কানযুল উম্মাল (উর্দু)
كنز العمال في سنن الأقوال و الأفعال
علم کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ
মোট হাদীস ৯০৬ টি
হাদীস নং: ২৯৪৬১
علم کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب ۔۔۔ علم اور علماء کے آداب کے بیان میں : فصل ۔۔۔ روایت حدیث کے بیان میں :
29461 ۔۔۔ ” ایضا “ ابن سعد نے طبقات میں لکھا ہے : محمد بن عمر اسلمی حضرت انس بن مالک (رض) کہتے ہیں : نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے اکابر صحابہ کرام رضوان اللہ تعالیٰ عنہم اجمعین کی مرویات کی تعداد قلیل ہونے کی وجہ یہ ہے کہ یہ حضرات اکابر صحابہ کرام رضوان اللہ تعالیٰ عنہم اجمعین احتیاج روایت حدیث سے پہلے وفات پاچکے تھے البتہ سیدنا حضرت عمر بن خطاب (رض) اور سیدنا حضرت علی المرتضی (رض) کی مرویات کی تعداد اس لیے زیادہ ہے حالانکہ یہ حضرات مسند خلافت پر ا ہے ہیں ان سے سوالات کیے جاتے یہ حضرات جواب دیتے اور لوگوں کے درمیان فیصلے کرتے تھے حالانکہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے تمام صحابہ مقتدا اور پیشوا ہیں ان کے اقوال و افعال کو امت نے حفظ کیا ہے چونکہ ان سے فتوی لیا جاتا وہ فتوی دیتے تھے حدیث کا سماع کیا حدیث یاد کی اور دوسروں تک پہنچائی چنانچہ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے اکابر صحابہ کرام رضوان اللہ تعالیٰ عنہم اجمعین کی مرویات دوسرے صحابہ کرام رضوان اللہ تعالیٰ عنہم اجمعین کی مرویات سے کم ہیں جیسے ابوبکر (رض) عثمان (رض) ، طلحہ (رض) ، زیبر (رض) ، سعد بن ابی وقاص (رض) ، عبدالرحمن بن عوف (رض) ، ابو عبیدہ بن الجراح (رض) ، سعید بن زید بن عمرو بن نفیل (رض) ، ابی بن کعب ، (رض) سعد بن عبادہ (رض) ، عبادہ بن الصامت (رض) ، اسید بن حضیر (رض) ، معاذ بن جبل (رض) ، اور ان جیسے کئی دوسرے اکابر صحابہ کرام رضوان اللہ تعالیٰ عنہم اجمعین چنانچہ ان حضرات کی مرویات کی تعداد اس طرح کثیر نہیں جس طرح دوسرے صحابہ کرام رضوان اللہ تعالیٰ عنہم اجمعین کی مرویات کی تعداد کثیر ہے جیسے حضرت جابر بن عبداللہ (رض) ، ابی سعید خدری (رض) ، ابوہریرہ (رض) ، عبداللہ بن عمر بن خطاب (رض) ، عبداللہ بن عمرو بن العاص (رض) ، عبداللہ بن عباس (رض) ، رافع بن خدیج (رض) ، انس بن مالک (رض) ، براء بن عازب (رض) ، اور ان جیسے دوسرے صحابہ کرام رضوان اللہ تعالیٰ عنہم اجمعین چونکہ یہ حضرات صحابہ کرام رضوان اللہ تعالیٰ عنہم اجمعین اکابر صحابہ کرام رضوان اللہ تعالیٰ عنہم اجمعین کے بعد زندہ رہے ان کی عمریں بھی طویل ہوئیں اور روایت حدیث میں لوگوں کو ان کی محتاجی ہو جبکہ بہ سارے صحابہ کرام رضوان اللہ تعالیٰ عنہم اجمعین دنیا سے رخصت ہوئے اور ان کی طرف روایت حدیث کا احتیاج نہیں ہوا چونکہ صحابہ کرام رضوان اللہ تعالیٰ عنہم اجمعین کی تعداد اس وقت زیادہ تھی اسی طرح بعض صحابہ کرام رضوان اللہ تعالیٰ عنہم اجمعین ایسے بھی تھے جو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی حدیث آگے روایت نہیں کرتے تھے حالانکہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی صحبت میں عرصہ رک رہے ، سماع بھی کیا ، چنانچہ ان حضرات نے یہ سمجھا کہ روایت حدیث نہایت باریک بینی کا کام ہے لہٰذا اس میں کمال احتیاط اسی میں ہے کہ روایت حدیث ہی سے اجتناب کیا جائے بایں ہمہ بعض حضرات عبادت جہاد فی سبیل اللہ اور اسفار میں رہے حتی کہ اسی عالم میں دنیا سے رخصت ہوئے اور ان سے چند احادیث بھی مروی نہ ہو سکیں انتہی ۔
29461- "أيضا" قال ابن سعد في الطبقات قال محمد بن عمر الأسلمي إنما قلت الرواية عن الأكابر من أصحاب رسول الله صلى الله عليه وسلم لأنهم ماتوا قبل أن يحتاج إليهم وإنما كثرت عن عمر بن الخطاب وعلي بن أبي طالب لأنهما وليا فسئلا وقضيا بين الناس وكل أصحاب رسول الله صلى الله عليه وسلم كانوا أئمة يقتدى بهم ويحفظ عنهم ما كانوا يفعلون، ويستفتون فيفتون، وسمعوا أحاديث فأدوها فكان الأكابر من أصحاب رسول الله صلى الله عليه وسلم أقل حديثا عنه من غيرهم مثل أبي بكر وعثمان وطلحة والزبير وسعد بن أبي وقاص وعبد الرحمن بن عوف وأبي عبيدة ابن الجراح وسعيد بن زيد بن عمرو بن نفيل وأبي بن كعب وسعد بن عبادة وعبادة بن الصامت وأسيد بن حضير ومعاذ بن جبل ونظرائهم فلم يأت عنهم من كثرة الحديث مثل ما جاء من الأحاديث من أصحاب رسول الله صلى الله عليه وسلم مثل جابر بن عبد الله وأبي سعيد الخدري وأبي هريرة وعبد الله بن عمر بن الخطاب وعبد الله بن عمرو بن العاص وعبد الله بن عباس ورافع بن خديج وأنس بن مالك والبراء بن عازب ونظرائهم لأنهم بقوا وطالت أعمارهم فاحتاج الناس إليهم ومضى كثير من أصحاب رسول الله صلى الله عليه وسلم قبله وبعده بعلمه لم يؤثر عنه شيء ولم يحتج إليه لكثرة أصحاب رسول الله صلى الله عليه وسلم، ومنهم من لم يحدث عن رسول الله صلى الله عليه وسلم شيئا ولعله أكثر له صحبة ومجالسة وسماعا من الذي حدث عنه ولكن حملنا الأمر في ذلك منهم على التوقي في الحديث أو على أنه لم يحتج إليه لكثرة أصحاب رسول الله صلى الله عليه وسلم وعلى الاشتغال بالعبادة والأسفار في الجهاد في سبيل الله حتى مضوا ولم يحفظ عنهم عن النبي صلى الله عليه وسلم شيء - انتهى.
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৯৪৬২
علم کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب ۔۔۔ علم اور علماء کے آداب کے بیان میں : فصل ۔۔۔ روایت حدیث کے بیان میں :
29462 ۔۔۔ قیس بن عبادہ (رض) روایت کی ہے کہ میں نے سیدنا حضرت عمر بن خطاب (رض) کو فرماتے سنا ہے کہ جس شخص نے کوئی حدیث سنی اسے یاد رکھا پھر جیسے سنی ایسے ہی دوسروں تک پہنچائی وہ سلامتی میں رہا ۔ (رواہ ابن عساکر)
29462- عن قيس بن عبادة قال: سمعت عمر يقول: من سمع حديثا فأداه كما سمع فقد سلم. "كر".
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৯৪৬৩
علم کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب ۔۔۔ علم اور علماء کے آداب کے بیان میں : فصل ۔۔۔ روایت حدیث کے بیان میں :
29463 ۔۔۔ حضرت براء بن عازب (رض) روایت کی ہے کہ انھوں نے فرمایا : ہم تمہیں جو حدیثیں بھی سناتے ہیں وہ سبھی کی سبھی رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے ہم نے براہ راست نہیں سنیں البتہ بعض احادیث براہ راست سنی ہیں اور بعض احادیث ہم نے اپنے ساتھیوں سے سنی ہیں چونکہ ہم اونٹ چرانے میں مشغول رہتے تھے ۔ (رواہ ابو نعیم)
29463- عن البراء بن عازب قال: ما كل ما نحدثكموه عن رسول الله صلى الله عليه وسلم سمعناه عن رسول الله صلى الله عليه وسلم، ولكن حدثناه أصحابنا كانت تشغلنا رعية الإبل. أبو نعيم.
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৯৪৬৪
علم کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب ۔۔۔ علم اور علماء کے آداب کے بیان میں : فصل ۔۔۔ روایت حدیث کے بیان میں :
29464 ۔۔۔ حضرت عثمان بن بشیر (رض) روایت کی ہے کہ ان کے والد بشیر (رض) نقل کرتے ہیں کہ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اللہ تعالیٰ اس بندے پر رحم فرمائے جو میری بات سنے اسے یاد کرے بہت سارے حامل فقہ فقیہ نہیں ہوتے اور بہت سارے حاملین فقہ اپنے سے بڑے فقیہ کو فقہ پہنچاتے ہیں ، تین چیزوں کے متعلق مومن کا دل خیانت نہیں کرتا اللہ تعالیٰ کے لیے خالص عمل کرنے میں ، مسلمان حکمرانوں سے خیر خواہی کرنے میں اور مسلمانوں کی جماعت کے ساتھ لازم رہنے میں ۔ (رواہ الطبرانی وابن قانع وابو نعیم وابن عساکر) ۔ کلام : ۔۔۔ حدیث ضعیف ہے دیکھئے ذخیرۃ الحفاظ 3058 ۔
29464- عن النعمان بن بشير عن أبيه قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: "رحم الله عبدا سمع مقالتي فحفظها فرب حامل فقه غير فقيه، ورب حامل فقه إلى من هو أفقه منه، ثلاث لا يغل عليهن قلب مؤمن: إخلاص العمل لله، ومناصحة ولاة المسلمين، ولزوم جماعتهم". "طب" وابن قانع وأبو نعيم، "كر".
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৯৪৬৫
علم کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب ۔۔۔ علم اور علماء کے آداب کے بیان میں : فصل ۔۔۔ روایت حدیث کے بیان میں :
29465 ۔۔۔ حضرت حذیفہ (رض) روایت کی ہے کہ انھوں نے فرمایا : ہم عرب میں احادیث بیان کرتے ہیں اور ان میں تقدیم و تاخیر ہوجاتی ہے۔ (رواہ البیہقی فی شعب الایمان وابن عساکر)
29465- عن حذيفة قال: إنا قوم عرب نردد الأحاديث فنقدم ونؤخر. "هق، كر".
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৯৪৬৬
علم کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب ۔۔۔ علم اور علماء کے آداب کے بیان میں : فصل ۔۔۔ روایت حدیث کے بیان میں :
29466 ۔۔۔ حضرت معاذ بن جبل (رض) روایت کی ہے کہ رسول کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اللہ تعالیٰ اس بندے کو تروتازہ رکھے جو میری بات سنے پھر اس میں اضافہ نہ کرے بہت سارے حاملین کلمہ اپنے سے زیادہ یاد رکھنے والے کو پہنچاتے ہیں تین چیزوں کے متعلق مومن کا دل خیانت نہیں کرتا اللہ تعالیٰ کے لیے خالص عمل کرنا حکمرانوں کی خیر خواہی اور مسلمانوں کی جماعت کے ساتھ چمٹے رہنا مسلمانوں کی دعا ان کی جماعت کو چاروں طرف سے گھیرے رکھتی ہے۔ (رواہ ابن عساکر)
29466- عن معاذ بن جبل قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: "نضر الله عبدا سمع كلامي ثم لم يزد فيه، رب حامل كلمة إلى من هو أوعى لها منه ثلاث لا يغل عليهن قلب مؤمن: الإخلاص لله، والمناصحة لولاة الأمر، والاعتصام بجماعة المسلمين، فإن دعوتهم تحيط من وراءهم". "كر".
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৯৪৬৭
علم کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب ۔۔۔ علم اور علماء کے آداب کے بیان میں : فصل ۔۔۔ روایت حدیث کے بیان میں :
29467 ۔۔۔ ” مسند سلمان فارسی (رض) “ یہ کہ تم اللہ تعالیٰ پر ایمان لاؤ آخرت کے دن ، فرشتوں ، کتاب ، انبیاء ، موت کے بعد اٹھائے جانے پر ایمان رکھوں اور یہ ایمان رکھو کہ اچھی اور بری تقدیر اللہ کی طرف سے ہے گواہی دو کہ اللہ کے سواء کوئی معبود نہیں اور محمد (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اللہ کے رسول ہیں۔ پورا وضو کرکے وقت پر نماز قائم کرو زکوۃ دو رمضان کے روزے رکھو اگر تمہارے پاس مال ہو تو بیت اللہ کا حج کرو دن رات میں 12 رکعت نماز پڑھو وتر کسی رات نہ چھوٹنے پائیں اللہ تعالیٰ کے ساتھ کسی کو شریک نہ ٹھہراؤ والدین کی نافرمانی نہ کرو ظلم کرکے یتیم کا مال مت کھاؤ ، شراب مت پیو، زنا مت کرو ، اللہ تعالیٰ کے نام کی جھوٹی قسم مت اٹھاؤ جھوٹی گواہی مت دو بدعت کا ارتکاب مت کرو اپنے بھائی کی غیبت مت کرو پاکدامن عورت پر تہمت مت لگاؤ اپنے مسلمان بھائی سے خیانت مت کرو کھیل کود سے اجتناب کرو لہو ولعب سے بچتے رہو کوتاہ قد کو بونا مت کہو ، بایں طور کہ تم اس کی تحقیر کرنا چاہو کسی کا تمسخر نہ اڑاؤ لوگوں کے درمیان چغلخوری مت کرو اللہ تعالیٰ کی نعمتوں پر اس کا شکر کرو آزمائش مصیبت میں صبر کرو ، اللہ تعالیٰ کے عذاب سے بےخوف مت رہو اپنے رشتہ داروں سے قطع تعلقی مت کرو اور ان کے ساتھ صلہ رحمی کرو اللہ تعالیٰ کی مخلوق میں کسی پر لعنت مت بھیجو (معلوم ہوا یزید پر لعنت کرنا جائز نہیں) تسبیح تکبر اور تہلیل زیادہ سے زیادہ کرو جمعہ اور عیدین کے اجتماعات میں حاضر رہو ، جان لو جو مصیبت تمہیں پہنچتی ہے وہ پہنچ کر رہے گی ایسا نہیں ہوگا کہ کوئی مصیبت جو تمہیں پہنچتی ہے وہ چوک جائے اور مصیبت تمہیں نہیں پہنچی وہ کبھی نہیں پہنچے گی اور ہر حال میں قرآن کو پر ھو کسی حال میں بھی قرآن کو مت چھوڑو۔ (رواہ الحافظ ابو القاسم بن عبدالرحمن بن محمد بن اسحاق بن مندہ والحافظ ابو الحسن علی بن ابی القاسم بن بابویہ الرازی فی الاربعین ابن عساکر والرافعی عن سلمان) حضرت سلمان فارسی (رض) کہتے ہیں میں نے نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے چالیس احادیث حفظ کرنے کے متعلق پوچھا اس پر آپ نے یہ طویل حدیث ذکر فرمائی میں نے پوچھا جو انھیں یاد کرے اسے کیا ثواب ملے گا ؟ آپ نے فرمایا اللہ تعالیٰ قیامت کے دن انبیاء اور علماء کے ساتھ اس کا حشرش کرے گا ۔
29467- "مسند سلمان الفارسي رضي الله عنه" "أن تؤمن بالله واليوم الآخر والملائكة والكتاب والنبيين والبعث بعد الموت والقدر خيره وشره من الله، وأن تشهد أن لا إله إلا الله وأن محمدا رسول الله، وتقيم الصلاة بوضوء سابغ لوقتها، وتؤتي الزكاة، وتصوم رمضان، وتحج البيت إن كان لك مال، وتصلي اثنتي عشرة ركعة في كل يوم وليلة، والوتر لا تتركه في كل ليلة، ولا تشرك بالله شيئا، ولا تعق والديك، ولا تأكل مال اليتيم ظلما ولا تشرب الخمر، ولا تزن، ولا تحلف بالله كاذبا، ولا تشهد شهادة زور ولا تعمل بالهوى ولا تغتب أخاك، ولا تقذف المحصنة، ولا تغل أخاك المسلم، ولا تلعب، ولا تله مع اللاهين، ولا تقل للقصير يا قصير تريد بذلك عيبه، ولا تسخر بأحد من الناس، ولا تمش بالنميمة بين الإخوان، واشكر الله على نعمته، وتصبر عند البلاء والمصيبة، ولا تأمن من عقاب الله، ولا تقطع أقراباءم وصلهم، ولا تلعن أحدا من خلق الله، وأكثر من التسبيح والتكبير والتهليل، ولا تدع حضور الجمعة والعيدين، واعلم أن ما أصابك لم يكن ليخطئك وما أخطأك لم يكن ليصيبك، ولا تدع قراءة القرآن على كل حال". الحافظ أبو القاسم بن عبد الرحمن بن محمد بن إسحاق بن منده والحافظ أبو الحسن علي بن أبي القاسم بن بابويه الرازي في الأربعين وابن عساكر والرافعي - عن سلمان قال سألت رسول الله صلى الله عليه وسلم عن الأربعين حديثا التي قال: "من حفظها من أمتي دخل الجنة" قلت: وما هي يا رسول الله؟ قال - فذكره، وفي آخره: قلت: يا رسول الله ما ثواب من حفظ هذه الأربعين؟ قال حشره الله تعالى مع الأنبياء والعلماء يوم القيامة".
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৯৪৬৮
علم کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب ۔۔۔ علم اور علماء کے آداب کے بیان میں : فصل ۔۔۔ روایت حدیث کے بیان میں :
29468 ۔۔۔ ” ایضا “ ابن عساکر ابی الحسن حنائی ابو الحسن علی بن محمد بن ابراہیم بجلی بلوطی حاتم بن مہدی بلوطی بن حسین اسحاق ابی علی بن حسین ، محمد بن ابراہیم شامی ، محمد بن یوسف فریابی ، سفیان ثوری لیث مجاہد کی سند سے حضرت سلمان (رض) کی روایت ہے کہ میں نے نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے عرض کی : یا رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) آپ نے چالیس احادیث کا تذکرہ کیا تھا اس کا کیا ثواب ہے ؟ فرمایا : میری امت میں سے جس شخص نے چالیس احادیث حفظ کیا وہ جنت میں داخل ہوگا اور اللہ تعالیٰ انبیاء اور علماء کے ساتھ اس کا حشر کرے گا ۔
29468- "أيضا" ابن عساكر قرأت بخط أبي الحسن الحنائي أنبأنا أبو الحسن علي بن محمد بن إبراهيم البجلي البلوطي حدثنا حاتم بن مهدي البلوطي حدثنا علي بن الحسين بن إسحاق حدثنا أبي حدثنا محمد بن إبراهيم الشامي عن محمد بن يوسف الفريابي عن سفيان الثوري عن ليث عن مجاهد عن سلمان قال: سألت رسول الله صلى الله عليه وسلم فقلت: يا رسول الله الأربعين حديثا التي ذكرت فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم: من حفظها على أمتي دخل الجنة وحشره الله مع الأنبياء والعلماء".
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৯৪৬৯
علم کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب ۔۔۔ علم اور علماء کے آداب کے بیان میں : فصل ۔۔۔ روایت حدیث کے بیان میں :
29469 ۔۔۔ ” مسند سلمہ بن الاکوع “ یعقوب بن عبداللہ بن سلیمان بن اکیمہ ہیثی عن ابیہ عن جدہ کی سند سے روایت ہے کہ ہم نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی خدمت میں حاضر ہوئے میں نے عرض کی : یا رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ہمارے ماں باپ آپ پر فدا ہوں ہم آپ سے حدیثیں سنتے ہیں اور پھر ہو بہو اسی طرح آگے بیان کرنے کی قدرت نہیں رکھتے اس پر نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : جب تم حرام کو حلال اور حلال کو حرام نہ قرار دو اور معنی درست ہو تو اس میں کوئی حرج نہیں ۔ (رواہ ابن عساکر)
29469- "من مسند سلمة بن الأكوع" عن يعقوب بن عبد الله بن سليمان بن أكيمة الليثي عن أبيه عن جده قال: أتينا رسول الله صلى الله عليه وسلم فقلت بأبينا أنت وأمنا يا رسول الله إنا نسمع منك الحديث ولا نقدر على تأديته كما سمعناه منك فقال النبي صلى الله عليه وسلم: إذا لم تحلوا حراما ولا تحرموا حلال وأصبتم المعنى فلا بأس". "كر".
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৯৪৭০
علم کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب ۔۔۔ علم اور علماء کے آداب کے بیان میں : فصل ۔۔۔ روایت حدیث کے بیان میں :
29470 ۔۔۔ صالح بن کیسان کی روایت ہے کہ ایک مرتبہ میں اور زہری اکٹھے ہوگئے اور ہم طلب علم کے لیے نکلے تھے زہری نے کہا : آؤ تاکہ ہم سنن کو لکھ لیں چنانچہ ہم نے نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے مروی احادیث لکھیں پھر کہا آؤ ہم صحابہ کرام رضوان اللہ تعالیٰ عنہم اجمعین کے اقوال و افعال کو لکھیں کیونکہ اقوال صحابہ کرام رضوان اللہ تعالیٰ عنہم اجمعین اور افعال بھی سنت ہیں میں نے کہا : میں اسے سنت نہیں سمجھتا لہٰذا میں نہیں لکھوں گا زہری نے کہا : بلکہ یہ بھی سنت ہے تاہم زہری نے آثار صحابہ کرام رضوان اللہ تعالیٰ عنہم اجمعین لکھ لیے اور میں نے نہ لکھے وہ تو کامیاب رہا جبکہ مجھ سے علم کا بڑا حصہ ضائع ہوا۔ (رواہ یعقوب بن سفیان البیہقی فی المدخل وابن عساکر)
29470- عن صالح بن كيسان قال: اجتمعت أنا والزهري ونحن نطلب العلم فقال لي: تعال حتى نكتب السنن فكتبنا ما جاء عن النبي صلى الله عليه وسلم ثم قال: تعال حتى نكتب كل ماجاء عن الصحابة فإنه سنة، وقلت أنا: ليس بسنة فلا نكتبه فقال: بل هو سنة، فكتب ولم أكتب فأنجح وضيعت. يعقوب بن سفيان، "ق" في المدخل، "كر".
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৯৪৭১
علم کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب ۔۔۔ علم اور علماء کے آداب کے بیان میں : فصل ۔۔۔ روایت حدیث کے بیان میں :
29471 ۔۔۔ عن انس (رض) روایت کی ہے کہ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اللہ تعالیٰ اس بندے پر رحم فرمائے جو میری بات سنے اسے یاد رکھے پھر دوسروں تک پہنچائے جنہوں نے اسے نہ سنا ہو ۔ بہت سارے حاملین فقہ اپنے سے بڑے فقیہ تک پہنچاتے ہیں۔ (رواہ ابن النجار وابن عساکر)
29471- عن أنس قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " رحم الله من سمع مقالتي فوعاها ثم أداها إلى من لم يسمعها فرب حامل فقه إلى من هو أفقه منه". ابن النجار، "كر".
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৯৪৭২
علم کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب ۔۔۔ علم اور علماء کے آداب کے بیان میں : فصل ۔۔۔ روایت حدیث کے بیان میں :
29472 ۔۔۔ سائب بن یزید کی روایت ہے کہ میں نے سیدنا حضرت عمر بن خطاب (رض) کو فرماتے سنا ہے آپ حضرت ابوہریرہ (رض) سے کہہ رہے تھے : تم یا تو رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے مروی حدیثوں کو چھوڑ دو یا پھر میں تمہیں دوس کے علاقے میں پہنچا دوں گا اسی طرح کعب (رض) سے کہا : تم حدیثیں بیان کرنا چھوڑ دو یا میں تمہیں بندروں کی زمین تک پہنچا دوں گا ۔ (رواہ ابن عساکر)
29472- عن السائب بن يزيد قال: سمعت عمر بن الخطاب يقول لأبي هريرة: لتتركن الحديث عن رسول الله صلى الله عليه وسلم أو لألحقنك بأرض دوس وقال لكعب: لتتركن الحديث أو لألحقنك بأرض القردة. "كر".
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৯৪৭৩
علم کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب ۔۔۔ علم اور علماء کے آداب کے بیان میں : فصل ۔۔۔ روایت حدیث کے بیان میں :
29473 ۔۔۔ ابن ابی سفیان کی روایت ہے کہ انھوں نے خطاب کیا اور کہا : اے لوگو ! رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے مروی حدیثیں کم بیان کرو اگر تم روایت حدیث کرنا بھی چاہتے ہو ، تو وہی روایت کرو جو سیدنا حضرت عمر بن خطاب (رض) کے دور میں روایت ہوتی تھیں چنانچہ عمر (رض) لوگوں کو اللہ تبارک وتعالیٰ کا خوف دلاتے تھے ۔ (رواہ ابن عساکر)
29473- عن ابن أبي سفيان أنه خطب فقال: يا ناس أقلوا الرواية عن رسول الله صلى الله عليه وسلم وإن كنتم تتحدثون فتحدثوا بما كان يتحدث به في عهد عمر كان يخيف الناس في الله. "كر".
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৯৪৭৪
علم کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب ۔۔۔ علم اور علماء کے آداب کے بیان میں : فصل ۔۔۔ روایت حدیث کے بیان میں :
29474 ۔۔۔ زہری عروہ سے روایت نقل کرتے ہیں کہ سیدنا حضرت عمر بن خطاب (رض) نے سنن لکھنے کا ارادہ کیا پھر صحابہ کرام رضوان اللہ تعالیٰ عنہم اجمعین سے فتوی لیا صحابہ کرام رضوان اللہ تعالیٰ عنہم اجمعین نے مشورہ دیا کہ آپ لکھیں تاہم عمر (رض) اسی شش وپنج میں پڑے اور استخارہ کرتے رہے ، چنانچہ ایک ماہ بعد ایک دن صبح کو اٹھے اللہ تعالیٰ نے ان کے دل میں پختہ بات ڈال دی اور فرمایا : میں نے سنن کو لکھنا چاہا مجھے ایک قوم یاد آئی جو تم سے پہلے ہوئی ہے انھوں نے ایک کتاب لکھی پھر اسی کتاب پر جھکے رہ گئے اور انھوں نے کتاب اللہ کو بالکل چھوڑ دیا بخدا میں کتاب اللہ کے ساتھ کسی چیز کو خلط نہیں کروں گا ۔ (رواہ ابن عبدالبر فی العلم)
29474- عن الزهري عن عروة أن عمر بن الخطاب أراد أن يكتب السنن فاستفتى أصحاب رسول الله صلى الله عليه وسلم في ذلك فأشاروا عليه أن يكتبها فطفق عمر رضي الله عنه يستخير الله فيها شهرا، ثم أصبح يوما وقد عزم الله له فقال: إني كنت أريد أن أكتب السنن، وإني ذكرت قوما كانوا قبلكم كتبوا كتابا فأكبوا عليها وتركوا كتاب الله، وإني والله لا أشوب كتاب الله بشيء أبدا. ابن عبد البر في العلم.
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৯৪৭৫
علم کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب ۔۔۔ علم اور علماء کے آداب کے بیان میں : فصل ۔۔۔ روایت حدیث کے بیان میں :
29475 ۔۔۔ ابن وہب روایت کی ہے کہ میں نے مالک کو حدیث سناتے سنا ہے کہ سیدنا حضرت عمر بن خطاب (رض) نے احادیث کو لکھنا چاہا پھر فرمایا : کتاب اللہ کے ساتھ اور کوئی کتاب نہیں ہوسکتی ۔ (ابن عبدالبر)
29475- عن ابن وهب قال: سمعت مالكا يحدث أن عمر بن الخطاب أراد أن يكتب هذه الأحاديث أو كتبها ثم قال: لا كتاب مع كتاب الله. ابن عبد البر.
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৯৪৭৬
علم کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب ۔۔۔ علم اور علماء کے آداب کے بیان میں : فصل ۔۔۔ روایت حدیث کے بیان میں :
29476 ۔۔۔ یحییٰ بن جعدہ روایت کی ہے کہ سیدنا حضرت عمر بن خطاب (رض) نے ارادہ کیا کہ سنت لکھیں پھر ان کے لیے یہ رائے ظاہر ہوئی کہ نہ لکھیں پھر مختلف شہروں میں فرمان لکھ بھیجا کہ جس کے پاس اس قسم کی کوئی چیز لکھی ہو وہ اسے مٹا دے ۔ (رواہ ابو خیثمۃ وابن عبدالبر معافی العلم)
29476- عن يحيى بن جعدة قال: أراد عمر رضي الله عنه أن يكتب السنة ثم بدا له أن لا يكتبها، ثم كتب في الأمصار: من كان عنده شيء من ذلك فليمحه. أبو خيثمة وابن عبد البر معا في العلم.
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৯৪৭৭
علم کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب ۔۔۔ علم اور علماء کے آداب کے بیان میں : فصل ۔۔۔ روایت حدیث کے بیان میں :
29477 ۔۔۔ حضرت قیس بن عبادہ (رض) کی روایت ہے کہ میں نے سیدنا حضرت عمر بن خطاب (رض) کو فرماتے سنا ہے کہ جس شخص نے کوئی حدیث سنی پھر اسی طرح دوسروں تک پہنچائی جس طرح سنی تھی وہ سلامتی میں رہا ۔ (رواہ ابن عبدالبر)
29477- عن قيس بن عبادة قال: سمعت عمر بن الخطاب رضي الله عنه يقول: من سمع حديثا فأداه كما سمع فقد سلم. ابن عبد البر.
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৯৪৭৮
علم کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب ۔۔۔ علم اور علماء کے آداب کے بیان میں : فصل ۔۔۔ روایت حدیث کے بیان میں :
29478 ۔۔۔ حضرت عمر (رض) کی روایت ہے کہ سنت وہی ہے جسے اللہ تعالیٰ اور اس کے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے جاری کی ہو امت کے لیے رائے کو سنت مت بناؤ ۔ (رواہ ابن عبدالبر)
29478- عن عمر رضي الله عنه قال: السنة ما سنه الله ورسوله صلى الله عليه وسلم لا تجعلوا خطأ الرأي سنة للأمة. ابن عبد البر.
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৯৪৭৯
علم کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب ۔۔۔ علم اور علماء کے آداب کے بیان میں : فصل ۔۔۔ روایت حدیث کے بیان میں :
29479 ۔۔۔ محمد بن اسحاق روایت کی ہے کہ مجھے صالح بن ابراہیم بن عبدالرحمن بن عوف (رض) نے اپنے والد سے مروی روایت سنائی ہے کہ انھوں نے کہا : بخدا اس وقت تک حضرت عمر (رض) نے وفات نہیں پائی جب تک کہ مختلف علاقوں سے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے صحابہ کرام رضوان اللہ تعالیٰ عنہم اجمعین کو اپنے پاس جمع نہ کرلیا وہ یہ ہیں عبداللہ بن حذافہ ابو درداء ابو ذر اور عقبہ بن عامر (رض) نے فرمایا : یہ کیسی احادیث ہیں جو تم رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی طرف منسوب کرکے پھیلا رہے ہو ؟ صحابہ کرام رضوان اللہ تعالیٰ عنہم اجمعین نے کہا : کیا آپ ہمیں اس سے روکنا چاہتے ہیں ؟ فرمایا : نہیں میرے پاس ٹھہرے رہو ، بخدا ، جب تک میں زندہ رہوں میرے پاس سے کہیں نہ جاؤ ہم خوب جانتے ہیں ہم ہی لیتے ہیں اور ہم ہی رد کرتے ہیں تمہارے اوپر چنانچہ یہ حضرات یہیں رہے ، حتی کہ سیدنا حضرت عمر بن خطاب (رض) کی وفات ہوگئی ۔ (رواہ ابن عساکر)
29479- عن محمد بن إسحاق قال: أخبرني صالح بن إبراهيم بن عبد الرحمن بن عوف عن أبيه قال: والله ما مات عمر بن الخطاب حتى بعث إلى أصحاب رسول الله صلى الله عليه وسلم فجمعهم من الآفاق عبد الله ابن حذافة وأبا الدرداء وأبا ذر وعقبة بن عامر فقال: ما هذه الأحاديث التي قد أفشيتم عن رسول الله صلى الله عليه وسلم في الآفاق؟ قالوا: أتنهانا؟ قال: لا أقيموا عندي لا والله لا تفارقوني ما عشت فنحن أعلم نأخذ ونرد عليكم فما فارقوه حتى مات. "كر".
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৯৪৮০
علم کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب ۔۔۔ علم اور علماء کے آداب کے بیان میں : فصل ۔۔۔ روایت حدیث کے بیان میں :
29480 ۔۔۔ زہری کی روایت ہے کہ سیدنا حضرت عمر بن خطاب (رض) نے احادیث کو لکھنا چاہا، چنانچہ ایک ماہ تک اللہ تعالیٰ سے استخارہ کرتے رہے پھر ایک دن صبح کو اٹھے ان کی رائے پختہ ہوگئی اور فرمایا : مجھے ایک قوم یاد آگئی جس نے ایک کتاب لکھی اسے کے سر ہو لیے اور اللہ تعالیٰ کی کتاب کو چھوڑ دیا ۔ (رواہ ابن سعد)
29480- عن الزهري قال: أراد عمر بن الخطاب أن يكتب السنن فاستخار الله شهرا ثم أصبح فقد عزم له فقال: ذكرت قوما كتبوا كتابا فأقبلوا عليه وتركوا كتاب الله. ابن سعد.
তাহকীক: