আসসুনানুল কুবরা (বাইহাক্বী) (উর্দু)

السنن الكبرى للبيهقي

پاکی کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ

মোট হাদীস ১৬৭৩ টি

হাদীস নং: ১৮১
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ طہارت حکمیہ میں نیت کرنا
(١٨٢) آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : ” اے لوگو ! بیشک اعمال کا دارو مدار نیتوں پر ہے۔ “
(۱۸۲) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ: مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ یَحْیَی حَدَّثَنَا أَبُو الرَّبِیعِ الزَّہْرَانِیُّ حَدَّثَنَا حَمَّادٌ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ سَعِیدٍ فَذَکَرَہُ بِمِثْلِہِ إِلاَّ أَنَّہُ قَالَ: أَیُّہَا النَّاسُ إِنَّمَا الأَعْمَالُ بِالنِّیَّۃِ۔

رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ کَثِیرٍ عَنِ الثَّوْرِیِّ وَعَنْ مُسَدَّدٍ عَنْ حَمَّادِ بْنِ زَیْدٍ وَرَوَاہُ مُسْلِمٌ عَنْ أَبِی الرَّبِیعِ۔ [صحیح۔ ھذالفظ عند الطیالسی ۳۷]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৮২
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ طہارت حکمیہ میں نیت کرنا
(١٨٣) سیدنا ابوہریرہ (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : ” اس شخص کی نماز نہیں ہوتی جس نے وضو نہیں کیا اور اس شخص کا وضو نہیں ہوتا جس نے اللہ کا نام نہ لیا (یعنی بسم اللہ نہیں پڑھی) ۔ “
(۱۸۳) أَخْبَرَنَا أَبُو عَلِیٍّ: الْحُسَیْنُ بْنُ مُحَمَّدٍ الْفَقِیہُ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ دَاسَۃَ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا قُتَیْبَۃُ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مُوسَی عَنْ یَعْقُوبَ بْنِ سَلَمَۃَ عَنْ أَبِیہِ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ-: ((لاَ صَلاَۃَ لِمَنْ لاَ وُضُوئَ لَہُ ، وَلاَ وُضُوئَ لِمَنْ لَمْ یَذْکُرِ اسْمَ اللَّہِ عَلَیْہِ))۔ [حسن لغیرہ۔ أخرجہ ابوداؤد ۱۰۱]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৮৩
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ طہارت حکمیہ میں نیت کرنا
(١٨٤) حضرت ربیعہ (رض) نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی حدیث کی تفسیر بیان کرتے ہوئے فرماتے ہیں کہ اس شخص کا وضو نہیں ہوتا جس نے اللہ کا نام نہ لیا، اس سے مراد وہ شخص ہے جو وضو یا غسل کرے لیکن وضو میں نماز کی اور غسل میں پاکی کی نیت نہ کرے۔
(۱۸۴) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَلِیٍّ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَمْرِو بْنِ السَّرْحِ حَدَّثَنَا ابْنُ وَہْبٍ عَنِ الدَّرَاوَرْدِیِّ قَالَ وَذَکَرَ رَبِیعَۃُ أَنَّ تَفْسِیرَ حَدِیثِ النَّبِیِّ -ﷺ-: ((لاَ وُضُوئَ لِمَنْ لَمْ یَذْکُرِ اسْمَ اللَّہِ عَلَیْہِ))۔أَنَّہُ الَّذِی یَتَوَضَّأُ وَیَغْتَسِلُ وَلاَ یَنْوِی وُضُوئًا لِلصَّلاَۃِ وَلاَ غُسْلاً لِلْجَنَابَۃِ۔

[صحیح۔ أخرجہ ابو داؤد ۱۰۲]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৮৪
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ طہارت کی فرضیت اور ایمان میں اس کا مقام و مرتبہ
(١٨٥) سیدنا ابو مالک اشعری (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) فرمایا کرتے تھے : ” صفائی نصف ایمان ہے اور الحمدللہ (کا ثواب) ترازوکو بھر دیتا ہے اور سبحان اللہ، اللہ اکبر زمین و آسمان کے درمیان کو بھر دیتے ہیں اور روزہ ڈھال ہے، صبر روشنی ہے، صدقہ دلیل ہے اور قرآن یا تیرے لیے حجت ہوگا یا تیرے خلاف۔ ہر انسان اپنے نفس کا سودا کرتا ہے یا اس کو آزاد کردیتا ہے یا ہلاک کردیتا ہے۔
(۱۸۵) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحُسَیْنِ: مُحَمَّدُ بْنُ الْحُسَیْنِ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ الْفَضْلِ الْقَطَّانُ بِبَغْدَادَ أَخْبَرَنَا أَبُو سَہْلٍ: أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ زِیَادٍ الْقَطَّانُ حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ الْحَسَنِ الْحَرْبِیُّ حَدَّثَنَا عَفَّانُ حَدَّثَنَا أَبَانُ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ أَبِی کَثِیرٍ عَنْ زَیْدِ بْنِ سَلاَّمٍ عَنْ جَدِّہِ مَمْطُورٍ عَنْ أَبِی مَالِکٍ الأَشْعَرِیِّ: أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ-کَانَ یَقُولُ: ((الطُّہُورُ شَطْرُ الإِیمَانِ ، وَالْحَمْدُ لِلَّہِ تَمْلأُ الْمِیزَانَ ، وَسُبْحَانَ اللَّہِ وَاللَّہُ أَکْبَرُ تَمْلأُ مَا بَیْنَ السَّمَائِ وَالأَرْضِ ، وَالصَّوْمُ جُنَّۃٌ ، وَالصَّبْرُ ضِیَائٌ ، وَالصَّدَقَۃُ بُرْہَانٌ ، وَالْقُرْآنُ حُجَّۃٌ لَکَ أَوْ عَلَیْکَ ، کُلُّ النَّاسِ یَغْدُو فَبَائِعٌ نَفْسَہُ فَمُعْتِقُہَا أَوْ مُوبِقُہَا))۔

أَخْرَجَہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ إِسْحَاقَ بْنِ مَنْصُورٍ عَنْ حَبَّانَ بْنِ ہِلاَلٍ عَنْ أَبَانَ بْنِ یَزِیدَ الْعَطَّارِ۔

[صحیح۔ أخرجہ مسلم ۲۲۳]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৮৫
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ طہارت کی فرضیت اور ایمان میں اس کا مقام و مرتبہ
(١٨٦) رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : ” صفائی نصف ایمان ہے اور راوی نے (اللَّہُ أَکْبَرُ ) ، (الْحَمْدُ لِلَّہِ ) اور (الصَّوْمُ جُنَّۃٌ) کی جگہ (الصَّلاَۃُ نُورٌ) کے الفاظ ذکر کیے ہیں۔ “
(۱۸۶) أَخْبَرَنَاہُ أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو عَمْرِو بْنُ أَبِی جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ مَنْصُورٍ فَذَکَرَہُ بِإِسْنَادِہِ وَقَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ-: ((الطُّہُورُ شَطْرُ الإِیمَانِ))۔ وَجَعَلَ بَدَلَ: ((اللَّہُ أَکْبَرُ))۔ ((الْحَمْدُ لِلَّہِ))وَجَعَلَ مَکَانَ: ((الصَّوْمُ جُنَّۃٌ))۔ ((الصَّلاَۃُ نُورٌ))۔ [صحیح۔ أخرجہ مسلم ۲۲۳]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৮৬
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ نماز کے لیے وضو فرض ہے
(١٨٧) سیدنا ابن عمر (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : ” اللہ تعالیٰ خیانت کے مال سے صدقہ قبول نہیں کرتا اور نہ ہی بغیر پاکیزگی کے نماز (قبول کرتا ہے) ۔ “
(۱۸۷) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ:مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ:مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَلِیِّ بْنِ عَفَّانَ الْعَامِرِیُّ حَدَّثَنَا حُسَیْنُ بْنُ عَلِیٍّ الْجُعْفِیُّ عَنْ زَائِدَۃَ عَنْ سِمَاکِ بْنِ حَرْبٍ عَنْ مُصْعَبِ بْنِ سَعْدٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ-: ((لاَ یَقْبَلُ اللَّہُ صَدَقَۃً مِنْ غُلُولٍ ، وَلاَ صَلاَۃً بِغَیْرِ طُہُورٍ))۔

رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ أَبِی بَکْرِ بْنِ أَبِی شَیْبَۃَ عَنْ حُسَیْنِ بْنِ عَلِیٍّ۔ [صحیح۔ أخرجہ مسلم ۲۲۴]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৮৭
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ نماز کے لیے وضو فرض ہے
(١٨٨) ابو ملیح ہذلی اپنے والد سے نقل کرتے ہیں کہ میں ایک دن رسول اللہ کے ساتھ گھر میں تھا، آپ نے فرمایا : ” اللہ تعالیٰ بغیر پاکیزگی کے نماز قبول نہیں کرتا اور نہ ہی خیانت کے ساتھ سے صدقہ قبول کرتا ہے۔ “
(۱۸۸) أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ:مُحَمَّدُ بْنُ الْحَسَنِ بْنِ فُورَکَ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ جَعْفَرِ بْنِ أَحْمَدَ بْنِ فَارِسٍ حَدَّثَنَا یُونُسُ بْنُ حَبِیبٍ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ الطَّیَالِسِیُّ حَدَّثَنَا شُعْبَۃُ عَنْ قَتَادَۃَ قَالَ سَمِعْتُ أَبَا الْمَلِیحِ الْہُذَلِیَّ یُحَدِّثُ عَنْ أَبِیہِ قَالَ: کُنْتُ مَعَ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ-فِی بَیْتٍ فَسَمِعْتُہُ یَقُولُ: ((إِنَّ اللَّہَ لاَ یَقْبَلُ صَلاَۃً مِنْ غَیْرِ طُہُورٍ ، وَلاَ صَدَقَۃً مِنْ غُلُولٍ))۔[صحیح۔ عند احمد ۲/۵۱]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৮৮
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ نماز کے لیے وضو فرض ہے
(١٨٩) سیدنا ابن عباس (رض) سے روایت ہے کہ ہم نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس تھے، آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) بیت الخلاء گئے، پھر واپس آئے تو آپ کے پاس کھانے لایا گیا۔ عرض کیا گیا : اے اللہ کے رسول ! کیا آپ وضو نہیں کریں گے ؟ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : ” کس لیے ؟ میں نماز پڑھوں تو وضو کروں گا “
(۱۸۹) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحُسَیْنِ عَلِیُّ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ بِشْرَانَ الْعَدْلُ بِبَغْدَادَ أَخْبَرَنَا أَبُو جَعْفَرٍ مُحَمَّدُ بْنُ عَمْرِو بْنِ الْبَخْتَرِیُّ الرَّزَّازُ حَدَّثَنَا سَعْدَانُ۔

(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو مُحَمَّدٍ: عَبْدُ اللَّہِ بْنُ یُوسُفَ الأَصْبَہَانِیُّ إِمْلاَئً أَخْبَرَنَا أَبُو سَعِیدٍ ابْنُ الأَعْرَابِیِّ بِمَکَّۃَ أَخْبَرَنَا سَعْدَانُ بْنُ نَصْرٍ الْمُخَرِّمِیُّ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ بْنُ عُیَیْنَۃَ عَنْ عَمْرِو بْنِ دِینَارٍ سَمِعَ سَعِیدَ بْنَ الْحُوَیْرِثِ یَقُولُ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ کُنَّا: عِنْدَ النَّبِیِّ -ﷺ-فَأَتَی الْخَلاَئَ ، ثُمَّ إِنَّہُ رَجَعَ فَأُتِیَ بِطَعَامٍ فَقِیلَ: یَا رَسُولَ اللَّہِ أَلاَّ تَتَوَضَّأُ؟ فَقَالَ: ((لِمَ أُصَلِّی فَأَتَوَضَّأَ ؟))

رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ أَبِی بَکْرِ بْنِ أَبِی شَیْبَۃَ عَنِ ابْنِ عُیَیْنَۃَ۔ [صحیح۔ أخرجہ مسلم ۱۱۸]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৮৯
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ نماز کے لیے وضو فرض ہے
(١٩٠) عبداللہ بن عباس (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ بیت الخلاء سے نکلے، آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے آگے کھانا پیش کیا گیا تو صحابہ کرام (رض) نے عرض کیا : کیا ہم آپ کے لیے پانی نہ لائیں ؟ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : ” مجھے وضو اس وقت کرنے کا حکم دیا گیا ہے جب میں نماز کا ارادہ کروں۔ “
(۱۹۰) أَخْبَرَنَا أَبُو عَلِیٍّ الرُّوذْبَارِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ دَاسَۃَ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِیلُ حَدَّثَنَا أَیُّوبُ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ أَبِی مُلَیْکَۃَ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ عَبَّاسٍ: أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ-خَرَجَ مِنَ الْخَلاَئِ فَقُدِّمَ إِلَیْہِ طَعَامٌ فَقَالُوا:أَلاَ نَأْتِیکَ بِوَضُوئِ؟ فَقَالَ: ((إِنَّمَا أُمِرْتُ بِالْوُضُوئِ إِذَا قُمْتُ إِلَی الصَّلاَۃِ ))۔

[صحیح۔ أخرجہ ابو داؤد ۳۷۶]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৯০
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ وضو کے لیے بسم اللہ پڑھنا
(١٩١) حضرت انس بن مالک (رض) سے روایت ہے کہ صحابہ کرام (رض) نے پانی تلاش کیا تو انھیں پانی نہ ملا۔ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : یہاں آؤ ! میں نے نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو دیکھا کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے پانی والے برتن میں اپنا ہاتھ رکھا، پھر فرمایا : ” بسم اللہ پڑھ کر وضو کرو “۔ راوی کہتا ہے کہ میں نے دیکھا پانی آپ کی انگلیوں کے درمیان سے نکل رہا ہے، لوگ وضو کرتے رہے یہاں تک آخری شخص نے وضو کرلیا۔ حضرت ثابت (رض) نے حضرت انس (رض) سے پوچھا : تم اس وقت کتنے تھے ؟ انھوں نے فرمایا : تقریباً ستر تھے۔ یہ حدیث بسم اللہ کے پڑھنے کے بارے میں سب سے زیادہ صحیح ہے۔
(۱۹۱) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحُسَیْنِ: عَلِیُّ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ بِشْرَانَ الْعَدْلُ بِبَغْدَادَ أَخْبَرَنَا أَبُو عَلِیٍّ: إِسْمَاعِیلُ بْنُ مُحَمَّدٍ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مَنْصُورٍ الرَّمَادِیُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ حَدَّثَنَا مَعْمَرٌ عَنْ ثَابِتٍ وَقَتَادَۃَ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ قَالَ: نَظَرَ أَصْحَابُ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ-وَضُوئً ا فَلَمْ یَجِدُوا قَالَ فَقَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ-: ((ہَا ہُنَا)) فَرَأَیْتُ النَّبِیَّ -ﷺ-وَضَعَ یَدَہُ فِی الإِنَائِ الَّذِی فِیہِ الْمَائُ ، ثُمَّ قَالَ: ((تَوَضَّئُوا بِسْمِ اللَّہِ)) قَالَ: فَرَأَیْتُ الْمَائَ یَفُورُ مِنْ بَیْنِ أَصَابِعِہِ ، وَالْقَوْمُ یَتَوَضَّئُونَ حَتَّی تَوَضَّئُوا عَنْ آخِرِہِمْ۔قَالَ ثَابِتٌ فَقُلْتُ لأَنَسٍ: تُرَاہُمْ کَمْ کَانُوا؟ قَالَ: کَانُوا نَحْوًا مِنْ سَبْعِینَ رَجُلاً۔ ہَذَا أَصَحُّ مَا فِی التَّسْمِیَۃِ۔

[صحیح۔ أخرجہ النسائی ۷۸]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৯১
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ وضو کے لیے بسم اللہ پڑھنا
(١٩٢) حضرت ابوسعید خدری (رض) اپنے دادا سے نقل فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : ” اس شخص کی نماز نہیں ہوتی جس نے وضو نہ کیا اور اس شخص کا وضو نہیں ہوتا جس نے اللہ کا نام نہ لیا۔ “
(۱۹۲) فَأَمَّا مَا أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ: مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَلِیِّ بْنِ عَفَّانَ حَدَّثَنَا زَیْدُ بْنُ الْحُباب حَدَّثَنَا کَثِیرُ بْنُ زَیْدٍ عَنْ رُبَیْحِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِی سَعِیدٍ الْخُدْرِیِّ عَنْ أَبِیہِ عَنْ جَدِّہِ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ-: ((لاَ صَلاَۃَ لِمَنْ لاَ وُضُوئَ لَہُ ، وَلاَ وُضُوئَ لِمَنْ لَمْ یَذْکُرِ اسْمَ اللَّہِ عَلَیْہِ))۔ [حسن لغیرہٖ۔ أخرجہ ابوداؤد ۱۰۱]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৯২
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ وضو کے لیے بسم اللہ پڑھنا
(١٩٣) رباح بن عبد الرحمن بن ابی سفیان بن حویطب کہتے ہیں کہ مجھ کو میری دادی نے بیان کیا اور اس نے اپنے والد سے سنا کہ میں نے رسول اللہ کو فرماتے ہوئے سنا : ” اس شخص کی نماز نہیں ہوتی جس نے وضو نہیں کیا اور اس شخص کا وضو نہیں ہوتا جس نے بسم اللہ نہیں پڑھی اور جو مجھ پر ایمان نہیں لایا وہ اللہ پر بھی ایمان نہیں لایا اور جو انصار سے محبت نہیں کرتا وہ بھی مجھ پر ایمان نہیں لایا۔ “
(۱۹۳) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ:مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَاقَ الصَّغَانِیُّ حَدَّثَنَا عَفَّانُ حَدَّثَنَا وُہَیْبٌ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ حَرْمَلَۃَ أَنَّہُ سَمِعَ أَبَا ثِفَالٍ یُحَدِّثُ قَالَ سَمِعْتُ رَبَاحَ بْنَ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِی سُفْیَانَ بْنِ حُوَیْطِبٍ یَقُولُ حَدَّثَتْنِی جَدَّتِی أَنَّہَا سَمِعَتْ أَبَاہَا یَقُولُ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ-یَقُولُ: ((لاَ صَلاَۃَ لِمَنْ لاَ وُضُوئَ لَہُ ، وَلاَ وُضُوئَ لِمَنْ لَمْ یَذْکُرِ اسْمَ اللَّہِ عَلَیْہِ ، وَلاَ یُؤْمِنُ بِاللَّہِ مَنْ لاَ یُؤْمِنُ بِی ، وَلاَ یُؤْمِنُ بِی مَنْ لاَ یُحِبُّ الأَنْصَارَ))۔ [حسن لغیرہٖ]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৯৩
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ وضو کے لیے بسم اللہ پڑھنا
(١٩٤) رباح بن عبدالرحمن بن ابوسفیان حویطب کی دادی نے اپنے والد سے روایت کیا ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : ” اس شخص کی نماز نہیں ہوتی جس نے وضو نہیں کیا اور اس شخص کا وضو نہیں ہوتا جس نے بسم اللہ نہیں پڑھی اور جو انصار سے محبت نہیں کرتا وہ مجھ پر بھی ایمان نہیں لایا۔ “
(۱۹۴) وَأَخْبَرَنَا أَبُو سَعِیدٍ: یَحْیَی بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ یَحْیَی بْنِ زَکَرِیَّا الْمِہْرَجِانِیُّ بِنَیْسَابُورَ أَخْبَرَنَا أَبُو بَحْرٍ: مُحَمَّدُ بْنُ الْحَسَنِ بْنِ کَوْثَرٍ الْبَرْبَہَارِیُّ بِبَغْدَادَ حَدَّثَنَا بِشْرُ بْنُ مُوسَی حَدَّثَنَا الْحُمَیْدِیُّ حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِی فُدَیْکٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ حَرْمَلَۃَ عَنْ أَبِی ثِفَالٍ الْمُرِّیِّ عَنْ رَبَاحِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِی سُفْیَانَ بْنِ حُوَیْطِبٍ قَالَ حَدَّثَتْنِی جَدَّتِی عَنْ أَبِیہَا أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ-قَالَ: ((لاَ صَلاَۃَ لِمَنْ لاَ وُضُوئَ لَہُ ، وَلاَ وُضُوئَ لِمَنْ لَمْ یَذْکُرِ اسْمَ اللَّہِ عَلَیْہِ ، وَلاَ یُؤْمِنُ بِی مَنْ لاَ یُحِبَّ الأَنْصَارَ))۔

أَبُو ثِفَالٍ الْمُرِّیِّ یُقَالَ اسْمُہُ ثُمَامَۃُ بْنُ وَائِلٍ ، وَقِیلَ ثُمَامَۃُ بْنُ حُصَیْنٍ ، وَجَدَّۃُ رَبَاحٍ ہِیَ أَسْمَائُ بِنْتُ سَعِیدِ بْنِ زَیْدِ بْنِ عَمْرِو بْنِ نُفَیْلٍ۔ [حسن لغیرہٖ]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৯৪
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ وضو کے لیے بسم اللہ پڑھنا
(١٩٥) سیدنا ابوہریرہ (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : ” اس شخص کی نماز نہیں ہوتی جس نے وضو نہیں کیا اور اس شخص کا وضو نہیں ہوتا جس نے بسم اللہ نہ پڑھی۔ “

(ب) امام احمد بن حنبل (رح) سے وضو سے پہلے بسم اللہ پڑھنے کے متعلق سوال کیا گیا تو انھوں نے فرمایا : میرے علم کے مطابق ایسی کوئی حدیث ثابت نہیں جو کثیر بن زید عن ربیح ہے۔ ربیح غیر معروف شخص ہے۔

(ج) امام ترمذی (رح) امام بخاری (رح) سے نقل کرتے ہیں کہ امام بخاری (رح) نے فرمایا : میرے نزدیک اس باب میں رباح بن عبدالرحمن والی حدیث سے زیادہ اچھی کوئی روایت نہیں۔

(د) ابوبکر بن حویطب نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے مرسل روایت فرماتے ہیں۔

(ر) شیخ کہتے ہیں : ابو ثقال غیر معروف ہے۔

(س) امام بخاری (رح) کہتے ہیں کہ لیثی والی سند جو سیدنا ابوہریرہ (رض) سے بسم اللہ کے بارے میں ہے۔ اس میں مسلمہ کا حضرت ابوہریرہ سے، یعقوب کا اپنے باپ سے سماع ثابت نہیں۔
(۱۹۵) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا جَعْفَرُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ نُصَیْرٍ الْخُلْدِیُّ حَدَّثَنَا مُوسَی بْنُ ہَارُونَ الْبَزَّازُ حَدَّثَنَا قُتَیْبَۃُ بْنُ سَعِیدٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مُوسَی الْمَخْزُومِیُّ عَنْ یَعْقُوبَ بْنِ سَلَمَۃَ عَنْ أَبِیہِ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ-: ((لاَ صَلاَۃَ لِمَنْ لاَ وُضُوئَ لَہُ ، وَلاَ وُضُوئَ لِمَنْ لَمْ یَذْکُرِ اسْمَ اللَّہِ عَلَیْہِ))۔

(ج) وَأَخْبَرَنَا أَبُو سَعْدٍ:أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدٍ الْمَالِینِیُّ حَدَّثَنَا أَبُو أَحْمَدَ بْنُ عَدِیٍّ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ حَفْصٍ السَّعْدِیُّ قَالَ:سُئِلَ أَحْمَدُ بْنُ حَنْبَلٍ یَعْنِی وَہُوَ حَاضِرٌ عَنِ التَّسْمِیَۃِ فِی الْوُضُوئِ فَقَالَ: لاَ أَعْلَمُ فِیہِ حَدِیثًا ثَابِتًا أَقْوَی شَیْئٍ فِیہِ حَدِیثُ کَثِیرِ بْنِ زَیْدٍ عَنْ رُبَیْحٍ ، وَرُبَیْحٌ رَجُلٌ لَیْسَ بِمَعْرُوفٍ۔

وَبَلَغَنِی عَنْ أَبِی عِیسَی التِّرِمِذِیِّ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْمَاعِیلَ الْبُخَارِیِّ أَنَّہُ قَالَ: لَیْسَ فِی ہَذَا الْباب حَدِیثٌ أَحْسَنَ عِنْدِی مِنْ حَدِیثِ رَبَاحِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ۔

(ت) قَالَ أَبُو عِیسَی:وَرُوِیَ ہَذَا الْحَدِیثُ عَنْ حَمَّادِ بْنِ سَلَمَۃَ عَنْ صَدَقَۃَ مَوْلَی ابْنِ الزُّبَیْرِ عَنْ أَبِی ثَفَالٍ عَنْ أَبِی بَکْرِ بْنِ حُوَیْطِبٍ عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ-وَہُوَ حَدِیثٌ مُرْسَلٌ۔

(ج) قَالَ الشَّیْخُ: وَأَبُو ثِفَالٍ لَیْسَ بِالْمَعْرُوفِ۔

وَأَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ الْفَارِسِیُّ أَخْبَرَنَا إِبْرَاہِیمُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سُلَیْمَانَ بْنِ فَارِسٍ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْمَاعِیلَ الْبُخَارِیِّ قَالَ: سَلَمَۃُ اللَّیْثِیُّ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ یَعْنِی فِی التَّسْمِیَۃِ: لاَ یُعْرَفُ لِسَلَمَۃَ سَمَاعٌ مِنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ وَلاَ لِیَعْقُوبَ مِنْ أَبِیہِ۔ [حسن لغیرہٖ]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৯৫
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ وضو کے لیے بسم اللہ پڑھنا
(١٩٦) سیدنا ابوہریرہ (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : ” جس نے بسم اللہ نہیں پڑھی اس کا وضو نہیں ہوا اور جس کا وضو نہیں ہوا اس کی نماز نہیں ہوئی۔

(ب) یحییٰ بن معین کہتے ہیں کہ یحییٰ بن ابوکثیر کی ابوسلمہ سے صرف اسی سند سے منقول روایت ہے۔

(ج) ایوب بن نجار فرماتے ہیں : میں نے یحییٰ بن ابوکثیر سے صرف ایک حدیث سنی ہے، یعنی آدم (علیہ السلام) اور موسیٰ (علیہ السلام) کی ملاقات کا قصہ۔

(د) یحییٰ بن معین کہتے ہیں کہ یہ روایت منقطع ہے۔
(۱۹۶) وَقَدْ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ: أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدٍ الْفَقِیہُ أَخْبَرَنَا عَلِیُّ بْنُ عُمَرَ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا ابْنُ صَاعِدٍ حَدَّثَنَا مَحْمُودُ بْنُ مُحَمَّدٍ أَبُو یَزِیدَ الظَّفَرِیُّ حَدَّثَنَا أَیُّوبُ بْنُ النَّجَّارِ عَنْ یَحْیَی بْنِ أَبِی کَثِیرٍ عَنْ أَبِی سَلَمَۃَ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ-: ((مَا تَوَضَّأَ مَنْ لَمْ یَذْکُرِ اسْمَ اللَّہِ عَلَیْہِ ، وَمَا صَلَّی مَنْ لَمْ یَتَوَضَّأْ))۔

وَہَذَا الْحَدِیثُ لاَ یُعْرَفُ مِنْ حَدِیثِ یَحْیَی بْنِ أَبِی کَثِیرٍ عَنْ أَبِی سَلَمَۃَ إِلاَّ مِنْ ہَذَا الْوَجْہِ۔

(ج) وَکَانَ أَیُّوبُ بْنُ النَّجَّارِ یَقُولُ: لَمْ أَسْمَعْ مِنْ یَحْیَی بْنِ أَبِی کَثِیرٍ إِلاَّ حَدِیثًا وَاحِدًا حَدِیثُ: الْتَقَی آدَمُ وَمُوسَی ۔ذَکَرَہُ یَحْیَی بْنُ مَعِینٍ فِیمَا رَوَاہُ عَنْہُ ابْنُ أَبِی مَرْیَمَ۔فَکَانَ حَدِیثُہُ ہَذَا مُنْقَطِعًا وَاللَّہُ أَعْلَمُ۔

[حسن لغیرہٖ۔ أخرجہ الدارقطنی ۱/۷۱]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৯৬
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ وضو کے لیے بسم اللہ پڑھنا
(١٩٧) سیدنا رفاعہ بن رافع (رض) رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی خدمت میں بیٹھے ہوئے تھے۔۔۔ انھوں نے آدمی کی نماز والی حدیث بیان کی کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : ” تم میں سے کسی کی نماز اس وقت تک مکمل نہیں ہوتی جب تک مکمل وضو نہ کرلے جس طرح اس کو اللہ نے حکم دیا ہے، یعنی (پہلے) اپنے چہرے کو دھوئے اور اپنے ہاتھوں کو کہنیوں تک دھوئے، پھر اپنے سر کا مسح کرے اور اپنے پاؤں کو ٹخنوں تک دھوئے۔ “
(۱۹۷) وَقَدْ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا عَلِیُّ بْنُ حَمْشَاذٍ الْعَدْلُ حَدَّثَنَا عَلِیُّ بْنُ عَبْدِ الْعَزِیزِ حَدَّثَنَا الْحَجَّاجُ بْنُ الْمِنْہَالِ حَدَّثَنَا ہَمَّامٌ حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ أَبِی طَلْحَۃَ حَدَّثَنَا عَلِیُّ بْنُ یَحْیَی بْنِ خَلاَّدٍ عَنْ أَبِیہِ عَنْ عَمِّہِ رِفَاعَۃَ بْنِ رَافِعٍ:أَنَّہُ کَانَ جَالِسًا عِنْدَ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ-فَذَکَرَ الْحَدِیثَ فِی صَلاَۃِ الرَّجُلِ فَقَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ-: ((إِنَّہَا لاَ تَتِمُّ صَلاَۃُ أَحَدِکُمْ حَتَّی یُسْبِغَ الْوُضُوئَ کَمَا أَمَرَہُ اللَّہُ بِہِ ، یَغْسِلُ وَجْہَہُ وَیَدَیْہِ إِلَی الْمِرْفَقَیْنِ ، وَیَمْسَحُ رَأْسَہُ وَرِجْلَیْہِ إِلَی الْکَعْبَیْنِ))۔وَذَکَرَ الْحَدِیثَ۔

(ق) احْتَجَّ أَصْحَابُنَا بِہَذَا الْحَدِیثِ فِی نَفْیِ وُجُوبِ التَّسْمِیَۃِ۔ [صحیح۔ أخرجہ ابو داؤد ۸۵۸]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৯৭
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ وضو کے لیے بسم اللہ پڑھنا
(١٩٨) سیدنا عبداللہ بن مسعود (رض) فرماتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو فرماتے ہوئے سنا : جب تم میں سے کوئی وضو کرے پھر اللہ کا نام لے تو اس کا سارا جسم پاک ہوجاتا ہے اور اگر کوئی وضو کرتے ہوئے اللہ کا نام نہیں لیتا تو وہ پاک نہیں ہوتا۔ صرف اس پر پانی گزر جاتا ہے اور جب تم سے کوئی اپنی طہارت سے فارغ ہو تو وہ گواہی دے کہ اللہ کے علاوہ کوئی معبود برحق نہیں اور محمد (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اس کے بندے اور رسول ہیں، پھر مجھ پر درود پڑھے۔ جب ایسا کرے گا تو اس کے لیے رحمت کے دروازے کھول دیے جائیں گے۔

(ب) شیخ فرماتے ہیں : یہ روایت ضعیف ہے، میرے علم کے مطابق یحییٰ بن ہاشم نے ہی اعمش سے روایت کیا ہے۔

(ج) یحییٰ بن ہاشم متروک الحدیث ہے۔

(د) سیدنا ابن عمر (رض) سے منقول روایت ایک دوسری سند کے ساتھ بھی منقول ہے۔
(۱۹۸) وَبِمَا أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مُوسَی بْنِ الْفَضْلِ بْنِ شَاذَانَ أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ: مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مِہْرَانَ الأَصْبَہَانِیُّ حَدَّثَنَا أَبُو زَکَرِیَّا ہُوَ یَحْیَی بْنُ ہَاشِمٍ السِّمْسَارُ حَدَّثَنَا الأَعْمَشُ عَنْ شَقِیقِ بْنِ سَلَمَۃَ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ مَسْعُودٍ قَالَ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ-یَقُولُ: ((إِذَا تَطَہَّرَ أَحَدُکُمْ فَلْیَذْکُرِ اسْمَ اللَّہِ فَإِنَّہُ یَطْہُرُ جَسَدُہُ کُلُّہُ ، فَإِنْ لَمْ یَذْکُرْ أَحَدُکُمْ اسْمَ اللَّہِ عَلَی طَہُورِہِ لَمْ یَطْہُرْ إِلاَّ مَا مَرَّ عَلَیْہِ الْمَائُ ، فَإِذَا فَرَغَ أَحَدُکُمْ مِنْ طُہُورِہِ فَلْیَشْہَدْ أَنْ لاَ إِلَہَ إِلاَّ اللَّہُ وَأَنَّ مُحَمَّدًا عَبْدُہُ وَرَسُولُہُ ثُمَّ لِیُصَلِّ عَلَیَّ ، فَإِذَا قَالَ ذَلِکَ فُتِحَتْ لَہُ أَبْوَابُ الرَّحْمَۃِ))

وَہَذَا ضَعِیفٌ لاَ أَعْلَمُہُ رَوَاہُ عَنِ الأَعْمَشِ غَیْرُ یَحْیَی بْنِ ہَاشِمٍ۔ (ج)وَیَحْیَی بْنُ ہَاشِمٍ مَتْرُوکُ الْحَدِیثِ۔

وَقَدْ رُوِیَ عَنِ ابْنِ عُمَرَ مِنْ وَجْہٍ آخَرَ۔ [موضوع۔ أخرجہ الدار قطنی ۱/۷۳]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৯৮
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ وضو کے لیے بسم اللہ پڑھنا
(١٩٩) سیدنا ابن عمر (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ نے فرمایا : ” جو شخص وضو کرے اور وضو پر اللہ کا نام لے، یعنی بسم اللہ پڑھے تو یہ وضو اس کے جسم کے لیے (مکمل) پاکیزگی ہوگی اور جس نے وضو کیا، لیکن اللہ کا نام نہ لیا، یعنی بسم اللہ نہ پڑھی تو یہ وضو صرف اس کے اعضا کے لیے پاکیزگی کا باعث ہوگا۔

(ب) یہ روایت بھی پچھلی روایت کی طرح ضعیف ہے۔

(ج) ابوبکر داہری محدثین کے نزدیک ناقابل اعتماد ہے۔

(ر) سیدنا ابوہریرہ (رض) سے ایک ضعیف سند سے یہ روایت مرفوعاً منقول ہے۔
(۱۹۹) أَخْبَرَنَاہُ أَبُو الْحَسَنِ: عَلِیُّ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ عَبْدَانَ أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ عُبَیْدٍ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ غَالِبٍ حَدَّثَنَا ہِشَامُ بْنُ بَہْرَامٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ حَکِیمٍ أَبُو بَکْرٍ عَنْ عَاصِمِ بْنِ مُحَمَّدٍ عَنْ نَافِعٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ-: ((مَنْ تَوَضَّأَ وَذَکَرَ اسْمَ اللَّہِ عَلَی وُضُوئِہِ کَانَ طُہُورًا لِجَسَدِہِ ، وَمَنْ تَوَضَّأَ وَلَمْ یَذْکُرِ اسْمَ اللَّہِ عَلَی وُضُوئِہِ کَانَ طُہُورًا لأَعْضَائِہِ ))

وَہَذَا أَیْضًا ضَعِیفٌ۔

(ج)أَبُو بَکْرٍ الدَّاہِرِیُّ غَیْرُ ثِقَۃٍ عِنْدَ أَہْلِ الْعِلْمِ بِالْحَدِیثِ۔

وَرُوِیَ مِنْ وَجْہٍ آخَرَ ضَعِیفٍ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ مَرْفُوعًا۔ [ضعیف۔ جدًا أخرجہ الدارقطنی ۱/۷۴]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৯৯
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ وضو کے لیے بسم اللہ پڑھنا
(٢٠٠) سیدنا ابوہریرہ (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : ” جس نے وضو کیا اور اللہ کا نام لیا تو اس کا سارا جسم پاک ہوجاتا ہے اور جس نے وضو کیا اور اللہ کا نام نہ لیا تو اس کی صرف وضو والی جگہ پاک ہوتی ہے۔ “
(۲۰۰) أَخْبَرَنَا الْفَقِیہُ أَبُو بَکْرٍ:أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدٍ الْحَارِثِیُّ أَخْبَرَنَا عَلِیُّ بْنُ عُمَرَ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مَخْلَدٍ حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرٍ: مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ الزُّہَیْرِیُّ حَدَّثَنَا مِرْدَاسُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ أَبِی بُرْدَۃَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَبَانَ عَنْ أَیُّوبَ بْنِ عَائِذٍ الطَّائِیِّ عَنْ مُجَاہِدٍ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ-: ((مَنْ تَوَضَّأَ وَذَکَرَ اسْمَ اللَّہِ تَطَہَّرَ جَسَدُہُ کُلُّہُ ، وَمَنْ تَوَضَّأَ وَلَمْ یَذْکُرِ اسْمَ اللَّہِ لَمْ یَتَطَہَّرْ إِلاَّ مَوْضِعُ الْوُضُوئِ))۔

[ضعیف۔ أخرجہ الدارقطنی ۱/۷۴]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২০০
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ہاتھوں کو برتن میں داخل کرنے سے پہلے دھونے کا بیان
(٢٠١) سیدنا ابوہریرہ (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : ” جب کوئی شخص اپنی نیند سے بیدار ہو تو اپنے ہاتھوں کو پانی میں ڈالنے سے پہلے اچھی طرح دھو لے، اس لیے کہ کوئی نہیں جانتا کہ اس کے ہاتھ نے رات کہاں گزاری ہے ! “

(ب) سیدنا ابوہریرہ (رض) سے یہی روایت بغیر تکرار کے بھی منقول ہے۔
(۲۰۱) أَخْبَرَنَا أَبُو زَکَرِیَّا بْنُ أَبِی إِسْحَاقَ الْمُزْکِّی أَخْبَرَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ:مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ أَخْبَرَنَا الرَّبِیعُ بْنُ سُلَیْمَانَ أَخْبَرَنَا الشَّافِعِیُّ أَخْبَرَنَا مَالِکٌ۔

وَأَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ:عَلِیُّ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ عَبْدَانَ الأَہْوَازِیُّ أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ عُبَیْدٍ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ إِسْحَاقَ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ یَعْنِی الْقَعْنَبِیَّ عَنْ مَالِکٍ عَنْ أَبِی الزِّنَادِ عَنِ الأَعْرَجِ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ-قَالَ: (( إِذَا اسْتَیْقَظَ أَحَدُکُمْ مِنْ نَوْمِہِ فَلْیَغْسِلْ یَدَہُ قَبْلَ أَنْ یُدْخِلَہَا فِی وَضُوئِہِ ، فَإِنَّ أَحَدَکُمْ لاَ یَدْرِی أَیْنَ بَاتَتْ یَدُہُ ))۔رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ یُوسُفَ عَنْ مَالِکٍ ، وَأَخْرَجَہُ مُسْلِمٌ مِنْ وَجْہٍ آخَرَ عَنْ أَبِی الزِّنَادِ۔

(ت) وَثَبَتَ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ سِیرِینَ وَہَمَّامِ بْنِ مُنَبِّہٍ وَعَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ یَعْقُوبَ وَثَابِتٍ مَوْلَی عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ زَیْدٍ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ-ہَذَا الْحَدِیثِ دُونَ ذِکْرِ التَّکْرَارِ۔ [صحیح۔ أخرجہ البخاری ۱۶۰]
tahqiq

তাহকীক: