কানযুল উম্মাল (উর্দু)

كنز العمال في سنن الأقوال و الأفعال

وراثت کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ

মোট হাদীস ৪৩৪ টি

হাদীস নং: ৩০৬২০
وراثت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ الجد۔۔۔ دادا کی میراث کے متعلق تفصیلات
30609 ۔۔۔ عطاء کہتے ہیں ابوبکر صدیق (رض) دادا کو باپ کے قائم مقام قرار دیتے جب کہ ان کے نیچے باپ زندہ نہ ہو جیسا کہ پوتا بیٹے کی عدم موجودگی میں بیٹے کے قائم مقام ہوتا ہے۔ رواہ بیہقی
30609- عن عطاء قال: كان أبو بكر رضي الله عنه يقول: الجد أب ما لم يكن دونه أب، كما أن ابن الابن ابن ما لم يكن دونه ابن. "هق"
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০৬২১
وراثت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ الجد۔۔۔ دادا کی میراث کے متعلق تفصیلات
30610 ۔۔۔ اسماعیل بن سمیع کہتے ہیں کہ ایک شخص ابن وائل کے پاس آیا کہ اور کہا کہ ابوبردہ کا خیال یہ ہے کہ صدیق اکبر (رض) نے دادا کو باپ کے قائم مقام قرار دیا ہے ابن وائل نے کہا کہ جھوٹی نسبت ہے اگر اس کو باپ کے قائم مقام قرار دیا ہوتا تو حضرت عمر (رض) مخالفت نہ کرتے۔ (ابن ابی شبیة)
30610- عن إسماعيل بن سميع قال: جاء رجل لابن وائل أن أبا بردة يزعم أن أبا بكر جعل الجد أبا، فقال: كذب، لو جعله أبا لما خالفه عمر. "ش".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০৬২২
وراثت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ الجد۔۔۔ دادا کی میراث کے متعلق تفصیلات
30611 ۔۔۔ سعید بن مسیب حضرت عمر (رض) سے روایت کرتے ہیں کہ میں نے نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے پوچھا : دادا کے حصہ کے بارے میں تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا کہ اے عمریہ کیسا سوال ہے ؟ میرا خیال یہ ہے کہ اس کا علم ہونے سے پہلے آپ کو موت آجائے گی عمر (رض) کا انتقال ہوگیا اس کے علم ہونے سے پہلے ۔ (عبدالرزاق ، بیہقی ، ابوالشیخ فی الفرض)
30611- عن سعيد بن المسيب عن عمر قال: سألت النبي صلى الله عليه وسلم كيف قسم الجد؟ قال: ما سؤالك عن ذلك يا عمر؟ إني أظنك تموت قبل أن تعلم ذلك. قال سعيد بن المسيب: فمات عمر قبل أن يعلم ذلك. "عب، هق وأبو الشيخ في الفرائض".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০৬২৩
وراثت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ الجد۔۔۔ دادا کی میراث کے متعلق تفصیلات
30612 ۔۔۔ حضرت عمر (رض) فرماتے ہیں کہ میں نے دادا کے حصہ کے متعلق کئی فیصلہ کئے کسی مسئلہ میں حق کے متعلق کوتاہی نہیں کی۔ (رواد عبدالرزاق)
30612- عن عمر قال: إني قضيت في الجد قضيات مختلفات لم آل فيها عن الحق. "عب".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০৬২৪
وراثت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ الجد۔۔۔ دادا کی میراث کے متعلق تفصیلات
30613 ۔۔۔ عبیدہ سلمانی کہتے ہیں کہ میں نے حضرت عمر (رض) کے سو فیصلے یاد کئے جو دادا کے متعلق تھے ہر فیصلہ دوسرے فیصلہ کو توڑنے والا تھا۔ (ابن ابی شیبة ، بیہقی ابن سعد، عبدالرزاق)
30613- عن عبيدة السلماني قال: لقد حفظت من عمر بن الخطاب رضي الله عنه في الجد مائة قضية مختلفة كلها ينقض بعضها بعضا. "ش، هق وابن سعد، عب".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০৬২৫
وراثت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ الجد۔۔۔ دادا کی میراث کے متعلق تفصیلات
30614 ۔۔۔ ابن سیریں (رح) کہتے ہیں کہ حضرت عمر (رض) نے فرمایا کہ میں تمہیں گواہ بناتا ہوں کہ میں نے دادا کے حصہ کے متعلق کوئی فیصلہ نہیں کیا۔
30614- عن ابن سيرين أن عمر قال: أشهدكم أني لم أقض في الجد قضاء. "عب".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০৬২৬
وراثت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ الجد۔۔۔ دادا کی میراث کے متعلق تفصیلات
30615 ۔۔۔ نافع کہتے ہیں کہ ابن عمر (رض) نے فرمایا کہ جہنم پر سب سے زیادہ جری دادا کے حصہ میراث کے متعلق فیصلہ کرنے والا ہے۔
30615- عن نافع قال: قال ابن عمر: أجرؤكم على جراثيم 2 جهنم أجرؤكم على الجد. "عب"
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০৬২৭
وراثت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ داد اور مقاسم
30616 ۔۔۔ سعیدبن مسیّب عبید اللہ بن عبداللہ بن عتبہ قیصہ بن ذویب سے روایت کرتے ہیں کہ حضرت عمر (رض) نے فیصلہ فرمایا کہ دادا حقیقی بھائی اور علاتی بھائی کے ساتھ مقاسمہ کرے گا جب تک مقاسمہ دادا کے حق میں بہتر ہوثلث مال ہے اگر بھائیوں کی تعداد بڑھ جائے تو دادا کو علاتی بھائی بہنوں سے اولیٰ ہیں سوائے اس کے علاتی بھائی بھی تقسیم میں داخل ہوں گے حقیقی بھائی کی طرح بعد میں اپنا حصہ حقیقی بھائی کو دیدیں گے حقیقی بھائی کے ہوتے ہوئے علاتی بھائی کو کچھ نہیں ملے گا الایہ کہ حقیقی بہنوں کو ان کا حصہ ملنے کے بعد کچھ مال باقی بچے وہ علاتی بہن بھائی آپس میں للذکر مثل حظ الاثیین کے قاعدہ کے مطابق تقسیم کریں گے ۔ رواہ یبھقی
30616- عن سعيد بن المسيب وعبيد الله بن عبد الله بن عتبة وقبيصة ابن ذؤيب أن عمر بن الخطاب قضى أن الجد يقاسم الإخوة للأب والأم والإخوة للأب ما كانت المقاسمة خيرا له من ثلث المال، فإن كثر الإخوة أعطي الجد الثلث وكان للإخوة ما بقي للذكر مثل حظ الأنثيين؛ وقضى أن بني الأب والأم أولى بذلك من بني الأب ذكورهم وإناثهم، غير أن بني الأب يقاسمون الجد كبني الأب والأم فيردون عليهم، ولا يكون لبني الأب مع بني الأب والأم شيء إلا أن يكون بنو الأب يردون على بنات الأب مع بني الأب والأم، فإن بقي شيء بعد فرائض بنات الأب والأم فهو للإخوة للأب للذكر مثل حظ الأنثيين. "هق"
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০৬২৮
وراثت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ داد اور مقاسم
30617 ۔۔۔ عبدالرحمن بن ابی الزناد کہتے ہیں کہ ابوالزنا د نے یہ رسالہ خارجہ بن زید بن ثابت (رض) سے لیا وہ زید کے خاندان میں بڑے تھے۔ بسم اللہ الرحمن الرحیم : لعبداللہ معاویہ امیرالمومنین ۔ من زید بن ثابت فذکر الرسالة بطولھا فیھا۔

اس رسالہ میں مذکور ہے کہ میں نے امیر المومنین عمر بن خطاب (رض) کے اس فیصلہ کو دیکھا جس میں انھوں نے دادا کو بھائی فرض کر کے میراث تقسیم فرمائی جب دادا ایک بھائی کے ساتھ آیا تو مال کو دونوں میں آدھا آدھا تقسیم فرمایا اور اگر دادا ایک بہن کے ساتھ آیا تو بہن کو ثلث دیا اگر دو بہنیں ہوں تو نصف دادا کو اور نصف دونوں بہنوں کو دیا اگر دادا اور دو بھائی ہوں تو دادا کو ثلث دیا اگر بھائیوں کی تعداد زیادہ ہو تو میں نے نہیں دیکھا کہ دادا کا حصہ ثلث سے کم کیا ہو دادا کو ثلث دینے کے بعد جو مال باقی بچا وہ بھائیوں کے لیے ہے کیونکہ حقیقی بھائی بہنیں ایک دوسرے سے اولی ہیں اس لیے کہ اللہ تعالیٰ نے ان کے لیے میراث کے حصے مقرر فرمائے نہ علاتی بہن بھائیوں کے لیے اسی وجہ سے میرا خیال یہ ہے کہ امیر المومنین عمر (رض) دادا اور علاتی بھائیوں میں مقاسمہ فرماتے تھے اور اخیافی بھائیوں کو دادا کی موجودگی میں کچھ نہیں عطاء فرماتے تھے اور کہا کہ میرا خیال یہ ہے کہ حضرت عثمان غنی (رض) بھی حضرت عمر (رض) کا فیصلہ جو میں آپ کی طرف لکھا اسی کے مطابق فیصلہ فرماتے تھے ۔ (رواہ بیہقی)
30617- عن عبد الرحمن بن أبي الزناد قال: أخذ أبو الزناد هذه الرسالة من خارجة بن زيد بن ثابت ومن كبراء آل زيد بن ثابت: بسم الله الرحمن الرحيم لعبد الله معاوية أمير المؤمنين من زيد بن ثابت، فذكر الرسالة بطولها وفيها: إني رأيت من نحو قسم أمير المؤمنين يعني عمر رضي الله عنه بين الجد والإخوة من الأب إذا كان أخا واحدا ذكرا مع الجد قسم ما ورثا بينهما شطرين فإن كان مع الجد أخت واحدة قسم لها الثلث، فإن كانتا أختين مع الجد قسم لهما الشطر وللجد الشطر، فإن كان مع الجد أخوان فإنه يقسم للجد الثلث، فإن كانوا أكثر من ذلك فإني لم أره حسبت ينقص الجد من الثلث شيئا ثم ما خلص للإخوة من ميراث أخيهم بعد الجد، فإن بني الأب والأم هم أولى بعضهم من بعض بما فرض الله لهم دون بني العلة 2 فلذلك حسبت نحوا من الذي كان عمر أمير المؤمنين يقسم بين الجد والإخوة من الأب، ولم يكن يورث الإخوة من الأم الذين ليسوا من الأب مع الجد شيئا؛ قال: ثم حسبت أمير المؤمنين عثمان بن عفان رضي الله عنه كان يقسم بين الجد والإخوة نحو الذي كتبت به إليك في هذه الصحيفة. "هق"
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০৬২৯
وراثت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ داد اور مقاسم
30618 ۔۔۔ یحییٰ بن سعید کہتے ہیں کہ ان کو خبر پہنچی ہے کہ معاویہ بن ابی سفیان نے زید بن ثابت (رض) کو خط لکھ کر پوچھا دادا کے حصہ کے متعلق توزیدبن ثابت (رض) نے جواب میں لکھا آپ نے مجھ سے دادا کے حصہ کے متعلق دریافت کیا ہے واللہ اعلم دادا کے متعلق تو امراء یعنی خلفاء ہی فیصلہ فرمایا کرتے تھے میں آپ سے حضرت عمر (رض) اور عثمان (رض) کی خدمت میں حاضر ہوا تو وہ دونوں داداکو ایک بھائی کے ساتھ وارث ہونے کی صورت میں دادا کو نصف دیتے دو بھائی ہونے کی صورت میں ثلث دیتے اگر بھائیوں کی تعداد بڑھ جائے تو دادا کا حصہ ثلث سے کم نہیں کرتے تھے۔ (مالک ، عبدالرزاق بیہقی)
30618- عن يحيى بن سعد أنه بلغه أن معاوية بن أبي سفيان كتب إلى زيد بن ثابت يسأله عن الجد فكتب إليه زيد بن ثابت إنك كتبت إلي تسألني عن الجد والله أعلم وذلك ما لم يكن يقضي فيه إلا الأمراء - يعني الخلفاء - وقد حضرت قبلك عمر وعثمان رضي الله عنهما يعطيانه النصف مع الأخ الواحد، والثلث مع الأثنين، فإن كثر الإخوة لم ينقصوه من الثلث شيئا. "مالك، عب، هق"
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০৬৩০
وراثت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ داد اور مقاسم
30619 ۔۔۔ سلیمان یسار کہتے ہیں کہ حضرت عمر (رض) عثمان (رض) اور زید بن ثابت (رض) نے دادا کو ثلث دیا ہے بھائیوں کی موجودگی میں ۔ (مالک بیہقی)
30619- عن سليمان بن يسار أنه قال: فرض عمر بن الخطاب وعثمان بن عفان وزيد بن ثابت رضي الله عنهم للجد الثلث مع الإخوة. "مالك، هق"
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০৬৩১
وراثت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ داد اور مقاسم
30620 ۔۔۔ عبیدہ سلمانی کہتے ہیں کہ حضرت علی (رض) دادا کو بھائیوں کے ساتھ آنے کی صورت میں ثلث دیتے تھے اور حضرت عمر (رض) سد س دیا کرتے تھے حضرت عمر (رض) نے عبداللہ بن مسعود (رض) کے پاس خط لکھا ہمیں خوف ہے کہ کہیں ہم نے دادا پر ظلم کیا ہو اس لیے دادا کو ثلث دیا کرو جب حضرت علی (رض) وہاں آئے تو انھوں نے دادا کو سدیں دیا تو عبیدہ نے کہا کہ تم دونوں کا اجتماعی فیصلہ تنہا فیصلہ کے مقابلہ میں مجھے پسند ہے۔ (رواہ بیہقی)
30620- عن عبيدة السلماني قال: كان علي رضي الله عنه يعطي الجد مع الإخوة الثلث، وكان عمر رضي الله عنه يعطيه السدس؛ فكتب عمر إلى عبد الله رضي الله عنهما: إنا نخاف أن نكون قد أجحفنا بالجد فأعطه الثلث! فلما قدم علي رضي الله عنه ههنا أعطاه السدس. قال عبيدة: فرأيهما في الجماعة أحب إلي من رأي أحدهما في الفرقة. "هق"
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০৬৩২
وراثت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ داد اور مقاسم
30621 ۔۔۔ شعبی (رح) کہتے ہیں کہ اسلام میں پہلا شخص جو دادا ہونے کی حیثیت سے وارث بنا وہ حضرت عمر (رض) ہیں کہ ابن عمر (رض) کا ایک بیٹا انتقال کرگیا تو حضرت عمر (رض) نے میراث کا مال لینا چاہامیت کے بھائیوں کو چھوڑ کر تو ان سے حضرت علی اور زید بن ثابت (رض) نے کہا کہ آپ کو یہ حق نہیں ہے تو حضرت عمر (رض) نے کہا کہ اگر تم دونوں کا اجتماعی فیصلہ نہ ہوتا تو میں اس بات کو قبول :۔ کرتا کہ وہ میرا بیٹا ہو اور میں اس کا باپ نہ ٹھہروں (بیہقی نے روایت کی اور کہا یہ امام شعبی (رح) کا مرسل ہے کیونکہ انھوں نے حضرت عمر (رض) کا زمانہ نہیں پایا البتہ شعبی (رح) کے مراسیل بھی اچھے ہوتے تھے) ۔
30621- عن الشعبي أن أول جد ورث في الإسلام عمر بن الخطاب رضي الله عنه، مات ابن فلان ابن عمر فأراد عمر أن يأخذ المال دون إخوته فقال له علي وزيد رضي الله عنهما: ليس لك ذلك، فقال عمر: لولا أن رأيكما اجتمع لم أر أن يكون ابني ولا أكون أباه. "هق وقال: هذا مرسل الشعبي لم يدرك أيام عمر غير أنه مرسل جيد"
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০৬৩৩
وراثت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ داد اور مقاسم
30622 ۔۔۔ ابراہیم نخعی (رح) کہتے ہیں کہ حضرت عمر (رض) نے فیصلہ فرمایا ماں بہن اور دادا کی صورت میں بہن کو نصف ماں کو ثلث اور دادا کو مابقیہ۔ عبدالرزاق ابن ابی شیبة بیہقی
30622- عن إبراهيم قال: قال عمر في أم وأخت وجد: للأخت النصف وللأم ثلث ما بقي وللجد ما بقي. "عب، ش، هق".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০৬৩৪
وراثت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ داد اور مقاسم
30623 ۔۔۔ ابراہیم نخعی (رح) کہتے ہیں کہ حضرت عمر اور عبداللہ بن مسعود (رض) ماں کو دادا پر فوقیت نہیں دیتے تھے۔ (سفیان عبدالرزاق سعید بن مصور بیہقی)
30623- عن إبراهيم قال: كان عمر وعبد الله بن مسعود لا يفضلان أما على جد. "سفيان، عب، ش، ص، هق".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০৬৩৫
وراثت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ دادا باپ کے قائم مقام
30624 ۔۔۔ طارق بن شہاب کہتے ہیں کہ عمر بن خطاب (رض) نے ایک شانہ اٹھایا اور صحابہ کرام (رض) کو جمع فرمایا تاکہ لکھیں کہ وہ دادا کو باپ کے قائم مقام سمجھتے ہیں اچانک ایک سانپ نمودار ہوا تو سارے منتشر ہوگئے تو فرمایا کہ اگر اللہ تعالیٰ کو اس رائے کو باقی رکھنا ہوا تو باقی رکھیں گے۔ (بیہقی سعید بن منصور)
30624- عن طارق بن شهاب قال: أخذ عمر بن الخطاب رضي الله عنه كتفا 3 وجمع أصحاب رسول الله صلى الله عليه وسلم ليكتب الجد وهم يرون أنه يجعله أبا، فخرجت عليهم حية فتفرقوا فقال: لو أن الله أراد أن يمضيه لأمضاه. "هق، ص"
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০৬৩৬
وراثت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ دادا باپ کے قائم مقام
30625 ۔۔۔ سفیان ثوری (رح) عاصم سے وہ شعبی (رح) روایت کرتے ہیں کہ حضرت عمر (رض) پہلے شخص ہیں جنہیں اسلام میں دادا ہونے کی حیثیت سے میراث ملی ہے۔ (رواہ عبدالرزاق)
30625- عن الثوري عن عاصم عن الشعبي قال: عمر أول جد ورث في الإسلام. "عب".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০৬৩৭
وراثت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ دادا باپ کے قائم مقام
30626 ۔۔۔ مروان کہتے ہیں حضرت عمر (رض) کو نیزہ کے زخم لگنے کے بعد انھوں نے فرمایا کہ میں دادا کے متعلق جو فیصلہ کیا ہے اگر تم اسے قبول کرنا چاہو تو قبول کرو تو حضرت عثمان (رض) نے کہا کہ اگر ہم آپ کی رائے کا اتباع کریں تو آپ کی رائے اچھی ہے اور اگر آپ سے پہلے شیخ (یعنی صدیق اکبر (رض)) کی رائے پر عمل کریں ہے۔ یہ بھی اچھا ہے دونوں صاحب رائے ہیں۔
30626- عن مروان أن عمر حين طعن قال: إني كنت قضيت في الجد قضاء فإن شئتم أن تأخذوا به فافعلوا، فقال له عثمان: إن نتبع رأيك فإن رأيك رشد 2، وإن نتبع رأي الشيخ قبلك فنعم ذو الرأي كان. "عب، هق"
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০৬৩৮
وراثت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ دادا باپ کے قائم مقام
30627 ۔۔۔ قتادہ (رض) کہتے ہیں کہ حضرت عمر (رض) نے علی بن ابی طالب زیدبن ثابت اور عبداللہ بن عباس (رض) کو بلایا اور ان سے دادا کے حصہ کے متعلق دریافت فرمایا حضرت علی (رض) نے فرمایا اس کے لیے ہر حال میں ثلث ہے حضرت زید (رض) نے فرمایا بھائیوں کے ساتھ آئے تو ثلث ہے دوسرے اصحاب الفرائض کے ساتھ آئے تو سدس جن صورتوں میں مقاسمہ بہتر ہو ان میں مقاسمہ پر عمل کیا جائے گا ابن عباس (رض) نے فرمایا کہ وہ باپ کے قائم مقام ہیں لہٰذا دادا کی موجودگی میں بھائیوں کو میراث نہیں ملے گی ارشاد باری تعالیٰ ہے ملة ابیکم ابراھیم ہمارے اور ان کے درمیان بہت سے آباء حائل ہیں اس کے باوجود ابراہیم (علیہ السلام) کو باپ قرار دیا حضرت عمر (رض) نے زید بن ثابت (رض) کو ڈرانا شروع کیا۔ عبدالرزاق

مطلب یہ ہے کہ ابن عباس (رض) کی دلیل کو پسند کیا۔
30627- عن قتادة قال: دعا عمر بن الخطاب علي بن أبي طالب وزيد ابن ثابت وعبد الله بن عباس رضي الله عنهم فسألهم عن الجد فقال له علي: له الثلث على كل حال؛ وقال زيد: له الثلث مع الأخوة، وله السدس من جميع الفريضة، ويقاسم ما كانت المقاسمة خيرا له؛ وقال ابن عباس: هو أب ليس للأخوة معه ميراث وقد قال الله تعالى: {مِلَّةَ أَبِيكُمْ إِبْرَاهِيمَ} وبيننا وبينه آباء؛ فأخذ عمر بهول زيد. "عب".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০৬৩৯
وراثت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ دادا باپ کے قائم مقام
30628 ۔۔۔ معمرزھری سے روایت کرتے ہیں کہ یہ میراث کے مسائل حضرت عمر (رض) کے تخریج کردہ ہیں بعد میں زید بن ثابت (رض) نے ان کو اور پھیلایا اور انھیں کے نام پر پھیل گئے۔
30628-انا معمر عن الزهري قال: إنما هذه فرائض عمر بن الخطاب ولكن زيدا أثارها بعد وفشت عنه. "عب".
tahqiq

তাহকীক: