আসসুনানুল কুবরা (বাইহাক্বী) (উর্দু)
السنن الكبرى للبيهقي
پاکی کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ
মোট হাদীস ১৬৭৩ টি
হাদীস নং: ১২১
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ پتھر، شیشہ، پیتل، تانبا اور لکڑی وغیرہ سے بنے ہوئے برتنوں کے ذریعے طہارت حاصل کرنے کا بیان
(١٢٢) ام المؤمنین سیدہ عائشہ (رض) فرماتی ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اپنے مرض وفات میں فرمایا : ” مجھ پر سات مشکیں پانی کی ڈالو جو بھری ہوئی ہوں شاید مجھے راحت مل جائے، پھر میں لوگوں کی طرف جا سکوں۔ سیدہ عائشہ (رض) فرماتی ہیں : ہم نے آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو سیدہ حفصہ (رض) کے کپڑے دھونے والے پیتل کے برتن میں بٹھایا۔ پھر ہم نے آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) پر پانی ڈالا حتیٰ کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ہماری طرف اشارہ کیا کہ کافی ہے۔ “ پھر آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) (لوگوں کی طرف) تشریف لے گئے۔
(ب) عروہ نے حضرت عائشہ (رض) سے پچھلی حدیث کی طرح بیان کیا ہے، لیکن اس میں ” من نُحَاسٍ “ کے الفاظ نہیں ہیں۔ اسی طرح ثُمَّ خَرَجَ کے الفاظ بھی نہیں ہیں۔
(ب) عروہ نے حضرت عائشہ (رض) سے پچھلی حدیث کی طرح بیان کیا ہے، لیکن اس میں ” من نُحَاسٍ “ کے الفاظ نہیں ہیں۔ اسی طرح ثُمَّ خَرَجَ کے الفاظ بھی نہیں ہیں۔
(۱۲۲) أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَلِیٍّ أَبُو بَکْرِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو إِسْحَاقَ: إِبْرَاہِیمُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَاقَ بْنِ خُزَیْمَۃَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ یَحْیَی وَمُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ قَالَ مُحَمَّدُ بْنُ یَحْیَی سَمِعْتُ عَبْدَ الرَّزَّاقِ وَقَالَ ابْنُ رَافِعٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ عَنِ الزُّہْرِیِّ عَنْ عُرْوَۃَ أَوْ عَمْرَۃَ عَنْ عَائِشَۃَ قَالَتْ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ-فِی مَرَضِہِ الَّذِی مَاتَ فِیہِ: ((صُبُّوا عَلَیَّ مِنْ سَبْعِ قِرَبٍ لَمْ تُحْلَلْ أَوْکِیَتُہُنَّ ، لَعَلِّی أَسْتَرِیحُ فَأَعْہَدُ إِلَی النَّاسِ))قَالَتْ عَائِشَۃُ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہَا: فَأَجْلَسْنَاہُ فِی مِخْضَبٍ لِحَفْصَۃَ مِنْ نُحَاسٍ وَسَکَبْنَا عَلَیْہِ الْمَائَ حَتَّی طَفِقَ یُشِیرُ إِلَیْنَا أَنْ قَدْ فَعَلْتُنْ ، ثُمَّ خَرَجَ۔
قَالَ وَحَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ یَحْیَی مَرَّۃً حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ حَدَّثَنَا مَعْمَرٌ عَنِ الزُّہْرِیِّ عَنْ عُرْوَۃَ عَنْ عَائِشَۃَ بِمِثْلِہِ غَیْرَ أَنَّہُ لَمْ یَقُلْ: مِنْ نُحَاسٍ۔وَلَمْ یَقُلْ: ثُمَّ خَرَجَ۔ [صحیح۔ أخرجہ احمد ۶/۱۵۱]
قَالَ وَحَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ یَحْیَی مَرَّۃً حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ حَدَّثَنَا مَعْمَرٌ عَنِ الزُّہْرِیِّ عَنْ عُرْوَۃَ عَنْ عَائِشَۃَ بِمِثْلِہِ غَیْرَ أَنَّہُ لَمْ یَقُلْ: مِنْ نُحَاسٍ۔وَلَمْ یَقُلْ: ثُمَّ خَرَجَ۔ [صحیح۔ أخرجہ احمد ۶/۱۵۱]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১২২
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ پتھر، شیشہ، پیتل، تانبا اور لکڑی وغیرہ سے بنے ہوئے برتنوں کے ذریعے طہارت حاصل کرنے کا بیان
(١٢٣) عائشہ (رض) اس پچھلی روایت کی طرح ہی بیان کرتی ہیں (لیکن اس میں یہ الفاظ زائد ہیں) شاید کہ میں راحت پاؤں۔ “
(۱۲۳) أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو النَّضْرِ الْفَقِیہُ حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ سَعِیدٍ الدَّارِمِیُّ حَدَّثَنَا عَلِیُّ بْنُ الْمَدِینِیِّ۔
(ح) وَأَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا الْقَطِیعِیُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ حَنْبَلٍ حَدَّثَنِی أَبِی قَالاَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ حَدَّثَنَا مَعْمَرٌ عَنِ الزُّہْرِیِّ وَأَخْبَرَنِی عُرْوَۃُ عَنْ عَمْرَۃَ عَنْ عَائِشَۃَ قَالَتْ نَحْوَہُ: لَعَلِّی أَسْتَرِیحُ ۔کَذَا أَخْبَرَنَا فِی الْمُسْتَدْرِکِ إِجَازَۃً۔ [صحیح۔ أخرجہ الحاکم فی المستدرک ۱/۱۲۳]
(ح) وَأَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا الْقَطِیعِیُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ حَنْبَلٍ حَدَّثَنِی أَبِی قَالاَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ حَدَّثَنَا مَعْمَرٌ عَنِ الزُّہْرِیِّ وَأَخْبَرَنِی عُرْوَۃُ عَنْ عَمْرَۃَ عَنْ عَائِشَۃَ قَالَتْ نَحْوَہُ: لَعَلِّی أَسْتَرِیحُ ۔کَذَا أَخْبَرَنَا فِی الْمُسْتَدْرِکِ إِجَازَۃً۔ [صحیح۔ أخرجہ الحاکم فی المستدرک ۱/۱۲۳]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১২৩
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ پتھر، شیشہ، پیتل، تانبا اور لکڑی وغیرہ سے بنے ہوئے برتنوں کے ذریعے طہارت حاصل کرنے کا بیان
(١٢٤) سیدہ عائشہ (رض) فرماتی ہیں کہ میں اور رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ایک ہی پیتل کے برتن سے غسل کرتے تھے، آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) مجھ سے پانی لینے میں جلدی کرتے تھے۔
(۱۲۴) أَخْبَرَنَا أَبُو طَاہِرٍ الْفَقِیہُ وَأَبُو مُحَمَّدِ بْنُ یُوسُفَ قَالاَ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ: أَحْمَدُ بْنُ إِسْحَاقَ بْنِ أَیُّوبَ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ حَنْبَلٍ۔
(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ بْنِ أَحْمَدَ الْفَقِیہُ بِالطَّابَرَانِ أَخْبَرَنَا أَبُو عَلِیٍّ مُحَمَّدُ بْنُ أَحْمَدَ الصَّوَّافُ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ حَنْبَلٍ حَدَّثَنَا حَوْثَرَۃُ بْنُ أَشْرَسَ أَبُو عَامِرٍ الْعَدَوِیُّ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَۃَ عَنْ شُعْبَۃَ عَنْ ہِشَامِ بْنِ عُرْوَۃَ عَنْ أَبِیہِ عَنْ عَائِشَۃَ قَالَتْ:کُنْتُ أَغْتَسِلُ أَنَا وَرَسُولُ اللَّہِ -ﷺ-فِی تَوْرٍ مِنْ شَبَہٍ یُبَادِرُنِی مُبَادَرَۃً۔
جَوَّدَہُ حَوْثَرَۃُ بْنُ أَشْرَسَ وَقَصَّرَ بِہِ بَعْضُہُمْ عَنْ حَمَّادٍ فَقَالَ عَنْ رَجُلٍ وَلَمْ یُسَمِّ شُعْبَۃَ وَأَرْسَلَہُ بَعْضُہُمْ فَلَمْ یَذْکُرْ فِی إِسْنَادِہِ عُرْوَۃَ وَکَذَلِکَ أَخْرَجَہُ أَبُو دَاوُدَ فِی السُّنَنِ۔ [صحیح۔ لغیرہ أخرجہ ابو داؤد ۹۸]
(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ بْنِ أَحْمَدَ الْفَقِیہُ بِالطَّابَرَانِ أَخْبَرَنَا أَبُو عَلِیٍّ مُحَمَّدُ بْنُ أَحْمَدَ الصَّوَّافُ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ حَنْبَلٍ حَدَّثَنَا حَوْثَرَۃُ بْنُ أَشْرَسَ أَبُو عَامِرٍ الْعَدَوِیُّ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَۃَ عَنْ شُعْبَۃَ عَنْ ہِشَامِ بْنِ عُرْوَۃَ عَنْ أَبِیہِ عَنْ عَائِشَۃَ قَالَتْ:کُنْتُ أَغْتَسِلُ أَنَا وَرَسُولُ اللَّہِ -ﷺ-فِی تَوْرٍ مِنْ شَبَہٍ یُبَادِرُنِی مُبَادَرَۃً۔
جَوَّدَہُ حَوْثَرَۃُ بْنُ أَشْرَسَ وَقَصَّرَ بِہِ بَعْضُہُمْ عَنْ حَمَّادٍ فَقَالَ عَنْ رَجُلٍ وَلَمْ یُسَمِّ شُعْبَۃَ وَأَرْسَلَہُ بَعْضُہُمْ فَلَمْ یَذْکُرْ فِی إِسْنَادِہِ عُرْوَۃَ وَکَذَلِکَ أَخْرَجَہُ أَبُو دَاوُدَ فِی السُّنَنِ۔ [صحیح۔ لغیرہ أخرجہ ابو داؤد ۹۸]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১২৪
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ پتھر، شیشہ، پیتل، تانبا اور لکڑی وغیرہ سے بنے ہوئے برتنوں کے ذریعے طہارت حاصل کرنے کا بیان
(١٢٥) (الف) سیدنا سہل بن سعد (رض) فرماتے ہیں کہ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس عرب کی ایک عورت کا تذکرہ کیا گیا۔ پھر لمبی حدیث بیان کی، اس میں ہے کہ اس دن رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اور صحابہ کرام (رض) آئے اور بنی ساعدہ کے سائبان میں بیٹھ گئے، پھر آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) فرمایا : ” اے سہل ! ہم کو پانی پلاؤ، سہل کہتے ہیں : ہم نے آپ کے لیے یہ پیالہ نکالا اور آپ کو اس میں پانی پلایا۔
(ب) ابو حازم کہتے ہیں : سہل نے ہماری طرف یہ پیالہ نکالا، ہم نے اس میں پانی پیا ۔ پھر عمر بن عبد العزیز نے ان سے یہ پیالہ مانگا تو انھوں نے دے دیا۔
(ج) محمد بن ابی اسماعیل (رح) سے روایت ہے کہ میں انس بن مالک (رض) کے پاس گیا، انھوں نے میرے گھر میں لکڑی کا پیالہ دیکھا تو فرمایا : نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اس میں پیتے اور وضو کرتے تھے۔
(ب) ابو حازم کہتے ہیں : سہل نے ہماری طرف یہ پیالہ نکالا، ہم نے اس میں پانی پیا ۔ پھر عمر بن عبد العزیز نے ان سے یہ پیالہ مانگا تو انھوں نے دے دیا۔
(ج) محمد بن ابی اسماعیل (رح) سے روایت ہے کہ میں انس بن مالک (رض) کے پاس گیا، انھوں نے میرے گھر میں لکڑی کا پیالہ دیکھا تو فرمایا : نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اس میں پیتے اور وضو کرتے تھے۔
(۱۲۵) أَخْبَرَنَا أَبُو عَلِیٍّ الْحُسَیْنُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ عَلِیٍّ الرُّوذْبَارِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو النَّضْرِ: مُحَمَّدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ یُوسُفَ الْفَقِیہُ حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ سَعِیدٍ حَدَّثَنَا سَعِیدُ بْنُ أَبِی مَرْیَمَ حَدَّثَنَا أَبُو غَسَّانَ حَدَّثَنِی أَبُو حَازِمٍ عَنْ سَہْلِ بْنِ سَعْدٍ قَالَ: ذُکِرَ لِرَسُولِ اللَّہِ -ﷺ-امْرَأَۃٌ مِنَ الْعَرَبِ۔فَذَکَرَ الْحَدِیثَ۔
قَالَ سَہْلٌ: فَأَقْبَلَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ-یَوْمَئِذٍ حَتَّی جَلَسَ فِی سَقِیفَۃِ بَنِی سَاعِدَۃَ وَأَصْحَابُہُ، ثُمَّ قَالَ: اسْقِنَا یَا سَہْلُ ۔قَالَ: فَأَخْرَجْتُ لَہُمْ ہَذَا الْقَدَحَ فَسَقَیْتُہُمْ فِیہِ۔
قَالَ أَبُو حَازِمٍ:فَأَخْرَجَ إِلَیْنَا سَہْلٌ ذَلِکَ الْقَدَحَ فَشَرِبْنَا فِیہِ -قَالَ -ثُمَّ اسْتَوْہَبَہُ إِیَّاہُ عُمَرُ بْنُ عَبْدِ الْعَزِیزِ فَوَہَبَہُ لَہُ۔
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ سَعِیدِ بْنِ أَبِی مَرْیَمَ ، وَرَوَاہُ مُسْلِمٌ عَنْ أَبِی بَکْرِ بْنِ إِسْحَاقَ وَغَیْرِہِ عَنْ سَعِیدِ بْنِ أَبِی مَرْیَمَ۔
(ت) وَقَدْ رُوِّینَا عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ فِی قَدَحِ النَّبِیِّ -ﷺ-وَفِیہِ مَا دَلَّ عَلَی أَنَّ ذَلِکَ کَانَ مِنْ خَشَبٍ۔وَیُذْکَرُ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ أَبِی إِسْمَاعِیلَ: أَنَّہُ دَخَلَ عَلَی أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ فَرَأَی فِی بَیْتِہِ قَدَحًا مِنْ خَشَبٍ فَقَالَ: کَانَ النَّبِیُّ -ﷺ-یَشْرَبُ فِیہِ وَیَتَوَضَّأُ۔ [صحیح أخرجہ البخاری ۵۳۱۴]
قَالَ سَہْلٌ: فَأَقْبَلَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ-یَوْمَئِذٍ حَتَّی جَلَسَ فِی سَقِیفَۃِ بَنِی سَاعِدَۃَ وَأَصْحَابُہُ، ثُمَّ قَالَ: اسْقِنَا یَا سَہْلُ ۔قَالَ: فَأَخْرَجْتُ لَہُمْ ہَذَا الْقَدَحَ فَسَقَیْتُہُمْ فِیہِ۔
قَالَ أَبُو حَازِمٍ:فَأَخْرَجَ إِلَیْنَا سَہْلٌ ذَلِکَ الْقَدَحَ فَشَرِبْنَا فِیہِ -قَالَ -ثُمَّ اسْتَوْہَبَہُ إِیَّاہُ عُمَرُ بْنُ عَبْدِ الْعَزِیزِ فَوَہَبَہُ لَہُ۔
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ سَعِیدِ بْنِ أَبِی مَرْیَمَ ، وَرَوَاہُ مُسْلِمٌ عَنْ أَبِی بَکْرِ بْنِ إِسْحَاقَ وَغَیْرِہِ عَنْ سَعِیدِ بْنِ أَبِی مَرْیَمَ۔
(ت) وَقَدْ رُوِّینَا عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ فِی قَدَحِ النَّبِیِّ -ﷺ-وَفِیہِ مَا دَلَّ عَلَی أَنَّ ذَلِکَ کَانَ مِنْ خَشَبٍ۔وَیُذْکَرُ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ أَبِی إِسْمَاعِیلَ: أَنَّہُ دَخَلَ عَلَی أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ فَرَأَی فِی بَیْتِہِ قَدَحًا مِنْ خَشَبٍ فَقَالَ: کَانَ النَّبِیُّ -ﷺ-یَشْرَبُ فِیہِ وَیَتَوَضَّأُ۔ [صحیح أخرجہ البخاری ۵۳۱۴]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১২৫
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مشرکوں کے برتنوں میں طہارت حاصل کرنا جائز ہے جب نجاست کا علم نہ ہو
(١٢٦) (الف) حضرت عمران بن حصین (رض) کہتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اور آپ کے صحابہ ایک سفر میں گئے، انھیں سخت پیاس لگ گئی۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے دو صحابی آئے۔ میرا گمان ہے کہ وہ علی (رض) اور زبیر (رض) تھے یا شاید ان کے علاوہ کوئی اور۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : تم دونوں فلاں جگہ پر ایک عورت کو پاؤ گے اس کے پاس اونٹ ہوگا، اس پر دو مٹکے ہوں گے ۔ تم دونوں اس کو میرے پاس لاؤ۔ وہ دونوں عورت کے پاس آئے ۔ انھوں نے اس کو دیکھا وہ عورت اونٹ پر دو مٹکوں کے درمیان بیٹھی ہوئی تھی، انھوں نے اس سے کہا : آپ کو رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) بلا رہے ہیں، وہ کہنے لگی : کون رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ؟ یہی بےدین ! (معاذ اللہ) انھوں نے کہا : وہی ہیں جو تم مراد لے رہی ہو لیکن رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) برحق ہیں، وہ دونوں اس کو لے کر آئے۔ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے حکم دیا کہ مٹکوں سے پانی نکالو اور اس پر کچھ پڑھا۔ پھر پانی کو اس کے مٹکوں میں واپس لوٹا دیا۔ پھر آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے دو مشکیزوں کا حکم دیا، ان کو کھولا گیا۔ پھر آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے لوگوں کو حکم دیا، انھوں نے اپنے برتنوں اور مشکیزوں کو بھر لیا اور لوگوں نے اس دن کوئی برتن اور مشکیزہ خالی نہیں چھوڑا، ۔ عمران (رض) کہتے ہیں : مجھے خیال تھا کہ زیادہ بھر گیا ہے۔ عمران کہتے ہیں کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے کپڑے کو پھیلانے کا حکم دیا، پھر آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے صحابہ کرام کو حکم دیا کہ وہ اپنا زاد راہ لے کر آئیں۔ انھوں نے زاد راہ سے کپڑے کو بھر دیا۔ پھر آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اس عورت سے فرمایا : ” جاؤ، ہم نے آپ کے پانی میں سے کچھ نہیں لیا، لیکن اللہ تعالیٰ نے ہم کو پلا دیا ہے۔ “
عمران کہتے ہیں : وہ عورت اپنے اہل و عیال کے پاس آئی اور کہنے لگی کہ میں سب سے بڑے جادو گر کے پاس سے آئی ہوں یا پھر وہ یقیناً اللہ کے برحق رسول ہیں۔ عمران کہتے ہیں : پھر حواء بستی والے آئے اور سب مسلمان ہوگئے۔
(ب) بیشک نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو ناپاک آدمی نے برتن میں پانی دیا۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اس کو اپنے اوپر ڈال لے اور وہ عورت کھڑی دیکھ رہی تھی جو اس کے پانی کے ساتھ کیا جا رہا تھا۔ “
عمران کہتے ہیں : وہ عورت اپنے اہل و عیال کے پاس آئی اور کہنے لگی کہ میں سب سے بڑے جادو گر کے پاس سے آئی ہوں یا پھر وہ یقیناً اللہ کے برحق رسول ہیں۔ عمران کہتے ہیں : پھر حواء بستی والے آئے اور سب مسلمان ہوگئے۔
(ب) بیشک نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو ناپاک آدمی نے برتن میں پانی دیا۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اس کو اپنے اوپر ڈال لے اور وہ عورت کھڑی دیکھ رہی تھی جو اس کے پانی کے ساتھ کیا جا رہا تھا۔ “
(۱۲۶) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحُسَیْنِ:عَلِیُّ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ بِشْرَانِ رَحِمَہُ اللَّہُ تَعَالَی بِبَغْدَادَ أَخْبَرَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ مُحَمَّدٍ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مَنْصُورٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ عَنْ عَوْفٍ عَنْ أَبِی رَجَائٍ الْعُطَارِدِیُّ عَنْ عِمْرَانَ بْنِ حُصَیْنٍ قَالَ: سَرَی رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ-فِی سَفَرٍ ہُوَ وَأَصْحَابُہُ فَأَصَابَہُمْ عَطَشٌ شَدِیدٌ ، فَأَقْبَلْ رَجُلاَنِ مِنْ أَصْحَابِہِ -أَحْسِبُہُ عَلِیًّا وَالزُّبَیْرَ أَوْ غَیْرَہُمَا -قَالَ: ((إِنَّکُمَا سَتَجِدَانِ بِمَکَانِ کَذَا وَکَذَا امْرَأَۃً مَعَہَا بَعِیرٌ عَلَیْہِ مَزَادَتَانِ ، فَأْتِیَانِی بِہَا))۔ قَالَ فَأَتَیَا الْمَرْأَۃَ فَوَجَدَاہَا قَدْ رَکِبَتْ بَیْنَ مَزَادَتَیْنِ عَلَی الْبَعِیرِ فَقَالاَ لَہَا: أَجِیبِی رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ-۔قَالَتْ: وَمَنْ رَسُولُ اللَّہِ؟ ہَذَا الصَّابِئُ؟ قَالاَ:ہُوَ الَّذِی تَعْنِینَ ، وَہُو رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ-حَقًّا۔فَجَائَا بِہَا فَأَمَرَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ-فَجَعَلَ فِی إِنَائٍ مِنْ مَزَادَتَیْہَا ، ثُمَّ قَالَ فِیہِ مَا شَائَ اللَّہُ أَنْ یَقُولَ ، ثُمَّ أَعَادَ الْمَائَ فِی الْمَزَادَتَیْنِ ، ثُمَّ أَمَرَ بِعَزْلاَئِ الْمَزَادَتَیْنِ فَفُتِحَتْ ، ثُمَّ أَمَرَ النَّاسَ فَمَلَئُوا آنِیَتَہُمْ وَأَسْقِیَتَہُمْ ، فَلَمْ یَدَعُوا یَوْمَئِذٍ إِنَائً وَلاَ سِقَائً إِلاَّ مَلَئُوہُ -قَالَ عِمْرَانُ- فَکَانَ یُخَیَّلُ إِلَیَّ أَنَّہَا لَمْ تَزْدَدْ إِلاَّ امْتِلاَئً -قَالَ- فَأَمَرَ النَّبِیُّ -ﷺ-بِثَوْبِہَا فَبُسِطَ ، ثُمَّ أَمَرَ أَصْحَابَہُ فَجَائُوا مِنْ زَادِہِمْ حَتَّی مَلَئُوا لَہَا ثَوْبَہَا ، ثُمَّ قَالَ لَہَا: ((اذْہَبِی فَإِنَّا لَمْ نَأْخُذْ مِنْ مَائِکِ شَیْئًا، وَلَکِنَّ اللَّہَ سَقَانَا))۔قَالَ: فَجَائَتْ أَہْلَہَا فَأَخْبَرَتْہُمْ فَقَالَتْ: جِئْتُکُمْ مِنْ عِنْدِ أَسْحَرِ النَّاسِ أَوْ إِنَّہُ لَرَسُولُ اللَّہِ حَقًّا۔قَالَ: فَجَائَ أَہْلُ ذَلِکَ الْحِوَائِ حَتَّی أَسْلَمُوا کُلُّہُمْ۔مَخَرَّجٌ فِی الصَّحِیحَیْنِ مِنْ حَدِیثِ عَوْفِ بْنِ أَبِی جَمِیلَۃَ وَفِیہِ: فَکَانَ آخِرُ ذَلِکَ أَنَّ النَّبِیَّ -ﷺ-أَعْطَی الَّذِی أَصَابَتْہُ الْجَنَابَۃُ إِنَائً مِنْ مَائٍ فَقَالَ: ((اذْہَبْ فَأَفْرِغْہُ عَلَیْکَ)) وَہِیَ قَائِمَۃٌ تَنْظُرُ مَا یُفْعَلُ بِمَائِہَا۔ [صحیح۔ أخرجہ البخاری ۳۳۷]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১২৬
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مشرکوں کے برتنوں میں طہارت حاصل کرنا جائز ہے جب نجاست کا علم نہ ہو
(١٢٧) سیدنا عوف (رض) پچھلی روایت کے ہم معنی کچھ الفاظ کی زیادتی کے ساتھ یہ روایت بیان کرتے ہیں۔
(۱۲۷) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ جَعْفَرٍ الْقَطِیعِیُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ حَنْبَلٍ حَدَّثَنِی أَبِی حَدَّثَنِی یَحْیَی بْنُ سَعِیدٍ عَنْ عَوْفٍ فَذَکَرَہُ بِمَعْنَاہُ بِزَیَادَتِہِ۔ [صحیح۔ أخرجہ الحاکم ۳/۲۱۳]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১২৭
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مشرکوں کے برتنوں میں طہارت حاصل کرنا جائز ہے جب نجاست کا علم نہ ہو
(١٢٨) (الف) حضرت جابر (رض) سے روایت ہے کہ ہم رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ساتھ مل کر جہاد کرتے تھے، ہم کو مشرکوں کے برتن اور ان کے مشکیزے مل جاتے تو ہم اس سے فائدہ اٹھاتے، یہ ان کے لیے کوئی عیب والی بات نہیں ہوتی تھی۔
(ب) اور ابن عبدان کی روایت میں ہے کہ ہم پر کوئی عیب نہیں لگایا جاتا تھا۔
(ب) اور ابن عبدان کی روایت میں ہے کہ ہم پر کوئی عیب نہیں لگایا جاتا تھا۔
(۱۲۸) أَخْبَرَنَا عَلِیُّ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ عَبْدَانَ أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ عُبَیْدٍ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِیلُ الْقَاضِی حَدَّثَنَا عَلِیُّ بْنُ الْمَدِینِیُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ الأَعْلَی أَخْبَرَنَا بُرْدٌ أَبُو الْعَلاَئِ۔وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَلِیٍّ الرُّوذْبَارِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ دَاسَۃَ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِی شَیْبَۃَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الأَعْلَی وَإِسْمَاعِیلُ عَنْ بُرْدِ بْنِ سِنَانٍ عَنْ عَطَائٍ عَنْ جَابِرٍ قَالَ: کُنَّا نَغْزُو مَعَ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ-فَنُصِیبُ مِنْ آنِیَۃِ الْمُشْرِکِینَ وَأَسْقِیَتِہِمْ ، فَنَسْتَمْتِعُ بِہَا فَلاَ یَعِیبُ ذَلِکَ عَلَیْہِمْ۔وَفِی رِوَایَۃِ ابْنِ عَبْدَانَ: فَلاَ یُعَابُ عَلَیْنَا۔ [صحیح لغیرہ۔ أخرجہ ابو داؤد ۳۸۳۸]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১২৮
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مشرکوں کے برتنوں میں طہارت حاصل کرنا جائز ہے جب نجاست کا علم نہ ہو
(١٢٩) زید بن اسلم اپنے والد سے نقل کرتے ہیں کہ سیدنا عمر (رض) نے نصرانی کے مٹکے میں موجود پانی سے وضو کیا۔
(۱۲۹) أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مُوسَی بْنِ الْفَضْلِ النَّیْسَابُورِیُّ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ: مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ أَخْبَرَنَا الرَّبِیعُ بْنُ سُلَیْمَانَ أَخْبَرَنَا الشَّافِعِیُّ أَخْبَرَنَا سُفْیَانُ عَنْ زَیْدِ بْنِ أَسْلَمَ عَنْ أَبِیہِ: أَنَّ عُمَرَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ تَوَضَّأَ مِنْ مَائٍ نَصْرَانِیَّۃٍ فِی جَرَّۃِ نَصْرَانِیَّۃٍ۔ [صحیح۔ أخرجہ المولف فی سننہ الصغری ۲۲۱]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১২৯
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مشرکوں کے برتنوں میں طہارت حاصل کرنا جائز ہے جب نجاست کا علم نہ ہو
(١٣٠) زید بن اسلم کے والد کہتے ہیں کہ جب ہم شام میں تھے تو میں سیدنا عمر (رض) کے پاس پانی لے کر آیا، آپ نے اس سے وضو کیا۔ سیدنا عمر (رض) نے پوچھا : تو اس کو کہاں سے لایا ہے ؟ میں نے اس پانی اور آسمان کے پانی کے علاوہ کوئی اچھا پانی نہیں دیکھا۔ زید بن اسلم کے باپ کہتے ہیں : میں نے کہا : اس نصرانی بڑھیا عورت کے گھر سے (لایا ہوں) ۔ جب آپ نے وضو کیا تو اس عورت کے پاس آئے۔ سیدنا عمر (رض) نے کہا : اے بڑھیا عورت ! مسلمان ہوجا تو محفوظ ہوجائے گی، اللہ تعالیٰ نے نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو حق کے ساتھ مبعوث کیا ہے۔ راوی کہتے ہیں : اس نے اپنا سر ننگا کیا تو اس کا سر ثغامہ پھول کی طرح سفید ہوچکا تھا، اس عورت نے کہا : اب میں مر جاؤں ؟ راوی کہتے ہیں : سیدنا عمر (رض) نے کہا : اے اللہ ! تو گواہ ہوجا۔
(۱۳۰) وَأَخْبَرَنَا أَبُو الْحُسَیْنُ بْنُ بِشْرَانَ أَخْبَرَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ مُحَمَّدٍ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا سَعْدَانُ بْنُ نَصْرٍ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ قَالَ حَدَّثُونَا عَنْ زَیْدِ بْنِ أَسْلَمَ وَلَمْ أَسْمَعْہُ عَنْ أَبِیہِ قَالَ: لَمَّا کُنَّا بِالشَّامِ أَتَیْتُ عُمَرَ بِمَائٍ فَتَوَضَّأَ مِنْہُ ، فَقَالَ: مِنْ أَیْنَ جِئْتَ بِہَذَا؟ فَمَا رَأَیْتُ مَائَ عَدٍّ وَلاَ مَائَ سَمَائٍ أَطْیَبَ مِنْہُ۔قَالَ قُلْتُ: مِنْ بَیْتِ ہَذِہِ الْعَجُوزِ النَّصْرَانِیَّۃِ۔فَلَمَّا تَوَضَّأَ أَتَاہَا فَقَالَ: أَیَّتُہَا الْعَجُوزُ أَسْلِمِی تَسْلَمِی ، بَعَثَ اللَّہُ بِالْحَقِّ مُحَمَّدًا -ﷺ-۔قَالَ: فَکَشَفْتْ رَأْسَہَا فَإِذَا مِثْلُ الثَّغَامَۃِ قَالَتْ: وَأَنَا أَمُوتُ الآنَ؟ قَالَ فَقَالَ عُمَرُ: اللَّہُمَّ اشْہَدْ۔
[ضعیف: أخرجہ المولف فی المعرفۃ ۴۱]
[ضعیف: أخرجہ المولف فی المعرفۃ ۴۱]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৩০
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مشرکوں کے برتنوں میں طہارت حاصل کرنا جائز ہے جب نجاست کا علم نہ ہو
(١٣١) ام المؤمنین سیدہ عائشہ (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نصاریٰ کے برتنوں میں پینے سے پرہیز کرتے تھے۔
(ب) ابو عبداللہ کہتے ہیں کہ ابراہیم بن یزید خوزی ابن أبی ملیکہ سے بیان کرنے میں متفرد ہے۔
(ج) شیخ (رح) کہتے ہیں کہ ابراہیم کی حدیث قابل حجت نہیں۔
(د) پھر یہ روایت جو ابھی گزری ہے نہی تنزیہی پر محمول ہوگی۔
(ب) ابو عبداللہ کہتے ہیں کہ ابراہیم بن یزید خوزی ابن أبی ملیکہ سے بیان کرنے میں متفرد ہے۔
(ج) شیخ (رح) کہتے ہیں کہ ابراہیم کی حدیث قابل حجت نہیں۔
(د) پھر یہ روایت جو ابھی گزری ہے نہی تنزیہی پر محمول ہوگی۔
(۱۳۱) وَأَمَّا الْحَدِیثُ الَّذِی أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِاللَّہِ: مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِاللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُوجَعْفَرٍ: مُحَمَّدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِاللَّہِ الْبَغْدَادِیُّ أَخْبَرَنَا إِبْرَاہِیمُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِاللَّہِ بْنِ سُوَیْدٍ حَدَّثَنَا عَبْدُالرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا إِبْرَاہِیمُ بْنُ یَزِیدَ عَنِ ابْنِ أَبِی مُلَیْکَۃَ عَنْ عَائِشَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہَا قَالَتْ: کَانَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ-یَتَّقِی أَنْ یَشْرَبَ فِی الإِنَائِ لِلنَّصَارَی۔ فَقَدْ قَالَ أَبُو عَبْدِ اللَّہِ:تَفَرَّدَ بِہِ إِبْرَاہِیمُ بْنُ یَزِیدَ الْخُوزِیُّ عَنِ ابْنِ أَبِی مُلَیْکَۃَ۔
(ج) قَالَ الشَّیْخُ رَحِمَہُ اللَّہُ:وَإِبْرَاہِیمُ الْخُوزِیُّ لاَ یُحْتَجُّ بِہِ۔ (ق)ثُمَّ ہُوَ مَحْمُولٌ عَلَی التَّنْزِیہِ بِمَا مَضَی۔
[ضعیف جدًا]
(ج) قَالَ الشَّیْخُ رَحِمَہُ اللَّہُ:وَإِبْرَاہِیمُ الْخُوزِیُّ لاَ یُحْتَجُّ بِہِ۔ (ق)ثُمَّ ہُوَ مَحْمُولٌ عَلَی التَّنْزِیہِ بِمَا مَضَی۔
[ضعیف جدًا]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৩১
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اہل کتاب کے ناپاک برتنوں کو دھو کر طہارت حاصل کرنا
(١٣٢) حضرت ابوثعلبہ خشنی (رض) کہتے ہیں کہ میں رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس آیا، میں نے عرض کیا : اے اللہ کے رسول ! ہم اہل کتاب کے علاقے میں ہوتے ہیں، ہم ان کے برتنوں میں کھا لیں ؟ اور جب شکار والے علاقے میں ہوتے ہیں میں اپنی کمان سے شکار کرتا ہوں اور اپنے سکھلائے ہوئے کتے کو چھوڑتا ہوں اور میرے کتے کے ساتھ بغیر سکھلایا ہوا کتا بھی شامل ہوجاتا ہے، تو کیا اس میں سے ہمارے لیے کیا حلال ہے ؟ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : ” جو تو نے اہل کتاب کے علاقے کا ذکر کیا ہے۔ ان کے جن برتنوں میں کھاتے ہو اگر تم ان کے علاوہ برتن کو پاؤ ۔ پھر تم ان کے برتنوں میں نہ کھاؤ اور اگر تم اس کے علاوہ نہ پاؤ پھر اس کو دھو لو اور اس میں کھالو اور جو تو نے شکار والے علاقے اور کمان کے ساتھ شکار کا ذکر کیا ہے تو تو اس پر اللہ کا نام لے پھر اس کو کھالے اور جو تو سکھلائے ہوئے کتے کے ساتھ شکار کرے اس پر اللہ کا نام لے پھر اس کو کھالے اور جو تو بغیر سکھلائے ہوئے کتے کے ساتھ شکار کرے تو اس کے ذبح کرنے (کے وقت ) پالے تو اس کو (ذبح کر کے) کھالے۔
(۱۳۲) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ: مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ مُحَمَّدٍ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ: الْقَاسِمُ بْنُ الْقَاسِمِ السَّیَّارِیُّ بِمَرْوٍ أَخْبَرَنَا عَبْدُ الْعَزِیزِ بْنُ حَاتِمٍ أَخْبَرَنَا عَلِیُّ بْنُ الْحَسَنِ بْنِ شَقِیقٍ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّہِ أَخْبَرَنَا حَیْوَۃُ بْنُ شُرَیْحٍ قَالَ سَمِعْتُ رَبِیعَۃَ بْنَ یَزِیدَ الدِّمَشْقِیَّ یَقُولُ أَخْبَرَنِی أَبُو إِدْرِیسَ: عَائِذُ اللَّہِ قَالَ سَمِعْتُ أَبَا ثَعْلَبَۃَ الْخُشَنِیَّ یَقُولُ: أَتَیْتُ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ-فَقُلْتُ یَا رَسُولَ اللَّہِ إِنَّا بِأَرْضِ أَہْلِ کِتَابٍ نَأْکُلُ فِی آنِیَتِہِمْ ، وَأَرْضِ صَیْدٍ أَصِیدُ بِقَوْسِی ، وَأَصِیدُ بِکَلْبِی الْمُعَلَّمِ وَبِکَلْبِی الَّذِی لَیْسَ بِمُعَلَّمٍ ، فَأَخْبِرْنِی مَا الَّذِی یَحِلُّ لَنَا مِنْ ذَلِکَ؟ فَقَالَ: ((أَمَّا مَا ذَکَرْتَ مِنْ أَنَّکَ بِأَرْضِ قَوْمٍ أَہْلِ کِتَابٍ تَأْکُلُونَ فِی آنِیَتِہِمْ ، فَإِنْ وَجَدْتُمْ غَیْرَ آنِیَتِہِمْ فَلاَ تَأْکُلُوا فِیہَا ، وَإِنْ لَمْ تَجِدُوا فَاغْسِلُوہَا ثُمَّ کُلُوا فِیہَا ، وَأَمَّا مَا ذَکَرْتَ مِنْ أَنَّکَ بِأَرْضِ صَیْدٍ فَمَا صِدْتَ بِقَوْسِکَ فَاذْکُرِ اسْمَ اللَّہِ عَلَیْہِ ثُمَّ کُلْہُ ، وَمَا صِدْتَ بِکَلْبِکَ الْمُعَلَّمِ فَاذْکُرِ اسْمَ اللَّہِ عَلَیْہِ ثُمَّ کُلْ ، وَمَا صِدْتَ بِکَلْبِکَ الَّذِی لَیْسَ بِمُعَلَّمٍ فَأَدْرَکْتَ ذَکَاتَہُ فَکُلْ))۔
مُخَرَّجٌ فِی الصَّحِیحَیْنِ مِنْ حَدِیثِ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ الْمُبَارَکِ۔
(ق) وَقَدْ رُوِیَ عَنْ أَبِی ثَعْلَبَۃَ الْخُشَنِیِّ مَا دَلَّ عَلَی أَنَّ الأَمْرَ بِالْغَسْلِ وَقَعَ عِنْدَ الْعِلْمِ بِنَجَاسَۃِ آنِیَتِہِمْ۔
[صحیح۔ أخرجہ البخاری ۵۱۷]
مُخَرَّجٌ فِی الصَّحِیحَیْنِ مِنْ حَدِیثِ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ الْمُبَارَکِ۔
(ق) وَقَدْ رُوِیَ عَنْ أَبِی ثَعْلَبَۃَ الْخُشَنِیِّ مَا دَلَّ عَلَی أَنَّ الأَمْرَ بِالْغَسْلِ وَقَعَ عِنْدَ الْعِلْمِ بِنَجَاسَۃِ آنِیَتِہِمْ۔
[صحیح۔ أخرجہ البخاری ۵۱۷]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৩২
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اہل کتاب کے ناپاک برتنوں کو دھو کر طہارت حاصل کرنا
(١٣٣) حضرت ابو ثعلبہ خشنی (رض) سے روایت ہے کہ میں نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے سوال کیا کہ ہم اہل کتاب کے ہمسائے ہیں اور وہ اپنی ہانڈیوں میں خنزیر پکاتے ہیں اور اپنے برتنوں میں شراب پیتے ہیں، رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : ” اگر تم ان (برتنوں) کے علاوہ برتن پاؤ تو ان میں کھاؤ اور پیو اور اگر تم ان کے علاوہ نہ پاؤ تو ان کو پانی سے دھو لو پھر ان میں کھاؤ اور پیو۔
(۱۳۳) أَخْبَرَنَا الْحُسَیْنُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ عَلِیٍّ الرُّوذْبَارِیُّ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَکْرٍ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا نَصْرُ بْنُ عَاصِمٍ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ شُعَیْبٍ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ الْعَلاَئِ بْنِ زَبْرٍ عَنْ أَبِی عُبَیْدِ اللَّہِ: مُسْلِمُ بْنُ مِشْکَمٍ عَنْ أَبِی ثَعْلَبَۃَ الْخُشَنِیِّ: أَنَّہُ سَأَلَ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ-إِنَّا نُجَاوِرُ أَہْلَ الْکِتَابِ وَہُمْ یَطْبُخُونَ فِی قُدُورِہِمْ الْخِنْزِیرَ ، وَیَشْرَبُونَ فِی آنِیَتِہِمُ الْخَمْرَ۔فَقَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ-: ((إِنْ وَجَدْتُمْ غَیْرَہَا فَکُلُوا فِیہَا وَاشْرَبُوا ، وَإِنْ لَمْ تَجِدُوا غَیْرَہَا فَارْحَضُوہَا بِالْمَائِ فَکُلُوا وَاشْرَبُوا))۔
ہَکَذَا أَخْرَجَہُ أَبُو دَاوُدَ فِی کِتَابِ السُّنَنِ۔ [صحیح۔ أخرجہ ابو داؤد ۵۱۷]
ہَکَذَا أَخْرَجَہُ أَبُو دَاوُدَ فِی کِتَابِ السُّنَنِ۔ [صحیح۔ أخرجہ ابو داؤد ۵۱۷]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৩৩
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اہل کتاب کے ناپاک برتنوں کو دھو کر طہارت حاصل کرنا
(١٣٤) حضرت ابو ثعلبہ خشنی (رض) اسی مذکورہ روایت کے ہم معنی روایت بیان کرتے ہیں۔
(۱۳۴) وَلِمُحَمَّدِ بْنِ شُعَیْبٍ فِیہِ إِسْنَادٌ آخَرُ: أَخْبَرَنَاہُ الْعَنْبَرُ بْنُ الطَّیِّبِ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ الْعَنْبَرِیُّ أَخْبَرَنَا جَدِّی یَحْیَی بْنُ مَنْصُورٍ الْقَاضِی حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْمَاعِیلَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ إِبْرَاہِیمَ الدِّمَشْقِیُّ وَلَقَبُہُ دُحَیْمٌ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ شُعَیْبٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ یَزِیدَ بْنِ جَابِرٍ عَنْ عُمَیْرِ بْنِ ہَانِئٍ أَنَّہُ أَخْبَرَہُ عَنْ أَبِی ثَعْلَبَۃَ الْخُشَنِیِّ فَذَکَرَ مَعْنَاہُ۔ [صحیح۔ ورجالہ ثقات وسندہ متصل]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৩৪
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اہل کتاب کے ناپاک برتنوں کو دھو کر طہارت حاصل کرنا
(١٣٥) حضرت ابوثعلبہ خشنی (رض) کہتے ہیں : میں نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے سوال کیا کہ ہم جہاد کرتے ہیں اور مشرکوں کی زمین میں چلتے ہیں، ہم کو ان کے برتنوں کی ضرورت ہوتی ہے، ہم ان میں پکاتے ہیں ؟ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : ” ان کو پانی کے ساتھ دھو لو ‘ پھر ان میں پکاؤ اور ان سے فائدہ اٹھاؤ۔
(۱۳۵) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ إِسْحَاقَ أَخْبَرَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ قُتَیْبَۃَ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ یَحْیَی أَخْبَرَنَا ہُشَیْمٌ عَنْ خَالِدٍ الْحَذَّائِ عَنْ أَبِی قِلاَبَۃَ عَنْ أَبِی أَسْمَائَ عَنْ أَبِی ثَعْلَبَۃَ الْخُشَنِیِّ قَالَ: سَأَلْتُ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ-فَقُلْتُ: إِنَّا نَغْزُو وَنَسِیرُ فِی أَرْضِ الْمُشْرِکِینَ،فَنَحْتَاجُ إِلَی آنِیَۃٍ مِنْ آنِیَتِہِمْ فَنَطْبُخُ فِیہَا۔فَقَالَ: ((اغْسِلُوہَا بِالْمَائِ ثُمَّ اطْبُخُوا فِیہَا وَانْتَفِعُوا بِہَا))۔
(ت) وَہَکَذَا رَوَاہُ حَمَّادُ بْنُ سَلَمَۃَ عَنْ أَیُّوبَ عَنْ أَبِی قِلاَبَۃَ مَوْصُولاً وَقَدْ أَرْسَلَہُ جَمَاعَۃٌ عَنْ أَیُّوبَ وَخَالِدٍ فَلَمْ یَذْکُرُوا أَبَا أَسْمَائَ فِی إِسْنَادِہِ۔ [صحیح أخرجہ الترمذی ۱۴۶۴]
(ت) وَہَکَذَا رَوَاہُ حَمَّادُ بْنُ سَلَمَۃَ عَنْ أَیُّوبَ عَنْ أَبِی قِلاَبَۃَ مَوْصُولاً وَقَدْ أَرْسَلَہُ جَمَاعَۃٌ عَنْ أَیُّوبَ وَخَالِدٍ فَلَمْ یَذْکُرُوا أَبَا أَسْمَائَ فِی إِسْنَادِہِ۔ [صحیح أخرجہ الترمذی ۱۴۶۴]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৩৫
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مسواک کی فضیلت
(١٣٦) حضرت عائشہ (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : ” مسواک منہ کی صفائی کا ذریعہ اور رب کی رضا مندی کا سبب ہے۔
(۱۳۶) أَخْبَرَنَا أَبُو زَکَرِیَّا بْنُ أَبِی إِسْحَاقَ الْمُزَکِّی وَأَبُو مُحَمَّدٍ عَبْدُ اللَّہِ بْنُ یُوسُفَ الأَصْبَہَانِیُّ فِی آخَرِینَ قَالُوا أَخْبَرَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ:مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ أَخْبَرَنَا الرَّبِیعُ بْنُ سُلَیْمَانَ أَخْبَرَنَا الشَّافِعِیُّ أَخْبَرَنَا ابْنُ عُیَیْنَۃَ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَاقَ عَنِ ابْنِ أَبِی عَتِیقٍ عَنْ عَائِشَۃَ أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ-قَالَ: ((السِّوَاکُ مَطْہَرَۃٌ لِلْفَمِ مَرْضَاۃٌ لِلرَّبِّ))۔
وَرَوَاہُ مُحَمَّدُ بْنُ یَحْیَی بْنِ أَبِی عُمَرَ عَنِ ابْنِ عُیَیْنَۃَ عَنْ مِسْعَرٍ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَاقَ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ أَبِی عَتِیقٍ عَنْ عَائِشَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہَا۔ [صحیح لغیرہ۔ أخرجہ النسائی ۵]
وَرَوَاہُ مُحَمَّدُ بْنُ یَحْیَی بْنِ أَبِی عُمَرَ عَنِ ابْنِ عُیَیْنَۃَ عَنْ مِسْعَرٍ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَاقَ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ أَبِی عَتِیقٍ عَنْ عَائِشَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہَا۔ [صحیح لغیرہ۔ أخرجہ النسائی ۵]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৩৬
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مسواک کی فضیلت
(١٣٧) مسعر نے مذکورہ روایت کی طرح ہی ذکر کیا ہے مگر یہ الفاظ زائد ہیں کہ انھوں نے نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی زوجہ محترمہ سیدہ عائشہ (رض) سے سنا وہ فرماتی ہیں۔
(ب) شیخ (رح) کہتے ہیں کہ ابن ابی عتیق عبداللہ بن محمد بن عبدالرحمن بن ابوبکر صدیق (رض) ہیں اور ابو عتیق محمد کی کنیت ہے۔
(ب) شیخ (رح) کہتے ہیں کہ ابن ابی عتیق عبداللہ بن محمد بن عبدالرحمن بن ابوبکر صدیق (رض) ہیں اور ابو عتیق محمد کی کنیت ہے۔
(۱۳۷) أَخْبَرَنَاہُ أَبُو سَعْدٍ: سَعِیدُ بْنُ مُحَمَّدٍ الشُّعَیْبِیُّ حَدَّثَنِی أَبُو مُحَمَّدٍ: الْحَسَنُ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ صَالِحٍ السَّبِیعِیُّ الْحَافِظُ بِبَغْدَادَ إِمْلاَئً مِنْ حَفْظِہِ حَدَّثَنِی عَلِیُّ بْنُ عَبْدِ الْحَمِیدِ۔
وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ الرَّحْمَنِ السُّلَمِیُّ أَخْبَرَنَا الْحُسَیْنُ بْنُ عَلِیٍّ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا عَلِیُّ بْنُ عَبْدِ الْحَمِیدِ الْغَضَائِرِیُّ بِحَلَبَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ یَحْیَی بْنِ أَبِی عُمَرَ الْعَدَنِیُّ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ بْنُ عُیَیْنَۃَ عَنْ مِسْعَرٍ فَذَکَرَہُ بِنَحْوِہِ إِلاَّ أَنَّہُ قَالَ سَمِعَ عَائِشَۃَ زَوْجَ النَّبِیِّ -ﷺ-تَقُولُ۔
قَالَ الشَّیْخُ: ابْنُ أَبِی عَتِیقٍ ہُوَ عَبْدُ اللَّہِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِی بَکْرٍ الصِّدِّیقِ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ ، وَمُحَمَّدٌ یُکْنَی أَبَا عَتِیقٍ۔
وَقَدْ رَوَاہُ عَبْدُالرَّحْمَنِ بْنُ عَبْدِاللَّہِ عَنْ أَبِیہِ کَذَلِکَ وَبَیَّنَ فِیہِ سَمَاعَ أَبِیہِ۔[صحیح۔ رجالہ ثقات وسندہ متصل]
وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ الرَّحْمَنِ السُّلَمِیُّ أَخْبَرَنَا الْحُسَیْنُ بْنُ عَلِیٍّ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا عَلِیُّ بْنُ عَبْدِ الْحَمِیدِ الْغَضَائِرِیُّ بِحَلَبَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ یَحْیَی بْنِ أَبِی عُمَرَ الْعَدَنِیُّ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ بْنُ عُیَیْنَۃَ عَنْ مِسْعَرٍ فَذَکَرَہُ بِنَحْوِہِ إِلاَّ أَنَّہُ قَالَ سَمِعَ عَائِشَۃَ زَوْجَ النَّبِیِّ -ﷺ-تَقُولُ۔
قَالَ الشَّیْخُ: ابْنُ أَبِی عَتِیقٍ ہُوَ عَبْدُ اللَّہِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِی بَکْرٍ الصِّدِّیقِ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ ، وَمُحَمَّدٌ یُکْنَی أَبَا عَتِیقٍ۔
وَقَدْ رَوَاہُ عَبْدُالرَّحْمَنِ بْنُ عَبْدِاللَّہِ عَنْ أَبِیہِ کَذَلِکَ وَبَیَّنَ فِیہِ سَمَاعَ أَبِیہِ۔[صحیح۔ رجالہ ثقات وسندہ متصل]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৩৭
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مسواک کی فضیلت
(١٣٨) عبد الرحمن بن ابی عتیق کہتے ہیں کہ میں نے اپنے والد سے سنا، انھوں نے سیدہ عائشہ (رض) سے سنا کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : ” مسواک منہ کی صفائی کا سبب اور رب کی رضا مندی کا ذریعہ ہے۔ “
عبدالرحمن ابن عبداللہ بن ابی عتیق ہیں۔ یزید نے ان کی نسبت دادا کی طرف کی ہے۔ ایک قول یہ ہے کہ عبدالرحمن نے قاسم بن محمد سے بیان کیا ہے گویا اس نے دونوں سے سنا ہے۔
عبدالرحمن ابن عبداللہ بن ابی عتیق ہیں۔ یزید نے ان کی نسبت دادا کی طرف کی ہے۔ ایک قول یہ ہے کہ عبدالرحمن نے قاسم بن محمد سے بیان کیا ہے گویا اس نے دونوں سے سنا ہے۔
(۱۳۸) أَخْبَرَنَاہُ أَبُو الْحَسَنِ: عَلِیُّ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عَلِیٍّ الْمُقْرِئُ أَخْبَرَنَا الْحَسَنُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَاقَ حَدَّثَنَا یُوسُفُ بْنُ یَعْقُوبَ الْقَاضِی حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَبِی بَکْرٍ حَدَّثَنَا یَزِیدُ بْنُ زُرَیْعٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ أَبِی عَتِیقٍ قَالَ سَمِعْتُ أَبِی یُحَدِّثُ أَنَّہُ سَمِعَ عَائِشَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہَا أَنَّ نَبِیَّ اللَّہِ -ﷺ-قَالَ: ((السِّوَاکُ مَطْہَرَۃٌ لِلْفَمِ مَرْضَاۃٌ لِلرَّبِّ))۔
عَبْدُ الرَّحْمَنِ ہُوَ ابْنُ عَبْدِ اللَّہِ بْنُ أَبِی عَتِیقٍ نَسَبَہُ یَزِیدُ إِلَی جَدِّہِ۔وَقِیلَ عَبْدُ الرَّحْمَنِ عَنِ الْقَاسِمِ بْنِ مُحَمَّدٍ فَکَأَنَّہُ سَمِعَہُ مِنْہُمَا جَمِیعًا۔ [صحیح لغیرہ]
عَبْدُ الرَّحْمَنِ ہُوَ ابْنُ عَبْدِ اللَّہِ بْنُ أَبِی عَتِیقٍ نَسَبَہُ یَزِیدُ إِلَی جَدِّہِ۔وَقِیلَ عَبْدُ الرَّحْمَنِ عَنِ الْقَاسِمِ بْنِ مُحَمَّدٍ فَکَأَنَّہُ سَمِعَہُ مِنْہُمَا جَمِیعًا۔ [صحیح لغیرہ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৩৮
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مسواک کی فضیلت
(١٣٩) ام المؤمنین سیدہ عائشہ (رض) سے روایت ہے کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : ” مسواک منہ کی صفائی کا سبب اور رب کی رضا مندی کا ذریعہ ہے۔ “
(۱۳۹) أَخْبَرَنَاہُ أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ: مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا الرَّبِیعُ بْنُ سُلَیْمَانَ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ وَہْبٍ عَنْ سُلَیْمَانَ بْنِ بِلاَلٍ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ أَبِی عَتِیقٍ عَنِ الْقَاسِمِ بْنِ مُحَمَّدٍ عَنْ عَائِشَۃَ زَوْجِ النَّبِیِّ -ﷺ- أَنَّ النَّبِیَّ-ﷺ-قَالَ: ((السِّوَاکُ مَطْہَرَۃٌ لِلْفَمِ مَرْضَاۃٌ لِلرَّبِّ))۔ [صحیح لغیرہ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৩৯
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مسواک کی فضیلت
(١٤٠) ام المومنین سیدہ عائشہ (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : ” مسواک منہ کی صفائی کا سبب اور رب کی رضا مندی کا ذریعہ ہے۔ “
(۱۴۰) وَأَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ:أَحْمَدُ بْنُ عَلِیٍّ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو إِسْحَاقَ:إِبْرَاہِیمُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ الأَصْبَہَانِیُّ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَاقَ بْنِ خُزَیْمَۃَ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ قَزَعَۃَ بْنِ عُبَیْدٍ الْہَاشِمِیُّ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ بْنُ حَبِیبٍ عَنِ ابْنِ جُرَیْجٍ عَنْ عُثْمَانَ بْنِ أَبِی سُلَیْمَانَ عَنْ عُبَیْدِ بْنِ عُمَیْرٍ عَنْ عَائِشَۃَ قَالَتْ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ-: ((السِّوَاکُ مَطْہَرَۃٌ لِلْفَمِ مَرْضَاۃٌ لِلرَّبِّ ))۔ [صحیح لغیرہ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৪০
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مسواک کی فضیلت
(١٤١) مقدام بن شریع بن ہانی اپنے والد سے نقل فرماتے ہیں کہ میں نے سیدہ عائشہ (رض) سے پوچھا : جب نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اپنے گھر میں داخل ہوتے تو کس چیز کے ساتھ ابتدا کرتے تھے ؟ سیدہ عائشہ (رض) کہتی ہیں : مسواک کے ساتھ۔
(۱۴۱) أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ وَأَبُو مُحَمَّدٍ: عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ أَبِی حَامِدٍ الْمُقْرِئُ قَالاَ أَخْبَرَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ:مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَلِیِّ بْنِ عَفَّانَ الْعَامِرِیُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عُبَیْدٍ حَدَّثَنَا مِسْعَرٌ عَنِ الْمِقْدَامِ بْنِ شُرَیْحِ بْنِ ہَانِئٍ عَنْ أَبِیہِ قَالَ قُلْتُ لِعَائِشَۃَ: بِأَیِّ شَیْئٍ کَانَ النَّبِیُّ -ﷺ-یَبْدَأُ إِذَا دَخَلَ بَیْتَہُ؟ قَالَتْ بِالسِّوَاکِ۔
أَخْرَجَہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ مِنْ حَدِیثِ مِسْعَرِ بْنِ کِدَامٍ۔ [صحیح۔ أخرجہ مسلم ۴۳]
أَخْرَجَہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ مِنْ حَدِیثِ مِسْعَرِ بْنِ کِدَامٍ۔ [صحیح۔ أخرجہ مسلم ۴۳]
তাহকীক: