কানযুল উম্মাল (উর্দু)
كنز العمال في سنن الأقوال و الأفعال
وراثت کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ
মোট হাদীস ৪৩৪ টি
হাদীস নং: ৩০৪২০
وراثت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ الفصل الثانی۔۔۔ دوسری فصل لاوارث شخص کے بیان میں
30409 ۔۔۔ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا کہ میں ہر مومن کا اس کے نفس سے زیادہ حقدار ہوں جو کوئی اپنے ذمہ قرض لے کر مرجائے اس کی ادائیگی میرے ذمہ ہے اور جو مال چھوڑ جائے وہ اس کے ورثہ کا حق ہے۔ (احمد، ابوداؤد، نسائی بروایت جابر (رض))
30409- أنا أولى بكل مؤمن من نفسه، فمن ترك دينا فعلي ومن ترك مالا فلورثته. "حم، د، ن - عن جابر.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩০৪২১
وراثت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ الفصل الثانی۔۔۔ دوسری فصل لاوارث شخص کے بیان میں
30410 ۔۔۔ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا کہ : میں کتاب اللہ کی رو سے مومنین کا سب سے زیادہ حقدار ہوں تم میں سے جو کوئی دین یا اہل و عیال چھوڑ کر انتقال کرجائے تو مجھے اطلاع کریں میں اس کا ذمہ دار ہوں اور جو کوئی مال چھوڑ کر جائے وہ اپنے مال سے عصبہ کو ترجیح دے عصبہ جو بھی ہو۔ (مسلم بروایت ابوھریرہ (رض))
30410- أنا أولى الناس بالمؤمنين في كتاب الله عز وجل، فأيكم ما ترك دينا أو ضيعة فادعوني! فأنا وليه، وأيكم ما ترك مالا فليؤثر بماله عصبته من كان. "م - عن أبي هريرة.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩০৪২২
وراثت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ الفصل الثانی۔۔۔ دوسری فصل لاوارث شخص کے بیان میں
30411 ۔۔۔ ارشاد فرمایا کہ جو کوئی بھی مومن ہے اس کا سب سے زیادہ حقدار ہوں دنیا و آخرت میں اگر چاہو تو قرآن کریم کی یہ آیت پڑھ لو النبی اولی بالمومنین من انفسھم ، جو کوئی مومن مال چھوڑ کر انتقال کرجائے تو وہ ورثہ کا حق ہے جو بھی وارث ہوں اور جو کوئی قرض یا اہل و عیال چھوڑ کرجائے وہ میرے پاس آئے میں اس کا ذمہ دار ہوں ۔ (بخاری بروایت ابوھریرہ (رض))
30411- ما من مؤمن إلا وأنا أولى الناس به في الدنيا والآخرة، اقرؤوا إن شئتم {النَّبِيُّ أَوْلَى بِالْمُؤْمِنِينَ مِنْ أَنْفُسِهِمْ} فأيما مؤمن مات وترك مالا فليرثه عصبته من كانوا ومن ترك دينا أو ضياعا فليأتني فأنا مولاه. "خ - عن أبي هريرة"
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩০৪২৩
وراثت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ الفصل الثانی۔۔۔ دوسری فصل لاوارث شخص کے بیان میں
30412 ۔۔۔ ارشاد فرمایا کہ جس نے مال چھوڑا وہ اس کے ورثہ کا حق ہے اور جو عیال چھوڑ کرگیا اس کی کفالت اللہ تعالیٰ اور اس کے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا ذمہ ہے میں ہر اس شخص کا وارث ہوں جس کا کوئی وارث نہیں اس کی طرف سے دیت اداء کرتا ہوں اور اس کا وارث بنتاہوں اور ماموں وارث ہے جو شخص کا جس کا کوئی وارث نہیں اس کی طرف سے دیت (وغیرہ ) ادا کرتا ہے اور اس کے مال کا وارث بنتا ہے۔ (احمد، ابن ماجہ بروایت ابی کر سمہ)
30412- من ترك مالا فلورثته، ومن ترك كلا فإلى الله ورسوله، وأنا وارث من لا وارث له أعقل عنه وأرثه، والخال وارث من لا وارث له يعقل عنه ويرثه. "حم، هـ - عن أبي كريمة".
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩০৪২৪
وراثت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ الفصل الثانی۔۔۔ دوسری فصل لاوارث شخص کے بیان میں
30413 ۔۔۔ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا کہ قسم ہے اس ذات کی جس کے قبضے میں محمد کی جان ہے روئے زمین پر بسنے والے ہر مومن کا میں زیادہ حقدار ہوں جو کوئی تم میں سے قرضہ یا اہل و عیال چھوڑ کردینا سے چلا جائے میں اس کا مولیٰ ہوں۔ (یعنی اس کی ادائیگی اور دیکھ بھال میرے ذمہ ہے) اور جو کوئی مال چھوڑ جائے وہ عصبہ (ورثہ) کا حق ہے جو بھی ہو ۔ (مسلم بروایت ابوھریرہ (رض))
30413- والذي نفس محمد بيده إن على الأرض من مؤمن إلا وأنا أولى الناس به، فأيكم ما ترك دينا أو ضياعا فأنا مولاه، وأيكم ترك مالا فإلى العصبة من كان. "م - عن أبي هريرة.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩০৪২৫
وراثت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ الاکمال
30414 ۔۔۔ ارشاد فرمایا کہ سب سے اچھا طریقہ محمد (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا طریقہ ہے اور بدترین کام بدعت کا ایجاد کرتا ہے اور ہر بدعت گمراہی ہے اور جو کوئی مال چھوڑ کر جائے وہ اس کے ورثہ کا حق ہے اور جو کوئی اپنے ذمہ قرضہ اپنے اہل و عیال چھوڑ کرجائے وہ میرے ذمہ ہے۔ (ابن سعد بروایت جابر (رض))
30414- أحسن الهدي هدي محمد، وشر الأمور محدثاتها، وكل بدعة ضلالة، من مات وترك مالا فلأهله، ومن ترك دينا أو ضياعا فإلي وعلي. "ابن سعد - عن جابر".
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩০৪২৬
وراثت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ الاکمال
30415 ۔۔۔ اور ارشاد فرمایا کہ میں ہر اس شخص کا ولی ہوں جس کا کوئی ولی نہیں اس کا وارث بنتا ہوں اور اس کو قید سے چھڑاتا ہوں ماموں ولی ہے اس شخص کا جس کا کوئی ولی نہیں اس کا وارث بنتا ہے اور اس کو قید سے چھڑاتا ہے۔ ابن عساکر بروایت راشد بن سعد مرسلا
30415- أنا ولي من لا ولي له أرثه وأفك عنه، والخال ولي من لا ولي له يرثه ويفك عنه. "ابن عساكر - عن راشد بن سعد مرسلا".
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩০৪২৭
وراثت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ الاکمال
30416 ۔۔۔ اور ارشاد فرمایا کہ اللہ تعالیٰ اور اس کے رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ہر اس شخص کے ولی ہیں جس کا کوئی نہیں اور ماموں وارث ہے اس شخص کا کوئی وارث نہیں ۔ احمد ترمذی نسانی ابن ماجہ ابن الجارود وابن ابن عاصم والثانی عبدالرزاق ابن حبان دارفطنی، سعید منصور عن عمر، عبدالرزاق ، مستدرک ، بیہقی عن عائشہ عبدالرزاق ، عن عائشہ عبدالرزاق ، عن رجل سعیدبن منصور عن طاؤس مرسلا
30416- الله ورسوله مولى من لا مولى له، والخال وارث من لا وارث له. "حم، ت: حسن، ن، هـ، وابن الجارود وابن أبي عاصم والشاشي، ع، حب، قط، ص - عن عمر؛ عب، ك، ق - عن عائشة؛ عب - عن عائشة؛ عب عن رجل؛ ص - عن طاوس مرسلا".
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩০৪২৮
وراثت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ الاکمال
30417 ۔۔۔ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا کہ ماموں وارث ہے اس شخص کا جس کوئی وارث نہیں اور رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اس کا وارث ہے جس کا کوئی وارث نہیں ۔ عبدالرزاق عن رجل من اھل المدینہ
30417- الخال وارث من لا وارث له، ورسول الله مولى من لا مولى له. "عب - عن رجل من أهل المدينة".
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩০৪২৯
وراثت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ الاکمال
30418 ۔۔۔ جس نے کوئی مال چھوڑا وہ ورثہ کا حق ہے اور جو قرض چھوڑ کر دنیا سے گیا وہ اللہ تعالیٰ اور اس کے رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ذمہ ہے۔ (مسند احمد، ابویعلی بروایت انس (رض))
30418- من ترك مالا فلأهله، ومن ترك دينا فعلى الله ورسوله. "حم، ع - عن أنس".
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩০৪৩০
وراثت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ الاکمال
30419 ۔۔۔ جس نے کوئی مال چھوڑا وہ ورثہ کا حق ہے اور جو کوئی قرض اپنے ذمہ چھوڑ کر مراوہ میرے ذمہ ہے اور میرے بعد حاکم مسلم کے ذمہ سے جو بیت المال سے اداکرے گا۔
میراث تقسیم کرنے کا طریقہ
کسی کا انتقال ہوجائے تو اس کے مال سے سب سے پہلے کفن دفن کا متوسط خرچہ نکالا جائے گا اس کے بعد اس کے ذمہ کسی کا قرض ہو اس کو چکایا جائے گا اس کے بعد اگر اس نے کوئی جائز وصیت کی ہو تو تہائی مال تک اس کو نافذ کیا جائے گا اس کے بعد باقی ماندہ نکل مال کو شرعی ورثہ کے درمیان تقسیم کیا جائے گا اگر اس کا کوئی وارث نہ ہو تو اس کے مال کو بیت المال میں جمع کردیا جائے گا ان روایات میں جہاں یہ فرمایا کہ میں اس کے مال کا وارث بنتاہوں اس سے مراد بیت المال میں جمع کرانا ہے اور اگر کسی کا انتقال ہوگیا اور باوجود کوشش کے وہ اپنی زندگی میں قرضہ سے سبکدوش نہ ہوسکا اب اس کا قرضہ بیت المال سے ادا کیا جائے گا رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اپنے ذمہ لینے کا یہی مطلب آخری حدیث میں بیان فرمایا ہے۔
میراث تقسیم کرنے کا طریقہ
کسی کا انتقال ہوجائے تو اس کے مال سے سب سے پہلے کفن دفن کا متوسط خرچہ نکالا جائے گا اس کے بعد اس کے ذمہ کسی کا قرض ہو اس کو چکایا جائے گا اس کے بعد اگر اس نے کوئی جائز وصیت کی ہو تو تہائی مال تک اس کو نافذ کیا جائے گا اس کے بعد باقی ماندہ نکل مال کو شرعی ورثہ کے درمیان تقسیم کیا جائے گا اگر اس کا کوئی وارث نہ ہو تو اس کے مال کو بیت المال میں جمع کردیا جائے گا ان روایات میں جہاں یہ فرمایا کہ میں اس کے مال کا وارث بنتاہوں اس سے مراد بیت المال میں جمع کرانا ہے اور اگر کسی کا انتقال ہوگیا اور باوجود کوشش کے وہ اپنی زندگی میں قرضہ سے سبکدوش نہ ہوسکا اب اس کا قرضہ بیت المال سے ادا کیا جائے گا رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اپنے ذمہ لینے کا یہی مطلب آخری حدیث میں بیان فرمایا ہے۔
30419- من ترك مالا فلورثته، ومن ترك دينا فعلي وعلى الولاة من بعدي من بيت مال المسلمين. "طب - عن سليمان".
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩০৪৩১
وراثت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ الاکمال
30420 ۔۔۔ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا کہ جبرائیل (علیہ السلام) نے مجھے خبر دی ہے کہ ان دونوں (یعنی خالہ اور پھوپھی) کے لیے میراث نہیں ہے۔ (عبدان فی الصحابہ مستدرک عن الحارث عن عبدویقال ابن عبدمناف)
مطلب یہ ہے کہ شریعت نے خالہ اور پھوپھی کو وارث قرار نہیں دیا ، بلکہ ان کو ذوی الارحام میں رکھا اس طرح ماموں وغیرہ ذوی الارحام میں داخل ہیں۔
مطلب یہ ہے کہ شریعت نے خالہ اور پھوپھی کو وارث قرار نہیں دیا ، بلکہ ان کو ذوی الارحام میں رکھا اس طرح ماموں وغیرہ ذوی الارحام میں داخل ہیں۔
30420- أخبرني جبريل أنه لا ميراث لهما - يعني العمة والخالة. "عبدان في الصحابة، ك - عن الحارث بن عبد ويقال ابن عبد مناف".
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩০৪৩২
وراثت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ الفصل الثالث فصل سوم۔۔۔ موانع میراث کے بیان میں اس فصل میں وار ث کے میراث سے محروم ہونے کی صورتیں بیان ہوں گی۔ ولدالزنا میراث سے محروم ہے
30421 ۔۔۔ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا جس شخص نے کسی آزاد عورت یاباندی سے زنا کیا پیدا ہونے والا بچہ حرامی ہوگا نہ وہ زانی کا وارث ہوگا نہ زانی اس کے مال کا وارث ہوگا۔
30421- أيما رجل عاهر بحرة أو أمة فالولد ولد زنا لا يرث ولا يورث. "ت - عن ابن عمرو.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩০৪৩৩
وراثت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ قاتل میراث سے محروم ہوگا
30422 ۔۔۔ ارشاد فرمایا کہ قاتل وارث نہ ہوگا ۔ ترمذی ، ابن ماجہ بروایت ابوہریرہ (رض)
کلام :۔۔۔ اس کو ضعیف ہے کہاں ہے ضعیف الجمامع 326 ذخیر الحفاظ 3875 ۔
کلام :۔۔۔ اس کو ضعیف ہے کہاں ہے ضعیف الجمامع 326 ذخیر الحفاظ 3875 ۔
30422- القاتل لا يرث. "ت، هـ عن أبي هريرة".
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩০৪৩৪
وراثت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ قاتل میراث سے محروم ہوگا
30423 ۔۔۔ ارشاد فرمایا کہ قاتل کو مقتول کے مال میں سے کچھ بھی حصہ نہیں ملے گا۔ بیہقی عن ابن عمرذخیرة الحفاظ 4686 ۔
30423- ليس للقاتل من الميراث شيء. "هق - عن ابن عمرو"4
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩০৪৩৫
وراثت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ قاتل میراث سے محروم ہوگا
30424 ۔۔۔ ارشاد فرمایا کہ قاتل کو مقتول کے مال سے کچھ حصہ نہیں ملے گا اگر مقتول کا کوئی وارث نہ بنو تو مال دوسرے قریبی رشتہ داروں کو دیا جائے گا قاتل وارث نہ ہوگا ۔ ابوداؤد عن ابن عمر (رض)
30424- ليس للقاتل شيء، وإن لم يكن له وارث فوارثه أقرب الناس إليه ولا يرث القاتل شيئا. "د - عن ابن عمرو".
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩০৪৩৬
وراثت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ قاتل میراث سے محروم ہوگا
30425 ۔۔۔ ارشاد فرمایا کہ قاتل کے لیے میراث میں کوئی حق نہیں ۔ ابن ماجہ عن رجل حسن الاثر 326
30425- ليس لقاتل ميراث. "هـ - عن رجل".
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩০৪৩৭
وراثت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ قاتل میراث سے محروم ہوگا
30426 ۔۔۔ ارشاد فرمایا کہ قاتل کے حق میں وصیت بھی نافذ نہ ہوگی ۔ ابن ماجہ عن رجل حسن الاثر 328 ذخیرہ الحفاظ :4688
30426- ليس لقاتل وصية. "هـ - عن رجل".
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩০৪৩৮
وراثت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ قاتل میراث سے محروم ہوگا
30427 ۔۔۔ ارشاد فرمایا کہ قاتل کے حق میں وصیت نافذ نہ ہوگی۔ (بیہقی سنن کبری بروایت علی (رض) حسن الاثر ذخیرة الحفاظ)
جس قتل کے سبب سے قصاص یادیت واجب ہو ایسا قتل اگر وارث کی طرف سے مورث کی حق میں صادر ہو تو ایسا قاتل مقتول کا وارث نہ ہوگا۔
جس قتل کے سبب سے قصاص یادیت واجب ہو ایسا قتل اگر وارث کی طرف سے مورث کی حق میں صادر ہو تو ایسا قاتل مقتول کا وارث نہ ہوگا۔
30427- ليس لقاتل وصية. "هق - عن علي".
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩০৪৩৯
وراثت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ کافر مسلمان کا وارث نہیں
30428 ۔۔۔ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا کہ کافر کسی مسلمان کا وارث نہیں اور مسلم کسی کافر کا وارث نہ ہوگا۔ (مسند احمد، (بیہقی، ابوداؤد، ترمذی ابن ماجہ نسانی بروایت اسامہ)
30428- لا يرث الكافر المسلم ولا المسلم الكافر. "حم، ق، 4 عن أسامة".
তাহকীক: