সুনানুদ্দারা ক্বুতনী (উর্দু)

سنن الدار قطني

خرید و فروخت کے مسائل و احکام - এর পরিচ্ছেদসমূহ

মোট হাদীস ২৯৫ টি

হাদীস নং: ২৯৯৯
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ باب بلاعنوان
2999 ۔ عبداللہ بن زید اپنے والد کے حوالے سے اپنے داداکایہ بیان نقل کرتے ہیں حضرت عمر (رض) کے دوصاحبزادے عبداللہ اور عبیداللہ کا گزر حضرت ابوموسی اشعری (رض) کے پاس سے ہواجوعراق میں (گورنر کے فرائض سرانجام دے رہے ) تھے ، یہ دونوں حضرات ایران کی سرزمین سے آرہے تھے حضرت ابوموسی اشعری نے فرمایا میرے دونوں بھتیجوں کو خوش آمدید ! کاش میرے پاس کوئی چیز ہوتی (راوی کو شک ہے کہ شاید یہ الفاظ ہیں) کاش میں کسی چیز پر قدرت رکھتا (جو میں تمہیں دے سکتا) ہاں البتہ میرے پاس یہ مال اکٹھا ہوا ہے تم اسے لو، اس کے ذریعہ سامان خریدو جب تم حضرت عمر (رض) کے پاس جاؤ تو اسے فروخت کردینا، منافع تمہارا ہوا اور اصل مال تم حضرت عمر کو ادا کردینا۔

راوی بیان کرتے ہیں جب یہ دونوں حضرات امیرالمومنین کی خدمت میں حاضر ہوئے تو انھوں نے ان دونوں سے دریافت کیا کیا ابوموسی نے تمام مہاجرین کی اولاد کے ساتھ یہی سلوک کیا تھا ؟ ان دونوں نے جواب دیا جی نہیں ! تو حضرت عمر (رض) نے فرمایا امیرالمومنین اسے درست قرار نہیں دیں گے ، انھوں نے اسے ، قراض، کے طور پر دیا۔
2999 - حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ زِيَادٍ حَدَّثَنَا عُبَيْدُ بْنُ شَرِيكٍ حَدَّثَنَا أَبُو الْجَمَاهِرِ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ زَيْدِ بْنِ أَسْلَمَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ جَدِّهِ أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ وَعُبَيْدَ اللَّهِ ابْنَىْ عُمَرَ رضى الله عنه مَرَّا بِأَبِى مُوسَى الأَشْعَرِىِّ وَهُوَ عَلَى الْعِرَاقِ مُقْبِلَيْنِ مِنْ أَرْضِ فَارِسَ فَقَالَ مَرْحَبًا بِابْنَىْ أَخِى لَوْ كَانَ عِنْدِى شَىْءٌ أَوْ كُنْتُ أَقْدِرُ عَلَى شَىْءٍ وَبَلَى هَذَا الْمَالُ قَدِ اجْتَمَعَ عِنْدِى فَخُذَاهُ فَاشْتَرِيَا بِهِ مَتَاعًا فَإِذَا قَدِمْتُمَا عَلَى عُمَرَ فَبِيعَاهُ وَلَكُمَا الرِّبْحُ وَادْفَعَا إِلَى أَمِيرِ الْمُؤْمِنِينَ رَأْسَ الْمَالِ وَاضْمَنَاهُ . قَالَ فَلَمَّا قَدِمَا عَلَى أَمِيرِ الْمُؤْمِنِينَ قَالَ لَهُمَا أَكُلَّ أَوْلاَدِ الْمُهَاجِرِينَ صَنَعَ بِهِمْ مِثْلَ هَذَا فَقَالاَ لاَ. فَقَالَ إِنَّ أَمِيرَ الْمُؤْمِنِينَ يَأْبَى أَنْ يُجِيزَ ذَلِكَ. وَجَعَلَهُ قِرَاضًا.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০০০
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ باب بلاعنوان
3000 ۔ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے صحابی حضرت حکیم بن حزام (رض) جب کسی شخص کو، مقارضہ کے طور پر کوئی چیز دیتے تھے تو اس پر یہ شرط عائد کرتے تھے کہ تم میرے مال کو کسی جاندار کو نہیں دو گے، کسی سمندر ی سفر پر نہیں لے جاؤ گے ، اسے لے کر کسی آبی گزرگاہ میں پڑاؤ نہیں کرو گے اگر تم نے اس میں سے کچھ بھی کیا (اور میرا مال ضائع ہوا) تو اس کا تاوان ادا کرو گے۔
3000 - حَدَّثَنَا أَبُو مُحَمَّدِ بْنُ صَاعِدٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَبِى عَبْدِ الرَّحْمَنِ الْمُقْرِى حَدَّثَنَا أَبِى حَدَّثَنَا حَيْوَةُ وَابْنُ لَهِيعَةَ قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو الأَسْوَدِ عَنْ عُرْوَةَ بْنِ الزُّبَيْرِ وَعَنْ غَيْرِهِ أَنَّ حَكِيمَ بْنَ حِزَامٍ صَاحِبَ رَسُولِ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- كَانَ يَشْتَرِطُ عَلَى الرَّجُلِ إِذَا أَعْطَاهُ مَالاً مُقَارَضَةً فَضَرَبَ لَهُ بِهِ أَلاَّ تَجْعَلَ مَالِى فِى كَبِدٍ رَطْبَةٍ وَلاَ تَحْمِلَهُ فِى بَحْرٍ وَلاَ تَنْزِلَ بِهِ فِى بَطْنِ مَسِيلٍ فَإِنْ فَعَلْتَ شَيْئًا مِنْ ذَلِكَ فَقَدْ ضَمِنْتَ مَالِى.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০০১
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ باب بلاعنوان
3001 ۔ حضرت ابوسعید خدری (رض) بیان کرتے ہیں نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ہم تیس سواروں کو ایک مہم پروانہ کیا ہم نے ایک عرب قبیلے (کی بستی) کے پاس پڑاؤ کیا ہم نے ان سے مہمان نوازی کی درخواست کی تو انھوں نے انکار کردیا۔

راوی بیان کرتے ہیں قبیلے کے سردار کو (کسی زہریلے جانور نے ) کاٹ لیا وہ لوگ ہمارے پاس آئے اور دریافت کیا کیا آپ میں سے کوئی شخص بچھو کے کاٹنے کا دم کرسکتا ہے ؟ راوی بیان کرتے ہیں میں نے جواب دیا ہاں۔ میں کرسکتا ہوں ، لیکن میں ایسا اس وقت تک نہیں کروں گا جب تک تم لوگ ہمیں (اس کا معاوضہ ) ادا نہیں کرو گے انھوں نے کہا ہم آپ لوگوں کو (اس کے معاوضے میں) تیس بکریاں دیں گے ، راوی کہتے ہیں ، میں نے اس شخص پر سو رہ فاتحہ سات مرتبہ پڑھ کردم کیا تو وہ ٹھیک ہوگیا، جب ہم نے وہ بکریاں وصول کیں تو ہمیں اس بارے میں کچھ الجھن محسوس ہوئی ہم نے ان بکریوں کا گوشت استعمال نہیں کیا پھر جب ہم نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی خدمت میں حاضر ہوئے اور آپ کے سامنے اس بات کا تذکرہ کیا تو آپ نے دریافت کیا تمہیں کیسے پتا چلا کہ اس کا دم بھی ہوتا ہے ؟ (میں نے جواب دیا آپ نے بتایا ہے) تو نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا تم انھیں تقسیم کرلو اور اپنے ساتھ میرا حصہ بھی رکھو۔
3001 - حَدَّثَنِى إِبْرَاهِيمُ بْنُ حَمَّادٍ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَرَفَةَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ خَازِمٍ عَنِ الأَعْمَشِ عَنْ جَعْفَرِ بْنِ إِيَاسٍ عَنْ أَبِى نَضْرَةَ عَنْ أَبِى سَعِيدٍ الْخُدْرِىِّ قَالَ بَعَثَنَا رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- فِى سَرِيَّةٍ ثَلاَثِينَ رَاكِبًا - قَالَ - فَنَزَلْنَا عَلَى قَوْمٍ مِنَ الْعَرَبِ فَسَأَلْنَاهُمْ أَنْ يُضَيِّفُونَا فَأَبَوْا - قَالَ - فَلُدِغَ سَيِّدُ الْحَىِّ فَأَتَوْنَا فَقَالُوا أَفِيكُمْ أَحَدٌ يَرْقِى مِنَ الْعَقْرَبِ قَالَ قُلْتُ نَعَمْ أَنَا وَلَكِنْ لاَ أَفْعَلُ حَتَّى تُعْطُونَا. فَقَالُوا فَإِنَّا نُعْطِيكُمْ ثَلاَثِينَ شَاةً قَالَ فَقَرَأْتُ عَلَيْهِ (الْحَمْدُ لِلَّهِ رَبِّ الْعَالَمِينَ) سَبْعَ مَرَّاتٍ فَبَرَأَ قَالَ فَلَمَّا قَبَضْنَاهَا عَرَضَ فِى أَنْفُسِنَا مِنْهَا شَىْءٌ. قَالَ فَكَفَفْنَا حَتَّى أَتَيْنَا النَّبِىَّ -صلى الله عليه وسلم- فَذَكَرْنَا ذَلِكَ لَهُ قَالَ فَقَالَ « وَمَا عِلْمُكَ أَنَّهَا رُقْيَةٌ فَاقْسِمُوهَا وَاضْرِبُوا لِى مَعَكُمْ بِسَهْمٍ ».
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০০২
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ باب بلاعنوان
3002 ۔ یہی روایت ایک اور سند کے ہمراہ منقول ہے ، تاہم شعبہ نامی راوی نے اس میں کچھ مختلف نقل کیا ہے۔
3002 - حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْقَاسِمِ حَدَّثَنَا هَارُونُ بْنُ إِسْحَاقَ حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ وَيَعْلَى بْنُ عُبَيْدٍ قَالاَ حَدَّثَنَا الأَعْمَشُ عَنْ جَعْفَرِ بْنِ إِيَاسٍ عَنْ أَبِى نَضْرَةَ عَنْ أَبِى سَعِيدٍ الْخُدْرِىِّ عَنِ النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- نَحْوَهُ. خَالَفَهُ شُعْبَةُ.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০০৩
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ باب بلاعنوان
3003 ۔ حضرت ابوسعید خدری (رض) بیان کرتے ہیں نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے کچھ اصحاب کسی عرب قبیلے کے پاس آئے تو ان لوگوں نے ان حضرات کی مہمان نوازی نہیں کی، اسی دوران ان لوگوں کے سردار کو کسی (زہریلے جانور نے) کاٹ لیا ان لوگوں نے دریافت کیا کہ آپ کے پاس اس کی کوئی دوا ہے یا کوئی دم کرنے والا ہے تو ان حضرات نے کہا تم لوگوں نے ہماری مہمان نوازی نہیں کی اس لیے ہم تو ایسا نہیں کریں گے یاپھریہ ہے کہ تم اس کا کوئی ہمیں معاوضہ ادا کرو۔ تو ان لوگوں نے بکریوں کا ایک ریوڑ معاوضہ مقرر کیا، تو انھوں نے سو رہ فاتحہ پڑھنی شروع کی وہ اپنالعاب منہ میں اکٹھا کرتے اور (جانور کی کاٹی ہوئی جگہ) پر ڈال دیتے تو وہ شخص ٹھیک ہوگیا۔ وہ لوگ بکریاں لے کر ان کے پاس آئے (تو ان میں سے بعض حضرات نے) یہ کہا ہم انھیں اس وقت تک (استعمال نہیں کریں گے ) جب تک نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے اس بارے میں دریافت نہ کرلیں انھوں نے نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے اس بارے میں دریافت کیا تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) مسکرادیے۔ آپ نے فرمایا تمہیں کیسے پتا چلا کہ اس کے ذریعہ دم بھی ہوتا ہے ؟ تم انھیں استعمال کرو اور ان میں میرا حصہ بھی رکھو۔
3003 - حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ عَلِىٍّ الْقَطَّانُ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْوَلِيدِ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ أَبِى بِشْرٍ عَنْ أَبِى الْمُتَوَكِّلِ عَنْ أَبِى سَعِيدٍ الْخُدْرِىِّ أَنَّ نَاسًا مِنْ أَصْحَابِ رَسُولِ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- أَتَوْا حَيًّا مِنَ الْعَرَبِ فَلَمْ يَقْرُوهُمْ فَبَيْنَمَا هُمْ كَذَلِكَ إِذْ لُدِغَ سَيِّدُ أُولَئِكَ فَقَالُوا أَفِيكُمْ دَوَاءٌ أَوْ رَاقٍ فَقَالُوا إِنَّكُمْ لَمْ تَقْرُونَا فَلاَ نَفْعَلُ أَوْ تَجْعَلُوا لَنَا جُعْلاً فَجَعَلُوا لَهُمْ قَطِيعًا مِنْ شَاءٍ فَجَعَلَ يَقْرَأُ بِأُمِّ الْقُرْآنِ وَيَجْمَعُ بُزَاقَهُ وَيَتْفُلُ فَبَرَأَ الرَّجُلُ فَأَتَوْهُمْ بِالشَّاءِ فَقَالُوا لاَ نَأْخُذُهَا حَتَّى نَسْأَلَ عَنْهَا رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- فَسَأَلُوا النَّبِىَّ -صلى الله عليه وسلم- عَنْ ذَلِكَ فَضَحِكَ وَقَالَ « مَا يُدْرِيكَ أَنَّهَا رُقْيَةٌ خُذُوهَا وَاضْرِبُوا لِى فِيهَا بِسَهْمٍ ».
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০০৪
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ باب بلاعنوان
3004 ۔ حضرت ابوسعید خدری (رض) بیان کرتے ہیں ایک مرتبہ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ایک مہم روانہ کی جس کے امیر حضرت ابوسعید خدری (رض) تھے ان کا گزر ایک بستی پر سے ہوا جس کے امیر کو کسی زہریلے جانور نے کاٹ لیا تھا ہم نے ان لوگوں سے کھانا مانگا انھوں نے ہمیں کھانے کے لیے انکار کردیا، ہمیں پڑاؤ بھی نہیں کرنے دیا، (ہم بستی سے باہر پڑاؤ کیا) اس بستی کا ایک فرد ہمارے پاس سے گزرا توبولااے اہل عرب کیا تم میں سے کسی شخص کو دم کرنا آتا ہے ہمارے سردار مررہا ہے تو حضرت ابوسعید خدری نے فرمایا میں اس کے پاس آیا اور میں نے سورة فاتحہ پڑھ کر اس پر دم کیا تو وہ ٹھیک ہوگیا۔ ان لوگوں نے ہماری طرف کھانے کا سامان بھیجا اور بکریاں بھیجیں میں نے اور میرے ساتھیوں نے کھانا کھالیا، لیکن میرے ساتھیوں نے ان بکریوں (کو ذبح کرنے ان کا گوشت کھانے سے) انکار کردیا، یہاں تک کہ ہم نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی خدمت میں حاضر ہوئے آپ کو اس بارے میں بتایا تو آپ نے دریافت کیا تمہیں کیسے پتا چلا کہ اس کا دم بھی ہوتا ہے ؟ میں نے عرض کیا یارسول اللہ یہ بات میرے ذہن میں آگئی تھی تو نبی نے فرمایا، تم ان بکریوں (کا گوشت ) کھاؤ اور اس میں سے ہمیں بھی کھلاؤ۔
3004 - حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ بَحْرٍ الْعَطَّارُ حَدَّثَنَا عَبْدَةُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ النُّعْمَانِ الأَنْصَارِىُّ قَالَ سَمِعْتُ سُلَيْمَانَ بْنَ قَتَّةَ حَدَّثَنَا أَبُو سَعِيدٍ الْخُدْرِىُّ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- بَعَثَ سَرِيَّةً عَلَيْهَا أَبُو سَعِيدٍ فَمَرَّ بِقَرْيَةٍ فَإِذَا مَلِكُ الْقَرْيَةِ لَدِيغٌ فَسَأَلْنَاهُمْ طَعَامًا فَلَمْ يُطْعِمُونَا وَلَمْ يُنْزِلُونَا فَمَرَّ بِنَا رَجُلٌ مِنْ أَهْلِ الْقَرْيَةِ فَقَالَ يَا مَعْشَرَ الْعَرَبِ هَلْ فِيكُمْ أَحَدٌ يُحْسِنُ أَنْ يَرْقِىَ إِنَّ الْمَلِكَ يَمُوتُ قَالَ أَبُو سَعِيدٍ فَأَتَيْتُهُ فَقَرَأْتُ عَلَيْهِ بِفَاتِحَةِ الْكِتَابِ فَأَفَاقَ وَبَرَأَ فَبَعَثَ إِلَيْنَا بِالنُّزْلِ وَبَعَثَ إِلَيْنَا بِالشَّاءِ فَأَكَلْنَا الطَّعَامَ أَنَا وَأَصْحَابِى وَأَبَوْا أَنْ يَأْكُلُوا مِنَ الْغَنَمِ حَتَّى أَتَيْنَا رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- فَأَخْبَرْتُهُ الْخَبَرَ فَقَالَ « وَمَا يُدْرِيكَ أَنَّهَا رُقْيَةٌ ». قُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ شَىْءٌ أُلْقِىَ فِى رُوعِى. قَالَ « فَكُلُوا وَأَطْعِمُونَا مِنَ الْغَنَمِ ».
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০০৫
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ باب بلاعنوان
3005 ۔ حضرت عبداللہ بن عباس (رض) بیان کرتے ہیں ایک مرتبہ کچھ صحابہ کرام کہیں جارہے تھے ایک شخص ان کے سامنے آیا اور بولا اس قبیلے کے سردار کو (کسی زہریلے جانور نے ) کاٹ لیا ہے کیا تم میں سے کسی کو دم کرنا آتا ہے تو ان حضرات میں سے ایک صاحب چلے گئے انھوں نے سردار پر دم کیا اس شرط پر کہ بکریاں دی جائیں گی پھر وہ ان بکریوں کو ساتھ لے کر اپنے ساتھیوں کے پاس آئے تو انھوں نے دریافت کیا آپ نے کس چیز کے ذریعہ دم کیا تھا تو انھوں نے بتایا کہ میں نے سورة فاتحہ کے ذریعہ دم کیا تھا تو ان ساتھیوں نے کہا آپ نے اللہ کی کتاب کا معاوضہ وصول کیا ہے ؟ ان ساتھیوں نے اس میں سے کچھ بھی نہیں لیاجو انھیں معاوضے کے طور پر ملا تھا، جب یہ لوگ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی خدمت میں آئے تو انھوں نے آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو بتایا یارسول الہ اس نے اللہ کی کتاب کا معاوضہ وصول کیا ہے تو ان صاحب نے بھی نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو بتایاجو انھوں نے کیا تھا (یعنی سورة فاتحہ کا دم کیا تھا) تو نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا تمہیں کیسے پتاچلا کہ اس کا دم بھی ہوتا ہے ؟ یعنی سورة فاتحہ کا، پھر آپ نے ارشاد فرمایا، تم جس بھی چیز کا معاوضہ وصول کرتے ہو اس میں سب سے زیادہ حق دار اللہ کی کتاب ہے ۔

یہ حدیث صحیح میں نقل کی گئی ہے۔
3005 - حَدَّثَنَا عَلِىُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مُبَشِّرٍ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ سِنَانٍ حَدَّثَنَا الْقَاسِمُ بْنُ عِيسَى الطَّائِىُّ حَدَّثَنَا هَارُونُ بْنُ مُسْلِمٍ أَبُو الْحُسَيْنِ الْعِجْلِىُّ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ الأَخْنَسِ عَنِ ابْنِ أَبِى مُلَيْكَةَ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ بَيْنَمَا رَكْبٌ فِيهِمْ نَاسٌ مِنْ أَصْحَابِ رَسُولِ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- إِذْ عَرَضَ لَهُمْ رَجُلٌ فَقَالَ إِنَّ زَعِيمَ الْحَىِّ لَسَلِيمٌ - يَعْنِى لَدِيغًا - فَهَلْ فِيكُمْ مِنْ رَاقٍ فَانْطَلَقَ رَجُلٌ مِنْهُمْ فَرَقَاهُ عَلَى شَاءٍ ثُمَّ جَاءَ بِهَا إِلَى أَصْحَابِهِ فَقَالُوا بِمَ رَقَيْتَهُ قَالَ رَقَيْتُهُ بِأُمِّ الْكِتَابِ فَقَالُوا أَخَذْتَ عَلَى كِتَابِ اللَّهِ أَجْرًا فَلَمْ يَقْرَبُوا شَيْئًا مِمَّا أَصَابَ فَلَمَّا قَدِمُوا عَلَى رَسُولِ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- قَالُوا يَا رَسُولَ اللَّهِ أَخَذَ عَلَى كِتَابِ اللَّهِ أَجْرًا فَحَدَّثَهُ الرَّجُلُ بِمَا صَنَعَ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « وَمَا يُدْرِيكَ أَنَّهَا رُقْيَةٌ ». يَعْنِى أُمَّ الْكِتَابِ ثُمَّ قَالَ « إِنَّ أَحَقَّ مَا أَخَذْتُمْ عَلَيْهِ أَجْرًا كِتَابُ اللَّهِ عَزَّ وَجَلَّ ». أُخْرِجَ فِى الصَّحِيحِ.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০০৬
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ باب بلاعنوان
3006 ۔ حضرت عبداللہ بن عباس (رض) بیان کرتے ہیں نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے کچھ اصحاب کسی عرب قبیلے کے پاس سے گزرے جن کے ایک فرد کو (کسی زہریلے جانور نے ) کاٹ لیا ہے کیا تم میں سے کسی کو دم کرنا آتا ہے تو ان حضرات میں سے ایک صاحب چلے گئے انھوں نے سردار پر دم کیا اس شرط پر کہ بکریاں دی جائیں گی پھر وہ ان بکریوں کو ساتھ لے کر اپنے ساتھیوں کے پاس آئے تو انھوں نے دریافت کیا آپ نے کس چیز کے ذریعہ دم کیا تھا تو انھوں نے بتایا کہ میں نے سورة فاتحہ کے ذریعہ دم کیا تھا تو ان ساتھیوں نے کہا آپ نے اللہ کی کتاب کا معاوضہ وصول کیا ہے ؟ ان ساتھیوں نے اس میں سے کچھ بھی نہیں لیاجو انھیں معاوضے کے طور پر ملا تھا، جب یہ لوگ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی خدمت میں آئے تو انھوں نے آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو بتایا یارسول اللہ اس نے اللہ کی کتاب کا معاوضہ وصول کیا ہے تو ان صاحب نے بھی نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو بتایا یارسول اللہ ہم ایک عرب قبیلے کے پاس سے گزرے جن کے ایک فرد کو (کسی زہریلے جانور نے) کاٹ لیا تھا میں گیا اور میں نے معاوضے کے طور پر بکریاں (وصول کرنے کی ) شرط پر اللہ کی کتاب پڑھ کر اس پر دم کردیا تو وہ ٹھیک ہوگیا، نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا تم جس چیز کا معاوضۃ وصول کرتے ہو ان میں سب سے زیادہ حق دار اللہ کی کتاب ہے۔

یہ حدیث صحیح ہے اسے امام بخاری نے سیدان بن مضارب کے حوالے سے ابومعشر سے نقل کیا ہے۔
3006 - حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مَخْلَدٍ حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ أَحْمَدُ بْنُ عُثْمَانَ بْنِ سَعِيدٍ الأَحْوَلُ حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ الْقَوَارِيرِىُّ حَدَّثَنَا يُوسُفُ بْنُ يَزِيدَ أَبُو مَعْشَرٍ الْبَرَّاءُ حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ الأَخْنَسِ عَنِ ابْنِ أَبِى مُلَيْكَةَ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّ نَفَرًا مِنْ أَصْحَابِ رَسُولِ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- مَرُّوا بِحَىٍّ مِنْ أَحْيَاءِ الْعَرَبِ وَفِيهِمْ لَدِيغٌ أَوْ سَلِيمٌ فَقَالُوا هَلْ فِيكُمْ مِنْ رَاقٍ فَانْطَلَقَ رَجُلٌ مِنْهُمْ فَرَقَاهُ بِفَاتِحَةِ الْكِتَابِ عَلَى شَاءٍ فَبَرَأَ فَجَاءَ إِلَى أَصْحَابِهِ بِالشَّاءِ فَقَالُوا أَخَذْتَ عَلَى كِتَابِ اللَّهِ أَجْرًا فَلَمَّا قَدِمُوا عَلَى رَسُولِ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- قَالُوا يَا رَسُولَ اللَّهِ أَخَذَ عَلَى كِتَابِ اللَّهِ أَجْرًا. فَقَالَ الرَّجُلُ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّا مَرَرْنَا بِحَىٍّ مِنْ أَحْيَاءِ الْعَرَبِ وَفِيهِمْ رَجُلٌ لَدِيغٌ أَوْ سَلِيمٌ فَانْطَلَقْتُ فَرَقَيْتُهُ بِكِتَابِ اللَّهِ عَلَى شَاءٍ فَبَرَأَ . فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « إِنَّ أَحَقَّ مَا أَخَذْتُمْ عَلَيْهِ أَجْرًا كِتَابُ اللَّهِ عَزَّ وَجَلَّ ». هَذَا حَدِيثٌ صَحِيحٌ أَخْرَجَهُ الْبُخَارِىُّ عَنْ سِيدَانَ بْنِ مُضَارِبٍ عَنْ أَبِى مَعْشَرٍ الْبَرَّاءِ بِهَذَا الإِسْنَادِ نَحْوَهُ.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০০৭
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ باب بلاعنوان
3007 ۔ حضرت علی (رض) بیان کرتے ہیں نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی خدمت میں کچھ قیدی لائے گئے آپ نے مجھے ان میں سے دوبھائیوں کو فروخت کرنے کا حکم دیا میں انھیں فروخت کرتے ہوئے انھیں جدا کردیا (یعنی دوالگ الگ آدمیوں کو فروخت کیا) جب اس بات کی اطلاع نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو ملی تو آپ نے فرمایا تم ان کے پاس جاؤ اور ان دونوں کو واپس لو ان دونوں کو ایک ساتھ فروخت کرو ان میں جدائی نہ ڈالو۔
3007 - حَدَّثَنَا الْحُسَيْنُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ أَبِى الْحَارِثِ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَهَّابِ بْنُ عَطَاءٍ الْخَفَّافُ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنِ الْحَكَمِ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِى لَيْلَى عَنْ عَلِىٍّ قَالَ قُدِمَ عَلَى النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- بِسَبْىٍ فَأَمَرَنِى بِبَيْعِ أَخَوَيْنِ فَبِعْتُهُمَا وَفَرَّقْتُ بَيْنَهُمَا فَبَلَغَ ذَلِكَ النَّبِىَّ -صلى الله عليه وسلم- فَقَالَ « أَدْرِكْهُمَا وَارْتَجِعْهُمَا وَبِعْهُمَا جَمِيعًا وَلاَ تُفَرِّقْ بَيْنَهُمَا ». 3/66
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০০৮
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ باب بلاعنوان
3008 ۔ حضرت علی (رض) بیان کرتے ہیں نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے مجھے دو غلام ہبہ کیے جو دونوں بھائی تھے میں نے ان دونوں میں سے ایک کو فروخت کردیا نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے دریافت کیا تمہارے غلاموں کا کیا حال ہے ؟ میں نے عرض کی میں نے ان میں سے ایک کو فروخت کردیا ہے تو آپ نے فرمایا تم اسے واپس لو۔
3008 - حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ الْعَزِيزِ حَدَّثَنَا عَبَّاسُ بْنُ الْوَلِيدِ النَّرْسِىُّ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ عَنِ الْحَجَّاجِ عَنِ الْحَكَمِ عَنْ مَيْمُونِ بْنِ أَبِى شَبِيبٍ عَنْ عَلِىٍّ قَالَ وَهَبَ لِى رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- غُلاَمَيْنِ أَخَوَيْنِ فَبِعْتُ أَحَدَهُمَا فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « مَا فَعَلَ الْغُلاَمَانِ ». قُلْتُ بِعْتُ أَحَدَهُمَا فَقَالَ « رُدَّهُ ».
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০০৯
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ باب بلاعنوان
3009 ۔ حضرت علی بن ابوطالب (رض) بیان کرتے ہیں انھوں نے فروخت کرتے ہوئے ایک عورت اور اس کے بیٹے کو الگ کردیا تو نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے انھیں یہ ہدایت کہ وہ اس سودے کو کالعدم کردیں۔

عثمان نامی راوی نے یہ بات نقل کی ہے انھوں نے ایک کنیز اور اس کے بیٹے کے درمیان علیحدگی کردی تھی تو نبی نے انھیں اس سے منع کیا تو انھوں نے وہ سودا کالعدم کردیا۔
3009 - حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ بْنِ نَيْرُوزَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ الْمُخَرِّمِىُّ حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ آدَمَ ح وَحَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ الْعَزِيزِ حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِى شَيْبَةَ حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ مَنْصُورٍ قَالاَ حَدَّثَنَا عَبْدُ السَّلاَمِ بْنُ حَرْبٍ عَنْ يَزِيدَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ أَبِى خَالِدٍ الدَّالاَنِىِّ عَنِ الْحَكَمِ عَنْ مَيْمُونِ بْنِ أَبِى شَبِيبٍ عَنْ عَلِىِّ بْنِ أَبِى طَالِبٍ أَنَّهُ بَاعَ فَفَرَّقَ بَيْنَ امْرَأَةٍ وَابْنِهَا فَأَمَرَهُ النَّبِىُّ -صلى الله عليه وسلم- أَنْ يَرُدَّهُ. وَقَالَ عُثْمَانُ إِنَّهُ فَرَّقَ بَيْنَ جَارِيَةٍ وَوَلَدِهَا فَنَهَاهُ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- عَنْ ذَلِكَ فَرَدَّ الْبَيْعَ.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০১০
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ باب بلاعنوان
3010 ۔ حضرت عبداللہ (رض) بیان کرتے ہیں نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی خدمت میں جب قیدی لائے جاتے تو آپ پورا گھر انہ ہی (کسی کو) دے دیا کرتے تھے جیسے وہ لوگ پہلے ہوتے تھے آپ ان کے درمیان علیحدگی نہیں کرواتے تھے۔
3010 - حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ الْبَزَّازُ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَرَفَةَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مَهْدِىٍّ عَنْ إِسْرَائِيلَ عَنْ جَابِرٍ عَنِ الْقَاسِمِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- يُؤْتَى بِالسَّبْىِ فَيُعْطِى أَهْلَ الْبَيْتِ كَمَا هُمْ لاَ يُفَرِّقُ بَيْنَهُمْ.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০১১
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ باب بلاعنوان
3011 ۔ حضرت عمران بن حصین (رض) بیان کرتے ہیں نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے یہ ارشاد فرمایا ہے علیحدگی کرنے والاشخص ملعون ہے۔

ابوبکر نامی راوی بیان کرتے ہیں یہ الفاظ مبہم ہیں ہمارے نزدیک اس سے مراد یہ ہے کہ کسی قیدی اور اس کی اولاد کے درمیان علیحدگی کروائی جائے۔
3011 - حَدَّثَنَا الْحُسَيْنُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ يُونُسَ السَّرَّاجُ حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ عَيَّاشٍ حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ التَّيْمِىُّ عَنْ طَلِيقِ بْنِ مُحَمَّدٍ عَنْ عِمْرَانَ بْنِ حُصَيْنٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « مَلْعُونٌ مَنْ فَرَّقَ ». قَالَ أَبُو بَكْرٍ هَذَا مُبْهَمٌ وَهُوَ عِنْدَنَا فِى السَّبْىِ وَالْوَلَدِ .
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০১২
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ باب بلاعنوان
3012 ۔ حضرت ابوموسی اشعری بیان کرتے ہیں نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اس بات سے منع کیا ہے (غلاموں یاکنیزوں کو فروخت کرتے ہوئے ) بھائیوں یا ماں باپ اور اولاد کے درمیان تفریق ڈال دی جائے۔
3012 - حَدَّثَنَا أَبُو صَالِحٍ الأَصْبَهَانِىُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عِيسَى الزَّجَّاجُ الأَصْبَهَانِىُّ حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ مُوسَى عَنْ إِبْرَاهِيمَ بْنِ إِسْمَاعِيلَ عَنْ طَلِيقِ بْنِ عِمْرَانَ عَنْ أَبِى بُرْدَةَ عَنْ أَبِى مُوسَى قَالَ نَهَى رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- أَنْ يُفَرَّقَ بَيْنَ الأَخِ وَأَخِيهِ وَالْوَالِدِ وَوَلَدِهِ.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০১৩
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ باب بلاعنوان
3013 ۔ حضرت ابوموسی اشعری (رض) بیان کرتے ہیں نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اس شخص پر لعنت کی ہے جو (غلاموں اور کنیزوں کو فروخت کرتے ہوئے) ماں اور اس کی اولاد یا بھائیوں کے درمیان تفریق ڈال دے۔
3013 - حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ مُحَمَّدٍ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَلِىٍّ الْوَرَّاقُ حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ مُوسَى حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ بْنِ مُجَمِّعٍ عَنْ طَلِيقِ بْنِ عِمْرَانَ عَنْ أَبِى بُرْدَةَ عَنْ أَبِى مُوسَى قَالَ لَعَنَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- مَنْ فَرَّقَ بَيْنَ الْوَالِدَةِ وَوَلَدِهَا وَبَيْنَ الأَخِ وَأَخِيهِ .
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০১৪
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ باب بلاعنوان
3014 ۔ حضرت ابوایوب انصاری (رض) بیان کرتے ہیں نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا جو شخص (غلاموں اور کنیزوں کو فروخت کرتے ہوئے) ماں اور اس کی اولاد کے درمیان علیحدگی ڈال دے اللہ تعالیٰ قیامت کے دن اس شخص اور اس کے دوستوں کے درمیان علیحدگی رکھے گا۔
3014 - حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ الصَّمَدِ بْنِ الْمُهْتَدِى حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَلِىِّ بْنِ خَلَفٍ الدِّمَشْقِىُّ حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ حَدَّثَنِى حُيَىُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ يَزِيدَ الْحُبُلِىِّ عَنْ أَبِى أَيُّوبَ الأَنْصَارِىِّ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- قَالَ « مَنْ فَرَّقَ بَيْنَ وَالِدَةٍ وَوَلَدِهَا فَرَّقَ اللَّهُ تَعَالَى بَيْنَهُ وَبَيْنَ أَحِبَّتِهِ يَوْمَ الْقِيَامَةِ ».
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০১৫
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ باب بلاعنوان
3015 ۔ حریث بن سلیم اپنے والد کا یہ بیان نقل کرتے ہیں میں نے نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے ایسے شخص کے بارے میں دریافت کیا جو قیدیوں میں والد، اور اولاد کے درمیان تفریق کردیتا ہے تو نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا جو شخص ان کے درمیان تفریق ڈال دے گا اللہ تعالیٰ قیامت کے دن اس شخص اور اس کے دوستوں کے درمیان تفریق رکھے گا۔
3015 - حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَمْرِو بْنِ الْبَخْتَرِىِّ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ الْخَلِيلِ حَدَّثَنَا الْوَاقِدِىُّ حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ مَيْمُونٍ عَنْ أَبِى سَعِيدٍ الْبَلَوِىِّ عَنْ حُرَيْثِ بْنِ سُلَيْمٍ الْعُذْرِىِّ عَنْ أَبِيهِ قَالَ سَأَلْتُ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- عَمَّنْ فَرَّقَ بَيْنَ السَّبْىِ بَيْنَ الْوَالِدِ وَالْوَلَدِ قَالَ « مَنْ فَرَّقَ بَيْنَهُمْ فَرَّقَ اللَّهُ تَعَالَى بَيْنَهُ وَبَيْنَ الأَحِبَّةِ يَوْمَ الْقِيَامَةِ ».
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০১৬
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ باب بلاعنوان
3016 ۔ حضرت عبادہ بن صامت (رض) بیان کرتے ہیں نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اس بات سے منع کیا ہے (غلاموں کنیزوں کو فروخت کرتے ہوئے) ماں اور اس کی اولاد کے درمیان علیحدگی ڈال دی جائے عرض کی گئی یارسول اللہ یہ حکم کب تک ہے ؟ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا جب تک لڑکا بالغ نہیں ہوجاتا اور لڑکی کو حیض نہیں آتا۔

عبداللہ نامی راوی، واقعی، ہیں اور یہ ضعیف ہیں، علی بن مدینی نے ان پر جھوٹا ہونے کا الزام عائد کیا ہے سعید بن عبدالعزیز کے حوالے سے ان کے علاوہ کسی دوسرے نے روایات نقل نہیں کی ہیں۔
3016 - حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عِيسَى بْنِ عَلِىٍّ الْخَوَّاصُ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ الْهَيْثَمِ بْنِ خَالِدٍ الْعَسْكَرِىُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عَمْرِو بْنِ حَسَّانَ حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ عَبْدِ الْعَزِيزِ قَالَ سَمِعْتُ مَكْحُولاً يَقُولُ حَدَّثَنَا نَافِعُ بْنُ مَحْمُودِ بْنِ الرَّبِيعِ عَنْ أَبِيهِ أَنَّهُ سَمِعَ عُبَادَةَ بْنَ الصَّامِتِ يَقُولُ نَهَى رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- أَنْ يُفَرَّقَ بَيْنَ الأُمِّ وَوَلَدِهَا فَقِيلَ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِلَى مَتَى قَالَ « حَتَّى يَبْلُغَ الْغُلاَمُ وَتَحِيضَ الْجَارِيَةُ ». عَبْدُ اللَّهِ هَذَا هُوَ الْوَاقِعِىُّ وَهُوَ ضَعِيفُ الْحَدِيثِ رَمَاهُ عَلِىُّ بْنُ الْمَدِينِىِّ بِالْكَذِبِ وَلَمْ يَرْوِهِ عَنْ سَعِيدٍ غَيْرُهُ.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০১৭
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ باب بلاعنوان
3017 ۔ ابان بیان کرتے ہیں عامر شعبی نے انھیں یہ حدیث سنائی، نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے یہ بات ارشاد فرمائی ہے ، جو شخص کسی ایسے جانورکوپائے جس کے مالکان اسے چارا نہ کھلاسکتے ہوں اور وہ اس جانور کو چرنے کے لیے کھلا چھوڑ دیں پھر وہ شخص اس جانور کو لے اور اسے زندگی دے (یعنی خوراک فراہم کرے) تو وہ اسی کی ملکیت ہوگا۔

ابان کی روایت میں یہ الفاظ بھی ہیں عبیداللہ فرماتے ہیں میں نے دریافت کیا انھوں نے کس کے حوالے سے یہ حدیث سنائی ہے ؟ تو انھوں نے جواب دیا کئی صحابہ کے حوالے سے (یہ حدیث سنائی ہے) ۔ حماد کی نقل کردہ یہ روایت زیادہ واضح اور مکمل ہے۔
3017 - حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى بْنِ مِرْدَاسٍ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيلَ حَدَّثَنَا حَمَّادٌ ح وَأَخْبَرَنَا مُحَمَّدٌ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا مُوسَى حَدَّثَنَا أَبَانُ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ حُمَيْدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الْحِمْيَرِىِّ عَنِ الشَّعْبِىِّ - وَقَالَ أَبَانُ أَنَّ عَامِرًا الشَّعْبِىَّ - حَدَّثَهُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- قَالَ « مَنْ وَجَدَ دَابَّةً قَدْ عَجَزَ عَنْهَا أَهْلُهَا أَنْ يَعْلِفُوهَا فَسَيَّبُوهَا فَأَخَذَهَا فَأَحْيَاهَا فَهِىَ لَهُ ». قَالَ فِى حَدِيثِ أَبَانَ قَالَ عُبَيْدُ اللَّهِ فَقُلْتُ عَمَّنْ هَذَا قَالَ عَنْ غَيْرِ وَاحِدٍ مِنْ أَصْحَابِ رَسُولِ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم-. هَذَا حَدِيثُ حَمَّادٍ وَهُوَ أَبْيَنُ وَأَتَمُّ.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০১৮
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ باب بلاعنوان
3018 ۔ حضرت عبداللہ بن عباس (رض) بیان کرتے ہیں فتح خیبر کے موقع پر نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اس بات سے منع کیا تھا کہ مال غنیمت کی تقسیم سے پہلے اسے فروخت کیا جائے (یاقید ہونے والی) حاملہ عورتوں کے بچوں کو جنم دینے سے پہلے اس کے ساتھ صحبت نہ کی جائے ، آپ نے فرمایا کیا تم دوسرے کے کھیت کو سیراب کرو گے ؟

(اس موقع پر نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ) پالتو گدھوں کا گوش اور درندوں کا گوشت بھی کھانے سے منع کیا۔
3018 - حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ النَّيْسَابُورِىُّ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ حَفْصِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ حَدَّثَنِى أَبِى حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ طَهْمَانَ عَنْ يَحْيَى بْنِ سَعِيدٍ عَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَيْبٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِى نَجِيحٍ عَنْ مُجَاهِدٍ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ نَهَى رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- يَوْمَ خَيْبَرَ عَنْ بَيْعِ الْمَغَانِمِ حَتَّى تُقْسَمَ وَعَنِ الْحَبَالَى أَنْ يُوطَأْنَ حَتَّى يَضَعْنَ مَا فِى بُطُونِهِنَّ وَقَالَ « أَتَسْقِى زَرْعَ غَيْرِكَ ». وَعَنْ لُحُومِ الْحُمُرِ الأَهْلِيَّةِ وَعَنْ لَحْمِ كُلِّ ذِى نَابٍ مِنَ السِّبَاعِ.
tahqiq

তাহকীক: