কানযুল উম্মাল (উর্দু)

كنز العمال في سنن الأقوال و الأفعال

موت اور اس کے متعلق اور زیارت قبور کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ

মোট হাদীস ৯১৮ টি

হাদীস নং: ৪২৭৬৭
موت اور اس کے متعلق اور زیارت قبور کا بیان
পরিচ্ছেদঃ " جس میت کی تین آدمی اچھی گواہی دیں
42754 :۔۔۔ روحیں پرندوں (جیسی) ہوں گی جو درختوں پر رہتے ہیں جب قیامت کا دن ہوگا تو ہر روح اپنے جسم میں داخل ہوجائے گی۔ ابن عساکر عن ام مبشر امراۃ ابی معروف۔
42754- تكون النسم طيرا تعلق شجرة حتى إذا كان يوم القيامة دخلت في جثتها."ابن عساكر - عن أم مبشر امرأة أبي معروف".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৪২৭৬৮
موت اور اس کے متعلق اور زیارت قبور کا بیان
পরিচ্ছেদঃ " جس میت کی تین آدمی اچھی گواہی دیں
42755 :۔۔۔ تیرے ہاتھ خاک آلود ہوں ! نفس مطمئنہ جنت کا سبز رنگ کا پرندہ ہے جیسے پرندے درختوں کی چوٹی پر ایک دوسرے کو پہچانتے ہیں۔ اسی طرح وہ بھی ایک دوسرے کو پہچانتے ہیں۔ (ابن سعد عن ام بشر بن البراء سے روایت ہے انھوں نے عرض کیا یا رسول اللہ ! کیا مردے ایک دوسرے کو پہچانتے ہیں ؟ تو آپ نے یہ ارشاد فرمایا۔
42755- تربت يداك! إن النفس المطمئنة طير خضر في الجنة، فإن كان الطير يتعارفون في رؤس الشجر فإنهم يتعارفون."ابن سعد - عن أم بشر بن البراء أنها قالت: يا رسول الله! هل يتعارف الموتى؟ قال - فذكره".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৪২৭৬৯
موت اور اس کے متعلق اور زیارت قبور کا بیان
পরিচ্ছেদঃ " جس میت کی تین آدمی اچھی گواہی دیں
42756 :۔۔۔ پہلے لوگوں کی باتوں میں بڑی عجیب بات ہے مجھے گود لینے والے ابو کبشہ خزاعہ کے بزرگوں سے نقل کرتے ہیں کہ انھوں نے سلول بن جشیہ جو ان کے قابل اتباع سردار تھے کو دفن کرنے کا ارادہ کیا، فرمایا : انھوں نے گہرائی میں ایک گڑھا کھودا جس کا ایک دروازہ تھا تو اچانک کیا دیکھتے ہیں کہ تخت پر گہرے گندمی رنگ کا گھنی داڑھی والا ایک شخص بیٹھا ہے جس پر آواز والی کھال کے کپڑے تھے اور اس کے سرہانے حمیری زبان میں لکھی ایک تحریر تھی۔ میں شمر ذوالنون ہوں مساکین کا ٹھکانا، عارفین کی مددگاہ عاجزوں کی پہنچ کی بنیاد، مجھے موت نے آدبوچا، اور اپنی طاقت سے زمین میں پہنچا دیا اور اس نے ظالم متکبر اور بہادر بادشاہوں کو عاجز کردیا۔ (الدیلمی عن العباس بن ہشام بن محمد بن السائب عن ابیہ عن جدہ عن ابی صالح عن ابن عباس۔
42756- إن في أحاديث الأولين عجبا! حدثني حاضني أبو كبشة عن مشيخة خزاعة أنهم أرادوا دفن سلول بن حبشية وكان وكان سيدا فيهم مطاعا قال: فانتهى بهم الحفر إلى أن أزج له بلق " فإذا رجل على سرير شديد الأدمة كث اللحية وعليه ثياب يقعقع الجلود وعند رأسه كتاب بالمسند أنا شمر ذو النون، مأوي المساكين، مستغاث العارفين، ورأس مثوبة المستصرخين؛ أخذني الموت غضا، وأوردني بقوته أرضا، وقد أعيي الملوك الجبابرة والأبالخة " والقساورة "."الديلمي - عن العباس بن هشام بن محمد بن السائب عن أبيه عن جده عن أبي صالح عن ابن عباس".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৪২৭৭০
موت اور اس کے متعلق اور زیارت قبور کا بیان
পরিচ্ছেদঃ " جس میت کی تین آدمی اچھی گواہی دیں
42757 :۔۔۔ بنی اسرائیل سے (وہ ) واقعات جو قرآن کے موافق ہیں انھیں بیان کرنے میں کوئی حرج نہیں، کیونکہ ان لوگوں میں بڑے عجیب واقعات ہوئے ہیں، ان کا ایک گروہ باہر نکل کر کسی قبرستان آیا، تو وہ کہنے لگے : اگر ہم نماز پڑھ کر اللہ تعالیٰ سے دعا کریں کہ وہ ہمارے لیے کوئی مردہ زندہ کرکے نکالے جو ہمیں موت کے بارے میں بتائے، چنانچہ انھوں نے ایسا ہی کیا، وہ لوگ اسی حالت میں تھے کہ اچانک ایک شخص نے قبر سے سر اٹھایا جس کی پیشانی پر سجدوں کا نشان تھا، وہ کہنے لگا : اے لوگو ! تم مجھ سے کیا چاہتے ہو ؟ اللہ کی قسم ! مجھے مرے ہوئے سو سال ہوچکے ہیں پھر بھی ابھی تک مجھ سے موت کی حرارت سرد نہیں پڑی گویا وہ ابھی تک ہے سو اللہ تعالیٰ سے دعا کرو کہ مجھے واپس اسی حالت میں پہنچا دے۔ عبد بن حمید، ابو یعلی، وابن منیع، سعید بن منصور عن جابر۔
42757- حدثوا عن بني إسرائيل ولا حرج، فإنه كانت فيهم الأعاجيب، خرجت طائفة منهم فأتوا مقبرة من مقابرهم وقالوا: لو صلينا ركعتين فدعونا الله عز وجل يخرج لنا بعض الأموات يخبرنا عن الموت، ففعلوا فبينما هم كذلك إذ أطلع رجل رأسه من قبر بين عينيه أثر السجود فقال: يا هؤلاء! ما أردتم إلي؟ فوالله لقد مت منذ مائة سنة فما سكنت عني حرارة الموت حتى كان الآن، فادعوا الله أن يعيدني كما كنت."عبد بن حميد، ع، وابن منيع، ص - عن جابر".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৪২৭৭১
موت اور اس کے متعلق اور زیارت قبور کا بیان
পরিচ্ছেদঃ " جس میت کی تین آدمی اچھی گواہی دیں
42758 :۔۔۔ بنی اسرائیل کی ایک جماعت باہر نکلی وہ ایک قبرستان میں آئے، وہ کہنے لگے اگر ہم دو رکعت نماز پڑھ کر اللہ تعالیٰ سے دعا کریں کہ وہ ہمارے سامنے ایک مردہ شخص نکالے، جس سے ہم موت کے متعلق پوچھیں، چنانچہ انھوں نے ایسا ہی کیا، تو ایک شخص نے قبر سے سر اٹھایا، اس کی پیشانی پر سجدے کا نشان تھا، وہ کہنے لگا : لوگو ! تم مجھ سے کیا چاہتے ہو ؟ مجھے مرے ایک سو سال ہوچکے ہیں لیکن موت کی حرارت ابھی تک سر د نہیں پڑی، سو اللہ تعالیٰ سے دعا کرو، کہ مجھے مری حالت میں واپس پہنا دے۔ الدیلمی عن جابر۔
42758- خرجت طائفة من بني إسرائيل أتوا مقبرة لهم فقالوا: لو صلينا ركعتين ودعونا الله أن يخرج لنا رجلا ممن قد مات نسائله عن الموت، ففعلوا فبينما هم كذلك إذ أطلع رجل رأسه من قبر بين عينيه أثر السجود فقال: يا هؤلاء! ما أردتم؟ فقد مت منذ مائة سنة فما سكنت عني حرارة الموت حتى الآن، فادعوا الله أن يعيدني كما كنت."الديلمي - عن جابر".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৪২৭৭২
موت اور اس کے متعلق اور زیارت قبور کا بیان
পরিচ্ছেদঃ " جس میت کی تین آدمی اچھی گواہی دیں
42759 :۔۔۔ تم میں سے ہر ایک کے تین دوست ہوتے ہیں، ایک اسے ہر طرح کا فائدہ پہنچاتا ہے جس کا وہ اس سے سوال کرتا ہے تو یہ اس کا مال ہے اور ایک اس کا وہ دوست ہے جو اس کے قبر میں داخل ہونے تک اس کے ساتھ چلتا ہے اور اسے کوئی چیز نہیں دیتا اور نہ اس کے بعد وہ اس کے ساتھ رہتاے تو یہ اس کے قریبی رشتہ دار ہیں، اور ایک دوست وہ ہے جو کہتا ہے : اللہ کی قسم ! میں تیرے ساتھ وہاں جاؤں گا جہاں تو جائے گا، اور میں تجھ سے جدا ہونے والا نہیں تو یہ اس کا عمل ہے اگر اچھا ہو تو اچھا، برا ہو تو برا۔ طبرانی فی الکبیر عن سمرۃ۔
42759- إن لأحدكم ثلاثة أخلاء، منهم من يمتعه بما سأله فذلك ماله، ومنهم خليل ينطلق معه حتى يلج القبر ولا يعطيه شيئا ولا يصحبه بعد ذلك فأولئك قريبه، ومنهم خليل يقول: والله أنا ذاهب معك حيث ذهبت ولست مفارقك! فذلك عمله إن كان خيرا وإن كان شرا."طب - عن سمرة".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৪২৭৭৩
موت اور اس کے متعلق اور زیارت قبور کا بیان
পরিচ্ছেদঃ " جس میت کی تین آدمی اچھی گواہی دیں
42760 :۔۔۔ دوست تین طرح کے ہیں، ایک دوست کہتا ہے میں اس وقت تک تیرے ساتھ ہوں یہاں تک کہ تو فرشتے کے دروازے تک آئے پھر میں واپس لوٹ جاؤں گا، اور تجھے چھوڑ جاؤں گا، تو یہ تیرے گھر والے اور رشتہ دار ہیں، جو تجھے قبر تک جانے کے لیے تجھے الوداع کہیں گے۔ اور ایک دوست کہتا ہے : جب تک تو نے مجھے دیا تو میں تیرا ہوں اور جب تو نے مجھ سے ہاتھ کھینچا تو وہ تیرا نہیں، اور ایک دوست کہتا ہے کہ تو جہاں جائے گا اور جہاں سے نکلے گا میں تیرے ساتھ رہوں گا، تو یہ تیرا عمل ہے، وہ کہتا ہے : اللہ کی قسم ! میں تیرے لیے تینوں سے ہلکا ہوں۔ (حاکم عن انس)
42760- الأخلاء ثلاثة: "فأما خليل فيقول أنا معك حتى تأتي باب الملك ثم أرجع وأتركك" فذلك أهلك وعشيرتك، يشيعونك حتى تأتي قبرك، وأما خليل فيقول "أنا لك ما أعطيت، وما أمسكت فليس لك" فذلك مالك، وأما خليل فيقول "أنا معك حيث دخلت وحيث خرجت" فذلك عملك، فيقول: والله! لقد كنت من أهون الثلاثة علي."ك - عن أنس".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৪২৭৭৪
موت اور اس کے متعلق اور زیارت قبور کا بیان
পরিচ্ছেদঃ " جس میت کی تین آدمی اچھی گواہی دیں
42761 :۔۔۔ " میت کے پیچھے تین چیزیں جانتی ہیں اس کے اہل و عیال اس کا مال اور اس کا عمل تو دو چیزیں واپس ہوجاتی ہیں اور ایک ٹھہر جاتی ہے، اس کے اہل اور اس کا مال واپس آجاتا ہے اور اس کا عمل رہ جاتا ہے۔ (ابن المبارک، مسند احمد بخاری، مسل، ترمذی، حسن صحیح، نسائی عن انس۔ )

کلام : ۔۔۔ مرعز والحدیث برقم 42687"
42761- يتبع الميت ثلاثة: أهله وماله وعمله، فيرجع اثنان ويبقى واحد، يرجع أهله وماله، ويبقى عمله."ابن المبارك، حم، خ، م، ت: حسن صحيح، ن - عن أنس" مر عزو الحديث برقم 42687.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৪২৭৭৫
موت اور اس کے متعلق اور زیارت قبور کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ہر مومن کے تین دوست ہوتے ہیں
٤٢٧٦٢۔۔۔ ہر بندے اور بندی کے تین دوست ہوتے ہیں ایک دوست کہتا ہے میں تیرے ساتھ ہوں جتنا مجھ سے چاہے لے لے یہ تو اس کا مال ہوا اور ایک دوست کہتا ہے میں اس وقت تک تیرے ساتھ ہوں یہاں تک کہ تو فرشتے کے دروازے تک آجائے اس وقت میں تجھے چھوڑ دوں گا تو یہ اس کے اہل و عیال اور اس کے خادم ہیں اور ایک دوست کہتا ہے کہ میں جہاں تو داخل ہوگا اور جہاں سے نکلے گا تیرے ساتھ رہوں گا۔ تو یہ اس کا عمل ہے۔ طبرانی فی الکبیر۔ عن النعمان بن بشیر۔
42762- ما من عبد ولا أمة إلا له ثلاثة أخلاء، فخليل يقول "أنا معك فخذ مني ما شئت" فذاك ماله، وخليل يقول "أنا معك فإذا أتيت باب الملك تركتك" فذاك أهله وخدمه، وخليل يقول "أنا معك حيث دخلت وحيث خرجت" فذاك عمله."طب -عن النعمان بن بشير".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৪২৭৭৬
موت اور اس کے متعلق اور زیارت قبور کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ہر مومن کے تین دوست ہوتے ہیں
٤٢٧٦٣۔۔۔ ہر بندے کے تین دوست ہوتے ہیں ایک دوست کہتا ہے جو تو نے خرچ کیا وہ تیرا اور جو تو نے روکے رکھا وہ تیرا نہیں تو یہ اس کا مال ہوا اور ایکد وست کہتا ہے میں تیرے ساتھ ہوں یہاں تک کہ تو بادشاہ کے دروازے تک آجائے اس وقت میں تجھے چھوڑ دوں گا تو یہ اس کے رشتہ دار ہوئے اور ایک دوست کہتا ہے جہاں تو جائے گا اور جہاں سے نکلے گا میں تیرے ساتھ ہوں اور وہ یہ بھی کہتا ہے میں تینوں کی نسبت تمہارے لیے ہلکا ہوں۔ طبرانی فی الاوسط ، حاکم ، بیہقی فی شعب الایمان عن انس۔
42763- ما من عبد إلا وله ثلاثة أخلاء: فأما خليل فيقول "ما أنفقت فلك، وما أمسكت فليس لك" فذلك ماله، وأما خليل فيقول "أنا معك فإذا أتيت باب الملك تركتك" فذلك أهله، وأما خليل فيقول "أنا معك حيث دخلت وحيث خرجت" فيقول: إنك لأهون الثلاثة علي."طس ك، هب - عن أنس".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৪২৭৭৭
موت اور اس کے متعلق اور زیارت قبور کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ہر مومن کے تین دوست ہوتے ہیں
٤٢٧٦٤۔۔۔ ہر انسان کے تین دوست ہوتے ہیں ایک دوست کہتا ہے جو تو نے خرچ کیا وہ تیرا ہے اور جو تو نے روک رکھاوہ تیرا نہیں یہ تو اس کا مال ہوا اور ایک دوست کہتا ہے میں تیرے ساتھ ہوں یہاں تک کہ تو بادشاہ کے دروازے تک پہنچ جائے پھر میں تجھے چھوڑ دوں گا تو یہ اس کے اہل و عیال اور خادم ہیں، اور ایک دوست کہتا ہے جہاں تو داخل ہوگا اور جہاں سے نکلے گا میں تیرے ساتھ ہوں گا تو یہ اس کا عمل ہے وہ یہ بھی کہتا ہے میں تمہارے لیے ان تینوں کی نسبت زیادہ پلکاہوں۔ ابوداؤد، طیالسی ، ابن حبان حاکم عن انس۔
42764- ل كل إنسان ثلاثة أخلاء: فأما خليل فيقول "ما أنفقت فلك، وما أمسكت فليس لك" فذاك ماله، وأما خليل فيقول "أنا معك فإذا أتيت باب الملك تركتك ورجعت" فذاك أهله وحشمه، وأما خليل فيقول "أنا معك حيث دخلت وحيث خرجت" فذاك عمله، فيقول: إن كنت لأهون الثلاثة علي."ط، حب، ك - عن أنس".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৪২৭৭৮
موت اور اس کے متعلق اور زیارت قبور کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ہر مومن کے تین دوست ہوتے ہیں
٤٢٧٦٥۔۔۔ مومن اور موت کی مثال اس شخص کی سی ہے جس کے تین دوست ہوں ان میں سے ایک کہے یہ میرا مال ہے اس میں سے جتنا توچا ہے لے لے اور جتناچا ہے چھوڑ دے یہ تو اس کا مال ہوا اور ایک دوست کہتا ہے میں تیرے ساتھ ہوں تجھے سنوار دوں گا اور تجھے رکھوں گا، تجھے اٹھاؤں گا، بٹھاؤں گا، ) اور جب تو مرجائے گا تو تجھے چھوڑ دوں گا تو یہ اس کے رشتہ دار ہوئے اور تیسرا کہتا ہے میں تیرے ساتھ ہوں تیرے ساتھ داخل ہوں گا اور تیرے ساتھ نکلوں گا یہ اس کا عمل ہوا۔ حاکم عن النعمان بن بشیر۔
42765- مثل المؤمن والأجل مثل رجل له ثلاثة أخلاء قال له أحدهم "هذا مالي فخذ منه ما شئت ودع ما شئت" فهذا ماله، وقال الآخر "أنا معك أحملك وأضعك فإذا مت تركتك" فهذا عشيرتك، وقال الثالث "أنا معك وأدخل معك وأخرج معك" فهذا عمله."ك - عن النعمان بن بشير".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৪২৭৭৯
موت اور اس کے متعلق اور زیارت قبور کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ہر مومن کے تین دوست ہوتے ہیں
٤٢٧٦٦۔۔۔ جو بچہ بھی پیدا ہوتا ہے اس کی ناف میں جس مٹی سے وہ پیدا ہواہوتی ہے جب وہ اپنی آخری عمر میں پہنچتا ہے توا سے اس مٹی کی طرف لوٹادیاجاتا ہے جس سے وہ پیدا کیا گیا تاکہ اس میں دفن کیا جائے میں ، ابوبکر اور عمر تینوں ایک مٹی سے پیدا کیے گئے اور اسی میں دفن کیے جائیں گے۔ الخطیب عن ابن مسعود وقال غریب۔

کلام :۔۔ الآلی ج ١ ص ٣٠٩، ٣١٠، ٣١١، المتناھیہ، ٣١٠۔
42766- ما من مولود إلا وفي سرته من تربته التي يولد منها، فإذا رد إلى أرذل عمره رد إلى تربته التي خلق منها حتى يدفن فيها، وإني وأبو بكر وعمر خلقنا من تربة واحدة وفيها ندفن. "الخطيب - عن ابن مسعود، وقال: غريب".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৪২৭৮০
موت اور اس کے متعلق اور زیارت قبور کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ہر مومن کے تین دوست ہوتے ہیں
٤٢٧٦٧۔۔۔ ہر بچہ اس پر اس کی قبر کی مٹی چھڑ کی جاتی ہے۔ ابونصر بن حاجی بن الحسین فی جزہ والرافعی عن ابوہریرہ ۔
42767- ما من مولود إلا وينش " عليه من تراب حفرته."أبو نصر بن حاجي بن الحسين في جزئه والرافعي - عن أبي هريرة".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৪২৭৮১
موت اور اس کے متعلق اور زیارت قبور کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ہر مومن کے تین دوست ہوتے ہیں
٤٢٧٦٨۔۔۔ لاالہ الا اللہ ، اسے اس کی زمین و آسمان سے چلایا گیا یہاں تک کہ جس مٹی سے وہ پیداہ وا اسی میں دفن کیا گیا۔ الحکیم عن ابوہریرہ ۔ زرین ، حاکم عن ابی سعید۔
42768- لا إله إلا الله! سيق من أرضه وسمائه حتى دفن في التربة التي منها خلق."الحكيم - عن أبي هريرة؛ ز، ك - عن أبي سعيد".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৪২৭৮২
موت اور اس کے متعلق اور زیارت قبور کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ہر مومن کے تین دوست ہوتے ہیں
٤٢٧٦٩۔۔۔ راحت پانے والا ہے یا اس سے راحت حاصل کی جائے گی مومن بندہ دنیا کی مشقت سے اللہ تعالیٰ کی رحمت کی طرف (جاکر ) راحت حاصل کرتا ہے اور نافرمان بندہ سے بندے ، شہر درخت اور جانور راحت حاصل کرتے ہیں۔ مالک مسند، احمد، عبد بن حمید، بخاری، مسلم ) نسائی ، عن ابی قتادہ ، فرماتے ہیں ہم لوگ نبی کے ساتھ تھے کہ ایک جنازہ گزرا تو آپ نے یہ ارشاد فرمایا۔

کلام :۔۔ مرعزوہ برقم ٤٢٦٨٦۔
42769- مستريح ومستراح منه، العبد المؤمن يستريح من نصب الدنيا وأذاها إلى رحمة الله تعالى، والعبد الفاجر يستريح منه العباد والبلاد والشجر والدواب."مالك، حم وعبد بن حميد، خ، م، ن - أبي قتادة قال: كنا مع رسول الله صلى الله عليه وسلم إذ مرت جنازة قال - فذكره" مر عزوه برقم 42686.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৪২৭৮৩
موت اور اس کے متعلق اور زیارت قبور کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ہر مومن کے تین دوست ہوتے ہیں
٤٢٧٧٠۔۔۔ راحت حاصل کرنے والا ہے یا اس کے شر سے راحت حاصل کی جائے گی مومن بندہ مرکر دنیا کی مشقتوں مصیبتوں اور اذیتوں سے راحت حاصل کرتا ہے۔ اور نافرمان بندہ جب مرتا ہے تو اس کے شر سے بندے درخت اور جانور راحت حاصل کرتے ہیں۔ ابن حبان ، عن ابی قتادہ۔
42770- مستريح ومستراح منه، المؤمن يموت فيستريح من أوصاب الدنيا ونصبها وأذاها، والفاجر يموت فيستريح منه العباد والشجر والدواب."حب - عن أبي قتادة".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৪২৭৮৪
موت اور اس کے متعلق اور زیارت قبور کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ہر مومن کے تین دوست ہوتے ہیں
٤٢٧٧١۔۔۔ راحت تو اسی نے حاصل کی جس کی مغفرت کردی گئی ۔ ابن عساکر، عن بلال فرماتے ہیں حضرت سودہ (رض) نے عرض کیا یارسول اللہ فلاں شخص نے مرکرراحت حاصل کرلی تو آپ نے یہ ارشاد فرمایا۔ طبرانی فی الاوسط ، حلیۃ الاولیاء عن عائشہ۔
42771- إنما استراح من غفر له."ابن عساكر - عن بلال قال: قالت سودة: يا رسول الله! إنه مات فلان فاستراح، قال - فذكره؛ طس، حل - عن عائشة".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৪২৭৮৫
موت اور اس کے متعلق اور زیارت قبور کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ہر مومن کے تین دوست ہوتے ہیں
٤٢٧٧٢۔۔۔ جس کی مغفرت ہوگئی راحت تو اس نے حاصل کرلی۔ المستدرک عن طریق الزھری عن محمد بن عمروہ مسنداحمد عن عائشہ۔
42772- إنما يستريح من غفر له."ابن المبارك من طريق الزهري - عن محمد بن عروة؛ حم - عن عائشة".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৪২৭৮৬
موت اور اس کے متعلق اور زیارت قبور کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ہر مومن کے تین دوست ہوتے ہیں
٤٢٧٧٣۔۔۔ راحت تو اس نے حاصل کی جو جنت میں داخل ہوگیا۔ مسنداحمد، عن عائشہ۔
42773- إنما يستريح من دخل الجنة."حم - عن عائشة".
tahqiq

তাহকীক: