কানযুল উম্মাল (উর্দু)
كنز العمال في سنن الأقوال و الأفعال
فتنوں کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ
মোট হাদীস ৯৪৯ টি
হাদীস নং: ৩১৭৪৩
فتنوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ امربنی الحکم
31731 ۔۔۔ عبداللہ بن زبیر (رض) سے روایت ہے وہ منبر پر تشریف تھے کہ اس بیت الحرام کے رب کی قسم کے حکم بن ابی العاص اور اس کی اولاد قیامت تک نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی زبانی ملعون ہیں۔ رواہ ابن عساکر
31732 عن عبد الله بن الزبير أنه قال وهو على المنبر : ورب هذا البيت الحرام والبلد الحرام ، أن الحكم بن أبي العاص وولده ملعونون على لسان محمد صلى الله عليه وسلم.
(كر).
(كر).
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩১৭৪৪
فتنوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ امربنی الحکم
31732 ۔۔۔ ابن زبیر (رض) نے طواف کے دوران فرمایا اس بنیاد (یعنی بیت اللہ ) کے رب کی قسم رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے حکم اور اس کی اولاد پر لعنت کی ہے۔ رواہ ابن عساکر
31733 عن ابن الزبير أنه قال وهو يطوف بالكعبة : ورب هذه البنية ، للعن رسول الله صلى الله عليه وسلم الحكم وما ولد.
(كر).
(كر).
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩১৭৪৫
فتنوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ امربنی الحکم
31733 ۔۔۔ عبداللہ بن زبیر (رض) سے روایت ہے کہ میں گواہی دیتاہوں میں نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو حکم اور اس کی اولاد پر لعنت کرنے ہوئے سنا ہے۔ رواہ ابن عساکر
31734 عن عبد الله بن الزبير قال : أشهد لسمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم يلعنم الحكم وما ولد.
(كر).
(كر).
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩১৭৪৬
فتنوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ امربنی الحکم
31734 ۔۔۔ ابن زبیر (رض) سے روایت ہے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا حکم کی اولاد ملعون ہے۔ رواہ ابن عساکر
31735 عن ابن الزبير قال : قال رسول الله صلى الله عليه وسلم : ولد الحكم ملعونون.
(كر).
(كر).
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩১৭৪৭
فتنوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ امربنی الحکم
31735 ۔۔۔ ابوہریر (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا کہ میں نے خواب میں ابی الحکم فرمایا نبی ابی العاص کو دیکھا کہ میرے منبر پر بندر کی طرح چڑھ رہے ہیں۔ روای کہتے ہیں کہ اس کے بعد رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو ہنستے ہوئے نہیں دیکھا گیا ۔ یہاں تک وفات پائی۔ بیہقی فی الدلائل ابن عساکر احادیث مختار 850 المتاھیہ 1168
31736 عن أبي هريرة أن النبي صلى الله عليه وسلم قال : رأيت في النوم بني الحكم أو بنى أبي العاص ينزون على منبري كما ينزو القردة ، ، قال : فما ربى النبي صلى الله عليه وسلم مستجمعا ضاحكا حتى فوفى صلى الله عليه وسلم.
ق في الدلائل ، كر).
ق في الدلائل ، كر).
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩১৭৪৮
فتنوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ نبی الحکم کے بارے میں خواب
31736 ۔۔۔ ابوہریرہ (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے خواب میں دیکھا کہ نبی الحکم آپ کے منبر پر اس طرح کو در ہے ہیں جیسے بندرراوی کا بیان ہے اس کے بعد آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو وفات تک ہنستے ہوئے نہیں دیکھا گیا ۔ ابویعلی ابن عساکر
31737 عن أبي هريرة أن رسول الله صلى الله عليه وسلم رأي في المنام أن بني الحكم يرقون على منبره وينزلون فأصبح كالتغيظ وقال : إني رأيت بني الحكم ينزون على منبري نزو القردة ، قال : فما رئي رسول الله صلى الله عليه وسلم مستجمعا ضاحكا بعد ذلك حتى مات.
(ع ، كر).
(ع ، كر).
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩১৭৪৯
فتنوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ نبی الحکم کے بارے میں خواب
31737 ۔۔۔ ابوہریرہ (رض) سے روایت ہے کہ جب بنوابی العاص 36 تک پہنچ جائیں گے تو اللہ تعالیٰ کے دین میں فساد ہوگا دوسری روایت دغل کا لفظ ہے اس کا معنی بھی فساد ہے اللہ کے مال (بیت المال) کو عطیہ سمجھالیا جائے گا۔ اور اللہ کے بندوں کو۔
31738 عن أبي هريرة قال : إذا بلغ بنو أبي العاص ثلاثين كان دين الله دخلا - وفي لفظ : دغلا - ومال الله نحلا وعباد الله خولا (ع ، كر).
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩১৭৫০
فتنوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ نبی الحکم کے بارے میں خواب
31739 ۔۔۔ عائشہ (رض) سے روایت ہے کہ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) حجرہ مبارک میں تھے کہ کسی نے آنے کی آواز سنائی دی آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اس آواز کو ناپسند کیا تو دیکھا ایک شخص آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس آرہا ہے آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اس پر لعنت کی اور اس پیدا ہونے والی اولاد پر بھی اور اس کو ایک سال کے لیے جلاد وطن کیا۔ رواہ ابن عساکر
31739 عن عائشة قالت : كان النبي صلى الله عليه وسلم في حجرته فسمع حسا فاستنكره ، فذهبوا فنظروا فإذا كان يطلع على النبي صلى الله عليه وسلم فلعنه النبي صلى الله عليه وسلم وما في صلبه ونفاه عاما.
(كر).
(كر).
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩১৭৫১
فتنوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ نبی الحکم کے بارے میں خواب
31738 ۔۔۔ ابن عمر (رض) سے روایت ہے کہ میں شام کے وقت رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی خدمت میں حاضر ہوا تو ابوالحسن (علی (رض)) بھی حاضر ہوئے آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ان سے فرمایا کہ قریب ہوجاؤ ان کو برابر قریب کرتے رہے یہاں تک کان آپ کے منہ کے قریب ہوا اس دوران آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے سرگوشی فرما رہے تھے اچانک گھبرا کر سراوپر اٹھایا اور تلوار سے دروازے کو دھکا دیا اور علی (رض) سے فرمایا جاؤ اس کو اسطراح اس طرح کھینچ کر لاؤ جس طرح بکری کو دودھ دھونے والے کے پاس لایا جاتا ہے تو اچانک علی (رض) حکم بن ابی العاص کو کان سے پکڑ کرلے آئے اس کا کان لٹک رہا تھا یہاں آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے سامنے لاکر بیٹھا دیا آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اس پر تین مرتبہ لعنت کی پھر فرمایا اس کو ایک جانب بیٹھا دو چنانچہ شام کے وقت انصار و مہاجرین کی ایک جماعت آئی پھر اس کو بلایا تو فرمایا یہ کتاب اللہ اور سنت رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی مخالفت کرے گا اور اس کی پیٹھ سے فتنہ ظاہر ہوگا اس کا دھواں آسمان تک پہنچے گا تو قوم میں کچھ لوگوں نے کہا کہ یہ اس سے کم درجہ کا اس سے ذلیل ہے کہ یہ ان میں سے ہو تو فرمایا تم میں سے اس وقت اس کی جماعت میں شامل ہوگا۔ (دارقطنی فی الافرا ابن عساکر دار قطنی نے کہا اس روایت میں حسن بن قیس تنہا ہے۔ بروابن عطاء ابن عمر (رض)
31740 عن ابن عمر قال : هجرت الروح إلى رسول الله صلى الله عليه وسلم فجاء أبو الحسن فقال له رسول الله صلى الله عليه وسلم : ادن ! فلم يزل يدنيه حتى التقم أذنيه ، فبينما النبي صلى الله عليه وسلم يساره إذ رفع رأسه كالفزع ، قال : فدع بسيفه الباب ، فقال لعلي : اذهب فقده كما تقاد الشاة إلى حالبها فإذا علي يدخل الحكم بن أبي العاص آخذا بأذنه ولها زنمة حتى أوقفه بين يدي النبي صلى الله عليه وسلم فلعنه نبي الله صلى الله عليه وسلم ثلاثا ثم قال : أحله ناحية ! حتى راح إليه قوم من المهاجرين والانصار ،ثم دعا به فلعنه ثم قال : إن هذا سيخالف كتاب الله وسنة نبيه صلى الله عليه وسلم وسيخرج من صلبه فتن يبلغ دخانها السماء ! فقال ناس من القوم : هو أقل وأذل من أن يكون هذا منه ، قال : بلى وبعضكم يومئذ شيعته.
(قط في الافراد ، كر ، قال قط : تفرد به حسن بن قيس عن عطاء عن ابن عمر).
(قط في الافراد ، كر ، قال قط : تفرد به حسن بن قيس عن عطاء عن ابن عمر).
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩১৭৫২
فتنوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ نبی الحکم کے بارے میں خواب
31740 ۔۔۔ عبدالرحمن بن ابی بکر (رض) سے روایت ہے کہ حکم نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی خدمت میں بیٹھا ہوا تھا آپ نے اس سے کوئی بات کی۔ اس نے نفی میں سر ہلایا ایک روایت اس طرح منہ پھیرلیا آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا کہ تم اس طرح ہو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے دل میں بات کھٹکتی رہی ، یہاں تک وفات پاگئے۔ ابونعیم ابن عساکر
31741 عن عبد الرحمن بن أبي بكر قال : كان الحكم جالسا عند النبي صلى الله عليه وسلم ورآه فإذا حدث النبي صلى الله عليه وسلم بشئ حرك رأسه - أي بأن لا - وفي لفظ قال : هكذا يكلح بوجهه - فقال له النبي صلى الله عليه وسلم : أنت هكذا ! فما زال يختلج حتى مات.
(أبو نعيم ، كر).
(أبو نعيم ، كر).
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩১৭৫৩
فتنوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ نبی الحکم کے بارے میں خواب
31741 ۔۔۔ (مسندایمن بن خریم) عامر شعبی سے روایت ہے کہ مردان بن خریم سے کہا گیا کہ تم قتال کے لیے نہیں نکلتے ؟ کہا کہ نہیں میرے والد اور چچا غروہ بدر میں شریک تھے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ساتھ انھوں نے مجھ سے عہد لیا کہ کسی ایسے انسان کو قتل نہ کروں جو اس کلمہ کو پڑھنے والا ہے لاالہ الا اللہ محمد رسول اللہ اگر تم میرے لیے جہنم سے برأت کا پروانہ لکھو تو میں تمہارے ساتھ مل کر قتال کروں گا۔ یعقوب بن ابی سفیان ابویعلی ابن عساکر
31742 (مسند أيمن بن خريم) عن عامر الشعبي قال : قال مروان لايمن بن خريم : ألا تخرج تقاتل ؟ قال : لا ، أن أبي وعمي شهدا بدرا مع رسول الله صلى الله عليه وسلم وإنهما عهدا إلي أن لا أقاتل إنسانا يشهد أن لا إله إلا الله ، فان أتيتني ببراءة من النار قاتلت معك.
(يعقوب بان سفيان ، ع ، كر).
(يعقوب بان سفيان ، ع ، كر).
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩১৭৫৪
فتنوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ نبی الحکم کے بارے میں خواب
31742 ۔۔۔ ابن عباس (رض) سے روایت ہے کہ معاویہ (رض) نے ان سے پوچھا کیا تمہیں حکومت حاصل ہوگی ؟ تو فرمایا ہاں آخری میں پوچھا تمہارے مددگار کون ہوں گے فرمایا اہل خراسان توفرمایاپہلے بنی امیہ بنی ہاشم لڑیں گے اس کے بعد نبی ہاشم نبی امیہ سے اس کے بعد سفیانی کا خروج کا ہوگا۔ رواہ ابو نعیم
31743 عن ابن عباس أن معاوية قال له : هل تكون لكم دولة ؟ قال : نعم ، وذلك في آخر الزمان ، قال : فمن أنصاركم ؟ قال : أهل خراسان ، قال : ولنبي أمية من بني هاشم نطحات ولبني هاشم من بني أمية نطحات ثم يخرج السفياني.
(نعيم).
(نعيم).
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩১৭৫৫
فتنوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ نبی الحکم کے بارے میں خواب
31743 ۔۔۔ (مسندعلی (رض)) ابوسلیمان مولی بنی ہاشم سے روایت ہے کہ اس دوران کے ایک دفعہ علی (رض) میرے کندھے پر ہاتھ رکھ کر مدینہ کی ایک گلی میں چل رہے تھے سامنے سے مروان بن حکم آیا تو اس نے کہا اے ابوالحسن اس طرح ہے علی (رض) اس کو خبر دیتے رہے جب فارغ ہوا تو وہاں سے چلا گیا اس کی گدی کی طرف دیکھا پھر علی (رض) نے فرمایا ہلاکت ہے تیری جماعت کے لیے تجھ سے اور تیری اولاد سے جب تیری اولاد جوان ہوگی۔ رواہ ابن عساکر
31744 (مسند علي) عن أبي سليمان مولى بني هاشم قال : بينا علي يوما واضعا يده على كتفي يمشي في سلك المدينة إذا جاء مروان بن الحكم فقال له : ما كذا ما كذا يا أبا الحسن ؟ وجعل علي يخبره ، فلما فرغ ولى من عنده ، فنظر في قفاه ثم قال : ويل لامتك منك ومن بنيك إذا شابت ذراعاك.
(كر).
(كر).
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩১৭৫৬
فتنوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ نبی الحکم کے بارے میں خواب
31744 ۔۔۔ ابن وہب سے روایت ہے کہ معاویہ (رض) بیٹھے ہوئے تھے ان کے پاس ابن عباس (رض) بھی تھے ان کے پاس مروان بن حکم آئے کسی ضرورت سے کہا میری ضرورت پوری کروائے امیر المومنین اللہ کی قسم میرا خرچہ زیادہ ہے میں دس بچوں کا باپ ہوں دس امراد کا چچا ہوں اور دس افراد کا بھائی ہوں جب وہ واپس ہوا تو معاویہ (رض) نے ابن عباس (رض) سے کہا کہ آپ کو معلوم ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا تھا کہ جب نبو الحکم تیس کی تعداد کو پہنچ جائیں گے اللہ کے مال کو آپس میں شخص دولت بنالیں گے اور اللہ کے بندوں کو غلام اللہ کی کتاب کو فساد کا ذریعہ جب چار سو ننا لوے تک پہنچ جائیں گے تو وہ کھجور نکلنے سے بھی تیزی کے ساتھ ہلاک ہوں گے دوسری الفاظ ایک کھجور نکلنے سے بھی ابن عباس (رض) نے فرمایا اللھم نعیم یعنی ہاں ایسا ہی فرمایا پھر مروان نے عبدالملک کو معاویہ (رض) کے پاس واپس بھیجا کسی ضرورت سے جب عبدالملک واپس ہوا تو معاویہ (رض) نے کہا اے ابن عباس (رض) میں تمہیں اللہ کی قسم دے کر پوچھتا ہوں کیا تمہیں معلوم ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اس کا ذکر فرمایا تھا اور فرمایا ابوالجبار چار ہیں تو ابن عباس (رض) نے جواب دیاہاں۔ البیقی فی الدلائل
31745 عن ابن موهب أن معاوية بينا هو جالس وعنده ابن عباس إذا دخل عليهم مروان بن الحكم في حاجة فقال : اقض حاجتي يا أمير المؤمنين ! فو الله ! إن مؤونتي لعظيمة وإني أبو عشرة وعم عشرة وأخو عشرة ، فلما أدبر قال معاوية لابن عباس : أما تعلم أن رسول الله صلى الله عليه وسلم قال : إذا بلغ بنو الحكم ثلاثين رجلا اتخذوا مال الله بينهم دولا وعباده خولا وكتابه دغلا ، فإذا بلغوا تسعة وتسعين وأربعمائة كان هلاكهم أسرع من لوك التمرة - وفي لفظ : لوك تمرة - قال ابن عباس : اللهم نعم. ثم إن مروان رد عبد الملك إلى معاوية في اجة فلما أدبر عبد الملك قال معاوية : أنشدك بالله يا ابن عباس ! أما تعلم أن رسول الله صلى الله عليه وسلم ذكر هذا فقال : أبو الجبابرة الاربعة ، قال : اللهم نعم.
(ق في الائل ، كر).
(ق في الائل ، كر).
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩১৭৫৭
فتنوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ نبی الحکم کے بارے میں خواب
31745 ۔۔۔ محمد بن کعب قرظی سے روایت ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) حکم اور ان کی اولاد پر لعنت کی سوائے صالحین کے لیکن ان کی تعداد بہت کم ہے۔ رواہ عبدالرزاق
31746 عن محمد بن كعب القرظي قال : لعن رسول الله صلى الله عليه وسلم الحكم وما ولد إلا الصالحين وهم قليل.
(عب).الحجاج بن يوسف
(عب).الحجاج بن يوسف
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩১৭৫৮
فتنوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ الحجاج بن یوسف یعنی حجاج بن یوسف کا تذکرہ
31746 ۔۔۔ حسن سے روایت ہے کہ علی (رض) نے اہل کوفہ سے فرمایا اے اللہ جیسے میں نے ان کو امن دیا انھوں نے مجھے خوف زدہ کیا میں ان کے ساتھ خیر خواہی کی انھوں نے میرے ساتھ دھوکا کیا اے اللہ پر ان پر نبی ثقیف کے جابر اور ظالم شخص کو مسلط فرمایا جوان کے غلہ کو کھاجائے اور ان کے اعلی لباس پہنے اور ان میں جاہلیت کے دستور کے موافق فیصلہ کرے ۔ اس وقت تک حجاج پیدا بھی نہیں ہوا تھا۔(بیہقی نے دلائل میں روایت کی اور کہا علی (رض) نے یہ بات رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے سن کر ہی فرمائی ہوگی ) ۔
31747 عن الحسن قال : قال علي لاهل الكوفة : اللهم ! كما ائتمنتهم فخانوني ، ونصحت لهم فغشوني ، فسلط عليهم فتى ثقيف الذيال الميال ! يأكل خضرتها ويلبس فروتها ، يحكم فيها بحكم الجاهلية. قال الحسن : وما خلق الحجاج يومئذ. (ق في الدلائل ، وقال : لا يقول على ذلك إلا توقيفا).
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩১৭৫৯
فتنوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ الحجاج بن یوسف یعنی حجاج بن یوسف کا تذکرہ
31747 ۔۔۔ مالک بن اوس بن حدثان علی (رض) سے روایت کرتے ہیں کہ علی (رض) نے فرمایا کہ ظالم جابر ان دونوں شہروں (یعنی بصرہ اور کوفہ) کا امیر ہوگا جو ان کا پوستین لگا ہوا لباس پہنے گا اور عمدہ غذا کھائے گا اور ان کے سرداروں کو قتل کرے گا اس سے سخت خوف کھایا جائے گا۔ اور نیند اڑجائے گی اللہ تعالیٰ اس کو اپنی جماعت پر مسلط فرمادے گا ۔ بیہقی فی الدلائل
31748 عن مالك بن أوس بن الحدثان عن علي قال : الشاب الذيال الميال أمير المصرين ، يلبس فروتها ويأكل خضرتها ويقتل أشراف خضرتها يشتد منه الفرق ويكثر منه الارق ، سلطه
الله على شيعته.
(ق في الدلائل).
الله على شيعته.
(ق في الدلائل).
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩১৭৬০
فتنوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ الحجاج بن یوسف یعنی حجاج بن یوسف کا تذکرہ
31748 ۔۔۔ حبیب بن ابی ثابت سے روایت ہے کہ علی (رض) نے ایک شخص سے فرمایا کہ تجھے موت نہ آئے گی یہاں تک ثقفی جوان کا زمانہ پالے پوچھا اے امیر المومنین ثقفی جوان کون ہے ؟ تو فرمایا سے کہا جائے گا قیامت کے لیے جہنم کا ایک کونہ لے کر ہماری طرف سے کافی ہوجا ایک ایسا شخص ہے جو بیس سال یا اس سے کچھ زائد عرصہ حکومت کرے گا اللہ تعالیٰ کی ہر طرح کی نافرمانی کرے گا مگر ایک نافرمانی باقی رہ جائے گی تو اس نافرمانی اور اس کے درمیان ایک بند دروازہ حائل ہوگا اس کو توڑ کر وہ نافرمانی بھی کرے گا اپنے ماننے والوں کے ذریعہ اطاعت نہ کرے والوں کو قتل کرائے گا ۔ بیہقی فی الدلائل
31749 عن حبيب بن أبي ثابت قال : قال علي لرجل : لا مت حتى تدرك فتى ثقيف ! قيل : يا أمير المؤمنين ! ما فتى ثقيف ؟ قال :ليقالن له يوم القيامة : اكفنا زاوية من زوايا جهنم ! رجل يملك عشرين أو بضعا وعشرين سنة لا يدع لله معصية إلا ارتكبها حتى لو لم يبق إلا معصية واحدة وكان بينه وبينها باب مغلق لكسره حتى يرتكبها ، يقتل بمن أطاعه من عصاه.
(ق في الدلائل). فتن بن أمية
(ق في الدلائل). فتن بن أمية
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩১৭৬১
فتنوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ فتن نبی امیہ
31749 ۔۔۔ حمران بن جابر یمانی حنفی سے روایت کرتے ہیں جو کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس وارد ہونے والوں سے ایک تھے کہ میں نے آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو یہ فرماتے ہوئے سنا کہ نبی امیہ کے لیے تین مرتبہ ہلاکت ہے۔ ابن مندہ و ابونعیم الاباطیل 230
31750 عن حمران بن جابر اليمامي الحنفي وكان أحد الوفد قال : سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم يقول : ويل لبني أمية - ثلث مرات.
(ابن منده وأبو نعيم).
(ابن منده وأبو نعيم).
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩১৭৬২
فتنوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ فتن نبی امیہ
31750 ۔۔۔ شعبی سے روایت ہے کہ اللہ کی قسم اگر تم زندہ رہے توحجا ج کی تمنا کرو گے ۔ رواہ ابن عساکر
31751 عن الشعبي قال : والله ! لئن بقيتم لتتمنون الحجاج.
(كر).
(كر).
তাহকীক: