সুনানুদ্দারা ক্বুতনী (উর্দু)

سنن الدار قطني

خرید و فروخت کے مسائل و احکام - এর পরিচ্ছেদসমূহ

মোট হাদীস ২৯৫ টি

হাদীস নং: ২৭৯৯
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ باب بلاعنوان
2799 ۔ حضرت عبداللہ بن عباس (رض) بیان کرتے ہیں پھلوں کو پک جانے سے پہلے فروخت کرنے سے منع کیا ہے ، جب تک یہ بات واضح نہیں ہوجاتی کہ وہ پھل سفید ہوگا یاسرخ ہوگا، آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے تھن میں موجود دودھ کو فروخت کرنے اور (جانور کی پشت پر موجود) اون کو بھی فروخت کرنے سے منع کیا ہے۔
2799 - حَدَّثَنَا الْحُسَيْنُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ خَلَفٍ الْمُقْرِئُ حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ الْحَضْرَمِىُّ حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ فَرُّوخَ حَدَّثَنَا حَبِيبُ بْنُ الزُّبَيْرِ عَنْ عِكْرِمَةَ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ نَهَى رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- عَنْ بَيْعِ الثَّمَرَةِ حَتَّى يَبْدُوَ صَلاَحُهَا وَتَبَيَّنَ تَبْيَضُّ أَوْ تَحْمَرُّ وَنَهَى عَنْ بَيْعِ اللَّبَنِ فِى ضُرُوعِهَا وَالصُّوفِ عَلَى ظُهُورِهَا.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৮০০
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ باب بلاعنوان
2800 ۔ حضرت عبداللہ بن عباس روایت کرتے ہیں نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے پھل کو فروخت کرنے سے منع کیا ہے جب تک وہ کھانے کے قابل نہیں ہوجاتا اور آپ نے جانور کی پشت پر موجود اون کو تھن میں موجود دودھ کو اور دودھ میں موجود گھی کو بھی فروخت کرنے سے منع کیا ہے ۔

وکیع نامی راوی نے عمر بن فروخ نامی راوی کے حوالے سے اسے مرسل روایت کے مطابق نقل کیے ہیں۔
2800 - حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مُحَمَّدٍ الْوَكِيلُ حَدَّثَنَا أَبُو حَفْصٍ عَمْرُو بْنُ عَلِىٍّ حَدَّثَنَا قُرَّةُ بْنُ سُلَيْمَانَ الأَسَدِىُّ حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ فَرُّوخَ حَدَّثَنِى حَبِيبُ بْنُ الزُّبَيْرِ عَنْ عِكْرِمَةَ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ نَهَى رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- أَنْ يُبَاعَ ثَمَرٌ حَتَّى يُطْعَمَ أَوْ صُوفٌ عَلَى ظَهْرٍ أَوْ لَبَنٌ فِى ضَرْعٍ أَوْ سَمْنٌ فِى لَبَنٍ. أَرْسَلَهُ وَكِيعٌ عَنْ عُمَرَ بْنِ فَرُّوخَ.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৮০১
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ باب بلاعنوان
2801 ۔ حضرت عبداللہ بن عباس (رض) یہ فرماتے ہیں تھن میں موجود دودھ کو فروخت نہ کرو اور جانور کی پشت پر موجود اون کو فروخت نہ کرو۔

یہ روایت موقوف ہے۔
2801 - حَدَّثَنَا عَلِىُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مُبَشِّرٍ حَدَّثَنَا عَمَّارُ بْنُ خَالِدٍ حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ الأَزْرَقُ عَنْ سُفْيَانَ عَنْ أَبِى إِسْحَاقَ عَنْ عِكْرِمَةَ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ لاَ تَشْتَرِى اللَّبَنَ فِى ضُرُوعِهَا وَلاَ الصُّوفَ عَلَى ظُهُورِهَا . مَوْقُوفٌ.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৮০২
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ باب بلاعنوان
2802 ۔ حضرت ابوسعید خدری (رض) بیان کرتے ہیں نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے جانوروں کے پیٹ میں موجود (ان کے بچوں کو) فروخت کرنے سے منع کیا ہے جب تک وہ جانور انھیں جنم نہیں دیتے اور آپ نے مال غنیمت کو فروخت کرنے سے منع کیا ہے اور جب تک اسے تقسیم نہیں کیا جاتا اور صدقے (کے مال کو) فروخت کرنے سے منع کیا ہے جب تک اسے تقسیم نہیں کیا جاتا اور آپ نے غوطہ لگانے کے بعد جو چیز نکلے گی اسے فروخت کرنے سے منع کیا ہے۔
2802 - حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ يُونُسَ بْنِ يَاسِينَ حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ أَبِى إِسْرَائِيلَ حَدَّثَنَا حَاتِمُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ عَنْ جَهْضَمِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِبْرَاهِيمَ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ زَيْدٍ الْعَبْدِىِّ عَنْ شَهْرٍ عَنْ أَبِى سَعِيدٍ الْخُدْرِىِّ قَالَ نَهَى رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- عَنْ شِرَاءِ مَا فِى بُطُونِ الأَنْعَامِ حَتَّى تَضَعَ وَعَنْ شِرَاءِ الْغَنَائِمِ حَتَّى تُقْسَمَ وَعَنْ شِرَاءِ الصَّدَقَةِ حَتَّى تُقْسَمَ وَعَنْ شِرَاءِ ضَرْبَةِ الْغَائِصِ.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৮০৩
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ باب بلاعنوان
2803 ۔ حضرت عکرمہ بیان کرتے ہیں نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اس بات سے منع کیا ہے تھن میں موجود دودھ کو یادودھ میں موجود گھی کو فروخت کیا جائے۔
2803 - حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ الْعَزِيزِ حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِى شَيْبَةَ حَدَّثَنَا وَكِيعٌ حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ فَرُّوخَ الْقَتَّابُ سَمِعَهُ مِنْ حَبِيبِ بْنِ الزُّبَيْرِ عَنْ عِكْرِمَةَ قَالَ نَهَى رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- أَنْ يُبَاعَ لَبَنٌ فِى ضَرْعٍ أَوْ سَمْنٌ فِى لَبَنٍ.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৮০৪
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ باب بلاعنوان
2804 ۔ حضرت عبداللہ بن عباس (رض) بیان کرتے ہیں نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے بیع غرر سے منع کیا ہے۔

ایوب نامی راوی نے یہ بات بیان کی ہے یحییٰ نامی راوی نے بیع غر کی وضاحت کی ہے وہ فرماتے ہیں بیع غرر میں یہ بات شامل ہے ، غوطہ خور غوطہ لگاکرجوچیز نکال کے لائے گا اس کا سودا کیا جائے بیع غرر میں یہ بات شامل ہے بھاگے ہوئے غلام کا سودا کیا جائے یابھاگے ہوئے اونٹ کا سودا کیا جائے یا جانوروں کے پیٹ میں موجود جو چیز ہے اس کا سودا کیا جائے یا معدنیات کے اندر جو کچھ نکلے گا اس کا سودا کیا جائے یا جانوروں کے تھنوں میں جو چیز ہے اس کا سودا کیا جائے البتہ اگر ماپی ہوئی چیز کا سودا کیا جائے (تواگراتنادودھ نکلے گا توسودا ہوگا) تو ایسا کرنا جائز ہے۔
2804 - حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مَخْلَدٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْحُسَيْنِ الأَعْرَابِىُّ أَبُو جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا شَاذَانُ حَدَّثَنَا أَيُّوبُ بْنُ عُتْبَةَ عَنْ يَحْيَى بْنِ أَبِى كَثِيرٍ عَنْ عَطَاءٍ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ نَهَى رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- عَنْ بَيْعِ الْغَرَرِ. قَالَ أَيُّوبُ فَسَّرَ يَحْيَى بْنُ أَبِى كَثِيرٍ بَيْعَ الْغَرَرِ قَالَ إِنَّ مِنَ الْغَرَرِ ضَرْبَةَ الْغَائِصِ وَبَيْعَ الْعَبْدِ الآبِقِ وَبَيْعَ الْبَعِيرِ الشَّارِدِ وَبَيْعَ مَا فِى بُطُونِ الأَنْعَامِ وَبَيْعَ تُرَابِ الْمَعَادِنِ وَبَيْعَ مَا فِى ضُرُوعِ الأَنْعَامِ إِلاَّ بِكَيْلٍ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৮০৫
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ باب بلاعنوان
2805 ۔ حضرت ابوہریرہ (رض) بیان کرتے ہیں نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے بیع غرر اور کنکریوں کی بیع سے منع کیا ہے۔
2805 - حَدَّثَنَا أَبُو مُحَمَّدِ بْنُ صَاعِدٍ حَدَّثَنَا بُنْدَارٌ مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ وَعَمْرُو بْنُ عَلِىٍّ وَيَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ الدَّوْرَقِىُّ وَاللَّفْظُ لِبُنْدَارٍ قَالُوا حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عُمَرَ أَخْبَرَنِى أَبُو الزِّنَادِ عَنِ الأَعْرَجِ عَنْ أَبِى هُرَيْرَةَ عَنِ النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- نَهَى عَنْ بَيْعِ الْغَرَرِ وَعَنْ بَيْعِ الْحَصَاةِ.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৮০৬
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ باب بلاعنوان
2806 ۔ حضرت عبداللہ بن حنظلہ (رض) بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے یہ بات ارشاد فرمائی ہے سود کا ایک درہم جو ایک انسان کھاتا ہے اور جان بوجھ کر کھاتا ہے یہ اس کے لیے چھتیس مرتبہ زنا کرنے سے زیادہ شدید ہے (یعنی زیادہ برا ہے ) ۔

یہی روایت ایک سند کے ہمراہ بھی منقول ہے تاہم یہ مرفوع حدیث کے طور پر منقول نہیں ہے۔
2806 - حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ الْعَبَّاسِ الْبَغَوِىُّ حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ يَزْدَادَ أَبُو الصَّقْرِ الْوَرَّاقُ حَدَّثَنَا حُسَيْنُ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا جَرِيرُ بْنُ حَازِمٍ عَنْ أَيُّوبَ عَنِ ابْنِ أَبِى مُلَيْكَةَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ حَنْظَلَةَ غَسِيلِ الْمَلاَئِكَةِ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « دِرْهَمُ رِبًا يَأْكُلُهُ الرَّجُلُ وَهُوَ يَعْلَمُ أَشَدُّ مِنْ سِتَّةٍ وَثَلاَثِينَ زَنْيَةً ».
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৮০৭
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ باب بلاعنوان
2807 ۔ حضرت کعب (رض) بیان کرتے ہیں میں تیس مرتبہ زنا کرلوں یہ میرے نزدیک اس بات سے زیادہ پسندیدہ ہے میں سود کا ایک درہم کھالوں جس کے بارے میں اللہ اللہ کو یہ علم ہو کہ میں نے اسے کھالیا ہے میں نے اسے لیا ہے وہ سود تھا۔

امام دارقطنی رحمہ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں مرفوع روایت کے مقابلے میں یہ روایت زیادہ مستند ہے۔
2807 - وَرَوَاهُ عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ رُفَيْعٍ عَنِ ابْنِ أَبِى مُلَيْكَةَ فَجَعَلَهُ عَنْ كَعْبٍ وَلَمْ يَرْفَعْهُ. حَدَّثَنَا عَلِىُّ بْنُ مُحَمَّدٍ الْمِصْرِىُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ أَبِى مَرْيَمَ حَدَّثَنَا الْفِرْيَابِىُّ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ عَبْدِ الْعَزِيزِ بْنِ رُفَيْعٍ عَنِ ابْنِ أَبِى مُلَيْكَةَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ حَنْظَلَةَ عَنْ كَعْبٍ قَالَ لأَنْ أَزْنِىَ ثَلاَثًا وَثَلاَثِينَ زَنْيَةً أَحَبُّ إِلَىَّ مِنْ أَنْ آكُلَ دِرْهَمًا مِنْ رِبًا يَعْلَمُ اللَّهُ تَعَالَى أَنِّى أَكَلْتُهُ أَوْ أَخَذْتُهُ وَهُوَ رِبًا. هَذَا أَصَحُّ مِنَ الْمَرْفُوعِ.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৮০৮
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ باب بلاعنوان
2808 ۔ حضرت عبداللہ بن حنظلہ (رض) بیان کرتے ہیں نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے یہ بات ارشاد فرمائی ہے سود کا ایک درہم اللہ تعالیٰ کی بارگاہ میں غلطی سے چھتیس مرتبہ زنا کرنے سے زیادہ شدید گناہ ہے۔
2808 - حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ الْعَزِيزِ حَدَّثَنَا هَاشِمُ بْنُ الْحَارِثِ حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عَمْرٍو عَنْ لَيْثٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِى مُلَيْكَةَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ حَنْظَلَةَ أَنَّ النَّبِىَّ -صلى الله عليه وسلم- قَالَ « دِرْهَمُ رِبًا أَشَدُّ عِنْدَ اللَّهِ تَعَالَى مِنْ سِتَّةٍ وَثَلاَثِينَ زَنْيَةً فِى الْخَطِيئَةِ ».
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৮০৯
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ باب بلاعنوان
2809 ۔ حضرت ابوسعید خدری (رض) بیان کرتے ہیں نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ایک ایسے آزاد شخص کو فروخت کروادیا جو مفلس ہوگیا تھا۔
2809 - حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ الْجَرَّاحِ حَدَّثَنَا يُوسُفُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا حَجَّاجٌ عَنِ ابْنِ جُرَيْجٍ عَنْ عَمْرِو بْنِ دِينَارٍ عَنْ أَبِى سَعِيدٍ أَوْ أَبِى سَعْدٍ أَنَّ النَّبِىَّ -صلى الله عليه وسلم- بَاعَ حُرًّا أَفْلَسَ.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৮১০
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ باب بلاعنوان
2810 ۔ عبدالرحمن بن مطعم بیان کرتے ہیں میرے شراکت دار نے کچھ درہم ادھا رخریدے تو میں نے کہا یہ ٹھیک نہیں ہے تو اس شخص نے کہا میں نے تو یہ بازار میں بیچے ہیں اور کسی شخص نے اس پر اعتراض نہیں کیا۔ راوی کہتے ہیں میں نے اس بارے میں حضرت براء بن عازب سے دریافت کیا تو انھوں نے بیان کیا کہ جب نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) مدینہ منورہ تشریف لائے تھے تو ہم اس طرح کا سودا کرلیا کرتے تھے تو نبی نے ارشاد فرمایا جو لین دین دست بہ دست ہو اس میں کوئی حرج نہیں جو ادھار کے طور پر ہو وہ ٹھیک نہیں ہوگا۔

تم حضرت زید بن ارقم سے مل کر دریافت کرو، کیونکہ تجارت کے مسائل کے بارے میں وہ ہم سب سے زیادہ واقف ہیں۔ راوی کہتے ہیں جب میں نے ان سے اس بارے میں دریافت کیا تو انھوں نے بھی یہی بات کہی۔
2810 - حَدَّثَنَا أَبُو رَوْقٍ الْهِزَّانِىُّ بِالْبَصْرَةِ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ رَوْحٍ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ عَمْرِو بْنِ دِينَارٍ سَمِعَ أَبَا الْمِنْهَالِ عَبْدَ الرَّحْمَنِ بْنَ مُطْعِمٍ يَقُولُ بَاعَ شَرِيكٌ لِى دَرَاهِمَ فِى السُّوقِ بِنَسِيئَةٍ فَقُلْتُ لاَ يَصْلُحُ هَذَا. فَقَالَ لَقَدْ بِعْتُهَا فِى السُّوقِ فَمَا عَابَ ذَلِكَ عَلَىَّ أَحَدٌ. قَالَ فَسَأَلْتُ الْبَرَاءَ بْنَ عَازِبٍ فَقَالَ قَدِمَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- وَنَحْنُ نَتَبَايَعُ هَذَا الْبَيْعَ. فَقَالَ « مَا كَانَ يَدًا بِيَدٍ فَلَيْسَ بِهِ بَأْسٌ وَمَا كَانَ نَسِيئَةً فَلاَ يَصْلُحُ » وَالْقَ زَيْدَ بْنَ أَرْقَمَ فَاسْأَلْهُ فَإِنَّهُ كَانَ أَعْظَمَنَا تِجَارَةً فَسَأَلْتُهُ فَقَالَ مِثْلَ ذَلِكَ.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৮১১
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ باب بلاعنوان
2811 ۔ شیخ ابومنہال ، حضرت براء اور حضرت زید بن ارقم کے حوالے سے یہ بات بیان کرتے ہیں وہ فرماتے ہیں نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے زمانہ اقدس میں ہم لوگ تجارت کیا کرتے تھے ہم نے نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے بیع صرف کے بارے میں پوچھا، ارشاد فرمایا، اگر وہ دست بدست ہوتوحرج نہیں ہے ادھار کے طور پر ہوتودرست نہیں ہے۔

(یعنی دونوں طرف سے درہم یا دینا کالین دین ہورہاہو) ۔
2811 - حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مَخْلَدٍ حَدَّثَنَا الْفَضْلُ بْنُ يَعْقُوبَ الرُّخَامِىُّ حَدَّثَنَا حَجَّاجُ بْنُ مُحَمَّدٍ قَالَ قَالَ ابْنُ جُرَيْجٍ أَخْبَرَنِى عَمْرُو بْنُ دِينَارٍ وَعَامِرُ بْنُ مُصْعَبٍ سَمِعَا أَبَا الْمِنْهَالِ يُحَدِّثُ عَنِ الْبَرَاءِ وَزَيْدِ بْنِ أَرْقَمَ قَالاَ كُنَّا تَاجِرَيْنِ عَلَى عَهْدِ رَسُولِ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- فَسَأَلْنَا رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- عَنِ الصَّرْفِ فَقَالَ « إِنْ كَانَ يَدًا بِيَدٍ فَلاَ بَأْسَ بِهِ وَإِنْ كَانَ نَسِيئَةً فَلاَ يَصْلُحُ »
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৮১২
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ باب بلاعنوان
2812 ۔ حضرت ابوسعید خدری (رض) اور حضرت ابوہریرہ (رض) بیان کرتے ہیں نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے حضرت سواد بن غزیہ جو بنی عدی سے تعلق رکھتے ہیں انھیں بھیجا نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے انھیں خیبر کا نگران مقرر کیا وہاں سے عمدہ کھجوریں لے کر آتے تھے۔ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا کیا خیبر کی تمام کھجوریں اسی طرح کی ہوتی ہیں۔ ؟ انھوں نے عرض کی نہیں، یارسول اللہ ، اللہ کی قسم میں نے دوصاع کے عوض میں صاع اور تین صاع کے عوض میں دوصاع اچھی کھجوریں خریدی ہیں۔ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا ایسانہ کرو بلکہ پہلے انھیں فروخت کرو پھر ان کی قیمت کے ذریعے انھیں (یعنی اچھی کھجوروں کو) خریدو۔ اسی طرح وزن کی جانے والی تمام چیزوں میں کرو۔

امام دار قطعنی رحمہ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں کھجور کی ہر وہ قسم جس کا کوئی نام متعین نہ ہو، اسے جمع کہا جاتا ہے ، جیسے فلاں کی زمین میں جمع (یعنی مختلف قسم کی کھجوریں) ہیں۔
2812 - حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ صَاعِدٍ حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سُلَيْمَانَ بْنِ نَضْلَةَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ مُحَمَّدٍ الدَّرَاوَرْدِىُّ عَنْ عَبْدِ الْمَجِيدِ بْنِ سُهَيْلِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عَوْفٍ عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيَّبِ أَنَّ أَبَا سَعِيدٍ الْخُدْرِىَّ وَأَبَا هُرَيْرَةَ حَدَّثَاهُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- بَعَثَ سَوَادَ بْنَ غَزِيَّةَ أَخَا بَنِى عَدِىٍّ مِنَ الأَنْصَارِ وَأَمَّرَهُ عَلَى خَيْبَرَ فَقَدِمَ عَلَيْهِ بِتَمْرٍ جَنِيبٍ - يَعْنِى الطَّيِّبَ - فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « أَكُلُّ تَمْرِ خَيْبَرَ هَكَذَا ». قَالَ لاَ وَاللَّهِ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّا نَشْتَرِى الصَّاعَ بِالصَّاعَيْنِ وَالصَّاعَيْنِ بِثَلاَثَةِ آصُعٍ مِنَ الْجَمْعِ. فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « لاَ تَفْعَلْ وَلَكِنْ بِعْ هَذَا وَاشْتَرِ بِثَمَنِهِ مِنْ هَذَا وَكَذَلِكَ الْمِيزَانُ ». يُقَالُ كُلُّ شَىْءٍ مِنَ النَّخْلِ لاَ يُعْرَفُ اسْمُهُ فَهُوَ جَمْعٌ يُقَالُ مَا أَكْثَرَ الْجَمْعَ فِى أَرْضِ فُلاَنٍ بِفَتْحِ الْجِيمِ.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৮১৩
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ باب بلاعنوان
2813 ۔ یہ روایت ایک اور سند کے ہمراہ عبدالعزیز بن محمد بن عبدالمجید بن سہیل کے حوالے سے منقول ہے۔
2813 - حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ زِيَادٍ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ إِسْحَاقَ حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ حَمْزَةَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ مُحَمَّدٍ عَنْ عَبْدِ الْمَجِيدِ بْنِ سُهَيْلٍ بِإِسْنَادِهِ نَحْوَهُ. وَعَنْ عَبْدِ الْمَجِيدِ بْنِ سُهَيْلٍ عَنْ أَبِى صَالِحٍ عَنْ أَبِى هُرَيْرَةَ وَأَبِى سَعِيدٍ عَنِ النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- بِمِثْلِهِ.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৮১৪
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ باب بلاعنوان
2814 ۔ یہی روایت ایک اور سند کے ہمراہ حضرت ابوہریرہ اور حضرت ابوسعید خدری کے حوالے سے نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے منقول ہے۔
2814 - حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ زِيَادٍ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ إِسْحَاقَ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ بِلاَلٍ عَنْ عَبْدِ الْمَجِيدِ بْنِ سُهَيْلٍ عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيَّبِ عَنْ أَبِى هُرَيْرَةَ وَأَبِى سَعِيدٍ عَنِ النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- نَحْوَهُ.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৮১৫
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ باب بلاعنوان
2815 ۔ یہی روایت ایک اور سند کے ہمراہ حضرت ابوہریرہ اور حضرت ابوسعید خدری (رض) کے حوالے سے نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے منقول ہے۔
2815 - حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ الْحَسَنِ الدِّينَوَرِىُّ حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ الْحُسَيْنِ الْهَمَذَانِىُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ الْجَعْفَرِىُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ سَلَمَةَ بْنِ أَسْلَمَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيَّبِ عَنْ أَبِى سَعِيدٍ الْخُدْرِىِّ وَأَبِى هُرَيْرَةَ عَنِ النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- نَحْوَهُ.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৮১৬
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ باب بلاعنوان
2816 ۔ حضرت انس بن مالک (رض) نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا یہ فرمان نقل کرتے ہیں وہ چیز جس کا وزن کیا جاتا ہے برابر برابر ہونی چاہیے جب ان دونوں کی قسم ایک ہو اور جب کسی چیز کو پایاجاتا ہے وہ بھی اسی طرح ہونی چاہیے لیکن جب دونوں طرف سے قسمیں مختلف ہوں توپھران میں کوئی حرج نہیں ہے۔

یہی روایت دیگراسناد کے حوالے سے حضرت انس (رض) کے حوالے سے نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے منقول ہے۔
2816 - وَحَدَّثَنَا أَبُو مُحَمَّدِ بْنُ صَاعِدٍ وَمُحَمَّدُ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ الْحَسَنِ وَآخَرُونَ قَالُوا حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ حَنْبَلٍ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ أَيُّوبَ حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ عَيَّاشٍ عَنِ الرَّبِيعِ بْنِ صَبِيحٍ عَنِ الْحَسَنِ عَنْ عُبَادَةَ وَأَنَسِ بْنِ مَالِكٍ عَنِ النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- « مَا وُزِنَ مِثْلٌ بِمِثْلٍ إِذَا كَانَ نَوْعًا وَاحِدًا وَمَا كِيلَ فَمِثْلُ ذَلِكَ فَإِذَا اخْتَلَفَ النَّوْعَانِ فَلاَ بَأْسَ بِهِ ». لَمْ يَرْوِهِ غَيْرُ أَبِى بَكْرٍ عَنِ الرَّبِيعِ هَكَذَا. وَخَالَفَهُ جَمَاعَةٌ فَرَوَوْهُ عَنِ الرَّبِيعِ عَنِ ابْنِ سِيرِينَ عَنْ عُبَادَةَ وَأَنَسٍ عَنِ النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- بِلَفْظٍ غَيْرِ هَذَا اللَّفْظِ.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৮১৭
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ باب بلاعنوان
2817 ۔ شیخ ابواشعث بیان کرتے ہیں وہ حضرت عبادہ بن صامت (رض) کے خطبہ میں موجود تھے وہ بیان کرتے ہیں میں نے ان کو یہ بیان کرتے ہوئے سنا کہ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) بیان کرتے ہیں سونے کے عوض میں سونے کو فروخت کیا جائے البتہ برابر کے وزن کے ساتھ کیا جاسکتا ہے ، اور چاندی کو چاندی کے عوض میں کیا جائے البتہ برابر کے وزن کے ساتھ کیا جاسکتا ہے ، خواہ وہ اپنی اصلی شکل میں ہوں یاس کہ کی شکل میں ۔ پھر انھوں نے جو کے عوض میں جو فروخت کرنے کا، گندم کے عوض گندم اور کھجور کے عوض میں کھجور ، نمک کے عوض میں نمک فروخت کرنے کا حکم دیا اور پھر یہ بات بتائی کہ گندم کے عوض میں جو کا سودا کرنے میں کوئی حرج نہیں ہے جبکہ وہ دست بہ دست ہو اور اس میں جو زیادہ ہو۔ لیکن یہ لین دین دست بہ دست ہونا چاہیے اس کے علاوہ صورتوں میں جو زیادہ وہ دے گا یا لے گا، وہ سود کا کام کرے گا۔

عبداللہ نامی راوی بیان کرتے ہیں میں نے اپنے والد کو یہ حدیث سنائی تو انھوں نے اسے مستحسن قرار دیا۔
2817 - حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ الْحَسَنِ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ أَحْمَدَ حَدَّثَنَا هُدْبَةُ بْنُ خَالِدٍ حَدَّثَنَا هَمَّامُ بْنُ يَحْيَى عَنْ قَتَادَةَ عَنْ أَبِى قِلاَبَةَ عَنْ أَبِى أَسْمَاءَ الرَّحَبِىِّ عَنْ أَبِى الأَشْعَثِ الصَّنْعَانِىِّ قَالَ قَتَادَةُ وَحَدَّثَنِى صَالِحٌ أَبُو الْخَلِيلِ عَنْ مُسْلِمٍ الْمَكِّىِّ عَنْ أَبِى الأَشْعَثِ أَنَّهُ شَهِدَ خُطْبَةَ عُبَادَةَ بْنِ الصَّامِتِ قَالَ سَمِعْتُهُ يَقُولُ نَهَى رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- أَنْ يُبَاعَ الذَّهَبُ بِالذَّهَبِ إِلاَّ وَزْنًا وَالْوَرِقُ بِالْوَرِقِ إِلاَّ وَزْنًا تِبْرُهُ وَعَيْنُهُ - وَذَكَرَ الشَّعِيرَ بِالشَّعِيرِ - وَالْبُرُّ بِالْبُرِّ وَالتَّمْرُ بِالتَّمْرِ وَالْمِلْحُ بِالْمِلْحِ وَلاَ بَأْسَ بِالشَّعِيرِ بِالْبُرِّ يَدًا بِيَدٍ وَالشَّعِيرُ أَكْثَرُهُمَا يَدًا بِيَدٍ فَمَنْ زَادَ أَوِ ازْدَادَ فَقَدْ أَرْبَى » قَالَ عَبْدُ اللَّهِ فَحَدَّثْتُ بِهَذَا الْحَدِيثِ أَبِى فَاسْتَحْسَنَهُ.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৮১৮
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ باب بلاعنوان
2818 ۔ حضرت عبداللہ بن مسعود (رض) بیان کرتے ہیں جب فروخت کرنے والے اور خریدنے والے کے درمیان اختلاف ہوجائے اور ان دونوں کے پاس کوئی ثبوت نہ ہوتوفروخت کرنے والے سے حلف لیا جائے گا پھر خریدار کی مرضی ہے چاہے تو اسے سودا کرے چاہے توترک کردے۔
2818 - حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ النَّيْسَابُورِىُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ غَالِبٍ الأَنْطَاكِىُّ حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ مَسْلَمَةَ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ أُمَيَّةَ عَنْ عَبْدِ الْمَلِكِ بْنِ عُبَيْدَةَ عَنِ ابْنٍ لِعَبْدِ اللَّهِ بْنِ مَسْعُودٍ عَنِ ابْنِ مَسْعُودٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « إِذَا اخْتَلَفَ الْبَيِّعَانِ وَلاَ شَهَادَةَ بَيْنَهُمَا اسْتُحْلِفَ الْبَايِعُ ثُمَّ كَانَ الْمُبْتَاعُ بِالْخِيَارِ إِنْ شَاءَ أَخَذَ وَإِنْ شَاءَ تَرَكَ ».
tahqiq

তাহকীক: