সুনানুদ্দারা ক্বুতনী (উর্দু)

سنن الدار قطني

پاکی کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ

মোট হাদীস ১৫৫৯ টি

হাদীস নং: ১২০
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب : چمڑے کو پاک کرنا
سیدہ عائشہ صدیقہ (رض) بیان کرتی ہیں : چمڑے کو پاک کرنے کا طریقہ یہ ہے، اس کی دباغت کرلی جائے۔ اس کی سند ” حسن “ ہے اور اس کے تمام راوی ثقہ ہیں۔
120 - حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مَخْلَدٍ وَآخَرُونَ قَالُوا حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ الْهَيْثَمِ حَدَّثَنَا عَلِىُّ بْنُ عَيَّاشٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مُطَرِّفٍ حَدَّثَنَا زَيْدُ بْنُ أَسْلَمَ عَنْ عَطَاءِ بْنِ يَسَارٍ عَنْ عَائِشَةَ عَنِ النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- قَالَ « طَهُورُ كُلِّ أَدِيمٍ دِبَاغُهُ » . هَذَا إِسْنَادٌ حَسَنٌ كُلُّهُمْ ثِقَاتٌ.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১২১
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب : چمڑے کو پاک کرنا
سیدہ ام سلمہ (رض) بیان کرتی ہیں : ان کی ایک بکری تھی جس کا وہ دودھ دوھ لیا کرتی تھیں، ایک مرتبہ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو وہ بکری نظر نہیں آئی تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے دریافت کیا : بکری کہا ہے ؟ تو لوگوں نے بتایا : وہ مرگئی ہے، نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : تم اس کی کھال سے نفع حاصل کیوں نہیں کرتے ؟ ہم نے عرض کی : وہ تو مردار ہے، نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : اس کی دباغت اسے حلال کردیتی ہے، جس طرح سرکہ، شراب کو حلال کردیتا ہے۔

اس روایت کو نقل کرنے میں فرج بن فضالہ منفرد ہے اور یہ ” ضعیف “ ہے۔
121 - حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مَخْلَدٍ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ إِسْحَاقَ بْنِ يُوسُفَ الرَّقِّىُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عِيسَى الطَّبَّاعُ قَالَ حَدَّثَنَا فَرَجُ بْنُ فَضَالَةَ حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ عَنْ عَمْرَةَ عَنْ أُمِّ سَلَمَةَ أَنَّهَا كَانَتْ لَهَا شَاةٌ تَحْتَلِبُهَا فَفَقَدَهَا النَّبِىُّ -صلى الله عليه وسلم- فَقَالَ « مَا فَعَلَتِ الشَّاةُ ». قَالُوا مَاتَتْ. قَالَ « أَفَلاَ انْتَفَعْتُمْ بِإِهَابِهَا ». قُلْنَا إِنَّهَا مَيْتَةٌ. فَقَالَ النَّبِىُّ -صلى الله عليه وسلم- « إِنَّ دِبَاغَهَا يُحِلُّ كَمَا يُحِلُّ خَلُّ الْخَمْرِ ». تَفَرَّدَ بِهِ فَرَجُ بْنُ فَضَالَةَ وَهُوَ ضَعِيفٌ.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১২২
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب : چمڑے کو پاک کرنا
سیدہ عائشہ صدیقہ (رض) بیان کرتی ہیں : نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا ہے : مردہ جانور کی کھال استعمال کرو، اس کی مٹی، راکھ یا نمک یا کسی بھی چیز کے ذریعے دباغت کرلی گئی ہو یا (راوی کو شک ہے یہ الفاظ ہیں :) یا جس چیز کے (ذریعے دباغت کرلینے) کے بعد وہ استعمال کے قابل ہوجائے۔
122 - حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ مُغَلِّسٍ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ الأَزْهَرِ الْبَلْخِىُّ حَدَّثَنَا مَعْرُوفُ بْنُ حَسَّانَ حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ ذَرٍّ عَنْ مُعَاذَةَ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ قَالَ النَّبِىُّ -صلى الله عليه وسلم- « اسْتَمْتِعُوا بِجُلُودِ الْمَيْتَةِ إِذَا هِىَ دُبِغَتْ تُرَابًا كَانَ أَوْ رَمَادًا أَوْ مِلْحًا أَوْ مَا كَانَ بَعْدَ أَنْ تُرِيدَ صَلاَحَهُ ».
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১২৩
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب : نیند سے بیدار ہونے والے شخص کا دونوں ہاتھ دھونا
حضرت ابوہریرہ (رض) بیان کرتے ہیں : نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا ہے : جب کوئی شخص نیند سے بیدار ہو، تو وہ اس وقت تک اپنا ہاتھ کسی برتن میں (راوی کو شک ہے، شاید یہ الفاظ ہیں :) وضو کے پانی میں داخل نہ کرے، جب تک ان ہاتھوں کو تین مرتبہ دھو نہ لے، کیونکہ وہ یہ بات نہیں جانتا کہ اس کا ہاتھ رات بھر کہاں رہا ہے ؟
123 - حَدَّثَنَا الْقَاضِى الْحُسَيْنُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ وَعُمَرُ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ عَلِىٍّ الْقَطَّانُ قَالاَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْوَلِيدِ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ خَالِدٍ الْحَذَّاءِ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ شَقِيقٍ عَنْ أَبِى هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « إِذَا اسْتَيْقَظَ أَحَدُكُمْ مِنْ نَوْمِهِ فَلاَ يَغْمِسْ يَدَهُ فِى إِنَائِهِ أَوْ فِى وَضُوئِهِ حَتَّى يَغْسِلَهَا ثَلاَثًا فَإِنَّهُ لاَ يَدْرِى أَيْنَ بَاتَتْ يَدُهُ مِنْهُ ». تَابَعَهُ عَبْدُ الصَّمَدِ بْنُ عَبْدِ الْوَارِثِ عَنْ شُعْبَةَ.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১২৪
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب : نیند سے بیدار ہونے والے شخص کا دونوں ہاتھ دھونا
حضرت جابر (رض) بیان کرتے ہیں : نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا ہے : جب کوئی شخص نیند سے بیدار ہو اور وضو کرنا چاہے تو وہ اپنا ہاتھ برتن میں اس وقت تک داخل نہ کرے ، جب تک اسے دھونہ لے، کیونکہ وہ یہ نہیں جانتا ، اس کا ہاتھ رات بھر کہاں رہا ہے ؟ اور اس نے اسے کہاں رکھا تھا ؟ اس کی سند ” حسن “ ہے۔
124 - حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ زِيَادٍ وَعَبْدُ الْبَاقِى بْنُ قَانِعٍ قَالاَ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ الْعَبَّاسِ الرَّازِىُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ نُوحٍ حَدَّثَنَا زِيَادٌ الْبَكَّائِىُّ عَنْ عَبْدِ الْمَلِكِ بْنِ أَبِى سُلَيْمَانَ عَنْ أَبِى الزُّبَيْرِ عَنْ جَابِرٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « إِذَا قَامَ أَحَدُكُمْ مِنَ النَّوْمِ فَأَرَادَ أَنْ يَتَوَضَّأَ فَلاَ يُدْخِلْ يَدَهُ فِى الإِنَاءِ حَتَّى يَغْسِلَهَا فَإِنَّهُ لاَ يَدْرِى أَيْنَ بَاتَتْ يَدُهُ وَلاَ عَلَى مَا وَضَعَهَا ». إِسْنَادٌ حَسَنٌ .
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১২৫
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب : نیند سے بیدار ہونے والے شخص کا دونوں ہاتھ دھونا
سالم بن عبداللہ اپنے والد (حضرت عبداللہ بن عمر (رض)) کا یہ بیان نقل کرتے ہیں : نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا ہے : جب کوئی شخص نیند سے بیدار ہو، تو وہ اپنا ہاتھ برتن میں اس وقت تک نہ ڈالے جب تک اسے تین مرتبہ دھو نہ لے، کیونکہ وہ یہ نہیں جانتا کہ اس کا ہاتھ رات کے وقت کہاں رہا ہے یا اس کے ہاتھ نے کہاں کا طواف کیا ہے ؟

ایک شخص نے حضرت عبداللہ بن عمر (رض) سے یہ کہا : آپ کا کیا خیال ہے ؟ اگر وہ شخص حوض سے وضو کرنا چاہ رہا ہو (تو پھر بھی اسے ایسا کرنا پڑے گا) ؟ تو حضرت ابن عمر (رض) نے اسے کنکری ماری اور بولے : میں تمہیں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے حوالے سے حدیث سنارہا ہوں اور تم یہ کہہ رہے ہو ” آپ کا کیا خیال ہے، اگر اس نے حوض سے وضو کرنا ہو ؟ “ اس روایت کی سند ” حسن “ ہے۔
125 - حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ النَّيْسَابُورِىُّ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ وَهْبٍ حَدَّثَنَا عَمِّى حَدَّثَنَا ابْنُ لَهِيعَةَ وَجَابِرُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ الْحَضْرَمِىُّ عَنْ عُقَيْلٍ عَنِ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ سَالِمِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ أَبِيهِ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « إِذَا اسْتَيْقَظَ أَحَدُكُمْ مِنْ مَنَامِهِ فَلاَ يُدْخِلْ يَدَهُ فِى الإِنَاءِ حَتَّى يَغْسِلَهَا ثَلاَثَ مَرَّاتٍ فَإِنَّهُ لا يَدْرِى أَيْنَ بَاتَتْ يَدُهُ أَوْ أَيْنَ طَافَتْ يَدُهُ ». فَقَالَ لَهُ رَجُلٌ أَرَأَيْتَ إِنْ كَانَ حَوْضًا فَحَصَبَهُ ابْنُ عُمَرَ وَقَالَ أُخْبِرُكَ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- وَتَقُولُ أَرَأَيْتَ إِنْ كَانَ حَوْضًا. إِسْنَادٌ حَسَنٌ.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১২৬
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب : نیند سے بیدار ہونے والے شخص کا دونوں ہاتھ دھونا
حضرت ابوہریرہ (رض) بیان کرتے ہیں : میں نے نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو یہ ارشاد فرماتے ہوئے سنا ہے : جب کوئی شخص نیند سے بیدار ہو، تو وہ اپنا ہاتھ اس وقت تک برتن میں داخل نہ کرے جب تک اسے تین مرتبہ دھو نہ لے، کیونکہ کوئی شخص یہ نہیں جانتا کہ اس کا ہاتھ رات بھر کہاں رہا ہے ؟ یا اس کا ہاتھ رات بھر کہاں گھومتا رہا ہے ؟ یہ حدیث ” حسن “ ہے۔
126 - حَدَّثَنَا عَبْدُ الْمَلِكِ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ نَصْرٍ الدَّقَّاقُ إِمْلاَءً وَأَبُو بَكْرٍ النَّيْسَابُورِىُّ قَالاَ حَدَّثَنَا بَحْرُ بْنُ نَصْرٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ وَهْبٍ حَدَّثَنَا مُعَاوِيَةُ بْنُ صَالِحٍ عَنْ أَبِى مَرْيَمَ قَالَ سَمِعْتُ أَبَا هُرَيْرَةَ يَقُولُ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- يَقُولُ « إِذَا اسْتَيْقَظَ أَحَدُكُمْ مِنْ نَوْمِهِ فَلاَ يُدْخِلْ يَدَهُ فِى الإِنَاءِ حَتَّى يَغْسِلَهَا ثَلاَثَ مَرَّاتٍ فَإِنَّ أَحَدَكُمْ لاَ يَدْرِى أَيْنَ بَاتَتْ يَدُهُ أَوْ أَيْنَ بَاتَتْ تَطُوفُ يَدُهُ ». وَهَذَا إِسْنَادٌ حَسَنٌ أَيْضًا.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১২৭
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب : نیت کا بیان
علقمہ بن وقاص بیان کرتے ہیں : انھوں نے حضرت عمر بن خطاب (رض) کو یہ بیان کرتے ہوئے سنا، وہ فرماتے ہیں : میں نے نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو یہ ارشاد فرماتے ہوئے سنا ہے : اعمال (کی جزاء) کا دارومدار نیت پر ہے، اور ہر شخص کو وہی ملے گا جو اس نے نیت کی ہوگی، جس شخص نے ہجرت اللہ تعالیٰ اور اس کے رسول کی طرف کی ہوگی، اس کی ہجرت اللہ تعالیٰ اور اس کے رسول کی طرف شمار ہوگی، اور جس شخص نے ہجرت دنیا کے لیے کی تھی تاکہ اسے حاصل کرے یا کسی عورت کے لیے کی تھی تاکہ وہ اس سے شادی کرلیتا تو اس کی ہجرت اسی طرف ہوگی جس کی طرف (نیت کرکے) اس نے ہجرت کی تھی۔
127 - حَدَّثَنَا الْحُسَيْنُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ الْقَاضِى حَدَّثَنَا يُوسُفُ بْنُ مُوسَى حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ وَجَعْفَرُ بْنُ عَوْنٍ وَاللَّفْظُ لِيَزِيدَ حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ أَنَّ مُحَمَّدَ بْنَ إِبْرَاهِيمَ أَخْبَرَهُ أَنَّهُ سَمِعَ عَلْقَمَةَ بْنَ وَقَّاصٍ يُحَدِّثُ أَنَّهُ سَمِعَ عُمَرَ بْنَ الْخَطَّابِ وَهُوَ يَقُولُ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- يَقُولُ « إِنَّمَا الأَعْمَالُ بِالنِّيَّةِ وَإِنَّمَا لاِمْرِئٍ مَا نَوَى فَمَنْ كَانَتْ هِجْرَتُهُ إِلَى اللَّهِ وَرَسُولِهِ فَهِجْرَتُهُ إِلَى اللَّهِ وَرَسُولِهِ وَمَنْ كَانَتْ هِجْرَتُهُ إِلَى دُنْيَا يُصِيبُهَا أَوِ امْرَأَةٍ يَتَزَوَّجُهَا فَهِجْرَتُهُ إِلَى مَا هَاجَرَ إِلَيْهِ ».
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১২৮
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب : نیت کا بیان
حضرت انس (رض) بیان کرتے ہیں : نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا ہے : قیامت کے دن کچھ صحیفے لائے جائیں گے، جن پر مہر لگی ہوئی ہوگی، انھیں اللہ تعالیٰ کے سامنے رکھا جائے گا، تو اللہ تعالیٰ اپنے فرشتوں سے فرمائے گا : انھیں پرے کر دو ! تو فرشتے عرض کریں گے : ہمیں تیری عزت کی قسم ! ہمیں تو ان میں صرف بھلائی نظر آئی ہے۔ اللہ تعالیٰ یہ فرمائے گا، حالانکہ وہ زیادہ علم رکھتا ہے، یہ سب کام دوسروں کے لیے تھے، آج کے دن میں صرف وہی عمل قبول کروں گا، جو صرف میری رضا کے لیے کیا گیا تھا۔
128 - حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ الْبَزَّازُ حَدَّثَنَا أَبُو حَاتِمٍ الرَّازِىُّ حَدَّثَنَا الْحَجَبِىُّ ح وَأَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مَخْلَدٍ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ أَنَسٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ الْوَهَّابِ الْحَجَبِىُّ حَدَّثَنَا الْحَارِثُ بْنُ غَسَّانَ حَدَّثَنِى أَبُو عِمْرَانَ الْجَوْنِىُّ عَنْ أَنَسٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « يُجَاءُ يَوْمَ الْقِيَامَةِ بِصُحُفٍ مُخَتَّمَةٍ فَتُنْصَبُ بَيْنَ يَدَىِ اللَّهِ عَزَّ وَجَلَّ فَيَقُولُ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ لِمَلاَئِكَتِهِ أَلْقُوا هَذَا وَاقْبَلُوا هَذَا فَتَقُولُ الْمَلاَئِكَةُ وَعِزَّتِكَ مَا رَأَيْنَا إِلاَّ خَيْرًا فَيَقُولُ وَهُوَ أَعْلَمُ إِنَّ هَذَا كَانَ لِغَيْرِى وَلاَ أَقْبَلُ الْيَوْمَ مِنَ الْعَمَلِ إِلاَّ مَا ابْتُغِىَ بِهِ وَجْهِى ».
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১২৯
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب : نیت کا بیان
حضرت ضحاک بن قیس فہری (رض) بیان کرتے ہیں : نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا ہے : اللہ تعالیٰ یہ ارشاد فرماتا ہے : میں شریک سے پاک ہوں تو جو شخص میرے ساتھ کسی کو شریک کرے گا، تو وہ عمل میرے شریک کے لیے ہوگا (یعنی اسی سے وہ شخص اپنے بدلے کا طلبگار ہو)

(نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا :) اے لوگو ! اپنے اعمال کو اللہ کے لیے خالص کرلو ! کیونکہ اللہ تعالیٰ صرف اس عمل کو قبول کرے گا جو خالص اس کے لیے ہو، اور تم یہ نہ کہو یہ اللہ تعالیٰ کے لیے ہے اور یہ رشتہ داری کی وجہ سے ہے۔

اس کی وجہ یہ ہے : وہ رشتے داری کے حوالے سے ہوگا، اس کا اللہ تعالیٰ کے ساتھ کوئی واسطہ نہیں ہوگا اور تم یہ بھی نہ کہو : یہ اللہ تعالیٰ کے لیے ہے اور یہ تمہاری وجہ سے ہے، کیونکہ وہ تمہاری وجہ سے ہی ہوگا، اس کا اللہ تعالیٰ کے ساتھ کوئی واسطہ نہیں ہوگا۔
129 - حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ صَاعِدٍ وَجَعْفَرُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ يَعْقُوبَ الصَّنْدَلِىُّ قَالاَ حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ مُجَشِّرٍ حَدَّثَنَا عَبِيدَةُ بْنُ حُمَيْدٍ حَدَّثَنِى عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ رُفَيْعٍ وَغَيْرُهُ عَنْ تَمِيمِ بْنِ طَرَفَةَ عَنِ الضَّحَّاكِ بْنِ قَيْسٍ الْفِهْرِىِّ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « إِنَّ اللَّهَ عَزَّ وَجَلَّ يَقُولُ أَنَا خَيْرُ شَرِيكٍ فَمَنْ أَشْرَكَ مَعِى شَرِيكًا فَهُوَ لِشَرِيكِى يَا أَيُّهَا النَّاسُ أَخْلِصُوا أَعْمَالَكُمْ لِلَّهِ عَزَّ وَجَلَّ فَإِنَّ اللَّهَ لاَ يَقْبَلُ إِلاَّ مَا أُخْلِصَ لَهُ وَلاَ تَقُولُوا هَذَا لِلَّهِ وَلِلرَّحِمِ فَإِنَّهَا لِلرَّحِمِ وَلَيْسَ لِلَّهِ مِنْهَا شَىْءٌ وَلاَ تَقُولُوا هَذَا لِلَّهِ وَلِوُجُوهِكُمْ فَإِنَّهَا لِوُجُوهِكُمْ وَلَيْسَ لِلَّهِ مِنْهَا شَىْءٌ ».
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৩০
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب : ٹھہرے ہوئے پانی میں غسل کرنا
حضرت ابوہریرہ (رض) بیان کرتے ہیں : نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا ہے : کوئی بھی شخص جب جنبی ہو، تو وہ ٹھہرے ہوئے پانی میں غسل نہ کرے۔ راوی نے دریافت کیا : اے حضرت ابوہریرہ ! پھر وہ کیا کرے ؟ تو حضرت ابوہریرہ (رض) نے فرمایا : وہ پانی حاصل کرلے (اور ایک طرف ہو کر غسل کرے) ۔ اس کی سند ” صحیح “ ہے۔
130 - حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ النَّيْسَابُورِىُّ حَدَّثَنَا يُونُسُ بْنُ عَبْدِ الأَعْلَى حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ وَهْبٍ حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ الْحَارِثِ عَنْ بُكَيْرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ حَدَّثَهُ أَنَّ أَبَا السَّائِبِ مَوْلَى بَنِى زُهْرَةَ حَدَّثَهُ أَنَّهُ سَمِعَ أَبَا هُرَيْرَةَ يَقُولُ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « لاَ يَغْتَسِلُ أَحَدُكُمْ فِى الْمَاءِ الدَّائِمِ وَهُوَ جُنُبٌ ». فَقَالَ كَيْفَ يَفْعَلُ يَا أَبَا هُرَيْرَةَ قَالَ تَتَنَاوَلُهُ تَنَاوُلاً. إِسْنَادٌ صَحِيحٌ.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৩১
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب : مرد کا عورت کے وضو کے بچے ہوئے پانی کو استعمال کرنا
سیدہ عائشہ صدیقہ (رض) بیان کرتی ہیں : مجھے اپنے اور نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے بارے میں یہ بات اچھی طرح یاد ہے : ہم ایک ہی برتن سے طہارت حاصل کرلیا کرتے تھے۔
131 - حَدَّثَنَا الْحُسَيْنُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ حَدَّثَنَا زِيَادُ بْنُ أَيُّوبَ حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِى زَائِدَةَ ح وَحَدَّثَنَا الْحُسَيْنُ حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ مُجَشِّرٍ حَدَّثَنَا عَبْدَةُ ح وَأَخْبَرَنَا الْحُسَيْنُ حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ الدَّوْرَقِىُّ حَدَّثَنَا شُجَاعُ بْنُ الْوَلِيدِ قَالُوا حَدَّثَنَا حَارِثَةُ عَنْ عَمْرَةَ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ لَقَدْ رَأَيْتُنِى أَنَا وَرَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- نَتَطَهَّرُ مِنْ إِنَاءٍ وَاحِدٍ.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৩২
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب : مرد کا عورت کے وضو کے بچے ہوئے پانی کو استعمال کرنا
سیدہ عائشہ صدیقہ (رض) بیان کرتی ہیں : مجھے اپنے بارے میں اچھی طرح یاد ہے، میں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ساتھ ایک ہی برتن سے وضو کرلیا کرتی تھی۔
132 - حَدَّثَنَا الْحُسَيْنُ حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ رَاشِدٍ حَدَّثَنَا عَارِمٌ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ حَدَّثَنَا أَيُّوبُ عَنْ أَبِى الزُّبَيْرِ عَنْ عُبَيْدِ بْنِ عُمَيْرٍ أَنَّ عَائِشَةَ قَالَتْ لَقَدْ رَأَيْتُنِى أَتَوَضَّأُ مَعَ النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- فِى الإِنَاءِ الْوَاحِدِ.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৩৩
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب : مرد کا عورت کے وضو کے بچے ہوئے پانی کو استعمال کرنا
حضرت ابن عباس (رض) ، سیدہ میمونہ (رض) کا یہ بیان نقل کرتے ہیں، وہ فرماتی ہیں : مجھے جنابت لاحق ہوگئی، میں نے ایک برتن سے غسل کرلیا اور اس میں کچھ پانی بچ گیا، پھر نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) تشریف لائے، آپ اس سے غسل کرنے لگے تو میں نے عرض کی : میں نے اس برتن سے غسل کیا ہے، تو نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : اس پانی کو جنابت لاحق نہیں ہوئی ہے، پھر نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اس برتن سے غسل کرلیا۔

اس روایت میں سماط نامی راوی سے اختلاف کیا گیا ہے اور اس میں صرف شریک نامی راوی نے یہ بات بیان کی ہے : یہ سیدہ میمونہ (رض) سے منقول ہے۔
133 - حَدَّثَنَا عَلِىُّ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ الْهَيْثَمِ الْبَزَّازُ حَدَّثَنَا عِيسَى بْنُ أَبِى حَرْبٍ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ أَبِى بُكَيْرٍ عَنْ شَرِيكٍ عَنْ سِمَاكٍ عَنْ عِكْرِمَةَ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ عَنْ مَيْمُونَةَ قَالَتْ أَجْنَبْتُ فَاغْتَسَلْتُ مِنْ جَفْنَةٍ فَفَضَلَتْ فِيهَا فَضْلَةٌ فَجَاءَ النَّبِىُّ -صلى الله عليه وسلم- يَغْتَسِلُ مِنْهُ فَقُلْتُ إِنِّى قَدِ اغْتَسَلْتُ مِنْهُ فَقَالَ « الْمَاءُ لَيْسَ عَلَيْهِ جَنَابَةٌ ». فَاغْتَسَلَ مِنْهُ. اخْتُلِفَ فِى هَذَا الْحَدِيثِ عَلَى سِمَاكٍ وَلَمْ يَقُلْ فِيهِ عَنْ مَيْمُونَةَ غَيْرُ شَرِيكٍ.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৩৪
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب : مرد کا عورت کے وضو کے بچے ہوئے پانی کو استعمال کرنا
حضرت عبداللہ بن عمر (رض) بیان کرتے ہیں : ہم لوگ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے زمانہ اقدس میں مرد اور خواتین (یعنی میاں بیوی) ایک ہی برتن سے وضو کرلیا کرتے تھے۔

یہی روایت ایک اور سند کے ہمراہ بھی منقول ہے۔
134 - حَدَّثَنَا الْحُسَيْنُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ حَدَّثَنَا أَبُو هِشَامٍ الرِّفَاعِىُّ حَدَّثَنَا أَبُو خَالِدٍ الأَحْمَرُ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ عَنْ نَافِعٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ قَالَ كُنَّا عَلَى عَهْدِ رَسُولِ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- يَتَوَضَّأُ الرَّجُلُ وَالْمَرْأَةُ مِنْ إِنَاءٍ وَاحِدٍ. تَابَعَهُ أَيُّوبُ وَمَالِكٌ وَابْنُ جُرَيْجٍ وَغَيْرُهُمْ.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৩৫
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب : مرد کا عورت کے وضو کے بچے ہوئے پانی کو استعمال کرنا
حضرت ابن عباس (رض) بیان کرتے ہیں : نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ، سیدہ میمونہ (رض) کے (غسل یا وضو کے) بچے ہوئے پانی سے غسل کرلیا کرتے تھے۔

اس کی سند ” صحیح “ ہے۔
135 - حَدَّثَنَا الْحُسَيْنُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ الْمَحَامِلِىُّ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ يَحْيَى بْنِ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا رَوْحُ بْنُ عُبَادَةَ حَدَّثَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ أَخْبَرَنِى عَمْرُو بْنُ دِينَارٍ قَالَ عِلْمِى وَالَّذِى يَسْكُنُ عَلَى بَالِى أَنَّ أَبَا الشَّعْثَاءِ حَدَّثَنَا أَنَّ ابْنَ عَبَّاسٍ أَخْبَرَهُ أَنَّ النَّبِىَّ -صلى الله عليه وسلم- كَانَ يَغْتَسِلُ بِفَضْلِ مَيْمُونَةَ. إِسْنَادٌ صَحِيحٌ.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৩৬
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب : مرد کا عورت کے وضو کے بچے ہوئے پانی کو استعمال کرنا
حضرت عبداللہ بن عباس (رض) بیان کرتے ہیں : نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ، سیدہ میمونہ (رض) کے (غسل یا وضو کے) بچے ہوئے پانی سے غسل کرلیا کرتے تھے۔ اس کی سند ” صحیح “ ہے۔
136 - حَدَّثَنَا الْحُسَيْنُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ حَدَّثَنَا ابْنُ زَنْجَوَيْهِ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَنْبَأَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ أَخْبَرَنِى عَمْرُو بْنُ دِينَارٍ قَالَ عِلْمِى وَالَّذِى يَخْطُرُ عَلَى بَالِى أَنَّ أَبَا الشَّعْثَاءِ أَخْبَرَنِى أَنَّ ابْنَ عَبَّاسٍ أَخْبَرَهُ أَنَّ النَّبِىَّ -صلى الله عليه وسلم- كَانَ يَغْتَسِلُ بِفَضْلِ مَيْمُونَةَ. إِسْنَادٌ صَحِيحٌ.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৩৭
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب : مرد کا عورت کے وضو کے بچے ہوئے پانی کو استعمال کرنا
حضرت عبداللہ بن عباس (رض) بیان کرتے ہیں : سیدہ میمونہ بنت حارث (رض) نے مجھے یہ بات بتائی ہے : نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے سیدہ میمونہ (رض) کے غسل جنابت سے بچے ہوئے پانی سے وضو کرلیا تھا۔

رمادی نامی راوی نے یہ بات نقل کی ہے : سیدہ میمونہ (رض) نے جنابت کی حالت میں پانی سے وضو کیا تھا، اس کے بچے ہوئے پانی سے نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے وضو کیا تھا۔
137 - حَدَّثَنَا الْحُسَيْنُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ حَدَّثَنَا زَيْدُ بْنُ أَخْزَمَ وَأَحْمَدُ بْنُ مَنْصُورٍ قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا شَرِيكٌ عَنْ سِمَاكِ بْنِ حَرْبٍ عَنْ عِكْرِمَةَ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ حَدَّثَتْنِى مَيْمُونَةُ بِنْتُ الْحَارِثِ أَنَّ النَّبِىَّ -صلى الله عليه وسلم- تَوَضَّأَ بِفَضْلِ غُسْلِهَا مِنَ الْجَنَابَةِ. وَقَالَ الرَّمَادِىُّ تَوَضَّأَ مِنْ فَضْلِ وَضُوئِهَا مِنَ الْجَنَابَةِ.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৩৮
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب : مرد کا عورت کے وضو کے بچے ہوئے پانی کو استعمال کرنا
حضرت حکم بن عمرو (رض) بیان کرتے ہیں : نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اس بات سے منع کیا ہے، مرد، عورت کے وضو سے بچے ہوئے پانی سے وضو کرے ۔ (راوی کو شک ہے، شاید یہ الفاظ ہیں :) عورت کے پینے کے بعد بچے ہوئے پانی سے (وضو کرے) ۔

شعبہ نامی راوی یہ بات بیان کرتے ہیں : سلیمان تیمی نے یہ بات بیان کی ہے : ابوحاجب نے نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ایک صحابی کے حوالے سے یہ بات نقل کی ہے : نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اس بات سے منع کیا ہے، عورت کے وضو کے بچے ہوئے پانی سے وضو کیا جائے۔

ابوحاجب نامی راوی کا نام سوادہ بن عاصم ہے، ان کے حوالے سے اس روایت میں اختلاف کیا گیا ہے، بعض راویوں نے اسے حکم کے قول کے طور پر ” موقوف “ روایت کے طور پر نقل کیا ہے، اسے نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) تک ” مرفوع “ روایت کے طور نقل نہیں کیا۔
138 - حَدَّثَنَا الْحُسَيْنُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ حَدَّثَنَا زَيْدُ بْنُ أَخْزَمَ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ عَاصِمٍ الأَحْوَلِ قَالَ سَمِعْتُ أَبَا حَاجِبٍ يُحَدِّثُ عَنِ الْحَكَمِ بْنِ عَمْرٍو أَنَّ النَّبِىَّ -صلى الله عليه وسلم- نَهَى أَنْ يُتَوَضَّأَ بِفَضْلِ وَضُوءِ الْمَرْأَةِ أَوْ قَالَ شَرَابِهَا.- قَالَ شُعْبَةُ وَأَخْبَرَنِى سُلَيْمَانُ التَّيْمِىُّ قَالَ سَمِعْتُ أَبَا حَاجِبٍ يُحَدِّثُ عَنْ رَجُلٍ مِنْ أَصْحَابِ النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- أَنَّ النَّبِىَّ -صلى الله عليه وسلم- نَهَى أَنْ يُتَوَضَّأَ بِفَضْلِ وَضُوءِ الْمَرْأَةِ. أَبُو حَاجِبٍ اسْمُهُ سَوَادَةُ بْنُ عَاصِمٍ وَاخْتُلِفَ عَنْهُ فَرَوَاهُ عِمْرَانُ بْنُ حُدَيْرٍ وَغَزْوَانُ بْنُ حُجَيْرٍ السَّدُوسِىُّ عَنْهُ مَوْقُوفًا مِنْ قَوْلِ الْحَكَمِ غَيْرَ مَرْفُوعٍ إِلَى النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم-.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৩৯
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب : مرد کا عورت کے وضو کے بچے ہوئے پانی کو استعمال کرنا
سیدہ خولہ بنت قیس (رض) بیان کرتی ہیں : (سیدہ عائشہ (رض) یہ فرماتی ہیں :) ان کا ہاتھ اور نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا دست مبارک ایک ہی برتن میں آگے پیچھے داخل ہوتے تھے، وہ اور نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) (ایک ساتھ) وضو کیا کرتے تھے۔
139 - حَدَّثَنَا الْحُسَيْنُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ حَدَّثَنَا أَبُو هِشَامٍ الرِّفَاعِىُّ حَدَّثَنَا زَيْدُ بْنُ الْحُبَابِ أَنْبَأَنَا خَارِجَةُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ حَدَّثَنَا سَالِمٌ أَبُو النُّعْمَانِ حَدَّثَتْنِى مَوْلاَتِى خَوْلَةُ بِنْتُ قَيْسٍ أَنَّهَا كَانَتْ تَخْتَلِفُ يَدُهَا وَيَدُ رَسُولِ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- فِى إِنَاءٍ وَاحِدٍ تَتَوَضَّأُ هِىَ وَالنَّبِىُّ -صلى الله عليه وسلم-.
tahqiq

তাহকীক: