কানযুল উম্মাল (উর্দু)

كنز العمال في سنن الأقوال و الأفعال

وراثت کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ

মোট হাদীস ৪৩৪ টি

হাদীস নং: ৩০৫৮০
وراثت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ دادی ونانی دونوں کے لیے سدس
30569 ۔۔۔ ابن مسعود (رض) فرماتے ہیں کہ اگر ورثہ میں صرف ایک لڑکی اور بہن ہو تو پورا مال دونوں کو مل جائے گا۔ رواہ سعید بن منصور
30569- عن ابن مسعود في رجل ترك ابنته وأخته فقال: لهما المال كله. "ص".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০৫৮১
وراثت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ دادی ونانی دونوں کے لیے سدس
30570 ۔۔۔ ابن مسعود (رض) فرماتے ہیں حصہ والاوارث ترکہ کا زیادہ حقدار ہے غیر حصہ والے سے ۔ رواہ سعید بن منصور
30570- عن ابن مسعود قال: ذو السهم أحق ممن لا سهم له. "ص".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০৫৮২
وراثت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ دادی ونانی دونوں کے لیے سدس
30571 ۔۔۔ جریر مغیرہ سے وہ دیگر صحابہ (رض) سے روایت کرتے ہیں کہ حضرت علی (رض) اور ان کے ساتھی میراث کا کوئی حصہ دار نہ پاتے تو دیگر رشتہ داروں کو دیدیتے تھے تو اسی کو سارا مال دیدتے ماموں کو مال دیدیتے اس طرح بھتیجی، اخیافی، بہن کی لڑکی ، حقیقی بہن کی علاقی بہن کی لڑکی ، پھوپی چچا کی بیٹی ، پڑپوتی ، تانایا اور کوئی قریب یا دور کے رشتہ داری اسی کو مال حوالہ کرتے جب ان کے علاوہ قریب کے رشتہ دار موجود نہ ہوں اگر ایک نواسا اور ایک بھانجا موجود ہو تو دونوں کو آدھا آدھا مال دے دیتے اگر پھوپی اور خالہ ہو تو ایک تہائی اور دوتہائی دیتے ماموں کی لڑکی اور خالہ کی لڑکی ہوتب بھی ثلث اور ثلثان دیتے ۔ رواہ بیہقی
30571- عن جرير عن المغيرة عن أصحابه: كان علي وأصحابه إذا لم يجدوا ذا سهم أعطوا القرابة، أعطوا بنت البنت المال كله والخال المال وكذلك ابنة الأخ وابنة الأخت للأم أو للأب والأم أو للأب والعمة وابنة العم وابنة بنت الابن والجد من قبل الأم وما قرب أو بعد إذا كان رحما فله المال إذا لم يوجد غيره، فإن وجد ابنة بنت وابنة أخت فالنصف والنصف، وإن كانت عمة وخالة فالثلث والثلثان، وابنة الخال وابنة الخالة الثلث والثلثان. "هق"
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০৫৮৩
وراثت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ دادی ونانی دونوں کے لیے سدس
30572 ۔۔۔ حارث اعور حضرت علی (رض) سے روایت کرتے ہیں کہ میت کے شوہر اور ماں باپ زندہ ہوں تو شوہر کو نصف ماں کو ثلث مابقیہ اور باپ کو دوحصے ملیں گے۔ سعیدبن منصور بیہقی
30572- عن الحارث الأعور عن علي في زوج وأبوين: للزوج النصف، وللأم ثلث ما بقي، وللأب سهمان. "ص، هق"
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০৫৮৪
وراثت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ دادی ونانی دونوں کے لیے سدس
30573 ۔۔۔ یحییٰ بن جزار روایت کرتے ہیں کہ شوہر اور ماں باپ کے بارے میں فیصلہ فرمایا کہ شوہر کو نصف ماں کو ثلث اور باپ کو سدس ۔ (سعید بن منصور بیہقی سنن کبری بیہقی نے ضعیف قرار دیا ہے) ۔
30573- عن يحيى بن الجزار عن علي في زوج وأبوين قال: للزوج النصف، وللأم الثلث، وللأب السدس. "ص، هق وضعفه"
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০৫৮৫
وراثت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ دادی ونانی دونوں کے لیے سدس
30574 ۔۔۔ ابراہیم نخعی (رح) کہتے ہیں کہ حضرت علی اور عبداللہ بن مسعود (رض) دادا کی موجودگی میں بھیجتے کو وارث قرار نہیں دیتے تھے۔ راوہ بیہقی
30574- عن إبراهيم أن عليا وعبد الله بن مسعود كانا لا يورثان ابن الأخ مع الجد. "هق"
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০৫৮৬
وراثت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ دادی ونانی دونوں کے لیے سدس
30575 ۔۔۔ اسماعیل بن ابی خالدامام شعبی سے روایت کرتے ہیں کہ انھوں نے بیان کیا کہ مجھ سے یہ روایت بیان کی گئی ہے کہ حضرت علی (رض) بھتیجا جب دادا کے ساتھ آجائے تو بھائی اور باپ والا معاملہ فرماتے جب کہ دوسرے صحابہ اور معاملہ فرماتے ۔ رواہ بیہقی
30575- عن إسماعيل بن أبي خالد عن الشعبي قال: حدثت أن عليا كان ينزل بني الأخ مع الجد منازل آبائهم ولم يكن أحد من أصحاب النبي صلى الله عليه وسلم يفعله غيره. "هق"
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০৫৮৭
وراثت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ دادی ونانی دونوں کے لیے سدس
30576 ۔۔۔ امام شعبی (رح) فرماتے ہیں کہ زید بن ثابت اور حضرت علی (رض) تین جدات کو وارث قرار دیتے دوباپ کی طرف سے اور ایک ماں کی طرف سے ۔
30576- عن الشعبي أن زيد بن ثابت وعليا كانا يورثان ثلاث جدات ثنتين من قبل الأب وواحدة من قبل الأم. "هق"
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০৫৮৮
وراثت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ دادی ونانی دونوں کے لیے سدس
30577 ۔۔۔ شعبی (رح) کہتے ہیں کہ حضرت علی اور زید بن ثابت جدہ کو ثلث ثلثان یاسدس دیتے نہ اس سے کم کرتے نہ زیادہ جب میت ان کی قرابت مستندی درجہ کی ہوا اگر ایک کی قرابت زیادہ ہو تو اس کو وارث قرار دیتے دوسری کو محروم کردیتے ۔ رواہ بیہقی
30577- عن الشعبي قال: كان علي وزيد يطعمان الجدة الثلث أو الثلثين أو الثلاث السدس لا ينقصن منه ولا يزدن عليه إذا كانت قربتهن إلى الميت سواء، فإن كانت إحداهن أقرب فالسدس لها دونهن. "هق"
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০৫৮৯
وراثت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ دادی ونانی دونوں کے لیے سدس
30578 ۔۔۔ جریزبن شعبی اور ان کے ساتھیوں سے روایت کرتے ہیں کہ زید بن ثابت حضرت بلی بن ابی جانب عبداللہ بن مسعود (رض) ۔۔۔ میت ایک بینا چھوڑ کر جائے تو سارا حال اسی کو ملے گا اگر دوبیٹے چھوڑ کرجائے تو مال دونوں کے درمیان آدھا آدھا تقسیم ہوگا عورتیں بیٹے ہوں تب بھی مساوی تقسیم ہوگا اگر میت کے لڑکے اور لڑکیاں دونوں ہوں تو مال للذکر مثل حظ الانثین کے قاعدہ پر تقسیم ہوگا اور ابرعیسی اولاد موجود نہ ہوبل کہ پوتے اور پوتیاں ہو تو مال ان کے آپس میں ” للذکر مثل حظ الانثیین “ کے قاعد ہ، پر تقسیم ہوگا وہ صلبی اولاد کی جگہ ہوجائیں گے جب صلبی اولاد موجود نہ ہو جب کہ ایک حقیقی بیٹا اور ایک پوتا ہو تو پوتا میراث سے محروم ہوگا، اس طرح جب کچھ پوتے اور پوتے کی اولاد ہوں دوسرے سے کچھ پوتے پوتیاں ہوں اور نیچے نسل کی تو اعلی کی موجودگی میں اسفل کو حصہ نہیں ملے گا جس طرح بیٹے کی موجودگی میں پوتے تو کو نہیں ملتا اگر صرف باپ وارث ہے اور کوئی نہیں توسارا مال باپ کا ہوگا اگر میت کا باپ اور بیٹا موجود ہو تو باپ کو چھٹا حصہ ملے گا باقی مال بیٹے کا ہوگا اگر پوتا ہوبیٹا نہ ہو توپوتا بیٹے کے قائم مقام ہوگا۔ رواہ بیہقی
30578- عن جرير عن المغيرة عن أصحابه في قول زيد بن ثابت وعلي ابن أبي طالب وعبد الله بن مسعود رضي الله عنهم إذا ترك المتوفى ابنا فالمال له، فإن ترك ابنين فالمال بينهما، فإن ترك ثلاثة بنين فالمال بينهم بالسوية، فإن ترك بنين وبنات فالمال بينهم للذكر مثل حظ الأنثيين، فإن لم يترك ولدا للصلب وترك بني ابن وبنات ابن نسبهم إلى الميت واحد فالمال بينهم للذكر مثل حظ الانثيين وهم بمنزلة الولد إذا لم يكن ولد، وإذا ترك ابنا وابن ابن فليس لابن الابن شيء، وكذلك إذا ترك ابن ابن وأسفل منه ابن ابن وبنات ابن أسفل فليس للذي أسفل من ابن الابن مع الأعلى شيء كما أنه ليس لابن الابن مع الابن شيء، قال: وإن ترك أباه ولم يترك أحدا غيره فله المال، وإن ترك أباه وترك ابنا فللأب السدس وما بقي فللابن وإن ترك ابن ابن ولم يترك ابنا فابن الابن بمنزلة الابن. "هق"
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০৫৯০
وراثت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ دادی ونانی دونوں کے لیے سدس
30579 ۔۔۔ امام شعبی (رح) نے فرمایا کہ جس عورت کے ورثہ میں دوچچازاد بھائی ہوں ان میں سے ایک اس کا شوہر ہو اور دوسرا ماں شریک بھائی حضرت علی اور زید بن ثابت (رض) کے قول کے مطابق شوہر کو نصف اور ماں شریک بھائی کو سدس بقیہ مال دونوں شریک ہوں گے عبداللہ بن مسعود (رض) کے قول کے مطابق شوہر کو نصف باقی مال شریک بھائی کو ملے گا۔ رواہ بیہقی
30579- عن الشعبي في امرأة تركت ابني عمها، أحدهما زوجها والآخر أخوها لأمها، في قول علي وزيد رضي الله عنهما: للزوج النصف وللأخ من الأم السدس وهما شريكان فيما بقي؛ وفي قول عبد الله: للزوج النصف وللأخ من الأم ما بقي. "هق"
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০৫৯১
وراثت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ دادی ونانی دونوں کے لیے سدس
30580 ۔۔۔ شعبی (رح) کہتے ہیں کہ عبداللہ بن مسعود (رض) قریبی رشتہ دار کی موجودگی میں مولی کو وارث قرار نہیں دیتے تھے زیدہ بن ثابت اور علی (رض) کا قول ہے کہ قریبی رشتہ دار کا جو حصہ بنتا ہے اس کا حصہ اس کو دیا جائے گا بقیہ مال مولی کو ملے گا وہی کلالہ ہے۔ رواہ بیہقی
30580- عن الشعبي قال: كان عبد الله لا يورث موالي مع ذي رحم شيئا، وكان علي وزيد بن ثابت يقولان: إذا كان ذو رحم ذا سهم فله سهمه وما بقي فللموالي: هم كلالة. "هق"
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০৫৯২
وراثت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ دادی ونانی دونوں کے لیے سدس
30581 ۔۔۔ سلمہ بن ہیل کہتے ہیں کہ میں نے ایک عورت کو دیکھا کہ جس کے ورثہ میں ایک بیٹی اور مولی تھا حضرت علی (رض) نے بینی کو نصف اور مولی کو نصف مال دیا۔ رواہ بیہقی
30581- عن سلمة بن كهيل قال: رأيت المرأة التي ورثها علي رضي الله عنه فأعطى الابنة النصف والموالي النصف. "هق"
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০৫৯৩
وراثت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ دادی ونانی دونوں کے لیے سدس
30582 ۔۔۔ صوید بن غفلہ سے روایت ہے کہ ورثہ میں بیٹی ، بیوی اور مولی ہو تو حضرت علی (رض) بیٹی کو نصف بیوہ کو ثمن دیتے دیتے بقیہ مال بینی پر رو فرما دیتے۔ رواہ بیہقی
30582- عن سويد بن غفلة في ابنة وامرأة ومولى قال: كان علي يعطي الابنة النصف والمرأة الثمن ويرد ما بقي على الابنة. "هق"
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০৫৯৪
وراثت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ دادا باپ کے قائم مقام ہے
30583 ۔۔۔ حضرت علی (رض) فرماتے ہیں دیت اسی کا حق ہے جو میراث کا حقدار ہے اور دادا باپ کے قائم مقام ہے۔ رواہ بیہقی
30583- عن علي قال: الدية لمن أحرز الميراث، والجد أب. "هق"
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০৫৯৫
وراثت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ دادا باپ کے قائم مقام ہے
30584 ۔۔۔ عبیدبن نضلہ کہتے ہیں کہ علی بن ابی طالب دادا کو تہائی مال دیتے پھر سدس کی طرف رجوع فرما لیا اور عبداللہ بن مسعود (رض) سد س دیا کرتے تھے پھر ثلث کا قول اختیار کیا۔ رواہ بیہقی
30584- عن عبيد بن نضلة أن علي بن أبي طالب كان يعطي الجد الثلث ثم تحول إلى السدس، وأن عبد الله كان يعطيه السدس ثم تحول إلى الثلث. "هق"
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০৫৯৬
وراثت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ دادا باپ کے قائم مقام ہے
30585 ۔۔۔ شعبی (رح) کہتے ہیں کہ ابن عباس رضی عنہما نے حضرت علی (رض) کو خطا لکھا چھ بھائی اور دادا کے متعلق پوچھا جواب دیا کہ دادا کو بھی ایک بھائی بنا کر میراث تقسیم کردو اور میرا خط مٹادو ۔ روا ہ بیہقی
30585- عن الشعبي قال: كتب ابن عباس إلى علي رضي الله عنهما يسأله عن ستة إخوة وجد، فكتب إليه: اجعله كأحدهم وامح كتابي. "هق"
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০৫৯৭
وراثت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ دادا باپ کے قائم مقام ہے
30586 ۔۔۔ شعبی (رح) کہتے ہیں کہ ابن عباس (رض) نے حضرت علی (رض) کے پاس بصرہ سے خط لکھا چھ بھائی اور دادا کے حصہ میراث سے متعلق حضرت علی (رض) نے جواب دیا کہ مال کا ساتواں حصہ دادا کو دیا جائے گا۔ رواہ بیہقی
30586- عن الشعبي قال: كتب ابن عباس إلى علي رضي الله عنهما من البصرة في ستة أخوة وجد، فكتب إليه علي رضي الله عنه أن أعطه سبع المال. "هق"
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০৫৯৮
وراثت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ دادا باپ کے قائم مقام ہے
30587 ۔۔۔ عبداللہ بن سلمہ حضرت علی (رض) کے متعلق روایت کرتے ہیں کہ دادا کو ایک بھائی کے برابر حصہ دیتے یہاں تک ان کو چھٹا حصہ مل جائے ۔ رواہ بیہقی
30587- عن عبد الله بن سلمة عن علي أنه كان يجعل الجد أخا حتى يكون سادسا. "هق"
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০৫৯৯
وراثت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ دادا باپ کے قائم مقام ہے
30588 ۔۔۔ ابراہیم نخعی اور شعبی سے روایت ہے کہ بیٹی ، بہن اور دادا کے متعلق حضرت علی کے قول کے بارے میں بیٹی کے لیے آدھا اور دادا کے لیے سدس اور بہن کے لیے مابقیہ اور یونہی فرمایا ایک بیٹی دو بہنیں اور دادا کے متعلق ایک بیٹی کئی بہنیں اور دادا کے متعلق۔ بیہقی فی شعب الایمان۔
30588- عن إبراهيم والشعبي في ابنة وأخت وجد في قول علي رضي الله عنه: للإبنة النصف وللجد السدس وللأخت ما بقي وكذا قال في ابنة وأختين وجد في ابنة وأخوات وجد. "هق"
tahqiq

তাহকীক: