আসসুনানুল কুবরা (বাইহাক্বী) (উর্দু)
السنن الكبرى للبيهقي
پاکی کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ
মোট হাদীস ১৬৭৩ টি
হাদীস নং: ১৪৬১
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ میت کو غسل دینے کے بعد غسل کرنا
(١٤٦٢) سیدنا ابن عباس (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : ” میت کو غسل دینے سے تم پر غسل واجب نہیں ہے، جب تم ان کو غسل دو ، وہ مسلمان مؤمن پاک ہے اور مسلمان ناپاک نہیں ہوتا، تم کو کافی ہے کہ اپنے ہاتھوں کو دھوؤ۔
(۱۴۶۲) أَخْبَرَنَاہُ أَبُو عَبْدِاللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُوعَلِیٍّ: الْحُسَیْنُ بْنُ عَلِیٍّ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُوالْعَبَّاسِ: أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدٍ الْہَمْدَانِیُّ حَدَّثَنَا أَبُو شَیْبَۃَ: إِبْرَاہِیمُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ حَدَّثَنَا خَالِدُ بْنُ مَخْلَدٍ حَدَّثَنَا سُلَیْمَانُ بْنُ بِلاَلٍ عَنْ عَمْرِو بْنِ أَبِی عَمْرٍو عَنْ عِکْرِمَۃَ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : ((لَیْسَ عَلَیْکُمْ فِی غَسْلِ مَیِّتِکُمْ غُسْلٌ إِذَا غَسَّلْتُمُوہُ، إِنَّہُ مُسْلِمٌ مُؤْمِنٌ طَاہِرٌ، وَإِنَّ الْمُسْلِمَ لَیْسَ بِنَجِسٍ، فَحَسْبُکُمْ أَنْ تَغْسِلُوا أَیْدِیَکُمْ))۔ ہَذَا ضَعِیفٌ۔
وَالْحَمْلَ فِیہِ عَلَی أَبِی شَیْبَۃَ کَمَا أَظُنُّ ، وَرُوِیَ بَعْضُہُ مِنْ وَجْہٍ آخَرَ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ مَرْفُوعًا۔
[منکر۔ اخرجہ الحاکم ۱؍۵۴۳]
وَالْحَمْلَ فِیہِ عَلَی أَبِی شَیْبَۃَ کَمَا أَظُنُّ ، وَرُوِیَ بَعْضُہُ مِنْ وَجْہٍ آخَرَ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ مَرْفُوعًا۔
[منکر۔ اخرجہ الحاکم ۱؍۵۴۳]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৪৬২
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ میت کو غسل دینے کے بعد غسل کرنا
(١٤٦٣) سیدنا ابن عباس (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : تم اپنے مردوں کو ناپاک نہ کہو، بیشک مسلمان زندہ یا مُردہ ناپاک نہیں ہوتا۔ (ب) ایک دوسری غریب سند سے ابن عیینہ سے منقول ہے اور اس کا موقوف ہونا معروف ہے۔
(۱۴۶۳) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا إِبْرَاہِیمُ بْنُ عِصْمَۃَ بْنِ إِبْرَاہِیمَ الْعَدْلُ حَدَّثَنَا أَبُو مُسْلِمٍ: الْمُسَیَّبُ بْنُ زُہَیْرٍ الْبَغْدَادِیُّ حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرٍ وَعُثْمَانُ ابْنَا أَبِی شَیْبَۃَ قَالاَ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ بْنُ عُیَیْنَۃَ عَنْ عَمْرِو بْنِ دِینَارٍ عَنْ عَطَائِ بْنِ أَبِی رَبَاحٍ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : ((لاَ تُنَجِّسُوا مَوْتَاکُمْ، فَإِنَّ الْمُسْلِمَ لَیْسَ بِنَجِسٍ حَیًّا وَلاَ مَیِّتًا))
وَہَکَذَا رُوِیَ مِنْ وَجْہٍ آخَرَ غَرِیبٍ عَنِ ابْنِ عُیَیْنَۃَ وَالْمَعْرُوفُ مَوْقُوفٌ۔ [منکر۔ اخرجہ الحاکم ۱؍۵۴۲]
وَہَکَذَا رُوِیَ مِنْ وَجْہٍ آخَرَ غَرِیبٍ عَنِ ابْنِ عُیَیْنَۃَ وَالْمَعْرُوفُ مَوْقُوفٌ۔ [منکر۔ اخرجہ الحاکم ۱؍۵۴۲]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৪৬৩
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ میت کو غسل دینے کے بعد غسل کرنا
(١٤٦٤) سیدنا سعید بن جبیر (رض) فرماتے ہیں کہ میں نے سیدنا ابن عمر (رض) سے پوچھا : کیا میت کو غسل دینے سے غسل کیا جائے گا ؟ انھوں نے فرمایا : کیا میت ہے ؟ میں نے کہا : میں امید کرتا ہوں کہ وہ مؤمن ہوگا۔ انھوں نے کہا : تو مؤمن کو چھو، جنتی طاقت رکھتا ہے (یعنی میت کو چھو سکتا ہے، غسل دے سکتا ہے) ۔
(۱۴۶۴) أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ: أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدٍ الأُشْنَانِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ: أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدُوسٍ حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ سَعِیدٍ الدَّارِمِیُّ حَدَّثَنَا مَحْبُوبُ بْنُ مُوسَی حَدَّثَنَا أَبُو إِسْحَاقَ الْفَزَارِیُّ عَنْ عَطَائِ بْنِ السَّائِبِ عَنْ سَعِیدِ بْنِ جُبَیْرٍ قَالَ قُلْتُ لاِبْنِ عُمَرَ: أَیُغْتَسِلُ مِنْ غَسْلِ الْمَیِّتِ؟ فَقَالَ: مَا الْمَیِّتُ؟ فَقُلْتُ أَرْجُو أَنْ یَکُونَ مُؤْمِنًا قَالَ فَتَمَسَّحْ بِالْمُؤْمِنِ مَا اسْتَطَعْتَ۔ [حسن]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৪৬৪
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ میت کو غسل دینے کے بعد غسل کرنا
(١٤٦٥) نافع سے روایت ہے کہ سیدنا ابن عمر (رض) فرماتے ہیں : جو میت کو غسل دے اور اگر اس کو کوئی چیز لگ جائے تو وہ غسل ، اور ورنہ وضو۔
(۱۴۶۵) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ: مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ أَبِی طَالِبٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَہَّابِ بْنُ عَطَائٍ أَخْبَرَنَا الْعُمَرِیُّ عَنْ نَافِعٍ قَالَ کَانَ ابْنُ عُمَرَ یَقُولُ: مَنْ غَسَّلَ مَیِّتًا فَأَصَابَہُ مِنْہُ شَیْئٌ فَلْیَغْتَسِلْ وَإِلاَّ فَلْیَتَوَضَّأْ۔ [ضعیف]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৪৬৫
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ میت کو غسل دینے کے بعد غسل کرنا
(١٤٦٦) سیدنا ابن عمر (رض) سے روایت ہے کہ ہم میت کو غسل دیتے تھے بعض ہم میں سے غسل کرلیتے اور بعض نہ کرتے۔
(۱۴۶۶) وَأَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ الْحَارِثِ الْفَقِیہُ أَخْبَرَنَا عَلِیُّ بْنُ عُمَرَ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا ابْنُ صَاعِدٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ الْمُخَرِّمِیُّ حَدَّثَنَا أَبُو ہِشَامٍ: الْمُغِیرَۃُ بْنُ سَلَمَۃَ الْمَخْزُومِیُّ حَدَّثَنَا وُہَیْبٌ حَدَّثَنَا عُبَیْدُ اللَّہِ بْنُ عُمَرَ عَنْ نَافِعٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ قَالَ: کُنَّا نُغَسِّلُ الْمَیِّتَ فَمِنَّا مَنْ یَغْتَسِلُ وَمِنَّا مَنْ لاَ یَغْتَسِلُ۔
[صحیح۔ اخرجہ الدارقطنی ۲؍۷۲]
[صحیح۔ اخرجہ الدارقطنی ۲؍۷۲]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৪৬৬
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ میت کو غسل دینے کے بعد غسل کرنا
(١٤٦٧) نافع (رض) فرماتے ہیں کہ ہم میت کو غسل دیتے تھے، ہمارے بعض ساتھی وضو کرتے اور بعض غسل، پھر ہم واپس آتے اور اس کو کفن دیتے پھر اس کو خوشبو لگاتے اور اس کی نماز جنازہ پڑھتے اور دوبارہ وضو نہیں کرتے تھے۔
(۱۴۶۷) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحُسَیْنِ بْنُ بِشْرَانَ الْعَدْلُ بِبَغْدَادَ أَخْبَرَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ مُحَمَّدٍ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْکَرِیمِ بْنُ الْہَیْثَمِ حَدَّثَنَا أَبُو الْیَمَانِ أَخْبَرَنِی شُعَیْبُ بْنُ أَبِی حَمْزَۃَ قَالَ قَالَ نَافِعٌ: کُنَّا نُغَسِّلُ الْمَیِّتَ فَیَتَوَضَّأُ بَعْضُنَا وَیَغْتَسِلُ بَعْضٌ ، ثُمَّ نَعُودُ فَنُکَفِّنُہُ ثُمَّ نُحَنِّطُہُ وَنُصِلِّی عَلَیْہِ وَلاَ نُعِیدُ الْوُضُوئَ۔ [صحیح]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৪৬৭
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ میت کو غسل دینے کے بعد غسل کرنا
(١٤٦٨) نافع (رض) فرماتے ہیں : میں نے سیدنا عبداللہ بن عمر (رض) کو دیکھا، انھوں نے سعید بن زید (رض) کو خوشبو لگائی اور اس کو اٹھانے والوں میں وہ بھی شامل تھے۔ پھر مسجد میں داخل ہوئے اور نماز جنازہ پڑھی لیکن وضو نہیں کیا۔
(۱۴۶۸) وَبِإِسْنَادِہِ قَالَ أَخْبَرَنِی شُعَیْبٌ قَالَ قَالَ نَافِعٌ قَدْ رَأَیْتُ عَبْدَ اللَّہِ بْنَ عُمَرَ حَنَّطَ سَعِیدَ بْنَ زَیْدٍ وَحَمَلَہُ فِیمَنْ حَمَلَہُ ثُمَّ دَخَلَ الْمَسْجِدَ فَصَلَّی وَلَمْ یَتَوَضَّأْ۔ [صحیح۔ اخرجہ عبدالرزاق ۶۱۱۵]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৪৬৮
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ میت کو غسل دینے کے بعد غسل کرنا
(١٤٦٩) عائشہ بنت سعد بن ابی وقاص (رض) سے روایت ہے کہ سعد (رض) نے سعید بن زید (رض) کو غسل دیا اور اس کو خوشبو لگائی پھر گھر آئے، غسل کیا اور ہم سے کہا : میں نے اس کو غسل دینے کی وجہ سے غسل نہیں کیا بلکہ گرمی کی وجہ سے غسل کیا ہے۔
(۱۴۶۹) وَحَدَّثَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَاقَ بْنِ إِبْرَاہِیمَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عُثْمَانَ بْنِ کَرَامَۃَ حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَۃَ عَنْ عُبَیْدِ اللَّہِ بْنِ عُمَرَ عَنْ أَبِی عَبْدِ الْغَفَّارِ عَنْ عَائِشَۃَ بِنْتِ سَعْدِ بْنِ أَبِی وَقَّاصٍ قَالَتْ: غَسَّلَ سَعْدٌ سَعِیدَ بْنَ زَیْدٍ وَحَنَّطَہُ ثُمَّ أَتَی الْبَیْتَ فَاغْتَسَلَ ثُمَّ قَالَ لَنَا: إِنِّی لَمْ أَغْتَسِلْ مِنْ غَسْلِی إِیَّاہُ ، وَلَکِنِّی اغْتَسَلْتُ مِنَ الْحَرِّ۔ [صحیح۔ اخرجہ الحاکم ۳؍۴۹۷]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৪৬৯
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ میت کو غسل دینے کے بعد غسل کرنا
(١٤٧٠) سیدنا ابن مسعود (رض) فرماتے ہیں کہ اگر تمہارا ساتھی ناپاک ہے تو تم غسل کرو اور اگر مؤمن ہے تو ہم مؤمن سے غسل کیوں کریں۔ اس کی سند قوی نہیں ہے۔
(۱۴۷۰) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو حَامِدٍ: أَحْمَدُ بْنُ عَلِیٍّ الْمُقْرِئُ مِنْ کِتَابٍ عَتِیقٍ حَدَّثَنَا أَبُو فَرْوَۃَ: یَزِیدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ یَزِیدَ بْنِ سِنَانٍ حَدَّثَنِی أَبِی حَدَّثَنِی أَبِی یَزِیدَ بْنِ سِنَانٍ حَدَّثَنَا زَیْدُ بْنُ أَبِی أُنَیْسَۃَ عَنْ جَابِرٍ عَنِ الشَّعْبِیِّ عَنْ عَلْقَمَۃَ عَنِ ابْنِ مَسْعُودٍ قَالَ: إِنْ کَانَ صَاحِبُکُمْ نَجِسًا فَاغْتَسِلُوا وَإِنْ کَانَ مُؤْمِنًا فَلِمَ نَغْتَسِلُ مِنْ الْمُؤْمِنِ۔ إِسْنَادُہُ لَیْسَ بِالْقَوِیِّ۔ [صحیح لغیرہ۔ اخرجہ ابن ابی شیبہ ۱۱۱۳۸]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৪৭০
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ میت کو غسل دینے کے بعد غسل کرنا
(١٤٧١) مکحول سے روایت ہے کہ میں اس مسجد میں انس (رض) کی ایک جانب کھڑا ہو، ا میں نے جنازے سے وضو کے متعلق سوال کیا تو انھوں نے کہا، پہلے ہم نماز میں تھے اور اب ہم نماز (جنازہ) کی طرف ہی لوٹے (ہیں لہٰذا) کوئی وضو نہیں۔
(۱۴۷۱) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحُسَیْنِ بْنُ الْفَضْلِ الْقَطَّانُ بِبَغْدَادَ أَخْبَرَنَا عَبْدُاللَّہِ بْنُ جَعْفَرِ بْنِ دَرَسْتَوَیْہِ حَدَّثَنَا یَعْقُوبُ بْنُ سُفْیَانَ حَدَّثَنَا أَبُوالْیَمَانِ: الْحَکَمُ بْنُ نَافِعٍ حَدَّثَنَا سَعِیدُ بْنُ عَبْدِالْعَزِیزِ عَنْ مَکْحُولٍ قَالَ: قُمْتُ إِلَی أَنَسٍ فِی ہَذَا الْمَسْجِدِ فَسَأَلْتُہُ عَنِ الْوُضُوئِ مِنَ الْجَنَائِزِ فَقَالَ: إِنَّمَا کُنَّا فِی صَلاَۃٍ وَرَجَعْنَا إِلَی صَلاَۃٍ فَلاَ وُضُوئَ۔ [صحیح]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৪৭১
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ میت کو غسل دینے کے بعد غسل کرنا
( ١٤٧٢) محمد بن ابراہیم سے روایت ہے سیدہ عائشہ (رض) فرماتی ہیں : سبحان اللہ ! کیا مومنوں کی میتیں ناپاک ہیں ! ! یہ تو ایسے ہے جیسے ایک آدمی نے لکڑی پکڑی اس کو اٹھالیا (یعنی مردے ناپاک نہیں ہیں) ۔
(۱۴۷۲) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ: مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ أَبِی طَالِبٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَہَّابِ بْنُ عَطَائٍ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عُمَرَ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِبْرَاہِیمَ أَنَّ عَائِشَۃَ قَالَتْ: سُبْحَانَ اللَّہِ أَمْوَاتُ الْمُؤْمِنِینَ أَنْجَاسٌ ، وَہَلْ ہُوَ إِلاَّ رَجُلٌ أَخَذَ عُودًا فَحَمَلَہُ۔ [صحیح]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৪৭২
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ میت کو غسل دینے کے بعد غسل کرنا
(١٤٧٣) یزید بن بابنوس فرماتے ہیں : میں نے سیدہ عائشہ (رض) سے کہا : آپ ” عراک “ کے متعلق کیا فرماتی ہیں ؟ انھوں نے فرمایا : تم حیض مراد لیتے ہو ؟ ہم نے کہا : جی ہاں، انھوں نے کہا : اس کو وہی نام دوجو اللہ نے دیا ہے۔
(۱۴۷۳) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ وَأَبُو سَعِیدِ بْنُ أَبِی عَمْرٍو قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ: مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا ہَارُونُ بْنُ سُلَیْمَانَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مَہْدِیٍّ حَدَّثَنِی جَعْفَرُ بْنُ سُلَیْمَانَ عَنْ أَبِی عِمْرَانَ الْجَوْنِیِّ عَنْ یَزِیدَ بْنِ بَابَنُوسَ قَالَ قُلْتُ لِعَائِشَۃَ: مَا تَقُولِینَ فِی الْعِرَاکِ؟ قَالَتْ: الْحَیْضَ تَعْنُونَ؟ قُلْنَا: نَعَمْ۔
قَالَتْ: سَمُّوہُ کَمَا سَمَّاہُ اللَّہُ عَزَّ وَجَلَّ۔ [ضعیف۔ اخرجہ احمد ۶؍۲۱۹]
قَالَتْ: سَمُّوہُ کَمَا سَمَّاہُ اللَّہُ عَزَّ وَجَلَّ۔ [ضعیف۔ اخرجہ احمد ۶؍۲۱۹]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৪৭৩
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حائضہ نہ نماز پڑھے گی اور نہ روزے رکھے گی
(١٤٧٤) سیدنا ابو سعید خدری (رض) سے روایت ہی کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) عید الاضحی یا عیدالفطر کو عید گاہ کی طرف نکلے، پھر نماز سے فارغ ہوئی تو لوگوں کو نصیحت کی اور ان کو صدقے کا حکم دیا، آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا :” اے لوگو ! صدقہ کرو “ پھر آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) واپس عورتوں کی طرف تشریف لے گئے اور فرمایا :” اے عورتوں کی جماعت ! صدقہ کرو۔ میں نے تمہاری اکثریت کو آگ میں دیکھا ہے “ انھوں نے کہا غ اے اللہ کے رسول ! کیوں ؟ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : ” تم اکثر لعن طعن کرتی رہتی ہو اور خاوندوں کی ناشکری کرتی رہتی ہو میں نے نہیں دیکھا کہ کم عقل اور کم دین والی عقلمند آدمی کی عقل کو لے جاتیں ہوں مگر تمہیں اے عورتوں کی جماعت۔ انھوں نے آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے کہا : ہماری عقل اور دین کا کیا نقصان ہے ؟ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : کیا عورت کی گواہی مرد کی گواہی کا نصف نہیں ہے ؟ انھوں نے کہا : کیوں نہیں۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : یہ تمہاری عقل کا نقصان ہے اور کیا ایسا نہیں کہ جب عورت حائضہ ہوتی ہے تو نہ نماز پڑھتی ہے اور نہ روزے رکھتی ہیں ؟ انھوں نے کہا : کیوں نہیں۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : ” یہ تمہارے دین کا نقصان ہے۔ “
(۱۴۷۴) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو نَصْرٍ: أَحْمَدُ بْنُ سَہْلٍ الْفَقِیہُ بِبُخَارَی أَخْبَرَنَا صَالِحُ بْنُ مُحَمَّدٍ الْحَافِظُ جَزَرَۃُ حَدَّثَنِی مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحِیمِ الْبَرْقِیُّ وَمُحَمَّدُ بْنُ إِدْرِیسَ أَبُو حَاتِمٍ وَأَحْمَدُ بْنُ حَمُّوَیْہِ أَبُو سِنَانٍ الْبَلْخِیُّ الثَّقَفِیُّ قَالُوا حَدَّثَنَا سَعِیدُ بْنُ الْحَکَمِ بْنِ أَبِی مَرْیَمَ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرِ بْنِ أَبِی کَثِیرٍ أَخْبَرَنِی زَیْدُ بْنُ أَسْلَمَ عَنْ عِیَاضِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ سَعْدٍ عَنْ أَبِی سَعِیدٍ الْخُدْرِیِّ قَالَ: خَرَجَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- فِی الأَضْحَی أَوِ الْفِطْرِ إِلَی الْمُصَلَّی فَصَلَّی ، ثُمَّ انْصَرَفَ فَوَعَظَ النَّاسَ ، وَأَمَرَہُمْ بِالصَّدَقَۃِ فَقَالَ : أَیُّہَا النَّاسُ تَصَدَّقُوا ۔ ثُمَّ انْصَرَفَ فَمَرَّ عَلَی النِّسَائِ فَقَالَ : یَا مَعْشَرَ النِّسَائِ تَصَدَّقْنَ ، فَإِنِّی رَأَیْتُکُنَّ أَکْثَرَ أَہْلِ النَّارِ ۔ فَقُلْنَ: وَلِمَ ذَاکَ یَا رَسُولَ اللَّہِ ؟ قَالَ : تُکْثِرْنَ اللَّعْنَ وَتَکْفُرْنَ الْعَشِیرَ ، مَا رَأَیْتُ مِنْ نَاقِصَاتِ عَقْلٍ وَدِینٍ أَذْہَبَ لِلُبِّ الرَّجُلِ الْحَازِمِ مِنْکُنْ یَا مَعْشَرَ النِّسَائِ ۔ فَقُلْنَ لَہُ: وَمَا نُقْصَانُ عَقْلِنَا وَدِینِنَا؟ قَالَ : أَلَیْسَ شَہَادَۃُ الْمَرْأَۃِ مِثْلُ نِصْفِ شَہَادَۃِ الرَّجُلِ ؟ ۔ قُلْنَ: بَلَی۔ قَالَ : فَذَلِکَ مِنْ نُقْصَانِ عَقْلِہَا ، أَلَیْسَ إِذَا حَاضَتِ الْمَرْأَۃُ لَمْ تُصَلِّ وَلَمْ تَصُمْ ۔ قُلْنَ: بَلَی۔ قَالَ : فَذَلِکَ مِنْ نُقْصَانِ دِینِہَا ۔
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ سَعِیدِ بْنِ أَبِی مَرْیَمَ وَرَوَاہُ مُسْلِمٌ عَنِ الْحُلْوَانِیِّ وَغَیْرِہِ عَنِ ابْنِ أَبِی مَرْیَمَ۔
[صحیح۔ اخرجہ البخاری ۱۳۹۳]
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ سَعِیدِ بْنِ أَبِی مَرْیَمَ وَرَوَاہُ مُسْلِمٌ عَنِ الْحُلْوَانِیِّ وَغَیْرِہِ عَنِ ابْنِ أَبِی مَرْیَمَ۔
[صحیح۔ اخرجہ البخاری ۱۳۹۳]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৪৭৪
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حائضہ روزہ کرے گی لیکن نماز قضا نہیں کرے گی
(١٤٧٥) معاذہ عدویہ سے روایت ہے کہ ایک عورت نے سیدہ عائشہ (رض) سے سوال کیا : کیا حائضہ روزے کی قضاکرے گی اور نماز کی قضا نہیں کرے گی ؟ انھوں نے فرمایا : کیا تو حروریہ ہے ؟ اس نے کہا میں حروریہ نہیں ہوں، لیکن میں نے آپ سے سوال کیا ہے۔ انھوں نے کہا : نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے زمانہ میں ہم کو (حیض) پہنچتا تھا تو ہمیں روزے کی قضاکا حکم دیا جاتا تھا لیکن نماز کی قضاکا حکم نہیں دیا جاتا تھا۔
(۱۴۷۵) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ إِسْحَاقَ الْفَقِیہُ وَأَبُو الْفَضْلِ بْنُ إِبْرَاہِیمَ الْمُزَکِّی وَاللَّفْظُ لأَبِی الْفَضْلِ قَالاَ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ سَلَمَۃَ أَخْبَرَنَا إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ أَخْبَرَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ حَدَّثَنَا مَعْمَرٌ عَنْ عَاصِمٍ الأَحْوَلِ عَنْ مُعَاذَۃَ الْعَدَوِیَّۃِ: أَنَّ امْرَأَۃً سَأَلَتْ عَائِشَۃَ: مَا بَالُ الْحَائِضِ تَقْضِی الصَّوْمَ وَلاَ تَقْضِی الصَّلاَۃَ؟ فَقَالَتْ لَہَا: أَحَرُورِیَّۃٌ أَنْتِ؟ فَقَالَتْ: لَسْتُ بِحَرُورِیَّۃٍ وَلَکِنِّی أَسْأَلُ۔ فَقَالَتْ: کَانَ یُصِیبُنَا ذَلِکَ عَلَی عَہْدِ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- فُنُؤْمَرُ بِقَضَائِ الصَّوْمِ ، وَلاَ نُؤْمَرُ بِقَضَائِ الصَّلاَۃِ۔
قَالَ مَعْمَرٌ وَأَخْبَرَنَا أَیُّوبُ عَنْ أَبِی قِلاَبَۃَ عَنْ مُعَاذَۃَ عَنْ عَائِشَۃَ مِثْلَہُ۔
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ عَبْدِ بْنِ حُمَیْدٍ عَنْ عَبْدِ الرَّزَّاقِ عَنْ مَعْمَرٍ عَنْ عَاصِمٍ وَأَخْرَجَہُ مِنْ حَدِیثِ حَمَّادٍ عَنْ أَیُّوبَ۔ [صحیح۔ اخرجہ البخاری ۳۵۱]
قَالَ مَعْمَرٌ وَأَخْبَرَنَا أَیُّوبُ عَنْ أَبِی قِلاَبَۃَ عَنْ مُعَاذَۃَ عَنْ عَائِشَۃَ مِثْلَہُ۔
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ عَبْدِ بْنِ حُمَیْدٍ عَنْ عَبْدِ الرَّزَّاقِ عَنْ مَعْمَرٍ عَنْ عَاصِمٍ وَأَخْرَجَہُ مِنْ حَدِیثِ حَمَّادٍ عَنْ أَیُّوبَ۔ [صحیح۔ اخرجہ البخاری ۳۵۱]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৪৭৫
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حائضہ بیت اللہ کا طواف نہیں کرے گی
(١٤٧٦) سیدہ عائشہ (رض) سے روایت ہے کہ ہم رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ساتھ نکلے، یہاں تک کہ ہم ” سرف “ جگہ یا اس کے قریب تھے تو مجھے حیض آگیا، میرے پاس رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) تشریف لائے اور میں رو رہی تھی، آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : کیا ہوا ؟ کیا تو حیض والی ہوگئی ہے ؟ میں نے کہا : جی ہاں۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : یہ ایک ایسا حکم ہے جسے اللہ تعالیٰ نے بنات آدم پر لکھ دیا ہے جو حاجی کرتے ہیں وہی کر مگر بیت اللہ کا طواف نہ کرنا۔ سیدہ عائشہ (رض) نے کہا : رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ذبح کیا یا گائے ذبح کی۔
(۱۴۷۶) أَخْبَرَنَا أَبُو مُحَمَّدٍ: عَبْدُ اللَّہِ بْنُ یُوسُفَ أَخْبَرَنَا أَبُو سَعِیدٍ: أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ زِیَادٍ الْبَصْرِیُّ بِمَکَّۃَ أَخْبَرَنَا الْحَسَنُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ الصَّبَّاحِ الزَّعْفَرَانِیِّ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ بْنُ عُیَیْنَۃَ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ الْقَاسِمِ عَنْ أَبِیہِ عَنْ عَائِشَۃَ قَالَتْ: خَرَجْنَا مَعَ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- حَتَّی إِذَا کُنَّا بِسَرِفَ أَوْ قَرِیبٍ مِنْہُ حِضْتُ ، فَدَخَلَ عَلِیَّ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- وَأَنَا أَبْکِی فَقَالَ : ((مَا لَکِ؟ أَنُفِسْتِ؟))۔ قُلْتُ: نَعَمْ۔ قَالَ : ((إِنَّ ہَذَا أَمْرٌ کَتَبَہُ اللَّہُ عَزَّ وَجَلَّ عَلَی بَنَاتِ آدَمَ ، فَاقْضِی مَا یَقْضِی الْحَاجُّ إِلاَّ الطَّوَافَ بِالْبَیْتِ))۔ قَالَتْ: وَذَبَحَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- أَوْ قَالَتْ ضَحَّی بِالْبَقَرِ۔ رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ عَلِیٍّ عَنْ سُفْیَانَ وَرَوَاہُ مُسْلِمٌ عَنْ أَبِی بَکْرِ بْنِ أَبِی شَیْبَۃَ وَغَیْرِہِ عَنْ سُفْیَانَ۔ [صحیح۔ اخرجہ البخاری ۲۹۰]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৪৭৬
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حائضہ مسجد میں داخل نہیں ہوگی اور نہ اعتکاف کرے گی
(١٤٧٧) سیدہ عائشہ (رض) سے روایت ہے کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) مسجد سے میری طرف اپنا سر نکالتے اور آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اعتکاف کی حالت میں ہوتے، میں آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا سر مبارک دھوتی حالانکہ میں حائضہ ہوتی تھی۔ (ب) سیدہ ام عطیہ (رض) نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے نقل فرماتی ہیں کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے حائضہ عورتوں کو حکم دیا کہ مسلمانوں کی نماز سے علیحدہ رہیں۔ یہ حدیث کتاب العیدین میں آئے گی۔
(۱۴۷۷) أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ: مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ إِمْلاَئً حَدَّثَنَا حُسَیْنُ بْنُ حَسَنِ بْنِ مُہَاجِرٍ حَدَّثَنَا ہَارُونُ بْنُ سَعِیدٍ الأَیْلِیُّ حَدَّثَنَا ابْنُ وَہْبٍ أَخْبَرَنِی عَمْرُو بْنُ الْحَارِثِ عَنْ أَبِی الأَسْوَدِ عَنْ عُرْوَۃَ عَنْ عَائِشَۃَ أَنَّہَا قَالَتْ: کَانَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- یُخْرِجُ إِلَیَّ رَأْسَہُ مِنَ الْمَسْجِدِ وَہُوَ مُجَاوِرٌ ، فَأَغْسِلُہُ وَأَنَا حَائِضٌ۔
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ ہَارُونَ بْنِ سَعِیدٍ الأَیْلِیُّ وَأَخْرَجَہُ الْبُخَارِیُّ مِنْ وَجْہٍ آخَرَ عَنْ عُرْوَۃَ۔
وَفِی حَدِیثِ أُمِّ عَطِیَّۃَ عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ- : أَنَّہُ أَمَرَ الْحُیَّضَ أَنْ یَعْتَزِلْنَ مُصَلَّی الْمُسْلِمِینَ۔ وَذَلِکَ یَرِدُ إِنْ شَائَ اللَّہُ تَعَالَی فِی کِتَابِ الْعِیدَیْنِ۔ [صحیح]
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ ہَارُونَ بْنِ سَعِیدٍ الأَیْلِیُّ وَأَخْرَجَہُ الْبُخَارِیُّ مِنْ وَجْہٍ آخَرَ عَنْ عُرْوَۃَ۔
وَفِی حَدِیثِ أُمِّ عَطِیَّۃَ عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ- : أَنَّہُ أَمَرَ الْحُیَّضَ أَنْ یَعْتَزِلْنَ مُصَلَّی الْمُسْلِمِینَ۔ وَذَلِکَ یَرِدُ إِنْ شَائَ اللَّہُ تَعَالَی فِی کِتَابِ الْعِیدَیْنِ۔ [صحیح]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৪৭৭
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حائضہ نہ قرآن کو چھوئے گی اور نہ پڑھے گی
(١٤٧٨) ابوبکر بن محمد بن عمرو بن حزم اپنے دادا سے نقل فرماتے ہیں کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے یمن والوں کی طرف ایک خط لکھا، جس میں فرائض ، سنن اور دیات کا ذکر تھا اور عمرو بن حزم کو ان احکامات کے ساتھ بھیجا ۔۔۔ اس میں ہے کہ قرآن کو صرف پاک شخص ہی چھوئے۔ اس کے علاوہ دوسروں نے اس کو مرسل بیان کیا ہے۔ اللہ اعلم
(۱۴۷۸) أَخْبَرَنَا عُمَرُ بْنُ عَبْدِ الْعَزِیزِ بْنِ عُمَرَ بْنِ قَتَادَۃَ أَخْبَرَنَا أَبُو عَمْرُو بْنُ مَطَرٍ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ الْحَسَنِ بْنِ عَبْدِ الْجَبَّارِ الصُّوفِیُّ حَدَّثَنَا الْحَکَمُ بْنُ مُوسَی حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ حَمْزَۃَ عَنْ سُلَیْمَانَ بْنِ دَاوُدَ حَدَّثَنِی الزُّہْرِیُّ عَنْ أَبِی بَکْرِ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ عَمْرِو بْنِ حَزْمٍ عَنْ أَبِیہِ عَنْ جَدِّہِ: أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- کَتَبَ إِلَی أَہْلِ الْیَمَنِ بِکِتَابٍ فِیہِ الْفَرَائِضُ وَالسُّنَنُ وَالدِّیَاتُ ، وَبَعَثَ بِہِ مَعَ عَمْرِو بْنِ حَزْمٍ فَذَکَرَ الْحَدِیثَ وَفِیہِ قَالَ : ((وَلاَ یَمَسُّ الْقُرْآنَ إِلاَّ طَاہِرٌ))۔ أَرْسَلَہُ غَیْرُہُ وَاللَّہُ أَعْلَمُ۔
وَیُذْکَرُ عَنِ ابْنِ عُمَرَ أَنَّہُ کَرِہَ لِلْحَائِضِ مَسَّ الْمُصْحَفِ۔ [صحیح لغیرہٖ]
وَیُذْکَرُ عَنِ ابْنِ عُمَرَ أَنَّہُ کَرِہَ لِلْحَائِضِ مَسَّ الْمُصْحَفِ۔ [صحیح لغیرہٖ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৪৭৮
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حائضہ نہ قرآن کو چھوئے گی اور نہ پڑھے گی
(١٤٧٩) سیدنا ابن عمر (رض) سے روایت ہے کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : حائضہ اور جنبی قرآن میں سے کچھ نہیں پڑھیں گے (یہ روایت قوی نہیں) ۔
(۱۴۷۹) أَخْبَرَنَا أَبُو عَلِیٍّ الرُّوذْبَارِیُّ وَأَبُو مُحَمَّدٍ: عَبْدُ اللَّہِ بْنُ یَحْیَی بْنِ عَبْدِ الْجَبَّارِ السُّکَّرِیُّ قَالاَ أَخْبَرَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ مُحَمَّدٍ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَرَفَۃَ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ عَیَّاشٍ عَنْ مُوسَی بْنِ عُقْبَۃَ عَنْ نَافِعٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ عَنْ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- قَالَ : ((لاَ تَقْرَأُ الْحَائِضُ وَلاَ الْجُنُبُ شَیْئًا مِنَ الْقُرْآنِ))۔ لَیْسَ ہَذَا بِالْقَوِیِّ۔ [منکر]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৪৭৯
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حائضہ نہ قرآن کو چھوئے گی اور نہ پڑھے گی
(١٤٨٠) ہم کو اوزاعی نے بیان کیا کہ زہری سے جنبی، نفاس والی اور حائضہ کے متعلق سوال کیا گیا تو انھوں نے فرمایا : ان کو رخصت نہیں دی گئی کہ وہ قرآن مجید سے کچھ پڑھیں۔ ایک روایت میں حائضہ کے متعلق بیان فرماتے ہیں کہ وہ قرآن نہیں پڑھے گی۔
(۱۴۸۰) أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ الْحَارِثِ الْفَقِیہُ أَخْبَرَنَا أَبُو مُحَمَّدِ بْنُ حَیَّانَ حَدَّثَنَا إِبْرَاہِیمُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ الْحَسَنِ أَخْبَرَنَا أَبُو عَامِرٍ حَدَّثَنَا الْوَلِیدُ بْنُ مُسْلِمٍ حَدَّثَنَا أَبُو عَمْرٍو ہُوَ الأَوْزَاعِیُّ قَالَ: سُئِلَ الزُّہْرِیُّ عَنِ الْجُنُبِ وَالنُّفَسَائِ وَالْحَائِضِ فَقَالَ: لَمْ یُرَخَّصْ لَہُمْ أَنْ یَقْرَئُوا مِنَ الْقُرْآنِ شَیْئًا۔ (ت) وَرُوِّینَاہُ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ ثُمَّ عَنْ عَطَائٍ وَأَبِی الْعَالِیَۃِ وَالنَّخَعِیِّ وَسَعِیدِ بْنِ جُبَیْرٍ فِی الْحَائِضِ: لاَ تَقْرَأُ الْقُرْآنَ۔ [حسن]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৪৮০
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حائضہ وضو نہیں کرے گی جبتک پاک نہ ہوجائے اور غسل نہ کرلے اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں کہ ” تم ان کے قریب نہ جاؤجب تک وہ پاک نہ ہوجائیں اور جب وہ خوب پاک صاف ہوجائیں تو ان کے پاس آؤ جہاں سے اللہ تعالیٰ نے تمہیں حکم دیا ہے۔ “ امام شافعی (رح) فرماتے ہیں : { یَطْہُرْنَ } کہا گیا یعنیحیض سے پاک ہوجائیں { فَإِذَا تَطَہَّرْنَ } یعنی جب پانی سے طہارت حاصل کرلیں۔ واللہ اعلم
(١٤٨١) سیدنا ابن عباس (رض) اللہ کے ارشاد { اعْتَزِلُوا النِّسَائَ فِی الْمَحِیضِ } کے متعلق فرماتے ہیں کہ ان کی شرمگاہوں میں جماع کرنے سے الگ رہو { وَلاَ تَقْرَبُوہُنَّ حَتَّی یَطْہُرْنَ } فرماتے ہیں : جب وہ خون سے پاک ہوجائیں اور پانی سے خوب طہارت حاصل کرلیں۔ { فَأْتُوہُنَّ مِنْ حَیْثُ أَمَرَکُمُ اللَّہُ } کہتے ہیں : شرمگاہ میں اور اس کے علاوہ کی طرف تجاوز نہ کرو جس نے (اس کے علاوہ) کچھ کیا اس نے حد سے تجاوز کیا۔
(۱۴۸۱) أَخْبَرَنَا أَبُو زَکَرِیَّا بْنُ أَبِی إِسْحَاقَ حَدَّثَنَا أَبُو الْحَسَنِ: أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدُوسٍ حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ سَعِیدٍ الدَّارِمِیُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ صَالِحٍ أَنَّ مُعَاوِیَۃَ بْنَ صَالِحٍ حَدَّثَہُ عَنْ عَلِیِّ بْنِ أَبِی طَلْحَۃَ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ فِی قَوْلِہِ تَعَالَی {اعْتَزِلُوا النِّسَائَ فِی الْمَحِیضِ} یَقُولُ: اعْتَزِلُوا نِکَاحَ فُرُوجِہِنَّ {وَلاَ تَقْرَبُوہُنَّ حَتَّی یَطْہُرْنَ} یَقُولُ: إِذَا تَطَہَّرْنَ مِنَ الدَّمِ وَتَطَہَّرْنَ بِالْمَائِ {فَأْتُوہُنَّ مِنْ حَیْثُ أَمَرَکُمُ اللَّہُ} یَقُولُ فِی الْفَرَجِ وَلاَ تَعْدُوا إِلَی غَیْرِہِ ، فَمَنْ فَعَلَ شَیْئًا مِنْ ذَلِکَ فَقَدِ اعْتَدَی۔ [ضعیف۔ أخرجہ الطبری ۲/۳۹۲]
তাহকীক: