আসসুনানুল কুবরা (বাইহাক্বী) (উর্দু)

السنن الكبرى للبيهقي

پاکی کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ

মোট হাদীস ১৬৭৩ টি

হাদীস নং: ১৪৮১
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حائضہ وضو نہیں کرے گی جبتک پاک نہ ہوجائے اور غسل نہ کرلے اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں کہ ” تم ان کے قریب نہ جاؤجب تک وہ پاک نہ ہوجائیں اور جب وہ خوب پاک صاف ہوجائیں تو ان کے پاس آؤ جہاں سے اللہ تعالیٰ نے تمہیں حکم دیا ہے۔ “ امام شافعی (رح) فرماتے ہیں : { یَطْہُرْنَ } کہا گیا یعنیحیض سے پاک ہوجائیں { فَإِذَا تَطَہَّرْنَ } یعنی جب پانی سے طہارت حاصل کرلیں۔ واللہ اعلم
(١٤٨٢) مجاہد اللہ کے ارشاد { وَلاَ تَقْرَبُوہُنَّ حَتَّی یَطْہُرْنَ } کے متعلق فرماتے ہیں : جب تک خون ختم نہ ہوجائے { فَإِذَا تَطَہَّرْنَ } کہتے ہیں کہ جب غسل کرلیں۔
(۱۴۸۲) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَلِیِّ بْنِ عَفَّانَ حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَۃَ عَنْ سُفْیَانَ عَنِ ابْنِ أَبِی نَجِیحٍ عَنْ مُجَاہِدٍ فِی قَوْلِہِ عَزَّ وَجَلَّ {وَلاَ تَقْرَبُوہُنَّ حَتَّی یَطْہُرْنَ} حَتَّی یَنْقَطِعَ الدَّمُ {فَإِذَا تَطَہَّرْنَ} قَالَ یَقُولُ: إِذَا اغْتَسَلْنَ۔ [صحیح]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৪৮২
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حائضہ وضو نہیں کرے گی جبتک پاک نہ ہوجائے اور غسل نہ کرلے اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں کہ ” تم ان کے قریب نہ جاؤجب تک وہ پاک نہ ہوجائیں اور جب وہ خوب پاک صاف ہوجائیں تو ان کے پاس آؤ جہاں سے اللہ تعالیٰ نے تمہیں حکم دیا ہے۔ “ امام شافعی (رح) فرماتے ہیں : { یَطْہُرْنَ } کہا گیا یعنیحیض سے پاک ہوجائیں { فَإِذَا تَطَہَّرْنَ } یعنی جب پانی سے طہارت حاصل کرلیں۔ واللہ اعلم
(١٤٨٣) حسن حیض کے متعلق فرماتے ہیں جب وہ خون سے پاک ہوجائیں ۔ اور اس کا خاوند اس کے پاس نہ آئے جب تک وہ غسل نہ کرلے۔
(۱۴۸۳) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ إِسْحَاقَ حَدَّثَنَا عُبَیْدُ اللَّہِ بْنُ عُمَرَ حَدَّثَنَا ہُشَیْمٌ عَنْ یُونُسَ عَنِ الْحَسَنِ فِی الْحَائِضِ إِذَا طَہُرَتْ مِنَ الدَّمِ قَالَ: لاَ یَأْتِیہَا زَوْجُہَا حَتَّی تَغْتَسِلَ۔

[حسن لغیرہٖ۔ أخرجہ ابن أبی شیبۃ ۱۰۲۹]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৪৮৩
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حائضہ وضو نہیں کرے گی جبتک پاک نہ ہوجائے اور غسل نہ کرلے اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں کہ ” تم ان کے قریب نہ جاؤجب تک وہ پاک نہ ہوجائیں اور جب وہ خوب پاک صاف ہوجائیں تو ان کے پاس آؤ جہاں سے اللہ تعالیٰ نے تمہیں حکم دیا ہے۔ “ امام شافعی (رح) فرماتے ہیں : { یَطْہُرْنَ } کہا گیا یعنیحیض سے پاک ہوجائیں { فَإِذَا تَطَہَّرْنَ } یعنی جب پانی سے طہارت حاصل کرلیں۔ واللہ اعلم
(١٤٨٤) سالم نے حسن سے سناکہ کوئی حرج نہیں ہے جب خاوند اپنی بیوی کو ڈھانپ لے (یعنی جماع کرے) اور پانی موجود نہ ہو اور وہ سفر میں ہوں اور عورت حیض سے پاک ہوجائے جب کہ اس نے صرف تیمم کیا ہو۔
(۱۴۸۴) وَأَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ الْحَارِثِ الْفَقِیہُ أَخْبَرَنَا أَبُو مُحَمَّدِ بْنُ حَیَّانَ حَدَّثَنَا إِبْرَاہِیمُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ الْحَسَنِ أَخْبَرَنَا أَبُو عَامِرٍ: مُوسَی بْنُ عَامِرٍ حَدَّثَنَا الْوَلِیدُ بْنُ مُسْلِمٍ أَخْبَرَنَا سَالِمٌ أَنَّہُ سَمِعَ الْحَسَنَ یَقُولُ: لاَ بَأْسَ أَنْ یَغْشَی الرَّجُلُ امْرَأَتَہُ وَلَیْسَ بِحَضْرَتِہِ مَائٌ إِذَا طَہُرَتْ مِنْ حَیْضَتِہَا فِی سَفَرٍ إِذَا تَیَمَّمَتْ۔

[حسن لغیرہٖ۔ أخرجہ الدارمی ۱۱۷۶]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৪৮৪
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حائضہ وضو نہیں کرے گی جبتک پاک نہ ہوجائے اور غسل نہ کرلے اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں کہ ” تم ان کے قریب نہ جاؤجب تک وہ پاک نہ ہوجائیں اور جب وہ خوب پاک صاف ہوجائیں تو ان کے پاس آؤ جہاں سے اللہ تعالیٰ نے تمہیں حکم دیا ہے۔ “ امام شافعی (رح) فرماتے ہیں : { یَطْہُرْنَ } کہا گیا یعنیحیض سے پاک ہوجائیں { فَإِذَا تَطَہَّرْنَ } یعنی جب پانی سے طہارت حاصل کرلیں۔ واللہ اعلم
(١٥٨٦) سالم اور سلیمان بن یسار سے منقول ہے کہ ان دونوں سے حائضہ کے متعلق سوال کیا گیا : کیا اس کا خاوند جماع کرسکتا ہے جب پاکی کو دیکھے غسل کرنے سے پہلے ؟ انھوں نے کہا : نہیں جبتک غسل نہ کرلے۔
(۱۴۸۵) أَخْبَرَنَا أَبُو أَحْمَدَ الْمِہْرَجَانِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ حَدَّثَنَا ابْنُ بُکَیْرٍ حَدَّثَنَا مَالِکٌ أَنَّہُ بَلَغَہُ عَنْ سَالِمٍ وَسُلَیْمَانَ بْنِ یَسَارٍ: أَنَّہُمَا سُئِلاَ عَنِ الْحَائِضِ أَیُصِیبُہَا زَوْجُہَا إِذَا رَأَتِ الطُّہْرَ قَبْلَ أَنْ تَغْتَسِلَ فَقَالاَ: لاَ حَتَّی تَغْتَسِلَ۔ [صحیح۔ أخرجہ مالک ۱۲۷]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৪৮৫
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حائضہ وضو نہیں کرے گی جبتک پاک نہ ہوجائے اور غسل نہ کرلے اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں کہ ” تم ان کے قریب نہ جاؤجب تک وہ پاک نہ ہوجائیں اور جب وہ خوب پاک صاف ہوجائیں تو ان کے پاس آؤ جہاں سے اللہ تعالیٰ نے تمہیں حکم دیا ہے۔ “ امام شافعی (رح) فرماتے ہیں : { یَطْہُرْنَ } کہا گیا یعنیحیض سے پاک ہوجائیں { فَإِذَا تَطَہَّرْنَ } یعنی جب پانی سے طہارت حاصل کرلیں۔ واللہ اعلم
(١٤٨٦) سیدنا ابوہریرہ (رض) سے روایت ہے کہ ایک دیہاتی نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس آیا اور کہا : اے اللہ کے رسول ! ہم ریتلے علاقے میں چار ماہ یا پانچ ماہ ہوتے ہیں اور ہمارے اندرنفاس والی، حائضہ اور جنبی بھی ہوتے ہیں، آپ ان کے متعلق کیا فرماتے ہیں ؟ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : ” مٹی کو لازم پکڑو (یعنی تیمم کرلو) ۔ “
(۱۴۸۶) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ: عَلِیُّ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ عَبْدَانَ أَخْبَرَنَا أَبُو الْقَاسِمِ: سُلَیْمَانُ بْنُ أَحْمَدَ الطَّبَرَانِیُّ حَدَّثَنَا حَفْصُ بْنُ عُمَرَ الرَّقِّیُّ حَدَّثَنَا قَبِیصَۃُ قَالَ وَحَدَّثَنَا مُعَاذُ بْنُ الْمُثَنَّی حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ یَعْنِی ابْنَ کَثِیرٍ قَالاَ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ عَنِ الْمُثَنَّی بْنِ الصَّبَّاحِ عَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَیْبٍ عَنْ سَعِیدِ بْنِ الْمُسَیَّبِ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ قَالَ: جَائَ أَعْرَابِیٌّ إِلَی النَّبِیِّ -ﷺ- فَقَالَ: یَا رَسُولَ اللَّہِ إِنَّا نَکُونُ فِی الرَّمْلِ أَرْبَعَۃَ أَشْہُرٍ أَوْ خَمْسَۃَ أَشْہُرٍ ، فَتَکُونُ فِینَا النُّفَسَائُ وَالْحَائِضُ وَالْجُنُبُ فَمَا تَرَی؟ قَالَ : ((عَلَیْکُمْ بِالصَّعِیدِ))۔ [ضعیف]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৪৮৬
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ چادر کے اوپر سے حائضہ کے ساتھ مباشرت کا حکم اور حلال و حرام کی حدود
(١٤٨٧) سیدہ عائشہ (رض) سے روایت ہے کہ جب ہم میں سے کوئی حائضہ ہوتی تو رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اس کو لنگوٹ باندھنے کا حکم دیتے، پھر اس کے ساتھ مباشرت کرتے۔
(۱۴۸۷) أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو الْفَضْلِ بْنُ إِبْرَاہِیمَ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ سَلَمَۃَ حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ أَخْبَرَنَا جَرِیرٌ عَنْ مَنْصُورٍ عَنْ إِبْرَاہِیمَ عَنِ الأَسْوَدِ عَنْ عَائِشَۃَ قَالَتْ: کَانَتْ إِحْدَانَا إِذَا حَاضَتْ أَمَرَہَا رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- أَنْ تَتَّزِرَ بِإِزَارٍ ثُمَّ یُبَاشِرُہَا۔

رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ إِسْحَاقَ بْنِ إِبْرَاہِیمَ وَأَخْرَجَہُ الْبُخَارِیُّ مِنْ حَدِیثِ الثَّوْرِیِّ عَنْ مَنْصُورٍ۔

[صحیح۔ أخرجہ البخاری ۲۹۷]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৪৮৭
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ چادر کے اوپر سے حائضہ کے ساتھ مباشرت کا حکم اور حلال و حرام کی حدود
(١٤٨٨) سیدہ عائشہ (رض) سے روایت ہے کہ جب ہم میں سے کوئی حائضہ ہوتی تو نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) حیض کی ابتدا میں اس کو لنگوٹ باندھنے کا حکم دیتے، پھر اس سے مباشرت کرتے اور تم میں سے کون اپنے نفس کو قابو کرنے والا ہے جس طرح نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اپنے نفس کو قابو کرنے والے تھے۔
(۱۴۸۸) أَخْبَرَنَا أَبُو عَمْرٍو الأَدِیبُ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ الإِسْمَاعِیلِیُّ أَخْبَرَنِی مُحَمَّدُ بْنُ عُمَرَ بْنِ الْعَلاَئِ جُرْجَانِیٌّ حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِی شَیْبَۃَ حَدَّثَنَا عَلِیُّ بْنُ مُسْہِرٍ عَنِ الشَّیْبَانِیِّ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ الأَسْوَدِ عَنْ أَبِیہِ عَنْ عَائِشَۃَ قَالَتْ: کَانَتْ إِحْدَانَا إِذَا کَانَتْ حَائِضًا أَمَرَہَا النَّبِیُّ -ﷺ- أَنْ تَأْتَزِرَ فِی فَوْرِ حَیْضَتِہَا ثُمَّ یُبَاشِرُہَا ، وَأَیُّکُمْ یَمْلِکُ إِرْبَہُ کَمَا کَانَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- یَمْلِکُ إِرْبَہُ۔

رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ إِسْمَاعِیلَ بْنِ الْخَلِیلِ عَنْ عَلِیِّ بْنِ مُسْہِرٍ وَرَوَاہُ مُسْلِمٌ عَنْ أَبِی بَکْرِ بْنِ أَبِی شَیْبَۃَ۔ [صحیح۔ أخرجہ البخاری ۲۹۶]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৪৮৮
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ چادر کے اوپر سے حائضہ کے ساتھ مباشرت کا حکم اور حلال و حرام کی حدود
(١٤٨٩) سیدہ میمونہ بنت حارث (رض) سے روایت ہے کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) چادر کے اوپر سے اپنی بیویوں کے ساتھ مباشرت کرتے تھے اور وہ حائضہ ہوتیں تھیں۔
(۱۴۸۹) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ وَأَبُو زَکَرِیَّا بْنُ أَبِی إِسْحَاقَ الْمُزَکِّی وَأَبُو عَبْدِ الرَّحْمَنِ السُّلَمِیُّ وَأَبُو الْحُسَیْنِ: عَلِیُّ بْنُ مُحَمَّدٍ السَّبِیعِیُّ وَأَبُو عَبْدِ اللَّہِ: إِسْحَاقُ بْنُ مُحَمَّدٍ السُّوسِیُّ وَأَبُو صَادِقِ بْنُ أَبِی الْفَوَارِسِ الْعَطَّارُ وَغَیْرُہُمْ قَالُوا حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ: مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَلِیِّ بْنِ عَفَّانَ الْعَامِرِیُّ أَخْبَرَنَا أَسْبَاطُ بْنُ مُحَمَّدٍ الْقُرَشِیُّ عَنْ أَبِی إِسْحَاقَ الشَّیْبَانِیِّ۔

(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنِی أَبُو النَّضْرِ الْفَقِیہُ حَدَّثَنَا ہَارُونُ بْنُ مُوسَی حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ یَحْیَی أَخْبَرَنَا خَالِدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ عَنِ الشَّیْبَانِیِّ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ شَدَّادٍ عَنْ مَیْمُونَۃَ بِنْتِ الْحَارِثِ زَوْجِ النَّبِیِّ -ﷺ- قَالَتْ: کَانَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- یُبَاشِرَ نِسَائَہُ فَوْقَ الإِزَارِ وَہُنَّ حُیَّضٌ۔

رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ یَحْیَی بْنِ یَحْیَی۔ [صحیح۔ أخرجہ مسلم ۲۹۴]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৪৮৯
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ چادر کے اوپر سے حائضہ کے ساتھ مباشرت کا حکم اور حلال و حرام کی حدود
(١٤٩٠) سیدہ میمونہ (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) جب اپنی بیویوں سے مباشرت کا ارادہ کرتے اور وہ حائضہ ہوتیں تھیں تو انھیں لنگوٹ باندھنے کا حکم دیتے تھے۔
(۱۴۹۰) وَأَخْبَرَنَا أَبُوالْحَسَنِ الْمُقْرِئُ أَخْبَرَنَا الْحَسَنُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَاقَ حَدَّثَنَا یُوسُفُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَبِی بَکْرٍ حَدَّثَنَا عَبْدُالْوَاحِدِ بْنُ زِیَادٍ أَخْبَرَنَا الشَّیْبَانِیُّ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ شَدَّادِ بْنِ الْہَادِ عَنْ مَیْمُونَۃَ زَوْجِ النَّبِیِّ -ﷺ- قَالَتْ: کَانَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- إِذَا أَرَادَ أَنْ یُبَاشِرَ امْرَأَۃً مِنْ نِسَائِہِ وَہِیَ حَائِضٌ أَمَرَہَا فَاتَّزَرَتْ۔ رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ أَبِی النُّعْمَانِ عَنْ عَبْدِ الْوَاحِدِ۔ [صحیح۔ أخرجہ البخاری ۲۹۷]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৪৯০
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ چادر کے اوپر سے حائضہ کے ساتھ مباشرت کا حکم اور حلال و حرام کی حدود
(١٤٩١) کریب سیدنا ابن عباس (رض) کے غلام فرماتے ہیں : میں نے سیدہ میمونہ (رض) سے سنا کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) میرے ساتھ لیٹتے اور میں حائضہ ہوتی تھی، میرے اور آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے درمیان کپڑا ہوتا تھا۔
(۱۴۹۱) أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِاللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِاللَّہِ: مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا حُسَیْنُ بْنُ حَسَنٍ یَعْنِی ابْنَ مُہَاجِرٍ حَدَّثَنَا ہَارُونُ بْنُ سَعِیدٍ الأَیْلِیُّ حَدَّثَنَا ابْنُ وَہْبٍ أَخْبَرَنِی مَخْرَمَۃُ بْنُ بُکَیْرٍ عَنْ أَبِیہِ عَنْ کُرَیْبٍ مَوْلَی ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ سَمِعْتُ مَیْمُونَۃَ تَقُولُ: کَانَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- یَضْطَجِعُ مَعِی وَأَنَا حَائِضٌ وَبَیْنِی وَبَیْنَہُ ثَوْبٌ۔

رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ ہَارُونَ الأَیْلِیِّ۔ [صحیح۔ أخرجہ مسلم ۲۹۵]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৪৯১
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ چادر کے اوپر سے حائضہ کے ساتھ مباشرت کا حکم اور حلال و حرام کی حدود
(١٤٩٢) سیدہ ام سلمہ (رض) سے روایت ہے کہ میں رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ساتھ چادر میں لیٹی ہوئی تھی کہ اچانک مجھے حیض آگیا، میں وہاں سے کھسک گئی، میں نے اپنے حیض والے کپڑے پہنے، مجھ کو رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : کیا تو حائضہ ہوگئی ہے ؟ “ میں نے کہا : ہاں۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے مجھے بلایا اور میں آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ساتھ چادر میں لیٹ گئی۔
(۱۴۹۲) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحُسَیْنِ بْنُ الْفَضْلِ الْقَطَّانُ حَدَّثَنَا حَامِدُ بْنُ سَہْلٍ حَدَّثَنَا مُعَاذُ بْنُ فَضَالَۃَ حَدَّثَنَا ہِشَامُ بْنُ أَبِی عَبْدِ اللَّہِ۔

وَأَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرٍ: أَحْمَدُ بْنُ إِسْحَاقَ إِمْلاَئً أَخْبَرَنَا إِبْرَاہِیمُ بْنُ إِسْحَاقَ الْحَرْبِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو عُمَرَ الْحَوْضِیُّ حَدَّثَنَا ہِشَامٌ الدَّسْتَوَائِیُّ عَنْ یَحْیَی بْنِ أَبِی کَثِیرٍ عَنْ أَبِی سَلَمَۃَ عَنْ زَیْنَبَ عَنْ أُمِّ سَلَمَۃَ قَالَتْ: بَیْنَمَا أَنَا مَعَ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- مُضْطَجِعَۃٌ فِی الْخَمِیلَۃِ إِذْ حِضْتُ فَانْسَلَلْتُ ، فَلَبِسْتُ ثِیَابَ حَیْضَتِی فَقَالَ لِی رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : ((أَنُفِسْتِ))۔ قُلْتُ نَعَمْ فَدَعَانِی فَاضْطَجَعْتُ مَعَہُ فِی الْخَمِیلَۃِ۔ أَخْرَجَہُ الْبُخَارِیُّ وَمُسْلِمٌ جَمِیعًا مِنْ حَدِیثِ ہِشَامٍ۔ [أخرجہ البخاری ۲۹۴]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৪৯২
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ چادر کے اوپر سے حائضہ کے ساتھ مباشرت کا حکم اور حلال و حرام کی حدود
(١٤٩٣) سیدہ ام سلمہ (رض) سے روایت ہے کہ وہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ساتھ لحاف میں لیٹی ہوئیں تھی، انھیں حیض آگیا آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : کھڑی ہو لنگوٹ باندھ، پھر واپس لوٹ۔ “
(۱۴۹۳) وَأَخْبَرَنَا عَلِیُّ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عَلِیٍّ الْمُقْرِئُ أَخْبَرَنَا الْحَسَنُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَاقَ حَدَّثَنَا یُوسُفُ بْنُ یَعْقُوبَ الْقَاضِی حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَبِی بَکْرٍ حَدَّثَنَا یَزِیدُ بْنُ زُرَیْعٍ حَدَّثَنَا خَالِدٌ عَنْ عِکْرِمَۃَ

عَنْ أُمِّ سَلَمَۃَ: أَنَّہَا کَانَتْ مَعَ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- فِی لِحَافٍ ، فَأَصَابَہَا الْحَیْضُ فَقَالَ لَہَا : ((قُوْمِی فَاتَّزِرِی ثُمَّ عُودِی))۔ [صحیح لغیرہٖ۔ أخرجہ احمد ۶/۳۲۳]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৪৯৩
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ چادر کے اوپر سے حائضہ کے ساتھ مباشرت کا حکم اور حلال و حرام کی حدود
(١٤٩٤) سیدہ عائشہ (رض) سے روایت ہے کہ میں رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ساتھ ایک لحاف میں تھی، میں کھسک گئی، آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : کیا ہوا ؟ میں نے کہا : میں حیض والی ہوگئی ہوں۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : ” اپنا لنگوٹ باندھ، پھر میرے پاس آجا۔ “ (ب) امام مالک نیسیدہ عائشہ (رض) سے مرسل روایت نقل کی ہے۔

(ج) اس بات کا بھی احتمال ہے کہ سیدہ عائشہ اور ام سلمہ (رض) دونوں کے ساتھ یہ واقعہ ہوا ہو۔
(۱۴۹۴) أَخْبَرَنَا أَبُو طَاہِرٍ الْفَقِیہُ مِنْ أَصْلِہِ أَخْبَرَنَا أَبُو عُثْمَانَ الْبَصْرِیُّ حَدَّثَنَا أَبُو أَحْمَدَ: مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الْوَہَّابِ حَدَّثَنَا خَالِدُ بْنُ مَخْلَدٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنِی شَرِیکُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ أَبِی نَمِرٍ عَنْ عَطَائِ بْنِ یَسَارٍ عَنْ عَائِشَۃَ قَالَتْ: کُنْتُ مَعَ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- فِی لِحَافٍ وَاحِدٍ فَانْسَلَلْتُ فَقَالَ : ((مَا شَأْنُکِ؟)) ۔ فَقُلْتُ: حِضْتُ۔ فَقَالَ : ((شُدِّی عَلَیْکِ إِزَارَکِ ثُمَّ ادْخُلِی)) وَرَوَاہُ مَالِکٌ عَنْ رَبِیعَۃَ عَنْ عَائِشَۃَ مُرْسَلاً۔

وَیُحْتَمَلُ أَنْ یَکُونَ وَقَعَ ذَلِکَ لِعَائِشَۃَ وَأُمِّ سَلَمَۃَ جَمِیعًا۔ [صحیح لغیرہٖ۔ أخرجہ احمد ۶/۱۸۴]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৪৯৪
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ چادر کے اوپر سے حائضہ کے ساتھ مباشرت کا حکم اور حلال و حرام کی حدود
(١٤٩٥) مقدام بن شریع اپنے والد سے نقل فرماتی ہیں کہ میں نے سیدہ عائشہ (رض) سے سوال کیا : کیا رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) آپ سے مباشرت کرتے تھے جب آپ حائضہ ہوتی تھیں ؟ انھوں نے کہا : میں حائضہ ہوتی تو رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) فرماتے تھے : ”! ابوبکر کی بیٹی آپ کے لنگوٹ باندھ لے، پھر لمبی رات مجھ سے مباشرت کرتے رہتے۔ میں نے کہا : کیا آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) آپ کے ساتھ کھاتے تھے جب آپ حائضہ ہوتی تھیں ؟ انھوں نے کہا : آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) مجھے ہڈی دیتے، میں اس سے چوستی، پھر آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اس کو پکڑتے تو آپ اس جگہ پر چوستے تھے جہاں سے میں نے چوسا ہوتا تھا۔ میں نے کہا : کیا رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) آپ کے پیے ہوئے سے سے پیتے تھے ؟ انھوں نے کہا : آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) مجھ کو برتن دیتے، میں پیتی، پھر آپ اس کو پکڑ لیتے اور اس جگہ پر منہ رکھتے تھے جہاں میں نے منہ رکھا ہوتا تھا، پھر آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) پیتے۔
(۱۴۹۵) أَخْبَرَنَا أَبُو طَاہِرٍ الْفَقِیہُ حَدَّثَنَا أَبُو طَاہِرٍ الْمُحَمَّدَابَاذِیُّ حَدَّثَنَا الْعَبَّاسُ بْنُ مُحَمَّدٍ الدُّورِیُّ حَدَّثَنَا عُبَیْدُ اللَّہِ یَعْنِی ابْنَ مُوسَی حَدَّثَنَا إِسْرَائِیلُ عَنْ مِقْدَامِ بْنِ شُرَیْحٍ عَنْ أَبِیہِ قَالَ: سَأَلْتُ عَائِشَۃَ أَکَانَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- یُبَاشِرُکِ وَأَنْتِ حَائِضٌ؟ قَالَتْ: وَأَنَا عَارِکٌ کَانَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- یَقُولُ : ((اتَّزِرِی بِنْتَ أَبِی بَکْرٍ))۔ ثُمَّ یُبَاشِرُنِی لَیْلاً طَوِیلاً۔ قُلْتُ: أَکَانَ یَأْکُلُ مَعَکِ وَأَنْتِ حَائِضٌ؟ قَالَتْ: إِنْ کَانَ لَیُنَاوِلُنِی الْعَرْقَ فَأَعَضُّ مِنْہُ ، ثُمَّ یَأْخُذُہُ فَیَعَضُّ مَکَانَ الَّذِی عَضَضْتُ مِنْہُ۔ قُلْتُ: ہَلْ کَانَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- یَشْرَبُ مِنْ شَرَابِکِ؟ قَالَتْ: کَانَ یُنَاوِلُنِی الإِنَائَ فَأَشْرَبُ ، ثُمَّ یَأْخُذْہُ فَیَضَعُ فَاہُ حَیْثُ وَضَعْتُ فِیَّ فَیَشْرَبُ۔

[صحیح۔ أخرجہ النسائی ۲۷۹]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৪৯৫
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ چادر کے اوپر سے حائضہ کے ساتھ مباشرت کا حکم اور حلال و حرام کی حدود
(١٤٩٦) سیدہ عائشہ (رض) سے روایت ہے کہ میں پیالے سے پانی پیتی تھی اور میں حائضہ ہوتی تھی، پھر نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اس جگہ پر منہ رکھتے تھے جس جگہ سے میں نے پیا ہوتا تھا اور میں ہڈی کو پکڑتی، میں اسے نوچتی، آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اس جگہ پر اپنا منہ رکھتے تھے یہجہاں سے میں نے نوچا ہوتا تھا۔
(۱۴۹۶) وَأَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ بْنُ عَبْدَانَ أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ عُبَیْدٍ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا تَمْتَامٌ حَدَّثَنَا أَبُو حُذَیْفَۃَ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ عَنِ الْمِقْدَامِ بْنِ شُرَیْحِ بْنِ ہَانِئٍ عَنْ أَبِیہِ عَنْ عَائِشَۃَ قَالَتْ: إِنْ کُنْتُ لأَشْرَبُ مِنَ الْقَدَحِ وَأَنَا حَائِضٌ، فَیَضَعُ النَّبِیُّ -ﷺ- فَاہُ عَلَی الْمَکَانِ الَّذِی شَرِبْتُ مِنْہُ ، وَآخُذُ الْعَرْقَ فَأَنْہَشُ مِنْہُ ، فَیَضَعُ فَاہُ عَلَی الْمَکَانِ الَّذِی نَہَشْتُ مِنْہُ۔

أَخْرَجَہُ مُسْلِمٌ مِنْ حَدِیثِ سُفْیَانَ الثَّوْرِیِّ وَمِسْعَرٍ عَنِ الْمِقْدَامِ۔ [صحیح أخرجہ مسلم ۳۰۰]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৪৯৬
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ چادر کے اوپر سے حائضہ کے ساتھ مباشرت کا حکم اور حلال و حرام کی حدود
(١٤٩٧) سیدہ عائشہ (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) میری گود میں ٹیک لگاتے اور میں حائضہ ہوتی تھی اور آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) قرآن پڑھتے تھے۔
(۱۴۹۷) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ إِسْحَاقَ الْفَقِیہُ أَخْبَرَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ قُتَیْبَۃَ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ یَحْیَی أَخْبَرَنَا دَاوُدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الْمَکِّیُّ عَنْ مَنْصُورِ ابْنِ صَفِیَّۃَ عَنْ أُمِّہِ عَنْ عَائِشَۃَ أَنَّہَا قَالَتْ: کَانَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- یَتَّکِئُ فِی حَجْرِی وَأَنَا حَائِضٌ وَیَقْرَأُ الْقُرْآنَ۔ رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ یَحْیَی بْنِ یَحْیَی وَأَخْرَجَہُ الْبُخَارِیُّ مِنْ حَدِیثِ زُہَیْرٍ عَنْ مَنْصُورٍ۔ [صحیح۔ أخرجہ البخاری ۲۹۳]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৪৯৭
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ چادر کے اوپر سے حائضہ کے ساتھ مباشرت کا حکم اور حلال و حرام کی حدود
(١٤٩٨) یزید بن بابنوس سے روایت ہے کہ ہم سیدہ عائشہ (رض) کے پاس آئے، پھر لمبی حدیث بیان کی۔ اس میں ہے کہ انھوں نے فرمایا : آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) مجھے ڈھانپ لیتے اور میرے سر کو چھوتے تھے حالانکہ میں حائضہ ہوتی تھی اور مجھ پرچادر ہوتا تھا۔
(۱۴۹۸) أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ: مُحَمَّدُ بْنُ الْحَسَنِ بْنِ فُورَکَ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا یُونُسُ بْنُ حَبِیبٍ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ الطَّیَالِسِیُّ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَۃَ عَنْ أَبِی عِمْرَانَ الْجَوْنِیِّ عَنْ یَزِیدَ بْنِ بَابَنُوسَ قَالَ: دَخَلْنَا عَلَی عَائِشَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہَا فَذَکَرَ الْحَدِیثَ وَفِیہِ قَالَتْ: کَانَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- یَتَوَشَّحُنِی ، وَیَنَالُ مِنْ رَأْسِی وَأَنَا حَائِضٌ وَعَلَیَّ الإِزَارُ۔ [ضعیف]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৪৯৮
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ چادر کے اوپر سے حائضہ کے ساتھ مباشرت کا حکم اور حلال و حرام کی حدود
(١٤٩٩) حرام بن حکیم اپنے چچا سینقل فرماتے ہیں کہ انھوں نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے پوچھا : میرے لیے میری بیوی سے کیا حلال ہے جب وہ حائضہ ہو ؟ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : ” تیرے لیے ازار سے اوپر تک۔ “ اس نے کہا : اسی طرح حائضہ کے ساتھ کھانے کا ذکر بھی فرمایا۔ اس کے چچا عبداللہ بن سعد انصاری نے لمبی حدیث بیان کی ہے اور یہ بھی کہا گیا ہے کہ حرام بن معاویہ اپنے چچا عبداللہ بن سعد سے روایت کرتے ہیں۔
(۱۴۹۹) أَخْبَرَنَا أَبُو عَلِیٍّ الرُّوذْبَارِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ دَاسَۃَ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا ہَارُونُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ بَکَّارٍ حَدَّثَنِی مَرْوَانُ یَعْنِی ابْنَ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا الْہَیْثَمُ بْنُ حُمَیْدٍ حَدَّثَنَا الْعَلاَئُ بْنُ الْحَارِثِ عَنْ حَرَامِ بْنِ حَکِیمٍ عَنْ عَمِّہِ: أَنَّہُ سَأَلَ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- مَا یَحِلُّ لِی مِنِ امْرَأَتِی وَہِیَ حَائِضٌ؟ قَالَ : لَکَ مَا فَوْقَ الإِزَارِ ۔ قَالَ: وَذَکَرَ مُوَاکَلَۃَ الْحَائِضِ أَیْضًا وَسَاقَ الْحَدِیثَ عَمُّہُ عَبْدُ اللَّہِ بْنُ سَعْدٍ الأَنْصَارِیُّ وَقِیلَ حَرَامُ بْنُ مُعَاوِیَۃَ عَنْ عَمِّہِ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ سَعْدٍ۔ [حسن۔ أخرجہ أبو داؤد ۱۲۱۲]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৪৯৯
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ چادر کے اوپر سے حائضہ کے ساتھ مباشرت کا حکم اور حلال و حرام کی حدود
(١٥٠٠) سیدنا عمر (رض) کے غلام عمیر سے روایت ہے کہ ایک گروہ اہل عراق میں سے سیدنا عمر (رض) کے پاس آیا، عمر (رض) نے کہا : کیا تم اجازت سے آئے ہو ؟ انھوں نے کہا : جی ہاں۔ عمر (رض) کہا : تم کو کونسی چیز لے کر آئی ہے ؟ انھوں نے کہا : ہم آپ سے تین سوال کرنے آئے ہیں، آپ نے پوچھا : وہ کیا ہیں ؟ انھوں نے کہا : آدمی کا گھر میں نفلی نماز پڑھنا کیسا ہے ؟ اور اس کے لیے اپنی بیوی سے کیا حلال ہے جب وہ حائضہ ہو اور جنابت کے غسل کے متعلق پوچھا۔ سیدنا عمر (رض) نے فرمایا : کیا تم جادو گر ہو ؟ انھوں نے کہا : نہیں، اے امیر المؤمنین ! ہم جادو گر نہیں ہیں انھوں نے کہا تم نے تین چیزوں کے متعلق سوال کیا، جب سے میں نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے سوال کیا ہے، مجھ سے کسی نے بھی ان کے متعلق سوال نہیں کیا، آدمی کا گھر میں نماز پڑھنا روشنی ہے، اپنے گھر کو روشن کر جتنی تو طاقت رکھتا ہے اور حائضہ سے چادر کے اوپر تک، تیرے لیے اس سے نیچے حلال نہیں ہے اور جنابت کا غسل اپنے دائیں ہاتھ سے بائیں ہاتھ پر پانی ڈال، پھر اپنا ہاتھ برتن میں داخل کر، اپنی شرمگاہ کو دھو اور جو چیز اس کو لگی ہے (اسے دور کر) پھر نماز جیسا وضو کر، پھر اپنے سر پر تین مرتبہ پانی ڈال، ہر مرتبہ اپنے سر کو مل، پھر اپنے سارے جسم کو دھولے۔
(۱۵۰۰) أَخْبَرَنَا عَلِیُّ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ عَبْدَانَ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عُبَیْدٍ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ الْفَضْلِ حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ قُسَیْطٍ الرَّقِّیُّ حَدَّثَنَا عُبَیْدُ اللَّہِ بْنُ عَمْرٍو عَنْ زَیْدِ بْنِ أَبِی أُنَیْسَۃَ عَنْ أَبِی إِسْحَاقَ عَنْ عَاصِمِ بْنِ عَمْرٍو عَنْ عُمَیْرٍ مَوْلَی عُمَرَ قَالَ: جَائَ نَفَرٌ مِنْ أَہْلِ الْعِرَاقِ إِلَی عُمَرَ فَقَالَ لَہُمْ عُمَرُ: أَبِإِذْنٍ جِئْتُمْ؟ قَالُوا: نَعَمْ۔ قَالَ: فَمَا جَائَ بِکُمْ؟ قَالُوا: جِئْنَا نَسْأَلُ عَنْ ثَلاَثٍ۔ قَالَ: وَمَا ہُنَّ؟ قَالُوا: صَلاَۃُ الرَّجُلِ فِی بَیْتِہِ تَطَوُّعًا مَا ہِیَ ، وَمَا یَصْلُحُ لِلرَّجُلِ مِنِ امْرَأَتِہِ وَہِیَ حَائِضٌ ، وَعَنِ الْغُسْلِ مِنَ الْجَنَابَۃِ۔ فَقَالَ عُمَرُ: أَسَحَرَۃٌ أَنْتُمْ؟ قَالُوا: لاَ یَا أَمِیرَ الْمُؤْمِنِینَ مَا نَحْنُ بِسَحَرَۃَ۔ قَالَ: لَقَدْ سَأَلْتُمُونِی عَنْ ثَلاَثَۃِ أَشْیَائَ مَا سَأَلَنِی عَنْہُنَّ أَحَدٌ مُنْذُ سَأَلْتُ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- عَنْہُنَّ قَبْلَکُمْ ، أَمَّا صَلاَۃُ الرَّجُلِ فِی بَیْتِہِ نُورٌ ، فَنَوِّرْ بَیْتَکَ مَا اسْتَطَعْتَ ، وَأَمَّا الْحَائِضُ فَمَا فَوْقَ الإِزَارِ وَلَیْسَ لَہُ مَا تَحْتَہُ ، وَأَمَّا الْغُسْلُ مِنَ الْجَنَابَۃِ فَتُفْرِغُ بِیَمِینِکَ عَلَی یَسَارِکَ ، ثُمَّ تُدْخِلُ یَدَکَ فِی الإِنَائِ فَتَغْسِلُ فَرْجَکَ وَمَا أَصَابَکَ ، ثُمَّ تَوَضَّأُ وُضُوئَکَ لِلصَّلاَۃِ ، ثُمَّ تُفْرِغُ عَلَی رَأْسِکِ ثَلاَثَ مَرَّاتٍ ، تُدْلُکُ رَأْسَکَ کُلَّ مُرَّۃٍ ، ثُمَّ تَغْسِلُ سَائِرَ جَسَدِکَ۔ [ضعیف۔ أخرجہ عبد الرزاق ۹۸۷]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৫০০
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مرد کے لیے حائضہ بیوی سے جماع کے علاوہ جو درست ہے
(١٥٠١) سیدنا انس بن مالک (رض) سے روایت ہے کہ یہودیوں کی عورت جب حائضہ ہوتی تو اس کو گھر سے نکال دیتے ، نہ اس کے ساتھ مل کر کھاتے اور نہ پیتے تھے اور نہ گھر میں اس کے ساتھ رہتے تھے۔ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے اس (حائضہ) کے متعلق سوال کیا گیا تو اللہ نے { وَیَسْأَلُونَکَ عَنِ الْمَحِیضِ قُلْ ہُوَ أَذًی فَاعْتَزِلُوا النِّسَائَ فِی الْمَحِیضِ } [البقرۃ : ٢٢٢] آخر تک نازل کی۔ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا طغری نے فرمایا : ” ان کے ساتھ گھروں میں رہو اور جماع کے علاوہ ہر کام کرو۔ یہود نے کہا : یہ شخص ہمارے کسی معاملے کو نہیں چھوڑتا ، اس میں ہماری مخالفت کرتا ہے۔ سیدنا اسید بن حضیر اور عباد بن بشر (رض) نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس آئے، انھوں نے کہا : اے اللہ کے رسول اللہ ! یہود ایسی ایسی باتیں کرتے ہیں، کیا حیض کے دنوں میں ہم ان سے جماع نہ کرلیں ؟ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا چہرہ متغیر ہوگیا، یہاں تک ہم نے گمان کیا کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ان دونوں پر غصہ کیا ہے، وہ دونوں نکل گئی پھر انھوں نے نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی طرف دودھ کا ہدیہ بھیجا، آپ نے ان کے پیچھے کسی کو بھیجا اور انھیں دودھ پلایاتب ہمیں یقین ہوا کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ان پر ناراض نہیں ہیں۔

(ب) أبی داؤدطیالسی کی حدیث میں ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے حکم دیا کہ وہ ان کے ساتھ کھائیں اور پئیں اور گھروں میں رہیں اور جماع کے علاوہ جو مرضی کریں ، باقی حدیث اسی کے ہم معنی بیان کی ہے۔
(۱۵۰۱) أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ: مُحَمَّدُ بْنُ الْحَسَنِ بْنِ فُورَکَ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا یُونُسُ بْنُ حَبِیبٍ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَۃَ۔

وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَلِیٍّ الرُّوذْبَارِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ دَاسَۃَ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا مُوسَی بْنُ إِسْمَاعِیلَ حَدَّثَنَا حَمَّادٌ حَدَّثَنَا ثَابِتٌ الْبُنَانِیُّ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ: أَنَّ الْیَہُودَ کَانَتْ إِذَا حَاضَتْ مِنْہُمُ الْمَرْأَۃُ أَخْرَجُوہَا مِنَ الْبَیْتِ ، وَلَمْ یُوَاکِلُوہَا وَلَمْ یُشَارِبُوہَا ، وَلَمْ یُجَامِعُوہَا فِی الْبَیْتِ ، فَسُئِلَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- عَنْ ذَلِکَ ، فَأَنْزَلَ اللَّہُ عَزَّ وَجَلَّ {وَیَسْأَلُونَکَ عَنِ الْمَحِیضِ قُلْ ہُوَ أَذًی فَاعْتَزِلُوا النِّسَائَ فِی الْمَحِیضِ} [البقرۃ: ۲۲۲] إِلَی آخِرِ الآیَۃِ فَقَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : ((جَامِعُوہُنَّ فِی الْبُیُوتِ ، وَاصْنَعُوا کُلَّ شَیْئٍ غَیْرَ النِّکَاحَ))۔ فَقَالَتِ الْیَہُودُ: مَا یُرِیدُ ہَذَا الرَّجُلُ أَنْ یَدَعَ شَیْئًا مِنْ أَمْرِنَا إِلاَّ خَالَفَنَا فِیہِ۔ فَجَائَ أُسَیْدُ بْنُ حُضَیْرٍ وَعَبَّادُ بْنُ بِشْرٍ إِلَی النَّبِیِّ -ﷺ- فَقَالاَ: یَا رَسُولَ اللَّہِ إِنَّ الْیَہُودَ تَقُولُ کَذَا وَکَذَا ، أَفَلاَ نَنْکِحُہُنَّ فِی الْمَحِیضِ؟ فَتَمَعَّرَ وَجْہُ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- حَتَّی ظَنَنَّا أَنْ قَدْ وَجَدَ عَلَیْہِمَا فَخَرَجَا ، فَاسْتَقْبَلَتْہُمَا ہَدِیَّۃٌ مِنْ لَبَنٍ إِلَی رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- فَبَعَثَ فِی آثَارِہِمَا فَسَقَاہُمَا ، فَظَنَنَّا أَنَّہُ لَمْ یَجِدْ عَلَیْہِمَا۔

لَفْظُ حَدِیثِ مُوسَی بْنِ إِسْمَاعِیلَ وَفِی حَدِیثِ أَبِی دَاوُدَ الطَّیَالِسِیِّ: فَأَمَرَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- أَنْ یُوَاکِلُوہُنَّ وَأَنْ یُشَارِبُوہُنَّ وَأَنْ یُجَامِعُوہُنَّ فِی الْبُیُوتِ وَیَفَعْلُوا مَا شَائُوا إِلاَّ الْجِمَاعَ۔ وَذَکَرَ الْبَاقِیَ بِمَعْنَاہُ۔ رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ زُہَیْرِ بْنِ حَرْبٍ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ مَہْدِیٍّ عَنْ حَمَّادٍ۔

[صحیح۔ أخرجہ مسلم ۳۰۲]
tahqiq

তাহকীক: