কানযুল উম্মাল (উর্দু)
كنز العمال في سنن الأقوال و الأفعال
فضائل کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ
মোট হাদীস ৬৫৬৯ টি
হাদীস নং: ৩৮২৩২
فضائل کا بیان
পরিচ্ছেদঃ شام
٣٨٢٢٠۔۔۔ ضمرہ، ثور کی سند سے حضرت عبداللہ بن حوالہ (رض) سے مروی ہے فرمایا : اے اہل شام فخر کرو کہ اللہ تعالیٰ نے تمہارے دائیں بائیں فتنے پھینک دئیے ہیں ! اس ذات کی قسم ! جس کے قبضہ قدرت میں میری جان ہے یقیناً اللہ تعالیٰ تمہیں ایک فتنہ میں ڈالے گا جس سے تمہارے قدم اکھڑ جائیں گے، ضمرہ ابن شوذب سے روایت کرتے ہیں فرمایا : ہم لوگ شام کا تذکرہ کررہے تھے، میں نے ابوسہل سے کہا : کیا آپ کو یہ بات معلوم نہیں کہ وہاں ایسے ایسے فتنے ہوں گے ؟ انھوں نے فرمایا : کیوں نہیں، لیکن وہاں جو فتنے ہوں گے وہ دوسری جگہوں کی بنسبت آسان ہوں گے۔ (رواہ ابن عساکر)
38220- عن ضمرة عن ثور عن عبد الله بن حوالة قال: فخرتم يا أهل الشام أن يقذف الله بالفتن عن أيمانكم وعن شمائلكم! والذي نفس ابن حوالة بيده! ليقذفنكم الله بفتنة تخرج منها زيافكم. وقال ضمرة عن ابن شوذب قال: تذاكرنا الشام فقلت لأبي سهل: أما بلغك أنه يكون بها كذا وكذا؟ قال: بلى، ولكن ما كان بها فهو أيسر مما يكون بغيرها."كر".
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৮২৩৩
فضائل کا بیان
পরিচ্ছেদঃ شام
٣٨٢٢١۔۔۔ حضرت عبداللہ بن حوالہ ازدی (رض) سے روایت ہے فرمایا : ہمیں رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے بھیجا کہ ہم لوگ پیدل غنیمت حاصل کریں ہم واپس آگئے اور کچھ بھی حاصل نہ ہوا، آپ نے ہمارے چہروں سے عیاں مشقت کو بھانپ لیا ہمارے درمیان کھڑے ہو کر آپ نے فرمایا : اے اللہ ! انھیں میرے حوالے نہ کر کہ میں ان سے کمزور پڑجاؤں اور نہ انھیں ان کے حوالے کر کہ یہ عاجز ہوجائیں اور نہ لوگوں کے حوالے کر کہ انھیں مخصوص کرلیں (کہ یہ فقیر لوگ ہیں)
پھر فرمایا : ضرور شام وروم اور فارس فتح ہوں گے، یا فرمایا : روم وفارس، یہاں تک کہ تم میں سے ایک شخص کے اتنے اتنے اونٹ ہوں گے اتنی بکریاں ہوں گی، یہاں تک کہ تم میں سے کسی کو سو دینار دئیے جائیں گے تو وہ انھیں بھی کم سمجھے گا۔ پھر آپ نے اپنا ہاتھ میرے سریاکھوپڑی پر رکھ کر فرمایا : ابن حوالہ ! جب تم دیکھو کہ خلافت پاک زمین میں آگئی ہے تو اس وقت زلزلے، غم پریشانیاں اور دوسرے بڑے کام قریب ہوں گے، اور قیامت اس دن لوگوں کے اس سے زیادہ نزدیک ہوگی جیسے یہ ہاتھ تمہارے سرکے قریب ہے۔ (رواہ ابن عساکر)
پھر فرمایا : ضرور شام وروم اور فارس فتح ہوں گے، یا فرمایا : روم وفارس، یہاں تک کہ تم میں سے ایک شخص کے اتنے اتنے اونٹ ہوں گے اتنی بکریاں ہوں گی، یہاں تک کہ تم میں سے کسی کو سو دینار دئیے جائیں گے تو وہ انھیں بھی کم سمجھے گا۔ پھر آپ نے اپنا ہاتھ میرے سریاکھوپڑی پر رکھ کر فرمایا : ابن حوالہ ! جب تم دیکھو کہ خلافت پاک زمین میں آگئی ہے تو اس وقت زلزلے، غم پریشانیاں اور دوسرے بڑے کام قریب ہوں گے، اور قیامت اس دن لوگوں کے اس سے زیادہ نزدیک ہوگی جیسے یہ ہاتھ تمہارے سرکے قریب ہے۔ (رواہ ابن عساکر)
38221- عن عبد الله بن حوالة الأزدي قال: بعثنا رسول الله صلى الله عليه وسلم لغنم على أقدامنا فرجعنا فلم نغنم شيئا وعرف الجهد في وجوهنا فقام فينا فقال: "اللهم! لا تكلهم إلي فأضعف عنهم، ولا تكلهم إلى أنفسهم فيعجزوا عنها، ولا تكلهم إلى الناس فيستأثروا عليهم، ثم قال: ليفتحن الشام والروم وفارس - أو: الروم وفارس - حتى يكون لأحدكم من الإبل كذا وكذا، ومن البقر كذا وكذا، وحتى يعطى أحدكم مائة دينار فيتسخطها، ثم وضع يده على رأسي - أو: على هامتي - ثم قال: يا ابن حوالة! إذا رأيت الخلافة نزلت الأرض المقدسة فقد دنت الزلازل والبلابل1 والأمور العظام، والساعة يومئذ أقرب إلى الناس من هذه إلى رأسك". "كر".
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৮২৩৪
فضائل کا بیان
পরিচ্ছেদঃ شام
٣٨٢٢٢۔۔۔ حضرت ابوہریرہ (رض) سے روایت ہے فرمایا کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اس امت کی ہمیشہ مدد کی جاتی رہے گی ہر پھینکنے کی جگہ پھینکی جائے گی، جدھر کا رخ کریں گے ان کی مدد ہوگی، لوگوں میں سے جو ان کی مدد چھوڑ دے گا ان کا کچھ بگاڑ نہ سکے گا وہ اہل شام ہیں۔ (رواہ ابن عساکر)
38222- عن أبي هريرة قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: "لن تبرح هذه الأمة منصورة، تقذف كل مقذف منصورون أينما توجهوا، لا يضرهم من خذلهم من الناس، هم أهل الشام." كر".
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৮২৩৫
فضائل کا بیان
পরিচ্ছেদঃ شام
٣٨٢٢٣۔۔۔ حضرت ابو ہریرہ (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : شام میں رہنا۔ (رواہ ابن عساکر)
38223- عن أبي هريرة قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: "عليكم بالشام". "كر".
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৮২৩৬
فضائل کا بیان
পরিচ্ছেদঃ شام
٣٨٢٢٤۔۔۔ حضرت ابو ہریرہ (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : یہ امت جہاں کا بھی رخ کرے گی اس کی مدد کی جائے گی، لوگوں میں سے جو ان کی مددترک کرے گا ان کا کچھ بگاڑ نہ سکے یہاں تک کہ اللہ تعالیٰ کا فیصلہ (قیامت) آجائے ان میں اکثر شام والے ہوں گے۔ (رواہ ابن عساکر)
38224- عن أبي هريرة قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: "لن تبرح هذه الأمة منصورين أينما توجهوا، لا يضرهم من خذلهم من الناس حتى يأتي أمر الله، أكثرهم أهل الشام". "كر".
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৮২৩৭
فضائل کا بیان
পরিচ্ছেদঃ شام
٣٨٢٢٥۔۔۔ حضرت ابو ہریرہ (رض) سے روایت ہے فرمایا : ایک دفعہ ہم لوگ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس تھے کہ اچانک معاذ بن جبل یا سعد بن معاذ آئے، رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے جب انھیں دیکھا تو فرمایا : مجھے ان کے چہرہ میں اچھی خبر معلوم ہورہی ہے، وہ آئے آپ کو سلام کرکے کہنے لگے : یا رسول اللہ ! مژدہ لیجئے کسری قتل ہوگیا ہے، رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے تین بار فرمایا : اللہ تعالیٰ کسری پر لعنت کرے، پھر فرمایا : سب سے پہلے فارس والے ہلاک وفنا ہوں گے پھر عرب اور ان کے پیچھے والے پھر اپنے ہاتھ سے شام کی طرف اشارہ کرکے فرمایا : صرف یہاں کے کچھ لوگ رہ جائیں گے۔ (رواہ بن عساکر)
38225- عن أبي هريرة قال: بينا نحن عند رسول الله صلى الله عليه وسلم إذ أقبل معاذ بن جبل أو سعد بن معاذ فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم حين رآه: "إني لأرى في وجهه خير طالع"، فجاء حتى سلم على رسول الله صلى الله عليه وسلم فقال: أبشر يا رسول الله! قد قتل الله كسرى، فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم: "لعن الله كسرى" - ثلاثا، ثم قال: "إن أول الناس فناء - أو: هلاكا - فارس، ثم العرب من ورائها، ثم أشار بيده قبل الشام إلا بقية هنا". "كر
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৮২৩৮
فضائل کا بیان
পরিচ্ছেদঃ شام
٣٨٢٢٦۔۔۔ حضرت عائشہ (رض) سے روایت ہے فرمایا : کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نیند سے گھبرا کر بیدار ہوئے آپ پر کپکپی طاری تھی، میں نے عرض کیا : میرے ماں باپ آپ پر قربان ہوں آپ کو کیا ہوا ہے ؟ فرمایا : میرے تکیہ کے نیچے سے اسلام کا ستون کھینچ لیا گیا جس سے مجھے وحشت ہوئی، پھر میں نے اپنی نگاہ دوڑائی توا سے شام کے وسط میں گاڑ دیا گیا، مجھ سے کہا گیا : اے محمد ! (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اللہ تعالیٰ نے تمہارے لیے اور اپنے بندوں کے لیے شام کو پسند کیا ہے اس نے اسے تمہارے لیے عزت، حشر، مضبوطی اور یاددھانی کا باعث بنایا ہے، جس سے اللہ تعالیٰ بھلائی چاہے گا اسے شام میں ٹھہرائے گا اور اسے اس میں سے حصہ دے گا اور جس سے برائی کو دوچار کرے گا وہ اپنے ترکش سے تیر نکال لے گا۔ اور وہ شام کے درمیان لٹکا ہوا ہے اسے تیر مارے تو وہ دنیا و آخرت میں سلامت نہیں رہے گا۔ (ابن عساکر وفیہ الحکم بن عبداللہ متروک)
38226- عن عائشة قالت: هب النبي صلى الله عليه وسلم من نومه مذعورا وهو يرجع، فقلت: مالك بأبي وأمي؟ قال: "سل عمود الإسلام من تحت رأسي فأوحشني، ثم رميت ببصري فإذا هو قد غرز في وسط الشام فقيل لي: يا محمد! إن الله قد اختار لك الشام ولعباده فجعلها لكم عزا ومحشرا ومنعة وذكرا، من أراد الله به خيرا أسكنه الشام وأعطاه نصيبا منها، ومن أراد به شرا أخرج سهما من كنانته وهي معلقة في وسط الشام فرماه بها فلم يسلم في دنيا ولا آخرة". "كر، وفيه الحكم بن عبد الله متروك".
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৮২৩৯
فضائل کا بیان
পরিচ্ছেদঃ شام
٣٨٢٢٧۔۔۔ عبداللہ بن مساحق سے روایت ہے فرمایا : میں نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو فرماتے سنا : تم لوگ لشکر تیار کروگے تو ایک شخص کہنے لگا : یارسول اللہ ! میرے لیے پسند فرمائیے ! فرمایا : شام میں رہنا، کیونکہ وہ اللہ تعالیٰ کی پسندیدہ جگہ ہے اس میں اس کے بہترین بندے ہیں، جس کا وہاں جی نہ لگے وہ اس کے یمن میں چلا جائے اور اس کے حوضوں کا پانی پیئے، کیونکہ اللہ تعالیٰ میرے لیے شام واہل شام کا والی ہے۔ (رواہ ابن عساکر)
38227- عن عبد الله بن مساحق قال: سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم يقول: "تجندون أجنادا"! فقال رجل: خر لي يا رسول الله! قال: "عليك بالشام، فإنها صفوة الله من بلاده، فيها خيرته من عباده، فمن رغب عن ذلك فليلحق بيمنه وليسق من غدره، فإن الله قد تكفل لي بالشام وأهله". "كر".
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৮২৪০
فضائل کا بیان
পরিচ্ছেদঃ شام
٣٨٢٢٨۔۔۔ حضرت ابن عمر (رض) سے روایت ہے فرمایا : کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : تم لشکر تیار کروگے ایک شخص نے کہا : یا رسول اللہ ! میرے لیے جگہ پسند کریں، آپ نے فرمایا : شام سے نہ نکلنا، اس واسطے کہ وہ اللہ تعالیٰ کی پسندیدہ جگہ ہے۔ اور اس میں اس کے بہترین بندے ہیں، سو جس کا جی نہ چاہے وہ اس کے یمن میں چلا جائے اس کے حوضوں سے سیراب ہو، اس لیے کہ اللہ تعالیٰ میرے لیے شام اور اہل شام کا کفیل ہے۔ (رواہ ابن عساکر)
38228- عن ابن عمر قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم "تجندون أجنادا"، قال رجل: يا رسول الله! خر لي، قال: "عليك بالشام، فإنها صفوة الله من بلاده وفيها خيرته من عباده، فمن رغب عن ذلك فليلحق بيمنه وليسق بغدره، فإن الله قد تكفل لي بالشام وأهله". "كر".
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৮২৪১
فضائل کا بیان
পরিচ্ছেদঃ شام
٣٨٢٢٩۔۔۔ ضحاک سے روایت ہے کہ میں حضرت ابن عمر (رض) کے پاس آیا میں نے ان سے پوچھا میں کہاں پڑاؤ ڈالوں، آپ نے فرمایا : اصحاب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی پہلی جماعت رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے حکم سے شام میں اترے پھر خاص کر حمص میں، تم دیکھو جس جگہ وہ تھے وہاں چلے جاؤ۔ (رواہ ابن عساکر)
38229- عن الضحاك قال: أتيت ابن عمر فسألته: أين أنزل فقال: إن الناصية الأولى من أصحاب رسول الله صلى الله عليه وسلم، ساروا بأمر رسول الله صلى الله عليه وسلم حتى نزلوا الشام ثم نزلوا حمص خاصة، فانظر ما كانوا عليه فأته."كر".
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৮২৪২
فضائل کا بیان
পরিচ্ছেদঃ شام
٣٨٢٣٠۔۔۔ حضرت ابن عمر (رض) سے روایت ہے فرمایا : رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فجر کی نماز پڑھائی پھر رخ موڑ کر لوگوں کی طرف متوجہ ہوئے فرمایا : اے اللہ ! ہمارے مدینہ میں ہمارے مدوصاع میں برکت نازل فرما، اے اللہ ! ہمارے مدینہ میں ہمارے مدوصاع میں برکت عطاکر، اے اللہ ! ہمارے حرم، شام اور یمن میں برکت نازل فرما، وہ شخص کہنے لگا : یارسول اللہ ! عراق، آپ نے فرمایا : وہاں سے شیطان کا لشکر ظاہر ہوگا اور فتنے پھوٹیں گے۔ (رواہ ابن عساکر)
38230- عن ابن عمر قال: صلى رسول الله صلى الله عليه وسلم صلاة الفجر ثم انفتل فأقبل على القوم فقال: "اللهم! بارك لنا في مدينتنا وبارك لنا في مدنا وصاعنا، اللهم! بارك لنا في حرمنا وبارك لنا في شامنا ويمننا، فقال رجل! والعراق يا رسول الله! فسكت، ثم أعاد، فقال: اللهم! بارك لنا في مدينتنا وبارك لنا في مدنا وصاعنا، اللهم! بارك لنا في حرمنا وبارك لنا في شامنا ويمننا، فقال رجل: والعراق يا رسول! فسكت، ثم أعاد، فقال: اللهم! بارك لنا في مدينتنا وبارك لنا في مدنا وصاعنا، اللهم! بارك لنا في حرمنا وبارك لنا في شامنا ويمننا، فقال رجل: والعراق يا رسول الله! قال: من ثم يطلع قرن الشيطان وتهيج الفتن". "كر".
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৮২৪৩
فضائل کا بیان
পরিচ্ছেদঃ شام
٣٨٢٣١۔۔۔ حضرت ابن عمر (رض) سے روایت ہے فرماتے ہیں رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے دو مرتبہ فرمایا : اے اللہ ! ہمارے شام ویمن میں برکت نازل فرما ! ایک شخص کہنے لگا : یارسول اللہ ! ہمارے مشرق میں ! رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : وہاں سے شیطان کا لشکر ظاہر ہوگا اور وہاں شر کے دسویں کا نواں حصہ ہے۔ (مسند احمد، ابن عساکر)
38231- عن ابن عمر قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: "اللهم! بارك في شامنا ويمننا" - مرتين، فقال رجل: وفي مشرقنا يا رسول الله! فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم: "من هناك يطلع قرن الشيطان وبها تسعة أعشار الشر". "حم، كر".
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৮২৪৪
فضائل کا بیان
পরিচ্ছেদঃ شام
٣٨٢٣٢۔۔۔ حضرت ابن عمر (رض) سے روایت ہے ان کی ایک باندی آکر کہنے لگی : مجھ پر زمانہ کی سختیاں بڑھ گئی ہیں (آب وہوا ناموافق ہے) میں عراق جانا چاہتی ہوں، آپ نے فرمایا : تم شام جو محشر کی جگہ ہے وہاں کیونکر نہیں جاتی ! پگلی ! صبرکر، میں نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو فرماتے سنا ہے : جس نے مدینہ کی تکالیف اور مصائب پر صبر کیا میں اس کی شفاعت کروں گا یا قیامت کے روز اس کا گواہ ہوں گا، اور ایک روایت میں ہے جو بھی مدینہ کی تکالیف اور مصیبتوں پر صبر سے کام لے گا میں قیامت کے روز اس کی شفاعت کروں گا یا اس کی گواہی دوں گا۔ (رواہ ابن عساکر)
38232- عن ابن عمر أن مولاة له أتته فقالت: إني قد اشتد علي الزمان وأنا أريد أن أخرج إلى العراق! فقال: فهلا إلى الشام أرض المحشر؟ اصبري لكاع! فإني سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم يقول: "من صبر على شدتها ولأوائها كنت له شفيعا - أو: شهيدا - يوم القيامة"، وفي لفظ: "لا يصبر على لأوائها وشدتها أحد إلا كنت له شهيدا - أو: شفعيا - يوم القيامة". "كر".
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৮২৪৫
فضائل کا بیان
পরিচ্ছেদঃ شام
٣٨٢٣٣۔۔۔ حضرت ابن عمر (رض) سے روایت ہے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : جب اہل شام ہلاک ہوجائیں گے تو میری امت میں کوئی بھلائی نہ رہے گی۔ اور میری امت کی ایک جماعت ہمیشہ حق پر رہے گی وہ اپنے مخالف اور مددترک کرنے والے کی کوئی پروا نہیں کریں گے یہاں تک کہ اللہ کا حکم آئے اور وہ اسی حالت پر ہوں گے آپ شام کی طرف اشارہ کررہے تھے۔ (رواہ ابن عساکر)
38233- عن ابن عمر عن رسول الله صلى الله عليه وسلم قال: "إذا هلك أهل الشام فلا خير في أمتي، ولا تزال طائفة من أمتي يقاتلون على الحق ظاهرين، لا يبالون خلاف من خالفهم أو خذلان من خذلهم حتى يأتي أمر الله وهم على ذلك - وهو يشير إلى الشام". "كر".
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৮২৪৬
فضائل کا بیان
পরিচ্ছেদঃ شام
٣٨٢٣٤۔۔۔ حضرت ابن عمر (رض) سے روایت ہے فرمایا : ضرور لوگ ایک ایسا زمانہ پائیں گے کہ زمین پر جو مومن بھی ہوگا وہ شام میں چلا جائے گا۔ (یعقوب بن سفیان، ابن عساکر، ثم رواہ ابن عساکر من وجہ آخر عن ابن عمر وقال : لیس بالمحفوظ والمحفوظ الموقوف)
38234- عن ابن عمر قال: ليأتين على الناس زمان لا يبقى على الأرض مؤمن إلا لحق بالشام."يعقوب بن سفيان، كر، ثم رواه كر من وجه آخر عن ابن عمر وقال: ليس بالمحفوظ والمحفوظ الموقوف".
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৮২৪৭
فضائل کا بیان
পরিচ্ছেদঃ شام
٣٨٢٣٥۔۔۔ حضرت ابن عمر (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : عنقریب قیامت سے پہلے حضر موت کے علاقے عدن کے سمندر سے ایک آگ نکلے گی جو لوگوں کو جمع کرے گی، لوگوں نے عرض کیا : یا رسول اللہ ! آپ ہمیں کیا حکم دیتے ہیں ؟ فرمایا : شام میں رہنا۔ (رواہ ابن ابی شیبہ)
38235- عن عبد الله بن عمر قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: "سيخرج نار قبل يوم القيامة من بحر عدن من حضرموت يحشر الناس! قالوا: يا رسول الله! فما تأمرنا؟ قال: عليكم بالشام". "ش".
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৮২৪৮
فضائل کا بیان
পরিচ্ছেদঃ شام
٣٨٢٣٦۔۔۔ حسن سے روایت ہے کہ شام حشرنشر کی زمین ہے۔ (رواہ ابن عساکر)
38236- عن الحسن قال الشام أرض المحشر والمنشر."كر".
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৮২৪৯
فضائل کا بیان
পরিচ্ছেদঃ شام
٣٨٢٣٧۔۔۔ حضرت ابن مسعود (رض) سے روایت ہے فرمایا : تم لوگ ایسی جگہ ہو جہاں بابل وحیرہ کے درمیان زبانیں مخلوط ملی جلی ہیں۔ بھلائی کے دسویں کا نواں حصہ شام میں اور دسواں حصہ اس کے علاوہ جگہ میں ہے اور شر کے دسویں کا نواں حصہ اس کے علاوہ میں اور دسواں حصہ اس میں ہے، تم ایسا زمانہ پاؤ گے کہ آدمی کا پسندیدہ مال اس کی سرخ اونٹنیاں ہوں گی جن پر وہ شام کی طرف نقل مکانی کرے گا۔ (رواہ ابن عساکر)
38237- عن ابن مسعود قال: إنكم بحيث تبلبلت الألسن بين ابل والحيرة، وإن تسعة أعشار الخير بالشام وعشر بغيرها، وإن تسعة أعشار الشر بغيرها وعشر الشر بها، وسيأتي عليكم زمان يكون أحب مال الرجل فيه أحمره ينتقل عليها إلى الشام."كر".
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৮২৫০
فضائل کا بیان
পরিচ্ছেদঃ شام
٣٨٢٣٨۔۔۔ حضرت ابن مسعود (رض) سے روایت ہے فرمایا : خیر کو دسیوں حصوں میں تقسیم کیا گیا ہے نوحصے شام میں اور دسواں اس کے علاوہ کی زمین میں ہے اور شر کے دسیوں حصے کئے گئے ہیں۔ نوحصے ان علاقوں میں اور دسواں حصہ شام میں ہے۔ (رواہ ابن عساکر)
38238- عن ابن مسعود قال: إن الخير قسم عشرة أعشار فتسعة بالشام وعشر بهذه، وإن الشر قسم عشرة أعشار، فتسعة بهذه وعشر بالشام."كر".
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৮২৫১
فضائل کا بیان
পরিচ্ছেদঃ شام
٣٨٢٣٩۔۔۔ حضرت عبداللہ بن یزید سے روایت ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : ایک لشکر شام میں ایک عراق میں اور ایک یمن میں ہوگا، ایک شخص کھڑے ہو کرکہنے لگا : یا رسول اللہ ! میرے لیے انتخاب فرمائیے ! آپ نے فرمایا : شام میں رہنا، اس لیے کہ اللہ تعالیٰ میرے لیے شام اور اہل شام کا ذمہ دار ہے۔ (طبرانی فی الکبیر، ابن عساکر، قال : ورواہ ابن ابی عاصم مختصراً : ان اللہ توکل لی بالشام واھلہ)
38239- عن عبد الله بن يزيد أن رسول الله صلى الله عليه وسلم قال:"يكون جند وبالعراق جند وباليمن جند"، فقام رجل فقال: يا رسول الله! خر لي، قال: "عليك بالشام، فإن الله قد توكل لي بالشام وأهله." طب، كر، قال: ورواه بن أبي عاصم مختصرا: "إن الله قد توكل لي بالشام وأهله".
তাহকীক: