সুনানুদ্দারা ক্বুতনী (উর্দু)
سنن الدار قطني
حدود کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ
মোট হাদীস ৪০২ টি
হাদীস নং: ৩৩৯৪
حدود کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حدود اور دیات وغیرہ کے بارے میں روایات
3395 ۔ حضرت مغیرہ بن شعبہ (رض) بیان کرتے ہیں : دو عورتیں تھیں ان میں سے ایک نے دوسری کو خیمہ کی لکڑی مارکرا سے قتل کردیا، تو نبی کریم نے اس مقتول عورت کی دیت کی ادائیگی ، قاتل عورت کے خاندان پر عائد کی اور اس مقتول عورت کے پیٹ میں موجود بچے کے تاوان کی ادائیگی کا حکم دیا، تو ایک دیہاتی بولا کیا میں اس کا تاوان ادا کروں ؟ جس نے کچھ کھایاپیا نہیں وہ چیخ مار کر رویا نہیں اس طرح کا خون رائیگاں جاتا ہے تو نبی کریم نے فرمایا تم دیہاتیوں کی طرح مقفع مسجع گفتگو کررہے ہو، نبی کریم نے اس عورت کے پیٹ میں موجود بچے کے تاوان کی ادائیگی کو لازم قرار دیا۔
3395 - حَدَّثَنَا ابْنُ صَاعِدٍ حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ الدَّوْرَقِىُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مَهْدِىٍّ عَنْ سُفْيَانَ عَنْ مَنْصُورٍ عَنْ إِبْرَاهِيمَ عَنْ عُبَيْدِ بْنِ نُضَيْلَةَ عَنِ الْمُغِيرَةِ بْنِ شُعْبَةَ أَنَّ امْرَأَتَيْنِ ضَرَبَتْ إِحْدَاهُمَا الأُخْرَى بِعَمُودِ فُسْطَاطٍ فَقَتَلَتْهَا فَقَضَى رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- بِالدِّيَةِ عَلَى عَصَبَةِ الْقَاتِلَةِ وَفِيمَا فِى بَطْنِهَا غُرَّةً فَقَالَ الأَعْرَابِىُّ أَنَدِى مَنْ لاَ أَكَلَ وَلاَ شَرِبَ وَلاَ صَاحَ فَاسْتَهَلَّ فَمِثْلُ ذَلِكَ يُطَلُّ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « أَسَجْعٌ كَسَجْعِ الأَعْرَابِ ». وَقَضَى فِيمَا فِى بَطْنِهَا غُرَّةً.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৩৯৫
حدود کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حدود اور دیات وغیرہ کے بارے میں روایات
3396 ۔ حضرت مغیرہ بن شعبہ (رض) بیان کرتے ہیں : ہذیل قبیلے سے تعلق رکھنے والے ایک شخص کی دوبیویاں تھیں ان میں سے ایک نے دوسری کو پتھر مار کر یاشاید خیمہ کی لکڑی مار کر اس کے پیٹ میں موجود بچے کو ضائع کردیا، یہ مقدمہ نبی کریم کی خدمت میں پیش کیا گیا تو آپ نے اس میں تاوان کی ادائیگی کا حکم دیا تو اس (قاتل عورت) کے سرپرست نے کہا : کیا ہم اس کا تاوان ادا کریں گے ؟ جو چیخ مار کر رویا نہیں (یعنی پیدا نہیں ہوا) جس نے کچھ پیا نہیں کچھ کھایا نہیں یا اس کی مانند الفاظ نقل کیے تو نبی کریم نے ارشاد فرمایا کیا تم دیہاتیوں کی طرح مقفع مسجع گفتگو کررہے ہو ؟ راوی کہتے ہیں نبی کریم نے اس عورت کے رشتے داروں پر تاوان کی ادائیگی کو لازم قرار دیا۔
3396 - حَدَّثَنَا ابْنُ صَاعِدٍ حَدَّثَنَا بُنْدَارٌ مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ مَنْصُورٍ عَنْ إِبْرَاهِيمَ عَنْ عُبَيْدِ بْنِ نُضَيْلَةَ عَنِ الْمُغِيرَةِ بْنِ شُعْبَةَ قَالَ كَانَتْ عِنْدَ رَجُلٍ مِنْ هُذَيْلٍ امْرَأَتَانِ فَغَارَتْ إِحْدَاهُمَا عَلَى الأُخْرَى فَرَمَتْهَا بِفِهْرٍ أَوْ عَمُودِ فُسْطَاطٍ فَأَسْقَطَتْ فَرُفِعَ إِلَى النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- فَقَضَى فِيهِ بِغُرَّةٍ فَقَالَ وَلِيُّهَا أَنَدِى مَنْ لاَ صَاحَ فَاسْتَهَلَّ وَلاَ شَرِبَ وَلاَ أَكَلَ أَوْ نَحْوَ ذَلِكَ قَالَ النَّبِىُّ -صلى الله عليه وسلم- « أَسَجْعٌ كَسَجْعِ الأَعْرَابِ ». وَجَعَلَهَا عَلَى أَوْلِيَاءِ الْمَرْأَةِ .
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৩৯৬
حدود کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حدود اور دیات وغیرہ کے بارے میں روایات
3397 ۔ حضرت ابن عباس (رض) بیان کرتے ہیں : (مدینہ منورہ میں) بنوقریضہ اور بنونظیر دوقبیلے تھے بنونضیر، بنوقریطہ سے زیادہ معزز سمجھتے جاتے تھے جب بنونضیر کا کوئی شخص بنوقریظہ کے کسی شخص کو قتل کردیتا تو وہ کھجور کے ایک سووسق دیت کے طور پر اد ا کرتے تھے جب بنوقریظہ کا کوئی شخص بنونضیر کے کسی شخص کو قتل کردیتا تو دیت وصول نہ کی جاتی بلکہ قصاص لیاجاتا جب نبی کریم کو مبعوث کیا گیا یعنی آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) مدینہ منورہ تشریف لائے تو بنونضیر کے ایک شخص نے بنوقریظہ کے ایک شخص کو قتل کردیا، بنوقریظہ نے کہا اسے ہمارے حوالے کردو، تاکہ ہم اسے بھی (قصاص کے طور پر) قتل کردیں، تو انھوں نے کہا نبی کریم ہمارے اور تمہارے درمیان ہیں فیصلہ کریں گے۔ وہ لوگ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی خدمت میں حاضر ہوئے تو اس بارے میں یہ آیت نازل ہوئی :
'' جب تم نے فیصلہ کرنا ہوتوانصاف کے ساتھ ان کے درمیان فیصلہ کرو۔ جان کا بدلہ جان ہے ''۔ کیا وہ لوگ زمانہ جاہلیت کے رواج کے مطابق فیصلہ چاہتے ہیں۔
'' جب تم نے فیصلہ کرنا ہوتوانصاف کے ساتھ ان کے درمیان فیصلہ کرو۔ جان کا بدلہ جان ہے ''۔ کیا وہ لوگ زمانہ جاہلیت کے رواج کے مطابق فیصلہ چاہتے ہیں۔
3397 - حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَلِىِّ بْنِ دُحَيْمٍ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ حَازِمٍ حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ مُوسَى حَدَّثَنَا عَلِىُّ بْنُ صَالِحٍ عَنْ سِمَاكٍ عَنْ عِكْرِمَةَ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ كَانَ قُرَيْظَةُ وَالنَّضِيرُ وَكَانَ النَّضِيرُ أَشْرَفَ مِنْ قُرَيْظَةَ فَكَانَ إِذَا قَتَلَ رَجُلٌ مِنَ النَّضِيرِ رَجُلاً مِنْ قُرَيْظَةَ أَدَّى مِائَةَ وَسْقٍ مِنْ تَمْرٍ وَإِذَا قَتَلَ رَجُلٌ مِنْ قُرَيْظَةَ رَجُلاً مِنَ النَّضِيرِ قُتِلَ فَلَمَّا بُعِثَ النَّبِىُّ -صلى الله عليه وسلم- قَتَلَ رَجُلٌ مِنَ النَّضِيرِ رَجُلاً مِنْ قُرَيْظَةَ فَقَالُوا ادْفَعُوهُ إِلَيْنَا نَقْتُلْهُ . قَالُوا بَيْنَنَا وَبَيْنَكُمُ النَّبِىُّ -صلى الله عليه وسلم- فَأَتَوْهُ فَنَزَلَتْ (وَإِنْ حَكَمْتَ فَاحْكُمْ بَيْنَهُمْ بِالْقِسْطِ) (النَّفْسَ بِالنَّفْسِ ) (أَفَحُكْمَ الْجَاهِلِيَّةِ يَبْغُونَ)
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৩৯৭
حدود کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حدود اور دیات وغیرہ کے بارے میں روایات
3398 ۔ حضرت ابن عباس (رض) بیان کرتے ہیں : نبی کریم نے مکاتب کے بارے میں یہ فیصلہ دیا ہے اس نے کتابت کے معاہدے میں سے جس شرح کے ساتھ ادائیگی کی ہوگی اسی حساب سے اس کی دیت آزاد شخص کی دیت ہوگی اور جتنی ادائیگی اس کے ذمہ باقی ہوگی اسی حساب سے اس کی دیت غلام کی دیت جتنی ہوگی۔
3398 - حَدَّثَنَا عَلِىُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مُبَشِّرٍ حَدَّثَنَا جَابِرُ بْنُ الْكُرْدِىِّ حَدَّثَنَا يَعْلَى بْنُ عُبَيْدٍ حَدَّثَنَا حَجَّاجٌ الصَّوَّافُ عَنْ يَحْيَى بْنِ أَبِى كَثِيرٍ عَنْ عِكْرِمَةَ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ قَضَى رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- فِى الْمُكَاتَبِ يُودَى بِمَا أَدَّى مِنْ كِتَابَتِهِ دِيَةَ الْحُرِّ وَمَا بَقِىَ دِيَةَ الْعَبْدِ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৩৯৮
حدود کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حدود اور دیات وغیرہ کے بارے میں روایات
3399 ۔ حضرت ابن عباس (رض) نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا یہ فرمان نقل کرتے ہیں : مکاتب شخص کا جتناحصہ آزاد ہوگا، اس اعتبار سے اس کی دیت آزاد شخص کی دیت ہوگی، اور جتناحصہ غلام ہوگا اس اعتبار سے اس کی دیت غلام کی دیت ہوگی۔
3399 - حَدَّثَنَا ابْنُ مَنِيعٍ حَدَّثَنَا عَبَّاسُ بْنُ الْوَلِيدِ النَّرْسِىُّ حَدَّثَنَا مُعَاذُ بْنُ هِشَامٍ حَدَّثَنِى أَبِى عَنْ يَحْيَى بْنِ أَبِى كَثِيرٍ عَنْ عِكْرِمَةَ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- قَالَ « يُودَى الْمُكَاتَبُ بِقَدْرِ مَا عَتَقَ مِنْهُ دِيَةَ الْحُرِّ وَبِقَدْرِ مَا رَقَّ مِنْهُ دِيَةَ الْعَبْدِ ».
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৩৯৯
حدود کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حدود اور دیات وغیرہ کے بارے میں روایات
3400 ۔ حضرت ابن عباس (رض) فرماتے ہیں : بنی اسرایئل میں قصاص کا حکم تھا، ان میں دیت کا حکم نہیں تھا، تو اللہ نے اس امت سے یہ فرمایا :
'' مقتولین کے بارے میں تم پر قصاص کا حکم مقرر کیا گیا ہے ، آزاد کے بدلے میں آزاد کو غلام کے بدلے میں غلام کو عورت کے بدلے میں عورت کو قتل کردیا جائے گا، اور جس شخص کی اپنے بھائی کی طرف سے معاف کردیا جائے ۔ ''
یہاں معاف کرنے سے مراد یہ ہے کہ دوسرا شخص قتل عمد کے مقدمے میں دیت قبول کرنے پر تیار ہوجائے۔ ارشاد باری تعالیٰ ہے): یہ تمہارے پروردگار کی طرف سے تخفیف ہے ۔
یعنی یہ اس حکم کے مقابلے میں تخفیف ہے جو تم سے پہلے لوگوں پر عائد کیا گیا تھا تو اللہ تعالیٰ نے تمہیں اس کے حوالے سے تخفیف عطا کی ہے تمہارے پروردگار کی طرف سے تمہیں یہ تخفیف ملی ہے تم قتل عمد کے مقدمے میں دیت لے لو۔ (اس نے فرمایا) تو تم مناسب طریقہ سے پیروی کرو، یعنی مناسب طریقہ سے اس کے پیچھے جاؤ اور احسان کے ساتھ اسے ادا کرو۔
'' مقتولین کے بارے میں تم پر قصاص کا حکم مقرر کیا گیا ہے ، آزاد کے بدلے میں آزاد کو غلام کے بدلے میں غلام کو عورت کے بدلے میں عورت کو قتل کردیا جائے گا، اور جس شخص کی اپنے بھائی کی طرف سے معاف کردیا جائے ۔ ''
یہاں معاف کرنے سے مراد یہ ہے کہ دوسرا شخص قتل عمد کے مقدمے میں دیت قبول کرنے پر تیار ہوجائے۔ ارشاد باری تعالیٰ ہے): یہ تمہارے پروردگار کی طرف سے تخفیف ہے ۔
یعنی یہ اس حکم کے مقابلے میں تخفیف ہے جو تم سے پہلے لوگوں پر عائد کیا گیا تھا تو اللہ تعالیٰ نے تمہیں اس کے حوالے سے تخفیف عطا کی ہے تمہارے پروردگار کی طرف سے تمہیں یہ تخفیف ملی ہے تم قتل عمد کے مقدمے میں دیت لے لو۔ (اس نے فرمایا) تو تم مناسب طریقہ سے پیروی کرو، یعنی مناسب طریقہ سے اس کے پیچھے جاؤ اور احسان کے ساتھ اسے ادا کرو۔
3400 - حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مُحَمَّدٍ الْوَكِيلُ حَدَّثَنَا عَلِىُّ بْنُ مُسْلِمٍ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ عَنْ عَمْرٍو عَنْ مُجَاهِدٍ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ كَانَ فِى بَنِى إِسْرَائِيلَ الْقِصَاصُ وَلَمْ يَكُنْ فِيهِمُ الدِّيَةُ فَقَالَ اللَّهُ تَعَالَى لِهَذِهِ الأُمَّةِ ( كُتِبَ عَلَيْكُمُ الْقِصَاصُ فِى الْقَتْلَى الْحُرُّ بِالْحُرِّ وَالْعَبْدُ بِالْعَبْدِ وَالأُنْثَى بِالأُنْثَى فَمَنْ عُفِىَ لَهُ مِنْ أَخِيهِ شَىْءٌ) قَالَ فَالْعَفْوُ أَنْ يَقْبَلَ الدِّيَةَ فِى الْعَمْدِ ( ذَلِكَ تَخْفِيفٌ مِنْ رَبِّكُمْ) مِمَّا كُتِبَ عَلَى مَنْ كَانَ قَبْلَكُمْ فَخَفَّفَ اللَّهُ تَعَالَى عَنْكُمْ أَنْتُمْ فَ (ذَلِكَ تَخْفِيفٌ مِنْ رَبِّكُمْ ) أَنْ تَقْبَلُوا الدِّيَةَ فِى الْعَمْدِ قَالَ ( فَاتِّبَاعٌ بِالْمَعْرُوفِ) يَتَّبِعُ ذَا بِالْمَعْرُوفِ وَيُؤَدِّى ذَا (بِإِحْسَانٍ)
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৪০০
حدود کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حدود اور دیات وغیرہ کے بارے میں روایات
3401 ۔ حضرت ابوہریرہ (رض) بیان کرتے ہیں : نبی کریم نے ارشاد فرمایا ہے جب کوئی شخص کسی سے اجازت لیے بغیر اس کے گھر میں جھانک کر دیکھے اور وہ (گھرکامالک) اس (جھانکنے والے) شخص کی آنکھ میں کوئی چیز مار کرا سے پھوڑ دے تو اس کی کوئی دیت یا کوئی قصاص نہیں ہوگا۔
3401 - حَدَّثَنَا ابْنُ مَنِيعٍ حَدَّثَنَا عَبَّاسُ بْنُ الْوَلِيدِ النَّرْسِىُّ ح وَأَخْبَرَنَا الْحُسَيْنُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ عَلِىٍّ قَالاَ حَدَّثَنَا مُعَاذُ بْنُ هِشَامٍ حَدَّثَنِى أَبِى عَنْ قَتَادَةَ عَنِ النَّضْرِ بْنِ أَنَسٍ عَنْ بَشِيرِ بْنِ نَهِيكٍ عَنْ أَبِى هُرَيْرَةَ أَنَّ النَّبِىَّ -صلى الله عليه وسلم- قَالَ « مَنِ اطَّلَعَ فِى بَيْتِ قَوْمٍ بِغَيْرِ إِذْنِهِمْ فَفَقَئُوا عَيْنَهُ فَلاَ دِيَةَ وَلاَ قِصَاصَ ».
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৪০১
حدود کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حدود اور دیات وغیرہ کے بارے میں روایات
3402 ۔ حضرت علی (رض) فرماتے ہیں : دس درہم (قیمت والی چیز کی چوری) پر ہاتھ کاٹا جائے گا اور دس درہم سے کم مہر نہیں ہوگا۔
3402 - حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ الْحَسَنِ بْنِ عَلِىٍّ حَدَّثَنَا جَعْفَرُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ مَرْوَانَ حَدَّثَنَا أَبِى حَدَّثَنَا عَاصِمُ بْنُ عَامِرٍ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ الْيَسَعِ عَنْ جُوَيْبِرٍ عَنِ الضَّحَّاكِ عَنِ النَّزَّالِ بْنِ سَبْرَةَ عَنْ عَلِىٍّ قَالَ لاَ تُقْطَعُ الْيَدُ إِلاَّ فِى عَشْرَةِ دَرَاهِمَ وَلاَ يَكُونُ الْمَهْرُ أَقَلَّ مِنْ عَشْرَةِ دَرَاهِمَ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৪০২
حدود کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حدود اور دیات وغیرہ کے بارے میں روایات
3403 ۔ معاویہ بن قرعہ اپنے والد کا یہ بیان نقل کرتے ہیں : نبی کریم نے ایک شخص کو ایسے شخص کی طرف بھیجا جس نے اپنے باپ کی بیوی کے ساتھ شادی کرلی تھی تاکہ اس کی گردن اڑادے۔
3403 - حَدَّثَنَا ابْنُ صَاعِدٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ الْوَضَّاحِ اللُّؤْلُؤِىُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ إِدْرِيسَ ح وَأَخْبَرَنَا أَبُو بَكْرٍ الشَّافِعِىُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ غَالِبٍ حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ السَّعْدِىُّ سَلَمَةُ بْنُ حَفْصٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ إِدْرِيسَ عَنْ خَالِدِ بْنِ أَبِى كَرِيمَةَ عَنْ مُعَاوِيَةَ بْنِ قُرَّةَ عَنْ أَبِيهِ أَنَّ النَّبِىَّ -صلى الله عليه وسلم- بَعَثَ إِلَى رَجُلٍ عَرَّسَ بِامْرَأَةِ أَبِيهِ أَنْ يُضْرَبَ عُنُقُهُ .
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৪০৩
حدود کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حدود اور دیات وغیرہ کے بارے میں روایات
3404 ۔ حضرت علی (رض) فرماتے ہیں : مرتد ہونے والی عورت کو مہلت دی جائے گی اور اسے قتل نہیں کیا جائے گا۔ خلاس نامی راوی نے حضرت علی (رض) کے حوالے سے جو روایات نقل کی ہیں انھیں دلیل کے طور پر پیش نہیں کیا جاسکتا کیونکہ وہ راوی ضعیف ہے۔
3404 - حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مَخْلَدٍ حَدَّثَنَا الصَّاغَانِىُّ حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ عَاصِمٍ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ حَدَّثَنَا قَتَادَةُ عَنْ خِلاَسِ بْنِ عَمْرٍو عَنْ عَلِىٍّ عَلَيْهِ السَّلاَمُ قَالَ الْمُرْتَدَّةُ تُسْتَأْنَى وَلاَ تُقْتَلُ. خِلاَسٌ عَنْ عَلِىٍّ لاَ يُحْتَجُّ بِهِ لِضَعْفِهِ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৪০৪
حدود کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حدود اور دیات وغیرہ کے بارے میں روایات
3405 ۔ حضرت عبداللہ بن عباس (رض) مرتد ہونے والی عورت کے بارے میں فرماتے ہیں اسے زندہ رکھاجائے گا۔
3405 - حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مَخْلَدٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَاقَ حَدَّثَنَا أَبُو عَاصِمٍ عَنْ سُفْيَانَ وَأَبِى حَنِيفَةَ عَنْ عَاصِمٍ عَنْ أَبِى رَزِينٍ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ فِى الْمَرْأَةِ تَرْتَدُّ قَالَ تُسْتَحْيَا.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৪০৫
حدود کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حدود اور دیات وغیرہ کے بارے میں روایات
3406 ۔ ابن ابی خیثمہ بیان کرتے ہیں : یحییٰ بن معین فرماتے ہیں : سفیان ثوری ایک حدیث کی وجہ سے امام ابوحنیفہ پر اعتراض کیا کرتے تھے جسے امام ابوحنیفہ نے عاصم کے حوالے سے ابورزین سے نقل کیا ہے اور اسے امام ابوحنیفہ کے علاوہ اور کسی نے بھی نقل نہیں کیا۔
3406 حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مَخْلَدٍ حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِى خَيْثَمَةَ قَالَ سَمِعْتُ يَحْيَى بْنَ مَعِينٍ يَقُولُ كَانَ الثَّوْرِىُّ يَعِيبُ عَلَى أَبِى حَنِيفَةَ حَدِيثًا كَانَ يَرْوِيهِ وَلَمْ يَرْوِهِ غَيْرُ أَبِى حَنِيفَةَ عَنْ عَاصِمٍ عَنْ أَبِى رَزِينٍ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৪০৬
حدود کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حدود اور دیات وغیرہ کے بارے میں روایات
3407 ۔ حضرت عبداللہ بن عباس (رض) مرتد ہونے والی عورت کے بارے میں فرماتے ہیں : اسے قید کیا جائے گا اور قتل نہیں کیا جائے گا۔
3407 - حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مَخْلَدٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَكْرٍ الْعَطَّارُ أَبُو يُوسُفَ الْفَقِيهُ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ أَبِى حَنِيفَةَ عَنْ عَاصِمٍ عَنْ أَبِى رَزِينٍ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ فِى الْمَرْأَةِ تَرْتَدُّ قَالَ تُحْبَسُ وَلاَ تُقْتَلُ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৪০৭
حدود کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حدود اور دیات وغیرہ کے بارے میں روایات
3408 ۔ حضرت عبداللہ بن عباس (رض) فرماتے ہیں : جب خواتین مرتد ہوجائیں تو انھیں قتل نہیں کیا جائے گا۔
3408 - حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مَخْلَدٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِشْكَابَ أَبُو جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا أَبُو قَطَنٍ حَدَّثَنَا أَبُو حَنِيفَةَ عَنْ عَاصِمٍ عَنْ أَبِى رَزِينٍ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ لاَ تُقْتَلُ النِّسَاءُ إِذَا هُنَّ ارْتَدَدْنَ عَنِ الإِسْلاَمِ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৪০৮
حدود کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حدود اور دیات وغیرہ کے بارے میں روایات
3409 ۔ حضرت عبداللہ بن عباس (رض) مرتد ہونے والی عورت کے بارے میں فرماتے ہیں کہ اسے زندہ رکھاجائے گا۔
ابوعاصم فرماتے ہیں : امام ابوحنیفہ نے عاصم کے حوالے سے اس روایت کو نقل کیا ہے لیکن میں نے اسے نوٹ نہیں کیا، میں نے کہا یہ روایت سفیان کے حوالے سے ہمیں سنائی جاچکی ہے وہی ہمارے لیے کافی ہے۔
ابوعاصم فرماتے ہیں : ہمارا یہ خیال ہے سفیان ثوری نے امام ابوحنیفہ سے اس کے مقتول ہونے میں تدلیس کی ہے اس لیے میں نے ان دونوں کے حوالے سے اسے نوٹ کرلیا ہے۔
ابوعاصم فرماتے ہیں : امام ابوحنیفہ نے عاصم کے حوالے سے اس روایت کو نقل کیا ہے لیکن میں نے اسے نوٹ نہیں کیا، میں نے کہا یہ روایت سفیان کے حوالے سے ہمیں سنائی جاچکی ہے وہی ہمارے لیے کافی ہے۔
ابوعاصم فرماتے ہیں : ہمارا یہ خیال ہے سفیان ثوری نے امام ابوحنیفہ سے اس کے مقتول ہونے میں تدلیس کی ہے اس لیے میں نے ان دونوں کے حوالے سے اسے نوٹ کرلیا ہے۔
3409 - حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مَخْلَدٍ حَدَّثَنَا عَبَّاسُ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا أَبُو عَاصِمٍ عَنْ سُفْيَانَ عَنْ عَاصِمٍ عَنْ أَبِى رَزِينٍ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ فِى الْمَرْأَةِ تَرْتَدُّ قَالَ تُسْتَحْيَا ثُمَّ قَالَ أَبُو عَاصِمٍ حَدَّثَنَا أَبُو حَنِيفَةَ عَنْ عَاصِمٍ بِهَذَا فَلَمْ أَكْتُبْهُ وَقُلْتُ قَدْ حُدِّثْنَا بِهِ عَنْ سُفْيَانَ يَكْفِينَا فَقَالَ أَبُو عَاصِمٍ نُرَى أَنَّ سُفْيَانَ الثَّوْرِىَّ إِنَّمَا دَلَّسَهُ عَنْ أَبِى حَنِيفَةَ فَكَتَبْتُهُمَا جَمِيعًا .
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৪০৯
حدود کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حدود اور دیات وغیرہ کے بارے میں روایات
3410 ۔ حضرت زید بن ثابت (رض) فرماتے ہیں ، دامیہ، میں اونٹ کی ادائیگی لازم ہوگی۔
، باضعہ، میں دو اونٹوں کی ادائیگی لازم ہوگی۔
، متلاحمہ، میں تین اونٹوں کی ادائیگی لازم ہوگی۔
، سمحاق، میں چار اونٹوں کی ادائیگی لازم ہوگی۔
، موضحہ میں پانچ اونٹوں کی ادائیگی لازم ہوگی۔
، ہاشمہ، میں دس اونٹوں کی ادائیگی لازم ہوگی۔
، منقلہ میں پندرہ اونٹوں کی ادائیگی لازم ہوگی۔
، مامومہ، میں (جان کی دیت کے) تہائی حصے کی ادائیگی لازم ہوگی۔
جب کسی شخص کو مارنے کے نتیجہ میں اس کی عقل رخصت ہوجائے تو اس میں مکمل دیت کی ادائیگی لازم ہوگی۔ جب کسی شخص کو مارنے کے نتیجہ میں اس کی یہ حالت ہو کہ وہ ناک سے آواز نکال کریوں بولتا ہو کہ اس کی بات کی سمجھ نہ آتی ہو تو اس میں مکمل دیت کی ادائیگی لازم ہوگی۔
اگر (اس ضرب کے نتیجے میں) وہ کھانس کر (یاہچ کی لے کر) یوں بولتاہو کہ اس کی بات سمجھ نہ آتی ہو، تو اس صورت میں مکمل دیت کی ادائیگی لازم ہوگی۔
آنکھ کا پپوٹا زخمی کرنے کی صورت میں ایک چوتھائی دیت کی ادائیگی لازم ہوگی۔
پستان کا سرا زخمی کرنے کی صورت میں ایک چوتھائی دیت کی ادائیگی لازم ہوگی۔
، باضعہ، میں دو اونٹوں کی ادائیگی لازم ہوگی۔
، متلاحمہ، میں تین اونٹوں کی ادائیگی لازم ہوگی۔
، سمحاق، میں چار اونٹوں کی ادائیگی لازم ہوگی۔
، موضحہ میں پانچ اونٹوں کی ادائیگی لازم ہوگی۔
، ہاشمہ، میں دس اونٹوں کی ادائیگی لازم ہوگی۔
، منقلہ میں پندرہ اونٹوں کی ادائیگی لازم ہوگی۔
، مامومہ، میں (جان کی دیت کے) تہائی حصے کی ادائیگی لازم ہوگی۔
جب کسی شخص کو مارنے کے نتیجہ میں اس کی عقل رخصت ہوجائے تو اس میں مکمل دیت کی ادائیگی لازم ہوگی۔ جب کسی شخص کو مارنے کے نتیجہ میں اس کی یہ حالت ہو کہ وہ ناک سے آواز نکال کریوں بولتا ہو کہ اس کی بات کی سمجھ نہ آتی ہو تو اس میں مکمل دیت کی ادائیگی لازم ہوگی۔
اگر (اس ضرب کے نتیجے میں) وہ کھانس کر (یاہچ کی لے کر) یوں بولتاہو کہ اس کی بات سمجھ نہ آتی ہو، تو اس صورت میں مکمل دیت کی ادائیگی لازم ہوگی۔
آنکھ کا پپوٹا زخمی کرنے کی صورت میں ایک چوتھائی دیت کی ادائیگی لازم ہوگی۔
پستان کا سرا زخمی کرنے کی صورت میں ایک چوتھائی دیت کی ادائیگی لازم ہوگی۔
3410 - حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ الْفَارِسِىُّ حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ رَاشِدٍ عَنْ مَكْحُولٍ عَنْ قَبِيصَةَ بْنِ ذُؤَيْبٍ عَنْ زَيْدِ بْنِ ثَابِتٍ فِى الدَّامِيَةِ بَعِيرٌ وَفِى الْبَاضِعَةِ بَعِيرَانِ وَفِى الْمُتَلاَحِمَةِ ثَلاَثَةٌ مِنَ الإِبِلِ وَفِى السِّمْحَاقِ أَرْبَعٌ وَفِى الْمُوضِحَةِ خَمْسٌ وَفِى الْهَاشِمَةِ عَشْرٌ وَفِى الْمُنَقِّلَةِ خَمْسَ عَشْرَةَ وَفِى الْمَأْمُومَةِ ثُلُثُ الدِّيَةِ وَفِى الرَّجُلِ يُضْرَبُ حَتَّى يَذْهَبَ عَقْلُهُ الدِّيَةُ كَامِلَةً أَوْ يُضْرَبَ حَتَّى يَغُنَّ وَلاَ يُفْهَمَ الدِّيَةُ كَامِلَةً أَوْ حَتَّى يَبَحَّ فَلاَ يُفْهَمَ الدِّيَةُ كَامِلَةً وَفِى جَفْنِ الْعَيْنِ رُبُعُ الدِّيَةِ وَفِى حَلَمَةِ الثَّدْىِ رُبُعُ الدِّيَةِ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৪১০
حدود کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حدود اور دیات وغیرہ کے بارے میں روایات
3411 ۔ عبدالرحمن بن حرملہ بیان کرتے ہیں : انھوں نے جذام قبیلے کے ایک فرد کو یہ بیان کرتے ہوئے سنا، اس نے اپنے قبیلہ کے ایک فرد عدی کے حوالے سے یہ بات نقل کی : حضرت عدی (رض) نے اپنی بیوی کو پتھرمارا جس کے نتیجہ میں وہ عورت فوت ہوگئی حضرت عدی (رض) نبی کریم کے پیچھے تبوک گئے اور آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو اس بارے میں بتایا تو نبی کریم نے ان سے فرمایا تم اس عورت کی دیت ادا کرو گے اور تم اس کے وارث نہیں بنو گے۔
3411 - حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ الْفَارِسِىُّ حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ يَحْيَى عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ حَرْمَلَةَ أَنَّهُ سَمِعَ رَجُلاً مِنْ جُذَامَ يُحَدِّثُ عَنْ رَجُلٍ مِنْهُمْ يُقَالُ لَهُ عَدِىٌّ أَنَّهُ رَمَى امْرَأَةً لَهُ بِحَجَرٍ فَمَاتَتْ فَتَبِعَ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- بِتَبُوكَ فَقَصَّ عَلَيْهِ أَمْرَهُ فَقَالَ لَهُ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « تَعْقِلُهَا وَلاَ تَرِثُهَا ».
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৪১১
حدود کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حدود اور دیات وغیرہ کے بارے میں روایات
3412 ۔ عروہ بیان کرتے ہیں : جب مروان بن حکم مدینہ منورہ کا گورنر تھا، اس کے سامنے ایک ایسے شخص کو لایا گیا جو بچے کو اٹھا کرلے جاتا تھا، اور کسی دوسری جگہ پر انھیں فروخت کردیتا تھا، اس شخص کے بارے میں مروان نے لوگوں سے مشورہ کیا تو عروہ بن زبیر نے سیدہ عائشہ صدیقہ کے حوالے سے یہ بات بتائی نبی کریم کی خدمت میں ایک ایسے شخص کو لایا گیا جو بچے کو اٹھا کرلے جاتا تھا اور انھیں دوسری جگہ فروخت کردیتا تھا، تو نبی کریم کے حکم کے تحت اس کا ہاتھ کاٹا گیا۔
بچے چوری کرنے والے کے بارے میں مروان نے بھی یہی حکم دیا اور اس شخص کا ہاتھ بھی کاٹ دیا گیا۔ عبداللہ بن محمد اس روایت کو ہشام سے نقل کرنے میں منفرد ہیں اور انھوں نے ہشام کے حوالے سے (رویات نقل کرنے میں ) بہت غلطیاں کی ہیں یہ منکرالحدیث ہیں۔
بچے چوری کرنے والے کے بارے میں مروان نے بھی یہی حکم دیا اور اس شخص کا ہاتھ بھی کاٹ دیا گیا۔ عبداللہ بن محمد اس روایت کو ہشام سے نقل کرنے میں منفرد ہیں اور انھوں نے ہشام کے حوالے سے (رویات نقل کرنے میں ) بہت غلطیاں کی ہیں یہ منکرالحدیث ہیں۔
3412 - حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مَخْلَدٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ يَزِيدَ الْحَنَفِىُّ حَدَّثَنَا أَبُو مُوسَى الأَنْصَارِىُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ يَحْيَى بْنِ عُرْوَةَ حَدَّثَنِى هِشَامُ بْنُ عُرْوَةَ عَنْ عُرْوَةَ أَنَّ مَرْوَانَ بْنَ الْحَكَمِ إِذْ كَانَ عَامِلاً عَلَى الْمَدِينَةِ أُتِىَ بِرَجُلٍ يَسْرِقُ الصِّبْيَانَ ثُمَّ يَخْرُجُ بِهِمْ فَيَبِيعُهُمْ فِى أَرْضٍ أُخْرَى فَاسْتَشَارَ مَرْوَانُ فِى أَمْرِهِ فَحَدَّثَهُ عُرْوَةُ بْنُ الزُّبَيْرِ عَنْ عَائِشَةَ رضى الله عنها أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- أُتِىَ بِرَجُلٍ يَسْرِقُ الصِّبْيَانَ ثُمَّ يَخْرُجُ بِهِمْ فَيَبِيعُهُمْ فِى أَرْضٍ أُخْرَى فَأَمَرَ بِهِ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- فَقُطِعَتْ يَدُهُ فَأَمَرَ مَرْوَانُ بِالَّذِى يَسْرِقُ الصِّبْيَانَ فَقُطِعَتْ يَدُهُ. تَفَرَّدَ بِهِ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ يَحْيَى عَنْ هِشَامٍ وَهُوَ كَثِيرُ الْخَطَإِ عَلَى هِشَامٍ مُنْكَرُ الْحَدِيثِ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৪১২
حدود کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حدود اور دیات وغیرہ کے بارے میں روایات
3413 ۔ سعید بن مسیب فرماتے ہیں : ایک شخص کو (یمن شہر ) صنعاء میں قتل کردیا گیا تو حضرت عمر (رض) نے اس کے بدلے میں (قتل میں شریک) سات افراد کو قتل کروادیا، اور فرمایا اگر اس شخص کے قتل میں صنعاء کے رہنے والے تمام لوگ شریک ہوتے تو میں اس شخص کے بدلے میں ان سب کو قتل کروا دیتا۔
3413 - حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مَخْلَدٍ حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْحَاقَ حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِى شَيْبَةَ حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ وَابْنُ نُمَيْرٍ عَنْ يَحْيَى بْنِ سَعِيدٍ عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيَّبِ أَنَّ إِنْسَانًا قُتِلَ بِصَنْعَاءَ وَأَنَّ عُمَرَ قَتَلَ بِهِ سَبْعَةَ نَفَرٍ وَقَالَ لَوْ تَمَالأَ عَلَيْهِ أَهْلُ صَنْعَاءَ لَقَتَلْتُهُمْ بِهِ جَمِيعًا.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৪১৩
حدود کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حدود اور دیات وغیرہ کے بارے میں روایات
3414 ۔ عبیداللہ بن عمیرہ بیان کرتے ہیں :، صنعا، کا رہنے والاایک شخص تھا جو ہر سال لوگوں سے پہلے (گھرواپس) آیا کرتا تھا، ایک دن وہ اپنے گھر واپس آیا تو اس نے اپنی کنیز (یا بیوی) کے ساتھ سات آدمیوں کو شراب پیتے ہوئے پایا، ان ساتوں نے اسے پکڑ کر قتل کرکے ایک کنوئیں میں پھینک دیا، جب اس کے بعد والاشخص آیا اور اس نے پہلے والے شخص کے بارے میں دریافت کیا تو ان لوگوں نے بتایا کہ وہ پہلے ہی جاچکا ہے پھر وہ (بعد میں آنے والا) شخص قضائے حاجت کے لیے گیا تو اس نے دیکھا کنوئیں کی چکی میں سے کچھ مکھیاں آجارہی ہیں جس سے اسے اندازہ ہوا کہ اس میں گوشت موجود ہے ، اس نے اس چکی کو اٹھایا اور (مقتول) شخص کے خاندان والوں کو بلوایا، انھیں اس بارے میں بتایا۔ حضرت عمر (رض) نے اسے خط لکھا ان سب افراد کی گردنیں اڑادو اور ان کے ساتھ اس عورت کو بھی قتل کردو، اگر، صنعا، کے رہنے والے سب لوگ اس کے قتل میں شریک ہوتے تو میں ن سب کو قتل کروا دیتا۔
3414 - حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ زِيَادٍ أَبُو سَهْلٍ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ نَصْرِ بْنِ حُمَيْدِ بْنِ الْوَازِعِ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَبَانَ حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ عَطَاءٍ عَنْ سِمَاكٍ عَنْ أَبِى الْمُهَاجِرِ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَيْرَةَ مِنْ بَنِى قَيْسِ بْنِ ثَعْلَبَةَ قَالَ كَانَ رَجُلٌ مِنْ أَهْلِ صَنْعَاءَ يَسْبِقُ النَّاسَ كُلَّ سَنَةٍ فَلَمَّا قَدِمَ وَجَدَ مَعَ وَلِيدَتِهِ سَبْعَةَ رِجَالٍ يَشْرَبُونَ الْخَمْرَ فَأَخَذُوهُ فَقَتَلُوهُ ثُمَّ أَلْقَوْهُ فِى بِئْرٍ فَجَاءَ الَّذِى مِنْ بَعْدِهِ فَسُئِلَ عَنْهُ فَأَخْبَرَ أَنَّهُ مَضَى بَيْنَ يَدَيْهِ قَالَ فَذَهَبَ الرَّجُلُ إِلَى الْخَلاَءِ فَرَأَى ذُبَابًا يَلِجُ فِى خَرْقِ الرَّحَى ثُمَّ يَخْرُجُ مِنْهُ فَعَرَفَ أَنَّ فِيهَا لَحْمًا فَرَفَعَ الرَّحَى وَأَرْسَلَ إِلَى سُرِّيَّةِ الرَّجُلِ فَأَخْبَرَتْهُ بِالْقَوْمِ فَكَتَبَ إِلَيْهِ عُمَرُ أَنِ اضْرِبْ أَعْنَاقَهُمْ أَجْمَعِينَ وَاقْتُلْهَا مَعَهُمْ فَإِنَّهُ لَوْ كَانَ أَهْلُ صَنْعَاءَ اشْتَرَكُوا فِى دَمِهِ قَتَلْتُهُمْ.
তাহকীক: