কানযুল উম্মাল (উর্দু)

كنز العمال في سنن الأقوال و الأفعال

وراثت کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ

মোট হাদীস ৪৩৪ টি

হাদীস নং: ৩০৫৬০
وراثت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ بھانجہ کے وارث ہونے کی صورت
30549 ۔۔۔ (مسندزید بن ثابت) ابراہیم نخعی (رض) فرماتے ہیں کہ زید بن ثابت (رض) دادا کو میت کے بھائی بہنوں کے ساتھ میراث میں شریک فرماتے تھے تہائی مال کی حد تک جب تہائی تک پہنچ جاتا تو تہائی مال ان کو دیتے اور مابقیہ بھائی بہنوں کو دیتے اور باپ شریک بھالی ساتھ مقاسمہ فرماتے پھر بھائی یررو فرماتے اور دادا کے ہوتے ہوئے ماں شریک بھائی کو کچھ نہیں دیتے اس طرح باپ شریک بھائی کے ساتھ مقاسمہ فرماتے اور عینی بھائیوں کے ساتھ مقاسمہ فرمانے کے بعد ان کو ان کو میراث میں کوئی حصہ نہیں دیتے اور جب ایک عینی بھائی ہوتا اس کو نصف مال دیتے اور جب بہنوں کے ساتھ آتے تو دادا کو ایک ثلث اور بہنوں کو دوثلث دیتے۔ اگر دادا کے ساتھ دو بہنیں ہوتیں تو ان کو نصف مال دیتے اور جب بہنوں کے ساتھ آتے تو دادا کو ایک ثلث اور بہنوں کو دوثلث دیتے ۔ اگر دادا کے ساتھ دو بہنیں ہوتیں تو ان کو نصف اور دادا کو نصف مال دیتے ۔ رواہ عبدالرزاق
30549- "مسند زيد بن ثابت" عن إبراهيم قال كان زيد بن ثابت يشرك الجد مع الإخوة والأخوات إلى الثلث، فإذا بلغ الثلث أعطاه الثلث وكان للإخوة والأخوات ما بقي، ويقاسم بالأخ للأب ثم يرد على أخيه، ولا يورث أخا لأم مع جد شيئا، ويقاسم بالأخوة من الأب الأخوات من الأب والأم ولا يورثهم شيئا، وإذا كان أخ للأب والأم أعطاه النصف، وإذا كان أخوات وجد أعطاء مع الأخوات الثلث ولهن الثلثان، فإن كانتا اثنتين أعطاهما النصف وله النصف. "عب".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০৫৬১
وراثت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ بھانجہ کے وارث ہونے کی صورت
30550 ۔۔۔ (ایضا) عبدالرحمن بن ابی الزنا د اپنے والد سے روایت بیان کرتے ہیں وہ خارجہ بن زیدوہ زید بن ثابت (رض) سے وہ پہلا شخص ہے جنہوں نے عول کا مسئلہ نکالا میراث میں اور عول کی زیادہ سے زیادہ مقدار نفس مسئلہ سے دوتہائی تک ہے۔ رواہ سعید بن منصور
30550- "أيضا" حدثنا عبد الرحمن بن أبي الزناد عن أبيه عن خارجة بن زيد عن زيد بن ثابت أنه أول من عال في الفرائض، وأكثر ما بلغ العول مثل ثلثي رأس الفريضة. "ص".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০৫৬২
وراثت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ بھانجہ کے وارث ہونے کی صورت
30551 ۔۔۔ (ایضا) عبدالرحمن بن ابی الزنا اپنے والد سے روایت بیان کرتے ہیں وہ خارجہ بن زید بن ثابت (رض) سے وہ پہلا شخص ہے جنہوں نے عول کا مسئلہ نکالا میراث میں اور عول کی زیادہ سے مقدار نفس مسئلہ سے دو تہائی تک ہے۔ رواہ سعیدبن منصور
30551- "أيضا" في زوج وأبوين: للزوج النصف، وللأم ثلث ما بقي، وللأب الفضل. "عب".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০৫৬৩
وراثت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ بھانجہ کے وارث ہونے کی صورت
30552 ۔۔۔ امام شعبی (رض) کہتے ہیں کہ زید بن ثابت (رض) دادی /نانی میں سے جو میت کے زیادہ قریب ہو اس کے لیے سدس کا فیصہ فرماتے اور عبداللہ بن مسعود (رض) دونوں کو مساوی حصہ دیتے قریب ہو یا نہ ہو۔ رواہ عبدالرزاق
30552- أيضا عن الشعبي قال: كان زيد بن ثابت يقضي للجدتين أيتهما كانت أقرب فهي أولى، وكان ابن مسعود يساوي بينهن إذا كانت أقرب أو لم تكن أقرب. "عب".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০৫৬৪
وراثت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ بھانجہ کے وارث ہونے کی صورت
30553 ۔۔۔ امام شعبی خارجہ بن زید سے روایت کرتے ہیں کہ زید بن ثابت (رض) اصحاب الفرائض کو ان کا حصہ دے کر باقی مال بیت المال میں جمع کرواتے تھے۔ رواہ عبدالرزاق
30553- أيضا عن خارجة بن زيد عن زيد أنه كان يعطي أهل الفرائض فرائضهم ويجعل ما بقي في بيت المال. "عب".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০৫৬৫
وراثت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ بھانجہ کے وارث ہونے کی صورت
30554 ۔۔۔ امام شعبی (رح) زید بن ثابت سے روایت کرتے ہیں انھوں نے زندوں کو مردوں کا وارث قرار دیا لیکن مردوں کو آپس میں ایک دوسرے کا وارث قرار نہیں دیا یہ یوم جرہ میں ہوا۔ رواہ عبدالرزاق

تشریح :۔۔۔ یوم حرہ مدینة الرسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) پر حملہ ہوا تھا جس میں بہت سے صحابہ کرام (رض) شہید ہوگئے تھے۔
30554- "أيضا" عن زيد بن ثابت أنه ورث الأحياء من الأموات ولم يورث الموتى بعضهم من بعض وكان ذلك يوم الحرة. "عب".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০৫৬৬
وراثت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ بھانجہ کے وارث ہونے کی صورت
30555 ۔۔۔ (مسند الی ہریرہ ) ارشاد فرمایا اے ابوہریرہ میراث کا علم سیکھو اور سکھلاؤ کیونکہ نصف علم ہے وہ بھلا دیا جائے گا وہ پہلا علم ہے جو میری امت سے اٹھا لیا جائے گا ۔ بیہقی مستدرک بروایت ابوہریرہ (رض) الجامع الصنف ضعیف ابن ماجہ
30555- "مسند أبي هريرة" يا أبا هريرة! تعلموا الفرائض وعلموها! فإنه نصف العلم وهو ينسى، وهو أول شيء ينزع من أمتي. "هـ، ك - عن أبي هريرة".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০৫৬৭
وراثت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ بھانجہ کے وارث ہونے کی صورت
30556 ۔۔۔ ابراہیم نخعی (رح) فرماتے ہیں کہ ابن عباس (رض) نے اس مسئلہ میں دوسرے صحابہ (رض) کی مخالفت کی شوہر والدین شوہر کو نصف اور ماں کو کل مال کا ثلث دیا اور باپ کو مابقیہ ۔ رواعندالرزاق
30556- عن إبراهيم قال، خالف ابن عباس أهل الصلاة في زوج وأبوين، فجعل النصف للزوج، وللأم الثلث من رأس المال، وللأب ما بقي. "عب".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০৫৬৮
وراثت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ بھانجہ کے وارث ہونے کی صورت
30557 ۔۔۔ عکرمہ (رض) فرماتے ہیں کہ ابن عباس (رض) نے زید بن ثابت (رض) کے پاس بھیجا کہ ورثہ میں شوہر اور والدین ہوں تو ترکہ کس طرح تقسیم ہوگا تو انھوں نے فرمایا شوہر کے لیے نصف ماں کے لیے ثلث مابقیہ باقی باپ کے لیے ابن عباس (رض) نے پوچھا کہ یہ مسئلہ کتاب اللہ میں ملا ہے یا آپ کی اپنی رائے ہے تو فرمایا میری ذاتی رائے ہے میں نہیں سمجھتا کہ ماں کا حصہ باپ سے زیادہ ہوجائے اور ابن عباس (رض) ماں کو ثلث کل دیتے تھے ۔ رواہ عبدالرزاق
30557- عن عكرمة قال: أرسلني ابن عباس إلى زيد بن ثابت أسأله عن زوج وأبوين فقال: للزوج النصف، وللأم الثلث مما بقي، وللأب الفضل؛ فقال ابن عباس: أفي كتاب الله وجدته أم رأي تراه؟ قال: رأي أراه، لا أرى أن أفضل أما على أب، وكان ابن عباس يجعل لها الثلث من جميع المال. "عب".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০৫৬৯
وراثت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ بھانجہ کے وارث ہونے کی صورت
30558 ۔۔۔ ابی سلمہ بن عبدالرحمن کہتے میں کہ ابن عباس (رض) کے پاس ایک شخص نے آکر مسئلہ پوچھا کہ ایک شخص کا انتقال ہو اور ثہ میں بینی اور حقیقی بہن ہیں تو ابن عباس (رض) نے جواب دیا کہ بینی کو نصف مال دیا جائے بہن کو کچھ نہیں ملے گا جو آدھا مال باقی بچاوہ عصبہ کا حق ہے اس شخص نے کہا کہ حضرت عمر (رض) نے تو اس کے خلاف فتوی دیا ہے کہ آدھا بیٹی کو اور آدھا بہن کو وہ ابن عباس (رض) نے کہا کہ شریعت کو تم زیادہ جانتے ہو یا اللہ تعالیٰ یہاں تک میری ملاقات ابن طاوس (رح) سے ہوئی میں نے ان سے اس واقعہ کا تذکرہ کیا تو انھوں نے فرمایا کہ میرے والد طاؤس نے مجھے بتلایا کہ انھوں نے ابن عباس (رض) کو فرماتے ہوئے سنا کہ اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے :

ان امرؤ ھلک لیس لہ والد ولہ اخت فلھا نصف ماترک

ابن عباس (رض) نے کہا کہ تم کہتے ہو کہ اس کو نصف ملے اگرچہ اس کی اولاد ہو۔ رواہ عبدالرزاق
30558- عن أبي سلمة بن عبد الرحمن قال: جاء ابن عباس رجل فقال: رجل توفي وترك ابنته وأخته لأبيه وأمه؟ فقال ابن عباس: لابنته النصف وليس لأخته شيء فما بقي فهو لعصبته، فقال له الرجل: إن عمر قد قضى بغير ذلك، قد جعل للأخت النصف وللبنت النصف، فقال ابن عباس: أأنتم أعلم أم الله! حتى لقيت ابن طاوس فذكرت ذلك له فقال ابن طاوس: أخبرني أبي أنه سمع ابن عباس يقول: قال الله تعالى: {إِنِ امْرُؤٌ هَلَكَ لَيْسَ لَهُ وَلَدٌ وَلَهُ أُخْتٌ فَلَهَا نِصْفُ مَا تَرَكَ} قال ابن عباس فقلتم: لها النصف وإن كان له ولد. "عب".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০৫৭০
وراثت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ بھانجہ کے وارث ہونے کی صورت
30559 ۔۔۔ ابن عباس (رض) کے بارے میں منقول ہے کہ انھوں نے فرمایا کہ میں چاہتاہوں میں اور مسئلہ میراث میں میری مخالفت کرنے والے رکن یمانی میں ہاتھ رکھ کر مباہلہ کریں کہ اللہ کی لعنت ہو جھوٹے پر اللہ نے ان کے قول کے قول کے مطابق فیصلہ نہیں فرمایا ۔ (سعید بن منصور عبدالرزاق)
30559- عن ابن عباس قال: وددت أني وهؤلاء الذين يخالفوني في الفريضة نجتمع فنضع أيدينا على الركن ثم نبتهل فنجعل لعنة الله على الكاذبين! ما حكم الله بما قالوا. "ص، عب".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০৫৭১
وراثت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ بھانجہ کے وارث ہونے کی صورت
30560 ۔۔۔ ابن طاؤس اپنے والد سے نقل کرتے ہیں کہ ابن عباس (رض) کہتے تھے کہ بھائی ماں کے لیے جو سدس کے حق میں حاجب بن گئے وہ سدس بھائی کو ملے گا باپ کو نہیں ملے گا ماں کا حصہ اس لیے کم کیا گیا کہ وہ بھائی کو مل جائے ابن طاؤس نے کہا کہ مجھے یہ خبر پہنچی ہے کہ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے بھائیوں کو سدس دیا تھا پھر میری ملاقات اس شخص کے بیٹوں سے ہوئی جس کے بھائیوں کو سد س ملا تھا انھوں نے بتایا کہ مجھے یہ خبر پہنچی ہے کہ ماں کی طرف سے ان کے حق میں وصیت تھی۔ رواہ عبدالرزاق
30560- عن ابن طاوس عن أبيه قال: كان ابن عباس يقول في السدس الذي حجبه الإخوة للأم: هو للإخوة، لا يكون للأب؛ إنما نقصته الأم ليكون للإخوة، قال ابن طاوس: بلغني أن النبي صلى الله عليه وسلم أعطاهم السدس، قال: فلقيت بعض ولد ذلك الرجل الذي أعطي إخوته السدس فقال: بلغنا أنها كانت وصية لهم. "عب".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০৫৭২
وراثت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ بھانجہ کے وارث ہونے کی صورت
30561 ۔۔۔ ابن عباس (رض) نے فرمایا کہ میراث کے اصل حقدار تو اولاد ہیں اللہ نے ان سے شوہر اور والد کا حصہ نکالا ہے۔ رواہ عبدالرزاق
30561- عن ابن عباس قال: الميراث للولد فانتزع الله منه للزوج والوالد. "عب".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০৫৭৩
وراثت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ بھانجہ کے وارث ہونے کی صورت
30562 ۔۔۔ ثوری (رض) کہتے ہیں کہ ابن عباس (رض) فرماتے تھے کہ فرائض میں کوئی عول نہیں بیوی ، شوہر ، ماں ، باپ ، ان کے حصوں میں کوئی کمی نہیں آتی کمی تو لڑکی لڑکے بھائی بہنوں کے حصوں میں آتی ہے۔ رواہ عبدالرزاق
30562- عن الثوري قال: كان ابن عباس يقول: لا تعول الفرائض يقول: المرأة والزوج والأب والأم هؤلاء لا ينقصون، إنما النقصان في البنات والبنين والإخوة والأخوات. "عب".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০৫৭৪
وراثت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ بھانجہ کے وارث ہونے کی صورت
30563 ۔۔۔ ھذیل بن شرجیل کہتے ہیں کہ ایک شخص ابوموسیٰ اشعری (رض) اور سلمان بن ربیعہ باھلی کے پاس آیا اور ان سے پوچھا کہ ایک شخص کے ورثہ میں بیٹے اور پوتی ہے تو دونوں نے جواب دیا کہ بیٹے کو نصف ملے گا اور پوتی کو کچھ بھی نہیں ملے گا اور ابن مسعود (رض) سے بھی یہ مسئلہ پوچھیں وہ ہماری موافقت کریں گے کہتے ہیں پھر وہ شخص ابن مسعود (رض) کے پاس پہنچا ان دونوں نے جو مسئلہ بتایا وہ ابن مسعود (رض) سے عرض کردیا تو ابن مسعود (رض) نے فرمایا کہ اگر میں ان کے قول کی اتباع کروں تو گمراہ ہوجاؤں میں تو رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے فیصلہ کے مطابق ہی فیصلہ کروں گا چنانچہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ایک بیٹے پوتی اور بہن میں اس طرح فیصلہ فرمایا تھا کہ بیٹے کو نصف پوتی کو سدس اور ما بقیہ بہن کو۔ رواہ عبدالرزاق
30563- عن هذيل بن شرحبيل قال: جاء رجل إلى أبي موسى الأشعري وسلمان بن ربيعة الباهلي فسألهما عن رجل ترك ابنته وابنة ابنه فقالا: للإبنة النصف، وليس لابنة الابن شيء، وائت ابن مسعود! فإنه سيتابعنا، قال: فجاء الرجل إلى عبد الله بن مسعود فأخبره بما قالا، قال: قد ضللت إذا وما أنا من المهتدين ولكن سأقضي فيها بقضاء رسول الله صلى الله عليه وسلم، قضى رسول الله صلى الله عليه وسلم في رجل ترك ابنته وابنة ابنه وأخته فجعل للإبنة النصف، ولابنة الابن السدس وما بقي للأخت. "عب" .
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০৫৭৫
وراثت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ دادی ونانی دونوں کے لیے سدس
30564 ۔۔۔ ابراہیم نخعی (رح) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ایک سدس دادی اور نانی میں تقسیم فرمایا تھا ۔ رواہ سعیدبن منصور
30564- عن إبراهيم أن رسول الله صلى الله عليه وسلم أطعم ثلاث جدات السدس أم أبيه وأم أم الأم. "ص".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০৫৭৬
وراثت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ دادی ونانی دونوں کے لیے سدس
30565 ۔۔۔ حسن بصری (رح) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے وادی کو اس کے بیٹے کے ساتھ وارث قرار دیا تھا۔ رواہ سعبد بن منصور
30565- عن الحسن أن النبي صلى الله عليه وسلم ورث الجدة مع ابنها. "ص".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০৫৭৭
وراثت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ دادی ونانی دونوں کے لیے سدس
30566 ۔۔۔ زید بن اسلم (رح) کہتے ہیں کہ ایک شخص بنی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی خدمت میں حاضر ہوا اور عرض کیا یارسول اللہ ایک شخص کا انتقال ہوا اس کے ورثہ میں پھوپھی اور خالہ ہیں تو رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اس لفظ کو بار بار دہراتے رہے خالہ اور پھوپی اور وحی کا انتظار فرماتے رہے آپ کے پاس اس سلسلہ میں کوئی وحی نہیں آئی وہ شخص دوبارہ سوال لے کر حاضر ہوا تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے بھی اس سوال کو دہرایا (خالہ اور پھوپھی ) تین مرتبہ لیکن کوئی وحی نہیں آئی تو رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا کہ ان کی میراث کے متعلق کوئی وحی نہیں اتری ہے۔ رواہ عبدالرزاق
30566- عن زيد بن أسلم قال: جاء رجل إلى النبي صلى الله عليه وسلم فقال: يا رسول الله! رجل توفي وترك خالته وعمته، فقال النبي صلى الله عليه وسلم: الخالة والعمة - يرددهما كذلك ينتظر الوحي فيهما، فلم يأته فيهما شيء، فعاود الرجل النبي صلى الله عليه وسلم بعد ذلك، وعاود النبي صلى الله عليه وسلم بمثل قوله ثلاث مرات، فلم يأته فيهما شيء، فقال النبي صلى الله عليه وسلم: لم يأتني فيهما شيء. "عب".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০৫৭৮
وراثت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ دادی ونانی دونوں کے لیے سدس
30567 ۔۔۔ ابن مسعود (رض) نے ماں اور ماں شریک بھائی کے متعلق فیصلہ فرمایا کہ ماں شریک بھائی کے لیے سدس اور باقی سب ماں کو ملے گا۔ رواہ عندالرزاق
30567- عن ابن مسعود أنه قضى في أم وأخ من أم: لأخيه السدس وما بقي لأمه. "عب".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০৫৭৯
وراثت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ دادی ونانی دونوں کے لیے سدس
30568 ۔۔۔ امام شعبی (رح) سے لوگوں نے بیان کیا کہ ابوعبیدہ (رض) نے بہن کو پورے ترکہ کا وارث ٹھہرایا تو امام شعبی (رح) نے کہا ابوعبیدہ سے بہتر کون ہوگا کہ انھوں نے اس طرح فیصلہ فرمایا ابن مسعود (رض) بھی اس طرح فیصلہ فرمایا کرتے تھے۔ رواہ سعید بن منصور
30568- عن الشعبي أنه قيل له: إن أبا عبيدة ورث أختا المال كله، فقال الشعبي: من هو خير من أبي عبيدة قد فعل ذلك، كان عبد الله بن مسعود يفعل ذلك. "ص".
tahqiq

তাহকীক: