সুনানুদ্দারা ক্বুতনী (উর্দু)
سنن الدار قطني
پاکی کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ
মোট হাদীস ১৫৫৯ টি
হাদীস নং: ১৪৩৯
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب : سفر کے دوران دو نمازیں ایک ساتھ ادا کرنا
1439 ۔ حضرت انس بن مالک (رض) بیان کرتے ہیں : نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ظہر اور عصر کی نماز کو ایک ساتھ ادا کرنا ہوتا تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ظہر کی نماز کو موخر کردیتے تھے یہاں تک عصر کا ابتدائی وقت شروع ہوجاتا پھر اس کے بعد آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ان دونوں نمازوں کو ایک ساتھ ادا کرتے تھے۔
1439 - حَدَّثَنَا عَلِىُّ بْنُ مُحَمَّدٍ الْمِصْرِىُّ حَدَّثَنَا هَاشِمُ بْنُ يُونُسَ الْقَصَّارُ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ صَالِحٍ حَدَّثَنَا مُفَضَّلٌ وَاللَّيْثُ وَابْنُ لَهِيعَةَ عَنْ عُقَيْلٍ عَنِ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- كَانَ إِذَا أَرَادَ أَنْ يَجْمَعَ بَيْنَ الظُّهْرِ وَالْعَصْرِ أَخَّرَ الظُّهْرَ حَتَّى يَدْخُلَ أَوَّلُ وَقْتِ الْعَصْرِ ثُمَّ يَجْمَعُ بَيْنَهُمَا.
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৪৪০
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب : سفر کے دوران دو نمازیں ایک ساتھ ادا کرنا
1440 ۔ نافع بیان کرتے ہیں : حضرت عبداللہ بن عمر (رض) مکہ تشریف لائے انھیں ان کی اہلیہ صفیہ بنت ابوعبید کی بیماری کی اطلاع ملی تو حضرت عبداللہ بن عمر (رض) نے سفر تیز کردیا جب سورج غروب ہوگیا تو ان کے ساتھیوں میں سے کسی صاحب نے کہا : نماز کا وقت ہوچکا ہے لیکن حضرت عبداللہ خاموش رہے ان کے جس ساتھی نے انھیں نماز کے لیے کہا تھا اس نے یہ سوچا کہ ضرور ان کے پاس اس بارے میں کوئی ایسی معلومات ہوں گی جس سے میں واقف نہیں ہوں، پھر حضرت عبداللہ بن عم (رض) چلتے رہے یہاں تک کہ جب شفق غروب ہوئی تو انھوں نے پڑاؤ کیا اور نماز کے لیے اقامت کہی وہ سفر کے دوران نماز کے لیے اذان نہیں دیا کرتے تھے۔
یہاں پر نیشاپوری راوی نے ایک لفظ مختلف نقل کیا ہے ، اس کے بعد کے الفاظ راویوں کے متفقہ ہیں وہ بیان کرتے ہیں : حضرت عبداللہ (رض) کھڑے ہوئے اور انھوں نے مغرب اور عشاء کی نماز ایک ساتھ ادا کی، پھر انھوں نے یہ بات بتائی جب نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے تیزی سے سفر کرنا ہوتا تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) شفق غروب ہوجانے کے تھوڑی دیر بعد مغرب اور عشاء کی نماز ایک ساتھ ادا کیا کرتے تھے آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سفر کے دوران اپنی سواری کی پشت پر ہی نماز ادا کرلیا کرتے تھے خواہ سوری کا رخ کسی بھی سمت ہو۔
حضرت عبداللہ بن عمر (رض) نے ان لوگوں کو بتایا : نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اسی طرح کیا کرتے تھے۔
یہاں پر نیشاپوری راوی نے ایک لفظ مختلف نقل کیا ہے ، اس کے بعد کے الفاظ راویوں کے متفقہ ہیں وہ بیان کرتے ہیں : حضرت عبداللہ (رض) کھڑے ہوئے اور انھوں نے مغرب اور عشاء کی نماز ایک ساتھ ادا کی، پھر انھوں نے یہ بات بتائی جب نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے تیزی سے سفر کرنا ہوتا تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) شفق غروب ہوجانے کے تھوڑی دیر بعد مغرب اور عشاء کی نماز ایک ساتھ ادا کیا کرتے تھے آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سفر کے دوران اپنی سواری کی پشت پر ہی نماز ادا کرلیا کرتے تھے خواہ سوری کا رخ کسی بھی سمت ہو۔
حضرت عبداللہ بن عمر (رض) نے ان لوگوں کو بتایا : نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اسی طرح کیا کرتے تھے۔
1440 - حَدَّثَنَا أَبُو مُحَمَّدِ يَحْيَى بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ صَاعِدٍ وَأَبُو بَكْرٍ النَّيْسَابُورِىُّ قَالاَ حَدَّثَنَا الْعَبَّاسُ بْنُ الْوَلِيدِ بْنِ مَزْيَدٍ الْعُذْرِىُّ بِبَيْرُوتَ أَخْبَرَنِى أَبِى حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ زَيْدٍ حَدَّثَنِى نَافِعٌ مَوْلَى عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ عَنِ ابْنِ عُمَرَ أَنَّهُ أَقْبَلَ مِنْ مَكَّةَ وَجَاءَهُ خَبَرُ صَفِيَّةَ بِنْتِ أَبِى عُبَيْدٍ فَأَسْرَعَ السَّيْرَ فَلَمَّا غَابَتِ الشَّمْسُ قَالَ لَهُ إِنْسَانٌ مِنْ أَصْحَابِهِ الصَّلاَةَ فَسَكَتَ ثُمَّ سَارَ سَاعَةً فَقَالَ لَهُ صَاحِبُهُ الصَّلاَةَ فَسَكَتَ فَقَالَ الَّذِى قَالَ لَهُ الصَّلاَةَ إِنَّهُ لَيَعْلَمُ مِنْ هَذَا عِلْمًا لاَ أَعْلَمُهُ فَسَارَ حَتَّى إِذَا كَانَ بَعْدَ مَا غَابَ الشَّفَقُ سَاعَةً نَزَلَ فَأَقَامَ الصَّلاَةَ وَكَانَ لاَ يُنَادَى لِشَىْءٍ مِنَ الصَّلاَةِ فِى السَّفَرِ - وَقَالَ النَّيْسَابُورِىُّ بِشَىْءٍ مِنَ الصَّلَوَاتِ فِى السَّفَرِ - وَقَالاَ جَمِيعًا فَقَامَ فَصَلَّى الْمَغْرِبَ وَالْعِشَاءَ جَمِيعًا جَمَعَ بَيْنَهُمَا ثُمَّ قَالَ إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- كَانَ إِذَا جَدَّ بِهِ السَّيْرُ جَمَعَ بَيْنَ الْمَغْرِبِ وَالْعِشَاءِ بَعْدَ أَنْ يَغِيبَ الشَّفَقُ سَاعَةً وَكَانَ يُصَلِّى عَلَى ظَهْرِ رَاحِلَتِهِ أَيْنَ تَوَجَّهَتْ بِهِ السُّبْحَةَ فِى السَّفَرِ وَيُخْبِرُهُمْ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- كَانَ يَصْنَعُ ذَلِكَ .
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৪৪১
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب : سفر کے دوران دو نمازیں ایک ساتھ ادا کرنا
1441 ۔ سالم بیان کرتے ہیں : حضرت عبداللہ بن عمر (رض) کو ان کی (اہلیہ) صفیہ کی بیماری کی اطلاع ملی تو وہ تیزی سے سفر کرنے لگے پھر انھوں نے نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے حوالے سے اسی کی مانند روایت نقل کی ، جس میں یہ الفاظ ہیں :
'' شفق غروب ہونے کے تھوڑی دیر بعد ''
ابن وہب نامی راوی نے ان کی متابعت کی ہے۔
'' شفق غروب ہونے کے تھوڑی دیر بعد ''
ابن وہب نامی راوی نے ان کی متابعت کی ہے۔
1441 - حَدَّثَنَا أَبُو مُحَمَّدِ بْنُ صَاعِدٍ حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ سَعْدٍ حَدَّثَنَا عَمِّى حَدَّثَنَا عَاصِمُ بْنُ مُحَمَّدٍ عَنْ أَخِيهِ عُمَرَ بْنِ مُحَمَّدٍ عَنْ نَافِعٍ عَنْ سَالِمٍ قَالَ أَتَى عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عُمَرَ خَبَرٌ مِنْ صَفِيَّةَ فَأَسْرَعَ السَّيْرَ ثُمَّ ذَكَرَ عَنِ النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- نَحْوَهُ وَقَالَ بَعْدَ أَنْ غَابَ الشَّفَقُ بِسَاعَةٍ. تَابَعَهُ ابْنُ وَهْبٍ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৪৪২
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب : سفر کے دوران دو نمازیں ایک ساتھ ادا کرنا
1442 ۔ حضرت علی (رض) بیان کرتے ہیں : جب نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سورج ڈھل جانے کے وقت سفر کے لیے روانہ ہونے لگتے تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ظہر اور عصر کی نماز ایک ساتھ ادا کرلیا کرتے ، اور جب آپ اس سے پہلے روانہ ہونے لگتے تو آپ ظہر کی نماز کو موخر کردیتے تھے اور عصر کی نماز جلدی ادا کرلیتے تھے اور ان دونوں نمازوں کو ایک ساتھ ادا کرتے تھے۔
1442 - حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا الْمُنْذِرُ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا أَبِى حَدَّثَنَا أَبِى حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْحُسَيْنِ بْنِ عَلِىِّ بْنِ الْحُسَيْنِ حَدَّثَنِى أَبِى عَنْ أَبِيهِ عَنْ جَدِّهِ عَنْ عَلِىٍّ رضى الله عنه قَالَ كَانَ النَّبِىُّ -صلى الله عليه وسلم- إِذَا ارْتَحَلَ حِينَ تَزُولُ الشَّمْسُ جَمَعَ الظُّهْرَ وَالْعَصْرَ وَإِذَا مَدَّ لَهُ السَّيْرُ أَخَّرَ الظُّهْرَ وَعَجَّلَ الْعَصْرَ ثُمَّ جَمَعَ بَيْنَهُمَا.
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৪৪৩
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب : سفر کے دوران دو نمازیں ایک ساتھ ادا کرنا
1443 ۔ حضرت عبداللہ بن عمر (رض) بیان کرتے ہیں : نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے جب تیزی سے سفر کرنا ہوتا تھا تو آپ مغرب اور عشاء کی نماز ایک ساتھ ادا کیا کرتے تھے ۔ ایک راوی نے اس روایت میں : ایک چوتھائی رات تک کے الفاظ نقل کیے ہیں۔
ایک راوی نے بھی ، چوتھائی رات تک ، کے الفاظ نقل کیے ہیں۔
ایک راوی نے بھی ، چوتھائی رات تک ، کے الفاظ نقل کیے ہیں۔
1443 - حَدَّثَنَا أَبُو مُحَمَّدِ بْنُ صَاعِدٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الأَعْلَى بْنُ وَاصِلٍ ح وَحَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ النَّيْسَابُورِىُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ شَاكِرٍ قَالاَ حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ آدَمَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ الثَّوْرِىُّ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ وَمُوسَى بْنُ عُقْبَةَ وَيَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ عَنْ نَافِعٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ قَالَ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- إِذَا جَدَّ بِهِ السَّيْرُ جَمَعَ بَيْنَ الْمَغْرِبِ وَالْعِشَاءِ قَالَ سُفْيَانُ بَعْدُ فِى حَدِيثِ يَحْيَى بْنِ سَعِيدٍ إِلَى رُبُعِ اللَّيْلِ. قَالَ ابْنُ صَاعِدٍ فِى حَدِيثِهِ قَالَ أَحَدُهُمْ فِى حَدِيثِهِ إِلَى رُبُعِ اللَّيْلِ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৪৪৪
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب : سفر کے دوران دو نمازیں ایک ساتھ ادا کرنا
1444 ۔ یہی روایت ایک اور سند کے ہمراہ حضرت عبداللہ بن عمر (رض) کے حوالے سے نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے منقول ہے۔
1444 - حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِى دَاوُدَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَاصِمٍ حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ آدَمَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ مُوسَى بْنِ عُقْبَةَ وَيَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ عَنْ نَافِعٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ عَنِ النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- مِثْلَ قَوْلِ النَّيْسَابُورِىِّ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৪৪৫
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب : سفر کے دوران دو نمازیں ایک ساتھ ادا کرنا
1445 ۔ حضرت معاذ بن جبل (رض) بیان کرتے ہیں : غزوہ تبوک کے موقع پر (نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا یہ معمول تھا) جب آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے روانہ ہونے سے پہلے سورج ڈھل چکا ہوتا تو آپ ظہر اور عصر کی نماز ایک ساتھ ادا کرلیتے تھے اور اگر آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سورج ڈھلنے سے پہلے روانہ ہوجاتے تو آپ ظہر کی نماز کو موخر کردیتے تھے یہاں تک کہ عصر کی نماز کے لیے پڑاؤ کرتے تھے ، اسی طرح مغرب کی نماز ادا کیا کرتے تھے اگر آپ کے روانہ ہونے سے پہلے سورج غروب ہوجاتا تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) مغرب اور عشاء کی نماز ایک ساتھ ادا کرلیتے تھے اور اگر آپ سورج غروب ہونے سے پہلے روانہ ہوتے تو آپ مغرب کی نماز کو موخر کردیتے تھے پھر عشاء کے لیے پڑاؤ کرتے تھے اور ان دونوں نمازوں کو ایک ساتھ ادا کرلیتے تھے۔
1445 - حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى بْنِ مِرْدَاسٍ السُّلَمِىُّ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ السِّجِسْتَانِىُّ حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ خَالِدِ بْنِ يَزِيدَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مَوْهَبٍ الرَّمْلِىُّ حَدَّثَنَا الْمُفَضَّلُ بْنُ فَضَالَةَ عَنِ اللَّيْثِ بْنِ سَعْدٍ عَنْ هِشَامِ بْنِ سَعْدٍ عَنْ أَبِى الزُّبَيْرِ عَنْ أَبِى الطُّفَيْلِ عَنْ مُعَاذِ بْنِ جَبَلٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- كَانَ فِى غَزْوَةِ تَبُوكَ إِذَا زَاغَتِ الشَّمْسُ قَبْلَ أَنْ يَرْتَحِلَ جَمَعَ بَيْنَ الظُّهْرِ وَالْعَصْرِ وَإِنْ تَرَحَّلَ قَبْلَ أَنْ تَزِيغَ الشَّمْسُ أَخَّرَ الظُّهْرَ حَتَّى يَنْزِلَ لِلْعَصْرِ وَفِى الْمَغْرِبِ مِثْلَ ذَلِكَ إِنْ غَابَتِ الشَّمْسُ قَبْلَ أَنْ يَرْتَحِلَ جَمَعَ بَيْنَ الْمَغْرِبِ وَالْعِشَاءِ وَإِنِ ارْتَحَلَ قَبْلَ أَنْ تَغِيبَ الشَّمْسُ أَخَّرَ الْمَغْرِبَ حَتَّى يَنْزِلَ لِلْعِشَاءِ ثُمَّ يَجْمَعُ بَيْنَهُمَا .
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৪৪৬
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب : سفر کے دوران دو نمازیں ایک ساتھ ادا کرنا
1446 ۔ یہی روایت ایک اور سند کے ہمراہ بھی منقول ہے ، تاہم اس کی سند کچھ مختلف ہے۔
1446 - حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ الْفَارِسِىُّ حَدَّثَنَا جَعْفَرُ بْنُ مُحَمَّدٍ الْقَلاَنِسِىُّ حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ مَوْهَبٍ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ عَنْ هِشَامِ بْنِ سَعْدٍ بِهَذَا نَحْوَهُ وَلَمْ يَذْكُرْ فِيهِ الْمُفَضَّلَ بْنَ فَضَالَةَ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৪৪৭
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب : سفر کے دوران دو نمازیں ایک ساتھ ادا کرنا
1447 ۔ حضرت معاذ بن جبل (رض) بیان کرتے ہیں : غزوہ تبوک کے موقع پر نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا یہ معمول تھا (سفر کے دوران پڑاؤ سے) جب نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سورج ڈھلنے سے پہلے روانہ ہوتے تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ظہر کی نماز کو موخر کردیتے یہاں تک کہ عصر کے وقت میں ان دونوں نمازوں کو ایک ساتھ ادا کرتے تھے ، اور جب آپ سورج کے ڈھل جانے کے بعد روانہ ہوتے تو آپ ظہر اور عصر کی نماز ایک ساتھ ادا کرتے تھے پھر روانہ ہوتے تھے اسی طرح جب آپ مغرب سے پہلے روانہ ہوتے تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) مغرب کی نماز کو موخر کردیتے تھے ، یہاں تک کہ اسے عشاء کی نماز کے ساتھ ادا کرتے تھے ، اور جب آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سورج غروب ہونے کے بعد روانہ ہوتے تو پھر آپ عشاء کی نماز جلدی ادا کرتے اور اسے مغرب کے ساتھ ادا کرلیتے تھے ۔
امام ابوداؤد نے یہ بات بیان کی ہے : اس روایت کو صرف قتادہ نامی راوی نے نقل کیا ہے۔
امام ابوداؤد نے یہ بات بیان کی ہے : اس روایت کو صرف قتادہ نامی راوی نے نقل کیا ہے۔
1447 - حَدَّثَنَا عَبْدُ الْبَاقِى بْنُ قَانِعٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عَلِىٍّ الْبَلْخِىُّ حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ ح وَحَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى بْنِ مِرْدَاسٍ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ عَنْ يَزِيدَ بْنِ أَبِى حَبِيبٍ عَنْ أَبِى الطُّفَيْلِ عَامِرِ بْنِ وَاثِلَةَ عَنْ مُعَاذِ بْنِ جَبَلٍ أَنَّ النَّبِىَّ -صلى الله عليه وسلم- كَانَ فِى غَزْوَةِ تَبُوكَ إِذَا ارْتَحَلَ قَبْلَ أَنْ تَزِيغَ الشَّمْسُ أَخَّرَ الظُّهْرَ حَتَّى يَجْمَعَهَا مَعَ الْعَصْرِ فَيُصَلِّيَهُمَا جَمِيعًا وَإِذَا ارْتَحَلَ بَعْدَ زَيْغِ الشَّمْسِ صَلَّى الظُّهْرَ وَالْعَصْرَ ثُمَّ سَارَ وَكَانَ إِذَا ارْتَحَلَ قَبْلَ الْمَغْرِبِ أَخَّرَ الْمَغْرِبَ حَتَّى يُصَلِّيَهَا مَعَ الْعِشَاءِ وَإِذَا ارْتَحَلَ بَعْدَ الْمَغْرِبِ عَجَّلَ الْعِشَاءَ فَصَلاَّهَا مَعَ الْمَغْرِبِ. قَالَ أَبُو دَاوُدَ هَذَا لَمْ يَرْوِهِ إِلاَّ قُتَيْبَةُ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৪৪৮
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب : سفر کے دوران دو نمازیں ایک ساتھ ادا کرنا
1448 ۔ یہی روایت ایک اور سند کے ہمراہ بھی منقول ہے۔
1448 - حَدَّثَنَا عَبْدُ الْبَاقِى بْنُ قَانِعٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عَلِىٍّ الْبَلْخِىُّ حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ الأَعْيَنُ حَدَّثَنَا عَلِىُّ بْنُ الْمَدِينِىِّ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ حَنْبَلٍ حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ بِهَذَا مِثْلَهُ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৪৪৯
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب : سفر کے دوران دو نمازیں ایک ساتھ ادا کرنا
1449 ۔ نافع بیان کرتے ہیں : حضرت عبداللہ بن عمر (رض) کو ان کی اہلیہ صفیہ کی بیماری کیا اطلاع ملی ، وہ اس وقت سفر کی حالت میں تھے ، انھوں نے رفتار تیز کردی جب سورج غروب ہوگیا تو ان سے نماز کے لیے کہا گیا لیکن وہ چلتے رہے یہاں تک کہ جب شفق غروب ہونے کے قریب تھی تو انھوں نے پڑاؤ کیا اور مغرب کی نماز ادا کی پھر وہ انتظار کرتے رہے ، یہاں تک کہ شفق غروب ہوگئی تو انھوں نے عشاء کی نماز ادا کی پھر انھوں نے ہمیں یہ بات بتائی نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو جب کوئی کام ہوتا تھا تو وہ اسی طرح کیا کرتے تھے ۔
1449 - حَدَّثَنَا الْحُسَيْنُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ حَدَّثَنَا يُوسُفُ بْنُ مُوسَى حَدَّثَنَا وَكِيعٌ وَجَرِيرُ بْنُ عَبْدِ الْحَمِيدِ وَاللَّفْظُ لِوَكِيعٍ عَنِ الْفُضَيْلِ بْنِ غَزْوَانَ عَنْ نَافِعٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ قَالَ اسْتُصْرِخَ عَلَى صَفِيَّةَ وَهُوَ فِى سَفَرٍ فَسَارَ حَتَّى إِذَا غَابَتِ الشَّمْسُ قِيلَ لَهُ الصَّلاَةَ فَسَارَ حَتَّى إِذَا كَادَ يَغِيبُ الشَّفَقُ نَزَلَ فَصَلَّى الْمَغْرِبَ ثُمَّ انْتَظَرَ حَتَّى غَابَ الشَّفَقُ صَلَّى الْعِشَاءَ ثُمَّ قَالَ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- إِذَا نَابَتْهُ حَاجَةٌ صَنَعَ هَكَذَا.
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৪৫০
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب : سفر کے دوران دو نمازیں ایک ساتھ ادا کرنا
1450 ۔ نافع حضرت عبداللہ (رض) کے حوالے سے اسی کی مانند روایت نقل کرتے ہیں، تاہم اس میں یہ الفاظ ہیں : یہاں تک کہ شفق غروب ہونے سے پہلے انھوں نے پڑاؤ کیا اور مغرب کی نماز ادا کرلی اور پھر وہ انتظار کرتے رہے ، یہاں تک کہ شفق غروب ہوگئی تو انھوں نے عشاء کی نماز ادا کی پھر انھوں نے یہ بتایا : جب نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے تیزی سے سفر کرنا ہوتا تھا تو آپ اسی طرح کیا کرتے تھے جیسے میں نے اب کیا ہے۔
1450 - حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ نُوحٍ الْجُنْدَيْسَابُورِىُّ حَدَّثَنَا هَارُونُ بْنُ إِسْحَاقَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ فُضَيْلٍ ح وَحَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى بْنِ مِرْدَاسٍ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عُبَيْدٍ الْمُحَارِبِىُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ فُضَيْلٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ نَافِعٍ وَعَبْدِ اللَّهِ بْنِ وَاقِدٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ بِهَذَا وَقَالَ حَتَّى إِذَا كَانَ قَبْلَ غُيُوبِ الشَّفَقِ نَزَلَ فَصَلَّى الْمَغْرِبَ ثُمَّ انْتَظَرَ حَتَّى غَابَ الشَّفَقُ فَصَلَّى الْعِشَاءَ ثُمَّ قَالَ إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- كَانَ إِذَا عَجَّلَ بِهِ صَنَعَ مِثْلَ الَّذِى صَنَعْتُ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৪৫১
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب : سفر کے دوران دو نمازیں ایک ساتھ ادا کرنا
1451 ۔ نافع بیان کرتے ہیں : میں حضرت عبداللہ بن عمر (رض) کے ساتھ روانہ ہوا وہ اپنی زمین کی طرف جارہے تھے انھوں نے راستے میں ایک جگہ پڑاؤ کیا ایک شخص ان کے پاس آیا اور اس نے بتایا (ان کی اہلیہ) صفیہ بنت ابوعبید کی حالت نازک ہے اور میرا یہ خیال ہے آپ (ان کے انتقال سے پہلے) ان تک نہیں پہنچ سکیں گے ۔ راوی کہتے ہیں) یہ عصر کے بعد کی بات ہے راوی کہتے ہیں حضرت عبداللہ بن عمر (رض) تیزی سے وہاں سے نکلے ان کے ساتھ قریش کا ایک شخص بھی تھا، ہم لوگ سفر کرتے ہوئے جارہے تھے یہاں تک کہ سورج غروب ہوگیا میرا حضرت عبداللہ بن عمر (رض) کے ساتھ گہراتعلق تھا وہ نماز بڑی باقاعدگی کے ساتھ ادا کرتے تھے میں نے عرض کی : نماز کا وقت ہوگیا ہے انھوں نے میری طرف توجہ نہیں کی اور چلتے رہے جیسے پہلے جارہے تھے یہاں تک کہ جب شفق کا آخری وقت ہوگیا تو انھوں نے پڑاؤ کیا اور مغرب کی نماز ادا کی پھر انھوں نے نماز کے لیے اقامت کہی تو اسی دوران شفق غروب ہوگئی تو انھوں نے ہمیں عشاء کی نماز پڑھائی پھر ہماری طرف متوجہ ہو کر ہمیں یہ بتایا جب نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے کسی معاملے میں جلدی کرنی ہوتی تھی تو آپ اسی طرح کیا کرتے تھے۔
1451 - حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ النَّيْسَابُورِىُّ أَخْبَرَنِى الْعَبَّاسُ بْنُ الْوَلِيدِ بْنِ مَزْيَدٍ أَخْبَرَنِى أَبِى قَالَ سَمِعْتُ ابْنَ جَابِرٍ يَقُولُ حَدَّثَنِى نَافِعٌ قَالَ خَرَجْتُ مَعَ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ وَهُوَ يُرِيدُ أَرْضًا لَهُ فَنَزَلَ مَنْزِلاً فَأَتَاهُ رَجُلٌ فَقَالَ لَهُ إِنَّ صَفِيَّةَ بِنْتَ أَبِى عُبَيْدٍ لَمَّا بِهَا وَلاَ أَظُنُّ أَنْ تُدْرِكَهَا. وَذَلِكَ بَعْدَ الْعَصْرِ - قَالَ - فَخَرَجَ مُسْرِعًا وَمَعَهُ رَجُلٌ مِنْ قُرَيْشٍ فَسِرْنَا حَتَّى إِذَا غَابَتِ الشَّمْسُ وَكَانَ عَهْدِى بِصَاحِبِى وَهُوَ مُحَافِظٌ عَلَى الصَّلاَةِ فَقُلْتُ الصَّلاَةَ فَلَمْ يَلْتَفِتْ إِلَىَّ وَمَضَى كَمَا هُوَ حَتَّى إِذَا كَانَ مِنْ آخِرِ الشَّفَقِ نَزَلَ فَصَلَّى الْمَغْرِبَ ثُمَّ أَقَامَ الصَّلاَةَ وَقَدْ تَوَارَى الشَّفَقُ فَصَلَّى بِنَا الْعِشَاءَ ثُمَّ أَقْبَلَ عَلَيْنَا فَقَالَ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- إِذَا عَجَّلَ بِهِ أَمْرٌ صَنَعَ هَكَذَا.
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৪৫২
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب : سفر کے دوران دو نمازیں ایک ساتھ ادا کرنا
1452 ۔ یہی روایت ایک اور سند کے ہمراہ حضرت عبداللہ بن عمر (رض) کے حوالے سے نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے منقول ہے۔
1452 - حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى بْنِ مِرْدَاسٍ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ مُوسَى حَدَّثَنَا عِيسَى بْنُ يُونُسَ عَنِ ابْنِ جَابِرٍ عَنْ نَافِعٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ عَنِ النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- نَحْوَهُ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৪৫৩
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب : سفر کے دوران دو نمازیں ایک ساتھ ادا کرنا
1453 ۔ نافع بیان کرتے ہیں : ایک دفعہ ہم حضرت عبداللہ بن عمر (رض) کے ساتھ مکہ سے آرہے تھے یہاں تک کہ راستے میں انھیں ان کی اہلیہ صفیہ کی شدید بیماری کے بارے میں بتایا گیا تو انھوں نے سفر کو تیز کردیا ، ان کا یہ معمول تھا جی سے ہی سورج غروب ہوتا تھا اسی وقت اتر کر مغرب کی نماز ادا کرلیتے تھے لیکن اس رات ایسا نہیں ہوا، یہاں تک کہ ہمیں ہی گمان ہوا کہ شاید وہ نماز کو بھول گئے ہیں ہم نے ان سے کہا، جناب ! نماز ادا کی ، پھر جب شفق غروب ہوگئی اس وقت انھوں نے کھڑے ہو کر عشاء کی نماز ادا کی پھر وہ ہماری طرف متوجہ ہوئے اور بتایا، ہم نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ساتھ اسی طرح کیا کرتے تھے ۔
1453 - حَدَّثَنَا الْحُسَيْنُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مَنْصُورٍ حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِى مَرْيَمَ حَدَّثَنَا عَطَّافُ بْنُ خَالِدٍ حَدَّثَنِى نَافِعٌ قَالَ أَقْبَلْنَا مَعَ ابْنِ عُمَرَ صَادِرِينَ مِنْ مَكَّةَ حَتَّى إِذَا كُنَّا بِبَعْضِ الطَّرِيقِ اسْتُصْرِخَ عَلَى زَوْجَتِهِ صَفِيَّةَ فَأَسْرَعَ السَّيْرَ وَكَانَ إِذَا غَابَتِ الشَّمْسُ نَزَلَ فَصَلَّى الْمَغْرِبَ فَلَمَّا كَانَ تِلْكَ اللَّيْلَةُ ظَنَنَّا أَنَّهُ نَسِىَ الصَّلاَةَ فَقُلْنَا لَهُ الصَّلاَةَ فَسَارَ حَتَّى إِذَا كَادَ أَنْ يَغِيبَ الشَّفَقُ نَزَلَ فَصَلَّى وَغَابَ الشَّفَقُ ثُمَّ قَامَ فَصَلَّى الْعَتَمَةَ ثُمَّ أَقْبَلَ عَلَيْنَا فَقَالَ هَكَذَا كُنَّا نَصْنَعُ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم-.
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৪৫৪
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب : سفر کے دوران دو نمازیں ایک ساتھ ادا کرنا
1454 ۔ یہی روایت ایک اور سند کے ہمراہ بھی منقول ہے۔
1454 - حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ هَارُونَ أَبُو حَامِدٍ حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ مُحَمَّدٍ التَّيْمِىُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ دَاوُدَ عَنْ رَجُلٍ مِنْ أَهْلِ الْحَدِيثِ عَنْ جَعْفَرِ بْنِ بُرْقَانَ عَنْ مَيْمُونِ بْنِ مِهْرَانَ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ بِمِثْلِ حَدِيثٍ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৪৫৫
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب : سفر کے دوران نماز کا طریقہ ، کسی عذر کے بغیر دو نمازیں ایک ساتھ ادا کرنا ، کشتی میں نماز ادا کرنے کا طریقہ
1455 ۔ حضرت عبداللہ بن عمر (رض) حضرت جعفر (رض) کے حوالے سے یہ بات نقل کرتے ہیں : نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے انھیں یہ ہدایت کی تھی وہ کھڑے ہو کر نماز ادا کیا کریں ، ماسوائے اس صورت کے کہ انھیں ڈوبنے کا اندیشہ ہو۔
امام دار قطنی بیان کرتے ہیں : مراد یہ ہے وہ کشی میں کھڑے ہو کر نماز ادا کیا کریں۔
امام دار قطنی بیان کرتے ہیں : مراد یہ ہے وہ کشی میں کھڑے ہو کر نماز ادا کیا کریں۔
1455 - حَدَّثَنَاهُ إِبْرَاهِيمُ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا ابْنُ دَاوُدَ عَنْ رَجُلٍ مِنْ أَهْلِ الْكُوفَةِ مِنْ ثَقِيفٍ عَنْ جَعْفَرِ بْنِ بُرْقَانَ عَنْ مَيْمُونِ بْنِ مِهْرَانَ عَنِ ابْنِ عُمَرَ عَنْ جَعْفَرٍ أَنَّ النَّبِىَّ -صلى الله عليه وسلم- أَمَرَهُ أَنْ يُصَلِّىَ قَائِمًا إِلاَّ أَنْ يَخْشَى الْغَرَقَ. قَالَ الدَّارَقُطْنِىُّ يَعْنِى فِى السَّفِينَةِ فِيهِ رَجُلٌ مَجْهُولٌ .
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৪৫৬
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب : سفر کے دوران نماز کا طریقہ ، کسی عذر کے بغیر دو نمازیں ایک ساتھ ادا کرنا ، کشتی میں نماز ادا کرنے کا طریقہ
1456 ۔ حضرت عبداللہ بن عباس (رض) بیان کرتے ہیں : جب نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے حضرت جعفر بن ابوطالب کو حبشہ بھیجا تو انھوں نے عرض کی : یارسول اللہ ہم کشتی میں کس طرح نماز ادا کریں گے ؟ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا تم اس میں کھڑے ہو کر نماز ادا کرو، البتہ تمہیں ڈوبنے کا اندیشہ ہو (توبیٹھ کر نماز ادا کرو) ۔
اس روایت کا ایک راوی حسین بن علوان متروک ہے۔
اس روایت کا ایک راوی حسین بن علوان متروک ہے۔
1456 - حَدَّثَنَا عَلِىُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مُبَشِّرٍ حَدَّثَنَا جَابِرُ بْنُ كُرْدِىٍّ حَدَّثَنَا حُسَيْنُ بْنُ عُلْوَانَ الْكَلْبِىُّ حَدَّثَنَا جَعْفَرُ بْنُ بُرْقَانَ عَنْ مَيْمُونِ بْنِ مِهْرَانَ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ لَمَّا بَعَثَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- جَعْفَرَ بْنَ أَبِى طَالِبٍ إِلَى الْحَبَشَةِ قَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ كَيْفَ أُصَلِّى فِى السَّفِينَةِ قَالَ « صَلِّ فِيهَا قَائِمًا إِلاَّ أَنْ تَخَافَ الْغَرَقَ ». حُسَيْنُ بْنُ عُلْوَانَ مَتْرُوكٌ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৪৫৭
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب : سفر کے دوران نماز کا طریقہ ، کسی عذر کے بغیر دو نمازیں ایک ساتھ ادا کرنا ، کشتی میں نماز ادا کرنے کا طریقہ
1457 ۔ حضرت عبداللہ بن عمر (رض) بیان کرتے ہیں : نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے کشتی میں نماز کے بارے میں دریافت کیا گیا تو آپ نے فرمایا وہ کھڑے ہو کرادا کی جائے گی ، البتہ اگر تمہیں ڈوب جانے کا اندیشہ ہو (تو حکم مختلف ہے) ۔
1457 - حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ مُحَمَّدُ بْنُ مُوسَى بْنِ سَهْلٍ الْبَرْبَهَارِىُّ مِنْ أَصْلِهِ حَدَّثَنَا بِشْرُ بْنُ فَافَا حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ حَدَّثَنَا جَعْفَرُ بْنُ بُرْقَانَ عَنْ مَيْمُونِ بْنِ مِهْرَانَ عَنِ ابْنِ عُمَرَ سُئِلَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- عَنِ الصَّلاَةِ فِى السَّفِينَةِ قَالَ « قَائِمًا إِلاَّ أَنْ تَخَافَ الْغَرَقَ ».
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৪৫৮
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب : سفر کے دوران نماز کا طریقہ ، کسی عذر کے بغیر دو نمازیں ایک ساتھ ادا کرنا ، کشتی میں نماز ادا کرنے کا طریقہ
1458 ۔ حضرت عبداللہ بن عباس (رض) نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا یہ فرمان نقل کرتے ہیں : جو شخص کسی عذر کے بغیر دو نمازیں ایک ساتھ ادا کرے گا وہ کبیرہ گناہ کا مرتکب ہوگا۔
شیخ فرماتے ہیں : حنش نامی راوی ابوعلی رحبی ہیں اور یہ متروک ہیں۔
شیخ فرماتے ہیں : حنش نامی راوی ابوعلی رحبی ہیں اور یہ متروک ہیں۔
1458 - حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَهَّابِ بْنُ عِيسَى بْنِ أَبِى حَيَّةَ وَأَحْمَدُ بْنُ الْحُسَيْنِ بْنِ الْجُنَيْدِ قَالاَ حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ حَدَّثَنَا مُعْتَمِرُ بْنُ سُلَيْمَانَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ حَنَشٍ عَنْ عِكْرِمَةَ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ عَنِ النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- قَالَ « مَنْ جَمَعَ بَيْنَ صَلاَتَيْنِ مِنْ غَيْرِ عُذْرٍ فَقَدْ أَتَى بَابًا مِنْ أَبْوَابِ الْكَبَائِرِ ». قَالَ الشَّيْخُ حَنَشٌ هَذَا أَبُو عَلِىٍّ الرَّحَبِىُّ مَتْرُوكٌ.
তাহকীক: