সুনানুদ্দারা ক্বুতনী (উর্দু)

سنن الدار قطني

پاکی کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ

মোট হাদীস ১৫৫৯ টি

হাদীস নং: ১৬০
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب : بیت الخلاء میں قبلہ کی طرف رخ کرنا
خالد جزء بیان کرتے ہیں : وہ لوگ عمر بن عبدالعزیز کے پاس موجود تھے، انھوں نے یہ فرمایا : میں جب سے جوان ہوا ہوں، میں نے کبھی بھی قبلہ کی طرف رخ کرکے پاخانہ نہیں کیا، عراک بن مالک ان کے پاس موجود تھے، عراک نے کہا : سیدہ عائشہ (رض) نے یہ بات بیان کی ہے : ایک مرتبہ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو اس بات کا پتہ چلا کہ کچھ لوگ اس بات کو ناپسند کرتے ہیں، تو نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ان کے بیت الخلاء کے بارے میں یہ حکم دیا، تو اس بیت الخلاء کا رخ قبلہ کی طرف کردیا گیا۔ اسی کی مانند ایک اور روایت منقول ہے۔
160 - حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ سَعِيدٍ الْجَمَّالُ حَدَّثَنَا الْعَبَّاسُ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا حَجَّاجُ بْنُ نُصَيْرٍ حَدَّثَنَا الْقَاسِمُ بْنُ مُطَيَّبٍ عَنْ خَالِدٍ الْحَذَّاءِ قَالَ كَانُوا عِنْدَ عُمَرَ بْنِ عَبْدِ الْعَزِيزِ فَقَالَ مَا اسْتَقْبَلْتُ الْقِبْلَةَ بِغَائِطٍ مُذْ كُنْتُ رَجُلاً وَعِرَاكُ بْنُ مَالِكٍ عِنْدَهُ فَقَالَ عِرَاكٌ قَالَتْ عَائِشَةُ بَلَغَ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- أَنَّ قَوْمًا يَكْرَهُونَهُ فَأَمَرَ بِمَقْعَدَتِهِ فَحُوِّلَتْ إِلَى الْقِبْلَةِ. وَهَذَا مِثْلُهُ . تَابَعَهُ يَحْيَى بْنُ مَطَرٍ عَنْ خَالِدٍ.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৬১
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب : بیت الخلاء میں قبلہ کی طرف رخ کرنا
سیدہ عائشہ صدیقہ (رض) بیان کرتی ہیں : نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے کچھ لوگوں کے بارے میں یہ بات سنی کہ وہ اس بات کو ناپسند کرتے ہیں، پاخانہ یا پیشاب کرتے ہوئے قبلہ کی طرف رخ کریں، تو نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے حکم کے تحت ان کے پاخانے کے لیے بیٹھنے کی جگہ کو قبلہ کے رخ کی طرف پھیر دیا گیا۔

یہ روایت زیادہ مستند ہے۔ اس روایت کو بعض دیگر راویوں نے بھی نقل کیا ہے۔
161 - حَدَّثَنَا الْعَبَّاسُ بْنُ الْعَبَّاسِ بْنِ الْمُغِيرَةِ حَدَّثَنَا عَمِّى حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ بَهْرَامٍ حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ مَطَرٍ حَدَّثَنَا خَالِدٌ الْحَذَّاءُ عَنْ عِرَاكِ بْنِ مَالِكٍ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ سَمِعَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- بِقَوْمٍ يَكْرَهُونَ أَنْ يَسْتَقْبِلُوا الْقِبْلَةَ بِغَائِطٍ أَوْ بَوْلٍ فَحَوَّلَ مَقْعَدَتَهُ إِلَى الْقِبْلَةِ . هَذَا الْقَوْلُ أَصَحُّ. هَكَذَا رَوَاهُ أَبُو عَوَانَةَ وَالْقَاسِمُ بْنُ مُطَيَّبٍ وَيَحْيَى بْنُ مَطَرٍ عَنْ خَالِدٍ الْحَذَّاءِ عَنْ عِرَاكٍ . وَرَوَاهُ عَلِىُّ بْنُ عَاصِمٍ وَحَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ عَنْ خَالِدٍ الْحَذَّاءِ عَنْ خَالِدِ بْنِ أَبِى الصَّلْتِ عَنْ عِرَاكٍ وَتَابَعَهُمَا عَبْدُ الْوَهَّابِ الثَّقَفِىُّ إِلاَّ أَنَّهُ قَالَ عَنْ رَجُلٍ .
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৬২
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب : بیت الخلاء میں قبلہ کی طرف رخ کرنا
خالد بن ابوصلت بیان کرتے ہیں : میں عمر بن عبدالعزیز کے پاس ان کے زمانہ خلافت میں بیٹھا ہوا تھا، ان کے پاس عراک بن مالک بھی بیٹھے ہوئے تھے۔ عمر بن عبدالعزیز نے یہ فرمایا : میں نے اتنے عرصے سے کبھی بھی پیشاب یا پاخانہ کرتے ہوئے قبلہ کی طرف رخ نہیں کیا اور پیٹھ نہیں کی، تو عراک نے کہا : سیدہ عائشہ (رض) نے مجھے ی حدیث سنائی تھی ، وہ فرماتی ہیں : جب نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو بعض لوگوں کی اس رائے کے بارے میں پتہ چلا تو نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے حکم کے تحت ان کے پاخانے کی جگہ کا رخ قبلہ کی طرف کردیا گیا۔

اس روایت کی سند میں زیادہ ضبط پایا جاتا ہے اور اس میں خالد بن ابوصلت نامی راوی کا اضافہ ہے اور یہ درست ہے۔
162 - حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ الْعَزِيزِ حَدَّثَنَا هَارُونُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ حَدَّثَنَا عَلِىُّ بْنُ عَاصِمٍ عَنْ خَالِدٍ الْحَذَّاءِ عَنْ خَالِدِ بْنِ أَبِى الصَّلْتِ قَالَ كُنْتُ عِنْدَ عُمَرَ بْنِ عَبْدِ الْعَزِيزِ فِى خِلاَفَتِهِ وَعِنْدَهُ عِرَاكُ بْنُ مَالِكٍ فَقَالَ عُمَرُ مَا اسْتَقْبَلْتُ الْقِبْلَةَ وَلاَ اسْتَدْبَرْتُهَا بِبَوْلٍ وَلاَ غَائِطٍ مُنْذُ كَذَا وَكَذَا فَقَالَ عِرَاكٌ حَدَّثَتْنِى عَائِشَةُ قَالَتْ لَمَّا بَلَغَ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- قَوْلُ النَّاسِ فِى ذَلِكَ أَمَرَ بِمَقْعَدَتِهِ فَاسْتَقْبَلَ بِهَا الْقِبْلَةَ . هَذَا أَضْبَطُ إِسْنَادٍ وَزَادَ فِيهِ خَالِدَ بْنَ أَبِى الصَّلْتِ وَهُوَ الصَّوَابُ.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৬৩
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب : بیت الخلاء میں قبلہ کی طرف رخ کرنا
عراک بن مالک، سیدہ عائشہ صدیقہ (رض) کے حوالے سے یہ بات نقل کرتے ہیں، وہ فرماتی ہیں : نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے حکم دیا : میرے بیت الخلاء کا رخ قبلہ کی طرف کردو۔

یحییٰ بن اسحاق نامی راوی نے یہ بات نقل کی ہے : ایک مرتبہ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) تشریف لائے تو لوگ پیشاب یا پاخانے کے وقت قبلہ کی طرف رخ کرنے کے پسندیدہ ہونے کا تذکرہ کررہے تھے، تو نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : یہ لوگ ایسا کہہ رہے ہیں، تم میرے بیت الخلاء کا رخ کی طرف کردو۔
163 - حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ إِبْرَاهِيمَ حَدَّثَنَا بِشْرُ بْنُ مُوسَى حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ إِسْحَاقَ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ ح وَحَدَّثَنَا جَعْفَرُ بْنُ مُحَمَّدٍ الْوَاسِطِىُّ حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْحَاقَ حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ حَدَّثَنَا وَكِيعٌ عَنْ حَمَّادِ بْنِ سَلَمَةَ عَنْ خَالِدٍ الْحَذَّاءِ عَنْ خَالِدِ بْنِ أَبِى الصَّلْتِ عَنْ عِرَاكِ بْنِ مَالِكٍ عَنْ عَائِشَةَ بِهَذَا قَالَتْ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « اسْتَقْبِلُوا بِمَقْعَدَتِى الْقِبْلَةَ ». وَقَالَ يَحْيَى بْنُ إِسْحَاقَ خَرَجَ النَّبِىُّ -صلى الله عليه وسلم- وَهُمْ يَذْكُرُونَ كَرَاهِيَةَ اسْتِقْبَالِ الْقِبْلَةِ بِالْفُرُوجِ فَقَالَ النَّبِىُّ -صلى الله عليه وسلم- « قَدْ فَعَلُوهَا حَوِّلُوا مَقْعَدَتِى إِلَى الْقِبْلَةِ ». وَهَذَا مِثْلُهُ.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৬৪
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب : بیت الخلاء میں قبلہ کی طرف رخ کرنا
سیدہ عائشہ صدیقہ (رض) بیان کرتی ہیں : نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے حکم کے تحت آپ کے بیت الخلاء کا رخ قبلہ کی طرف کردیا گیا تھا، جب آپ کو اس بات کا پتہ چلا تھا کہ کچھ لوگ اس بات کو ناپسند کرتے ہیں۔
164 - حَدَّثَنَا جَعْفَرُ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْحَاقَ حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ حَدَّثَنَا الثَّقَفِىُّ عَنْ خَالِدٍ عَنْ رَجُلٍ عَنْ عِرَاكٍ عَنْ عَائِشَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- أَمَرَ بِخَلاَئِهِ فَحُوِّلَ إِلَى الْقِبْلَةِ لَمَّا بَلَغَهُ أَنَّ النَّاسَ كَرِهُوا ذَلِكَ.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৬৫
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب : بیت الخلاء میں قبلہ کی طرف رخ کرنا
حضرت عبداللہ بن عمر (رض) بیان کرتے ہیں : میں کسی کام سے نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی خدمت میں حاضر ہوا، میں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ہاں داخل ہوا تو نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اس وقت بیت الخلاء میں دو اینٹوں پر بیٹھے ہوئے قضائے حاجت کررہے تھے اور آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا رخ قبلہ کی طرف تھا۔

شیخ ابوالحسن (امام دار قطنی (رح)) فرماتے ہیں : عیسیٰ بن ابوعیسیٰ حناط نامی راوی ضعیف ہے۔
165 - حَدَّثَنَا الْحُسَيْنُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ وَمُحَمَّدُ بْنُ عُثْمَانَ بْنِ جَعْفَرٍ الأَحْوَلُ قَالاَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ الأَحْمَسِىُّ حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ شَبِيبٍ عَنْ عِيسَى الْحَنَّاطِ عَنِ الشَّعْبِىِّ عَنِ ابْنِ عُمَرَ قَالَ أَتَيْتُ النَّبِىَّ -صلى الله عليه وسلم- فِى حَاجَةٍ فَلَمَّا دَخَلْتُ إِلَيْهِ فَإِذَا النَّبِىُّ -صلى الله عليه وسلم- فِى الْمَخْرَجِ عَلَى لَبِنَتَيْنِ مُسْتَقْبِلَ الْقِبْلَةِ. قَالَ الشَّيْخُ أَبُو الْحَسَنِ عِيسَى بْنُ أَبِى عِيسَى الْحَنَّاطُ ضَعِيفٌ.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৬৬
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب : بیت الخلاء میں قبلہ کی طرف رخ کرنا
حضرت ابوایوب انصاری (رض) بیان کرتے ہیں : نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا ہے : پاخانہ کرتے ہوئے یا پیشاب کرتے ہوئے قبلہ کی طرف رخ نہ کرو، اس کی طرف پیٹھ نہ کرو، بلکہ (مدینہ منورہو کے حساب سے) مشرق یا مغرب کی طرف رخ کرو۔
166 - حَدَّثَنَا الْحُسَيْنُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحِيمِ صَاعِقَةُ حَدَّثَنَا أَبُو الْمُنْذِرِ إِسْمَاعِيلُ بْنُ عُمَرَ حَدَّثَنَا وَرْقَاءُ عَنْ سَعْدِ بْنِ سَعِيدٍ عَنْ عُمَرَ بْنِ ثَابِتٍ عَنْ أَبِى أَيُّوبَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « لا تَسْتَقْبِلُوا الْقِبْلَةَ وَلاَ تَسْتَدْبِرُوهَا بِغَائِطٍ وَلاَ بَوْلٍ شَرِّقُوا أَوْ غَرِّبُوا
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৬৭
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب : بیت الخلاء میں قبلہ کی طرف رخ کرنا
عیسیٰ بن ابوعیسیٰ بیان کرتے ہیں : میں نے امام شعبی (رح) سے یہ کہا : مجھے حضرت ابوہریرہ (رض) کے قول، اور نافع کی حضرت عبداللہ بن عمر (رض) کے حوالے سے نقل کردہ روایت ، پر بڑی حیرت ہوتی ہے۔ امام شعبی (رح) نے دریافت کیا : ان دنوں حضرات نے کیا بات بیان کی ہے ؟ تو میں نے جواب دیا : حضرت ابوہریرہ (رض) تو یہ فرماتے ہیں : (قضائے حاجت کے وقت) قبلہ کی طرف رخ یا پیٹھ نہ کرو، جبکہ نافع نے حضرت عبداللہ بن عمر (رض) کے حوالے سے یہ بات نقل کی ہے، وہ فرماتے ہیں : میں نے نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو دیکھا : آپ قضائے حاجت کے لیے بیت الخلاء تشریف لے گئے، جس کا رخ قبلہ کی طرف تھا۔

تو امام شعبی (رح) نے یہ بات ارشاد فرمائی : جہاں تک حضرت ابوہریرہ (رض) کے قول کا تعلق ہے، تو وہ صحرا کے بارے میں ہے، کیونکہ اللہ تعالیٰ کے کچھ بندے ایسے ہیں جو صحرا میں نماز ادا کرتے ہیں، تو تم لوگوں کو استنجاء کرتے ہوئے ان کی طرف رخ یا پیٹھ نہیں کرنی چاہیے، لیکن جہاں تک گھروں میں بنائے جانے والے بیت الخلاء کا تعلق ہے، تو ان میں قبلہ کی طرف رخ یا پیٹھ کرنے کی کوئی ممانعت نہیں ہے۔
167 - حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ مُحَمَّدٍ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا الْعَبَّاسُ بْنُ مُحَمَّدٍ الدُّورِىُّ حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ دَاوُدَ حَدَّثَنَا حَاتِمُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ عَنْ عِيسَى بْنِ أَبِى عِيسَى قَالَ قُلْتُ لِلشَّعْبِىِّ عَجِبْتُ لِقَوْلِ أَبِى هُرَيْرَةَ وَنَافِعٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ. قَالَ وَمَا قَالاَ قُلْتُ قَالَ أَبُو هُرَيْرَةَ لاَ تَسْتَقْبِلُوا الْقِبْلَةَ وَلاَ تَسْتَدْبِرُوهَا وَقَالَ نَافِعٌ عَنِ ابْنِ عُمَرَ رَأَيْتُ النَّبِىَّ -صلى الله عليه وسلم- ذَهَبَ مَذْهَبًا مُوَاجِهَ الْقِبْلَةِ فَقَالَ أَمَّا قَوْلُ أَبِى هُرَيْرَةَ فَفِى الصَّحْرَاءِ إِنَّ لِلَّهِ تَعَالَى خَلْقًا مِنْ عِبَادِهِ يُصَلُّونَ فِى الصَّحْرَاءِ فَلاَ تَسْتَقْبِلُوهُمْ وَلاَ تَسْتَدْبِرُوهُمْ وَأَمَّا بُيُوتُكُمْ هَذِهِ الَّتِى تَتَّخِذُونَهَا لِلنَّتْنِ فَإِنَّهُ لاَ قِبْلَةَ لَهَا. عِيسَى بْنُ أَبِى عِيسَى هُوَ الْحَنَّاطُ وَهُوَ عِيسَى بْنُ مَيْسَرَةَ وَهُوَ ضَعِيفٌ.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৬৮
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب : بیت الخلاء میں قبلہ کی طرف رخ کرنا
واسع بن حبان بیان کرتے ہیں : حضرت عبداللہ بن عمر (رض) کو میں نے یہ بیان کرتے ہوئے سنا ہے، وہ فرماتے ہیں : ایک مرتبہ میں سیدہ حفصہ (رض) کے گھر کی چھت پر چڑھا، ایک ایسے وقت میں جب مجھے یہ گمان تھا کہ اس وقت میں کوئی گھر سے نہیں نکلتا۔ جب میں نے توجہ کی تو نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) دو اینٹوں پر بیٹھے ہوئے بیت المقدس کی طرف رخ کرکے (قضائے حاجت) کررہے تھے۔ c
168 - حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ الْبَزَّازُ وَأَحْمَدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ الْوَكِيلُ قَالاَ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَرَفَةَ حَدَّثَنَا هُشَيْمٌ عَنْ يَحْيَى بْنِ سَعِيدٍ الأَنْصَارِىِّ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ يَحْيَى بْنِ حَبَّانَ عَنْ عَمِّهِ وَاسِعِ بْنِ حَبَّانَ قَالَ سَمِعْتُ ابْنَ عُمَرَ يَقُولُ ظَهَرْتُ عَلَى إِجَّارٍ عَلَى بَيْتِ حَفْصَةَ فِى سَاعَةٍ لَمْ أَظُنَّ أَحَدًا يَخْرُجُ فِى تِلْكَ السَّاعَةِ فَاطَّلَعْتُ فَإِذَا أَنَا بِرَسُولِ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- عَلَى لَبِنَتَيْنِ مُسْتَقْبِلَ بَيْتِ الْمَقْدِسِ .
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৬৯
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب : استنجاء کے احکام
سیدہ عائشہ صدیقہ (رض) بیان کرتی ہیں : ایک مرتبہ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے پیشاب کیا تو حضرت عمر (رض) ایک برتن میں پانی لے کر آئے، نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : مجھے یہ حکم نہیں دیا گیا، میں جب بھی پیشاب کروں تو فوراً وضو کرلوں اگر میں نے ایسا کیا تو یہ چیز سنت بن جائے گی۔ اس روایت کو دیگر سند کے ہمراہ بھی نقل کیا گیا ہے۔
169 - حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ الْعَزِيزِ حَدَّثَنَا خَلَفُ بْنُ هِشَامٍ حَدَّثَنَا أَبُو يَعْقُوبَ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يَحْيَى التَّوْأَمُ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِى مُلَيْكَةَ عَنْ أُمِّهِ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ بَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- فَأَتْبَعَهُ عُمَرُ بِكُوزٍ مِنْ مَاءٍ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « إِنِّى لَمْ أُؤْمَرْ أَنْ أَتَوَضَّأَ كُلَّمَا بُلْتُ وَلَوْ فَعَلْتُ كَانَتْ سُنَّةً ». لاَ بَأْسَ بِهِ تَفَرَّدَ بِهِ أَبُو يَعْقُوبَ التَّوْأَمُ عَنِ ابْنِ أَبِى مُلَيْكَةَ حَدَّثَ بِهِ عَنْهُ جَمَاعَةٌ مِنَ الرُّفَعَاءِ.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৭০
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب : استنجاء کے احکام
طلحہ بن نافع بیان کرتے ہیں : حضرت ابوایوب انصاری، حضرت جابر بن عبداللہ انصاری اور حضرت انس بن مالک انصاری (رض) نے نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے حوالے سے اس آیت کے بارے میں یہ بات نقل کی ہے۔ (آیت یہ ہے :)” اس میں وہ لوگ ہیں جو اس بات کو پسند کرتے ہیں : وہ اچھی طرح پاکیزگی حاصل کریں اور اللہ تعالیٰ اچھی طرح پاکیزگی حاصل کرنے والوں سے محبت کرتا ہے “۔

نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : اے انصار کے گروہ ! اللہ تعالیٰ نے طہارت حاصل کرنے کے حوالے سے تمہاری بہت تعریف کی ہے، تمہارا طہارت حاصل کرنے کا طریقہ کیا ہے ؟ انھوں نے عرض کیا : یارسول اللہ ! ہم نماز کے لیے وضو کرتے ہیں جنابت کی حالت میں غسل کرلیتے ہیں۔ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : کیا اس کے علاوہ تمہارا کوئی اور بھی طریقہ ہے ؟ انھوں نے عرض کی : نہیں ! البتہ جب ہم میں سے کوئی شخص پاخانہ کرتا ہے، تو وہ اس بات کو پسند کرتا ہے، وہ پانی کے ذریعے استنجاء کرے۔ تو نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اس کی وجہ یہی ہوگی، تم اسے اختیار کیے رکھنا۔ اس روایت کا راوی عتبہ بن ابو حکیم مستند نہیں ہے۔
170 - حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ أَبِى شَيْبَةَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مَسْعَدَةَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ شُعَيْبٍ أَخْبَرَنِى عُتْبَةُ بْنُ أَبِى حَكِيمٍ عَنْ طَلْحَةَ بْنِ نَافِعٍ أَنَّهُ حَدَّثَهُ قَالَ حَدَّثَنِى أَبُو أَيُّوبَ وَجَابِرُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ وَأَنَسُ بْنُ مَالِكٍ الأَنْصَارِيُّونَ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- فِى هَذِهِ الآيَةِ (فِيهِ رِجَالٌ يُحِبُّونَ أَنْ يَتَطَهَّرُوا وَاللَّهُ يُحِبُّ الْمُطَّهِّرِينَ) فَقَالَ « يَا مَعْشَرَ الأَنْصَارِ إِنَّ اللَّهَ تَعَالَى قَدْ أَثْنَى عَلَيْكُمْ خَيْرًا فِى الطُّهُورِ فَمَا طُهُورُكُمْ هَذَا ». قَالُوا يَا رَسُولَ اللَّهِ نَتَوَضَّأُ لِلصَّلاَةِ وَنَغْتَسِلُ مِنَ الْجَنَابَةِ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « فَهَلْ مَعَ ذَلِكَ مِنْ غَيْرِهِ ». قَالُوا لاَ غَيْرَ أَنَّ أَحَدَنَا إِذَا خَرَجَ مِنَ الْغَائِطِ أَحَبَّ أَنْ يَسْتَنْجِىَ بِالْمَاءِ. فَقَالَ « هُوَ ذَاكَ فَعَلَيْكُمُوهُ ». عُتْبَةُ بْنُ أَبِى حَكِيمٍ لَيْسَ بِقَوِىٍّ.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৭১
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب : (جانوروں کے) جو ٹھے پانی کا حکم
حضرت جابر بن عبداللہ (رض) بیان کرتے ہیں : نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے درندوں کے جو ٹھے پانی سے وضو کیا ہے۔ اس روایت کا راوی ابراہیم ابن ابو یحییٰ ہے، جو ضعیف ہے۔ یہی روایت ایک اور سند کے ہمراہ منقول ہے۔
171 - حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ الْفَارِسِىُّ حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ الصَّنْعَانِىُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ عَنْ إِبْرَاهِيمَ بْنِ مُحَمَّدٍ عَنْ دَاوُدَ بْنِ الْحُصَيْنِ عَنْ أَبِيهِ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- تَوَضَّأَ بِمَا أَفْضَلَتِ السِّبَاعُ. إِبْرَاهِيمُ هُوَ ابْنُ أَبِى يَحْيَى ضَعِيفٌ. وَتَابَعَهُ إِبْرَاهِيمُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ بْنِ أَبِى حَبِيبَةَ وَلَيْسَ بِالْقَوِىِّ فِى الْحَدِيثِ .
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৭২
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب : (جانوروں کے) جو ٹھے پانی کا حکم
حضرت جابر بن عبداللہ (رض) بیان کرتے ہیں : عرض کی گئی : یارسول اللہ ! کیا ہم گدھوں کے جو ٹھے پانی سے وضو کرلیا کریں ؟ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : درندوں کے جو ٹھے پانی سے (بھی وضو) کرلیا کرو۔

اس روایت کا راوی ابن ابی حبیبہ، ضعیف ہے، اس کا نام ابراہیم بن اسماعیل بن ابوحبیبہ ہے۔
172 - حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ النَّيْسَابُورِىُّ حَدَّثَنَا الرَّبِيعُ بْنُ سُلَيْمَانَ حَدَّثَنَا الشَّافِعِىُّ حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ سَالِمٍ عَنِ ابْنِ أَبِى حَبِيبَةَ عَنْ دَاوُدَ بْنِ الْحُصَيْنِ عَنْ أَبِيهِ عَنْ جَابِرٍ قَالَ قِيلَ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَنَتَوَضَّأُ بِمَا أَفْضَلَتِ الْحُمُرُ قَالَ « وَبِمَا أَفْضَلَتِ السِّبَاعُ ». ابْنُ أَبِى حَبِيبَةَ ضَعِيفٌ أَيْضًا وَهُوَ إِبْرَاهِيمُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ بْنِ أَبِى حَبِيبَةَ.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৭৩
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب : (جانوروں کے) جو ٹھے پانی کا حکم
یہی روایت ایک اور سند کے ہمراہ داؤد بن حصین سے منقول ہے۔
173 - حَدَّثَنَا أَبُو سَهْلِ بْنُ زِيَادٍ حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ الْحَرْبِىُّ قَالَ وَحَدَّثَ الشَّافِعِىُّ عَنْ سَعِيدِ بْنِ سَالِمٍ عَنِ ابْنِ أَبِى حَبِيبَةَ عَنْ دَاوُدَ بْنِ الْحُصَيْنِ بِهَذَا نَحْوَهُ .
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৭৪
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب : (جانوروں کے) جو ٹھے پانی کا حکم
حضرت عبداللہ بن عباس (رض) بیان کرتے ہیں : نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا ہے : کتے کی قیمت ناپاک ہے اور وہ خود اس سے بھی زیادہ ناپاک ہے۔

اس روایت کا راوی یوسف سمتی، ضعیف ہے۔
174 - حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ زَيْدٍ الْحِنَّائِىُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ دَاوُدَ بْنِ أَبِى عَتَّابٍ حَدَّثَنَا أَبُو كَامِلٍ حَدَّثَنَا يُوسُفُ بْنُ خَالِدٍ السَّمْتِىُّ عَنِ الضَّحَّاكِ بْنِ عَبَّادٍ عَنْ عِكْرِمَةَ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- قَالَ « ثَمَنُ الْكَلْبِ خَبِيثٌ وَهُوَ أَخْبَثُ مِنْهُ ». يُوسُفُ السَّمْتِىُّ ضَعِيفٌ.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৭৫
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب : (جانوروں کے) جو ٹھے پانی کا حکم
حضرت ابوہریرہ (رض) بیان کرتے ہیں : ایک مرتبہ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کچھ انصاریوں کے گھر تشریف لے گئے، ان کے گھروں سے پہلے جو گھر تھے (وہاں آپ تشریف نہیں لے کر گئے) تو یہ بات ان لوگوں کو گراں گزری ، انھوں نے عرض کی : یارسول اللہ ! آپ فلاں صاحب کے گھر تشریف لے آئے ہیں اور ہمارے گھر تشریف نہیں لائے ؟ تو نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : اس کی وجہ یہ ہے : تمہارے گھر میں کتا موجود ہے، انھوں نے عرض کی : ان کے گھر میں بلی موجود ہے، تو نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : بلی درندوں میں شامل ہے۔

اس روایت کو نقل کرنے میں عیسیٰ بن مسیب نامی راوی منفرد ہیں اور یہ احادیث نقل کرنے میں قابل اعتماد ہیں۔
175 - حَدَّثَنَا الْحُسَيْنُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مَنْصُورٍ حَدَّثَنَا أَبُو النَّضْرِ حَدَّثَنَا عِيسَى بْنُ الْمُسَيَّبِ حَدَّثَنِى أَبُو زُرْعَةَ عَنْ أَبِى هُرَيْرَةَ قَالَ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- يَأْتِى دَارَ قَوْمٍ مِنَ الأَنْصَارِ وَدُونَهُمْ دَارٌ فَشَقَّ ذَلِكَ عَلَيْهِمْ فَقَالُوا يَا رَسُولَ اللَّهِ تَأْتِى دَارَ فُلاَنٍ وَلاَ تَأْتِى دَارَنَا فَقَالَ النَّبِىُّ -صلى الله عليه وسلم- « لأَنَّ فِى دَارِكُمْ كَلْبًا ». قَالُوا فَإِنَّ فِى دَارِهِمْ سِنَّوْرًا فَقَالَ النَّبِىُّ -صلى الله عليه وسلم- « السِّنَّوْرُ سَبُعٌ ». تَفَرَّدَ بِهِ عِيسَى بْنُ الْمُسَيَّبِ عَنْ أَبِى زُرْعَةَ وَهُوَ صَالِحُ الْحَدِيثِ.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৭৬
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب : (جانوروں کے) جو ٹھے پانی کا حکم
حضرت ابوہریرہ (رض) بیان کرتے ہیں : نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا ہے : بلی درندہ ہے۔ ایک روایت میں بلی کے لیے لفظ ” ھر “ استعمال ہوا ہے۔
176 - حَدَّثَنَا الْحُسَيْنُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ حَدَّثَنَا سَلْمُ بْنُ جُنَادَةَ حَدَّثَنَا وَكِيعٌ ح وَأَخْبَرَنَا الْحُسَيْنُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ حَدَّثَنَا زِيَادُ بْنُ أَيُّوبَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رَبِيعَةَ جَمِيعًا عَنْ عِيسَى بْنِ الْمُسَيَّبِ عَنْ أَبِى زُرْعَةَ عَنْ أَبِى هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « السِّنَّوْرُ سَبُعٌ ». وَقَالَ وَكِيعٌ « الْهِرُّ سَبُعٌ ».
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৭৭
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب : کتے کا برتن میں منہ ڈالنا
حضرت ابوہریرہ (رض) بیان کرتے ہیں : نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا ہے : جب کوئی کتا کسی شخص کے برتن میں منہ ڈال دے تو وہ شخص اسے سات مرتبہ دھوئے۔

یہ روایت ” صحیح “ ہے۔
177 - حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ الْعَزِيزِ حَدَّثَنَا عَبَّاسُ بْنُ الْوَلِيدِ النَّرْسِىُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَاحِدِ بْنُ زِيَادٍ حَدَّثَنَا الأَعْمَشُ حَدَّثَنَا أَبُو صَالِحٍ وَأَبُو رَزِينٍ عَنْ أَبِى هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « إِذَا وَلَغَ الْكَلْبُ فِى إِنَاءِ أَحَدِكُمْ فَلْيَغْسِلْهُ سَبْعَ مَرَّاتٍ ». صَحِيحٌ .
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৭৮
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب : کتے کا برتن میں منہ ڈالنا
حضرت ابوہریرہ (رض) بیان کرتے ہیں : نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا ہے : جب کوئی کتا کسی شخص کے برتن میں منہ ڈال دے تو وہ اس برتن میں موجود چیز کو بہادے اور اس برتن کو سات مرتبہ دھولے۔ اس روایت کی سند صحیح اور حسن ہے اور اس کے تمام راوی مستند ہیں۔
178 - حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ النَّيْسَابُورِىُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ خَلِيلٍ حَدَّثَنَا عَلِىُّ بْنُ مُسْهِرٍ عَنِ الأَعْمَشِ عَنْ أَبِى صَالِحٍ وَأَبِى رَزِينٍ عَنْ أَبِى هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « إِذَا وَلَغَ الْكَلْبُ فِى إِنَاءِ أَحَدِكُمْ فَلْيُهَرِقْهُ وَلْيَغْسِلْهُ سَبْعَ مَرَّاتٍ ». صَحِيحٌ إِسْنَادُهُ حَسَنٌ وَرُوَاتُهُ كُلُّهُمْ ثِقَاتٌ.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৭৯
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب : کتے کا برتن میں منہ ڈالنا
حضرت ابوہریرہ (رض) سے کتے کے بارے میں یہ روایت منقول ہے : جب کتا کسی برتن میں منہ ڈال دے، تو وہ فرماتے ہیں : اس کے اندر موجود چیز کو بہا دیا جائے ، اور اس برتن کو سات مرتبہ دھویا جائے۔ یہ روایت صحیح ہے اور ” موقوف “ ہے۔
179 - حَدَّثَنَا الْحُسَيْنُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ الْمَحَامِلِىُّ حَدَّثَنَا حَجَّاجُ بْنُ الشَّاعِرِ حَدَّثَنَا عَارِمٌ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ عَنْ أَيُّوبَ عَنْ مُحَمَّدٍ عَنْ أَبِى هُرَيْرَةَ فِى الْكَلْبِ يَلِغُ فِى الإِنَاءِ قَالَ يُهَرَاقُ وَيُغْسَلُ سَبْعَ مَرَّاتٍ. صَحِيحٌ مَوْقُوفٌ.
tahqiq

তাহকীক: