কানযুল উম্মাল (উর্দু)

كنز العمال في سنن الأقوال و الأفعال

خرید وفروخت کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ

মোট হাদীস ৯৬৩ টি

হাদীস নং: ১০১৩৪
خرید وفروخت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ردی کھجور بھی برابر بیچی جائے
10130 ۔۔۔ حضرت فضالۃ بن عبید (رض) فرماتے ہیں کہ جنگ خیبر کے دن رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس ایک ہار لایا گیا، ہار سونے کا تھا اس میں جواہرات جڑے ہوئے تھے اسے ایک شخص نے ساتھ یا نودیناروں میں خریدا تھا، یہ بات رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی خدمت میں عرض کی گئی تو آپ نے فرمایا کہ نہیں جب تک جواہرات اور سونے کو الگ الگ نہ کرلیا جائے، اس شخص نے کہا کہ میں نے تو پتھروں کا ارادہ کیا تھا فرمایا نہیں جب تک جواہرات اور سونے کو الگ الگ نہ کرلیا جائے چنانچہ ہار واپس کردیا گیا اور پھر جواہرات اور سونے کو الگ الگ کرکے خریدا گیا “۔ (ابن ابی شیبہ)
10134 عن فضالة بن عبيد قال : أتي النبي صلى الله عليه وسلم يوم خيبر بقلادة فيها خرز ، معلقة بذهب ابتاعها رجل بسبعة دنانير أو بتسعة دنانير فذكروا ذلك له ، فقال : لا ، حتى يميز ما بينهما ، قال : إنما أردت الحجارة ، قال : لا ، حتى يميز ما بينهما ، فرده حتى ميز.(ش).
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০১৩৫
خرید وفروخت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ردی کھجور بھی برابر بیچی جائے
10132 ۔۔۔ حضرت عبداللہ بن مسعود (رض) فرماتے ہیں کہ سود کے دروازے ستر سے کچھ زیادہ ہیں اور ہلکا ترین یہ ہے کہ کوئی شخص مسلمان ہونے کے باوجود اپنی ماں سے زنا کرے “۔ (عبدالرزاق)
10135 عن ابن مسعود قال : الربا بضعة وسبعون بابا ، أهونها كمن أتى أمه في الاسلام.(عب).
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০১৩৬
خرید وفروخت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ردی کھجور بھی برابر بیچی جائے
حضرت ابن مسعود فرماتے ہیں کہ سود کے کچھ اوپر ستر دروازے ہیں ان میں سے ایک شرک ہے۔ ابن ابی شیبہ
10136 عن ابن مسعود قال : الربا بضعة وسبعون بابا ، والشرك نحو ذلك.(ش).
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০১৩৭
خرید وفروخت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ردی کھجور بھی برابر بیچی جائے
10133 ۔۔۔ حضرت ابن مسعود (رض) فرماتے ہیں کہ سود کھانے والا، کھلانے والا، اس کے گواہ بننے والے اور جانتے بوجھتے ہوئے اس کو لکھنے والے اور نقلی بال لگانے والی اور لگوانے والی، اور اظہار حسن کے لیے گودنے والیاں اور گودوانے والیاں، اور حلالہ کرنے والے، اور کروانے والے اور صدقہ کھانے والا اور اس میں حد سے تجاوز کرنے و الا، اور ہجرت کے بعد عرب ہونے کے باوجود مرتد ہوجانے والا، (یہ سب لوگ) جناب نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی زبان مبارک سے لعنتی ٹھہرائے گئے ہیں بروز قیامت ۔ (عبد الرزاق، نسائی، ابن جریر، سنن کبری بیھقی)
10137 عن ابن مسعود قال : آكل الربا وموكله وشاهداه وكاتبه إذا علموا به ، الواصلة والمستوصلة والواشمة والموشومة للحسن والمحلل والمحلل له ، ولاوي الصدقة ، والمعتدى فيها ، والمرتد على عقبيه أعرابيا بعد هجرته ملعونون على لسان محمد صلى الله عليه وسلم يوم القيامة.(عب ن وابن جرير هب).
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০১৩৮
خرید وفروخت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ردی کھجور بھی برابر بیچی جائے
10134 ۔۔۔ حضرت علقمہ بن عبداللہ المزنی اپنے و الد سے روایت کرتے ہیں کہ جناب رسول اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے منع فرمایا کہ مسلمانوں کے درمیان جاری سکے کو توڑا جائے، البتہ یہ ہے کہ درہم کو توڑ کر چاندی بنالی جائے اور دینار کو توڑ کر سونا بنالیا جائے “۔
10138 عن علقمة بن عبد المزني عن أبيه أن رسول الله صلى الله عليه وسلم نهى أن تكسر سكة المسلمين الجائزة بينهم ، إلا من بأس أن يكسر الدرهم فيجعل فضة ويكسر الدينار فيجعل ذهبا.(كر).
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০১৩৯
خرید وفروخت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ردی کھجور بھی برابر بیچی جائے
10135 ۔۔۔ حضرت ابن عمر (رض) نے فرماتے ہیں کہ دہبذوازدہ یعنی دس کی بارہ کے بدلے بیع سود ہے “۔ (عبدالرزاق)
10139 عن ابن عمر قال : بيع ده دوازده ربا.(عب).مر برقم [ 10023 ].
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০১৪০
خرید وفروخت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ردی کھجور بھی برابر بیچی جائے
10136 ۔۔۔ یعقوب فرماتے ہیں کہ حضرت ابن عمر (رض) نے مجھ سے خریدا پھر ان کے پاس چاندی کے سکے لے کر آیا جو ان کے سکوں سے عمدہ تھے، تو یعقوب نے کہا یہ میرے سکوں سے عمدہ ہیں، تو حضرت ابن عمر (رض) نے فرمایا کہ یہ میری طرف سے انعام ہے کیا قبول کروگے ؟ کہا جی ہاں “۔ (عبدالرزاق)
10140 عن يعقوب أن ابن عمر ابتاع منه إلى الميسرة ، فأتاه بنقد ورق أفضل من ورقه ، فقال يعقوب : هذه أفضل من ورقي ، فقال ابن عمر : هو نيل من قبلي أتقبله ؟ قال : نعم.(عب).
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০১৪১
خرید وفروخت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ردی کھجور بھی برابر بیچی جائے
10137 ۔۔۔ حضرت ابن عمر (رض) سے مروی ہے کہ وہ دیناروں کے بدلے درہم لینے میں اور درھموں کے بدلے دینار لینے میں کوئی حرج نہ سمجھتے تھے “۔ (عبدالرزاق)
10141 عن ابن عمر أنه كان لا يرس بأسا أن يأخذ الدراه من الدنانير ، والدنانير من الدراهم.(عب).
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০১৪২
خرید وفروخت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ردی کھجور بھی برابر بیچی جائے
10138 ۔۔۔ حضرت ابن عمر (رض) کے بارے میں مروی ہے کہ وہ ادھار پر خریدتے تھے اور کوئی مدت مقرر نہ کرتے تھے “۔ (عبدالرزاق)
10142 عن ابن عمر أنه كان يبتاع إلى الميسرت ، ولا يسمي أجلا.(عب).
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০১৪৩
خرید وفروخت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ردی کھجور بھی برابر بیچی جائے
10139 ۔۔۔ حضرت ابن عمر (رض) سے مروی ہے کہ ایک شخص نے ان سے کہا کہ میں نے ایک شخص کو قرض دیا پھر اس نے مجھے ھدیہ دیا، آیا یہ ھدیہ جائز ہے ؟ تو حضرت ابن عمر (رض) نے فرمایا، کہ یا تو اس کے ھدیے کے بدلے تم بھی اس کو ھدیہ دو یا اس کے ھدیہ کو اس کے حساب سے منہا کر لویا واپس کردو “۔ (عبدالرزاق)
10143 عن ابن عمر أن رجلا قال له : إني أقرضت رجلا قرضا فأهدى لي هدية ، قال : أثبه مكان هديته ، أو احسبها له مما عليه ، أو ارددها عليه.(عب).
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০১৪৪
خرید وفروخت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ردی کھجور بھی برابر بیچی جائے
10140 ۔۔۔ امام مالک فرماتے ہیں کہ انھیں معلوم ہوا کہ ایک شخص حضرت ابن عمر (رض) کے پاس آیا اور کہا کہ اے ابوعبد الرحمن ! میں نے ایک شخص کو ادھار دیا ہے اور یہ شرط مقرر کی ہے کہ جب وہ مجھے ادھار واپس کرے تو جو چیز اس نے مجھ سے لی تھی اس سے زیادہ عمدہ چیز واپس کرے گا، حضرت ابن عمر (رض) نے فرمایا کہ یہ تو سود ہے “۔ اس شخص نے پھر پوچھا، تو آپ مجھے کیا مشورہ دیں گے ؟ تو حضرت ابن عمر (رض) نے فرمایا کہ ادھار کی تین قسمیں ہوتی ہیں، اول وہ ادھار جس سے تم اللہ کی رضا حاصل کرنا چاہو، اس سے تو تمہیں اللہ تعالیٰ کی رضا حاصل ہوجائے گی، دوم وہ ادھار جس سے تم اللہ کی رضا حاصل کرنا چاہو، اس سے تو تمہیں اللہ تعالیٰ کی رضا حاصل ہوجائے گی، دوم وہ ادھار جس سے تم اپنے ساتھی کی رضا مندی حاصل کرنا چاہو، تو اس سے تمہیں اپنے ساتھ ہی کی رضا مندی حاصل ہوگی، اور سوم وہ ادھار جو تو نے دیا تاکہ اچھی چیز کے بدلے بری چیز حاصل کرے، اس نے پھر کہا کہ پھر آپ مجھے کیا مشورہ دیں گے ؟ تو حضرت ابن عمر (رض) نے فرمایا میرا خیال ہے کہ تم اپنے شرط نامے کو پھاڑدو، پھر اگر اس نے تمہیں وہی دیا جیسا تم نے دیا تھا توٹھیک اور اگر تمہاری چیز سے کم درجے کی دی اور تم نے لے لی تو تمہیں اجر دیا جائے گا، اور اگر اس نے تمہیں تمہاری چیز سے عمدہ چیز دی، اپنی رضامندی سے تو یہ شکر ہوگا جو اس نے تمہارا ادا کیا ہے اور وہی اجر ہے جس کا تمہیں انتظار تھا “۔ (عبدالرزاق)
10144 عن مالك أنه بلغه أن رجلا أتى ابن عمر ، فقال له : يا أبا عبد الرحمن إني أسلفت رجلا سلفا ، واشترطت عليه قضاء أفضل مما أسلفته ، فقال ابن عمر : ذلك الربا ، قال : فكيف تأمرني ؟ قال : السلف على ثلاثة وجوه ، سلف تريد به وجه الله ، فلك وجه الله : وسلف تريد به وجه صاحبه فليس لك إلا وجهه ، وسلف أسلفت لتأخذ خبيثا بطيب قال : فكيف تأمرني ؟ قال : أرى أن تشق صكك ، فان أعطاك مثل الذي أسلفته قبلت ، وإن أعطاك دون ما أسلفته فأخذته أجرت وإن أعطاك أفضل مما أسلفته طيبة به نفسه فذلك شكر شكره لك ، وهو أجر ما أنظرته.(عب).
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০১৪৫
خرید وفروخت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ردی کھجور بھی برابر بیچی جائے
10141 ۔۔۔ حضرت ابن عمر (رض) نے فرمایا کہ اگر مختلف قسم کے کھانے موجود ہوں تو ہاتھ درہاتھ بیچنے میں کوئی حرج نہیں، گندم کھجور کے بدلے، کشمش جو کے بدلے، اور ادھار پر بیچنے کو مکروہ سمجھا “۔ (عبدالرزاق)
10145 عن ابن عمر قال : ما اختلف ألوانه من الطعام فلا بأس به يدا بيد ، البر بالتمر ، والزبيب بالشعير ، وكرهه نسيئة.(عب).
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০১৪৬
خرید وفروخت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ادھار کی صورت میں سود
10142 ۔۔۔ حضرت ابن عمر (رض) فرماتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے پوچھا کہ میں سونے کو چاندی کے بدلے خرید لوں ؟ تو جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا کہ جب تم ان میں سے ایک لے لو تو اپنے ساتھی (جس سے لیا ) ہے اس سے ہرگز جدا نہ ہونا، تمہارے اور اس کے درمیان۔ (عبدالرزاق)
10146 عن ابن عمر أنه سأل النبي صلى الله عليه وسلم ، فقال : أشتري الذهب بالفضة ؟ فقال : إذا أخذت واحدا منهما فلا يفارقك صاحبك وبينك وبينه لبس.

(عب).
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০১৪৭
خرید وفروخت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ادھار کی صورت میں سود
10143 ۔۔۔ حضرت ابن عمر (رض) فرماتے ہیں کہ اگر تمہارا ساتھی تم سے صرف اتنی اجازت مانگے کہ اپنی اونٹنی کا دودھ نکال لے تو اسے اتنی بھی، اجازت نہ دو “۔ (عبدالرزاق)

فائدہ :۔۔۔ یہ بیع صرف کا بیان ہے اور اس کی شرائط میں سے ایک اہم شرط اور اصول یہ بھی ہے “۔ واللہ اعلم بالصواب۔ (مترجم
10147 عن ابن عمر قال : إن استنظرك حلب ناقة فلا تنظره (عب)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০১৪৮
خرید وفروخت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ادھار کی صورت میں سود
10144 ۔۔۔ مجاہد فرماتے ہیں کہ ایک سنار نے حضرت ابن عمر (رض) سے پوچھا کہ میں (سونا چاندی وغیرہ) پگھلاتا ہوں پھر اس کو اس کے وزن سے زیادہ کے بدلے فروخت کردیتا ہوں، اور اضافہ اپنے ہنر کی اجرت کے طور پر وصول کرتا ہوں، تو حضرت ابن عمر (رض) نے اس کو منع فرمادیا، سنار بار بار ان سے یہی پوچھنے لگا تو حضرت ابن عمر (رض) نے فرمایا کہ، دینار کے بدلے اور درہم، درہم کے بدلے بیچا جائے گا ان میں کوئی اضافہ نہ ہوگا، جناب نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ہم سے یہی وعدہ لیا تھا اور ہم نے بھی ان سے یہی وعدہ کیا تھا “ اور تمہاری طرف بھی ان کا یہی وعدہ ہے “۔ (عبدالرزاق)
10148 عن مجاهد أن صائغا سأل ابن عمر فقال : إني أصوع ، ثم أبيع الشئ بأكثر من وزنه ، واستفضل من ذلك قدر عملي ، فنهاه عن ذلك فجعل الصائغ يردد عليه ، فقال ابن عمر : الدينار بالدينار ، والدرهم بالدرهم لا فضل بينهما ، هذا عهد نبينا صلى الله عليه وسلم إلينا ، وعهدنا إليكم.(عب).
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০১৪৯
خرید وفروخت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ادھار کی صورت میں سود
10145 ۔۔۔ زیاد کہتے ہیں کہ میں طائف میں حضرت ابن عباس (رض) کے پاس تھا تو اپنی وفات سے ستر دن پہلے انھوں نے بیع صرف سے رجوع فرمالیا تھا “۔ (عبدالرزاق)
10149 عن زياد قال : كنت مع ابن عباس بالطائف ، فرجع عن الصرف قبل أن يموت بسبعين يوما.(عب).
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০১৫০
خرید وفروخت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ادھار کی صورت میں سود
10146 ۔۔۔ حضرت ابن عباس (رض) فرماتے ہیں کہ چاندی کو کسی شرط کے ساتھ مت بیچو “۔ (عبدالرزاق)
10150 عن ابن عباس قال : لا تبع الفضة بشرط.(عب).
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০১৫১
خرید وفروخت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ادھار کی صورت میں سود
10147 ۔۔۔ امام شعبی فرماتے ہیں کہ جناب نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے نجران کے عیسائیوں کی طرف تحریر کیا کہ تم میں سے جس نے سودی معاملہ کیا تو اس کی ہم پر کوئی ذمہ داری نہیں “۔ (ابن ابی شیبہ )

فائدہ :۔۔۔ ذمہ داری سے مراد ہے کہ وہ ذمی نہیں رہے گا، واللہ اعلم بالصواب۔ (مترجم)
10151 عن الشعبي قال : كتب رسول الله صلى الله عليه وسلم إلى أهل نجران وهم نصارى : إن من باع منكم بالربا فلا ذمة له.(ش).
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০১৫২
خرید وفروخت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ادھار کی صورت میں سود
10148 ۔۔۔ امام شعبی فرماتے ہیں کہ جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے سود کھانے والے، کھلانے والے، اس کے گواہوں اور لکھنے والے پر، اور اظہار حسن کے لیے جسم کو گودنے والی اور گودوانے والی پر اور صدقے سے روکنے والے پر اور حلالہ کرنے والے پر اور کروانے والے پر لعنت فرمائی ہے اور آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نوحہ کرنے سے بھی منع فرمایا کرتے تھے “۔ (عبدالرزاق۔ ابن جریر)
10152 وعنه قال : لعن رسول الله صلى الله عليه وسلم آكل الربا وموكله وشاهديه وكاتبه ، والواشمة والمستوشمة للحسن ، ومانع الصدقة والمحلل والمحلل له ، وكان ينهى عن النوح.(عب ابن جرير).
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০১৫৩
خرید وفروخت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ادھار کی صورت میں سود
10149 ۔۔۔ حضرت جابر (رض) فرماتے ہیں کہ جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے سو دکھانے والے پر، کھلانے والے پر، لکھنے والے پر اور گواہوں پر لعنت فرمائی ہے اور فرمایا ہے کہ سب برابر ہیں “۔ (ابن النجار)
10153 عن جابر قال : لعن رسول الله صلى الله عليه وسلم آكل الربا وموكله وكاتبه وشاهديه وقال : هم سواء (كر وابن النجار).
tahqiq

তাহকীক: