সুনানুদ্দারা ক্বুতনী (উর্দু)
سنن الدار قطني
پاکی کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ
মোট হাদীস ১৫৫৯ টি
হাদীস নং: ১০০
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب : چمڑے کو پاک کرنا
حضرت ابن عباس (رض) بیان کرتے ہیں : نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ایک مردہ بکری کے مالک سے ارشاد فرمایا : تم لوگوں نے اس کی کھال کو کیوں نہیں اتارا ؟ تم اس کی دباغت کرتے اور اس سے فائدہ حاصل کرتے۔
100 - حَدَّثَنَا عَبْدُ الْمَلِكِ بْنُ أَحْمَدَ الدَّقَّاقُ حَدَّثَنَا يُونُسُ بْنُ عَبْدِ الأَعْلَى حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ أَخْبَرَنِى أُسَامَةُ بْنُ زَيْدٍ عَنْ عَطَاءٍ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّ النَّبِىَّ -صلى الله عليه وسلم- قَالَ لأَهْلِ شَاةٍ مَاتَتْ « أَلاَّ نَزَعْتُمْ إِهَابَهَا فَدَبَغْتُمُوهُ وَانْتَفَعْتُمْ بِهِ ».
তাহকীক:
হাদীস নং: ১০১
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب : چمڑے کو پاک کرنا
حضرت ابن عباس (رض) بیان کرتے ہیں : ایک مرتبہ سیدہ میمونہ (رض) کی پالتو بکری مرگئی تو نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : تم لوگ اس کی کھال کو استعمال کیوں نہیں کرتے، اس کی دباغت کرو، کیونکہ اس طرح وہ پاک ہوجاتی ہے۔
101 - حَدَّثَنَا بِهِ أَبُو بَكْرٍ النَّيْسَابُورِىُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ بِشْرٍ حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ الأُمَوِىُّ ح وَأَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مَخْلَدٍ حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ إِسْحَاقَ الْحَرْبِىُّ حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا يَحْيَى عَنِ ابْنِ جُرَيْجٍ عَنْ عَطَاءٍ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّ دَاجِنَةً لِمَيْمُونَةَ مَاتَتْ فَقَالَ النَّبِىُّ -صلى الله عليه وسلم- « أَلاَّ انْتَفَعْتُمْ بِإِهَابِهَا أَلاَّ دَبَغْتُمُوهُ فَإِنَّهُ ذَكَاةٌ لَهُ ».
তাহকীক:
হাদীস নং: ১০২
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب : چمڑے کو پاک کرنا
سیدہ عائشہ صدیقہ (رض) نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا یہ فرمان نقل کرتی ہیں : مردار کو پاک کرنے کا طریقہ یہ ہے : اس کی دباغت کی جائے۔
ابراہیم نخعی بیان کرتے ہیں : حضرت عبداللہ بن مسعود (رض) کے شاگرد و حضرات فرمایا کرتے تھے : ” اون کو پاک کرنے کا طریقہ یہ ہے : اسے دھولیا جائے “۔
ابراہیم نخعی بیان کرتے ہیں : حضرت عبداللہ بن مسعود (رض) کے شاگرد و حضرات فرمایا کرتے تھے : ” اون کو پاک کرنے کا طریقہ یہ ہے : اسے دھولیا جائے “۔
102 - حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ أَحْمَدَ الْحَنَّاطُ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ يُونُسَ السَّرَّاجُ حَدَّثَنَا حَجَّاجُ بْنُ مُحَمَّدٍ عَنْ شَرِيكٍ عَنِ الأَعْمَشِ عَنْ إِبْرَاهِيمَ عَنِ الأَسْوَدِ عَنْ عَائِشَةَ عَنِ النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- قَالَ « ذَكَاةُ الْمَيْتَةِ دِبَاغُهَا ». قَالَ إِبْرَاهِيمُ وَكَانَ أَصْحَابُ عَبْدِ اللَّهِ يَقُولُونَ ذَكَاةُ الصُّوفِ غَسْلُهُ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ১০৩
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب : چمڑے کو پاک کرنا
سیدہ عائشہ صدیقہ (رض) ، نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا یہ فرمان نقل کرتی ہیں : اس کی دباغت کرنا ہی اسے پاک کرنا ہے۔ یہی روایت ایک اور سند کے ہمراہ بھی منقول ہے۔
103 - خَالَفَهُ حُسَيْنٌ الْمَرْوَرُّوذِىُّ عَنْ شَرِيكٍ فَقَالَ عَنِ الأَعْمَشِ عَنْ عُمَارَةَ بْنِ عُمَيْرٍ عَنِ الأَسْوَدِ عَنْ عَائِشَةَ عَنِ النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- « دِبَاغُهَا طَهُورُهَا ». حَدَّثَنَاهُ ابْنُ كَامِلٍ حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِى خَيْثَمَةَ عَنْهُ .
তাহকীক:
হাদীস নং: ১০৪
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب : چمڑے کو پاک کرنا
عالیہ بنت سبیع بیان کرتی ہیں، نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی زوجہ محترمہ سیدہ میمونہ (رض) نے انھیں بتایا ، ایک مرتبہ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) قریش کے کچھ لوگوں کے پاس سے گزرے، وہ لوگ اپنی بھیڑ بکری کو اس طرح کھینچ رہے تھے جیسے (مردار) گدھے کو کھینچا جاتا ہے۔ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ان سے فرمایا : اگر تم اس کی کھال حاصل کرلو (تو یہ مناسب ہوگا) ان لوگوں نے عرض کی : یہ مردار ہے۔ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : پانی اور کیکر کے پتے اسے پاک کردیں گے۔
104 - حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ النَّيْسَابُورِىُّ حَدَّثَنَا يُونُسُ بْنُ عَبْدِ الأَعْلَى حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ أَخْبَرَنِى عَمْرُو بْنُ الْحَارِثِ وَاللَّيْثُ بْنُ سَعْدٍ عَنْ كَثِيرِ بْنِ فَرْقَدٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مَالِكِ بْنِ حُذَافَةَ حَدَّثَهُ عَنْ أُمِّهِ الْعَالِيَةِ بِنْتِ سُبَيْعٍ أَنَّ مَيْمُونَةَ زَوْجَ النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- حَدَّثَتْهَا أَنَّهُ مَرَّ بِرَسُولِ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- نَفَرٌ مِنْ قُرَيْشٍ يَجُرُّونَ شَاةً لَهُمْ مِثْلَ الْحِمَارِ فَقَالَ لَهُمْ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « لَوْ أَخَذْتُمْ إِهَابَهَا ». قَالُوا إِنَّهَا مَيْتَةٌ. قَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « يُطَهِّرُهَا الْمَاءُ وَالْقَرَظُ ».
তাহকীক:
হাদীস নং: ১০৫
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب : چمڑے کو پاک کرنا
حضرت سلمہ بن محبق (رض) بیان کرتے ہیں : غزوہ تبوک کے موقع پر نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ایک خاتون سے پانی طلب کیا تو اس نے عرض کی : میرے پاس جو پانی ہے وہ ایک ایسے مشکیزے میں ہے جو ایک مردہ (جانور) کا ہے، نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : کیا تم نے اس (کی کھال) کی دباغت نہیں کرلی تھی ؟ اس خاتون نے عرض کی : جی ہاں ! نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : دباغت کے نتیجے میں یہ پاک ہوجاتا ہے۔
105 - حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مَخْلَدٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ الْهَيْثَمِ الْعَبْدِىُّ حَدَّثَنَا مُعَاذُ بْنُ هِشَامٍ حَدَّثَنَا أَبِى عَنْ قَتَادَةَ عَنِ الْحَسَنِ عَنْ جَوْنِ بْنِ قَتَادَةَ عَنْ سَلَمَةَ بْنِ الْمُحَبِّقِ أَنَّ نَبِىَّ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- دَعَا فِى غَزْوَةِ تَبُوكَ بِمَاءٍ مِنْ عِنْدِ امْرَأَةٍ فَقَالَتْ مَا عِنْدِى مَاءٌ إِلاَّ فِى قِرْبَةٍ لِى مَيْتَةٍ. فَقَالَ « أَلَيْسَ قَدْ دَبَغْتِهَا ». قَالَتْ بَلَى. قَالَ « فَإِنَّ ذَكَاتَهَا دِبَاغُهَا ».
তাহকীক:
হাদীস নং: ১০৬
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب : چمڑے کو پاک کرنا
یہی روایت ایک اور سند کے ہمراہ بھی منقول ہے، تاہم اس میں یہ الفاظ ہیں : ” چمڑے کو دباغت کرنے سے وہ پاک ہوجاتا ہے “۔
106 - حَدَّثَنَا ابْنُ مَخْلَدٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ الْهَيْثَمِ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا هِشَامٌ عَنْ قَتَادَةَ بِهَذَا وَقَالَ « دِبَاغُ الأَدِيمِ ذَكَاتُهُ
তাহকীক:
হাদীস নং: ১০৭
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب : چمڑے کو پاک کرنا
یہی روایت ایک اور سند کے ہمراہ بھی منقول ہے، تاہم اس میں یہ الفاظ ہیں : ” اس کی دباغت ہی اسے پاک کردیتی ہے “۔
107 - حَدَّثَنَا ابْنُ مَخْلَدٍ حَدَّثَنَا الدَّقِيقِىُّ حَدَّثَنَا بَكْرُ بْنُ بَكَّارٍ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ قَتَادَةَ عَنِ الْحَسَنِ عَنْ جَوْنِ بْنِ قَتَادَةَ عَنْ سَلَمَةَ بْنِ الْمُحَبِّقِ عَنِ النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- بِهَذَا وَقَالَ « دِبَاغُهَا طَهُورُهَا » .
তাহকীক:
হাদীস নং: ১০৮
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب : چمڑے کو پاک کرنا
یہی روایت ایک اور سند کے ہمراہ بھی منقول ہے، تاہم اس میں یہ الفاظ ہیں : ” اس کی دباغت اسے پاک کردیتی ہے “۔
108 - حَدَّثَنَا ابْنُ مَخْلَدٍ حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ الْحَرْبِىُّ حَدَّثَنَا عَفَّانُ وَالْحَوْضِىُّ وَمُوسَى قَالُوا حَدَّثَنَا هَمَّامٌ عَنْ قَتَادَةَ بِهَذَا وَقَالَ « دِبَاغُهَا ذَكَاتُهَا ».
তাহকীক:
হাদীস নং: ১০৯
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب : چمڑے کو پاک کرنا
حضرت عبداللہ بن عباس (رض) بیان کرتے ہیں : نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا ہے : ” ہر کھال دباغت کے ذریعے پاک ہوجاتی ہے “۔
109 - حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ الْعَزِيزِ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَكَّارٍ حَدَّثَنَا فُلَيْحُ بْنُ سُلَيْمَانَ عَنْ زَيْدِ بْنِ أَسْلَمَ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ وَعْلَةَ الْمِصْرِىِّ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « دِبَاغُ كُلِّ إِهَابٍ طَهُورُهُ » .
তাহকীক:
হাদীস নং: ১১০
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب : چمڑے کو پاک کرنا
حضرت ابن عباس (رض)، نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا یہ فرمان نقل کرتے ہیں : جب چمڑے کی دباغت کرلی جائے تو وہ پاک ہوجاتا ہے۔
110 - حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ مُحَمَّدٍ الْحَنَّاطُ حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِى مَذْعُورٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ مُحَمَّدٍ الدَّرَاوَرْدِىُّ حَدَّثَنِى زَيْدُ بْنُ أَسْلَمَ عَنِ ابْنِ وَعْلَةَ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ عَنِ النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- قَالَ « إِذَا دُبِغَ الإِهَابُ فَقَدْ طَهُرَ
তাহকীক:
হাদীস নং: ১১১
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب : چمڑے کو پاک کرنا
ارشاد باری تعالیٰ ہے :” تم یہ فرما دو ! میری طرف جو چیز وحی کی گئی ہے، اس میں ، میں ایسی کسی چیز کو نہیں پاتا جو کھانے والے پر حرام قرار دی گئی ہو “۔
اس کی تفصیل بیان کرتے ہوئے حضرت ابن عباس (رض) ارشاد فرماتے ہیں : یہاں طاعم (کھانے والے) سے مراد کھانے والا شخص ہے، جہاں تک دانت، سینگ، ہڈی، اون، بال، وبر، کا تعلق ہے، تو اس میں کوئی حرج نہیں ہے، کیونکہ انھیں دھولیا جاتا ہے۔
شبابہ نامی راوی نے یہ بات نقل کی ہے : ” مردار کی وہ چیزحرام ہوتی ہے ، جسے کھایا جاتا ہے اور وہ چیز گوشت ہے جہاں تک کھال، ہڈی، دانت، بال، اون کا تعلق ہے، تو انھیں (دوسرے کاموں کے لیے ) استعمال کرنا جائز ہے “۔ اس روایت کا راوی ابوبکر ہذلی ضعیف ہے۔
اس کی تفصیل بیان کرتے ہوئے حضرت ابن عباس (رض) ارشاد فرماتے ہیں : یہاں طاعم (کھانے والے) سے مراد کھانے والا شخص ہے، جہاں تک دانت، سینگ، ہڈی، اون، بال، وبر، کا تعلق ہے، تو اس میں کوئی حرج نہیں ہے، کیونکہ انھیں دھولیا جاتا ہے۔
شبابہ نامی راوی نے یہ بات نقل کی ہے : ” مردار کی وہ چیزحرام ہوتی ہے ، جسے کھایا جاتا ہے اور وہ چیز گوشت ہے جہاں تک کھال، ہڈی، دانت، بال، اون کا تعلق ہے، تو انھیں (دوسرے کاموں کے لیے ) استعمال کرنا جائز ہے “۔ اس روایت کا راوی ابوبکر ہذلی ضعیف ہے۔
111 - حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مَخْلَدٍ حَدَّثَنَا الْعَبَّاسُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ حَاتِمٍ حَدَّثَنَا شَبَابَةُ بْنُ سَوَّارٍ حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ الْهُذَلِىُّ ح وَأَخْبَرَنَا أَبُو بَكْرٍ الأَزْرَقُ يُوسُفُ بْنُ يَعْقُوبَ بْنِ إِسْحَاقَ بْنِ الْبُهْلُولِ حَدَّثَنَا جَدِّى حَدَّثَنَا عَمَّارُ بْنُ سَلاَّمٍ أَبُو مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا زَافِرٌ عَنْ أَبِى بَكْرٍ الْهُذَلِىِّ عَنِ الزُّهْرِىِّ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ فِى قَوْلِهِ عَزَّ وَجَلَّ ( قُلْ لاَ أَجِدُ فِيمَا أُوحِىَ إِلَىَّ مُحَرَّمًا عَلَى طَاعِمٍ يَطْعَمُهُ) قَالَ الطَّاعِمُ الآكِلُ فَأَمَّا السِّنُّ وَالْقَرْنُ وَالْعَظْمُ وَالصُّوفُ وَالشَّعَرُ وَالْوَبَرُ وَالْعَصَبُ فَلاَ بَأْسَ بِهِ لأَنَّهُ يُغْسَلُ. وَقَالَ شَبَابَةُ إِنَّمَا حَرُمَ مِنَ الْمَيْتَةِ مَا يُؤْكَلُ مِنْهَا وَهُوَ اللَّحْمُ فَأَمَّا الْجِلْدُ وَالسِّنُّ وَالْعَظْمُ وَالشَّعَرُ وَالصُّوفُ فَهُوَ حَلاَلٌ. أَبُو بَكْرٍ الْهُذَلِىُّ ضَعِيفٌ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ১১২
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب : چمڑے کو پاک کرنا
ابوسلمہ بن عبدالرحمن بیان کرتے ہیں : میں نے نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی زوجہ محترمہ سیدہ ام سلمہ (رض) کو یہ بیان کرتے ہوئے سنا ہے : وہ فرماتی ہیں : میں نے نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو یہ بات ارشاد فرماتے ہوئے سنا ہے : ” جب مردار کی کھال کی دباغت کرلی جائے تو پھر اسے استعمال کرنے میں کوئی حرج نہیں ہے، اس کی اون، اس کے بال، اس کے سینگ استعمال کرنے میں کوئی حرج نہیں ہے، جب انھیں پانی کے ذریعہ دھولیا جائے۔
اس روایت کا راوی یوسف بن سفر، متروک ہے اور اس سے اس روایت کے علاوہ اور کوئی روایت منقول نہیں ہے۔ (یا اس روایت کو صرف اسی نے نقل کیا ہے۔ )
اس روایت کا راوی یوسف بن سفر، متروک ہے اور اس سے اس روایت کے علاوہ اور کوئی روایت منقول نہیں ہے۔ (یا اس روایت کو صرف اسی نے نقل کیا ہے۔ )
112 - حَدَّثَنَا أَبُو طَلْحَةَ أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ الْكَرِيمِ حَدَّثَنَا سَعْدُ بْنُ مُحَمَّدٍ بِبَيْرُوتَ حَدَّثَنَا أَبُو أَيُّوبَ سُلَيْمَانُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ حَدَّثَنَا يُوسُفُ بْنُ السَّفَرِ حَدَّثَنَا الأَوْزَاعِىُّ عَنْ يَحْيَى بْنِ أَبِى كَثِيرٍ عَنْ أَبِى سَلَمَةَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ قَالَ سَمِعْتُ أُمَّ سَلَمَةَ زَوْجَ النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- تَقُولُ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- يَقُولُ « لاَ بَأْسَ بِمَسْكِ الْمَيْتَةِ إِذَا دُبِغَ وَلاَ بَأْسَ بِصُوفِهَا وَشَعْرِهَا وَقُرُونِهَا إِذَا غُسِلَ بِالْمَاءِ ». يُوسُفُ بْنُ السَّفَرِ مَتْرُوكٌ وَلَمْ يَأْتِ بِهِ غَيْرُهُ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ১১৩
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب : چمڑے کو پاک کرنا
یہی روایت ایک اور سند کے ہمراہ یوسف بن سفر کے حوالے سے منقول ہے۔
113 - حَدَّثَنَا عَبْدُ الْبَاقِى بْنُ قَانِعٍ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ الْفَضْلِ حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ حَدَّثَنَا يُوسُفُ بْنُ السَّفَرِ بِهَذَا الإِسْنَادِ مِثْلَهُ سَوَاءً.
তাহকীক:
হাদীস নং: ১১৪
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب : چمڑے کو پاک کرنا
حضرت عبداللہ بن عباس (رض) بیان کرتے ہیں : نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے مردار کا گوشت (کھانے) کو حرام قرار دیا ہے، جہاں تک اس کی کھال، اس کے بال اور اون کا تعلق ہے تو اس میں کوئی حرج نہیں ہے۔
اس روایت کا راوی ” عبدالجبار “ ضعیف ہے۔
اس روایت کا راوی ” عبدالجبار “ ضعیف ہے۔
114 - حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَلِىِّ بْنِ إِسْمَاعِيلَ الأُبُلِّىُّ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ الْبُسْرِىُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ آدَمَ حَدَّثَنَا الْوَلِيدُ بْنُ مُسْلِمٍ عَنْ أَخِيهِ عَبْدِ الْجَبَّارِ بْنِ مُسْلِمٍ عَنِ الزُّهْرِىِّ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ إِنَّمَا حَرَّمَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- مِنَ الْمَيْتَةِ لَحْمَهَا وَأَمَّا الْجِلْدُ وَالشَّعْرُ وَالصُّوفُ فَلاَ بَأْسَ بِهِ. عَبْدُ الْجَبَّارِ ضَعِيفٌ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ১১৫
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب : چمڑے کو پاک کرنا
ہزیل بن شرحبیل، سیدہ ام سلمہ (رض) یا سیدہ زینب (رض) یا ان دونوں کے علاوہ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی کسی اور زوجہ محترمہ کے حوالے سے یہ بات نقل کرتے ہیں : سیدہ میمونہ (رض) کی بکری مرگئی تو نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ان سے ارشاد فرمایا : تم لوگ اس کی کھال کو استعمال کیوں نہیں کرتے ؟ سیدہ میمونہ (رض) نے عرض کی : یارسول اللہ ! ہم اسے کیسے استعمال کرسکتے ہیں، یہ تو مردار ہے، تو نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : دباغت کے ذریعے چمڑہ پاک ہوجاتا ہے۔
یہی روایت ایک اور سند کے ہمراہ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی ایک زوجہ محترمہ سے منقول ہے، جس کے یہ الفاظ ہیں : ہماری ایک بکری تھی جو مرگئی۔
یہی روایت ایک اور سند کے ہمراہ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی ایک زوجہ محترمہ سے منقول ہے، جس کے یہ الفاظ ہیں : ہماری ایک بکری تھی جو مرگئی۔
115- حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ الْعَزِيزِ الْبَغَوِىُّ حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ أَيُّوبَ الْعَابِدُ حَدَّثَنَا عَبَّادُ بْنُ عَبَّادٍ حَدَّثَنِى شُعْبَةُ عَنْ أَبِى قَيْسٍ الأَوْدِىِّ عَنْ هُزَيْلِ بْنِ شُرَحْبِيلَ عَنْ أُمِّ سَلَمَةَ أَوْ زَيْنَبَ أَوْ غَيْرِهِمَا مِنْ أَزْوَاجِ النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- أَنَّ مَيْمُونَةَ مَاتَتْ شَاةٌ لَهَا فَقَالَ لَهَا رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « أَلاَّ اسْتَمْتَعْتُمْ بِإِهَابِهَا ». فَقَالَتْ يَا رَسُولَ اللَّهِ كَيْفَ نَسْتَمْتِعُ بِهَا وَهِىَ مَيْتَةٌ فَقَالَ « طَهُورُ الأَدِيمِ دِبَاغُهُ ». وَقَالَ غَيْرُهُ عَنْ شُعْبَةَ عَنْ أَبِى قَيْسٍ عَنْ هُزَيْلِ بْنِ شُرَحْبِيلَ عَنْ بَعْضِ أَزْوَاجِ النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- كَانَتْ لَنَا شَاةٌ فَمَاتَتْ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ১১৬
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب : چمڑے کو پاک کرنا
حضرت ابن عباس (رض) بیان کرتے ہیں : میں نے نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو یہ ارشاد فرماتے ہوئے سنا ہے : (اللہ تعالیٰ نے) ارشاد فرمایا : ” تم یہ فرمادو ! میری طرف جو چیز وحی کی گئی ہے اس میں ، میں نے یہ چیز نہیں پائی جو اس کے کھانے والے کے لیے حرام ہو “۔
(نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا ہے :)” مردار کی ہر چیز حلال ہے ماسوائے اس چیز کے جو کھائی جاتی ہے، جہاں تک کھال، سینگ، بال، اون ، دانت، ہڈی کا تعلق ہے، تو یہ سب حلال ہیں، کیونکہ انھیں ذبح نہیں کیا جاتا۔
اس روایت کا راوی ابوبکر ہذلی ” متروک “ ہے۔
(نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا ہے :)” مردار کی ہر چیز حلال ہے ماسوائے اس چیز کے جو کھائی جاتی ہے، جہاں تک کھال، سینگ، بال، اون ، دانت، ہڈی کا تعلق ہے، تو یہ سب حلال ہیں، کیونکہ انھیں ذبح نہیں کیا جاتا۔
اس روایت کا راوی ابوبکر ہذلی ” متروک “ ہے۔
116 - حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ نُوحٍ الْجُنْدَيْسَابُورِىُّ حَدَّثَنَا عَلِىُّ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ أَبِى هَوْذَةَ حَدَّثَنَا زَافِرُ بْنُ سُلَيْمَانَ عَنْ أَبِى بَكْرٍ الْهُذَلِىِّ أَنَّ الزُّهْرِىَّ حَدَّثَهُمْ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- قَالَ ( قُلْ لاَ أَجِدُ فِيمَا أُوحِىَ إِلَىَّ مُحَرَّمًا عَلَى طَاعِمٍ يَطْعَمُهُ) « أَلاَ كُلُّ شَىْءٍ مِنَ الْمَيْتَةِ حَلاَلٌ إِلاَّ مَا أُكِلَ مِنْهَا فَأَمَّا الْجِلْدُ وَالْقَرْنُ وَالشَّعْرُ وَالصُّوفُ وَالسِّنُّ وَالْعَظْمُ فَكُلُّ هَذَا حَلاَلٌ لأَنَّهُ لاَ يُذَكَّى ». أَبُو بَكْرٍ الْهُذَلِىُّ مَتْرُوكٌ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ১১৭
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب : چمڑے کو پاک کرنا
حضرت ابن عمر (رض) بیان کرتے ہیں : نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے یہ ارشاد فرمایا ہے : جس کھال کی دباغت کردی جائے وہ پاک ہوجاتی ہے۔ اس کی سند ” حسن “ ہے۔
117 - حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ النَّيْسَابُورِىُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَقِيلِ بْنِ خُوَيْلِدٍ حَدَّثَنَا حَفْصُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ طَهْمَانَ عَنْ أَيُّوبَ عَنْ نَافِعٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « أَيُّمَا إِهَابٍ دُبِغَ فَقَدْ طَهُرَ ». هَذَا إِسْنَادٌ حَسَنٌ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ১১৮
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب : چمڑے کو پاک کرنا
حضرت زید بن ثابت (رض) ، نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا یہ فرمان نقل کرتے ہیں : ” مردار کی کھال کی دباغت کردینا اس کو پاک کردیتا ہے “۔
118 - حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ هَارُونَ بْنِ مَرْدَانْشَاهْ وَمُحَمَّدُ بْنُ مَخْلَدٍ قَالاَ حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ أَبِى إِسْحَاقَ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا الْوَاقِدِىُّ حَدَّثَنَا مُعَاذُ بْنُ مُحَمَّدٍ الأَنْصَارِىُّ عَنْ عَطَاءٍ الْخُرَاسَانِىُّ عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيَّبِ عَنْ زَيْدِ بْنِ ثَابِتٍ عَنِ النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- قَالَ « دِبَاغُ جُلُودِ الْمَيْتَةِ طَهُورُهَا ».
তাহকীক:
হাদীস নং: ১১৯
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب : چمڑے کو پاک کرنا
حضرت عبداللہ بن عمر (رض) بیان کرتے ہیں : ایک مرتبہ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ایک بکری کے پاس سے گزرے، آپ نے دریافت کیا : اسے کیا ہوا ہے ؟ لوگوں نے بتایا : یہ مردار ہے۔ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : تم اس کی کھال کی دباغت کرو، کیونکہ اس کی دباغت اسے پاک کردیتی ہے۔ اس روایت کا راوی قاسم ” ضعیف “ ہے۔
119 - حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَلِىِّ بْنِ حُبَيْشٍ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ الْقَاسِمِ بْنِ مُسَاوِرٍ حَدَّثَنَا سُوَيْدٌ حَدَّثَنَا الْقَاسِمُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ دِينَارٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ أَنَّ النَّبِىَّ -صلى الله عليه وسلم- مَرَّ عَلَى شَاةٍ فَقَالَ « مَا هَذِهِ ». قَالُوا مَيْتَةٌ. قَالَ النَّبِىُّ -صلى الله عليه وسلم- « ادْبِغُوا إِهَابَهَا فَإِنَّ دِبَاغَهُ طَهُورُهُ ». الْقَاسِمُ ضَعِيفٌ.
তাহকীক: