সুনানুদ্দারা ক্বুতনী (উর্দু)

سنن الدار قطني

خرید و فروخت کے مسائل و احکام - এর পরিচ্ছেদসমূহ

মোট হাদীস ২৯৫ টি

হাদীস নং: ২৯৩৯
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ باب بلاعنوان
2939 ۔ حضرت ابوہریرہ (رض) روایت کرتے ہیں نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے یہ بات ارشاد فرمائی ہے ہبہ کرنے والااپنے ہبہ کا زیادہ حق دار ہوتا ہے جب تک وہ اس کا کوئی بدلہ نہیں لیتا۔
2939 - حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مَخْلَدٍ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ أَبِى الْحَارِثِ حَدَّثَنَا جَعْفَرُ بْنُ عَوْنٍ ح وَأَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مَخْلَدٍ حَدَّثَنَا عَبَّاسُ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا جَعْفَرُ بْنُ عَوْنٍ حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ دِينَارٍ عَنْ أَبِى هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « الْوَاهِبُ أَحَقُّ بِهِبَتِهِ مَا لَمْ يُثَبْ مِنْهَا ».
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৯৪০
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ باب بلاعنوان
2940 ۔ یہی روایت ایک اور سند کے ہمراہ بھی منقول ہے۔
2940 - حَدَّثَنَا ابْنُ مَخْلَدٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عُثْمَانَ بْنِ كَرَامَةَ حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ مُوسَى عَنْ إِبْرَاهِيمَ بْنِ إِسْمَاعِيلَ بِإِسْنَادِهِ مِثْلَهُ سَوَاءً.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৯৪১
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ باب بلاعنوان
2941 ۔ حضرت علی (رض) ارشاد فرماتے ہیں آدمی اپنے ہبہ کا زیادہ حق دار ہوتا ہے جب تک وہ اس کا کوئی بدلہ نہ لے۔
2941 - حَدَّثَنَا أَبُو عَلِىٍّ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَلِىٍّ الْوَرَّاقُ حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ مُوسَى حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ جَابِرٍ عَنِ الْقَاسِمِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنِ ابْنِ أَبْزَى عَنْ عَلِىٍّ رضى الله عنه قَالَ الرَّجُلُ أَحَقُّ بِهِبَتِهِ مَا لَمْ يُثَبْ مِنْهَا.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৯৪২
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ باب بلاعنوان
2942 ۔ حضرت سمرہ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا یہ فرمان نقل کرتے ہیں جب آدمی کسی رشتے دار کو ہبہ کرے تو وہ اسے واپس نہ لے۔ اس روایت کو نقل کرنے میں عبداللہ بن جعفر نامی راوی منفرد ہیں۔
2942 - حَدَّثَنَا أَبُو عَلِىٍّ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ الْهَاشِمِىُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ جَعْفَرٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الْمُبَارَكِ عَنْ حَمَّادِ بْنِ سَلَمَةَ عَنْ قَتَادَةَ عَنِ الْحَسَنِ عَنْ سَمُرَةَ عَنِ النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- قَالَ « إِذَا كَانَتِ الْهِبَةُ لِذِى رَحِمٍ مُحَرَّمٍ لَمْ يُرْجَعْ فِيهَا ». انْفَرَدَ بِهِ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ جَعْفَرٍ.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৯৪৩
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ باب بلاعنوان
2943 ۔ حضرت عبداللہ بن عباس نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا یہ فرمان نقل کرتے ہیں جو شخص کوئی چیز ہبہ کرتا ہے پھر وہ اسے واپس لینا چاہتا ہے تو وہ اس چیز کا زیادہ حق دار ہوگا جب تک وہ اس کا کوئی بدلہ نہیں لیتا۔ تاہم اس کی مثال اس کتے کی مانند ہوگی جو اپنی قے چاٹ لیتا ہے۔
2943 - حَدَّثَنَا عَبْدُ الصَّمَدِ بْنُ عَلِىٍّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ نُوحِ بْنِ حَرْبٍ الْعَسْكَرِىُّ حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ غَيْلاَنَ حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ أَبِى يَحْيَى عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عُبَيْدِ اللَّهِ عَنْ عَطَاءٍ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ عَنِ النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- قَالَ « مَنْ وَهَبَ هِبَةً فَارْتَجَعَ بِهَا فَهُوَ أَحَقُّ بِهَا مَا لَمْ يُثَبْ مِنْهَا وَلَكِنَّهُ كَالْكَلْبِ يَعُودُ فِى قَيْئِهِ ».
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৯৪৪
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ باب بلاعنوان
2944 ۔ حضرت طارق بن عبداللہ محاربی (رض) بیان کرتے ہیں کہ میں نے نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی دو مرتبہ زیارت کی ہے ایک مرتبہ میں نے آپ کو ذوالمجاز کے بازار میں دیکھا ہے میں اپنے سامان کے ساتھ وہاں موجود تھا جو میں نے فروخت کرنے کے لیے وہاں رکھا ہوا تھا، اسی طرح نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) وہاں سے گزرے تو آپ نے سرخ حلہ زیب تن کیا ہوا تھا۔ اور آپ بلند آواز میں یہ ارشاد فرما رہے تھے ، اے لوگو ! لاالہ الا اللہ پڑھ لو توفلاح پاجاؤ گے ایک شخص پتھر پکڑ کر آپ کے پیچھے جارہا تھا، جس نے آپ کو شدید زخمی کردیا تھا۔ وہ شخص یہ کہتا جارہا تھا، اے لوگو ان کی بات نہ مانو کیونکہ یہ جھوٹ بولتے ہیں تو میں نے پوچھایہ کون صاحب ہیں ؟ تو لوگوں نے بتایا یہ عبدالمطلب کی اولاد سے تعلق رکھنے والے ایک نوجوان ہیں ، میں نے دریافت کیا یہ ان کے پیچھے جانے والاشخص جوا نہیں پتھر ماررہا تھا یہ کون ہے ؟ لوگوں نے بتایا کہ یہ ان کا چچا عبدالعزی ہے۔ (راوی کہتے ہیں ) یہ ابوالہب تھا۔

پھر جب اسلام غالب ہوگیا اور نبی کریم مدینہ منورہ تشریف لے آئے توہم ربدہ سے اور ربدہ کے جنوبی علاقوں سے کچھ سواروں کے ہمراہ آئے اور مدینہ منورہ کے قریب ہم نے پڑاؤ کیا۔ ہمارے ساتھ ایک خاتون بھی تھیں۔ راوی کہتے ہیں ایک مرتبہ ہم بیٹھے ہوئے تھے کہ اسی دوران ایک صاحب ہمارے پاس تشریف لائے جنہوں نے دوسفید کپڑے پہن رکھے تھے ، انھوں نے سلام کیا، ہم نے انھیں جواب دیا، انھوں نے دریافت کیا آپ لوگ کہاں سے آئے ہو ؟ ہم نے جواب دیا ربدہ سے اور ربذہ کے جنوبی علاقوں سے ۔ راوی کہتے ہیں کہ ہمارے ساتھ سرخ اونٹ بھی تھے۔ انھوں نے دریافت کیا کیا تم اپنے اونٹ فروخت کرو گے ؟ تو ہم نے جواب دیا جی ہاں۔ انھوں نے دریافت کیا، کتنے کے عوض میں ؟ ہم نے کہا کھجوروں کے اتنے اتنے صاع کے عوض میں ، تو انھوں نے ہمیں کوئی کمی کرنے کے لیے نہیں کہا۔ پھر انھوں نے اونٹ کے سر کو پکڑا اور مدینے کے اندر چلے گئے اور ہماری نگاہوں سے اوجھل ہوگئے توہم لوگ ایک دوسرے کو ملامت کرنے لگے کہ ہم نے کہا کہ تم لوگوں نے اپنااونٹ ایک ایسے شخص کودے دیا جس سے تم واقف ہی نہیں ہو تو وہ عورت (جو ہمارے ساتھ تھی) وہ بولی تم ایک دوسرے کو ملامت نہ کرو میں نے ان صاحب کے چہرے میں ایک ایسی چیز دیکھی ہے (جس سے یہ ثابت ہوتا ہے ) کہ یہ تمہیں رسوائی کا شکار نہیں کریں گے میں نے کسی بھی شخص کا چہرہ ایسا نہیں دیکھا جوان سے زیادہ چودھویں کے چاند سے مشابہت رکھتا ہو۔ پھر جب عشاء کا وقت ہوا تو ایک شخص ہمارے پاس آیا اور بولاالسلام علیکم ، میں اللہ کے رسول کا قاصد ہوں جو تمہارے پاس آیا ہوں، انھوں نے تمہیں یہ ہدایت کی ہے کہ تم ان کھجوروں کو سیر ہو کرکھالو اور پوری طرح سے ماپ بھی لو۔ راوی کہتے ہیں ہم نے انھیں سیر ہو کرکھایا اور پھر پوری طرح ماپ لیا۔ اگلے دن ہم مدینہ شہر میں داخل ہوئے تو نبی کریم منبر پر کھڑے ہو کرلوگوں کو خطبہ دے رہے تھے آپ ارشاد فرما رہے تھے

دینے والا ہاتھ اوپروالا ہوتا ہے اور تم اس شخص پر خرچ کا آغاز کرو جو تمہارے زیر کفالت ہو، تمہاری والدہ ، تمہارے والد تمہاری بہن، تمہارا بھائی اور تمہارے درجہ بدرجہ قریبی عزیز۔ تو ایک انصاری کھڑا ہوا اور اس نے عرض کی یارسول اللہ یہ بنوثعلبہ جنہوں نے زمانہ جاہلیت میں فلاں شخص کو قتل کیا تھا، آپ ہمیں ان سے بدلہ دلوادیے تو نبی نے اپنے دونوں ہاتھ بلند کیے یہاں تک کہ ہم نے آپ کی بغلوں کی سفیدی کو دیکھ لیا۔ آپ نے ارشاد فرمایا، باپ اپنی اولاد کی طرف سے تاوان ادا نہیں کرے گا۔
2944 - حَدَّثَنَا أَبُو عُبَيْدٍ الْقَاسِمُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ يَحْيَى بْنِ سَعِيدٍ الْقَطَّانُ حَدَّثَنَا ابْنُ نُمَيْرٍ عَنْ يَزِيدَ بْنِ زِيَادِ بْنِ أَبِى الْجَعْدِ حَدَّثَنَا أَبُو صَخْرَةَ جَامِعُ بْنُ شَدَّادٍ عَنْ طَارِقِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ الْمُحَارِبِىِّ قَالَ رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- مَرَّتَيْنِ مَرَّةً بِسُوقِ ذِى الْمَجَازِ وَأَنَا فِى بَيَاعَةٍ لِى - هَكَذَا قَالَ - أَبِيعُهَا فَمَرَّ وَعَلَيْهِ حُلَّةٌ حَمْرَاءُ وَهُوَ يُنَادِى بِأَعْلَى صَوْتِهِ « يَا أَيُّهَا النَّاسُ قُولُوا لاَ إِلَهَ إِلاَّ اللَّهُ تُفْلِحُوا » وَرَجُلٌ يُتْبِعُهُ بِالْحِجَارَةِ قَدْ أَدْمَى كَعْبَيْهِ وَعُرْقُوبَيْهِ وَهُوَ يَقُولُ يَا أَيُّهَا النَّاسُ لاَ تُطِيعُوهُ فَإِنَّهُ كَذَّابٌ. قُلْتُ مَنْ هَذَا قَالُوا هَذَا غُلاَمٌ مِنْ بَنِى عَبْدِ الْمُطَّلِبِ. قُلْتُ فَمَنْ هَذَا الَّذِى يُتْبِعُهُ يَرْمِيهِ قَالُوا هَذَا عَمُّهُ عَبْدُ الْعُزَّى وَهُوَ أَبُو لَهَبٍ فَلَمَّا ظَهَرَ الإِسْلاَمُ وَقَدِمَ الْمَدِينَةَ أَقْبَلْنَا فِى رَكْبٍ مِنَ الرَّبَذَةِ وَجَنُوبِ الرَّبَذَةِ حَتَّى نَزَلْنَا قَرِيبًا مِنَ الْمَدِينَةِ وَمَعَنَا ظَعِينَةٌ لَنَا قَالَ فَبَيْنَا نَحْنُ قُعُودٌ أَتَانَا رَجُلٌ عَلَيْهِ ثَوْبَانِ أَبْيَضَانِ فَسَلَّمَ فَرَدَدْنَا عَلَيْهِ فَقَالَ « مِنْ أَيْنَ أَقْبَلَ الْقَوْمُ » قُلْنَا مِنَ الرَّبَذَةِ وَجَنُوبِ الرَّبَذَةِ قَالَ وَمَعَنَا جَمَلٌ أَحْمَرُ قَالَ « تَبِيعُونِى جَمَلَكُمْ » قُلْنَا نَعَمْ. قَالَ « بِكَمْ » قُلْنَا بِكَذَا وَكَذَا صَاعًا مِنْ تَمْرٍ. قَالَ فَمَا اسْتَوْضَعَنَا شَيْئًا وَقَالَ « قَدْ أَخَذْتُهُ ». ثُمَّ أَخَذَ بِرَأْسِ الْجَمَلِ حَتَّى دَخَلَ الْمَدِينَةَ فَتَوَارَى عَنَّا فَتَلاَوَمْنَا بَيْنَنَا وَقُلْنَا أَعْطَيْتُمْ جَمَلَكُمْ مَنْ لاَ تَعْرِفُونَهُ فَقَالَتِ الظَّعِينَةُ لاَ تَلاَوَمُوا فَقَدْ رَأَيْتُ وَجْهَ رَجُلٍ مَا كَانَ لِيَخْفِرَكُمْ مَا رَأَيْتُ وَجْهَ رَجُلٍ أَشْبَهَ بِالْقَمَرِ لَيْلَةَ الْبَدْرِ مِنْ وَجْهِهِ فَلَمَّا كَانَ الْعَشِىُّ أَتَانَا رَجُلٌ فَقَالَ السَّلاَمُ عَلَيْكُمْ إِنِّى رَسُولُ رَسُولِ اللَّهِ إِلَيْكُمْ وَإِنَّهُ أَمَرَكُمْ أَنْ تَأْكُلُوا مِنْ هَذَا حَتَّى تَشْبَعُوا وَتَكْتَالُوا حَتَّى تَسْتَوْفُوا قَالَ فَأَكَلْنَا حَتَّى شَبِعْنَا وَاكْتَلْنَا حَتَّى اسْتَوْفَيْنَا فَلَمَّا كَانَ مِنَ الْغَدِ دَخَلْنَا الْمَدِينَةَ فَإِذَا رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- قَائِمٌ عَلَى الْمِنْبَرِ يَخْطُبُ النَّاسَ وَهُوَ يَقُولُ « يَدُ الْمُعْطِى الْعُلْيَا وَابْدَأْ بِمَنْ تَعُولُ أُمَّكَ وَأَبَاكَ وَأُخْتَكَ وَأَخَاكَ وَأَدْنَاكَ أَدْنَاكَ ». فَقَامَ رَجُلٌ مِنَ الأَنْصَارِ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ هَؤُلاَءِ بَنُو ثَعْلَبَةَ بْنِ يَرْبُوعٍ قَتَلُوا فُلاَنًا فِى الْجَاهِلِيَّةِ فَخُذْ لَنَا بِثَأْرِنَا. فَرَفَعَ يَدَيْهِ حَتَّى رَأَيْتُ بَيَاضَ إِبْطَيْهِ فَقَالَ « أَلاَ لاَ يَجْنِى وَالِدٌ عَلَى وَلَدٍ ».
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৯৪৫
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ باب بلاعنوان
2945 ۔ حضرت ابوسعید خدری (رض) بیان کرتے ہیں نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے یہ بات ارشاد فرمائی ہے جو شخص کسی چیز کے بارے میں نقد سودا کرے تو ادائیگی کے طور پر (دی جانے والی چیز میں کوئی ) تبدیلی نہ کرے۔

ابراہیم بن سعید کہتے ہیں یعنی وہ اسی چیز کو حاصل کرے جس کے بارے میں اس نے نقد سودا کیا تھا یا وہی معاوضہ ادا کرے جس کی شرط پر اس نے نقد سودا کیا تھا۔
2945 - حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ صَاعِدٍ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَرَفَةَ وَإِبْرَاهِيمُ بْنُ سَعِيدٍ الْجَوْهَرِىُّ وَعَلِىُّ بْنُ الْحُسَيْنِ الدِّرْهَمِىُّ وَأَبُو سَعِيدٍ الأَشَجُّ - وَاللَّفْظُ لِعَلِىٍّ - قَالُوا حَدَّثَنَا أَبُو بَدْرٍ شُجَاعُ بْنُ الْوَلِيدِ حَدَّثَنَا زِيَادُ بْنُ خَيْثَمَةَ عَنْ سَعْدٍ الطَّائِىِّ عَنْ عَطِيَّةَ بْنِ سَعْدٍ عَنْ أَبِى سَعِيدٍ الْخُدْرِىِّ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « مَنْ أَسْلَمَ فِى شَىْءٍ فَلاَ يَصْرِفْهُ فِى غَيْرِهِ ». وَقَالَ إِبْرَاهِيمُ بْنُ سَعِيدٍ « فَلاَ يَأْخُذْ إِلاَّ مَا أَسْلَمَ فِيهِ أَوْ رَأْسَ مَالِهِ ».
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৯৪৬
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ باب بلاعنوان
2946 ۔ حضرت ابوسعید خدری (رض) فرماتے ہیں (راوی کہتے ہیں کہ میرا خیال ہے یہ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا فرمان ہے ) جب تم بیع سلف کرو تو اسے آگے اس وقت تک فروخت نہ کرو جب تک اسے پوری طرح ماپ نہ لو۔
2946 - حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ صَاعِدٍ حَدَّثَنَا عَلِىُّ بْنُ إِسْمَاعِيلَ بْنِ الْحَكَمِ الْبَزَّازُ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سَعِيدِ بْنِ الأَصْبَهَانِىِّ حَدَّثَنَا عَبْدُ السَّلاَمِ عَنْ أَبِى خَالِدٍ وَالْحَجَّاجِ عَنْ عَطِيَّةَ عَنْ أَبِى سَعِيدٍ - قَالَ عَبْدُ السَّلاَمِ وَهُوَ عِنْدِى عَنِ النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- وَلَكِنْ أَقْصُرُ بِهِ إِلَى أَبِى سَعِيدٍ - قَالَ إِذَا أَسْلَفْتَ فَلاَ تَبِعْهُ حَتَّى تَسْتَوْفِيَهُ .
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৯৪৭
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ باب بلاعنوان
2947 ۔ حضرت عبداللہ بن عمر (رض) بیان کرتے ہیں نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے یہ بات ارشاد فرمائی ہے جو شخص بیع سلف کرے توطے شدہ ادائیگی کے علاوہ کسی چیز کی ادائیگی کی شرط عائد نہ کرے۔
2947 - حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ الْمُطَّلِبِ الْهَاشِمِىُّ حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ هَارُونَ حَدَّثَنَا عَطِيَّةُ بْنُ بَقِيَّةَ حَدَّثَنِى أَبِى قَالَ حَدَّثَنِى لَوْذَانُ بْنُ سُلَيْمَانَ حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ عُرْوَةَ عَنْ نَافِعٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ أَنَّ النَّبِىَّ -صلى الله عليه وسلم- قَالَ « مَنْ أَسْلَفَ سَلَفًا فَلاَ يَشْتَرِطْ عَلَى صَاحِبِهِ غَيْرَ قَضَائِهِ ».
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৯৪৮
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ باب بلاعنوان
2948 ۔ حضرت عبداللہ بن عباس (رض) بیان کرتے ہیں جب نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے بنونضیر کو مدینہ سے نکلنے کا حکم دیا تو ان کے کچھ افراد آپ کی خدمت میں حاضر ہوئے انھوں نے کہا ہمارے کچھ فرض ہیں جو ابھی واپس نہیں ملے نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا تم انھیں چھوڑ دو اور جلدی سے یہاں سے نکل جاؤ۔
2948 - قُرِئَ عَلَى أَبِى الْقَاسِمِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ الْعَزِيزِ بْنِ مَنِيعٍ وَأَنَا أَسْمَعُ حَدَّثَكُمْ عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عُمَرَ الْقَوَارِيرِىُّ حَدَّثَنَا مُسْلِمُ بْنُ خَالِدٍ قَالَ سَمِعْتُ عَلِىَّ بْنَ مُحَمَّدٍ يَذْكُرُهُ عَنْ عِكْرِمَةَ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّ النَّبِىَّ -صلى الله عليه وسلم- حِينَ أَمَرَ بِإِخْرَاجِ بَنِى النَّضِيرِ مِنَ الْمَدِينَةِ جَاءَهُ نَاسٌ مِنْهُمْ فَقَالُوا إِنَّ لَنَا دُيُونًا لَمْ تَحِلَّ فَقَالَ « ضَعُوا وَتَعَجَّلُوا ».
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৯৪৯
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ باب بلاعنوان
2949 ۔ یہی روایت ایک اور سند کے ہمراہ بھی منقول ہے۔
2949 - حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ النَّيْسَابُورِىُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَاقَ حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عُمَرَ حَدَّثَنَا مُسْلِمُ بْنُ خَالِدٍ بِهَذَا.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৯৫০
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ باب بلاعنوان
2950 ۔ حضرت عبداللہ بن عباس (رض) ارشاد فرماتے ہیں کہ جب نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے بنونضیر کو جلاوطن کرنے کا حکم دیاتو انھوں نے عرض کی اے حضرت محمد ! ہم نے لوگوں سے کچھ قرض لینے ہیں تو آپ نے ارشاد فرمایا تم انھیں معاف کردو اور جلدی سے یہاں سے چلے جاؤ۔
2950 - حَدَّثَنَا الْحُسَيْنُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ وَأَبُو بَكْرٍ النَّيْسَابُورِىُّ وَآخَرُونَ قَالُوا حَدَّثَنَا سَعْدَانُ بْنُ نَصْرٍ حَدَّثَنَا عَفِيفُ بْنُ سَالِمٍ عَنِ الزَّنْجِىِّ بْنِ خَالِدٍ عَنْ دَاوُدَ بْنِ الْحُصَيْنِ عَنْ عِكْرِمَةَ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ لَمَّا أَمَرَ النَّبِىُّ -صلى الله عليه وسلم- بِإِجْلاَءِ بَنِى النَّضِيرِ قَالُوا يَا مُحَمَّدُ إِنَّ لَنَا دُيُونًا عَلَى النَّاسِ. قَالَ « ضَعُوا وَتَعَجَّلُوا ».
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৯৫১
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ باب بلاعنوان
2951 ۔ حضرت عبداللہ بن عباس (رض) ارشاد فرماتے ہیں کہ جب نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے بنونضیر کو (مدینہ منورہ سے ) نکالنے کا ارادہ کیا تو انھوں نے عرض کی یارسول اللہ آپ نے ہمیں نکالنے کا حکم دے دیا ہے جبکہ ہم نے لوگوں سے قرض لینے ہیں جو ابھی وصول نہیں ہوئے تو نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا وہ معاف کردو اور تیزی سے یہاں سے نکل جاؤ۔
2951 - حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ الْعَلاَءِ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ أَحْمَدَ الدَّوْرَقِىُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ يَحْيَى حَدَّثَنَا الزَّنْجِىُّ بْنُ خَالِدٍ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَلِىِّ بْنِ يَزِيدَ بْنِ رُكَانَةَ عَنْ دَاوُدَ بْنِ الْحُصَيْنِ عَنْ عِكْرِمَةَ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ لَمَّا أَرَادَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- أَنْ يُخْرِجَ بَنِى النَّضِيرِ قَالُوا يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّكَ أَمَرْتَ بِإِخْرَاجِنَا وَلَنَا عَلَى النَّاسِ دُيُونٌ لَمْ تَحِلَّ. قَالَ « ضَعُوا وَتَعَجَّلُوا ». اضْطَرَبَ فِى إِسْنَادِهِ مُسْلِمُ بْنُ خَالِدٍ وَهُوَ سَيِّئُ الْحِفْظِ ضَعِيفٌ.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৯৫২
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ باب بلاعنوان
2952 ۔ حضرت علی (رض) ارشاد فرماتے ہیں جب نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی خدمت میں کوئی جنازہ لایاجاتا تو آپ اس اعمال کے بارے میں سوال نہیں کرتے تھے صرف آپ اس کے قرض کے بارے میں سوال کرتے تھے اگر یہ بتایاجاتا کہ اس کے ذمے کوئی قرض لازم ہے تو آپ اس کی نماز جنازہ ادا نہیں کرتے تھے اور اگر بتایاجاتا کہ اس کے ذمے کوئی قرض لازم نہیں ہے تو آپ اس کی نماز جنازہ ادا کرلیتے تھے ۔ ایک مرتبہ جنازہ لایا گیا جب آپ اس کی نماز جنازہ ادا کرنے کے لیے کھڑے ہوئے تو آپ نے اپنے اصحاب سے دریافت کیا کیا تمہارے ساتھی کے ذمے کوئی قرض ہے ؟ لوگوں نے عرض کی دو دینار ہیں تو نبی کریم وہاں سے مڑ گئے ، آپ نے ارشاد فرمایا کہ تم اپنے ساتھی کی نماز جنازہ ادا کرلو۔ تو حضرت علی (رض) نے عرض کی یارسول اللہ ان دونوں کی ادائیگی میرے ذمے ہے یہ شخص ان دونوں سے بری ہے۔ تو نبی کریم آگے بڑھے آپ نے اس شخص کی نماز جنازہ ادا کی پھر آپ نے حضرت علی بن ابوطالب سے ارشاد فرمایا اللہ تعالیٰ تمہیں جزائے خیر عطا کرے اور تمہیں پریشانی سے اسی طرح نجات عطاء کرے جس طرح تم نے اپنے بھائی کی پریشانی کو ختم کیا ہے جو بھی شخص فوت ہوجاتا ہے اور اس کے ذمے قرض ہوتا ہے تو وہ اس قرض کے عوض میں گروی رکھاجاتا ہے اور جو شخص کسی میت کے قرض کی پریشانی کو ختم کرتا ہے تو اللہ تعالیٰ قیامت کے دن اس شخص کی پریشانی کو ختم کرے گا۔

تو کسی صاحب نے عرض کی یہ بطور خاص حضرت علی کے لیے حکم ہے یا تمام مسلمانوں کے لیے ؟ آپ نے فرمایا بلکہ یہ تمام مسلمانوں کے لیے ہے۔
2952 - حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ الْفَارِسِىُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْعَبَّاسِ بْنِ مُعَاوِيَةَ السَّكُونِىُّ حَدَّثَنَا الرَّبِيعُ بْنُ رَوْحٍ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ عَيَّاشٍ عَنْ عَطَاءِ بْنِ عَجْلاَنَ عَنْ أَبِى إِسْحَاقَ الْهَمْدَانِىِّ عَنْ عَاصِمِ بْنِ ضَمْرَةَ عَنْ عَلِىٍّ قَالَ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- إِذَا أُتِىَ بِالْجَنَازَةِ لَمْ يَسْأَلْ عَنْ شَىْءٍ مِنْ عَمَلِ الرَّجُلِ وَيَسْأَلُ عَنْ دَيْنِهِ فَإِنْ قِيلَ عَلَيْهِ دَيْنٌ كَفَّ عَنِ الصَّلاَةِ عَلَيْهِ وَإِنْ قِيلَ لَيْسَ عَلَيْهِ دَيْنٌ صَلَّى عَلَيْهِ فَأُتِىَ بِجَنَازَةٍ فَلَمَّا قَامَ لِيُكَبِّرَ سَأَلَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- أَصْحَابَهُ « هَلْ عَلَى صَاحِبِكُمْ دَيْنٌ ». قَالُوا دِينَارَانِ فَعَدَلَ عَنْهُ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- وَقَالَ « صَلُّوا عَلَى صَاحِبِكُمْ ». فَقَالَ عَلِىٌّ رضى الله عنه هُمَا عَلَىَّ يَا رَسُولَ اللَّهِ بَرِئَ مِنْهُمَا. فَتَقَدَّمَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- فَصَلَّى عَلَيْهِ ثُمَّ قَالَ لِعَلِىِّ بْنِ أَبِى طَالِبٍ « جَزَاكَ اللَّهُ خَيْرًا فَكَّ اللَّهُ رِهَانَكَ كَمَا فَكَكْتَ رِهَانَ أَخِيكَ إِنَّهُ لَيْسَ مِنْ مَيِّتٍ يَمُوتُ وَعَلَيْهِ دَيْنٌ إِلاَّ وَهُوَ مُرْتَهِنٌ بِدَيْنِهِ وَمَنْ فَكَّ رِهَانَ مَيِّتٍ فَكَّ اللَّهُ رِهَانَهُ يَوْمَ الْقِيَامَةِ ». فَقَالَ بَعْضُهُمْ هَذَا لِعَلِىٍّ عَلَيْهِ السَّلاَمُ خَاصَّةً أَمْ لِلْمُسْلِمِينَ عَامَّةً قَالَ « بَلْ لِلْمُسْلِمِينَ عَامَّةً » .
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৯৫৩
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ باب بلاعنوان
2953 ۔ حضرت ابوسعید خدری (رض) بیان کرتے ہیں جفتی کے لیے نرجانور کو (کرائے پر دینے) سے منع کیا گیا ہے۔ ایک روایت میں یہ الفاظ زائد ہیں کام ہی میں سے مزدوری دینے (سے بھی منع کیا گیا ہے ) ۔
2953 - حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ الْفَضْلِ الزَّيَّاتُ حَدَّثَنَا يُوسُفُ بْنُ مُوسَى حَدَّثَنَا وَكِيعٌ وَعُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ مُوسَى قَالاَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ هِشَامٍ أَبِى كُلَيْبٍ عَنِ ابْنِ أَبِى نُعْمٍ الْبَجَلِىِّ عَنْ أَبِى سَعِيدٍ الْخُدْرِىِّ قَالَ نَهَى عَنْ عَسْبِ الْفَحْلِ - زَادَ عُبَيْدُ اللَّهِ - وَعَنْ قَفِيزِ الطَّحَّانِ.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৯৫৪
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ باب بلاعنوان
2954 ۔ حضرت انس بن مالک (رض) نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا یہ فرمان نقل کرتے ہیں جب تک انگور پک نہیں جاتا اس وقت تک اسے فروخت نہ کیا جائے ، اور جب تک دانہ تیار نہیں ہوجاتا اس وقت تک اسے فروخت نہ کیا جائے۔
2954 - حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مَخْلَدٍ حَدَّثَنَا عَبَّاسُ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ مُوسَى حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ عَنْ حُمَيْدٍ الطَّوِيلِ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ عَنِ النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- قَالَ « لاَ يُبَاعُ الْعِنَبُ حَتَّى يَسْوَدَّ وَلاَ الْحَبُّ حَتَّى يَشْتَدَّ »
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৯৫৫
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ باب بلاعنوان
2955 ۔ حضرت عبداللہ بن عمر (رض) فرماتے ہیں کہ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے مزابنہ سے منع کیا ہے اور اس بات سے منع کیا ہے کہ تر کھجور کو خشک کھجور کے عوض میں ماپ کر فروخت کیا جائے۔
2955 - حَدَّثَنَا الْحُسَيْنُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ حَدَّثَنَا عَلِىُّ بْنُ مُسْلِمٍ حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِى زَائِدَةَ قَالَ حَدَّثَنِى مُوسَى بْنُ عُبَيْدَةَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ دِينَارٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ قَالَ نَهَى رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- عَنِ الْمُزَابَنَةِ أَنْ يُبَاعَ الرُّطَبُ بِالْيَابِسِ كَيْلاً.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৯৫৬
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ باب بلاعنوان
2956 ۔ حضرت عبداللہ بن عمر (رض) ارشاد فرماتے ہیں نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے خشک کھجور کے عوض میں تازہ کھجور (فروخت کرنے) سے منع کیا ہے۔
2956 - حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ الْوَكِيلُ حَدَّثَنَا زَيْدُ بْنُ أَخْزَمَ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ دَاوُدَ حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ عُبَيْدَةَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ دِينَارٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ قَالَ نَهَى رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- عَنِ الرُّطَبِ بِالْيَابِسِ.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৯৫৭
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ باب بلاعنوان
2957 ۔ سالم اپنے والد کا یہ بیان نقل کرتے ہیں نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اس بات سے منع کیا ہے کہ خشک کھجور کو تازہ کھجور کے عوض میں فروخت کیا جائے۔
2957 - حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ الصَّمَدِ بْنِ الْمُهْتَدِى بِاللَّهِ حَدَّثَنَا الْوَلِيدُ بْنُ حَمَّادِ بْنِ جَابِرٍ الرَّمْلِىُّ حَدَّثَنَا أَبُو مَسْلَمَةَ يَعْنِى يَزِيدَ بْنَ خَالِدِ بْنِ مُرَشَّلٍ حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ حَيَّانَ عَنْ يَحْيَى بْنِ أَبِى أُنَيْسَةَ عَنِ الزُّهْرِىِّ عَنْ سَالِمٍ عَنْ أَبِيهِ قَالَ نَهَى رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- أَنْ يُبَاعَ الرُّطَبُ بِالتَّمْرِ الْجَافِّ .
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৯৫৮
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ باب بلاعنوان
2958 ۔ حضرت جابر (رض) بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے محاقلہ، مزابنہ، مخابرہ، سے منع کیا ہے اورثنیا سے منع کیا ہے البتہ اگر اس کے بارے میں علم ہو (تو حکم مختلف ہوگا) ۔
2958 - حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ صَاعِدٍ وَمُحَمَّدُ بْنُ هَارُونَ الْحَضْرَمِىُّ وَأَحْمَدُ بْنُ عَلِىِّ بْنِ الْعَلاَءِ وَالْقَاضِى الْحُسَيْنُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ وَأَحْمَدُ بْنُ الْحُسَيْنِ بْنِ جُنَيْدٍ قَالُوا حَدَّثَنَا زِيَادُ بْنُ أَيُّوبَ حَدَّثَنَا عَبَّادُ بْنُ الْعَوَّامِ أَخْبَرَنِى سُفْيَانُ بْنُ حُسَيْنٍ عَنْ يُونُسَ بْنِ عُبَيْدٍ عَنْ عَطَاءٍ عَنْ جَابِرٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- نَهَى عَنِ الْمُحَاقَلَةِ وَالْمُزَابَنَةِ وَالْمُخَابَرَةِ وَعَنِ الثُّنْيَا إِلاَّ أَنْ تُعْلَمَ.
tahqiq

তাহকীক: