কানযুল উম্মাল (উর্দু)

كنز العمال في سنن الأقوال و الأفعال

طلاق کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ

মোট হাদীস ৩০২ টি

হাদীস নং: ২৮০৩০
طلاق کا بیان
পরিচ্ছেদঃ عدة المفقود
28030 ۔۔۔ حکم بن عتبہ کی روایت ہے کہ سیدنا حضرت علی المرتضی (رض) نے مفقود کی بیوی کے متعلق فرمایا : یہ عورت آزمائش میں مبتلا کردی گئی ہے بس اسے صبر ہی کرنا چاہیے تاوقتیکہ اس کی موت کی خبر آجائے یا طلاق دے دے ابن جریج کہتے ہیں : حضرت عبداللہ بن مسعود (رض) بھی اسی مسئلہ میں سیدنا حضرت علی المرتضی (رض) کی موافقت کرتے ہیں کہ مفقود کی بیوی تا ابد انتظار کرے گی ۔ (رواہ عبدالرزاق) ۔ فائدہ : ۔۔۔ امام ابوحنیفہ (رح) کا وہی قول ہے جو سیدنا حضرت علی المرتضی (رض) اور حضرت عبداللہ بن مسعود (رض) کا ہے۔ جبکہ امام مالک (رح) کا قول وہی ہے جو سیدنا حضرت عمر بن خطاب (رض) کا قول ہے ، عصر حاضر میں سیدنا حضرت عمر بن خطاب (رض) کے اثر پر فتوی دیا جاتا ہے۔ (فانی لا اعلم کیف قال العلماء فی المسئلۃ ناخذ بقول مالک (رح) ولما ذالا یقولون نفتی بقضاء عمر (رض) وقولہ وفتواہ)
28030- عن الحكم بن عتبة "أن عليا قال في امرأة المفقود وهي امرأة ابتليت فلتصبر حتى يأتيها موت أو طلاق، قال ابن جريج: بلغني أن ابن مسعود وافق عليا على أنها تنتظره أبدا". "عب".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৮০৩১
طلاق کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باندی کی عدت کا بیان
28031 ۔۔۔ سیدنا حضرت عمر بن خطاب (رض) فرماتے ہیں : باندی کو جب حیض نہ آتا ہو اس کی عدت دو مہینے ہے جیسا کہ جب اسے حیض آتا ہو تو اس کی عدت دو حیض ہیں۔ (رواہ البیہقی)
28031- عن عمر قال: "عدة الأمة إذا لم تحض شهران كعدتها إن حاضت حيضتين". "ق".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৮০৩২
طلاق کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باندی کی عدت کا بیان
28032 ۔۔۔ حضرت عمرو بن اوس ثقفی کہتے ہیں میں نے سیدنا حضرت عمر بن خطاب (رض) کو فرماتے سنا کہ اگر میں طاقت رکھتا کہ باندی کی عدت ڈیڑھ حیض قرار دیتا تو میں ایسا ضرور کرتا ایک شخص نے کہا : آپ ڈیڑھ مہینہ اس کی عدت قرار دیں ، سیدنا حضرت عمر بن خطاب (رض) خاموش ہوگئے ۔ (رواہ الشافعی وعبدالرزاق و سعید بن المنصور والبیہقی)
28032- عن عمرو بن أوس الثقفي "أنه سمع عمر بن الخطاب يقول: لو استطعت أن أجعل عدة الأمة حيضة ونصفا لفعلت فقال له رجل: فاجعلها شهرا ونصفا فسكت عمر". "الشافعي، عب، ص، ق".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৮০৩৩
طلاق کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باندی کی عدت کا بیان
28033 ۔۔۔ سیدنا حضرت علی المرتضی (رض) نے فرمایا : باندی کی عدت تین حیض ہیں۔ (رواہ عبدالرزاق و سعید بن المنصور)
28033- عن علي قال: "عدة السرية ثلاث حيض". "عب، ص".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৮০৩৪
طلاق کا بیان
পরিচ্ছেদঃ استبراء کا بیان :
28034 ۔۔۔ حسن (رح) کی روایت ہے کہ جب تستر فتح ہوا ابو موسیٰ (رض) نے بہت ساری قیدی عورتیں پائیں سیدنا حضرت عمر بن خطاب (رض) نے ابو موسیٰ (رض) کو خط لکھا کہ کوئی شخص کسی حاملہ عورت سے جماع نہ کرے تاوقتیکہ وہ حمل وضع کر دے اور مشرکین کی اولاد میں تم مت شریک ہو چونکہ پانی (منی) سے بچہ مکمل ہوتا ہے۔ (رواہ ابن ابی شیبۃ)
28034- عن الحسن قال: "لما فتح تستر أصاب أبو موسى سبايا فكتب إليه عمر أن لا يقع أحد على امرأة حبلى حتى تضع، ولا تشاركوا المشركين في أولادهم فإن الماء تمام الولد". "ش".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৮০৩৫
طلاق کا بیان
পরিচ্ছেদঃ استبراء کا بیان :
28035 ۔۔۔ ابو سعید جہنی کی روایت ہے کہ صعب بن جثامہ نے اپنے (مرحوم) بھائی محلم بن جثامہ کی بیوی سے شادی کرلی اس عورت کا محلم سے ایک لڑکا بھی تھا جو سیدنا حضرت عمر بن خطاب (رض) کے زمانہ میں خلافت میں وفات پا گیا صعب اپنی بیوی سے کنارہ کش ہوگیا ، سیدنا حضرت عمر بن خطاب (رض) سے اس کا تذکرہ کیا گیا سیدنا حضرت عمر بن خطاب (رض) نے اس سے پوچھا : تم اپنی بیوی سے اس کے لڑکے کے مرنے کے بعد علیحدہ کیوں ہوگئے ہو ؟ صعب نے کہا : میں اچھا نہیں سمجھتا کہ رحم میں میں ایسا نطفہ داخل کروں جس کا میراث میں کوئی حق نہ ہو ۔ سیدنا حضرت عمر بن خطاب (رض) نے فرمایا : تم ایسے شخص ہو جسے رشد و ہدایت کی طرف راہنمائی کی گئی ہے اور تجھے اس کی توفیق بھی دی گئی ہے۔ پھر حضرت عمر (رض) نے مختلف لشکروں میں خطوط لکھے کہ جس شخص کے نکاح میں کوئی عورت ہو جس کی کسی دوسرے شخص سے اولاد ہو وہ اس وقت تک اس کے پاس نہ جائے جب تک اس کا استبراء رحم نہ کرے ۔ (رواہ ابن اسنی فی کتاب الاخرۃ وابن ابی شیبۃ)
28035- عن أبي سعيد الجهني "عن الصعب بن جثامة أنه كان تزوج امرأة أخيه محلم بن حثامة بعد أخيه ولها منه غلام فتوفي ابن أخيه في زمن عمر بن الخطاب، فاعتزل الصعب امرأته فذكر ذلك لعمر بن الخطاب فقال له عمر: ما حملك على اعتزالك امرأتك مذ توفي ابنها؟ قال: كرهت أن أدخل في رحمها من لا حق له في الميراث، فقال له عمر:أنت الرجل تهدي إلى الرشد وتوفق له، ثم كتب بذلك إلى الأجناد: من كانت تحته امرأة ولها ولد من غيره، ثم توفي ولدها فلا يقربنها حتى يستبرأ رحمها". "ابن السني في كتاب الآخرة، ش".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৮০৩৬
طلاق کا بیان
পরিচ্ছেদঃ استبراء کا بیان :
28036 ۔۔۔ سیدنا حضرت عمر بن خطاب (رض) نے فرمایا : جو شخص کسی باندی کو خریدے وہ ایک حیض سے اس کا استبراء کرے اگر اسے حیض نہ آتا ہو تو چالیس دن تک انتظار کرے ۔ (رواہ ابن ابی شیبۃ)
28036- عن عمر قال: "من اشترى جارية فليستبرئها بحيضة، فإن كانت لا تحيض فأربعون يوما". "ش".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৮০৩৭
طلاق کا بیان
পরিচ্ছেদঃ استبراء کا بیان :
28037 ۔۔۔ سیدنا حضرت علی المرتضی (رض) روایت کی ہے کہ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے حاملہ سے جماع کرنے سے منع فرمایا ہے تاوقتیکہ حمل وضع کر دے اور غیر حاملہ کا استبراء ایک حیض سے ہوجائے گا ۔ (رواہ ابن ابی شیبۃ)
28037- عن علي قال: "نهى رسول الله صلى الله عليه وسلم أن توطأ الحامل حتى تضع، والحامل حتى تستبرأ بحيضة". "ش".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৮০৩৮
طلاق کا بیان
পরিচ্ছেদঃ استبراء کا بیان :
28038 ۔۔۔ حضرت ابو سعید (رض) کی روایت ہے کہ اوطاس کے بہت ساری قیدی ہمارے ہاتھ لگے اور یہ حنین کے قیدی تھے ہم نے قیدی عورتوں سے جماع کرنا چاہا ، لوگوں کے ہاتھوں میں بہت ساری باندیاں تھیں ہم نے نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے پوچھا آپ خاموش رہے پھر فرمایا : ایک حیض سے ان کا استبراء کرو ۔ (رواہ ابن عساکر)
28038- عن أبي سعيد قال: "أصبنا سبي أوطاس وهو سبي حنين وأردنا أن نتمتع بهن، وقد كان بأيدي الناس منهم سبايا، فسألنا رسول الله صلى الله عليه وسلم عن ذلك فسكت ثم قال: "استبرؤهن بحيضة". "كر".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৮০৩৯
طلاق کا بیان
পরিচ্ছেদঃ استبراء کا بیان :
28039 ۔۔۔ حضرت عبداللہ بن عمرو (رض) نے فرمایا : جو باندی خریدی جائے یا آزاد کی جائے اس کا ایک حیض سے استبراء کیا جائے ۔ (رواہ عبدالرزاق)
28039- عن ابن عمر في "الأمة تباع أو تعتق؟ قال: تستبرأ بحيضة". "عب".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৮০৪০
طلاق کا بیان
পরিচ্ছেদঃ استبراء کا بیان :
28040 ۔۔۔ حضرت عبداللہ بن عمرو (رض) نے فرمایا : جب باندی کنواری ہو اس کے استبراء کی کوئی حاجت نہیں ۔ (رواہ عبدالرزاق وسندہ صحیح)
28040- عن ابن عمر قال: "إذا كانت الأمة عذراء لم تستبرئها". "عب وسنده صحيح".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৮০৪১
طلاق کا بیان
পরিচ্ছেদঃ استبراء کا بیان :
28041 ۔۔۔ حسو کی روایت ہے کہ صحابہ کرام رضوان اللہ تعالیٰ عنہم اجمعین نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ساتھ جہاد پر جاتے تھے جب غنیمت میں سے کسی ہاتھ کوئی باندی لگ جاتی اور وہ اس سے جماع کرنا چاہتا وہ اسے حکم دیتا وہ کپڑے دھوتی غسل کرتی وہ اسے نماز کا حکم دیتا اور ایک حیض سے اس کا استبراء کرتا پھر اس سے جماع کرتا ۔ (رواہ عبدالرزاق وابن ماجہ)
28041- عن الحسو قال: "كانوا يغزون مع رسول الله صلى الله عليه وسلم فإذا أصاب أحدهم الجارية من الفيء فأراد أن يصيبها أمرها فغسلت ثيابها واغتسلت، ثم علمها الإسلام، وأمرها بالصلاة، واستبرأها بحيضة، ثم أصابها". "عب، هـ".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৮০৪২
طلاق کا بیان
পরিচ্ছেদঃ استبراء کا بیان :
28042 ۔۔۔ طاؤوس روایت کی ہے کہ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ایک غزوہ میں منادی بھیج کر اعلان کرایا کہ کوئی شخص کسی حاملہ (باندی) سے جماع نہ کرے تاوقتیکہ وہ حمل وضع کر دے اور غیر حاملہ ایک حیض گزار دے ۔ (رواہ عبدالرزاق)
28042- عن طاوس قال: "أرسل النبي صلى الله عليه وسلم مناديا في بعض مغازيه: لا يقعن رجل على حامل حتى تضع، ولا حابل حتى تحيض". "عب".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৮০৪৩
طلاق کا بیان
পরিচ্ছেদঃ استبراء کا بیان :
28043 ۔۔۔ شعبی (رح) کہتے ہیں : اوطاس کے موقع پر بہت سی باندیاں مسلمانوں کے ہاتھ لگیں نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے مسلمانوں کو حکم دیا کہ حاملہ باندی سے جماع مت کرو حتی کہ وہ حمل وضع کر دے اور غیر حاملہ سے بھی جماع مت کرو حتی کہ ایک حیض گزار دے ۔ (رواہ عبدالرزاق)
28043- عن الشعبي قال:" أصاب المسلمون يوم أوطاس فأمرهم النبي صلى الله عليه وسلم: أن لا يقعوا على حامل حتى تضع، ولا على غير حامل حتى تحيض حيضة". "عب".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৮০৪৪
طلاق کا بیان
পরিচ্ছেদঃ استبراء کا بیان :
28044 ۔۔۔ ابو قلابہ روایت کی ہے کہ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : جو شخص اللہ تعالیٰ اور آخرت کے دن پر ایمان رکھتا ہو اس کے لیے حلال نہیں کہ وہ ایسی حاملہ عورت (یا باندی) سے جماع کرے جس کا حکم اس کے نطفہ سے نہ ہو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے غنیمت کے اموال کو تقسیم سے قبل فروخت کرنے سے منع فرمایا ہے۔ (رواہ عبدالرزاق)
28044- عن أبي قلابة قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: "لا يحل لرجل يؤمن بالله واليوم الآخر أن يجامع على حبل ليس منه"، قال: ونهى عن بيع المغانم حتى تقسم". "عب".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৮০৪৫
طلاق کا بیان
পরিচ্ছেদঃ استبراء کا بیان :
28045 ۔۔۔ حضرت انس بن مالک (رض) روایت کی ہے کہ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے حضرت صفیہ (رض) کا ایک حیض سے استبراء کیا ہے۔ (رواہ عبدالرزاق) ۔ کلام : ۔۔۔ حدیث ضعیف ہے دیکھئے الالحاظ 135 ۔
28045- عن أنس "استبرأ رسول الله صلى الله عليه وسلم صفية بحيضة". "عب".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৮০৪৬
طلاق کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حلال کا بیان :
28046 ۔۔۔ سیدنا حضرت عمر بن خطاب (رض) فرماتے ہیں : جس عورت کو بھی اس کا خاوند ایک یا دو طلاقیں دے پھر اسے چھوڑ دے حتی کہ اس کی عدت پوری ہوجائے اور وہ کسی دوسرے شخص سے نکاح کرے پھر دوسرا خاوند مرجائے یا اسے طلاق دے دے پھر وہ پہلے خاوند سے نکاح کرے وہ پہلے خاوند کے پاس بقیہ (بچی ہوئی) طلاق (ایک یا دو ) لے کر آئے گی ۔ (رواہ مالک و عبدالرزاق وابن ابی شیبۃ والبیہقی)
28046- عن عمر قال: "أيما امرأة طلقها زوجها تطليقة أو تطليقتين ثم تركها حتى تحل وتنكح زوجا غيره، فيموت عنها أو يطلقها، ثم تنكح زوجها الأول فإنها تكون عنده على ما بقي من طلاقها". "مالك، عب، ش، ق".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৮০৪৭
طلاق کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حلال کا بیان :
28047 ۔۔۔ سیدنا حضرت علی المرتضی (رض) فرماتے ہیں : مطلقہ پہلے خاوند کے پاس باقی بچی ہوئی طلاقیں لے کر آئے گی ۔ (رواہ البیہقی)
28047- عن علي قال: "هي عنده على ما بقي من طلاقها". "ق".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৮০৪৮
طلاق کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حلال کا بیان :
28048 ۔۔۔ ابن مسیب (رح) روایت کی ہے کہ سیدنا حضرت عثمان ذوالنورین (رض) نے ایک مکاتب کے متعلق فیصلہ کیا اس نے اپنی آزاد بیوی کو دو طلاقیں دی تھیں کہ وہ اس کے لیے حلال نہیں تاوقتیکہ کسی دوسرے شخص سے نکاح نہ کرے ۔ (رواہ مالک والشافعی وعبدالرزاق والبیہقی)
28048- عن ابن المسيب قال: "قضى عثمان في مكاتب طلق امرأته تطليقتين وهي حرة فقضى أن لا تحل له حتى تنكح زوجا غيره". "مالك والشافعي، عب، ق".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৮০৪৯
طلاق کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حلال کا بیان :
28049 ۔۔۔ سیدنا حضرت عثمان ذوالنورین (رض) سے ایک شخص نے کہا : میرے ایک پڑوسی نے اپنی بیوی کو حالت غصہ میں طلاق دی ہے۔ میں اس کے ساتھ اچھائی کرنا چاہتا ہوں کہ میں اس کی مطلقہ سے نکاح کرلو پھر اس سے جماع کرکے اسے طلاق دے دوں اور وہ اپنے پہلے خاوند کے پاس چلی جائے سیدنا حضرت عثمان ذوالنورین (رض) نے فرمایا : اس سے (حلالہ کی شرط پر) نکاح مت کرو البتہ رغبت سے معمول کے مطابق نکاح کرلو۔ (رواہ البیہقی)
28049- عن عثمان أن رجلا قال له: "إن جارا لي طلق امرأته في غضبه، ولقي شدة، فأردت أن أحتسب بنفسي ومالي فأتزوجها ثم أبتني بها ثم أطلقها فترجع إلى زوجها الأول؟ فقال له عثمان: لا ننكحها إلا نكاح رغبة". "ق".
tahqiq

তাহকীক: