আসসুনানুল কুবরা (বাইহাক্বী) (উর্দু)

السنن الكبرى للبيهقي

جمعہ کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ

মোট হাদীস ১০৪৯ টি

হাদীস নং: ৩১১০
جمعہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اس بات کا بیان کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے صبح کی نماز میں قنوت نہیں چھوڑی تھی بلکہ آپ نے قوم کے لیے دعا کرنا اور بعض قبائل پر ان کے یا قبائل کے نام لے کر بددعا کرنا چھوڑ دیا تھا
(٣١١٠) عبید بن عمیر بیان کرتے ہیں کہ میں نے مکہ میں سیدنا عمر (رض) کو اس طرح قنوت پڑھتے ہوئے سنا۔۔۔
(۳۱۱۰) وَبِإِسْنَادِہِ حَدَّثَنَا الْحُمَیْدِیُّ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ سُلَیْمٌ عَنْ إِسْمَاعِیلَ بْنِ أُمَیَّۃَ عَنْ عَطَائٍ عَنْ عُبَیْدِ بْنِ عُمَیْرٍ قَالَ: سَمِعْتُ عُمَرَ یَقْنُتُ ہَا ہُنَا فِی الْفَجْرِ بِمَکَّۃَ۔ [صحیح لغیرہ۔ عند عبدالرزاق ۴۹۷۱۔ ۴۹۷۹]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩১১১
جمعہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اس بات کا بیان کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے صبح کی نماز میں قنوت نہیں چھوڑی تھی بلکہ آپ نے قوم کے لیے دعا کرنا اور بعض قبائل پر ان کے یا قبائل کے نام لے کر بددعا کرنا چھوڑ دیا تھا
(٣١١١) (ا) حضرت عمر سے بھی اسی طرح کی روایت منقول ہے۔

(ب) یہ روایات صحیح اور موصول ہیں۔

اسود بیان کرتے ہیں کہ میں نے حضرت عمر بن خطاب (رض) کے پیچھے سفر وحضر میں نماز ادا کی، وہ صرف صبح کی نماز میں قنوت پڑھا کرتے تھے۔
(۳۱۱۱) وَبِإِسْنَادِہِ حَدَّثَنَا الْحُمَیْدِیُّ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ عَنِ ابْنِ جُرَیْجٍ عَنْ عَطَائٍ عَنْ عُبَیْدِ بْنِ عُمَیْرٍ عَنْ عُمَرَ مِثْلِہِ۔

وَہَذِہِ رِوَایَاتٌ صَحِیحَۃٌ مَوْصُولَۃٌ۔

وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ: مُحَمَّدُ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ بَالَوَیْہِ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ بِشْرٍ الْمَرْثَدِیُّ حَدَّثَنَا عَلِیُّ بْنُ الْجَعْدِ أَخْبَرَنَا شُعْبَۃُ قَالَ وَأَخْبَرَنِی الْحُسَیْنُ بْنُ عَلِیٍّ الدَّارِمِیُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَاقَ ہُوَ ابْنُ خُزَیْمَۃَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا شُعْبَۃُ عَنْ حَمَّادٍ عَنْ إِبْرَاہِیمَ عَنِ الأَسْوَدِ قَالَ: صَلَّیْتُ خَلْفَ عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ فِی السَّفَرِ وَالْحَضَرِ ، فَمَا کَانَ یَقْنُتُ إِلاَّ فِی صَلاَۃِ الْفَجْرِ۔ [صحیح لغیرہ۔ عند عبدالرزاق ۴۹۷۹، صحیح لغیرہ۔ وقد تقدم فی الذی قبلہ]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩১১২
جمعہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اس بات کا بیان کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے صبح کی نماز میں قنوت نہیں چھوڑی تھی بلکہ آپ نے قوم کے لیے دعا کرنا اور بعض قبائل پر ان کے یا قبائل کے نام لے کر بددعا کرنا چھوڑ دیا تھا
(٣١١٢) (ا) آدم بن ایاس شعبہ کے واسطے سے روایت کرتے ہیں کہ وہ نماز فجر کی دوسری رکعت میں قنوت پڑھتے تھے اور باقی نمازوں میں نہیں پڑھتے تھے۔
(۳۱۱۲) وَرَوَاہُ آدَمُ بْنُ أَبِی إِیَاسٍ عَنْ شُعْبَۃَ بِإِسْنَادِہِ وَقَالَ: فَکَانَ یَقْنُتُ فِی الرَّکْعَۃِ الثَّانِیَۃِ مِنْ صَلاَۃِ الْفَجْرِ ، وَلاَ یَقْنُتُ فِی سَائِرِ صَلَوَاتِہِ۔

أَخْبَرَنَاہُ أَبُو عَبْدِ اللَّہِ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ الْحَسَنِ حَدَّثَنَا إِبْرَاہِیمُ بْنُ الْحُسَیْنِ حَدَّثَنَا آدَمُ حَدَّثَنَا شُعْبَۃُ فَذَکَرَہُ۔

وَفِی ہَذَا دَلِیلٌ عَلَی اخْتِصَارٍ وَقَعَ فِی الْحَدِیثِ الَّذِی۔ [صحیح۔ وقد تقدم الکلام، علی اسنادہ فی الذی قبلہ]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩১১৩
جمعہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اس بات کا بیان کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے صبح کی نماز میں قنوت نہیں چھوڑی تھی بلکہ آپ نے قوم کے لیے دعا کرنا اور بعض قبائل پر ان کے یا قبائل کے نام لے کر بددعا کرنا چھوڑ دیا تھا
(٣١١٣) ابراہیم بیان کرتے ہیں کہ اسود اور عمرو بن میمون دونوں نقل کرتے ہیں کہ ہم نے حضرت عمر (رض) کے پیچھے فجر کی نماز پڑھی تو انھوں نے قنوت نہیں پڑھی۔
(۳۱۱۳) أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ الْحَسَنِ أَخْبَرَنَا حَاجِبُ بْنُ أَحْمَدَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحِیمِ بْنُ مُنِیبٍ حَدَّثَنَا الْفُضَیْلُ عَنْ مَنْصُورٍ عَنْ إِبْرَاہِیمَ أَنَّ الأَسْوَدَ وَعَمْرَو بْنَ مَیْمُونٍ قَالاَ: صَلَّیْنَا خَلْفَ عُمَرَ الْفَجْرَ فَلَمْ یَقْنُتْ۔

مَنْصُورٌ وَإِنْ کَانَ أَحْفَظَ وَأَوْثَقَ مِنْ حَمَّادِ بْنِ أَبِی سُلَیْمَانَ فَرِوَایَۃِ حَمَّادٍ فِی ہَذَا تُوَافِقُ الْمَذْہَبَ الْمَشْہُورَ عَنْ عُمَرَ فِی الْقُنُوتِ۔ [صحیح۔ عند عبدالرزاق ۴۹۴۸]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩১১৪
جمعہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اس بات کا بیان کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے صبح کی نماز میں قنوت نہیں چھوڑی تھی بلکہ آپ نے قوم کے لیے دعا کرنا اور بعض قبائل پر ان کے یا قبائل کے نام لے کر بددعا کرنا چھوڑ دیا تھا
(٣١١٤) (ا) عثمان نہدی سے روایت ہے کہ میں نے چھ سال تک سیدنا عمر (رض) کے پیچھے نماز پڑھی، وہ قنوت پڑھا کرتے تھے۔

(ب) سلیمان تیمی نے ابو عثمان سے یہ روایت نقل کی ہے کہ حضرت عمر (رض) نے صبح کی نماز میں قنوت پڑھی۔

(ج) اسی طرح ابو رافع نے حضرت عمر (رض) سے روایت کیا ہے جس کو ہم ان شاء اللہ ذکر کریں گے۔

(د) اس قسم کی بات میں اس کا قول معتبر ہوتا ہے جس نے مشاہدہ بھی کیا ہو اور یاد بھی رکھا ہو، نہ کہ اس کا قول جس نے نہ مشاہدہ کیا ہو اور نہ ہی یاد رکھا ہو۔ وباللہ التوفیق
(۳۱۱۴) وَقَدْ أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ وَأَبُو سَعِیدِ بْنُ أَبِی عَمْرٍو قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ: مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا أَسِیدُ بْنُ عَاصِمٍ حَدَّثَنَا سَعِیدُ بْنُ عَامِرٍ حَدَّثَنَا عَوْفٌ عَنْ أَبِی عُثْمَانَ النَّہْدِیُّ قَالَ: صَلَّیْتُ خَلْفَ عُمَرَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ سِتَّ سِنِینَ فَکَانَ یَقْنُتُ۔

وَرَوَاہُ سُلَیْمَانُ التَّیْمِیُّ عَنْ أَبِی عُثْمَانَ: أَنَّ عُمَرَ قَنَتَ فِی صَلاَۃِ الصُّبْحِ ، وَرَوَاہُ أَیْضًا أَبُو رَافِعٍ عَنْ عُمَرَ عَلَی مَا نَذْکُرُہُ إِنْ شَائَ اللَّہُ تَعَالَی۔

وَالْقَوْلُ فِی مِثْلِ ہَذَا قَوْلُ مَنْ شَاہَدَ وَحَفِظَ لاَ قَوْلَ مَنْ لَمْ یُشَاہِدْ وَلَمْ یَحْفَظْ ، وَبِاللَّہِ التَّوْفِیقُ۔

[صحیح۔ ہذا اسناد صحیح متصل]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩১১৫
جمعہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اس بات کا بیان کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے صبح کی نماز میں قنوت نہیں چھوڑی تھی بلکہ آپ نے قوم کے لیے دعا کرنا اور بعض قبائل پر ان کے یا قبائل کے نام لے کر بددعا کرنا چھوڑ دیا تھا
(٣١١٥) (ا) عبداللہ بن معقل بیان کرتے ہیں : حضرت علی (رض) نے فجر کی نماز میں قنوت کی۔

(ب) یہ قول سیدنا علی (رض) سے صحیح اور مشہور ہے۔
(۳۱۱۵) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ: مُحَمَّدُ بْنُ عَلِیِّ بْنِ خُشَیْشٍ التَّمِیمِیُّ الْمُقْرِئُ بِالْکُوفَۃِ أَخْبَرَنَا أَبُو إِسْحَاقَ إِبْرَاہِیمُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ الأَزْدِیُّ أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ حَازِمِ بْنِ أَبِی غَرَزَۃَ أَخْبَرَنَا عُبَیْدُ اللَّہِ بْنُ مُوسَی عَنْ سُفْیَانَ عَنْ أَبِی حَصِینٍ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ مَعْقِلٍ قَالَ: قَنَتَ عَلِیٌّ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ فِی الْفَجْرِ۔

وَہَذَا عَنْ عَلِیٍّ صَحِیحٌ مَشْہُورٌ۔ [صحیح۔ اخرجہ ابن ابی شیبۃ ۷۵۰۹]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩১১৬
جمعہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اس بات کا بیان کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے صبح کی نماز میں قنوت نہیں چھوڑی تھی بلکہ آپ نے قوم کے لیے دعا کرنا اور بعض قبائل پر ان کے یا قبائل کے نام لے کر بددعا کرنا چھوڑ دیا تھا
(٣١١٦) عبدالرحمن بن سوید کاہلی سے روایت ہے کہ گویا میں حضرت علی (رض) کو فجر کی نماز میں قنوت کرتے دیکھ رہا ہوں : ” اللَّہُمَّ إِنَّا نَسْتَعِینُکَ وَنَسْتَغْفِرُکَ ۔ “ ” اے اللہ ! ہم تجھ سے مدد مانگتے ہیں اور تجھ سے بخشش طلب کرتے ہیں۔ “
(۳۱۱۶) وَأَخْبَرَنَا أَبُو نَصْرِ بْنُ عَبْدِ الْعَزِیزِ بْنِ قَتَادَۃَ أَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ: مُحَمَّدُ بْنُ الْحَسَنِ بْنِ إِسْمَاعِیلَ السَّرَّاجُ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ غَنَّامٍ حَدَّثَنَا عَلِیُّ بْنُ حَکِیمٍ أَخْبَرَنَا شَرِیکٌ عَنْ فِطْرِ بْنِ خَلِیفَۃَ عَنْ حَبِیبِ بْنِ أَبِی ثَابِتٍ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ سُوَیْدٍ الْکَاہِلِیِّ قَالَ: کَأَنِّی أَسْمَعُ عَلِیًّا رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ فِی الْفَجْرِ حِینَ قَنَتَ وَہُوَ یَقُولُ: اللَّہُمَّ إِنَّا نَسْتَعِینُکَ وَنَسْتَغْفِرُکَ۔ [ضعیف۔ اخرجہ عبدالرزاق ۴۹۷۸]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩১১৭
جمعہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اس بات کا بیان کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے صبح کی نماز میں قنوت نہیں چھوڑی تھی بلکہ آپ نے قوم کے لیے دعا کرنا اور بعض قبائل پر ان کے یا قبائل کے نام لے کر بددعا کرنا چھوڑ دیا تھا
(٣١١٧) حضرت عرفجہ (رض) بیان کرتے ہیں کہ میں نے حضرت ابن مسعود (رض) کے پیچھے فجر کی نماز پڑھی تو انھوں نے قنوت نہیں پڑھی اور میں نے حضرت علی (رض) کے پیچھے نماز پڑھی تو انھوں نے قنوت پڑھی۔
(۳۱۱۷) أَخْبَرَنَا الإِمَامُ أَبُو الْفَتْحِ الْعُمَرِیُّ أَخْبَرَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ الشُّرَیْحِیُّ حَدَّثَنَا أَبُو الْقَاسِمِ الْبَغَوِیُّ حَدَّثَنَا عَلِیُّ بْنُ الْجَعْدِ أَخْبَرَنَا شَرِیکٌ عَنْ عُثْمَانَ بْنِ أَبِی زُرْعَۃَ عَنْ عَرْفَجَۃَ قَالَ: صَلَّیْتُ مَعَ ابْنِ مَسْعُودٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ صَلاَۃَ الْفَجْرِ فَلَمْ یَقْنُتْ ، وَصَلَّیْتُ مَعَ عَلِیٍّ فَقَنَتَ۔ [ضعیف۔ اخرجہ ابن الجعد ۲۱۴۹]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩১১৮
جمعہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اس بات کا بیان کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے صبح کی نماز میں قنوت نہیں چھوڑی تھی بلکہ آپ نے قوم کے لیے دعا کرنا اور بعض قبائل پر ان کے یا قبائل کے نام لے کر بددعا کرنا چھوڑ دیا تھا
(٣١١٨) ابورجاء بیان کرتے ہیں کہ سیدنا ابن عباس (رض) نے اس مسجد میں فجر کی نماز پڑھائی تو انھوں نے قنوت پڑھی اور یہ آیت تلاوت کی :{ وَقُومُوا لِلَّہِ قَانِتِینَ } [البقرۃ : ٢٣٨]” اور اللہ کے لیے فرمان بردار ہو کر کھڑے ہوجاؤ۔ “
(۳۱۱۸) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ وَأَبُو سَعِیدِ بْنُ أَبِی عَمْرٍو قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ: مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَاقَ أَخْبَرَنَا سَعِیدٌ ہُوَ ابْنُ عَامِرٍ عَنْ عَوْفٍ عَنْ أَبِی رَجَائٍ قَالَ: صَلَّی ابْنُ عَبَّاسٍ صَلاَۃَ الصُّبْحِ فِی ہَذَا الْمَسْجِدِ فَقَنَتَ وَقَرَأَ ہَذِہِ الآیَۃَ {وَقُومُوا لِلَّہِ قَانِتِینَ} [البقرۃ: ۲۳۸]۔ [صحیح۔ اسناد صحیح]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩১১৯
جمعہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اس بات کا بیان کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے صبح کی نماز میں قنوت نہیں چھوڑی تھی بلکہ آپ نے قوم کے لیے دعا کرنا اور بعض قبائل پر ان کے یا قبائل کے نام لے کر بددعا کرنا چھوڑ دیا تھا
(٣١١٩) (ا) عمرو بن مرہ بیان کرتے ہیں کہ میں نے ابن ابی لیلی کو حضرت براء (رض) سے حدیث نقل کرتے سنا کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) صبح کی نماز میں قنوت پڑھا کرتے تھے۔

عمرو کہتے ہیں : میں نے اس بات کا تذکرہ ابراہیم نخعی کے سامنے کیا تو انھوں نے فرمایا : وہ عبداللہ بن مسعود (رض) کے شاگردوں کی طرح نہیں ہے۔ وہ تو امراء کے شاگردوں جیسے تھے۔ وہ کہتے ہیں : میں واپس لوٹ آیا اور قنوت چھوڑ دی۔ تو مسجد والوں نے کہا : اللہ کی قسم ! ہم مسجد میں وہ چیز نہیں دیکھ رہے جو ہمیشہ سے ہماری مسجد میں ہو رہی تھی۔ فرماتے ہیں کہ میں نے دوبارہ قنوت شروع کردی تو ابراہیم نخعی تک یہ بات پہنچی تو وہ مجھے ملے اور فرمایا : یہ اس کی نماز پر مغلوب ہے۔

(ب) شیخ بیہقی (رح) فرماتے ہیں : یہ ابراہیم نخعی (رح) کا ناپسندیدہ عمل ہے۔ علم ایسا نہیں ہے کہ علم کی ہر بات عبداللہ بن مسعود (رض) کے شاگردوں کے پاس ہی پائی جائے اور ان کے علاوہ کسی دوسرے کے پاس نہ پائی جائے اور اس کو نہ لیا جائے گا بلکہ دوسری کو لیا جائے۔ بلکہ اگر عبداللہ بن مسعود کے شاگردوں سے زیادہ بلند مرتبہ والے سے روایت ہو اور راوی ثقہ ہو تو اسے لیا جائے گا اور عبدالرحمن بن ابی لیلی ثقہ راوی ہیں۔

عمرو بن مرہ نے اہل مسجد کے بارے میں خبر دی کہ یہ کام (قنوت کا اہتمام) ہمیشہ سے ان کی مسجد میں جاری تھا۔

اسی طرح ہمیں ایک دوسری سند سے سیدنا براء (رض) کی روایت پہنچی ہے کہ انھوں نے فجر کی نماز میں قنوت پڑھی۔
(۳۱۱۹) أَخْبَرَنَا أَبُو حَازِمٍ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو أَحْمَدَ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو الْقَاسِمِ: عَبْدُ اللَّہِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ الْعَزِیزِ الْبَغَوِیُّ بِبَغْدَادَ حَدَّثَنَا عَلِیٌّ یَعْنِی ابْنَ الْجَعْدِ أَخْبَرَنَا شُعْبَۃُ عَنْ عَمْرِو بْنِ مُرَّۃَ قَالَ سَمِعْتُ ابْنَ أَبِی لَیْلَی یُحَدِّثُ عَنِ الْبَرَائِ عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ- أَنَّہُ کَانَ یَقْنُتُ فِی الصُّبْحِ۔

قَالَ عَمْرٌو: فَذَکَرْتُ ذَلِکَ لإِبْرَاہِیمَ فَقَالَ: لَمْ یَکُنْ کَأَصْحَابِ عَبْدِ اللَّہِ ، کَانَ صَاحِبَ أُمَرَائٍ ۔

قَالَ: فَرَجَعْتُ فَتَرَکْتُ الْقُنُوتَ۔

فَقَالَ أَہْلُ الْمَسْجِدِ: تَاللَّہِ مَا رَأَیْنَا کَالْیَوْمِ قَطُّ شَیْئًا لَمْ یَزَلْ فِی مَسْجِدِنَا۔

قَالَ: فَرَجَعْتُ إِلَی الْقُنُوتِ فَبَلَغَ ذَلِکَ إِبْرَاہِیمَ فَلَقِیَنِی فَقَالَ: ہَذَا مَغْلُوبٌ عَلَی صَلاَتِہِ۔

قَالَ الشَّیْخُ: وَہَذَا مِنْ إِبْرَاہِیمَ النَّخَعِیِّ رَحِمَنَا اللَّہُ وَإِیَّاہُ غَیْرُ مَرْضِیٍّ لَیْسَ کُلُّ عِلْمٍ لاَ یُوجَدُ عِنْدَ أَصْحَابِ عَبْدِاللَّہِ بْنِ مَسْعُودٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ وَوُجِدَ عِنْدَ غَیْرِہِ لاَ یُؤْخَذُ بِہِ بَلْ یُؤْخَذُ بِہِ إِذَا کَانَ أَعَلَی مِنْ أَصْحَابِ عَبْدِ اللَّہِ وَکَانَ الرَّاوِی ثِقَۃً ، وَعَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ أَبِی لَیْلَی ثِقَۃٌ ، وَقَدْ أَخْبَرَ عَمْرُو بْنُ مُرَّۃَ عَنْ أَہْلِ الْمَسْجِدِ أَنَّہُ لَمْ یَزَلْ فِی مَسْجِدِہِمْ۔ وَرُوِّینَا عَنِ الْبَرَائِ بْنِ عَازِبٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ مِنْ وَجْہٍ آخَرَ أَنَّہُ قَنَتَ فِی صَلاَۃِ الْفَجْرِ۔ [صحیح۔ اخرجہ ابن الجعد ۷۱]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩১২০
جمعہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اس بات کا بیان کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے صبح کی نماز میں قنوت نہیں چھوڑی تھی بلکہ آپ نے قوم کے لیے دعا کرنا اور بعض قبائل پر ان کے یا قبائل کے نام لے کر بددعا کرنا چھوڑ دیا تھا
(٣١٢٠) عبید بن براء سیدنا براء (رض) سے روایت کرتے ہیں کہ انھوں نے فجر کی نماز میں قنوت پڑھی۔
(۳۱۲۰) أَخْبَرَنَاہُ أَبُو عَلِیٍّ الرُّوذْبَارِیُّ أَخْبَرَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ مُحَمَّدٍ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا عَبَّاسُ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا قَبِیصَۃُ بْنُ عُقْبَۃَ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ عَنْ مُحَارِبِ بْنِ دِثَارٍ عَنْ عُبَیْدِ بْنِ الْبَرَائِ عَنِ الْبَرَائِ : أَنَّہُ قَنَتَ فِی الْفَجْرِ۔

[صحیح۔ اخرجہ ابن ابی شیبۃ ۷۰۱۰]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩১২১
جمعہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ قنوت رکوع کے بعد پڑھنے کا بیان
(٣١٢١) حضرت ابوہریرہ (رض) بیان کرتے ہیں : اللہ کی قسم ! میں تمہیں رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) جیسی نماز پڑھاؤں گا۔ پھر آپ (رض) صبح کی نماز کی دوسری رکعت میں سَمِعَ اللَّہُ لِمَنْ حَمِدَہُ کہنے کے بعد قنوت پڑھتے تھے۔ جس میں مومنوں کے لیے دعا کرتے اور کفار کے لیے بددعا کرتے۔
(۳۱۲۱) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو سَہْلِ بْنُ زِیَادٍ الْقَطَّانُ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عِیسَی الْقَاضِی حَدَّثَنَا أَبُو نُعَیْمٍ حَدَّثَنَا شَیْبَانُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ یَحْیَی بْنِ أَبِی کَثِیرٍ عَنْ أَبِی سَلَمَۃَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ قَالَ: وَاللَّہِ لأَنَّا أَقْرَبُکُمْ صَلاَۃً بِرَسُولِ اللَّہِ -ﷺ-۔فَکَانَ أَبُو ہُرَیْرَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ یَقْنُتُ فِی الرَّکْعَۃِ الأَخِیرَۃِ مِنْ صَلاَۃِ الصُّبْحِ بَعْدَ مَا یَقُولُ سَمِعَ اللَّہُ لِمَنْ حَمِدَہُ فَیَدْعُو لِلْمُؤْمِنِینَ وَیَلْعَنُ الْکَافِرِینَ۔ [صحیح۔ وقد تقدم برقم ۳۰۸۹]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩১২২
جمعہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ قنوت رکوع کے بعد پڑھنے کا بیان
(٣١٢٢) سیدنا انس (رض) سے روایت ہے کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے رکوع کے بعد ایک ماہ تک قنوت پڑھی، آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) عرب کے بعض قبیلوں پر بددعا کرتے تھے۔
(۳۱۲۲) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو الْحَسَنِ: عَلِیُّ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ سَخْتَوَیْہِ الْعَدْلُ أَخْبَرَنَا أَبُو مُسْلِمٍ أَنَّ مُسْلِمَ بْنَ إِبْرَاہِیمَ حَدَّثَہُمْ حَدَّثَنَا ہِشَامٌ عَنْ قَتَادَۃَ عَنْ أَنَسٍ: أَنَّ النَّبِیَّ -ﷺ- قَنَتَ شَہْرًا بَعْدَ الرُّکُوعِ ، یَدْعُو عَلَی أَحْیَائٍ مِنْ أَحْیَائِ الْعَرَبِ۔

رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ مُسْلِمِ بْنِ إِبْرَاہِیمَ۔ [صحیح۔ اخرجہ البخاری ۳۸۶۱]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩১২৩
جمعہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ قنوت رکوع کے بعد پڑھنے کا بیان
(٣١٢٣) حضرت انس بن مالک (رض) سے روایت ہے کہ ان سے کسی نے پوچھا کہ کیا رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے صبح کی نماز میں قنوت (نازلہ) پڑھی ہے ؟ انھوں نے فرمایا : ہاں۔ پھر دریافت کیا گیا کہ رکوع سے پہلے یا بعد میں ؟ انھوں نے فرمایا : رکوع کے بعد مختصر سے وقت میں۔ راوی کہتے ہیں کہ میں نہیں جانتا کہ مختصر قنوت کا ذکر کیا یا قیام کا۔

یہ سلیمان کی حدیث کے الفاظ ہیں اور مسدد کی حدیث میں ہے کہ سیدنا انس (رض) سے دریافت کیا گیا : کیا نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے صبح کی نماز میں قنوت (نازلہ) رکوع سے پہلے پڑھی ہے یا بعد میں ؟ انھوں نے فرمایا : رکوع کے بعد مختصر مدت کے لیے۔
(۳۱۲۳) أَخْبَرَنَا أَبُو الْخَیْرِ: جَامِعُ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ مَہْدِیٍّ الْوَکِیلُ أَخْبَرَنَا أَبُو طَاہِرٍ الْمُحَمَّدَابَاذِیُّ حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ سَعِیدٍ الدَّارِمِیُّ حَدَّثَنَا سُلَیْمَانُ بْنُ حَرْبٍ

(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَمْرٍو الأَدِیبُ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ الإِسْمَاعِیلِیُّ أَخْبَرَنَا یُوسُفُ الْقَاضِی حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ قَالاَ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَیْدٍ عَنْ أَیُّوبَ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ سِیرِینَ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ: أَنَّہُ سُئِلَ ہَلْ قَنَتَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- فِی صَلاَۃِ الصُّبْحِ؟ قَالَ: نَعَمْ۔فَقِیلَ لَہُ: قَبْلَ الرُّکُوعِ أَوْ بَعْدَہُ؟ قَالَ: بَعْدَ الرُّکُوعِ یَسِیرًا؟ قَالَ: فَلاَ أَدْرِی الْیَسِیرَ الْقِیَامَ أَوِ الْقُنُوتَ۔لَفْظُ حَدِیثِ سُلَیْمَانَ وَفِی حَدِیثِ مُسَدَّدٍ: سُئِلَ أَنَسُ بْنُ مَالِکٍ قَنَتَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- فِی صَلاَۃِ الصُّبْحِ قَبْلَ الرُّکُوعِ أَوْ بَعْدَ الرُّکُوعِ قَالَ بَعْدَ الرُّکُوعِ یَسِیرًا۔

رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ مُسَدَّدٍ۔ [صحیح۔ اخرجہ البخاری ۹۵۶]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩১২৪
جمعہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ قنوت رکوع کے بعد پڑھنے کا بیان
(٣١٢٤) محمد بن سیرین بیان کرتے ہیں کہ میں نے حضرت انس (رض) سے پوچھا : کیا رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے صبح کی نماز میں قنوت پڑھی ہے ؟ انھوں نے فرمایا : ہاں رکوع کے بعد۔ پھر ان سے پوچھا گیا کہ کیا رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے صبح کی نماز میں قنوت پڑھی ہے ؟ انھوں نے فرمایا : ہاں رکوع کے بعد مختصر مدت کے لیے۔
(۳۱۲۴) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنِی أَبُو عَمْرِو بْنُ أَبِی جَعْفَرٍ أَخْبَرَنَا أَبُو یَعْلَی حَدَّثَنَا زُہَیْرُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِیلُ عَنْ أَیُّوبَ عَنْ مُحَمَّدٍ قَالَ قُلْتُ لأَنَسٍ: ہَلْ قَنَتَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- فِی صَلاَۃِ الصُّبْحِ؟ قَالَ: نَعَمْ بَعْدَ الرُّکُوعِ۔ثُمَّ سُئِلَ بَعْدَ ذَلِکَ: ہَلْ قَنَتَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- فِی صَلاَۃِ الصُّبْحِ؟ قَالَ: نَعَمْ بَعْدَ الرُّکُوعِ یَسِیرًا۔

رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ زُہَیْرِ بْنِ حَرْبٍ وَغَیْرِہِ۔ [صحیح۔ وقد تقدم فی الذی قبلہ]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩১২৫
جمعہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ قنوت رکوع کے بعد پڑھنے کا بیان
(٣١٢٥) (ا) عاصم احول بیان کرتے ہیں کہ میں نے سیدنا انس بن مالک (رض) سے قنوت کے بارے میں دریافت کیا تو انھوں نے فرمایا : رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) قنوت پڑھتے تھے۔ میں نے کہا : رکوع سے پہلے یا بعد میں ؟ انھوں نے فرمایا : رکوع سے پہلے۔ میں نے کہا : فلاں صاحب آپ سے روایت کرتے ہیں کہ آپ نے فرمایا : رکوع کے بعد ہے۔ انھوں نے فرمایا : وہ صاحب غلط کہتے ہیں۔ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ایک مہینے تک قنوت پڑھی تھی وہ بھی رکوع کے بعد۔ ہوا یہ تھا کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے صحابہ میں سے ستر قاریوں کو مشرکین کی ایک قوم (بنی عامر) کی طرف (ان کو تعلیم دینے کے لیے) بھیجا تھا لیکن انھیں ان لوگوں کے علاوہ مشرکوں کی ایک قوم نے شہید کردیا۔ ان کے اور آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے درمیان عہد تھا لیکن انھوں نے عہد شکنی کی تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ایک ماہ تک ان کے خلاف بددعا کرتے رہے۔

(ب) عاصم احول سے مروی ہے کہ قنوت رکوع کے بعد ہے۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ایک مہینہ تک قنوت پڑھی تھی۔ یہ ان قراء کے قاتلوں پر بددعا تھی۔ انھیں یہ وہم ہوا ہے کہ قنوت رکوع سے پہلے بھی ہے اور بعد میں بھی۔ حالانکہ یہ رکوع سے پہلے ہی ہے۔

(ج) عبدالعزیز بن صہیب نے حضرت انس (رض) سے قراء کے قصے کے بارے میں روایت نقل کی ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ایک ماہ تک صبح کی نماز میں ان پر بددعا کی۔

اور یہ قنوت کی ابتدا تھی۔ ہم اس سے پہلے قنوت نہیں پڑھتے تھے۔

(د) پھر عبدالعزیز نے روایت کیا کہ ایک شخص نے حضرت انس (رض) سے قنوت کے بارے میں دریافت کیا کہ کیا وہ رکوع سے پہلے ہے یا قراءت سے فارغ ہونے کے بعد ؟ انھوں نے فرمایا : وہ قراءت سے فراغت کے بعد ہے۔

(ہ) اور ہمیں ابوہریرہ (رض) سے قراء کے قصے کے علاوہ روایت پہنچی ہے کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی قنوت رکوع کے بعد تھی۔ اسی طرح ابن عمر (رض) سے منقول ہے۔
(۳۱۲۵) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ: عَلِیُّ بْنُ مُحَمَّدٍ الْمُقْرِئُ أَخْبَرَنَا الْحَسَنُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَاقَ وَأَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ بْنُ أَبِی الْمَعْرُوفِ أَخْبَرَنَا مَخْلَدُ بْنُ جَعْفَرٍ قَالاَ حَدَّثَنَا یُوسُفُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَاحِدِ بْنُ زِیَادٍ حَدَّثَنَا عَاصِمٌ الأَحْوَلُ قَالَ: سَأَلْتُ أَنَسَ بْنَ مَالِکٍ عَنِ الْقُنُوتِ فَقَالَ: قَدْ کَانَ الْقُنُوتُ ۔ قُلْتُ: قَبْلَ الرُّکُوعِ أَوْ بَعْدَہُ؟ قَالَ: قَبْلَہُ۔قُلْتُ: إِنَّ فُلاَنًا أَخْبَرَنِی عَنْکَ أَنَّکَ قُلْتُ بَعْدَ الرُّکُوعِ۔قَالَ: کَذَبَ إِنَّمَا قَنَتَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- بَعْدَ الرُّکُوعِ شَہْرًا ، أَنَّہُ کَانَ بَعَثَ قَوْمًا ، یُقَالُ لَہُمُ الْقُرَّائُ زُہَائَ سَبْعِینَ رَجُلاً إِلَی قَوْمٍ مِنَ الْمُشْرِکِینَ ، فَقَتَلَہُمْ قَوْمٌ مُشْرِکُونَ دُونَ أُولَئِکَ ، وَکَانَ بَیْنَہُمْ وَبَیْنَ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- عَہْدٌ ، فَقَنَتَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- شَہْرًا یَدْعُو عَلَیْہِمْ۔

رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ مُسَدَّدٍ کَذَا فِی ہَذِہِ الرِّوَایَۃِ عَنْ عَاصِمٍ الأَحْوَلِ: إِنَّ الْقُنُوتَ بَعْدَ الرُّکُوعِ، إِنَّمَا کَانَ شَہْرًا حِینَ کَانَ یَدْعُو عَلَی الَّذِینَ قَتَلُوا الْقُرَّائَ ، وَأَوْہَمَ أَنَّ الْقُنُوتَ قَبْلَ ذَلِکَ وَبَعْدَہُ إِنَّمَا ہُوَ قَبْلَ الرُّکُوعِ۔

وَرَوَی عَبْدُ الْعَزِیزِ بْنُ صُہَیْبٍ عَنْ أَنَسٍ فِی قِصَّۃِ الْقُرَّائِ قَالَ: فَدَعَا رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- شَہْرًا عَلَیْہِمْ فِی صَلاَۃِ الْغَدَاۃِ ، وَذَلِکَ بَدْئُ الْقُنُوتِ ، وَمَا کُنَّا نَقْنُتُ۔

ثُمَّ رَوَی عَبْدُ الْعَزِیزِ: أَنَّ رَجُلاً سَأَلَ أَنَسًا عَنِ الْقُنُوتِ أَبَعْدَ الرُّکُوعِ أَوْ عِنْدَ الْفَرَاغِ مِنَ الْقِرَائَ ۃِ۔قَالَ: لاَ بَلْ عِنْدَ الْفَرَاغِ مِنَ الْقِرَائَ ۃِ۔

وَقَدْ رُوِّینَا عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ فِی غَیْرِ قِصَّۃِ الْقُرَّائِ : إِنَّ قُنُوتَ النَّبِیِّ -ﷺ- فِیہِ کَانَ بَعْدَ الرُّکُوعِ وَکَذَلِکَ عَنِ ابْنِ عُمَرَ۔ [صحیح۔ اخرجہ البخاری ۹۵۷]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩১২৬
جمعہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ قنوت رکوع کے بعد پڑھنے کا بیان
(٣١٢٦) ابوہریرہ (رض) بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) جب رکوع سے اپنی کمر اٹھاتے تو کہتے ” سَمِعَ اللَّہُ لِمَنْ حَمِدَہُ ، رَبَّنَا وَلَکَ الْحَمْدُ “ پھر لوگوں کے لیے ان کا نام لے لے کر دعا کرتے اور فرماتے : ” اللہم انج الولید۔۔۔ اے اللہ ! ولید بن ولید کو نجات دے اور سلمہ بن ہشام، عیاش بن ابی ربیعہ اور کمزور مسلمانوں کو نجات دے، اے اللہ ! کفار مضر پر اپنی پکڑ مضبوط کر اور اس عذاب کو ان پر مدت طویل تک مسلط رکھ۔ مضر قبیلے والے ان دنوں رسول اللہ کے مخالف تھے۔
(۳۱۲۶) أَخْبَرَنَا أَبُو عَلِیٍّ الرُّوذْبَارِیُّ بِطَوْسٍ أَخْبَرَنَا أَبُو النَّضْرِ: مُحَمَّدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ یُوسُفَ الْفَقِیہُ وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ: أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدُوسٍ قَالاَ حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ سَعِیدٍ الدَّارِمِیُّ قَالَ قَرَأْنَا عَلَی أَبِی الْیَمَانِ أَنَّ شُعَیْبَ بْنَ أَبِی حَمْزَۃَ أَخْبَرَہُ عَنِ الزُّہْرِیِّ أَخْبَرَنِی أَبُو بَکْرِ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ الْحَارِثِ بْنِ ہِشَامٍ وَأَبُو سَلَمَۃَ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عَوْفٍ قَالاَ

قَالَ أَبُو ہُرَیْرَۃَ: کَانَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- حِینَ یَرْفَعُ صُلْبَہُ فَیَقُولُ: ((سَمِعَ اللَّہُ لِمَنْ حَمِدَہُ ، رَبَّنَا وَلَکَ الْحَمْدُ))۔یَدْعُو لِرِجَالٍ فَیُسَمِّیہِمْ بِأَسْمَائِہِمْ فَیَقُولُ: ((اللَّہُمْ أَنْجِ الْوَلِیدَ بْنَ الْوَلِیدِ وَسَلَمَۃَ بْنَ ہِشَامٍ وَعَیَّاشَ بْنَ أَبِی رَبِیعَۃَ وَالْمُسْتَضْعَفِینَ مِنَ الْمُؤْمِنِینَ ، اللَّہُمَّ اشْدُدْ وَطْأَتَکَ عَلَی مُضَرَ ، وَاجْعَلْہَا عَلَیْہِمْ سِنِینَ کَسِنِی یُوسُفَ))، وَأَہْلُ الْمَشْرِقِ مِنْ مُضَرَ یَوْمَئِذٍ مُخَالِفُونَ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ-۔

رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ أَبِی الْیَمَانِ۔ [صحیح۔ وقد تقدم برقم ۳۰۸۴ ومابعدہ]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩১২৭
جمعہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ قنوت رکوع کے بعد پڑھنے کا بیان
(٣١٢٧) سالم بن عبداللہ اپنے والد سے روایت کرتے ہیں کہ انھوں نے نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو فجر کی نماز میں رکوع سے سر اٹھانے کے بعد یہ فرماتے ہوئے سنا : ” اے اللہ ! فلاں اور فلاں پر لعنت بھیج۔ “ یہ کلمات سَمِعَ اللَّہُ لِمَنْ حَمِدَہُ ، رَبَّنَا وَلَکَ الْحَمْدُ کہنے کے بعد کہتے تھے تو باری تعالیٰ نے یہ آیت نازل فرمائی :{ لَیْسَ لَکَ مِنَ الأَمْرِ شَیْئٌ} [آل عمران : ١٢٨]
(۳۱۲۷) أَخْبَرَنَا أَبُو عَلِیٍّ الرُّوذْبَارِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو النَّضْرِ الْفَقِیہُ حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ سَعِیدٍ حَدَّثَنَا نُعَیْمُ بْنُ حَمَّادٍ حَدَّثَنَا ابْنُ الْمُبَارَکِ أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ عَنِ الزُّہْرِیِّ عَنْ سَالِمِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ حَدَّثَہُ عَنْ أَبِیہِ: أَنَّہُ سَمِعَ النَّبِیَّ -ﷺ- إِذَا رَفَعَ رَأْسَہُ مِنَ الرُّکُوعِ فِی الرَّکْعَۃِ الآخِرَۃِ مِنَ الْفَجْرِ قَالَ: ((اللَّہُمَّ الْعَنْ فُلاَنًا وَفُلاَنًا وَفُلاَنًا))۔بَعْدَ مَا یَقُولُ: ((سَمِعَ اللَّہُ لِمَنْ حَمِدَہُ ، رَبَّنَا لَکَ الْحَمْدُ))۔فَأَنْزَلَ اللَّہُ عَزَّ وَجَلَّ {لَیْسَ لَکَ مِنَ الأَمْرِ شَیْئٌ} [آل عمران: ۱۲۸] الآیَۃُ۔

رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ۔ [صحیح۔ تقدم رقم ۳۰۹۳]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩১২৮
جمعہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ قنوت رکوع کے بعد پڑھنے کا بیان
(٣١٢٨) سالم بن عبداللہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) صفوان بن امیہ، سہیل بن عمرو اور حارث بن ہشام پر بددعا کرتے تھے تو یہ آیت نازل ہوئی :{ لَیْسَ لَکَ مِنَ الأَمْرِ شَیْئٌ} ۔۔۔سے { ظَالِمُونَ } تک۔ [آل عمران : ١٢٨] ” اے پیغمبر آپ کے اختیار میں کچھ نہیں۔ اللہ تعالیٰ چاہے تو ان کی توبہ قبول فرما لے یا عذاب دے کیونکہ وہ ظالم ہیں۔ “
(۳۱۲۸) عَنْ یَحْیَی بْنِ عَبْدِ اللَّہِ السُّلَمِیِّ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ الْمُبَارَکِ بِإِسْنَادِہِ وَزَادَ فَقَالَ وَعَنْ حَنْظَلَۃَ بْنِ أَبِی سُفْیَانَ قَالَ سَمِعْتُ سَالِمَ بْنَ عَبْدِ اللَّہِ یَقُولُ: کَانَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- یَدْعُو عَلَی صَفْوَانَ بْنِ أُمَیَّۃَ وَسُہَیْلِ بْنِ عَمْرٍو وَالْحَارِثِ بْنِ ہِشَامٍ فَنَزَلَتْ {لَیْسَ لَکَ مِنَ الأَمْرِ شَیْئٌ} إِلَی قَوْلِہِ {ظَالِمُونَ} [آل عمران: ۱۲۸]

[ضعیف۔ اخرجہ ابن المبارک فی الجہاد ۵۷]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩১২৯
جمعہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ قنوت رکوع کے بعد پڑھنے کا بیان
(٣١٢٩) ایک دوسری سند سے یہی روایت مروی ہے۔
(۳۱۲۹) أَخْبَرَنَاہُ أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنِی أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدٍ النَّسَوِیُّ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ شَاکِرٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدٌ ہُوَ الْبُخَارِیُّ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ عَبْدِ اللَّہِ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ فَذَکَرَہُ۔

وَقَدْ رُوِیَ ہَذَا عَنْ عُمَرَ بْنِ حَمْزَۃِ عَنْ سَالِمٍ عَنْ أَبِیہِ مَوْصُولاً إِلاَّ أَنَّہُ ذَکَرَ أَبَا سُفْیَانَ بَدَلَ سُہَیْلٍ۔

[صحیح۔ (بحوالہ) تقدم فی الذی قبلہ]
tahqiq

তাহকীক: