সুনানুদ্দারা ক্বুতনী (উর্দু)

سنن الدار قطني

حدود کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ

মোট হাদীস ৪০২ টি

হাদীস নং: ৩০৯৪
حدود کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حدود اور دیات وغیرہ کے بارے میں روایات
3094 ۔ طاؤس بیان کرتے ہیں : نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا ہے : جو شخص مارا جائے (اس کے بعد کے الفاظ اگلی حدیث میں ہیں) ۔

طاؤس ، حضرت ابن عباس (رض) کا بیان نقل کرتے ہیں : نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا ہے : جو شخص غلطی سے مارا جائے، یا (انجانے) تیر سے مارا جائے وہ قتل خطاء شمار ہوگا، اور س کی دیت قتل خطاء کی دیت ہوگی، اور جس شخص کو قتل عمدہ کے طورپر قتل کیا گیا ہو، اس کا قصاص دینالازم ہوگا، جو شخص اس میں رکاوٹ بننے کی کوشش کرے گا، اس شخص پر اللہ اس کے فرشتوں اور تمام لوگوں کی لعنت ہوگی۔
3094 - حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ هَارُونَ حَدَّثَنَا خَالِدُ بْنُ يُوسُفَ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ عَنْ عَمْرٍو عَنْ طَاوُسٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- قَالَ « مَنْ قُتِلَ ». ح وَأَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مَخْلَدٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سُلَيْمَانَ الْوَاسِطِىُّ حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ عَوْنٍ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ عَنْ عَمْرِو بْنِ دِينَارٍ عَنْ طَاوُسٍ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « مَنْ قُتِلَ فِى عِمِّيَّةٍ أَوْ رِمِّيَّا فَهُوَ خَطَأٌ وَدِيَتُهُ خَطَأٌ وَمَنْ قُتِلَ عَمْدًا فَهُوَ قَوَدُ يَدِهِ مَنْ حَالَ دُونَهُ فَعَلَيْهِ لَعْنَةُ اللَّهِ وَالْمَلاَئِكَةِ وَالنَّاسِ أَجْمَعِينَ » .
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০৯৫
حدود کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حدود اور دیات وغیرہ کے بارے میں روایات
3095 ۔ طاؤس ، حضرت ابن عباس (رض) سے بیان کرتے ہیں : نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا ہے : جو شخص غلطی سے مارا جائے یاپتھر سے مارا جائے یاعصا یالا تھی کے ذریعہ مارا جائے تو اس کی دیت قتل خطا کی دیت ہوگی، اور جس شخص کو قتل عمد کے طور پر قتل کیا جائے اس کا قصاص ہوگا، اس شخص اور اس کے قاتل کے درمیان حائل نہیں ہوا جائے گا جو اس شخص اور اس کے قاتل کے درمیان حائل ہوگا، اس پر اللہ تعالیٰ اس کے فرشتوں اور تمام انسانوں کی لعنت ہوگی، ایسے شخص کی کوئی فرض یانفلی عبادت قبول نہیں ہوگی۔
3095 - حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ الْفَارِسِىُّ حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ بْنِ عَبَّادٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ عَنِ الْحَسَنِ بْنِ عُمَارَةَ عَنْ عَمْرِو بْنِ دِينَارٍ عَنْ طَاوُسٍ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « مَنْ قُتِلَ فِى عِمِّيَّا رَمْيًا بِحَجَرٍ أَوْ ضَرْبًا بِعَصًا أَوْ بِسَوْطٍ فَعَقْلُهُ عَقْلُ الْخَطَإِ وَمَنْ قُتِلَ اعْتِبَاطًا فَهُوَ قَوَدٌ لاَ يُحَالُ بَيْنَهُ وَبَيْنَ قَاتِلِهِ فَمَنْ حَالَ بَيْنَهُ وَبَيْنَ قَاتِلِهِ فَعَلَيْهِ لَعْنَةُ اللَّهِ وَالْمَلاَئِكَةِ وَالنَّاسِ أَجْمَعِينَ لاَ يُقْبَلُ مِنْهُ صَرْفٌ وَلاَ عَدْلٌ ».
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০৯৬
حدود کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حدود اور دیات وغیرہ کے بارے میں روایات
3096 ۔ طاؤس، حضرت ابوہریرہ (رض) کے حوالے سے نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا یہ فرمان نقل کرتے ہیں : جس شخص کو غلطی سے قتل کردیا جائے ، یا اسے پتھر یاعصا مارا جائے، (اور وہ مرجائے) تو یہ قتل خطاء ہوگا، اور اس کی دیت قتل خطا کی دیت ہوگی، لیکن جس شخص کو قتل عمد کے طور پر قتل کیا جائے، اس کا قصاص ہوگا، جو شخص قصاص میں رکاوٹ بنے گا، اس پر اللہ اور اس کے فرشتوں اور تمام انسانوں کی لعنت ہوگی۔

حسین نامی راوی نے یہ الفاظ زائد نقل کیے ہیں : اللہ تعالیٰ اس کی کوئی فرض یانفلی عبادت قبول نہیں کرے گا۔
3096 - حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ صَاعِدٍ وَالْقَاضِى الْحُسَيْنُ بْنُ الْحُسَيْنِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الأَنْطَاكِىُّ قَالاَ حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ مُنْقِذٍ الْخَوْلاَنِىُّ حَدَّثَنَا إِدْرِيسُ بْنُ يَحْيَى الْخَوْلاَنِىُّ حَدَّثَنِى بَكْرُ بْنُ مُضَرَ حَدَّثَنِى حَمْزَةُ النَّصِيبِىُّ عَنْ عَمْرِو بْنِ دِينَارٍ حَدَّثَنِى طَاوُسٌ عَنْ أَبِى هُرَيْرَةَ عَنِ النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- قَالَ « مَنْ قُتِلَ فِى عِمِّيَّا رَمْيًا يَكُونُ بَيْنَهُمْ بِالْحِجَارَةِ أَوْ عَصًا فَهُوَ خَطَأٌ عَقْلُهُ عَقْلُ خَطَإٍ وَمَنْ قُتِلَ عَمْدًا فَهُوَ قَوَدُ يَدِهِ مَنْ حَالَ دُونَهُ فَعَلَيْهِ لَعْنَةُ اللَّهِ وَالْمَلاَئِكَةِ وَالنَّاسِ أَجْمَعِينَ ». زَادَ الْحُسَيْنُ « لاَ يَقْبَلُ اللَّهُ مِنْهُ صَرْفًا وَلاَ عَدْلاً ».
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০৯৭
حدود کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حدود اور دیات وغیرہ کے بارے میں روایات
3097 ۔ حضرت ابوہریرہ (رض) کے حوالے سے اسی کی مانند روایت منقول ہے۔ راوی نے اس کی سند میں حمزہ کا ذکر نہیں کیا۔

بعض راویوں نے اسے طاؤس کے حوالے سے حضرت ابن عباس (رض) سے نقل کیا ہے۔
3097 - حَدَّثَنَا أَبُو مُحَمَّدِ بْنُ صَاعِدٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الْمَلِكِ بْنِ زَنْجَوَيْهِ حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ صَالِحٍ حَدَّثَنَا بَكْرُ بْنُ مُضَرَ عَنْ عَمْرِو بْنِ دِينَارٍ حَدَّثَنِى طَاوُسٌ عَنْ أَبِى هُرَيْرَةَ عَنِ النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- مِثْلَهُ.

وَلَمْ يَذْكُرْ حَمْزَةَ. قَالَ ابْنُ صَاعِدٍ وَرَوَاهُ إِسْمَاعِيلُ بْنُ مُسْلِمٍ وَسُلَيْمَانُ بْنُ كَثِيرٍ عَنْ عَمْرِو بْنِ دِينَارٍ عَنْ طَاوُسٍ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০৯৮
حدود کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حدود اور دیات وغیرہ کے بارے میں روایات
3098 ۔ حضرت عبداللہ بن عباس (رض) فرماتے ہیں : نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا ہے ، قتل عمد کا قصاص ہوگا، البتہ اگر مقتول کا ولی چاہے تو معاف کرسکتا ہے۔
3098 - حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مَخْلَدٍ حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْحَاقَ حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِى شَيْبَةَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحِيمِ بْنُ سُلَيْمَانَ عَنْ إِسْمَاعِيلَ بْنِ مُسْلِمٍ عَنْ عَمْرِو بْنِ دِينَارٍ عَنْ طَاوُسٍ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « الْعَمْدُ قَوَدٌ إِلاَّ أَنْ يَعْفُوَ وَلِىُّ الْمَقْتُولِ ».
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০৯৯
حدود کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حدود اور دیات وغیرہ کے بارے میں روایات
3099 ۔ حضرت عبداللہ بن عباس (رض) فرماتے ہیں : نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا ہے : جس شخص کو انجانے میں ، پتھر عصا یالاٹھی مار کر قتل کردیا جائے اس کی دیت قتل خطا کی دیت ہوگی۔

یہ حماد بن زید کے بیان کی مانند ہے۔
3099 - حَدَّثَنَا عَلِىُّ بْنُ إِبْرَاهِيمَ بْنِ حَمَّادٍ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ يَحْيَى الْحُلْوَانِىُّ حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ سُلَيْمَانَ حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ كَثِيرٍ عَنْ عَمْرِو بْنِ دِينَارٍ عَنْ طَاوُسٍ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « مَنْ قُتِلَ فِى عِمِّيَّا أَوْ رَمْيًا بِحَجَرٍ أَوْ عَصًا أَوْ بِسَوْطٍ عَقْلُهُ عَقْلُ خَطَإٍ ». مِثْلَ قَوْلِ حَمَّادِ بْنِ زَيْدٍ.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩১০০
حدود کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حدود اور دیات وغیرہ کے بارے میں روایات
3100 ۔ حضرت عبداللہ بن عباس (رض) فرماتے ہیں : نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا ہے : قتل عمد میں قصاص ہوگا، اور قتل خطاء میں دیت ہوگی، اس میں قصاص نہیں ہوگا، جس شخص کو پتھر یاعصا لاٹھی کے ذریعہ غلطی سے قتل کردیا جائے اس کی ، دیت مغلظہ، ہوگی جو مختلف عمر کے اونٹوں (کی شکل میں ہوگی) ۔
3100 - حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مَخْلَدٍ حَدَّثَنَا كُرْدُوسُ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ أَخْبَرَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ مُسْلِمٍ عَنْ عَمْرِو بْنِ دِينَارٍ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « الْعَمْدُ قَوَدُ الْيَدِ وَالْخَطَأُ عَقْلٌ لاَ قَوَدَ فِيهِ وَمَنْ قُتِلَ فِى عِمِّيَّةٍ بِحَجَرٍ أَوْ عَصًا أَوْ سَوْطٍ فَهُوَ دِيَةٌ مُغَلَّظَةٌ فِى أَسْنَانِ الإِبِلِ ».
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩১০১
حدود کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حدود اور دیات وغیرہ کے بارے میں روایات
3101 ۔ حضرت ابوہریرہ (رض) ، نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا یہ فرمان نقل کرتے ہیں : جس شخص کو پتھر (راوی کو شک ہے شاید یہ الفاظ ہیں) یالاٹھی مار کر غلطی سے قتل کردیا جائے اس کی دیت قتل خطاء کی دیت ہوگی، اور جس شخص کو قتل عمد کے طور پر قتل کیا جائے اس کا قصاص ہوگا، جو شخص قصاص میں رکاوٹ بنے گا اس پر اللہ تعالیٰ کی لعنت ہوگی۔
3101 - حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ حَمَّادٍ حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ هَانِئٍ حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ صَالِحٍ حَدَّثَنَا بَكْرُ بْنُ مُضَرَ عَنْ عَمْرِو بْنِ الْحَارِثِ عَنْ عَمْرِو بْنِ دِينَارٍ حَدَّثَنِى طَاوُسٌ عَنْ أَبِى هُرَيْرَةَ عَنِ النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- قَالَ « مَنْ قُتِلَ فِى عِمِّيَّةٍ رَمْيًا يَكُونُ بَيْنَهُمْ بِحَجَرٍ - أَحْسَبُهُ قَالَ أَوْ بِسِيَاطٍ - عَقْلُهُ عَقْلُ خَطَإٍ وَمَنْ قُتِلَ عَمْدًا فَهُوَ قَوَدُ يَدِهِ مَنْ حَالَ دُونَهُ فَعَلَيْهِ لَعْنَةُ اللَّهِ ».
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩১০২
حدود کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حدود اور دیات وغیرہ کے بارے میں روایات
3102 ۔ حضرت عبداللہ بن عباس (رض) ، مرفوع، حدیث کے طور پر نقل کرتے ہیں : (نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا) جو شخص غلطی سے مارا جائے یا اسے پتھر یالاٹھی سے مار کر قتل کردیا جائے تو اس کی دیت قتل خطاء کی دیت ہوگی اور جس شخص کو عمدا قتل کیا جائے اس کا قصاص لیا جائے گا، جو شخص اس قصاص میں لعن رکاوٹ بنے گا اس پر اللہ تعالیٰ اس کے فرشتوں اور تمام لوگوں کی لعنت ہوگی، ایسے شخص کی کوئی فرض یانفل عبادت قبول نہیں کی جائے گی۔
3102 - حَدَّثَنَا عَلِىُّ بْنُ مُحَمَّدٍ الْمِصْرِىُّ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ دَاوُدَ الْمَكِّىُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ كَثِيرٍ حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ كَثِيرٍ عَنْ عَمْرِو بْنِ دِينَارٍ عَنْ طَاوُسٍ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ يَرْفَعُهُ قَالَ « مَنْ قُتِلَ فِى عِمِّيَّةٍ أَوْ رَمْيَةٍ بِحَجَرٍ أَوْ سَوْطٍ أَوْ عَصًا فَعَقْلُهُ عَقْلُ الْخَطَإِ وَمَنْ قُتِلَ عَمْدًا فَهُوَ قَوَدٌ مَنْ حَالَ بَيْنَهُ وَبَيْنَهُ فَعَلَيْهِ لَعْنَةُ اللَّهِ وَالْمَلاَئِكَةِ وَالنَّاسِ أَجْمَعِينَ لاَ يُقْبَلُ مِنْهُ صَرْفٌ وَلاَ عَدْلٌ ».
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩১০৩
حدود کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حدود اور دیات وغیرہ کے بارے میں روایات
3103 ۔ طاؤس بیان کرتے ہیں : لڑائی کے دوران جس شخص کو عصا ، لاٹھی، یا پتھر مار کر قتل کردیا جائے اس کی دیت ادا کی جائے گی، اس کے بدلہ میں قتل نہیں کیا جائے گا، کیونکہ یہ پتہ نہیں ہے کہ اس کا قاتل کون ہے ؟۔

میں یہ کہتاہوں : کیا تم نے ہذیل قبیلہ سے تعلق رکھنے والی دوخواتین کے مقدمہ میں نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا فیصلہ ملاحظہ نہیں کیا ان دو میں سے ایک خاتون نے دوسری کو لاٹھی مار کر قتل کردیا تھا، تو نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اس مقتول عورت کے بدلے میں قتل کرنے والی عورت کو قتل نہیں کروایا تھا، بلکہ آپ نے مقتول عورت اور اس کے پیٹ میں موجود بچے کی دیت دلوائی تھی۔

یہ حدیث طاؤس کے صاحبزادے نے اپنے والد کے حوالے سے نقل کی ہے۔
3103 - حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ بْنِ إِسْحَاقَ حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ أَخْبَرَنِى عَمْرُو بْنُ دِينَارٍ أَنَّهُ سَمِعَ طَاوُسًا يَقُولُ الرَّجُلُ يُصَابُ فِى الرِّمِّيَّا فِى الْقِتَالِ بِالْعَصَا أَوْ بِالسَّوْطِ أَوِ التَّرَامِى بِالْحِجَارَةِ يُودَى وَلاَ يُقْتَلُ بِهِ مِنْ أَجْلِ أَنَّهُ لاَ يُعْلَمُ مَنْ قَاتِلُهُ .- وَأَقُولُ أَلاَ تَرَى إِلَى قَضَاءِ رَسُولِ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- فِى الْهُذَلِيَّتَيْنِ ضَرَبَتْ إِحْدَاهُمَا الأُخْرَى بِعَمُودٍ فَقَتَلَتْهَا أَنَّهُ لَمْ يَقْتُلْهَا بِهَا وَوَدَاهَا وَجَنِينَهَا. أَخْبَرْنَاهُ ابْنُ طَاوُسٍ عَنْ أَبِيهِ لَمْ يُجَاوِزْ طَاوُسًا.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩১০৪
حدود کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حدود اور دیات وغیرہ کے بارے میں روایات
3104: طاؤس کے صاحبزادے اپنے والد کے بارے میں یہ بات نقل کرتے ہیں : میرے والد کے پاس ایک تحریر تھی، جس میں مختلف اقسام کی دیت کے احکام تھے ، جو وحی کے ذریعہ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو بتائے گئے تھے نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے دیت اور صدقہ کے بارے میں جو بھی فیصلے دیے وہ سب وحی کے مطابق تھے اس کتاب میں یہ تحریر تھا، جو نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے بارے میں تھا (آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے یہ فرمایا ہے ) غلطی سے قتل کیے جانے کی دیت قتل خطا کی دیت ہوگی جیسے پتھر، عصا، یالاٹھی کے ذریعہ (کوئی قتل ہوجائے) جبکہ قاتل نے ہتھیار نہ اٹھایاہو۔
3104 - حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ أَخْبَرَنِى ابْنُ طَاوُسٍ عَنْ أَبِيهِ قَالَ عِنْدَ أَبِى كِتَابٌ فِيهِ ذِكْرُ الْعُقُولِ جَاءَ بِهِ الْوَحْىُ إِلَى النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- أَنَّهُ مَا قَضَى رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- مِنْ عَقْلٍ أَوْ صَدَقَةٍ فَإِنَّمَا جَاءَ بِهِ الْوَحْىُ فَفِى ذَلِكَ الْكِتَابِ وَهُوَ عَنِ النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- « قَتْلُ الْعِمِّيَّةِ دِيَتُهُ دِيَةُ الْخَطَإِ الْحَجَرُ وَالْعَصَا وَالسَّوْطُ مَا لَمْ يَحْمِلْ سِلاَحًا ».
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩১০৫
حدود کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حدود اور دیات وغیرہ کے بارے میں روایات
3105 ۔ طاؤس کے صاحبزادے اپنے والد کا یہ بیان نقل کرتے ہیں : جس شخص کو غلطی سے پتھر، یالاٹھی کے ذریعہ قتل کردیا جائے ، اس کی دیت مغلظہ ہوگی۔
3105 - حَدَّثَنَا مُحَمَّدٌ حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ أَخْبَرَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ عَنْ مَعْمَرٍ عَنِ ابْنِ طَاوُسٍ عَنْ أَبِيهِ أَنَّهُ قَالَ مَنْ قُتِلَ فِى عِمِّيَّةٍ رَمْيًا بِحَجَرٍ أَوْ عَصًا فَفِيهِ دِيَةٌ مُغَلَّظَةٌ .
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩১০৬
حدود کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حدود اور دیات وغیرہ کے بارے میں روایات
3106 ۔ عمرو بن شعیب اپنے والد کے حوالے س ے اپنے دادا کا یہ بیان نقل کرتے ہیں : نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا ہے ، شبہ عمد کی دیت بھی، قتل عمد کی دیت کی طرح ہے ، البتہ شبہ عمد (کی صورت میں) قاتل کو قتل نہیں کیا جائے گا۔
3106 - حَدَّثَنَا الْحُسَيْنُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ حَدَّثَنَا يُوسُفُ بْنُ مُوسَى حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ مُوسَى حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رَاشِدٍ عَنْ سُلَيْمَانَ بْنِ مُوسَى عَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَيْبٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ جَدِّهِ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « عَقْلُ شِبْهِ الْعَمْدِ مُغَلَّظٌ مِثْلُ عَقْلِ الْعَمْدِ وَلاَ يُقْتَلُ صَاحِبُهُ ».
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩১০৭
حدود کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حدود اور دیات وغیرہ کے بارے میں روایات
3107 ۔ حضرت ابوشریح کعبی (رض) بیان کرتے ہیں : (نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) فرماتے ہیں نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے مکہ کو حرم قرار دیا ہے ، اللہ اور آخرت کے دن پر ایمان رکھنے والا کوئی بھی شخص اس میں خون نہ بہائے اور یہاں کے درخت نہ کاٹے اگر کوئی شخص عذر پیش کرتے ہوئے یہ کہے کہ اللہ کے رسول کے لیے اسے حلال قرار دیا گیا تھا تو اللہ نے اسے میرے لیے تھوڑے سے وقت کے لیے حلال قرار دیا تھا، اسے دوسرے لوگوں کے لیے حلال قرار نہیں دیا، میرے لیے بھی یہ تھوڑی سی دیر کے لیے حلال قرار دیا گیا پھر قیامت قائم ہونے تک یہ حرم رہے گا، اے خزاعہ قبیلہ کے لوگو۔ تم نے ہذیل قبیلہ کے ایک شخص کو قتل کردیا تھا میں اس کی دیت دوں گا، میرے اس بیان کے بعد جن لوگوں کا کوئی شخص قتل ہوجائے انھیں دو میں سے ایک بات کا اختیار ہوگا، یا تو وہ دیت وصول کرلیں (یاقصاص کے طور پر قاتل کو) قتل کردیں۔
3107 - قُرِئَ عَلَى أَبِى مُحَمَّدِ بْنِ صَاعِدٍ وَأَنَا أَسْمَعُ حَدَّثَكُمْ عَمْرُو بْنُ عَلِىٍّ حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ عَنِ ابْنِ أَبِى ذِئْبٍ حَدَّثَنِى سَعِيدُ بْنُ أَبِى سَعِيدٍ الْمَقْبُرِىُّ عَنْ أَبِى شُرَيْحٍ الْكَعْبِىِّ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- حَرَّمَ مَكَّةَ « فَمَنْ كَانَ يُؤْمِنُ بِاللَّهِ وَالْيَوْمِ الآخِرِ فَلاَ يَسْفِكَنَّ فِيهَا دَمًا وَلاَ يَعْضِدَنَّ فِيهَا شَجَرًا فَإِنْ تَرَخَّصَ مُتَرَخِّصٌ فَقَالَ إِنَّهَا أُحِلَّتْ لِرَسُولِ اللَّهِ فَإِنَّ اللَّهَ أَحَلَّهَا لِى سَاعَةً وَلَمْ يُحِلَّهَا لِلنَّاسِ وَإِنَّمَا أُحِلَّتْ لِى سَاعَةً ثُمَّ هِىَ حَرَامٌ إِلَى أَنْ تَقُومَ السَّاعَةُ ثُمَّ إِنَّكُمْ يَا مَعْشَرَ خُزَاعَةَ قَتَلْتُمْ هَذَا الْقَتِيلَ مِنْ هُذَيْلٍ وَإِنِّى عَاقِلُهُ فَمَنْ يُقْتَلُ لَهُ قَتِيلٌ بَعْدَ مَقَالَتِى هَذِهِ فَأَهْلُهُ بَيْنَ خِيرَتَيْنِ بِأَنْ يَأْخُذُوا الْعَقْلَ أَوْ يَقْتُلُوا ».
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩১০৮
حدود کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حدود اور دیات وغیرہ کے بارے میں روایات
3108 ۔ یہی روایت ایک اور سند کے ہمراہ منقول ہے ، تاہم اس میں یہ الفاظ ہیں : اے خزاعہ قبیلہ کے لوگو۔ تم لوگوں نے ہذیل قیلہ کے ایک شخص کو قتل کردیا تھا میں اس کی دیت ادا کروں گا، اس کے بعد جو شخص قتل ہوگا، تو مقتول کے پسماندگان کو دو میں سے ایک بات کا اختیار ہوگا، اگر وہ پسند کریں تو (قصاص کے طور پر قاتل کو) قتل کردیں گے اور اگر وہ پسند کریں تودیت وصول کرلیں ۔
3108 - قُرِئَ عَلَى ابْنِ صَاعِدٍ وَأَنَا أَسْمَعُ حَدَّثَكُمْ مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ الْمُخَرِّمِىُّ حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ عُمَرَ حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِى ذِئْبٍ بِإِسْنَادِهِ نَحْوَهُ وَقَالَ « ثُمَّ إِنَّكُمْ يَا مَعْشَرَ خُزَاعَةَ قَدْ قَتَلْتُمْ هَذَا الْقَتِيلَ مِنْ هُذَيْلٍ وَأَنَا عَاقِلُهُ فَمَنْ قُتِلَ بَعْدُ فَأَوْلِيَاءُ الْقَتِيلِ بَيْنَ خِيْرَتَيْنِ إِنْ أَحَبُّوا قَتَلُوا وَإِنْ أَحَبُّوا أَخَذُوا الْعَقْلَ ».
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩১০৯
حدود کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حدود اور دیات وغیرہ کے بارے میں روایات
3109 ۔ حضرت ابوشریح خزاعی (رض) بیان کرتے ہیں : میں نے نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو یہ بات ارشاد فرماتے ہوئے سنا ہے : جو شخص قتل ہوجائے یا اسے خبل لاحق ہو، (راوی کہتے ہیں ) خبل سے مراد عرج (یعنی لنگڑا ہوجانا) ہے۔ تو اسے تین میں سے ایک بات کا اختیار ہوگا، اگر وہ کوئی چوتھی صورت چاہے تو اس کے ہاتھ پکڑ لو (وہ تین صورتیں یہ ہیں) وہ قصاص لے ، یا معاف کردے ، یا دیت وصول کرلے، اگر وہ ان میں سے کوئی ایک صورت اختیار کرلے تو پھر اس کے بعد زیادتی کرے تو وہ جہنم میں جائے گا جہاں وہ ہمیشہ ہمیشہ رہے گا۔
3109 - حَدَّثَنَا أَبُو عُبَيْدٍ الْقَاسِمُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ أَبِى شُعَيْبٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سَلَمَةَ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَاقَ عَنِ الْحَارِثِ بْنِ فُضَيْلٍ عَنْ سُفْيَانَ بْنِ أَبِى الْعَوْجَاءِ عَنْ أَبِى شُرَيْحٍ الْخُزَاعِىِّ قَالَ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- يَقُولُ « مَنْ أُصِيبَ بِدَمٍ أَوْ خَبْلٍ - وَالْخَبْلُ الْعَرَجُ - فَهُوَ بِالْخِيَارِ بَيْنَ إِحْدَى ثَلاَثٍ فَإِنْ أَرَادَ الرَّابِعَةَ فَخُذُوا عَلَى يَدَيْهِ بَيْنَ أَنْ يَقْتَصَّ أَوْ يَعْفُوَ أَوْ يَأْخُذَ الْعَقْلَ فَإِنْ قَبِلَ شَيْئًا مِنْ ذَلِكَ ثُمَّ عَدَا بَعْدَ ذَلِكَ فَلَهُ النَّارُ خَالِدًا فِيهَا مُخَلَّدًا ».
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩১১০
حدود کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حدود اور دیات وغیرہ کے بارے میں روایات
3110 ۔ حضرت ابوشریح خزاعی (رض) بیان کرتے ہیں : نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : اللہ تعالیٰ کے نزدیک اس کی مخلوق میں سب سے زیادہ ناپسندیدہ وہ شخص ہے جو کسی کو ناحق قتل کردے ، اور وہ شخص ہے جو زمانہ جاہلیت کے خون (کے بدلہ) کا طلب گار ہے ، اور وہ شخص ہے جو اپنی آنکھوں کو نیند میں وہ چیز دکھائے جو انھوں نے نہیں دیکھی (یعنی جھوٹا خواب بیان کرے) ۔
3110 - حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ إِسْحَاقَ بْنِ الْبُهْلُولِ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى بْنِ رَزِينٍ حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ زُرَيْعٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ إِسْحَاقَ عَنِ الزُّهْرِىِّ عَنْ عَطَاءِ بْنِ يَزِيدَ عَنْ أَبِى شُرَيْحٍ الْخُزَاعِىِّ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « أَعْتَى الْخَلْقِ عَلَى اللَّهِ تَعَالَى مَنْ قَتَلَ غَيْرَ قَاتِلِهِ وَمَنْ طَلَبَ بِدَمِ الْجَاهِلِيَّةِ وَمَنْ بَصَّرَ عَيْنَيْهِ فِى النَّوْمِ مَا لَمْ تُبْصِرْ ».
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩১১১
حدود کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حدود اور دیات وغیرہ کے بارے میں روایات
3111 ۔ حضرت ابوہریرہ (رض) بیان کرتے ہیں : جب نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے مکہ فتح کیا تو آپ لوگوں کے دریان خطبہ دینے کے لیے کھڑے ہوئے ، آپ نے اللہ کی حمدوثناء بیان کرنے کے بعد ارشاد فرمایا :

'' بیشک اللہ تعالیٰ نے مکہ میں ہاتھیوں کو داخل نہیں ہونے دیا، لیکن اس نے اپنے رسول اور اہل ایمان کو اس پر تسلط عطاء کیا یہ مجھ سے پہلے کسی کے لیے بھی حلال نہیں تھا، اور میرے لیے بھی دن کے کسی ایک مخصوص حصے میں حلال قرار دیا گیا اور میرے بعد یہ کسی کے حلال نہیں ہوگا، یہاں کے شکار کو بھگایا نہیں جائے گا، یہاں کے درخت کو کاٹا نہیں جائے گا، یہاں کی گری ہوئی چیز کو اٹھایا نہیں جائے گا، البتہ اعلان کرنے کے لیے اٹھایا جاسکتا ہے ، جس شخص کا کوئی عزیز قتل ہوجائے اسے دو میں سے ایک بات کا اختیار ہوگا، یا تو اسے دیت ادا کردی جائے یا (قصاص کے طور پر قاتل کو) قتل کردیا جائے۔ تو حضرت عباس (رض) کھڑے ہوئے انھوں نے عرض کی یارسول اللہ : اذخر (نامی گھاس کاٹنے کی اجازت دیجئے) کیونکہ ہم اسے اپنے گھروں اور قبروں میں استعمال کرتے ہیں ، تو نبی کریم نے ارشاد فرمایا، اذکر (کاٹنے کی اجازت ہے ) ۔

ابوشاہ نامی ایک صاحب جو یمن سے تعلق رکھتے تھے ، انھوں نے عرض کی : یارسول اللہ ! یہ مجھے لکھوادیں ، تو نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا ابوشاہ کو لکھ کردے دو۔

ولید نامی راوی بیان کرتے ہیں : میں نے امام اوزاعی سے دریافت کیا : (حضرت ابوشاہ کے) اس جملہ سے مراد کیا ہے ؟ یہ مجھے لکھوادیں ! تو انھوں نے فرمایا : یعنی وہ خطبہ جو انھوں نے نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی زبانی سنا تھا۔
3111 - حَدَّثَنَا أَبُو مُحَمَّدِ بْنُ صَاعِدٍ إِمْلاَءً حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مَنْصُورٍ الْجَوَّازُ الْمَكِّىُّ حَدَّثَنَا الْوَلِيدُ بْنُ مُسْلِمٍ قَدِمَ عَلَيْنَا فِى الْمَوْسِمِ سَنَةَ أَرْبَعٍ وَتِسْعِينَ وَمِائَةٍ حَدَّثَنَا أَبُو عَمْرٍو الأَوْزَاعِىُّ حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ أَبِى كَثِيرٍ حَدَّثَنِى أَبُو سَلَمَةَ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ حَدَّثَنِى أَبُو هُرَيْرَةَ قَالَ لَمَّا فَتَحَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- مَكَّةَ قَامَ فِى النَّاسِ خَطِيبًا فَحَمِدَ اللَّهَ وَأَثْنَى عَلَيْهِ ثُمَّ قَالَ « إِنَّ اللَّهَ عَزَّ وَجَلَّ حَبَسَ عَنْ مَكَّةَ الْفِيلَ وَسَلَّطَ عَلَيْهَا رَسُولَهُ وَالْمُؤْمِنِينَ وَإِنَّهَا لَمْ تَحِلَّ لأَحَدٍ كَانَ قَبْلِى وَإِنَّمَا أُحِلَّتْ لِى سَاعَةً مِنَ النَّهَارِ وَإِنَّهَا لاَ تَحِلُّ لأَحَدٍ بَعْدِى فَلاَ يُنَفَّرُ صَيْدُهَا وَلاَ يُخْتَلَى شَجَرُهَا وَلاَ تَحِلُّ سَقَطَتُهَا إِلاَّ لِمُنْشِدٍ وَمَنْ قُتِلَ لَهُ قَتِيلٌ فَهْوَ بِخَيْرِ النَّظَرَيْنِ - أَوْ بِأَحَدِ النَّظَرَيْنِ الشَّكُّ مِنْ مُحَمَّدِ بْنِ مَنْصُورٍ - إِمَّا أَنْ يُودَى وَإِمَّا أَنْ يُقْتَلَ ». فَقَامَ الْعَبَّاسُ فَقَالَ إِلاَّ الإِذْخِرَ يَا رَسُولَ اللَّهِ فَإِنَّا نَجْعَلُهُ فِى بُيُوتِنَا وَقُبُورِنَا . فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « إِلاَّ الإِذْخِرَ ». فَقَامَ أَبُو شَاهٍ - رَجُلٌ مِنْ أَهْلِ الْيَمَنِ - فَقَالَ اكْتُبُوا لِى يَا رَسُولَ اللَّهِ. فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « اكْتُبُوا لأَبِى شَاهٍ » . قَالَ الْوَلِيدُ قُلْتُ لِلأَوْزَاعِىِّ مَا قَوْلُهُ اكْتُبُوا لِى يَا رَسُولَ اللَّهِ. قَالَ هَذِهِ الْخُطْبَةُ الَّتِى سَمِعَهَا مِنْ رَسُولِ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم-.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩১১২
حدود کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حدود اور دیات وغیرہ کے بارے میں روایات
3112 ۔ یہی روایت ایک اور سند کے ہمراہ امام اوزاعی سے منقول ہے۔
3112 - حَدَّثَنَا عَلِىُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مُبَشِّرٍ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ سِنَانٍ حَدَّثَنَا عَلِىُّ بْنُ بَحْرٍ ح وَحَدَّثَنَا أَبُو سَهْلِ بْنُ زِيَادٍ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ إِسْحَاقَ حَدَّثَنَا عَلِىُّ بْنُ الْمَدِينِىِّ قَالاَ حَدَّثَنَا الْوَلِيدُ بْنُ مُسْلِمٍ حَدَّثَنَا الأَوْزَاعِىُّ بِإِسْنَادِهِ نَحْوَهُ.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩১১৩
حدود کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حدود اور دیات وغیرہ کے بارے میں روایات
3113 ۔ حضرت ابوہریرہ (رض) بیان کرتے ہیں : خزاعہ قبیلہ کے لوگوں نے فتح مکہ کے سال اپنے ایک مقتول کے بدلہ میں بنولیث کے ایک فرد کو قتل کردیا، نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو اس بارے میں بتایا گیا تو آپ اپنی سواری پر سوار ہوئے اور آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے خطبہ دیتے ہوئے ارشاد فرمایا :

'' اللہ تعالیٰ نے ہاتھیوں کو مکہ میں داخل نہیں ہونے دیا لیکن اسنے اپنے رسول اور اہل ایمان کو اس پر تسلط عطا کی ایاد رکھنا یہ مجھ سے پہلے کسی کے لیے حلال نہیں تھا، اور میرے بعد کسی کے لیے حلال نہیں ہوگا، یاد رکھنا ! یہ میرے لیے بھی دن کے ایک مخصوص حصہ تک حلال ہوا، اب اس وقت یہ حرم ہے ، یہاں کے کانٹے کو توڑا نہیں جاسکتا، یہاں کے درخت کو کاٹا نہیں جاسکتا، یہاں کی گری ہوئی چیز کو اٹھایا نہیں جاسکتا، البتہ اعلان کرنے کے لیے اٹھایا جاسکتا ہے ، اگر کسی شخص کا کوئی عزیز قتل ہوجائے تو اسے دو باتوں میں سے ایک کا اختیار ہوگا یا تو (قاتل کو قصاص میں) قتل کردیا جائے یامقتولین کے لواحقین کو دیت ادا کردی جائے۔

(راوی بیان کرتے ہیں ) یمن سے تعلق رکھنے والے ایک صاحب آئے اور انھوں نے عرض کی : یارسول اللہ یہ مجھے لکھوادیں، تو نبی نے فرمایا ابوفلاں کو لکھ کردے دو۔ قریش سے تعلق رکھنے والے ایک شخص نے عرض کی یارسول اللہ : آپ اذخر (کاٹنے کی اجازت دیں) کیونکہ ہم اسے اپنے گھروں اور قبروں میں استعمال کرتے ہیں : نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : اذخر (کاٹنے کی اجازت ہے) ۔
3113 - حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ الْفَارِسِىُّ حَدَّثَنَا أَبُو زُرْعَةَ الدِّمَشْقِىُّ حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ حَدَّثَنَا شَيْبَانُ عَنْ يَحْيَى بْنِ أَبِى كَثِيرٍ عَنْ أَبِى سَلَمَةَ عَنْ أَبِى هُرَيْرَةَ أَنَّ خُزَاعَةَ قَتَلُوا رَجُلاً مِنْ بَنِى لَيْثٍ عَامَ فَتْحِ مَكَّةَ بِقَتِيلٍ مِنْهُمْ قَتَلُوهُ فَأُخْبِرَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- فَرَكِبَ رَاحِلَتَهُ فَخَطَبَ وَقَالَ « إِنَّ اللَّهَ تَعَالَى حَبَسَ عَنْ مَكَّةَ الْفِيلَ وَسَلَّطَ عَلَيْهَا رَسُولَهُ وَالْمُؤْمِنِينَ أَلاَ وَإِنَّهَا لَمْ تَحِلَّ لأَحَدٍ قَبْلِى وَلاَ تَحِلُّ لأَحَدٍ بَعْدِى أَلاَ وَإِنَّهَا أُحِلَّتْ لِى سَاعَةً مِنْ نَهَارٍ أَلاَ وَإِنَّهَا سَاعَتِى هَذِهِ حَرَامٌ لاَ يُخْتَلَى خَلاَهَا وَلاَ يُعْضَدُ شَجَرُهَا وَلاَ تُلْتَقَطُ سَاقِطَتُهَا إِلاَّ لِمُنْشِدٍ فَمَنْ قُتِلَ لَهُ قَتِيلٌ فَهُوَ بِخَيْرِ النَّظَرَيْنِ إِمَّا أَنْ يُقْتَلَ وَإِمَّا أَنْ يُفَادَى أَهْلُ الْقَتِيلِ ». فَجَاءَ رَجُلٌ مِنْ أَهْلِ الْيَمَنِ فَقَالَ اكْتُبْ لِى يَا رَسُولَ اللَّهِ. فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « اكْتُبُوا لأَبِى فُلاَنٍ ». فَقَالَ رَجُلٌ مِنْ قُرَيْشٍ إِلاَّ الإِذْخِرَ يَا رَسُولَ اللَّهِ فَإِنَّا نَجْعَلُهُ فِى بُيُوتِنَا وَقُبُورِنَا فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « إِلاَّ الإِذْخِرَ »
tahqiq

তাহকীক: