কানযুল উম্মাল (উর্দু)

كنز العمال في سنن الأقوال و الأفعال

حج اور عمرۃ کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ

মোট হাদীস ১১৭০ টি

হাদীস নং: ১২১২১
حج اور عمرۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ میدان عرفات سے روانگی
12121 اے لوگو ! نرمی اختیار کرو، پر سکون رہو، کیونکہ حرکت کرنا (جلد بازی) نیکی نہیں ہے۔

رواہ الطبرانی فی الکبیر عن الفضل بن عباس (رض) ۔
12121- يا أيها الناس على رسلكم1 عليكم بالسكينة، إن البر ليس بالإيضاع. "طب عن الفضل ابن عباس".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১২১২২
حج اور عمرۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ میدان عرفات سے روانگی
12122 مقام مزدلف سارے کا سارا موقف (مقام وقوف) ہے۔

رواہ النسائی (رح) عن جابر (رض)۔
12122- المزدلفة كلها موقف. "ن عن جابر".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১২১২৩
حج اور عمرۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مقام مزدلفہ میں ٹھہرنا
12123 یہ قزح پہاڑ ہے اور یہی موقف ہے۔ اور جمع (یعنی مزدلفہ ) سارے کا سارا موقف ہے، اور میں نے یہیں قربانی کی، اور مقام ” منیٰ “ سارے کا سارا ” قربان گاہ “ ہے، لہٰذا اپنی قیام گاہوں پر قربان کرو۔ رواہ ابوداؤد (رح) عن علی (رض) ۔

نوٹ : ” قزح “ ایک پہاڑ کا نام ہے جو مقام مزدلفہ میں ہے۔ اور مزدلفہ کو ” جمع “ بھی کہتے ہیں۔
12123- هذا قزح وهو الموقف، وجمع كلها موقف، ونحرت ههنا ومنى كلها منحر فانحروا في رحالكم. "د عن علي"
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১২১২৪
حج اور عمرۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مقام مزدلفہ میں ٹھہرنا
12124 یہ قزح (مزدلفہ کا پہاڑ) ہے اور یہی موقف ہے ، اور جمع (مزدلفہ) سارے کا سارا موقف ہے، یہ قربان گاہ ہے اور مقام منیٰ سارے کا سارا قربان گاہ ہے۔

رواہ الترمذی عن علی (رض)۔
12124- هذا قزح وهو الموقف، وجمع كلها موقف، هذا المنحر ومنى كلها منحر. "ت عن علي"
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১২১২৫
حج اور عمرۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مقام مزدلفہ میں ٹھہرنا
12125 وادی محسر سے چل پڑو (وہاں وقوف نہ کرو) اور چنے کے برابر کنکریاں لے لو۔

رواہ احمد فی مسندہ والبیھقی عن ابن عباس (رض) ۔
12125 ارفعوا عن بطن محسر، وعليكم بمثل حصى الخذف. "حم هق عن ابن عباس".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১২১২৬
حج اور عمرۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مقام مزدلفہ میں ٹھہرنا
12126 کسی شخص کے لیے مناسب نہیں ہے کہ منیٰ میں کسی جگہ کو حلال جانے کہ وہاں اتر جائے۔ رواہ الدیلمی عن عائشہ (رض) ۔

جمار دراصل سنگریزوں اور کنکریوں کو کہتے ہیں اور جمار ان سنگریزوں اور کنکریوں کا نام ہے جو منارے پر مارے جاتے ہیں اور جن مناروں پر کنکریاں ماری جاتی ہیں انھیں جمار کی مناسبت سے ” جمرات “ کہتے ہیں۔ جمرات تین ہیں۔

1 ۔ جمرۃ اولیٰ ۔ 2 ۔ جمرۃ وسطی۔ 3 ۔ جمرۃ عقبہ۔

یہ تینوں جمرات منیٰ میں واقع ہیں اور بقر عید کے روز یعنی دسویں ذی الحجہ کو صرف جمرۃ عقبہ پر کنکریاں پھینکی جاتی پھر گیارہویں، بارہویں اور تیرہویں کو تینوں جمرات پر کنکریاں مارنا واجب ہے۔ 12 ش۔
12126- لا ينبغي لأحد أن يستحل مكانا بمنى فينزله. "الديلمي عن عائشة".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১২১২৭
حج اور عمرۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مقام منیٰ میں اترنا
12127 تم میں سے جب کسی نے جمرۃ عقبہ کی رمی کرلی تو اس کے لیے سوائے عورتوں کے (یعنی بیویوں سے جماع کے) سب کچھ حلال ہے۔ رواہ ابوداؤد عن عائشہ (رض) ۔
12127- إذا رمى أحدكم جمرة العقبة فقد حل له كل شيء إلا النساء. "د عن عائشة"
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১২১২৮
حج اور عمرۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ الفصل السادس۔۔۔چھٹی فصل

رمی جمار یعنی مناروں کو کنکریاں مارنے کے بیان میں
12128 جب تم نے (جمرات کی) رمی کرلی اور سر منڈالیا تو اب تمہارے سئے سوائے عورتوں کے ساتھ (جماع کے) خوشبو، کپڑے وغیرہ سب کچھ حلال ہے۔

کلام : روایت محل کلام ہے : حسن الاثر 243، ضعیف الجامع 527 ۔
12128- إذا رميتم وحلقتم، فقد حل لكم الطيب والثياب وكل شيء إلا النساء. "حم هق عن عائشة".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১২১২৯
حج اور عمرۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ رمی جمار یعنی مناروں کو کنکریاں مارنے کے بیان میں
12129 یہ ایسا دن ہے کہ اس میں تمہارے لیے آسانی کی گئی ہے کہ جب تم رمی جمرہ کرلو تو سوائے عورتوں کے تم پر ہر وہ چیز حلال ہے جو تم پر حرام کی گئی تھی (البتہ بیویوں سے جماع حلال نہیں) پھر اس گھر کا طواف کرنے سے قبل شام کو تم دوبارہ محرم ہوجاؤ گے رمی جمار کرنے سے پہلے کی طرح حتیٰ کہ تم اس گھر کا طواف کرلو۔ مسند احمد ، ابوداؤد ، مستدرک الحاکم عن ام سلمۃ (رض) ۔
12129- إن هذا يوم رخص لكم إذا أنتم رميتم الجمرة أن تحلوا من كل ما حرمتم منه إلا النساء، فإذا أمسيتم قبل أن تطوفوا بهذا البيت صرتم حرما كهيئتكم قبل أن ترموا الجمرة حتى تطوفوا به. "حم د ك عن أم سلمة".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১২১৩০
حج اور عمرۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ رمی جمار یعنی مناروں کو کنکریاں مارنے کے بیان میں
12130 اگر تو نے جمرات کی رمی کی تو قیامت کے دن وہ ایک نور ہوگا۔

رواہ البزار عن ابن عباس (رض)۔

کلام : ضعیف الجامع 526 ۔
12130- إذا رميت الجمار كان ذلك نورا يوم القيامة. "البزار عن ابن عباس".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১২১৩১
حج اور عمرۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ رمی جمار یعنی مناروں کو کنکریاں مارنے کے بیان میں
12131 اے لوگو ! (دوران رمی) تم میں سے بعض لوگ بعضوں کو قتل نہ کریں اور نہ ہی تکلیف پہنچائیں اور جب تم جمرہ کی رمی کرو تو خذف کی ٹکڑیوں کی طرح (یعنی چھوٹی چھوٹی) کنکریاں مارو (نہ کہ بڑے پتھر ماریں) کہ تم میں بعض بعض کو قتل کر ڈالیں یا زخمی کردیں۔

رواہ احمد فی مسندہ وابوداؤد عن ام جدب۔
12131 يا أيها الناس، لا يقتل بعضكم بعضا، ولا يصب بعضكم بعضا، وإذا رميتم الجمرة فارموا بمثل حصى الخذف. "حم د عن أم جندب"
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১২১৩২
حج اور عمرۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ رمی جمار یعنی مناروں کو کنکریاں مارنے کے بیان میں
12132 مناروں پر خذف کی کنکریوں کی طرح (یعنی چھوٹی چھوٹی) کنکریاں مارو۔

رواہ احمد فی مسندہ عن رجل من الصحابۃ (رض) ۔

کلام : روایت محل کلام ہے : ذخیرۃ الحفاظ 476 ۔
12132- ارموا الجمرة بمثل حصى الخذف. "حم عن رجل من الصحابة".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১২১৩৩
حج اور عمرۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ رمی جمار یعنی مناروں کو کنکریاں مارنے کے بیان میں
12133 استنجاء طا ق ہے (یعنی استنجے کے لیے تین یا طاق عددڈھیلے لینے چاہئیں) کنکریاں پھینکنی طاق ہیں (یعنی سات کنکریاں پھینکنی چاہئیں) صفا اور مروہ کے درمیان سعی طاق ہے (یعنی ان دونوں کے درمیان سات مرتبہ پھرنا چاہیے خانہ کعبہ کے گرد طواف طا ق ہے۔ یعنی سات چکر کا ایک طواف ہے) اور جب تم میں سے کوئی شخص اگر دھونی لینا چاہے تو اسے چاہیے کہ طاق (یعنی تین یا پانچ یا سات مرتبہ) لے۔ رواہ مسلم (رح) عن جابر (رض) ۔
12133- الاستجمار تو، ورمي الجمار تو، والسعي بين الصفا والمروة تو والطواف تو، وإذا استجمر أحدكم فليستجمر بتو. "م عن جابر"
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১২১৩৪
حج اور عمرۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ رمی جمار یعنی مناروں کو کنکریاں مارنے کے بیان میں
12134 اے میرے چھوٹے لڑکو ! جمرہ عقبہ کی رمی نہ کرو یہاں تک کہ سورج طلوع ہوجائے (کہ سورج طلوع ہونے کے بعد رمی کرو) ۔

رواہ احمدفی مسندہ، ابوداؤد، الترمذی، النسائی، ابن ماجہ عن ابن عباس (رض) ۔
12134- أبيني لا ترموا جمرة العقبة حتى تطلع الشمس. "حم عن ابن عباس".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১২১৩৫
حج اور عمرۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ رمی جمار یعنی مناروں کو کنکریاں مارنے کے بیان میں
12135 نہیں حج کیا کسی شخص نے مگر یہ کہ اس کی کنکریاں اٹھالی گئیں۔

مسند الفردوس للدیلمی عن ابن عمر (رض) ۔

یعنی حج کے مقبول ہونے کی علامتوں میں سے ایک علامت یہ بھی ہے کہ حاجی جن کنکریوں سے رمی کرتا ہے وہ اٹھالی جاتی ہیں، یہی وجہ ہے کہ ہر سال لاکھوں افراد رمی کرتے ہیں اس کے باوجود وہاں کنکریوں کا پہاڑ نہیں بنتا ورنہ اتنے افراد ہر سال رمی کریں تو ایک بڑا پہاڑ بن جانا کوئی بعید ہی نہیں بلکہ قوی ہے۔
12135 ما حج امرء إلا رفع حصاه. "فر عن ابن عمر".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১২১৩৬
حج اور عمرۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ رمی جمار یعنی مناروں کو کنکریاں مارنے کا بیان۔ من الاکمال
12136 جمرہ عقبہ کی رمی مت کر یہاں کہ سورج طلوع ہوجائے۔

رواہ الطبرانیفی الکبیر عن ابن عباس (رض) ۔
12136- لا ترم جمرة العقبة حتى تطلع الشمس. "طب عن ابن عباس".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১২১৩৭
حج اور عمرۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ رمی جمار یعنی مناروں کو کنکریاں مارنے کا بیان۔ من الاکمال
12137 اے لوگو ! جمرہ عقبہ کے پاس (رمی کرتے ہوئے) اپنے آپ کو قتل مت کرو (کہ بڑے پتھر مارنے لگو کیونکہ اس طرح تو تم اپنے کو ہلاکت میں ڈالو گے بلکہ) خذف کی کنکریوں کی طرح (چھوٹی چھوٹی) کنکریاں مارو۔ رواہ احمد فی مسندہ عن ام جندب الارذیۃ (رض) ۔
12137 يا أيها الناس، لا تقتلوا أنفسكم عند جمرة العقبة وعليكم بمثل حصى الخذف. "حم ابن سعد عن أم جندب الأزدية"1
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১২১৩৮
حج اور عمرۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ رمی جمار یعنی مناروں کو کنکریاں مارنے کا بیان۔ من الاکمال
12138 خذف کی کنکریوں کی مانند (چھوٹی چھوٹی ) کنکریوں سے جمرہ کی رمی کرو۔

رواہ احمد فی مسندہ وابن خزیمۃ والب اور دی وابن قانع، والطبرانی فی الکبیر ، السنن لسعید بن منصور عن حرملۃ بن عمرو الا سلمی عن عمہ ابن سنان من سنۃ، الکبیر للطبرانی عن الحرماس بن زیادہ عن ابیہ ، السنن للبیھقی عن عبدالرحمن بن معاذ التیمی۔

کلام : ذخیرۃ الحفاظ 476 ۔
12138- ارموا الجمرة بمثل حصى الخذف. "حم وابن خزيمة والباوردي وابن قانع طب ص عن حرملة بن عمرو الأسلمي عن عمه ابن سنان بن سنة" "طب عن الحرماس بن زياد عن أبيه" "ق عن عبد الرحمن بن معاذ التيمي".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১২১৩৯
حج اور عمرۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ رمی جمار یعنی مناروں کو کنکریاں مارنے کا بیان۔ من الاکمال
12139 تم رمی کرو، اور کچھ حرج نہیں۔

ابوداؤد مسند احمد، ابن ماجہ، السنن ابی یعلی، السنن لسعید بن منصور عن جابر (رض) ۔

کہ ایک شخص نے نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے سوال کیا کہ میں نے رمی سے پہلے قربانی کرلی ہے (اب رمی کروں ؟ ) تو آپ نے فرمایا : پھر مذکورہ حدیث ذکر فرمائی۔
12139- ارم ولا حرج. "ط حم هـ ع ص عن جابر" أن رجلا قال: يا رسول الله نحرت قبل أن أرمي قال: فذكره.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১২১৪০
حج اور عمرۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ رمی جمار یعنی مناروں کو کنکریاں مارنے کا بیان۔ من الاکمال
12140 جس چیز کے تم سب سے زیادہ محتاج ہوگے وہ اپنے رب کے پاس پالوگے۔

رواہ الطبرانی فی الکبیر عن ابن عمر (رض) ۔

فرمایا : ایک شخص نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے مناروں پر کنکریاں پھینکنے سے متعلق سوال کیا کہ اس میں مجھے کیا ثواب ملے گا ؟ تو فرمایا : پھر مذکورہ حدیث ذکر فرمائی۔
12140- تجد ذلك عند ربك أحوج ما تكون إليه. "طب عن ابن عمر" قال سأل رجل النبي صلى الله عليه وسلم عن رمي الجمار ما له فيه؟ قال: فذكره.
tahqiq

তাহকীক: