সুনানুদ্দারা ক্বুতনী (উর্দু)
سنن الدار قطني
پاکی کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ
মোট হাদীস ১৫৫৯ টি
হাদীস নং: ১৩৭৯
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب : نماز کے دوران سہو کی صورت میں اور اس کے احکام، اس بارے میں منقول روایات میں اختلاف کسی بھی چیز کے آگے سے گزرنے کی وجہ سے نماز نہیں ٹوٹتی۔
1379 ۔ حضرت ابوسعید خدری (رض) نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا یہ فرمان نقل کرتے ہیں : جب کسی شخص کو اندازہ نہ ہوسکے کہ اس نے کتنی رکعت اد ا کی ہیں، تین یا چار رکعت مزید ایک رکعت پڑھ لے اور پھر اس کے بعد سجدہ سہو کے دوسجدے کرے جب وہ بیٹھا ہوا ہو (یعنی تشہد پڑھ رہا ہو) اگر وہ پانچ رکعت ادا کرلیتا ہے تو اس میں سے جفت تعداد (یعنی چار رکعت) اس کی نماز ہوجائے گی اور اگر وہ چار رکعت ادا کرلیتا ہے تو یہ دونوں شیطان کو رسوا کردیں گے۔
1379 - حَدَّثَنَا أَبُو الْقَاسِمِ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ الْعَزِيزِ حَدَّثَنَا بِشْرُ بْنُ الْوَلِيدِ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِى سَلَمَةَ عَنْ زَيْدِ بْنِ أَسْلَمَ عَنْ عَطَاءِ بْنِ يَسَارٍ عَنْ أَبِى سَعِيدٍ الْخُدْرِىِّ عَنِ النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- قَالَ « إِذَا لَمْ يَدْرِ أَحَدُكُمْ كَمْ صَلَّى ثَلاَثًا أَوْ أَرْبَعًا فَلْيَقُمْ فَلْيُصَلِّ رَكْعَةً ثُمَّ لْيَسْجُدْ بَعْدَ ذَلِكَ سَجْدَتَىِ السَّهْوِ وَهُوَ جَالِسٌ فَإِنْ كَانَ صَلَّى خَمْسًا شَفَعَتَا لَهُ صَلاَتَهُ وَإِنْ كَانَتْ أَرْبَعًا أَرْغَمَتَا الشَّيْطَانَ ».
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৩৮০
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب : نماز کے دوران سہو کی صورت میں اور اس کے احکام، اس بارے میں منقول روایات میں اختلاف کسی بھی چیز کے آگے سے گزرنے کی وجہ سے نماز نہیں ٹوٹتی۔
1380 ۔ حضرت ابوسعید خدری (رض) نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا یہ فرمان نقل کرتے ہیں : جب کسی شخص کو نماز پڑھنے کے دوران شک ہوجائے کہ اس نے تین رکعت ادا کی ہیں یا چار رکعت ادا کی ہیں تو ایک مزید رکعت ادا کرے یہاں تک کہ اسے وہ شک زیادہ ہوجانے کے بارے میں ہو پھر اس کے بعد سلام پھیرنے سے پہلے سجدہ سہو کرلے اگر اس نے پانچ رکعت ادا کی ہوں گی تو اس میں سے چار جفت تعداد اس کی نماز ہوجائے گی اور اگر نے مکمل نماز ادا کی ہوگی تو یہ دونوں شیطان کی رسوائی کا باعث ہوں گی۔ اس روایت میں راوی نے ، سلام سے پہلے، کے الفاظ نقل کیے ہیں۔
1380 - حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ النَّيْسَابُورِىُّ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مَنْصُورٍ حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ وَأَبُو النَّضْرِ قَالاَ حَدَّثَنَا الْمَاجِشُونُ عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ أَبِى سَلَمَةَ حَدَّثَنَا زَيْدُ بْنُ أَسْلَمَ عَنْ عَطَاءِ بْنِ يَسَارٍ عَنْ أَبِى سَعِيدٍ الْخُدْرِىِّ عَنِ النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- قَالَ « إِذَا شَكَّ أَحَدُكُمْ وَهُوَ يُصَلِّى فِى الثَّلاَثِ وَالأَرْبَعِ فَلْيُصَلِّ رَكْعَةً حَتَّى يَكُونَ الشَّكُ فِى الزِّيَادَةِ ثُمَّ لْيَسْجُدْ سَجْدَتَىِ السَّهْوِ قَبْلَ أَنْ يُسَلِّمَ فَإِنْ كَانَ صَلَّى خَمْسًا شَفَعَتَا لَهُ صَلاَتَهُ وَإِنْ كَانَ أَتَمَّهَا فَهُمَا تُرْغِمَانِ الشَّيْطَانَ ». زَادَ هَذَا فِى حَدِيثِهِ « قَبْلَ أَنْ يُسَلِّمَ ».
وَتَابَعَهُ سُلَيْمَانُ بْنُ بِلاَلٍ مِنْ رِوَايَةِ مُوسَى بْنِ دَاوُدَ عَنْهُ.
وَتَابَعَهُ سُلَيْمَانُ بْنُ بِلاَلٍ مِنْ رِوَايَةِ مُوسَى بْنِ دَاوُدَ عَنْهُ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৩৮১
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب : نماز کے دوران سہو کی صورت میں اور اس کے احکام، اس بارے میں منقول روایات میں اختلاف کسی بھی چیز کے آگے سے گزرنے کی وجہ سے نماز نہیں ٹوٹتی۔
1381 ۔ حضرت ابوسعید خدری (رض) بیان کرتے ہیں : نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے یہ بات ارشاد فرمائی ہے : جب کسی شخص کو نماز کے دوران شک ہوجائے اور اسے اندازہ نہ ہو کہ اس نے کتنی رکعت ادا کی ہیں تین یا چار، تو وہ شک کو ایک طرف رکھ دے اور جس پر یقین ہو اس پر بنیاد رکھے پھر سلام پھیرنے سے پہلے دو مرتبہ سجدہ سہو کرلے ، اگر اس نے پانچ رکعت ادا کی ہوں گی تو اس میں سے جفت تعداد اس کی نماز ہوجائے گی، اور اگر اس نے چار رکعت ادا کی ہوں گی تو یہ دونوں (سجدے) شیطان کے لیے رسوائی کا باعث ہوں گے۔
1381 -حَدَّثَنَا أَبُو جَعْفَرٍ مُحَمَّدُ بْنُ سُلَيْمَانَ النُّعْمَانِىُّ حَدَّثَنَا الْحُسَيْنُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الْجَرْجَرَائِىُّ حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ دَاوُدَ حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ بِلاَلٍ ح وَحَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ النَّيْسَابُورِىُّ حَدَّثَنَا الْعَبَّاسُ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ دَاوُدَ حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ بِلاَلٍ عَنْ زَيْدِ بْنِ أَسْلَمَ عَنْ عَطَاءِ بْنِ يَسَارٍ عَنْ أَبِى سَعِيدٍ الْخُدْرِىِّ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « إِذَا شَكَّ أَحَدُكُمْ فِى صَلاَتِهِ فَلَمْ يَدْرِ كَمْ صَلَّى ثَلاَثًا أَمْ أَرْبَعًا فَلْيَطْرَحِ الشَّكَّ وَلْيَبْنِ عَلَى مَا اسْتَيْقَنَ ثُمَّ يَسْجُدُ سَجْدَتَيْنِ قَبْلَ أَنْ يُسَلِّمَ فَإِنْ كَانَ صَلَّى خَمْسًا كَانَتَا شَفْعًا لِصَلاَتِهِ وَإِنْ كَانَ صَلَّى تَمَامَ الأَرْبَعِ كَانَتَا تَرْغِيمًا لِلشَّيْطَانِ ».
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৩৮২
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب : نماز کے دوران سہو کی صورت میں اور اس کے احکام، اس بارے میں منقول روایات میں اختلاف کسی بھی چیز کے آگے سے گزرنے کی وجہ سے نماز نہیں ٹوٹتی۔
1382 ۔ حضرت ابوسعید خدری (رض) بیان کرتے ہیں : نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے یہ بات ارشاد فرمائی ہے جب کسی شخص کو اپنی نماز کے بارے میں شک ہوجائے تو وہ شک کو ایک طرف رکھے اور یقین پر بنیاد رکھے اور جب وہ یقینی طور پر مکمل نماز ادا کرے (تو آخر میں) دو مرتبہ سجدہ سہو کرے ، اگر اس کی نماز مکمل ہوگی تو ایک رکعت اور دوسجدے اس کے لیے نفل کی حیثیت اختیار کرجائیں گے اور اگر اس کی نماز پہلے نامکمل تھی تو اس ایک رکعت کے ذریعے اس کی نماز مکمل ہوجائے گی اور سہو کے دونوں سجدے شیطان کی ناک کو خاک آلود کردیں گے۔
1382 - حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِى دَاوُدَ حَدَّثَنَا أَبُو سَعِيدٍ الأَشَجُّ حَدَّثَنَا أَبُو خَالِدٍ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَجْلاَنَ عَنْ زَيْدِ بْنِ أَسْلَمَ عَنْ عَطَاءِ بْنِ يَسَارٍ عَنْ أَبِى سَعِيدٍ الْخُدْرِىِّ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « إِذَا شَكَّ أَحَدُكُمْ فِى صَلاَتِهِ فَلْيُلْقِ الشَّكَّ وَلْيَبْنِ عَلَى الْيَقِينِ فَإِنِ اسْتَيْقَنَ التَّمَامَ سَجَدَ سَجْدَتَيْنِ فَإِنْ كَانَتْ صَلاَتُهُ تَامَّةً كَانَتِ الرَّكْعَةُ نَافِلَةً وَالسَّجْدَتَانِ وَإِنْ كَانَتْ نَاقِصَةً كَانَتِ الرَّكْعَةُ تَمَامًا لِصَلاَتِهِ وَالسَّجْدَتَانِ تُرْغِمَانِ أَنْفَ الشَّيْطَانِ ».
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৩৮৩
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب : نماز کے دوران سہو کی صورت میں اور اس کے احکام، اس بارے میں منقول روایات میں اختلاف کسی بھی چیز کے آگے سے گزرنے کی وجہ سے نماز نہیں ٹوٹتی۔
1383 ۔ حضرت ابوسعید خدری (رض) نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا یہ فرمان نقل کرتے ہیں : جب کسی شخص کو اپنی نماز کے بارے میں شک ہوجائے اور اسے یہ اندازہ نہ ہو کہ اس نے کتنی رکعت ادا کی ہیں : چار یاتین ؟ تو وہ شک کو ایک طرف رکھے اور یقین پر بنیاد رکھے پھر اٹھ کر قرات کرے اور ایک رکعت ادا کرے ، پھر جب وہ بیٹھا ہواہو (یعنی تشہد پڑھ رہاہو) توسلام پھیرنے سے پہلے دو مرتبہ سجدہ سہو کرلے، اگر اس نے پہلے چار رکعت ادا کی تھی تواب اس کی ایک رکعت زائد ہوجائے گی اور یہ دونوں سجدے اسے جفت کردیں گے جو پانچویں رکعت تھی اور اگر اس نے پہلے تین رکعت ادا کی تھیں توچوتھی رکعت اسے مکمل کردے گی اور سہو کے دونوں سجدے شیطان کی ناک کو خاک آلود کردیں گے۔
1383 - حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ زِيَادٍ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ إِسْحَاقَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْجَبَّارِ بْنُ سَعِيدِ بْنِ سُلَيْمَانَ بْنِ نَوْفَلِ بْنِ مُسَاحِقٍ حَدَّثَنِى سُلَيْمَانُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ أَبِى سَبْرَةَ ابْنُ أَخِى أَبِى بَكْرٍ حَدَّثَنِى أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِى سَبْرَةَ عَنْ زَيْدِ بْنِ أَسْلَمَ عَنْ عَطَاءِ بْنِ يَسَارٍ عَنْ أَبِى سَعِيدٍ الْخُدْرِىِّ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- أَنَّهُ قَالَ « إِذَا شَكَّ أَحَدُكُمْ فِى صَلاَتِهِ فَلَمْ يَدْرِ كَمْ صَلَّى أَرْبَعًا أَوْ ثَلاَثًا فَلْيَطْرَحِ الشَّكَّ وَلْيَبْنِ عَلَى الْيَقِينِ ثُمَّ يَقُومُ فَيَقْرَأُ فَيُصَلِّى رَكْعَةً ثُمَّ يَسْجُدُ سَجْدَتَيْنِ وَهُوَ جَالِسٌ قَبْلَ التَّسْلِيمِ فَإِنْ كَانَتْ صَلاَتُهُ أَرْبَعًا وَقَدْ زَادَ رَكْعَةً كَانَتْ هَاتَانِ السَّجْدَتَانِ تَشْفَعَانِ الْخَامِسَةَ وَإِنْ كَانَتْ صَلاَتُهُ ثَلاَثًا كَانَتِ الرَّابِعَةُ تَمَامَهَا وَالسَّجْدَتَانِ تَرْغِيمٌ لِلشَّيْطَانِ ».
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৩৮৪
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب : نماز کے دوران سہو کی صورت میں اور اس کے احکام، اس بارے میں منقول روایات میں اختلاف کسی بھی چیز کے آگے سے گزرنے کی وجہ سے نماز نہیں ٹوٹتی۔
1384 ۔ حضرت عبداللہ بن عباس (رض) بیان کرتے ہیں : نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے یہ بات ارشاد فرمائی ہے ، جب کسی شخص کو اپنی نماز کے بارے میں شک ہوجائے اگر اسے یہ یقین ہو کہ وہ تین رکعت ادا کرچکا ہے تو وہ مزید ایک رکعت ادا کرے اور دوسجدے کرے پھر اس کے بعد تشہد میں بیٹھے اور پھر جب اس سے فارغ ہوجائے اور کچھ پڑھنے کے لیے باقی نہ رہ جائے صرف سلام پھیرنا ہو اس وقت وہ دوسجدے سہو کرلے پھر وہ سلام پھیر دے اگر اس نے تین رکعت ادا کی تھی تواب جو رکعت ادا کی ہے وہ چوتھی رکعت ہوجائے گی اور سجدہ سہو کے دونوں سجدے شطان کی ناک کو خاک آلود کردیں گے اور اس نے پہلے چار رکعت ادا کی تھی تواب جو اس نے ادا کی ہے اس کے ساتھ یہ پانچویں ہوجائے گی اور یہ دونوں سجدے اس پانچویں رکعت کو جفت کردیں گے ۔
1384 - حَدَّثَنَا أَبُو إِسْحَاقَ إِسْمَاعِيلُ بْنُ يُونُسَ بْنِ يَاسِينَ حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ أَبِى إِسْرَائِيلَ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ جَعْفَرٍ عَنْ زَيْدِ بْنِ أَسْلَمَ عَنْ عَطَاءِ بْنِ يَسَارٍ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « إِذَا شَكَّ أَحَدُكُمْ فِى صَلاَتِهِ فَإِنِ اسْتَيْقَنَ أَنَّهُ قَدْ صَلَّى ثَلاَثًا فَلْيُصَلِّ وَاحِدَةً بِرَكْعَتِهَا وَسَجْدَتَيْهَا ثُمَّ لْيَتَشَهَّدْ فَإِذَا فَرَغَ فَلَمْ يَبْقَ إِلاَّ أَنْ يُسَلِّمَ فَلْيَسْجُدْ سَجْدَتَيْنِ وَهُوَ جَالِسٌ ثُمَّ يُسَلِّمْ فَإِنْ كَانَ صَلَّى ثَلاَثًا وَكَانَتِ الرَّكْعَةُ الَّتِى صَلَّى رَابِعَةً كَانَتِ السَّجْدَتَانِ تَرْغِيمًا لِلشَّيْطَانِ وَإِنْ كَانَ صَلَّى أَرْبَعًا وَكَانَتِ الرَّكْعَةُ الَّتِى صَلَّى خَامِسَةً شَفَعَهَا بِسَجْدَتَيْنِ ».
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৩৮৫
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب : نماز کے دوران سہو کی صورت میں اور اس کے احکام، اس بارے میں منقول روایات میں اختلاف کسی بھی چیز کے آگے سے گزرنے کی وجہ سے نماز نہیں ٹوٹتی۔
1385 ۔ عبدالمہیمن اپنے والد کے حوالے سے اپنے دادا حضرت منذر بن عمرو (رض) کا یہ بیان نقل کرتے ہیں : یہ صحابی بنوساعدہ کے نقباء میں سے ہیں وہ بیان کرتے ہیں : نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے سلام پھیرنے سے پہلے دو مرتبہ سجدہ سہو کیا تھا۔ ایک قول کے مطابق حضرت منذر بن عمرو (رض) کے حوالے سے صرف یہی ایک روایت منقول ہے۔
1385 - حَدَّثَنَا الْحُسَيْنُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ الْمَحَامِلِىُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ شَبِيبٍ حَدَّثَنِى ذُؤَيْبُ بْنُ عِمَامَةَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْمُهَيْمِنِ بْنُ عَبَّاسٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ جَدِّهِ عَنِ الْمُنْذِرِ بْنِ عَمْرٍو وَكَانَ مِنَ النُّقَبَاءِ مِنْ بَنِى سَاعِدَةَ أَنَّ النَّبِىَّ -صلى الله عليه وسلم- سَجَدَ سَجْدَتَىِ السَّهْوِ قَبْلَ التَّسْلِيمِ. يُقَالُ لَمْ يُرْوَ عَنِ الْمُنْذِرِ بْنِ عَمْرٍو غَيْرُ هَذَا الْحَدِيثِ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৩৮৬
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب : نماز کے دوران سہو کی صورت میں اور اس کے احکام، اس بارے میں منقول روایات میں اختلاف کسی بھی چیز کے آگے سے گزرنے کی وجہ سے نماز نہیں ٹوٹتی۔
1386 ۔ حضرت ابوہریرہ (رض) بیان کرتے ہیں : نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ہم سے فرمایا جب کوئی شخص نماز ادا کررہاہو اور اسے اندازہ نہ ہوسکے اس نے زیادہ رکعت ادا کرلی ہے یا کم ادا کی ہیں ؟ تو وہ دو مرتبہ سجدہ سہو کرلے جب وہ بیٹھا ہواہو (یعنی تشہد کے دوران ایساکرے ) پھر اس کے بعد وہ سلام پھیر دے۔
1386 - حَدَّثَنَا أَبُو شَيْبَةَ عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ جَعْفَرِ بْنِ بَكْرٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مَرْزُوقٍ حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ يُونُسَ حَدَّثَنَا عِكْرِمَةُ بْنُ عَمَّارٍ عَنْ يَحْيَى بْنِ أَبِى كَثِيرٍ حَدَّثَنَا أَبُو سَلَمَةَ عَنْ أَبِى هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ لَنَا رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « إِذَا صَلَّى أَحَدُكُمْ فَلَمْ يَدْرِ أَزَادَ أَمْ نَقَصَ فَلْيَسْجُدْ سَجْدَتَيْنِ وَهُوَ جَالِسٌ ثُمَّ يُسَلِّمُ ».
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৩৮৭
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب : نماز کے دوران سہو کی صورت میں اور اس کے احکام، اس بارے میں منقول روایات میں اختلاف کسی بھی چیز کے آگے سے گزرنے کی وجہ سے نماز نہیں ٹوٹتی۔
1387 ۔ حضرت ابوہریرہ (رض) بیان کرتے ہیں : نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے یہ بات ارشاد فرمائی ہے جب موذن اذان دیتا ہے تو شیطان مسجد سے نکلتا ہے اس کی ہوا خارج ہورہی ہوتی ہے ، جب موذن خاموش ہوتا ہے تو شیطان واپس آجاتا ہے ، پھر جب موذن اقامت کہتا ہے تو شیطان پھر مسجد سے نکل جاتا ہے اور اس کی ہوا خارج ہورہی ہوتی ہے پھر جب موذن خاموش ہوجاتا ہے تو وہ واپس آجاتا ہے ، وہ مسلمان شخص کے پاس اس کی نماز کے دوران آتا ہے اور اس کے ذہن میں طرح طرح کے خیالات پیدا کرتا ہے جس کے بعد اسے یہ یاد نہیں رہتا کہ اس نے نماز میں اضافہ کردیا ہے یاکمی کردی ہے جب کسی شخص کو اس صورت حال کا سامنا کرنا پڑے تو جب وہ بیٹھا ہوا ہو (یعنی تشہد پڑھنے کے دوران) وہ دو مرتبہ سجدہ سہو کرے ایساوہ سلام پھیرنے سے پہلے کرے اور پھر سلام پھیر دے۔
1387 - حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ سُلَيْمَانَ بْنِ الأَشْعَثِ وَالْحُسَيْنُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ وَمُحَمَّدُ بْنُ مَخْلَدٍ وَأَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ أَبِى بَكْرٍ قَالُوا حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ سَعْدٍ حَدَّثَنَا عَمِّى يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ ح وَحَدَّثَنَا الْحُسَيْنُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مَنْصُورٍ الطُّوسِىُّ حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ حَدَّثَنَا أَبِى عَنِ ابْنِ إِسْحَاقَ حَدَّثَنَا سَلَمَةُ بْنُ صَفْوَانَ بْنِ سَلَمَةَ الأَنْصَارِىُّ ثُمَّ الزُّرَقِىُّ عَنْ أَبِى سَلَمَةَ عَنْ أَبِى هُرَيْرَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- قَالَ « إِذَا أَذَّنَ الْمُؤَذِّنُ خَرَجَ الشَّيْطَانُ مِنَ الْمَسْجِدِ لَهُ حُصَاصٌ فَإِذَا سَكَتَ الْمُؤَذِّنُ رَجَعَ فَإِذَا أَقَامَ الْمُؤَذِّنُ خَرَجَ مِنَ الْمَسْجِدِ وَلَهُ ضُرَاطٌ فَإِذَا سَكَتَ رَجَعَ حَتَّى يَأْتِىَ الْمَرْءَ الْمُسْلِمَ فِى صَلاَتِهِ فَيَدْخُلَ بَيْنَهُ وَبَيْنَ نَفْسِهِ لاَ يَدْرِى أَزَادَ فِى صَلاَتِهِ أَمْ نَقَصَ فَإِذَا وَجَدَ ذَلِكَ أَحَدُكُمْ فَلْيَسْجُدْ سَجْدَتَيْنِ وَهُوَ جَالِسٌ قَبْلَ أَنْ يُسَلِّمَ ثُمَّ يُسَلِّمْ ».
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৩৮৮
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب : اذان کی آواز سن کر شیطان کا پیٹھ پھیر کر بھاگنا اور سجدہ سہو سلام سے پہلے کیا جائے گا۔
1388 ۔ حضرت ابوسعید خدری (رض) بیان کرتے ہیں : نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے یہ بات ارشاد فرمائی ہے جس کو نماز میں شک ہوجائے اور اسے پتانہ چلے کہ اس نے تین رکعت ادا کی ہیں یا چار رکعت ادا کی ہیں ؟ تو وہ اٹھ کر ایک اور رکعت ادا کرلے اور پھر اس کے بعد جب وہ بیٹھا ہواہوتوسلام پھیرنے سے پہلے دو مرتبہ سجدہ سہو کرلے اس نے جو رکعت اد ا کی ہے اگر وہ پانچویں ہوگی تو یہ دوسجدے اسے جفت کردیں گے اور اگر وہ چوتھی ہوگی تو یہ دونوں سجدے شیطان کی ناک گرد آلود کردیں گے ۔
1388 - حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ النَّيْسَابُورِىُّ حَدَّثَنَا يُونُسُ بْنُ عَبْدِ الأَعْلَى حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ أَخْبَرَنِى هِشَامُ بْنُ سَعْدٍ أَنَّ زَيْدَ بْنَ أَسْلَمَ حَدَّثَهُمْ عَنْ عَطَاءِ بْنِ يَسَارٍ عَنْ أَبِى سَعِيدٍ الْخُدْرِىِّ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- قَالَ « إِذَا شَكَّ أَحَدُكُمْ فِى صَلاَتِهِ فَلَمْ يَدْرِ صَلَّى ثَلاَثًا أَمْ أَرْبَعًا فَلْيَقُمْ فَلْيُصَلِّ رَكْعَةً ثُمَّ لْيَسْجُدْ سَجْدَتَيْنِ وَهُوَ جَالِسٌ قَبْلَ التَّسْلِيمِ فَإِنْ كَانَتِ الرَّكْعَةُ الَّتِى صَلَّى خَامِسَةً شَفَعَهَا بِهَاتَيْنِ السَّجْدَتَيْنِ وَإِنْ كَانَتْ رَابِعَةً فَالسَّجْدَتَانِ تَرْغِيمٌ لِلشَّيْطَانِ ».
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৩৮৯
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب : اذان کی آواز سن کر شیطان کا پیٹھ پھیر کر بھاگنا اور سجدہ سہو سلام سے پہلے کیا جائے گا۔
1389 ۔ حضرت ابوسعید خدری (رض) بیان کرتے ہیں : نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے یہ بات ارشاد فرمائی ہے جب کوئی شخص نماز ادا کرے اور اسے یہ اندازہ نہ ہو کہ اس نے تین رکعت ادا کی ہیں یا چار ادا کی ہیں تو وہ اسے مکمل کرلے یہاں تک کہ اسے یقین ہوجائے کہ اس نے مکمل نماز ادا کی ہے ، پھر اس کے بعد سلام پھیرنے سے پہلے دو مرتبہ سجدہ سہو کرلے ، اگر اس کی نماز طاق ہوگی تو یہ (سجدے) اسے جفت کردیں گے اور اگر اس کی نماز پہلے ہی جفت تھی تو یہ سجدے شیطان کی رسوائی کا باعث بن جائیں گے۔
1389 - حَدَّثَنَا عَبْدُ الصَّمَدِ بْنُ عَلِىٍّ الْمُكْرَمِىُّ حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ مَرْوَانَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَبَانَ حَدَّثَنَا فُلَيْحُ بْنُ سُلَيْمَانَ عَنْ زَيْدِ بْنِ أَسْلَمَ عَنْ عَطَاءِ بْنِ يَسَارٍ عَنْ أَبِى سَعِيدٍ الْخُدْرِىِّ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « إِذَا صَلَّى أَحَدُكُمْ فَلَمْ يَدْرِ أَثَلاَثًا صَلَّى أَمْ أَرْبَعًا فَلْيُتِمَّ حَتَّى يَسْتَيْقِنَ أَنْ قَدْ أَتَمَّ ثُمَّ لْيَسْجُدْ سَجْدَتَيْنِ قَبْلَ السَّلاَمِ فَإِنْ كَانَتْ صَلاَتُهُ وِتْرًا كَانَتْ شَفْعًا لِصَلاَتِهِ وَإِنْ كَانَتْ صَلاَتُهُ شَفْعًا كَانَتْ تَرْغِيمًا لِلشَّيْطَانِ ».
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৩৯০
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب : اذان کی آواز سن کر شیطان کا پیٹھ پھیر کر بھاگنا اور سجدہ سہو سلام سے پہلے کیا جائے گا۔
1390 ۔ محمد بن یوسف بیان کرتے ہیں : میں نے اپنے والد کو یہ بیان کرتے ہوئے سنا ہے ایک مرتبہ حضرت معاویہ (رض) نے ان لوگوں کو نماز پڑھائی وہ دو رکعت پڑھنے کے بعد پھر کھڑے ہوگئے حالانکہ ان کابیٹھنالازم تھا، لوگوں نے اس بات پر سبحان اللہ کہا، لیکن وہ بیٹھے نہیں یہاں تک کہ جب وہ سلام پھیرنے کے لیے (آخری تشہد میں) بیٹھے تو انھوں نے دو مرتبہ سجدہ سہو کرلیا، انھوں نے بتایا : میں نے نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو اسی طرح نماز ادا کرتے ہوئے دیکھا ہے ۔
نیشاپوری نامی راوی کے یہ الفاظ ہیں : میں نے نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو ایساہی کرتے ہوئے دیکھا ہے۔
نیشاپوری نامی راوی کے یہ الفاظ ہیں : میں نے نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو ایساہی کرتے ہوئے دیکھا ہے۔
1390 - حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ الْعَزِيزِ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عِيسَى الْمِصْرِىُّ ح وَحَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ النَّيْسَابُورِىُّ حَدَّثَنَا عِيسَى بْنُ إِبْرَاهِيمَ وَأَحْمَدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ قَالُوا حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ أَخْبَرَنِى مَخْرَمَةُ بْنُ بُكَيْرٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ يُوسُفَ مَوْلَى عُثْمَانَ قَالَ سَمِعْتُ أَبِى يُحَدِّثُ أَنَّ مُعَاوِيَةَ صَلَّى بِهِمْ فَقَامَ فِى الرَّكْعَتَيْنِ وَعَلَيْهِ الْجُلُوسُ فَسَبَّحَ النَّاسُ بِهِ فَأَبَى أَنْ يَجْلِسَ حَتَّى إِذَا جَلَسَ لِلتَّسْلِيمِ سَجَدَ سَجْدَتَيْنِ وَهُوَ جَالِسٌ ثُمَّ قَالَ هَكَذَا رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- يُصَلِّى. وَقَالَ النَّيْسَابُورِىُّ قَالَ رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- فَعَلَ هَذَا.
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৩৯১
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب : اذان کی آواز سن کر شیطان کا پیٹھ پھیر کر بھاگنا اور سجدہ سہو سلام سے پہلے کیا جائے گا۔
1391 ۔ حضرت عبداللہ بن مسعود (رض) بیان کرتے ہیں : ایک مرتبہ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ایک نماز پڑھائی۔ اس روایت کے راوی ابراہیم بیان کرتے ہیں : مجھے یہ نہیں پتا نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی اس نماز میں کسی اضافہ ہوجانے کا ذکر کیا گیا ہے یا کسی کمی کا ذکر کیا گیا ہے۔
(حضرت عبداللہ (رض) بیان کرتے ہیں : ) جب نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے سلام پھیراتو آپ کی خدمت میں عرض کی گئی : یارسول اللہ کیا نماز کے بارے میں کوئی نیاحکم آیا ہے ؟ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا نہیں، کیوں کیا ہوا ؟ لوگوں نے عرض کیا، آپ نے اس طرح نماز ادا کی ہے تو نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اپنی ٹانگیں سیدھی کیں، اپنا رخ قبلے کی طرف کیا اور دو مرتبہ سجدہ سہو کرکے سلام پھیردیا۔ جب آپ نے سلام پھیر دیا تو ہماری طرف متوجہ ہو کر فرمایا، اگر نماز کے بارے میں کوئی نیاحکم نازل ہواہوتا تو میں بتا دیتا میں بھی انسان ہوں میں بھی اسی طرح بھول جاتاہوں جس طرح تم لوگ بھول جاتے ہو، تو جب میں کوئی چیز بھول جاؤں تو مجھے یاد کروادیاکرو اور جب کسی شخص کو اپنی نماز کے بارے میں شک ہوجائے تو وہ درست صورت کے بارے میں کوشش کرے ، پھر اسی حساب سے نماز کو مکمل کرے ، پھر سلام پھیرے اور اس کے بعد دو مرتبہ سجدہ سہو کرے۔
(حضرت عبداللہ (رض) بیان کرتے ہیں : ) جب نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے سلام پھیراتو آپ کی خدمت میں عرض کی گئی : یارسول اللہ کیا نماز کے بارے میں کوئی نیاحکم آیا ہے ؟ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا نہیں، کیوں کیا ہوا ؟ لوگوں نے عرض کیا، آپ نے اس طرح نماز ادا کی ہے تو نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اپنی ٹانگیں سیدھی کیں، اپنا رخ قبلے کی طرف کیا اور دو مرتبہ سجدہ سہو کرکے سلام پھیردیا۔ جب آپ نے سلام پھیر دیا تو ہماری طرف متوجہ ہو کر فرمایا، اگر نماز کے بارے میں کوئی نیاحکم نازل ہواہوتا تو میں بتا دیتا میں بھی انسان ہوں میں بھی اسی طرح بھول جاتاہوں جس طرح تم لوگ بھول جاتے ہو، تو جب میں کوئی چیز بھول جاؤں تو مجھے یاد کروادیاکرو اور جب کسی شخص کو اپنی نماز کے بارے میں شک ہوجائے تو وہ درست صورت کے بارے میں کوشش کرے ، پھر اسی حساب سے نماز کو مکمل کرے ، پھر سلام پھیرے اور اس کے بعد دو مرتبہ سجدہ سہو کرے۔
1391 - حَدَّثَنَا الْقَاضِى الْحُسَيْنُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ حَدَّثَنَا يُوسُفُ بْنُ مُوسَى حَدَّثَنَا جَرِيرٌ عَنْ مَنْصُورٍ عَنْ إِبْرَاهِيمَ عَنْ عَلْقَمَةَ قَالَ قَالَ عَبْدُ اللَّهِ صَلَّى رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- صَلاَةً قَالَ إِبْرَاهِيمُ فَلاَ أَدْرِى أَزَادَ أَمْ نَقَصَ فَلَمَّا سَلَّمَ قِيلَ لَهُ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَحَدَثَ فِى الصَّلاَةِ شَىْءٌ قَالَ « لاَ وَمَا ذَاكَ ». قَالُوا صَلَّيْتَ كَذَا وَكَذَا فَثَنَى رِجْلَيْهِ وَاسْتَقْبَلَ الْقِبْلَةَ وَسَجَدَ سَجْدَتَيْنِ ثُمَّ سَلَّمَ فَلَمَّا سَلَّمَ أَقْبَلَ عَلَيْنَا بِوَجْهِهِ فَقَالَ « إِنَّهُ لَوْ حَدَثَ فِى الصَّلاَةِ شَىْءٌ أَنْبَأْتُكُمُوهُ وَلَكِنْ إِنَّمَا أَنَا بَشَرٌ أَنْسَى كَمَا تَنْسَوْنَ فَإِذَا نَسِيتُ فَذَكِّرُونِى وَإِذَا شَكَّ أَحَدُكُمْ فِى صَلاَتِهِ فَلْيَتَحَرَّ الصَّوَابَ ثُمَّ يُتِمَّ عَلَيْهِ ثُمَّ يُسَلِّمْ ثُمَّ يَسْجُدْ سَجْدَتَيْنِ ».
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৩৯২
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب : غالب گمان پر بنیاد رکھنا
1392 ۔ حضرت عبداللہ بن مسعود (رض) بیان کرتے ہیں : نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے یہ بات ارشاد فرمائی ہے جب کسی شخص کو اپنی نماز کے بارے میں شک ہوجائے تو وہ درست صورت اختیار کرنے کی کوشش کرے پھر دو مرتبہ سجدہ سہو کرے۔
1392 - حَدَّثَنَا الْقَاضِى الْحُسَيْنُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ حَدَّثَنَا يُوسُفُ بْنُ مُوسَى حَدَّثَنَا وَكِيعٌ حَدَّثَنَا مِسْعَرُ بْنُ كِدَامٍ عَنْ مَنْصُورٍ عَنْ إِبْرَاهِيمَ عَنْ عَلْقَمَةَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مَسْعُودٍ قَالَ قَالَ النَّبِىُّ -صلى الله عليه وسلم- « إِذَا شَكَّ أَحَدُكُمْ فِى الصَّلاَةِ فَلْيَتَحَرَّ الصَّوَابَ ثُمَّ لْيَسْجُدْ سَجْدَتَىِ السَّهْوِ ».
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৩৯৩
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب : غالب گمان پر بنیاد رکھنا
1393 ۔ حضرت عبداللہ (رض) بیان کرتے ہیں : نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے یہ بات ارشاد فرمائی ہے : میں بھی انسان ہوں میں بھول جاتاہوں، جس طرح تم لوگ بھول جاتے ہو، اگر کسی شخص کو اپنی نماز کے بارے میں شک ہوجائے تو وہ اس بات کا جائزہ لے کہ کون سی صورت نماز کے درست ہونے کے قریب ہے ، پھر اسی حساب سے نماز کو مکمل کرلے اور پھر دو مرتبہ سجدہ سہو کرلے۔
1393 - حَدَّثَنَا الْحُسَيْنُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ السُّكَيْنِ أَبُو مَنْصُورٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عُبَيْدٍ حَدَّثَنَا مِسْعَرٌ عَنْ مَنْصُورٍ عَنْ إِبْرَاهِيمَ عَنْ عَلْقَمَةَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « إِنَّمَا أَنَا بَشَرٌ أَنْسَى كَمَا تَنْسَوْنَ فَأَيُّكُمْ شَكَّ فِى صَلاَتِهِ فَلْيَنْظُرْ أَحْرَى ذَلِكَ بِالصَّوَابِ فَلْيُتِمَّ عَلَيْهِ ثُمَّ يَسْجُدْ سَجْدَتَىِ السَّهْوِ ».
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৩৯৪
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب : غالب گمان پر بنیاد رکھنا
1394 ۔ علقمہ بیان کرتے ہیں : حضرت عبداللہ بن مسعود (رض) نے سلا م پھیرنے کے بعد دو مرتبہ سجدہ سہو کیا تھا، اور انھوں نے یہ بات بتائی تھی : نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے بھی یہ دونوں سجدے سلام پھیرنے کے بعد کیے تھے۔
1394 - حَدَّثَنَا ابْنُ صَاعِدٍ حَدَّثَنَا أَبُو عُبَيْدِ اللَّهِ الْمَخْزُومِىُّ سَعِيدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ مَنْصُورٍ عَنْ إِبْرَاهِيمَ عَنْ عَلْقَمَةَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مَسْعُودٍ أَنَّهُ سَجَدَ سَجْدَتَىِ السَّهْوِ بَعْدَ التَّسْلِيمِ وَحَدَّثَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- سَجَدَهُمَا بَعْدَ التَّسْلِيمِ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৩৯৫
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب : سجدہ سہو سلام پھیرنے کے بعد کیا جائے گا۔
1395 ۔ حضرت عبداللہ بن بحینہ (رض) بیان کرتے ہیں : نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ہمیں ظہر کی نماز پڑھائی، آپ دو رکعت پڑھنے کے بعد کھڑے ہوگئے، آپ بیٹھے نہیں جب آپ نے نماز مکمل کرلی تودومرتبہ سجدہ سہو کیا اور پھر اس کے بعد سلام پھیرا۔
1395 - حَدَّثَنَا ابْنُ صَاعِدٍ حَدَّثَنَا أَبُو عُبَيْدِ اللَّهِ الْمَخْزُومِىُّ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ يَحْيَى بْنِ سَعِيدٍ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الأَعْرَجِ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ ابْنِ بُحَيْنَةَ قَالَ صَلَّى بِنَا رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- الظُّهْرَ فَقَامَ فِى اثْنَتَيْنِ وَلَمْ يَجْلِسْ فَلَمَّا قَضَى صَلاَتَهُ سَجَدَ سَجْدَتَىِ السَّهْوِ ثُمَّ سَلَّمَ بَعْدَ ذَلِكَ .
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৩৯৬
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب : سجدہ سہو سلام پھیرنے کے بعد کیا جائے گا۔
1396 ۔ سالم بن عبداللہ اپنے والد (حضرت عبداللہ بن عمر (رض)) کے حوالے سے حضرت عمر (رض) کے حوالے سے نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا یہ فرمان نقل کرتے ہیں : جو شخص امام کی اقتداء میں ہو (اس کی کسی اپنی غلطی کی وجہ سے ) اس پر سجدہ سہو کرنا لازم نہیں ہوگا، لیکن اگر امام سے کوئی غلطی ہوجائے تو امام پر بھی سجدہ سہو کرنا لازم ہوگا اور اس کی اقتداء میں نماز ادا کرنے والوں پر بھی لازم ہوگا۔
لیکن اگر امام کی اقتداء میں نماز ادا کرنے والے سے کوئی غلطی ہوتی ہے تواب اس پر سجدہ سہو لازم نہیں ہوگا، بلکہ امام اس کے لیے کافی ہوگا۔
لیکن اگر امام کی اقتداء میں نماز ادا کرنے والے سے کوئی غلطی ہوتی ہے تواب اس پر سجدہ سہو لازم نہیں ہوگا، بلکہ امام اس کے لیے کافی ہوگا۔
1396 - حَدَّثَنَا عَلِىُّ بْنُ الْحَسَنِ بْنِ هَارُونَ بْنِ رُسْتُمَ السَّقَطِىُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سَعِيدٍ أَبُو يَحْيَى الْعَطَّارُ حَدَّثَنَا شَبَابَةُ حَدَّثَنَا خَارِجَةُ بْنُ مُصْعَبٍ عَنْ أَبِى الْحُسَيْنِ الْمَدِينِىِّ عَنْ سَالِمِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عُمَرَ عَنِ النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- قَالَ « لَيْسَ عَلَى مَنْ خَلْفَ الإِمَامِ سَهْوٌ فَإِنْ سَهَا الإِمَامُ فَعَلَيْهِ وَعَلَى مَنْ خَلْفَهُ السَّهْوُ وَإِنْ سَهَا مَنْ خَلْفَ الإِمَامِ فَلَيْسَ عَلَيْهِ سَهْوٌ وَالإِمَامُ كَافِيهِ ».
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৩৯৭
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب : مقتدی پر سہو کرنا لازم نہیں ہوگا لیکن امام کے سہو (پر سجدہ کرنا) اس پر لازم ہوگا۔
1397 ۔ سالم بن عبداللہ اپنے والد کے حوالے سے ، نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا یہ فرمان نقل کرتے ہیں : نما زمین کسی بھی غلطی پر سجدہ سہو اسی وقت لازم ہوگا جب آدمی بیٹھنے کی بجائے کھڑا ہوجائے یا کھڑے ہونے کی بجائے بیٹھ جائے۔
1397 - حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ حَمْدَوَيْهِ الْمَرْوَزِىُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ حَمَّادٍ الآمُلِىُّ حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ صَالِحٍ حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ الْعَبْسِىُّ عَنْ يَزِيدَ بْنِ أَبِى حَبِيبٍ عَنْ سَالِمِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ عَنْ أَبِيهِ عَنِ النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- قَالَ « لاَ سَهْوَ فِى وَثْبَةِ الصَّلاَةِ إِلاَّ قِيَامٌ عَنْ جُلُوسٍ أَوْ جُلُوسٌ عَنْ قِيَامٍ ».
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৩৯৮
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب : مقتدی پر سہو کرنا لازم نہیں ہوگا لیکن امام کے سہو (پر سجدہ کرنا) اس پر لازم ہوگا۔
1398 ۔ حضرت عبداللہ بن عباس (رض) بیان کرتے ہیں : ایک مرتبہ حضرت عمر (رض) میرے ساتھ نماز میں سہو ہوجانے کے بارے میں بات چیت کررہے تھے اسی دوران حضرت عبدالرحمن بن عوف (رض) ہمارے پاس تشریف لائے وہ ہمارے پاس آکر ٹھہرے انھوں نے بتایا، میں نے نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو یہ ارشاد فرماتے ہوئے سنا ہے ، جس شخص کو اپنی نماز کے بارے میں شک ہوجائے تو وہ اتنی نماز ادا کرے کہ اسکاوہ شک نماز میں اضافے کے بارے میں ہوجائے۔
1398 - حَدَّثَنَا الْقَاضِى أَبُو جَعْفَرٍ أَحْمَدُ بْنُ إِسْحَاقَ بْنِ الْبُهْلُولِ حَدَّثَنِى أَبِى حَدَّثَنَا عَمَّارُ بْنُ سَلاَمٍ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ يَزِيدَ الْوَاسِطِىِّ عَنْ سُفْيَانَ بْنِ حُسَيْنٍ عَنِ الزُّهْرِىِّ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ ذَاكَرَنِى عُمَرُ السَّهْوَ فِى الصَّلاَةِ فَأَتَانَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ عَوْفٍ فَوَقَفَ عَلَيْنَا فَقَالَ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- يَقُولُ « مَنْ شَكَّ فِى صَلاَتِهِ فَلْيُصَلِّ حَتَّى يَكُونَ شَكُّهُ فِى الزِّيَادَةِ ».
তাহকীক: