আসসুনানুল কুবরা (বাইহাক্বী) (উর্দু)

السنن الكبرى للبيهقي

جمعہ کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ

মোট হাদীস ১০৪৯ টি

হাদীস নং: ৩০৭০
جمعہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جہری قراءت کی کیفیت کا بیان
(٣٠٧٠) (ا) ابن عباس (رض) فرماتے ہیں کہ یہ آیت جب نازل ہوئی تو رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اس وقت مکہ میں چھپ کر عبادت کرتے تھے۔ آپ جب نماز پڑھتے تو اونچی قراءت کرتے۔ جب مشرکوں نے قرآن سنا تو انھوں نے قرآن کو برا بھلا کہا اور قرآن نازل والے اور لے کر آنے والے کو بھی برا بھلا کہا تو اللہ تعالیٰ نے اپنے نبی کو فرمایا : { وَلاَ تَجْہَرْ بِصَلاَتِکَ وَلاَ تُخَافِتْ بِہَا } [الاعراف : ١١٠] ” کہ اے نبی ! نہ اپنی نماز میں اونچی آواز سے قرات کر اور نہ ہی بالکل آہستہ پڑھ۔ “ یعنی اتنی آواز سے پڑھو کہ صرف اپنے ساتھیوں کو سناؤ۔ { وَابْتَغِ بَیْنَ ذَلِکَ سَبِیلاً } ” اور اس کا کوئی درمیانی راستہ تلاش کریں۔ “ یعنی اتنی آواز سے پڑھو کہ آپ کے ساتھی قرآن سن کر یاد کرلیں۔

(ب) امام مسلم (رح) نے بھی اپنی صحیح میں یہ حدیث اپنی سند سے روایت کی ہے۔ اس کے آخر میں ہے کہ اللہ تعالیٰ نے اپنے نبی کو فرمایا : { وَلاَ تَجْہَرْ بِصَلاَتِکَ } [الاعراف : ١١٠] ” اور اپنی نماز میں اونچی قراءت نہ کر۔ “ تاکہ مشرکین آپ کی قرات نہ سن لیں { وَلاَ تُخَافِتْ بِہَا } [الاعراف ] ” اور نہ ہی بہت زیادہ آہستہ۔ “ بلکہ اپنے ساتھیوں کو قرآن سناؤ { وَابْتَغِ بَیْنَ ذَلِکَ سَبِیلًا } [الاعراف : ١١٠] ” اور اس کوئی درمیانی راستہ تلاش کر۔ “ یعنی اتنی آواز سے پڑھو کہ آپ کے صحابہ آپ سے سن کر یاد کرلیں۔
(۳۰۷۰) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ إِسْحَاقَ الْفَقِیہُ أَخْبَرَنَا أَبُو مُسْلِمٍ حَدَّثَنَا حَجَّاجُ بْنُ مِنْہَالٍ حَدَّثَنَا ہُشَیْمٌ عَنْ أَبِی بِشْرٍ عَنْ سَعِیدِ بْنِ جُبَیْرٍ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ: نَزَلَتْ ہَذِہِ الآیَۃُ وَالنَّبِیُّ -ﷺ- مُتَوَارٍ بِمَکَّۃَ ، فَکَانَ إِذَا صَلَّی رَفَعَ صَوْتَہُ ، فَإِذَا سَمِعَ ذَلِکَ الْمُشْرِکُونَ سَبُّوا الْقُرْآنَ وَمَنْ نَزَلَ بِہِ وَمَنْ جَائَ بِہِ ، فَقَالَ اللَّہُ عَزَّ وَجَلَّ لِنَبِیِّہِ -ﷺ- {وَلاَ تَجْہَرْ بِصَلاَتِکَ وَلاَ تُخَافِتْ بِہَا} أَسْمِعْ أَصْحَابَکَ {وَابْتَغِ بَیْنَ ذَلِکَ سَبِیلاً} أَسْمِعْہُمُ الْقُرْآنَ حَتَّی یَأْخُذُوا عَنْکَ۔

رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ حَجَّاجِ بْنِ مِنْہَالٍ۔ وَرَوَاہُ مُسْلِمٌ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ الصَّبَّاحِ وَعَمْرٍو النَّاقِدِ عَنْ ہُشَیْمٍ إِلاَّ أَنَّہُ قَالَ فِی الْحَدِیثِ فَقَالَ اللَّہُ لِنَبِیِّہِ -ﷺ- {وَلاَ تَجْہَرْ بِصَلاَتِکَ} فَیَسْمَعَ الْمُشْرِکُونَ قِرَائَ تَکَ {وَلاَ تُخَافِتْ بِہَا} عَنْ أَصْحَابِکَ ، أَسْمِعْہُمُ الْقُرْآنَ {وَلاَ تَجْہَرْ} ذَلِکَ الْجَہْرَ {وَابْتَغِ بَیْنَ ذَلِکَ سَبِیلاً} قَالَ یَقُولُ: بَیْنَ الْجَہْرِ وَالْمُخَافَتَۃِ۔ [صحیح۔ اخرجہ البخاری ۷۴۹۰]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০৭১
جمعہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جہری قراءت کی کیفیت کا بیان
(٣٠٧١) ایک دوسری سند سے بھی یہ حدیث منقول ہے۔
(۳۰۷۱) أَخْبَرَنَاہُ أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنِی أَحْمَدُ بْنُ سَہْلٍ الْبُخَارِیُّ حَدَّثَنَا صَالِحُ بْنُ مُحَمَّدٍ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الصَّبَّاحِ حَدَّثَنَا ہُشَیْمٌ فَذَکَرَہُ۔ [صحیح۔ و قد تقدم فی الذی قبلہ]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০৭২
جمعہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جہری قراءت کی کیفیت کا بیان
(٣٠٧٢) (ا) ابو سہیل اپنے والد سے روایت کرتے ہیں کہ سیدنا عمر بن خطاب (رض) نماز میں جہری قراءت کیا کرتے تھے اور ان کی قراءت کی آواز ” بلاط “ میں ابو جہم کے گھر کے پاس سنی جاسکتی تھی۔

(ب) ابو عبداللہ بوشنجی بیان کرتے ہیں کہ بلاط مدینہ کے قریب ایک جگہ کا نام ہے جو بازار کے قریب ہے۔

(ج) امام بیہقی (رح) فرماتے ہیں : حضرت عمر (رض) اس وقت جہری قراءت کرتے تھے جب مشرکین کی طرف سے دخل اندازی کا خوف تھا۔
(۳۰۷۲) أَخْبَرَنَا أَبُو أَحْمَدَ الْمِہْرَجَانِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ جَعْفَرٍ الْمُزَکِّی حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ الْبُوشَنْجِیُّ حَدَّثَنَا ابْنُ بُکَیْرٍ حَدَّثَنَا مَالِکٌ عَنْ عَمِّہِ أَبِی سُہَیْلٍ عَنْ أَبِیہِ: أَنَّ عُمَرَ بْنَ الْخَطَّابِ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ کَانَ یَجْہَرُ بِالْقِرَائَ ۃِ فِی الصَّلاَۃِ ، وَأَنَّ قِرَائَ تَہُ کَانَتْ تُسْمَعُ عِنْدَ دَارِ أَبِی جَہْمٍ بِالْبَلاَطِ۔

قَالَ أَبُو عَبْدِ اللَّہِ ہُوَ الْبُوشَنْجِیُّ رَحِمَہُ اللَّہُ: الْبَلاَطُ مَوْضِعٌ بِالْمَدِینَۃِ قَرِیبٌ مِنَ السُّوقِ۔

قَالَ الشَّیْخُ رَحِمَہُ اللَّہُ: وَلَمْ یَکُنْ فِی الْوَقْتِ الَّذِی جَہْرَ فِیہِ عُمَرُ ہَذَا الْجَہْرُ مَا کَانَ فِی وَقْتِ نُزُولِ الآیَۃِ مِنْ خَوْفِ الْمُشْرِکِینَ أَنْ یَنَالُوا مِنْہُ۔ [صحیح۔ اخرجہ مالک فی الموطا ۱۸۰]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০৭৩
جمعہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ امام کے دو سکتوں کا بیان
(٣٠٧٣) ابوہریرہ (رض) بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) جب نماز کے لیے تکبیر (تحریمہ) کہتے تو قراءت سے تھوڑی دیر پہلے خاموش رہتے۔ میں نے عرض کیا : میرے ماں باپ آپ پر قربان ہوں، تکبیر اور قراءت کے درمیان آپ جو سکوت کرتے ہیں اس میں کیا پڑھتے ہیں ؟ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : میں پڑھتا ہوں اللہم باعد بینی۔۔۔ ” اے اللہ ! میرے اور میرے گناہوں کے درمیان دوری ڈال دے، جس طرح تو نے مشرق و مغرب کے درمیان دوری ڈال دی۔ اے باری تعالیٰ ! مجھے میرے گناہوں سے اس طرح پاک صاف کر دے جس طرح سفید کپڑا میل کچیل سے صاف کیا جاتا ہے۔ الٰہی ! میرے گناہ مجھ سے دھو ڈال برف، پانی اور اولوں کے ساتھ۔ “
(۳۰۷۳) أَخْبَرَنَا أَبُوالْحَسَنِ: عَلِیُّ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ عَبْدَانَ أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ عُبَیْدٍالصَّفَّارُ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ إِسْحَاقَ الْقَاضِی حَدَّثَنَا عَلِیُّ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ حَدَّثَنَا جَرِیرُ بْنُ عَبْدِ الْحَمِیدِ عَنْ عُمَارَۃَ بْنِ الْقَعْقَاعِ عَنْ أَبِی زُرْعَۃَ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ قَالَ: کَانَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- إِذَا کَبَّرَ فِی الصَّلاَۃِ سَکَتَ ہُنَیَّۃً قَبْلَ أَنْ یَقْرَأَ قُلْتُ: یَا رَسُولَ اللَّہِ بِأَبِی أَنْتَ وَأُمِّی أَرَأَیْتَکَ سُکُوتَکَ بَیْنَ التَّکْبِیرِ وَالْقِرَائَ ۃِ مَا تَقُولُ؟ قَالَ: أَقُولُ ((اللَّہُمَّ بَاعِدْ بَیْنِی وَبَیْنَ خَطَایَایَ کَمَا بَاعَدْتَ بَیْنَ الْمَشْرِقِ وَالْمَغْرِبِ ، اللَّہُمَّ نَقِّنِی مِنْ خَطَایَایَ کَمَا یُنَقَّی الثَّوْبُ الأَبْیَضُ مِنَ الدَّنَسِ ، اللَّہُمَّ اغْسِلْنِی مِنْ خَطَایَایَ بِالثَّلْجِ وَالْمَائِ وَالْبَرَدِ))۔ [صحیح۔ اخرجہ البخاری ۷۴۴]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০৭৪
جمعہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ امام کے دو سکتوں کا بیان
(٣٠٧٤) عمارہ بن قعقاع کی سند سے اسی جیسی حدیث منقول ہے۔
(۳۰۷۴) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ عُمَرَ الضَّبِّیُّ حَدَّثَنَا أَبُو کَامِلٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَاحِدِ حَدَّثَنَا عُمَارَۃُ بْنُ الْقَعْقَاعِ فَذَکَرَہُ بِنَحْوِہِ۔

رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ مُوسَی بْنِ إِسْمَاعِیلَ عَنْ عَبْدِ الْوَاحِدِ بْنِ زِیَادٍ وَرَوَاہُ مُسْلِمٌ عَنْ أَبِی کَامِلٍ وَعَنْ زُہَیْرِ بْنِ حَرْبٍ عَنْ جَرِیرٍ۔ [صحیح۔ وقد تقدم فی الذی قبلہ، مخرج سابق]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০৭৫
جمعہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ امام کے دو سکتوں کا بیان
(٣٠٧٥) سعید بن سمعان سے روایت ہے کہ ہمارے پاس سیدنا ابوہریرہ (رض) مسجد بنو زریق میں تشریف لائے اور فرمایا : تین کام ایسے ہیں جنہیں رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کیا کرتے تھے اور لوگوں نے انھیں چھوڑ دیا ہے : (١) آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) جب نماز شروع کرتے تو اچھی طرح ہاتھ پھیلا کر کانوں تک اٹھاتے اور قراءت کے بعد کچھ دیر خاموش رہتے جس میں اللہ سے اس کے فضل کا سوال کرتے اور رکوع میں جاتے اور اٹھتے وقت تکبیر کہتے تھے۔ اس روایت میں بعد القرأۃ کے الفاظ ہیں۔
(۳۰۷۵) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو سَعِیدٍ: أَحْمَدُ بْنُ یَعْقُوبَ الثَّقَفِیُّ أَخْبَرَنَا یُوسُفُ بْنُ یَعْقُوبَ

(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ: عَلِیُّ بْنُ مُحَمَّدٍ الْمُقْرِئُ أَخْبَرَنَا الْحَسَنُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَاقَ حَدَّثَنَا یُوسُفُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَبِی بَکْرٍ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ سَعِیدٍ عَنِ ابْنِ أَبِی ذِئْبٍ عَنْ سَعِیدِ بْنِ سِمْعَانَ قَالَ: أَتَانَا أَبُو ہُرَیْرَۃَ فِی مَسْجِدِ بَنِی زُرَیْقٍ فَقَالَ: ثَلاَثٌ کَانَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- یَفْعَلُہُنَّ تَرَکَہُنَّ النَّاسُ ، یَرْفَعُ یَدَیْہِ إِذَا دَخَلَ فِی الصَّلاَۃِ مَدًّا ، وَیَسْکُتُ بَعْدَ الْقِرَائَ ۃِ ہُنَیَّۃً یَسْأَلُ اللَّہَ عَزَّ وَجَلَّ مِنْ فَضْلِہِ ، وَیُکَبِّرُ إِذَا رَکَعَ وَإِذَا خَفَضَ۔کَذَا فِی ہَذِہِ الرِّوَایَۃِ بَعْدَ الْقِرَائَ ۃِ۔ [صحیح۔ اخرجہ احمد ۲/ ۴۳۴/ ۹۶۰۶]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০৭৬
جمعہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ امام کے دو سکتوں کا بیان
(٣٠٧٦) عاصم بن علی نے ابن ابی ذئب سے یہ روایت بیان کی ہے ، اس میں ہے کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) قراءت سے پہلے تھوڑی دیر خاموش رہتے۔
(۳۰۷۶) وَرَوَاہُ عَاصِمُ بْنُ عَلِیٍّ عَنِ ابْنِ أَبِی ذِئْبٍ فَقَالَ فِی الْحَدِیثِ: وَکَانَ یَسْکُتُ قَبْلَ الْقِرَائَ ۃِ ہُنَیَّۃً۔

أَخْبَرَنَاہُ عَلِیُّ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ عَبْدَانَ أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ عُبَیْدٍ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِی قُمَاشٍ حَدَّثَنَا عَاصِمُ بْنُ عَلِیٍّ فَذَکَرَہُ۔

وَبِہَذَا الْمَعْنَی رَوَاہُ عُبَیْدُ اللَّہِ بْنُ عَبْدِ الْمَجِیدِ الْحَنَفِیُّ وَغَیْرُہُ عَنِ ابْنِ أَبِی ذِئْبٍ۔

[صحیح۔ وقد تقدم فی الذی قبلہ]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০৭৭
جمعہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ امام کے دو سکتوں کا بیان
(٣٠٧٧) (ا) حسن بصری روایت کرتے ہیں کہ سمرہ بن جندب اور عمران بن حصین (رض) آپس میں مذاکرہ کر رہے تھے۔ سمرہ بن جندب (رض) نے حدیث بیان کی کہ انھوں نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے دو سکتے یاد کیے ہیں۔ ایک سکتہ تکبیر کے بعد اور دوسرا { غَیْرِ الْمَغْضُوبِ عَلَیْہِمْ وَلاَ الضَّالِّینَ } [الفاتحۃ : ٧] کی قراءت سے فارغ ہونے کے بعد۔ عمران بن حصین (رض) اس پر انکار کرنے لگے تو انھوں نے حضرت ابی بن کعب (رض) کو اس بارے میں خط لکھا۔ آپ (رض) نے ان کی طرف لکھا کہ واقعی سمرہ نے درست یاد کیا ہے۔

(ب) اس حدیث کو محمد بن منہال نے یزید بن زریع کے واسطہ سے روایت کیا ہے۔ اس میں ہے کہ ایک سکتہ سورة کی قراءت سے فارغ ہونے کے بعد تھا۔ انھوں نے فاتحہ کا ذکر نہیں کیا۔
(۳۰۷۷) أَخْبَرَنَا أَبُو عَلِیٍّ الرُّوذْبَارِیُّ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَکْرٍ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا یَزِیدُ حَدَّثَنَا سَعِیدٌ حَدَّثَنَا قَتَادَۃُ عَنِ الْحَسَنِ: أَنَّ سَمُرَۃَ بْنَ جُنْدُبٍ وَعِمْرَانَ بْنَ حُصَیْنٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمَا تَذَاکَرَا ، فَحَدَّثَ سَمُرَۃُ بْنُ جُنْدُبٍ أَنَّہُ حَفِظَ عَنْ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- سَکْتَتَیْنِ سَکْتَۃً إِذَا کَبَّرَ ، وَسَکْتَۃً إِذَا فَرَغَ مِنْ قِرَائَ ۃِ {غَیْرِ الْمَغْضُوبِ عَلَیْہِمْ وَلاَ الضَّالِّینَ} فَحَفِظَ ذَاکَ سَمُرَۃُ ، وَأَنْکَرَ عَلَیْہِ عِمْرَانُ بْنُ حُصَیْنٍ ، فَکَتَبَا فِی ذَلِکَ إِلَی أُبَیِّ بْنِ کَعْبٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمْ ، وَکَانَ فِی کِتَابِہِ إِلَیْہِمَا أَوْ فِی رَدِّہِ عَلَیْہِمَا: أَنَّ سَمُرَۃَ قَدْ حَفِظَ۔

وَرَوَاہُ مُحَمَّدُ بْنُ الْمِنْہَالِ عَنْ یَزِیدَ بْنِ زُرَیْعٍ فَقَالَ فِی الْحَدِیثِ: وَسَکْتَۃً إِذَا فَرَغَ مِنْ قِرَائَ ۃِ السُّورَۃِ ، وَلَمْ یَذْکُرِ الْفَاتِحَۃَ۔

وَبِمَعْنَاہُ رَوَاہُ یُونُسُ بْنُ عُبَیْدٍ عَنِ الْحَسَنِ۔ [ضعیف فان الحسن لم یسمع من سمرۃ الا حدیث واحد]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০৭৮
جمعہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ امام کے دو سکتوں کا بیان
(٣٠٧٨) (ا) حسن بصری (رح) سے روایت ہے کہ حضرت سمرہ (رض) فرماتے ہیں : مجھے نماز میں دو سکتے یاد ہیں : پہلا سکتہ امام کے تکبیر کہنے کے بعد سے قراءت شروع کرنے تک اور دوسرا سکتہ جب امام سورة فاتحہ اور دوسری سورت کی قرات سے فارغ ہوجائے۔

(ب) راوی فرماتے ہیں کہ عمران بن حصین (رض) نے اس کا انکار کیا۔ پھر انھوں نے اس مسئلہ کے بارے خط لکھ کر مدینہ میں حضرت ابی بن کعب (رض) کے پاس بھیجا تو انھوں نے سمرہ (رض) کی تصدیق کی۔

(ج) ایک قول ہیثم سے یونس کے واسطہ سے منقول ہے کہ جب آپ نے { ولا الضآلین } پڑھا تو کچھ دیر کے لیے خاموش ہوگئے۔ انھوں نے سورت کا ذکر نہیں کیا۔

(د) حمید طویل حسن کے واسطہ سے بیان کرتے ہیں کہ ایک سکتہ آپ اس وقت فرماتے تھے جب قراءت سے فارغ ہوتے۔

(ہ) اشعث حسن سے نقل کرتے ہیں کہ جب آپ قراءت سے فارغ ہوتے تو سکتہ کرتے۔

(و) یہاں پر یہ احتمال بھی ہوسکتا ہے کہ یہ تفسیر حسن سے روایت کرنے والوں نے کی ہو۔ اسی وجہ سے ان کے درمیان اختلاف ہے اور یہ دلیل ہے۔
(۳۰۷۸) أَخْبَرَنَا أَبُو عَلِیٍّ الرُّوذْبَارِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ دَاسَۃَ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا یَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِیلُ عَنْ یُونُسَ عَنِ الْحَسَنِ قَالَ قَالَ سَمُرَۃُ: حَفِظْتُ سَکْتَتَیْنِ فِی الصَّلاَۃِ سَکْتَۃً إِذَا کَبَّرَ الإِمَامُ حَتَّی یَقْرَأَ ، وَسَکْتَۃً إِذَا فَرَغَ مِنْ فَاتِحَۃِ الْکِتَابِ وَسُورَۃٍ عِنْدَ الرُّکُوعِ۔

قَالَ: فَأَنْکَرَ ذَاکَ عِمْرَانُ بْنُ حُصَیْنٍ قَالَ فَکَتَبُوا فِی ذَلِکَ إِلَی أُبَیٍّ بِالْمَدِینَۃِ فَصَدَّقَ سَمُرَۃُ۔

وَقِیلَ عَنْ ہُشَیْمٍ عَنْ یُونُسَ وَإِذَا قَرَأَ وَلاَ الضَّالِّینَ سَکَتَ سَکْتَۃً لَمْ یَذْکُرِ السُّورَۃَ۔

وَقَالَ حُمَیْدٌ الطَّوِیلُ عَنِ الْحَسَنِ: وَسَکْتَۃً إِذَا فَرَغَ مِنَ الْقِرَائَ ۃِ۔

وَقَالَ أَشْعَثٌ عَنِ الْحَسَنِ: إِذَا فَرَغَ مِنَ الْقِرَائَ ۃِ کُلَّہَا۔

وَیُحْتَمَلُ أَنْ یَکُونَ ہَذَا التَّفْسِیرُ وَقَعُ مِنْ رُوَاتِہِ عَنِ الْحَسَنِ فَلِذَلِکَ اخْتَلَفُوا۔ وَیَدُلُّ عَلَیْہِ مَا۔

[ضعیف۔ وقد تقدم فی الذی قبلہ]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০৭৯
جمعہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ امام کے دو سکتوں کا بیان
(٣٠٧٩) سمرہ بن جندب (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی نماز میں دو سکتے ہوتے تھے۔ عمران بن حصین (رض) نے کہا : میں نے تو رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے دو یاد نہیں کیے۔ انھوں نے ابی بن کعب (رض) کی طرف خط میں یہ مسئلہ لکھ بھیجا تو ابی بن کعب (رض) نے لکھا کہ سمرہ (رض) نے درست یاد کیے ہیں۔ ہم نے قتادہ (رض) سے پوچھا : وہ سکتے کیا ہیں ؟ انھوں نے فرمایا کہ ایک سکتہ جب تکبیر کہہ کر نماز شروع کرے اور دوسرا رکوع کے وقت قراءت سے فارغ ہونے کے بعد، پھر فرمایا : دوسرا تکبیر تحریمہ کے وقت اور ایک سکتہ { غَیْرِ الْمَغْضُوبِ عَلَیْہِمْ وَلاَ الضَّالِّینَ } [الفاتحہ : ٧] کے بعد۔
(۳۰۷۹) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ بْنُ عَبْدَانَ أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ عُبَیْدٍ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا أَبُو یَعْقُوبَ: إِسْمَاعِیلُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ أَبِی کَثِیرٍ أَخْبَرَنَا مَکِّیُّ بْنُ إِبْرَاہِیمَ حَدَّثَنَا سَعِیدُ بْنُ أَبِی عَرُوبَۃَ عَنْ قَتَادَۃَ عَنِ الْحَسَنِ عَنْ سَمُرَۃَ بْنِ جُنْدُبٍ: أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- کَانَتْ لَہُ سَکْتَتَانِ ، فَقَالَ عِمْرَانُ بْنُ حُصَیْنٍ: مَا أَحْفَظُہُمَا عَنْ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ-۔ فَکَتَبُوا فِیہِ إِلَی أُبَیِّ بْنِ کَعْبٍ ، فَکَتَبَ أُبَیٌّ: أَنَّ سَمُرَۃَ قَدْ حَفِظَ۔قُلْنَا لِقَتَادَۃَ: مَا السَّکْتَتَانِ؟ قَالَ: سَکْتَۃٌ حِینَ یُکَبِّرُ، وَالأُخْرَی حِینَ یَفْرُغُ مِنَ الْقِرَائَ ۃِ عِنْدَ الرُّکُوعِ ، ثُمَّ قَالَ الأُخْرَی یَعْنِی الْمَرَّۃَ الأُخْرَی سَکْتَۃٌ حِینَ یُکَبِّرُ ، وَسَکْتَۃٌ إِذَا قَالَ {غَیْرِ الْمَغْضُوبِ عَلَیْہِمْ وَلاَ الضَّالِّینَ}۔ [ضعیف]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০৮০
جمعہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ امام کے دو سکتوں کا بیان
(٣٠٨٠) سمرہ بن جندب (رض) بیان کرتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے دو سکتے یاد کیے ہیں۔۔۔ اس میں یہ بھی ہے کہ سعید کہتے ہیں : ہم نے قتادہ (رض) سے پوچھا : وہ دو سکتے کیا ہیں ؟ انھوں نے کہا : ایک جب نماز شروع کرتے وقت اور دوسرا جب قرات سے فارغ ہو۔ پھر اس کے بعد فرمایا : { غَیْرِ الْمَغْضُوبِ عَلَیْہِمْ وَلاَ الضَّالِّینَ } [الفاتحہ : ٧] کہتے وقت بھی۔
(۳۰۸۰) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَلِیٍّ الرُّوذْبَارِیُّ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَکْرٍ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا ابْنُ الْمُثَنَّی حَدَّثَنَا عَبْدُ الأَعْلَی حَدَّثَنَا سَعِیدٌ عَنْ قَتَادَۃَ عَنِ الْحَسَنِ عَنْ سَمُرَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ قَالَ: سَکْتَتَانِ حَفِظْتُہُمَا عَنْ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ-۔قَالَ فِیہِ قَالَ سَعِیدٌ قُلْنَا لِقَتَادَۃَ: مَا ہَاتَانِ السَّکْتَتَانِ؟ فَقَالَ: إِذَا دَخَلَ فِی صَلاَتِہِ ، وَإِذَا فَرَغَ مِنَ الْقِرَائَ ۃِ ، ثُمَّ قَالَ بَعْدُ: وَإِذَا قَالَ {غَیْرِ الْمَغْضُوبِ عَلَیْہِمْ وَلاَ الضَّالِّینَ}۔ [ضعیف۔ اخرجہ ابوداود ۷۸۰]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০৮১
جمعہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ امام کے دو سکتوں کا بیان
(٣٠٨١) سیدنا ابوہریرہ (رض) بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) جب دوسری رکعت کے لیے کھڑے ہوتے تو خاموش نہیں رہتے تھے بلکہ { الْحَمْدُ لِلَّہِ رَبِّ الْعَالَمِینَ } سے قراءت شروع فرما دیتے تھے۔
(۳۰۸۱) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ: مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ یَحْیَی حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ عَبْدِ الْوَہَّابِ الْحَجَبِیُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَاحِدِ بْنُ زِیَادٍ حَدَّثَنَا عُمَارَۃُ بْنُ الْقَعْقَاعِ حَدَّثَنَا أَبُو زُرْعَۃَ بْنُ عَمْرِو بْنِ جَرِیرٍ حَدَّثَنَا أَبُو ہُرَیْرَۃَ قَالَ: کَانَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- إِذَا نَہَضَ فِی الثَّانِیَۃِ اسْتَفْتَحَ بِ {الْحَمْدُ لِلَّہِ رَبِّ الْعَالَمِینَ} وَلَمْ یَسْکُتْ۔ [صحیح۔ اخرجہ مسلم ۵۹۹]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০৮২
جمعہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ امام کے دو سکتوں کا بیان
(٣٠٨٢) ایک دوسری سند سے اسی جیسی روایت منقول ہے۔
(۳۰۸۲) وَأَخْبَرَنَا أَبُو زَکَرِیَّا بْنُ أَبِی إِسْحَاقَ الْمُزَکِّی حَدَّثَنَا وَالِدِی أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ: مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَاقَ بْنُ خُزَیْمَۃَ حَدَّثَنَا الْحُسَیْنُ بْنُ نَصْرِ بْنِ مُعَارِکٍ الْمِصْرِیُّ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ حَسَّانَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَاحِدِ بْنُ زِیَادٍ فَذَکَرَہُ بِمِثْلِہِ۔ [صحیح۔ تقدم فی الذی قبلہ]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০৮৩
جمعہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ امام کے دو سکتوں کا بیان
(٣٠٨٣) (ا) ابو زرعہ بیان کرتے ہیں کہ میں نے سیدنا ابوہریرہ (رض) کو بیان کرتے ہوئے سنا کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) جب دوسری رکعت کے لیے کھڑے ہوتے تو فوراً قراءت شروع کردیتے، سکتہ نہیں کرتے تھے۔

(ب) اس حدیث میں سے واضح ہے کہ دوسری رکعت میں قراءت سے پہلے کوئی سکتہ نہیں ہے اور یہ احتمال بھی ہوسکتا ہے کہ دوسری رکعت کا سکتہ پہلی رکعت کی دعائے افتتاح کے سکتے جیسا نہ ہو۔
(۳۰۸۳) وَأَخْبَرَنَا أَبُو صَالِحِ بْنُ أَبِی طَاہِرٍ أَخْبَرَنَا جَدِّی یَحْیَی بْنُ مَنْصُورٍ الْقَاضِی حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ سَلَمَۃَ حَدَّثَنِی مُحَمَّدُ بْنُ أَسْلَمَ حَدَّثَنَا یُونُسُ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَاحِدِ بْنُ زِیَادٍ عَنْ عُمَارَۃَ بْنِ الْقَعْقَاعِ عَنْ أَبِی زُرْعَۃَ قَالَ سَمِعْتُ أَبَا ہُرَیْرَۃَ یَقُولُ: کَانَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- إِذَا نَہَضَ مِنَ الرَّکْعَۃِ الثَّانِیَۃِ اسْتَفْتَحَ الْقِرَائَ ۃَ وَلَمْ یَسْکُتْ۔

أَخْرَجَہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ فَقَالَ حُدِّثْتُ عَنْ یَحْیَی بْنِ حَسَّانَ وَیُونُسَ الْمُؤَدِّبِ وَغَیْرِہِمَا قَالُوا حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَاحِدِ فَذَکَرَہُ۔

وَفِیہِ دِلاَلَۃٌ عَلَی أَنَّہُ لاَ سَکْتَۃَ فِی الرَّکْعَۃِ الثَّانِیَۃِ قَبْلَ الْقِرَائَ ۃِ وَہُوَ حَدِیثٌ صَحِیحٌ ، وَیُحْتَمَلُ أَنَّہُ أَرَادَ بِہِ أَنَّہُ لاَ یَسْکُتُ فِی الثَّانِیَۃِ کَسُکُوتِہِ فِی الأُولَی لِلاِسْتِفْتَاحِ وَاللَّہُ أَعْلَمُ۔ [صحیح۔ تقدم فی الذی قبلہ]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০৮৪
جمعہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ کسی مصیبت کے نازل ہونے پر (نمازوں) میں قنوت نازلہ پڑھنے کا بیان
(٣٠٨٤) حضرت ابوہریرہ (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) جب کسی کے لیے دعا یا بددعا کا ارادہ فرماتے تو رکوع کے بعد قنوت اور کبھی کبھی سَمِعَ اللَّہُ لِمَنْ حَمِدَہُ ، رَبَّنَا وَلَکَ الْحَمْدُ پڑھ کر پھر کھڑے کھڑے ہی یہ دعا کرتے اللہم ۔۔۔ ” الٰہی ولید بن ولید، سلمہ بن ہشام اور ضعیف مسلمانوں کو نجات دے۔ الٰہی ! کفار مضر کو اپنے سخت عذاب سے دو چار کر دے، اس عذاب کو ان پر قحط یوسف کی مدت کی طرح محیط کر دے۔ “ یہ کلمات اونچی آواز سے پڑھتے تھے ۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اور بعض اوقات فجر کی نماز میں یہ بددعا کیا کرتے تھے۔ اللہم العن۔۔۔ الٰہی ! فلاں فلاں پر لعنت بھیج اور عرب کے قبیلوں کے نام لے لے کر بددعا کرتے حتیٰ کہ اللہ تعالیٰ نے یہ آیت نازل کردی :{ لَیْسَ لَکَ مِنَ الأَمْرِ شَیْئٌ أَوْ یَتُوبَ عَلَیْہِمْ أَوْ یُعَذِّبَہُمْ فَإِنَّہُمْ ظَالِمُونَ } [ال عمران : ١٢٨] ” آپ کے پاس کچھ بھی اختیار نہیں (اللہ چاہے) ان کی توبہ قبول کرلے چاہے انھیں عذاب سے دو چار کرے کہ وہ ظالم ہیں۔ “
(۳۰۸۴) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنِی إِسْمَاعِیلُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ الْفَضْلِ بْنِ مُحَمَّدٍ الشَّعْرَانِیُّ حَدَّثَنَا جَدِّی حَدَّثَنَا أَبُو ثَابِتٍ حَدَّثَنَا إِبْرَاہِیمُ

(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَمْرٍو الأَدِیبُ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ الإِسْمَاعِیلِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ: جَعْفَرُ بْنُ مُحَمَّدٍ الْفِرْیَابِیُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عُثْمَانَ بْنِ خَالِدٍ حَدَّثَنَا إِبْرَاہِیمُ بْنُ سَعْدٍ عَنِ ابْنِ شِہَابٍ الزُّہْرِیِّ عَنْ سَعِیدِ بْنِ الْمُسَیَّبِ وَأَبِی سَلَمَۃَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ قَالَ: کَانَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- إِذَا أَرَادَ أَنْ یَدْعُوَ عَلَی أَحَدٍ أَوْ یَدْعُوَ لأَحَدٍ یَقْنُتُ بَعْدَ الرُّکُوعِ فَرُبَّمَا قَالَ إِذَا قَالَ: سَمِعَ اللَّہُ لِمَنْ حَمِدَہُ ، رَبَّنَا وَلَکَ الْحَمْدُ ، اللَّہُمَّ أَنْجِ الْوَلِیدَ بْنَ الْوَلِیدِ وَسَلَمَۃَ بْنَ ہِشَامٍ وَالْمُسْتَضْعَفِینَ مِنَ الْمُؤْمِنِینَ ، اللَّہُمَّ اشْدُدْ وَطْأَتَکَ عَلَی مُضَرَ ، وَاجْعَلْہَا عَلَیْہِمْ سِنِینَ کَسِنِی یُوسُفَ۔ یَجْہَرُ بِذَلِکَ قَالَ وَکَانَ یَقُولُ فِی بَعْضِ صَلَوَاتِہِ فِی صَلاَۃِ الْفَجْرِ: اللَّہُمَّ الْعَنْ فُلاَنًا وَفُلاَنًا۔ لأَحْیَائٍ مِنَ الْعَرَبِ حَتَّی أَنْزَلَ اللَّہُ تَعَالَی {لَیْسَ لَکَ مِنَ الأَمْرِ شَیْئٌ أَوْ یَتُوبَ عَلَیْہِمْ أَوْ یُعَذِّبَہُمْ فَإِنَّہُمْ ظَالِمُونَ} [آل عمران: ۱۲۸]

رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ مُوسَی بْنِ إِسْمَاعِیلَ وَغَیْرِہِ عَنْ إِبْرَاہِیمَ بْنِ سَعْدٍ۔

[صحیح۔ اخرجہ البخاری ۴۲۸۴]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০৮৫
جمعہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ کسی مصیبت کے نازل ہونے پر (نمازوں) میں قنوت نازلہ پڑھنے کا بیان
(٣٠٨٥) سعید بن مسیب اور ابو سلمہ بن عبدالرحمن ; سے روایت ہے کہ سیدنا ابوہریرہ (رض) نے فرمایا کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) فجر کی نماز میں جب قراءت سے فارغ ہوتے تو تکبیر کہتے اور رکوع کرتے ۔ پھر رکوع سے سر اٹھاتے تو کہتے : ” سَمِعَ اللَّہُ لِمَنْ حَمِدَہُ ، رَبَّنَا وَلَکَ الْحَمْدُ “ پھر قیام کی حالت میں ہی کہتے : ” اللہم انج۔۔۔“ ” اے اللہ ! ولید بن ولید، سلمہ بن ہشام، عیاش بن ابی ربیعہ اور کمزور و ضعیف مسلمانوں کو نجات دے۔ اے اللہ ! قبیلہ مضر کے کفار کو اپنی سخت پکڑ سے دو چار کر اور ان پر اس عذاب کی مدت قحط یوسف کی طرح بڑھا دے۔ اے اللہ ! لحیان، رمل اور ذکوان پر پھٹکار بھیج اور عصیہ پر بھی لعنت بھیج جنہوں نے اللہ اور اس کے رسول کی نافرمانی کی، پھر جب یہ آیت نازل ہوئی تو رسول اللہ نے قنوت ترک کردی ، یعنی { لَیْسَ لَکَ مِنَ الأَمْرِ شَیْئٌ أَوْ یَتُوبَ عَلَیْہِمْ أَوْ یُعَذِّبَہُمْ فَإِنَّہُمْ ظَالِمُونَ } [آل عمران : ١٢٨] ” آپ کے پاس کچھ بھی اختیار نہیں (اللہ چاہے) ان کی توبہ قبول کرلے چاہے انھیں عذاب سے دو چار کرے کہ وہ ظالم ہیں۔ “
(۳۰۸۵) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ وَأَبُو زَکَرِیَّا: یَحْیَی بْنُ إِبْرَاہِیمَ الْمُزَکِّی وَأَبُو بَکْرٍ: أَحْمَدُ بْنُ الْحَسَنِ الْقَاضِی قَالُوا حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ: مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا بَحْرُ بْنُ نَصْرٍ قَالَ قُرِئَ عَلَی ابْنِ وَہْبٍ أَخْبَرَکَ یُونُسُ بْنُ یَزِیدَ عَنِ ابْنِ شِہَابٍ قَالَ أَخْبَرَنِی سَعِیدُ بْنُ الْمُسَیَّبِ وَأَبُو سَلَمَۃَ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ أَنَّہُمَا سَمِعَا أَبَا ہُرَیْرَۃَ یَقُولُ: کَانَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- یَقُولُ حِینَ یَفْرُغُ مِنْ صَلاَۃِ الْفَجْرِ مِنَ الْقِرَائَ ۃِ ، وَیُکَبِّرُ وَیَرْفَعُ رَأْسَہُ: ((سَمِعَ اللَّہُ لِمَنْ حَمِدَہُ ، رَبَّنَا وَلَکَ الْحَمْدُ))۔ثُمَّ یَقُولُ وَہُوَ قَائِمٌ: ((اللَّہُمَّ أَنْجِ الْوَلِیدَ بْنَ الْوَلِیدِ وَسَلَمَۃَ بْنَ ہِشَامٍ وَعَیَّاشَ بْنَ أَبِی رَبِیعَۃَ وَالْمُسْتَضْعَفِینَ مِنَ الْمُؤْمِنِینَ ، اللَّہُمَّ اشْدُدْ وَطْأَتَکَ عَلَی مُضَرَ ، وَاجْعَلْہَا عَلَیْہِمْ سِنِینَ کَسِنِی یُوسُفَ ، اللَّہُمَّ الْعَنْ لِحْیَانَ وَرِعْلاً وَذَکْوَانَ ، وَعُصَیَّۃَ عَصَتِ اللَّہَ وَرَسُولَہُ))۔ثُمَّ بَلَغَنَا أَنَّہُ تَرَکَ ذَلِکَ لَمَّا أَنْزَلَ اللَّہُ عَزَّ وَجَلَّ {لَیْسَ لَکَ مِنَ الأَمْرِ شَیْئٌ أَوْ یَتُوبَ عَلَیْہِمْ أَوْ یُعَذِّبَہُمْ فَإِنَّہُمْ ظَالِمُونَ} [آل عمران: ۱۲۸]

رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ أَبِی الطَّاہِرِ وَحَرْمَلَۃَ عَنِ ابْنِ وَہْبٍ۔ [صحیح۔ وقد تقدم فی الذی قبلہ]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০৮৬
جمعہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ کسی مصیبت کے نازل ہونے پر (نمازوں) میں قنوت نازلہ پڑھنے کا بیان
(٣٠٨٦) سیدنا ابوہریرہ (رض) سے روایت ہے کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) صبح کی نماز میں دوسری رکعت میں جب رکوع سے اٹھتے تو کہتے : ” اللہم انج۔۔۔“ ” اے اللہ ! ولید بن ولید، سلمہ بن ہشام، عیاش بن ابی ربیعہ اور مکہ کے کمزور مسلمانوں کو نجات دے۔ اے اللہ ! مضر کے کفار پر اپنی پکڑ سخت کر دے، اے اللہ ! ان پر اس عذاب کو قحط یوسف کی طرح طویل عرصہ تک مسلط رکھ۔ “
(۳۰۸۶) أَخْبَرَنَا أَبُو زَکَرِیَّا بْنُ أَبِی إِسْحَاقَ الْمُزَکِّی حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ: مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ أَخْبَرَنَا الرَّبِیعُ بْنُ سُلَیْمَانَ أَخْبَرَنَا الشَّافِعِیُّ أَخْبَرَنَا سُفْیَانُ عَنِ الزُّہْرِیِّ عَنِ ابْنِ الْمُسَیَّبِ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ: أَنَّ النَّبِیَّ -ﷺ- لَمَّا رَفَعَ رَأْسَہُ مِنَ الرَّکْعَۃِ الثَّانِیَۃِ مِنَ الصُّبْحِ قَالَ: ((اللَّہُمَّ أَنْجِ الْوَلِیدَ بْنَ الْوَلِیدِ وَسَلَمَۃَ بْنَ ہِشَامٍ وَعَیَّاشَ بْنَ أَبِی رَبِیعَۃَ وَالْمُسْتَضْعَفِینَ بِمَکَّۃَ ، اللَّہُمَّ اشْدُدْ وَطْأَتَکَ عَلَی مُضَرَ ، اللَّہُمَّ اجْعَلْہَا عَلَیْہِمْ سِنِینَ کَسِنِی یُوسُفَ))۔

رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ أَبِی نُعَیْمٍ ، وَرَوَاہُ مُسْلِمٌ عَنْ عَمْرٍو النَّاقِدِ وَغَیْرِہِ عَنْ سُفْیَانَ۔

[صحیح۔ اخرجہ الشافعی ۸۹۵۔ قد تقدم فی الذی قبلہ]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০৮৭
جمعہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ کسی مصیبت کے نازل ہونے پر (نمازوں) میں قنوت نازلہ پڑھنے کا بیان
(٣٠٨٧) سیدنا ابوہریرہ (رض) سے روایت ہے کہ ایک دفعہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) عشا کی نماز پڑھ رہے تھے (اوزاعی نے صلوۃ العتمہ کے لفظ بولے ہیں۔ اسی طرح ایک اور روایت میں ” العشاء الآخرہ “ کے الفاظ ہیں) جب آپ نے سَمِعَ اللَّہُ لِمَنْ حَمِدَہُ کہا تو سجدے میں جانے سے پہلے یہ دعا کی : الٰہی ! عیاش بن ابی ربیع کو نجات دے۔ اے اللہ ! سلمہ بن ہشام کو نجات دے ، اے اللہ ! کمزور و لاچار مومنوں کو نجات دے، اے اللہ ! کفار مضر پر اپنا شکنجہ کس دے، اے اللہ ! اس عذاب کو ان پر قحط یوسف کی طرح محیط کر دے۔
(۳۰۸۷) أَخْبَرَنَا أَبُوعَبْدِاللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُوالْحَسَنِ: عَلِیُّ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ عُقْبَۃَ الشَّیْبَانِیُّ بِالْکُوفَۃِ حَدَّثَنَا الْہَیْثَمُ بْنُ خَالِدٍ حَدَّثَنَا أَبُو نُعَیْمٍ حَدَّثَنَا شَیْبَانُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ یَحْیَی بْنِ أَبِی کَثِیرٍ عَنْ أَبِی سَلَمَۃَ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ: أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- بَیْنَمَا ہُوَ یُصَلِّی الْعِشَائَ إِذْ قَالَ: ((سَمِعَ اللَّہُ لِمَنْ حَمِدَہُ))۔ثُمَّ قَالَ قَبْلَ أَنْ یَسْجُدَ: ((اللَّہُمَّ أَنْجِ عَیَّاشَ بْنَ أَبِی رَبِیعَۃَ ، اللَّہُمَّ أَنْجِ سَلَمَۃَ بْنَ ہِشَامٍ ، اللَّہُمَّ أَنْجِ الْوَلِیدَ بْنَ الْوَلِیدِ ، اللَّہُمَّ نَجِّ الْمُسْتَضْعَفِینَ مِنَ الْمُؤْمِنِینَ، اللَّہُمَّ اشْدُدْ وَطْأَتَکَ عَلَی مُضَرَ، اللَّہُمَّ اجْعَلْہَا سِنِینَ کَسِنِی یُوسُفَ))۔

رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ أَبِی نُعَیْمٍ ، وَأَخْرَجَہُ مُسْلِمٌ مِنْ وَجْہٍ آخَرَ عَنْ شَیْبَانَ۔

وَکَذَلِکَ قَالَہُ الأَوْزَاعِیُّ عَنْ یَحْیَی صَلاَۃَ الْعَتَمَۃِ۔ وَکَذَلِکَ قَالَہُ ہِشَامٌ الدَّسْتَوَائِیُّ عَنْ یَحْیَی وَفِی إِحْدَی الرِّوَایَتَیْنِ عَنْہُ الْعِشَائَ الآخِرَۃَ۔ [صحیح۔ وقد تقدم فی الذی قبلہ]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০৮৮
جمعہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ کسی مصیبت کے نازل ہونے پر (نمازوں) میں قنوت نازلہ پڑھنے کا بیان
(٣٠٨٨) حضرت ابوہریرہ (رض) بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) جب عشا کی آخری رکعت میں سَمِعَ اللَّہُ لِمَنْ حَمِدَہُ کہتے تو رکوع کے بعد قنوت پڑھتے : ” اللہم انج۔۔۔“ ” اے اللہ ! ولید بن ولید کو نجات دے، الٰہی عیاش بن ابی ربیع کو نجات دے، الٰہی ! سلمہ بن ہشام کو نجات دے، الٰہی ! کمزور مومن لوگوں کو نجات دے، اے اللہ ! کفار مضر پر اپنے سخت عذاب سے دو چار کر اور یہ عذاب ان پر قحط یوسف کی طرح مدت تک محیط رکھ۔
(۳۰۸۸) أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ الْقَاضِی أَخْبَرَنَا أَبُو سَہْلِ بْنُ زِیَادٍ الْقَطَّانُ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عُبَیْدِ اللَّہِ الْمُنَادِی حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ بَکْرٍ السَّہْمِیُّ حَدَّثَنَا ہِشَامُ بْنُ أَبِی عَبْدِ اللَّہِ

(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ مُحَمَّدٍ الْکَعْبِیُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سُلَیْمَانَ بْنِ الْحَارِثِ حَدَّثَنَا مُعَاذُ بْنُ فَضَالَۃَ حَدَّثَنَا ہِشَامُ بْنُ أَبِی عَبْدِ اللَّہِ عَنْ یَحْیَی بْنِ أَبِی کَثِیرٍ عَنْ أَبِی سَلَمَۃَ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ قَالَ: کَانَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- إِذَا قَالَ: ((سَمِعَ اللَّہُ لِمَنْ حَمِدَہُ))۔ فِی الرَّکْعَۃِ الأَخِیرَۃِ مِنْ صَلاَۃِ الْعِشَائِ الآخِرَۃِ قَنَتَ فَقَالَ: ((اللَّہُمَّ أَنْجِ الْوَلِیدَ بْنَ الْوَلِیدِ ، اللَّہُمَّ أَنْجِ عَیَّاشَ بْنَ أَبِی رَبِیعَۃَ ، اللَّہُمَّ أَنْجِ سَلَمَۃَ بْنَ ہِشَامٍ ، اللَّہُمَّ أَنْجِ الْمُسْتَضْعَفِینَ مِنَ الْمُؤْمِنِینَ ، اللَّہُمَّ اشْدُدْ وَطْأَتَکَ عَلَی مُضَرَ ، اللَّہُمَّ اجْعَلْہَا سِنِینَ کَسِنِی یُوسُفَ))۔

رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ مُعَاذِ بْنِ فَضَالَۃَ۔ [صحیح۔ وقد تقدم فی الذی قبلہ]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০৮৯
جمعہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ کسی مصیبت کے نازل ہونے پر (نمازوں) میں قنوت نازلہ پڑھنے کا بیان
(٣٠٨٩) ابوہریرہ (رض) فرماتے ہیں : اللہ کی قسم ! میں تمہیں رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی نماز سے بہت زیادہ مشابہت والی نماز پڑھاؤں گا۔ آپ (رض) نماز ظہر، عشا اور نماز فجر کی آخری رکعت میں ” سَمِعَ اللَّہُ لِمَنْ حَمِدَہُ “ کہنے کے بعد مومنوں کے لیے دعا کرتے اور کافروں کے لیے بددعا کرتے۔
(۳۰۸۹) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ: أَحْمَدُ بْنُ إِسْحَاقَ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَیُّوبَ أَخْبَرَنَا أَبُو عُمَرَ الْحَوْضِیُّ حَدَّثَنَا ہِشَامٌ عَنْ یَحْیَی عَنْ أَبِی سَلَمَۃَ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ قَالَ: وَاللَّہِ لأَنَا أَقْرَبُکُمْ صَلاَۃً بِرَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- فَکَانَ أَبُو ہُرَیْرَۃَ یَقْنُتُ فِی الرَّکْعَۃِ الأَخِیرَۃِ مِنْ صَلاَۃِ الظُّہْرِ وَعِشَائِ الآخِرَۃِ ، وَصَلاَۃِ الصُّبْحِ بَعْدَ مَا یَقُولُ: سَمِعَ اللَّہُ لِمَنْ حَمِدَہُ۔ فَیَدْعُو لِلْمُؤْمِنِینَ وَیَلْعَنُ الْکُفَّارَ۔

[صحیح۔ اخرجہ البخاری ۷۶۴]
tahqiq

তাহকীক: