কানযুল উম্মাল (উর্দু)

كنز العمال في سنن الأقوال و الأفعال

حج اور عمرۃ کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ

মোট হাদীস ১১৭০ টি

হাদীস নং: ১২১৪১
حج اور عمرۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ رمی جمار یعنی مناروں کو کنکریاں مارنے کا بیان۔ من الاکمال
12141 ان کنکریوں میں سے جو قبول ہوجاتی ہیں وہ اٹھالی جاتی ہیں (اور حج مقبول ہوجاتا ہے) اور اگر یہ بات نہ ہوتی تو تم جمرات کی کنکریوں کو پہاڑوں کی طرح دیکھتے (یعنی ان کنکریوں سے وہاں پہاڑ بن جانے) ۔

رواہ الطبرانی فی الاوسط ، الدار قطنی فی السنن، مستدرک الحاکم ، السنن للبیہقی عن ابی سعید۔
12141- ما تقبل منها يرفع، ولولا ذلك لرأيتموها مثل الجبال يعني حصى الجمار. "طس قط ك ق عن أبي سعيد".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১২১৪২
حج اور عمرۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ رمی جمار یعنی مناروں کو کنکریاں مارنے کا بیان۔ من الاکمال
12142 جس شخص نے جمرہ اولیٰ جو کہ جمرؤ عقبہ کے قریب ہے، پر سات کنکریاں پھینکیں، پھر وہاں سے چلا اور اپنا جانور قربان کیا پھر سرمنڈایا تو حج کی وجہ سے اس پر جو کچھ حرام تھا اب وہ حلال ہوگیا۔ رواہ البزار عن ابن عمر (رض) ۔
12142- من رمى الجمرة بسبع حصيات، الجمرة التي عند العقبة ثم انصرف فنحر هديه، ثم حلق فقد حل ما حرم عليه من شأن الحج. "البزار عن ابن عمر".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১২১৪৩
حج اور عمرۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ رمی جمار یعنی مناروں کو کنکریاں مارنے کا بیان۔ من الاکمال
12143 جب تم جمرہ کی رمی کر چکو تو تمہارے لیے سوائے عورتوں کے سب کچھ حلال ہوگیا۔ البتہ بیویوں سے جماع کی ابھی بھی اجازت نہیں۔ رواہ احمد فی مسندہ عن ابن عباس (رض) ۔
12143- إذا رميتم الجمرة فقد حل لكم كل شيء إلا النساء. "حم عن ابن عباس".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১২১৪৪
حج اور عمرۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ رمی جمار یعنی مناروں کو کنکریاں مارنے کا بیان۔ من الاکمال
12144 جب حضرت ابراہیم خلیل اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) مناسک حج کی ادائیگی کے لیے آئے، تو جمرہ عقبہ کے قریب شیطان سامنے آگیا، تو حضرت ابراہیم (علیہ السلام) نے اس کو سات کنکریاں ماریں، یہاں تک کہ شیطان زمین میں دھنس گیا، پھر شیطان جمرہ ثانیہ (دوسرے منارے) کے قریب سامنے آگیا تو پھر حضرت ابراہیم (علیہ السلام) نے اس کو سات کنکریاں ماریں یہاں تک کہ وہ زمین میں دھنس گیا، پھر جمرہ ثالثہ (تیسرے منارے) کے پاس سامنے آگیا تو حضرت ابراہیم (علیہ السلام) نے اس کو سات کنکریاں ماریں یہاں تک کہ وہ زمین میں دھنس گیا۔

رواہ ابن خزیمۃ، الکبیر للطبرانی، مستدرک الحاکم، شعب الایمان للبیہقی عن ابن عباس (رض) ۔
12144- لما أتى خليل الله المناسك، عرض له الشيطان عند جمرة العقبة فرماه بسبع حصيات حتى ساخ في الأرض، ثم عرض له عند الجمرة الثانية فرماه بسبع حصيات حتى ساخ في الأرض، ثم عرض له عند الجمرة الثالثة فرماه بسبع حصيات حتى ساخ في الأرض. "ابن خزيمة طب ك هب عن ابن عباس".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১২১৪৫
حج اور عمرۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ رمی جمار یعنی مناروں کو کنکریاں مارنے کا بیان۔ من الاکمال
12145 جبرائیل (علیہ السلام) حضرت ابراہیم (علیہ السلام) کو جمرہ عقبہ لے کر آئے تو شیطان سامنے آگیا تو حضرت ابراہیم (علیہ السلام) نے اس کو سات کنکریاں ماریں کہ وہ زمین میں دھنس گیا، پھر جبرائیل (علیہ السلام) حضرت ابراہیم (علیہ السلام) کو جمرہ قصوی کی طرف لے کر آئے تو شیطان سامنے آگیا، تو حضرت ابراہیم (علیہ السلام) نے شیطان کو سات کنکریاں ماریں کہ وہ زمین میں دھنس گیا، پھر جب حضرت ابراہیم (علیہ السلام) نے حضرت اسحاق (علیہ السلام) کو ذبح کرنے کا ارادہ فرمایا تو حضرت اسحاق (علیہ السلام) نے اپنے والد ( حضرت ابراہیم (علیہ السلام)) سے فرمایا : اے اباجان ! جب آپ مجھے ذبح کریں تو مجھے مضبوطی سے باندھ دیجئے تاکہ میں نہ پھڑ پھڑاؤں کہ کہیں میرے خون کے چھینٹے آپ پر نہ پڑیں ، تو حضرت ابراہیم (علیہ السلام) نے حضرت اسحق (علیہ السلام) کو مضبوطی سے باندھ دیا، پھر حضرت ابراہیم (علیہ السلام) نے حضرت اسحاق (علیہ السلام) کو ذبح کرنے کے لیے چھری اٹھائی اور ذبح کرنا چاہا تو پیچھے سے صدا آئی کہ :

اے ابراہیم ! آپ نے خواب سچ کر دکھایا ہے۔ رواہ احمد فی مسندہ عن ابن عباس (رض) ۔
12145- إن جبريل ذهب بإبراهيم إلى جمرة العقبة فعرض له الشيطان فرماه بسبع حصيات فساخ، ثم أتى به جمرة القصوى فعرض له الشيطان فرماه بسبع حصيات فساخ، فلما أراد إبراهيم أن يذبح إسحاق قال لأبيه: يا أبت، أوثقني لا أضطرب فينتضح عليك من دمي إذا ذبحتني، فشده، فلما أخذ الشفرة، فأراد أن يذبحه نودي من خلفه، أن يا إبراهيم قد صدقت الرؤيا. "حم عن ابن عباس".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১২১৪৬
حج اور عمرۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ الحلق ۔۔۔من الاکمال

سرمنڈوانا
12146 اے اللہ ! سرمنڈوانے والوں پر رحم فرما، یہ دعا آپ نے تین مرتبہ دی۔

رواہ ابن مندہ و ابونعیم عن جابر الازرق (رض) الغاصری۔
12146- اللهم صل على المحلقين ثلاثا. "ابن مندة وأبو نعيم عن جابر الأزرق الغاصري".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১২১৪৭
حج اور عمرۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ الحلق ۔۔۔من الاکمال

سرمنڈوانا
12147 اے اللہ ! سرمنڈوانے والوں پر رحم فرما، تو صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین نے عرض کیا کہ اے اللہ کے رسول ! بال کتروانے والوں کے لیے دعارحمت کیجئے، تو رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اے اللہ سر منڈوانے والوں پر رحم فرما، تیسری مرتبہ میں آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے یہ دعا فرمائی کہ (اے اللہ ! ) بال کتروانے والوں پر بھی (رحم فرما) ۔ ابن ابی شیبہ ، مسند احمد، الکبیر للطبرانی، ابن قانع، السنن لسعید بن منصور ، عن حبشی بن جنادۃ ، مسنداحمد، ابن ابی شیبہ، البخاری، مسلم، ابن ماجہ عن ابوہریرہ (رض) ، ابن ابی شبیہ عن زید بن ابی مریم عنہ مسند احمد، الکبیر للطبرانی عن مالک بن ربیعۃ عن ابن عباس الکبیر للطبرانی عن ام الحصین، مسند احمد عن قارب۔
12147- اللهم اغفر للمحلقين، قالوا: والمقصرين يا رسول الله؟ قال: اللهم اغفر للمحلقين قال في الثالثة: والمقصرين. "ش حم طب وابن قانع ص عن حبشي بن جنادة" "حم ش خ انتهى. عن أبي هريرة" "ش عن زيد بن أبي مريم عنه" "حم طب عن مالك بن ربيعة عن ابن عباس" "طب عن أم الحصين" "حم عن قارب بن الأسود".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১২১৪৮
حج اور عمرۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ الحلق ۔۔۔من الاکمال

سرمنڈوانا
12148 اے اللہ ! سرمنڈوانے والوں پر رحم فرما، صحابہ (رض) نے عرض کیا کہ یارسول اللہ ! بال کتروانے والوں کے لیے دعا رحمت فرمائیے ! آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اے اللہ سر منڈوانے والوں پر رحم فرما، آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے تیسری مرتبہ میں یہ ارشاد فرمایا : (اے اللہ ! ) بال کتروانے والوں پر بھی (رحم فرما) ۔

موطا مالک، ابوداؤد، مسنداحمد، البخاری، مسلم ابن احمد بن حنبل فی سننہ، الترمذی، ابن ماجہ ابن عمر (رض) ، مسند احمد، ابن ابی شیبہ، مسلم عن ام الحصین ، ابوداؤد، مسنداحمد، مسند ابی یعلی عن ابی سعید، الکبیر للطبرانی عن عبداللہ بن قارب۔
12148- اللهم ارحم المحلقين، قال: والمقصرين يا رسول الله: قال: اللهم ارحم المحلقين، قال في الثالثة، والمقصرين. "مالك ط حم خ م د ت هـ عن ابن عمر" "حم ش م عن أم الحصين" "ط حم ع عن أبي سعيد" "طب عن عبد الله بن قارب".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১২১৪৯
حج اور عمرۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ الحلق ۔۔۔من الاکمال

سرمنڈوانا
12149 جس شخص نے احرام کی وجہ سے اپنے سر (کے بالوں) کو گوند وغیرہ سے چپکا کر نمدہ نما بنایا تو اس پر واجب ہے کہ اپنا سر منڈائے۔ الکامل لا بن عدی، السنن للبیہقی عن ابن عمر (رض) ۔

فائدہ : تلبید کا مطلب یہ ہے کہ کوئی شخص اپنے بالوں کو گوند وغیرہ سے چپکا کر نمدہ نما بنائے تاکہ حالت احرام میں طویل مدت رہنے کی بدولت بال پراگندہ بھی نہ ہوں اور اس میں جویں بھی نہ پڑیں۔

کلام : روایت محل کلام ہے : الطیفۃ 43 ۔
12149- من لبد رأسه للإحرام فقد وجب عليه الحلاق. "عد ق عن ابن عمر".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১২১৫০
حج اور عمرۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ الحلق ۔۔۔من الاکمال

سرمنڈوانا
12150 پیشانیاں نہ رکھی جائیں (یعنی نہ منڈوائی جائیں) مگر اللہ کے لیے حج یا عمرہ کرتے ہوئے اور یہ فعل اس کے علاوہ کرنا مثلہ (شکل بگاڑنے کے مترادف) ہے۔ الشیرازی فی الالقاب، حلیۃ الاولیاء عن ابن عباس (رض) ۔
12150- لا توضع النواصي إلا لله في حج أو عمرة وهي فيما سوى ذلك مثله. "الشيرازي في الألقاب حل عن ابن عباس"
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১২১৫১
حج اور عمرۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ الحلق ۔۔۔من الاکمال

سرمنڈوانا
12151 پیشانیاں پست نہ کی جائیں (سرنہ منڈوائے جائیں) مگر حج یا عمرہ میں۔

الدارقصیٰ بی الافراد عن جابر (رض) ۔
12151- لا توضع النواصي إلا في حج أو عمرة. "قط في الأفراد عن جابر".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১২১৫২
حج اور عمرۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ الفصل السابع۔۔۔ساتویں فصل

قربانی ، ہدایا یعنی قربانی کے جانور اور عتیرہ جانور (یعنی ایسی بکری جو رجب کے مہینہ میں ذبح کی جائے) کے بیان میں۔

اس ساتویں فصل میں کئی فروع ہیں

پہلی فصل۔۔۔ان چیزوں کی ترغیب میں ہے

قربانی کی ترغیب
12152 ابن آدم کا سب سے افضل ترین عمل (یوم النحر) یعنی دسویں ذی الحجہ کو خون بہانا (قربانی کرنا) ہے، ہاں البتہ اگر کہیں قطع رحمی کی گئی ہو تو وہاں صلہ رحمی کرنا اس سے بھی افضل ہے۔

رواہ الطبرانی فی الکبیر عن ابن عباس (رض) ۔

کلام : روایت محل کلام ہے : الضعیفۃ 525، ضعیف الجامع 5113 ۔
12152- ما عمل ابن آدم في هذا أفضل من دم يهراق إلا أن يكون رحما مقطوعة توصل. "طب عن ابن عباس".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১২১৫৩
حج اور عمرۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ قربانی کی ترغیب
12153 آدمی کا یوم النحر (یعنی دسویں ذی الحجہ) کو اللہ تعالیٰ کے نزدیک سب سے محبوب ترین عمل خون بہانا (قربانی کرنا) ہے، قربانی کا جانور قیامت کے روز اپنے سینگوں ، اپنے بالوں ، اور اپنے کھروں کے ساتھ آئے گا، اور خون اللہ کے ہاں مرتبہ پالیتا ہے زمین پر گرنے سے قبل پس اپنے دلوں کی خوشی کے ساتھ قربانی کرو۔

ابوداؤد ، الترمذی ، الحاکم فی المستدرک عن عائشہ (رض) ۔

کلام : امام ترمذی (رح) نے اس کو حسن غریب کہا ہے نیز دیکھئے ضعیف الترمذی 253 ضعیف ابن ماجہ 671 روایت ضعیف ہے۔
12153- ما عمل آدمي من عمل يوم النحر أحب إلى الله من إهراق الدم إنها لتأتي يوم القيامة بقرونها وأشعارها وأظلافها، وإن الدم ليقع من الله بمكان قبل أن يقع على الأرض فطيبوا بها نفسا. "د ت ك عن عائشة"
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১২১৫৪
حج اور عمرۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ قربانی کی ترغیب
12154 جس نے دل کی خوشی کے ساتھ ثواب سمجھتے ہوئے قربانی کی تو وہ قربانی اس کے لیے جہنم سے آڑ ہوگی۔ الکبیر للطبرانی عن الحسن بن علی۔

کلام : ضعیف الجامع 5679، الضعیفۃ 529 ۔
12154- من ضحى طيبة بها نفسه محتسبا لأضحيته كانت له حجابا من النار. "طب عن الحسن بن علي".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১২১৫৫
حج اور عمرۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ قربانی کی ترغیب
12155 کوئی مال کسی راہ میں خرچ کیا جانا اللہ کے نزدیک اس قربانی سے محبوب نہیں جو عیدالاضحی کو قربان کی جائے۔ الکبیر اللطبرانی، السنن للبیھقی عن ابن عباس (رض) ۔

کلام : روایت ضعیف ہے : ضعیف الجامع 5028، الضعیفۃ 524 ۔
12155- ما أنفقت الورق في شيء أحب إلى الله تعالى من نحير ينحر في يوم عيد. "طب هق عن ابن عباس".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১২১৫৬
حج اور عمرۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ الفرع الثانی۔۔۔دوسری فرع

قربانی کے واجب ہونے اور اس کے بعض احکام سے متعلق ہے
12156 اے لوگو ! ہر گھر والوں پر، ہر سال قربانی اور عتیرہ واجب ہے (جبکہ وہ صاحب نصاب ہوں) ۔ مسند احمد، ابوداؤد ، النسائی، ابن ماجہ عن مخف بن سلیم۔

نوٹ : عتیرہ اس بکری کو کہا جاتا ہے جو ماہ رجب میں ذبح کی جاتی ہے۔

کلام : روایت ضعیف ہے : ضعیف الجامع 6383 ۔
12156- يا أيها الناس، إن على أهل كل بيت في كل عام أضحية، وعتيرة "حم عن مخنف بن سليم"
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১২১৫৭
حج اور عمرۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ قربانی کے واجب ہونے اور اس کے بعض احکام سے متعلق
12157 قربانی مجھ پر فرض ہے اور تم پر سنت ہے۔ رواہ الطبرانی فی الکبیر عن ابن عباس (رض) ۔

کلام : روایت محل کلام ہے : ضعیف الجامع 2285 ۔

نوٹ : امام اعظم ابوحنیفہ (رح) کے علاوہ قربانی دوسرے تمام ائمہ کے نزدیک سنت ہے واجب نہیں، یہ حضرات مذکورہ حدیث اور اس جیسی دوسری احادیث سے استدلال کرتے ہیں، جبکہ امام صاحب کے نزدیک قربانی واجب ہے اس شخص پر جو صاحب نصاب ہو، آگے جو حدیث آرہی ہے وہ اور اس جیسی دوسری احادیث امام صاحب کا مستدل ہیں۔
12157- الأضحى علي فريضة وعليكم سنة." طب عن ابن عباس رضي الله عنهما".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১২১৫৮
حج اور عمرۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ قربانی کے واجب ہونے اور اس کے بعض احکام سے متعلق
12158 مجھے حکم دیا گیا کہ میں قربانی کے دن عید مناؤں، کہ اللہ تعالیٰ نے اس امت کے لیے قربانی کے دن کو عید بنایا ہے۔ رواہ احمد فی مسدہ وابوداؤد و النسائی والحاکم عن ابی عمرو (رض) ۔

کلام : ضعیف الجامع 1265 ۔
12158- أمرت بيوم الأضحى عيدا جعله الله تعالى لهذه الأمة. "حم د ن ك عن ابن عمرو".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১২১৫৯
حج اور عمرۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ قربانی کے واجب ہونے اور اس کے بعض احکام سے متعلق
12159 جس شخص کو وسعت ہو (یعنی صاحب حیثیت ہو) اس کے باوجود قربانی نہ کرے تو وہ شخص ہرگز ہماری عیدگاہ کے قریب بھی نہ آئے۔ رواہ ابن ماجہ والحاکم عن ابوہریرہ (رض) ۔
12159- من كان له سعة ولم يضح فلا يقربن مصلانا. "هـ ك عن أبي هريرة".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১২১৬০
حج اور عمرۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ قربانی کے واجب ہونے اور اس کے بعض احکام سے متعلق
12160 گائے اور اونٹ سات افراد کی طرف سے (قربانی) کیے جاسکتے ہیں (یعنی گائے اور اونٹ میں سات، سات حصے ہوتے ہیں، سات افراد ایک گائے یا اونٹ میں شریک ہو کر اجتماعی قربانی کرسکتے ہیں) ۔ رواہ احمد فی مسندہ وابوداؤد عن جابر (رض) ۔
12160- إن البقرة عن سبعة والجزور عن سبعة. "حم د عن جابر".
tahqiq

তাহকীক: