কানযুল উম্মাল (উর্দু)

كنز العمال في سنن الأقوال و الأفعال

حج اور عمرۃ کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ

মোট হাদীস ১১৭০ টি

হাদীস নং: ১২২০১
حج اور عمرۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ قربانی کا گوشت کھانے اور اس کا ذخیرہ کرنے کے بیان میں
12201 بیشک میں نے تمہیں قربانی کا گوشت دن سے زیادہ کھانے سے منع کیا تھا تاکہ تم میں فراخی و کشادگی ہو، (اب ) اللہ تعالیٰ نے رزق میں وسعت عطا کردی ہے لہٰذا (قربانی کا گوشت) کھاؤ، (فقراء پر) صدقہ کرو اور ذخیرہ اندوزی کرو، کیونکہ یہ ایام کھانے پینے اور اللہ کا ذکر کرنے کے واسطے ہیں۔ رواہ احمد فی مسندہ وابن ماجہ والنسائی عن نبی شۃ (رض) ۔
12201- إني كنت نهيتكم عن لحوم الأضاحي فوق ثلاث، كيما تسعكم لقد جاء الله بالخير فكلوا وتصدقوا وادخروا، فإن هذه الأيام أيام أكل وشرب وذكر الله "حم هـ ن عن نبيشة".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১২২০২
حج اور عمرۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ قربانی کا گوشت کھانے اور اس کا ذخیرہ کرنے کے بیان میں
12202 میں نے تمہیں قربانی کا گوشت تین دنوں سے زیادہ کھانے سے منع کیا تھا، لہٰذا جس طرح چاہو (اب خود) کھاؤ، اور (دوسروں) کو کھلاؤ اور ذخیرہ کرکے رکھو، اور میں نے تمہیں یہ بات بھی بیان کی تھی کہ برتنوں یعنی دبا، مزفت، نقیر اور حنتم میں نبیذ نہ بناؤ، (اب) میں تمہیں کہتا ہوں کہ جس (برتن) میں تم چاہو نبیذ بنالو، اور ہر نشے دار چیز سے اجتناب برتو، اور میں نے تمہیں قبروں کی زیارت سے منع کیا تھا، (اب میں کہتا ہوں) لہٰذا جو شخص زیارت کرنا چاہے زیارت کرلے، اور فحش بات مت کرو۔

نوٹ : کدوکا گودا نکال کر برتن بنالیا جائے اس کو دبا کہتے ہیں، اور مزفت ایسے برتن کو کہتے ہیں جس پر تارکول لیپ دیا جائے اور اس کے مسامات بند کردیئے جائیں، اور نقیر اس برتن کو کہتے ہیں کہ درخت کے تنے کا گودا نکال کر اس کا برتن بنالیا جائے، اور حنتم سبز مٹکے کو کہتے ہیں۔

ان تمام برتنوں میں نبیذ بنانے سے اس لیے منع کیا گیا تھا کہ چونکہ ان برتنوں میں پہلے شراب بنائی جاتی تھی، تو ان کے استعمال پر قلبی میلان ہوتا۔ لیکن جب اسلام قلوب میں جاگزیں ہوگیا تو اس حکم کو منسوخ کردیا گیا۔
12202- إني كنت نهيتكم أن تأكلوا لحوم الأضاحي إلا ثلاثا، فكلوا وأطعموا وادخروا ما بدالكم، وذكرت لكم أن لا تنتبذوا2 في الظروف الدباء والمزفت والنقير والحنتم، انتبذوا فيما رأيتم، واجتنبوا كل مسكر ونهيتكم عن زيارة القبور، فمن أراد أن يزور فليزر ولا تقولوا هجرا. "ن عن بريدة"
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১২২০৩
حج اور عمرۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ قربانی کا گوشت کھانے اور اس کا ذخیرہ کرنے کے بیان میں
12203 ایام تشریق (یعنی 13, 12, 11, 10 ذی الحجہ) کھانے پینے کے اور اللہ کا ذکر کرنے کے دن ہیں۔ رواہ احمد والنسائی عن نبی شۃ (رض) ۔
12203- أيام التشريق أيام أكل وشرب وذكر الله. "حم ن عن نبيشة".

الحنتم: نهى رسول الله صلى الله عليه وسلم عن الحنتمة وهي الجرة.

الدباء: ونهى عن الدباء وهي القرعة.

النقير: ونهى عن النقير وهو أصل النخل ينقر نقرا أو ينسح نسحا.

المزفت: ونهى عن المزفت وهي المقير: أي المطلى بالقار أي الزفت.

وقوله في الظروف: جمع ظرف وهو الوعاء بدليل الحديث في الترمذي كتاب الأشربة باب ما جاء في الرخصة أن ينبذ في الظروف رقم [1869] : " إني كنت نهيتكم عن الظروف، وإن ظرفا لا يحل شيئا ولا يحرمه، وكل مسكر حرام".

هجرا: أي فحشا، يقال: أهجر في منطقه يهجر إهجارا إذا أفحش انتهى."5/245" النهاية. ب.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১২২০৪
حج اور عمرۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ الفرع الساوس

چھٹی فرع۔۔۔قربانی کے متفرق احکام کے بارے میں
12204 جس شخص نے اپنی قربانی میں کچھ تقدیم و تاخیر کی تو اس پر کوئی تاوان نہیں ہے۔

رواہ البیہقی فی السنن عن انس (رض) ۔

کلام : ضعیف الجامع 5755 ۔
12204- من قدم من نسكه شيئا أو أخره، فلا شيء عليه. "هق عن أنس".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১২২০৫
حج اور عمرۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ قربانی کے متفرق احکام کے بارے میں
12205 جس شخص نے اپنی قربانی کے جانور کی کھال فروخت کی تو اس کی قربانی نہیں ہوئی۔

رواہ الحاکم فی المستدرک والبیہقی فی السنن عن ابوہریرہ (رض) ۔
12205- من باع جلد أضحيته؟ فلا أضحية له. "ك هق عن أبي هريرة".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১২২০৬
حج اور عمرۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ قربانی کے متفرق احکام کے بارے میں
12206 اگر ہدی (راستے میں) تھک جائے کہ تمہیں اس کے مرنے کا ڈر ہونے لگے تو اس کو ذبح کردو پھر اس کی جوتی (جو بطور ہار اس کے گلے میں پڑی ہے) اس کو اس کے خون میں رنگ دو اور اس کے ذریعے اس کی گردن میں نشان لگادو، اور تم اور تمہارے ساتھیوں میں سے کوئی بھی اس کا گوشت نہ کھائے (بلکہ) اس گوشت کو (فقراء) میں تقسیم کردو۔ رواہ احمد فی مسندہ وابوداؤد عن ابن عباس (رض) ، رواہ احمد فی مسندو مسلم وابوداؤد ابن ماجہ عنہ عن ذویت بن حلحلۃ (رض) اور اس کے علاوہ اس راوی کی اور کوئی روایت نہیں ہے۔
12206- إن عطب منها شيء فخشيت عليها موتا، فاذبحها ثم اغمس نعلها في دمها، ثم اضرب بها صفحتها، ولا تطعم منها أنت ولا أحد من رفقتك واقسمها. "حم د عن ابن عباس" "حم م د هـ عنه عن ذؤيب بن حلحلة" وماله غيره.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১২২০৭
حج اور عمرۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ قربانی کے متفرق احکام کے بارے میں
12207 اگر ان ہدی میں کوئی قریب المرگ ہوجائے تو اس کو ذبح کردو پھر اس کی جوتی (بطور ہار اس کے گلے میں پڑی ہو) کو اس کے خون میں رنگ دو ، پھر اس کے ذریعہ اس کی گردن میں نشان لگادو، پھر اس ہدی کو لوگوں کے مابین چھوڑ دو (یعنی فقراء کو اس کا گوشت کھانے سے منع نہ کرو) تاکہ وہ اس کا گوشت کھالیں۔ رواہ احمد فی مسندہ وابوداؤد و ابن ماجہ عن ناجیۃ الاسلمی۔
12207- إن عطب منها شيء؛ فانحره، ثم اغمس نعله في دمه، ثم اضرب صفحته، ثم خل بينه وبين الناس فليأكلوه. "حم د هـ عن ناجية الأسلمي".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১২২০৮
حج اور عمرۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ قربانی کے متفرق احکام کے بارے میں
12208 جب تک تمہیں کوئی اور سواری نہ ملے اس وقت تک اس ہدی پر خوب احتیاط کے ساتھ سواری کرو (کہ اس کو کوئی ضرر اور تکلیف نہ پہنچے) ۔ رواہ ابن جان فی صحیحہ عن جابر (رض) ۔
12208- اركبوا الهدي بالمعروف حتى تجدوا ظهرا. "حب عن جابر".

ورواه مسلم في صحيحه كتاب الحج باب ما يفعل بالهدي رقم [1326] عن ابن عباس رضي الله عنهما.

ورواه أبو داود كتاب المناسك باب الهدي إذا عطب رقم [1746] .

وابن ماجه كتاب المناسك باب في الهدي إذا عطب رقم [3105] .

وذؤيب بن حلحلة الخزاعي والد قبيصة بن ذؤيب، شهد الفتح وله أربعة أحاديث انفرد له "م" بحديث.

خلاصة الكمال للخزرجي "1/312". ص.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১২২০৯
حج اور عمرۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ قربانی کے متفرق احکام کے بارے میں
12209 عتیرہ حق ہے۔ رواہ احمد فی مسندہ والنسائی عن ابن عمر (رض) ۔

نوٹ : عتیرہ اس بکری کو کہا جاتا ہے جو رجب کے مہینہ میں ذبح کی جاتی ہے۔
12209- العتيرة حق. "حم ن عن ابن عمر".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১২২১০
حج اور عمرۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ قربانی کے متفرق احکام کے بارے میں
12210 فرع اور عتیرہ کچھ نہیں۔ فرع : جب اونٹنی وغیرہ پہلا بچہ جنتی تھیں تو اس بچہ کو اللہ کے نام پر ذبح کرتے تھے، اس کو فرع کہتے ہیں۔ عتیرہ : وہ بکری جو رجب کے مہینہ میں ذبح کی جائے اس کو کہتے ہیں۔ رواہ احمد فی مسندہ والبخاری ومسلم وابن ماجہ عن ابوہریرہ (رض) ۔

کلام : ذخیرۃ الحفاظ 6229 ۔
12210- لا فرع ولا عتيرة. "حم ق هـ عن أبي هريرة".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১২২১১
حج اور عمرۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ قربانی کے متفرق احکام کے بارے میں
12211 ہر گھر والوں پر واجب ہے کہ وہ ہر سال ماہ رجب میں ایک بکری ذبح کریں اور ہر عیدالاضحی پر ایک بکری ذبح کریں۔ رواہ الطبرانی فی الکبیر عن مخنف بن سلیم۔

کلام : النوافح 1086 ۔
12211- على أهل كل بيت أن يذبحوا شاة في كل رجب، وفي كل أضحى شاة. "طب عن مخنف بن سليم".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১২২১২
حج اور عمرۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ قربانی کے متفرق احکام کے بارے میں
12212 جو چاہے پہلا بچہ ذبح کرے اور جہ نہ چاہے نہ ذبح کرے اور جو چاہے ماہ رجب میں بکری ذبح کرے اور جہ نہ چاہے نہ ذبح کرے، اور بکریوں میں قربانی ہے، آگاہ رہو ! تمہارے خون اور تمہارے اعمال تم پر ایسے ہی محترم ہیں جیسے تمہارے اس مہینہ میں، تمہارے اس شہر میں تمہارے آج کے دن کی حرمت ہے۔

رواہ احمد فی مسندہ و ابونعیم فی الحلیہ وابوداؤد والنسائی والحاکم فی المستدرک عن الحارث ابن عمر السھمی

کلام : ضعیف الجامع 5638 ۔
12212- من شاء فرع ومن شاء لم يفرع، ومن شاء عتر ومن شاء لم يعتر وفي الغنم أضحيتها، ألا إن دماءكم وأموالكم عليكم حرام كحرمة يومكم هذا في شهركم هذا في بلدكم هذا. "حم حل د ن ك عن الحارث ابن عمر السهمي".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১২২১৩
حج اور عمرۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ قربانی کے متفرق احکام کے بارے میں
12213 ہر وہ بکری جو باہر چر پھر کر بڑی ہو پھر وہ (پہلا ) بچہ دے اور تو اس کے بچہ کے گوشت کو مسافروں کو کھلادے تو یہ بہت بہتر ہے۔ مسند احمد، ابوداؤد، النسائی ، ابن ماجہ عن نبی شۃ (رض) ۔
12213- في كل سائمة من الغنم فرع تغذوه ماشيتك حتى إذا استحمل للحجيج ذبحته فتصدقت بلحمه على ابن السبيل فإن ذلك هو خير. "حم د ن هـ عن نبيشة".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১২২১৪
حج اور عمرۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ قربانی کے متفرق احکام کے بارے میں
12214 فرع حق ہے، اور اگر تم اسی بچہ کو چھوڑے رکھو حتیٰ کہ وہ جوان اور موٹا تازہ ہوجائے ابن مخاض (دوسرے سال میں لگ جائے) یا ابن لبون (تیسرے سال میں لگ جائے) پھر تو اس کو فقراء اور محتاج لوگوں کو دیدے یا تو اس کو خدا کی راہ میں (جہاد کے لیے) دیدے تو یہ اس کو ذبح کرنے سے بہتر ہے۔ اس دوران اس پر وبر (اونٹ کے بال اون) چڑھ جائیں گے تو اس کے لیے اپنے برتن کو جھکا دے گا (یعنی اس کی خدمت کرے گا) اور (اس کی ماں) تیری اونٹنی اس کی دیکھ بھاگ کرے گی۔ مسند احمد ابوداؤد، النسائی ، مستدرک الحاکم عن ابن عمرو۔
12214- الفرع حق وإن تتركوه حتى يكون بكرا شفريا ابن مخاض أو ابن لبون، فتعطيه أرملة، أو تحمل عليه في سبيل الله خير من أن تذبحه فيلزق لحمه بوبره وتكفئ إناءك وتوله ناقتك "حم د ن ك عن ابن عمرو".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১২২১৫
حج اور عمرۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ قربانی کے متفرق احکام کے بارے میں
12215 اسلام میں ” عقر “ کچھ نہیں۔ رواہ ابوداؤد عن انس (رض) ۔

فائدہ : زمانہ جاہلیت میں لوگ قبروں پر اونٹ ذبح کیا کرتے تھے۔ اور یہ بات کہتے تھے کہ ” صاحب قبر “ چونکہ اپنے زندگی میں مہمانوں کی ضیافت کے لیے اونٹ ذبح کیا کرتا تھا لہٰذا اس کی موت کے بعد یہ عمل اس کو کافی ہوگا۔
12215- لا عقر1 في الإسلام "د عن أنس"
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১২২১৬
حج اور عمرۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ الفصل الثامن۔۔۔آٹھویں فصل

ان متفرق احکام کے بارے میں ہے جو حج سے متعلق ہیں

نسک المراۃ۔۔۔عورت کا مناسک حج ادا کرنا
12216 عورتیں حیض اور نفاس کی وجہ سے جب ماہواری کے ایام آجائیں تو غسل کریں اور احرام باندھ لیں اور تمام مناسک حج ادا کرلیں سوائے بیت اللہ کے طواف کے۔

مسند احمد ، ابوداؤد عن ابن عباس (رض) ۔
12216- إذا أتيا على الوقت تغتسلان وتحرمان وتقضيان المناسك كلها غير الطواف بالبيت. "حم د عن ابن عباس".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১২২১৭
حج اور عمرۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ نسک المراۃ۔۔۔عورت کا مناسک حج ادا کرنا
12217 یہ چیز (حیض) اللہ نے آدم کی بیٹیوں پر لکھ دی ہے پس جس طرح دوسرے حاجی جو افعال کرتے ہیں تم بھی کرتی رہو سوائے اس کے کہ بیت اللہ کا طواف نہ کرنا۔

البخاری ، مسلم، ابوداؤد ، النسائی ، عن عائشۃ (رض) ۔
12217- إن هذا أمر كتبه الله على بنات آدم فاقضي ما يقضي الحاج غير أن لا تطوفي بالبيت.

"ق د ن عن عائشة".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১২২১৮
حج اور عمرۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ نسک المراۃ۔۔۔عورت کا مناسک حج ادا کرنا
12218 بیشک یہ تو ایک ایسی چیز ہے جسے اللہ تعالیٰ نے آدم کی بیٹیوں کے لیے مقرر فرمادیا ہے، (لہٰذا پریشانی کی کوئی بات نہیں) تم غسل کرلو، اور حج کا تلبیہ پڑھو ، اور تم بھی وہی افعال کرو جو حاجی کرتے ہیں، البتہ (جب تک پاک نہ ہو جاؤ یعنی ایام حیض ختم نہ ہوجائیں اور اس کے بعد نہا نہ لو) اس وقت تک بیت اللہ کا طواف نہ کرنا اور نہ ہی نماز پڑھنا۔

رواہ احمد فی مسندہ ومسلم وابوداؤد عن جابر (رض) ۔
12218- إن هذا أمر كتبه الله على بنات آدم فاغتسلي، وأهلي بالحج، واقضي ما يقضي الحاج غير أن لا تطوفي بالبيت، ولا تصلي. "حم م د عن جابر".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১২২১৯
حج اور عمرۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ نسک المراۃ۔۔۔عورت کا مناسک حج ادا کرنا
12219 عورت پر احرام سوائے اس کے چہرے کے واجب نہیں (یعنی عورت حالت احرام میں اپنے چہرے کو کھلا رکھے گی، باقی جو اعضاء ستر میں داخل ہوں ان کا مکمل پردہ کرے گی) ۔

رواہ الطبرانی فی الکبیر والبیہقی فی السنن عن ابن عمر (رض) ۔

کلام : حسن الآثر 250، ذخیرۃ الحفاظ 4666 ۔
12219- ليس على المرأة إحرام إلا في وجهها. "طب هق عن ابن عمر".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১২২২০
حج اور عمرۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ نسک المراۃ۔۔۔عورت کا مناسک حج ادا کرنا
12220 محرمہ (یعنی عورت حالت احرام میں) نہ ہی نقاب لگائے اور نہ ہی دستانے پہنے۔

رواہ ابوداؤد ابن عمر (رض) ۔
12220- المحرمة لا تنتقب ولا تلبس القفازين. "د عن ابن عمر"
tahqiq

তাহকীক: