আসসুনানুল কুবরা (বাইহাক্বী) (উর্দু)
السنن الكبرى للبيهقي
پاکی کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ
মোট হাদীস ১৬৭৩ টি
হাদীস নং: ১৫৪১
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حیض کی اکثر مدت کا بیان
(١٥٤٢) (الف) شریک کہتے ہیں : ہمارے ہاں ایک عورت ہے جس مہینے میں پندرہ دن مسلسل حیض آتا ہے۔
(ب) شریک اور حسن بن صالح کہتے ہیں : حیض کی اکثر مدت پندرہ دن ہیں۔
(ب) شریک اور حسن بن صالح کہتے ہیں : حیض کی اکثر مدت پندرہ دن ہیں۔
(۱۵۴۲) أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ الْحَارِثِ الْفَقِیہُ أَخْبَرَنَا عَلِیُّ بْنُ عُمَرَ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو عُثْمَانَ: سَعِیدُ بْنُ مُحَمَّدٍ الْحَنَّاطُ حَدَّثَنَا أَبُو ہِشَامٌ الرِّفَاعِیُّ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ آدَمَ۔
قَالَ عَلِیٌّ وَحَدَّثَنَا إِبْرَاہِیمُ بْنُ حَمَّادٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ الْمُخَرِّمِیُّ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ آدَمَ حَدَّثَنَا شَرِیکٌ قَالَ: عِنْدَنَا امْرَأَۃٌ تَحِیضُ خَمْسَ عَشْرَۃَ مِنَ الشَّہْرِ حَیْضًا مُسْتَقِیمًا صَحِیحًا۔
قَالَ عَلِیٌّ وَحَدَّثَنَا سَعِیدُ بْنُ مُحَمَّدٍ الْحَنَّاطُ حَدَّثَنَا أَبُو ہِشَامٍ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ آدَمَ عَنْ شَرِیکٍ وَحَسَنِ بْنِ صَالِحٍ قَالاَ: أَکْثَرُ الْحَیْضِ خَمْسَ عَشْرَۃَ۔ وَأَمَّا الْحَدِیثُ الَّذِی۔ [صحیح۔ أخرجہ الدارقطنی ۱/۲۰۹]
قَالَ عَلِیٌّ وَحَدَّثَنَا إِبْرَاہِیمُ بْنُ حَمَّادٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ الْمُخَرِّمِیُّ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ آدَمَ حَدَّثَنَا شَرِیکٌ قَالَ: عِنْدَنَا امْرَأَۃٌ تَحِیضُ خَمْسَ عَشْرَۃَ مِنَ الشَّہْرِ حَیْضًا مُسْتَقِیمًا صَحِیحًا۔
قَالَ عَلِیٌّ وَحَدَّثَنَا سَعِیدُ بْنُ مُحَمَّدٍ الْحَنَّاطُ حَدَّثَنَا أَبُو ہِشَامٍ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ آدَمَ عَنْ شَرِیکٍ وَحَسَنِ بْنِ صَالِحٍ قَالاَ: أَکْثَرُ الْحَیْضِ خَمْسَ عَشْرَۃَ۔ وَأَمَّا الْحَدِیثُ الَّذِی۔ [صحیح۔ أخرجہ الدارقطنی ۱/۲۰۹]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৫৪২
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حیض کی اکثر مدت کا بیان
(١٥٤٣) سیدنا انس (رض) سے روایت ہے کہ مستحاضہ تین پانچ، سات، نو اور دس دن تک انتظار کرے گی، اس سے تجاوز نہیں کرے گی۔
(۱۵۴۳) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ إِسْحَاقَ الْفَقِیہُ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ إِسْحَاقَ حَدَّثَنَا سُلَیْمَانُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَیْدٍ عَنِ الْجَلْدِ بْنِ أَیُّوبَ عَنْ مُعَاوِیَۃَ بْنِ قُرَّۃَ عَنْ أَنَسٍ قَالَ: الْمُسْتَحَاضَۃُ تَنْتَظِرُ ثَلاَثًا خَمْسًا سَبْعًا تِسْعًا عَشْرًا لاَ تُجَاوِزُ۔ [ضعیف جدًا۔ أخرجہ الدارمی ۸۳۹]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৫৪৩
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حیض کی اکثر مدت کا بیان
(١٥٤٤) سیدنا انس بن مالک (رض) فرماتے ہیں کہ حائضہ کا حیض پانچ، چھ، سات، آٹھ، دس دن ہے، پھر وہ غسل کرے گی، روزے رکھے گی اور نماز پڑھے گی۔
(۱۵۴۴) وَأَخْبَرَنَا أَبُو الْحُسَیْنِ بْنُ الْفَضْلِ الْقَطَّانُ بِبَغْدَادَ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ جَعْفَرِ بْنِ دَرَسْتَوَیْہِ حَدَّثَنَا یَعْقُوبُ بْنُ سُفْیَانَ حَدَّثَنَا سَعِیدُ بْنُ مَنْصُورٍ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ حَدَّثَنَا جَلْدُ بْنُ أَیُّوبَ عَنْ مُعَاوِیَۃَ بْنِ قُرَّۃَ قَالَ قَالَ أَنَسُ بْنُ مَالِکٍ: قُرْئُ الْحَائِضِ خَمْسٌ سِتٌّ سَبْعٌ ثَمَانٍ عَشْرٌ ثُمَّ تَغْتَسِلُ وَتَصُومُ وَتُصَلِّی۔
فَہَذَا حَدِیثٌ یُعْرَفُ بِالْجَلْدِ بْنِ أَیُّوبَ وَقَدْ أُنْکِرَ ذَلِکَ عَلَیْہِ۔ [ضعیف جدًا]
فَہَذَا حَدِیثٌ یُعْرَفُ بِالْجَلْدِ بْنِ أَیُّوبَ وَقَدْ أُنْکِرَ ذَلِکَ عَلَیْہِ۔ [ضعیف جدًا]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৫৪৪
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حیض کی اکثر مدت کا بیان
(١٥٤٥) (الف) سیدنا انس بن مالک (رض) سے روایت ہے کہ عورت کا قرء یا عورت کا حیض تین، چار سے دس دن تک ہوتا ہے۔
(ب) ابن علیہ کہتے ہیں : جلد بن ایوب دیہاتی حدیث میں قابل معرفت نہیں۔
(ج) مجھ سے ابن علیہ نے کہا : آل انس کی ایک عورت مستحاضہ ہوگئی تو ابن عباس (رض) سے پوچھا گیا ، انھوں نے فتویٰ دیا۔ سیدنا انس (رض) حیات تھے۔ (د) امام شافعی (رح) کہتے ہیں : ہم اور آپ جلدبن ایوب کی حدیث کو ثابت نہیں سمجھتے اور اس سے کم کا استدلال اس سے غلط ہے جو زیادہ محفوظ ہے۔
(ر) حماد بن زید کہتے ہیں کہ میں اور جریر بن حازم جلد بن ایوب کے پاس گئے تو اس نے معاویہ بن قرہ کی حدیث جو حائضہ کے متعلق سیدنا انس (رض) سے منقول ہے بیان کی۔ ہم ان کی موافقت کرتے ہیں کہ وہ حائضہ اور مستحاضہ میں فرق نہیں کرتے۔
(س) احمد بن سعید دارمی نے ابو عاصم سے جلد بن ایوب کے متعلق پوچھا تو انھوں نے اس کے متعلق سخت ضعیف کا حکم لگایا۔
(ص) عبداللہ بن مبارک کہتے ہیں کہ اہل بصرہ حدیث جلد بن ایوب کا انکار کرتے تھے اور کہتے تھے کہ وہ شیوخ عرب میں سے ہے محدث نہیں ہے۔
(ط) ابن مبارک کہتے ہیں کہ اہل مصر دوسروں کی نسبت اس کے متعلق زیادہ جانتے ہیں۔ اسحاق بن ابراہیم کہتے ہیں کہ مجھے امام احمد حنبل سے معلوم ہوا ہے کہ وہ (اہل مصر) جلد بن ایوب کو ضعیف قرار دیتے تھے اور اس کی روایات کو قابل حجت نہیں سمجھتے تھے۔
(ع) ابن مبارک سے روایت ہے کہ اہل بصرہ جلد بن ایوب کی حدیث کو ضعیف قرار دیتے تھے۔ ابن عیینہ کہا کرتے تھے۔ جلد کون ہے اور کہاں سے ہے ؟
(ف) امام احمد بن حنبل (رح) فرماتے ہیں کہ میں نے اپنے والد سے جلد بن ایوب کے متعلق سنا کہ اس کی حدیث کی کوئی حیثیت نہیں، وہ حدیث نقل کرنے میں ضعیف ہے۔
(ق) شیخ کہتے ہیں کہ حیض کی اقل اور اکثر مدت کی احادیث بیان کی گئی ہیں اور میں نے ان کا ضعف بھی بیان کردیا ہے۔
(ب) ابن علیہ کہتے ہیں : جلد بن ایوب دیہاتی حدیث میں قابل معرفت نہیں۔
(ج) مجھ سے ابن علیہ نے کہا : آل انس کی ایک عورت مستحاضہ ہوگئی تو ابن عباس (رض) سے پوچھا گیا ، انھوں نے فتویٰ دیا۔ سیدنا انس (رض) حیات تھے۔ (د) امام شافعی (رح) کہتے ہیں : ہم اور آپ جلدبن ایوب کی حدیث کو ثابت نہیں سمجھتے اور اس سے کم کا استدلال اس سے غلط ہے جو زیادہ محفوظ ہے۔
(ر) حماد بن زید کہتے ہیں کہ میں اور جریر بن حازم جلد بن ایوب کے پاس گئے تو اس نے معاویہ بن قرہ کی حدیث جو حائضہ کے متعلق سیدنا انس (رض) سے منقول ہے بیان کی۔ ہم ان کی موافقت کرتے ہیں کہ وہ حائضہ اور مستحاضہ میں فرق نہیں کرتے۔
(س) احمد بن سعید دارمی نے ابو عاصم سے جلد بن ایوب کے متعلق پوچھا تو انھوں نے اس کے متعلق سخت ضعیف کا حکم لگایا۔
(ص) عبداللہ بن مبارک کہتے ہیں کہ اہل بصرہ حدیث جلد بن ایوب کا انکار کرتے تھے اور کہتے تھے کہ وہ شیوخ عرب میں سے ہے محدث نہیں ہے۔
(ط) ابن مبارک کہتے ہیں کہ اہل مصر دوسروں کی نسبت اس کے متعلق زیادہ جانتے ہیں۔ اسحاق بن ابراہیم کہتے ہیں کہ مجھے امام احمد حنبل سے معلوم ہوا ہے کہ وہ (اہل مصر) جلد بن ایوب کو ضعیف قرار دیتے تھے اور اس کی روایات کو قابل حجت نہیں سمجھتے تھے۔
(ع) ابن مبارک سے روایت ہے کہ اہل بصرہ جلد بن ایوب کی حدیث کو ضعیف قرار دیتے تھے۔ ابن عیینہ کہا کرتے تھے۔ جلد کون ہے اور کہاں سے ہے ؟
(ف) امام احمد بن حنبل (رح) فرماتے ہیں کہ میں نے اپنے والد سے جلد بن ایوب کے متعلق سنا کہ اس کی حدیث کی کوئی حیثیت نہیں، وہ حدیث نقل کرنے میں ضعیف ہے۔
(ق) شیخ کہتے ہیں کہ حیض کی اقل اور اکثر مدت کی احادیث بیان کی گئی ہیں اور میں نے ان کا ضعف بھی بیان کردیا ہے۔
(۱۵۴۵) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ: مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ أَخْبَرَنَا الرَّبِیعُ بْنُ سُلَیْمَانَ قَالَ قَالَ الشَّافِعِیُّ فِی حَدِیثِ الْجَلْدِ بْنِ أَیُّوبَ قَدْ أَخْبَرَنِیہِ ابْنُ عُلَیَّۃَ عَنِ الْجَلْدِ بْنِ أَیُّوبَ عَنْ مُعَاوِیَۃَ بْنِ قُرَّۃَ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ أَنَّہُ قَالَ: قُرْئُ الْمَرْأَۃِ - أَوْ قَالَ حَیْضُ الْمَرْأَۃِ - ثَلاَثٌ أَرْبَعٌ حَتَّی انْتَہَی إِلَی عَشْرَۃٍ۔
وَقَالَ لِی ابْنُ عُلَیَّۃَ: الْجَلْدُ بْنُ أَیُّوبَ أَعْرَابِیٌّ لاَ یَعْرِفُ الْحَدِیثَ۔
وَقَالَ لِی: قَدِ اسْتُحِیضَتِ امْرَأَۃٌ مِنْ آلِ أَنَسٍ فَسُئِلَ ابْنُ عَبَّاسٍ عَنْہَا ، فَأَفْتَی فِیہَا وَأَنَسٌ حَیٌّ ، فَکَیْفَ یَکُونُ عِنْدَ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ مَا قُلْتَ مِنْ عِلْمٍ الْحَیْضِ وَیَحْتَاجُونَ إِلَی مَسْأَلَۃِ غَیْرِہِ ، فِیمَا عِنْدَہُ فِیہِ عِلْمٌ۔
قَالَ الشَّافِعِیُّ وَنَحْنُ وَأَنْتَ لاَ نُثْبِتُ حَدِیثَ مِثْلِ الْجَلْدِ وَیُسْتَدَلُّ عَلَی غَلَطِ مَنْ ہُوَ أَحْفَظُ مِنْہُ بِأَقَلَّ مِنْ ہَذَا۔
أَخْبَرَنَا أَبُو الْحُسَیْنِ بْنُ الْفَضْلِ الْقَطَّانُ بِبَغْدَادَ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا یَعْقُوبُ بْنُ سُفْیَانَ قَالَ قَالَ سُلَیْمَانُ بْنُ حَرْبٍ کَانَ حَمَّادٌ یَعْنِی ابْنَ زَیْدٍ یُضَعِّفُ الْجَلْدَ وَیَقُولُ: لَمْ یَکُنْ یَعْقِلُ الْحَدِیثَ۔
وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ إِسْحَاقَ قَالَ وَأَمَّا خَبَرُ أَنَسٍ فَإِنَّ إِسْمَاعِیلَ بْنَ إِسْحَاقَ أَخْبَرَنَا قَالَ حَدَّثَنَا سُلَیْمَانُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَیْدٍ قَالَ: ذَہَبْتُ أَنَا وَجَرِیرُ بْنُ حَازِمٍ إِلَی الْجَلْدِ بْنِ أَیُّوبَ فَحَدَّثَنَا بِحَدِیثِ مُعَاوِیَۃَ بْنِ قُرَّۃَ عَنْ أَنَسٍ فِی الْحَائِضِ ، فَذَہَبْنَا نُوقِفُہُ فَإِذَا ہُوَ لاَ یَفْصِلُ بَیْنَ الْحَائِضِ وَالْمُسْتَحَاضَۃِ۔
وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو أَحْمَدَ الدَّارِمِیُّ قَالَ سَمِعْتُ أَبَا بَکْرٍ: مُحَمَّدَ بْنَ إِسْحَاقَ یَقُولُ سَمِعْتُ أَحْمَدَ بْنَ سَعِیدٍ الدَّارِمِیَّ یَقُولُ سَأَلْتُ أَبَا عَاصِمٍ عَنِ الْجَلْدِ بْنِ أَیُّوبَ فَضَعَّفَ أَمْرَہُ جِدًّا وَقَالَ: کَانَ شَیْخًا مِنْ مَشَایِخِ الْعَرَبِ تَسَاہَلَ أَصْحَابُنَا فِی الرِّوَایَۃِ عَنْہُ۔
وَأَخْبَرَنَا أَبُو الْحُسَیْنِ بْنُ الْفَضْلِ بِبَغْدَادَ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا یَعْقُوبُ بْنُ سُفْیَانَ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ عُثْمَانَ قَالَ قَالَ عَبْدُ اللَّہِ یَعْنِی ابْنَ الْمُبَارَکِ أَہْلُ الْبَصْرَۃِ یُنْکِرُونَ حَدِیثَ الْجَلْدِ بْنِ أَیُّوبَ وَیَقُولُونَ: شَیْخٌ مِنْ شُیُوخِ الْعَرَبِ لَیْسَ بِصَاحِبِ حَدِیثٍ۔
قَالَ ابْنُ الْمُبَارَکِ: وَأَہْلُ مِصْرَ أَعْلَمُ بِہِ مِنْ غَیْرِہِمْ قَالَ یَعْقُوبُ وَسَمِعْتُ سُلَیْمَانَ بْنَ حَرْبٍ وَصَدَقَۃَ بْنَ الْفَضْلِ وَإِسْحَاقَ بْنَ إِبْرَاہِیمَ وَبَلَغَنِی عَنْ أَحْمَدَ بْنِ حَنْبَلٍ أَنَّہُمْ یُضَعِّفُونَ الْجَلْدَ بْنَ أَیُّوبَ وَلاَ یَرَوْنَہُ فِی مَوْضِعِ الْحُجَّۃِ۔
أَخْبَرَنَا أَبُو سَعْدٍ الْمَالِینِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو أَحْمَدَ بْنُ عَدِیٍّ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا الْجُنَیْدِیُّ یَعْنِی مُحَمَّدَ بْنَ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ الْجُنَیْدِ حَدَّثَنَا الْبُخَارِیُّ قَالَ حَدَّثَنَا عَبْدَانُ عَنِ ابْنِ الْمُبَارَکِ قَالَ: أَہْلُ الْبَصْرَۃِ یُضَعِّفُونَ حَدِیثَ الْجَلْدِ بْنِ أَیُّوبَ الْبَصْرِیِّ۔ قَالَ وَحَدَّثَنِی صَدَقَۃُ قَالَ: کَانَ ابْنُ عُیَیْنَۃَ یَقُولُ: جَلْدٌ وَمَنْ جَلْدٌ وَمَنْ کَانَ جَلْدٌ۔
وَأَخْبَرَنَا أَبُو سَعْدٍ الصُّوفِیُّ حَدَّثَنَا أَبُو أَحْمَدَ بْنُ عَدِیٍّ حَدَّثَنَا ابْنُ حَمَّادٍ یَعْنِی مُحَمَّدَ بْنَ أَحْمَدَ بْنِ حَمَّادٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ أَحْمَدَ یَعْنِی ابْنَ حَنْبَلٍ قَالَ سَمِعْتُ أَبِی ذَکَرَ الْجَلْدَ بْنَ أَیُّوبَ فَقَالَ: لَیْسَ یَسْوِی حَدِیثُہُ شَیْئًا، ضَعِیفُ الْحَدِیثِ۔
قَالَ الشَّیْخُ وَقَدْ رُوِیَ فِی أَقَلِّ الْحَیْضِ وَأَکْثَرِہِ أَحَادِیثُ ضِعَافٌ قَدْ بَیَّنْتُ ضَعْفُہَا فِی الْخِلاَفِیَّاتِ۔
[ضعیف جدًا]
وَقَالَ لِی ابْنُ عُلَیَّۃَ: الْجَلْدُ بْنُ أَیُّوبَ أَعْرَابِیٌّ لاَ یَعْرِفُ الْحَدِیثَ۔
وَقَالَ لِی: قَدِ اسْتُحِیضَتِ امْرَأَۃٌ مِنْ آلِ أَنَسٍ فَسُئِلَ ابْنُ عَبَّاسٍ عَنْہَا ، فَأَفْتَی فِیہَا وَأَنَسٌ حَیٌّ ، فَکَیْفَ یَکُونُ عِنْدَ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ مَا قُلْتَ مِنْ عِلْمٍ الْحَیْضِ وَیَحْتَاجُونَ إِلَی مَسْأَلَۃِ غَیْرِہِ ، فِیمَا عِنْدَہُ فِیہِ عِلْمٌ۔
قَالَ الشَّافِعِیُّ وَنَحْنُ وَأَنْتَ لاَ نُثْبِتُ حَدِیثَ مِثْلِ الْجَلْدِ وَیُسْتَدَلُّ عَلَی غَلَطِ مَنْ ہُوَ أَحْفَظُ مِنْہُ بِأَقَلَّ مِنْ ہَذَا۔
أَخْبَرَنَا أَبُو الْحُسَیْنِ بْنُ الْفَضْلِ الْقَطَّانُ بِبَغْدَادَ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا یَعْقُوبُ بْنُ سُفْیَانَ قَالَ قَالَ سُلَیْمَانُ بْنُ حَرْبٍ کَانَ حَمَّادٌ یَعْنِی ابْنَ زَیْدٍ یُضَعِّفُ الْجَلْدَ وَیَقُولُ: لَمْ یَکُنْ یَعْقِلُ الْحَدِیثَ۔
وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ إِسْحَاقَ قَالَ وَأَمَّا خَبَرُ أَنَسٍ فَإِنَّ إِسْمَاعِیلَ بْنَ إِسْحَاقَ أَخْبَرَنَا قَالَ حَدَّثَنَا سُلَیْمَانُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَیْدٍ قَالَ: ذَہَبْتُ أَنَا وَجَرِیرُ بْنُ حَازِمٍ إِلَی الْجَلْدِ بْنِ أَیُّوبَ فَحَدَّثَنَا بِحَدِیثِ مُعَاوِیَۃَ بْنِ قُرَّۃَ عَنْ أَنَسٍ فِی الْحَائِضِ ، فَذَہَبْنَا نُوقِفُہُ فَإِذَا ہُوَ لاَ یَفْصِلُ بَیْنَ الْحَائِضِ وَالْمُسْتَحَاضَۃِ۔
وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو أَحْمَدَ الدَّارِمِیُّ قَالَ سَمِعْتُ أَبَا بَکْرٍ: مُحَمَّدَ بْنَ إِسْحَاقَ یَقُولُ سَمِعْتُ أَحْمَدَ بْنَ سَعِیدٍ الدَّارِمِیَّ یَقُولُ سَأَلْتُ أَبَا عَاصِمٍ عَنِ الْجَلْدِ بْنِ أَیُّوبَ فَضَعَّفَ أَمْرَہُ جِدًّا وَقَالَ: کَانَ شَیْخًا مِنْ مَشَایِخِ الْعَرَبِ تَسَاہَلَ أَصْحَابُنَا فِی الرِّوَایَۃِ عَنْہُ۔
وَأَخْبَرَنَا أَبُو الْحُسَیْنِ بْنُ الْفَضْلِ بِبَغْدَادَ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا یَعْقُوبُ بْنُ سُفْیَانَ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ عُثْمَانَ قَالَ قَالَ عَبْدُ اللَّہِ یَعْنِی ابْنَ الْمُبَارَکِ أَہْلُ الْبَصْرَۃِ یُنْکِرُونَ حَدِیثَ الْجَلْدِ بْنِ أَیُّوبَ وَیَقُولُونَ: شَیْخٌ مِنْ شُیُوخِ الْعَرَبِ لَیْسَ بِصَاحِبِ حَدِیثٍ۔
قَالَ ابْنُ الْمُبَارَکِ: وَأَہْلُ مِصْرَ أَعْلَمُ بِہِ مِنْ غَیْرِہِمْ قَالَ یَعْقُوبُ وَسَمِعْتُ سُلَیْمَانَ بْنَ حَرْبٍ وَصَدَقَۃَ بْنَ الْفَضْلِ وَإِسْحَاقَ بْنَ إِبْرَاہِیمَ وَبَلَغَنِی عَنْ أَحْمَدَ بْنِ حَنْبَلٍ أَنَّہُمْ یُضَعِّفُونَ الْجَلْدَ بْنَ أَیُّوبَ وَلاَ یَرَوْنَہُ فِی مَوْضِعِ الْحُجَّۃِ۔
أَخْبَرَنَا أَبُو سَعْدٍ الْمَالِینِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو أَحْمَدَ بْنُ عَدِیٍّ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا الْجُنَیْدِیُّ یَعْنِی مُحَمَّدَ بْنَ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ الْجُنَیْدِ حَدَّثَنَا الْبُخَارِیُّ قَالَ حَدَّثَنَا عَبْدَانُ عَنِ ابْنِ الْمُبَارَکِ قَالَ: أَہْلُ الْبَصْرَۃِ یُضَعِّفُونَ حَدِیثَ الْجَلْدِ بْنِ أَیُّوبَ الْبَصْرِیِّ۔ قَالَ وَحَدَّثَنِی صَدَقَۃُ قَالَ: کَانَ ابْنُ عُیَیْنَۃَ یَقُولُ: جَلْدٌ وَمَنْ جَلْدٌ وَمَنْ کَانَ جَلْدٌ۔
وَأَخْبَرَنَا أَبُو سَعْدٍ الصُّوفِیُّ حَدَّثَنَا أَبُو أَحْمَدَ بْنُ عَدِیٍّ حَدَّثَنَا ابْنُ حَمَّادٍ یَعْنِی مُحَمَّدَ بْنَ أَحْمَدَ بْنِ حَمَّادٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ أَحْمَدَ یَعْنِی ابْنَ حَنْبَلٍ قَالَ سَمِعْتُ أَبِی ذَکَرَ الْجَلْدَ بْنَ أَیُّوبَ فَقَالَ: لَیْسَ یَسْوِی حَدِیثُہُ شَیْئًا، ضَعِیفُ الْحَدِیثِ۔
قَالَ الشَّیْخُ وَقَدْ رُوِیَ فِی أَقَلِّ الْحَیْضِ وَأَکْثَرِہِ أَحَادِیثُ ضِعَافٌ قَدْ بَیَّنْتُ ضَعْفُہَا فِی الْخِلاَفِیَّاتِ۔
[ضعیف جدًا]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৫৪৫
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مستحاضہ جب وہ تمیز کرسکتی ہو
(١٥٤٦) سیدہ عائشہ (رض) سے روایت ہے کہ فاطمہ بنت أبی حبیش رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس آئی اور عرض کیا : میں استحاضہ والی عورت ہوں، میں پاک نہیں ہوتی کیا میں نماز کو چھوڑدوں ؟ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : نہیں۔ یہ رگ سے ہے حیض نہیں ہے، جب حیض آئے تو نماز چھوڑ دے اور جب چلا جائے تو اپنے آپ سے خون دھو اور نماز پڑھ۔
(۱۵۴۶) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ وَأَبُو زَکَرِیَّا: یَحْیَی بْنُ إِبْرَاہِیمَ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ یَحْیَی قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ: مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الْوَہَّابِ أَخْبَرَنَا جَعْفَرُ بْنُ عَوْنٍ أَخْبَرَنَا ہِشَامٌ عَنْ أَبِیہِ عَنْ عَائِشَۃَ قَالَتْ: جَائَتْ فَاطِمَۃُ بِنْتُ أَبِی حُبَیْشٍ إِلَی رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- فَقَالَتْ: إِنِّی امْرَأَۃٌ أُسْتَحَاضُ فَلاَ أَطْہُرُ أَفَأَدَعُ الصَّلاَۃَ؟ قَالَ : ((لاَ ، إِنَّمَا ذَاکَ عِرْقٌ وَلَیْسَتْ بِالْحَیْضَۃِ ، فَإِذَا أَقْبَلَتِ الْحَیْضَۃُ فَدَعِی الصَّلاَۃَ، وَإِذَا أَدْبَرَتْ فَاغْسِلِی عَنْکِ الدَّمَ وَصَلِّی))۔ [صحیح]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৫৪৬
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مستحاضہ جب وہ تمیز کرسکتی ہو
(١٥٤٧) (الف) ہشام سے پچھلی روایت کی طرح منقول ہے۔ (ب) ایک بہت بڑی جماعت نے ہشام بن عروہ سینقل کیا ہے سوائے حماد کے۔ اس میں وضو کے الفاظ زائد ہیں۔ ابن عیینہ کہتے ہیں کہ اس میں انھوں نے شک کے ساتھ غسل کا اضافہ کیا ہے۔ (ج) ہشام سے روایت ہے کہ جب اس کی میعاد پوری ہوجائے تو اپنے آپ سے خون کو دھو اور نماز پڑھ۔
(۱۵۴۷) وَأَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ: عَلِیُّ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ عَبْدَانَ أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ عُبَیْدٍ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْعَبَّاسِ الْمُؤَدِّبُ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ یُونُسَ حَدَّثَنَا زُہَیْرُ بْنُ مُعَاوِیَۃَ حَدَّثَنَا ہِشَامُ بْنُ عُرْوَۃَ۔
(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنِی أَبُو عَلِیٍّ: الْحُسَیْنُ بْنُ عَلِیٍّ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا الْحَسَنُ بْنُ سُفْیَانَ حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِی شَیْبَۃَ حَدَّثَنَا وَکِیعٌ عَنْ ہِشَامِ بْنِ عُرْوَۃَ فَذَکَرَہُ بِإِسْنَادِہِ مِثْلَہُ۔
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ أَحْمَدَ بْنِ یُونُسَ وَرَوَاہُ مُسْلِمٌ عَنْ أَبِی بَکْرِ بْنِ أَبِی شَیْبَۃَ۔
وَہَکَذَا رَوَاہُ فِی إِقْبَالِ الْحَیْضِ وَإِدْبَارِہِ سُفْیَانُ بْنُ عُیَیْنَۃَ وَحَمَّادُ بْنُ زَیْدٍ وَعَبْدُ الْعَزِیزِ بْنُ مُحَمَّدٍ وَأَبُو مُعَاوِیَۃَ الضَّرِیرُ وَجَرِیرُ بْنُ عَبْدِ الْحَمِیدِ وَعَبْدُ اللَّہِ بْنُ نُمَیْرٍ وَجَمَاعَۃٌ کَبِیرَۃٌ عَنْ ہِشَامِ بْنِ عُرْوَۃَ إِلاَّ أَنَّ حَمَّادًا زَادَ فِیہِ الْوُضُوئَ ، وَابْنَ عُیَیْنَۃَ زَادَ فِیہِ الاِغْتِسَالَ بِالشَّکِّ۔
وَرَوَاہُ مَالِکُ بْنُ أَنَسٍ الإِمَامُ عَنْ ہِشَامٍ وَقَالَ فِی الْحَدِیثِ: فَإِذَا ذَہَبَ قَدْرُہَا فَاغْسِلِی عَنْکِ الدَّمَ وَصَلِّی۔
[صحیح]
(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنِی أَبُو عَلِیٍّ: الْحُسَیْنُ بْنُ عَلِیٍّ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا الْحَسَنُ بْنُ سُفْیَانَ حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِی شَیْبَۃَ حَدَّثَنَا وَکِیعٌ عَنْ ہِشَامِ بْنِ عُرْوَۃَ فَذَکَرَہُ بِإِسْنَادِہِ مِثْلَہُ۔
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ أَحْمَدَ بْنِ یُونُسَ وَرَوَاہُ مُسْلِمٌ عَنْ أَبِی بَکْرِ بْنِ أَبِی شَیْبَۃَ۔
وَہَکَذَا رَوَاہُ فِی إِقْبَالِ الْحَیْضِ وَإِدْبَارِہِ سُفْیَانُ بْنُ عُیَیْنَۃَ وَحَمَّادُ بْنُ زَیْدٍ وَعَبْدُ الْعَزِیزِ بْنُ مُحَمَّدٍ وَأَبُو مُعَاوِیَۃَ الضَّرِیرُ وَجَرِیرُ بْنُ عَبْدِ الْحَمِیدِ وَعَبْدُ اللَّہِ بْنُ نُمَیْرٍ وَجَمَاعَۃٌ کَبِیرَۃٌ عَنْ ہِشَامِ بْنِ عُرْوَۃَ إِلاَّ أَنَّ حَمَّادًا زَادَ فِیہِ الْوُضُوئَ ، وَابْنَ عُیَیْنَۃَ زَادَ فِیہِ الاِغْتِسَالَ بِالشَّکِّ۔
وَرَوَاہُ مَالِکُ بْنُ أَنَسٍ الإِمَامُ عَنْ ہِشَامٍ وَقَالَ فِی الْحَدِیثِ: فَإِذَا ذَہَبَ قَدْرُہَا فَاغْسِلِی عَنْکِ الدَّمَ وَصَلِّی۔
[صحیح]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৫৪৭
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مستحاضہ جب وہ تمیز کرسکتی ہو
(١٥٤٨) (الف) سیدہ عائشہ (رض) سے روایت ہے کہ فاطمہ بنت أبی حبیش رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس آئیعرض کیا : میں استحاضہ والی عورت ہوں، میں پاک نہیں ہوتی، کیا میں نماز کو چھوڑدوں ؟ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : ” نہیں، یہ رگ سے ہے، حیض نہیں ہے، جب حیض آئے تو نماز چھوڑ دے اور جب چلا جائے تو اپنے آپ سے خون دھو اور نماز پڑھ۔ “
(ب) اس روایت کے متن میں اختلاف ہے : آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : نہیں یہ تو رگ ہے لیکن تو نماز اتنے دن چھوڑ دے جتنے دن اپنے حیض کے ایام میں چھوڑتی تھی پھر غسل کر اور نماز پڑھ۔ (ج) ابو اسامہ والی روایت میں شک ہے۔
(ب) اس روایت کے متن میں اختلاف ہے : آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : نہیں یہ تو رگ ہے لیکن تو نماز اتنے دن چھوڑ دے جتنے دن اپنے حیض کے ایام میں چھوڑتی تھی پھر غسل کر اور نماز پڑھ۔ (ج) ابو اسامہ والی روایت میں شک ہے۔
(۱۵۴۸) أَخْبَرَنَاہُ أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ إِسْحَاقَ الْفَقِیہُ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَیُّوبَ أَخْبَرَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ أَبِی أُوَیْسٍ حَدَّثَنِی مَالِکُ بْنُ أَنَسٍ عَنْ ہِشَامِ بْنِ عُرْوَۃَ عَنْ أَبِیہِ عَنْ عَائِشَۃَ أَنَّہَا قَالَتْ: قَالَتْ فَاطِمَۃُ بِنْتُ أَبِی حُبَیْشٍ: یَا رَسُولَ اللَّہِ إِنِّی لاَ أَطْہُرُ أَفَأَدَعُ الصَّلاَۃَ؟ فَقَالَ لَہَا رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : ((إِنَّمَا ذَلِکِ عِرْقٌ وَلَیْسَ بِالْحَیْضَۃِ ، فَإِذَا أَقْبَلَتِ الْحَیْضَۃُ فَاتْرُکِی الصَّلاَۃَ ، وَإِذَا ذَہَبَ قَدْرُہَا فَاغْسِلِی الدَّمَ عَنْکِ وَصَلِّی))۔ رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ یُوسُفَ عَنْ مَالِکٍ۔
وَرَوَاہُ الْبُخَارِیُّ عَنْ أَحْمَدَ بْنِ أَبِی رَجَائٍ عَنْ أَبِی أُسَامَۃَ عَنْ ہِشَامٍ فَخَالَفَہُمْ فِی مَتْنِہِ فَقَالَ فِی الْحَدِیثِ فَقَالَ : لاَ ، إِنَّ ذَلِکِ عِرْقٌ ، وَلَکِنْ دَعِی الصَّلاَۃَ قَدْرَ الأَیَّامِ الَّتِی کُنْتِ تَحِیضِینَ فِیہَا ، ثُمَّ اغْتَسِلِی وَصَلِّی ۔
وَقَدْ رُوِیَ عَنْ أَبِی أُسَامَۃَ مَا دَلَّ عَلَی أَنَّہُ شَکَّ فِیہِ۔ [صحیح]
وَرَوَاہُ الْبُخَارِیُّ عَنْ أَحْمَدَ بْنِ أَبِی رَجَائٍ عَنْ أَبِی أُسَامَۃَ عَنْ ہِشَامٍ فَخَالَفَہُمْ فِی مَتْنِہِ فَقَالَ فِی الْحَدِیثِ فَقَالَ : لاَ ، إِنَّ ذَلِکِ عِرْقٌ ، وَلَکِنْ دَعِی الصَّلاَۃَ قَدْرَ الأَیَّامِ الَّتِی کُنْتِ تَحِیضِینَ فِیہَا ، ثُمَّ اغْتَسِلِی وَصَلِّی ۔
وَقَدْ رُوِیَ عَنْ أَبِی أُسَامَۃَ مَا دَلَّ عَلَی أَنَّہُ شَکَّ فِیہِ۔ [صحیح]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৫৪৮
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مستحاضہ جب وہ تمیز کرسکتی ہو
(١٥٤٩) سیدہ عائشہ (رض) سے روایت ہے کہ فاطمہ بنت ابی حبیش نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس آئیں اور عرض کیا : میں استحاضہ والی ہوں میں پاک نہیں ہوتی ، کیا میں نماز چھوڑ دوں ؟ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : ” یہ رگ سے ہے ، حیض کے دنوں میں نماز چھوڑ دے ، پھر غسل کر اور نماز پڑھ اوکما قال
(ب) ابو اسامہ سے ان الفاظ میں روایت کیا گیا ہے، اسے ایک جماعت نے روایت کیا ہے، یعنی اپنے حیض کے آنے اور جانے کے دنوں میں۔
(ب) ابو اسامہ سے ان الفاظ میں روایت کیا گیا ہے، اسے ایک جماعت نے روایت کیا ہے، یعنی اپنے حیض کے آنے اور جانے کے دنوں میں۔
(۱۵۴۹) أَخْبَرَنَا أَبُو عَمْرٍو الأَدِیبُ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ الإِسْمَاعِیلِیُّ أَخْبَرَنِی عَبْدُ اللَّہِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ یَاسِینَ حَدَّثَنِی مُحَمَّدُ بْنُ کَرَامَۃَ الْکُوفِیُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ نُمَیْرٍ وَأَبُو أُسَامَۃَ
(ح) قَالَ أَبُو بَکْرٍ وَأَخْبَرَنِی عَبْدُ اللَّہِ بْنُ صَالِحٍ حَدَّثَنَا ہَارُونُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَۃَ وَمُحَمَّدُ بْنُ کُنَاسَۃَ وَجَعْفَرُ بْنُ عَوْنٍ عَنْ ہِشَامٍ عَنْ أَبِیہِ عَنْ عَائِشَۃَ: أَنَّ فَاطِمَۃَ بِنْتَ أَبِی حُبَیْشٍ أَتَتْ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- فَقَالَتْ: إِنِّی أُسْتَحَاضُ فَلاَ أَطْہُرُ أَفَأَدَعُ الصَّلاَۃَ؟ فَقَالَ لَہَا رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : ((إِنَّمَا ذَلِکِ عِرْقٌ ، وَلَکِنْ دَعِی الصَّلاَۃَ الأَیَّامَ الَّتِی کُنْتِ تَحِیضِینَ فِیہَا ، ثُمَّ اغْتَسِلِی وَصَلِّی))۔ أَوْ کَمَا قَالَ۔ وَأَنَا أَظُنُّ أَنَّ الْحَدِیثَ عَلَی لَفْظِ أَبِی أُسَامَۃَ فَقَدْ رُوِّینَا عَنْ غَیْرِہِ عَلَی اللَّفْظِ الَّذِی رَوَاہُ الْجَمَاعَۃُ عَنْ ہِشَامٍ۔
وَقَدْ رُوِیَ عَنْ أَبِی أُسَامَۃَ عَلَی اللَّفْظِ الَّذِی رَوَاہُ الْجَمَاعَۃُ فِی إِقْبَالِ الْحَیْضِ وَإِدْبَارِہِ۔ [صحیح]
(ح) قَالَ أَبُو بَکْرٍ وَأَخْبَرَنِی عَبْدُ اللَّہِ بْنُ صَالِحٍ حَدَّثَنَا ہَارُونُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَۃَ وَمُحَمَّدُ بْنُ کُنَاسَۃَ وَجَعْفَرُ بْنُ عَوْنٍ عَنْ ہِشَامٍ عَنْ أَبِیہِ عَنْ عَائِشَۃَ: أَنَّ فَاطِمَۃَ بِنْتَ أَبِی حُبَیْشٍ أَتَتْ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- فَقَالَتْ: إِنِّی أُسْتَحَاضُ فَلاَ أَطْہُرُ أَفَأَدَعُ الصَّلاَۃَ؟ فَقَالَ لَہَا رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : ((إِنَّمَا ذَلِکِ عِرْقٌ ، وَلَکِنْ دَعِی الصَّلاَۃَ الأَیَّامَ الَّتِی کُنْتِ تَحِیضِینَ فِیہَا ، ثُمَّ اغْتَسِلِی وَصَلِّی))۔ أَوْ کَمَا قَالَ۔ وَأَنَا أَظُنُّ أَنَّ الْحَدِیثَ عَلَی لَفْظِ أَبِی أُسَامَۃَ فَقَدْ رُوِّینَا عَنْ غَیْرِہِ عَلَی اللَّفْظِ الَّذِی رَوَاہُ الْجَمَاعَۃُ عَنْ ہِشَامٍ۔
وَقَدْ رُوِیَ عَنْ أَبِی أُسَامَۃَ عَلَی اللَّفْظِ الَّذِی رَوَاہُ الْجَمَاعَۃُ فِی إِقْبَالِ الْحَیْضِ وَإِدْبَارِہِ۔ [صحیح]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৫৪৯
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مستحاضہ جب وہ تمیز کرسکتی ہو
(١٥٥٠) (الف) ہشام بن عروۃ کی روایت میں ہے : کیا میں نماز چھوڑ دوں ؟ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : یہ حیض نہیں ہے یہ رگ سے ہے، جب حیض آئے تو نماز چھوڑ دے اور جب چلا جائے تو غسل کر اور نماز پڑھ۔
(ب) اس کا محفوظ ہونا اور جماعت کی روایت کے موافق ہونا زیادہ اولیٰ ہے مگر آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : تو غسل کر۔ (ج) ابن عیینہ نے شک کے ساتھ بیان کیا ہے۔ واللہ اعلم۔
(ب) اس کا محفوظ ہونا اور جماعت کی روایت کے موافق ہونا زیادہ اولیٰ ہے مگر آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : تو غسل کر۔ (ج) ابن عیینہ نے شک کے ساتھ بیان کیا ہے۔ واللہ اعلم۔
(۱۵۵۰) أَخْبَرَنَاہُ أَبُو بَکْرِ بْنُ الْحَارِثِ الْفَقِیہُ أَخْبَرَنَا عَلِیُّ بْنُ عُمَرَ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا الْحُسَیْنُ بْنُ إِسْمَاعِیلَ حَدَّثَنَا ابْنُ کَرَامَۃَ حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَۃَ عَنْ ہِشَامِ بْنِ عُرْوَۃَ فَذَکَرَہُ وَقَالَ فِی الْحَدِیثِ: أَفَأَدَعُ الصَّلاَۃَ؟ قَالَ : لَیْسَ ذَلِکِ بِالْحَیْضِ ، إِنَّمَا ذَلِکِ عِرْقٌ ، فَإِذَا أَقْبَلَتِ الْحَیْضَۃُ فَدَعِی الصَّلاَۃَ ، وَإِذَا أَدْبَرَتْ فَاغْتَسِلِی وَصَلِّی ۔
وَہَذَا أَوْلَی أَنْ یَکُونَ مَحْفُوظًا لِمُوَافَقَتِہِ رِوَایَۃَ الْجَمَاعَۃِ إِلاَّ أَنَّہُ قَالَ : فَاغْتَسِلِی
وَقَدْ قَالَہُ أَیْضًا ابْنُ عُیَیْنَۃَ بِالشَّکِّ وَاللَّہُ أَعْلَمُ۔ [صحیح]
وَہَذَا أَوْلَی أَنْ یَکُونَ مَحْفُوظًا لِمُوَافَقَتِہِ رِوَایَۃَ الْجَمَاعَۃِ إِلاَّ أَنَّہُ قَالَ : فَاغْتَسِلِی
وَقَدْ قَالَہُ أَیْضًا ابْنُ عُیَیْنَۃَ بِالشَّکِّ وَاللَّہُ أَعْلَمُ۔ [صحیح]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৫৫০
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مستحاضہ جب وہ تمیز کرسکتی ہو
(١٥٥١) عروۃ سے روایت ہے کہ فاطمہ بنت حبیش (رض) استحاضہ والی تھیں، ان سے نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : ” حیض کا خون سیاہ ہوتا ہے جو پہنچانا جاتا ہے، جب یہ ہو تو نماز سے رک جا اور جب دوسرا ہو تو وضو کر اور نماز پڑھ وہ رگ سے ہے۔ “
(۱۵۵۱) أَخْبَرَنَا أَبُو سَعِیدٍ: مُحَمَّدُ بْنُ مُوسَی بْنِ الْفَضْلِ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ: مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ حَنْبَلٍ حَدَّثَنِی أَبِی حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَبِی عَدِیٍّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَمْرٍو یَعْنِی ابْنَ عَلْقَمَۃَ عَنِ الزُّہْرِیِّ عَنْ عُرْوَۃَ: أَنَّ فَاطِمَۃَ بِنْتَ أَبِی حُبَیْشٍ کَانَتْ تُسْتَحَاضُ، فَقَالَ لَہَا النَّبِیُّ -ﷺ-: ((إِنَّ دَمَ الْحَیْضَۃِ أَسْوَدُ یُعْرَفُ ، فَإِذَا کَانَ ذَلِکَ فَأَمْسِکِی عَنِ الصَّلاَۃِ ، وَإِذَا کَانَ الآخَرُ فَتَوَضَّئِی وَصَلِّی ، فَإِنَّمَا ہُوَ عِرْقٌ))۔
قَالَ عَبْدُ اللَّہِ سَمِعْتُ أَبِی یَقُولُ: کَانَ ابْنُ أَبِی عَدِیٍّ حَدَّثَنَا بِہِ عَنْ عَائِشَۃَ ثُمَّ تَرَکَہُ۔
[صحیح لغیرہٖ۔ أخرجہ ابو داؤد ۲۸۶]
قَالَ عَبْدُ اللَّہِ سَمِعْتُ أَبِی یَقُولُ: کَانَ ابْنُ أَبِی عَدِیٍّ حَدَّثَنَا بِہِ عَنْ عَائِشَۃَ ثُمَّ تَرَکَہُ۔
[صحیح لغیرہٖ۔ أخرجہ ابو داؤد ۲۸۶]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৫৫১
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مستحاضہ جب وہ تمیز کرسکتی ہو
(١٥٥٢) عروۃ بن زبیر فاطمہ بنت أبی حبیش (رض) سینقل فرماتے ہیں کہ وہ استحاضہ والی تھی، نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے انھیں فرمایا : ” حیض کا خون سیاہ ہوتا ہے جو پہنچانا جاتا ہے، جب یہ ہو تو نماز سے رک جا اور جب دوسرا ہو تو وضو کر اور نماز پڑھ وہ رگ ہے۔ “
(۱۵۵۲) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَلِیٍّ الرُّوذْبَارِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ دَاسَۃَ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِی عَدِیٍّ عَنْ مُحَمَّدٍ یَعْنِی ابْنَ عَمْرٍو حَدَّثَنِی ابْنُ شِہَابٍ عَنْ عُرْوَۃَ بْنِ الزُّبَیْرِ عَنْ فَاطِمَۃَ بِنْتِ أَبِی حُبَیْشٍ: أَنَّہَا کَانَتْ تُسْتَحَاضُ فَقَالَ لَہَا النَّبِیُّ -ﷺ- : ((إِذَا کَانَ دَمُ الْحَیْضَۃِ فَإِنَّہُ دَمٌ أَسْوَدُ یُعْرَفُ ، فَإِذَا کَانَ ذَلِکَ فَأَمْسِکِی عَنِ الصَّلاَۃِ ، فَإِذَا کَانَ الآخَرُ فَتَوَضَّئِی وَصَلِّی ، فَإِنَّمَا ہُوَ عِرْقٌ))۔
قَالَ ابْنُ الْمُثَنَّی حَدَّثَنَا بِہِ ابْنُ أَبِی عَدِیٍّ مِنْ کِتَابِہِ ہَکَذَا ثُمَّ حَدَّثَنَا بَعْدُ حِفْظًا قَالَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَمْرٍو عَنِ الزُّہْرِیِّ عَنْ عُرْوَۃَ عَنْ عَائِشَۃَ: أَنَّ فَاطِمَۃَ کَانَتْ تُسْتَحَاضُ۔ فَذَکَرَ مَعْنَاہُ۔ [صحیح لغیرہٖ]
قَالَ ابْنُ الْمُثَنَّی حَدَّثَنَا بِہِ ابْنُ أَبِی عَدِیٍّ مِنْ کِتَابِہِ ہَکَذَا ثُمَّ حَدَّثَنَا بَعْدُ حِفْظًا قَالَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَمْرٍو عَنِ الزُّہْرِیِّ عَنْ عُرْوَۃَ عَنْ عَائِشَۃَ: أَنَّ فَاطِمَۃَ کَانَتْ تُسْتَحَاضُ۔ فَذَکَرَ مَعْنَاہُ۔ [صحیح لغیرہٖ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৫৫২
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مستحاضہ جب وہ تمیز کرسکتی ہو
(١٥٥٣) (الف) مکحول فرماتی ہیں : عورتوں پر حیض پوشیدہ نہیں ہوتا، اس کا خون گاڑھا اور سخت سیاہ ہوتا ہے جب یہ چلا جائے اور زرد پتلا ہوجائے تو وہ استحاضہ ہے، لہٰذا وہ غسل کرے اور نماز پڑھے۔
(ب) شیخ (رح) فرماتے ہیں کہ مکحول کے قول کی وضاحت ابوامامہ کی مرفوع روایت میں ہے، لیکن اس کی سند ضعیف ہے۔
(ب) شیخ (رح) فرماتے ہیں کہ مکحول کے قول کی وضاحت ابوامامہ کی مرفوع روایت میں ہے، لیکن اس کی سند ضعیف ہے۔
(۱۵۵۳) أَخْبَرَنَا أَبُو عَلِیٍّ الرُّوذْبَارِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ دَاسَۃَ قَالَ قَالَ أَبُو دَاوُدَ قَالَ مَکْحُولٌ: النِّسَائُ لاَ یَخْفَی عَلَیْہِنَّ الْحَیْضَۃُ ، إِنَّ دَمَہَا أَسْوَدُ غَلِیظٌ فَإِذَا ذَہَبَ ذَلِکَ وَصَارَتْ صُفْرَۃً رَقِیقَۃً فَإِنَّہَا مُسْتَحَاضَۃٌ ، فَلْتَغْتَسِلْ وَتُصَلِّی۔
قَالَ الشَّیْخُ رَحِمَہُ اللَّہُ تَعَالَی وَقَدْرُوِیَ مَعْنَی مَا قَالَ مَکْحُولٌ عَنْ أَبِی أُمَامَۃَ مَرْفُوعًا بِإِسْنَادٍ ضَعِیفٍ۔ضعیف
قَالَ الشَّیْخُ رَحِمَہُ اللَّہُ تَعَالَی وَقَدْرُوِیَ مَعْنَی مَا قَالَ مَکْحُولٌ عَنْ أَبِی أُمَامَۃَ مَرْفُوعًا بِإِسْنَادٍ ضَعِیفٍ۔ضعیف
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৫৫৩
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مستحاضہ جب وہ تمیز کرسکتی ہو
(١٥٥٤) سیدنا ابو أمامہ باہلی (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا :۔۔۔ حیض کا خون سیاہ اور گاڑھا ہوتا ہے اس پر سرخی آجاتی ہے اور استحاضہ کا خون زرد پتلا ہوتا ہے، اگر وہ اس پر غالب آجائے تو اس پر روئی رکھ لے اور اگر وہ اس پر بھی غالب آجائے تو دوسری نئی روئی رکھ لے۔ اگر نماز میں غالب آجائے تو وہ نماز نہ توڑے اگرچہ خون گرنے لگے اور اس کا خاوند اس کے پاس آئے (یعنی جماع کرے) اور وہ عورت روزے رکھے اور نماز پڑھے۔
(۱۵۵۴) أَخْبَرَنَاہُ أَبُو الْحَسَنِ بْنُ عَبْدَانَ أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ عُبَیْدٍ الصَّفَّارُ أَخْبَرَنَا الْبَاغَنْدِیُّ: مُحَمَّدُ بْنُ سُلَیْمَانَ حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ عَوْنٍ حَدَّثَنَا حَسَّانُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ الْکِرْمَانِیُّ أَخْبَرَنَا عَبْدُ الْمَلِکِ عَنِ الْعَلاَئِ قَالَ سَمِعْتُ مَکْحُولاً یَقُولُ عَنْ أَبِی أُمَامَۃَ الْبَاہِلِیِّ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- فَذَکَرَ الْحَدِیثَ قَالَ : ((وَدَمُ الْحَیْضِ أَسْوَدُ خَاثِرٌ تَعْلُوہُ حُمْرَۃُ ، وَدَمُ الْمُسْتَحَاضَۃِ أَصْفَرُ رَقِیقٌ ، فَإِنْ غَلَبَہَا فَلْتَحْتَشِ کُرْسُفًا ، فَإِنْ غَلَبَہَا فَلْتَعْلُہَا بِأُخْرَی ، فَإِنْ غَلَبَہَا فِی الصَّلاَۃِ فَلاَ تَقْطَعِ الصَّلاَۃَ وَإِنْ قَطَرَ ، وَیَأْتِیہَا زَوْجُہَا وَتَصُومُ وَتُصَلِّی))۔
عَبْدُ الْمَلَکِ ہَذَا مَجْہُولٌ ، وَالْعَلاَئُ ہُوَ ابْنُ کَثِیرٍ ضَعِیفُ الْحَدِیثِ ، وَمَکْحُولُ لَمْ یَسْمَعْ مِنْ أَبِی أُمَامَۃَ شَیْئًا وَاللَّہُ أَعْلَمُ
أَخْبَرَنَا بِذَلِکَ أَبُو بَکْرِ بْنُ الْحَارِثِ الْفَقِیہُ عَنْ أَبِی الْحَسَنِ الدَّارَقُطْنِیِّ الْحَافِظِ۔
[باطل۔ أخرجہ الدار قطنی ۱/۲۱۸]
عَبْدُ الْمَلَکِ ہَذَا مَجْہُولٌ ، وَالْعَلاَئُ ہُوَ ابْنُ کَثِیرٍ ضَعِیفُ الْحَدِیثِ ، وَمَکْحُولُ لَمْ یَسْمَعْ مِنْ أَبِی أُمَامَۃَ شَیْئًا وَاللَّہُ أَعْلَمُ
أَخْبَرَنَا بِذَلِکَ أَبُو بَکْرِ بْنُ الْحَارِثِ الْفَقِیہُ عَنْ أَبِی الْحَسَنِ الدَّارَقُطْنِیِّ الْحَافِظِ۔
[باطل۔ أخرجہ الدار قطنی ۱/۲۱۸]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৫৫৪
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حیض کے بعدفرق جاننے والی مستحاضہ کا غسل کرنا
(١٥٥٥) سیدہ عائشہ (رض) سے روایت ہیکہفاطمہ بنت أبی حبیش (رض) رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس آئیں اور عرض کیا : میں استحاضہ والی عورت ہوں، میں پاک نہیں ہوتی، کیا میں نماز کو چھوڑدوں ؟ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : ” نہیں، یہ رگ سے ہے حیض نہیں ہے، جب حیض آئے تو نماز چھوڑ دے اور جب چلا جائیتو خون دھو اور نماز پڑھ۔ “
(۱۵۵۵) أَخْبَرَنَا أَبُو عَمْرٍو: مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ الأَدِیبُ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ الإِسْمَاعِیلِیُّ أَخْبَرَنِی ہَارُونُ بْنُ یُوسُفَ حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِی عُمَرَ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ عَنْ ہِشَامِ بْنِ عُرْوَۃَ عَنْ أَبِیہِ عَنْ عَائِشَۃَ زَوْجِ النَّبِیِّ -ﷺ- : أَنَّ فَاطِمَۃَ بِنْتَ أَبِی حُبَیْشٍ کَانَتْ تُسْتَحَاضُ ، فَسَأَلَتْ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- عَنْ ذَلِکَ فَقَالَ : إِنَّمَا ذَلِکِ عِرْقٌ وَلَیْسَتْ بِالْحَیْضَۃِ ، فَإِذَا أَقْبَلَتِ الْحَیْضَۃُ فَدَعِی الصَّلاَۃَ وَإِذَا أَدْبَرَتْ فَاغْتَسِلِی وَصَلِّی۔
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ مُحَمَّدٍ عَنْ سُفْیَانَ ہَکَذَا۔ وَکَانَ ابْنُ عُیَیْنَۃَ یَشُکُّ فِی ذِکْرِ الْغُسْلِ فِیہِ۔ [صحیح]
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ مُحَمَّدٍ عَنْ سُفْیَانَ ہَکَذَا۔ وَکَانَ ابْنُ عُیَیْنَۃَ یَشُکُّ فِی ذِکْرِ الْغُسْلِ فِیہِ۔ [صحیح]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৫৫৫
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حیض کے بعدفرق جاننے والی مستحاضہ کا غسل کرنا
(١٥٥٦) (الف) ہشام بن عروہ نے اسی سند سے ہم معنی روایت بیان کیہیکہجب خون چلا جائے تو غسل کر اور نماز پڑھ، یا فرمایا : اپنے آپ سے خون دھو اور نماز پڑھ۔ “ (ب) اس میں یہ بھی ہے کہ ہر نماز کے لیے وضو کر، لیکنیہ غیر محفوظ ہے۔ ابواسامہ نے ہشام سے روایت کی ہے، اس میں غسل کا ذکر ہے مگر محدثین کی جماعت نے اس کے سیاق کی مخالفت کی بنا پر ہے۔
(۱۵۵۶) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ: أَحْمَدُ بْنُ إِسْحَاقَ أَخْبَرَنَا بِشْرُ بْنُ مُوسَی حَدَّثَنَا الْحُمَیْدِیُّ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ حَدَّثَنَا ہِشَامُ بْنُ عُرْوَۃَ فَذَکَرَہُ بِإِسْنَادِہِ وَمَعْنَاہُ وَقَالَ : وَإِذَا أَدْبَرَتْ فَاغْتَسِلِی وَصَلِّی۔ أَوْ قَالَ: اغْسِلِی عَنْکِ الدَّمَ وَصَلِّی۔
وَقَدْ رُوِیَ فِیہِ زِیَادَۃُ الْوُضُوئِ لِکُلِّ صَلاَۃٍ ، وَلَیْسَتْ بِمَحْفُوظَۃٍ ، وَرَوَاہُ أَبُو أُسَامَۃَ عَنْ ہِشَامٍ وَذَکَرَ فِیہِ الاِغْتِسَالَ إِلاَّ أَنَّہُ خَالَفَ الْجَمَاعَۃُ فِی سِیَاقِہِ ، وَفِی الْخَبَرِ دَلاَلَۃٌ عَلَی أَنَّہُ کَانَ یَشُکُّ فِیہِ۔ [صحیح]
وَقَدْ رُوِیَ فِیہِ زِیَادَۃُ الْوُضُوئِ لِکُلِّ صَلاَۃٍ ، وَلَیْسَتْ بِمَحْفُوظَۃٍ ، وَرَوَاہُ أَبُو أُسَامَۃَ عَنْ ہِشَامٍ وَذَکَرَ فِیہِ الاِغْتِسَالَ إِلاَّ أَنَّہُ خَالَفَ الْجَمَاعَۃُ فِی سِیَاقِہِ ، وَفِی الْخَبَرِ دَلاَلَۃٌ عَلَی أَنَّہُ کَانَ یَشُکُّ فِیہِ۔ [صحیح]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৫৫৬
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حیض کے بعدفرق جاننے والی مستحاضہ کا غسل کرنا
(١٥٥٧) (الف) سیدہ عائشہ (رض) فرماتی ہیں کہ ام حبیبۃ بنت جحش (رض) عبد الرحمن بن عوف (رض) کی بیوی تھی، ان کو سات سال تک استحاضہ کا خون آتا رہا۔ انھوں نے اس کی شکایت نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے کی، رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : ” یہ حیض نہیں ہے بلکہ رگ سے ہے، جب حیض آئے تو نماز چھوڑ دے اور جب چلا جائے تو غسل کر اور نماز پڑھ۔ سیدہ عائشہ (رض) کہتی ہیں کہ ام حبیبہ (رض) ٹپ میں بیٹھتی تھی جو اس کی بہن زینب بنت جحش کا تھا تو خون کی سرخی پانی کے اوپر آجاتی۔ اس حدیث میں غسل کا ذکر صحیح ہے اور آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا فرمان ” فاذا اقبلت الحیضۃ واذا ادبرت “ بھی صحیح ہے۔
(ب) امام زہری کے ثقات شاگردوں میں سے زہری کا تفرد ہے۔ صحیح بات ہے کہ ام حبیبہ (رض) عادت والی تھیں۔ یہ لفظ فاطمہ بنت جیش (رض) کے قصہ میں ہشام بن عروہ نے عن ابیہ عن عائشۃ نقل کیے ہیں۔
(ب) امام زہری کے ثقات شاگردوں میں سے زہری کا تفرد ہے۔ صحیح بات ہے کہ ام حبیبہ (رض) عادت والی تھیں۔ یہ لفظ فاطمہ بنت جیش (رض) کے قصہ میں ہشام بن عروہ نے عن ابیہ عن عائشۃ نقل کیے ہیں۔
(۱۵۵۷) أَخْبَرَنَا أَبُو سَعِیدِ بْنُ أَبِی عَمْرٍو حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ: مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ أَخْبَرَنَا الْعَبَّاسُ بْنُ الْوَلِیدِ بْنِ مَزْیَدٍ أَخْبَرَنِی أَبِی قَالَ سَمِعْتُ الأَوْزَاعِیَّ قَالَ حَدَّثَنِی ابْنُ شِہَابٍ حَدَّثَنِی عُرْوَۃُ بْنُ الزُّبَیْرِ وَعَمْرَۃُ بِنْتُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ سَعْدِ بْنِ زُرَارَۃَ
أَنَّ عَائِشَۃَ زَوْجَ النَّبِیِّ -ﷺ- قَالَتِ: اسْتُحِیضَتْ أُمُّ حَبِیبَۃَ بِنْتُ جَحْشٍ وَہِیَ تَحْتَ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عَوْفٍ سَبْعَ سِنِینَ ، وَاشْتَکَتْ ذَلِکَ إِلَی رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- فَقَالَ لَہَا رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : ((إِنَّہَا لَیْسَتْ بِالْحَیْضَۃِ ، إِنَّمَا ہُوَ عِرْقٌ ، فَإِذَا أَقْبَلَتِ الْحَیْضَۃُ فَدَعِی الصَّلاَۃَ ، وَإِذَا أَدْبَرَتْ فَاغْتَسِلِی ثُمَّ صَلِّی))۔ قَالَتْ عَائِشَۃُ: وَکَانَتْ أُمُّ حَبِیبَۃَ تَقْعُدُ فِی مِرْکَنٍ لأُخْتِہَا زَیْنَبَ بِنْتِ جَحْشٍ حَتَّی إِنَّ حُمْرَۃَ الدَّمِ لَتَعْلُو الْمَائَ۔ ذِکْرُ الْغُسْلِ فِی ہَذَا الْحَدِیثِ صَحِیحٌ ، وَقَوْلُہُ : فَإِذَا أَقْبَلَتِ الْحَیْضَۃُ وَإِذَا أَدْبَرَتْ ۔
تَفَرَّدَ بِہِ الأَوْزَاعِیُّ مِنْ بَیْنِ ثِقَاتِ أَصْحَابِ الزُّہْرِیِّ ، وَالصَّحِیحُ أَنَّ أُمَّ حَبِیبَۃَ کَانَتْ مُعْتَادَۃً وَإِنَّ ہَذِہِ اللَّفْظَۃَ إِنَّمَا ذَکَرَہَا ہِشَامُ بْنُ عُرْوَۃَ عَنْ أَبِیہِ عَنْ عَائِشَۃَ فِی قِصَّۃِ فَاطِمَۃَ بِنْتِ أَبِی حُبَیْشٍ۔ وَقَدْ رَوَاہُ بِشْرُ بْنُ بَکْرٍ عَنِ الأَوْزَاعِیِّ کَمَا رَوَاہُ غَیْرُہُ مِنَ الثِّقَاتِ۔ [صحیح۔ أخرجہ النسائی ۲۰۰۴]
أَنَّ عَائِشَۃَ زَوْجَ النَّبِیِّ -ﷺ- قَالَتِ: اسْتُحِیضَتْ أُمُّ حَبِیبَۃَ بِنْتُ جَحْشٍ وَہِیَ تَحْتَ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عَوْفٍ سَبْعَ سِنِینَ ، وَاشْتَکَتْ ذَلِکَ إِلَی رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- فَقَالَ لَہَا رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : ((إِنَّہَا لَیْسَتْ بِالْحَیْضَۃِ ، إِنَّمَا ہُوَ عِرْقٌ ، فَإِذَا أَقْبَلَتِ الْحَیْضَۃُ فَدَعِی الصَّلاَۃَ ، وَإِذَا أَدْبَرَتْ فَاغْتَسِلِی ثُمَّ صَلِّی))۔ قَالَتْ عَائِشَۃُ: وَکَانَتْ أُمُّ حَبِیبَۃَ تَقْعُدُ فِی مِرْکَنٍ لأُخْتِہَا زَیْنَبَ بِنْتِ جَحْشٍ حَتَّی إِنَّ حُمْرَۃَ الدَّمِ لَتَعْلُو الْمَائَ۔ ذِکْرُ الْغُسْلِ فِی ہَذَا الْحَدِیثِ صَحِیحٌ ، وَقَوْلُہُ : فَإِذَا أَقْبَلَتِ الْحَیْضَۃُ وَإِذَا أَدْبَرَتْ ۔
تَفَرَّدَ بِہِ الأَوْزَاعِیُّ مِنْ بَیْنِ ثِقَاتِ أَصْحَابِ الزُّہْرِیِّ ، وَالصَّحِیحُ أَنَّ أُمَّ حَبِیبَۃَ کَانَتْ مُعْتَادَۃً وَإِنَّ ہَذِہِ اللَّفْظَۃَ إِنَّمَا ذَکَرَہَا ہِشَامُ بْنُ عُرْوَۃَ عَنْ أَبِیہِ عَنْ عَائِشَۃَ فِی قِصَّۃِ فَاطِمَۃَ بِنْتِ أَبِی حُبَیْشٍ۔ وَقَدْ رَوَاہُ بِشْرُ بْنُ بَکْرٍ عَنِ الأَوْزَاعِیِّ کَمَا رَوَاہُ غَیْرُہُ مِنَ الثِّقَاتِ۔ [صحیح۔ أخرجہ النسائی ۲۰۰۴]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৫৫৭
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حیض کے بعدفرق جاننے والی مستحاضہ کا غسل کرنا
(١٥٥٨) سیدہ عائشہ (رض) فرماتی ہیں : ام حبیبۃ بنت جحش (رض) کا طغری عبد الرحمن بن عوف (رض) کی بیوی تھی، ان کو سات سال تک استحاضہ آتا رہا انھوں نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو شکایت کی تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : یہ حیض نہیں ہیبل کہ یہ رگ ہے، غسل کر اور نماز پڑھ عائشہ (رض) فرماتی ہیں : پھر وہ نماز کے لیے غسل کرتی اور نماز پڑھتی اور اپنی بہن زینب بنت جحش (رض) کے ٹپ میں بیٹھتی تھی اور خون کی سرخی پانی کے اوپر آجاتی۔
(۱۵۵۸) أَخْبَرَنَاہُ أَبُوعَبْدِاللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُوالْعَبَّاسِ: مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا سَعِیدُ بْنُ عُثْمَانَ التَّنُوخِیُّ حَدَّثَنَا بِشْرُ بْنُ بَکْرٍ حَدَّثَنَا الأَوْزَاعِیُّ حَدَّثَنِی الزُّہْرِیُّ حَدَّثَنِی عُرْوَۃُ وَعَمْرَۃُ بِنْتُ عَبْدِالرَّحْمَنِ بْنِ سَعْدِ بْنِ زُرَارَۃَ۔
أَنَّ عَائِشَۃَ زَوْجَ النَّبِیِّ -ﷺ- قَالَتِ: اسْتُحِیضَتْ أُمُّ حَبِیبَۃَ بِنْتُ جَحْشٍ وَہِیَ تَحْتَ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عَوْفٍ سَبْعَ سِنِینَ ، فَاشْتَکَتْ إِلَی رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- فَقَالَ : ((إِنَّ ہَذِہِ لَیْسَتْ بِالْحَیْضَۃِ ، وَلَکِنْ ہَذَا عِرْقٌ ، فَاغْتَسِلِی ثُمَّ صَلِّی))۔ قَالَتْ عَائِشَۃُ: وَکَانَتْ تَغْتَسِلُ لِکُلِّ صَلاَۃٍ ثُمَّ تُصَلِّی ، وَکَانَتْ تَقْعُدُ فِی مِرْکَنٍ لأُخْتِہَا زَیْنَبَ بِنْتِ جَحْشٍ حَتَّی إِنَّ حُمْرَۃَ الدَّمِ لَتَعْلُو الْمَائَ۔ [صحیح]
أَنَّ عَائِشَۃَ زَوْجَ النَّبِیِّ -ﷺ- قَالَتِ: اسْتُحِیضَتْ أُمُّ حَبِیبَۃَ بِنْتُ جَحْشٍ وَہِیَ تَحْتَ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عَوْفٍ سَبْعَ سِنِینَ ، فَاشْتَکَتْ إِلَی رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- فَقَالَ : ((إِنَّ ہَذِہِ لَیْسَتْ بِالْحَیْضَۃِ ، وَلَکِنْ ہَذَا عِرْقٌ ، فَاغْتَسِلِی ثُمَّ صَلِّی))۔ قَالَتْ عَائِشَۃُ: وَکَانَتْ تَغْتَسِلُ لِکُلِّ صَلاَۃٍ ثُمَّ تُصَلِّی ، وَکَانَتْ تَقْعُدُ فِی مِرْکَنٍ لأُخْتِہَا زَیْنَبَ بِنْتِ جَحْشٍ حَتَّی إِنَّ حُمْرَۃَ الدَّمِ لَتَعْلُو الْمَائَ۔ [صحیح]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৫৫৮
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب : مستحاضہ کے لیے حالتِ مستحافہ میں نماز، اور خاوند سے وطی بھی جائز ہے
(١٥٥٩) سیدہ عائشہ (رض) سے روایت ہے کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی کسی بیوی نے آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ساتھ اعتکاف کیا، اور وہ مستحاضہ تھی، وہ سرخی اور زردی دیکھتی، بعض اوقات ہم پلیٹ اس کے نیچے رکھ دیتیں اور وہ نماز پڑھتی تھی۔
(۱۵۵۹) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ: مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرٍ: مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَاقَ الصَّغَانِیُّ حَدَّثَنَا عَفَّانُ حَدَّثَنَا یَزِیدُ بْنُ زُرَیْعٍ حَدَّثَنَا خَالِدٌ الْحَذَّائُ عَنْ عِکْرِمَۃَ عَنْ عَائِشَۃَ قَالَتِ: اعْتَکَفَتْ مَعَ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- امْرَأَۃٌ مِنْ أَزْوَاجِہِ مُسْتَحَاضَۃً ، وَکَانَتْ تَرَی الْحُمْرَۃَ وَالصُّفْرَۃَ ، فَرُبَّمَا وَضَعْنَا الطَّسْتَ تَحْتَہَا وَہْیَ تُصَلِّی۔
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ قُتَیْبَۃَ عَنْ یَزِیدَ بْنِ زُرَیْعٍ۔ [صحیح۔ أخرجہ البخار ی ۳۰۰۴]
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ قُتَیْبَۃَ عَنْ یَزِیدَ بْنِ زُرَیْعٍ۔ [صحیح۔ أخرجہ البخار ی ۳۰۰۴]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৫৫৯
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب : مستحاضہ کے لیے حالتِ مستحافہ میں نماز، اور خاوند سے وطی بھی جائز ہے
(١٥٦٠) سیدہ عائشہ (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اعتکاف کیا اور آپ کی ایک زوجہ متحرمہنے بھی آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ساتھ اعتکاف کیا اور وہ مستحاضہ تھی، خون کو دیکھتی، بعض اوقات اپنے نیچے خون کے لیے بڑی پلیٹ رکھ دیتی۔ (ب) راوی کا گمان ہے کہ سیدہ عائشہ (رض) نے زرد پانی دیکھا تو انھوں نے کہا : تو اس طرح ہے جیسے فلاں کو آتا تھا۔
(۱۵۶۰) أَخْبَرَنَا أَبُو عَمْرٍو الأَدِیبُ حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرٍ الإِسْمَاعِیلِیُّ أَخْبَرَنِی الْحَسَنُ بْنُ سُفْیَانَ وَعِمْرَانُ بْنُ مُوسَی قَالاَ حَدَّثَنَا وَہْبُ بْنُ بَقِیَّۃَ أَخْبَرَنَا خَالِدٌ۔
قَالَ أَبُو بَکْرٍ وَحَدَّثَنِی ابْنُ عَبْدِ الْکَرِیمِ حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ شَاہِینَ حَدَّثَنَا خَالِدٌ یَعْنِی ابْنَ عَبْدِ اللَّہِ عَنْ خَالِدٍ یَعْنِی الْحَذَّائَ عَنْ عِکْرِمَۃَ عَنْ عَائِشَۃَ أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- اعْتَکَفَ فَاعْتَکَفَ مَعَہُ بَعْضُ نِسَائِہِ وَہِیَ مُسْتَحَاضَۃٌ تَرَی الدَّمَ ، فَرُبَّمَا وَضَعَتِ الطَّسْتَ تَحْتَہَا مِنَ الدَّمِ۔
وَزَعَمَ أَنَّ عَائِشَۃَ رَأَتْ مَائَ الْعُصْفُرِ فَقَالَتْ: کَأَنَّ ہَذَا شَیْئٌ کَانَتْ فُلاَنَۃُ تَجِدُہُ۔ لَفْظُ وَہْبٍ وَحَدِیثُ إِسْحَاقَ مِثْلُہُ سَوَائٌ ، رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ إِسْحَاقَ بْنِ شَاہِینَ۔ [صحیح]
قَالَ أَبُو بَکْرٍ وَحَدَّثَنِی ابْنُ عَبْدِ الْکَرِیمِ حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ شَاہِینَ حَدَّثَنَا خَالِدٌ یَعْنِی ابْنَ عَبْدِ اللَّہِ عَنْ خَالِدٍ یَعْنِی الْحَذَّائَ عَنْ عِکْرِمَۃَ عَنْ عَائِشَۃَ أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- اعْتَکَفَ فَاعْتَکَفَ مَعَہُ بَعْضُ نِسَائِہِ وَہِیَ مُسْتَحَاضَۃٌ تَرَی الدَّمَ ، فَرُبَّمَا وَضَعَتِ الطَّسْتَ تَحْتَہَا مِنَ الدَّمِ۔
وَزَعَمَ أَنَّ عَائِشَۃَ رَأَتْ مَائَ الْعُصْفُرِ فَقَالَتْ: کَأَنَّ ہَذَا شَیْئٌ کَانَتْ فُلاَنَۃُ تَجِدُہُ۔ لَفْظُ وَہْبٍ وَحَدِیثُ إِسْحَاقَ مِثْلُہُ سَوَائٌ ، رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ إِسْحَاقَ بْنِ شَاہِینَ۔ [صحیح]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৫৬০
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب : مستحاضہ کے لیے حالتِ مستحافہ میں نماز، اور خاوند سے وطی بھی جائز ہے
(١٥٦١) عکرمۃ سے روایت ہی کہ ہیں ام حبیبہ (رض) استحاضہ والی تھی اور ان کا خاوند ان سے جماع کرتا تھا۔
(۱۵۶۱) أَخْبَرَنَا أَبُو عَلِیٍّ الرُّوذْبَارِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ دَاسَۃَ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا إِبْرَاہِیمُ بْنُ خَالِدٍ حَدَّثَنَا مُعَلَّی یَعْنِی ابْنَ مَنْصُورٍ عَنْ عَلِیِّ بْنِ مُسْہِرٍ عَنِ الشَّیْبَانِیِّ عَنْ عِکْرِمَۃَ قَالَ: کَانَتْ أُمُّ َبِیبَۃَ تُسْتَحَاضُ وَکَانَ زَوْجُہَا یَغْشَاہَا۔ [صحیح۔ أخرجہ أبو داؤد ۳۰۹]
তাহকীক: