কানযুল উম্মাল (উর্দু)

كنز العمال في سنن الأقوال و الأفعال

قیامت کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ

মোট হাদীস ১৪৭১ টি

হাদীস নং: ৩৯৭২৭
قیامت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ابن الصیاد
٣٩٧١٤۔۔۔ حضرت ابوذر (رض) سے روایت ہے فرمایا : کہ میں ابن صیاد کے بارے دس قسمیں کھاؤں کہ وہ دجال ہے اس کے مقابلہ میں ایک قسم کھاؤں کہ وہ دجال میں تو یہ مجھے زیادہ پسند ہے یہ اس بات کی وجہ سے جو میں نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے سن رکھی ہے مجھے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ابن صیاد کی ماں کے پاس یہ کہہ کر بھیجا کہ اس کا حمل کتنا رہا تو وہ بولی بارہ سال میں نے آپ کو بتایا آپ نے فرمایا : اس کی آواز کے بارے میں پوچھنا کہاں آگی ؟ وہ کہنے لگی : اس نے دوبارہ کے بچے چیخ مای تو رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) چیخ ماری تو رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : میں نے تمہارے لیے ایک چیز چھپائی ہے وہ کہنے لگا : آپ نے میرے لیے خاکستری رنگ کی بکری چھپائی ہے آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) لفظ کہنا چاہتے تھے۔ آپ نے فرمایا ددفع ہو ! تو تقدیر سے آگے نہیں بڑھ سکتا۔ (رواہ ابن ابی شیبۃ)
39714- عن أبي ذر قال: لأن أحلف عشرا أن ابن صياد هو الدجال أحب إلي من أحلف واحدة أنه ليس به، وذلك لشيء سمعته من رسول الله صلى الله عليه وسلم، بعثني رسول الله صلى الله عليه وسلم إلى أم ابن صياد فقال: "سلها كم حملت به؟ فقالت: حملت به اثنى عشر شهرا، فأتيته فأخبرته، فقال: سلها عن صيحته حيث وقع، قالت: صاح صياح صبي ابن شهرين، وقال له رسول الله صلى الله عليه وسلم: إني قد خبأت لك خبيئا، فقال: خبأت لي عظم شاة عفراء - وأراد أن يقول: والدخان فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم: اخسأ! فإنك لن تسبق القدر." ش".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৯৭২৮
قیامت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ابن الصیاد
٣٩٧١٥۔۔۔ حضرت ابوسعید الخدری (رض) سے روایت ہے کہ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ابن صیاد سے فرمایا : تمہیں کیا نظر آتا ہے ؟ کہنے لگا : مجھے پانی پر عرش نظر آتا ہے جس کے اردگرد سانپ ہیں آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : یہ ابلیس کا عرش ہے۔ (رواہ ابن ابی شیبہ)
39715- عن أبي سعيد أن النبي صلى الله عليه وسلم قال لابن صياد: "ما ترى؟ " قال: أرى عرشا على البحر وحوله حيات: فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم: "ذلك عرش إبليس." ش".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৯৭২৯
قیامت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ابن الصیاد
٣٩٧١٦۔۔۔ حضرت ابن عمر (رض) سے روایت ہے فرمایا : مدینہ کے کسی راستہ پر میری ابن صیاد سے ملاقات ہوگئی تو اس نے اپنے آپ کو پھولا کر راستہ بند کرلیا میں نے کہا : دفع ہو ! تیرا مرتبہ ہرگز نہیں بڑھے گا تو وہ سکڑنا شروع ہوگیا اور میں چلا گیا۔ (رواہ ابن ابی شیبہ)
39716- عن ابن عمر قال: لقيت ابن صياد في طريق من طرق المدينة فانتفخ حتى ملأ الطريق فقلت: اخسأ! فإنك لن تعدو قدرك، فانضم بعضه إلى بعض ومررت."ش".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৯৭৩০
قیامت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ابن الصیاد
٣٩٧١٧۔۔۔ حضرت ام سلمہ (رض) سے روایت ہے کہ جب ان صیاد کی والدہ نے اسے جنا تو اس کی سینے سے ناف تک بالوں کی لکیر تھی اور ختنہ کیا ہوا تھا۔ (رواہ ابن ابی شیبہ)
39717- عن أم سلمة أن ابن صياد ولدته أمه مسرورا مختونا. "ش".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৯৭৩১
قیامت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ عیسیٰ (علیہ السلام) کا نزول
٣٩٧١٨۔۔۔ نافع بن کیسان اپنے والد سے روایت کرتے ہیں فرمایا : میں نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو فرماتے سنا : عیسیٰ (علیہ السلام) نازل ہوں گے۔ (بخاری فی تاریخہ ابن عساکر)
39718- عن نافع بن كيسان عن أبيه سمعت النبي صلى الله عليه وسلم يقول: "ينزل عيسى." خ في تاريخه، كر".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৯৭৩২
قیامت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ عیسیٰ (علیہ السلام) کا نزول
٣٩٧١٩۔۔۔ حضرت ابوہریرہ (رض) سے روایت ہے فرماتے ہیں : رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اور آپ نے ہندوستان کا ذکر کیا تمہارا ایک لشکر ہندوستان پر حملہ کرے گا اللہ انھیں فتح دے گا یہاں تک کہ ان کے بادشاہوں کو بیڑوں میں جکڑ کر لائیں گے اللہ تعالیٰ ان کے گناہ بخشے جب وہ واپس لوٹیں گے تو ابن مریم (علیہما السلام) کو شام میں پائیں گے۔ (رواہ ابونعیم)
39719- عن أبي هريرة قال قال رسول الله صلى الله عليه وسلم - وذكر الهند: " يغزو الهند بكم جيش يفتح الله عليهم حتى يأتوا بملوكهم مغللين بالسلاسل يغفر الله ذنوبهم، فينصرفون حين ينصرفون فيجدون ابن مريم بالشام." نعيم".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৯৭৩৩
قیامت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ عیسیٰ (علیہ السلام) کا نزول
٣٩٧٢٠۔۔۔ ابوالاشعث الصغانی سے روایت فرماتے ہیں : میں نے حضرت ابوہریرہ (رض) کو فرماتے سنا : عیسیٰ ابن مریم (علیہ السلام) اتریں نماز پڑھیں گے لوگوں کو جمع کریں گے حلال میں اضافہ کریں گے گویا میں دیکھ رہا ہوں ان کی سواریاں انھیں کھلے میدان میں حج یا عمرہ کرتے ہوئے لے جارہی ہیں۔ (رواہ ابن عساکر)
39720- عن أبي الأشعث الصنعاني قال سمعت أبا هريرة يقول: " يهبط عيسى ابن مريم فيصلي الصلوات ويجمع الجمع ويزيد في الحلال كأنى به تجذبه رواحله ببطن الروحاء حاجا أو معتمرا." كر".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৯৭৩৪
قیامت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ عیسیٰ (علیہ السلام) کا نزول
٣٩٧٢١۔۔۔ حضرت ابوہریرہ (رض) سے روایت ہے فرمایا : عیسیٰ (علیہ السلام) کے خروج کے لیے مسجدیں بھری ہوں گی اور وہ نکلیں گے تو صلیب توڑ دیں گے خنزیر کو قتل کردیں گے جو انھیں دیکھے گا ان پر ایمان لے آئے گا تم میں سے جو کوئی ان کا زمانہ پائے تو انھیں میرا سلام کہے۔ (رواہ ابن ابی شیبہ)
39721- عن أبي هريرة قال: "إن المساجد لتحدر لخروج المسيح، وإنه سيخرج فيكسر الصليب ويقتل الخنزير، ويؤمن به من أدركه؛ فمن أدركه منكم فليقرئه مني السلام." ش".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৯৭৩৫
قیامت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ عیسیٰ (علیہ السلام) کا نزول
٣٩٧٢٢۔۔۔ حضرت ابوہریرہ (رض) سے روایت ہے فرماتے ہیں : کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : ابن مریم (علیہما السلام) منصف حاکم بن کر اتریں گے اور ایک روایت میں ہے عادل کے الفاظ میں وہ ضرور صلیب توڑ دیں گے اور یقیناً خنزیر کو قتل کردیں گے جزیہ ختم کردیں گے لیکن کوئی اسے قبول نہیں کرے گا۔ (ابن عساکر)
39722- عن أبي هريرة قال قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: "لينزلن ابن مريم حكما عدلا - وفي لفظ: عادلا - فليكسرن الصليب، وليقتلن الخنزير، وليضعن الجزية، وليتركن القلاص فلا يسقي، عليها ولتذهبن الشحناء والتباغض والتحاسد، وليدعون إلى المال فلا يقبله أحد." كر".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৯৭৩৬
قیامت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ عیسیٰ (علیہ السلام) کا نزول
٣٩٧٢٣۔۔۔ حضرت ابوہریرہ (رض) روایت کرتے ہوئے فرماتے ہیں : میری امت کی ایک جماعت ہمیشہ حق پر قائم رہ کر لوگوں پر غالب رہے گی اپنے مخالفین کی کوئی پروا نہیں کریں گے یہاں تک کہ عیسیٰ ابن مریم (علیہما السلام) نازل ہوجائیں اوزاعی فرماتے ہیں : میں نے یہ حدیث قتادہ سے بیان کی تو انھوں نے فرمایا : میرے علم میں وہ صرف شام والے ہی ہیں (رواہ ابن عساکر
39723- عن أبي هريرة يرويه قال: "لا تزال عصابة من أمتي على الحق ظاهرين على الناس لا يبالون من خالفهم حتى ينزل عيسى ابن مريم". قال الأوزاعي: فحدثت بهذا الحديث قتادة قال: لا أعلم أولئك إلا أهل الشام."كر".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৯৭৩৭
قیامت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ عیسیٰ (علیہ السلام) کا نزول
٣٩٧٢٤۔۔۔ حضرت ابوہریرہ (رض) سے روایت ہے کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) فرمایا کرتے تھے : میری امت کی ایک جماعت ہمیشہ حق پر ثابت قدم رہتے ہوئے قتال کرتے غالب رہے گی یہاں تک کہ عیسیٰ ابن مریم (علیہما السلام) نازل ہوں اور زاعی فرماتے ہیں : میں یہ روایت قتادہ سے بیان کی تو انھوں نے فرمایا : میرے علم کے مطابق وہ اہل شام ہی ہیں (رواہ ابن عساکر
39724- عن أبي هريرة أن النبي صلى الله عليه وسلم كان يقول: "لا تزال عصابة من أمتي يقاتلون على الحق ظاهرين حتى ينزل عليهم عيسى ابن مريم". قال الأوزاعي: فحدثت به قتادة فقال: لا أعلم أولئك إلا أهل الشام."كر".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৯৭৩৮
قیامت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ عیسیٰ (علیہ السلام) کا نزول
٣٩٧٢٥۔۔۔ حضرت ابن عباس (رض) سے روایت ہے فرمایا : جب تک عیسیٰ (علیہ السلام) کی چوٹی پر ہاتھ میں نیزہ لیے نازل ہو کر دجال قتل نہیں کرلیتے قیامت قائم نہیں ہوگی۔ (رواہ ابن عساکر)
39725- عن ابن عباس قال: "لا تقوم الساعة حتى ينزل عيسى ابن مريم على ذروة أفيق بيده حربة، يقتل الدجال." كر".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৯৭৩৯
قیامت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ عیسیٰ (علیہ السلام) کا نزول
٣٩٧٢٦۔۔۔ ابن عباس (رض) سے روایت ہے فرمایا : دجال پہلا شخص ہے جس کی پیروی کرنے والے ایسے ستر ہزار یہودی ہوں گے جن پر سبحان۔ سبزاون کے بنے کپڑے۔ آپ کی مراد طیالسۃ (خال قسم کی ٹوپی سے) ہے نیز اس کے ساتھ یہودی جادو گر ہوں گے جو عجائب اور شعبدے دکھاکر لوگوں کو گمراہ کریں گے اس کی داہنی آنکھ سپاٹ ہوگی اور وہ کانا ہوگا اللہ تعالیٰ اسے اس امت کے ایک شخص پر مسلط کرے تو یہ اسے قتل کرے گا پھر اسے کوڑے مارے گا پھر زندہ کرے گا اس کے بعد وہ اسے قتل نہیں کرسکے گا اور نہ کسی اور پر اس کا بس چلے گا اس کے نکلنے کی نشانی یہ ہے کہ لوگ نیکی کرنے کا حکم دینا اور برائی سے منع کرنا چھوڑدیں گے خونوں کے بارے میں غفلت برتیں گے احکام کو ضائع کردیں گے سودکھائیں گے مضبوط عمارتیں بنائیں گے شرابیں پئیں گے کمانے والیاں رکھیں گے ریشم پہنیں گے فرعونیوں کی شکل و صورت اختیار کریں گے بدعہدی کریں گے دنیا کے لیے دین حاصل کریں گے مساجد کو سجائیں گے اور دلوں کو ویران کریں گے رشتہ داریاں ختم کریں گے قراء کی بہتات ہوگی اور دین کی سمجھ رکھنے والے گنے چنے ہوں گے حدود بےکار ہوں گی مرد عورتوں کے اور عورتیں مردوں کی مشابہت اختیار کریں گے مردوں سے مرد اور عورتوں سے عورتیں لطف اندوزہوں گے اللہ تعالیٰ ان پر دجال کو عذاب بناکر بھیجے گا وہ ان پر مسلط کردیا جائے گا یہاں تک کہ ان سے انتقام لیا جائے گا اور ایمان والے بیت المقدس پہنچ جائیں گے۔

ابن عباس (رض) فرماتے ہیں : رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اس وقت میرے بھائی یعنی ابن مریم (علیہما السلام) آسمان سے جبل افیق پر رہنما امام اور منصف حاکم بن کر نازل ہوں گے ان پر ان کی ٹوپی ہوگی ان کا قددرمیانہ ہو کشادہ پیشانی بال گھنگریالے ان کے ہاتھ میں نیزہ ہوگا دجال کو قتل کریں گے جب دجال قتل ہوجائے گا تو جنگ ختم ہوجائے گی ہر طرف صلح ہوگی آدمی شیر سے ملے تو وہ اسے نہیں غرائے گا سانپ کو پکڑے گا تو وہ اسے نقصان نہیں پہنچائے گا زمین اپنی پیداوار ایسے اگائے گی جسے وہ آدم (علیہ السلام) کے زمانہ میں اگاتی تھی لوگ آپ پر ایمان لے آئیں گے اور سب لوگ ایک دین پر قائم رہیں گے۔ (اسحاق بن قیس ابن عساکر)
39726- عن ابن عباس قال: "الدجال أول من يتبعه سبعون ألفا من اليهود عليها السيجان - وهي الأكسية من صوف أخضر، يعني به الطيالسة - ومعه سحرة اليهود يعملون العجائب ويراها الناس فيضلونهم بها، وهو أعور ممسوح العين اليمنى، يسلطه الله على رجل من هذه الأمة فيقتله ثم يضربه فيحييه، ثم لا يصل إلى قتله ولا يسلط على غيره، وتكون آية خروجه: تركهم الأمر بالمعروف والنهي عن المنكر، وتهاون بالدماء، وضيعوا الحكم، وأكلوا الربا وشيدوا البناء، وشربوا الخمور، واتخذوا القيان، ولبسوا الحرير، وأظهروا بزة1 آل فرعون، ونقضوا العهد، وتفقهوا لغير الدين وزينوا المساجد وخربوا القلوب، وقطعوا الأرحام، وكثرت القراء وقلت الفقهاء، وعطلت الحدود، وتشبه الرجال بالنساء والنساء بالرجال، فتكافى الرجال بالرجال والنساء بالنساء، بعث الله عليهم الدجال فسلط عليهم حتى ينتقم منه، وبتجاوز المؤمنون إلى بيت المقدس؛" قال ابن عباس: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: "فعند ذلك ينزل أخي عيسى ابن مريم من السماء على جبل أفيق إماما هاديا وحكما عدلا، عليه برنس له، مربوع الخلق، أصلت، سبط الشعر، بيده حربة، يقتل الدجال، فإذا قتل الدجال تضع الحرب أوزارها فكان السلم، فيلقى الرجل الأسد فلا يهيجه، ويأخذ الحية فلا تضره؛ وتنبت الأرض كنباتها على عهد آدم ويؤمن به أهل الأرض ويكون الناس أهل ملة واحدة." إسحاق بن بشر؛ كر".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৯৭৪০
قیامت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ عیسیٰ (علیہ السلام) کا نزول
٣٩٧٢٧۔۔۔ حضرت ابن عباس (رض) سے روایت ہے فرماتے ہیں : مجھ سے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : جب تیری اولاد اطراف میں رہنے لگے ان کا لباس سیاہی مائل ہو اور ان کے مددگار وہمنوا خراساں والے ہوں تو حکومت انہی کے ہاتھ میں رہے گی یہاں تک کہ وہ عیسیٰ ابن مریم (علیہما السلام) کے حوالہ کردیں۔ (ابن البخاری)

کلام :۔۔۔ اللاۤلی ج ١ ص ٤٣٤ الموضات ج ٢ ص ٣٥)
39727- عن ابن عباس قال قال لي رسول الله صلى الله عليه وسلم: "إذا سكن بنوك السواد ولبسوا السواد وكان شيعتهم أهل خراسان لم يزل هذا الأمر فيهم حتى يدفعوه إلى عيسى ابن مريم." ابن النجار".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৯৭৪১
قیامت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ عیسیٰ (علیہ السلام) کا نزول
٣٩٧٢٨۔۔۔ حضرت عائشہ (رض) سے روایت ہے فرماتی ہے : میں نے عرض کیا : یا رسول اللہ ! مجھے قرائن سے محسوس ہوتا ہے کہ میں آپ کے بعد زندہ رہوں گی تو آپ مجھے اپنے پہلو میں دفن ہونے کی اجازت دیتے ہیں آپ نے فرمایا : تمہارے لیے یہ جگہ کیسے ہوسکتی ہے اس میں تو یہ ابوبکر اوپر عمر اور عیسیٰ کی قبر کی جگہ ہے۔ (رواہ ابن عساکر)
39728- عن عائشة قالت قلت: يا رسول الله! إني أرى أني أعيش بعدك فتأذن لي أن أدفن إلى جنبك! فقال: "وأنى لك بذلك الموضع! ما فيه إلا موضع قبري وقبر أبي بكر وعمر وعيسى ابن مريم." كر".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৯৭৪২
قیامت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ عیسیٰ (علیہ السلام) کا نزول
٣٩٧٢٩۔۔۔ یحییٰ بن جعدہ سے روایت ہے فرمایا : کہ فاطمۃ بنت رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے مجھ سے فرمایا : عیسیٰ ابن مریم (علیہما السلام) بنی اسرائیل میں چالیس سال رہے۔ (ابویعلی ابن عساکر)
39729- عن يحيى بن جعدة قال: قالت فاطمة بنت رسول الله صلى الله عليه وسلم: قال لي رسول الله صلى الله عليه وسلم: "إن عيسى ابن مريم مكث في إسرائيل أربعين سنة." ع، كر".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৯৭৪৩
قیامت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ عیسیٰ (علیہ السلام) کا نزول
٣٩٧٣٠۔۔۔ حضرت عبداللہ بن عمر (رض) سے روایت ہے فرمایا : عیسیٰ ابن مریم (علیہما السلام) نازل ہوں گے جب دجال انھیں دیکھے گا تو ایسے پگھلے گا جسے (دھوپ میں) چربی پگھلتی ہے چنانچہ دجال قتل ہوگا اور یہودی منتشر ہو کر بکھر جائیں گے وہ بھی قتل کئے جائیں گے یہاں تک کہ پتھر پکار کر مسلمان سے کہے گا : اللہ کے بندے ! یہودی ہے آؤ اسے قتل کرو۔ (رواہ ابن ابی شیبہ
39730- عن عبد الله بن عمر قال: "ينزل عيسى ابن مريم فإذا رآه الدجال ذاب كما تذوب الشحمة، فيقتل الدجال ويفرق عنه اليهود فيقتلون حتى أن الحجر يقول: يا عبد الله - للمسلم - هذا يهودي فتعال فاقتله." ش".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৯৭৪৪
قیامت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ عیسیٰ (علیہ السلام) کا نزول
٣٩٧٣١۔۔۔ حضرت ابن مسعود (رض) سے روایت ہے فرمایا : عیسیٰ بن مریم (علیہما السلام) قیامت سے پہلے آنے والے ہیں لوگ ان کی وجہ سے دوسرے سے بے پروا ہوجائیں گے۔ (رواہ ابن عساکر)
39731- عن ابن مسعود قال: "إن المسيح ابن مريم خارج قبل يوم القيامة وليستغن به الناس عمن سواه." كر".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৯৭৪৫
قیامت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ یاجوج وماجوج
٣٩٧٣٢۔۔۔ نواس بن سمعان (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : مجھے دکھایا گیا ہے کہ عیسیٰ بن مریم (علیہما السلام) دمشق کی مشرقی جانب سفید مینارے کے نیچے سے دوبندھے کپڑوں میں ملبوس دو فرشتوں کے شانوں پر ہاتھ رکھے نکلیں گے جب وہ سرجھکائیں گے تو پانی کے قطرے ٹپکیں گے اور جب سر اٹھائیں گے تو قطرے ایسے ڈھلکیں گے جیسے موتی آپ وقار سے چلیں گے زمین آپ کے لیے سمیٹ دی جائے گی جس کافر تک آپ کی سانس پہنچے گی وہ مرجائے گا اور آپ کی سانس آپ کی نگاہ کی حدتک پہنچے گی اور آپ کی نگاہ کافروں کے قلعوں اور ان کی عبادت گاہوں تک پہنچے گی دجال کو آپ باب لدپہ جا کے ملیں گے۔ (اسے قتل کریں گے تو) وہ مرجائے گا پھر آپ مسلمان کی طرف جائیں گے جنہیں اللہ تعالیٰ نے اسلام کی وجہ سے بچالیا ہوگا اور کافر لوگ اپنے قلعوں سے اتریں ان کی داڑھیاں اور جلدیں جھڑ رہی ہوں گی پھر انصاری کہیں گے یہ وہ دجال ہے جس سے ہم نے ڈرایا اور یہی آخرت ہے جس نے عیسیٰ ابن مریم (علیہما السلام) کو ہاتھ لگایا ہوگا وہ سب لوگوں میں بلند شان ہوگا (لیکن) انھیں ہاتھ لگانا بہت مشکل ہوگا عیسیٰ (علیہ السلام) ان کے چہروں پر ہاتھ پھیر کر جنت میں انھیں ان کے درجات بتائیں گے وہ لوگ اسی خوشی مشرت میں مصروف ہوں گے کہ یاجوج وماجوج نکل پڑیں گے عیسیٰ (علیہ السلام) کی طرف وحی آئے گی میں نے اپنے ایسے بندے نکالیں جنہیں میرے سوا کوئی قتل نہیں کرسکتا لہٰذا میرے۔ (دوسرے) بندوں کو طور پر محفوظ کرلو پھر یاجوج ماجوج کا پہلا حصہ بحیرہ طبریہ سے گزرے گا تو اسے پی ڈالے گا پھر دوسرے پہنچے گے وہ اپنے نیزے گاڑ کر کہیں گے یہاں کبھی پانی تھا پھر جب وہ بیت المقدس کے آمنے سامنے ہوں گے تو کہیں گے : ہم نے زمین والے تومارڈالے چلو آسمان والوں کو قتل کریں پھر وہ آسمان کی طرف اپنے تیر پھینکیں گے جنہیں اللہ تعالیٰ خون آلود کرکے واپس کرے گا : وہ کہیں گے : ہم نے آسمان والوں کو بھی مارڈالا عیسیٰ (علیہ السلام) اور آپ کے ساتھ قلعہ بندہوں گے یہاں تک کہ (ذبح شدہ) بیل اور اونٹ کا سرآج کے سو دینار سے بہتر ہوگا۔ (ابن عساکر وقال کذاقال المغارۃ وھو تصیحف وانما ھو المنارۃ)
39732- عن النواس بن سمعان أن رسول الله صلى الله عليه وسلم قال: "أريت أن ابن مريم يخرج من تحت المغارة البيضاء شرقي دمشق واضعا يده على أجنحة الملكين بين ربطتين ممشقتين، إذا أدنى رأسه قطر، وإذا رفع رأسه تحادر منه جمان كاللؤلؤ، يمشي وعليه السكينة والأرض تقبض له، ما أدرك نفسه من كافر مات، ويدرك نفسه حيث ما أدرك بصره حتى يدرك بصره في حصونهم وقرباتهم حتى يدرك الدجال عند باب لد فيموت، ثم يعمد إلى عصابة من المسلمين عصمهم الله بالإسلام، وينزل الكفار ينتفون لحاهم وجلودهم، فتقول النصارى: هذا الدجال الذي أنذرناه وهذه الآخرة، ومن مس ابن مريم كان من أرفع الناس قدرا، ويعظم مسه، ويمسح على وجوههم ويحدثهم بدرجاتهم من الجنة، فبينما هم فرحون بما هم فيه إذ خرجت يأجوج ومأجوج فيوحى إلى المسيح أني قد أخرجت عبادا لي لا يستطيع قتلهم إلا أنا فاحرز عبادي إلى الطور، فيمر صدر يأجوج ومأجوج على بحيرة طبرية فيشربونها، ثم يقبل آخرهم فيركزون رماحهم فيقولون: لقد كان ههنا مرة ماء، حتى إذا كانوا حيال بيت المقدس قالوا: قد قتلنا من في الأرض فهلموا نقتل من في السماء! فيرمون نبلهم إلى السماء، فيردها الله مخضوبة بالدم، فيقولون: قد قتلنا من في السماء! ويتحصن ابن مريم وأصحابه حتى يكون رأس الثور ورأس الجمل خيرا من مائة دينار اليوم." كر وقال: كذا قال "المغارة" وهو تصحيف: وإنما هو"المنارة" ".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৯৭৪৬
قیامت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ یاجوج وماجوج
٣٩٧٣٣۔ وھب بن جابر عن عبداللہ بن عمرو میرے خیال میں انھوں نے مرفوع روایت بیان کی فرمایا : یاجوج ماجوج آدم (علیہ السلام) کی اولاد ہیں ؟ فرمایا : ہاں ان کی تین امتیں ہیں تاویل اتاریں۔ ان میں ایک آدمی کی ہزار تک اولاد ہوتی ہے (بیھقی ابن عساکر)
39733- عن وهب بن جابر عن عبد الله بن عمرو أراه رفعه قال: "يأجوج ومأجوج من ولد آدم! قال: نعم، ومن ورائهم ثلاث أمم: تأويل وتأريس ومنسك، يلد الرجل من صلبه ألفا." ق، كر".
tahqiq

তাহকীক: