ظاہر ہے۔
(٣٢١٥) سعید بن جبیر سیدنا ابن عباس (رض) سے اللہ تعالیٰ کے اس قول { وَلاَ یُبْدِینَ زِینَتَہُنَّ إِلاَّ مَا ظَہَرَ مِنْہَا } [النور : ٣١] کے بارے میں روایت کرتے ہیں کہ انھوں نے فرمایا : اس سے مراد سرمہ اور انگوٹھی ہے۔
(۳۲۱۵) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ وَأَبُو سَعِیدٍ قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ: مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَاقَ أَخْبَرَنَا جَعْفَرُ بْنُ عَوْنٍ أَخْبَرَنَا مُسْلِمٌ الْمُلاَئِیُّ عَنْ سَعِیدِ بْنِ جُبَیْرٍ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ فِی قَوْلِہِ {وَلاَ یُبْدِینَ زِینَتَہُنَّ} [النور: ۳۱] الآیَۃَ قَالَ: الْکُحْلُ وَالْخَاتَمُ۔ [حسن لغیرہ۔ اخرجہ الطبری ۹/۳۰۲]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩২১৬
جمعہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ آزاد عورت کے ستر کا بیان

اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے : { وَلاَ یُبْدِینَ زِینَتَہُنَّ إِلاَّ مَا ظَہَرَ مِنْہَا } [النور : ٣١] ” اور (عورتیں) اپنی زینت کو دکھاتی نہ پھریں مگر جو ظاہر ہے۔
(٣٢١٦) عکرمہ حضرت ابن عباس (رض) سے اللہ تعالیٰ کے اس فرمان { وَلاَ یُبْدِینَ زِینَتَہُنَّ إِلاَّ مَا ظَہَرَ مِنْہَا } [النور : ٣١] ” اور وہ اپنی زینت کو زیبائش کو ظاہر نہ کریں مگر جو ظاہر ہو “ کے بارے میں روایت کرتے ہیں کہ انھوں نے فرمایا : اس سے مراد سرمہ اور انگوٹھی ہے۔
(۳۲۱۶) وَأَخْبَرَنَا أَبُو طَاہِرٍ الْفَقِیہُ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ الْقَطَّانُ حَدَّثَنَا أَبُو الأَزْہَرِ حَدَّثَنَا رَوْحٌ حَدَّثَنَا حَاتِمٌ ہُوَ ابْنُ أَبِی صَغِیرَۃَ أَخْبَرَنَا خُصَیْفٌ عَنْ عِکْرِمَۃَ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ فِی قَوْلِہِ {وَلاَ یُبْدِینَ زِینَتَہُنَّ إِلاَّ مَا ظَہَرَ مِنْہَا} [النور:۳۱] قَالَ: الْکُحْلُ وَالْخَاتَمُ۔

وَرُوِّینَا عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ مِثْلَ ہَذَا۔ [حسن لغیرہ۔ تقدم فی الذی قبلہ]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩২১৭
جمعہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ آزاد عورت کے ستر کا بیان

اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے : { وَلاَ یُبْدِینَ زِینَتَہُنَّ إِلاَّ مَا ظَہَرَ مِنْہَا } [النور : ٣١] ” اور (عورتیں) اپنی زینت کو دکھاتی نہ پھریں مگر جو ظاہر ہے۔
(٣٢١٧) (ا) عطاء بن ابی رباح سیدہ عائشہ (رض) سے روایت کرتے ہیں کہ مَا ظَہَرَ مِنْہَا سے مراد چہرہ اور دونوں ہاتھ ہیں۔

(ب) ابن عمر (رض) سے منقول ہے کہ انھوں نے فرمایا : اس سے مراد ظاہری زیبائش چہرہ اور دونوں ہاتھ ہیں اور اس کے معنیٰ میں عطاء بن ابی رباح اور سعید بھی جبیر سے بھی منقول ہے۔
(۳۲۱۷) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ أَخْبَرَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ الْحَسَنِ الْقَاضِی حَدَّثَنَا إِبْرَاہِیمُ بْنُ الْحُسَیْنِ حَدَّثَنَا آدَمُ بْنُ أَبِی إِیَاسٍ حَدَّثَنَا عُقْبَۃُ الأَصَمُّ عَنْ عَطَائِ بْنِ أَبِی رَبَاحٍ عَنْ عَائِشَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہَا قَالَتْ: مَا ظَہَرَ مِنْہَا الْوَجْہُ وَالْکَفَّانِ۔

وَرُوِّینَا عَنِ ابْنِ عُمَرَ أَنَّہُ قَالَ: الزِّینَۃُ الظَّاہِرَۃُ الْوَجْہُ وَالْکَفَّانِ۔وَرُوِّینَا مَعْنَاہُ عَنْ عَطَائِ بْنِ أَبِی رَبَاحٍ وَسَعِیدِ بْنِ جُبَیْرٍ ، وَہُوَ قَوْلُ الأَوْزَاعِیُّ۔ [ضعیف]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩২১৮
جمعہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ آزاد عورت کے ستر کا بیان

اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے : { وَلاَ یُبْدِینَ زِینَتَہُنَّ إِلاَّ مَا ظَہَرَ مِنْہَا } [النور : ٣١] ” اور (عورتیں) اپنی زینت کو دکھاتی نہ پھریں مگر جو ظاہر ہے۔
(٣٢١٨) (ا) سیدہ عائشہ (رض) سے روایت ہے کہ سیدہ اسماء بنت ابی بکر (رض) رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس آئیں، ان کے بدن پر شامی (باریک) لباس تھا تو رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے منہ دوسری طرف پھیر دیا اور فرمایا : اے اسماء ! عورت جب بالغ ہوجائے تو اس کے لیے مناسب نہیں کہ اس کا بدن دکھائی دے سوائے اس کے اور اس کے۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اپنے چہرے اور دونوں ہتھیلیوں کی طرف اشارہ فرمایا۔

(ب) امام ابوداؤد کہتے ہیں : یہ حدیث مرسل ہے؛ خالد بن دریک کی سیدہ عائشہ (رض) سے ملاقات ثابت نہیں۔

(ج) امام بیہقی (رح) فرماتے ہیں : یہ حدیث مرسل ہے لیکن صحابہ کے جو اقوال گزر چکے ہیں کہ اللہ نے ظاہری زینت مباح قرار دی ہے تو ان شواہد کے ساتھ یہ قول قوی ہوجاتا ہے۔ وباللہ التوفیق
(۳۲۱۸) أَخْبَرَنَا أَبُو عَلِیٍّ الرُّوذْبَارِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ: مُحَمَّدُ بْنُ بَکْرٍ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا یَعْقُوبُ بْنُ کَعْبٍ الأَنْطَاکِیُّ وَمُؤَمَّلُ بْنُ الْفَضْلِ الْحَرَّانِیُّ قَالاَ حَدَّثَنَا الْوَلِیدُ ہُوَ ابْنُ مُسْلِمٍ

(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو سَعْدٍ الْمَالِینِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو أَحْمَدَ بْنُ عَدِیٍّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ عَبْدِ الْوَاحِدِ بْنِ عَبْدُوسٍ حَدَّثَنَا مُوسَی بْنُ أَیُّوبَ النَّصِیبِیُّ حَدَّثَنَا الْوَلِیدُ عَنْ سَعِیدِ بْنِ بَشِیرٍ عَنْ قَتَادَۃَ عَنْ خَالِدِ بْنِ دُرَیْکٍ عَنْ عَائِشَۃَ: أَنَّ أَسْمَائَ بِنْتَ أَبِی بَکْرٍ دَخَلَتْ عَلَی رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- وَعَلَیْہَا ثِیَابٌ شَامِیَّۃٌ رِقَاقٌ ، فَأَعْرَضَ عَنْہَا ، ثُمَّ قَالَ: ((مَا ہَذَا یَا أَسْمَائُ ؟ إِنَّ الْمَرْأَۃَ إِذَا بَلَغَتِ الْمَحِیضَ لَمْ یَصْلُحْ أَنْ یُرَی مِنْہَا إِلاَّ ہَذَا وَہَذَا))۔وَأَشَارَ إِلَی وَجْہِہِ وَکَفَّیْہِ۔

لَفْظُ حَدِیثِ الْمَالِینِیِّ۔قَالَ أَبُو دَاوُدَ: ہَذَا مُرْسَلٌ۔(ج) خَالِدُ بْنُ دُرَیْکٍ لَمْ یُدْرِکْ عَائِشَۃَ۔

قَالَ الشَّیْخُ: مَعَ ہَذَا الْمُرْسَلِ قَوْلُ مَنْ مَضَی مِنَ الصَّحَابَۃِ رَضِیَ اللَّہُ تَعَالَی عَنْہُمْ فِی بَیَانِ مَا أَبَاحَ اللَّہُ مِنَ الزِّینَۃِ الظَّاہِرَۃِ ، فَصَارَ الْقَوْلُ بِذَلِکَ قَوِیًّا ، وَبِاللَّہِ التَّوْفِیقُ۔ [منکر۔ اخرجہ ابوداود ۴۱۰۱]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩২১৯
جمعہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ لونڈی کے ستر کا بیان
(٣٢١٩) عمرو بن شعیب اپنے باپ سے اور وہ اپنے دادا سے روایت کرتے ہیں کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : جب تم میں سے کوئی اپنے غلام کی اپنی لونڈی سے شادی کرا دے یا اپنے مزدور کی تو وہ اس (لونڈی) کے ستر کو ہرگز نہ دیکھے۔
(۳۲۱۹) أَخْبَرَنَا أَبُو عَلِیٍّ الرُّوذْبَارِیُّ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَکْرٍ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ مَیْمُونٍ حَدَّثَنَا الْوَلِیدُ حَدَّثَنَا الأَوْزَاعِیُّ عَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَیْبٍ عَنْ أَبِیہِ عَنْ جَدِّہِ أَنَّ النَّبِیَّ -ﷺ- قَالَ: ((إِذَا زَوَّجَ أَحَدُکُمْ عَبْدَہُ أَمَتَہُ أَوْ أَجِیرَہُ، فَلاَ یَنْظُرْنَّ إِلَی عَوْرَتِہَا))۔کَذَا قَالَ: إِلِی عَوْرَتِہَا۔ [حسن۔ اخرجہ ابوداود ۴۱۱۳]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩২২০
جمعہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ لونڈی کے ستر کا بیان
(٣٢٢٠) (ا) عمرو بن شعیب اپنے باپ سے اور وہ اپنے دادا سے روایت کرتے ہیں کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : جب تم میں سے کوئی اپنی لونڈی کا نکاح اپنے غلام یا نوکر سے کر دے تو پھر اس (لونڈی) کے ستر کو ناف کے نیچے سے گھٹنوں کے اوپر تک ہرگز نہ دیکھے۔

(ب) امام بیہقی (رح) فرماتے ہیں : اس روایت کا جب اوزاعی کی روایت سے موازنہ کریں تو مطلب یہ ہے کہ آقا جب اپنی لونڈی کا نکاح کسی سے کر دے تو اس کا ستر نہ دیکھے اور دوسری بات یہ حاصل ہوئی کہ لونڈی کا ستر ناف اور گھٹنے کے درمیان ہے۔

(ج) اس حدیث کے تمام طرق اس بات پر دلالت کرتے ہیں کہ لونڈی کو اپنے آقا کا ستر دیکھنے کی ممانعت اور خادم کا اپنی مالکن کے ستر کی طرف دیکھنے کی ممانعت نکاح کے بعد ہے۔ یہ حدیث مرد کے ستر کی مقدار کے بیان کے لیے ہے نہ کہ لونڈی کے ستر کی۔ ان شاء اللہ ہم اگلے باب میں اس کا ذکر کریں گے۔
(۳۲۲۰) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَلِیٍّ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَکْرٍ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا زُہَیْرُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا وَکِیعٌ حَدَّثَنَا دَاوُدُ بْنُ سَوَّارٍ الْمُزَنِیُّ عَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَیْبٍ عَنْ أَبِیہِ عَنْ جَدِّہِ عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ- قَالَ: ((إِذَا زَوَّجَ أَحَدُکُمْ خَادِمَہُ عَبْدَہُ أَوْ أَجِیرَہُ ، فَلاَ یَنْظُرْنَّ إِلَی مَا دُونَ السُّرَّۃِ وَفَوْقَ الرُّکْبَۃِ))۔

قَالَ أَبُو دَاوُدَ: صَوَابُہُ سَوَّارُ بْنُ دَاوُدَ۔

قَالَ الشَّیْخُ: وَہَذِہِ الرِّوَایَۃُ إِذَا قُرِنَتْ بِرِوَایَۃِ الأَوْزَاعِیِّ دَلَّنَا عَلَی أَنَّ الْمُرَادَ بِالْحَدِیثِ نَہْیُ السَّیِّدِ عَنِ النَّظَرِ إِلَی عَوْرَتِہَا إِذَا زَوَّجَہَا ، وَأَنَّ عَوْرَۃَ الأَمَۃِ مَا بَیْنَ السُّرَّۃِ وَالرُّکْبَۃِ۔

وَسَائِرِ طُرُقِ ہَذَا الْحَدِیثِ یَدُلُّ وَبَعْضُہَا یَنُصُّ عَلَی الْمُرَادِ بِہِ نَہْیُ الأَمَۃِ عَنِ النَّظَرِ إِلَی عَوْرَۃِ السَّیِّدِ بَعْدَ مَا زُوِّجَتْ ، وَنَہْیُ الْخَادِمِ مِنَ الْعَبْدِ أَوِ الأَجِیرِ عَنِ النَّظَرِ إِلَی عَوْرَۃِ السَّیِّدِ بَعْدَ مَا بَلَغَا النِّکَاحَ ، فَیَکُونُ الْخَبَرُ وَارِدًا فِی بَیَانِ مِقْدَارِ الْعَوْرَۃِ مِنَ الرَّجُلِ لاَ فِی بَیَانِ مِقْدَارِہَا مِنَ الأَمَۃِ ، وَسَنَأْتِی عَلَی ذِکْرِہَا فِی الْبَابِ الَّذِی یَلِیَہُ إِنْ شَائَ اللَّہُ تَعَالَی۔ [حسن۔ اخرجہ ابوداود ۴۱۱۴]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩২২১
جمعہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ لونڈی کے ستر کا بیان
(٣٢٢١) نافع بیان کرتے ہیں کہ صفیہ بنت ابی عبید فرماتی ہیں کہ ایک عورت بڑی چادر میں لپٹی ہوئی نکلی تو سیدنا عمر (رض) نے پوچھا : یہ کون عورت ہے ؟ تو کسی نے بتایا کہ فلاں آدمی کی لونڈی ہے۔ وہ اس کے قبیلے کا آدمی ہے تو انھوں نے سیدہ حفصہ (رض) کو پیغام بھیجا : تجھے کس نے کہا کہ تو اس لونڈی کو چادر پہنا، اس کو مکمل پردہ کروا اور آزاد عورتوں کے مشابہ کر دے ؟ میں ارادہ کرچکا تھا کہ میں اس کو پکڑ کر سزا دوں ۔ لہٰذا لونڈیوں کو آزاد عورتوں کے مشابہ نہ بناؤ۔
(۳۲۲۱) أَخْبَرَنَا أَبُو سَعِیدِ بْنُ أَبِی عَمْرٍو حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ: مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَبْدِ الْحَمِیدِ حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَۃَ عَنِ الْوَلِیدِ یَعْنِی ابْنَ کَثِیرٍ عَنْ نَافِعٍ أَنَّ صَفِیَّۃَ بِنْتَ أَبِی عُبَیْدٍ حَدَّثَتْہُ قَالَتْ: خَرَجَتِ امْرَأَۃٌ مُخْتَمِرَۃٌ مُتَجَلْبِبَۃٌ ، فَقَالَ عُمَرُ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ: مَنْ ہَذِہِ الْمَرْأَۃُ؟ فَقِیلَ لَہُ: ہَذِہِ جَارِیَۃٌ لِفُلاَنٍ رَجُلٌ مِنْ بَنِیہِ ، فَأَرْسَلَ إِلَی حَفْصَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہَا فَقَالَ: مَا حَمَلَکِ عَلَی أَنْ تُخَمِّرِی ہَذِہِ الأَمَۃَ وَتُجَلْبِبِیہَا وَتُشَبِّہِیہَا بِالْمُحْصَنَاتِ حَتَّی ہَمَمْتُ أَنْ أَقَعَ بِہَا لاَ أَحْسَبُہَا إِلاَّ مِنَ الْمُحْصَنَاتِ ، لاَ تُشَبِّہُوا الإِمَائَ بِالْمُحْصَنَاتِ۔

[صحیح۔ اخرجہ عبدالرزاق کما فی نصب الرایہ ۱/۲۴۱]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩২২২
جمعہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ لونڈی کے ستر کا بیان
(٣٢٢٢) (ا) سیدنا انس بن مالک (رض) سے روایت ہے کہ سیدنا عمر (رض) کی لونڈیاں ہماری خدمت کیا کرتی تھیں ۔ ان کے بال کھلے ہوتے اور سینے پر کپڑا ڈالے ہوئے ہوتیں۔

(ب) امام بیہقی (رح) فرماتے ہیں : عمر بن خطاب (رض) سے اس مسئلہ کے بارے جو آثار منقول ہیں وہ صحیح ہیں اور اس بات پر دلالت کرتے ہیں کہ لونڈی کا سر، گردن اور کام کاج کے دوران جو ظاہر ہو ستر نہیں ہے۔

(ج) رہی عمرو بن شعیب کی روایت تو اس کا متن مختلف فیہ ہے، لہٰذا کسی کو یہ زیب نہیں دیتا کہ لونڈی کے ستر میں اس پر اعتماد کیا جائے اور اگر اس جیسی روایات سے استدلال کرنا صحیح ہو تو یہ مرد کے ستر کی طرح ہوجائے گا۔ وباللہ التوفیق
(۳۲۲۲) وَأَخْبَرَنَا أَبُو الْقَاسِمِ: عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ عُبَیْدِ اللَّہِ الْحُرْفِیُّ بِبَغْدَادَ أَخْبَرَنَا عَلِیُّ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ الزُّبَیْرِ الْکُوفِیُّ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَلِیِّ بْنِ عَفَّانَ حَدَّثَنَا زَیْدُ بْنُ الْحُبَابِ عَنْ حَمَّادِ بْنِ سَلَمَۃَ قَالَ حَدَّثَنِی ثُمَامَۃُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ أَنَسٍ عَنْ جَدِّہِ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ قَالَ: کُنَّ إِمَائُ عُمَرَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ یَخْدُمْنَنَا کَاشِفَاتٍ عَنْ شُعُورِہِنَّ تَضْرِبُ ثُدِیَّہُنَّ۔

قَالَ الشَّیْخُ: وَالآثَارُ عَنْ عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ فِی ذَلِکَ صَحِیحَۃٌ وَإِنَّہَا تَدُلُّ عَلَی أَنَّ رَأْسَہَا وَرَقَبَتَہَا وَمَا یَظْہَرُ مِنْہَا فِی حَالِ الْمِہْنَۃِ لَیْسَ بِعَوْرَۃٍ۔

فَأَمَّا حَدِیثُ عَمْرِو بْنِ شُعَیْبٍ فَقَدِ اخْتُلِفَ فِی مَتْنِہِ فَلاَ یَنْبَغِی أَنْ یُعْتَمَدَ عَلَیْہِ فِی عَوْرَۃِ الأَمَۃِ ، وَإِنْ کَانَ یَصْلُحُ الاِسْتِدْلاَلُ بِہِ وَبِسَائِرِ مَا یَأْتِی عَلَیْہِ مَعَہُ فِی عَوْرَۃِ الرَّجُلِ وَبِاللَّہِ التَّوْفِیقُ۔

وَقَدِ احْتَجَّ بَعْضُ أَصْحَابُنَا فِی ذَلِکَ بِحَدِیثٍ رَوَاہُ بِإِسْنَادِہِ۔ [جید۔ قد ذکر الالبانی فی الارواء ۶/۲۰۴]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩২২৩
جمعہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ لونڈی کے ستر کا بیان
(٣٢٢٣) (ا) ابن عباس (رض) بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : جو آدمی لونڈی بیچنا یا خریدنا چاہے تو اسے چاہیے کہ وہ اس کے ستر کو چھوڑ کر اس کا مکمل جسم دیکھ لے اور لونڈی کا ستر ازار بند سے لے کر اس کے گھٹنوں تک ہوتا ہے۔

(ب) اسی طرح کی روایت دوسری سند سے بھی منقول ہے۔

امام بیہقی (رح) فرماتے ہیں : اس جیسی سند سے دلیل نہیں لی جاسکتی۔
(۳۲۲۳) عَنْ عِیسَی بْنِ مَیْمُونٍ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ کَعْبٍ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمَا قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : ((مَنْ أَرَادَ شِرَائَ جَارِیَۃٍ أَوِ اشْتَرَاہَا فَلْیَنْظُرْ إِلَی جَسَدِہَا کُلِّہِ إِلاَّ عَوْرَتَہَا ، وَعَوْرَتُہَا مَا بَیْنَ مَعْقَدِ إِزَارِہَا إِلَی رُکْبَتِہَا))۔

أَخْبَرَنَاہُ أَبُو سَعْدٍ الْمَالِینِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو أَحْمَدَ بْنُ عَدِیٍّ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ صَالِحٍ الْفَارِسِیُّ بِصُورٍ حَدَّثَنَا الْحُسَیْنُ بْنُ عِیسَی حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْمَاعِیلَ الْمَدِینِیُّ عَنْ مُحَمَّدٍ التَّیْمِیِّ عَنْ عِیسَی بْنِ مَیْمُونٍ فَذَکَرَہُ قَالَ أَبُو أَحْمَدَ رَحِمَہُ اللَّہُ ہُوَ مُحَمَّدُ بْنُ نُوحٍ۔

قَالَ الشَّیْخُ: فَہَذَا إِسْنَادٌ لاَ تَقُومُ بِمِثْلِہِ حُجَّۃٌ۔

(ج) وَعِیسَی بْنُ مَیْمُونٍ ضَعِیفٌ۔ وَقَدْ رُوِیَ عَنْ حَفْصِ بْنِ عُمَرَ عَنْ صَالِحِ بْنِ حَسَّانَ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ کَعْبٍ وَہُوَ أَیْضًا ضَعِیفٌ۔ [منکر۔ اخرجہ الطبرانی فی الکبیر ۱۰۷۷۳]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩২২৪
جمعہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ لونڈی کے ستر کا بیان
(٣٢٢٤) ابن عباس (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : آدمی جب لونڈی خریدتا ہے تو اس کو اچھی طرح دیکھنے میں کوئی حرج نہیں، اس کے ستر کے علاوہ جو چاہے دیکھ سکتا ہے اور لونڈی کا ستر اس کے گھٹنوں اور ناف کے درمیان ہے۔
(۳۲۲۴) أَخْبَرَنَاہُ أَبُو سَعْدٍ الْمَالِینِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو أَحْمَدَ بْنُ عَدِیٍّ أَخْبَرَنَا عُمَرُ بْنُ سِنَانٍ حَدَّثَنَا عَبَّاسٌ الْخَلاَّلُ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ صَالِحٍ حَدَّثَنَا حَفْصُ بْنُ عُمَرَ حَدَّثَنَا صَالِحُ بْنُ حَسَّانَ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ کَعْبٍ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمَا قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : ((لاَ بَأْسَ أَنْ یُقَلِّبَ الرَّجُلُ الْجَارِیَۃَ إِذَا أَرَادَ أَنْ یَشْتَرِیَہَا ، وَیَنْظُرَ إِلَیْہَا مَا خَلاَ عَوْرَتِہَا ، وَعَوْرَتُہَا مَا بَیْنَ رُکْبَتِہَا إِلَی مَعْقَدِ إِزَارِہَا))۔ [منکر۔ قد تقدم فی الذی قبلہ]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩২২৫
جمعہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مرد کے ستر کا بیان
(٣٢٢٥) عمرو بن دینار فرماتے ہیں : میں نے جابر بن عبداللہ انصاری (رض) سے سنا کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) زمانہ جاہلیت میں کعبہ کی تعمیر کے دوران لوگوں کے ساتھ پتھر ڈھو رہے تھے۔ آپ نے تہبند باندھ رکھی تھی۔ آپ کے چچا عباس (رض) نے کہا : اے میرے بھیجتے ! اگر تم تہبند اتار دو اور اس کو اپنے کندھوں پر پتھر کے نیچے رکھ دو (تو تمہارے لیے آسانی رہے گی) ۔ جابر (رض) کہتے ہیں : آپ نے تہبند اتار کر اپنے کندھے پر ڈال دیا تو آپ اسی وقت غش کھا کر گرپڑے ۔ اس کے بعد کبھی آپ کو برہنہ نہیں دیکھا گیا۔
(۳۲۲۵) أَخْبَرَنَا أَبُو نَصْرٍ: مُحَمَّدُ بْنُ عَلِیِّ بْنِ مُحَمَّدٍ الْفَقِیہُ الشِّیرَازِیُّ حَدَّثَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ: مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا إِبْرَاہِیمُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ حَدَّثَنَا رَوْحُ بْنُ عُبَادَۃَ

(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ وَأَبُو سَعِیدِ بْنُ أَبِی عَمْرٍو قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ: مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْمَلِکِ بْنُ عَبْدِ الْحَمِیدِ الْمَیْمُونِیُّ حَدَّثَنَا رَوْحٌ حَدَّثَنَا زَکَرِیَّا بْنُ إِسْحَاقَ حَدَّثَنِی عَمْرُو بْنُ دِینَارٍ قَالَ سَمِعْتُ جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّہِ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمَا یُحَدِّثُ: أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- کَانَ یَنْقُلُ مَعَہُمُ الْحِجَارَۃَ لِلْکَعْبَۃِ ، وَعَلَیْہِ إِزَارُہُ ، فَقَالَ لَہُ الْعَبَّاسُ عَمُّہُ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ: یَا ابْنَ أَخِی لَوْ حَلَلْتَ إِزَارَکَ ، فَجَعَلْتَہُ عَلَی مَنْکِبَیْکَ دُونَ الْحِجَارَۃِ۔قَالَ: فَحَلَّہُ فَجَعَلَہُ عَلَی مَنْکِبَیْہِ فَسَقَطَ مَغْشِیًّا عَلَیْہِ ، قَالَ: فَمَا رُئِیَ بَعْدَ ذَلِکَ الْیَوْمِ عُرْیَانًا۔ لَفْظُ حَدِیثِہِمْ سَوَائٌ

رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ مَطَرِ بْنِ الْفَضْلِ وَرَوَاہُ مُسْلِمٌ عَنْ زُہَیْرِ بْنِ حَرْبٍ جَمِیعًا عَنْ رَوْحِ بْنِ عُبَادَۃَ۔ [صحیح۔ اخرجہ البخاری ۳۵۷]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩২২৬
جمعہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مرد کے ستر کا بیان
(٣٢٢٦) ابن جریج نے اس روایت کو عمرو سے نقل کیا ہے، وہ فرماتے ہیں کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) زمین پر گرپڑے اور آپ کی نظریں آسمان کی طرف اٹھ گئیں۔ پھر آپ کھڑے ہو کر کہنے لگے : میرا تہبند، میرا تہبند ! پھر آپ نے اپنا تہبند باندھ لیا۔
(۳۲۲۶) وَرَوَاہُ ابْنُ جُرَیْجٍ عَنْ عَمْرٍو فَقَالَ فِی الْحَدِیثِ: فَخَرَّ إِلَی الأَرْضِ وَطَمَحَتْ عَیْنَاہُ إِلَی السَّمَائِ ثُمَّ قَامَ فَقَالَ::إِزَارِی إِزَارِی۔ فَشَدَّ عَلَیْہِ إِزَارَہُ۔

أَخْبَرَنَاہُ أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو الْفَضْلِ بْنُ إِبْرَاہِیمَ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ سَلَمَۃَ حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَکْرٍ قَالَ حَدَّثَنَا ابْنُ جُرَیْجٍ فَذَکَرَ مَعْنَاہُ۔

وَرَوَاہُ مُسْلِمٌ عَنْ إِسْحَاقَ وَأَخْرَجَہُ الْبُخَارِیُّ مِنْ وَجْہٍ آخَرَ عَنِ ابْنِ جُرَیْجٍ۔ [صحیح۔ وقد تقدم فی الذی قبلہ]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩২২৭
جمعہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مرد کے ستر کا بیان
(٣٢٢٧) سیدہ عائشہ (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے حمام میں داخل ہونے سے منع فرمایا، پھر مردوں کو تہبند باندھ کر جانے کی اجازت دے دی۔
(۳۲۲۷) أَخْبَرَنَا أَبُو عَلِیٍّ الرُّوذْبَارِیُّ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَکْرٍ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا مُوسَی بْنُ إِسْمَاعِیلَ حَدَّثَنَا حَمَّادُ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ شَدَّادٍ عَنْ أَبِی عُذْرَۃَ عَنْ عَائِشَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہَا: أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- نَہَی عَنْ دُخُوِلِ الْحَمَّامَاتِ ، ثُمَّ رَخَّصَ لِلرِّجَالِ أَنْ یَدْخُلُوہَا فِی الْمَیَازِرِ۔ [ضعیف۔ اخرجہ ابوداود ۴۰۹]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩২২৮
جمعہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مرد کے ستر کا بیان
(٣٢٢٨) زرعہ بن عبدالرحمن بن جرہد اپنے والد سے روایت کرتے ہیں کہ جرہد (رض) جو اصحاب صفہ میں سے تھے فرماتے ہیں : رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ہمارے پاس تشریف فرما تھے اور میری ران کھلی ہوئی تھی تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اس کو ڈھانپ لو کیا تم نہیں جانتے کہ ران ستر ہے۔
(۳۲۲۸) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ الرَّحْمَنِ: مُحَمَّدُ بْنُ الْحُسَیْنِ السُّلَمِیُّ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُؤَمَّلُ حَدَّثَنَا الْفَضْلُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ الْمُسَیَّبِ حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِی أُوَیْسٍ حَدَّثَنَا مَالِکٌ عَنْ أَبِی النَّضْرِ مَوْلَی عُمَرَ بْنِ عُبَیْدِ اللَّہِ عَنْ زُرْعَۃَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ جَرْہَدٍ عَنْ أَبِیہِ أَنَّ جَرْہَدًا کَانَ مِنْ أَہْلِ الصُّفَّۃِ قَالَ: جَلَسَ عِنْدَنَا رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- وَفَخِذِی مُنْکَشِفٌ فَقَالَ: ((خَمِّرْ عَلَیْکَ ، أَمَا عَلِمْتَ أَنَّ الْفَخِذَ عَوْرَۃٌ؟))۔

وَبِمَعْنَاہُ رَوَاہُ الْقَعْنَبِیُّ عَنْ مَالِکٍ۔ [ضعیف۔ اخرجہ ابوداود ۴۰۱۴]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩২২৯
جمعہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مرد کے ستر کا بیان
(٣٢٢٩) عبدالرحمن بن جرہد اپنے والد سے روایت کرتے ہیں کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ان کے پاس سے گزرے اور انھوں نے اپنی ران کھولی ہوئی تھی۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اس کو ڈھانپ کر رکھو یہ تو ستر ہے۔
(۳۲۲۹) وَأَخْبَرَنَا عَلِیُّ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ بِشْرَانَ بِبَغْدَادَ أَخْبَرَنَا أَبُو مُحَمَّدٍ: دَعْلَجُ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ دَعْلَجٍ حَدَّثَنَا مُوسَی بْنُ ہَارُونَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ ثَعْلَبَۃَ بْنِ سَوَائٍ حَدَّثَنَا عَمِّی حَدَّثَنَا سَعِیدُ بْنُ أَبِی عَرُوبَۃَ عَنْ مَعْمَرٍ عَنِ الزُّہْرِیِّ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ جَرْہَدٍ عَنْ أَبِیہِ: أَنَّ النَّبِیَّ -ﷺ- مَرَّ عَلَیْہِ وَہُوَ کَاشِفٌ عَنْ فَخِذِہِ فَقَالَ: ((غَطِّہَا فَإِنَّہَا مِنَ الْعَوْرَۃِ))۔ [ضعیف۔ تقدم فی الذی قبلہ]
tahqiq

তাহকীক: