আসসুনানুল কুবরা (বাইহাক্বী) (উর্দু)
السنن الكبرى للبيهقي
جمعہ کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ
মোট হাদীস ১০৪৯ টি
হাদীস নং: ৩১৩০
جمعہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ قنوت رکوع کے بعد پڑھنے کا بیان
(٣١٣٠) (ا) خفاف بن ایماء (رض) بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے رکوع کیا۔ پھر رکوع سے سر مبارک اٹھانے کے بعد فرمایا : اے اللہ ! قبیلہ بنو غفار کو بخش دے، بنو سالم کو سلامت رکھ۔ عصیہ نے اللہ اور اس کے رسول کی نافرمانی کی، اے اللہ ! بنولحیان پر لعنت کر اور رعل وذکوان پر بھی پھٹکار بھیج، پھر سجدہ میں چلے گئے۔ خالد کہتے ہیں : کفار پر لعنت اسی لیے کی گئی تھی۔
(ب) صحیح مسلم میں ہے کہ خفاف نے کہا : فَجُعِلَتْ اور سیدنا انس (رض) سے منقول ہے کہ انھوں نے قنوت رکوع کے بعد پڑھنے کا فتویٰ دیا۔
(ب) صحیح مسلم میں ہے کہ خفاف نے کہا : فَجُعِلَتْ اور سیدنا انس (رض) سے منقول ہے کہ انھوں نے قنوت رکوع کے بعد پڑھنے کا فتویٰ دیا۔
(۳۱۳۰) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنِی أَبُو الْوَلِیدِ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سُلَیْمَانَ حَدَّثَنَا عَلِیُّ بْنُ حُجْرٍ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِیلُ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَمْرٍو عَنْ خَالِدِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ حَرْمَلَۃَ عَنِ الْحَارِثِ بْنِ خُفَافٍ أَنَّہُ قَالَ قَالَ خُفَافُ بْنُ إِیمَائٍ : رَکَعَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- ثُمَّ رَفَعَ رَأْسَہُ فَقَالَ: ((غِفَارُ غَفَرَ اللَّہُ لَہَا ، وَأَسْلَمُ سَالَمَہَا اللَّہُ ، وَعُصَیَّۃُ عَصَتِ اللَّہَ وَرَسُولَہُ ، اللَّہُمَّ الْعَنْ بَنِی لِحْیَانَ ، وَالْعَنْ رِعْلاً وَذَکْوَانَ))۔ثُمَّ خَرَّ سَاجِدًا۔قَالَ خَالِدٌ: فَجُعِلَتْ لَعْنَۃُ الْکَفَرَۃِ لأَجْلِ ذَلِکَ۔
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ یَحْیَی بْنِ أَیُّوبَ وَقُتَیْبَۃَ وَعَلِیِّ بْنِ حُجْرٍ إِلاَّ أَنَّہُ قَالَ قَالَ خُفَافٌ: فَجُعِلَتْ۔ وَرُوِّینَا عَنْ عَاصِمٍ الأَحْوَلِ عَنْ أَنَسٍ: أَنَّہُ أَفْتَی بِالْقُنُوتِ بَعْدَ الرُّکُوعِ۔ [صحیح۔ وقد تقدم برقم ۳۰۹۹]
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ یَحْیَی بْنِ أَیُّوبَ وَقُتَیْبَۃَ وَعَلِیِّ بْنِ حُجْرٍ إِلاَّ أَنَّہُ قَالَ قَالَ خُفَافٌ: فَجُعِلَتْ۔ وَرُوِّینَا عَنْ عَاصِمٍ الأَحْوَلِ عَنْ أَنَسٍ: أَنَّہُ أَفْتَی بِالْقُنُوتِ بَعْدَ الرُّکُوعِ۔ [صحیح۔ وقد تقدم برقم ۳۰۹۹]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩১৩১
جمعہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ قنوت رکوع کے بعد پڑھنے کا بیان
(٣١٣١) (ا) حضرت انس (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ایک ماہ تک قنوت پڑھی۔ میں نے پوچھا : کس وقت ؟ انھوں نے بتایا کہ رکوع کے بعد۔
(ب) قنوت رکوع کے بعد ہی پڑھی جائے گی۔
(ج) حضرت انس (رض) کے قول إِنَّمَا قَنَتَ شَہْرًا ” صرف ایک ماہ تک قنوت پڑھی “ سے مراد بددعا اور لعنت ہے۔ واللہ تعالیٰ اعلم
(د) رکوع کے بعد قنوت پڑھنے کے راوی اکثر بھی ہیں اور حفظ میں بھی پختہ ہیں، لہٰذا زیادہ بہتر یہی ہے اور اس پر خلفائے راشدین نے بھی عمل کیا ۔ ان سے منقول مشہور روایات موجود ہیں۔
(ب) قنوت رکوع کے بعد ہی پڑھی جائے گی۔
(ج) حضرت انس (رض) کے قول إِنَّمَا قَنَتَ شَہْرًا ” صرف ایک ماہ تک قنوت پڑھی “ سے مراد بددعا اور لعنت ہے۔ واللہ تعالیٰ اعلم
(د) رکوع کے بعد قنوت پڑھنے کے راوی اکثر بھی ہیں اور حفظ میں بھی پختہ ہیں، لہٰذا زیادہ بہتر یہی ہے اور اس پر خلفائے راشدین نے بھی عمل کیا ۔ ان سے منقول مشہور روایات موجود ہیں۔
(۳۱۳۱) أَخْبَرَنَا أَبُو صَادِقِ بْنُ أَبِی الْفَوَارِسِ الْعَطَّارُ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ الأَصَمُّ حَدَّثَنَا الْعَبَّاسُ بْنُ مُحَمَّدٍ الدُّورِیُّ حَدَّثَنَا قَبِیصَۃُ بْنُ عُقْبَۃَ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ عَنْ عَاصِمٍ عَنْ أَنَسٍ قَالَ: إِنَّمَا قَنَتَ النَّبِیُّ -ﷺ- شَہْرًا۔فَقُلْتُ: کَیْفَ الْقُنُوتُ؟ قَالَ: بَعْدَ الرُّکُوعِ۔
فَہُوَ ذَا قَدْ أَخْبَرَ أَنَّ الْقُنُوتَ الْمُطْلَقَ الْمُعْتَادَ بَعْدَ الرُّکُوعِ۔
وَقَوْلُہُ: إِنَّمَا قَنَتَ شَہْرًا یُرِیدُ بِہِ اللَّعْنَ وَاللَّہُ تَعَالَی أَعْلَمُ۔
وَرُوَاۃُ الْقُنُوتِ بَعْدَ الرُّکُوعِ أَکْثَرُ وَأَحْفَظُ فَہُوَ أَوْلَی ، وَعَلَی ہَذَا دَرَجَ الْخُلَفَائُ الرَّاشِدُونَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمْ فِی أَشْہَرِ الرِّوَایَاتِ عَنْہُمْ وَأَکْثَرِہَا۔ [صحیح]
فَہُوَ ذَا قَدْ أَخْبَرَ أَنَّ الْقُنُوتَ الْمُطْلَقَ الْمُعْتَادَ بَعْدَ الرُّکُوعِ۔
وَقَوْلُہُ: إِنَّمَا قَنَتَ شَہْرًا یُرِیدُ بِہِ اللَّعْنَ وَاللَّہُ تَعَالَی أَعْلَمُ۔
وَرُوَاۃُ الْقُنُوتِ بَعْدَ الرُّکُوعِ أَکْثَرُ وَأَحْفَظُ فَہُوَ أَوْلَی ، وَعَلَی ہَذَا دَرَجَ الْخُلَفَائُ الرَّاشِدُونَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمْ فِی أَشْہَرِ الرِّوَایَاتِ عَنْہُمْ وَأَکْثَرِہَا۔ [صحیح]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩১৩২
جمعہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ قنوت رکوع کے بعد پڑھنے کا بیان
(٣١٣٢) ابوعثمان بیان کرتے ہیں کہ سیدنا ابوبکر اور عمر (رض) صبح کی نماز میں رکوع کے بعد قنوت پڑھتے تھے۔
یحییٰ بن سعید قطان نے عوام بن حمزہ کے واسطے سے ہمیں یہی حدیث بیان کی۔ اس میں انھوں نے حضرت عثمان بن عفان (رض) کا نام بھی لیا۔
یحییٰ بن سعید قطان نے عوام بن حمزہ کے واسطے سے ہمیں یہی حدیث بیان کی۔ اس میں انھوں نے حضرت عثمان بن عفان (رض) کا نام بھی لیا۔
(۳۱۳۲) أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ الْحَارِثِ الْفَقِیہُ أَخْبَرَنَا عَلِیُّ بْنُ عُمَرَ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا سَعِیدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ أَحْمَدَ الْحَنَّاطُ حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ أَبِی إِسْرَائِیلَ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَیْدٍ حَدَّثَنَا الْعَوَّامُ رَجُلٌ مِنْ بَنِی مَازِنٍ عَنْ أَبِی عُثْمَانَ: أَنَّ أَبَا بَکْرٍ وَعُمَرَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمَا قَنَتَا فِی صَلاَۃِ الصُّبْحِ بَعْدَ الرُّکُوعِ۔
وَرُوِّینَاہُ عَنْ یَحْیَی بْنِ سَعِیدٍ الْقَطَّانِ عَنِ الْعَوَّامِ بْنِ حَمْزَۃَ بِزِیَادَۃِ عُثْمَانَ بْنِ عَفَّانَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ۔
[ضعیف۔ اخرجہ الدار قطنی ۲/ ۳۳]
وَرُوِّینَاہُ عَنْ یَحْیَی بْنِ سَعِیدٍ الْقَطَّانِ عَنِ الْعَوَّامِ بْنِ حَمْزَۃَ بِزِیَادَۃِ عُثْمَانَ بْنِ عَفَّانَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ۔
[ضعیف۔ اخرجہ الدار قطنی ۲/ ۳۳]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩১৩৩
جمعہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ قنوت رکوع کے بعد پڑھنے کا بیان
(٣١٣٣) ابوعثمان نہدی، سیدنا عمر (رض) سے روایت کرتے ہیں کہ آپ (رض) رکوع کے بعد قنوت پڑھتے تھے۔
(۳۱۳۳) وَأَخْبَرَنَاہُ أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ الأُمَوِیُّ حَدَّثَنَا الصَّغَانِیُّ حَدَّثَنَا عَفَّانُ بْنُ مُسْلِمٍ حَدَّثَنَا شُعْبَۃُ عَنْ عَاصِمٍ الأَحْوَلِ وَسُلَیْمَانَ التَّیْمِیِّ وَعَلِیِّ بْنِ زَیْدٍ أَخْبَرَنِی کُلُّ ہَؤُلاَئِ أَنَّہُ سَمِعَ أَبَا عُثْمَانَ یُحَدِّثُ عَنْ عُمَرَ: أَنَّہُ کَانَ یَقْنُتُ بَعْدَ الرُّکُوعِ۔ [صحیح۔ اخرجہ احمد ۳/ ۱۶۶]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩১৩৪
جمعہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ قنوت رکوع کے بعد پڑھنے کا بیان
(٣١٣٤) ابورافع بیان کرتے ہیں کہ حضرت عمر بن خطاب (رض) نے صبح کی نماز میں رکوع کے بعد قنوت پڑھی۔
(۳۱۳۴) وَأَخْبَرَنَا عَلِیُّ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ بِشْرَانَ الْعَدْلُ بِبَغْدَادَ أَخْبَرَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ مُحَمَّدٍ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مُلاَعِبٍ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ إِسْحَاقَ حَدَّثَنَا وُہَیْبٌ عَنِ الْحَسَنِ عَنْ أَبِی رَافِعٍ: أَنَّ عُمَرَ قَنَتَ فِی صَلاَۃِ الصُّبْحِ بَعْدَ الرُّکُوعِ۔ [صحیح لغیرہ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩১৩৫
جمعہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ قنوت رکوع کے بعد پڑھنے کا بیان
(٣١٣٥) زید بن وہب بیان کرتے ہیں کہ حضرت عمر (رض) نے قنوت پڑھی۔ راوی کہتے ہیں : میں نے زید سے پوچھا : کیا رکوع کے بعد ؟ تو انھوں نے بتایا : جی ہاں۔
(۳۱۳۵) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنِی مُحَمَّدُ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ بَالَوَیْہِ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ یُونُسَ حَدَّثَنَا رَوْحٌ حَدَّثَنَا شُعْبَۃُ عَنْ یَزِیدَ بْنِ أَبِی زِیَادٍ عَنْ زَیْدِ بْنِ وَہْبٍ قَالَ: قَنَتَ عُمَرُ۔قُلْتُ: بَعْدَ الرُّکُوعِ؟ قَالَ: نَعَمْ۔
[صحیح لغیرہ]
[صحیح لغیرہ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩১৩৬
جمعہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ قنوت رکوع کے بعد پڑھنے کا بیان
(٣١٣٦) (ا) یزید بن ابی زیاد بیان کرتے ہیں : میں نے اپنے اساتذہ کو فرماتے ہوئے سنا کہ حضرت علی (رض) صبح کی نماز میں رکوع کے بعد قنوت پڑھا کرتے تھے۔
(ب) شیخ (رح) فرماتے ہیں : رکوع سے پہلے قنوت پڑھنے والی روایات سیدنا عمر اور علی (رض) سے منقول ہیں اور صحیح مذہب رکوع کے بعد کا ہے۔
(ب) شیخ (رح) فرماتے ہیں : رکوع سے پہلے قنوت پڑھنے والی روایات سیدنا عمر اور علی (رض) سے منقول ہیں اور صحیح مذہب رکوع کے بعد کا ہے۔
(۳۱۳۶) وَبِإِسْنَادِہِ عَنْ یَزِیدَ بْنِ أَبِی زِیَادٍ قَالَ سَمِعْتُ أَشْیَاخَنَا یُحَدِّثُونَ أَنَّ عَلِیًّا کَانَ یَقْنُتُ فِی صَلاَۃِ الصُّبْحِ بَعْدَ الرُّکُوعِ۔قَالَ الشَّیْخُ رَحِمَہُ اللَّہُ وَقَدْ رُوِیَ عَنْ عُمَرَ وَعَلِیٍّ رَضِیَ اللَّہُ تَعَالَی عَنْہُمَا قَبْلَ الرُّکُوعِ وَالصَّحِیحُ عَنْ عُمَرَ بَعْدَہُ۔ [ضعیف]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩১৩৭
جمعہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ قنوت رکوع کے بعد پڑھنے کا بیان
(٣١٣٧) سیدنا انس (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ، ابوبکر، عمر اور عثمان (رض) نے رکوع کے بعد قنوت پڑھی۔ پھر لوگوں کے گھر دور دور ہوگئے۔ لوگ سیدنا عثمان (رض) کے پاس درخواست لے کر آئے کہ قنوت کو نماز میں رکوع سے پہلے پڑھیں تاکہ لوگ نماز کے ساتھ شامل ہو سکیں۔
(۳۱۳۷) وَأَخْبَرَنَا أَبُو حَازِمٍ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو أَحْمَدَ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو عَرُوبَۃَ: الْحُسَیْنُ بْنُ أَبِی مَعْشَرٍ السُّلَمِیُّ بِحَرَّانَ حَدَّثَنِی أَحْمَدُ بْنُ بَکَّارِ بْنِ أَبِی مَیْمُونَۃَ الْحَرَّانِیُّ حَدَّثَنَا مَخْلَدُ بْنُ یَزِیدَ عَنْ خُلَیْدِ بْنِ دَعْلَجٍ عَنْ قَتَادَۃَ عَنْ أَنَسٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ قَالَ: قَنَتَ النَّبِیُّ -ﷺ- وَأَبُو بَکْرٍ وَعُمَرُ وَعُثْمَانُ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمْ بَعْدَ الرُّکُوعِ ، ثُمَّ تَبَاعَدَتُ الدِّیَارُ ، فَطَلَبَ النَّاسُ إِلَی عُثْمَانَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ أَنْ یَجْعَلَ الْقُنُوتَ فِی الصَّلاَۃِ قَبْلَ الرُّکُوعِ لِکَیْ یُدْرِکُوا الصَّلاَۃَ فَقَنَتَ قَبْلَ الرُّکُوعِ۔
خُلَیْدُ بْنُ دَعْلَجٍ لاَ یُحْتَجُّ بِہِ۔وَفِیمَا مَضَی کِفَایَۃً۔ [ضعیف]
خُلَیْدُ بْنُ دَعْلَجٍ لاَ یُحْتَجُّ بِہِ۔وَفِیمَا مَضَی کِفَایَۃً۔ [ضعیف]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩১৩৮
جمعہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ دعائے قنوت کا بیان
(٣١٣٨) سیدنا حسن بن علی (رض) بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے مجھے چند کلمات سکھائے۔ میں انھیں وتر میں پڑھتا ہوں، وہ کلمات یہ ہیں ” اللہم اہدنی فی من ہدیت۔۔۔“ ” اے اللہ ! مجھے ہدایت دے کر ان لوگوں میں شامل فرما جنہیں تو نے رشد و ہدایت سے نوازا ہے اور مجھے عافیت دے کر ان میں شامل فرما جنہیں تو نے عافیت دی ہے اور جن کو تو نے اپنا دوست قرار دیا، ان میں مجھے بھی شامل فرما کر اپنا دوست بنا لے۔ جو کچھ تو نے مجھے عطا فرمایا ہے اس میں میرے لیے برکت ڈال دے اور جس شر و برائی کا تو نے فیصلہ کردیا ہے۔ اس سے مجھے محفوظ رکھ اور بچا لے۔ یقیناً فیصلہ تو ہی صادر کرتا ہے۔ تیرے خلاف فیصلہ صادر نہیں کیا جاسکتا اور جس کا تو والی بنا وہ کبھی ذلیل و خوار نہیں ہوسکتا اور جس کا تو دشمن بن جائے وہ کبھی عزت نہیں پاسکتا۔ ہمارے آقا تو ہی برکت والا اور بلند وبالا ہے۔ “
(۳۱۳۸) أَخْبَرَنَا أَبُو مَنْصُورٍ: مُحَمَّدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ نُوحٍ مِنْ أَوْلاَدِ إِبْرَاہِیمَ النَّخَعِیِّ بِالْکُوفَۃِ أَخْبَرَنَا أَبُو جَعْفَرٍ: مُحَمَّدُ بْنُ عَلِیِّ بْنِ دُحَیْمٍ الشَّیْبَانِیُّ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ حَازِمِ بْنِ أَبِی غَرَزَۃَ أَخْبَرَنَا عُبَیْدُ اللَّہِ بْنُ مُوسَی أَخْبَرَنَا إِسْرَائِیلُ عَنْ أَبِی إِسْحَاقَ عَنْ بُرَیْدِ بْنِ أَبِی مَرْیَمَ عَنْ أَبِی الْحَوْرَائِ عَنْ حَسَنٍ أَوِ الْحَسَنِ بْنِ عَلِیٍّ قَالَ: عَلَّمَنِی رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- کَلِمَاتٍ أَقُولُہُنَّ فِی الْقُنُوتِ: ((اللَّہُمَّ اہْدِنِی فِیمَنْ ہَدَیْتَ ، وَعَافِنِی فِیمَنْ عَافَیْتَ ، وَتَوَلَّنِی فِیمَنْ تَوَلَّیْتَ ، وَبَارِکْ لِی فِیمَا أَعْطَیْتَ ، وَقِنِی شَرَّ مَا قَضَیْتَ ، إِنَّکَ تَقْضِی وَلاَ یُقْضَی عَلَیْکَ ، وَإِنَّہُ لاَ یَذِلُّ مَنْ وَالَیْتَ ، وَلاَ یَعِزُّ مَنْ عَادَیْتَ ، تَبَارَکْتَ رَبَّنَا وَتَعَالَیْتَ))۔کَذَا کَانَ فِی أَصْلِ کِتَابِہِ عَنِ الْحَسَنِ أَوِ الْحَسَنِ بْنِ عَلِیٍّ فَکَأَنَّ الشَّکَّ لَمْ یَقَعْ فِی الْحَسَنِ وَإِنَّمَا وَقَعَ فِی الإِطْلاَقِ أَوِ النِّسْبَۃِ ، وَکَانَ فِی أَصْلِ کِتَابِہِ ہَذِہِ الزِّیَادَۃُ: وَلاَ یَعِزُّ مَنْ عَادَیْتَ ۔ [ضعیف۔ اخرجہ ابوداود ۱۴۲۵]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩১৩৯
جمعہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ دعائے قنوت کا بیان
(٣١٣٩) (ا) ابوحورا بیان کرتے ہیں کہ میں نے سیدنا حسن بن علی (رض) سے پوچھا : آپ نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے کیا سیکھا ہے ؟ تو انھوں نے فرمایا : آپ نے مجھے دعائیں سکھائی ہیں ، میں وہ پڑھتا ہوں ” اللہم اہدنی فیمن ہدیت۔۔۔“ ” اے اللہ ! مجھے ہدایت سے بہرہ ور فرما کر ہدایت یافتہ لوگوں میں شامل فرما اور مجھے عافیت دے کر ان لوگوں میں شامل فرما جنہیں تو نے عافیت بخشی ہے اور جنہیں تو نے اپنا دوست بنایا ان میں مجھے بھی شامل فرما اور جو کچھ تو نے مجھے عطا فرمایا ہے اس میں میرے لیے برکت عطا فرما اور جس شرکا تو نے فیصلہ کیا ہے اس سے مجھے محفوظ فرما اور بچا لے۔ بیشک تو ہی فیصلہ کرتا ہے تیرے خلاف فیصلہ نہیں کیا جاسکتا۔ “
میرا خیال ہے کہ انھوں نے یہ بھی فرمایا : ” جس کو تو والی بنا دے وہ کبھی ذلیل و خوار نہیں ہوسکتا۔ اے ہمارے رب ! تو ہی برکت والا اور بلند وبالا ہے۔ “ راوی فرماتے ہیں : میں نے اس کا ذکر محمد بن حنفیہ کے سامنے کیا تو انھوں نے فرمایا : یہ تو وہی دعا ہے جو میرے والد صاحب فجر کی نماز میں قنوت میں پڑھا کرتے تھے۔
میرا خیال ہے کہ انھوں نے یہ بھی فرمایا : ” جس کو تو والی بنا دے وہ کبھی ذلیل و خوار نہیں ہوسکتا۔ اے ہمارے رب ! تو ہی برکت والا اور بلند وبالا ہے۔ “ راوی فرماتے ہیں : میں نے اس کا ذکر محمد بن حنفیہ کے سامنے کیا تو انھوں نے فرمایا : یہ تو وہی دعا ہے جو میرے والد صاحب فجر کی نماز میں قنوت میں پڑھا کرتے تھے۔
(۳۱۳۹) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا عَلِیُّ بْنُ حَمْشَاذَ الْعَدْلُ حَدَّثَنَا الْعَبَّاسُ بْنُ الْفَضْلِ الأَسْفَاطِیُّ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ یُونُسَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بِشْرٍ الْعَبْدِیُّ حَدَّثَنَا الْعَلاَئُ بْنُ صَالِحٍ حَدَّثَنِی بُرَیْدُ بْنُ أَبِی مَرْیَمَ حَدَّثَنَا أَبُو الْحَوْرَائِ قَالَ: سَأَلْتُ الْحَسَنَ بْنَ عَلِیٍّ مَا عَقِلْتَ مِنْ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ-؟ فَقَالَ: عَلَّمَنِی دَعَوَاتٍ أَقُولُہُنَّ: اللَّہُمَّ اہْدِنِی فِیمَنْ ہَدَیْتَ ، وَعَافِنِی فِیمَنْ عَافَیْتَ ، وَتَوَلَّنِی فِیمَنْ تَوَلَّیْتَ ، وَبَارِکْ لِی فِیمَا أَعْطَیْتَ ، وَقِنِی شَرَّ مَا قَضَیْتَ ، إِنَّکَ تَقْضِی وَلاَ یُقْضَی عَلَیْکَ۔ أُرَاہُ قَالَ: إِنَّہُ لاَ یَذِلُّ مَنْ وَالَیْتَ ، تَبَارَکْتَ رَبَّنَا وَتَعَالَیْتَ۔ قَالَ: فَذَکَرْتُ ذَلِکَ لِمُحَمَّدِ ابْنِ الْحَنَفِیَّۃِ فَقَالَ: إِنَّہُ الدُّعَائُ الَّذِی کَانَ أَبِی یَدْعُو بِہِ فِی صَلاَۃِ الْفَجْرِ فِی قُنُوتِہِ۔
قَالَ الشَّیْخُ: بُرَیْدٌ یَقُولُ ذَکَرْتُ ذَلِکَ لِمُحَمَّدِ ابْنِ الْحَنَفِیَّۃِ۔ [ضعیف۔ قد تقدم فی الذی قبلہ]
قَالَ الشَّیْخُ: بُرَیْدٌ یَقُولُ ذَکَرْتُ ذَلِکَ لِمُحَمَّدِ ابْنِ الْحَنَفِیَّۃِ۔ [ضعیف۔ قد تقدم فی الذی قبلہ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩১৪০
جمعہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ دعائے قنوت کا بیان
(٣١٤٠) برید بن ابی مریم بیان کرتے ہیں کہ میں نے ابن عباس (رض) اور محمد بن علی بن حنفیہ سے سنا کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) صبح کی نماز میں اور رات کے وتروں میں یہ کلمات پڑھتے تھے۔ ” اللہم اہدنی فیمن ہدیت۔۔۔“ ” اے اللہ ! مجھے ہدایت دے کر ان لوگوں میں شامل فرما جنہیں تو نے ہدایت سے نوازا ہے اور مجھے عافیت بخش کر ان میں شامل فرما جنہیں تو نے عافیت بخشی ہے اور جن کو تو نے اپنا دوست بنایا ہے۔ ان میں مجھے بھی شامل فرما کر اپنا دوست بنا لے اور تو نے مجھے جو کچھ بھی عطا کیا ہے۔ اس میں میرے لیے برکت ڈال دے اور جس شر کا تو نے فیصلہ کردیا ہے اس سے مجھے محفوظ و مامون فرما۔ یقیناً فیصلہ تو ہی کرتا ہے تیرے خلاف فیصلہ نہیں کیا جاسکتا اور جس کا تو والی بنے وہ کبھی ذلیل ہو نہیں سکتا۔ اے ہمارے رب ! تو ہی برکتوں والا اور بلند وبالا ہے۔ “
(۳۱۴۰) فَقَدْ أَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ: مُحَمَّدُ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ الْحَسَنِ بْنِ إِسْحَاقَ الْبَزَّارُ بِبَغْدَادَ مِنْ أَصْلِ سَمَاعِہِ بَخَطِّ أَبِی الْحَسَنِ الدَّارَقُطْنِیِّ أَخْبَرَنَا أَبُو مُحَمَّدٍ: عَبْدُ اللَّہِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَاقَ الْفَاکِہِیُّ بِمَکَّۃَ حَدَّثَنَا أَبُو یَحْیَی: عَبْدُ اللَّہِ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ زَکَرِیَّا بْنِ الْحَارِثِ بْنِ أَبِی مَسَرَّۃَ أَخْبَرَنِی أَبِی أَخْبَرَنَا عَبْدُ الْمَجِیدِ یَعْنِی ابْنَ عَبْدِ الْعَزِیزِ بْنَ أَبِی رَوَّادٍ عَنِ ابْنِ جُرَیْجٍ أَخْبَرَنِی عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ ہُرْمُزَ أَنَّ بُرَیْدَ بْنَ أَبِی مَرْیَمَ أَخْبَرَہُ قَالَ سَمِعْتُ ابْنَ عَبَّاسٍ وَمُحَمَّدَ بْنَ عَلِیٍّ ہُوَ ابْنُ الْحَنَفِیَّۃِ بِالْخَیْفِ یَقُولاَنِ: کَانَ النَّبِیُّ -ﷺ- یَقْنُتُ فِی صَلاَۃِ الصُّبْحِ ، وَفِی وِتْرِ اللَّیْلِ بِہَؤُلاَئِ الْکَلِمَاتِ: ((اللَّہُمَّ اہْدِنِی فِیمَنْ ہَدَیْتَ ، وَعَافِنِی فِیمَنْ عَافَیْتَ ، وَتَوَلَّنِی فِیمَا تَوَلَّیْتَ ، وَبَارِکْ لِی فِیمَا أَعْطَیْتَ ، وَقِنِی شَرَّ مَا قَضَیْتَ ، إِنَّکَ تَقْضِی وَلاَ یُقْضَی عَلَیْکَ ، إِنَّہُ لاَ یَذِلُّ مَنْ وَالَیْتَ ، تَبَارَکْتَ رَبَّنَا وَتَعَالَیْتَ))۔ [ضعیف۔ اخرجہ الفاکھی ۱/ ۱۸/۱۔۲]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩১৪১
جمعہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ دعائے قنوت کا بیان
(٣١٤١) (ا) سیدنا عبداللہ بن عباس (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ہمیں دعا سکھایا کرتے تھے۔ ہم اسے فجر کی نماز میں پڑھا کرتے تھے ” اللہم اہدنا فیمن ہدیت۔۔۔“ ” اے اللہ ! ہمیں ہدایت دے کر ان لوگوں میں شامل فرما جنہیں تو نے رشد و ہدایت سے نوازا ہے اور ہمیں عافیت دے کر ان میں شامل فرما جنہیں تو نے عافیت دی ہے اور جن کو تو نے اپنا دوست قرار دیا ہے ان میں ہمیں بھی شامل فرما کر اپنا دوست بنا اور جو کچھ تو نے ہمیں عطا فرمایا ہے اس میں ہمارے لیے برکت ڈال اور جس برائی اور شر کا تو نے فیصلہ کیا ہے اس سے ہمیں محفوظ رکھ اور بچا لے۔ یقیناً تو ہی فیصلہ کرنے والا ہے۔ تیرے خلاف فیصلہ نہیں کیا جاسکتا اور جس کا تو والی بنے وہ کبھی ذلیل و خوار نہیں ہوسکتا۔ اے ہمارے رب ! تو ہی برکتوں والا اور بلند وبالا ہے۔ “
(ب) مخلد بن یزید کی روایت میں ہے کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اپنے نواسوں حضرت حسن و حسین (رض) میں سے کسی کو قنوت وتر کی دعا سکھائی ہے۔
یزید نے کہا کہ میں نے ابن حنفیہ اور ابن عباس (رض) دونوں کو فرماتے ہوئے سنا کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اس دعا کو رات کی قنوت میں پڑھتے تھے :
(ج) اسی طرح اس روایت کو ابوصفوان اموی نے ابن جریج سے روایت کیا اور ابن عباس (رض) اور ابن حنفیہ کی حدیث میں ہے کہ ” فی قنوت صلوۃ الصبح “ صبح کی نماز کی قنوت میں پڑھتے تھے۔
(د) یہ درست ہے کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے جو دعا سکھائی ہے، یہ صبح کی نماز کی قنوت اور قنوت وتر دونوں کے بارے میں ہے اور برید نے یہ حدیث دو سندوں سے ذکر کی ہے۔ وباللہ التوفیق
(ب) مخلد بن یزید کی روایت میں ہے کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اپنے نواسوں حضرت حسن و حسین (رض) میں سے کسی کو قنوت وتر کی دعا سکھائی ہے۔
یزید نے کہا کہ میں نے ابن حنفیہ اور ابن عباس (رض) دونوں کو فرماتے ہوئے سنا کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اس دعا کو رات کی قنوت میں پڑھتے تھے :
(ج) اسی طرح اس روایت کو ابوصفوان اموی نے ابن جریج سے روایت کیا اور ابن عباس (رض) اور ابن حنفیہ کی حدیث میں ہے کہ ” فی قنوت صلوۃ الصبح “ صبح کی نماز کی قنوت میں پڑھتے تھے۔
(د) یہ درست ہے کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے جو دعا سکھائی ہے، یہ صبح کی نماز کی قنوت اور قنوت وتر دونوں کے بارے میں ہے اور برید نے یہ حدیث دو سندوں سے ذکر کی ہے۔ وباللہ التوفیق
(۳۱۴۱) وَرَوَاہُ الْوَلِیدُ بْنُ مُسْلِمٍ کَمَا أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو الْوَلِیدِ: حَسَّانُ بْنُ مُحَمَّدٍ الْفَقِیہُ حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرٍ: مُحَمَّدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ سُلَیْمَانَ حَدَّثَنَا ہِشَامُ بْنُ خَالِدٍ الأَزْرَقُ حَدَّثَنَا الْوَلِیدُ بْنُ مُسْلِمٍ حَدَّثَنَا ابْنُ جُرَیْجٍ عَنِ ابْنِ ہُرْمُزَ عَنْ بُرَیْدِ بْنِ أَبِی مَرْیَمَ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ عَبَّاسٍ قَالَ: کَانَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- یُعَلِّمُنَا دُعَائً نَدْعُو بِہِ فِی الْقُنُوتِ مِنْ صَلاَۃِ الصُّبْحِ: ((اللَّہُمَّ اہْدِنَا فِیمَنْ ہَدَیْتَ ، وَعَافِنَا فِیمَنْ عَافَیْتَ ، وَتَوَلَّنَا فِیمَنْ تَوَلَّیْتَ، وَبَارِکْ لَنَا فِیمَا أَعْطَیْتَ ، وَقِنَا شَرَّ مَا قَضَیْتَ ، إِنَّکَ تَقْضِی وَلاَ یُقْضَی عَلَیْکَ ، إِنَّہُ لاَ یَذِلُّ مَنْ وَالَیْتَ تَبَارَکْتَ رَبَّنَا وَتَعَالَیْتَ))۔ وَرَوَاہُ مَخْلَدُ بْنُ یَزِیدَ الْحَرَّانِیُّ عَنِ ابْنِ جُرَیْجٍ فَذَکَرَ رِوَایَۃَ بُرَیْدٍ مُرْسَلَۃً فِی تَعْلِیمِ النَّبِیِّ -ﷺ- أَحَدَ ابْنَیِ ابْنَتِہِ ہَذَا الدُّعَائَ فِی وِتْرِہِ ، ثُمَّ قَالَ بُرَیْدٌ سَمِعْتُ ابْنَ الْحَنَفِیَّۃِ وَابْنَ عَبَّاسٍ یَقُولاَنِ: کَانَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- یَقُولُہَا فِی قُنُوتِ اللَّیْلِ ،
وَکَذَلِکَ رَوَاہُ أَبُو صَفْوَانَ الأَمَوِیُّ عَنِ ابْنِ جُرَیْجٍ إِلاَّ أَنَّہُ قَالَ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ ہُرْمُزَ ، وَقَالَ فِی حَدِیثِ ابْنِ عَبَّاسٍ وَابْنِ الْحَنَفِیَّۃِ فِی قُنُوتِ صَلاَۃِ الصُّبْحِ۔
فَصَحَّ بِہَذَا کُلِّہِ أَنَّ تَعْلِیمَ ہَذَا الدُّعَائِ وَقَعَ لِقُنُوتِ صَلاَۃِ الصُّبْحِ وَقُنُوتِ الْوِتْرِ ، وَأَنَّ بُرَیْدًا أَخَذَ الْحَدِیثَ مِنَ الْوَجْہَیْنِ اللَّذَیْنِ ذَکَرْنَاہُمَا وَبِاللَّہِ التَّوْفِیقُ۔ [ضعیف۔ تقدم فی الذی قبلہ]
وَکَذَلِکَ رَوَاہُ أَبُو صَفْوَانَ الأَمَوِیُّ عَنِ ابْنِ جُرَیْجٍ إِلاَّ أَنَّہُ قَالَ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ ہُرْمُزَ ، وَقَالَ فِی حَدِیثِ ابْنِ عَبَّاسٍ وَابْنِ الْحَنَفِیَّۃِ فِی قُنُوتِ صَلاَۃِ الصُّبْحِ۔
فَصَحَّ بِہَذَا کُلِّہِ أَنَّ تَعْلِیمَ ہَذَا الدُّعَائِ وَقَعَ لِقُنُوتِ صَلاَۃِ الصُّبْحِ وَقُنُوتِ الْوِتْرِ ، وَأَنَّ بُرَیْدًا أَخَذَ الْحَدِیثَ مِنَ الْوَجْہَیْنِ اللَّذَیْنِ ذَکَرْنَاہُمَا وَبِاللَّہِ التَّوْفِیقُ۔ [ضعیف۔ تقدم فی الذی قبلہ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩১৪২
جمعہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ دعائے قنوت کا بیان
(٣١٤٢) خالد بن ابی عمران بیان کرتے ہیں کہ ایک دفعہ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کفار مضر پر بددعا کر رہے تھے۔ اچانک جبرائیل (علیہ السلام) نازل ہوئے۔ انھوں نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو اشارہ کر کے فرمایا : خاموش ہوجائیے ! تو رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) چپ ہوگئے۔ پھر انھوں نے کہا : اے محمد ! اللہ تعالیٰ نے آپ کو گالیاں دینے والا اور بددعا کرنے والا بنا کر نہیں بھیجا۔ اس نے تو آپ کو رحمت بنا کر بھیجا ہے نہ کہ عذاب بنا کر۔ آپ کے اختیار میں کچھ نہیں، اللہ چاہے تو ان کی توبہ قبول کرلے یا عذاب دے ، کیونکہ وہ ظالم ہیں۔ پھر جبرائیل (علیہ السلام) نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو یہ قنوت سکھلائی ” اللہم انا نستعینک ونستغفرک۔۔۔“ ” اے اللہ ! ہم تجھ سے مدد چاہتے ہیں اور تجھ سے بخشش طلب کرتے ہیں اور تجھ پر ایمان لاتے ہیں۔ تیرے لیے ہی خشوع و خضوع کرتے ہیں اور جو تیرا منکر ہے اس سے ہر قسم کا ناطہ توڑتے ہیں اور اس کو چھوڑتے ہیں۔ اے اللہ ! ہم تیری ہی عبادت کرتے ہیں اور تیرے لیے ہی نماز پڑھتے ہیں اور تیرے لیے ہی سجدہ کرتے ہیں، تیرے طرف ہی بھاگتے ہیں اور تیرے ہر حکم کے لیے تیار ہیں۔ تیری رحمت کے امیدوار ہیں اور تیرے سخت عذاب سے ڈرتے ہیں۔ بلاشبہ تیرا عذاب کافروں کو ملنے والا ہے۔
(۳۱۴۲) أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ: مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا بَحْرُ بْنُ نَصْرٍ الْخَوْلاَنِیُّ قَالَ قُرِئَ عَلَی ابْنِ وَہْبٍ أَخْبَرَکَ مُعَاوِیَۃُ بْنُ صَالِحٍ عَنْ عَبْدِ الْقَاہِرِ عَنْ خَالِدِ بْنِ أَبِی عِمْرَانَ قَالَ: بَیْنَا رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- یَدْعُو عَلَی مُضَرَ إِذْ جَائَ ہُ جِبْرِیلُ فَأَوْمَأَ إِلَیْہِ أَنِ اسْکُتْ ، فَسَکَتَ فَقَالَ: یَا مُحَمَّدُ إِنَّ اللَّہَ لَمْ یَبْعَثْکَ سَبَّابًا وَلاَ لَعَّانًا ، وَإِنَّمَا بَعَثَکَ رَحْمَۃً ، وَلَمْ یَبْعَثْکَ عَذَابًا لَیْسَ لَکَ مِنَ الأَمْرِ شَیْئٌ أَوْ یَتُوبَ عَلَیْہِمْ أَوْ یُعَذِّبَہُمْ فَإِنَّہُمْ ظَالِمُونَ ، ثُمَّ عَلَّمَہُ ہَذَا الْقُنُوتَ: اللَّہُمَّ إِنَّا نَسْتَعِینُکَ وَنَسْتَغْفِرُکَ ، وَنُؤْمِنُ بِکَ ، وَنَخْضَعُ لَکَ ، وَنَخْلَعُ وَنَتْرُکُ مَنْ یَکْفُرُکَ ، اللَّہُمَّ إِیَّاکَ نَعْبُدُ ، وَلَکَ نُصَلِّی وَنَسْجُدُ ، وَإِلَیْکَ نَسْعَی وَنَحْفِدُ ، نَرْجُو رَحْمَتَکَ وَنَخَافُ عَذَابَکَ الْجَدَّ ، إِنَّ عَذَابَکَ بِالْکَافِرِینَ مُلْحَقٌ۔
ہَذَا مُرْسَلٌ۔وَقَدْ رُوِیَ عَنْ عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ صَحِیحًا مَوْصُولاً۔
[ضعیف۔ اخرجہ ابوداود فی المراسیل]
ہَذَا مُرْسَلٌ۔وَقَدْ رُوِیَ عَنْ عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ صَحِیحًا مَوْصُولاً۔
[ضعیف۔ اخرجہ ابوداود فی المراسیل]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩১৪৩
جمعہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ دعائے قنوت کا بیان
(٣١٤٣) (ا) عبید بن عمر سے روایت ہے کہ حضرت عمر (رض) نے رکوع کے بعد قنوت پڑھی : ” اللہم اغفرلنا، وللمومنین والمومنات “ ” اے اللہ ! ہم سب مومن و مسلمان مردوں اور عورتوں کو بخش دے۔ ان کے دلوں میں الفت ڈال دے اور ان کی اصلاح کر دے اور ان کی دشمنوں کے خلاف مدد فرما۔ اے اللہ ! اہل کتاب کے ان کافروں پر لعنت کر جو تیرے راستے سے روکتے ہیں اور جو تیرے رسولوں کو جھٹلاتے ہیں اور تیرے دوستوں سے لڑائی کرتے ہیں۔ اے اللہ ! ان میں آپس میں اختلاف ڈال دے اور ان کے قدم ڈگمگا دے اور ان پر ایسا عذاب نازل فرما جو تو مجرم قوم سے نہیں پھیرتا۔ “ ” اللہ کے نام کے ساتھ جو بےحد مہربان نہایت رحم والا ہے۔ اے اللہ ! ہم تجھ ہی سے مدد مانگتے ہیں اور تجھ ہی سے بخشش چاہتے ہیں اور تیری ہی ثنا کرتے ہیں اور تیرے ساتھ کفر نہیں کرتے اور جو تیری نافرمانی کرتا ہے اس سے علیحدہ ہوتے ہیں اور اسے چھوڑتے ہیں۔ اللہ کے نام کے ساتھ جو بےحد مہربان، نہایت رحم والا ہے۔ اے اللہ ! ہم تیری ہی عبادت کرتے ہیں اور تیرے لیے نماز پڑھتے ہیں اور سجدہ کرتے ہیں۔ تیری طرف ہی دوڑتے اور کوشش کرتے ہیں اور تیرے سخت عذاب سے ڈرتے ہیں اور تیری رحمت کے امیدوار ہیں۔ بیشک تیرا عذاب کافروں کو ملنے والا ہے۔ “
(۳۱۴۳) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ وَأَبُو سَعِیدِ بْنُ أَبِی عَمْرٍو قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ: مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا أَسِیدُ بْنُ عَاصِمٍ حَدَّثَنَا الْحُسَیْنُ بْنُ حَفْصٍ عَنْ سُفْیَانَ قَالَ حَدَّثَنِی ابْنُ جُرَیْجٍ عَنْ عَطَائٍ عَنْ عُبَیْدِ بْنِ عُمَیْرٍ: أَنَّ عُمَرَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ قَنَتَ بَعْدَ الرُّکُوعِ فَقَالَ: اللَّہُمَّ اغْفِرْ لَنَا ، وَلِلْمُؤْمِنِینَ وَالْمُؤْمِنَاتِ وَالْمُسْلِمِینَ وَالْمُسْلِمَاتِ ، وَأَلِّفْ بَیْنَ قُلُوبِہِمْ ، وَأَصْلِحْ ذَاتَ بَیْنِہِمْ ، وَانْصُرْہُمْ عَلَی عَدُوِّکَ وَعَدُوِّہِمْ ، اللَّہُمَّ الْعَنْ کَفَرَۃَ أَہْلِ الْکِتَابِ الَّذِینَ یَصُدُّونَ عَنْ سَبِیلِکَ ، وَیُکُذِّبُونَ رُسُلَکَ ، وَیُقَاتِلُونَ أَوْلِیَائَ کَ اللَّہُمَّ خَالِفْ بَیْنَ کَلِمَتِہِمَ ، وَزَلْزِلْ أَقْدَامَہُمْ ، وَأَنْزِلْ بِہِمْ بَأْسَکَ الَّذِی لاَ تَرُدُّہُ عَنِ الْقَوْمِ الْمُجْرِمِینَ بِسْمِ اللَّہِ الرَّحْمَنِ الرَّحِیمِ اللَّہُمَّ إِنَّا نَسْتَعِینُکَ وَنَسْتَغْفِرُکَ وَنُثْنِی عَلَیْکَ وَلاَ نَکْفُرُکَ ، وَنَخْلَعُ وَنَتْرُکُ مَنْ یَفْجُرُکَ بِسْمِ اللَّہِ الرَّحْمَنِ الرَّحِیمِ اللَّہُمَّ إِیَّاکَ نَعْبُدُ ، وَلَکَ نُصَلِّی وَنَسْجُدُ ، وَلَکَ نَسْعَی وَنَحْفِدُ ، نَخْشَی عَذَابَکَ الْجَدَّ ، وَنَرْجُو رَحْمَتَکَ ، إِنَّ عَذَابَکَ بِالْکَافِرِینَ مُلْحَقٌ۔
وَرَوَاہُ سَعِیدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبْزَی عَنْ أَبِیہِ عَنْ عُمَرَ فَخَالَفَ ہَذَا فِی بَعْضِہِ۔
[صحیح۔ اخرجہ عبدالرزاق ۴۹۶۸]
وَرَوَاہُ سَعِیدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبْزَی عَنْ أَبِیہِ عَنْ عُمَرَ فَخَالَفَ ہَذَا فِی بَعْضِہِ۔
[صحیح۔ اخرجہ عبدالرزاق ۴۹۶۸]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩১৪৪
جمعہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ دعائے قنوت کا بیان
(٣١٤٤) (ا) سعید بن عبدالرحمن بن ابزی اپنے والد سے نقل کرتے ہیں کہ میں نے حضرت عمر بن خطاب (رض) کے پیچھے صبح کی نماز پڑھی تو انھیں قراءت کے بعد رکوع سے پہلے یہ پڑھتے ہوئے سنا ” اللہم ایاک نعبد۔۔۔“ ” اے اللہ ! ہم تیری ہی عبادت کرتے ہیں اور تیرے لیے ہی نماز پڑھتے ہیں اور سجدہ کرتے ہیں اور تیری طرف ہی دوڑتے ہیں اور کوشش کرتے ہیں۔ اور تیرے سخت عذاب سے ڈرتے ہیں اور تیری رحمت کے امیدوار ہیں۔ بیشک تیرا عذاب کافروں کو ملنے والا ہے۔ اے اللہ ! ہم تجھ ہی سے مدد مانگتے ہیں اور تجھ ہی سے بخشش چاہتے ہیں اور تیری ثناء کرتے ہیں اور تیرے ساتھ کفر نہیں کرتے اور جو تیری نافرمانی کرے اس سے علیحدہ ہوتے ہیں اور اسے چھوڑتے ہیں۔ “ اسی طرح رکوع سے پہلے پڑھتے تھے۔
(ب) اگر اس کی سند صحیح ہو تو حضرت عمر (رض) کی روایت جو قنوت رکوع کے بعد پڑھنے والی تھی اس کی تعداد زیادہ ہے۔ ابورافع، عبید بن عمیر، ابوعثمان نہدی اور زید بن وہب (رض) حفظ میں زیادہ بہتر ہیں اور عبید بن عمیر کے سیاق کلام کی خوبصورتی ان کے حفظ پر اور جس نے ان سے حفظ کیا پر دلالت کرتی ہے اور ہمیں حضرت علی (رض) کے واسطہ سے بیان کیا گیا کہ انھوں نے فجر کی نماز میں قنوت پڑھی تو یہ دعا کی ” اللہم انا نستعینک وسنتغفرک۔۔۔“ ” اے اللہ ! ہم تجھ ہی سے مدد مانگتے ہیں اور تجھ ہی سے بخشش طلب کرتے ہیں۔
اور ابوعمرو بن علا کے واسطے سے ہمیں حدیث بیان کی گئی کہ وہ دعائے قنوت میں پڑھتے تھے :” ان عذابک بالکفار ملحق “۔
(ب) اگر اس کی سند صحیح ہو تو حضرت عمر (رض) کی روایت جو قنوت رکوع کے بعد پڑھنے والی تھی اس کی تعداد زیادہ ہے۔ ابورافع، عبید بن عمیر، ابوعثمان نہدی اور زید بن وہب (رض) حفظ میں زیادہ بہتر ہیں اور عبید بن عمیر کے سیاق کلام کی خوبصورتی ان کے حفظ پر اور جس نے ان سے حفظ کیا پر دلالت کرتی ہے اور ہمیں حضرت علی (رض) کے واسطہ سے بیان کیا گیا کہ انھوں نے فجر کی نماز میں قنوت پڑھی تو یہ دعا کی ” اللہم انا نستعینک وسنتغفرک۔۔۔“ ” اے اللہ ! ہم تجھ ہی سے مدد مانگتے ہیں اور تجھ ہی سے بخشش طلب کرتے ہیں۔
اور ابوعمرو بن علا کے واسطے سے ہمیں حدیث بیان کی گئی کہ وہ دعائے قنوت میں پڑھتے تھے :” ان عذابک بالکفار ملحق “۔
(۳۱۴۴) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ: مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ أَخْبَرَنَا الْعَبَّاسُ بْنُ الْوَلِیدِ أَخْبَرَنِی أَبِی حَدَّثَنَا الأَوْزَاعِیُّ حَدَّثَنِی عَبْدَۃُ بْنُ أَبِی لُبَابَۃَ عَنْ سَعِیدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبْزَی عَنْ أَبِیہِ قَالَ: صَلَّیْتُ خَلْفَ عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ صَلاَۃَ الصُّبْحِ ، فَسَمِعْتُہُ یَقُولُ بَعْدَ الْقِرَائَ ۃِ قَبْلَ الرُّکُوعِ: اللَّہُمَّ إِیَّاکَ نَعْبُدُ ، وَلَکَ نُصَلِّی وَنَسْجُدُ ، وَإِلَیْکَ نَسْعَی وَنَحْفِدُ ، نَرْجُو رَحْمَتَکَ وَنَخْشَی عَذَابَکَ ، إِنَّ عَذَابَکَ بِالْکَافِرِینَ مُلْحَقٌ اللَّہُمَّ إِنَّا نَسْتَعِینُکَ وَنَسْتَغْفِرُکَ ، وَنُثْنِی عَلَیْکَ الْخَیْرَ وَلاَ نَکْفُرُکَ ، وَنُؤْمِنُ بِکَ وَنَخْضَعُ لَکَ ، وَنَخْلَعُ مَنْ یَکْفُرُکَ۔کَذَا قَالَ قَبْلَ الرُّکُوعِ۔
وَہُوَ وَإِنْ کَانَ إِسْنَادًا صَحِیحًا فَمَنْ رَوَی عَنْ عُمَرَ قُنُوتَہُ بَعْدَ الرُّکُوعِ أَکْثَرُ فَقَدْ رَوَاہُ أَبُو رَافِعٍ وَعُبَیْدُ بْنُ عُمَیْرٍ وَأَبُو عُثْمَانَ النَّہْدِیُّ وَزِیدُ بْنُ وَہْبٍ وَالْعَدَدُ أَوْلَی بِالْحِفْظِ مِنَ الْوَاحِدِ ، وَفِی حُسْنِ سِیَاقِ عُبَیْدِ بْنِ عُمَیْرٍ لِلْحَدِیثِ دِلاَلَۃٌ عَلَی حِفْظِہِ وَحِفْظِ مَنْ حَفِظَ عَنْہُ۔
وَرُوِّینَا عَنْ عَلِیٍّ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ أَنَّہُ قَنَتَ فِی الْفَجْرِ فَقَالَ: اللَّہُمَّ إِنَّا نَسْتَعِینُکَ وَنَسْتَغْفِرُکَ ، وَرُوِّینَا عَنْ أَبِی عَمْرِو بْنِ الْعَلاَئِ أَنَّہُ کَانَ یَقْرَأُ فِی دُعَائِ الْقُنُوتِ إِنَّ عَذَابَکَ بِالْکُفَّارِ مُلْحِقٌ یَعْنِی بِخَفْضِ الْحَائِ ۔
[صحیح۔ تقدم فی الذی قبلہ]
وَہُوَ وَإِنْ کَانَ إِسْنَادًا صَحِیحًا فَمَنْ رَوَی عَنْ عُمَرَ قُنُوتَہُ بَعْدَ الرُّکُوعِ أَکْثَرُ فَقَدْ رَوَاہُ أَبُو رَافِعٍ وَعُبَیْدُ بْنُ عُمَیْرٍ وَأَبُو عُثْمَانَ النَّہْدِیُّ وَزِیدُ بْنُ وَہْبٍ وَالْعَدَدُ أَوْلَی بِالْحِفْظِ مِنَ الْوَاحِدِ ، وَفِی حُسْنِ سِیَاقِ عُبَیْدِ بْنِ عُمَیْرٍ لِلْحَدِیثِ دِلاَلَۃٌ عَلَی حِفْظِہِ وَحِفْظِ مَنْ حَفِظَ عَنْہُ۔
وَرُوِّینَا عَنْ عَلِیٍّ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ أَنَّہُ قَنَتَ فِی الْفَجْرِ فَقَالَ: اللَّہُمَّ إِنَّا نَسْتَعِینُکَ وَنَسْتَغْفِرُکَ ، وَرُوِّینَا عَنْ أَبِی عَمْرِو بْنِ الْعَلاَئِ أَنَّہُ کَانَ یَقْرَأُ فِی دُعَائِ الْقُنُوتِ إِنَّ عَذَابَکَ بِالْکُفَّارِ مُلْحِقٌ یَعْنِی بِخَفْضِ الْحَائِ ۔
[صحیح۔ تقدم فی الذی قبلہ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩১৪৫
جمعہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ قنوت میں ہاتھ اٹھانے کا بیان
(٣١٤٥) حضرت انس بن مالک (رض) سے قراء اور ان کی اندوہناک شہادت کے بارے میں منقول ہے کہ مجھے حضرت انس (رض) نے فرمایا : میں نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو دیکھا کہ جب بھی صبح کی نماز ادا کرتے تو اپنے ہاتھ اٹھا کر ان (قبائل کفار) پر بددعا کرتے یعنی ان لوگوں پر جنہوں نے قراء صحابہ (رض) کو شہید کیا تھا۔ “
(۳۱۴۵) أَخْبَرَنَا أَبُوعَبْدِالرَّحْمَنِ السُّلَمِیُّ وَأَبُونَصْرِ بْنُ قَتَادَۃَ قَالاَ أَخْبَرَنَا أَبُومُحَمَّدٍ: یَحْیَی بْنُ مَنْصُورٍ الْقَاضِی أَخْبَرَنَا أَبُو الْقَاسِمِ: عَلِیُّ بْنُ صَقْرِ بْنِ نَصْرِ بْنِ مُوسَی السُّکَّرِیُّ بِبَغْدَادَ فِی سُوَیْقَۃِ غَالِبٍ مِنْ کِتَابِہِ حَدَّثَنَا عَفَّانُ بْنُ مُسْلِمٍ حَدَّثَنَا سُلَیْمَانُ بْنُ الْمُغِیرَۃِ عَنْ ثَابِتٍ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ فِی قِصَّۃِ الْقُرَّائِ وَقَتْلِہِمْ قَالَ فَقَالَ لِی أَنَسٌ: لَقَدْ رَأَیْتُ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- کُلَّمَا صَلَّی الْغَدَاۃَ رَفَعَ یَدَیْہِ یَدْعُو عَلَیْہِمْ ، یَعْنِی عَلَی الَّذِینَ قَتَلُوہُمْ۔
[صحیح لغیرہ۔ اخرجہ احمد ۳/ ۱۳۷]
[صحیح لغیرہ۔ اخرجہ احمد ۳/ ۱۳۷]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩১৪৬
جمعہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ قنوت میں ہاتھ اٹھانے کا بیان
(٣١٤٦) (ا) سیدنا سلمان فارسی (رض) سے روایت ہے کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : یقیناً اللہ تبارک و تعالیٰ شرم وحیا والا اور سخی ہے۔ جب بندہ اس کے سامنے ہاتھ پھیلاتا ہے تو اسے انھیں خالی لوٹاتے ہوئے حیا آتی ہے۔
(ب) اس حدیث کو جعفر بن میمون نے اسی طرح مرفوع بیان کیا ہے اور سلیمان تیمی نے دو روایتوں میں سے ایک کو ابوعثمان سے موقوف بیان کیا ہے۔ یہ حدیث صرف دعا کے بارے میں ہے۔ صحابہ کی کثیر تعداد نے قنوت میں اپنے ہاتھ اٹھائے ہیں اور اس کے علاوہ ہمارے پاس حضرت انس بن مالک (رض) کی حدیث بھی ہے۔
(ب) اس حدیث کو جعفر بن میمون نے اسی طرح مرفوع بیان کیا ہے اور سلیمان تیمی نے دو روایتوں میں سے ایک کو ابوعثمان سے موقوف بیان کیا ہے۔ یہ حدیث صرف دعا کے بارے میں ہے۔ صحابہ کی کثیر تعداد نے قنوت میں اپنے ہاتھ اٹھائے ہیں اور اس کے علاوہ ہمارے پاس حضرت انس بن مالک (رض) کی حدیث بھی ہے۔
(۳۱۴۶) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحُسَیْنِ: عَلِیُّ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ بِشْرَانَ الْعَدْلُ بِبَغْدَادَ أَخْبَرَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ مُحَمَّدٍ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الْمَلِکِ حَدَّثَنَا یَزِیدُ بْنُ ہَارُونَ أَخْبَرَنَا شَیْخٌ فِی مَجْلِسِ عَمْرِو بْنِ عُبَیْدٍ زَعَمُوا أَنَّہُ جَعْفَرُ بْنُ مَیْمُونٍ (ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ جَعْفَرٍ الْقَطِیعِیُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ حَنْبَلٍ حَدَّثَنَا أَبِی حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِی عَدِیٍّ عَنْ جَعْفَرِ بْنِ مَیْمُونٍ بَیَّاعُ الأَنْمَاطِ عَنْ أَبِی عُثْمَانَ النَّہْدِیِّ عَنْ سَلْمَانَ الْفَارِسِیِّ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ- قَالَ: ((إِنَّ اللَّہَ حَیِیٌّ کَرِیمٌ یَسْتَحْیِی إِذَا رَفَعَ الرَّجُلُ إِلَیْہِ یَدَیْہِ أَنْ یَرُدَّہُمَا صِفْرًا خَائِبَتَیْنِ))۔
رَفَعَہُ جَعْفَرُ بْنُ مَیْمُونٍ ہَکَذَا۔(ت) وَوَقَفَہُ سُلَیْمَانُ التَّیْمِیُّ عَنْ أَبِی عُثْمَانَ فِی إِحْدَی الرِّوَایَتَیْنِ عَنْہُ ، وَالْحَدِیثُ فِی الدُّعَائِ جُمْلَۃً إِلاَّ أَنَّ عَدَدًا مِنَ الصَّحَابَۃِ رَضِیَ اللَّہُ تَعَالَی عَنْہُمْ رَفَعُوا أَیْدِیَہُمْ فِی الْقُنُوتِ مَعَ مَا رُوِّینَاہُ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ-۔ [حسن لغیرہ۔ اخرجہ ابو یعلی ۱۸۶۸۔ ابوداود ۱۴۸۸]
رَفَعَہُ جَعْفَرُ بْنُ مَیْمُونٍ ہَکَذَا۔(ت) وَوَقَفَہُ سُلَیْمَانُ التَّیْمِیُّ عَنْ أَبِی عُثْمَانَ فِی إِحْدَی الرِّوَایَتَیْنِ عَنْہُ ، وَالْحَدِیثُ فِی الدُّعَائِ جُمْلَۃً إِلاَّ أَنَّ عَدَدًا مِنَ الصَّحَابَۃِ رَضِیَ اللَّہُ تَعَالَی عَنْہُمْ رَفَعُوا أَیْدِیَہُمْ فِی الْقُنُوتِ مَعَ مَا رُوِّینَاہُ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ-۔ [حسن لغیرہ۔ اخرجہ ابو یعلی ۱۸۶۸۔ ابوداود ۱۴۸۸]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩১৪৭
جمعہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ قنوت میں ہاتھ اٹھانے کا بیان
(٣١٤٧) ابوعثمان بیان کرتے ہیں کہ میں نے حضرت عمر (رض) کو دیکھا، وہ قنوت میں ہاتھ بلند کرتے تھے۔
(۳۱۴۷) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحُسَیْنِ بْنُ بِشْرَانَ أَخْبَرَنَا أَبُو جَعْفَرٍ: مُحَمَّدُ بْنُ عَمْرٍو الرَّزَّازُ حَدَّثَنَا حَنْبَلُ بْنُ إِسْحَاقَ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ عَنْ جَعْفَرٍ أَبِی عَلِیٍّ بَیَّاعِ الأَنْمَاطِ قَالَ سَمِعْتُ أَبَا عُثْمَانَ قَالَ: رَأَیْتُ عُمَرَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ یَمُدُّ یَدَیْہِ فِی الْقُنُوتِ۔ [حسن لغیرہ۔ اخرجہ البخاری فی رفع الیدین ۹۵، وسندہ ضعیف]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩১৪৮
جمعہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ قنوت میں ہاتھ اٹھانے کا بیان
(٣١٤٨) ابوعثمان نہدی بیان کرتے ہیں کہ ہم نماز پڑھنے آیا کرتے تھے اور سیدنا عمر (رض) لوگوں کو امامت کروا رہے ہوتے ۔ پھر رکوع کے بعد قنوت پڑھتے تھے، وہ اپنے ہاتھوں کو اتنا بلند کرتے کہ ان کی ہتھیلیاں نظر آنے لگتیں اور وہ اپنے بازؤ وں کو پھیلا کر رکھتے۔
(۳۱۴۸) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ إِسْحَاقَ الْفَقِیہُ أَخْبَرَنَا أَبُو الْمُثَنَّی حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ سَعِیدٍ عَنْ جَعْفَرِ بْنِ مَیْمُونٍ قَالَ حَدَّثَنِی أَبُو عُثْمَانَ النَّہْدِیُّ قَالَ: کُنَّا نَجِیئُ وَعُمَرُ یَؤُمُّ النَّاسَ ، ثُمَّ یَقْنُتُ بِنَا بَعْدَ الرُّکُوعِ ، وَیَرْفَعُ یَدَیْہِ حَتَّی یَبْدُوَ کَفَّاہُ وَیُخْرِجُ ضَبْعَیْہِ۔
[حسن لغیرہ۔ اخرجہ البخاری فی رفع الیدین ۹۴]
[حسن لغیرہ۔ اخرجہ البخاری فی رفع الیدین ۹۴]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩১৪৯
جمعہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ قنوت میں ہاتھ اٹھانے کا بیان
(٣١٤٩) ابوعثمان بیان کرتے ہیں کہ میں نے حضرت عمر (رض) کے پیچھے صبح کی نماز پڑھی تو انھوں نے سورة بقرہ کی اَسی آیات تلاوت کیں اور رکوع کے بعد قنوت کی اور اپنے ہاتھ اٹھائے حتیٰ کہ میں نے آپ (رض) کی بغلوں کی سفیدی دیکھی، آپ اونچی آواز سے دعا کر رہے تھے حتیٰ کہ دیوار کے اس طرف آدمی سن لیتا تھا۔
(۳۱۴۹) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ: مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَاقَ الصَّغَانِیُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَہَّابِ بْنُ عَطَائٍ عَنْ سَعِیدٍ عَنْ قَتَادَۃَ عَنْ أَبِی عُثْمَانَ قَالَ: صَلَّیْتُ خَلْفَ عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ فَقَرَأَ ثَمَانِینَ آیَۃً مِنَ الْبَقَرَۃِ ، وَقَنَتَ بَعْدَ الرُّکُوعِ ، وَرَفَعَ یَدَیْہِ حَتَّی رَأَیْتُ بَیَاضَ إِبْطَیْہِ ، وَرَفَعَ صَوْتَہُ بِالدُّعَائِ حَتَّی سَمِعَ مَنْ وَرَائَ الْحَائِطِ۔ [حسن لغیرہ]
তাহকীক: