সুনানুদ্দারা ক্বুতনী (উর্দু)
سنن الدار قطني
حدود کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ
মোট হাদীস ৪০২ টি
হাদীস নং: ৩১১৪
حدود کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حدود اور دیات وغیرہ کے بارے میں روایات
3114 ۔ مالک اشتر بیان کرتے ہیں : میں حضرت علی (رض) کی خدمت میں حاضرہوا میں نے کہا : اے امیرالمومنین ! جب ہم آپ کے پاس سے اٹھ کرگئے تو ہم نے کچھ باتیں سنی ہیں ، کیا نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے قرآن کے علاوہ کوئی اور چیز بطور خاص آپ کو دی ؟ تو حضرت علی (رض) نے فرمایا : نہیں صرف یہ صحیفہ ہے جو میری تلوار کے دستے میں ہے ، پھر حضرت علی (رض) نے کنیز کو بلایا تو وہ اس صحیفے کو لے کر آئی (اس میں یہ تحریر تھا : نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ) ارشاد فرمایا ہے :
'' بیشک حضرت ابراہیم (علیہ السلام) نے مکہ کو حرم قرار دیا تھا، اور میں مدینہ کو حرم قرار دیتاہوں ، دونوں طرف کی سنگلاح زمین کے درمیان موجود (مدینہ منورہ) حرم ہے۔ یہاں کے کانٹے کو توڑا نہیں جاسکتا، یہاں کے شکار کو بھگایا نہیں جاسکتا، جو شخص یہاں کوئی بدعت ایجاد کرے یا کسی بدعتی کو پناہ دے تو اس پر اللہ اس کے فرشتوں اور تمام لوگوں کی لعنت ہوگی۔ دوسروں کے مقابلے میں تمام اہل ایمان ایک ہاتھ کی مانند ہیں ان کے خون یکساں اہمیت کے حامل ہیں ان کے کسی عام فرد کی دی ہوئی پناہ کو تسلیم کیا جائے گا اور کسی مسلمان کو کسی کافر کے بدلہ میں قتل نہیں کیا جاسکتا۔
ابوحجیفہ نے حضرت علی (رض) کے حوالے سے اسی کی مانند نقل کیا ہے ، اس کے الفاظ کچھ مختلف ہیں تاہم مفہوم ایک ہی ہے۔
'' بیشک حضرت ابراہیم (علیہ السلام) نے مکہ کو حرم قرار دیا تھا، اور میں مدینہ کو حرم قرار دیتاہوں ، دونوں طرف کی سنگلاح زمین کے درمیان موجود (مدینہ منورہ) حرم ہے۔ یہاں کے کانٹے کو توڑا نہیں جاسکتا، یہاں کے شکار کو بھگایا نہیں جاسکتا، جو شخص یہاں کوئی بدعت ایجاد کرے یا کسی بدعتی کو پناہ دے تو اس پر اللہ اس کے فرشتوں اور تمام لوگوں کی لعنت ہوگی۔ دوسروں کے مقابلے میں تمام اہل ایمان ایک ہاتھ کی مانند ہیں ان کے خون یکساں اہمیت کے حامل ہیں ان کے کسی عام فرد کی دی ہوئی پناہ کو تسلیم کیا جائے گا اور کسی مسلمان کو کسی کافر کے بدلہ میں قتل نہیں کیا جاسکتا۔
ابوحجیفہ نے حضرت علی (رض) کے حوالے سے اسی کی مانند نقل کیا ہے ، اس کے الفاظ کچھ مختلف ہیں تاہم مفہوم ایک ہی ہے۔
3114 - حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ مُحَمَّدٍ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا عَبَّاسُ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ حَفْصِ بْنِ غِيَاثٍ حَدَّثَنَا أَبِى عَنْ حَجَّاجٍ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ مُسْلِمٍ الأَحْرَدِ عَنْ مَالِكٍ الأَشْتَرِ قَالَ أَتَيْتُ عَلِيًّا رضى الله عنه فَقُلْتُ يَا أَمِيرَ الْمُؤْمِنِينَ إِنَّا إِذَا خَرَجْنَا مِنْ عِنْدِكَ سَمِعْنَا أَشْيَاءَ فَهَلْ عَهِدَ إِلَيْكُمْ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- شَيْئًا سِوَى الْقُرْآنِ قَالَ لاَ إِلاَّ مَا فِى هَذِهِ الصَّحِيفَةِ فِى عِلاَقَةِ سَيْفِى فَدَعَا الْجَارِيَةَ فَجَاءَتْ بِهَا قَالَ « إِنَّ إِبْرَاهِيمَ حَرَّمَ مَكَّةَ وَأَنَا أُحَرِّمُ الْمَدِينَةَ فَهِىَ حَرَامٌ مَا بَيْنَ حَرَّتَيْهَا أَنْ لاَ يُعْضَدَ شَوْكُهَا وَلاَ يُنَفَّرَ صَيْدُهَا فَمَنْ أَحْدَثَ حَدَثًا أَوْ آوَى مُحْدِثًا فَعَلَيْهِ لَعْنَةُ اللَّهِ وَالْمَلاَئِكَةِ وَالنَّاسِ أَجْمَعِينَ وَالْمُؤْمِنُونَ يَدٌ عَلَى مَنْ سِوَاهُمْ تَكَافَأُ دِمَاؤُهُمْ وَيَسْعَى بِذِمَّتِهِمْ أَدْنَاهُمْ لاَ يُقْتَلُ مُسْلِمٌ بِكَافِرٍ وَلاَ ذُو عَهْدٍ فِى عَهْدِهِ ».قَالَ حَجَّاجٌ وَحَدَّثَنِى عَوْنُ بْنُ أَبِى جُحَيْفَةَ عَنْ أَبِى جُحَيْفَةَ عَنْ عَلِىٍّ مِثْلَهُ إِلاَّ أَنْ يَخْتَلِفَ مَنْطِقُهُمَا فِى الشَّىْءِ فَأَمَّا الْمَعْنَى فَوَاحِدٌ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩১১৫
حدود کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حدود اور دیات وغیرہ کے بارے میں روایات
3115 ۔ موسیٰ بن علی بیان کرتے ہیں : میں نے اپنے والد کوسنا ہے حضرت عمر (رض) کے عہد خلافت میں حج کے موقع پر ایک شخص بلند آواز میں (یہ اشعار پڑھ رہا تھا) ۔
'' اے لوگو ! ایک غلط صورت حال میرے سامنے آئی ہے کیا ایک اندھاشخص ایک صحیح دیکھنے والے شخص کی دیت ادا کرے گا، جب کہ وہ دونوں ایک ساتھ گرے تھے اور دونوں زخمی ہوئے تھے۔
اس کی صورت یوں ہوئی کہ ایک بینا شخص اس اندھے کو ساتھ کرلے جارہا تھا، وہ دونوں ایک کنوئیں میں گرگئے تو وہ نابینا شخص اس بینا شخص کے اوپرگرا جس کے نتیجے میں وہ بینا شخص فوت ہوگیا، تو حضرت عمر (رض) نے یہ فیصلہ دیا، وہ نابینا اس بیناشخص کی دیت ادا کرے گا۔
'' اے لوگو ! ایک غلط صورت حال میرے سامنے آئی ہے کیا ایک اندھاشخص ایک صحیح دیکھنے والے شخص کی دیت ادا کرے گا، جب کہ وہ دونوں ایک ساتھ گرے تھے اور دونوں زخمی ہوئے تھے۔
اس کی صورت یوں ہوئی کہ ایک بینا شخص اس اندھے کو ساتھ کرلے جارہا تھا، وہ دونوں ایک کنوئیں میں گرگئے تو وہ نابینا شخص اس بینا شخص کے اوپرگرا جس کے نتیجے میں وہ بینا شخص فوت ہوگیا، تو حضرت عمر (رض) نے یہ فیصلہ دیا، وہ نابینا اس بیناشخص کی دیت ادا کرے گا۔
3115 - حَدَّثَنَا أَبُو عُبَيْدٍ الْقَاسِمُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ الْمَحَامِلِىُّ حَدَّثَنَا زَيْدُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ الصَّائِغُ حَدَّثَنَا زَيْدُ بْنُ الْحُبَابِ قَالَ حَدَّثَنِى مُوسَى بْنُ عُلَىِّ بْنِ رَبَاحٍ اللَّخْمِىُّ قَالَ سَمِعْتُ أَبِى يَقُولُ إِنَّ أَعْمَى كَانَ يُنْشِدُ فِى الْمَوْسِمِ فِى خِلاَفَةِ عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ رضى الله عنه وَهُوَ يَقُولُ: أَيُّهَا النَّاسُ لَقِيتُ مُنْكَرَا هَلْ يَعْقِلُ الأَعْمَى الصَّحِيحَ الْمُبْصِرَا خَرَّا مَعًا كِلاهُمَا تَكَسَّرَا وَذَلِكَ أَنَّ الأَعْمَى كَانَ يَقُودُهُ بَصِيرٌ فَوَقَعَا فِي بِئْرٍ ، فَوَقَعَ الأَعْمَى عَلَى الْبَصِيرِ فَمَاتَ الْبَصِيرُ , فَقَضَى عُمَرُ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ بِعَقْلِ الْبَصِيرِ عَلَى الأَعْمَى " .
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩১১৬
حدود کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حدود اور دیات وغیرہ کے بارے میں روایات
3116 ۔ حضرت سہل بن سعد (رض) بیان کرتے ہیں : ایک شخص نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی خدمت میں حاضر ہوا، اس نے عرض کی : یارسول اللہ اس نے فلاں عورت کے ساتھ زنا کا ارتکاب کیا ہے ، اس نے اس خاتون کا نام بھی لیا، نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اس خاتون کے پاس آدمی بھیجا جس نے اس سے (اس الزام کے) بارے میں دریافت کیا، اس خاتون نے انکار کردیا، تو نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اس مرد کو سنگسار کروادیا اور اس خاتون کو ترک کردیا (یعنی) اسے سزا نہیں دی) ۔
3116 - حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ مُحَمَّدٍ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا عَبَّاسُ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا يُونُسُ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا مُسْلِمُ بْنُ خَالِدٍ عَنْ عَبَّادِ بْنِ إِسْحَاقَ ح وَأَخْبَرَنَا عَلِىُّ بْنُ مُحَمَّدٍ الْمِصْرِىُّ حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ عُثْمَانَ بْنِ صَالِحٍ حَدَّثَنَا أَبُو عَلِىٍّ أَحْمَدُ بْنُ الْحَكَمِ حَدَّثَنَا مُسْلِمُ بْنُ خَالِدٍ ح وَأَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْحَسَنِ بْنِ عَلِىٍّ الْيَقْطِينِىُّ حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ سَعِيدِ بْنِ سِنَانٍ حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ عَمَّارٍ حَدَّثَنَا مُسْلِمُ بْنُ خَالِدٍ حَدَّثَنَا عَبَّادُ بْنُ إِسْحَاقَ عَنْ أَبِى حَازِمٍ عَنْ سَهْلِ بْنِ سَعْدٍ أَنَّ رَجُلاً أَتَى النَّبِىَّ -صلى الله عليه وسلم- فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّهُ زَنَى بِفُلاَنَةَ - امْرَأَةً سَمَّاهَا - فَبَعَثَ النَّبِىُّ -صلى الله عليه وسلم- إِلَى الْمَرْأَةِ فَسَأَلَهَا فَأَنْكَرَتْ فَرَجَمَهُ النَّبِىُّ -صلى الله عليه وسلم- وَتَرَكَهَا.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩১১৭
حدود کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حدود اور دیات وغیرہ کے بارے میں روایات
3117 ۔ حضرت سہل بن سعد (رض) بیان کرتے ہیں : نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے زمانہ اقدس میں ایک لڑکی زنا کے نتیجے میں حاملہ ہوگئی، اس سے پوچھا گیا تمہیں کس نے حاملہ کیا ہے ؟ اس نے بتایا : مجھے المقعد (نامی صاحب) نے حاملہ کیا ہے ، ان صاحب سے اس بارے میں دریافت کیا گیا تو انھوں نے اپنے جرم کا اعتراف کیا، نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : یہ کوڑے برداشت نہیں کرسکے گا، تو نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے حکم کے تحت 100 ٹہنیاں لے کر ان کے ذریعہ اس شخص کو ایک ہی ضرب لگائی گئی۔
راوی نے اسی طرح بیان کیا ہے ، لیکن درست یہ ہے یہ ابوحازم کے حوالے سے ، حضرت ابوامامہ بن سہل (رض) کے حوالے سے نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے منقول ہے۔
راوی نے اسی طرح بیان کیا ہے ، لیکن درست یہ ہے یہ ابوحازم کے حوالے سے ، حضرت ابوامامہ بن سہل (رض) کے حوالے سے نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے منقول ہے۔
3117 - حَدَّثَنَا الْقَاضِى الْحُسَيْنُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ حَدَّثَنَا أَبُو مُوسَى مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ عُمَرَ عَنْ فُلَيْحٍ عَنْ أَبِى حَازِمٍ عَنْ سَهْلِ بْنِ سَعْدٍ أَنَّ وَلِيدَةً فِى عَهْدِ النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- حَمَلَتْ مِنَ الزِّنَا فَسُئِلَتْ مَنْ أَحْبَلَكِ قَالَتْ أَحْبَلَنِى الْمُقْعَدُ فَسُئِلَ عَنْ ذَلِكَ فَاعْتَرَفَ فَقَالَ النَّبِىُّ -صلى الله عليه وسلم- « إِنَّهُ لَضَعِيفٌ عَنِ الْجَلْدِ ». فَأَمَرَ بِمَائَةِ عُثْكُولٍ فَضَرَبَهُ بِهَا ضَرْبَةً وَاحِدَةً. كَذَا قَالَ وَالصَّوَابُ عَنْ أَبِى حَازِمٍ عَنْ أَبِى أُمَامَةَ بْنِ سَهْلٍ عَنِ النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم-
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩১১৮
حدود کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حدود اور دیات وغیرہ کے بارے میں روایات
3118 ۔ حضرت ابوامامہ بن سہل (رض) ، حضرت ابوسعید خدری (رض) کے حوالے سے یہ بات نقل کرتے ہیں : مقعد نامی صاحب، حضرت سعد (رض) کے گھر کے پاس رہتے تھے ، انھوں نے ایک خاتون کے ساتھ زنا کیا، جب ان سے اس بارے میں دریافت کیا گیا تو انھوں نے اپنے جرم کا اعتراف کرلیا، تو نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے حکم کے تحت، انھیں کھجور کی شاخیں ماری گئیں۔
امام دار قطنی فرماتے ہیں : (اس روایت میں لفظ اکثال استعمال ہوا ہے ) لیکن درست لفظ، اثکال، (یعنی کھجور کی شاخیں) ہے۔
امام دار قطنی فرماتے ہیں : (اس روایت میں لفظ اکثال استعمال ہوا ہے ) لیکن درست لفظ، اثکال، (یعنی کھجور کی شاخیں) ہے۔
3118 - حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ يَزِيدَ الزَّعْفَرَانِىُّ حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ رَاشِدٍ حَدَّثَنَا دَاوُدُ بْنُ مِهْرَانَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ أَبِى الزِّنَادِ وَيَحْيَى بْنِ سَعِيدٍ عَنْ أَبِى أُمَامَةَ بْنِ سَهْلِ بْنِ حُنَيْفٍ عَنْ أَبِى سَعِيدٍ الْخُدْرِىِّ قَالَ كَانَ مُقْعَدٌ عِنْدَ جِدَارِ سَعْدٍ فَفَجَرَ بِامْرَأَةٍ فَسُئِلَ عَنْ ذَلِكَ فَاعْتَرَفَ فَأَمَرَ النَّبِىُّ -صلى الله عليه وسلم- أَنْ يُضْرَبَ بِأَكْثَالِ النَّخْلِ. قَالَ أَبُو الْحَسَنِ الصَّوَابُ أَثْكَالٌ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩১১৯
حدود کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حدود اور دیات وغیرہ کے بارے میں روایات
3119 ۔ حضرت ابوامامہ (رض) ، حضرت ابوسعید خدری (رض) کا یہ بیان نقل کرتے ہیں : مقعد نامی صاحب کا پیٹ کچھ بڑھا ہوا تھا، وہ ام سعد کے گھر کے پاس رہتے تھے ایک لڑکی حاملہ ہوگئی، اس سے اس بارے میں دریافت کیا گیا تو اس نے بتایا وہ ان (مقعد نامی صاحب) سے حاملہ ہوئی ہے ان صاحب نے بھی اعتراف کرلیا، تو نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے حکم کے تحت انھیں کھجوروں کی شاخوں کے ذریعہ سزا دی گئی۔
3119 - حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْمَاعِيلَ السَّوْطِىُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الْمَلِكِ بْنِ مَرْوَانَ حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ عَوْنٍ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ أَبِى الزِّنَادِ وَيَحْيَى بْنِ سَعِيدٍ عَنْ أَبِى أُمَامَةَ بْنِ سَهْلِ بْنِ حُنَيْفٍ عَنْ أَبِى سَعِيدٍ أَنَّ مُقْعَدًا أُحَيْبِنَ - فَذَكَرَ مِنْهُ زَمَانَةً - كَانَ عِنْدَ جِدَارِ أُمِّ سَعْدٍ فَظَهَرَ بِامْرَأَةٍ حَمْلٌ فَسُئِلَتْ فَقَالَتْ هُوَ مِنْهُ.فَاعْتَرَفَ فَأَمَرَ بِهِ النَّبِىُّ -صلى الله عليه وسلم- أَنْ يُجْلَدَ بِأَثْكَالِ النَّخْلِ .
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩১২০
حدود کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حدود اور دیات وغیرہ کے بارے میں روایات
3120 ۔ حضرت ابوامامہ بن سہل (رض) اپنے والد کا یہ بیان نقل کرتے ہیں : بنوساعدہ کی ایک کنیز زنا کے نتیجہ میں حاملہ ہوگئی، جب اس نے بچے کو جنم دے دیا، تو اس سے پوچھا گیا : تمہارا بچہ کس کی اولاد ہے ؟ اس نے جواب دیا : فلں کی، وہ (ملزم) ایک نحیف اور کمزور شخص تھا، کمزوی کی وجہ سے اس کی جلد سانپ کی طرح تھی، اس سے اس بارے میں دریافت کیا گیا تو وہ بولا اس نے سچ کہا ہے وہ بچہ میری اولاد ہے ، یہ معاملہ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی خدمت میں پیش کیا گیا اور نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو اس کی حالت کے بارے میں بتایا گیا کہ اسے مارا نہیں جاسکتا، تو نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا اس کے لیے شاخیں لو، جس میں سو ٹہنیاں ہوں اور وہ ایک مرتبہ اسے ماردو تو لوگوں نے ایساہی کیا۔
3120 - حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْمَاعِيلَ الأَدَمِىُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْحُسَيْنِ الْحُنَيْنِىُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ مُحَمَّدٍ الأَزْدِىُّ حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِى الزِّنَادِ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبِى أُمَامَةَ بْنِ سَهْلِ بْنِ حُنَيْفٍ عَنْ أَبِيهِ قَالَ حَمَلَتْ أَمَةٌ فِى بَنِى سَاعِدَةَ مِنَ الزِّنَا فَلَمَّا وَضَعَتْ قِيلَ لَهَا مِمَّنْ وَلَدُكِ قَالَتْ مِنْ فُلاَنٍ - إِنْسَانٍ نِضْوٍ مَمْسُوحٍ كَأَنَّهُ خِرْشَاءُ مِنْ ضَعْفِهِ - فَسُئِلَ الْمُقْعَدُ عَنْ ذَلِكَ فَقَالَ صَدَقَتْ هُوَ مِنِّى فَرُفِعَ أَمْرُهُ إِلَى النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- وَمَا قَالَ وَأُخْبِرَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- بِهَيْئَةِ الرَّجُلِ وَأَنَّهُ لاَ مَضْرَبَ فِيهِ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « خُذُوا لَهُ عُثْكُولاً - يَعْنِى عِذْقًا - فِيهِ مِائَةُ شِمْرَاخٍ وَاضْرِبُوهُ بِهِ مَرَّةً وَاحِدَةً ». فَفَعَلُوا.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩১২১
حدود کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حدود اور دیات وغیرہ کے بارے میں روایات
3121 ۔ حضرت عمران بن حصین (رض) بیان کرتے ہیں : ایک خاتون نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی خدمت میں حاضر ہوئی جو زنا کے نتیجہ میں حاملہ ہوگئی تھی ، اس نے عرض کی یارسول اللہ میں نے قابل حد جرم کا ارتکاب کیا ہے ، آپ مجھ پر حد قائم کریں : نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اس کے سرپرست کو بلایا اور ہدایت کی : تم اس کا خیال رکھو جب یہ بچے کو جنم دے تو اسے میرے پاس لے آنا، اس شخص نے ایساہی کیا، نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے حکم کے تحت اس کے جسم پر لباس کو اچھی طرح باندھ دیا گیا پھرا سے سنگسار کردیا گیا۔ پھر نبی کریم نے اس کی نماز جنازہ ادا کی، تو آپ کی خدمت میں عرض کی گئی پہلے آپ نے اسے سنگسار کردیا اور پھر اس کی نماز جنازہ بھی ادا کرلی ہے۔ نبی کریم نے فرمایا : اس ذات کی قسم جس کے دست قدرت میں میری جان ہے اس عورت نے ایسی توبہ کی ہے کہ اگر 70 گناہ گار توبہ کرتے تو ان کے لیے کافی ہوتی، کیا تمہیں اس سے افضل کوئی شخص مل سکتا ہے ؟ جو اپنے آپ کو (اللہ کے حکم کی فرمان برداری میں) قربان کردے۔
3121 - حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ إِبْرَاهِيمَ الْمَارِسْتَانِىُّ حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ حَكِيمٍ حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِى عَدِىٍّ عَنْ هِشَامِ بْنِ أَبِى عَبْدِ اللَّهِ عَنْ يَحْيَى بْنِ أَبِى كَثِيرٍ عَنْ أَبِى قِلاَبَةَ عَنْ أَبِى الْمُهَلَّبِ عَنْ عِمْرَانَ بْنِ حُصَيْنٍ أَنَّ امْرَأَةً أَتَتِ النَّبِىَّ -صلى الله عليه وسلم- وَهِىَ حُبْلَى مِنَ الزِّنَا فَقَالَتْ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَصَبْتُ حَدًّا فَأَقِمْهُ عَلَىَّ فَدَعَا وَلِيَّهَا فَقَالَ « أَحْسِنْ إِلَيْهَا فَإِذَا وَضَعَتْ مَا فِى بَطْنِهَا فَأْتِنِى بِهَا ». فَفَعَلَ فَأَمَرَ بِهَا النَّبِىُّ -صلى الله عليه وسلم- فَشُدَّتْ - أَوْ شُكَّتْ - ثِيَابُهَا عَلَيْهَا ثُمَّ أَمَرَ بِهَا فَرُجِمَتْ ثُمَّ صَلَّى عَلَيْهَا فَقِيلَ لَهُ رَجَمْتَهَا ثُمَّ تُصَلِّى عَلَيْهَا. فَقَالَ « وَالَّذِى نَفْسِى بِيَدِهِ لَقَدْ تَابَتْ تَوْبَةً لَوْ تَابَهَا سَبْعُونَ مُذْنِبًا لَوَسِعَتْهُمْ وَهَلْ وَجَدْتَ أَفْضَلَ مِنْ أَنْ جَادَتْ بِنَفْسِهَا ».
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩১২২
حدود کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حدود اور دیات وغیرہ کے بارے میں روایات
3122 ۔ یہی روایت ایک اور سند کے ہمراہ بھی منقول ہے ، تاہم اس میں یہ الفاظ ہیں : حضرت عمر (رض) نے آپ کی خدمت میں عرض کی : آپ نے اسے سنگسار کردیا، (اور اب نماز جنازہ بھی ادا کرلی) تو نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا اگر مدینہ کے تمام افراد یہ توبہ کرتے تو یہ ان سب کے لیے کافی ہوتی، کیا تمہیں اس سے افضل کوئی شخص مل سکتا ہے جو اللہ کے لیے اپنی جان دیدے۔
3122 - حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ حَدَّثَنَا يَحْيَى حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ عَبْدِ الصَّمَدِ حَدَّثَنَا هِشَامٌ بِإِسْنَادِهِ نَحْوَهُ وَقَالَ فَقَالَ لَهُ عُمَرُ رَجَمْتَهَا. وَقَالَ « لَوْ تَابَهَا أَهْلُ الْمَدِينَةِ لَوَسِعَتْهُمْ هَلْ وَجَدْتَ أَفْضَلَ مِنْ أَنْ جَادَتْ بِنَفْسِهَا لِلَّهِ عَزَّ وَجَلَّ ».
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩১২৩
حدود کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حدود اور دیات وغیرہ کے بارے میں روایات
3123 ۔ حضرت عمران بن حصین (رض) بیان کرتے ہیں : جہینہ قبیلہ سے تعلق رکھنے والی ایک خاتون، نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی خدمت میں حاضر ہوئی (اس کے بعد انھوں نے حسب سابق حدیث نقل کی ہے ) ۔
3123 - حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ مُحَمَّدٍ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا عَبَّاسُ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا هَارُونُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ الْخَزَّازُ حَدَّثَنَا عَلِىُّ بْنُ الْمُبَارَكِ حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ أَبِى كَثِيرٍ حَدَّثَنِى أَبُو قِلاَبَةَ حَدَّثَنِى أَبُو الْمُهَلَّبِ أَنَّ عِمْرَانَ بْنَ حُصَيْنٍ حَدَّثَهُمْ قَالَ جَاءَتِ امْرَأَةٌ مِنْ جُهَيْنَةَ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم-. ثُمَّ ذَكَرَ نَحْوَهُ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩১২৪
حدود کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حدود اور دیات وغیرہ کے بارے میں روایات
3124 ۔ حضرت ابوہریرہ (رض) بیان کرتے ہیں : نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی خدمت میں ایک چور کو لایا گیا، جس نے چادر چوری کی تھی ، لوگوں نے عرض کی : یارسول اللہ ، اس نے چوری کی ہے ، نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا، کیا واقعی اس نے چوری کی ہے ؟ چور نے عرض کی : یارسول اللہ ، جی ہاں۔ نبی کریم نے فرمایا، اسے لے جاؤ اور اس کا ہاٹھ کاٹ دو، پھرا سے داغ لگاؤ (تاکہ خون بہنا پسند ہوجائے ) پھرا سے میرے پاس لاؤ، اس چور کا ہاتھ کاٹ دیا گیا اور اسے نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس لایا گیا تو آپ نے ارشاد فرمایا اللہ کی بارگاہ میں توبہ کرو، وہ بولا میں اللہ کی بارگاہ میں توبہ کرتا ہوں۔ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا اللہ نے تمہاری توبہ قبول کی۔
3124 - حَدَّثَنَا أَبُو عُبَيْدٍ الْقَاسِمُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ مُحَمَّدٍ الدَّرَاوَرْدِىُّ أَخْبَرَنِى يَزِيدُ بْنُ خُصَيْفَةَ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ ثَوْبَانَ عَنْ أَبِى هُرَيْرَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- أُتِىَ بِسَارِقٍ سَرَقَ شَمْلَةً فَقَالُوا يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّ هَذَا قَدْ سَرَقَ. فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « مَا إِخَالُهُ سَرَقَ ». قَالَ السَّارِقُ بَلَى يَا رَسُولَ اللَّهِ. فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « اذْهَبُوا بِهِ فَاقْطَعُوهُ ثُمَّ احْسِمُوهُ ثُمَّ ائْتُونِى بِهِ ». فَقُطِعَ فَأُتِىَ بِهِ فَقَالَ « تُبْ إِلَى اللَّهِ ». قَالَ قَدْ تُبْتُ إِلَى اللَّهِ. قَالَ « تَابَ اللَّهُ عَلَيْكَ ».
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩১২৫
حدود کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حدود اور دیات وغیرہ کے بارے میں روایات
3125 ۔ محمد بن عبدالرحمن بیان کرتے ہیں : نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی خدمت میں ایک چور کو لایا گیا جس نے چادر چوری کی تھی نبی کریم نے فرمایا کیا تم نے واقعی چوری کی ہے ؟ اس نے عرض کی جی ہاں، نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا اس کا ہاٹھ کاٹ دو پھرا سے داغ لگاؤ لوگوں نے اس کا ہاتھ کاٹ دیا پھرا سے داغ لگایا، نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اس سے فرمایا، تم توبہ کرو، وہ بولا : میں اللہ کی بارگاہ میں توبہ کرتا ہوں ، نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے دعا کی : اے اللہ اس کی توبہ قبول کرلے۔
3125 - رَوَاهُ الثَّوْرِىُّ عَنْ يَزِيدَ بْنِ خُصَيْفَةَ مُرْسَلاً. حَدَّثَنَا ابْنُ مُبَشِّرٍ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ سِنَانٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ عَنْ سُفْيَانَ عَنْ يَزِيدَ بْنِ خُصَيْفَةَ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ ثَوْبَانَ قَالَ أُتِىَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- بِسَارِقٍ قَدْ سَرَقَ شَمْلَةً فَقَالَ « أَسَرَقْتَ مَا إِخَالُهُ سَرَقَ ». قَالَ بَلَى . فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « اقْطَعُوهُ ثُمَّ احْسِمُوهُ ». فَقَطَعُوهُ ثُمَّ حَسَمُوهُ فَقَالَ لَهُ النَّبِىُّ -صلى الله عليه وسلم- « تُبْ ». قَالَ أَتُوبُ إِلَى اللَّهِ قَالَ « اللَّهُمَّ تُبْ عَلَيْهِ ».
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩১২৬
حدود کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حدود اور دیات وغیرہ کے بارے میں روایات
3126 ۔ محمد بن عبدالرحمن نے حضرت ابوہریرہ (رض) کے حوالے سے نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے اسی کی مانند روایت نقل کی ہے۔
3126 - حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ عَلِىٍّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ سُلَيْمَانَ حَدَّثَنَا جَمْهُورُ بْنُ مَنْصُورٍ حَدَّثَنَا سَيْفُ بْنُ مُحَمَّدٍ عَنْ يَزِيدَ بْنِ خُصَيْفَةَ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ ثَوْبَانَ عَنْ أَبِى هُرَيْرَةَ عَنِ النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- نَحْوَهُ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩১২৭
حدود کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حدود اور دیات وغیرہ کے بارے میں روایات
3127 ۔ حضرت علی (رض) ارشاد فرماتے ہیں : جب کوئی شخص چوری کرے تو اس کا دایاں ہاتھ کاٹ دیا جائے ، اگر وہ دوبارہ چوری کرے تو اس کا بایاں پاؤں کاٹ دیا جائے اگر وہ پھر چوری کرے تو میں اسے قید کردوں گا، اور اس وقت تک قید رکھوں گا جب تک وہ ٹھیک نہیں ہوجاتا، مجھے اس بات سے اللہ سے حیاء آتی ہے کہ میں اس (چور) کو ایسی حالت میں کردوں کہ اس کا کوئی ہاتھ بھی نہ ہو، جس کے ذریعہ وہ کچھ کھاسکے یا استنجاء کرسکے، یا اس کا کوئی پاؤں نہ ہو جس کے ذریعہ وہ چل سکے۔
3127 - حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ أَبِى الثَّلْجِ حَدَّثَنَا يَعِيشُ بْنُ الْجَهْمِ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْحَمِيدِ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الْحِمَّانِىُّ عَنْ أَبِى حَنِيفَةَ عَنْ عَمْرِو بْنِ مُرَّةَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ سَلِمَةَ عَنْ عَلِىٍّ قَالَ إِذَا سَرَقَ السَّارِقُ قُطِعَتْ يَدُهُ الْيُمْنَى فَإِنْ عَادَ قُطِعَتْ رِجْلُهُ الْيُسْرَى فَإِنْ عَادَ ضَمَّنْتُهُ السِّجْنَ حَتَّى يُحْدِثَ خَيْرًا إِنِّى لأَسْتَحْيِى اللَّهَ أَنْ أَدَعَهُ لَيْسَ لَهُ يَدٌ يَأْكُلُ بِهَا وَيَسْتَنْجِى بِهَا وَرِجْلٌ يَمْشِى عَلَيْهَا.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩১২৮
حدود کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حدود اور دیات وغیرہ کے بارے میں روایات
3128 ۔ میسرہ بیان کرتے ہیں : ایک شخص اور اس کی والدہ ، حضرت علی (رض) کی خدمت میں حاضر ہوئے وہ عورت بولی : میرے اس بیٹے نے میرے شوہر کو قتل کردیا ہے ، توبیٹا بولا (مقتول) میرا غلام تھا، جس نے میری ماں کے ساتھ زنا کیا توحضڑت علی (رض) نے فرمایا تم دونوں رسوا ہوئے اور خسارے کا شکار ہوگئے (اے عورت) اگر تم سچی ہو تو تمہارے بیٹے کو قتل کردیا جائے گا اور اگر تمہارا بیٹا سچا ہے تو ہم تم ہیں سنگسار کردیں گے ۔ پھر حضرت علی (رض) نماز پڑھنے کے لیے تشریف لے گئے تو اس لڑکے نے اپنی والدہ سے کہا آپ کا کیا خیال ہے یہ مجھے قتل کروادیں گے یا آپ کو سنگسار کروادیں ؟ راوی کہتے ہیں : پھر وہ دونوں چلے گئے جب حضرت علی (رض) نماز پڑھ کر فارغ ہوئے تو انھوں نے ان دونوں کے بارے میں دریافت کیا تو بتایا وہ دونوں جاچکے ہیں۔
3128 - حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ أَحْمَدَ الْحَنَّاطُ حَدَّثَنَا أَبُو هِشَامٍ الرِّفَاعِىُّ حَدَّثَنَا ابْنُ فُضَيْلٍ حَدَّثَنَا عَطَاءُ بْنُ السَّائِبِ عَنْ مَيْسَرَةَ قَالَ جَاءَ رَجُلٌ وَأُمُّهُ إِلَى عَلِىٍّ فَقَالَتْ إِنَّ ابْنِى هَذَا قَتَلَ زَوْجِى فَقَالَ الاِبْنُ إِنَّ عَبْدِى وَقَعَ عَلَى أُمِّى. فَقَالَ عَلِىٌّ خِبْتُمَا وَخَسِرْتُمَا إِنْ تَكُونِى صَادِقَةً يُقْتَلِ ابْنُكِ وَإِنْ يَكُنِ ابْنُكِ صَادِقًا نَرْجُمْكِ. ثُمَّ قَامَ عَلِىٌّ رضى الله عنه لِلصَّلاَةِ فَقَالَ الْغُلاَمُ لأُمِّهِ مَا تَنْظُرِينَ أَنْ يَقْتُلَنِى أَوْ يَرْجُمَكِ فَانْصَرَفَا فَلَمَّا صَلَّى سَأَلَ عَنْهُمَا فَقِيلَ انْطَلَقَا.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩১২৯
حدود کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حدود اور دیات وغیرہ کے بارے میں روایات
3129 ۔ عقبہ بن اوس ایک صحابی کا یہ بیان نقل کرتے ہیں : فتح مکہ کے موقع پر جب نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) مکہ میں داخل ہوئے تو آپ نے یہ فرمایا :
'' اللہ تعالیٰ کے علاوہ اور کوئی معبود نہیں ہے ، وہی ایک معبود ہے اس نے اپنے وعدے کو سچ ثابت کیا، اسی نے اپنے بندے کی مدد کی ، اسی نے (دشمنوں کے ) لشکروں کو پسپا کیا، یاد رکھنا، ہر وہ چیز جو (معاشرے میں ) بڑائی اور فضیلت ) سمجھی جاتی ہو اور شمار کی جاتی ہو (زمانہ جاہلیت کا ہر) خون (کا بدلہ) اور مال (یعنی ادائیگی) وہ سب میرے ان دونوں قدموں کے نیچے ہے (یعنی میں اسے کالعدم سمجھتاہوں ) ماسوائے بیت اللہ کی خدمت کے اور حاجیوں کو پانی پلانے کی خدمت کے (کیونکہ یہ فضیلت کا معیار ہوں گی) یاد رکھناقتل خطا شبہ عمدیہ ہے کہ لاٹھی یا عصاء کے ذریعہ کے کسی کو مارا گیا ہو اس کی دیت سو اونٹ ہیں جن میں سے چالیس حاملہ اونٹنیاں ہوں گی۔
'' اللہ تعالیٰ کے علاوہ اور کوئی معبود نہیں ہے ، وہی ایک معبود ہے اس نے اپنے وعدے کو سچ ثابت کیا، اسی نے اپنے بندے کی مدد کی ، اسی نے (دشمنوں کے ) لشکروں کو پسپا کیا، یاد رکھنا، ہر وہ چیز جو (معاشرے میں ) بڑائی اور فضیلت ) سمجھی جاتی ہو اور شمار کی جاتی ہو (زمانہ جاہلیت کا ہر) خون (کا بدلہ) اور مال (یعنی ادائیگی) وہ سب میرے ان دونوں قدموں کے نیچے ہے (یعنی میں اسے کالعدم سمجھتاہوں ) ماسوائے بیت اللہ کی خدمت کے اور حاجیوں کو پانی پلانے کی خدمت کے (کیونکہ یہ فضیلت کا معیار ہوں گی) یاد رکھناقتل خطا شبہ عمدیہ ہے کہ لاٹھی یا عصاء کے ذریعہ کے کسی کو مارا گیا ہو اس کی دیت سو اونٹ ہیں جن میں سے چالیس حاملہ اونٹنیاں ہوں گی۔
3129 - حَدَّثَنَا الْحُسَيْنُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ الْقَاضِى حَدَّثَنَا الْعَبَّاسُ بْنُ يَزِيدَ الْبَحْرَانِىُّ حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ زُرَيْعٍ وَبِشْرُ بْنُ الْمُفَضَّلِ قَالاَ حَدَّثَنَا خَالِدٌ الْحَذَّاءُ عَنِ الْقَاسِمِ بْنِ رَبِيعَةَ عَنْ يَعْقُوبَ بْنِ أَوْسٍ - قَالَ بِشْرٌ وَهُوَ الَّذِى كَانَ يَقُولُ مُحَمَّدٌ عُقْبَةُ بْنُ أَوْسٍ - عَنْ رَجُلٍ مِنْ أَصْحَابِ النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- لَمَّا دَخَلَ مَكَّةَ عَامَ الْفَتْحِ قَالَ « لاَ إِلَهَ إِلاَّ اللَّهُ وَحْدَهُ صَدَقَ وَعْدَهُ وَنَصَرَ عَبْدَهُ وَهَزَمَ الأَحْزَابَ وَحْدَهُ أَلاَ إِنَّ كُلَّ مَأْثَرَةٍ تُعَدُّ وَتُدْعَى وَدَمٍ وَمَالٍ تَحْتَ قَدَمَىَّ هَاتَيْنِ غَيْرَ سِدَانَةِ الْبَيْتِ وَسِقَايَةِ الْحَاجِّ أَلاَ وَإِنَّ قَتِيلَ خَطَإِ الْعَمْدِ قَتِيلَ السَّوْطِ وَالْعَصَا مِائَةٌ مِنَ الإِبِلِ مِنْهَا أَرْبَعُونَ فِى بُطُونِهَا أَوْلاَدُهَا ».
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩১৩০
حدود کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حدود اور دیات وغیرہ کے بارے میں روایات
3130 ۔ یہی روایت بعض دیگراسناد کے ہمراہ حضرت عبداللہ بن عمرو (رض) کے حوالے سے نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے منقول ہے۔
3130 - حَدَّثَنَا الْحُسَيْنُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ حَدَّثَنَا الْعَبَّاسُ بْنُ يَزِيدَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مَهْدِىٍّ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ أَيُّوبَ السَّخْتِيَانِىِّ عَنِ الْقَاسِمِ بْنِ رَبِيعَةَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو عَنِ النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- مِثْلَهُ فِى أَسْنَانِ الإِبِلِ وَلَمْ يَذْكُرْ غَيْرَ ذَلِكَ. كَذَا رَوَاهُ أَيُّوبُ عَنِ الْقَاسِمِ بْنِ رَبِيعَةَ لَمْ يَذْكُرْ يَعْقُوبَ بْنَ أَوْسٍ وَأَسْنَدَهُ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو. وَرَوَاهُ عَلِىُّ بْنُ زَيْدِ بْنِ جُدْعَانَ عَنِ الْقَاسِمِ بْنِ رَبِيعَةَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ.كَذَلِكَ رَوَاهُ عَنْهُ ابْنُ عُيَيْنَةَ وَمَعْمَرٌ. وَخَالَفَهُمَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ فَرَوَاهُ عَنْ عَلِىِّ بْنِ زَيْدٍ عَنْ يَعْقُوبَ السَّدُوسِىِّ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو عَنِ النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- لَمْ يَذْكُرِ الْقَاسِمَ بْنَ رَبِيعَةَ وَأَسْنَدَهُ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرِو بْنِ الْعَاصِ. وَرَوَاهُ حُمَيْدٌ الطَّوِيلُ عَنِ الْقَاسِمِ بْنِ رَبِيعَةَ عَنِ النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- قَالَهُ حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ عَنْهُ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩১৩১
حدود کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حدود اور دیات وغیرہ کے بارے میں روایات
3131 ۔ حضرت عبداللہ بن عمرو (رض) بیان کرتے ہیں : فتح مکہ کے موقع پر نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اللہ تعالیٰ کے علاوہ اور کوئی معبود نہیں ہے ، وہی ایک معبود ہے ، اس نے اپنے وعدے کو سچ ثابت کیا ، اس نے اپنے بندے کی مدد کی، اسی نے (دشمنوں کے ) لشکروں کو پسپا کیا یاد رکھنا، ہر وہ چیز جو (معاشرے میں ) بڑائی (اور فضیلت ) سمجھی جاتی ہو اور شمار کی جاتی ہو، (زمانہ جاہلیت کا ہر) خون (کا بدلہ ) اور مال (یعنی ادائیگی) وہ سب میرے ان دونوں قدموں کے نیچے ہے (یعنی میں اسے کالعدم قرار دیتاہوں ) ماسوائے بیت اللہ کی خدمت اور حاجیوں کو پانی پلانے کی خدمت کے (کیونکہ یہ فضیلت کا معیار ہوں گے ) یاد رکھنا قتل خطا شبہ عمدیہ ہے کہ لاٹھی یاعصا کے ذریعہ (کسی کو مارا گیا ہو) اس کی دیت مغلظہ ہے جن میں سے چالیس حاملہ اونٹنیاں ہوں گی (راوی کہتے ہیں) یعنی اس کی دیت سو اونٹ ہے۔
3131 - حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَحْمَدَ الدَّقَّاقُ حَدَّثَنَا حَنْبَلُ بْنُ إِسْحَاقَ حَدَّثَنَا أَبُو سَلَمَةَ حَدَّثَنَا وُهَيْبٌ عَنْ خَالِدٍ عَنِ الْقَاسِمِ بْنِ رَبِيعَةَ عَنْ عُقْبَةَ بْنِ أَوْسٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو أَنَّ النَّبِىَّ -صلى الله عليه وسلم- لَمَّا فَتَحَ مَكَّةَ قَالَ « لاَ إِلَهَ إِلاَّ اللَّهُ وَحْدَهُ صَدَقَ وَعْدَهُ وَنَصَرَ عَبْدَهُ وَهَزَمَ الأَحْزَابَ وَحْدَهُ أَلاَ إِنَّ كُلَّ مَأْثَرَةٍ كَانَتْ تُعَدُّ أَوْ تُدْعَى تَحْتَ قَدَمَىَّ هَاتَيْنِ إِلاَّ السِّدَانَةَ وَالسِّقَايَةَ أَلاَ وَإِنَّ قَتِيلَ الْخَطَإِ شِبْهِ الْعَمْدِ قَتِيلَ السَّوْطِ وَالْعَصَا دِيَةٌ مُغَلَّظَةٌ مِنْهَا أَرْبَعُونَ فِى بُطُونِهَا أَوْلاَدُهَا ». يَعْنِى مِائَةً مِنَ الإِبِلِ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩১৩২
حدود کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حدود اور دیات وغیرہ کے بارے میں روایات
3132 ۔ حضرت عقبہ بن اوس ایک صحابی کے حوالے سے یہ بات نقل کرتے ہیں : جب نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) مکہ تشریف لائے (اس کے بعد انھوں نے حسب سابق حدیث بیان کی ہے) ۔
3132 - حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عِيسَى بْنِ السُّكَيْنِ حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ زُرَيْقٍ حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ خَالِدٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ قَالَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ الثَّوْرِىُّ عَنْ خَالِدٍ الْحَذَّاءِ عَنِ الْقَاسِمِ بْنِ الرَّبِيعِ عَنْ عُقْبَةَ ح وَأَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ الْفَارِسِىُّ حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ عَنِ الثَّوْرِىِّ عَنْ خَالِدٍ عَنِ الْقَاسِمِ بْنِ رَبِيعَةَ عَنْ عُقْبَةَ بْنِ أَوْسٍ عَنْ رَجُلٍ مِنْ أَصْحَابِ النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- قَالَ لَمَّا قَدِمَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- مَكَّةَ فَذَكَرَ نَحْوَهُ وَقَالَ ابْنُ سُكَيْنٍ « أَلاَ إِنَّ قَتِيلَ خَطَإِ الْعَمْدِ قَتِيلَ السَّوْطِ وَالْعَصَا ». نَحْوَهُ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩১৩৩
حدود کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حدود اور دیات وغیرہ کے بارے میں روایات
3133 ۔ حضرت عبداللہ بن عمر (رض) بیان کرتے ہیں : فتح مکہ کے دن نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) خانہ کعب (میں داخل ہوئے ) سیڑھی پر کھڑے ہوئے آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا :
'' ہر طرح کی حمد اس اللہ کے لیے مخصوص ہے جس نے اپناوعدہ پورا کیا ہے ، اپنے بندوں کی مدد کی، اسی نے (کفار کے) لشکروں کو پسپا کیا یاد رکھنا قتل خطاء کا مقتول وہ ہے جسے لاٹھی یاعصا کے ذریعہ مارا گیا ہو اس کی دیت مغلظہ یعنی سو اونٹ ہوگی جس میں چالیس اونٹنیاں حاملہ ہوں گی زمانہ جاہلیت کی ہر ترجیحی وجہ (زمانہ جاہلیت کا ہر) خون کا بدلہ اور مال کی ادائیگی میرے ان دونوں قدموں کے نیچے ہے (یعنی میں انھیں کالعدم قرار دیتاہوں) ماسوائے ( دو چیزوں کے ) خانہ کعبہ کی خدمت اور حاجیوں کو پانی پلانے کی خدمت میں انھیں متعلقہ لوگوں کے لیے برقرار رکھتاہوں جیسے یہ پہلے (زمانہ جاہلیت میں ) تھیں۔
'' ہر طرح کی حمد اس اللہ کے لیے مخصوص ہے جس نے اپناوعدہ پورا کیا ہے ، اپنے بندوں کی مدد کی، اسی نے (کفار کے) لشکروں کو پسپا کیا یاد رکھنا قتل خطاء کا مقتول وہ ہے جسے لاٹھی یاعصا کے ذریعہ مارا گیا ہو اس کی دیت مغلظہ یعنی سو اونٹ ہوگی جس میں چالیس اونٹنیاں حاملہ ہوں گی زمانہ جاہلیت کی ہر ترجیحی وجہ (زمانہ جاہلیت کا ہر) خون کا بدلہ اور مال کی ادائیگی میرے ان دونوں قدموں کے نیچے ہے (یعنی میں انھیں کالعدم قرار دیتاہوں) ماسوائے ( دو چیزوں کے ) خانہ کعبہ کی خدمت اور حاجیوں کو پانی پلانے کی خدمت میں انھیں متعلقہ لوگوں کے لیے برقرار رکھتاہوں جیسے یہ پہلے (زمانہ جاہلیت میں ) تھیں۔
3133 - حَدَّثَنَا أَبُو حَامِدٍ مُحَمَّدُ بْنُ هَارُونَ حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ أَبِى إِسْرَائِيلَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ عَنْ عَلِىِّ بْنِ زَيْدٍ عَنِ الْقَاسِمِ بْنِ رَبِيعَةَ عَنِ ابْنِ عُمَرَ قَالَ قَامَ النَّبِىُّ -صلى الله عليه وسلم- عَلَى دَرَجِ الْكَعْبَةِ يَوْمَ الْفَتْحِ فَقَالَ « الْحَمْدُ لِلَّهِ الَّذِى صَدَقَ وَعْدَهُ وَنَصَرَ عَبْدَهُ وَهَزَمَ الأَحْزَابَ وَحْدَهُ أَلاَ إِنَّ قَتِيلَ الْعَمْدِ الْخَطَإِ بِالسَّوْطِ أَوِ الْعَصَا مِائَةٌ مِنَ الإِبِلِ مُغَلَّظَةٌ فِيهَا أَرْبَعُونَ خَلِفَةً فِى بُطُونِهَا أَوْلاَدُهَا أَلاَ إِنَّ كُلَّ مَأْثَرَةٍ فِى الْجَاهِلِيَّةِ وَدَمٍ وَمَالٍ تَحْتَ قَدَمَىَّ هَاتَيْنِ إِلاَّ مَا كَانَ مِنْ سِدَانَةِ الْبَيْتِ أَوْ سِقَايَةِ الْحَاجِّ فَإِنِّى أَمْضَيْتُهَا لأَهْلِهَا كَمَا كَانَتْ » .
তাহকীক: