কানযুল উম্মাল (উর্দু)

كنز العمال في سنن الأقوال و الأفعال

وراثت کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ

মোট হাদীস ৪৩৪ টি

হাদীস নং: ৩০৫০০
وراثت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ثبوت نسب کے لیے گواہوں کا ہونا
30489 ۔۔۔ عبید اللہ بن عبداللہ بن عتبہ بن مسعود (رض) روایت کرتے ہیں کہ میں اور زفربن اوس بن حدثان حضرت ابن عباس (رض) کی خدمت میں اس وقت حاضر ہوئے جب ان کی بینائی جاچکی تھی ہم نے ان سے میراث کے مسائل کے سلسلہ میں گفتگو کی تو انھوں نے فرمایا کہ جو شخص عالج کی رمل (ریت ) کتنے پر قادر ہو وہ اس مسئلہ کو حل کرنے پر ابن عباس  سے زیادہ قادر نہ ہوگا نصف نصف اور ثلث ایک مسئلہ میں جمع ہوجائے تو مال کو کس طرح تقسیم کیا جائے اس لیے جب دونوں نصف والوں کو آدھا آدھا دے دیا گیا توثلث والے کو حصہ کہاں سے ملے گا تو زفر نے پوچھا کہ میراث میں سب سے پہلے عول کا مسئلہ کس نے نکالا تو ابن عباس نے فرمایا عمر بن خطاب نے تو پوچھا گیا کیوں فرمایا کہ جب حصے مخرج سے بڑھ گئے اور بعض بعض پرچڑھ گئے کہا کہ بخدا معلوم نہیں اب کیا معاملہ کروں ؟ اور معلوم نہیں کس کو اللہ نے مقدم کیا اور کس کو موخر کیا بخدا میں اس مال کو تقسیم کرنے کے سلسلہ میں اس سے اچھا طریقہ نہیں پاتا کہ اس کو حصص کے اعتبار سے تقسیم کردیا جائے پھر ابن عباس (رض) نے فرمایا کہ اللہ کی قسم جس وارث کو اللہ تعالیٰ نے مقدم کیا اس کو مقدم کیا جائے اور جس کو موخر کیا جائے اور جس کو موخر کیا اس کو موخر کیا جائے تو میراث کے کسی مسئلہ میں عوم لازم نہ آئے تو زفر نے ان سے کہا کہ کس کو اللہ نے مقدم کیا اور کس کو موخر کیا تو ابن عباس (رض) نے فرمایا کہ میراث کا ہر حصہ کم ہو کر دوسرے حصہ کی طرف جاتا ہے یہی ہے جس کو اللہ نے مقدم کیا۔ مثلا شوہر کا حصہ نصف ہے اگر کم ہوگا توربع ہوگا اس سے کم نہ ہوگا بیوی کا حصہ ربع ہے کم ہوگا تو ثمن ہوگا اس سے کم نہ ہوگا : بہنوں کا حصہ دوثلث ہے ایک بہن ہو تو اس کا حصہ نصف ہے اگر بہنوں کے ساتھ ورثہ میں بیٹیاں بھی ہوں توبہنوں کو بیٹیوں کا مابقیہ ملے گا یہی ہیں جن کو اللہ تعالیٰ نے موخر کیا اب اگر جس کو اللہ تعالیٰ نے مقدم فرمایا اس کا پورا حصہ اس کو دیدیا جائے پھر مابقیہ ان میں تقسیم کیا جائے جن کو اللہ نے موخر فرمایا تو میراث کے کسی مسئلہ میں عول نہ ہوگا توزفرنے کہا کہ آپ نے حضرت عمر (رض) کو یہ مشہورہ کیوں نہیں دیا تو ابن عباس (رض) نے جواب دیا حضرت عمر (رض) کے رعب کی وجہ سے امام زہری (رح) نے فرمایا کہ اللہ کی قسم اگر ان سے پہلے امام ھدیٰ کی رائے گذری نہ ہوتی تو ان کا فیصلہ ورع پر ہوتا کیونکہ ابن عباس (رض) کے ورع وتقویٰ پر اہل علم میں سے کسی دونے اختلاف نہیں کیا۔ ابوالشیخ فی الفرائض ، بیہقی
30489- عن عبيد الله بن عبد الله بن عتبة بن مسعود قال: دخلت أنا وزفر بن أوس بن الحدثان على ابن عباس بعد ما ذهب بصره فتذاكرنا فرائض الميراث فقال: ترون الذي أحصى رمل عالج عددا لم يحص في مال نصفا ونصفا وثلثا! إذا ذهب نصف ونصف فأين موضع الثلث؟ فقال له زفر: يا ابن عباس! من أول من عال الفرائض؟ قال:عمر بن الخطاب رضي الله عنه، قال: ولم؟ قال: لما تدافعت عليه وركب بعضها بعضها قال: والله ما أدري كيف أصنع بكم! ما أدري أيكم قدم الله ولا أيكم أخر! وقال: وما أجد في هذا المال شيئا أحسن من أن أقسمه بالحصص، ثم قال ابن عباس: وايم الله لو قدم من قدم الله وأخر من أخر الله ما عالت فريضة؟ فقال له زفر: وأيهم قدم وأيهم أخر؟ فقال: كل فريضة لا تزول إلا إلى فريضة فتلك التي قدم الله وتلك فريضة الزوج له النصف، فإن زال فإلى الربع لا ينقص منه، والمرأة لها الربع، فإن زالت عنه صارت إلى الثمن لاننقص منه، والأخوات لهن الثلثان، والواحدة لها النصف، فإن دخل عليهن البنات كان لهن ما بقي؛ فهؤلاء الذين أخر الله، فلو أعطى من قدم الله فريضة كاملة ثم قسم ما بقي بين من أخر الله بالحصص ما عالت فريضة؟ فقال له زفر: فما منعك أن تشير بهذا الرأي على عمر؟ قال: هبته والله! قال الزهري: وايم الله! لولا أنه تقدمه إمام هدى كان أمره على الورع ما اختلف على ابن عباس اثنان من أهل العلم. "أبو الشيخ في الفرائض، هق"
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০৫০১
وراثت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ثبوت نسب کے لیے گواہوں کا ہونا
30490 ۔۔۔ ابراہیم نخعی (رح) فرماتے ہیں کہ حضرت زبیر اور علی (رض) حضرت صفیہ کے موالی کے سلسلہ میں ایک مقدمہ حضرت عمر (رض) کی خدمت میں لے گئے حضرت علی (رض) نے کہا کہ یہ غلام مجھے ملنا چاہیے کیونکہ یہ میری پھوپی کا غلام ہے میں ان کی طرف سے دیت اداکرتاہوں زبیر (رض) نے کہا کہ میری والدہ کا غلام ہے میں ان کا وارث ہوں تو حضرت عمر (رض) نے میراث کا تو حضرت زبیر (رض) کے حق میں فیصلہ سنایا اور دیت کا حضرت علی (رض) کے حق میں ۔ عبدالرزاق ، ابن ابی شیبة سعید بن منصور ، بیہقی
30490- عن إبراهيم أن الزبير وعليا اختصما في موالي صفية إلى عمر ابن الخطاب رضي الله عنه، فقال علي: مولى مولى عمتي وأنا أعقل عنه، وقال الزبير: مولى أمي وأنا أرثه، فقضى بالميراث للزبير والعقل على علي. "عب، ش، ص، هق".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০৫০২
وراثت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ثبوت نسب کے لیے گواہوں کا ہونا
30491 حضرت قبیصہ بن ذویب فرماتے ہیں کہ ملک شام میں جب طاعون کی وبا پھیل گئی پورے پورے گھر والے مرگئے تو حضرت عمر (رض) نے تقسیم میراث کے متعلق حکم نامہ بھیجا کہ نیچے والے کو اوپر والے کا وارث قرار دیا جائے اگر اس طرح نہ ہو تو فرمایا کہ یہ اس کا وارث ہوگا اور یہ اس کا ۔ ابن ابی شبیة بیہقی
30491- عن قبيصة بن ذؤيب أن طاعونا وقع بالشام فكان أهل البيت يموتون جميعا فكتب عمر أن يورثوا الأعلى من الأسفل، وإذا لم يكونوا كذلك ورث هذا من ذا وهذا من ذا. "ش، هق".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০৫০৩
وراثت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ثبوت نسب کے لیے گواہوں کا ہونا
30492 ۔۔۔ طاعون کے زمانہ میں زید بن ثابت (رض) کہتے ہیں کہ عمواس کا طاعون جس میں پورا پورا قبیلہ ایک ساتھ ہلاک ہورہا ہے اور دوسرے لوگ ان کے وارث بن رہے تھے حضرت عمر (رض) نے مجھے حکم دیا کہ زندہ لوگوں کو مردہ لوگوں کا وارث قرار دیا جائے ایک ساتھمرنے والوں کو آپس میں ایک دوسرے کا وارث نہ قرار دیا جائے ۔ دواہ بیہقی
30492- عن زيد بن ثابت قال: أمرني عمر بن الخطاب ليالي طاعون عمواس وكانت القبيلة تموت بأسرها فيرثهم قوم آخرون قال: فأمرني ان أورث الأحياء من الأموات ولا أورث الأموات بعضهم من بعض. "هق"
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০৫০৪
وراثت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ثبوت نسب کے لیے گواہوں کا ہونا
30493 ۔۔۔ سعید بن مسیب (رح) نے بیان کیا کہ حضرت عمر (رض) عجمیوں میں سے کسی کو وارث قرار نہیں دیتے تھے الایہ کوئی عرب میں پیداہو۔ رواہ مالک ، بیہقی
30493- عن سعيد بن المسيب أن عمر بن الخطاب لم يورث أحدا من الأعاجم إلا أحدا ولد في العرب. "مالك، هق"
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০৫০৫
وراثت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ یہودی کا وارث یہودی ہوگا
30494 ۔۔۔ سلیمان بن یسار (رض) کہتے ہیں کہ محمد بن اشعث نے بتایا کہ ان کی ایک پھوپی یہودی یا نصرانی تھی اس کا انتقال ہوگیا حضرت عمر (رض) سے پوچھا گیا کہ اس کا وارث کون ہوگا ؟ تو فرمایا کہ اس کے مذہب والے۔ رواہ مالک ، بیہقی
30494- عن سليمان بن يسار أن محمد بن الأشعث أخبره أن عمة له يهودية أو نصرانية توفيت وأنه أتى عمر بن الخطاب فقال له: من يرثها؟ فقال عمر: يرثها أهل ملتها. "مالك، هق"
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০৫০৬
وراثت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ یہودی کا وارث یہودی ہوگا
30495 ۔۔۔ سعید بن مسیّب (رح) بیان کرتے ہیں کہ حضرت عمر (رض) ماں شریک بہن کو بھی دیت میں سے حصہ دیتے تھے۔ (مسدد، عقبلی)
30495- عن سعيد بن المسيب أن عمر كان يورث الإخوة من الأم من الدية. "مسدد، عق".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০৫০৭
وراثت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ یہودی کا وارث یہودی ہوگا
30496 ۔۔۔ ابراہیم نخعی (رح) کہتے ہیں کہ عمر (رض) اور عبداللہ بن مسعود اور زید (رض) نے ایک عورت کی میراث کے بارے میں فیصلہ فرمایا ورثہ میں شوہر ، ماں ، ایک ماں شریک ایک ماں باپ شریک بھائی شوہر کے لیے نصف ماں کے لیے سدس اور حقیقی بھائی اور ماں شریک بھائی کو ایک تہائی مال میں شریک قرار دیا اور کہا کہ ماں نے قرابت میں ہی اضافہ کیا ہے۔ (میراث میں نہیں) ۔ (عبدالرزاق سعید بن منصور، بیہقی)
30496- عن الزهري أن عمر بن الخطاب رضي الله عنه قال: إذا لم يبق إلا الثلث بين الإخوة من الأب والأم وبين الإخوة من الأم فهم شركاء للذكر مثل حظ الأنثيين. "عب".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০৫০৮
وراثت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ یہودی کا وارث یہودی ہوگا
30497 ۔۔۔ امام زہری کہتے ہیں کہ عمر بن خطاب (رض) نے فرمایا کہ جب صرف ایک تہائی مال باقی بچے اور ورثہ میں ایک حقیقی بھائی اور ایک ماں شریک بھائی ہو تو یہ تہائی مال دونوں کے درمیان للذکر مثل خط الاثیین کے قاعدہ پر تقسیم ہوگا۔ رواہ عبدالرزاق
30497- عن إبراهيم قال: كان عمر وعبد الله وزيد يقولون في امرأة تركت زوجها وأمها وإخوتها لأمها وإخوتها لأمها وأبيها: للزوج النصف، وللأم السدس، وأشركوا بين الإخوة من الأب والأم والإخوة من الأم في الثلث وقالوا: لم يزدهم أبوهم إلا قربا. "عب، ص، هق"
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০৫০৯
وراثت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ یہودی کا وارث یہودی ہوگا
30498 ۔۔۔ حارث کہتے ہیں حضرت علی (رض) حقیقی بھائیوں کو میراث کا حصہ نہیں دیتے تھے۔ رواہ عبدالرزاق
30498- عن الحارث عن علي أنه كان لا يورث الإخوة للأب والأم من هذه الفريضة شيئا. "عب".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০৫১০
وراثت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ یہودی کا وارث یہودی ہوگا
30499 ۔۔۔ ابومجلر کہتے ہیں کہ حضرت علی حقیقی بھائیوں کو میراث میں شریک نہیں کرتے تھے جب کہ حضرت عثمان غنی (رض) شریک کرتے تھے۔ (عبدالرزاق سعیدبن منصور)
30499- عن أبي مجلز قال: كان علي لا يشركهم وكان عثمان يشركهم. "عب، ص".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০৫১১
وراثت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ یہودی کا وارث یہودی ہوگا
30500 ۔۔۔ طاؤس (رح) نے ایک عورت کی میراث کے متعلق فرمایا کہ جس کا انتقال ہوا اور ورثہ میں شوہر ، ماں ماں شریک بھائی ماں باپ شریک بہن ہو ماں کے لیے سدس (چھٹا حصہ) شوہر کے لیے نصف ، ماں شریک بھائی اور حقیقی بہن دونوں ایک تہائی مال میں شریک ہوں گے اور عمربن خطاب (رض) کہتے تھے کہ باپ کو تو ہوا میں چھوڑ دو یہ حقیقی بہن باپ کی وجہ سے وارث نہیں بنی بلکہ ماں شریک بھائی کی وجہ سے وارث بنی ہے۔ (رواہ عبدالرزاق)
30500- عن طاوس أنه قال في امرأة توفيت وتركت زوجها وأمها وإخوتها من أمها وإخوتها من أمها وأبيها: لأمها السدس: ولزوجها الشطر، والثلث بين الإخوة من الأم والأخت من الأب والأم، وإن عمر بن الخطاب كان يقول: ألقوا أباها في الريح أما الأخت للأب والأم فإنها لا ترث به وإن ورثت مع الإخوة من أجل أنها ابنة أمهم. "عب".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০৫১২
وراثت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ یہودی کا وارث یہودی ہوگا
30501 ۔۔۔ امام شعبی (رح) کہتے ہیں کہ حضرت عمر اور علی (رض) نے ایک قوم کے متعلق فیصلہ فرمایا جن کی موت اکٹھی واقع ہوئی تھی اور یہ پتہ نہیں چلا کہ کس کی موت پہلے واقع ہوئی اور کس کی بعد میں کہ وہ ان میں سے بعض بعض بعض کے وارث ہوں گے۔ رواہ عبدالرزاق
30501- عن الشعبي أن عمر وعليا قضيا في القوم يموتون جميعا لا يدري أيهم مات قبل: أن بعضهم يرث بعضا. "عب".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০৫১৩
وراثت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ یہودی کا وارث یہودی ہوگا
30502 ۔۔۔ شعبی کہتے ہیں کہ حضرت عمر (رض) نے ایک دوسرے کو موروثی مال کا تو وارث قرار دیا لیکن بعض کو بعض کا وارث ہوئے اس مال وارث قرار نہیں دیا۔
30502- عن الشعبي أن عمر ورث بعضهم من بعض من تلاد أموالهم ولا يورثهم مما يرث بعضهم من بعض شيئا. "عب".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০৫১৪
وراثت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ یہودی کا وارث یہودی ہوگا
30503 ۔۔۔ ابن ابی لیلی کہتے ہیں کہ حضرت عمر اور علی (رض) نے اس قوم کے متعلق فیصلہ فرمایا جو ایک ساتھ غرق ہوئی ان میں یہ پتہ نہیں چل رہا تھا کہ کون پہلے مرا گویا کہ تین بھائی تھے اور تنیوں اکٹھے ہی مرگئے ان میں سے ہر ایک کے پاس ہزار ہزار درھم ہیں اور ان کی ماں زندہ ہے تو اس کا وارث ماں اور بھائی ہے پھر اس بھائی کا وارث بھی ماں اور بھائی ہے تو ماں کو ہر ایک کے ترکہ میں سے سدس ملے گا بھائیوں کو مابقیہ تینوں کے کا ترکہ اس طرح تقسیم ہوگا پھر ہر بھائی اپنے بھائی کے ترکہ سے جو ملا وہ مال پھر روکا ہوگا۔ رواہ عبدالرزاق
30503- عن ابن أبي ليلى أن عمر وعليا قالا في قوم غرقوا جميعا لا يدرى أيهم مات قبل كأنهم كانوا إخوة ثلاثة ماتوا جميعا لكل رجل منهم ألف درهم وأمهم حية: يرث هذا أمه وأخوه، ويرث هذا أمه وأخوه، فيكون للأم من كل رجل منهم سدس ما ترك، وللإخوة ما بقي كلهم كذلك، ثم تعود الأم فترد سوى السدس الذي ورث أول مرة من كل رجل مما ورث من أخيه الثلث. "عب".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০৫১৫
وراثت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ یہودی کا وارث یہودی ہوگا
30504 ۔۔۔ ابراہیم نخعی کہتے ہیں کہ عمربن خطاب (رض) نے فرمایا کہ خاندان کے وہ افراد جو حالت اسلام میں ایک دوسرے کے ساتھ رہے وہ ایک دوسرے کے وارث ہوں گے۔ مسدد عبدالرزاق
30504- عن إبراهيم قال: قال عمر بن الخطاب: كل نسب توصل عليه في الإسلام فهو وارث مورث. "عب".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০৫১৬
وراثت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ یہودی کا وارث یہودی ہوگا
30505 ۔۔۔ عمروبن شعیب کہتے ہیں حضرت عمربن خطاب (رض) نے فرمایا کہ جو شخص کسی قوم کا حلیف ہو یا ان کا آپس میں معاہد ہوا اور قوم نے اس کی طرف سے ویت ادا کی ہو اور اس کی مدد کی ہو تو یہ اگر لاوارث مرجائے تو اس کی میراث اس قوم کے لیے ہوگئی۔ رواہ عبدالرزاق
30505- عن عمرو بن شعيب قال: قضى عمر بن الخطاب أنه من كان حليفا أو عديدا في قوم قد عقلوا عنه ونصروه فميراثه لهم إذا لم يكن له وارث يعلم. "عب".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০৫১৭
وراثت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ یہودی کا وارث یہودی ہوگا
30506 ۔۔۔ ابوبکر بن محمد عمر وبن حزم بیان کرتے ہیں کہ عمرو بن سلیم غسانی نے وصیت کی اس حال میں کہ دوبارہ سال کا بچہ تھا ایک کنویں کے بارے میں جس کی قیمت تیس ہزار لگائی گئی حضرت عمر (رض) نے اس کی وصیت نافذ فرمادی۔ رواہ عبدالرزاق
30506- عن أبي بكر بن محمد عمرو بن حزم أن عمرو بن سليم الغساني أوصى وهو ابن اثني عشر - أو ثنتي عشرة - ببئر له قومت ثلاثين ألفا، فأجاز عمر بن الخطاب وصيته. "عب".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০৫১৮
وراثت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ یہودی کا وارث یہودی ہوگا
30507 ۔۔۔ حضرت عمر (رض) سے مروی ہے کہ جو شخص میراث تقسیم ہونے سے پہلے مسلمان ہوگیا اس کا میراث میں حصہ ہوگا۔ (رواہ عند الرزاق)
30507- عن عمر قال: من أسلم على ميراث قبل أن يقسم ورث منه. "عب".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০৫১৯
وراثت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ وادیوں کا حصہ
30508 ۔۔۔ محمد بن سیرین (رح) روایت کرتے ہیں کہ حضرت عمر (رض) نے میراث کا چھٹا حصہ چاردوادیوں کو تقسیم کرکے دیا۔ رواہ بیہقی
30508- عن محمد بن سيرين في الجدات الأربع أن عمر أطعمهن السدس. "ق".
tahqiq

তাহকীক: