কানযুল উম্মাল (উর্দু)

كنز العمال في سنن الأقوال و الأفعال

خرید وفروخت کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ

মোট হাদীস ৯৬৩ টি

হাদীস নং: ১০০৭৪
خرید وفروخت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب۔۔۔ ذخیرہ اندوزی اور نرخ مقرر کرنے کے بیان میں

ذخیرہ اندوزی
10070 ۔۔۔ حضرت علی (رض) فرماتے ہیں کہ لوگوں نے عرض کیا یا رسول اللہ ! ہمارے لیے نرخ مقرر کر دیجئے، تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا کہ نرخوں کی مہنگائی یا سستا پن اللہ تعالیٰ کے دست قدرت میں ہے، میں چاہتا ہوں کہ اپنے رب سے اس حال میں ملوں کہ کوئی مجھے کسی ایسے ظلم کے بدلے کے لیے تلاش نہ کررہا ہو جو میں نے اس پر کیا ہو “۔ (البزار)
10074 عن علي قال : قيل يا رسول الله قوم لنا السعر ، قال : إن غلاء السعر ورخصه بيد الله ، أريد أن ألقى ربي وليس أحد يطلبني بمظلمة ظلمتها إياه.(البزار) وضعفه.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০০৭৫
خرید وفروخت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب۔۔۔ ذخیرہ اندوزی اور نرخ مقرر کرنے کے بیان میں

ذخیرہ اندوزی
10071 ۔۔۔ حضرت سعید بن المسیب (رض) فرماتے ہیں کہ ایک مرتبہ حضرت عمر (رض) حضرت حاطب ابن ابی بلتعہ (رض) کے پاس سے گزرے وہ بازار میں کشمش بیچ رہے تھے، حضرت عمر (رض) نے حضرت حاطب (رض) سے فرمایا کہ قیمت کچھ بڑھاؤ، یا پھر ہمارے ” بازار سے اپنا مال اٹھالو “۔ مالک، عبدالرزاق ، متفق علیہ)
10075 (عمر بن الخطاب رضي الله عنه) عن سعيد بن المسيب قال : مر عمر بن الخطاب على حاطب بن أبي بلتعة ، وهو يبيع زبيبا له في السوق فقال له عمر : إما أن تزيد في السعر ، وإما أن ترفع من سوقنا (مالك عب ق).
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০০৭৬
خرید وفروخت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب۔۔۔ ذخیرہ اندوزی اور نرخ مقرر کرنے کے بیان میں

ذخیرہ اندوزی
10072 ۔۔۔ حضرت قاسم بن محمد فرماتے ہیں کہ حضرت عمر (رض) حضرت حاطب (رض) کے پاس سے سوق مصلیٰ سے گزرے، تو وہاں دو بڑے ٹوکرے دیکھے جن میں کشمش رکھی ہوئی تھی، آپ (رض) نے کشمش کے نرخ دریافت فرمائے، تو حضرت حاطب نے کشمش کے نرخ ایک درھم کے بدلے دومد بتائے، تو حضرت عمر (رض) نے فرمایا مجھے طائف سے آنے والے ایک قافلے کی اطلاع ملی ہے جو کشمش لے کر آرہے ہیں، وہ بھی آپ کے نرخ کا اعتبار کریں گے تو یا تو اپنے نرخ کچھ بڑھاؤ، یا پھر اپنی کشمش کو گھر لے جاؤ اور جیسے چاہو بیچو، پھر جب حضرت عمر (رض) واپس روانہ ہوئے تو اپنے نفس کا محاسبہ شروع کردیا چنانچہ پھر حضرت حاطب (رض) کے گھر تشریف لائے اور ان سے فرمایا کہ میں نے آپ سے جو کہا نہ ہی وہ کسی مضبوط ارادے کے تحت تھا اور نہ ہی اس سے کوئی بوجھ چکانا مراد تھا، بلکہ وہ تو صرف ایک چیز تھی جس سے میں نے گھر والوں کے لیے بھلائی کا ارادہ کیا تھا لہٰذا جہاں توچا ہے بیچ اور جیسے توچا ہے بیچ۔ (الشافعی فی السنن، متفق علیہ)
10076 عن القاسم بن محمد أن عمر مر بحاطب بسوق المصلى وبين يديه غرارتان فيهما زبيب ، فسأله عن سعرهما ، فسعر مدين بكل درهم ، فقال له عمر : قد حدثت بعير مقبلة من الطائف تحمل زبيبا ، وهم يعتبرون بسعرك ، فاما أن ترفع في السعر ، وإما أن تدخل زبيبك البيت فتبيعه كيف شئت ، فلما رجع عمر حاسب نفسه ، ثم أتى حاطبا في داره ، فقال له : إن الذي قلته ليس بعزمة ولا قضاإ ، وانما هو شئ أردت به الخير لاهل البيت ، فحيث شئت فبع ، وكيف شئت فبع.(الشافعي في السنن ق).
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০০৭৭
خرید وفروخت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب۔۔۔ ذخیرہ اندوزی اور نرخ مقرر کرنے کے بیان میں

ذخیرہ اندوزی
10073 ۔۔۔ معمر نے ہمیں قتادہ کے حوالے سے اور انھوں نے حسن (بصری) سے بتایا کہ ایک مرتبہ مدینہ منورۃ میں مہنگائی ہوگی تو لوگوں نے عرض کیا، یا رسول اللہ ! ہمارے لیے چیزوں کے نرخ مقرر کر دیجئے تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا کہ بیشک اللہ ہی خالق ہے، رزق دینے والا ہے، قبض کرنے والا ہے، پھیلانے والا ہے، نرخ مقرر کرنے والا ہے، اور میں امید کرتا ہوں کہ اللہ تعالیٰ سے اس حال میں ملوں کہ کوئی مجھے ایسے ظلم کا بدلہ لینے کے لیے نہ ڈھونڈرہا ہو جو میں نے اس کے اھل یا مال میں کیا ہو “۔ (عبدالرزاق)
10077 أنبأنا معمر عن قتادة عن الحسن قال : غلا السعر مرة بالمدينة فقال الناس : يا رسول الله سعر لنا ، فقال : إن الله هو الخالق الرزاق القابض الباسط المسعر ، وإني لارجو أن ألقى الله لا يطلبني أحد بمظلمة ظلمتها إياه في أهل ولا مال.

(عب).
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০০৭৮
خرید وفروخت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب۔۔۔ ذخیرہ اندوزی اور نرخ مقرر کرنے کے بیان میں

ذخیرہ اندوزی
10074 ۔۔۔ سفیان ثوری، اسماعیل بن مسلم سے اور وہ حسن بصری سے روایت کرتے ہیں کہ جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے عرض کیا کہ ہمارے لیے نرخ مقرر کر دیجئے، تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا کہ یقیناً اللہ تعالیٰ ہی نرخ مقرر کرنے والے ہیں، وہی تھامنے والے ہیں، قبض کرنے والے ہیں اور پھیلانے والے ہیں “۔ (عبدالرزاق)
10078 عن الثوري : عن إسماعيل بن مسلم : عن الحسن قال : قيل للنبي صلى الله عليه وسلم : سعر لنا ، فقال : إن الله هو المسعر القيوم القابض الباسط.(عب).
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০০৭৯
خرید وفروخت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب۔۔۔ سود اور اس کے احکام کے بیان میں
10075 ۔۔۔ مسند حضرت ابوبکر صدیق (رض) حضرت عمرو بن العاص (رض) کے آزاد کردہ غلام ابوقیس سے مروی ہے فرماتے ہیں کہ حضرت ابوبکر صدیق (رض) نے لشکر کے سرداروں کو شام پہنچنے پر تحریر فرمایا کہ ” تم سودی زمین میں جاپہنچے ہو چنانچہ سونے کے بدلے سونا اور چاندی کے بدلے چاندی ہرگز نہ خریدنا مگر یہ کہ ہم وزن مقدار میں اسی طرح کھانے کے بدلے کھانا نہ خریدنا مگر برابر ناپ کر۔ (ابن راھویہ، طحاوی بسند، صحیح)
10079 (الصديق رضي الله عنه) عن أبي قيس مولى عمرو بن العاص قال : كتب أبو بكر الصديق إلى أمراء الاجناد حين قدموا الشام : إنكم هبطتم أرض الربا ، فلا تبتاعوا الذهب بالذهب إلا وزنا بوزن ولا الورق بالورق إلا وزنا بوزن ، ولا الطعام بالطعام إلا مكيالا بمكيال.(ابن راهويه والطحاوي بسند صحيح).
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০০৮০
خرید وفروخت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب۔۔۔ سود اور اس کے احکام کے بیان میں
10076 ۔۔۔ حضرت مجاہد چودہ صحابہ کرام (رض) سے روایت کرتے ہیں کہ سونا سونے کے بدلے اور چاندی چاندی کے بدلے بیچی جائے گی، اور ان میں حضرت ابوبکر صدیق (رض)، حضرت عمر فاروق (رض)، حضرت عثمان (رض) حضرت علی (رض) حضرت سعد، حضرت طلحۃ اور حضرت زبیر (رض) بھی شامل ہیں۔ (ابن ابی شیبہ)
10080 عن مجاهد عن أربعة عشر من أصحاب محمد صلى الله عليه وسلم أنهم قالوا : الذهب بالذهب ، والفضة بالفضة ، منهم أبو بكر وعمر وعثمان وعلي وسعد وطلحة والزبير ، (ش).
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০০৮১
خرید وفروخت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب۔۔۔ سود اور اس کے احکام کے بیان میں
10077 ۔۔۔ محمد بن سائب جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے آزاد کردہ غلام ابورافع سے روایت کرتے ہیں وہ فرماتے ہیں کہ جس سال حضرت ابوبکر صدیق (رض) مجھ سے ملے اور دریافت فرمایا کہ یہ کیا ہے ؟ میں نے عرض کیا کہ ہمارے میں کچھ نفقہ کی کچھ تنگی ہوگئی ہے تو حضرت ابوبکر صدیق (رض) نے فرمایا کہ میرے پاس چاندی کے کچھ سکے ہیں جن سے میں چاندی خریدنا چاہتا ہوں (یہ کہہ کر) ترازو منگوایا اور دونوں پازیبیں ایک پلڑے میں رکھیں اور چاندی کے سکے دوسرے پلڑے میں رکھے، توپازیبوں والا پلڑا تھوڑا سے جھک گیا، تقریباً ایک دانق کی مقدار کے برابر تو حضرت ابوبکر صدیق (رض) نے پازیب کا اتنا سا ٹکڑا کاٹ لیا، میں نے عرض کیا، اے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے خلیفہ یہ (ذرا سا ٹکڑا) آپ کے لیے حلال ہے، تو آپ (رض) نے فرمایا، اے ابورافع، اگر تم اس کو حلال کرتے ہو تو اللہ تعالیٰ تو اس کو حلال نہیں کرتا میں نے سنا رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) فرما رہے تھے کہ سونے کے بدلے سونا، چاندی کے بدلے چاندی بالکل ہم وزن مقدار میں بیچو، زیادہ لینے والا اور زیادہ دینے والا دونوں جہنمی ہیں “۔ (عبدالرزاق، ابن راھویہ، الحارث، مسند ابی یعلی اور عبدالغنی بن سعید فی ایضاح الاشکال)
10081 عن محدم بن السائب عن أبي رافع مولى رسول الله صلى الله عليه وسلم قال : احتجنا فأخذت خلخال امرأتي في السنة التي استخلف فيها أبو بكر ، فلقيني أبو بكر : فقال : ما هذا ؟ فقلت احتاج الحي إلى نفقة فقال : إن معي ورقا أريد بها فضة ، فدعا بالميزان فوضع الخلخالين في كفة ووضع الورق في كفة فشف الخلخالان نحوا من دانق فقرضه فقلت يا خليفة رسول الله هو لك حلال ، فقال : يا أبا رافع إنك إن أحللته فان الله لا يحله ، سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم يقول : الذهب بالذهب ، وزنا بوزن ، والفضة بالفضة وزنا بوزن ، الزائد والمستزيد في النار.

(عب وابن راهويه ش والحارث ع وعبد الغني بن سعيد في ايضاح الاشكال) قال الحافظ ابن حجر فيه الكلبي متروك بمرة قال وكان ابن راهوية أخرج حديثه لان له أصلا عن ثابت بن الحجاج.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০০৮২
خرید وفروخت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب۔۔۔ سود اور اس کے احکام کے بیان میں
10078 ۔۔۔ حضرت عمر (رض) فرماتے ہیں کہ سب سے آخر میں سود کی آیات نازل ہوئیں، اور جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی وفات ہوگئی اور آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ان آیات کی تفسیر نہیں فرمائی چنانچہ سود کے شک کو اسی طرح چھوڑدو “۔ (ابن ابی شیبہ، ابن راھویہ، مسند احمد، ابن ماجہ، ابن الفریس، ابن جریر، ابن المنذر، ابن مردویہ اور متفق علیہ)
10082 عن عمر قال : إن آخر ما نزل من القرآن آية الربا ، وإن رسول الله صلى الله عليه وسلم قبض ولم يفسرها لنا فدعوا الربا والريبة.(ش وابن راهويه حم ه وابن الضريس وابن جرير وابن المنذر وابن مردويه ق في الدلائل).
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০০৮৩
خرید وفروخت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب۔۔۔ سود اور اس کے احکام کے بیان میں
10079 ۔۔۔ قاضی شریح فرماتے ہیں کہ حضرت عمر (رض) نے فرمایا درھم درھم ہی کے بدلے بیچا جائے گا ان دونوں کے درمیان جو اضافہ ہوگا سود ہوگا “۔ (عبدالرزاق، مسدد، طحاوی)
10083 عن شريح قال : قال مر : الدرهم بالدرهم فضل ما بينهما ربا.(عب ومسدد والطحاوي) وهو صحيح.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০০৮৪
خرید وفروخت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب۔۔۔ سود اور اس کے احکام کے بیان میں
10080 ۔۔۔ حضرت انس (رض) فرماتے ہیں کہ ہمارے پاس فارس کی سرزمین میں حضرت عمر (رض) کا خط پہنچا کہ ایسی کوئی تلوار چاندی کے سکے کے بدلے نہ بیچو جس کا حلقہ چاندی کا ہو “۔ عبدالرزاق، ابن ابی شیبہ)
10084 عن أنس قال : أتانا كتاب عمر ونحن بارض فارس : لا تبيعوا سيفا فيه حلقة فضة بورق.(عب ش).
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০০৮৫
خرید وفروخت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب۔۔۔ سود اور اس کے احکام کے بیان میں
10081 ۔۔۔ حضرت ابو رافع (رض) فرماتے ہیں کہ میں نے حضرت عمر (رض) کی خدمت اقدس میں عرض کیا، اے امیر المومنین ! میں سونے کو پگھلاتا ہوں اور اس کے وزن کے برابر قیمت کے بدلے بیچتا ہوں اور اپنے کام کی اجرت لیتا ہوں، تو حضرت عمر (رض) نے فرمایا کہ سونے کو سونے کے بدلے نہ بیچو مگر ہم وزن مقدار میں، (اسی طرح) چاندی کو چاندی کے بدلے نہ بیچو مگر ہم وزن مقدار میں اور اضافہ بالکل نہ لو “۔ (عبدالرزاق، ابن ابی شیبہ)
10085 عن أبي رافع قال : قلت لعمر بن الخطاب : يا أمير المؤمنين إني أصوغ الذهب فابيعه بالثمن بوزنه ، وآخذ لعملي أجرا ، قال لاتبع الذهب بالذهب إلا وزنا بوزن ، والفضة بالفضة إلا وزنا بوزن ، ولا تأخذ فضلا.(عب ق).
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০০৮৬
خرید وفروخت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب۔۔۔ سود اور اس کے احکام کے بیان میں
10082 ۔۔۔ حضرت عمر (رض) فرماتے ہیں کہ جب تم میں سے کوئی شخص سونے کو چاندی کے سکے کے بدلے بیچے تو ہرگز اپنے ساتھی (خریدار) سے الگ نہ ہو خواہ وہ دیوار کے پیچھے ہی کیوں نہ جائے “۔ (عبدالرزاق، ابن جریر)
10086 عن عمر قال : إذا اباع أحدكم الذهب بالورق فلا يفارق صاحبه وإن ذهب وراء الجدار.(عب وابن جرير).
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০০৮৭
خرید وفروخت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب۔۔۔ سود اور اس کے احکام کے بیان میں
10083 ۔۔۔ امام شعبی فرماتے ہیں کہ حضرت عمر (رض) نے فرمایا کہ ہم نے سود کے ڈر سے حلال کے انیس (19) حصے چھوڑ دئیے، (عبد الرزاق)
10087 عن الشعبي قال : قال عمر تركنا تسعة أعشار الحلال مخافة الربا.(عب).
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০০৮৮
خرید وفروخت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب۔۔۔ سود اور اس کے احکام کے بیان میں
10084 ۔۔۔ حضرت عمر (رض) فرماتے ہیں کہ ایک درھم کو دو درھموں کے بدلے نہ بیچو کیونکہ یہی توسود ہے “۔۔۔ (ابن ابی شیبہ)
10088 عن عمر قال : لا تبيعوا الدرهم بالدرهمين ، فان ذلك هو الربا.(ش).
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০০৮৯
خرید وفروخت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب۔۔۔ سود اور اس کے احکام کے بیان میں
10085 ۔۔۔ حضرت عمر (رض) فرماتے ہیں کہ جس نے چاندی کے سکوں کے بدلے سونا بیچا (بیع صرف کی) تو وہ خریدار کو اتنی بھی مہلت نہ دے کہ وہ اپنی اونٹنی کا دودھ نکال لے “۔ اتنی بھی مہلت نہ دے “۔ (ابن ابی شیبہ، ابن جریر)
10089 عن عمر قال : من صرف ذهبا بورق فلا ينظر به حلب ناقة ، وفي لفظ : إذا استنطرك حلب ناقة فلا تنظره.(ش وابن جرير).
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০০৯০
خرید وفروخت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب۔۔۔ سود اور اس کے احکام کے بیان میں
10086 ۔۔۔ حضرت عمر (رض) فرماتے ہیں کہ مجھے ڈر ہوا کہ کہیں ہمیں دس گنا زیادہ سود نہ دے دیا گیا ہو، سود کے خوف سے (خیال آیا) ۔ (مصنف ابن ابی شیبہ)
10090 عن عمر قال : لقد خفت أن يكون قد زدنا في الربا عشرة أضعافه مخافته.(ش).
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০০৯১
خرید وفروخت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب۔۔۔ سود اور اس کے احکام کے بیان میں
10087 ۔۔۔ حضرت سعید بن المسیب فرماتے ہیں کہ حضرت عمر (رض) سے دریافت کیا گیا کہ ایک بکری کو دو بکریوں کے بدلے سرسبزی اور شادابی میں بیچنا کیسا ہے تو حضرت عمر (رض) نے مکروہ جانا “۔ (ابن ابی شیبہ)
10091 عن سعيد بن المسيب قال : سئل عمر عن الشاة بالشاتين إلى الحيا يعني الخصب فكره ذلك.(ش).
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০০৯২
خرید وفروخت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب۔۔۔ سود اور اس کے احکام کے بیان میں
10088 ۔۔۔ حضرت نافع (رض) فرماتے ہیں کہ حضرت ابن عمر (رض) بیع الصرف کے بارے میں حضرت عمر (رض) سے روایت کرتے تھے، انھوں نے جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے کچھ نہیں سنا، چنانچہ فرماتے ہیں کہ حضرت عمر (رض) نے فرمایا کہ سونے کو سونے کے بدلے نہ خریدو اور نہ چاندی کو چاندی کے بدلے مگر یہ کہ برابر سرابر ہم مقدار، اور ان کے بعض حصوں سے بعض پر اضافہ نہ کرو۔ کیونکہ مجھے ڈر ہے کہ کہیں تم سود میں نہ مبتلا ہوجاؤ۔ (مالک، متفق علیہ)
10092 عن نافع قال : كان ابن عمر يحدث عن عمر في الصرف ولم يسمع فيه من النبي صلى الله عليه وسلم شيئا ، قال : قال عمر : لا تبتاعوا الذهب بالذهب ولا الورق بالورق إلا مثلا بمثل سواء بسواء ، ولا تشفوا بعضه على بعض إني أخاف عليكم الرماء.(مالك).
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০০৯৩
خرید وفروخت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ سونے کو سونے کے عوض برابر فروخت کرنا ضروری ہے
10089 ۔۔۔ حضرت ابن عمر (رض) فرماتے ہیں کہ حضرت عمر (رض) نے فرمایا کہ سونے کو سونے کے بدلے نہ بیچو مگر یہ کہ برابر سرابر، اور نہ چاندی کو سونے کے بدلے اس طرح بیچو کہ دونوں (خریدوفروخت کرنے والوں) میں سے ایک موجود نہ ہو اور دوسرا موجود ہو، اور اگر تجھ سے اس بات کی اجازت ماگنے کہ اپنے گھر میں داخل ہوجائے تو اس کو اجازت نہ دو ، مگر یہ کہ ہاتھ درہاتھ، اس ہاتھ سے دو اور اس ہاتھ سے لو، مجھے تمہارے سود میں مبتلا ہونے کا خوف ہے “۔ (مالک، عبد الرزاق، ابن جریر، متفق علیہ)
10093 عن ابن عمر قال : قال عمر بن الخطاب : لا تبيعوا الذهب بالذهب إلا مثلا بمثل ، ولا تبيعوا الورق بالذهب أحدهما غائب ، والآخر ناجز ، وإن استنظرك حتى يلج بيته فلا تنظره إلا يدها بيد ، هات وها ، إني أخشى عليكم الرماء ، والرماء ، هو اربا.(مالك عب وابن جرير ق).
tahqiq

তাহকীক: