কানযুল উম্মাল (উর্দু)

كنز العمال في سنن الأقوال و الأفعال

خرید وفروخت کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ

মোট হাদীস ৯৬৩ টি

হাদীস নং: ১০১১৪
خرید وفروخت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ سود خوری کا گناہ
10110 ۔۔۔ حضرت عبداللہ بن سلام (رض) فرماتے ہیں کہ سود کے تہتر حصے ہیں، ان میں سے کم ترین حصے کی مثال اس شخص کی طرح ہے جو مسلمان ہونے کے باوجود اپنی ماں سے زنا کرے اور سود کا ایک درھم تیس پینتیس مرتبہ زنا کی طرح ہے “۔ (عبدالرزاق)
10114 عن عبد الله بن سلام قال : الربا ثلاث وسبعون حوبا أدناها حوبا كمن أتى أمه في الاسلام ودرهم من الربا كبضع وثلاثين زنية.(عب).
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০১১৫
خرید وفروخت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ سود خوری کا گناہ
10111 ۔۔ حضرت ابن عباس (رض) فرماتے ہیں کہ جب ریشم کے ٹکڑے ادھار پر بیچے جائیں تو ان کو نہ خریدو “ (عبدالرزاق

فائدہ :۔۔۔ روایت میں سرق کا لفظ ہے جو جمع ہے السرقۃ مصدر کی ، اور یہ کلمہ اس معنی کے لحاظ سے فارسی ہے عربی نہیں،

دیکھیں مصباح الغات 574 کالم 2 مادہ سرق “۔ واللہ اعلم بالصواب۔ (مترجم)
10115 عن ابن عباس قال : إذا بعتم السرق من سرق الحرير نسيئة فلا تشتروه.عب).
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০১১৬
خرید وفروخت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ سود خوری کا گناہ
10112 ۔۔۔ حضرت ابن عباس (رض) نے فرمایا کہ یہودیوں اور نصرانیوں کو اپنے کاروبار میں شریک نہ کرو اور نہ مجوسیوں کو، پوچھا گیا کیوں ؟ تو آپ (رض) نے فرمایا، کیونکہ وہ سودی لین دین کرتے ہیں اور یہ حلال نہیں “۔ (عبدالرزاق)
10116 عن ابن عباس قال : لا تشارك يهوديا ولا نصرانيا ، ولا مجوسيا ، قيل : ولم ؟ قال : لانه يربون والربا لا يحل.(عب).
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০১১৭
خرید وفروخت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ سود خوری کا گناہ
10113 ۔۔۔ ابو الحدثان سے مروی ہے کہ انھوں نے سو دینار کے بدلے بیع صرف کرنا چاہی، فرمایا کہ پھر طلحۃ بن عبید اللہ نے مجھے بلایا اور ہم دونوں راضی ہوگئے اور وہ مجھ سے سونا اپنے ہاتھوں میں لے کر الٹنے پلٹنے لگے اور کہا کہ ذرا میرا خزانچی دیہات سے آجائے، یہ باتیں حضرت عمر (رض) سن رہے تھے، چنانچہ فرمایا کہ جب تک اس سے وصول نہ کرلو اس سے جدامت ہونا، پھر فرمایا کہ جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا کہ سونا چاندی کے بدلے بیچنا سود ہے البتہ یہ ہے کہ ہاتھ درہاتھ ہو اور گندم، گندم کے بدلے سود ہے مگر ہاتھ درہاتھ اور جو جو کے بدلے سود ہے اگر ہاتھ درہاتھ نہ ہو اور کھجور کھجور کے بدلے سود ہے اگر ہاتھ درہاتھ نہ ہو “۔ (موطا مالک، عبدالرزاق، حمیدی، مسند احمد، عدنی، دارمی، بخاری، مسلم، ابوداؤد، ترمذی، ابن جارود، ابن حبان)
10117 عن أبي الحدثان أنه التمس صرفا بمائة دينار ، قال :فدعاني طلحة بن عبيد الله ، فتراضينا حتى اصطرف مني وأخذ الذهب فقلبها في يده ثم قال : حتى يأتي خازني من الغابة وعمر بن الخطاب يسمع ، فقال عمر : لا تفارقه حتى تأخذ منه ، ثم قال : قال رسول الله صلى الله عليه وسلم : الذهب بالورق ربا إلا : ها ، وها ، والبر بالبر ربا إلا : ها وها ، والشعيربالشعير ربا إلا : ها وها ، والتمر بالتمر ربا إلا : ها وها.

(مالك عب والحميدي حم والعدني والدارمي خ م د ت ن ه وابن الجارود حب).
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০১১৮
خرید وفروخت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ سود خوری کا گناہ
10114 ۔۔۔ حضرت عمر وبن شعیب فرماتے ہیں کہ حضرت عثمان (رض) اور ان کے ساتھی بنو قینقاع والوں سے کھجوریں وسق میں نہیں لے رہے تھے، تو جناب نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے دریافت فرمایا کہ تم نے انھیں کیسے بیچی ہیں ؟ عرض کیا کہ ایک اور دوصاع کے منافع پر تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا کہ ایسا نہ کرو جب تک برابر نہ ناپ لو “۔ (عبدالرزاق)

فائدہ :۔۔۔ ایک اور دوصاع کے منافع سے مراد ایک نسبت دوہے یعنی ہر ایک صاع کے بدلے دوصاع وصول کرنے قرار پائے ہیں “۔ واللہ اعلم بالصواب۔ (مترجم)
10118 عن عمرو بن شعيب أن عثمان وأصحابه كانوا لا يقبضون التمر أو سقا من بني قيقاع ، فقال لهم النبي صلى الله عليه وسلم : كيف تبيعونه ؟ قالوا : بربح الصاع والصاعين ، قال : لا ، حتى يكال عليكم.(عب).
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০১১৯
خرید وفروخت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ سود خوری کا گناہ
10115 ۔۔۔ ہمیں معمر نے زہری کے حوالے سے خبردی فرماتے ہیں کہ میں نے ان سے حیوان کے بدلے حیوان کو ادھار پر بیچنے کے بارے میں سوال کیا ؟ تو انھوں نے فرمایا کہ ابن المسیب سے پوچھو، ابن المسیب نے فرمایا کہ حیوان میں سود نہیں، البتہ انھوں نے مضامین ملاقیح اور حبل الحبلہ کی بیع سے منع فرمایا، مضامین ان اونٹوں کو کہتے ہیں کہ جو ابھی اپنے باپ کی پشت میں مادہ تولیہ کی صورت میں موجود ہوں اور ملاقیح ان کو جو اپنی ماں کے پیٹ میں ہوں اور حبل الحبلۃ ماں کے پیٹ میں موجود بچے کو کہتے ہیں “۔
10119 أنبأنا معمر عن الزهري : سألته عن الحيوان بالحيوان نسيئة ؟ فقال : سل ابن المسيب عنه ، فقال : لا ربا في الحيوان ، وقد نهى عن المضامين والملاقيح وحبل الحبلت ، والمضامين ما في أصلاب الابل ، والملاقيح ما في بطونها ، وحبل الحبلة ولد ولد هذه
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০১২০
خرید وفروخت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ سود خوری کا گناہ
10116 ۔۔۔ معمر نے ابن یمینہ سے، انھوں نے ایوب سے انھوں نے سعید بن جبیر سے انھوں نے حضرت ابن عمر (رض) سے اور انھوں نے جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے اسی طرح روایت کیا ہے “۔ (عبدالرزاق)
10120 أنبأنا معمر وابن عيينة عن أيوب عن سعيد بن جبير عن ابن عمر عن النبي صلى الله عليه وسلم مثله.(عب).
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০১২১
خرید وفروخت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ سود خوری کا گناہ
10117 ۔۔۔ ابن المسیب فرماتے ہیں کہ جناب نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے زندہ بکری کے بدلے گوشت بیچنے سے منع فرمایا “۔ (عبدالرزاق)
10121 عن ابن المسيب أن النبي صلى الله عليه وسلم نهى عن بيع اللحم بالشاة وهي حية.(عب).
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০১২২
خرید وفروخت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ سود خوری کا گناہ
10118 ۔۔۔ ابن المسیب فرماتے ہیں کہ سونے اور چاندی اور کھانے پینے کی چیزوں میں سے جو ناپ تول کر بیچی جاتی ہیں ان کے علاوہ اور کسی چیز میں سود نہیں ہے “۔ (مالک، عبدالرزاق)
10122 عن ابن المسيب قال : لا ربا إلا في الذهب والفضة ،وفيما يكال ويوزن مما يؤكل ويشرب.(مالك عب).
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০১২৩
خرید وفروخت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ردی کھجور بھی برابر بیچی جائے
10119 ۔۔۔ ابن المسیب فرماتے ہیں کہ حضرت بلال (رض) کے پاس کھجوریں تھیں جو خراب ہورہی تھیں، چنانچہ حضرت بلال (رض) وہ کھجوریں بازار لے گئے اور دوصاع ایک صاع کے بدلے بیچی، جب یہ بات رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو معلوم ہوئی تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ناپسندیدگی کا اظہار فرمایا اور دریافت فرمایا کہ اے بلال یہ کیا ہے ؟ جب حضرت بلال (رض) نے صورت حال سے آگاہ کیا تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا کہ تو نے تو سودی معاملہ کرلیا، ہماری کھجوریں واپس لاؤ۔ (عبدالرزاق)
10123 عن ابن المسيب أن تمرا كان عند بلال فتغير ، فخرج بلال إلى السوق ، فباعه صاعين بصاع ، فلما بلغ ذلك النبي صلى الله عليه وسلم أنكره وقال : ما هذا يا بلال ؟ فاخبره فقال : أربيت ، اردد علينا تمرنا (عب).
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০১২৪
خرید وفروخت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ردی کھجور بھی برابر بیچی جائے
10120 ۔۔۔ سعید بن المسیب فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے سود کھانے والے، کھلانے والے، اس میں گواہ بننے والے اور لکھنے والے پر لعنت فرمائی ہے “۔ (عبدالرزاق)
10124 عن سعيد بن المسيب قال : لعن رسول الله صلى الله عليه وسلم آكل الربا وموكله والشاهد عليه وكاتبه.(عب).
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০১২৫
خرید وفروخت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ردی کھجور بھی برابر بیچی جائے
10121 ۔۔۔ ام المومنین حضرت عائشہ صدیقہ (رض) فرماتے ہیں کہ جب اللہ تعالیٰ نے سورة البقرۃ کے آخر میں سود کی آیات نازل فرمائیں تو جناب نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کھڑے ہوئے اور ہمارے سامنے ان آیات کی تلاوت فرمائی اور شراب کی تجارت کو حرام قرار دے دیا “۔ (عبدالرزاق)
10125 عن عائشة لما أنزل الله الآيات آيات الربا من آخر سورة البقرة قام رسول الله صلى الله عليه وسلم ، فقرأها علينا ، فحرم التجارة في الخمر (عب).
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০১২৬
خرید وفروخت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ردی کھجور بھی برابر بیچی جائے
10122 ۔۔۔ حضرت ابوالسفر کی اھلیہ فرماتی ہیں کہ میں نے ام المومنین حضرت عائشہ (رض) سے پوچھا کہ میں نے حضرت زید بن ارقم (رض) کے ہاتھ باندی بیچی ادھار پر آٹھ سو درہم میں، اور پھر اس سے چھ سودرھم میں خرید لی، توام المومنین (رض) نے فرمایا بہت برا کیا واللہ جو تم نے خریدا، بہت برا کیا واللہ جو تم نے خریدا، یہ بات زید بن ارقم تک پہنچا دو کہ اگر انھوں نے توبہ نہ کی تو جو جہاد انھوں نے حضرت نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے زمانہ میں کیا ہے وہ بھی باطل ہوجائے گا، پھر پوچھا گیا کہ اپنا کوئی حرج نہیں، تو جس شخص کے پاس خدا کی نصیحت پہنچی اور وہ (سودلینے سے ) باز آگیا تو جو پہلے ہوچکا وہ اس کا۔ (سورة البقرۃ آیت 275)

اور (اگر تم توبہ کرلوگے) اور سود چھوڑدوگے (تو تم کو اپنا اصل مال لینے کا حق ہے) ۔ (سورة البقرۃ آیت 279، عبدالرزاق ابن ابی حاتم ترجمہ الایات مولانا فتح محمد جالندھری)
10126 عن امرأة أبي السفر قالت : سألت عائشة فقلت : بعت : زيد بن أرقم جارية إلى العطاء بثمانمائة درهم ، وابتعتها منه بستمائة فقالت عائشة : بئس والله ما اشتريت ، وبئس والله ما اشترى ، أبلغي زيد بن أرقم أنه قد أبطل جهاده مع رسول الله صلى الله عليه وسلم إلا أن يتوب ، قالت : أفرأيت إن أخذت رأس مالي ؟ قالت : لا بأس : (من جاءه موعظة من ربه فانتهى فله ما سلف) (وإن تبتم فلكم رؤس أموالكم) (عب وابن أبي حاتم) وضعف.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০১২৭
خرید وفروخت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ردی کھجور بھی برابر بیچی جائے
10123 ۔۔۔ حضرت ابوہریرہ (رض) نے فرمایا کہ جناب نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے سو دکھانے والے، کھلانے والے، لکھنے والے اور جانتے ہوئے کہ سودی معاملہ ہے گواہ بننے والے اور حلالہ کرنے والے اور کروانے والے پر لعنت فرمائی ہے۔ ابن ہریرہ (رض))
10127 عن أبي هريرة قال : لعن الله رسول الله صلى الله عليه وسلم آكل الربا وموكله وكاتبه وشاهده وهو يعلم ، والمحلل والمحلل له.(ابن جرير).
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০১২৮
خرید وفروخت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ردی کھجور بھی برابر بیچی جائے
10124 ۔۔۔ حضرت ابو سعید (رض) فرماتے ہیں کہ میں نے دو مرتبہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو منبر پر یہ فرماتے سنا کہ سونا سونے کے بدلے اور چاندی چاندی کے بدلے ہم وزن مقدار میں بیچے جائیں گے۔
10128 عن أبي سعيد قال : سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم مرتين على المنبر يقول : الذهب بالذهب والفضة بالفضة وزنا بوزن.(كر).
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০১২৯
خرید وفروخت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ردی کھجور بھی برابر بیچی جائے
10125 ۔۔۔ حضرت ابو سعید (رض) فرماتے ہیں کہ جناب رسول اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس نہایت عمدہ کھجوریں ایک صاع کی مقدار میں لائی گئیں ہماری کھجوریں کم درجے کی تھیں رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے دریافت فرمایا کہ یہ کھجوریں کہاں سے آئیں ؟ صحابہ کرام (رض) نے عرض کیا دوصاع بیچے ہیں ایسا نہ کرو بلکہ اپنی کھجوریں بیچو کسی اور چیز کے بدلے اور پھر (اس چیز سے) یہ والی کھجوریں خریدلو۔ (نسائی)
10129 عن أبي سعيد قال : أتي النبي صلى الله عليه وسلم بصاع من تمرريان وكان تمرنا بعلا ، فقال : أني لكم هذا ؟ قالوا : يا رسول الله بعنا صاعين من هذا ، فقال : لا تفعلوا ، ولكن بيعوا من تمركم ثم اشتروا من هذا.(ن).
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০১৩০
خرید وفروخت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ردی کھجور بھی برابر بیچی جائے
10126 ۔۔۔ حضرت ابو سعید (رض) فرماتے ہیں کہ جناب نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اپنے بعض گھر والوں کے پاس آئے ان کے پاس ان کھجوروں سے عمدہ کھجوریں موجود تھیں تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے دریافت فرمایا کہ آپ کے پاس یہ کھجوریں کہاں سے آئیں تو انھوں نے عرض کیا کہ ہم نے اپنی کھجوروں کے دوصاع کے بدلے ان کھجوروں کا ایک صاع لے لیا ہے تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا ۔ دوصاع کو ایک صاع کے بدلہ میں اور دو درہموں کو ایک درہم کے بدلہ میں نہ لو۔
10130 عن أبي سعيد قال : دخل رسول لاله صلى الله عليه وسلم على بعض أهله ، فوجد عندهم تمرا أجود من تمرهم ، فقال : من أين لكم هذا ؟ فقالوا : أبدلنا صاعين بصاع ، فقال : لا صاعين بصاع ، ولا درهمين بدرهم.(عب).
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০১৩১
خرید وفروخت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ردی کھجور بھی برابر بیچی جائے
10127 ۔۔۔ حضرت ابو جحیفہ (رض) فرماتے ہیں کہ جناب نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے سو دکھانے والے اور کھلانے والے پر لعنت فرمائی “۔ (ابن جریر)
10131 عن أبي جحيفة أن رسول الله صلى الله عليه وسلم : لعن آكل الربا وموكله.(ابن جرير).
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০১৩২
خرید وفروخت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ردی کھجور بھی برابر بیچی جائے
10128 ۔۔۔ حضرت ابوقلابہ (رض) نے فرمایا کہ لوگ سونے کو چاندی کے بدلے خریدتے تھے ادھار پر چنانچہ ہشام بن عامر (رض) ان کے پاس پہنچے اور فرمایا کہ جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ہمیں منع فرمایا کہ ہم سونے کو چاندی کے بدلے ادھار پر بیچیں اور ہمیں بتادیا کہ یہ سود ہے “۔ (ابن جریر)
10132 عن أبي قلابة قال : كان الناس يشترون الذهب بالورق إلى العطاء ، فأتى عليهم هشام بن عامر فنهاهم ، وقال : إن رسول الله صلى الله عليه وسلم نهانا أن نبيع الذهب بالورق نسيئة ، وأنبأنا أن ذلك هو الربا.(ابن جرير).
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০১৩৩
خرید وفروخت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ردی کھجور بھی برابر بیچی جائے
10129 ۔۔۔ حضرت ابوقلابہ (رض) فرماتے ہیں کہ لوگ زیاد کے زمانے میں بصرہ میں دراھم کو دنانیر کے بدلے ادھار پر لیا کرتے تھے توجناب نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ساتھیوں میں سے ایک شخصیت حضرت ہشام بن عامر الانصاری (رض) کھڑے ہوئے اور فرمایا کہ جناب نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے سونے کے بدلے سونے کو ادھار پر بیچنے سے منع فرمایا اور ہمیں بتایا کہ یہ سود ہے “۔ (ابن جریر)
10133 عن أبي قلابة قال : كان النا س بالبصرة في زمان زياد يأخذون الدراهم بالدنانير نسيئة ، فقام رجل من أصحاب النبي صلى الله عليه وسلم يقال له هشام بن عامر الانصاري ، فقال : إن رسول الله صلى الله عليه وسلم قد نهى عن بيع الذهب بالورق نسا ، وأنبأنا أن ذلك هو الربا.(ابن جرير).
tahqiq

তাহকীক: