কানযুল উম্মাল (উর্দু)

كنز العمال في سنن الأقوال و الأفعال

علم کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ

মোট হাদীস ৯০৬ টি

হাদীস নং: ২৯৩৬১
علم کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حرف عین :۔۔۔ کتاب العلم ازقسم افعال باب :۔۔۔ علم کی فضیلت اور اس کی ترغیب کے بیان میں :
29361 ۔۔۔ سیدنا حضرت علی المرتضی (رض) کی روایت ہے کہ ایک شخص نے آکر عرض کی : نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کون سی چیز مجھ سے جہالت کو دور کرے گی ؟ فرمایا : علم عرض کی کونسی چیز علم کی حجت کو مجھ سے دور کرے گی : فرمایا : فرمایا : عمل ۔ (رواہ الخطیب فی الجامع وفیہ عبداللہ بن خراش ضعیف)
29361- عن علي قال: قال رجل: " يا رسول الله ما ينفي عني حجة الجهل؟ قال: العلم قال: فما ينفي عني حجة العلم؟ قال: العمل". "خط" في الجامع، وفيه عبد الله بن خراش ضعيف.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৯৩৬২
علم کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حرف عین :۔۔۔ کتاب العلم ازقسم افعال باب :۔۔۔ علم کی فضیلت اور اس کی ترغیب کے بیان میں :
29362 ۔۔۔ حضرت علی (رض) نے فرمایا : اے طالب علم ! علم کے بیشمار فضائل ہیں چنانچہ تواضع سرمایہ علم ہے اس کی آنکھ حسد سے بیزار ہونا ہے ، اس کا کان فہم ہے ، اس کی زبان صدق ہے ، تحقیق اس کی حفاظت ہے حسن نیت اس کا دل ہے اشیاء اور امور واجبہ کی معرفت اس کی عقل ہے رحمت اس کا ہاتھ ہے علماء کی زیارت اس کی ٹالگ ہے اس کا قصد سلامتی ہے اس کی حکمت تقوی ہے نجات اس کی جائے قرار ہے عافیت اس کا قائد ہے وقار اس کی سواری ہے ، نرم گوئی اس کا اسلحہ ہے رضاء اس کی تلوار ہے خاطر ومدارات اس کی کمان ہے علماء کے گرد رہنا اس کا لشکر ہے ادب اس کا مال ہے گناہوں سے اجتناب اس کا جمع شدہ خزانہ ہے بھلائی اس کا توشہ ہے موادعت اس کا ٹھکانا ہے سیرت اس کی دلیل ہے اور اچھے لوگوں کی صحبت اس کا رفیق سفر ہے۔ (رواہ الخطیب فی الجامع)
29362- عن علي قال: يا طالب العلم إن العلم ذو فضائل كثيرة، فرأسه التواضع، وعينه البراءة من الحسد، وأذنه الفهم، ولسانه الصدق وحفظه الفحص وقلبه حسن النية، وعقله معرفة الأشياء والأمور الواجبة، ويده الرحمة، ورجله زيارة العلماء، وهمته السلامة، وحكمته الورع، ومستقره النجاة، وقائده العافية ومركبه الوقار وسلاحه لين الكلمة، وسيفه الرضاء وقوسه المداراة وجيشه مجاورة العلماء وماله الأدب، وذخيرته اجتناب الذنوب وزاده المعروف ومأواه الموادعة ودليله الهدى ورفيقه صحبة الأخيار. "خط" في الجامع.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৯৩৬৩
علم کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حرف عین :۔۔۔ کتاب العلم ازقسم افعال باب :۔۔۔ علم کی فضیلت اور اس کی ترغیب کے بیان میں :
29363 ۔۔۔ حضرت علی (رض) نے فرمایا : عالم کے تمہارے اوپر بہت سارے حقوق ہیں منجملہ ان میں سے یہ ہیں کہ تم لوگوں کو عمومی سلام کرو اور عالم کو عمومی سلام کے علاوہ خصوصی سلام کرو عالم کے سامنے بیٹھو ، اس کے پاس بیٹھ کر ہاتھ سے اشارے مت کرو آنکھوں سے اشارے نہ کرو عالم کے سامنے یوں ہرگز مت کہو کہ فلاں نے یہ قول کیا ہے جو فلاں کے خلاف ہے اس کے پاس بیٹھ کر کسی کی غیبت مت کرو ، اس کی مجلس میں کسی سے سر گوشی مت کرو اس کے کپڑے مت پکڑو جب وہ اکتاتا ہو اس وقت اس کے پاس مت جاؤ اس کی طویل صحبت سے پہلو تہی مت کرو چونکہ وہ کھجور کے درخت کی مانند ہے تو اس کی انتظار میں ہے کہ کب تجھ پر گرے گی ، مومن عالم کا اجر وثواب روزہ دار قاری قرآن غازی فی سبیل اللہ سے کہیں زیادہ ہے جب عالم مرجاتا ہے اسلام میں دراڑ پڑجاتی ہے جسے تا قیامت پر نہیں کیا جاسکتا ۔ (رواہ الخطیب فیہ)
29363- عن علي قال: من حق العالم عليك أن تسلم على القوم عامة وتخصه دونهم بالتحية وأن تجلس أمامه، ولا تشيرن عنده بيدك، ولا تغمزن بعينيك ولا تقولن قال فلان خلافا لقوله، ولا تغتابن عنده أحدا ولا تسار في مجلسه ولا تأخذ بثوبه ولا تلج عليه إذا مل، ولا تعرض من طول صحبته فإنما هي بمنزلة النخلة تنتظر متى يسقط عليك منها شيء فإن المؤمن العالم لأعظم أجرا من الصائم القائم الغازي في سبيل الله، فإذا مات العالم انثلمت في الإسلام ثلمة لا يسدها شيء إلى يوم القيامة. "خط" فيه.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৯৩৬৪
علم کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حرف عین :۔۔۔ کتاب العلم ازقسم افعال باب :۔۔۔ علم کی فضیلت اور اس کی ترغیب کے بیان میں :
29364 ۔۔۔ سیدنا حضرت علی المرتضی (رض) نے فرمایا : چاپلوسی (چمچہ بازی) اور حسد جیسی عادات مومن کی شان سے کمتر ہیں البتہ یہ چیزیں طالب علم کے لیے بہت موزوں ہیں۔ (رواہ الخطیب فیہ وفیہ محمد بن الاشعب الکوفی متھم) ۔ کلام : ۔۔۔ حدیث ضعیف ہے دیکھئے تذکرۃ الموضوعات 23 و ترتیب الموضوعات 115 ۔
29364- عن علي قال: ليس من أخلاق المؤمن التملق ولا الحسد إلا في طلب العلم. "خط" فيه؛ وفيه محمد بن الأشعث الكوفي متهم.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৯৩৬৫
علم کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حرف عین :۔۔۔ کتاب العلم ازقسم افعال باب :۔۔۔ علم کی فضیلت اور اس کی ترغیب کے بیان میں :
29365 ۔۔۔ سیدنا حضرت علی المرتضی (رض) نے فرمایا : علم حاصل کرو یہی تمہاری پہچان ہے علم پر عمل کرو تاکہ اہل علم بن جاؤ چونکہ عنقریب تمہارے بعد ایک زمانہ آئے گا جس میں نوے فیصدی حق کا انکار کیا جائے گا اس زمانے میں وہی شخص نجات پائے گا جس کا سفر قطع ہوجائے اور اس کی سواری مرجائے وہ ائمہ ہدی ہوں گے اور علم کے چمکتے ہوئے چراغ ہوں گے اور وہ فواحش کے پھیلانے والے نہیں ہوں گے ۔ (رواہ احمد بن حنبل فی الزھد وابو عبید والدینوری فی الغریب وابن عساکر)
29365- عن علي قال: تعلموا العلم تعرفوا به، واعملوا به تكونوا من أهله فإنه سيأتي من بعدكم زمان ينكر فيه الحق تسعة أعشاره، وإنه لا ينجو فيه إلا كل نومة منبت إنما أولئك أئمة الهدى ومصابيح العلم ليسوا بالعجل المذاييع البذر. "حم" في الزهد وأبو عبيد والدينوري في الغريب، "كر".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৯৩৬৬
علم کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حرف عین :۔۔۔ کتاب العلم ازقسم افعال باب :۔۔۔ علم کی فضیلت اور اس کی ترغیب کے بیان میں :
29366 ۔۔۔ حضرت جابر (رض) روایت کی ہے کہ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا عالم اور عابد کو اٹھایا جائے گا عابد سے کہا جائے گا : جنت میں داخل ہوجا جبکہ عالم سے کہا جائے گا : یہیں ٹھہرو اور لوگوں کی سفارش کرو جیسے تم نے ان کی اچھی طرح سے تربیت کی ۔ (رواہ الدیلمی) ۔ کلام : ۔۔۔ حدیث ضعیف ہے دیکھئے الجامع المصنف 172 ۔
29366- عن جابر قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " يبعث العالم والعابد فيقال للعابد: ادخل الجنة ويقال للعالم: اثبت تشفع للناس كما أحسنت أدبهم". الديلمي.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৯৩৬৭
علم کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حرف عین :۔۔۔ کتاب العلم ازقسم افعال باب :۔۔۔ علم کی فضیلت اور اس کی ترغیب کے بیان میں :
29367 ۔۔۔ حضرت حذیفہ (رض) روایت کی ہے کہ مومن کو علم سے اتنی بات ہی کافی ہے کہ وہ اللہ تعالیٰ سے ڈرتا ہو اور مومن کو اتنا جھوٹ ہی کافی ہے کہ وہ اللہ تعالیٰ کے حضور استغفار اور توبہ کرے اور پھر گناہ کرنا شروع کر دے ۔ (رواہ ابن عساکر)
29367- عن حذيفة قال: بحسب المؤمن من العلم أن يخشى الله عز وجل وبحسب المؤمن من الكذب أن يقول: أستغفر الله وأتوب إليه ثم يعود. "كر".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৯৩৬৮
علم کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حرف عین :۔۔۔ کتاب العلم ازقسم افعال باب :۔۔۔ علم کی فضیلت اور اس کی ترغیب کے بیان میں :
29368 ۔۔۔ حضرت حذیفہ (رض) نے فرمایا : خشیت خداوندی علم کے لیے کافی ہے جھگڑا کھڑا کرنے کے لیے اتنی بات ہی کافی ہے کہ عالم کی نیکیاں ذکر کی جائیں اور اس کی برائیاں بھلا دی جائیں گناہ کے لیے اتنی بات ہی کافی ہے کہ توبہ کرنے کے بعد پھر گناہ میں پڑجائے ۔ (رواہ ابن عساکر)
29368- عن حذيفة قال: كفى من العلم الخشية، وكفى من الجدال أن يذكر العالم حسناته وينسى سيئاته، وكفى من الكذب أن يتوب من الذنب ثم يعود فيه. "كر".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৯৩৬৯
علم کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حرف عین :۔۔۔ کتاب العلم ازقسم افعال باب :۔۔۔ علم کی فضیلت اور اس کی ترغیب کے بیان میں :
29369 ۔۔۔ حسن بن علی (رض) سے مروی ہے کہ انھوں نے اپنے بیٹوں اور بھتیجوں سے فرمایا تم ابھی چھوٹے ہو عقریب تم بڑے ہو جاؤگے لہٰذا علم حاصل کرو جو شخص ادائے علم اور حفظ علم نہ کرسکتا ہو وہ علم لکھ کر اپنے گھر میں چھوڑے دے ۔ (رواہ البیہقی فی المدخل وابن عساکر)
29369- عن الحسن بن علي أنه قال لبنيه وبني أخيه: إنكم صغار قوم يوشك أن تكونوا كبار آخرين، فتعلموا العلم فمن لم يحسن منكم أن يؤديه أو يحفظه فليكتبه وليضعه في بيته. "ق" في المدخل، "كر".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৯৩৭০
علم کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حرف عین :۔۔۔ کتاب العلم ازقسم افعال باب :۔۔۔ علم کی فضیلت اور اس کی ترغیب کے بیان میں :
29370 ۔۔۔ عثمان بن عبدالرحمن قریشی مکحول ابو امامہ یا واثلہ (رض) سے روایت ہے کہ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : قیامت کے دن اللہ تعالیٰ علماء کو جمع کرے گا اور فرمائے گا اگر مجھے تمہیں عذاب دینا ہوتا تو تمہارے دلوں میں حکمت ودیعت نہ کرتا پھر اللہ تعالیٰ انھیں جنت میں داخل کردے گا ۔ (رواہ ابن عساکر ابن عدی اور دہ ابن الجوزی فی الموضوعات قال ابن عدی ھذا منکر لم یتابع عثمان علیہ الثقات)
29370- عن عثمان بن عبد الرحمن القرشي عن مكحول عن أبي أمامة أو واثلة قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " إذا كان يوم القيامة يجمع الله العلماء فيقول: إني لم أستودع قلوبكم الحكمة وأنا أريد أن أعذبكم ثم يدخلهم الجنة". "كر، عد"؛ وأورده ابن الجوزي في الموضوعات. قال "عد": هذا منكر لم يتابع عثمان عليه الثقات.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৯৩৭১
علم کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حرف عین :۔۔۔ کتاب العلم ازقسم افعال باب :۔۔۔ علم کی فضیلت اور اس کی ترغیب کے بیان میں :
29371 ۔۔۔ حضرت ابو امامہ (رض) کی روایت ہے کہ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا تمہیں یہ علم حاصل کرنا چاہیے اس سے پہلے کہ علم اٹھالیا جائے پھر آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ہاتھ کی درمیان اور شہادت کی انگلیاں جمع کرکے فرمایا : عالم اور متعلم اجر وثواب میں اسی طرح شریک ہیں جس طرح یہ دو انگلیاں ان کے علاوہ بقیہ لوگوں میں کوئی بھلائی نہیں ہے۔ (رواہ الحاکم وابن النجار)
29371- عن أبي أمامة قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: عليكم بهذا العلم قبل أن يقبض وقيل أن يرفع، ثم جمع بين أصبعيه الوسطى والتي تلي الإبهام ثم قال؛ فإن العالم والمتعلم كهاته من هاتين شريكان في الأجر - وفي لفظ: في الخير - ولا خير في سائر الناس بعده". "ك" وابن النجار.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৯৩৭২
علم کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حرف عین :۔۔۔ کتاب العلم ازقسم افعال باب :۔۔۔ علم کی فضیلت اور اس کی ترغیب کے بیان میں :
29372 ۔۔۔ حضرت ابو ورداء (رض) روایت کی ہے کہ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے مجھے فرمایا اے عویمر اے ابودرداء ! اس وقت تمہارا کیا حال ہوگا جب قیامت کے دن تم سے کہا جائے گا کہ کیا تم نے علم حاصل کیا یا جاہل رہے اگر تم نے کہا کہ میں نے علم حاصل کیا ہے تب کہا جائے گا : تم نے کتنا علم کیا ؟ اگر تم نے کہا : میں دنیا میں جاہل رہا تم سے کہا جائے گا : تمہارے پاس جاہل رہنے کا کیا عذر ہے۔ (رواہ ابن عساکر)
29372- عن أبي الدرداء قال: قال لي رسول الله صلى الله عليه وسلم: يا عويمر يا أبا الدرداء كيف بك إذا قيل لك يوم القيامة؛ علمت أم جهلت؟ فإن قلت علمت قيل لك: فماذا عملت فيما تعلمت، وإن قلت جهلت قيل لك: فماذا عذرك فيما جهلت ألا تعلمت". "كر".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৯৩৭৩
علم کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حرف عین :۔۔۔ کتاب العلم ازقسم افعال باب :۔۔۔ علم کی فضیلت اور اس کی ترغیب کے بیان میں :
29373 ۔۔۔ ” مسند ابی ذر (رض) “ اے ابوذر ! تم حصول علم کے لیے نکلو اور کتاب اللہ کی ایک آیت سیکھو یہ تمہارے لیے سو رکعت نوافل سے بہتر ہے اور یہ کہ تم علم کا ایک باب سیکھو خواہ اس پر عمل کیا جاتا ہو یا نہ کیا جاتا ہو تمہارے لیے ایک ہزار رکعت سے بہتر ہے۔ (رواہ ابن ماجہ والحاکم فی تاریخہ عنہ) ۔ کلام : ۔۔۔ حدیث ضعیف ہے دیکھئے ضعیف ابن ماجہ 40 ۔
29373- "مسند أبي ذر رضي الله عنه" " يا أبا ذر لأن تغدو تعلم آية من كتاب الله خير لك من أن تصلي مائة ركعة وأن أن تغدو فتعلم بابا من العلم عمل به أو لم يعمل خير من أن تصلي ألف ركعة تطوعا". "هـ، ك" في تأريخه - عنه
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৯৩৭৪
علم کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حرف عین :۔۔۔ کتاب العلم ازقسم افعال باب :۔۔۔ علم کی فضیلت اور اس کی ترغیب کے بیان میں :
29374 ۔۔۔ زر کی روایت ہے کہ میں حضرت صفوان بن عسال مرادی (رض) کے پاس آیا انھوں نے کہا : کیوں آئے ہو ؟ میں نے عرض کیا : علم کی غرض سے آیا ہوں فرمایا فرشتے طالب علم کے پاؤں تلے پر بچھاتے ہیں۔ چونکہ وہ اس کی طالبعلمی سے راضی ہوتے ہیں ، جب ہم سفر میں ہوتے نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ہمیں حکم دیتے کہ ہم تین دن اور تین راتیں موزے نہ اتاریں الا یہ کہ جنابت ہوجائے تو اتار دیں اور بول وبراز اور نیند کی صورت میں نہ اتاریں ۔ (رواہ عبدالزراق و سعید بن المنصور وابن ابی شیبۃ)
29374-عن زر قال: أتيت صفوان بن عسال المرادي فقال: ما جاء بك؟ قلت ابتغاء العلم، قال: فإن الملائكة تضع أجنحتها لطالب العلم رضى ما يفعل قال: وكان رسول الله صلى الله عليه وسلم إذا كنا في سفر أمرنا أن لا ننزع أخفافنا ثلاثة أيام ولياليهن إلا من جنابة، ولكن من غائط وبول ونوم. "عب، ص، ش".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৯৩৭৫
علم کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حرف عین :۔۔۔ کتاب العلم ازقسم افعال باب :۔۔۔ علم کی فضیلت اور اس کی ترغیب کے بیان میں :
29375 ۔۔۔ ابو قرصافہ کی روایت ہے کہ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : اللہ تعالیٰ اس شخص کو تروتازہ رکھے جو میری بات سنے اسے یاد رکھے بہت سارے حاملین علم اپنے سے بڑے عالم کو علم پہنچاتے ہیں تین چیزوں پر دل خیانت نہیں کرتا ، اللہ تعالیٰ کے لیے خالص عمل ، حکمرانوں کی خیرخواہی اور جماعت کے ساتھ لازم رہنا ۔ (رواہ الخطیب)
29375- عن أبي قرصافة قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " نضر الله امرأ سمع مقالتي فوعاها فحفظها فرب حامل علم إلى من هو أعلم منه، ثلاث لا يغل عليهن القلب: إخلاص العمل لله، ومناصحة الولاة، ولزوم الجماعة". "خط".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৯৩৭৬
علم کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حرف عین :۔۔۔ کتاب العلم ازقسم افعال باب :۔۔۔ علم کی فضیلت اور اس کی ترغیب کے بیان میں :
29376 ۔۔۔ حضرت ابوہریر (رض) روایت کی ہے کہ اللہ تعالیٰ علم کو نہیں اٹھائے گا البتہ علماء کو موت دے گا پھر جہلا علم نہیں حاصل کریں گے ۔ (رواہ ابن عساکر)
29376- عن أبي هريرة قال: إن الله لا يرفع العلم إنما يهلك العلماء ولا يتعلم الجهال. "كر".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৯৩৭৭
علم کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حرف عین :۔۔۔ کتاب العلم ازقسم افعال باب :۔۔۔ علم کی فضیلت اور اس کی ترغیب کے بیان میں :
29377 ۔۔۔ مسند ابوہریرہ (رض) “ اے ابوہریرہ لوگوں کو قرآن کی تعلیم دو اور خود بھی قرآن سیکھو چونکہ اگر تم مرگئے تو فرشتے اسی طرح تمہاری قبر کی زیارت کریں گے جس طرح بیت اللہ کی زیارت کی جاتی ہے۔ لوگوں کو میری سنت کی تعلیم دو اگرچہ وہ اسے ناپسند کریں اگر تم چاہو کہ پل بھر کے لیے بھی پل صراط پر نہ رکو حتی کہ جنت میں داخل ہوجاؤ تو اپنی رائے سے دین میں کوئی بدعت جاری نہ کرو ۔ (رواہ ابو نصر السجزی فی الابانۃ وقال غریب الخطیب وابن النجار عن ابوہریرہ (رض)) ۔ کلام : ۔۔۔ حدیث ضعیف ہے دیکھئے التنزیۃ 2681 ۔
29377- "مسند أبي هريرة رضي الله عنه" يا أبا هريرة علم الناس القرآن وتعلمه فإنك إن مت وأنت كذلك زارت الملائكة قبرك كما يزار البيت العتيق، وعلم الناس سنتي وإن كرهوا ذلك، وإن أحببت أن لا توقف على الصراط طرفة عين حتى تدخل الجنة فلا تحدث في دين الله حدثا برأيك. أبو نصر السجزي في الإبانة وقال: غريب، "خط" وابن النجار - عن أبي هريرة.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৯৩৭৮
علم کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حرف عین :۔۔۔ کتاب العلم ازقسم افعال باب :۔۔۔ علم کی فضیلت اور اس کی ترغیب کے بیان میں :
29378 ۔۔۔ علی ازدی روایت کی ہے کہ میں نے ابن عباس (رض) سے جہاد کے متعلق سوال کا انھوں نے فرمایا : کیا میں تمہیں جہاد سے بہتر چیز نہ بتاؤں ؟ تم مسجد میں جاؤ اور قرآن کریم کا علم حاصل کرو دین اور سنت میں سمجھ بوجھ پیدا کرو ۔ (رواہ ابن زنجویہ)
29378- عن علي الأزدي قال: سألت ابن عباس عن الجهاد فقال: ألا أدلك على ما هو خير لك من الجهاد؟ تجيء مسجدا فتعلم فيه القرآن والفقه في الدين أو قال السنة. ابن زنجويه.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৯৩৭৯
علم کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حرف عین :۔۔۔ کتاب العلم ازقسم افعال باب :۔۔۔ علم کی فضیلت اور اس کی ترغیب کے بیان میں :
29379 ۔۔۔ ابن عباس (رض) کی روایت ہے کہ یہ علم شریف آدمی کی شرافت میں اضافہ کرتا ہے اور غلام کو بادشاہ بنا دیتا ہے۔ (رواہ ابن عساکر)
29379- عن ابن عباس قال: إن هذا العلم يزيد الشريف شرفا ويجلس المملوك على الأسرة. "كر".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৯৩৮০
علم کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حرف عین :۔۔۔ کتاب العلم ازقسم افعال باب :۔۔۔ علم کی فضیلت اور اس کی ترغیب کے بیان میں :
29380 ۔۔۔ محمد بن ابی قتلہ روایت کی ہے کہ ایک شخص نے ابن عمر (رض) کو خط لکھا اور علم کے متعلق سوال کیا ابن عمر (رض) نے جواب میں لکھا : تم نے مجھ سے علم کے متعلق سوال کیا ہے علم کی شان اس سے بہت اعلی ہے کہ میں اس کے متعلق کچھ لکھوں البتہ اگر تم سے ہو سکے کہ اللہ تعالیٰ سے اس حال میں ملاقات کرو کہ تمہاری زبان مسلمانوں کی عزتیں اچھالنے سے محفوظ رہے اور تمہاری کمر لوگوں کے خون سے ہلکی اور خفیف ہو اور تمہارا پیٹ لوگوں کے مال سے خالی ہو اور جماعت کے ساتھ لازم رہو تو ایسا ضرور کرو ۔ (رواہ ابن عساکر)
29380- عن محمد بن أبي قتلة أن رجلا كتب إلى ابن عمر يسأله عن العلم فكتب إليه ابن عمر: إنك كتبت تسألني عن العلم فالعلم أكبر من أن أكتب به إليك، ولكن إن استطعت أن تلقى الله كاف اللسان عن أعراض المسلمين خفيف الظهر من دمائهم خميص البطن من أموالهم لازما لجماعتهم فافعل. "كر".
tahqiq

তাহকীক: