আসসুনানুল কুবরা (বাইহাক্বী) (উর্দু)
السنن الكبرى للبيهقي
جمعہ کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ
মোট হাদীস ১০৪৯ টি
হাদীস নং: ২৯৯০
جمعہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ سلام مختصر کرنے کا بیان
(٢٩٩٠) ابوہریرہ (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : سلام کو مختصر کرنا سنت ہے۔
(۲۹۹۰) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحُسَیْنِ بْنُ بِشْرَانَ بِبَغْدَادَ أَخْبَرَنَا أَبُو عَلِیٍّ: إِسْمَاعِیلُ بْنُ مُحَمَّدٍ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مُلاَعِبٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عُقْبَۃَ الشَّیْبَانِیُّ حَدَّثَنَا ابْنُ الْمُبَارَکِ عَنِ الأَوْزَاعِیِّ عَنْ قُرَّۃَ عَنِ الزُّہْرِیِّ عَنْ أَبِی سَلَمَۃَ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : ((حَذْفُ السَّلاَمِ سُنَّۃٌ))۔
ہَکَذَا رَوَاہُ الْفِرْیَابِیُّ وَمُبَشِّرُ بْنُ إِسْمَاعِیلَ الْحَلَبِیُّ عَنِ الأَوْزَاعِیِّ مَرْفُوعًا۔
وَرَوَاہُ عَبْدَانُ عَنِ ابْنِ الْمُبَارَکِ عَنِ الأَوْزَاعِیِّ فَوَقَفَہُ وَکَأَنَّہُ تَقْصِیرٌ مِنْ بَعْضِ الرُّوَاۃِ
[منکر۔ اخرجہ احمد ۲/ ۵۳۲/ ۱۰۸۹۸، ابوداود ۱۰۰۴]
ہَکَذَا رَوَاہُ الْفِرْیَابِیُّ وَمُبَشِّرُ بْنُ إِسْمَاعِیلَ الْحَلَبِیُّ عَنِ الأَوْزَاعِیِّ مَرْفُوعًا۔
وَرَوَاہُ عَبْدَانُ عَنِ ابْنِ الْمُبَارَکِ عَنِ الأَوْزَاعِیِّ فَوَقَفَہُ وَکَأَنَّہُ تَقْصِیرٌ مِنْ بَعْضِ الرُّوَاۃِ
[منکر۔ اخرجہ احمد ۲/ ۵۳۲/ ۱۰۸۹۸، ابوداود ۱۰۰۴]
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৯৯১
جمعہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ سلام مختصر کرنے کا بیان
(٢٩٩١) ایک اور سند سے یہی روایت ابوہریرہ (رض) سے موقوفاً منقول ہے۔
(۲۹۹۱) أَخْبَرَنَاہُ مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ: الْقَاسِمُ بْنُ الْقَاسِمِ السَّیَّارِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو الْمُوَجِّہِ أَخْبَرَنَا عَبْدَانُ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّہِ عَنِ الأَوْزَاعِیِّ فَذَکَرَہُ بِإِسْنَادِہِ مَوْقُوفًا عَلَی أَبِی ہُرَیْرَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ۔
[ضعیف۔ اخرجہ الترمذی ۹۹۷]
[ضعیف۔ اخرجہ الترمذی ۹۹۷]
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৯৯২
جمعہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ سلام مختصر کرنے کا بیان
(٢٩٩٢) ابوعبداللہ حافظ نے ہمیں خبر دی کہ میں نے ابو زکریا عنبری سے سوال کیا اور انھوں نے ہمیں ابوعبداللہ بوشنجی سے سلام کو مختصر کرنے کے بارے میں نقل کیا ہے کہ انھوں نے فرمایا : نہ تو سلام کو زیادہ لمبا کرے اور نہ ہی بالکل مختصر کرے۔
(۲۹۹۲) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ قَالَ: سَأَلْتُ أَبَا زَکَرِیَّا الْعَنْبَرِیُّ وَحَدَّثَنَا بِہِ عَنْ أَبِی عَبْدِ اللَّہِ الْبُوشَنْجِیِّ عَنْ حَذْفِ السَّلاَمِ فَقَالَ: أَنْ لاَ یَمُدَّ السَّلاَمَ وَیَحْذِفَہُ۔ [صحیح]
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৯৯৩
جمعہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ سلام پھیرتے وقت نماز سے باہر ہونے کی نیت کا بیان
آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے فرمان ہے : تَحْلِیلُہَا التَّسْلِیمُ ” نماز سے باہر ہونا سلام کے ذریعے ہے، اسی طرح آپ (علیہ السلام) کا فرمان ہے إِنَّمَا الأَعْمَالُ بِالنِّیَّاتِ ” اعمال کا دارومدار نیتوں پر ہے “۔
نمازی حاضرین اور کراماً کاتب
آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے فرمان ہے : تَحْلِیلُہَا التَّسْلِیمُ ” نماز سے باہر ہونا سلام کے ذریعے ہے، اسی طرح آپ (علیہ السلام) کا فرمان ہے إِنَّمَا الأَعْمَالُ بِالنِّیَّاتِ ” اعمال کا دارومدار نیتوں پر ہے “۔
نمازی حاضرین اور کراماً کاتب
(٢٩٩٣) حضرت جابر بن سمرہ (رض) سے روایت ہے کہ ہم جب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پیچھے نماز پڑھا کرتے تھے تو اپنے ہاتھوں سے اشارہ کرتے ہوئے کہتے :” السَّلاَمُ عَلَیْکُمُ ، السَّلاَمُ عَلَیْکُمْ “۔ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : ان لوگوں کو کیا ہوا ہے جو اپنے ہاتھوں سے اس طرح اشارہ کرتے ہیں جیسے شریر گھوڑوں کی دمیں ہوں۔ کیا تمہارے لیے یہ کافی نہیں کہ آدمی اپنے ہاتھ کو اپنی ران پر رکھے اور اس کے بعد اپنی داہنی اور بائیں طرف والے بھائی کو سلام کرے۔
(۲۹۹۳) أَخْبَرَنَا أَبُو طَاہِرٍ الْفَقِیہُ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ الْقَطَّانُ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ یُوسُفَ حَدَّثَنَا عُبَیْدُ اللَّہِ بْنُ مُحَمَّدٍ أَخْبَرَنَا مِسْعَرٌ عَنْ عُبَیْدِ اللَّہِ ابْنِ الْقِبْطِیَّۃِ قَالَ حَدَّثَنِی جَابِرُ بْنُ سَمُرَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ قَالَ: کُنَّا إِذَا صَلَّیْنَا خَلْفَ النَّبِیِّ -ﷺ- قُلْنَا بِأَیْدِینَا السَّلاَمُ عَلَیْکُمُ السَّلاَمُ عَلَیْکُمْ ، فَقَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : ((مَا بَالُ ہَؤُلاَئِ الَّذِینِ یَرْمُونَ بَأَیْدِیہِمْ کَأَنَّہَا أَذْنَابُ الْخَیْلِ الشُّمُسِ؟ أَمَا یَکْفِی أَحَدَکُمْ أَنْ یَضَعَ یَدَہُ عَلَی فَخِذِہِ ، ثُمَّ یُسَلِّمَ عَلَی أَخِیہِ عَنْ یَمِینِہِ وَشِمَالِہِ))۔
أَخْرَجَہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ مِنْ حَدِیثِ مِسْعَرِ بْنِ کِدَامٍ۔ [صحیح۔ وقد تقدم برقم]
أَخْرَجَہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ مِنْ حَدِیثِ مِسْعَرِ بْنِ کِدَامٍ۔ [صحیح۔ وقد تقدم برقم]
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৯৯৪
جمعہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ سلام پھیرتے وقت نماز سے باہر ہونے کی نیت کا بیان
آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے فرمان ہے : تَحْلِیلُہَا التَّسْلِیمُ ” نماز سے باہر ہونا سلام کے ذریعے ہے، اسی طرح آپ (علیہ السلام) کا فرمان ہے إِنَّمَا الأَعْمَالُ بِالنِّیَّاتِ ” اعمال کا دارومدار نیتوں پر ہے “۔
نمازی حاضرین اور کراماً کاتب
آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے فرمان ہے : تَحْلِیلُہَا التَّسْلِیمُ ” نماز سے باہر ہونا سلام کے ذریعے ہے، اسی طرح آپ (علیہ السلام) کا فرمان ہے إِنَّمَا الأَعْمَالُ بِالنِّیَّاتِ ” اعمال کا دارومدار نیتوں پر ہے “۔
نمازی حاضرین اور کراماً کاتب
(٢٩٩٤) سمرہ (رض) نے بیان کیا کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ہمیں امام کے سلام کا جواب دینے، آپس میں محبت کرنے اور ایک دوسرے کو سلام کرنے کا حکم دیا۔
(۲۹۹۴) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحُسَیْنِ بْنُ الْفَضْلِ الْقَطَّانُ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا یَعْقُوبُ بْنُ سُفْیَانَ حَدَّثَنِی مُحَمَّدُ بْنُ عُثْمَانَ التَّنُوخِیُّ
(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو النَّضْرِ: مُحَمَّدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ یُوسُفَ الْفَقِیہُ حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ سَعِیدٍ الدَّارِمِیُّ حَدَّثَنَا أَبُو الْجَمَاہِرِ: مُحَمَّدُ بْنُ عُثْمَانَ التَّنُوخِیُّ حَدَّثَنَا سَعِیدُ بْنُ بَشِیرٍ عَنْ قَتَادَۃَ عَنِ الْحَسَنِ عَنْ سَمُرَۃَ قَالَ: أَمَرَنَا النَّبِیُّ -ﷺ- أَنْ نَرُدَّ عَلَی الإِمَامِ وَأَنْ نَتَحَابَّ، وَأَنْ یُسَلِّمَ بَعْضُنَا عَلَی بَعْضٍ۔ [ضعیف۔ اخرجہ ابوداود ۱۰۰۱]
(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو النَّضْرِ: مُحَمَّدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ یُوسُفَ الْفَقِیہُ حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ سَعِیدٍ الدَّارِمِیُّ حَدَّثَنَا أَبُو الْجَمَاہِرِ: مُحَمَّدُ بْنُ عُثْمَانَ التَّنُوخِیُّ حَدَّثَنَا سَعِیدُ بْنُ بَشِیرٍ عَنْ قَتَادَۃَ عَنِ الْحَسَنِ عَنْ سَمُرَۃَ قَالَ: أَمَرَنَا النَّبِیُّ -ﷺ- أَنْ نَرُدَّ عَلَی الإِمَامِ وَأَنْ نَتَحَابَّ، وَأَنْ یُسَلِّمَ بَعْضُنَا عَلَی بَعْضٍ۔ [ضعیف۔ اخرجہ ابوداود ۱۰۰۱]
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৯৯৫
جمعہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ سلام پھیرتے وقت نماز سے باہر ہونے کی نیت کا بیان
آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے فرمان ہے : تَحْلِیلُہَا التَّسْلِیمُ ” نماز سے باہر ہونا سلام کے ذریعے ہے، اسی طرح آپ (علیہ السلام) کا فرمان ہے إِنَّمَا الأَعْمَالُ بِالنِّیَّاتِ ” اعمال کا دارومدار نیتوں پر ہے “۔
نمازی حاضرین اور کراماً کاتب
آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے فرمان ہے : تَحْلِیلُہَا التَّسْلِیمُ ” نماز سے باہر ہونا سلام کے ذریعے ہے، اسی طرح آپ (علیہ السلام) کا فرمان ہے إِنَّمَا الأَعْمَالُ بِالنِّیَّاتِ ” اعمال کا دارومدار نیتوں پر ہے “۔
نمازی حاضرین اور کراماً کاتب
(٢٩٩٥) سمرہ (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ہمیں اپنے امام کو سلام کہنے اور ایک دوسرے کو سلام کرنے کا حکم فرمایا۔
(۲۹۹۵) وَأَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ الْحَارِثِ الْفَقِیہُ أَخْبَرَنَا عَلِیُّ بْنُ عُمَرَ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ أَبِی دَاوُدَ حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ عَلِیٍّ وَعُمَرُ بْنُ شَبَّۃَ وَمُحَمَّدُ بْنُ یَزِیدَ الأَسْفَاطِیُّ قَالُوا أَخْبَرَنَا عَبْدُ الأَعْلَی بْنُ الْقَاسِمِ أَبُو بِشْرٍ حَدَّثَنَا ہَمَّامٌ عَنْ قَتَادَۃَ عَنِ الْحَسَنِ عَنْ سَمُرَۃَ قَالَ: أَمَرَنَا رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- أَنْ نُسَلِّمَ عَلَی أَئِمَّتِنَا ، وَأَنْ یُسَلِّمَ بَعْضُنَا عَلَی بَعْضٍ۔ [ضعیف۔ وقد تقدم فی الذی قبلہ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৯৯৬
جمعہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ سلام پھیرتے وقت نماز سے باہر ہونے کی نیت کا بیان
آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے فرمان ہے : تَحْلِیلُہَا التَّسْلِیمُ ” نماز سے باہر ہونا سلام کے ذریعے ہے، اسی طرح آپ (علیہ السلام) کا فرمان ہے إِنَّمَا الأَعْمَالُ بِالنِّیَّاتِ ” اعمال کا دارومدار نیتوں پر ہے “۔
نمازی حاضرین اور کراماً کاتب
آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے فرمان ہے : تَحْلِیلُہَا التَّسْلِیمُ ” نماز سے باہر ہونا سلام کے ذریعے ہے، اسی طرح آپ (علیہ السلام) کا فرمان ہے إِنَّمَا الأَعْمَالُ بِالنِّیَّاتِ ” اعمال کا دارومدار نیتوں پر ہے “۔
نمازی حاضرین اور کراماً کاتب
(٢٩٩٦) (ا) سمرہ بن جندب (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ہمیں حکم دیا کہ جب تم درمیانِ نماز میں ہو یا اس کے اختتام کے قریب تو سلام سے قبل ابتدا کرو ، یعنی یہ کلمات پڑھو : ” التحیات الطیبات۔۔۔ ” تمام قولی، مالی اور فعلی عبادات اور تمام بادشاہی اللہ ہی کے لیے ہے۔ “ پھر اپنے دائیں طرف سلام کہو اور اپنے امام پر اور اپنے آپ پر بھی سلام کہو۔
(ب) اس حدیث میں اس بات کی دلیل ہے کہ امام کو سلام کا جواب دینے سے مراد یہ ہے کہ آدمی نماز سے سلام پھیرتے وقت امام کو سلام کا جواب دینے کی نیت بھی کرلے۔ اس کے لیے الگ سلام کرنا ضروری نہیں۔
(ج) ہمیں سیدنا ابن عمر (رض) کے واسطے سے روایت بیان کی گئی کہ وہ اپنی دائیں جانب السلام علیکم کہتے، اس کے بعد امام کو سلام کا جواب دیتے، اگر کوئی ان کی بائیں جانب سے انھیں سلام کرتا تو وہ اس کو بھی سلام کا جواب دیتے۔
(د) زہری فرماتے ہیں کہ امام کو سلام کا جواب دینا سنت ہے۔
(ہ) یحییٰ بن سعید فرمایا کرتے تھے کہ جب تو اپنی دائیں طرف سلام پھیرے تو تجھے امام کے سلام کے جواب میں کافی ہوجائے گا۔
(ب) اس حدیث میں اس بات کی دلیل ہے کہ امام کو سلام کا جواب دینے سے مراد یہ ہے کہ آدمی نماز سے سلام پھیرتے وقت امام کو سلام کا جواب دینے کی نیت بھی کرلے۔ اس کے لیے الگ سلام کرنا ضروری نہیں۔
(ج) ہمیں سیدنا ابن عمر (رض) کے واسطے سے روایت بیان کی گئی کہ وہ اپنی دائیں جانب السلام علیکم کہتے، اس کے بعد امام کو سلام کا جواب دیتے، اگر کوئی ان کی بائیں جانب سے انھیں سلام کرتا تو وہ اس کو بھی سلام کا جواب دیتے۔
(د) زہری فرماتے ہیں کہ امام کو سلام کا جواب دینا سنت ہے۔
(ہ) یحییٰ بن سعید فرمایا کرتے تھے کہ جب تو اپنی دائیں طرف سلام پھیرے تو تجھے امام کے سلام کے جواب میں کافی ہوجائے گا۔
(۲۹۹۶) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَلِیٍّ الرُّوذْبَارِیُّ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَکْرٍ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ دَاوُدَ بْنِ سُفْیَانَ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ حَسَّانَ حَدَّثَنَا سُلَیْمَانُ بْنُ مُوسَی أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا جَعْفَرُ بْنُ سَعْدِ بْنِ سَمُرَۃَ بْنِ جُنْدُبٍ حَدَّثَنِی خُبَیْبُ بْنُ سُلَیْمَانَ عَنْ أَبِیہِ سُلَیْمَانَ بْنِ سَمُرَۃَ عَنْ سَمُرَۃَ بْنِ جُنْدُبٍ: أَمَّا بَعْدُ أَمَرَنَا رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- إِذَا کَانَ فِی وَسَطِ الصَّلاَۃِ أَوْ حِینَ انْقِضَائِہَا: ((فَابْدَئُ وا قَبْلَ التَّسْلِیمِ فَقُولُوا التَّحِیَّاتُ الطَّیِّبَاتُ وَالصَّلَوَاتُ وَالْمُلْکُ لِلَّہِ ، ثُمَّ سَلِّمُوا عَلَی الْیَمِینِ ، ثُمَّ سَلِّمُوا عَلَی قَارِئِکُمْ وَعَلَی أَنْفُسِکُمْ))۔
وَفِی ہَذَا دِلاَلَۃٌ عَلَی أَنَّ الْمُرَادَ بِالرَّدِّ عَلَی الإِمَامِ أَنْ یَنْوِیَ فِی تَسْلِیمِہِ عَنِ الصَّلاَۃِ الرَّدَّ عَلَیْہِ لاَ أَنَّہُ یُفْرِدُہُ۔
وَرُوِّینَا عَنِ ابْنِ عُمَرَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمَا أَنَّہُ کَانَ یَقُولُ: السَّلاَمُ عَلَیْکُمْ عَنْ یَمِینِہِ ، ثُمَّ یَرُدُّ عَلَی الإِمَامِ ، فَإِنْ سَلَّمَ عَلَیْہِ أَحَدٌ عَنْ یَسَارِہِ رَدَّ عَلَیْہِ۔
وَرُوِّینَا عَنِ الزُّہْرِیِّ أَنَّہُ قَالَ: الرَّدُّ عَلَی الإِمَامِ سَلاَمَہُ سُنَّۃٌ۔
وَکَانَ یَحْیَی بْنُ سَعِیدٍ الأَنْصَارِیُّ یَقُولُ: إِذَا سَلَّمْتَ عَنْ یَمِینِکَ أَجْزَأَکَ مِنَ الرَّدِّ عَلَیْہِ۔ [ضعیف]
وَفِی ہَذَا دِلاَلَۃٌ عَلَی أَنَّ الْمُرَادَ بِالرَّدِّ عَلَی الإِمَامِ أَنْ یَنْوِیَ فِی تَسْلِیمِہِ عَنِ الصَّلاَۃِ الرَّدَّ عَلَیْہِ لاَ أَنَّہُ یُفْرِدُہُ۔
وَرُوِّینَا عَنِ ابْنِ عُمَرَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمَا أَنَّہُ کَانَ یَقُولُ: السَّلاَمُ عَلَیْکُمْ عَنْ یَمِینِہِ ، ثُمَّ یَرُدُّ عَلَی الإِمَامِ ، فَإِنْ سَلَّمَ عَلَیْہِ أَحَدٌ عَنْ یَسَارِہِ رَدَّ عَلَیْہِ۔
وَرُوِّینَا عَنِ الزُّہْرِیِّ أَنَّہُ قَالَ: الرَّدُّ عَلَی الإِمَامِ سَلاَمَہُ سُنَّۃٌ۔
وَکَانَ یَحْیَی بْنُ سَعِیدٍ الأَنْصَارِیُّ یَقُولُ: إِذَا سَلَّمْتَ عَنْ یَمِینِکَ أَجْزَأَکَ مِنَ الرَّدِّ عَلَیْہِ۔ [ضعیف]
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৯৯৭
جمعہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ نماز سے سلام پھیرتے وقت ہاتھ سے اشارہ کرنے کی کراہت کا بیان
(٢٩٩٧) جابر بن سمرہ (رض) بیان کرتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ساتھ نماز ادا کی، جب ہم سلام پھیرتے تو اپنے ہاتھوں سے بھی اشارہ کرتے اور السَّلاَمُ عَلَیْکُمُ ، السَّلاَمُ عَلَیْکُمْ کہتے۔ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ہمیں دیکھ کر فرمایا : تمہیں کیا ہوا ہے کہ تم اپنے ہاتھوں سے شریر گھوڑوں کی دموں کی طرح اشارہ کر رہے ہو ؟ جب تم میں سے کوئی سلام پھیرے تو اسے چاہیے کہ اپنے ساتھی کی طرف تھوڑا سا جھکے اور اپنے ہاتھ کے ساتھ اشارہ نہ کرے۔
(۲۹۹۷) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ: مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنِی مُحَمَّدُ بْنُ شَاذَانَ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ سَعِیدٍ الدَّارِمِیُّ حَدَّثَنَا عُبَیْدُ اللَّہِ بْنُ مُوسَی
(ح) قَالَ وَأَخْبَرَنِی أَبُو الْوَلِیدِ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا الْقَاسِمُ بْنُ زَکَرِیَّا حَدَّثَنَا عُبَیْدُ اللَّہِ بْنُ مُوسَی عَنْ إِسْرَائِیلَ عَنْ فُرَاتٍ الْقَزَّازِ عَنْ عُبَیْدِ اللَّہِ یَعْنِی ابْنَ الْقِبْطِیَّۃِ عَنْ جَابِرِ بْنِ سَمُرَۃَ قَالَ: صَلَّیْتُ مَعَ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- فَکُنَّا إِذَا سَلَّمْنَا قُلْنَا بِأَیْدِینَا السَّلاَمُ عَلَیْکُمُ السَّلاَمُ عَلَیْکُمْ ، فَنَظَرَ إِلَیْنَا رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- فَقَالَ: ((مَا شَأْنُکُمْ تُشِیرُونَ بِأَیْدِیکُمْ کَأَنَّہَا أَذْنَابُ خَیْلِ شُمُسٍ ، إِذَا سَلَّمَ أَحَدَکُمْ فَلْیَلْتَفِتْ إِلَی صَاحِبِہِ وَلاَ یُومِئْ بِیَدِہِ))۔
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنِ الْقَاسِمِ بْنِ زَکَرِیَّا۔ [صحیح۔ وقد تقدم برقم ۲۹۸۱۔ ۲۹۹۳]
(ح) قَالَ وَأَخْبَرَنِی أَبُو الْوَلِیدِ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا الْقَاسِمُ بْنُ زَکَرِیَّا حَدَّثَنَا عُبَیْدُ اللَّہِ بْنُ مُوسَی عَنْ إِسْرَائِیلَ عَنْ فُرَاتٍ الْقَزَّازِ عَنْ عُبَیْدِ اللَّہِ یَعْنِی ابْنَ الْقِبْطِیَّۃِ عَنْ جَابِرِ بْنِ سَمُرَۃَ قَالَ: صَلَّیْتُ مَعَ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- فَکُنَّا إِذَا سَلَّمْنَا قُلْنَا بِأَیْدِینَا السَّلاَمُ عَلَیْکُمُ السَّلاَمُ عَلَیْکُمْ ، فَنَظَرَ إِلَیْنَا رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- فَقَالَ: ((مَا شَأْنُکُمْ تُشِیرُونَ بِأَیْدِیکُمْ کَأَنَّہَا أَذْنَابُ خَیْلِ شُمُسٍ ، إِذَا سَلَّمَ أَحَدَکُمْ فَلْیَلْتَفِتْ إِلَی صَاحِبِہِ وَلاَ یُومِئْ بِیَدِہِ))۔
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنِ الْقَاسِمِ بْنِ زَکَرِیَّا۔ [صحیح۔ وقد تقدم برقم ۲۹۸۱۔ ۲۹۹۳]
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৯৯৮
جمعہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ امام کے سلام کہنے سے قبل مقتدی سلام نہ کہے
(٢٩٩٨) عتبان بن مالک انصاری (رض) سے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی نماز کے بارے میں مکمل حدیث منقول ہی جو رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے انھیں پڑھائی تھی، فرماتے ہیں کہ پھر آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے سلام پھیرا اور جب آپ نے سلام پھیرلیا تب ہم نے سلام پھیرا۔
(۲۹۹۸) أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنِی أَبُو الْوَلِیدِ الْفَقِیہُ أَخْبَرَنَا الْحَسَنُ بْنُ سُفْیَانَ حَدَّثَنَا حِبَّانُ بْنُ مُوسَی أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّہِ عَنْ مَعْمَرٍ عَنِ الزُّہْرِیِّ حَدَّثَہُ أَخْبَرَنِی مَحْمُودُ بْنُ الرَّبِیعِ سَمِعْتُ عِتْبَانَ بْنَ مَالِکٍ الأَنْصَارِیَّ فَذَکَرَ الْحَدِیثَ فِی صَلاَۃِ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- بِہِمْ قَالَ: ثُمَّ سَلَّمَ وَسَلَّمْنَا حِینَ سَلَّمَ۔
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ حِبَّانَ ، وَأَخْرَجَہُ مُسْلِمٌ مِنْ وَجْہٍ آخَرَ عَنْ مَعْمَرٍ۔
[صحیح۔ اخرجہ البخاری ۸۴۰]
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ حِبَّانَ ، وَأَخْرَجَہُ مُسْلِمٌ مِنْ وَجْہٍ آخَرَ عَنْ مَعْمَرٍ۔
[صحیح۔ اخرجہ البخاری ۸۴۰]
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৯৯৯
جمعہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ امام کے سلام پھیرنے کے بعد قبلہ سے رخ پھیرنے کا بیان
(٢٩٩٩) یزید بن اسود اپنے والد سے روایت کرتے ہیں کہ انھوں نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پیچھے نماز پڑھی۔ آپ نماز سے فارغ ہوئے تو قبلہ سے رخ بدل کر لوگوں کی طرف متوجہ ہوئے۔
(۲۹۹۹) أَخْبَرَنَا أَبُو عَلِیٍّ الرُّوذْبَارِیُّ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَکْرٍ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا یَحْیَی عَنْ سُفْیَانَ حَدَّثَنِی یَعْلَی بْنُ عَطَائٍ عَنْ جَابِرِ بْنِ یَزِیدَ بْنِ الأَسْوَدِ عَنْ أَبِیہِ قَالَ: صَلَّیْتُ خَلْفَ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- فَکَانَ إِذَا انْصَرَفَ انْحَرَفَ۔ [صحیح۔ اخرجہ احمد ۱۶۰/ ۱۷۶۱۳]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩০০০
جمعہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ امام کے سلام پھیرنے کے بعد قبلہ سے رخ پھیرنے کا بیان
(٣٠٠٠) سیدنا براء (رض) سے روایت ہے کہ ہم جب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پیچھے نماز ادا کرتے تو آپ کی دائیں طرف کھڑا ہونا پسند کرتے تھے تاکہ آپ ہماری طرف رخ انور کر کے بیٹھیں۔ راوی بیان کرتے ہیں کہ میں نے آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو یہ پڑھتے ہوئے سنا : رَبِّ قِنِی عَذَابَکَ یَوْمَ تَبْعَثُ عِبَادَکَ ۔ اے اللہ ! مجھے اپنے عذاب سے بچا جس دن تو اپنے بندوں کو اٹھائے گا۔
(۳۰۰۰) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنِی أَبُو بَکْرٍ: مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ الشَّافِعِیُّ حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ الْحَسَنِ
(ح) وَأَخْبَرَنَا بَکْرُ بْنُ مُحَمَّدٍ الْمَرْوَزِیُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ الصَّمَدِ بْنُ الْفَضْلِ قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو نُعَیْمٍ حَدَّثَنَا مِسْعَرٌ
(ح) وَأَخْبَرَنِی أَبُو الْوَلِیدِ الْفَقِیہُ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا أَبُو کُرَیْبٍ حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِی زَائِدَۃَ عَنْ مِسْعَرٍ عَنْ ثَابِتِ بْنِ عُبَیْدٍ عَنِ ابْنِ الْبَرَائِ عَنِ الْبَرَائِ قَالَ: کُنَّا إِذَا صَلَّیْنَا خَلْفَ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- أَحْبَبْنَا أَنْ نَکُونَ عَنْ یَمِینِہِ لِیُقْبِلَ عَلَیْنَا بِوَجْہِہِ۔قَالَ فَسَمِعْتُہُ یَقُولُ: ((رَبِّ قِنِی عَذَابَکَ یَوْمَ تَبْعَثُ عِبَادَکَ))
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ أَبِی کُرَیْبٍ۔ [صحیح۔ اخرجہ احمد ۴/ ۲۹۰/ ۱۸۷۵۳]
(ح) وَأَخْبَرَنَا بَکْرُ بْنُ مُحَمَّدٍ الْمَرْوَزِیُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ الصَّمَدِ بْنُ الْفَضْلِ قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو نُعَیْمٍ حَدَّثَنَا مِسْعَرٌ
(ح) وَأَخْبَرَنِی أَبُو الْوَلِیدِ الْفَقِیہُ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا أَبُو کُرَیْبٍ حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِی زَائِدَۃَ عَنْ مِسْعَرٍ عَنْ ثَابِتِ بْنِ عُبَیْدٍ عَنِ ابْنِ الْبَرَائِ عَنِ الْبَرَائِ قَالَ: کُنَّا إِذَا صَلَّیْنَا خَلْفَ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- أَحْبَبْنَا أَنْ نَکُونَ عَنْ یَمِینِہِ لِیُقْبِلَ عَلَیْنَا بِوَجْہِہِ۔قَالَ فَسَمِعْتُہُ یَقُولُ: ((رَبِّ قِنِی عَذَابَکَ یَوْمَ تَبْعَثُ عِبَادَکَ))
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ أَبِی کُرَیْبٍ۔ [صحیح۔ اخرجہ احمد ۴/ ۲۹۰/ ۱۸۷۵۳]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩০০১
جمعہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ امام کے سلام پھیرنے کے بعد قبلہ سے رخ پھیرنے کا بیان
(٣٠٠١) (ا) حضرت انس بن مالک (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) لوگوں میں سے سب سے ہلکی نماز پڑھانے والے تھے۔ آپ نماز میں اعتدال رکھتے۔ سیدنا انس (رض) فرماتے ہیں : میں نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ساتھ نماز پڑھی تو آپ سلام پھیرتے ہی کھڑے ہوجاتے۔ پھر میں نے ابوبکر صدیق (رض) کے ساتھ نماز پڑھی تو وہ بھی جب سلام پھیرتے تو جلدی سے اٹھ کر کھڑے ہوجاتے، گویا وہ کسی گرم چیز سے کھڑے ہو رہے ہوں۔
(ب) مسروق بیان کرتے ہیں کہ سیدنا ابوبکر صدیق (رض) جب سلام پھیرتے تو اس طرح کھڑے ہوتے کہ (شاید) آپ کسی گرم چٹان پر بیٹھے ہوئے تھے اور ہمیں سیدنا علی (رض) سے بھی روایت بیان کی گئی کہ وہ جب سلام پھیرتے تو کھڑے ہوجاتے۔
(ب) مسروق بیان کرتے ہیں کہ سیدنا ابوبکر صدیق (رض) جب سلام پھیرتے تو اس طرح کھڑے ہوتے کہ (شاید) آپ کسی گرم چٹان پر بیٹھے ہوئے تھے اور ہمیں سیدنا علی (رض) سے بھی روایت بیان کی گئی کہ وہ جب سلام پھیرتے تو کھڑے ہوجاتے۔
(۳۰۰۱) وَأَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو جَعْفَرٍ: مُحَمَّدُ بْنُ مُحَمَّدِ الْبَغْدَادِیُّ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ أَیُّوبَ الْمِصْرِیُّ حَدَّثَنَا سَعِیدُ بْنُ أَبِی مَرْیَمَ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ فَرُّوخٍ أَخْبَرَنَا ابْنُ جُرَیْجٍ عَنْ عَطَائِ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ قَالَ: کَانَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- أَخَفَّ النَّاسِ صَلاَۃً فِی تَمَامٍ - قَالَ - وَصَلَّیْتُ مَعَ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- فَکَانَ سَاعَۃَ یُسَلِّمُ یَقُومُ ، ثُمَّ صَلَّیْتُ مَعَ أَبِی بَکْرٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ فَکَانَ إِذَا سَلَّمَ وَثَبَ مَکَانَہُ ، کَأَنَّہُ یَقُومُ عَنْ رَضْفٍ۔
تَفَرَّدَ بِہِ عَبْدُ اللَّہِ بْنُ فَرُّوخٍ الْمِصْرِیُّ وَلَہُ أَفْرَادٌ وَاللَّہُ أَعْلَمْ۔
وَالْمَشْہُورُ عَنْ أَبِی الضُّحَی عَنْ مَسْرُوقٍ قَالَ: کَانَ أَبُو بَکْرٍ الصِّدِّیقُ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ إِذَا سَلَّمَ قَامَ کَأَنَّہُ جَالِسٌ عَلَی الرَّضْفِ۔وَرُوِّینَا عَنْ عَلِیٍّ: أَنَّہُ سَلَّمَ ثُمَّ قَامَ۔ [منکر۔ اخرجہ ابن خزیمۃ ۱۷۱۷]
تَفَرَّدَ بِہِ عَبْدُ اللَّہِ بْنُ فَرُّوخٍ الْمِصْرِیُّ وَلَہُ أَفْرَادٌ وَاللَّہُ أَعْلَمْ۔
وَالْمَشْہُورُ عَنْ أَبِی الضُّحَی عَنْ مَسْرُوقٍ قَالَ: کَانَ أَبُو بَکْرٍ الصِّدِّیقُ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ إِذَا سَلَّمَ قَامَ کَأَنَّہُ جَالِسٌ عَلَی الرَّضْفِ۔وَرُوِّینَا عَنْ عَلِیٍّ: أَنَّہُ سَلَّمَ ثُمَّ قَامَ۔ [منکر۔ اخرجہ ابن خزیمۃ ۱۷۱۷]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩০০২
جمعہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ امام کے سلام پھیرنے کے بعد قبلہ سے رخ پھیرنے کا بیان
(٣٠٠٢) ابو زناد بیان کرتے ہیں کہ میں نے خارجہ بن یزید سے سنا : وہ ان ائمہ کی مذمت کرتے تھے جو نماز سے سلام پھیرنے کے بعد اسی طرح نماز کی حالت میں ہی بیٹھے رہتے اور فرماتے تھے کہ اس مسئلہ میں سنت طریقہ تو یہ ہے کہ امام سلام پھیرنے کے بعد اٹھ جائے۔
(۳۰۰۲) وَأَخْبَرَنَا أَبُو سَعِیدِ بْنُ أَبِی عَمْرٍو حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ الأَصَمُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْجَہْمِ السِّمَرِیُّ حَدَّثَنَا حَجَّاجٌ عَنِ ابْنِ جُرَیْجٍ أَخْبَرَنِی زِیَادٌ عَنْ أَبِی الزِّنَادِ قَالَ: سَمِعْتُ خَارِجَۃَ بْنَ زَیْدٍ یَعِیبُ عَلَی الأَئِمَّۃِ جُلُوسَہُمْ فِی صَلاَتِہِمْ بَعْدَ أَنْ یُسَلِّمُوا وَیَقُولُ: السُّنَّۃُ فِی ذَلِکَ أَنْ یَقُومَ الإِمَامُ سَاعَۃَ یُسَلِّمُ۔
وَرُوِّینَا عَنِ الشَّعْبِیِّ وَإِبْرَاہِیمَ النَّخَعِیِّ أَنَّہُمَا کَرِہَاہُ ، وَیُذْکَرُ عَنْ عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ وَاللَّہُ تَعَالَی أَعْلَمُ۔ [صحیح۔ (ابراہیم نخعی اور شعبی نے اسے ناپسند کیا ہے)]
وَرُوِّینَا عَنِ الشَّعْبِیِّ وَإِبْرَاہِیمَ النَّخَعِیِّ أَنَّہُمَا کَرِہَاہُ ، وَیُذْکَرُ عَنْ عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ وَاللَّہُ تَعَالَی أَعْلَمُ۔ [صحیح۔ (ابراہیم نخعی اور شعبی نے اسے ناپسند کیا ہے)]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩০০৩
جمعہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ امام کے اپنی جگہ ٹھہرے رہنے کا بیان جب کہ اس کے ساتھ عورتوں نے بھی نماز ادا کی ہو، تاکہ وہ مردوں سے پہلے چلی جائیں
(٣٠٠٣) (ا) زوجہ رسول ام المومنین سیدہ ام سلمہ (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) جب اپنی نماز سے سلام پھیرتے تو عورتیں کھڑی ہوجاتیں جب کہ آپ ابھی سلام ختم کر رہے ہوتے اور نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) بھی اپنی جگہ تھوڑی دیر ٹھہرے رہتے۔
(ب) ابن شہاب فرماتے ہیں کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا ٹھہرنا تو اس وجہ سے تھا تاکہ عورتیں اپنے گھروں کو پہنچ جائیں اس سے پہلے کہ لوگ نماز سے فارغ ہوں۔
(ب) ابن شہاب فرماتے ہیں کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا ٹھہرنا تو اس وجہ سے تھا تاکہ عورتیں اپنے گھروں کو پہنچ جائیں اس سے پہلے کہ لوگ نماز سے فارغ ہوں۔
(۳۰۰۳) أَخْبَرَنَا أَبُو زَکَرِیَّا بْنُ أَبِی إِسْحَاقَ الْمُزَکِّی حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ: مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ أَخْبَرَنَا الرَّبِیعُ بْنُ سُلَیْمَانَ أَخْبَرَنَا الشَّافِعِیُّ أَخْبَرَنَا إِبْرَاہِیمُ بْنُ سَعْدٍ عَنِ ابْنِ شِہَابٍ قَالَ أَخْبَرَتْنِی ہِنْدُ بِنْتُ الْحَارِثِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ أَبِی رَبِیعَۃَ عَنْ أُمِّ سَلَمَۃَ زَوْجِ النَّبِیِّ -ﷺ- قَالَتْ: کَانَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- إِذَا سَلَّمَ مِنْ صَلاَتِہِ قَامَ النِّسَائُ حِینَ یَقْضِی تَسْلِیمَہُ ، وَمَکَثَ النَّبِیُّ -ﷺ- فِی مَکَانِہِ یَسِیرًا۔
قَالَ ابْنُ شِہَابٍ رَحِمَہُ اللَّہِ: فَنُرَی مُکْثَہُ ذَلِکَ وَاللَّہُ تَعَالَی أَعْلَمُ لِکَی یَنْفُذَ النِّسَائُ قَبْلَ أَنْ یُدْرِکَہُنَّ مَنِ انْصَرَفَ مِنَ الْقَوْمِ۔
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ أَبِی الْوَلِیدِ وَغَیْرِہِ عَنْ إِبْرَاہِیمَ بْنِ سَعْدٍ وَقَالَ ہِنْدُ بِنْتُ الْحَارِثِ ، وَقَالَ بَعْضُہُمْ عَنِ الزُّہْرِیِّ الْفِرَاسِیَّۃُ ، وَقَالَ بَعْضُہُمُ الْقُرَشِیَّۃُ۔ [صحیح۔ اخرجہ الشافعی فی الام ۱/ ۱۴]
قَالَ ابْنُ شِہَابٍ رَحِمَہُ اللَّہِ: فَنُرَی مُکْثَہُ ذَلِکَ وَاللَّہُ تَعَالَی أَعْلَمُ لِکَی یَنْفُذَ النِّسَائُ قَبْلَ أَنْ یُدْرِکَہُنَّ مَنِ انْصَرَفَ مِنَ الْقَوْمِ۔
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ أَبِی الْوَلِیدِ وَغَیْرِہِ عَنْ إِبْرَاہِیمَ بْنِ سَعْدٍ وَقَالَ ہِنْدُ بِنْتُ الْحَارِثِ ، وَقَالَ بَعْضُہُمْ عَنِ الزُّہْرِیِّ الْفِرَاسِیَّۃُ ، وَقَالَ بَعْضُہُمُ الْقُرَشِیَّۃُ۔ [صحیح۔ اخرجہ الشافعی فی الام ۱/ ۱۴]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩০০৪
جمعہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ امام کے اپنی جگہ ٹھہرے رہنے کا بیان جب کہ اس کے ساتھ عورتوں نے بھی نماز ادا کی ہو، تاکہ وہ مردوں سے پہلے چلی جائیں
(٣٠٠٤) ام سلمہ (رض) سے روایت ہے کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) جب سلام پھیرتے تو تھوڑی دیر ٹھہر جاتے۔ صحابہ بھی یہ خیال رکھتے تھے کہ عورتیں مردوں سے پہلے ہی چلی جائیں۔
(۳۰۰۴) أَخْبَرَنَا أَبُو مُحَمَّدِ بْنُ یُوسُفَ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ: مُحَمَّدُ بْنُ الْحُسَیْنِ الْقَطَّانُ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ یُوسُفَ السُّلَمِیُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ بْنُ ہَمَّامٍ أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ عَنِ الزُّہْرِیِّ عَنْ ہِنْدِ بِنْتِ الْحَارِثِ عَنْ أُمِّ سَلَمَۃَ قَالَتْ: کَانَ النَّبِیُّ -ﷺ- إِذَا سَلَّمَ مَکَثَ قَلِیلاً ، کَانُوا یَرَوْنَ أَنْ ذَلِکَ کَیْمَا تَنْفَذَ النِّسَائُ قَبْلَ الرِّجَالِ۔ [منکر]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩০০৫
جمعہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اس تھوڑے سے وقفہ میں ذکر اللہ کے مستحب ہونے کا بیان
(٣٠٠٥) سیدہ عائشہ (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نماز کے بعد صرف اتنی دیر بیٹھتے جتنی دیر یہ دعا پڑھتے : اللہم انت السلام۔۔۔ اے اللہ تو ہی سلامتی والا ہے اور تجھ ہی سے سلامتی ہے، اے بزرگی والے اور عزت والے ! تو بڑی برکت والا ہے۔ “
(۳۰۰۵) أَخْبَرَنَا أَبُو طَاہِرٍ: مُحَمَّدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ مَحْمِشٍ الْفَقِیہُ أَخْبَرَنَا أَبُو حَامِدٍ: أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ یَحْیَی الْبَزَّازَ حَدَّثَنَا إِبْرَاہِیمُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ أَخْبَرَنَا یَزِیدُ بْنُ ہَارُونَ أَخْبَرَنَا عَاصِمٌ عَنْ أَبِی الْوَلِیدِ ہُوَ عَبْدُ اللَّہِ بْنُ الْحَارِثِ عَنْ عَائِشَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہَا قَالَتْ: کَانَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- لاَ یَجْلِسُ بَعْدَ الصَّلاَۃِ إِلاَّ بِقَدْرِ مَا یَقُولُ: ((اللَّہُمَّ أَنْتَ السَّلاَمُ وَمِنْکَ السَّلاَمُ ، تَبَارَکْتَ یَا ذَا الْجَلاَلِ وَالإِکْرَامِ))۔
أَخْرَجَہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ مِنْ حَدِیثِ عَاصِمٍ الأَحْوَلِ وَخَالِدٍ الْحَذَّائِ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ الْحَارِثِ۔
[صحیح۔ اخرجہ احمد ۲۴۹۷۹۔ ۲۵۴۴۸]
أَخْرَجَہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ مِنْ حَدِیثِ عَاصِمٍ الأَحْوَلِ وَخَالِدٍ الْحَذَّائِ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ الْحَارِثِ۔
[صحیح۔ اخرجہ احمد ۲۴۹۷۹۔ ۲۵۴۴۸]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩০০৬
جمعہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اس تھوڑے سے وقفہ میں ذکر اللہ کے مستحب ہونے کا بیان
(٣٠٠٦) رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے آزاد کردہ غلام حضرت ثوبان (رض) بیان کرتے ہیں کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) جب نماز سے فارغ ہو کر اٹھنے کا ارادہ فرماتے تو تین بار استغفر اللہ کہتے، پھر ” اَللّٰہُمَّ اَنْتَ السَّلَامُ۔۔۔“ پڑھتے ،ــاے اللہ ! تو ہی سلامتی والا ہے اور تجھ ہی سے سلامتی ہے۔ اے بزرگی اور عرش والے ! تو بڑی برکت والا ہے۔
(۳۰۰۶) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ وَأَبُو عَبْدِ اللَّہِ: إِسْحَاقُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ یُوسُفَ السُّوسِیُّ وَأَبُو سَعِیدِ بْنُ أَبِی عَمْرٍو الصَّیْرَفِیُّ قَالُوا حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ: مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ أَخْبَرَنَا الْعَبَّاسُ بْنُ الْوَلِیدِ بْنِ مَزْیَدٍ أَخْبَرَنِی أَبِی حَدَّثَنَا الأَوْزَاعِیُّ حَدَّثَنَا شَدَّادٌ أَبُو عَمَّارٍ حَدَّثَنَا أَبُو أَسْمَائَ الرَّحَبِیُّ حَدَّثَنِی ثَوْبَانُ مَوْلَی رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- قَالَ: کَانَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- إِذَا أَرَادَ أَنْ یَنْصَرِفَ مِنْ صَلاَتِہِ اسْتَغْفَرَ ثَلاَثَ مَرَّاتٍ ثُمَّ قَالَ: ((اللَّہُمَّ أَنْتَ السَّلاَمُ وَمِنْکَ السَّلاَمُ تَبَارَکْتَ یَا ذَا الْجَلاَلِ وَالإِکْرَامِ))۔
[صحیح۔ اخرجہ احمد ۵/ ۲۷۵/ ۲۲۷۲۳۔ ابوداود ۱۵۱۳]
[صحیح۔ اخرجہ احمد ۵/ ۲۷۵/ ۲۲۷۲۳۔ ابوداود ۱۵۱۳]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩০০৭
جمعہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اس تھوڑے سے وقفہ میں ذکر اللہ کے مستحب ہونے کا بیان
(٣٠٠٧) (ا) ثوبان (رض) سے اس جیسی حدیث ایک دوسری سند سے منقول ہے، البتہ اس میں انھوں نے ” وَإِلَیْکَ السَّلاَمُ ۔ تَبَارَکْتَ یَا ذَا الْجَلاَلِ وَالإِکْرَامِ “ کا اضافہ کیا ہے۔
(ب) ولید کہتے ہیں : میں نے اوزاعی سے پوچھا : استغفار کیسے کرتے تھے ؟ انھوں نے بتایا کہ استغفر اللہ ! استغفر اللہ کہا جائے۔
(ج) امام مسلم (رح) نے یہ روایت داؤد بن رشید کے واسطے سے بیان کی ہے مگر انھوں نے ” تَبَارَکْتَ ربنا یَا ذَا الْجَلاَلِ وَالإِکْرَامِ “ ذکر نہیں کیا۔ پھر اوزاعی کا قول ذکر کیا۔
(ب) ولید کہتے ہیں : میں نے اوزاعی سے پوچھا : استغفار کیسے کرتے تھے ؟ انھوں نے بتایا کہ استغفر اللہ ! استغفر اللہ کہا جائے۔
(ج) امام مسلم (رح) نے یہ روایت داؤد بن رشید کے واسطے سے بیان کی ہے مگر انھوں نے ” تَبَارَکْتَ ربنا یَا ذَا الْجَلاَلِ وَالإِکْرَامِ “ ذکر نہیں کیا۔ پھر اوزاعی کا قول ذکر کیا۔
(۳۰۰۷) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنِی أَبُو بَکْرِ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ أَخْبَرَنَا الْحَسَنُ بْنُ سُفْیَانَ حَدَّثَنَا دَاوُدُ بْنُ رُشَیْدٍ حَدَّثَنَا الْوَلِیدُ بْنُ مُسْلِمٍ حَدَّثَنَا الأَوْزَاعِیُّ عَنْ أَبِی عَمَّارٍ عَنْ أَبِی أَسْمَائَ عَنْ ثَوْبَانَ فَذَکَرَ الْحَدِیثَ بِنَحْوِہِ إِلاَّ أَنَّہُ زَادَ: ((وَإِلَیْکَ السَّلاَمُ ، تَبَارَکْتَ یَا ذَا الْجَلاَلِ وَالإِکْرَامِ))۔
قَالَ الْوَلِیدُ قُلْتُ لِلأَوْزَاعِیِّ: وَکَیْفَ الاِسْتِغْفَارُ؟ قَالَ: یَقُولُ أَسْتَغْفِرُ اللَّہَ أَسْتَغْفِرُ اللَّہَ۔
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ دَاوُدَ بْنِ رُشَیْدٍ إِلاَّ أَنَّہُ لَمْ یَذْکُرْ قَوْلَہُ: وَإِلَیْکَ السَّلاَمُ۔ وَقَالَ: ((تَبَارَکْتَ یَا ذَا الْجَلاَلِ وَالإِکْرَامِ))۔ثُمَّ ذَکَرَ قَوْلَ الأَوْزَاعِیِّ رَحِمَہُ اللَّہُ۔ [صحیح۔ بدون قولہ والیک السلام]
قَالَ الْوَلِیدُ قُلْتُ لِلأَوْزَاعِیِّ: وَکَیْفَ الاِسْتِغْفَارُ؟ قَالَ: یَقُولُ أَسْتَغْفِرُ اللَّہَ أَسْتَغْفِرُ اللَّہَ۔
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ دَاوُدَ بْنِ رُشَیْدٍ إِلاَّ أَنَّہُ لَمْ یَذْکُرْ قَوْلَہُ: وَإِلَیْکَ السَّلاَمُ۔ وَقَالَ: ((تَبَارَکْتَ یَا ذَا الْجَلاَلِ وَالإِکْرَامِ))۔ثُمَّ ذَکَرَ قَوْلَ الأَوْزَاعِیِّ رَحِمَہُ اللَّہُ۔ [صحیح۔ بدون قولہ والیک السلام]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩০০৮
جمعہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اذکار آہستہ آواز میں پڑھنے کا امام و مقتدی کو اختیار ہے
امام شافعی (رح) فرماتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ نے فرمایا : { وَلاَ تَجْہَرْ بِصَلاَتِکَ وَلاَ تُخَافِتْ بِہَا } [الاسراء : ١١٠] ” نماز نہ بہت بلند آواز سے پڑھ اور نہ بالکل آہستہ آواز سے۔ “ امام شافعی (رح) اس سے دعا
امام شافعی (رح) فرماتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ نے فرمایا : { وَلاَ تَجْہَرْ بِصَلاَتِکَ وَلاَ تُخَافِتْ بِہَا } [الاسراء : ١١٠] ” نماز نہ بہت بلند آواز سے پڑھ اور نہ بالکل آہستہ آواز سے۔ “ امام شافعی (رح) اس سے دعا
(٣٠٠٨) سیدہ عائشہ (رض) سے اللہ تعالیٰ کے فرمان :{ وَلاَ تَجْہَرْ بِصَلاَتِکَ وَلاَ تُخَافِتْ بِہَا } [الاسراء : ١١٠] ” اپنی نماز نہ تو بہت آواز سے پڑھ اور نہ بالکل پوشیدہ “ کے بارے میں منقول ہے کہ اس سے مراد دعا ہے۔
(۳۰۰۸) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ: مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَبْدِ الْجَبَّارِ حَدَّثَنَا ابْنُ فُضَیْلٍ عَنْ ہِشَامِ بْنِ عُرْوَۃَ عَنْ أَبِیہِ عَنْ عَائِشَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہَا فِی قَوْلِہِ {وَلاَ تَجْہَرْ بِصَلاَتِکَ وَلاَ تُخَافِتْ بِہَا} [الاسراء: ۱۱۰] قَالَتْ: ہُوَ الدُّعَائُ ۔ [صحیح۔ الاثر اخرجہ البخاری ۶۳۲۷]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩০০৯
جمعہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اذکار آہستہ آواز میں پڑھنے کا امام و مقتدی کو اختیار ہے
امام شافعی (رح) فرماتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ نے فرمایا : { وَلاَ تَجْہَرْ بِصَلاَتِکَ وَلاَ تُخَافِتْ بِہَا } [الاسراء : ١١٠] ” نماز نہ بہت بلند آواز سے پڑھ اور نہ بالکل آہستہ آواز سے۔ “ امام شافعی (رح) اس سے دعا
امام شافعی (رح) فرماتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ نے فرمایا : { وَلاَ تَجْہَرْ بِصَلاَتِکَ وَلاَ تُخَافِتْ بِہَا } [الاسراء : ١١٠] ” نماز نہ بہت بلند آواز سے پڑھ اور نہ بالکل آہستہ آواز سے۔ “ امام شافعی (رح) اس سے دعا
(٣٠٠٩) سیدہ عائشہ (رض) فرماتی ہیں کہ یہ آیت : { وَلاَ تَجْہَرْ بِصَلاَتِکَ وَلاَ تُخَافِتْ بِہَا } [الاسراء : ١١٠] دعا کے بارے میں نازل ہوئی ۔
(ب) اسی طرح مجاہد کا قول ہے کہ یہ دعا مانگنے کے بارے میں نازل ہوئی۔
(ب) اسی طرح مجاہد کا قول ہے کہ یہ دعا مانگنے کے بارے میں نازل ہوئی۔
(۳۰۰۹) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا عَلِیُّ بْنُ عِیسَی بْنِ إِبْرَاہِیمَ الْحِیرِیُّ حَدَّثَنَا إِبْرَاہِیمُ بْنُ أَبِی طَالِبٍ حَدَّثَنَا عُبَیْدُ الْہَبَّارِیُّ حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَۃَ عَنْ ہِشَامِ بْنِ عُرْوَۃَ عَنْ أَبِیہِ عَنْ عَائِشَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہَا قَالَتْ: نَزَلَتْ یَعْنِی ہَذِہِ الآیَۃُ {وَلاَ تَجْہَرْ بِصَلاَتِکَ وَلاَ تُخَافِتْ بِہَا} [الاسراء: ۱۱۰] فِی الدُّعَائِ۔
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ عُبَیْدِ بْنِ إِسْمَاعِیلَ وَرَوَاہُ مُسْلِمٌ عَنْ أَبِی بَکْرِ بْنِ أَبِی شَیْبَۃَ عَنْ أَبِی أُسَامَۃَ۔
وَکَذَلِکَ قَالَہُ مُجَاہِدٌ فِی الدُّعَائِ وَالْمَسْأَلَۃِ۔ [صحیح۔ وقد تقدم فی الذی قبلہ]
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ عُبَیْدِ بْنِ إِسْمَاعِیلَ وَرَوَاہُ مُسْلِمٌ عَنْ أَبِی بَکْرِ بْنِ أَبِی شَیْبَۃَ عَنْ أَبِی أُسَامَۃَ۔
وَکَذَلِکَ قَالَہُ مُجَاہِدٌ فِی الدُّعَائِ وَالْمَسْأَلَۃِ۔ [صحیح۔ وقد تقدم فی الذی قبلہ]
তাহকীক: