সুনানুদ্দারা ক্বুতনী (উর্দু)

سنن الدار قطني

پاکی کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ

মোট হাদীস ১৫৫৯ টি

হাদীস নং: ১৪০
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب : استنجاء کا بیان
حضرت سلمان فارسی (رض) کے بارے میں یہ بات منقول ہے : کسی مشرک نے ان کا مذاق اڑاتے ہوئے ان سے یہ کہا : میں نے یہ بات نوٹ کی ہے، آپ کے آقا نے آپ کو ہر چیز کی تعلیم دی ہے یہاں تک کہ رفع حاجت کے طریقے کی بھی تعلیم دی ہے، تو حضرت سلمان (رض) نے جواب دیا : جی ہاں ! اللہ کے رسول نے ہمیں یہ ہدایت کی ہے، ہم استنجاء کرتے ہوئے قبلہ کی طرف رخ یا پیٹھ نہ کریں اور دائیں ہاتھ کے ذریعے استنجاء نہ کریں اور تین پتھروں سے کم کے ذریعہ استنجاء نہ کریں، ان پتھروں میں کوئی ہڈی یا مینگنی نہیں ہونی چاہیے۔
140 - حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مَخْلَدٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ الْحَسَّانِىُّ حَدَّثَنَا وَكِيعٌ حَدَّثَنَا الأَعْمَشُ عَنْ إِبْرَاهِيمَ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ يَزِيدَ عَنْ سَلْمَانَ قَالَ قَالَ لَهُ بَعْضُ الْمُشْرِكِينَ وَهُوَ يَسْتَهْزِئُ بِهِ إِنِّى لأَرَى صَاحِبَكُمْ يُعَلِّمُكُمْ كُلَّ شَىْءٍ حَتَّى الْخِرَاءَةَ قَالَ أَجَلْ أَمَرَنَا رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- أَنْ لاَ نَسْتَقْبِلَ الْقِبْلَةَ وَلاَ نَسْتَدْبِرَهَا وَلاَ نَسْتَنْجِىَ بِأَيْمَانِنَا وَلاَ نَكْتَفِىَ بِدُونِ ثَلاَثَةِ أَحْجَارٍ لَيْسَ فِيهَا عَظْمٌ وَلاَ رَجِيعٌ.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৪১
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب : استنجاء کا بیان
یہی روایت ایک اور سند کے ہمراہ بھی منقول ہے۔
141 - حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ الْبَزَّازُ حَدَّثَنَا حُمَيْدُ بْنُ الرَّبِيعِ حَدَّثَنَا وَكِيعٌ وَأَبُو مُعَاوِيَةَ وَعَبْدُ اللَّهِ بْنُ نُمَيْرٍ قَالُوا حَدَّثَنَا الأَعْمَشُ بِإِسْنَادِهِ مِثْلَهُ .
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৪২
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب : استنجاء کا بیان
حضرت سلمان فارسی (رض) کے بارے میں یہ بات منقول ہے : کچھ مشرکین نے ان سے یہ کہا : ہم نے یہ بات نوٹ کی ہے، آپ کے آقا نے آپ کو ہر طرح کی بات کی تعلیم دی ہے، یہاں تک کہ آپ کو استنجاء کرنے کے طریقے کی بھی تعلیم دی ہے، تو حضرت سلمان فارسی (رض) نے جواب دیا : جی ہاں ! نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ہمیں اس بات سے منع کیا ہے، ہم میں سے کوئی شخص اپنے دائیں ہاتھ کے ذریعے استنجاء کرے یا قبلہ کی طرف رخ کرکے استنجاء کرے، اور آپ نے ہمیں مینگنی اور ہڈی سے استنجاء کرنے سے بھی منع کیا ہے۔

نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے یہ بات ارشاد فرمائی ہے : کوئی شخص تین پتھروں سے کم (پتھروں کے ذریعے ) استنجاء نہ کرے۔ اس حدیث کی سند ” صحیح “ ہے۔
142 - حَدَّثَنَا الْحُسَيْنُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ الدَّوْرَقِىُّ ح وَأَخْبَرَنَا عَلِىُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مُبَشِّرٍ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ سِنَانٍ قَالاَ أَنْبَأَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مَهْدِىٍّ عَنْ سُفْيَانَ عَنْ مَنْصُورٍ وَالأَعْمَشِ عَنْ إِبْرَاهِيمَ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ يَزِيدَ عَنْ سَلْمَانَ قَالَ قَالَ الْمُشْرِكُونَ إِنَّا نَرَى صَاحِبَكُمْ يُعَلِّمُكُمْ حَتَّى يُعَلِّمَكُمُ الْخِرَاءَةَ. قَالَ أَجَلْ إِنَّهُ لَيَنْهَانَا أَنْ يَسْتَنْجِىَ أَحَدُنَا بِيَمِينِهِ أَوْ يَسْتَقْبِلَ الْقِبْلَةَ وَيَنْهَانَا عَنِ الرَّوْثِ وَالْعِظَامِ وَقَالَ « لاَ يَسْتَنْجِى أَحَدُكُمْ بَدُونِ ثَلاَثَةِ أَحْجَارٍ ». إِسْنَادٌ صَحِيحٌ.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৪৩
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب : استنجاء کا بیان
سید عائشہ صدیقہ (رض) بیان کرتی ہیں : نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے یہ بات ارشاد فرمائی ہے : ” جب کوئی شخص قضائے حاجت کے لیے جائے تو وہ تین پتھروں کے ذریعے پاکیزگی حاصل کرے، ایسا کرنا اس کے لیے کافی ہوگا “۔ اس روایت کی سند ” حسن “ ہے۔
143 - حَدَّثَنَا ابْنُ صَاعِدٍ وَالْحُسَيْنُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ قَالاَ حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ أَبِى حَازِمٍ حَدَّثَنَا أَبِى عَنْ مُسْلِمٍ وَهُوَ ابْنُ قُرْطٍ عَنْ عُرْوَةَ عَنْ عَائِشَةَ أَنَّ النَّبِىَّ -صلى الله عليه وسلم- قَالَ « إِذَا ذَهَبَ أَحَدُكُمْ لِحَاجَتِهِ فَلْيَسْتَطِبْ بِثَلاَثَةِ أَحْجَارٍ فَإِنَّهَا تُجْزِئُهُ ». إِسْنَادٌ حَسَنٌ.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৪৪
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب : استنجاء کا بیان
حضرت عبداللہ بن مسعود (رض) بیان کرتے ہیں : ایک مرتبہ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) قضائے حاجت کے لیے تشریف لے گئے، آپ نے حضرت عبداللہ بن مسعود (رض) کو یہ ہدمایت کی : وہ آپ کے لیے تین پتھر لے کر آئیں۔ حضرت عبداللہ بن مسعود (رض) دو پتھر اور ایک مینگنی لے آئے، نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اس مینگنی کو پھینک دیا اور فرمایا : یہ گندگی ہے، تم پتھر لے کر آؤ۔ یہی روایت ایک اور سند کے ہمراہ بھی منقول ہے، جس کے مطابق حضرت عبداللہ بن مسعود (رض) بیان کرتے ہیں : ایک مرتبہ میں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ہمراہ کہیں جارہا تھا۔ راوی بیان کرتے ہیں : نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے مجھے یہ ہدایت کی : میں آپ کے لیے تین پتھر لے کر آؤں۔ راوی بیان کرتے ہیں : میں آپ کے پاس دو پتھر اور ایک مینگنی لے کر آیا تو نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اس مینگنی کو ایک طرف ڈال دیا اور ارشاد فرمایا : یہ گندگی ہے، تم اس کی بجائے دوسری چیز (پتھر ) میرے پاس لے کر آؤ۔

اس روایت میں ابواسحاق نامی راوی پر اختلاف کیا گیا ہے، (امام دار قطنی (رح) کہتے ہیں :) میں نے کسی دوسرے مقام پر اس اختلاف کی وضاحت کردی ہے۔
144 - حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ الْفَضْلِ الزَّيَّاتُ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ أَبِى الرَّبِيعِ الْجُرْجَانِىُّ ح وَأَخْبَرَنَا الْحُسَيْنُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ زَنْجَوَيْهِ ح وَأَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ الْفَارِسِىُّ حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ الصَّنْعَانِىُّ قَالُوا أَنْبَأَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ حَدَّثَنَا مَعْمَرٌ عَنْ أَبِى إِسْحَاقَ عَنْ عَلْقَمَةَ بْنِ قَيْسٍ عَنِ ابْنِ مَسْعُودٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- ذَهَبَ لِحَاجَتِهِ فَأَمَرَ ابْنَ مَسْعُودٍ أَنْ يَأْتِيَهُ بِثَلاَثَةِ أَحْجَارٍ فَجَاءَهُ بِحَجَرَيْنِ وَرَوْثَةٍ فَأَلْقَى الرَّوْثَةَ وَقَالَ « إِنَّهَا رِكْسٌ ائْتِنِى بِحَجَرٍ ». تَابَعَهُ أَبُو شَيْبَةَ إِبْرَاهِيمُ بْنُ عُثْمَانَ عَنْ أَبِى إِسْحَاقَ حَدَّثَنَا يُوسُفُ بْنُ يَعْقُوبَ بْنِ إِسْحَاقَ بْنِ بُهْلُولٍ حَدَّثَنَا جَدِّى حَدَّثَنَا أَبِى عَنْ أَبِى شَيْبَةَ عَنْ أَبِى إِسْحَاقَ عَنْ عَلْقَمَةَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ خَرَجْتُ يَوْمًا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- قَالَ فَأَمَرَنِى أَنْ آتِيَهُ بِثَلاَثَةِ أَحْجَارٍ قَالَ فَأَتَيْتُهُ بِحَجَرَيْنِ وَرَوْثَةٍ قَالَ فَأَلْقَى الرَّوْثَةَ وَقَالَ « إِنَّهَا رِكْسٌ فَأْتِنِى بِغَيْرِهَا ». اخْتُلِفَ عَلَى أَبِى إِسْحَاقَ فِى إِسْنَادِ هَذَا الْحَدِيثِ وَقَدْ بَيَّنْتُ الاِخْتِلاَفَ فِى مَوْضِعٍ آخَرَ.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৪৫
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب : استنجاء کا بیان
حضرت عبداللہ بن مسعود (رض) بیان کرتے ہیں : نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ہمیں اس بات سے منع کیا ہے، ہم ہڈی، مینگنی یا کوئلے کے ذریعے استنجاء کریں۔

اس روایت کی سند شامی ہے اور یہ مستند نہیں ہے۔
145 - حَدَّثَنَا جَعْفَرُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ نُصَيْرٍ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَلِىِّ بْنِ شَبِيبٍ حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ عَمَّارٍ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ عَيَّاشٍ حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ أَبِى عَمْرٍو السَّيْبَانِىُّ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ فَيْرُوزَ الدَّيْلَمِىِّ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مَسْعُودٍ قَالَ نَهَانَا رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- أَنْ نَسْتَنْجِىَ بِعَظْمٍ أَوْ رَوْثٍ أَوْ حُمَمَةٍ. إِسْنَادٌ شَامِىٌّ لَيْسَ بِثَابِتٍ.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৪৬
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب : استنجاء کا بیان
حضرت عبداللہ بن مسعود (رض) بیان کرتے ہیں : نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اس بات سے منع کیا ہے، ہم بوسیدہ ہڈی، مینگنی یا کوئلے کے ذریعہ استنجاء کریں۔ اس روایت کے راوی علی بن رباح کا حضرت عبداللہ بن مسعود (رض) سے سماع ثابت نہیں ہے۔
146 - حَدَّثَنَا عَبْدُ الْمَلِكِ بْنُ أَحْمَدَ الدَّقَّاقُ حَدَّثَنَا يُونُسُ بْنُ عَبْدِ الأَعْلَى حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ حَدَّثَنِى مُوسَى بْنُ عُلَىٍّ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مَسْعُودٍ أَنَّ النَّبِىَّ -صلى الله عليه وسلم- نَهَى أَنْ نَسْتَنْجِىَ بِعَظْمٍ حَائِلٍ أَوْ رَوْثَةٍ أَوْ حُمَمَةٍ. عُلَىُّ بْنُ رَبَاحٍ لاَ يَثْبُتُ سَمَاعُهُ مِنِ ابْنِ مَسْعُودٍ.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৪৭
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب : استنجاء کا بیان
عبداللہ بن عبدالرحمن ، نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ایک صحابی، جو انصاری تھے، کے حوالے سے یہ بات نقل کرتے ہیں، انھوں نے نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے حوالے سے یہ بات بیان کی ہے : نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اس بات سے منع کیا ہے : کوئی شخص ہڈی ، مینگنی یا چمڑے کے ذریعے استنجاء کرے۔ اس روایت کی سند ثابت نہیں ہے۔ اس روایت کا راوی عبداللہ بن عبدالرحمن مجہول ہے۔
147 - حَدَّثَنِى جَعْفَرُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ نُصَيْرٍ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَلِىٍّ حَدَّثَنَا أَبُو طَاهِرٍ وَعَمْرُو بْنُ سَوَّادٍ قَالاَ حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ عَنْ عَمْرِو بْنِ الْحَارِثِ عَنْ مُوسَى بْنِ أَبِى إِسْحَاقَ الأَنْصَارِىِّ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ رَجُلٍ مِنْ أَصْحَابِ النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- مِنَ الأَنْصَارِ أَخْبَرَهُ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- أَنَّهُ نَهَى أَنْ يَسْتَطِيبَ أَحَدٌ بِعَظْمٍ أَوْ رَوْثٍ أَوْ جِلْدٍ. هَذَا إِسْنَادٌ غَيْرُ ثَابِتٍ أَيْضًا. عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ مَجْهُولٌ.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৪৮
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب : استنجاء کا بیان
حضرت ابوہریرہ (رض) بیان کرتے ہیں : نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اس بات سے منع کیا ہے، مینگنی یا ہڈی کے ذریعے استنجاء کیا جائے، آپ نے یہ بات ارشاد فرمائی ہے : یہ دونوں چیزیں پاک نہیں کرتی ہیں۔ اس روایت کی سند ” صحیح “ ہے۔
148 - حَدَّثَنَا أَبُو مُحَمَّدِ بْنُ صَاعِدٍ وَأَبُو سَهْلِ بْنُ زِيَادٍ قَالاَ حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ الْحَرْبِىُّ حَدَّثَنِى يَعْقُوبُ بْنُ كَاسِبٍ ح وَحَدَّثَنَا أَبُو سَهْلِ بْنُ زِيَادٍ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ الْعَبَّاسِ الرَّازِىُّ حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ حُمَيْدِ بْنِ كَاسِبٍ حَدَّثَنَا سَلَمَةُ بْنُ رَجَاءٍ عَنِ الْحَسَنِ بْنِ فُرَاتٍ الْقَزَّازِ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبِى حَازِمٍ الأَشْجَعِىِّ عَنْ أَبِى هُرَيْرَةَ قَالَ إِنَّ النَّبِىَّ -صلى الله عليه وسلم- نَهَى أَنْ يُسْتَنْجَى بِرَوْثٍ أَوْ بِعَظْمٍ وَقَالَ « إِنَّهُمَا لاَ يُطَهِّرَانِ ». إِسْنَادٌ صَحِيحٌ .
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৪৯
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب : استنجاء کا بیان
ابی بن عباس اپنے والد کے حوالے سے، اپنے دادا حضرت سہل بن سعد (رض) کا یہ بیان نقل کرتے ہیں : نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے استنجاء کرنے کے طریقہ کے بارے میں دریافت کیا گیا تو آپ نے ارشاد فرمایا : کیا تمہیں تین پتھر نہیں ملتے ہیں ؟ دو پتھر مخرج کے کناروں (کو صاف کرنے کے لئے) اور ایک پتھر مخرج (کو صاف کرنے) کے لئے۔ اس کی سند ” حسن “ ہے۔
149 - حَدَّثَنَا عَلِىُّ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ الْهَيْثَمِ الْعَسْكَرِىُّ حَدَّثَنَا عَلِىُّ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا عَتِيقُ بْنُ يَعْقُوبَ الزُّبَيْرِىُّ حَدَّثَنَا أُبَىُّ بْنُ الْعَبَّاسِ بْنِ سَهْلِ بْنِ سَعْدٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ جَدِّهِ سَهْلِ بْنِ سَعْدٍ أَنَّ النَّبِىَّ -صلى الله عليه وسلم- سُئِلَ عَنْ الاِسْتِطَابَةِ فَقَالَ « أَوَلاَ يَجِدُ أَحَدُكُمْ ثَلاَثَةَ أَحْجَارٍ حَجَرَانِ لِلصَّفْحَتَيْنِ وَحَجَرٌ لِلْمَسْرُبَةِ ». إِسْنَادٌ حَسَنٌ.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৫০
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب : استنجاء کا بیان
سیدہ عائشہ صدیقہ (رض) بیان کرتی ہیں : ایک مرتبہ سراقہ بن مالک مدلجی، نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس سے گزرا اور آپ سے قضائے حاجت کے طریقے کے بارے میں دریافت کیا تو نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اسے یہ ہدایت کی : وہ قبلہ کی طرف سے ہٹ کر بیٹھے، اس کی طرف منہ یا پیٹھ نہ کرے اور جس طرف ہوا چل رہی ہو اس طرف منہ نہ کرے، اور وہ تین پتھروں کے ذریعے استنجاء کرے، جس میں کوئی مینگنی شامل نہ ہو یا تین لکڑیوں کے ذریعے کرے یا مٹی کے تین لپ کے ذریعے کرے۔
150 - حَدَّثَنَا أَبُو جَعْفَرٍ مُحَمَّدُ بْنُ سُلَيْمَانَ النُّعْمَانِىُّ حَدَّثَنَا أَبُو عُتْبَةَ أَحْمَدُ بْنُ الْفَرَجِ حَدَّثَنَا بَقِيَّةُ حَدَّثَنِى مُبَشِّرُ بْنُ عُبَيْدٍ حَدَّثَنِى الْحَجَّاجُ بْنُ أَرْطَاةَ عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَائِشَةَ رضى الله عنها قَالَتْ مَرَّ سُرَاقَةُ بْنُ مَالِكٍ الْمُدْلَجِىُّ عَلَى رَسُولِ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- فَسَأَلَهُ عَنِ التَّغَوُّطِ فَأَمَرَهُ أَنْ يَتَنَكَّبَ الْقِبْلَةَ وَلاَ يَسْتَقْبِلَهَا وَلاَ يَسْتَدْبِرَهَا وَلاَ يَسْتَقْبِلَ الرِّيحَ وَأَنْ يَسْتَنْجِىَ بِثَلاَثَةِ أَحْجَارٍ لَيْسَ فِيهَا رَجِيعٌ أَوْ ثَلاَثَةِ أَعْوَادٍ أَوْ ثَلاَثِ حَثَيَاتٍ مِنْ تُرَابٍ. لَمْ يَرْوِهِ غَيْرُ مُبَشِّرِ بْنِ عُبَيْدٍ وَهُوَ مَتْرُوكُ الْحَدِيثِ.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৫১
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب : استنجاء کا بیان
حضرت ابن عباس (رض) بیان کرتے ہیں : نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا ہے : جب کوئی شخص قضائے حاجت کرے تو وہ تین لکڑیوں کے ذریعے یا تین پتھروں کے ذریعے یا تین مرتبہ مٹھی میں مٹی بھر کر اس کے ذریعے استنجاء کرے۔

یہی روایت بعض دیگر اسناد کے ہمراہ منقول ہے اور اس کی سند میں کچھ اختلاف پایا جاتا ہے۔
151 - حَدَّثَنَا عَبْدُ الْبَاقِى بْنُ قَانِعٍ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ الْحَسَنِ الْمُضَرِىُّ حَدَّثَنَا أَبُو عَاصِمٍ حَدَّثَنَا زَمْعَةُ بْنُ صَالِحٍ عَنْ سَلَمَةَ بْنِ وَهْرَامَ عَنْ طَاوُسٍ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « إِذَا قَضَى أَحَدُكُمْ حَاجَتَهُ فَلْيَسْتَنْجِ بِثَلاَثَةِ أَعْوَادٍ أَوْ بِثَلاَثَةِ أَحْجَارٍ أَوْ بِثَلاَثِ حَثَيَاتٍ مِنَ التُّرَابِ ».قَالَ زَمْعَةُ فَحَدَّثْتُ بِهِ ابْنَ طَاوُسٍ فَقَالَ أَخْبَرَنِى أَبِى عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ بِهَذَا سَوَاءً لَمْ يُسْنِدْهُ غَيْرُ الْمُضَرِىِّ وَهُوَ كَذَّابٌ مَتْرُوكٌ وَغَيْرُهُ يَرْوِيهِ عَنْ أَبِى عَاصِمٍ عَنْ زَمْعَةَ عَنْ سَلَمَةَ بْنِ وَهْرَامَ عَنْ طَاوُسٍ مُرْسَلاً.

لَيْسَ فِيهِ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ وَكَذَلِكَ رَوَاهُ عَبْدُ الرَّزَّاقِ وَابْنُ وَهْبٍ وَوَكِيعٌ وَغَيْرُهُمْ عَنْ زَمْعَةَ وَرَوَاهُ ابْنُ عُيَيْنَةَ عَنْ سَلَمَةَ بْنِ وَهْرَامَ عَنْ طَاوُسٍ قَوْلَهُ. وَقَدْ سَأَلْتُ سَلَمَةَ عَنْ قَوْلِ زَمْعَةَ أَنَّهُ عَنِ النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- فَلَمْ يَعْرِفْهُ.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৫২
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب : استنجاء کا بیان
سلمہ بن وہرام بیان کرتے ہیں : میں نے طاؤس کو یہ بیان کرتے ہوئے سنا ہے : حضرت ابن عباس (رض) رورایت کرتے ہیں : نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے یہ ارشاد فرمایا ہے : جب کوئی شخص پاخانہ کرنے لگے تو وہ اللہ تعالیٰ کے قبلے کا احترام کرے اور اس کی طرف رخ یا پیٹھ نہ کرے، پھر تین پتھروں کے ذریعے طہارت حاصل کرے یا تین لکڑیوں کے ذریعے کرے یا پھر تین مرتبہ مٹھی بھر مٹھی کے ذریعہ طہارت حاصل کرے اور پھر یہ پڑھے :

” ہر طرح کی حمد اس اللہ تعالیٰ کے لیے مخصوص ہے جس نے میرے اندر سے اس چیز کو باہر نکال دیا جو مجھے اذیت دے سکتی تھی اور میرے اندر اس چیز کو باقی رکھا جو میرے لیے فائدہ مند ہے “۔
152 - حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ الْفَارِسِىُّ حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ بْنِ عَبَّادٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ عَنْ زَمْعَةَ بْنِ صَالِحٍ عَنْ سَلَمَةَ بْنِ وَهْرَامَ قَالَ سَمِعْتُ طَاوُسًا قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « إِذَا أَتَى أَحَدُكُمُ الْبَرَازَ فَلْيُكْرِمْ قِبْلَةَ اللَّهِ فَلاَ يَسْتَقْبِلْهَا وَلاَ يَسْتَدْبِرْهَا ثُمَّ لْيَسْتَطِبْ بِثَلاَثَةِ أَحْجَارٍ أَوْ ثَلاَثَةِ أَعْوَادٍ أَوْ ثَلاَثِ حَثَيَاتٍ مِنْ تُرَابٍ ثُمَّ لْيَقُلِ « الْحَمْدُ لِلَّهِ الَّذِى أَخْرَجَ عَنِّى مَا يُؤْذِينِى وَأَمْسَكَ عَلَىَّ مَا يَنْفَعُنِى ».
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৫৩
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب : استنجاء کا بیان
یہی روایت ایک اور سند کے ہمراہ طاؤس کے حوالے سے ” مرسل “ حدیث کے طور پر منقول ہے۔
153 - حَدَّثَنَا أَبُو سَهْلِ بْنُ زِيَادٍ حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ إِسْحَاقَ الْحَرْبِىُّ حَدَّثَنَا هَارُونُ بْنُ مَعْرُوفٍ حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ حَدَّثَنَا زَمْعَةُ بْنُ صَالِحٍ عَنْ سَلَمَةَ بْنِ وَهْرَامَ وَابْنِ طَاوُسٍ عَنْ طَاوُسٍ عَنِ النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- بِهَذَا مُرْسَلاً.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৫৪
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب : استنجاء کا بیان
یہی روایت ایک اور سند کے ہمراہ طاؤس کے حوالے سے منقول ہے۔
154 - حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مَخْلَدٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ الْحَسَّانِىُّ حَدَّثَنَا وَكِيعٌ عَنْ زَمْعَةَ عَنْ سَلَمَةَ بْنِ وَهْرَامَ عَنْ طَاوُسٍ عَنِ النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- بِهَذَا.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৫৫
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب : استنجاء کا بیان
یہی روایت ایک اور سند کے ہمراہ طاؤس سے منقول ہے اور ان کے قول کے طور پر منقول ہے، انھوں نے اس روایت کو ” مرفوع “ حدیث کے طور پر نقل نہیں کیا ہے۔

علی نامی راوی بیان کرتے ہیں میں نے سفیان سے دریافت کیا : کیا زمعہ نامی راوی نے اس روایت کو ” مرفوع “ حدیث کے طور پر نقل کیا ہے ؟ تو انھوں نے جواب دیا : جی ہاں ! پھر میں نے سلمہ سے اس بارے میں دریافت کیا تو وہ اس چیز سے واقف نہیں تھے، یعنی یہ روایت ” مرفوع “ حدیث کے طور پر منقول ہے۔
155 - حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ مُحَمَّدٍ الصَّفَّارُ وَحَمْزَةُ بْنُ مُحَمَّدٍ قَالاَ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ إِسْحَاقَ حَدَّثَنَا عَلِىٌّ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ حَدَّثَنَا سَلَمَةُ بْنُ وَهْرَامَ أَنَّهُ سَمِعَ طَاوُسًا يَقُولُ نَحْوَهُ وَلَمْ يَرْفَعْهُ. قَالَ عَلِىٌّ قُلْتُ لِسُفْيَانَ أَكَانَ زَمْعَةُ يَرْفَعُهُ قَالَ نَعَمْ فَسَأَلْتُ سَلَمَةَ عَنْهُ فَلَمْ يَعْرِفْهُ يَعْنِى لَمْ يَرْفَعْهُ.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৫৬
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب : استنجاء کا بیان
حضرت عبداللہ بن عباس (رض) ارشاد فرماتے ہیں : مسواک میں دس خوبیاں ہیں : یہ پروردگار کی رضامندی کا باعث ہے، شیطان کی ناراضگی کا باعث ہے، فرشتوں کو خوش کرنے کا باعث ہے، مسوڑھوں کی صحت اور خوبصورتی کا باعث ہے، دانتوں کی میل کو ختم کردیتی ہے، بصارت کو تیز کرتی ہے، منہ میں خوشبو پیدا کرتی ہے، بلغم کو کم کرتی ہے، مسواک کرنا سنت ہے اور یہ نیکیوں میں اضافہ کرتی ہے۔

شیخ ابوالحسن بیان کرتے ہیں : اس روایت کے راوی معلی بن میمون ضعیف اور متروک ہیں۔
156 - حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَحْمَدَ الدَّقَّاقُ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ الْوَلِيدِ بْنِ بُرْدٍ الأَنْطَاكِىُّ حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ دَاوُدَ حَدَّثَنَا مُعَلَّى بْنُ مَيْمُونٍ عَنْ أَيُّوبَ عَنْ عِكْرِمَةَ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ فِى السِّوَاكِ عَشْرُ خِصَالٍ مَرْضَاةٌ لِلرَّبِّ تَعَالَى وَمَسْخَطَةٌ لِلشَّيْطَانِ وَمَفْرَحَةٌ لِلْمَلاَئِكَةِ جَيِّدٌ لِلَّثَةِ وَيُذْهِبُ بِالْحَفْرِ وَيَجْلُو الْبَصَرَ وَيُطَيِّبُ الْفَمَ وَيُقَلِّلُ الْبَلْغَمَ وَهُوَ مِنَ السُّنَّةِ وَيَزِيدُ فِى الْحَسَنَاتِ. قَالَ الشَّيْخُ أَبُو الْحَسَنِ مُعَلَّى بْنُ مَيْمُونٍ ضَعِيفٌ مَتْرُوكٌ.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৫৭
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب : بیت الخلاء میں قبلہ کی طرف رخ کرنا
مروان اصفر بیان کرتے ہیں : میں نے حضرت عبداللہ بن عمر (رض) کو دیکھا، انھوں نے اپنی اونٹنی کو قبلہ کی طرف رخ کرکے بٹھایا اور پھر بیٹھ کر اس کی طرف منہ کرکے پیشاب کرنے لگے میں نے کہا : اے ابوعبدالرحمن ! کیا اس بات سے منع نہیں کیا گیا ؟ تو انھوں نے فرمایا : ہاں ! لیکن کھلی فضا میں ایسا کرنے سے منع کیا گیا ہے، جب تمہارے اور قبلہ کے درمیان کوئی چیز رکاوٹ ہو، تو اس میں کوئی حرج نہیں ہے۔

یہ روایت مستند ہے اور اس کے تمام راوی ثقہ ہیں۔
157 - حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ النَّيْسَابُورِىُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى حَدَّثَنَا صَفْوَانُ بْنُ عِيسَى عَنِ الْحَسَنِ بْنِ ذَكْوَانَ عَنْ مَرْوَانَ الأَصْفَرِ قَالَ رَأَيْتُ ابْنَ عُمَرَ أَنَاخَ رَاحِلَتَهُ مُسْتَقْبِلَ الْقِبْلَةِ ثُمَّ جَلَسَ يَبُولُ إِلَيْهَا فَقُلْتُ أَبَا عَبْدِ الرَّحْمَنِ أَلَيْسَ قَدْ نُهِىَ عَنْ هَذَا فَقَالَ بَلَى إِنَّمَا نُهِىَ عَنْ ذَلِكَ فِى الْفَضَاءِ فَإِذَا كَانَ بَيْنَكَ وَبَيْنَ الْقِبْلَةِ شَىْءٌ يَسْتُرُكَ فَلاَ بَأْسَ . هَذَا صَحِيحٌ كُلُّهُمْ ثِقَاتٌ.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৫৮
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب : بیت الخلاء میں قبلہ کی طرف رخ کرنا
حضرت جابر (رض) بیان کرتے ہیں : نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ہمیں اس بات سے منع کیا ہے، ہم (پاخانہ کرتے ہوئے اور اس کے بعد) اپنی شرمگاہوں پر پانی ڈالیں تو اس وقت قبلہ کی طرف پیٹھ کریں یا رخ کریں۔

حضرت جابر (رض) بیان کرتے ہیں : اس کے بعد میں نے نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے وصال ظاہری سے ایک سال پہلے آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو دیکھا، آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) قبلہ کی طرف رخ کر کے پیشاب کررہے تھے۔

اس روایت کے تمام راوی ثقہ ہیں اور ابن شوکر نامی راوی نے یہ الفاظ نقل کیے ہیں : ” ہم قبلہ کی طرف رخ کریں یا پیٹھ کریں “۔
158 - حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ الْبَزَّازُ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ شَوْكَرٍ حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ ح وَحَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ النَّيْسَابُورِىُّ حَدَّثَنَا أَبُو الأَزْهَرِ حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ بْنِ سَعْدٍ حَدَّثَنَا أَبِى عَنِ ابْنِ إِسْحَاقَ حَدَّثَنِى أَبَانُ بْنُ صَالِحٍ عَنْ مُجَاهِدٍ عَنْ جَابِرٍ قَالَ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- قَدْ نَهَانَا أَنْ نَسْتَدْبِرَ الْقِبْلَةَ أَوْ نَسْتَقْبِلَهَا بِفُرُوجِنَا إِذَا أَهْرَقْنَا الْمَاءَ ثُمَّ قَدْ رَأَيْتُهُ قَبْلَ مَوْتِهِ بِعَامٍ يَبُولُ مُسْتَقْبِلَ الْقِبْلَةِ. كُلُّهُمْ ثِقَاتٌ.

وَقَالَ ابْنُ شَوْكَرٍ أَنْ نَسْتَقْبِلَ الْقِبْلَةَ أَوْ نَسْتَدْبِرَهَا .
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৫৯
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب : بیت الخلاء میں قبلہ کی طرف رخ کرنا
سیدہ عائشہ صدیقہ (رض) بیان کرتی ہیں : ایک مرتبہ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے سامنے اس بات کا تذکرہ کیا گیا، کچھ لوگ پاخانہ کرتے ہوئے قبلہ کی طرف رخ کرنے اور پیٹھ کرنے کو ناپسند کرتے ہیں، تو نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے انھیں پاخانہ کی ایسی جگہ پر جاکر قضائے حاجت کرنے کی ہذدایت کی جس کا رخ قبلہ کی طرف تھا۔

امام دار قطنی (رح) بیان کرتے ہیں : اس روایت کی سند میں خالد نامی راوی اور عراک نامی راوی کے درمیان خالد بن ابوصلت نامی راوی ہے۔
159 - حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْمَاعِيلَ الأَدَمِىُّ حَدَّثَنِى السَّرِىُّ بْنُ عَاصِمٍ أَبُو سَهْلٍ حَدَّثَنَا عِيسَى بْنُ يُونُسَ عَنْ أَبِى عَوَانَةَ عَنْ خَالِدٍ الْحَذَّاءِ عَنْ عِرَاكِ بْنِ مَالِكٍ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ ذُكِرَ لِلنَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- أَنَّ قَوْمًا يَكْرَهُونَ أَنْ يَسْتَقْبِلُوا الْقِبْلَةَ بِغَائِطٍ أَوْ بَوْلٍ فَأَمَرَ النَّبِىُّ -صلى الله عليه وسلم- بِمَوْضِعِ خَلاَئِهِ أَنْ يُسْتَقْبَلَ بِهِ الْقِبْلَةُ. بَيْنَ خَالِدٍ وَعِرَاكٍ خَالِدُ بْنُ أَبِى الصَّلْتِ.
tahqiq

তাহকীক: