কানযুল উম্মাল (উর্দু)
كنز العمال في سنن الأقوال و الأفعال
حج اور عمرۃ کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ
মোট হাদীস ১১৭০ টি
হাদীস নং: ১২৮২১
حج اور عمرۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ الاحصار۔۔۔حج سے روکنے والے افعال
12821 مروان سے مروی ہے کہ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اس سال جس سال آپ کو (حج پر جانے سے مشرکین نے روک دیا تھا) ۔ یعنی چھ ہجری کو صلح حدیبیہ کے موقہ پر نکلے اور جب حدیبیہ تک پہنچے تو حل میں پریشان ہوگئے اور آپ کا مقصود حرم تھا (اور پھر مشرکین سے نزاع کے بعد) جب عہد نامہ لکھ لیا گیا اور اس سے فارغ ہوگئے تو یہ امر (مسلمان) لوگوں کو بہت شاق گزرا۔ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : اے لوگو ! اپنے جانور (یہیں) قربان کرلو اور سرمنڈا کر حلال ہوجاؤ، لیکن کوئی شخص بھی نہ اٹھا۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے پھر یہی ارشاد مبارک دہرایا پھر بھی کوئی شخص نہ اٹھا پھر آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے تیسری بار اپنا فرمان دہرایا تب بھی کوئی نہ اٹھا۔ پھر حضور اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) (ساتھ آئی ہوئیں ام المومنین) ام سلمہ (رض) کے پاس تشریف لے گئے اور فرمایا : آج جو لوگوں کی (رنج وغم کی) کیفیت ہے وہ میں نے (پہلے کبھی) نہیں دیکھی۔ حضرت ام سلمۃ (رض) نے عرض کیا : یارسول اللہ ! آپ خود جائیے اور اپنا ہدی کا جانور قربان کیجئے اور حل کروا کر حلال ہوجائیے۔ پھر لوگ ضرور (آپ کی اتباع میں یہ افعال کرکے) حلال ہوجائیں گے۔ چنانچہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ہدی کو نحر کیا، حلق کروایا اور حلال ہوگئے۔ پھر آپ کی اتباع میں اور لوگ بھی ایسا کرنے لگے رضی اللہ عنھم ورضوا عنہ۔ مصنف ابن ابی شیبہ۔
12821- عن مروان أن النبي صلى الله عليه وسلم خرج عام صدوه فلما انتهى إلى الحديبية اضطرب في الحل وكان مصلاه في الحرم فلما كتبوا القضية وفرغوا منها دخل الناس من ذلك أمر عظيم فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم: يا أيها الناس، انحروا واحلقوا وأحلوا فما قام رجل من الناس، ثم أعادها فما قام رجل من الناس، ثم أعادها فما قام أحد من الناس، ثم دخل على أم سلمة فقال: ما رأيت ما دخل على الناس فقالت: يا رسول الله، فاذهب فانحر هديك، واحلق وأحل فإن الناس سيحلون فنحر رسول الله صلى الله عليه وسلم وحلق وأحل. "ش".
তাহকীক:
হাদীস নং: ১২৮২২
حج اور عمرۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ محرم کے لیے مباح جائز امور کا بیان
12822 (مسند عمر (رض)) طارق بن شہاب سے مروی ہے ، فرمایا : ہم حالت احرام میں تھے، ہمیں ریت میں سانپ ملے، ہم نے ان کو قتل کرڈالا۔ پھر ہم حضرت عمر بن خطاب (رض) کے پاس حاضر ہوئے اور آپ (رض) سے ان کے بارے میں سوال کیا تو آپ (رض) نے ارشاد فرمایا : وہ دشمن ہیں، جہاں پاؤ ان کو قتل کردو۔ الجامع لعبدالرزاق، الازرقی
12822- "مسند عمر رضي الله عنه" عن طارق بن شهاب قال: أصبنا حيات بالرمل ونحن محرمون فقتلناهن، فقدمنا على عمر بن الخطاب، فسألناه فقال: هن عدو فاقتلوهن حيث وجدتموهن. "عب ش والأزرقي".
তাহকীক:
হাদীস নং: ১২৮২৩
حج اور عمرۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ محرم کے لیے مباح جائز امور کا بیان
12823 سوید بن غفلہ سے مروی ہے کہ ہم کو حضرت عمر بن خطاب (رض) نے سانپ بچھو بھڑ اور چوہے کو قتل کرنے کا حکم دیا (حالانکہ ہم حالت احرام میں تھے) ۔
الجامع لعبدالرزاق ، مصنف ابن ابی شیید، الازرقی
الجامع لعبدالرزاق ، مصنف ابن ابی شیید، الازرقی
12823- عن سويد بن غفلة قال: أمرنا عمر بن الخطاب بقتل الحية والعقرب والزنبور والفأرة ونحن محرمون. "عب ش والأزرقي".
তাহকীক:
হাদীস নং: ১২৮২৪
حج اور عمرۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ محرم کے لیے مباح جائز امور کا بیان
12824 عمیر بن الاسود سے مروی ہے فرمایا : میں نے حضرت عمر (رض) سے پوچھا : آپ خفین (موزوں) کے بارے میں کیا فرماتے ہیں کیا محرم ان کو پہن سکتا ہے ؟ حضرت عمر (رض) نے ارشاد فرمایا : یہ جوتے ہیں ان لوگوں کے لیے جن کے پاس جوتے نہیں (یعنی محرم ان کو پہن سکتا ہے) ۔
مصنف ابن ابی شیبہ
مصنف ابن ابی شیبہ
12824- عن عمير بن الأسود قال: سألت عمر قلت: ما تقول الخفين للمحرم؟ فقال: هما نعلا من لا نعل له. "ش".
তাহকীক:
হাদীস নং: ১২৮২৫
حج اور عمرۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ محرم کے لیے مباح جائز امور کا بیان
12825 حضرت عمر (رض) سے مروی ہے ارشاد فرمایا : اگر محرم (احرام میں) لپٹ جائے مصرف ایک ہاتھ نکال لے تو اس میں کوئی حرج نہیں ہے۔ مصنف ابن ابی شیبیہ
12825- عن عمر قال: لا تضره لو التحف به حتى يخرج إحدى يديه. "ش".
তাহকীক:
হাদীস নং: ১২৮২৬
حج اور عمرۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ محرم کے لیے مباح جائز امور کا بیان
12826 ربیعہ بن ابی عبداللہ الھد یر سے مروی ہے کہ انھوں نے حضرت عمر بن خطاب (رض) کو سقیہ مقام ضر دیکھا کہ آپ اپنے اونٹ سے جو کیچڑ میں تھا چیچڑیاں (جوئیں) اتار رہے ہیں حالانکہ آپ حالت احرام میں تھے۔ مالک، الشافعی ، السنن للبیہقی
ربیعہ ثقہ راوی ہیں۔ ابن حبان، تھذیبہ
ربیعہ ثقہ راوی ہیں۔ ابن حبان، تھذیبہ
12826- عن ربيعة بن أبي عبد الله الهدير أنه رأى عمر بن الخطاب يقرد بعيرا له في الطين بالسقيا وهو محرم. "مالك والشافعي هق".
তাহকীক:
হাদীস নং: ১২৮২৭
حج اور عمرۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ محرم کے لیے مباح جائز امور کا بیان
12827 ابن عباس (رض) سے مروی ہے ارشاد فرمایا : اکثر مجھے حضرت عمر بن خطاب (رض) ارشاد فرماتے آؤ پانی میں کو دیں اور دیکھیں کہ کس کا لمبا سانس ہے اور ہم حالت احرام میں ہوتے تھے۔
الشافعی، السنن للبیہقی
الشافعی، السنن للبیہقی
12827- عن ابن عباس قال: ربما قال لي عمر بن الخطاب: تعال أنا صلك في الماء أينا أطول نفسا ونحن محرمون. "الشافعي هق".
তাহকীক:
হাদীস নং: ১২৮২৮
حج اور عمرۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ محرم کے لیے مباح جائز امور کا بیان
12828 الو اشعثاء سے مروی ہے کہ میں نے حضرت ابن عمر (رض) سے سوال کیا کہ شکار کا گوشت حلال آدمی محرم کو ہدیہ میں پیش کرسکتا ہے ؟ انھوں نے فرمایا : حضرت عمر (رض) تو اس کو (حالت احرام میں) کھالیتے تھے۔ میں نے عرض کیا میں آپ سے سوال کررہا ہوں کہ آپ کھاتے ہیں یا نہیں ؟ حضرت ابن عمر (رض) نے پھر ارشاد فرمایا : عمر (رض) مجھ سے بہتر تھے۔ ابن عساکر
12828- عن أبي الشعثاء قال: سألت ابن عمر عن لحم الصيد يهديه الحلال للحرام قال: كان عمر يأكله فقلت: إنما أسألك عن نفسك أتأكله؟ فقال: كان عمر خيرا مني. "كر".
তাহকীক:
হাদীস নং: ১২৮২৯
حج اور عمرۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ محرم کے لیے مباح جائز امور کا بیان
12829 اسود (رح) سے مروی ہے کہ حضرت کعب (احبار (رح)) نے حضرت عمر (رض) عرض کیا کچھ لوگوں نے مجھ سے اس شکار کے گوشت کے بارے میں مسئلہ پوچھا جو محل کسی محرم کو ہدیہ میں دے تو کیا محرم اس کو کھا سکتا ہے یا نہیں ؟ حضرت عمر (رض) نے ان سے پوچھا : تم نے ان کو کیا فتویٰ دیا ؟ کعب (رح) نے عرض کیا : میں نے ان کو فتویٰ دیا کہ وہ اس کو کھا سکتے ہیں۔
حضرت عمر (رض) نے ارشاد فرمایا : اگر تم اس کے علاوہ کوئی اور فتویٰ دیتے تو فقیہ نہ ہوتے۔ ابن جریر
حضرت عمر (رض) نے ارشاد فرمایا : اگر تم اس کے علاوہ کوئی اور فتویٰ دیتے تو فقیہ نہ ہوتے۔ ابن جریر
12829- عن الأسود أن كعبا قال لعمر: إن ناسا استفتوني في لحم صيد أهدى محل لمحرم أيأكله؟ فما أفتيتهم؟ فقال: أفتيتهم أن يأكلوه، قال: لو أفتيتهم بغير ذلك لم تكن فقيها. "ابن جرير".
তাহকীক:
হাদীস নং: ১২৮৩০
حج اور عمرۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ محرم کے لیے مباح جائز امور کا بیان
12830 حضرت حسن (رض) سے مروی ہے کہ حضرت عمر اور حضرت ابو ہریرہ (رض) کوئی حرج نہیں سمجھتے تھے کہ اگر محرم کے لیے شکار نہ کیا جائے تو تب وہ اس کو کھا سکتا ہے (جبکہ کسی حلال آدمی نے شکار کیا ہو) ۔ ابن جریر
12830- عن الحسن أن عمر وأبا هريرة كانا لا يريان بأسا بأكل لحم الصيد إذا لم يصد له يعني للمحرم. "ابن جرير".
তাহকীক:
হাদীস নং: ১২৮৩১
حج اور عمرۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ محرم کے لیے مباح جائز امور کا بیان
12831 عطاء بن ابی رباح سے مروی ہے کہ حضرت عمر بن خطاب (رض) نے یعلی بن منیۃ کو جو کہ حضرت عمر بن خطاب (رض) کے سر پر پانی ڈال رہے تھے اور وہ غسل فرما رہے تھے ارشاد فرمایا : میرے سر پر پانی ڈالو (ڈالتے رہو) پانی اور کچھ زیادہ نہیں کرتا۔ سوائے گرد آلودگی کے ۔ مالک
12831- عن عطاء بن أبي رباح أن عمر بن الخطاب قال ليعلى بن منية وهو يصب على عمر ماء وهو يغتسل: اصبب على رأسي فلن يزيده الماء إلا شعثا1 "مالك".
তাহকীক:
হাদীস নং: ১২৮৩২
حج اور عمرۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ محرم کے لیے مباح جائز امور کا بیان
12832 حضرت ابوہریرہ (رض) سے مروی ہے کہ وہ ربذۃ میں تھے کہ ان کے پاس حالت احرام والے چھ لوگ گزرے ، انھوں نے شکار کے گوشت بارے میں سوال کیا کہ انھوں نے کچھ لوگ جو حالت احرام میں تھے کو گوشت کھاتے دیکھا تو کیا یہ حالت احرام والے ان کے ساتھ گوشت کھا سکتے ہیں ؟ حضرت ابوہریرہ (رض) نے ان کو کھانے کے متعلق فتویٰ دیا۔ حضرت ابوہریرہ (رض) فرماتے ہیں پھر میں حضرت عمر بن خطاب (رض) کے پاس حاضر ہوا اور ان سے اس کے بارے میں سوال کیا تو انھوں نے پوچھا : تم نے ان کو کیا فتویٰ دیا ؟ میں نے عرض کیا : میں نے ان کو کھانے کا مشورہ دیدیا۔ حضرت عمر (رض) نے ارشاد فرمایا : اگر تو اس کے علاوہ کوئی اور فتویٰ دیتا تو میں تمہیں تکلیف دینے والی مار مارتا۔
مالک ، السنن للبیہقی
مالک ، السنن للبیہقی
12832- عن أبي هريرة أنه مر به قوم محرمون بالربذة، فاستفتوه في لحم صيد وجدوا ناسا أحلة يأكلونه، فأفتاهم بأكله، ثم قال: قدمت على ابن الخطاب فسألته عن ذلك؟ فقال: بم أفتيتهم؟ قلت: أفتيتهم بأكله، فقال عمر: لو أفتيتهم بغير ذلك لأوجعتك. "مالك ق"
তাহকীক:
হাদীস নং: ১২৮৩৩
حج اور عمرۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ محرم کے لیے مباح جائز امور کا بیان
12833 عطاء یسار سے مروی ہے کہ کعب احبار (رح) شام سے ایک قافلے کے ساتھ تشریف لائے حتیٰ کہ جب وہ راستے میں پہنچے تو انھوں نے شکار کا گوشت پایا۔ حضرت کعب (رح) نے ان کو کھانے کا فتویٰ دیدیا۔ پھر جب یہ لوگ حضرت عمر بن خطاب (رض) کے پاس پہنچے تو ان کی خدمت میں یہ واقعہ عرض کیا۔ حضرت عمر (رض) نے پوچھا : تم لوگوں کو یہ فتویٰ کس نے دیا تھا ؟ لوگوں نے کہا : کعب نے۔ حضرت عمر (رض) نے ارشاد فرمایا : میں نے تم پر انہی کو امیر بنادیا جب تک کہ تم واپس پہنچو۔ پھر جب یہ لوگ (کسی اور) راستے میں تھے تو ان کے پاس ٹڈیوں کا غول گزرا حضرت کعب (رح) نے اپنے ساتھیوں کو فتویٰ دیا کہ وہ ان کو پکڑ سکتے ہیں اور کھاسکتے ہیں۔ پھر جب یہ لوگ حضرت عمر (رض) کے پاس پہنچے تو انھوں نے یہ واقعہ بھی ذکر کیا حضرت عمر (رض) نے حضرت کعب (رح) سے پوچھا : یہ فتوی دینے پر تمہیں کس چیز نے مجبور کیا ؟ کعب بولے : یہ سمندری شکار ہے، حضرت عمر (رض) نے پوچھا : تمہیں کیا معلوم ؟ کعب (رح) بولے : امیر المومنین ! قسم ہے اس ذات کی جس کے ہاتھ میں میری جان ہے یہ ٹڈیاں ایک مچھلی کی چھینک سے نکلتی ہیں اور مچھلی سال میں دو مرتبہ چھینکتی ہے۔ موطا امام مالک
12833- عن عطاء بن يسار أن كعب الأحبار أقبل من الشام في ركب حتى إذا كانوا ببعض الطريق وجدوا لحم صيد فأفتاهم كعب بأكله فلما قدموا على عمر بن الخطاب ذكروا ذلك له فقال: من أفتاكم بهذا؟ قالوا: كعب قال: فإني قد أمرته عليكم حتى ترجعوا، فلما كان ببعض الطريق صادفوا جرادا فأفتاهم كعب أن يأخذوه فيأكلوه فلما قدموا على عمر ذكروا له ذلك، فقال: ما حملك على أن تفتيهم بهذا؟ فقال كعب: هو من صيد البحر، فقال عمر: وما يدريك؟ فقال: يا أمير المؤمنين، والذي نفسي بيده، إن هو إلا نثرة حوت ينثره في كل عام مرتين. "مالك"
তাহকীক:
হাদীস নং: ১২৮৩৪
حج اور عمرۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ محرم کے لیے مباح جائز امور کا بیان
12834 حارث بن عبدالرحمن سے مروی ہے کہ ان ک وای سے شخص نے خبر دی جس نے حضرت عمر (رض) کو دیکھا کہ انھوں نے حضرت عمر (رض) کو عرفہ کے روز غسل کرتے دیکھا اور وہ تلبیہ بھی پڑھ رہے تھے۔
ابن ابی شیبہ
ابن ابی شیبہ
12834- عن الحارث بن عبد الرحمن أنه أخبره من رأي عمر يغتسل بعرفة وهو يلبي. "ش".
তাহকীক:
হাদীস নং: ১২৮৩৫
حج اور عمرۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ محرم کے لیے مباح جائز امور کا بیان
12835 (مسند عثمان (رض)) نبیہ بن وھب سے مروی ہے کہ ان کو آشوب چشم کی بیماری ہوگئی اور وہ حالت احرام میں تھے۔ انھوں نے سرمہ لگانے کا سوچا تو ابان بن عثمان نے ان کو روک دیا اور ان کو ایلوے کا لیپ آنکھوں پر کرنے کا مشورہ دیا اور ان کا خیال تھا کہ (ان کے والد) عثمان (رض) نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے متعلق بیان کیا تھا کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے بھی ایسا ہی فرمایا تھا۔
مسنداحمد ، الحمیدی، الدارمی ، البغوی، مسلم، ابن داؤد، الترمذی، ابوعوانہ، ابن حبان، السنن للبیہقی
مسنداحمد ، الحمیدی، الدارمی ، البغوی، مسلم، ابن داؤد، الترمذی، ابوعوانہ، ابن حبان، السنن للبیہقی
12835- "مسند عثمان رضي الله عنه" عن نبيه بن وهب أنه رمدت عينه وهو محرم فأراد أن يكحلها فنهاه أبان بن عثمان وأمره أن يضمدها بالصبر، وزعم أن عثمان أنه حدث عن رسول الله صلى الله عليه وسلم أنه فعل ذلك. "حم والحميدي والدارمي والبغوي م د ت وأبو عوانه حب ق".
তাহকীক:
হাদীস নং: ১২৮৩৬
حج اور عمرۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ محرم کے لیے مباح جائز امور کا بیان
12836 عن الطبرانی فی الصغیر حدثنا محمد بن جعفر بن سفیان بن الولید بن الرسان عن المعافی بن عمران عن جعفر بن برقان عن میمون بن مھران عن عمران بن ابان عن عثمان بن عفان۔
حضرت عثمان بن عفان (رض) فرماتے ہیں کہ محرم باغ میں داخل ہوسکتا ہے اور ریحان (خوشبو) سونگھ سکتا ہے۔
حضرت عثمان بن عفان (رض) فرماتے ہیں کہ محرم باغ میں داخل ہوسکتا ہے اور ریحان (خوشبو) سونگھ سکتا ہے۔
12836- عن الطبراني في الصغير حدثنا محمد بن جعفر بن سفيان بن الوليد بن الرسان عن المعافي بن عمران عن جعفر بن برقان2 عن ميمون بن مهران عن عمران بن أبان عن عثمان بن عفان في المحرم يدخل البستان ويشم الريحان.
তাহকীক:
হাদীস নং: ১২৮৩৭
حج اور عمرۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ محرم کے لیے مباح جائز امور کا بیان
12837 حضرت عثمان (رض) سے مروی ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے محرم کے بارے میں ارشاد فرمایا جب اس کی آنکھ کی تکلیف لاحق ہوجائے تو وہ ایلوے کا لیپ آنکھوں پر کرلے۔
ابن السنی و ابونعیم معافی الطب
ابن السنی و ابونعیم معافی الطب
12837- عن عثمان قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم في المحرم إذا اشتكى عينه يضمدها بالصبر. "ابن السني وأبو نعيم معا في الطب".
তাহকীক:
হাদীস নং: ১২৮৩৮
حج اور عمرۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ محرم کے لیے مباح جائز امور کا بیان
12838 ان وھب (رح) سے مروی ہے کہ عمر بن عبیداللہ بن معمر کو حالت احرام میں آنکھیں دکھنی آگئیں۔ ابان بن عثمان نے ان کو (سرمہ لگانے سے) منع کیا اور فرمایا کہ ایلوے اور مر (ایک کڑوی دوا) کا (آنکھوں کے اوپر) لیپ کریں ۔ نیز فرمایا کہ ہمیں حضرت عثمان (رض) نے نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے اس کے مثل روایت کیا ہے کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ایساہی فرمایا کرتے تھے۔
ابن السنی ، ابونعیم
ابن السنی ، ابونعیم
12838- عن ابن وهب أن عمر بن عبيد الله بن معمر، اشتكى عينه وهو محرم فنهاه أبان بن عثمان وأمره أن يضمدها بالصبر والمر قال: وحدثنا عثمان رضي الله عنه عن النبي صلى الله عليه وسلم بمثل ذلك أنه كان يقوله. "ابن السني وأبو نعيم".
তাহকীক:
হাদীস নং: ১২৮৩৯
حج اور عمرۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ محرم کے لیے مباح جائز امور کا بیان
12839 ابوجعفر سے مروی ہے کہ حضرت عمر (رض) نے حضرت عبداللہ بن جعفر (رض) کو دورنگ شدہ کپڑوں میں ملبوس دیکھا اور عبداللہ حالت احرام میں بھی تھے۔ حضرت عمر (رض) نے پوچھا : یہ کیا ہے ؟ حضرت عبداللہ نے عرض کیا : میرا خیال ہے کہ ہمیں کوئی سنت سکھانے والا نہیں ہے۔ چنانچہ حضرت عمر (رض) خاموش ہوگئے۔ الشافعی، ابن منیع، السنن للبیہقی
فائدہ : ابن جعفر (رض) کا مطلب تھا کہ ہمیں اس لباس میں کوئی دیکھ کر ہمیں تنبیہ کرے اور کوئی سنت بتانے والا آگے بڑھے۔
فائدہ : ابن جعفر (رض) کا مطلب تھا کہ ہمیں اس لباس میں کوئی دیکھ کر ہمیں تنبیہ کرے اور کوئی سنت بتانے والا آگے بڑھے۔
12839- عن أبي جعفر أن عمر أبصر على عبد الله بن جعفر ثوبين مصبوغين وهو محرم، فقال: ما هذا؟ فقال: على ما إخال2 أحدا يعلمنا السنة فسكت عمر. "الشافعي وابن منيع ق".
তাহকীক:
হাদীস নং: ১২৮৪০
حج اور عمرۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ محرم کے لیے مباح جائز امور کا بیان
12840 عکرمہ (رح) سے مروی ہے کہ حضرت عمر (رض) اور ابن عباس (رض) دونوں پانی میں غوطہ خوری کرتے تھے (اور ایک دوسرے کو ڈبوتے تھے) حالانکہ دونوں محرم تھے۔ سعید بن ابی عروۃ فی المناسک
12840- عن عكرمة أن عمر بن الخطاب وابن عباس كانا يتغاطان3 وهما محرمان. "سعيد بن أبي عروبة في المناسك".
তাহকীক: