কানযুল উম্মাল (উর্দু)

كنز العمال في سنن الأقوال و الأفعال

حج اور عمرۃ کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ

মোট হাদীস ১১৭০ টি

হাদীস নং: ১২২২১
حج اور عمرۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ نسک المراۃ۔۔۔عورت کا مناسک حج ادا کرنا
12221 عورتوں پر سر منڈانا ضروری نہیں بلکہ ان پر تو قصر یعنی بال تراشنا واجب ہے (عورتیں حلق نہیں کرینگی بلکہ بال قصر کریں گی) ۔ رواہ ابوداؤد عن ابن عباس (رض) ۔

کلام : حسن الآثر 244 ۔
12221- ليس على النساء حلق إنما على النساء التقصير. "د عن ابن عباس"
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১২২২২
حج اور عمرۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ النیابۃ۔۔۔حج کی ادائیگی میں نیابت کرنا
12222 اپنے والد کی طرف سے تم حج وعمرہ کرلو۔ رواہ ابوداؤد عن ابی رذین۔
12222- حج عن أبيك واعتمر. "د عن أبي رزين"
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১২২২৩
حج اور عمرۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ النیابۃ۔۔۔حج کی ادائیگی میں نیابت کرنا
12223 اپنے والد کی اولاد میں سب سے بڑے ہو لہٰذا تم اپنے والد کی جانب سے حج ادا کرلو۔

رواہ احمد فی مسندہ والنسائی عن ابن الزبیر (رض) ۔

کلام : روایت ضعیف ہے : ضعیف الجامع 1326، ضعیف النسائی 168 ۔
12223- أنت أكبر ولد أبيك فحج عنه. "حم ن عن ابن الزبير".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১২২২৪
حج اور عمرۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ الاشتراط والا ستثناء

حج کی ادائیگی میں شرط لگانا اور استثناء کرنا
12224 تم کہنا : لبیک اللھم لبیک، حاضر ہوں اے اللہ حاضر ہوں اور یہ شرط لگا لینا کہ ” اللھم محلی حیث تحسبنی “ جس جگہ آپ نے مجھے محبوس کیا وہی جگہ میرے حلال ہونے کی جگہ ہوگی، کیونکہ تم نے اپنے رب سے جو کچھ استثناء چاہا ہے تمہارے لیے وہی ہوگا (یعنی بیماری وغیرہ کے سبب روک دیاجاؤں) ۔
12224- قولي: لبيك اللهم لبيك، ومحلي من الأرض حيث تحبسني، فإن لك على ربك ما استثنيت. "ن د عن ابن عباس"
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১২২২৫
حج اور عمرۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ الاحصار
12225 جس شخص کا پاؤں ٹوٹ جائے یا وہ مریض ہوجائے یا وہ لنگڑا ہوجائے تو وہ حلال ہوگیا (یعنی اس کے لیے جائز ہے کہ وہ احرام کھول دے اور اپنے گھر واپس جائے) لیکن آئندہ سال اس پر واجب ہوگا۔ رواہ احمد فی مسندہ وابوداؤد والترمذی والنسائی وابن ماجہ والحاکم فی المستدرک عن الحجاج بن عمر بن خزیۃ (رض) ۔

نوٹ : احصار کے معنی لغت کے اعتبار سے تو ” روک لیا جانا “ ہیں، اور اصطلاح فقہ میں ” احرام باندھ لینے کے بعد حج یا عمرہ سے روکا جانا ” احصار “ کہلاتا ہے۔

اس کی کئی صورتیں ہیں :

1 ۔ کسی دشمن کا خوف 2 ۔ بیماری لاحق ہو 3 ۔ عورت کا محرم نہ رہے۔

4 ۔ خرچہ وغیرہ کم ہوجائے۔ 5 ۔ عورت پر عدت لازم ہوجائے۔

6 ۔ راستہ بھول جائے۔ 7 ۔ عورت کو اس کا شوہر منع کردے ، بشرطیکہ اس نے حج کا احرام شوہر کی اجازت کے بغیر باندھا ہو۔ 8 ۔ لونڈی یا غلام کو اس کا آقا منع کردے۔
12225- من كسر أو مرض أو عرج فقد حل وعليه حجة أخرى من قابل. "حم 4 ك عن الحجاج بن عمر بن غزية".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১২২২৬
حج اور عمرۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حج الصبی والا عرابی والعبد

بچے، بدوی (دیہاتی شخص) اور غلام کا حج
12226 بچے نے جب حج کیا تو وہ اس کا حج ہے، یہاں تک کہ وہ بچہ عقلمند (بالغ) ہوجائے اور جب وہ بچہ عقلمند ہوجائے تو اس پر دوسرا حج کرنا واجب ہے (عندو جو دا الشرائط) اور اگر کسی بدوی نے حج کیا تو وہ اس کے لیے حج ہے، لیکن اگر اس نے ہجرت کرلی تو اس پر ایک دوسرا حج کرنا واجب ہوگا۔ رواہ الحاکم فی المستدرک عن ابن عباس (رض) ، صحیح علی شرط الشیخین و وافقہ الذھبی۔
12226- إذا حج الصبي فهي له حجة حتى يعقل، وإذا عقل فعليه حجة أخرى، وإذا حج الأعرابي فهي له حجة، فإذا هاجر فعليه حجة أخرى. "ك عن ابن عباس"ٓ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১২২২৭
حج اور عمرۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حج الصبی والا عرابی والعبد

بچے، بدوی (دیہاتی شخص) اور غلام کا حج
12227 جس بچے نے حج کیا، پھر وہ حد بلوغت کو پہنچا تو اس پر ایک دوسرا حج کرنا واجب ہے، اور جس بدوی نے حج کیا، پھر اس نے ہجرت کرلی تو اس پر ایک دوسرا حج کرنا واجب ہے، اور جس غلام نے حج کیا، پھر وہ آزاد کردیا گیا تو اس پر ایک دوسرا حج کرنا واجب ہوگا۔ یعنی کیونکہ ان کا پہلا حج نفلی تھا لیکن دوسرا شرائط کی موجودگی میں واجب ہے، پہلا حج کافی نہ ہوگا۔

رواہ الخطیب فی التاریخ والضیاء عن ابن عباس (رض) ۔

کلام : حسن الآثر 222، ذخیرۃ الحفاظ 2264 ۔
12227- أيما صبي حج ثم بلغ الحنث فعليه أن يحج حجة أخرى، وأيما أعرابي حج ثم هاجر فعليه أن يحج حجة أخرى، وأيما عبد حج، ثم أعتق فعليه أن يحج حجة أخرى. "خط والضياء عن ابن عباس".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১২২২৮
حج اور عمرۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ متفرقات آخرت تعلق بمکۃ

دوسرے متفرق احکام جو مکہ سے متعلق ہیں
12228 مہاجرین کے لیے طواف صدر (یعنی طواف وداع) کے بعد مکہ میں تین دن قیام کی اجازت ہے۔ رواہ ابوداؤد و مسلم عن ابن الحضرمی۔
12228- للمهاجرين إقامة بعد الصدر ثلاثا. "د م عن ابن الحضرمي"
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১২২২৯
حج اور عمرۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ متفرقات آخرت تعلق بمکۃ

دوسرے متفرق احکام جو مکہ سے متعلق ہیں
12229: ۔۔ مہاجر طواف صدر کے بعد تین دن رہے۔ بخاری، ابن ماجہ، عن ابن الحضرمی (رض) ۔
12229- ثلاث للمهاجر بعد الصدر "خ هـ عن العلاء ابن الحضرمي".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১২২৩০
حج اور عمرۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ متفرقات آخرت تعلق بمکۃ

دوسرے متفرق احکام جو مکہ سے متعلق ہیں
12230: مہاجر مناسک حج کی ادائیگی سے فراغ کے بعد تین دن مکہ میں قیام کرسکتا ہے۔ (رواہ احمد فی مسندہ و مسلم والترمذی والنسائی عن العلاء بن الحضرمی)
12230- يمكث المهاجر بعد نسكه ثلاثا. "حم م ت ن عن العلاء بن الحضرمي".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১২২৩১
حج اور عمرۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ الاضاحی والھدایا وتکبیرات التشریق۔۔۔من الاکمال
12231 جس شخص نے اپنے مناسب حج میں کچھ تقدیم و تاخیر کرلی تو اس پر کوئی تاوان نہیں۔

رواہ البیہقی فی السنن عن ابن عباس (رض) ۔

کلام : ضعیف الجامع 5755 ۔
12231- من قدم من نسكه شيئا أو أخره؛ فلا شيء عليه. " هق عن ابن عباس".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১২২৩২
حج اور عمرۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ الاضاحی والھدایا وتکبیرات التشریق۔۔۔من الاکمال
12232 تم اپنے مناسک حج (مجھ سے) سیکھ لو، کیونکہ میں نہیں جانتا کہ اپنے اس حج کے بعد شاید کوئی حج کرسکوں گا۔ رواہ مسلم (رح) عن جابر (رض) ۔
12232- لتأخذوا مناسككم؛ فإني لا أدري لعلي لا أحج بعد حجتي هذه. "م عن جابر"
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১২২৩৩
حج اور عمرۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ الاضاحی والھدایا وتکبیرات التشریق۔۔۔من الاکمال
12233 قربانی ، تمہارے باپ حضرات ابراہیم (علیہ السلام) کی سنت ہے، (قربانی کے جانور کے) ہر بال کے بدلہ میں ایک نیکی ہے، اور ہر اونی بال کے بدلہ ایک نیکی ہے۔

رواہ الحاکم فی المستدرک عن زید بن ارقم (رض) ۔
12233- الأضاحي سنة أبيكم إبراهيم بكل شعرة حسنة، وبكل شعرة من الصوف حسنة. "ك عن زيد بن أرقم".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১২২৩৪
حج اور عمرۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ الاضاحی والھدایا وتکبیرات التشریق۔۔۔من الاکمال
12234 قربانی کرو اور اس کے ذریعہ سے اپنی جانوں کو پاک کرو، کیونکہ کوئی بھی مسلمان جب اپنی قربانی کے جانور کو (ذبح کے لئے) قبلہ رخ لٹاتا ہے تو قیامت کے دن اس کا خون، اس کے سینگ اور اس کا اون میزان عدل میں نیکیاں ہوں گے۔
12234- ضحوا وطيبوا بها أنفسكم فإنه ليس من مسلم يوجه أضحيته إلى القبلة إلا كان دمها وقرنها وصوفها حسنات محضرات في ميزانه يوم القيامة. "الديلمي عن عائشة".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১২২৩৫
حج اور عمرۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ الاضاحی والھدایا وتکبیرات التشریق۔۔۔من الاکمال
12235 اے فاطمہ ! اپنی قربانی کے جانور کی طرف کھڑی ہوجاؤ ، اور اس کی قربانی کے وقت حاضر رہو، کیونکہ اس کے خون کے پہلے قطرے ہی کے وقت ر وہ گناہ جو تم نے کیے ہیں معاف کردیئے جائیں گے۔ اور یہ دعا پڑھنا :

ان صلاتی ونسکی ومحیای ومماتی للہ رب العلمین لا شریک لہ وبذلک امرت وانا اول المسلمین۔

ترجمہ : بیشک میری نماز اور میری ہر ایک عبادت اور میرا جینا اور مرنا اللہ تعالیٰ کے لیے ہے جو تمام جہانوں کا پروردگار ہے، اس کا کوئی شریک نہیں ہے، اور مجھ کو یہی حکم دیا گیا ہے، اور میں سب فرمان برداروں میں سے پہلا فرمان بردار ہوں۔

کہا گیا : اے اللہ کے رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ! کیا یہ حکم آپ کے لیے اور آپ کے اہل بیت کے لیے خاص ہے ؟ تو رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا کہ : نہیں بلکہ یہ حکم ہمارے لیے بھی ہے اور تمام مسلمانوں کے لیے بھی عام ہے۔

رواہ الطبرانی فی الکبیر والحاکم فی المستدرک ” وتعقب “ والبیہقی عن عمران بن حصین (رض) ۔

کلام : بیہقی پر ذھبی (رح) نے نقد فرماتے ہوئے فرمایا راوی ابوحمزۃ بہت ہی ضعیف ہے اور اسماعیل لیس بذاک اعتبار کے قابل نہیں۔
12235- يا فاطمة، قومي إلى أضحيتك، فاشهديها، فإنه يغفر لك عند أول قطرة تقطر من دمها كل ذنب عملتيه، وقولي: إن صلاتي ونسكي ومحياي ومماتي لله رب العالمين لا شريك له وبذلك أمرت وأنا من المسلمين قيل: يا رسول الله، هذا لك ولأهل بيتك خاصة؟ قال: لا بل لنا وللمسلمين عامة. "طب ك وتعقب1 ق عن عمران بن حصين".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১২২৩৬
حج اور عمرۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ الاضاحی والھدایا وتکبیرات التشریق۔۔۔من الاکمال
12236 اے فاطمہ ! اپنی قربانی کے جانور کے پاس کھڑی ہوجاؤ اور (بوقت ذبح) اس کے پاس حاضر رہو، کیونکہ اس کے خون کے پہلے ہی قطرہ گرنے پر تمہارے گزشتہ تمام گناہ معاف ہوجائیں گے تو حضرت فاطمہ (رض) نے پوچھا کہ : اے اللہ کے رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ! کیا یہ حکم ہمارے لیے خاص ہے ؟ تو نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : کہ نہیں بلکہ ہمارے لیے بھی ہے اور تمام مسلمانوں کے لیے بھی عام ہے۔ رواہ الحاکم وتعقب عن ابی سعید (رض) ۔

کلام : امام ذھبی (رح) فرماتے ہیں مذکورہ روایت کی سند میں عطیہ راوی ” واہ “ بےکار ہے۔
12236- يا فاطمة قومي إلى أضحيتك فاشهديها، فإن لك بأول قطرة تقطر من دمها يغفر لك ما سلف من ذنوبك قالت: يا رسول الله هذا لنا خاصة قال: بل لنا وللمسلمين عامة. "ك وتعقب عن أبي سعيد"1
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১২২৩৭
حج اور عمرۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ الاضاحی والھدایا وتکبیرات التشریق۔۔۔من الاکمال
12237 اے فاطمہ ! کھڑی ہوجاؤ اور اپنی قربانی کے جانور کے پاس حاضر رہو، آگاہ رہو کہ اس کے خون کے پہلے ہی قطرہ گرنے پر تمہارا ہر گناہ معاف ہوجائے گا، قیامت کے دن وہ قربانی کا جانور اپنے گوشت اور خون کے ستر گنابڑھا کر لایا جائے گا تاکہ تمہارے ترازو میں تولا جائے۔ یہ حکم محمد (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی اولاد کے لیے بھی ہے اور تمام مسلمانوں کے لیے بھی عام ہے۔

رواہ البیہقی عن علی (رض) ۔
12237- يا فاطمة، قومي واشهدي أضحيتك، أما إن لك بأول قطرة تقطر من دمها مغفرة لكل ذنب، أما إنه يجاء بها يوم القيامة بلحومها ودمائها سبعين ضعفا حتى توضع في ميزانك هي لآل محمد والناس عامة. "ق عن علي".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১২২৩৮
حج اور عمرۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ الاضاحی والھدایا وتکبیرات التشریق۔۔۔من الاکمال
12238 صلہ رحمی کے لیے خرچ کرنا اللہ تعالیٰ کے نزدیک خون بہانے (قربانی کرنے ) سے بھی زیادہ عظیم ہے۔ رواہ الخطیب وابن عباس (رض) ۔

کلام : اس حدیث کے بارے میں کہا گیا ہے کہ یہ حدیث ” غریب “ ضعیف ہے۔
12238- النفقة بعد صلة الرحم أعظم عند الله من إهراقه الدم. "الخطيب وابن عباس وقال غريب".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১২২৩৯
حج اور عمرۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ الاضاحی والھدایا وتکبیرات التشریق۔۔۔من الاکمال
12239 جو نفقہ (خرچ) صلہ رحمی کے لیے ہو وہ، ایام نحر میں خون بہانے (قربانی کرنے) سے بھی زیادہ افضل اور اجر وثواب کے اعتبار سے بہت عظیم ہے۔ رواہ الدیلمی عن ابن عباس (رض) ۔
12239- ما من نفقة بعد صلة الرحم أفضل وأعظم أجرا من إهراق الدم أيام النحر. "الديلمي عن ابن عباس".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১২২৪০
حج اور عمرۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ الاضاحی والھدایا وتکبیرات التشریق۔۔۔من الاکمال
12240 ابن آدم کا اس آج کے دن (دسویں ذی الحجہ کو) سب سے افضل عمل خون بہانا (قربانی کرنا) ہے، البتہ اگر کہیں قطع رحمی پر صلہ رحمی کی گئی ہو تو وہ عمل اس سے بھی زیادہ افضل ہے۔

رواہ الطبرانی فی الکبیر عن ابن عباس (رض) ۔

کلام : ضعیف الجامع 8113، الضعیفۃ 525 ۔
12240- ما عمل ابن آدم في هذا اليوم أفضل من دم يهراق إلا أن يكون رحم مقطوعة توصل.

"طب عن ابن عباس".
tahqiq

তাহকীক: