সুনানুদ্দারা ক্বুতনী (উর্দু)

سنن الدار قطني

نکاح کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ

মোট হাদীস ৩৬৮ টি

হাদীস নং: ৩৫৯৬
نکاح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب : مہر کے احکام
3597 ۔ سیدہ میمونہ (رض) بیان کرتی ہیں : نبی کریم نے جب ان کے ساتھ شادی کی تھی آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اس وقت حالت احرام میں نہیں تھے۔ اور جب سیدہ میمونہ (رض) کی رخصتی ہوئی تو اس وقت نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) حالت احرام میں نہیں تھے۔
3597 - حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ النَّيْسَابُورِىُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِشْكَابَ وَالْحَسَنُ بْنُ يَحْيَى وَالْحَسَنُ بْنُ أَبِى يَحْيَى قَالُوا حَدَّثَنَا وَهْبُ بْنُ جَرِيرٍ حَدَّثَنَا أَبِى قَالَ سَمِعْتُ أَبَا فَزَارَةَ يُحَدِّثُ عَنْ يَزِيدَ بْنِ الأَصَمِّ عَنْ مَيْمُونَةَ أَنَّ النَّبِىَّ -صلى الله عليه وسلم- تَزَوَّجَهَا حَلاَلاً وَبَنَى بِهَا حَلاَلاً.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৫৯৭
نکاح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب : مہر کے احکام
3598 ۔ یزید بن اصم بیان کرتے ہیں : نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے جب سیدہ میمونہ کے ساتھ شادی کی تھی آپ اس وقت حالت احرام میں نہیں تھے، اور جب سیدہ میمونہ کی رخصتی ہوئی تو اس وقت بھی نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) حالت احرام میں نہیں تھے، سیدہ میمونہ (رض) کا انتقال سرف کے مقام پر ہوا۔
3598 - حَدَّثَنَا ابْنُ مَنِيعٍ حَدَّثَنَا خَلَفُ بْنُ هِشَامٍ حَدَّثَنَا حَمَّادٌ عَنْ أَبِى فَزَارَةَ عَنْ يَزِيدَ بْنِ الأَصَمِّ أَنَّ النَّبِىَّ -صلى الله عليه وسلم- تَزَوَّجَ مَيْمُونَةَ حَلاَلاً وَبَنَى بِهَا حَلاَلاً وَمَاتَتْ بِسَرِفَ.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৫৯৮
نکاح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب : مہر کے احکام
3599 ۔ سیدہ میمونہ بنت حارث (رض) بیان کرتی ہیں : نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ، سرف، کے مقام پر میرے ساتھ شادی کی ہم دونوں اس وقت حالت احرام میں نہیں تھے۔
3599 - حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا عَبَّاسُ بْنُ الْوَلِيدِ النَّرْسِىُّ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ حَدَّثَنَا حَبِيبُ بْنُ الشَّهِيدِ عَنْ مَيْمُونِ بْنِ مِهْرَانَ عَنْ يَزِيدَ بْنِ الأَصَمِّ عَنْ مَيْمُونَةَ بِنْتِ الْحَارِثِ قَالَتْ تَزَوَّجَنِى رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- بِسَرِفَ وَنَحْنُ حَلاَلاَنِ.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৫৯৯
نکاح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب : مہر کے احکام
3600 ۔ سیدہ میمونہ (رض) بیان کرتی ہیں : جب نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ان کے ساتھ شادی کی تو وہ دونوں اس وقت حالت احرام میں نہیں تھے۔
3600 - حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ النَّيْسَابُورِىُّ حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ سِنَانٍ حَدَّثَنَا حَبَّانُ يَعْنِى ابْنَ هِلاَلٍ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ عَنْ حَبِيبِ بْنِ الشَّهِيدِ عَنْ مَيْمُونِ بْنِ مِهْرَانَ عَنْ يَزِيدَ بْنِ الأَصَمِّ عَنْ مَيْمُونَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- تَزَوَّجَهَا وَهُمَا حَلاَلاَنِ .
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৬০০
نکاح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب : مہر کے احکام
3601 ۔ حضرت ابورافع (رض) بیان کرتے ہیں : نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے جب سیدہ میمونہ (رض) کے ساتھ شادی کی تھی ، آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اس وقت حالت احرام میں نہیں تھے، اور جب سیدہ میمونہ (رض) کی رخصتی ہوئی اس وقت بھی نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) حالت احرام میں نہیں تھے میں نے ان دونوں کے درمیان قاصد کا فریضہ سرانجام دیا تھا۔
3601 - حَدَّثَنَا ابْنُ مَنِيعٍ حَدَّثَنَا خَلَفُ بْنُ هِشَامٍ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ عَنْ مَطَرٍ الْوَرَّاقِ عَنْ رَبِيعَةَ بْنِ أَبِى عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ سُلَيْمَانَ بْنِ يَسَارٍ عَنْ أَبِى رَافِعٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- تَزَوَّجَ مَيْمُونَةَ حَلاَلاً وَبَنَى بِهَا حَلاَلاً وَكُنْتُ الرَّسُولَ بَيْنَهُمَا.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৬০১
نکاح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب : مہر کے احکام
3602 ۔ حضرت ابورافع (رض) بیان کرتے ہیں : نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے جب سیدہ میمونہ (رض) کے ساتھ شادی کی تھی آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اس وقت حالت احرام میں نہیں تھے اور جب سیدہ میمونہ کی رخصتی ہوئی اس وقت بھی آپ حالت احرام میں نہیں تھے، میں نے ان دونوں کے درمیان قاصد کا فریضہ سرانجام دیا تھا۔

داؤد ابوعمرو نامی راوی داؤد بن زبرقان ہے۔
3602 - حَدَّثَنَا عَبْدُ الصَّمَدِ بْنُ عَلِىٍّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْعَبَّاسِ بْنِ بَسَّامٍ الرَّازِىُّ حَدَّثَنَا حَفْصُ بْنُ عُمَرَ الْمِهْرِقَانِىُّ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ عَنْ دَاوُدَ أَبِى عَمْرٍو عَنْ مَطَرٍ الْوَرَّاقِ عَنْ رَبِيعَةَ بْنِ أَبِى عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ سُلَيْمَانَ بْنِ يَسَارٍ عَنْ أَبِى رَافِعٍ قَالَ تَزَوَّجَ النَّبِىُّ -صلى الله عليه وسلم- مَيْمُونَةَ بِنْتَ الْحَارِثِ وَهُوَ حَلاَلٌ وَبَنَى بِهَا وَهُوَ حَلاَلٌ وَكُنْتُ الرَّسُولَ بَيْنَهُمَا. دَاوُدُ أَبُو عَمْرٍو وَهُوَ دَاوُدُ بْنُ الزِّبْرِقَانِ.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৬০২
نکاح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب : مہر کے احکام
3603 ۔ حضرت ابن عباس (رض) بیان کرتے ہیں : نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے محمیہ بن جزء اور دوافراد کو سیدہ میمونہ (رض) کے پاس بھیجا تاکہ انھیں (نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی طرف سے ) نکاح کا پیغام دیں ، سیدہ میمونہ اس وقت مکہ میں مقیم تھیں، انھوں نے یہ ذمہ داری اپنی بہن سیدہ ام فضل (رض) کو سونپی، سیدہ ام فضل (رض) نے یہ ذمہ داری (اپنے شوہر اور نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے چچا) حضرت عباس (رض) کو سونپی تو حضرت عباس (رض) نے سیدہ میمونہ کا نکاح نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ساتھ کردیا۔
3603 - حَدَّثَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّهِ بْنُ الْمُهْتَدِى بِاللَّهِ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَمْرِو بْنِ خَالِدٍ حَدَّثَنَا أَبِى. قَالَ وَحَدَّثَنِى بَكْرُ بْنُ سَهْلٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ قَالاَ حَدَّثَنَا ابْنُ لَهِيعَةَ عَنْ أَبِى الأَسْوَدِ عَنْ عِكْرِمَةَ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- بَعَثَ مَحْمِيَّةَ بْنَ جَزْءٍ وَرَجُلَيْنِ آخَرَيْنِ إِلَى مَيْمُونَةَ يَخْطُبُهَا وَهِىَ بِمَكَّةَ فَرَدَّتْ أَمَرَهَا إِلَى أُخْتِهَا أُمِّ الْفَضْلِ فَرَدَّتْ أُمُّ الْفَضْلِ إِلَى الْعَبَّاسِ فَأَنْكَحَهَا رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم-.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৬০৩
نکاح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب : مہر کے احکام
3604 ۔ حضرت ابن عباس (رض) بیان کرتے ہیں : جب نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے سیدہ میمونہ (رض) کے ساتھ شادی کی آپ اس وقت حالت احرام میں نہیں تھے۔ یہی روایت بعض دیگراسناد کے ہمراہ بھی منقول ہے۔
3604 - أَخْبَرَنَا عَبْدُ الْبَاقِى بْنُ قَانِعٍ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَمْرِو بْنِ عَبْدِ الْخَالِقِ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عُثْمَانَ بْنِ مَخْلَدٍ حَدَّثَنَا أَبِى عَنْ سَلاَّمٍ أَبِى الْمُنْذِرِ عَنْ مَطَرٍ الْوَرَّاقِ عَنْ عِكْرِمَةَ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّ النَّبِىَّ -صلى الله عليه وسلم- تَزَوَّجَ مَيْمُونَةَ وَهُوَ حَلاَلٌ. قَالَ الشَّيْخُ كَذَا قَالَ. تَفَرَّدَ بِهِ مُحَمَّدُ بْنُ عُثْمَانَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ سَلاَّمٍ أَبِى الْمُنْذِرِ وَهُوَ غَرِيبٌ عَنْ مَطَرٍ وَعِنْدَ مَطَرٍ عَنْ رَبِيعَةَ عَنْ سُلَيْمَانَ بْنِ يَسَارٍ عَنْ أَبِى رَافِعٍ هَذَا الْقَوْلُ أَيْضًا. وَرَوَاهُ أَبُو الأَسْوَدِ يَتِيمُ عُرْوَةَ عَنْ عِكْرِمَةَ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ مِثْلَ رِوَايَةِ مَطَرٍ عَنْهُ.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৬০৪
نکاح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب : مہر کے احکام
3605 ۔ حضرت ابوہریرہ (رض) بیان کرتے ہیں : جب نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے سیدہ میمونہ (رض) کے ساتھ شادی کی آپ اس وقت حالت میں نہیں تھے۔
3605 - حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ الْحُسَيْنِ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ أَحْمَدَ بْنِ الْجُنَيْدِ حَدَّثَنَا بَحْرُ بْنُ نَصْرٍ بِمَكَّةَ حَدَّثَنَا خَالِدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ حَدَّثَنَا كَامِلٌ عَنْ أَبِى صَالِحٍ عَنْ أَبِى هُرَيْرَةَ قَالَ تَزَوَّجَ النَّبِىُّ -صلى الله عليه وسلم- مَيْمُونَةَ وَهُوَ مُحْرِمٌ.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৬০৫
نکاح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب : مہر کے احکام
3606 ۔ حضرت ابوہریرہ (رض) بیان کرتے ہیں : جب نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے سیدہ میمونہ (رض) کے ساتھ شادی کی وہ دونوں اس وقت حالت میں نہیں تھے۔
3606 - حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ الْعَزِيزِ حَدَّثَنَا عَبَّاسُ بْنُ الْوَلِيدِ النَّرْسِىُّ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ عَنْ حُمَيْدٍ عَنْ عِكْرِمَةَ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّ النَّبِىَّ -صلى الله عليه وسلم- تَزَوَّجَ مَيْمُونَةَ وَهُمَا مُحْرِمَانِ .
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৬০৬
نکاح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب : مہر کے احکام
3607 ۔ حضرت ابوہریرہ (رض) بیان کرتے ہیں : جب نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے سیدہ میمونہ (رض) کے ساتھ شادی کی آپ اس وقت حالت میں نہیں تھے۔
3607 - حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا عَبَّاسُ بْنُ الْوَلِيدِ النَّرْسِىُّ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ عَنْ أَيُّوبَ عَنْ عِكْرِمَةَ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- تَزَوَّجَ مَيْمُونَةَ وَهُوَ مُحْرِمٌ.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৬০৭
نکاح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب : مہر کے احکام
3608 ۔ یہی روایت ایک اور سند کے ہمراہ بھی منقول ہے۔
3608 - حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ حَدَّثَنَا عَبْدُ الأَعْلَى بْنُ حَمَّادٍ حَدَّثَنَا وُهَيْبٌ ح وَأَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ حَدَّثَنَا بِشْرُ بْنُ هِلاَلٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَارِثِ قَالاَ حَدَّثَنَا أَيُّوبُ بِإِسْنَادِهِ مِثْلَهُ سَوَاءً.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৬০৮
نکاح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب : مہر کے احکام
3609 ۔ حضرت ابوہریرہ (رض) بیان کرتے ہیں : جب نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے (سیدہ میمونہ (رض) کے ساتھ) شادی کی آپ اس وقت حالت میں نہیں تھے۔
3609 - حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ الْعَزِيزِ حَدَّثَنَا عَبَّاسُ بْنُ الْوَلِيدِ حَدَّثَنَا دَاوُدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ قَالَ سَمِعْتُ عَمْرَو بْنَ دِينَارٍ عَنْ جَابِرِ بْنِ زَيْدٍ أَبِى الشَّعْثَاءِ أَنَّهُ سَمِعَ ابْنَ عَبَّاسٍ يَقُولُ تَزَوَّجَ النَّبِىُّ -صلى الله عليه وسلم- وَهُوَ مُحْرِمٌ .
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৬০৯
نکاح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب : مہر کے احکام
3610 ۔ عروہ بن زبیر بیان کرتے ہیں : انھوں نے سیدہ عائشہ صدیقہ سے اللہ کے اس فرمان کے بارے میں دریافت کیا :

'' اور اگر تمہیں اس بات کا اندیشہ ہو کہ تم یتیم لڑکیوں کے بارے میں انصاف سے کام نہیں لے سکو گے تو تمہیں جو خواتین پسند ہوں دویاتین یا چار ان کے ساتھ شادی کرلو۔ ''

سیدہ عائشہ صدیقہ (رض) نے فرمایا : اے میرے بھتیجے اس سے مراد وہ یتیم لڑکی ہے جو کسی شخص کی زیر پرورش ہوتی تھی وہ لڑکی اس کے مال میں اس کی شریک ہوتی تھی، تو اس شخص کو اس لڑکی کے مال اور خوبصورتی میں دل چسپی ہوتی تو ولی اس لڑکی کے ساتھ شادی کرنا چاہتا تھا، تاکہ اسے مہر کے طور پر انصاف کے مطابق ادائیگی نہ کرنا پڑے۔ وہ (انصاف کے مطابق یعنی عام رواج سے کم) مہر ادا کرتا۔ تو لوگوں کو اس بات سے منع کردیا گیا کہ وہ اس طرح ان لڑکیوں کے ساتھ شادی کریں یاپھریہ ہے کہ وہ انصار سے انھیں مہراد اکریں ان لوگوں کو یہ حکم دیا گیا کہ وہ دوسری خواتین کے ساتھ شادی کرلیں جوا نہیں پسند آتی ہیں۔

عروہ بیان کرتے ہیں : سیدہ عائشہ (رض) نے یہ بتایا : اس آیت کے بعد لوگوں نے اس بارے میں مختلف سوالات کیے تو اللہ تعالیٰ نے یہ آیت نازل کی :

'' لوگ تم سے خواتین کے بارے میں دریافت کرتے ہیں : تم فرمادو، ان کے بارے میں اللہ تعالیٰ تمہیں حکم دیتا ہے اور یتیم لڑکیوں کے بارے میں کتاب کے جو احکام تلاوت کیے گئے ہیں جن یتیم لڑکیوں کو تم وہ چیز ادا نہیں کرتے جوان کے لیے مقرر کی گئی ہے اور تم ان کے ساتھ نکاح کرنے میں دل چسپی رکھتے ہو۔ ''

اللہ نے یہاں جو یہ بات ذکر کی ہے کہ کتاب اللہ کی جو آیات تمہارے سامنے تلاوت کی گئی ہیں اس سے مراد پہلے والی آیت ہے۔ اللہ تعالیٰ نے ارشاد فرمایا ہے :'' اور اگر تمہیں اس بات کا اندیشہ ہو کہ تم یتیم لڑکیوں کے بارے میں انصاف سے کام نہیں لے سکو گے تو جو خواتین تمہیں اچھی لگتی ہیں۔ ''

سیدہ عائشہ صدیقہ (رض) فرماتی ہیں : دوسری آیت میں اللہ تعالیٰ کا یہ فرمان : وترغبوھن ان تنکحوھن۔

سیدہ عائشہ صدیقہ (رض) فرماتی ہیں لوگوں کو اس بات سے منع کردیا گیا کہ انھیں جن یتیم لڑکیوں کے مال اور خوبصورتی میں دل چسپی ہوتی ہے وہ ان کے ساتھ اسی وقت شادی کرسکتے ہیں : جب وہ انصاف کے مطابق انھیں ادائیگی کریں ، اس کی وجہ یہ تھی کہ اگر ایسی لڑکیاں تھوڑے مال یا کم خوبصورتی کی مالک ہوتیں تو ان سرپرستوں نے ان میں دل چسپی نہیں لینی تھی۔
3610 - حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مَخْلَدٍ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مَنْصُورِ بْنِ سَيَّارٍ حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ بْنِ سَعْدٍ حَدَّثَنَا أَبِى عَنْ صَالِحٍ قَالَ ابْنُ شِهَابٍ أَخْبَرَنِى عُرْوَةُ بْنُ الزُّبَيْرِ أَنَّهُ سَأَلَ عَائِشَةَ عَنْ قَوْلِ اللَّهِ تَعَالَى (وَإِنْ خِفْتُمْ أَنْ لاَ تُقْسِطُوا فِى الْيَتَامَى فَانْكِحُوا مَا طَابَ لَكُمْ مِنَ النِّسَاءِ مَثْنَى وَثُلاَثَ وَرُبَاعَ ) قَالَتْ يَا ابْنَ أَخِى هِىَ الْيَتِيمَةُ تَكُونُ فِى حَجْرِ وَلِيِّهَا تَشْرَكُهُ فِى مَالِهِ وَيُعْجِبُهُ مَالُهَا وَجَمَالُهَا فَيُرِيدُ وَلِيُّهَا أَنْ يَتَزَوَّجَهَا بِغَيْرِ أَنْ يُقْسِطَ فِى صَدَاقِهَا وَيُعْطِيَهَا غَيْرَهُ فَنُهُوا عَنْ أَنْ يَنْكِحُوهُنَّ أَوْ يَبْلُغُوا لَهُنَّ أَعْلَى سُنَّتِهِنَّ فِى الصَّدَاقِ وَأُمِرُوا أَنْ يَنْكِحُوا مَا طَابَ لَهُمْ مِنَ النِّسَاءِ سِوَاهُنَّ. قَالَ عُرْوَةُ قَالَتْ عَائِشَةُ ثُمَّ إِنَّ النَّاسَ اسْتَفْتَوْا رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- بَعْدَ هَذِهِ الآيَةِ فَأَنْزَلَ اللَّهُ تَعَالَى ( وَيَسْتَفْتُونَكَ فِى النِّسَاءِ قُلِ اللَّهُ يُفْتِيكُمْ فِيهِنَّ وَمَا يُتْلَى عَلَيْكُمْ فِى الْكِتَابِ فِى يَتَامَى النِّسَاءِ اللاَّتِى لاَ تُؤْتُونَهُنَّ مَا كُتِبَ لَهُنَّ وَتَرْغَبُونَ أَنْ تَنْكِحُوهُنَّ ) وَذَكَرَ اللَّهُ تَعَالَى أَنَّهُ يُتْلَى عَلَيْكُمْ فِى الْكِتَابِ الآيَةَ الأُولَى قَالَ اللَّهُ تَعَالَى ( وَإِنْ خِفْتُمْ أَنْ لاَ تُقْسِطُوا فِى الْيَتَامَى فَانْكِحُوا مَا طَابَ لَكُمْ مِنَ النِّسَاءِ) قَالَتْ عَائِشَةُ وَقَوْلُ اللَّهِ تَعَالَى فِى الآيَةِ الأُخْرَى ( وَتَرْغَبُونَ أَنْ تَنْكِحُوهُنَّ) قَالَتْ فَنُهُوا أَنْ يَنْكِحُوا مَنْ رَغِبُوا فِى مَالِهِ وَجَمَالِهِ مِنْ يَتَامَى النِّسَاءِ إِلاَّ بِالْقِسْطِ مِنْ أَجْلِ رَغْبَتِهِمْ عَنْهُنَّ إِذَا كُنَّ قَلِيلاَتِ الْمَالِ وَالْجَمَالِ. تَابَعَهُ يُونُسُ بْنُ يَزِيدَ الأَيْلِىُّ وَشُعَيْبُ بْنُ أَبِى حَمْزَةَ وَعُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ أَبِى زِيَادٍ وَإِسْحَاقُ بْنُ يَحْيَى الْكَلْبِىُّ عَنِ الزُّهْرِىِّ عَنْ عُرْوَةَ.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৬১০
نکاح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب : مہر کے احکام
3611 ۔ عروہ بن زبیر بیان کرتے ہیں : انھوں نے سیدہ عائشہ (رض) سے اللہ کے اس فرمان کے بارے میں دریافت کیا : اور اگر تمہیں اس بات کا اندیشہ ہو کہ تم یتیم لڑکیوں کے بارے میں انصاف سے کام نہیں لے سکو گے تو تمہیں جو خواتین پسند ہیں دویاتین یا چار، ان کے ساتھ چادی کرلو۔ ''

سیدہ عائشہ صدیقہ (رض) نے فرمایا : اے میرے بھتیجے ، اس سے مراد وہ یتیم لڑکی ہے جو کسی شخص کی زیر پرورش ہوتی تھی وہ لڑکی اس کے مال میں اس کی شریک ہوتی تھی، تو اس شخص کو اس لڑکی کے مال اور خوبصورتی میں دل چسپی ہوتی تو ولی اس لڑکی کے ساتھ شادی کرنا چاہتا تھا، تاکہ اسے مہر کے طور پر انصاف کے مطابق ادائیگی نہ کرنا پڑے۔ وہ (انصاف کے مطابق یعنی عام رواج سے کم) مہر ادا کرتا۔ تو لوگوں کو اس بات سے منع کردیا گیا کہ وہ اس طرح ان لڑکیوں کے ساتھ شادی کریں یاپھریہ ہے کہ وہ انصاف سے (یعنی عام رواج کے مطابق) انھیں مہراد اکریں ان لوگوں کو یہ حکم دیا گیا کہ وہ دوسری خواتین کے ساتھ شادی کرلیں۔

سیدہ عائشہ صدیقہ (رض) نے فرمایا : دوسری آیت میں اللہ تعالیٰ نے ارشاد فرمایا ہے :

'' اور تم ان کے ساتھ شادی کرنے میں دل چسپی نہیں لیتے '

یعنی کوئی شخص ایسی یتیم لڑکی کے ساتھ شادی کرنے میں دل چسپی نہیں لیتا جو اس کے زیر پرورش ہوتی ہے جس کا مال اور خوبصورتی کم ہوتے ہیں تو لوگوں کو ان یتیم لڑکیوں کے ساتھ شادی کرنے سے منع کردیا گیا جن کے مال اور خوبصورتی میں لوگوں کو دل چسپی ہوتی ہے (کیونکہ دوسری صورت میں) ان کی دل چسپی ختم ہوجاتی ہے ، البتہ اگر وہ انصاف کے مطابق انھیں مہرادا کریں تو (حکم مختلف ہوگا) ۔
3611 - حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ النَّيْسَابُورِىُّ حَدَّثَنَا يُونُسُ بْنُ عَبْدِ الأَعْلَى حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ وَهْبٍ أَخْبَرَنِى يُونُسُ عَنِ ابْنِ شِهَابٍ أَخْبَرَنِى عُرْوَةُ بْنُ الزُّبَيْرِ أَنَّهُ سَأَلَ عَائِشَةَ رضى الله عنها عَنْ قَوْلِ اللَّهِ تَعَالَى (وَإِنْ خِفْتُمْ أَنْ لاَ تُقْسِطُوا فِى الْيَتَامَى فَانْكِحُوا مَا طَابَ لَكُمْ مِنَ النِّسَاءِ) قَالَتْ يَا ابْنَ أُخْتِى هِىَ الْيَتِيمَةُ تَكُونُ فِى حَجْرِ وَلِيِّهَا تُشَارِكُهُ فِى مَالِهِ وَيُعْجِبُهُ مَالُهَا وَجَمَالُهَا فَيُرِيدُ وَلِيُّهَا أَنْ يَتَزَوَّجَهَا بِغَيْرِ أَنْ يُقْسِطَ فِى صَدَاقِهَا فَيُعْطِيَهَا مِثْلَ مَا يُعْطِى غَيْرُهُ فَنُهُوا أَنْ يَنْكِحُوهُنَّ إِلاَّ أَنْ يُقْسِطُوا لَهُنَّ وَيَبْلُغُوا بِهِنَّ أَعْلَى سُنَّتِهِنَّ مِنَ الصَّدَاقِ وَأُمِرُوا أَنْ يَنْكِحُوا مَا طَابَ لَهُمْ مِنَ النِّسَاءِ فَقَالَتْ عَائِشَةُ رضى الله عنها وَقَوْلُ اللَّهِ عَزَّ وَجَلَّ فِى الآيَةِ الأُخْرَى (وَتَرْغَبُونَ أَنْ تَنْكِحُوهُنَّ) رَغْبَةَ أَحَدِكُمْ عَنْ يَتِيمَتِهِ الَّتِى تَكُونُ فِى حَجْرِهِ تَكُونُ قَلِيلَةَ الْمَالِ وَالْجَمَالِ فَنُهُوا أَنْ يَنْكِحُوا مَا رَغِبُوا فِى مَالِهَا وَجَمَالِهَا مِنْ يَتَامَى النِّسَاءِ إِلاَّ بِالْقِسْطِ مِنْ أَجْلِ رَغْبَتِهِمْ عَنْهُنَّ .
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৬১১
نکاح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب : مہر کے احکام
3612 ۔ عروہ بن زبیر بیان کرتے ہیں : انھوں نے سیدہ عائشہ صدیقہ (رض) سے اللہ کے اس فرمان کے بارے میں دریافت کیا : اور اگر تمہیں اس بات کا اندیشہ ہو کہ تم یتیم لڑکیوں کے بارے میں انصاف سے کام نہیں لے سکو گے تو تمہیں جو خواتین پسند ہوں ، دو ، یا ، تین یا چار، ان کے ساتھ شادی کرلو۔

سیدہ عائشہ صدیقہ (رض) نے فرمایا : اے میرے بھتیجے ، اس سے مراد وہ یتیم لڑکی ہے جو کسی شخص کی زیر پرورش ہوتی تھی وہ لڑکی اس کے مال میں اس کی شریک ہوتی تھی، تو اس شخص کو اس لڑکی کے مال اور خوبصورتی میں دل چسپی ہوتی تو ولی اس لڑکی کے ساتھ شادی کرنا چاہتا تھا، تاکہ اسے مہر کے طور پر انصاف کے مطابق ادائیگی نہ کرنا پڑے۔ وہ (انصاف کے مطابق یعنی عام رواج سے کم) مہر ادا کرتا۔ تو لوگوں کو اس بات سے منع کردیا گیا کہ وہ اس طرح ان لڑکیوں کے ساتھ شادی کریں یاپھریہ ہے کہ وہ انصاف سے (یعنی عام رواج کے مطابق) انھیں مہراد اکریں ان لوگوں کو یہ حکم دیا گیا کہ وہ دوسری خواتین کے ساتھ شادی کرلیں۔

سیدہ عائشہ صدیقہ (رض) : پھر لوگوں نے نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے سوالات کیے تو اللہ نے یہ آیت نازل کی۔

'' لوگ تم سے خواتین کے بارے میں دریافت کرتے ہیں تم فرمادو، ان کے بارے میں اللہ تعالیٰ تمہیں یہ حکم دیتا ہے اور یتیم لڑکیوں کے بارے میں کتاب کے جو احکام تلاوت کیے گئے ہیں جن یتیم لڑکیوں کو تم وہ چیز ادا نہیں کرتے جوان کے لیے مقرر کی گئی ہے اور تم اس کے ساتھ نکاح کرنے میں دل چسپی رکھتے ہو۔

سیدہ عائشہ صدیقہ (رض) : اس آیت میں اللہ تعالیٰ نے لوگوں کے لیے یہ حکم بیان کیا ہے ، اگر کوئی خوبصورت ہو اور مالدار بھی ہوتویہ لوگ اس کے ساتھ نکاح میں دل چسپی لیتے ہیں لیکن عام رواج کے مطابق اسے مکمل مہرادا نہیں کرتے ، لیکن اگر خوبصورتی اور مال کے اعتبار سے لڑکی میں کمی ہو تو یہ اس کے ساتھ شادی نہیں کرتے، بلکہ دوسری خواتین تلاش کرتے ہیں۔

سیدہ عائشہ صدیقہ (رض) : جب ان لوگوں کو ایسی لڑکیوں میں دلچسپی محسوس نہیں ہوتی اور وہ انھیں ترک کردیتے ہیں تو اب انھیں اس بات کا بھی حق نہیں ہوگا، کہ جب انھیں اس طرح کی لڑکیوں میں دل چسپی محسوس ہو تو وہ ان کے ساتھ شادی کرلیں، البتہ اگر مہر کے حوالے سے وہ ان کے ساتھ انصاف سے کام لیں اور پوری ادائیگی کریں (تو حکم مختلف ہوگا) ۔

ان کا مضمون باہمی طور پر قریب ہے۔
3612 - حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ سُلَيْمَانَ بْنِ الأَشْعَثِ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَوْفٍ حَدَّثَنَا أَبُو الْيَمَانِ حَدَّثَنَا شُعَيْبٌ عَنِ الزُّهْرِىِّ ح وَأَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ الْفَارِسِىُّ حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ الْحَلَبِىُّ حَدَّثَنَا حَجَّاجُ بْنُ أَبِى مَنِيعٍ حَدَّثَنَا جَدِّى عَنِ الزُّهْرِىِّ ح وَأَخْبَرَنَا أَبُو طَالِبٍ الْحَافِظُ أَحْمَدُ بْنُ نَصْرٍ حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ عَبْدِ الْحَمِيدِ حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ صَالِحٍ حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ يَحْيَى عَنِ الزُّهْرِىِّ قَالَ كَانَ عُرْوَةُ بْنُ الزُّبَيْرِ يُحَدِّثُ أَنَّهُ سَأَلَ عَائِشَةَ رضى الله عنها فَقَالَ لَهَا أَرَأَيْتِ قَوْلَ اللَّهِ تَعَالَى (وَإِنْ خِفْتُمْ أَنْ لاَ تُقْسِطُوا فِى الْيَتَامَى فَانْكِحُوا مَا طَابَ لَكُمْ مِنَ النِّسَاءِ مَثْنَى وَثُلاَثَ وَرُبَاعَ فَإِنْ خِفْتُمْ أَنْ لاَ تَعْدِلُوا فَوَاحِدَةً أَوْ مَا مَلَكَتْ أَيْمَانُكُمْ) قَالَتْ أَىِ ابْنَ أَخِى هِىَ الْيَتِيمَةُ تَكُونُ فِى حَجْرِ وَلِيِّهَا فَيَرْغَبُ فِى جَمَالِهَا وَمَالِهَا وَيُرِيدُ أَنْ يَتَزَوَّجَهَا بِأَدْنَى مِنْ سُنَّةِ صَدَاقِهَا فَنُهُوا عَنْ نِكَاحِهِنَّ إِلاَّ أَنْ يُقْسِطُوا لَهُنَّ فِى إِكْمَالِ الصَّدَاقِ وَأُمِرُوا بِنِكَاحِ مَنْ سِوَاهُنَّ مِنَ النِّسَاءِ.قَالَتْ عَائِشَةُ ثُمَّ اسْتَفْتَى النَّاسُ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- بَعْدَ ذَلِكَ فَأَنْزَلَ اللَّهُ (وَيَسْتَفْتُونَكَ فِى النِّسَاءِ قُلِ اللَّهُ يُفْتِيكُمْ فِيهِنَّ وَمَا يُتْلَى عَلَيْكُمْ فِى الْكِتَابِ فِى يَتَامَى النِّسَاءِ الَّلاَتِى لاَ تُؤْتُونَهُنَّ مَا كُتِبَ لَهُنَّ وَتَرْغَبُونَ أَنْ تَنْكِحُوهُنَّ) قَالَتْ عَائِشَةُ رضى الله عنها بَيَّنَ اللَّهُ لَهُمْ فِى هَذِهِ الآيَةِ أَنَّ الْيَتِيمَةَ إِذَا كَانَتْ ذَاتَ جَمَالٍ وَمَالٍ رَغِبُوا فِى نِكَاحِهَا وَلَمْ يُلْحِقُوهَا سُنَّتَهَا فِى إِكْمَالِ الصَّدَاقِ فَإِذَا كَانَتْ مَرْغُوبًا عَنْهَا فِى قِلَّةِ الْجَمَالِ وَالْمَالِ تَرَكُوهَا وَالْتَمَسُوا غَيْرَهَا مِنَ النِّسَاءِ قَالَتْ فَكَمَا يَتْرُكُونَهَا حِينَ يَرْغَبُونَ عَنْهَا فَلَيْسَ لَهُمْ أَنْ يَنْكِحُوهَا إِذَا رَغِبُوا فِيهَا إِلاَّ أَنْ يُقْسِطُوا لَهَا وَيُعْطُوهَا حَقَّهَا الأَوْفَى مِنَ الصَّدَاقِ. مَعْنَاهُمْ مُتَقَارِبٌ.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৬১২
نکاح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب : مہر کے احکام
3613 ۔ ہشام بن عروہ اپنے والد (عروہ بن زبیر) کے حوالے سے، سیدہ عائشہ صدیقہ (رض) کا یہ بیان نقل کرتے ہیں : جو اللہ کے اس فرمان کے بارے میں ہے :

اگر تمہیں یہ اندیشہ ہو کہ تم یتیم لڑکیوں کے بارے میں انصاف سے کام نہیں لے سکو گے تو تم ان خواتین کے ساتھ شادی کرلو اور جو تمہیں پسند آتی ہیں ۔

سیدہ عائشہ صدیقہ (رض) فرماتی ہیں : اس سے مراد وہ یتیم لڑکی ہے جو کسی شخص کی زیر پرورش ہوتی تھی وہ شخص اس لڑکی کا سرپرست ہوتا تھا، اور پھر اس کے مال کی وجہ سے اس کے ساتھ شادی کرلیتا تھا، لیکن وہ اسے اپنے ساتھ نہیں رکھنا چاہتا تھا اور مال میں بھی اس کے ساتھ انصاف سے کام نہیں لیتا تھا۔ ایسے شخص کو چاہیے کہ وہ دوسری کسی خاتون کے ساتھ شادی کرے خواہ دوشادیاں کرے یاتین کرے یا چار کرے۔
3613 - حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْقَاسِمِ بْنِ زَكَرِيَّا الْمُحَارِبِىُّ حَدَّثَنَا هَارُونُ بْنُ إِسْحَاقَ حَدَّثَنَا عَبْدَةُ بْنُ سُلَيْمَانَ عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَائِشَةَ فِى قَوْلِهِ عَزَّ وَجَلَّ (وَإِنْ خِفْتُمْ أَنْ لاَ تُقْسِطُوا فِى الْيَتَامَى فَانْكِحُوا مَا طَابَ لَكُمْ مِنَ النِّسَاءِ) الآيَةَ قَالَتْ هِىَ الْيَتِيمَةُ تَكُونُ عِنْدَ الرَّجُلِ وَهُوَ وَلِيُّهَا فَيَتَزَوَّجُهَا عَلَى مَالِهَا وَيُسِىءُ صُحْبَتَهَا وَلاَ يَعْدِلُ فِى مَالِهَا فَلْيَتَزَوَّجْ مَا طَابَ لَهُ مِنَ النِّسَاءِ مَثْنَى وَثُلاَثَ وَرُبَاعَ.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৬১৩
نکاح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب : مہر کے احکام
3614 ۔ حضرت عبداللہ بن عباس (رض) بیان کرتے ہیں : نبی کریم نے ارشاد فرمایا : چار طرح کے لوگوں سے شادی کرنے سے بچو، جنون ، پاگل، پن) جذام (کوڑھ) برص (پھلہری) ۔
3614 - حَدَّثَنَا أَبُو عَلِىٍّ الْحُسَيْنُ بْنُ الْقَاسِمِ بْنِ جَعْفَرٍ الْكَوْكَبِىُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ سَعِيدٍ أَبُو الْخَصِيبِ حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ عَبْدِ الْعَزِيزِ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عُمَارَةَ حَدَّثَنَا أَبُو جَعْفَرٍ الْمَنْصُورُ عَنْ أَبِيهِ عَنْ جَدِّهِ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « اجْتَنِبُوا مِنَ النِّكَاحِ أَرْبَعَةً الْجُنُونَ وَالْجُذَامَ وَالْبَرَصَ ».
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৬১৪
نکاح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب : مہر کے احکام
3615 ۔ حضرت علی (رض) بیان کرتے ہیں : نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے بیوہ عورت کو یہ ہدایت کی ہے کہ اگر وہ چاہے تو اپنے گھر کے علاوہ کسی دوسری جگہ عدت بسر کرسکتی ہے۔

اس روایت کو ابومالک نخعی کے علاوہ اور کسی نے سند کے ساتھ نقل نہیں کیا اور یہ راوی ضعیف ہے ۔

اس روایت کا دوسرا راوی محبوب (بن محرز تمیمی) بھی ضعیف ہے۔
3615 - حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عَلِىٍّ الصَّيْرَفِىُّ حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَيُّوبَ حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ مُحَمَّدٍ الْجَرْمِىُّ حَدَّثَنَا مَحْبُوبُ بْنُ مُحْرِزٍ التَّمِيمِىُّ عَنْ أَبِى مَالِكٍ النَّخَعِىِّ عَنْ عَطَاءِ بْنِ السَّائِبِ عَنْ أَبِى عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ عَلِىٍّ رضى الله عنه أَنَّ النَّبِىَّ -صلى الله عليه وسلم- أَمَرَ الْمُتَوَفَّى عَنْهَا زَوْجُهَا أَنْ تَعْتَدَّ فِى غَيْرِ بَيْتِهَا إِنْ شَاءَتْ. لَمْ يُسْنِدْهُ غَيْرُ أَبِى مَالِكٍ النَّخَعِىِّ وَهُوَ ضَعِيفٌ وَمَحْبُوبٌ هَذَا ضَعِيفٌ أَيْضًا.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৬১৫
نکاح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب : مہر کے احکام
3616 ۔ حضرت عمر بن خطاب (رض) فرماتے ہیں : جس عورت کی شادی کسی شخص سے دھوکے ساتھ کردی جائے اور اس عورت کو جنون ، جذام، یابرص ہو تو عورت کو مہر ملے گا، کیونکہ اس مرد نے اس کے ساتھ صحبت کی ہے اور مرد مہر کی وہ رقیم عورت کے ولی سے وصول کرے گا، جس نے دھوکے کے ساتھ اس کی شادی کروائی۔
3616 - حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ الْعَزِيزِ حَدَّثَنَا عَبْدُ الأَعْلَى بْنُ حَمَّادٍ حَدَّثَنَا دَاوُدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الْعَطَّارُ حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيَّبِ عَنْ عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ قَالَ أَيُّمَا امْرَأَةٍ غَرَّ بِهَا رَجُلٌ بِهَا جُنُونٌ أَوْ جُذَامٌ أَوْ بَرَصٌ فَلَهَا مَهْرُهَا بِمَا أَصَابَ مِنْهَا وَصَدَاقُ الرَّجُلِ عَلَى وَلِيِّهَا الَّذِى غَرَّهُ.
tahqiq

তাহকীক: