সুনানুদ্দারা ক্বুতনী (উর্দু)

سنن الدار قطني

پاکی کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ

মোট হাদীস ১৫৫৯ টি

হাদীস নং: ১৩৫৯
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب : صف کے پیچھے نماز ادا کرنا
1359 ۔ حضرت جابر بن سمرہ (رض) بیان کرتے ہیں : ہم نے نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی اقتداء میں ایک فرض نماز ادا کی تو نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے نماز کے دوران اپنے ہاتھوں کو ملالیا، جب آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نماز پڑھ کر فارغ ہوئے تو ہم نے عرض کی : یارسول اللہ : آپ نے نماز کے دوران ایک نیاکام کیا ہے نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا نہیں شیطان یہ چاہتا تھا کہ وہ میرے آگے سے گزرے تو میں نے اسے گردن سے پکڑ لیا۔ یہاں تک کہ میں اس کی زبان کی ٹھنڈک اپنے ہاتھوں پر محسوس کی ، اللہ کی قسم اگر مجھ سے پہلے میرے بھائی سلیمان (علیہ السلام) یہ دعا نہ کرچکے ہوتے تو میں اس شیطان کو اس مسجد کے ایک ستون کے ساتھ باندھ دیتا اور مدینہ منورہ کے بچے اس کے گرد گھومتے (اور اس کا مذاق اڑاتے) ۔
1359 - حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ الْبَزَّازُ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ بُدَيْلٍ حَدَّثَنَا مُفَضَّلُ بْنُ صَالِحٍ حَدَّثَنَا سِمَاكُ بْنُ حَرْبٍ عَنْ جَابِرِ بْنِ سَمُرَةَ قَالَ صَلَّيْنَا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- صَلاَةً مَكْتُوبَةً فَضَمَّ يَدَهُ فِى الصَّلاَةِ فَلَمَّا صَلَّى قُلْنَا يَا رَسُولَ اللَّهِ أَحَدَثَ فِى الصَّلاَةِ شَىْءٌ قَالَ « لاَ إِلاَّ أَنَّ الشَّيْطَانَ أَرَادَ أَنْ يَمُرَّ بَيْنَ يَدَىَّ فَخَنَقْتُهُ حَتَّى وَجَدْتُ بَرْدَ لِسَانِهِ عَلَى يَدِى وَايْمُ اللَّهِ لَوْلاَ مَا سَبَقَنِى إِلَيْهِ أَخِى سُلَيْمَانُ لاَرْتُبِطَ إِلَى سَارِيَةٍ مِنْ سَوَارِى الْمَسْجِدِ حَتَّى يُطِيفَ بِهِ وِلْدَانُ أَهْلِ الْمَدِينَةِ ».
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৩৬০
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب : شیطان کا نمازی کے سامنے آنا تاکہ اس کی نماز خراب کردے
1360 ۔ حضرت ابوہریرہ (رض) نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے بارے میں یہ بات نقل کرتے ہیں : ایک مرتبہ آپ نے نماز ادا کی (نماز سے فارغ ہونے کے بعد) آپ نے ارشاد فرمایا شیطان میرے سامنے آیا تھا تاکہ میری نماز خراب کرے تو اللہ نے مجھے اس پر قابودے دیا، میں نے اسے پکڑ لیا میں نے یہ ارادہ کیا کہ اسے ایک ستون کے ساتھ باندھ دوں تاکہ صبح تم لوگ اسے دیکھ لو (یہاں ایک لفظ کے بارے میں راوی کو شک ہے ) پھر مجھے حضرت سلیمان (علیہ السلام) کی یہ دعا یاد آگئی :

'' اے میرے پروردگار : مجھے ایسی بادشاہی عطا کر جو میرے بعد کسی اور کونہ ملے ''

(نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) فرماتے ہیں) تو اللہ نے اس شیطان کو رسوا کرکے واپس کردیا۔
1360 - حَدَّثَنَا الْحُسَيْنُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ حَدَّثَنَا زِيَادُ بْنُ أَيُّوبَ حَدَّثَنَا شَبَابَةُ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ زِيَادٍ عَنْ أَبِى هُرَيْرَةَ عَنِ النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- أَنَّهُ صَلَّى صَلاَةً فَقَالَ « إِنَّ الشَّيْطَانَ عَرَضَ لِى يُفْسِدُ عَلَىَّ الصَّلاَةَ فَأَمْكَنَنِى اللَّهُ مِنْهُ فَذَعَتُّهُ وَلَقَدْ هَمَمْتُ أَنْ أُوثِقَهُ إِلَى سَارِيَةٍ حَتَّى تُصْبِحُوا وَتَنْظُرُوا إِلَيْهِ أَجْمَعُونَ - أَوْ كُلُّكُمْ - فَذَكَرْتُ قَوْلَ سُلَيْمَانَ رَبِّ (هَبْ لِى مُلْكًا لاَ يَنْبَغِى لأَحَدٍ مِنْ بَعْدِى) فَرَدَّهُ اللَّهُ خَائِبًا ».
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৩৬১
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب : شیطان کا نمازی کے سامنے آنا تاکہ اس کی نماز خراب کردے
1361 ۔ حضرت ابوسعید خدری (رض) بیان کرتے ہیں : نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے یہ بات ارشاد فرمائی ہے : وضو نماز کی کنجی ہے ، تکبیر کہہ کر اس کا آغاز ہوتا ہے اور سلام پھیر کر یہ ختم ہوتی ہے ، ہر دو رکعت کے بعد تم سلام پھیردیا کرو۔

امام ابوحنیفہ رحمہ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں : اس سے مراد تشہد پڑھنا ہے (یعنی ہر دو رکعت کے بعد تم تشہد پڑھا کرو) ۔
1361 - حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ أَبِى دَاوُدَ حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ شَاذَانُ حَدَّثَنَا سَعْدُ بْنُ الصَّلْتِ ح وَحَدَّثَنَا ابْنُ أَبِى دَاوُدَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ الْحُسَيْنِ الْهَرَوِىُّ حَدَّثَنَا الْمُقْرِئُ قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو حَنِيفَةَ عَنْ أَبِى سُفْيَانَ عَنْ أَبِى نَضْرَةَ عَنْ أَبِى سَعِيدٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « الْوُضُوءُ مِفْتَاحُ الصَّلاَةِ وَالتَّكْبِيرُ تَحْرِيمُهَا وَالتَّسْلِيمُ تَحْلِيلُهَا وَفِى كُلِّ رَكْعَتَيْنِ فَسَلِّمْ ». قَالَ أَبُو حَنِيفَةَ يَعْنِى التَّشَهُّدَ.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৩৬২
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب : شیطان کا نمازی کے سامنے آنا تاکہ اس کی نماز خراب کردے
1362 ۔ حضرت ابوہریرہ (رض) بیان کرتے ہیں : ایک مرتبہ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ہمیں ظہر یاشاید عصر کی نماز پڑھائی، راوی بیان کرتے ہیں : آپ نے دو رکعت پڑھانے کے بعد سلام پھیر دیا، پھر آپ مسجد کے اگلے حصے میں موجود لکڑی کے پاس کھڑے ہوئے آپ نے اپنے دونوں ہاتھ اس پر رکھ دیے ، آپ نے ایک ہاتھ دوسرے ہاتھ کے اوپر رکھا آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے چہرے سے ناراضگی کا اظہار ہورہا تھا جلد باز لوگ مسجد سے باہر چلے گئے وہ یہ کہہ رہے تھے نماز مختصر ہوگئی ہے نماز مختصر ہوگئی ہے ، حاضرین میں حضرت ابوبکر اور حضرت عمر (رض) بھی موجود تھے ، لیکن انھیں نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو مخاطب کرنے کی جرات نہیں ہوئی ایک شخص کھڑا ہوا نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اسے ذوالیدین (دوہاتھوں والا) کا نام دیا تھا اس شخص نے عرض کی : یارسول اللہ آپ بھول گئے تھے یانماز مختصر ہوگئی ہے ؟ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا، نہ تو میں بھولا ہوں اور نہ ہی نماز مختصر ہوئی ہے ، اس نے عرض کیا یارسول اللہ شاید آپ بھول گئے تھے نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے حاضرین کی طرف دیکھا اور دریافت کیا : کیا ذوالیدین ٹھیک کہہ رہا ہے ؟ تو لوگوں نے اشارہ کیا جی ہاں : نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) واپس اپنی جگہ تشریف لائے اور آپ نے بقیہ دو رکعت پڑھانے کے بعد پھر سلام پھیرا، پھر آپ نے تکبیر کہتے ہوئے عام سجدوں کی طرح یا اس سے کچھ زیادہ طویل سجدہ کیا، پھر آپ نے سر اٹھایا اور تکبیر کہی۔

محمد نامی راوی سے دریافت کیا گیا : کیا نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے سجدہ سہو کرنے سے پہلے سے سلام پھیرا تھا ؟ تو انھوں نے جواب دیا مجھے حضرت ابوہریرہ (رض) کے حوالے سے یہ الفاظ یاد نہیں ہیں البتہ مجھے یہ بات بتائی گئی ہے : حضرت عمران بن حصین (رض) نے یہ بات نقل کی ہے : پھر نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے سلام پھیرا۔
1362 - حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى بْنِ مِرْدَاسٍ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عُبَيْدٍ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ عَنْ أَيُّوبَ عَنْ مُحَمَّدٍ عَنْ أَبِى هُرَيْرَةَ قَالَ صَلَّى بِنَا رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- إِحْدَى صَلاَتَىِ الْعَشِىِّ الظُّهْرِ أَوِ الْعَصْرِ - قَالَ - فَصَلَّى بِنَا رَكْعَتَيْنِ ثُمَّ سَلَّمَ ثُمَّ قَامَ إِلَى خَشَبَةٍ فِى مُقَدَّمِ الْمَسْجِدِ فَوَضَعَ يَدَيْهِ عَلَيْهَا إِحْدَاهُمَا عَلَى الأُخْرَى يُعْرَفُ فِى وَجْهِهِ الْغَضَبُ ثُمَّ خَرَجَ سَرَعَانُ النَّاسِ وَهُمْ يَقُولُونَ قَصُرَتِ الصَّلاَةُ قَصُرَتِ الصَّلاَةُ وَفِى النَّاسِ أَبُو بَكْرٍ وَعُمَرُ فَهَابَاهُ أَنْ يُكَلِّمَاهُ فَقَامَ رَجُلٌ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- يُسَمِّيهِ ذَا الْيَدَيْنِ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَنَسِيتَ أَمْ قَصُرَتِ الصَّلاَةُ قَالَ « لَمْ أَنْسَ وَلَمْ تَقْصُرِ الصَّلاَةُ ». قَالَ بَلْ نَسِيتَ يَا رَسُولَ اللَّهِ. فَأَقْبَلَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- عَلَى الْقَوْمِ فَقَالَ « أَصَدَقَ ذُو الْيَدَيْنِ ». فَأَوْمَئُوا أَىْ نَعَمْ فَرَجَعَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- إِلَى مُقَامِهِ فَصَلَّى الرَّكْعَتَيْنِ الْبَاقِيَتَيْنِ ثُمَّ سَلَّمَ ثُمَّ كَبَّرَ وَسَجَدَ مِثْلَ سُجُودِهِ أَوْ أَطْوَلَ ثُمَّ رَفَعَ وَكَبَّرَ . فَقِيلَ لِمُحَمَّدٍ سَلَّمَ فِى السَّهْوِ قَالَ لَمْ أَحْفَظْ مِنْ أَبِى هُرَيْرَةَ وَلَكِنْ نُبِّئْتُ أَنَّ عِمْرَانَ بْنَ حُصَيْنٍ قَالَ ثُمَّ سَلَّمَ .
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৩৬৩
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب : نماز کے دوران سہو کی صورت میں اور اس کے احکام، اس بارے میں منقول روایات میں اختلاف کسی بھی چیز کے آگے سے گزرنے کی وجہ سے نماز نہیں ٹوٹتی۔
1363 ۔ یہی روایت بعض دیگراسناد کے ہمراہ منقول ہے ، تاہم اس میں یہ الفاظ نہیں نہیں : تو لوگوں نے اشارہ کیا، یہ الفاظ صرف حماد بن زید نامی راوی نے نقل کیے ہیں۔
1363 - حَدَّثَنَا أَبُو سَهْلِ بْنُ زِيَادٍ أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ إِسْحَاقَ حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ حَدَّثَنَا أَيُّوبُ بِإِسْنَادِهِ نَحْوَهُ . قَالَ أَبُو دَاوُدَ كُلُّ مَنْ رَوَى هَذَا الْحَدِيثَ لَمْ يَقُلْ فَأَوْمَئُوا إِلاَّ حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ .
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৩৬৪
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب : نماز کے دوران سہو کی صورت میں اور اس کے احکام، اس بارے میں منقول روایات میں اختلاف کسی بھی چیز کے آگے سے گزرنے کی وجہ سے نماز نہیں ٹوٹتی۔
1364 ۔ حضرت انس بن مالک (رض) بیان کرتے ہیں : ایک دفعہ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) لوگوں کو نماز پڑھار ہے تھے آپ کے سامنے سے کچھ گدھے گزرے تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی اقتداء میں نماز ادا کرنے والوں میں عیاش بن ابوربیعہ نے سبحان اللہ کہنا شروع کردیا، جب نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے سلام پھیرا تو ارشاد فرمایا : ابھی کون سبحان اللہ کہہ رہا تھا ؟ انھوں نے عرض کیا یارسول اللہ ، میں نے کہا ہے ، کیونکہ میں نے یہ بات سن رکھی ہے گدھا آگے سے گزرے تو نماز ٹوٹ جاتی ہے ، نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا کوئی بھی چیز (آگے سے گزرے) نماز کو نہیں توڑتی۔
1364 - حَدَّثَنَا الْقَاضِى الْحُسَيْنُ بْنُ الْحُسَيْنِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الأَنْطَاكِىُّ حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ مُنْقِذٍ الْخَوْلاَنِىُّ حَدَّثَنَا إِدْرِيسُ بْنُ يَحْيَى أَبُو عَمْرٍو الْمَعْرُوفُ بِالْخَوْلاَنِىِّ عَنْ بَكْرِ بْنِ مُضَرَ عَنْ صَخْرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ حَرْمَلَةَ أَنَّهُ سَمِعَ عُمَرَ بْنَ عَبْدِ الْعَزِيزِ يَقُولُ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- صَلَّى بِالنَّاسِ فَمَرَّ بَيْنَ أَيْدِيهِمْ حِمَارٌ فَقَالَ عَيَّاشُ بْنُ أَبِى رَبِيعَةَ سُبْحَانَ اللَّهِ سُبْحَانَ اللَّهِ سُبْحَانَ اللَّهِ فَلَمَّا سَلَّمَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- قَالَ « مَنِ الْمُسَبِّحُ آنِفًا سُبْحَانَ اللَّهِ وَبِحَمْدِهِ ». قَالَ أَنَا يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنِّى سَمِعْتُ أَنَّ الْحِمَارَ يَقْطَعُ الصَّلاَةَ. قَالَ « لاَ يَقْطَعُ الصَّلاَةَ شَىْءٌ ».
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৩৬৫
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب : نماز کے دوران سہو کی صورت میں اور اس کے احکام، اس بارے میں منقول روایات میں اختلاف کسی بھی چیز کے آگے سے گزرنے کی وجہ سے نماز نہیں ٹوٹتی۔
1365 ۔ سالم بن عبداللہ اپنے والد (حضرت عبداللہ بن عمر (رض)) کا یہ بیان نقل کرتے ہیں : نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) حضرت ابوبکر اور حضرت عمر (رض) نے یہ بات ارشاد فرمائی ہے : مسلمان کی نماز کو کوئی بھی چیز نہیں توڑتی البتہ جہاں تک ہوسکے تم اسے روکنے کی کوشش کرو (کہ وہ نماز کے دوران تمہارے آگے سے نہ گزرے) ۔
1365 - حَدَّثَنَا الْقَاضِى أَحْمَدُ بْنُ إِسْحَاقَ بْنِ الْبُهْلُولِ حَدَّثَنَا أَبِى ح وَحَدَّثَنَا يُوسُفُ بْنُ يَعْقُوبَ بْنِ إِسْحَاقَ بْنِ الْبُهْلُولِ حَدَّثَنَا جَدِّى ح وَحَدَّثَنَا الْحُسَيْنُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ الْبُهْلُولِ حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ الْمُتَوَكِّلِ حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ يَزِيدَ حَدَّثَنَا سَالِمُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ أَبِيهِ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- وَأَبَا بَكْرٍ وَعُمَرَ قَالُوا « لاَ يَقْطَعُ صَلاَةَ الْمُسْلِمِ شَىْءٌ وَادْرَأْ مَا اسْتَطَعْتَ ».
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৩৬৬
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب : نماز کے دوران سہو کی صورت میں اور اس کے احکام، اس بارے میں منقول روایات میں اختلاف کسی بھی چیز کے آگے سے گزرنے کی وجہ سے نماز نہیں ٹوٹتی۔
1366 ۔ حضرت ابوسعید خدری (رض) نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا یہ فرمان نقل کرتے ہیں : کوئی چیز نماز کو نہیں توڑتی ہے (یعنی آگے سے گزر کر نماز کو نہیں توڑتی ہے) ۔
1366 - حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ حَمَّادٍ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ بُدَيْلٍ حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ حَدَّثَنَا مُجَالِدٌ عَنْ أَبِى الْوَدَّاكِ عَنْ أَبِى سَعِيدٍ عَنِ النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- قَالَ « لاَ يَقْطَعُ الصَّلاَةَ شَىْءٌ ».
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৩৬৭
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب : نماز کے دوران سہو کی صورت میں اور اس کے احکام، اس بارے میں منقول روایات میں اختلاف کسی بھی چیز کے آگے سے گزرنے کی وجہ سے نماز نہیں ٹوٹتی۔
1367 ۔ حضرت ابوامامہ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا یہ فرمان نقل کرتے ہیں : کوئی بھی چیز نماز کو نہیں توڑتی ہے۔
1367 - حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ الْحُسَيْنِ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ أَحْمَدَ بْنِ الْجُنَيْدِ حَدَّثَنَا أَيُّوبُ بْنُ سُلَيْمَانَ الصُّغْدِىُّ حَدَّثَنَا أَبُو الْيَمَانِ حَدَّثَنَا عُفَيْرُ بْنُ مَعْدَانَ عَنْ سُلَيْمِ بْنِ عَامِرٍ عَنْ أَبِى أُمَامَةَ عَنِ النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- قَالَ « لاَ يَقْطَعُ الصَّلاَةَ شَىْءٌ ».
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৩৬৮
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب : نماز کے دوران سہو کی صورت میں اور اس کے احکام، اس بارے میں منقول روایات میں اختلاف کسی بھی چیز کے آگے سے گزرنے کی وجہ سے نماز نہیں ٹوٹتی۔
1368 ۔ حضرت عبداللہ بن عمر (رض) ارشاد فرماتے ہیں : یہ بات کہی جاتی ہے : مسلمان کی نماز کو کوئی بھی چیز نہیں توڑتی (یعنی کسی بھی چیز کے آگے سے گزرنے کی وجہ سے نماز نہیں ٹوٹتی ہے) ۔
1368 - حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ صَاعِدٍ وَآخَرُونَ قَالُوا حَدَّثَنَا عَلِىُّ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ مُوسَى الأَشْيَبُ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عُمَرَ عَنْ سَالِمٍ وَنَافِعٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ قَالَ كَانَ يُقَالُ لاَ يَقْطَعُ صَلاَةَ الْمُسْلِمِ شَىْءٌ .
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৩৬৯
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب : نماز کے دوران سہو کی صورت میں اور اس کے احکام، اس بارے میں منقول روایات میں اختلاف کسی بھی چیز کے آگے سے گزرنے کی وجہ سے نماز نہیں ٹوٹتی۔
1369 ۔ حضرت ابوہریرہ (رض) نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا یہ بیان نقل کرتے ہیں، آدمی کی نماز کو کتا، عورت، گدھا (آگے سے گزر کر) نہیں توڑتے ہیں، البتہ جہاں تک تم سے ہو سکے انھیں اپنے آگے سے گزرنے سے روکو۔
1369 - حَدَّثَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّهِ مُحَمَّدُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ بْنِ إِسْحَاقَ الْفَارِسِىُّ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَبْدِ الْوَهَّابِ بْنِ نَجْدَةَ الْحَوْطِىُّ حَدَّثَنَا أَبِى حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ عَيَّاشٍ عَنْ إِسْحَاقَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِى فَرْوَةَ عَنْ زَيْدِ بْنِ أَسْلَمَ عَنْ عَطَاءِ بْنِ يَسَارٍ عَنْ أَبِى هُرَيْرَةَ عَنِ النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- قَالَ « لاَ تَقْطَعُ صَلاَةَ الْمَرْءِ امْرَأَةٌ وَلاَ كَلْبٌ وَلاَ حِمَارٌ وَادْرَأْ مَا بَيْنِ يَدَيْكَ مَا اسْتَطَعْتَ ».
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৩৭০
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب : نماز کے دوران سہو کی صورت میں اور اس کے احکام، اس بارے میں منقول روایات میں اختلاف کسی بھی چیز کے آگے سے گزرنے کی وجہ سے نماز نہیں ٹوٹتی۔
1370 ۔ حضرت فضل بن عباس (رض) بیان کرتے ہیں : نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) حضرت عباس (رض) سے ملنے کے لیے ان کے نواحی علاقے میں ان کے پاس آئے وہاں نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے عصر کی نماز ادا کی آپ کے آگے سے چھوٹا کتا اور گدھاگزرے لیکن انھیں پرے نہیں کیا گیا اور انھیں جھڑکا نہیں گیا۔
1370 - حَدَّثَنَا عَلِىُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مُبَشِّرٍ حَدَّثَنِى جَابِرُ بْنُ كُرْدِىٍّ حَدَّثَنَا أَبُو عَاصِمٍ عَنِ ابْنِ جُرَيْجٍ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عُمَرَ بْنِ عَلِىِّ بْنِ أَبِى طَالِبٍ عَنِ الْعَبَّاسِ بْنِ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ الْعَبَّاسِ عَنِ الْفَضْلِ بْنِ عَبَّاسٍ أَنَّ النَّبِىَّ -صلى الله عليه وسلم- زَارَ الْعَبَّاسَ فِى بَادِيَةٍ لَهُ فَصَلَّى رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- الْعَصْرَ وَبَيْنَ يَدَيْهِ كُلَيْبَةٌ وَحِمَارٌ لَمْ يُؤَخَّرَا وَلَمْ يُزْجَرَا.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৩৭১
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب : نماز کے دوران سہو کی صورت میں اور اس کے احکام، اس بارے میں منقول روایات میں اختلاف کسی بھی چیز کے آگے سے گزرنے کی وجہ سے نماز نہیں ٹوٹتی۔
1371 ۔ حضرت فضل بن عباس (رض) بیان کرتے ہیں : نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) حضرت عباس (رض) سے ملنے کے لیے آئے (اس کے بعد حسب سابق حدیث ہے) ۔
1371 - حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ مُحَمَّدٍ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا الْعَبَّاسُ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا حَجَّاجٌ الأَعْوَرُ قَالَ ابْنُ جُرَيْجٍ أَخْبَرَنِى مُحَمَّدُ بْنُ عُمَرَ بْنِ عَلِىٍّ عَنْ عَبَّاسِ بْنِ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَبَّاسٍ عَنِ الْفَضْلِ بْنِ عَبَّاسٍ قَالَ زَارَ النَّبِىُّ -صلى الله عليه وسلم- الْعَبَّاسَ مِثْلَهُ .
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৩৭২
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب : نماز کے دوران سہو کی صورت میں اور اس کے احکام، اس بارے میں منقول روایات میں اختلاف کسی بھی چیز کے آگے سے گزرنے کی وجہ سے نماز نہیں ٹوٹتی۔
1372 ۔ حضرت فضل بن عباس (رض) بیان کرتے ہیں : نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ہمارے پاس تشریف لائے اس وقت ہم اپنی رہائش گاہ میں تھے، نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ہمیں عصر کی نماز پڑھائی، آپ کے سامنے سے چھوٹا کتا اور گدھا گزرے ، جو ہمارے (پالتو) تھے لیکن ہم نے انھیں روکا نہیں اور انھیں واپس نہیں کیا۔
1372 - حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ سَعِيدِ بْنِ الْجَمَّالِ حَدَّثَنَا عَلِىُّ بْنُ الْحَسَنِ النَّيْسَابُورِىُّ حَدَّثَنَا مُعَاذُ بْنُ فَضَالَةَ حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ أَيُّوبَ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عُمَرَ عَنِ الْعَبَّاسِ بْنِ عُبَيْدِ اللَّهِ عَنِ الْفَضْلِ بْنِ عَبَّاسٍ قَالَ أَتَانَا رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- وَنَحْنُ فِى بَادِيَةٍ لَنَا فَصَلَّى بِنَا الْعَصْرَ وَبَيْنَ يَدَيْهِ كُلَيْبَةٌ وَحِمَارٌ لَنَا فَمَا نَهْنَهَهُمَا وَمَا رَدَّهُمَا.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৩৭৩
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب : نماز کے دوران سہو کی صورت میں اور اس کے احکام، اس بارے میں منقول روایات میں اختلاف کسی بھی چیز کے آگے سے گزرنے کی وجہ سے نماز نہیں ٹوٹتی۔
1373 ۔ حضرت عبداللہ بن عباس (رض) بیان کرتے ہیں : ایک مرتبہ میں حضرت عمر بن خطاب (رض) کے ساتھ نماز کے کسی مسئلے پر گفتگو کررہا تھا اسی دوران حضرت عبدالرحمن بن عوف (رض) بھی ہمارے پاس تشریف لائے انھوں نے فرمایا، کیا میں آپ لوگوں کو وہ حدیث سناؤں جو میں نے نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی زبانی سنی ہے ، ہم نے کہا جی ہاں : تو انھوں نے بتایا، میں نے نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو یہ ارشاد فرماتے ہوئے سنا ہے جب کسی شخص کو نماز میں کسی کمی کے بارے میں شک ہو تو وہ اتنی نماز ادا کرے کہ وہ شک اضافے کے بارے میں ہوجائے۔
1373 - حَدَّثَنَا الْحُسَيْنُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ حَدَّثَنَا يُوسُفُ بْنُ مُوسَى حَدَّثَنَا سَلَمَةُ بْنُ الْفَضْلِ الأَبْرَشُ عَنْ إِسْمَاعِيلَ بْنِ مُسْلِمٍ عَنِ الزُّهْرِىِّ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُتْبَةَ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ كُنْتُ أُذَاكِرُ عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ شَيْئًا مِنْ أَمْرِ الصَّلاَةِ فَأَتَى عَلَيْنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ عَوْفٍ فَقَالَ أَلاَ أُحَدِّثُكُمْ حَدِيثًا سَمِعْتُهُ مِنْ رَسُولِ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- فَقُلْنَا نَعَمْ. قَالَ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- يَقُولُ « إِذَا شَكَّ أَحَدُكُمْ فِى النُّقْصَانِ فَلْيُصَلِّ حَتَّى يَكُونَ الشَّكُ فِى الزِّيَادَةِ ».
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৩৭৪
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب : نماز کے دوران سہو کی صورت میں اور اس کے احکام، اس بارے میں منقول روایات میں اختلاف کسی بھی چیز کے آگے سے گزرنے کی وجہ سے نماز نہیں ٹوٹتی۔
1374 ۔ مکحول بیان کرتے ہیں : نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے یہ بات ارشاد فرمائی ہے : جب کسی شخص کو اپنی نماز کے بارے میں شک ہو اور اسے یہ اندازہ نہ ہوسکے کہ اس نے زیادہ (رکعات ) پڑھ لی ہیں یا کم پڑھی ہیں ، تواگرشک ایک رکعت یادورکعت کے بارے میں ہو تو اسے ایک سمجھے، اگر دو اور تین ہونے کے بارے میں ہوتوا سے دوس مجھے ، اگر تین اور چار ہونے کے بارے میں ہوتوا سے تین سمجھے یہاں تک کہ اسے وہم زیادہ ہوجانے کے بارے میں ہو۔

یہی روایت ایک اور سند کے ہمراہ حضرت عبداللہ بن عباس (رض) کے حوالے سے حضرت عبدالرحمن بن عوف سے منقول ہے۔
1374 - حَدَّثَنَا الْقَاضِى أَحْمَدُ بْنُ إِسْحَاقَ بْنِ الْبُهْلُولِ حَدَّثَنَا هَارُونُ بْنُ إِسْحَاقَ الْهَمْدَانِىُّ حَدَّثَنَا الْمُحَارِبِىُّ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَاقَ عَنْ مَكْحُولٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- قَالَ « إِذَا شَكَّ أَحَدُكُمْ فِى صَلاَتِهِ فَلاَ يَدْرِى أَزَادَ أَمْ نَقَصَ فَإِنْ كَانَ شَكَّ فِى الْوَاحِدَةِ وَالثِّنْتَيْنِ فَلْيَجْعَلْهَا وَاحِدَةً وَإِنْ كَانَ شَكَّ فِى الثَّلاَثِ وَالثِّنْتَيْنِ فَلْيَجْعَلْهُمَا ثِنْتَيْنِ وَإِنْ كَانَ شَكَّ فِى الثَّلاَثِ وَالأَرْبَعِ فَلْيَجْعَلْهُ ثَلاَثًا حَتَّى يَكُونَ الْوَهَمُ فِى الزِّيَادَةِ ». قَالَ مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَاقَ قَالَ لِى حُسَيْنُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ أَسْنَدَ لَكَ مَكْحُولٌ هَذَا الْحَدِيثَ قُلْتُ مَا سَأَلْتُهُ. قَالَ فَإِنَّهُ ذَكَرَهُ عَنْ كُرَيْبٍ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عَوْفٍ.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৩৭৫
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب : نماز کے دوران سہو کی صورت میں اور اس کے احکام، اس بارے میں منقول روایات میں اختلاف کسی بھی چیز کے آگے سے گزرنے کی وجہ سے نماز نہیں ٹوٹتی۔
1375 ۔ حضرت عبداللہ بن عباس (رض) حضرت عبدالرحمن بن عوف (رض) کے حوالے سے نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا یہ فرمان نقل کرتے ہیں : جس شخص کی نماز کی رکعت تین یا چار ہونے کے بارے میں شک ہو وہ نماز کو مکمل کرلے (یعنی ایک مزید رکعت ادا کرلے ) کیونکہ اس میں اضافہ ہوجانا اس میں کمی رہ جانے سے بہتر ہے۔
1375 - حَدَّثَنَا أَبُو ذَرٍّ أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ أَبِى بَكْرٍ حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ جَرِيرِ بْنِ جَبَلَةَ حَدَّثَنَا حَفْصُ بْنُ عُمَرَ الأُبُلِّىُّ حَدَّثَنَا ثَوْرُ بْنُ يَزِيدَ عَنْ مَكْحُولٍ عَنْ كُرَيْبٍ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عَوْفٍ عَنِ النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم-.

وَحَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ الْبَزَّازُ أَبُو بَكْرٍ حَدَّثَنَا جَعْفَرُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ فُضَيْلٍ حَدَّثَنَا عَمَّارُ بْنُ مَطَرٍ الْعَنْبَرِىُّ يَنْزِلُ الرُّهَا حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ ثَابِتِ بْنِ ثَوْبَانَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ مَكْحُولٍ عَنْ كُرَيْبٍ مَوْلَى ابْنِ عَبَّاسٍ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عَوْفٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « مَنْ سَهَا فِى ثَلاَثَةٍ أَوْ أَرْبَعَةٍ فَلْيُتِمَّ فَإِنَّ الزِّيَادَةَ خَيْرٌ مِنَ النُّقْصَانِ ».
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৩৭৬
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب : نماز کے دوران سہو کی صورت میں اور اس کے احکام، اس بارے میں منقول روایات میں اختلاف کسی بھی چیز کے آگے سے گزرنے کی وجہ سے نماز نہیں ٹوٹتی۔
1376 ۔ حضرت عبداللہ بن عباس (رض) حضرت عبدالرحمن بن عوف (رض) کے حوالے سے نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا یہ فرمان نقل کرتے ہیں : جب کسی شخص کو دو یا ایک رکعت کے بارے میں غلطی لگ جائے تو وہ اسے ایک سمجھے اور جب اسے دویاتین کے بارے میں شک ہو تو وہ انھیں دوس مجھے اور جب اسے تین یا چار کے بارے میں شک ہو تو وہ انھیں تین سمجھے اور پھر باقی رہ جانے والی نماز کو مکمل کرلے ، یہاں تک کہ اسے وہم زیادہ ہوجانے کے بارے میں ہو، کمی کے بارے میں نہ ہو، اس کے بعد جب وہ بیٹھا ہواہو (یعنی تشہد پڑھ رہاہو) اس وقت دوسجدے کرے (یعنی سجدہ سہو کرے) ۔
1376 - حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ سَعِيدٍ الرُّهَاوِىُّ حَدَّثَنَا الْعَبَّاسُ بْنُ عُبَيْدِ اللَّهِ الرُّهَاوِىُّ حَدَّثَنَا عَمَّارُ بْنُ مَطَرٍ حَدَّثَنَا ابْنُ ثَوْبَانَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ مَكْحُولٍ عَنْ كُرَيْبٍ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عَوْفٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « إِذَا سَهَا أَحَدُكُمْ فِى الثِّنْتَيْنِ أَوِ الْوَاحِدَةِ فَلْيَجْعَلْهَا وَاحِدَةً وَإِذَا شَكَّ فِى الثِّنْتَيْنِ أَوِ الثَّلاَثِ فَلْيَجْعَلْهَا اثْنَتَيْنِ وَإِذَا شَكَّ فِى الثَّلاَثِ أَوِ الأَرْبَعِ فَلْيَجْعَلْهَا ثَلاَثًا ثُمَّ لْيُتِمَّ مَا بَقِىَ حَتَّى يَكُونَ الْوَهَمُ فِى الزِّيَادَةِ وَلاَ يَكُونُ فِى النُّقْصَانِ ثُمَّ يَسْجُدُ سَجْدَتَيْنِ وَهُوَ جَالِسٌ ».
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৩৭৭
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب : نماز کے دوران سہو کی صورت میں اور اس کے احکام، اس بارے میں منقول روایات میں اختلاف کسی بھی چیز کے آگے سے گزرنے کی وجہ سے نماز نہیں ٹوٹتی۔
1377 ۔ حضرت ابوہریرہ (رض) نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے حوالے سے یہ روایت نقل کرتے ہیں : جس دن حضرت ذوالیدین آپ کے پاس آئے تھے (یعنی جس دن انھوں نے نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو نماز میں سہو ہوجانے کے بارے میں بتایا) اس دن نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے سلام پھیرنے کے بعد سہو کے دوسجدے کیے تھے۔

ان دونوں روایات کا لفظ ایک ہی ہے۔
1377 - حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ سُلَيْمَانَ بْنِ الأَشْعَثِ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ سَعِيدٍ الْهَمْدَانِىُّ حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ ح وَحَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ النَّيْسَابُورِىُّ حَدَّثَنَا عِيسَى بْنُ إِبْرَاهِيمَ الْغَافِقِىُّ حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ عَنْ سَعِيدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ سِيرِينَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبِى هُرَيْرَةَ عَنِ النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- بِذَلِكَ أَنَّهُ سَجَدَ سَجْدَتَىِ السَّهْوِ يَوْمَ جَاءَهُ ذُو الْيَدَيْنِ بَعْدَ السَّلاَمِ. لَفْظُهُمَا وَاحِدٌ.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৩৭৮
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب : نماز کے دوران سہو کی صورت میں اور اس کے احکام، اس بارے میں منقول روایات میں اختلاف کسی بھی چیز کے آگے سے گزرنے کی وجہ سے نماز نہیں ٹوٹتی۔
1378 ۔ حضرت ابوہریرہ (رض) بیان کرتے ہیں : نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے حضرت ذوالیدین (کے توجہ دلانے والے دن ) سلام پھیرنے کے بعد سجدہ س ہو کیا تھا۔ روایت کے یہ الفاظ احمد بن عبدالرحمن کے ہیں۔
1378 - حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ النَّيْسَابُورِىُّ حَدَّثَنَا عِيسَى بْنُ إِبْرَاهِيمَ وَأَحْمَدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ وَهْبٍ قَالاَ حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ أَخْبَرَنِى عَمْرُو بْنُ الْحَارِثِ حَدَّثَنَا قَتَادَةُ بْنُ دِعَامَةَ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ سِيرِينَ عَنْ أَبِى هُرَيْرَةَ قَالَ سَجَدَ النَّبِىُّ -صلى الله عليه وسلم- يَوْمَ ذِى الْيَدَيْنِ بَعْدَ السَّلاَمِ. وَاللَّفْظُ لأَحْمَدَ.
tahqiq

তাহকীক: