কানযুল উম্মাল (উর্দু)

كنز العمال في سنن الأقوال و الأفعال

حج اور عمرۃ کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ

মোট হাদীস ১১৭০ টি

হাদীস নং: ১২৮৪১
حج اور عمرۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ محرم کا نکاح
12841 (مسند عمر (رض)) ابوغطفان بن طریف المری کہتے ہیں کہ ابوطریف نے حالت احرام میں ایک عورت سے شادی کی تو حضرت عمر بن خطاب (رض) نے ان کا نکاح توڑ دیا۔

مالک الشافعی، السنن للبیہقی
12841- "مسند عمر رضي الله عنه" عن أبي غطفان بن طريف المري أن أبا طريف تزوج امرأة وهو محرم فرد عمر بن الخطاب نكاحه. "مالك والشافعي ق".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১২৮৪২
حج اور عمرۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ محرم کا نکاح
12842 عثمان (رض) سے مروی ہے ، ارشاد فرمایا : محرم نہ نکاح کرسکتا ہے اور نہ اس کو اس کی ذات کے لیے پیغام نکاح دیا جاسکتا ہے اور نہ اس کو کسی اور کے لیے پیغام نکاح دیا جاسکتا ہے۔ مسند ابی یعلی
12842- عن عثمان قال: المحرم لا ينكح ولا يخطب على نفسه ولا على من سواه. "ع".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১২৮৪৩
حج اور عمرۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ محرم کا نکاح
12843 حضرت علی (رض) سے مروی ہے ، ارشاد فرمایا : جو آدمی حالت احرام میں شادی کرے گا ہم اس سے اس کی عورت چھین لیں گے اور اس کا نکاح برقرار نہ رکھیں گے۔ مسدد، السنن للبیہقی
12843- عن علي قال: أيما رجل تزوج وهو محرم انتزعنا منه امرأته ولم نجز نكاحه."مسدد ق".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১২৮৪৪
حج اور عمرۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ محرم کا نکاح
12844 حضرت علی (رض) سے مروی ہے، ارشاد فرمایا : جس نے حالت احرام میں شادی کی ہم اس سے اس کی عورت کو چھین لیں گے۔ الکامل لا بن عدی، السنن للبیہقی

کلام : روایت ضعیف ہے : ذخیرۃ الحفاظ 5214، الکامل لابن عدی۔
12844- عن علي قال: من تزوج وهو محرم نزعنا منه امرأته. "عد ق".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১২৮৪৫
حج اور عمرۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ محرم کا نکاح
12845 حضرت علی (رض) سے مروی ہے ارشاد فرمایا : محرم نکاح نہ کرے اور اگر نکاح کرے گا تو اس کا نکاح رد کردیا جائے گا (توڑ دیا جائے گا) ۔ السنن للبیہقی
12845- عن علي قال: لا ينكح المحرم وإن نكح رد نكاحه. "ق".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১২৮৪৬
حج اور عمرۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ کچھ احکام حج کے متعلق

فصل۔۔۔حج کی نیابت
12846 حضرت علی (رض) سے مروی ہے کہ قبیلہ خثعم کی ایک نوجوان عورت نے عرض کیا : یارسول اللہ ! میرا باپ بوڑھا آدمی ہے جو (چلنے پھرنے سے عاجز ہو کر) بیٹھ چکا ہے، اس کو وہ فریضہ لازم ہوچکا ہے جو اللہ نے اپنے بندوں پر حج کی صورت میں عائد کردیا ہے لیکن وہ اس کو ادا کرنے کی طاقت نہیں رکھتا تو کیا اس کی طرف سے میں اس کے حج کو ادا کرسکتی ہوں حضور (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : ہاں۔ الشافعی ، السنن للبیہقی
12846- عن علي أن امرأة من خثعم شابة قالت: يا رسول الله إن أبي شيخ كبير قد أقعد1 أدركته فريضة الله على عباده في الحج لا يستطيع أداءها فهل يجزئ عنه أن أؤديها عنه؟ قال: نعم. "الشافعي ق".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১২৮৪৭
حج اور عمرۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حج کی نیابت
12847 جعفر بن محمد سے مروی ہے کہ مجھے میرے والد نے بیان کیا کہ ایک آدمی حضرت علی (رض) کی خدمت میں حاضر ہوا اور عرض کیا میں بوڑھا ہوچکا ہوں اور ضعیف ہوچکا ہوں اور حج کرنے سے کمزور ہوچکا ہوں ؟ حضرت علی (رض) نے ارشاد فرمایا : اگر تو چاہے تو اپنی طرف سے کسی آدمی کو تیار کرکے بھیج سکتا ہے جو تیری طرف سے حج کرلے گا۔ ابن جریر
12847- عن جعفر بن محمد قال: حدثني أبي أن رجلا أتي عليا فقال: كبرت وضعفت وفرطت في الحج؟ قال: إن شئت جهزت رجلا يحج عنك. "ابن جرير".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১২৮৪৮
حج اور عمرۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حج کی نیابت
12848 بریدۃ (رض) سے مروی ہے کہ ایک عورت رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی خدمت میں حاضر ہوئی اور عرض کیا : یارسول اللہ ! میری ماں تو مرگئی اور وہ اسلام کا حج ادا نہیں کرسکی تو کیا میں اس کی طرف سے حج کرسکتی ہوں۔ حضور (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : ہاں تو اس کی طرف سے حج کرلے۔ ابن جریر
12848- عن بريدة قال: جاءت امرأة إلى رسول الله صلى الله عليه وسلم فقالت: يا رسول الله، إن أمي ماتت ولم تحج حجة الإسلام، أفأحج عنها؟ قال: نعم فحجي عنها. "ابن جرير".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১২৮৪৯
حج اور عمرۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حج کی نیابت
12849 بریدۃ (رض) سے مروی ہے کہ ایک عورت نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی خدمت میں حاضر ہوئی اور عرض کیا : یارسول اللہ ! میری ماں مرگئی ہے اور اس نے حج نہیں کیا تو کیا میں اس کی طرف سے حج کرسکتا ہوں ؟ حضور اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اس سے پوچھا : کیا اگر تیری ماں پر کسی کا قرض ہوتا اور تو اس کی طرف سے وہ قرض چکاتی تو کیا وہ ادا ہوجاتا ؟ اس نے عرض کیا : ضرور، تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : تب اللہ کا قرض زیادہ اچھی طرح ادا ہوسکتا ہے۔ ابن جریر
12849- عن بريدة أن امرأة أتت النبي صلى الله عليه وسلم فقالت: يا رسول الله إن أمي ماتت ولم تحج، فيجزئ أن أحج عنها؟ قال: أرأيت لو كان على أمك دين فقضيته أكان يجزئ عنها؟ قالت: نعم قال: فدين الله أحق أن يقضى. "ابن جرير".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১২৮৫০
حج اور عمرۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حج کی نیابت
12850 ابن عباس (رض) سے مروی ہے کہ مجھے حصین بن عوف نے بیان کیا، حصین کہتے ہیں میں نے عرض کیا : یارسول اللہ ! میرے والد نے حج پالیا تھا (اس پر حج فرض ہوچکا تھا) مگر وہ حج نہیں کرسکتا تھا مگر اس کو کوئی عذر پیش آجاتا تھا۔ حضور (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) تھوڑی دیر خاموش رہے پھر ارشاد فرمایا : تو اپنے باپ کی طرف سے حج کرلے۔ الحسن بن سفیان، ابن جریر، الکبیر للطبرانی، ابونعیم
12850- عن ابن عباس قال: حدثني الحصين بن عوف قال: قلت يا رسول الله إن أبي أدرك الحج ولا يستطيع أن يحج إلا معترضا؟ فصمت ساعة ثم قال: حج عن أبيك. "الحسن بن سفيان وابن جرير طب وأبو نعيم".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১২৮৫১
حج اور عمرۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حج کی نیابت
12851 عبداللہ بن عبیدۃ کے بھائی موسیٰ عبیدۃ، حصین بن عوف حعمی سے روایت کرتے ہیں کہ انھوں نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو عرض کیا میرے باپ بڑے بوڑھے اور ضعیف آدمی ہیں اور وہ اسلام کی شریعت کا علم رکھتے ہیں لیکن وہ اونٹ پر بیٹھ نہیں سکتے کیا میں ان کی طرف سے حج کرسکتا ہوں ؟ حضور (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے پوچھا : کیا خیال ہے اگر تیرے باپ پر کوئی قرض ہوتا تو تو اس کو ادا کرتا۔ انھوں نے عرض کیا : ضرور۔ حضور نے فرمایا : تب اللہ کا قرض زیادہ حقدار ہے کہ اس کو ادا کردیا جائے۔ چنانچہ پھر انھوں نے اپنے زندہ باپ کی طرف سے حج کیا۔

الکبیر للطبرانی، ابونعیم
12851- عن موسى بن عبيدة أخي عبد الله بن عبيدة عن حصين بن عوف الخثعمي أنه قال لرسول الله صلى الله عليه وسلم: إن أبي كبير ضعيف وقد علم شرائع الإسلام لا يستمسك على بعير، فأحج عنه؟ قال: أرأيت لو كان على أبيك دين أكنت قاضيا عنه؟ قال: نعم، قال: فدين الله أحق، قال: فحج عنه ابنه وهو حي. "طب وأبو نعيم".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১২৮৫২
حج اور عمرۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حج کی نیابت
12852 عبداللہ بن زبیر سے مروی ہے کہ قبیلہ خثعم کا ایک شخص رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی خدمت میں حاضر ہوا اور عرض کیا : یارسول اللہ ! میرے والد کو اسلام کا زمانہ مل گیا ہے اور وہ بوڑھے آدمی ہیں۔ سواری پر سوار ہونے کی طاقت نہیں رکھتے اور ان پر حج بھی فرض ہوچکا ہے کیا میں ان کی طرف سے حج کرسکتا ہوں ؟ حضور (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے پوچھا : تو اپنے والد کی اولاد میں سب سے بڑا ہے ؟ اس نے اثبات میں جواب دیا کہ جی ہاں۔ پھر آپ نے پوچھا : اگر تیرے باپ پر دین (قرض) ہوتا اور تو اس کو ادا کرتا تو کیا وہ ادا ہوجاتا ؟ اس نے عرض کیا : جی ہاں۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : تب تو ان کی طرف سے حج (بھی) کرسکتا ہے۔ ابن جریر

کلام : روایت محل کلام ہے : ضعیف النسائی 164
12852- عن عبد الله بن الزبير قال: جاء رجل من خثعم إلى النبي صلى الله عليه وسلم فقال: يا رسول الله إن أبي أدركه الإسلام وهو شيخ كبير لا يستطيع ركوب الرحل والحج مكتوب عليه، أفأحج عنه؟ قال: أنت أكبر ولده؟ قال: نعم، قال أرأيت لو كان على أبيك دين فقضيته أكان يجزئ؟ قال: نعم قال: فحج عنه. "ابن جرير".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১২৮৫৩
حج اور عمرۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حج کی نیابت
12853 یزید بن الاصم حضرت ابن عباس (رض) سے روایت کرتے ہیں کہ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس ایک آدمی حاضر ہوا اور عرض کیا : میرے والد نے حج نہیں کیا تو کیا میں ان کی طرف سے حج کرسکتا ہوں ؟ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : ہاں، اگر تو ان کے لیے خیر میں اضافہ نہیں کرسکتا تو ان کے لیے شر میں بھی اضافہ نہیں کرسکتا۔ ابن جریر
12853- عن يزيد بن الأصم عن ابن عباس قال: أتى النبي صلى الله عليه وسلم رجل فقال: إن أبي لم يحج، أفأحج عنه؟ قال: نعم إنك إن لم تزده خيرا لم تزده شرا. "ابن جرير".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১২৮৫৪
حج اور عمرۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حج کی نیابت
12854 سعید جبیر سے مروی ہے وہ حضرت ابن عباس (رض) سے روایت کرتے ہیں کہ ایک عورت نے نذر مانی کہ وہ حج کرے گی لیکن اس کا انتقال ہوگیا۔ تو اس کا بھائی حضور (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی خدمت میں حاضر ہوا اور آپ سے اس کے بارے میں سوال کیا۔ حضور (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : تیرا کیا خیال ہے، اگر تیری بہن پر قرض ہوتا تو تو اس کو ادا کرتا ؟ اس نے عرض کیا : جی ہاں۔ حضور (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : پس اللہ زیادہ حقدار ہے کہ (اس کا قرض) پورا دا کیا جائے۔

ابن جریر
12854- عن سعيد بن جبير عن ابن عباس أن امرأة نذرت أن تحج فماتت، فأتى أخوها النبي صلى الله عليه وسلم فسأله عن ذلك؟ فقال: أرأيت لو كان على أختك دين أكنت قاضيه؟ قال: نعم قال: فالله أحق بالوفاء. "ابن جرير".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১২৮৫৫
حج اور عمرۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حج کی نیابت
12855 عکرمہ (رح) حضرت ابن عباس (رض) سے روایت کرتے ہیں کہ قبیلہ حتعم کے ایک شخص نے عرض کیا : یارسول اللہ ! میرا والد بوڑھا آدمی ہے۔ اور وہ سواری پر جم کر نہیں بیٹھ سکتا کیا میں اس کی طرف سے حج کرسکتا ہوں ؟ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : ہاں۔ ابن جریر
12855- عن عكرمة عن ابن عباس أن رجلا من خثعم قال: يا رسول الله إن أبي شيخ كبير، وأنه لا يثبت على الرحل، أفأحج عنه؟ قال: نعم. "ابن جرير".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১২৮৫৬
حج اور عمرۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حج کی نیابت
12856 عکرمہ ابن عباس (رض) سے روایت کرتے ہیں کہ ایک آدمی نے عرض کیا : اے اللہ کے نبی ! میرے والد مرگئے اور حج نہیں کرسکے، کیا میں ان کی طرف سے حج کرلوں ؟ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے پوچھا : کیا خیال ہے اگر تیرے باپ پر قرض ہو تو کیا تو اس کو ادا کرے گا ؟ اس نے عرض کیا : جی ہاں ! تو حضور (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : پس اللہ کا حق۔ ادا کیے جانے کے لیے زیادہ حقدار ہے۔ ابن جریر
12856- عن عكرمة عن ابن عباس أن رجلا قال: يا نبي الله، إن أبي مات ولم يحج، أفأحج عنه؟ فقال النبي صلى الله عليه وسلم: أرأيت لو كان على أبيك دين أكنت قاضيه؟ قال: نعم، قال: فحق الله أحق. "ابن جرير".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১২৮৫৭
حج اور عمرۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حج کی نیابت
12857 سعید بن جبیر حضرت ابن عباس (رض) سے روایت کرتے ہیں کہ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس قبیلہ جہینہ کی ایک عورت عاضر ہوئی اور عرض کیا : یارسول اللہ ! میری ماں مرگئی اور حج نہ کرسکی تو کیا میں اس کی طرف سے حج کرسکتی ہوں ؟ حضور (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے پوچھا : اگر تیری ماں پر قرض ہوتا اور تو اس کو ادا کرتی تو کیا وہ ادا ہوجاتا ؟ اس نے عرض کیا جی ہاں۔ حضور (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : پس اللہ کا قرض زیادہ حقدار ہے کہ اس کو ادا کیا جائے۔ ابن جریر
12857- عن سعيد بن جبير عن ابن عباس قال: أتت النبي صلى الله عليه وسلم امرأة من جهينة فقالت: يا رسول الله إن أمي ماتت ولم تحج، أفأحج عنها؟ قال: أرأيت لو كان على أمك دين فقضيته أكان مجزئا عنها؟ قالت: نعم قال: فدين الله أحق أن يقضى. "ابن جرير".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১২৮৫৮
حج اور عمرۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حج کی نیابت
12858 حضرت عطاءؒ ابن عباس (رض) سے روایت کرتے ہیں کہ ایک آدمی نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی خدمت میں حاضر ہوا اور عرض کیا : میرا باپ بوڑھا آدمی ہے، اس نے حج نہیں کیا، کیا میں اس کی طرف سے حج کرسکتا ہوں، پوچھا : کیا اگر تیرے باپ پر قرض ہو اور تو اس کو ادا کرے تو کیا وہ اس کی طرف سے ادا ہوسکتا ہے ؟ اس نے عرض کیا : جی ہاں۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : جی ہاں تو پھر تو ان کی طرف سے حج کرلے۔ ابن جریر
12858- عن عطاء عن ابن عباس قال: أتى رجل النبي صلى الله عليه وسلم فقال: إن أبي شيخ كبير لم يحج أفأحج عنه؟ قال: فقال: لو كان على أبيك دين فقضيته عنه أكان يجزئ عنه؟ قال: نعم فحج عنه. "ابن جرير".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১২৮৫৯
حج اور عمرۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حج کی نیابت
12859 موسیٰ بن سلمۃ سے مروی ہے ، فرمایا میں نے ابن عباس (رض) سے عرض کیا : میں جہاد میں شرکت کرتا رہتا ہوں کیا میں اپنی ماں کی طرف سے کوئی غلام آزاد کرسکتا ہوں ؟ ابن عباس (رض) نے فرمایا : ایک عورت نے سنان بن عبداللہ الجہنی سے کہا کہ جاکر رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے سوال کرے کہ اس کی ماں مرگئی ہے اور وہ حج نہ کرسکی کیا وہ اس کی طرف سے حج کرسکتی ہے ؟ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : تیرا کیا خیال ہے اگر اس کی ماں پر قرض ہوتا تو وہ ادا کرتی تو ادا ہوجاتا ؟ اسنے عرض کیا : جی ہاں تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : پس وہ اپنی ماں کی طرف سے حج کرلے۔ ابن جریر
12859- عن موسى بن سلمة قال: قلت لابن عباس أكون في هذه المغازي فأعتق عن أمي أفيجزئ عنها؟ فقال ابن عباس: أمرت امرأة سنان بن عبد الله الجهني أن يسأل رسول الله صلى الله عليه وسلم عن أمها توفيت ولم تحج أفيجزئ عنها أن تحج عنها؟ فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم: أرأيت لو كان على أمها دين أكان يجزئ عنها؟ قال: نعم قال: فلتحج عن أمها. "ابن جرير".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১২৮৬০
حج اور عمرۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حج کی نیابت
12860 سلیمان بن یسار سے مروی ہے کہ حضرت عبداللہ بن عباس (رض) نے ان کو خبر دی کہ خثعم قبیلے کی ایک عورت نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے فتویٰ پوچھا جبکہ فضل بن عباس (رض) رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پیچھے سواری پر بیٹھے ہوئے تھے۔ اس نے عرض کیا : اللہ کا فریضہ حج میرے بوڑھے والد پر آچکا ہے لیکن وہ سواری پر ٹھہر نہیں سکتے ؟ کیا میں ان کی طرف سے حج کرسکتی ہوں ؟ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اس عورت کو ارشاد فرمایا : ہاں تو اپنے باپ کی طرف سے حج کرسکتی ہے پھر اس عورت سے پوچھا : اگر تیرے باپ پر قرض ہو اور تو اس کو ادا کرے تو تیرا کیا خیال ہے کہ وہ ادا ہوجائے گا ؟ عورت نے عرض کیا : کیوں نہیں، فرمایا : پس الل کا حق زیادہ حقدار ہے (ادا ہونے کے) ۔ ابن جریر
12860- عن سليمان بن يسار أن عبد الله بن عباس أخبره أن امرأة من خثعم استفت رسول الله صلى الله عليه وسلم، والفضل بن عباس رديف رسول الله صلى الله عليه وسلم، فقالت: يا رسول الله إن فريضة الله في الحج أدركت أبي شيخا كبيرا لا يستطيع أن يستوى على الراحلة فهل يقضى أن أحج عنه؟ فقال لها رسول الله صلى الله عليه وسلم: نعم، حجي عن أبيك أرأيت إن كان على أبيك دين فقضيته عنه ألا ترين أنك قد أديت عنه؟ قالت: بل قال: فحق الله أحق. "ابن جرير".
tahqiq

তাহকীক: