সুনানুদ্দারা ক্বুতনী (উর্দু)

سنن الدار قطني

پاکی کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ

মোট হাদীস ১৫৫৯ টি

হাদীস নং: ৮০
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب : جس کھانے میں ایسا جانور (یعنی کیڑا مکوڑا) گرجائے جس میں خون نہیں ہوتا
حضرت سلمان فارسی (رض) بیان کرتے ہیں : نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا ہے : اے سلمان ! ہر وہ کھانا یا مشروب جس میں کوئی ایسا جانور (یعنی کیڑا مکوڑا) گرجائے، جس کا خون نہیں ہوتا، اور وہ کھانے کی چیز میں مرجائے تو اسے کھانا اور پینا کپڑا اور اس پانی سے وضو کرنا حلال ہوگا۔
80 - حَدَّثَنَا أَبُو هَاشِمٍ عَبْدُ الْغَافِرِ بْنُ سَلاَمَةَ الْحِمْصِىُّ قَالَ وَجَدْتُ فِى كِتَابِى عَنْ يَحْيَى بْنِ عُثْمَانَ بْنِ سَعِيدٍ الْحِمْصِىِّ حَدَّثَنَا بَقِيَّةُ بْنُ الْوَلِيدِ عَنْ سَعِيدِ بْنِ أَبِى سَعِيدٍ الزُّبَيْدِىِّ عَنْ بِشْرِ بْنِ مَنْصُورٍ عَنْ عَلِىِّ بْنِ زَيْدٍ ح وَحَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ حُمَيْدِ بْنِ سُهَيْلٍ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ أَبِى الأَخْيَلِ الْحِمْصِىُّ حَدَّثَنِى أَبِى حَدَّثَنَا بَقِيَّةُ حَدَّثَنِى سَعِيدُ بْنُ أَبِى سَعِيدٍ عَنْ بِشْرِ بْنِ مَنْصُورٍ عَنْ عَلِىِّ بْنِ زَيْدِ بْنِ جُدْعَانَ عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيَّبِ عَنْ سَلْمَانَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « يَا سَلْمَانُ كُلُّ طَعَامٍ وَشَرَابٍ وَقَعَتْ فِيهِ دَابَّةٌ لَيْسَ لَهَا دَمٌ فَمَاتَتْ فِيهِ فَهُوَ حَلاَلٌ أَكْلُهُ وَشُرْبُهُ وَوُضُوؤُهُ » . لَمْ يَرْوِهِ غَيْرُ بَقِيَّةَ عَنْ سَعِيدِ بْنِ أَبِى سَعِيدٍ الزُّبَيْدِىِّ وَهُوَ ضَعِيفٌ.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৮১
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب : گرم کیا گیا پانی
حضرت عمر (رض) کے آزاد کردہ غلام اسلم بیان کرتے ہیں : حضرت عمر (رض) کے لیے ایک مٹکے میں پانی گرم کیا جاتا تھا، وہ اس پانی کے ذریعے غسل کرتے تھے۔

اس حدیث کی سند ” صحیح “ ہے۔
81 - حَدَّثَنَا الْحُسَيْنُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ حَدَّثَنَا إِدْرِيسُ بْنُ الْحَكَمِ حَدَّثَنَا عَلِىُّ بْنُ غُرَابٍ عَنْ هِشَامِ بْنِ سَعْدٍ عَنْ زَيْدِ بْنِ أَسْلَمَ عَنْ أَسْلَمَ مَوْلَى عُمَرَ أَنَّ عُمَرَ بْنَ الْخَطَّابِ كَانَ يُسَخَّنُ لَهُ مَاءٌ فِى قُمْقُمَةٍ وَيَغْتَسِلُ بِهِ. هَذَا إِسْنَادٌ صَحِيحٌ.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৮২
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب : گرم کیا گیا پانی
سیدہ عائشہ صدیقہ (رض) بیان کرتی ہیں : ایک مرتبہ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) میرے پاس تشریف لائے، اس دوران میں نے دھوپ میں کچھ پانی گرم کیا تھا، تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : اے گوری ! ایسا نہ کیا کرو، کیونکہ اس کے نتیجے میں برص ہوسکتا ہے۔

یہ روایت انتہائی ” غریب “ ہے، اس کا راوی خالد بن اسماعیل ” متروک “ ہے۔
82 - حَدَّثَنَا الْحُسَيْنُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ وَآخَرُونَ قَالُوا حَدَّثَنَا سَعْدَانُ بْنُ نَصْرٍ حَدَّثَنَا خَالِدُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ الْمَخْزُومِىُّ حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ عُرْوَةَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَائِشَةَ رضى الله عنها قَالَتْ دَخَلَ عَلَىَّ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- وَقَدْ سَخَّنْتُ مَاءً فِى الشَّمْسِ فَقَالَ « لاَ تَفْعَلِى يَا حُمَيْرَاءُ فَإِنَّهُ يُورِثُ الْبَرَصَ ». غَرِيبٌ جِدًّا. خَالِدُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ مَتْرُوكٌ.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৮৩
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب : گرم کیا گیا پانی
سیدہ عائشہ (رض) بیان کرتی ہیں : نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اس بات سے منع کیا ہے، ایسے پانی کے ذرفعے وضو کیا جائے جسے دھوپ میں رکھا گیا ہو، یا اس کے ذریعے غسل کیا جائے۔ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے یہ بات ارشاد فرمائی ہے : اس کے نتیجہ میں برص ہوسکتا ہے۔

اس روایت کا راوی عمر بن محمد اعسم منکر الحدیث ہے۔

اس روایت کو اس کے علاوہ اور کسی نے بھی فلیح سے نقل نہیں کیا ہے۔ اور زہری سے منقول ہونے کے حوالے سے یہ حدیث مستند نہیں ہے۔
83 - حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْفَتْحِ الْقَلاَنْسِىُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْحُسَيْنِ بْنِ سَعِيدٍ الْبَزَّارُ حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ مُحَمَّدٍ الأَعْسَمُ حَدَّثَنَا فُلَيْحٌ عَنِ الزُّهْرِىِّ عَنْ عُرْوَةَ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ نَهَى رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- أَنْ يُتَوَضَّأَ بِالْمَاءِ الْمُشَمَّسِ أَوْ يُغْتَسَلَ بِهِ وَقَالَ « إِنَّهُ يُورِثُ الْبَرَصَ ». عَمْرُو بْنُ مُحَمَّدٍ الأَعْسَمُ مُنْكَرُ الْحَدِيثِ . وَلَمْ يَرْوِهِ عَنْ فُلَيْحٍ غَيْرُهُ وَلاَ يَصِحُّ عَنِ الزُّهْرِىِّ.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৮৪
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب : گرم کیا گیا پانی
حسان بن ازہر بیان کرتے ہیں : حضرت عمر بن خطاب (رض) نے یہ بات ارشاد فرمائی ہے : دھوپ میں گرم کیے گئے پانی سے غسل نہ کرو، کیونکہ اس کے نتیجہ میں برص پیدا ہوسکتا ہے۔
84- حَدَّثَنَا أَبُو سَهْلِ بْنُ زِيَادٍ حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ الْحَرْبِىُّ حَدَّثَنَا دَاوُدُ بْنُ رُشَيْدٍ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ عَيَّاشٍ حَدَّثَنِى صَفْوَانُ بْنُ عَمْرٍو عَنْ حَسَّانَ بْنِ أَزْهَرَ أَنَّ عُمَرَ بْنَ الْخَطَّابِ قَالَ لا تَغْتَسِلُوا بِالْمَاءِ الْمُشَمَّسِ فَإِنَّهُ يُورِثُ الْبَرَصَ.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৮৫
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب : وہ پانی جس میں روٹی بھگوئی گئی ہو
حدیث 85:

سیدہ ام ہانی (رض) کے بارے میں یہ منقول ہے : انھوں نے اس بات کو مکروہ قرار دیا ہے، ایسے پانی سے وضو کیا جائے جس میں روٹی بھگوئی گئی ہو۔
85 - حَدَّثَنَا الْحُسَيْنُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ حَدَّثَنَا الْعَبَّاسُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ حَاتِمٍ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ الرَّبِيعِ حَدَّثَنَا أَبُو إِسْحَاقَ الْفَزَارِىُّ عَنِ الأَوْزَاعِىِّ عَنْ رَجُلٍ قَدْ سَمَّاهُ عَنْ أُمِّ هَانِئٍ أَنَّهَا كَرِهَتْ أَنْ يُتَوَضَّأَ بِالْمَاءِ الَّذِى يُبَلُّ فِيهِ الْخُبْزُ .
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৮৬
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب : (ارشاد باری تعالیٰ :)” جب تم نماز کے لیے کھڑے ہو “ کی تفسیر
زید بن اسلم بیان کرتے ہیں : (ارشاد باری تعالیٰ ہے :) ” جب تم نماز کے لیے کھڑے ہو، تو اپنے چہروں کو دھو لو “۔

زید بن اسلم فرماتے ہیں : اس سے مراد ہے، جب تم نیند سے بیدار ہو۔
86 - حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ حَمَّادٍ حَدَّثَنَا عَبَّاسُ بْنُ يَزِيدَ حَدَّثَنَا بِشْرُ بْنُ عُمَرَ حَدَّثَنَا مَالِكٌ عَنْ زَيْدِ بْنِ أَسْلَمَ (إِذَا قُمْتُمْ إِلَى الصَّلاَةِ فَاغْسِلُوا وُجُوهَكُمْ ) قَالَ يَعْنِى إِذَا قُمْتُمْ مِنَ النَّوْمِ.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৮৭
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب : (ارشاد باری تعالیٰ :)” جب تم نماز کے لیے کھڑے ہو “ کی تفسیر
امام مالک بن انس (رح) نے زید بن اسلم کا اللہ تعالیٰ کے اس فرمان کے بارے میں یہ قول نقل کیا ہے : (ارشاد باری تعالیٰ ہے :) ” اے ایمان والو ! جب تم نماز کے لیے کھڑے ہو “۔

زید بن اسلم بیان کرتے ہیں : اس سے مراد یہ ہے : جب تم نیند سے بیدار ہو (تو وضو کرو) ۔
87 - حَدَّثَنَا جَعْفَرُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ نُصَيْرٍ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَلِىِّ بْنِ شَبِيبٍ حَدَّثَنَا دَاوُدُ بْنُ رُشَيْدٍ حَدَّثَنَا الْوَلِيدُ عَنْ مَالِكِ بْنِ أَنَسٍ عَنْ زَيْدِ بْنِ أَسْلَمَ فِى قَوْلِهِ تَعَالَى (يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا إِذَا قُمْتُمْ إِلَى الصَّلاَةِ) قَالَ إِذَا قُمْتُمْ مِنَ النَّوْمِ.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৮৮
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب : جس پانی میں مسواک رکھی گئی ہو، اس سے وضو کرنا
قیس، حضرت جریر (بن عبداللہ بجلی (رض)) کے بارے میں یہ بات نقل کرتے ہیں : وہ اپنے خانہ کو یہ ہدایت کرتے تھے، وہ اس پانی سے وضو کرلیں جس میں مسواک رکھی گئی ہو۔
88 - حَدَّثَنَا الْحُسَيْنُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ مُجَشِّرٍ حَدَّثَنَا هُشَيْمٌ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ أَبِى خَالِدٍ عَنْ قَيْسٍ عَنْ جَرِيرٍ أَنَّهُ كَانَ يَأْمُرُ أَهْلَهُ أَنْ يَتَوَضَّئُوا بِفَضْلِ السِّوَاكِ.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৮৯
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب : جس پانی میں مسواک رکھی گئی ہو، اس سے وضو کرنا
قیس بیان کرتے ہیں : حضرت جریر (بن عبداللہ بجلی (رض)) اپنے اہل خانہ کو یہ ہدایت کرتے تھے : تم اس پانی سے وضو کرلو جس میں، میں نے مسواک رکھی تھی۔

اس کی سند ” صحیح “ ہے۔
89 - حَدَّثَنَا الْحُسَيْنُ حَدَّثَنَا حَفْصُ بْنُ عَمْرٍو حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ حَدَّثَنَا قَيْسٌ قَالَ كَانَ جَرِيرٌ يَقُولُ لأَهْلِهِ تَوَضَّئُوا مِنْ هَذَا الَّذِى أُدْخِلُ فِيهِ سِوَاكِى. هَذَا إِسْنَادٌ صَحِيحٌ.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৯০
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب : جس پانی میں مسواک رکھی گئی ہو، اس سے وضو کرنا
حضرت انس بن مالک (رض) بیان کرتے ہیں : نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) وضو کے بچے ہوئے پانی سے مسواک کرلیا کرتے تھے۔
90 - حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ حَسَّانَ الضَّبِّىُّ حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ شَاذَانُ حَدَّثَنَا سَعْدُ بْنُ الصَّلْتِ عَنِ الأَعْمَشِ عَنْ مُسْلِمٍ الأَعْوَرِ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ أَنَّ النَّبِىَّ -صلى الله عليه وسلم- كَانَ يَسْتَاكُ بِفَضْلِ وَضُوئِهِ .
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৯১
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب : جس پانی میں مسواک رکھی گئی ہو، اس سے وضو کرنا
حضرت انس (رض) بیان کرتے ہیں : نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اپنے وضو کے بچے ہوئے پانی سے مسواک کرلیا کرتے تھے۔
91 - حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِى حَيَّةَ حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ أَبِى إِسْرَائِيلَ حَدَّثَنَا يُوسُفُ بْنُ خَالِدٍ حَدَّثَنَا الأَعْمَشُ عَنْ أَنَسٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- كَانَ يَسْتَاكُ بِفَضْلِ وَضُوئِهِ .
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৯২
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب : سونے اور چاندی کے برتن
حضرت عبداللہ بن عمر (رض) بیان کرتے ہیں : نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا ہے : جو شخص سونے یا چاندی کے برتن میں، یا کسی ایسے برتن میں، جس میں سونا یا چاندی لگا ہوا ہو، کچھ پیئے گا، تو وہ اپنے پیٹ میں جہنم کی آگ بھرے گا ۔ اس کی سند ” حسن “ ہے۔
92 - حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَاقَ الْفَاكِهِىُّ حَدَّثَنَا أَبُو يَحْيَى بْنُ أَبِى مَسَرَّةَ حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ مُحَمَّدٍ الْجَارِىُّ حَدَّثَنَا زَكَرِيَّا بْنُ إِبْرَاهِيمَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مُطِيعٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- قَالَ « مَنْ شَرِبَ فِى إِنَاءِ ذَهَبٍ أَوْ فِضَّةٍ أَوْ إِنَاءٍ فِيهِ شَىْءٌ مِنْ ذَلِكَ فَإِنَّمَا يُجَرْجِرُ فِى بَطْنِهِ نَارَ جَهَنَّمَ ». إِسْنَادُهُ حَسَنٌ.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৯৩
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب : سونے اور چاندی کے برتن
ابوبردہ بیان کرتے ہیں : ایک دفعہ میں اور میرے والد (حضرت ابوموسیٰ اشعری (رض)) حضرت علی بن ابوطالب (رض) کی خدمت میں حاضر ہوئے تو حضرت علی (رض) نے ہم سے فرمایا : نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اس بات سے منع کیا ہے، سونے یا چاندی کے برتن میں کچھ پیا جائے یا اس میں کچھ کھایا جائے، اور نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے قسی، میژہ، ریشمی کپڑے (ریشم کی مختلف اقسام ہیں) کو استعمال کرنے اور سونے کی انگوٹھی پہننے سے منع کیا ہے۔
93 - حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ صَاعِدٍ حَدَّثَنَا مُسْلِمُ بْنُ حَاتِمٍ الأَنْصَارِىُّ بِالْبَصْرَةِ حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ الْحَنَفِىُّ حَدَّثَنَا يُونُسُ بْنُ أَبِى إِسْحَاقَ عَنْ أَبِى بُرْدَةَ قَالَ انْطَلَقْتُ أَنَا وَأَبِى إِلَى عَلِىِّ بْنِ أَبِى طَالِبٍ فَقَالَ لَنَا إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- نَهَى عَنْ آنِيَةِ الذَّهَبِ وَالْفِضَّةِ أَنْ يُشْرَبَ فِيهَا وَأَنْ يُؤْكَلَ فِيهَا وَنَهَى عَنِ الْقَسِّىِّ وَالْمِيثَرَةِ وَعَنْ ثِيَابِ الْحَرِيرِ وَخَاتَمِ الذَّهَبِ.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৯৪
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب : چمڑے کو پاک کرنا
حضرت ابن عباس (رض) بیان کرتے ہیں : ایک مرتبہ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ایک مردار بکری کے پاس سے گزرے تو آپ نے فرمایا : تم اس کی کھال کو استعمال کیوں نہیں کرتے ؟ لوگوں نے عرض کی : یارسول اللہ ! یہ مردار ہے ؟ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اسے کھانا حرام ہے۔

عقیل نامی راوی نے اپنی روایت میں یہ الفاظ اضافی نقل کیے ہیں۔” کیا پانی اور دباغت کے ذریعے اسے پاک نہیں کیا جاسکتا “۔

ابن ہانی کی روایت کے یہ الفاظ ہیں : ” کیا پانی اور کیکر کی چھال کے ذریعہ اسے پاک نہیں کیا جاسکتا “۔
94 - حَدَّثَنَا أَبُو حَامِدٍ مُحَمَّدُ بْنُ هَارُونَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ الْحَضْرَمِىُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سَهْلِ بْنِ عَسْكَرٍ ح وَحَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ النَّيْسَابُورِىُّ حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ هَانِئٍ قَالاَ حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ الرَّبِيعِ بْنِ طَارِقٍ حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ أَيُّوبَ عَنْ يُونُسَ وَعُقَيْلٍ جَمِيعًا عَنِ الزُّهْرِىِّ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّ النَّبِىَّ -صلى الله عليه وسلم- مَرَّ بِشَاةٍ مَيْتَةٍ فَقَالَ « هَلاَّ انْتَفَعْتُمْ بِإِهَابِهَا ». قَالُوا يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّهَا مَيْتَةٌ . قَالَ « إِنَّمَا حَرُمَ أَكْلُهَا ». زَادَ عُقَيْلٌ « أَوَلَيْسَ فِى الْمَاءِ وَالدِّبَاغِ مَا يُطَهِّرُهَا ». وَقَالَ ابْنُ هَانِئٍ « أَوَلَيْسَ فِى الْمَاءِ وَالْقَرَظِ مَا يُطَهِّرُهَا
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৯৫
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب : چمڑے کو پاک کرنا
یہی روایت ایک اور سند کے ہمراہ بھی منقول ہے، تاہم عقیل نامی راوی نے اپنی روایت میں یہ الفاظ اضافی نقل کیے ہیں۔” نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : کیا پانی اور کیکر کی چھال کے ذریعے دباغت کرکے اسے پاک نہیں کیا جاسکتا “۔
95 - حَدَّثَنَاهُ يَحْيَى بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ صَاعِدٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَاقَ حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ الرَّبِيعِ بْنِ طَارِقٍ بِهَذَا الإِسْنَادِ مِثْلَهُ وَقَالَ زَادَ عُقَيْلٌ فِى حَدِيثِهِ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « أَلَيْسَ فِى الْمَاءِ وَالْقَرَظِ مَا يُطَهِّرُهَا وَالدِّبَاغِ ».
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৯৬
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب : چمڑے کو پاک کرنا
حضرت ابن عباس (رض) بیان کرتے ہیں : ایک مرتبہ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ایک مردار بکری کے پاس سے گزرے، آپ نے دریافت کیا : یہ کس کی ہے ؟ لوگوں نے بتایا ہے : یہ سیدہ میمونہ (رض) کی کنیز کو صدقے کے طور پر دی گئی تھی، نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : ان لوگوں نے اس کی کھال اتار کر اس کو دباغت کرکے اس سے فائدہ کیوں نہیں اٹھایا ، لوگوں نے عرض کی : یہ مردار ہے، نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : مردار کو کھانا حرام ہے۔
96 - حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ صَاعِدٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْجَبَّارِ بْنُ الْعَلاَءِ وَمُحَمَّدُ بْنُ أَبِى عَبْدِ الرَّحْمَنِ الْمُقْرِئُ وَاللَّفْظُ لِعَبْدِ الْجَبَّارِ قَالاَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ حَدَّثَنَا الزُّهْرِىُّ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- مَرَّ بِشَاةٍ مَيْتَةٍ فَقَالَ « مَا هَذِهِ ». قَالُوا أُعْطِيَتْهَا مَوْلاَةٌ لِمَيْمُونَةَ مِنَ الصَّدَقَةِ قَالَ « أَفَلاَ أَخَذُوا إِهَابَهَا فَدَبَغُوهُ فَانْتَفَعُوا بِهِ ». قَالُوا إِنَّهَا مَيْتَةٌ فَقَالَ « إِنَّمَا حَرُمَ مِنَ الْمَيْتَةِ أَكْلُهَا ».
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৯৭
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب : چمڑے کو پاک کرنا
حضرت عبداللہ بن عباس (رض) بیان کرتے ہیں : ایک مرتبہ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اپنی ایک اہلیہ محترمہ کے پالتو بکری کے پاس سے گزرے جو مرچکی تھی، نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : تم اس کی کھال کو استعمال کیوں نہیں کرتے ؟ لوگوں نے عرض کی : یارسول اللہ ! یہ مردار ہے، نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : یہ دباغت کے ذریعے پاک ہوجاتی ہے۔

ابن صاعد کی نقل کردہ روایت میں کچھ لفظی اختلاف ہے (یعنی ضمیر مجردر متصل واحد مونث غائب کی بجائے واحد مذکر غائب منقول ہے)
97 - حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ بْنِ نَيْرُوزَ إِمْلاَءً وَالْحُسَيْنُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ وَقُرِئَ عَلَى ابْنِ صَاعِدٍ وَأَنَا أَسْمَعُ قَالُوا حَدَّثَنَا أَبُو عُتْبَةَ الْحِمْصِىُّ حَدَّثَنَا بَقِيَّةُ بْنُ الْوَلِيدِ حَدَّثَنَا الزُّبَيْدِىُّ عَنِ الزُّهْرِىِّ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّ النَّبِىَّ -صلى الله عليه وسلم- مَرَّ بِشَاةٍ دَاجِنٍ لِبَعْضِ أَهْلِهِ قَدْ نَفَقَتْ فَقَالَ « أَلاَّ اسْتَمْتَعْتُمْ بِجِلْدِهَا ». قَالُوا يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّهَا مَيْتَةٌ قَالَ « إِنَّ دِبَاغَهَا ذَكَاتُهَا ». وَقَالَ ابْنُ صَاعِدٍ « إِنَّ دِبَاغَهُ ذَكَاتُهُ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৯৮
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب : چمڑے کو پاک کرنا
حضرت ابن عباس (رض)، نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا یہ فرمان نقل کرتے ہیں : اس کا گوشت حرام ہے ، اس کی کھال کو دباغت کے ذریعے پاک کیا جاسکتا ہے۔
98 - حَدَّثَنَا ابْنُ صَاعِدٍ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ أَبِى بَكْرٍ الْمُقَدَّمِىُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ كَثِيرٍ الْعَبْدِىُّ وَأَبُو سَلَمَةَ الْمِنْقَرِىُّ قَالاَ حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ كَثِيرٍ حَدَّثَنَا الزُّهْرِىُّ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ عَنِ النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- بِهَذَا وَقَالَ « إِنَّمَا حَرُمَ لَحْمُهَا وَدِبَاغُ إِهَابِهَا طَهُورُهَا
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৯৯
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب : چمڑے کو پاک کرنا
یہی روایت ایک اور سند کے ہمراہ زہری سے منقول ہے، جس میں یہ الفاظ ہیں : نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : ” تم پر اس کا گوشت حرام قرار دیا گیا ہے اور اس کی کھال (کو استعمال کرنے) کی اجازت دی گئی ہے “۔

اس حدیث کی سند ” صحیح “ ہے۔
99 - حَدَّثَنَا ابْنُ صَاعِدٍ حَدَّثَنَا هِلاَلُ بْنُ الْعَلاَءِ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عَمْرٍو عَنْ إِسْحَاقَ بْنِ رَاشِدٍ عَنِ الزُّهْرِىِّ بِهَذَا وَقَالَ « إِنَّمَا حَرُمَ عَلَيْكُمْ لَحْمُهَا وَرُخِّصَ لَكُمْ فِى مَسْكِهَا ». هَذِهِ أَسَانِيدُ صِحَاحٌ.
tahqiq

তাহকীক: